
شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ اور دیگر انسانی ہمدردی کے اداروں کے تعاون سے سیلاب متاثرین کی امداد اور ان کی بحالی کے لیے سرگرم اور متحرک ہے۔
سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک ایک ہزار 33 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جب کہ ایک ہزار 500 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دریائے کابل میں اب بھی نوشہرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جب کہ 3 لاکھ کیوسک سے زیادہ پانی کا ریلا وہاں سے گزر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تونسہ، سکھر اور چشمہ کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی سطح 5 لاکھ کیوسک ہے۔
حالیہ تباہی کو مکمل طوفان قرار دیتے ہوئے وزیر موسمیاتی تبدیلی نے مزید کہا کہ مسلسل جاری رہنے والی بارشوں نے ملک کے جنوبی حصوں میں تباہی مچائی جب کہ دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب نے شمالی علاقوں کو برباد کر دیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/859teqn
via IFTTT
No comments:
Post a Comment