https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/08/15082021/p1-lhr017.jpg
طالبان نے شمالی افغانستان میں حکومت کے مضبوط گڑھ مزار شریف پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق مزار شریف آخری بڑا شہر تھا جو اب تک حکومت کے کنٹرول میں تھا، تاہم طالبان نے اس پر بھی قبضہ کرلیا ہے اور اب وہ دارالحکومت کابل سے کچھ میل کی دوری پر رہ گئے ہیں، جب کہ افغان حکومت چند علاقوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔
افغان دارالحکومت کابل کی جانب طالبان کی پیش قدمی تیزی سے جاری ہے اور افغان حکومت کے کنٹرول میں بچ جانے والے واحد صوبے کابل سے اب طالبان کچھ میل کی دوری پر رہ گئے ہیں، گزشتہ روز طالبان نے ایک اور افغان صوبے لوگر کا بھی کنٹرول سنبھال لیا، صوبائی دارالحکومت پولے عالم اس وقت مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہے جب کہ یہ صوبہ صدر اشرف غنی کے آبائی علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق گورنر لوگر قیوم عبدل قیوم اور ان کے ساتھ موجود 40 کے قریب سیکیورٹی اہلکار تقریباً 6 گھنٹے تک طالبان سے لڑائی میں مصروف رہے تاہم صوبائی پولیس سربراہ ، این ڈی ایس افسر سمیت دیگر حکام نے طالبان کے آگے سرنڈر کردیا۔ جب کہ لوگر کے دارلحکومت پلِ عالم سے کابل محض 70کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
دوسری جانب کابل میں امریکی سفارتی عملے کے انخلاء کی تیاریاں جاری ہیں جب کہ امریکی حکام نے اہلکاروں کو حساس نوعیت کا سامان ضائع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پینٹاگون کے مطابق 3 ہزار امریکی فوجی کل تک کابل پہنچ جائیں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈپرائس کا کہنا ہے کہ طالبان نے سفارتی عمارتوں کو نشانہ نہ بنانے کی ضمانت دی ہے۔
اس کے علاوہ ناروے اور ڈنمارک نے کابل میں سفارت خانے بند کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ نیدر لینڈز نے بھی سفارتخانہ بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2213078/10/
وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ برطانیہ یا کسی بھی اور طاقت کو ملٹری آپریشن کے ذریعے افغانستان کی صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ افغانستان سے اپنے سفارت کاروں کی واپسی کے باوجود کابل حکومت کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ افغان جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے جسے ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم خطے میں اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی افزائش گاہ بننے سے روک سکتے ہیں۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال میں ہمیں برطانیہ یا کسی اور طاقت کے افغانستان کے ملٹری یا جنگی حل سے متعلق استعداد پر حقیقت پسند ہونا چاہیئے۔
وزیراعظم بورس جانسن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ برطانیہ افغانستان میں اپنے کردار خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم کو آگے بڑھانے میں “انتہائی فخر” محسوس کرتا ہے اور ہمیں اب افغانستان سے منہ نہیں موڑنا چاہیئے۔
بورس جانسن نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکام کابل جائیں گے جہاں وہ برطانیہ کی مدد کرنے والے شہریوں اور افغانی مترجموں کی برطانیہ منتقلی کے انتظامات کریں گے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے اپنے 3 ہزار سفارت کاروں اور شہریوں کی افغانستان سے بحفاظت وطن واپسی کے لیے 600 فوجی اہلکار بھیجے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2213125/10/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108573240&Issue=NP_PEW&Date=20210815
افغانستان: طالبان نے 22 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا
Published On 14 August,2021 07:00 pm
کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان میں افغان طالبان نے 22 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق 70 فیصد افغانستان پر طالبان قابض ہوگئے، افغان صدر اشرف غنی کا آبائی صوبہ لوگر کا دارالحکومت پل علم بھی طالبان کے قبضے میں چلا گیا۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ کابل طالبان کی پہنچ سے صرف 50 کلو میٹر دور رہ گیا ہے، طالبان نے اب تک افغانستان کے 34 میں سے 22 صوبائی دارالحکومتوں پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
جن صوبوں پر طالبان نے قبضہ کیا ہے ان میں نمروز، جوزجان، سرپل، تخار، قندوز، سمنگان، فراہ، بغلان، بدخشاں، غزنی، ہرات، بادغیس، قندھار، ہلمند، غور، اروزگان، زاہل، لوگر، پکتیکا، بلخ، دایکندی اور کنڑ شامل ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل شہر کے قریب افغان فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔
امریکا نے اپنے سفارت کاروں اور دیگر شہریوں کے محفوظ انخلاء کے لیے 3000 امریکی فوج کابل ہوائی اڈے پر تعینات کرنا شروع کردی ہیں۔ دوسری طرف واشنگٹن نے امریکی سفارت خانے کو تمام اہم اور حساس دستاویزات کو تلف کر دینے کا حکم دیا ہے۔
حکام کو بالخصوص ایسے دستاویزات کو جلانے کا حکم دیا گیا ہے، جن پر امریکی سفارت خانہ، کسی امریکی ایجنسی کا لوگو یا امریکی پرچم پرنٹ ہو یا ایسے دستاویزات جن کا غلط استعمال پروپیگنڈا کے لیے کیا جاسکتا ہے۔
افغانستان میں طالبان نے دو مزید صوبوں پکتیکا اور پکتیکا کے دارلحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ دارالحکومت کابل سے صرف 11 کلومیٹر (سات میل) دور رہ گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان طالبان نے مزار شریف پر بھی قبضہ کر لیا ہے، جبکہ افغان فوجیوں کی سرحد پار کر کے ازبکستان بھاگنے کی اطلاعات ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عطا محمد نور کی ملیشیا نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں، طالبان نے بغیر لڑے صوبہ دایکندی کے مرکز نیلی پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق طالبان تین ہفتے سے بھی کم عرصے میں شمالی، مغربی اور جنوبی افغانستان کے زیادہ تر علاقوں پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔
رکن پارلیمان خالد اسد کے مطابق طالبان کابل کے جنوب میں لوگر صوبے پر مکمل قبضہ کر چکے ہیں اور انہوں نے مقامی حکام کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کابل سے سات میل دور چار اسیاب ضلع تک پہنچ چکے ہیں۔
ایک اور رکن پارلیمان ہدا احمدی کا کہنا تھا کہ طالبان نے پاکستان کی سرحد کے ساتھ لگنے والے پکتیکا صوبے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
شمالی بلخ صوبے کے گورنر کے ترجمان منیر احمد فرہاد کا کہنا ہے کہ سنیچر کی صبح طالبان نے شہر پر کئی اطراف سے حملہ کیا ہے، تاہم فوری طور پر جانی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ ملک میں جاری حالیہ جنگ کے دوران افواج کو فعال کرنا ان کی سب سے بڑی ترجیح ہے اور اس کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق قوم کے نام مختصر ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ملک کو خطرات کا سامنا ہے اور ان کو ملکی حالات کے بارے میں علم ہے۔ میں نے ملک میں سیاسی رہنماؤں اور ملک سے باہر شخصیات سے موجودہ صورتحال کے بارے میں مشورے شروع کیے ہیں اور بہت جلد نتائج کے بارے میں اپنے عوام کو آگاہ کروں گا۔ سکیورٹی فورسز اور شہدا کے خاندانوں کو تسلی دینا چاہتا ہوں۔
اشرف غنی نے کہا کہ ایک تاریخی مشن میں وہ عوام پر مسلط کی گئی جنگ میں مزید اموات نہیں ہونے دیں گے۔ اس لیے میں نے حکومت کے اندر اکابرین، سیاسی رہنماؤں، عوامی نمائندوں اور بین الاقوامی شراکت داروں سے مشاورت شروع کی ہے تاکہ سیاسی حل کے ذریعے افغانستان کے شہریوں کے لیے امن اور استحکام فراہم کیا جا سکے۔
مزید برآں افغانستان میں طالبان کی پے در پے کامیابیوں نے افغان حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے، جس کے بعد ملک میں عبوری حکومت کے قیام پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے سیاسی رہنماؤں اور سابق جنگی سرداروں سے ہنگامی ملاقات کی ہے، ملاقات کے دوران افغان رہنماؤں ن طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے بااختیار ٹیم تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق افغان مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ اور سینئر افغان رہنماؤں کے درمیان بھی اہم ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کے دوران افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کا معاملہ زیر بحث آیا۔
افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے صوبے مزار شریف پر طالبان کے حملے مزید شدت اختیار کرگئے ہیں، طالبان مزار شریف پر کئی سمتوں سے حملہ آور ہوگئے، سابق گورنر اور جنگی سردار عطا محمد نور کی ملیشیا کا محاصرہ کر لیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق قطر نے افغان طالبان سے افغانستان میں جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔
قطر کے وزیر خارجہ نے مذاکرات کیلئے طالبان کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر سے اہم ملاقات کی ہے، ملاقات کے دوران قطری وزیر خارجہ نے تشدد ختم کر کے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق افغانستان کے اکثریتی علاقوں پر طالبان کے قبضے کے بعد صدر اشرف غنی استعفیٰ دیکر اہل خانہ سمیت بیرون ملک منتقل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے اپنے ساتھیوں سے مشورے کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد وہ کسی تیسرے ملک اہل خانہ سمیت منتقل ہوجائیں گے۔
نیوز18 کا دعویٰ ہے کہ یہ انکشاف صدر اشرف غنی کے ایک اہم اور قریبی ساتھی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کیا ہے۔ اشرف غنی جلد مستعفی ہونے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614988_1
بھارت سے زیادہ دنیا میں کوئی ریاست تضادات کا شکار نہیں: ترجمان دفتر خارجہ
Published On 14 August,2021 07:23 pm
اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے نریندرا مودی کے ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ مسخ کرنا اور نسل پرستی کو ہوا دینا ’آر ایس ایس، بی جے پی‘ حکومت کا خاص وطیرہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ہندتواسوچ اور نفرت و تشدد پھیلانے والوں کا 1947ء کے واقعات کو منفقانہ اور یک طرفہ انداز میں بیان کرنا شرمناک ہے۔ تاریخ مسخ کرنا اور نسل پرستی کو ہوا دینا ’آر ایس ایس۔بی جے پی‘ حکومت کا خاص وتیرہ اور پہچان ہے۔
زاہد حفیظچودھری نے کہا کہ آر ایس ایس۔بی جے پی حکومت ہمیشہ سیاسی مقاصد کے لئے نفرت و تقسیم کے نئے بیج بوتی رہتی ہے، توقع ہے کہ بھارت میں رہنے والی معتدل آبادی مزید تقسیم کرنے کے سیاسی ہتھکنڈے کو مسترد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت بھارت سے زیادہ دنیا میں کوئی ریاست تضادات کا شکار نہیں۔
اس سے قبل پاکستان نے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا بھارتی بیان مسترد کر دیا اور کہا کہ تردید اور جھوٹے بھارتی بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے بھارتی وزارت خارجہ امور کے داسو دہشت گرد حملے میں ملوث ہونے سے انکار کی ناقابل دفاع تردید کے بارے میں میڈیا کے سوالات پر جاری بیان میں کہا کہ ہم دوٹوک طور پر بھارتی وزارت خارجہ کا داسو دہشتگرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان مسترد کرتے ہیں۔ متعدد مرتبہ ناقابل تردید شواہد سامنے لا چکے ہیں کہ بھارت، پاکستان میں نہ صرف دہشت گردی کرانے بلکہ منصوبہ بندی، معاونت و مدد، سرمایہ کی فراہمی میں بھی ملوث ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی دستاویزات (ڈوزیئر) فراہم کرچکے ہیں جبکہ حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی پیش کیے ہیں۔ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے جو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری طرح بے نقاب بھارت کا وطیرہ ہے کہ وہ ہمیشہ لفاظی، ابہام اور نئے جھوٹ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے لیکن بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔ ہم ایک بار پھر بھارت پر زور دیتے ہیں کہ ریاستی دہشت گردی کو پالیسی ہتھیار کے طورپر استعمال کرنا بند کرے جبکہ پاکستان خطے کے امن و سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والی بھارتی فتنہ انگیزیوں کو بے نقاب اور ان کی مخالفت کرتا رہے گا۔
مزید برآں پاکستان نے غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے علاقہ کولگام میں جھڑپ کے حوالہ سے بھارتی حکام کے ان غیرذمہ دارانہ اورگمراہ کن بیان کومسترد کردیاہے جس میں پاکستان کے خلاف جھوٹے اوربے بنیاد الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
دفترخارجہ کے ترجمان نے کہاہے کہ یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ بھارت کی حکومت نے بغیرکسی تحقیق کے ایک مرتبہ پھرپاکستان کے خلاف سنگین الزامات عائدکئے ہیں،یہ پاکستان کے خلاف بھارتی حکومت اور میڈیا کے بے بنیادپراپیگنڈہ اورالزام تراشی کی مہم کا ایک اورمظہرہے۔
ترجمان نے کہا کہ حالیہ الزام تراشی بھارت کی اس روایتی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت پاکستان کے خلاف الزامات عائد کرکے صورتحال کو دھندلا کیا جاتا ہے اوراس کی آڑ میں بھارت کے زیرقبضہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کے جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ تازہ ترین الزامات سے پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی بھی تائید ہورہی ہے کہ بی جے پی کی حکومت سستے سیاسی فائدے کیلئے فالس فلیگ آپریشنز کرکے پاکستان پر دہشت گردی سے متعلق الزامات عائد کرکے اسے بدنام کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان بھارت پرزوردیتا ہے کہ پاکستان کے خلاف قابل مذمت پراپیگنڈہ سے باز رہے ، بھارت کی جانب سے خواہ جتنا بھی جھوٹ بولا جائے اس سے غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی سنگین جرائم سے توجہ نہیں ہٹائی جاسکتی ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614990_1
افغان تنازع :حکومتی گرفت کمزور سے کمزور ہوتی جا رہی
15 August, 2021
اشرف غنی جن سے مدد کی اپیل کر رہے وہ تو خود جان چھڑا کر بھاگ نکلے ، افغان حکومت ہی پیش قدمی کے سامنے نہیں ٹھہر سکی طالبان غالب آتے گئے
(تجزیہ: سلمان غنی) ایک طرف افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے اور افغانستان کے 34 صوبوں میں سے 20 صوبوں پر وہ قابض ہو چکے ہیں تو دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نوشتہ دیوار پڑھنے کے باوجود ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقتدار سے چمٹے نظر آ رہے ہیں اور عالمی برادری سے مدد مانگنے کیلئے سرگرم ہیں مگر کوئی بھی براہ راست افغانستان میں جاری اس کشمکش میں فریق بنتا دکھائی نہیں دے رہا ۔خود اشرف غنی انتظامیہ کے ذمہ داران اور بعض صوبوں کے گورنرز طالبان سے جا ملے ہیں اور افغان فورسز طالبان کی پیش قدمی کوروکنے میں ناکام رہی ہیں ۔اس صورتحال میں بین الاقوامی میڈیا یہ کہتا نظر آ رہا ہے کہ طالبان کی پیش قدمی کے باعث کابل پر ان کا قبضہ روکنا ممکن نظر نہیں آ رہا جبکہ پینٹاگان کا ترجمان یہ تشویش ظاہر کر رہا ہے کہ طالبان کے خلاف افغان فورسز میں تحریک موجود نہیں لہٰذا دیکھنا یہ ہو گا کہ افغان تنازع میں اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا ۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق طالبان پاکستان کے قریب دو صوبوں پر بھی قابض ہو چکے ہیں اور طالبان جہاں جہاں جا رہے ہیں وہاں جاتے ہی ان کے پولیس ہیڈ کوارٹرز، اہم حکومتی املاک، انٹیلی جنس کے دفاتر اور جیلوں کا کنٹرول سنبھال لیتے ہیں ۔دوسری جانب اشرف غنی اپنی انتظا می رٹ کے بحران سے دو چار ہیں اور صدر اشرف غنی اپنی فورسز کا حوصلہ بڑھاتے اور انہیں طالبان سے الجھنے اور انہیں روکنے کیلئے تحریک پیدا کرتے نظر آ رہے ہیں مگر انہیں حوصلہ افزا نتائج نہیں مل رہے ۔جہاں تک صدر اشرف غنی کی جانب سے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کا سوال ہے تو وہ جنہیں مدد کے لئے بلا رہے ہیں وہ قوتیں تو خود افغانستان میں پیدا شدہ صورتحال سے جان چھڑا کر یہاں سے بھاگ گئی ہیں ۔اب صدر اشرف غنی کے اکھڑے قدم محسوس کرتے ہی انہوں نے خود اپنے شہریوں اور سفارتکاروں کو افغانستان سے نکالنے کا بندوبست شروع کر دیا۔ بظاہر اشرف غنی جو اپنی فورسز کی حوصلہ افزائی کرتے اور اپنے استعفے کی تردید کرتے نظر آ رہے ہیں لیکن افغانستان سے آمدہ اطلاعات کے مطابق صدر اشرف غنی اور ان کے حکومتی ذمہ داران گومگو کی کیفیت سے دو چار ہیں اور ہر آنے والے دن میں ان کی گرفت حکومتی معاملات میں کمزور سے کمزور ہوتی جا رہی ہے اور امکانات یہی ہیں کہ اب صدر اشرف غنی کے وہاں حکومت پر قائم رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا اور کسی بھی وقت ان کے استعفے کی خبر آ سکتی ہے البتہ اس ضمن میں ایسے کسی بھی فیصلہ کا انحصار خود امریکا پر ہوگا۔ کیونکہ اشرف غنی کو استعفے کے بعد اپنے مستقبل کی فکر لاحق ہو چکی ہے کہ انہیں افغانستان چھوڑنا یا یہاں ہی قیام کرنا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب افغانستان کی حکومت ہی طالبان کی پیش قدمی کے سامنے نہیں ٹھہر سکی اور طالبان غالب آتے چلے گئے تو پھر نئی پیدا شدہ صورتحال میں عالمی و علاقائی فورسز کو افغان صورتحال میں کوئی ایسی راہ ضرور نکالنا پڑے گی جس کے نتیجہ میں افغانستان کے اندر حالات کو کنٹرول کیا جا سکے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-15/1867969
کابل کے گرد طالبان کا گھیراتنگ،بھاگنے کا واحدراستہ ایئر پورٹ
15 August, 2021
جن کو ٹکٹ مل جائے وہ خوش نصیب ، بے پناہ ہجوم ،ممکنہ خود کش حملے سے بچاؤ کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کابل ایئر پورٹ کی سکیورٹی پر ترک فوجی بھی مامور ، دونوں افغانی ائیر لا ئنز کی ایک ہفتے تک ہر نشست بک ہو چکی
کابل(اے پی ) اب جبکہ طالبان دارالحکومت کے گرد گھیرا تنگ کرتے جا رہے ہیں، جنگ سے بھاگنے والوں کے لیے ایک ہی راستہ بچا ہے ۔ کابل ایئر پورٹ۔ ٹرمینل کے باہر پارکنگ لاٹ میں بنائے جانے والے کاؤنٹرز سے لوگ ٹکٹ کے حصول کی کوشش میں مصروف ہیں۔ ایئر پورٹ لاؤنجز میں لوگ اپنے سامان کے ساتھ کھسک رہے ہیں۔ جن خوش نصیبوں کو کہیں بھی جانے کا ٹکٹ مل جاتا ہے انہیں ٹرمینل میں داخل ہونے کے لیے تین گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ طالبان جیسے جیسے کابل سے قریب ہوتے جارہے ہیں، افغانستان چھوڑنے کے خواہش مند افراد کی بدحواسی بڑھتی جارہی ہے ۔ بیوی اور پانچ بچوں کے ساتھ استنبول جانے والے نوید عظیمی نے بتایا کہ جو کچھ بھی ساتھ لے سکتا لے لیا۔ اب میں ایک نئی زندگی شروع کرنا چاہتا ہوں۔ نوید عظیمی نیٹو کے لیے کام کرنے والا سب کنٹریکٹر رہا ہے ۔ اسے یقین تھا کہ اگر وہ افغانستان میں رہا تو طالبان مار ڈالیں گے ۔ کابل انٹرنیشنل ایئر پورٹ شہر کے شمال مشرق میں واقع ہے ۔ اس کا واحد رن وے فوجی طیاروں کے لیے بھی موزوں ہے ۔ ایئر فیلڈ میں مجموعی طور پر 100 طیارے سماسکتے ہیں۔ کابل انٹر نیشنل ایئر پورٹ باڑ اور متعدد چیک پوسٹس سے گھرا ہے ۔یہ افغان دارالحکومت کو گھیرے میں لینے والی پہاڑیوں سے بھی دکھائی دیتا ہے ۔ سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات ہیں تاکہ طالبان کے بھیجے ہوئے کسی خود کش بمبار سے عملے اور مسافروں کو محفوظ رکھا جاسکے ۔ عام دنوں میں کابل ایئر پورٹ پر بزنس سوٹ یا پھر روایتی ملبوسات میں افراد دکھائی دیتے ہیں۔ فوجی کنٹریکٹرز اور امدادی کارکن بھی کابل ایئر پورٹ پر بڑی تعداد میں دکھائی دیتے رہے ہیں۔ ان مسافروں کی جگہ اب پریشان حال اور بدحواس مسافروں نے لے لی ہے جو جلد از جلد ملک سے نکل جانا چاہتے ہیں۔ افغان ایئر لائن آریانا اور کام ایئر کی آئندہ ہفتے کی ہر نشست بک ہوچکی ہے ۔ جنہیں ٹکٹ مل چکا ہے انہیں ایک کلینک میں کورونا ٹیسٹ کے مرحلے سے بھی گزرنا ہے ۔ افغان بزنس مین فرید احمد یونسی نے بتایا کہ میں نے کابل ایئر پورٹ پر ایسا ہجوم پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ فرید احمد یونسی نے قندھار میں دس لاکھ ڈالر کی کنٹریکٹنگ فرم چھوڑ کر راہ فرار اختیار کی ہے کیونکہ طالبان اسے ڈھونڈ رہے ہیں۔ فیلڈ میں موجود اڈوں کی نگران افغان سکیورٹی فورسز سے رواں ہفتے تین ہزار امریکی میرین اور فوجی آملے ہیں جو کابل میں امریکی سفارت خانے کے عملے کا بحفاظت انخلا ممکن بنائیں گے ۔ بائیڈن انتظامیہ نے سفارتخانے کے پورے عملے کے انخلا کو خارج از امکان قرار نہیں دیا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ جمعرات تک امریکی سفارتخانہ میں عملے کے 4200 افراد موجود تھے جن میں اکثریت افغان باشندوں کی تھی۔ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے جمعہ کو بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ کا خصوصی مشن یہ ہے کہ عملے کے بیشتر افراد کو نکال لیاجائے اور کابل میں سویلین عملہ کم سے کم رکھا جائے اور ساتھ ہی ساتھ سپیشل امیگرنٹ ویزا کے اجرا کا عمل تیز کیا جائے ۔ سپیشل امیگرنٹ ویزا طالبان سے خطرہ محسوس کرنے والے ان افغان باشندوں کے لیے ہے جو امریکی حکومت کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔ اب جبکہ طالبان کابل تک پہنچ ہی چکے ہیں، امریکی سفارت خانے کا امریکی اور افغان عملے کا گاڑیوں کے ذریعے انخلا ممکن نہیں۔ طالبان نے ہفتے کو صوبہ لوگر کے بیشتر مقامات پر قبضہ کرکے دارالحکومت کابل کے نواح پر اپنی گرفت مزید مضبوط کرلی۔ اب وہ کابل سے کم و بیش گیارہ کلو میٹر دور ہیں۔ جمعہ کی شب کابل ایئر پورٹ پر موجود لوگوں نے بتایا کہ شمالی شہر قندوز سے کابل ایئر پورٹ پہنچنے کے لیے انہیں ٹیکسی کے کرایہ کی مد میں 375 ڈالر ادا کرنا پڑے کیونکہ طالبان کی چیک پوسٹس سے بچنے کے لیے بہت گھوم کر آنا پڑا۔ عام طور پر قندوز سے کابل تک کا سفر 40 ڈالر کا ہے ۔ کابل ایئر پورٹ پر ایک مسافر یوسف باغبان نے کہا کہ ٹیکسی والے کسی کا انتظار نہیں کرتے ۔ اگر آپ کو آنے میں کچھ دیر ہو جائے تو پھر آپ پیچھے ہی رہ جاتے ہیں۔ امریکی فوج افغانستان آنے اور جانے کے لیے بگرام ایئر بیس استعمال کیا کرتی تھی۔ بگرام ایئر بیس سے امریکی فوج رخصت ہوچکی ہے ۔ اب ملک سے باہرجانے کے لیے کابل ایئر پورٹ پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔ جان کربی نے کہا کہ ہم طیاروں کی سکت کی مناسبت ہی سے لوگوں کو نکال سکیں گے ۔ اگر طالبان نے شہر میں داخل ہونے کے بعد تمام علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش بھی شروع کردی تو امریکی سفارت خانے کا پورا کام کاج کابل انٹر نیشنل ایئر پورٹ منتقل کردیا جائے گا۔ ویسے امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اس امکان سے متعلق کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے ۔ کابل ایئر پورٹ کی سکیورٹی پر ترک فوجی بھی مامور ہیں۔ اس وقت کابل انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے کمرشل پروازیں جاری ہیں۔ ایئر انڈیا، ایمریٹس، فلائی دبئی، پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز اور ترکش ایئر لائنز کی اگلے چند دنوں کی پروازیں طے شدہ ہیں۔ افغانستان کی ایئر لائنز بھی پروازیں چلارہی ہیں۔ بیشتر مسافروں کو یہ خوف لاحق ہے کہ طالبان کسی بھی وقت اقتدار کے ماخذ پر قابض ہوکر پروازوں پر پابندی عائد کرسکتے ہیں۔ جمعہ کی شب مسافر سکیورٹی چیک پوسٹس سے گزرے ، نئی قطاروں میں کھڑے ہوئے تاکہ کام ایئر کے ذریعے استنبول جاسکیں۔ ایک مسافر توفیق بیگ نے بتایا کہ طالبان نے اس کے چچا کو جو ملیشیا کمانڈر تھے تین ہفتے قبل قتل کردیا تھا۔ توفیق بیگ کے والد نے خاندان کی کچھ زمین نصف قیمت پر بیچی تاکہ ایئر ٹکٹ خریدے جاسکیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-15/1867976
آسام ـ:سرحدی گائوں کا سکول دھماکے سے تباہ،میزورام سے کشیدگی بڑھ گئی
15 August, 2021
بھارتی ریاست آسام میں نامعلوم افراد نے سرحدی گاؤں کا پرائمری سکول دھماکے سے اڑا دیا جس کے بعد آسام اور ریاست میزورام کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی
نئی دہلی (دنیا مانیٹرنگ)ضلع ہائلاکاندی کی انتظامیہ کے مطابق دھماکے سے سکول کی عمارت جزوی طور پر تباہ ہو ئی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آسام اور میزورام کے مابین سرحدی حدبندی کا تنازع شدت اختیار کر رہا ہے ، آسام حکومت 1972 کی حد بندی کو آئینی سرحد قرار دیتی ہے جبکہ میزورام حکومت کا اصرار ہے کہ سرحدی حد بندی 1875 کے انگریز دور کے نوٹیفکیشن کے مطابق کی جائے
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-15/1867981
بھارتی کسان آج یوم آزادی پر احتجاجی مارچ کریں گے
15 August, 2021
نریندر مودی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف مسلسل برسرپیکار کسانوں نے آج بھارت کے یوم آزادی کے موقع پراحتجاجی مارچ کا فیصلہ کیاہے
نئی دلی (اے پی پی)یوم آزادی پر کسان فلیگ مارچ کریں گے اور تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا اپنا مطالبہ دہرائیں گے ۔مودی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر میں متعارف کرائے گئے ان تین زرعی قوانین نے بھارت کے سب سے بڑے احتجاج کو جنم دیا ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-15/1867974
پاکستان کے یوم آزادی پر بھارتی وزیراعظم کا بیان منافقانہ طرز عمل قرار
15 August, 2021
امید ہے بھارت میں امن پسند لوگ مودی کا سیاسی اور سستی شہرت کا حامل بیانیہ مکمل مسترد کردیں گے ، داسو حملہ کے ٹھوس شواہددیئے ، ملوث نہ ہونے کے بھارتی واویلا سے حقائق نہیں بدلیں گے :ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد (دنیا نیوز ، نیوز ایجنسیاں )پاکستان نے یوم آزادی 14 اگست کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان کو منافقانہ طرز عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں خیرسگالی کے خواہشمند افراد اس سیاسی اور سستی شہرت کے حامل بیانیے کو مسترد کردیں گے ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں 14 اگست کو تقسیم ہند کی ہولناکیوں کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا جس کی دفتر خارجہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ نے اپنے بیان میں کہا بھارت کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت سے زیادہ دنیا میں کوئی بھی جدید ریاست اپنے آپ سے اتنی زیادہ متصادم نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ ہندوتوا نظریے کا پرچار اور اور نفرت اور تشدد کو ہوا دینے والے آج کس ڈھٹائی سے منافقانہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر 1947 میں آزادی کے پس منظر میں پیش آنے والے المناک واقعات اور بڑے پیمانے پر ہونے والی ہجرت پر بات کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا تاریخ کو مسخ اور فرقہ واریت کو ہوا دینا آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کا خاصا ہے ، لوگوں کے پرانے زخموں کو بھرنا تو بہت دور کی بات ہے بلکہ وہ انتخابی فوائد کے لیے مزید اختلافات پیدا کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ بھارت میں امن پسند اور خیر سگالی کے خواہاں لوگ اس سیاسی اور سستی شہرت کے حامل بیانیے کو مکمل طور پر مسترد کردیں گے جس کا مقصد صرف تقسیم در تقسیم ہے ۔ دریں اثنائپاکستان نے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا بھارتی بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تردید اور جھوٹے بھارتی بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے ۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے بھارتی وزارت خارجہ امور کے داسو دہشت گرد حملے میں ملوث ہونے سے انکار کی ناقابل دفاع تردید کے بارے میں میڈیا کے سوالات پر جاری بیان میں کہا کہ ہم دوٹوک طور پر بھارتی وزارت خارجہ کا داسو دہشتگرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان مسترد کرتے ہیں۔ متعدد مرتبہ ناقابل تردید شواہد سامنے لا چکے ہیں کہ بھارت، پاکستان میں نہ صرف دہشت گردی کرانے بلکہ منصوبہ بندی، معاونت ، مدد، سرمایہ کی فراہمی میں بھی ملوث ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی دستاویزات (ڈوزیئر) فراہم کرچکے ہیں جبکہ حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی پیش کئے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-15/1867945
مقبوضہ کشمیر :جگہ جگہ سبز ہلالی پرچم آویزاں ‘آج یوم سیاہ
15 August, 2021
سرینگرمیں آتشبازی، پاکستانی عوام کو یوم آزادی پرمبارکباد کے پوسٹر چسپاں
سرینگر،جموں(خبرایجنسیاں)مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی پاکستان کا یوم آزادی منایا گیا،جگہ جگہ سبزہلالی پرچم لہرا ئے گئے ، سری نگر میں سخت سکیورٹی کے باوجود سبز ہلالی پرچم لہرایا گیا ، آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے گئے ۔ مختلف علاقوں میں ستونوں ، بجلی کے کھمبوں اور دیواروں پر پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن میں پاکستانی عوام اور حکومت کو یوم آزادی کی مبارکباد دی گئی ہے ۔ پوسٹروں میں مزاحمتی رہنماؤں کی تصاویر بھی موجود ہیں ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد میں تعیناتی کے باوجود مختلف علاقوں میں پاکستانی پرچم بھی لہرایا گیا، دیوار وں پر ہم پاکستانی ، پاکستان ہمارا ہے کے نعرے درج کئے گئے ۔دوسری جانب پورے مقبوضہ خطے میں ایسے پوسٹر بھی چسپاں کیے گئے ہیں جن میں بھارتی یوم آزادی کو کشمیریوں کے لیے یوم سیاہ قرار دیا گیا ہے ۔کچھ ایسے پوسٹرز بھی نظر آرہے ہیں جن میں بھارت نواز سیاستدانوں فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو ہتھکڑیاں پہنے دیکھا جاسکتا ہے ۔دریں اثناکنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج اتوار کوبھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پرمنائیں گے ۔ اس دن مقبوضہ جموں وکشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور سول کرفیو نافذ ہو گا جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے ۔مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لئے دنیا بھر میں کشمیری بھارتی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے ۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہڑتال 5 سے 15 اگست 2021 تک منائے جانے والے ‘‘عشرہ مزاحمت ’’کا حصہ ہے جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے ،آج ہر جگہ سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے جبکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔کشمیریوں کو یوم سیاہ منانے سے روکنے کے لیے سرینگر سمیت دیگر تمام شہروں اور علاقوں میں فوج اور دیگربھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے ۔قابض حکام نے سرینگرکے علاقے سونا وارمیں کرکٹ سٹیڈیم کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو بند کردیاہے ۔ لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے ۔ وادی بھر میں 15اگست کی تقریبات کے ارد گردکے مقامات پر بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار گاڑیوں کی چیکنگ اور لوگوں کی جامہ تلاشی لے رہے ہیں۔ ادھرمقبوضہ جموں وکشمیر کے حکام نے تمام سرکاری ملازمین کو 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کرنے کا حکم دیا ہے ۔ شہید برہان مظفر وانی کے سکول پرنسپل والد کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر انہوں نے بھارت کے یوم آزادی پر بھارتی ترنگا نہیں لہرایا تو وہ اپنے ساتھی اساتذہ کے ساتھ نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے ۔ مزیدبرآں بھارتی پولیس نے جموں اور کشتواڑ کے اضلاع سے پانچ کشمیری نوجوان گرفتار کر لیے ہیں ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-15/1867977
افغانستان:تمام اہم شہروں پر طالبان کا جھنڈا:مزاحمت کے آخری گڑھ مزار شریف پر بھی قبضہ افغان صدر کا اتحادی رشید دوستم ازبکستان فرار،کابل میں اشرف غنی کا تخت لرزنے لگا
15 August, 2021
طالبان کابل کی دہلیز پر ،کئی علاقوں میں فائرنگ کی اطلاعات،جیل میں حامیوں کا ہنگامہ، آگ لگادی،امریکی بمباری،بلخ، پکتیکا، کنڑ ،فریاب ،دائیکنڈی ،لغمان پر بھی قبضہ،جلال آباد کی حوالگی کا معاہدہ اشرف غنی کانگران حکومت پر غور،3ہزار امریکی فوجی کابل پہنچ گئے ، مزید 2ہزار آج پہنچیں گے ،سفارتخانے سے انخلا مکمل ہو نے دیا جائے :امریکی حکام کی طالبان سے اپیل،برطانوی سفیر کی آج واپسی
کابل (نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے تمام اہم شہروں پر طالبان نے اپنے جھنڈے لہرا دئیے ،مزاحمت کے آخری گڑھ مزارشریف پر بھی قبضہ کرلیا،افغان صدر کا اتحادی رشید دوستم ازبکستان فرار ہوگیا، کابل میں اشرف غنی کا تخت لرزنے لگا، امریکی حکام نے طالبان سے اپیل کی ہے کہ کابل میں سفارتخانے سے انخلا مکمل ہو نے دیا جائے ،طالبان گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے کابل کی دہلیز پر پہنچ گئے ، مقامی رکن پارلیمان نے بتایا کہ طالبان ضلع چہار آسیاب پہنچ چکے ہیں اور دارالحکومت کابل کے جنوب میں صرف سات میل یعنی 11 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہیں، امریکی فضائیہ نے پل قندھاری اور واخ جان بازار پر گزشتہ رات فضائی حملے کیے ، دونوں کو کابل کا دروازہ سمجھا جاتا ہے ، وردک صوبے کے محمدآغا ضلع پر بھی فضائی حملے کیے گئے ، اشرف غنی نے میجر جنرل سید سمیع سادات کو صوبہ کابل میں سکیورٹی کا نیا سربراہ مقرر کر دیا، صد ر نے قائم مقام وزیردفاع جنرل بسم اللہ محمدی کے ہمراہ کابل میں تاریخی قلعہ بالا حصار کا دورہ کر کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا،رات گئے طالبان کے حامی قیدیوں نے کابل کی پل چرخی جیل میں ہنگامے کیے اور کئی بیرکوں کو آگ لگا دی ، اسی جیل میں طالبان کے کئی بڑے رہنما بھی قیدہیں،شہرکے کئی علاقوں میں فائرنگ کی اطلاعات ہیں،قندھار ہوائی اڈے پر بھی امریکی فضائی حملے کی اطلاعات ہیں ،افغان وزارت دفاع نے ننگرہار، لوگر، میدان وردک، قندھار اور بلخ میں 172 طالبان کے مارے جانے اور 107 کے زخمی ہونے ، بلخ صوبے کے شولگارا ضلع میں 19 طالبان کے مارے جانے اور 6 کے زخمی ہونے ،فاریاب میں 27 طالبان کے مارے جانے اور 16 کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے ،دوسری جانب طالبان مزید 6 صوبوں بلخ، پکتیکا، کنڑ ،فریاب ،دائیکنڈی ،لغمان کے دارالحکومتوں کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ، طالبان نے شمالی افغانستان کے اہم صوبے بلخ کے دارالحکومت اور ملک کے چوتھے بڑے شہرمزار شریف پر بھی قبضہ کرلیا ،شہر کے دفاع کا عزم افغان فورسز اور دو سابق جنگجوؤں نے کر رکھا تھا ،بلخ سے تعلق رکھنے والے قانون دان عباس ابراہیم زادہ نے بتایا کہ فوج نے پہلے ہتھیار ڈالے جس سے حکومت کی حامی ملیشیا اور دیگر قوتوں کا حوصلہ پست ہوگیااور پھر انہوں نے بھی طالبان کے سامنے ہار مان لی،ہزاروں جنگجوؤں کی کمان کرنے والے دو سابق جنگجو کمانڈر عبدالرشید دوستم اور عطا محمد نور ازبکستان فرار ہوگئے ،سابق گورنر بلخ عطا محمد نور نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ افغان فورسز نے بزدلانہ طریقے سے شہر طالبان کے حوالے کردیا،مجھے اور دوستم کو سازش کے ذریعے پھنسانے کی کوشش کی گئی ،ہم کامیابی سے بچ کر نکل گئے ،ہماری جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔مزار شریف پر قبضے کے بعد طالبان تقریباً پورے شمالی افغانستان پر قابض ہو چکے ہیں۔اس سے قبل گزشتہ روز ہی طالبان نے شمالی صوبہ تخار میں افغان حکومت کے آخری گڑھ ضلع ورسج پر بھی قبضہ کر لیا، سکیورٹی فورسز صوبہ پنج شیر کی جانب پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئیں،طالبان نے صوبہ فاریاب کے دارالحکومت میمنہ پر بھی قبضہ کرلیا۔پاکستانی سرحد سے ملحقہ صوبہ پکتیکا پر بھی طالبان قابض ہوگئے ، مقامی قانون دان خالد اسد نے بتایا کہ ہفتے کی صبح صوبائی دارالحکومت شرنہ میں لڑائی شروع ہوئی لیکن مقامی عمائدین نے مداخلت کرکے وہاں سے انخلا پر بات چیت کی جس کے بعد گورنر اور دیگر حکام نے ہتھیار ڈال دئیے اور کابل روانہ ہو گئے ۔ طالبان نے محکمہ انٹیلی جنس، گورنر کے دفتر، پولیس ہیڈکوارٹرز اور جیل کا کنٹرول سنبھال لیا۔شرنہ ملک کے دارالحکومت کابل کے جنوب میں 200 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ، پکتیکا کے چار اضلاع خیرکوٹ، یحیی خیل، مٹھاخان اور یوسف خیل بھی طالبان کے قبضے میں چلے گئے ،کابل کے مشرق میں 235 کلومیٹر اسدآباد صوبہ کنڑ کا دارالحکومت ہے ، ایک مقامی رکنِ پارلیمان نے بی بی سی کو بتایا کہ اس پر بھی طالبان نے سنیچر کے روز قبضہ کر لیا ہے ،شہریوں نے شہر سے نکلنے والے فوجی اہلکاروں پر پتھرائو کیا،کنڑ کے 2اضلاع اسمار اور شلتن بھی طالبان کے قبضے میں چلے گئے ۔طالبان نے صوبہ لغمان پربھی قبضہ کرلیا،دارالحکومت مہترلام میں اہم سرکاری عمارات پر طالبان کے جھنڈے لہرارہے ہیں۔صوبہ دائیکنڈی کامرکزنیلی بغیرلڑائی طالبان کے قبضے میں چلا گیاکیونکہ یہاں سے تعلق رکھنے والے جنرل صداقت طالبان کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔طالبان ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں بھی داخل ہوگئے جہاں ان کا عمائدین کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے کہ آج شہرکاکنٹرول طالبان کے حوالے کردیا جائے گا۔ بدخشاں صوبے کے دواضلاع خواہان اور کران ومنجان پر بھی قبضہ کرلیا،افغان فوج کو فراہم کئے گئے جدید ترین مغربی ہتھیار اور فوجی گاڑیاں بھی طالبان کی غیر معمولی فتوحات کا سبب بنیں، طالبان کی پے در پے کامیابیوں نے افغان حکومت کو مشکل میں ڈال دیا جس کے بعد ملک میں عبوری حکومت کے قیام پر غور شروع کر دیا گیا ،افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے سیاسی رہنماؤں اور سابق جنگی سرداروں سے ہنگامی ملاقات کی ہے ، ملاقات کے دوران افغان رہنماؤں نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے بااختیار ٹیم تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے ، افغان مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ اور سینئر افغان رہنماؤں کے درمیان بھی اہم ملاقات ہوئی ، ملاقات کے دوران افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کا معاملہ زیر بحث آیا،قبل ازیں افغان صدر اشرف غنی نے خصوصی ویڈیو کے ذریعے قوم کے نام ایک مختصر خطاب میں کہا لڑائی ختم کرنا چاہتے ہیں،مسلط کی گئی جنگ کے باعث مزید ہلاکتیں نہیں ہونے دیں گے ،سکیورٹی فورسز اور مسلح افواج کی محاذوں پر واپسی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔20 سال میں جو کچھ حاصل ہوا اسے گنوا دیا جائے ، لوگوں کے املاک کو نقصان پہنچایا جائے اور مزید عدم استحکام بڑھے ، میں اس کی اجازت نہیں دوں گا،میرے کندھوں پر تاریخی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنی قوم کو مزید جنگ اور خون خرابے سے بچاؤں،تاہم انھوں نے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں انہوں نے اپنے استعفے کا کسی بھی قسم کا کوئی عندیہ دیا اور نہ ہی موجودہ صورتحال کی ذمہ داری لی ،افغان صدراشرف غنی نے ریکارڈپیغام میں عالمی برادری سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا جنگ کے خاتمے کیلئے مشاورت جاری ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے صدر اشرف غنی مستعفی ہونے کیلئے تیار ہیں اور انھوں نے ویڈیو میسج بھی ریکارڈ کروا دیا ہے ، مگر امراللہ صالح رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق صدر اشرف غنی استعفیٰ دیکر اہل خانہ سمیت بیرون ملک منتقل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں قندھار سے طالبان کے شریعت ریڈیو نے اپنی نشریات کا آغاز کر دیا، اردو نیوز کے مطابق طالبان کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں ایک نامعلوم شدت پسند قندھار شہر کے ریڈیو سٹیشن سے اعلان کر رہا ہے کہ اس کا نام ‘شریعت کی آوازرکھ دیا گیا ہے ،ویڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ ریڈیو کا تمام عملہ موجود ہے اور خبریں، سیاسی تجزیے اور قرآن کی تلاوت نشر کی جائے گی، جس سے ظاہر ہے کہ یہ ریڈیو سٹیشن اب موسیقی نشر نہیں کر پائے گا۔قندھار چیمبر آف کامرس کے اجلاس میں طالبان کے نامزد گورنر کو بطور مہمان خصوصی بلایاگیا،طالبان کے تعلقات عامہ کے نائب سربراہ عبد الصمد حنفی نے انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے ایشیاء پیسیفک و افریقی امور عبد القادر جیلانی سے وفد کے ہمراہ ملاقات کے دوران یقین دہانی کرائی کہ وہ سفارتی مشن ، این جی اوز اور ان کے مقامی اور غیر ملکی عملے کے لیے کسی قسم کے مسائل پیدا نہیں کریں گے بلکہ وہ انہیں محفوظ ماحول فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔عبدالقادر جیلانی نے کہا ہم دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات جاری رکھنے کیلئے کابل میں اپنا سفارت خانہ برقرار رکھیں گے ،دوحہ میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی افغانستان میں فوجی موجودگی اچھی نہیں ہوگی،انہوں نے کہا بھارت نے دوسروں کی افغانستان میں فوجی موجودگی کا حشر دیکھ لیا،امریکا بے وقوف بھارت کو آگ میں جھونک کر خود بھاگ رہا ہے ، بھارت خطے کا دادا بننے کے چکروں میں امریکا کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے ،بھارت کی افغانستان میں سرمایہ کاری پاکستان کے خلاف تھی، افغان سرزمین کے استعمال پر طالبان نے فتح کی کاری ضرب لگائی ہے ،افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں نے مزید کہا طالبان کی کرکٹ ٹیم برقرار رہے گی،طالبان ہی افغانستان میں کرکٹ لیکر آئے تھے اور اب اگر وہ برسراقتدار آئے تو افغانستان میں کرکٹ جاری رہے گی ،جنگ زدہ علاقوں سے نقل مکانی کر کے ہزاروں افراد کابل پہنچے ہیں جہاں وہ خالی عمارتوں،سڑکوں ،فٹ پاتھوں پر رات گزارتے ہیں، ایسے ہی ہزاروں افراد کابل کے مضافات میں عارضی کیمپوں میں موجود ہیں ،کابل کے باشندوں کے ساتھ ساتھ دارالحکومت میں پناہ لینے والے ہزاروں افراد بھی خوف اور عدم تحفظ کے احساس کا شکار ہیں۔اپنی دو بہنوں کے ساتھ بھاگ کر کابل پہنچنے والی 35سالہ مژدہ نے کہا وہ مستقبل کے لیے خوفزدہ ہے ۔انہوں نے اے ایف پی کو بتایا میں دن رات رو رہی ہوں، میں نے ماضی میں شادی کی تجاویز ٹھکرا دی تھیں، اگر طالبان نے آ کر شادی کے لیے زبردستی کی تو میں خودکشی کر لوں گی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ وہ طالبان کے زیر قبضہ علاقوں میں خواتین کے ساتھ خراب سلوک کی اطلاعات سے شدید پریشان ہیں۔ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے سفارتی عملے اور افغان شہریوں کے انخلا کیلئے امریکی فوجیوں کو تعداد میں اضافہ کر دیا،بائیڈن نے کہا کہ سفارتی عملے کے انخلا کیلئے پانچ ہزار فوجی کابل بھیجے جائیں گے ۔تقریباً تین ہزار اہلکار کابل پہنچ گئے جبکہ باقی آج پہنچیں گے ۔ کابل میں ہوائی اڈے پر ہر تھوڑی دیر بعد امریکی ہیلی کاپٹر پرواز کرتے نظر آ ئے تاکہ سفارت خانے کے ملازمین کے ساتھ ساتھ امریکی فوج کیلئے کام کرنے والے افغان شہریوں کا بحفاظت انخلا یقینی بنایا جا سکے ۔ پینٹاگون کے ترجمان کربی نے کہا کہ انخلا کی نگرانی کرنے والے بیشتر فوجی اتوار تک موجود ہوں گے اور افغانستان سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں منتقل ہو سکیں گے ،امریکی حکام نے طالبان سے اپیل کی ہے کہ کابل میں سفارتخانے سے انخلا مکمل ہو نے دیا جائے ،امریکی جریدے پولیٹیکو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے خطرے کے پیش نظر امریکا افغانستان میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کی پلاننگ کر رہا ہے ۔600 برطانوی فوجی اہلکار برطانوی باشندوں کو ملک واپس لے جانے کے لیے کابل روانہ ہو چکے ہیں،16 ایئر اسالٹ بریگیڈ کے ممبران برطانوی شہریوں کو تحفظ فراہم کریں گے ،برطانیہ کے سفیر آج اپنے وطن واپس روانہ ہونگے ، اسی طرح فرانس نے بھی فوجی روانہ کر دئیے ہیں تاکہ کابل کو جلد از جلد طالبان کے ہاتھوں میں جانے سے بچایا جا سکے اور سفارت کاروں کو بحفاظت باہر نکالا جا سکے ۔ڈنمار ک اور ناروے کے بعد سوئٹرز لینڈ نے بھی کابل میں سفارتخانہ بند کرنے کااعلان کردیا، جرمنی اور فرانس نے سفارتی عملہ میں خاطر خواہ کمی کر دی،روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے مطابق افغان حکومت نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ماسکو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرگئی لاروف نے کہا یہ اجلاس بین الافغان مذاکرات کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے مذاکرات کیلئے طالبان کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر سے اہم ملاقات کی ، ملاقات کے دوران قطری وزیر خارجہ نے تشدد ختم کر کے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔او آئی سی نے بھی افغانستان میں پُرتشدد واقعات میں کمی اور مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایک بیان میں او آئی سی نے کہا کہ اسے افغانستان کی صورتحال پر کافی تشویش ہے اور یہ کہ تمام فریقین کو تشدد میں کمی اور سیز فائر پر اتفاق کرنا چاہیے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-15/1867982
فیٹف کی 35شرائط پرعملدرآمد 3پربڑی حدتک پیشرفت
15 August, 2021
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی باقی ماندہ 2 شرائط پر عملدرآمد کیلئے پاکستان کو منی لانڈرنگ، ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کی خاطر مختلف ممالک سے معاہدے کرنے ہوں گے جن کے تحت مشترکہ تحقیقات، تحویل ملزمان اور اثاثہ جات منجمد کرنے کی درخواستوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) ایشیا پیسیفک گروپ کی تازہ ترین عالمی رینکنگ میں پاکستان نے فیٹف کی 40 میں سے 35 شرائط پر عملدرآمد مکمل کرلیا ہے جبکہ 3 شرائط پر پر عملدرآمد میں بڑی حد تک پیشرفت کرلی ہے جس پر عالمی برادری کافی حد تک مطمئن ہوگئی ہے ، اسی طرح پاکستان اب 38 شرائط پر عملدرآمد مکمل کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے ۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-15/1867928
بلوچستان: ایف سی کی گاڑی پر فائرنگ، جوان شہید، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
15 August, 2021
فائرنگ کے تبادلے میں میجرقاسم اورایک اہلکارزخمی ،پنجگور میں آپریشن ، کالعدم تنظیم کا اہم دہشتگرد گرفتار ، کوئٹہ میں دستی بم حملہ، 8 زخمی،یہ بزدلانہ کارروائیاں ہیں :شیخ رشید، پشاور میں بارودی مواد ناکارہ بنا دیاگیا
ہرنائی،کوئٹہ (نیوز ایجنسیاں )بلوچستان کے ضلع لورالائی میں دہشت گروں کی جانب سے ایف سی کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک جوان شہید ہوگیا، ایف سی نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں نائیک شریف شہید جبکہ میجر قاسم اور ایف سی کاایک جوان زخمی ہو گیا ، جنہیں فوری طورپر سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ۔بلوچستان پولیس کے کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان کے مطابق پنجگور میں انٹیلی جنس اطلاع پر کیے گئے ایک آپریشن میں کالعدم تنظیم کے اہم دہشتگرد کو گرفتار کرلیا گیا ۔ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشتگرد یوم آزادی پر تخریب کاری کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔دوسری جانب کوئٹہ کے علاقے سمنگلی روڈ پر سرپل کے قریب پاکستانی پرچم فروخت کرنے والے سٹالز پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو قریب گر کر دھماکے سے پھٹ گیا۔ خروٹ آباد پولیس کے مطابق سٹالز پر خریداروں کا رش تھا جس کی زد میں آ کر آٹھ افراد زخمی ہوگئے ۔ پانچ زخمیوں کو سول ہسپتال اور تین کو بولان میڈیکل ہسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں 10 اور 14 سال کے دو بچے بھی شامل ہیں۔پشاور میں بم ڈسپوزل یونٹ نے 14اگست کے روز تباہی کا منصوبہ ناکام بناکربجلی کے ٹاور کیساتھ نصب 15کلوبارودی مواد ناکارہ بنا دیا۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے لورالائی، بلوچستان میں ایف سی کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ کی مذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ ایف سی گاڑی پر فائرنگ ایک انتہائی بزدلانہ کارروائی ہے ۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں ہماری فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے بلوچستان کے ضلع لور الائی کے قریب ایف سی کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے ۔عثمان بزدارنے شہید اہلکار کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا ۔عثمان بزدار نے کہاکہ ہمارے بہادر سپوتوں نے دہشت گردوں کو جہنم واصل کرکے مذموم عزائم کو نا کام بنا یا۔ مٹھی بھر دہشت گرد قوم کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-15/1867943
اشرف غنی کا قریبی مشیر پیسوں سے بھرا بیگ لے کر ایئر پورٹ پہنچ گیا، کہاں فرار ہونا چاہتا تھا اور اس کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟
Aug 14, 2021 | 19:18:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کے بعد صدر اشرف غنی کے قریبی ساتھی ایک ایک کرکے ملک سے فرار ہونے لگے ہیں تاہم اب حکومت نے حکومتی حکام کے فرار پر پابندی عائد کردی۔
افغانستان سے تعلق رکھنے والے صحافی سمیع مہدی نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی کا سینئر مشیر اور ان کا سب سے قریبی ساتھی کابل ایئر پورٹ سے دبئی فرار ہونا چاہتا تھا لیکن اسے ایئر پورٹ کے وی آئی پی لاؤنج میں روک دیا گیا۔ اس مشیر کے پاس مبینہ طور پر پیسوں سے بھرا ہوا بیگ بھی تھا۔
سمیع مہدی کے مطابق اشرف غنی انتظامیہ نے ایئر پورٹ حکام کو ہدایت کی ہے کہ کسی بھی سیکیورٹی اہلکار کو ملک نہ چھوڑنے دیا جائے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل افغانستان کے وزیر خزانہ ملک سے فرا ہو چکے ہیں جب کہ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی میں یدِ طولیٰ رکھنے والے نائب صدر امراللہ صالح کے بارے میں بھی اطلاعات ہیں کہ وہ تاجکستان چلے گئے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328154?fbclid=IwAR0BMuFXcd6PeTdh8CU3DSw9mntTCnHMU39OiMwLKFoYijw5uby7E_nKP3Y
تین ممالک نے افغانستان میں اپنے سفارت خانے بند کرنے کا اعلان کردیا
Aug 14, 2021 | 19:20:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن)افغانستان کی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر سوئٹزر لینڈ، ڈنمارک اور ناروے نے کابل میں اپنے سفاتخانے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر جرمنی اور فرانس نے سفارتی عملہ میں خاطر خواہ کمی کر دی ہےافغانستان کی صورتحال کے حوالے سے نیٹو کے جلاس میں سفارتی مشن کابل میں برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔افغانستان کے 20صوبوں اس وقت طالبان کے کنڑول میں ہیں ملک کے کسی بھی حصے میں حکومت کا واضح کنٹرول نہیں ہے جبکہ افغان صدر اشرف غنی اپنے عہدے سے استعفی پر غور کررہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328155?fbclid=IwAR3Zifxwe_MxojBbocdSlK79_PbtbQb8G_keNqqWTLY32qqmpcwLl-nLaQE
مودی کی 1947ء کی تاریخ مسخ کرنے کی ناکام کوشش ، پاکستانی دفترخارجہ کا سخت ردعمل
Aug 14, 2021 | 21:25:PM
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر مائیکرو بلاوگنگ ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم کی اس حرکت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ہندوستانی سرکار اور بھارتی قوم کو آئینہ دکھا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نے ایک بار پھر تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پاکستان کے یوم آزادی پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ تقسیم کے درد کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا،ہماری لاکھوں بہنیں اور بھائی بے گھر ہو گئے اور بہت سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ہمارے لوگوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی یاد میں14 اگست کو تقسیم ہند کی خوفناکیوں کی یادگار کے طور پر منایا جائے گا،خدا کرے کہ یہ دن ہمیں سماجی تقسیم ، تفرقہ بازی کے زہر کو دور کرنے، وحدت اور سماجی ہم آہنگی پیدا کرنے کی یاد دلاتا رہے۔
مودی کی اس ٹویٹ کے جواب میں پاکستانی دفترخارجہ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ کو مسخ کرنا اور فرقہ واریت کو ہوا دینا آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت کی خوبی ہے۔دفترخارجہ نے 1947ء کے واقعات کے بارے میں بھارتی وزیراعظم کے ٹویٹ کے ردعمل میں کہا کہ بھارت نام نہاد “سب سے بڑی جمہوریت ہے،بھارت شرمناک ’ہندوتوا‘ نظریے کا پیروکار ہے،انتخابی فوائد حاصل کرنے کے لئے مودی سرکاری نفرت کے بیج بونے کے حوالے کسی حد تک بھی جاسکتی ہے، ہندوستانی عوام اس سیاسی اور پبلسٹی سٹنٹ کو مکمل طور پر مسترد کردیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328171?fbclid=IwAR1yE1eRibVXPW2nd6SnjIUBD7PXPnlM2pxLLikOiGzEOzLmoSeAkawgPdc
کیا طالبان افغان بینکوں میں کام کرنے والی خواتین کو تنگ کر ر ہے ہیں ؟ برطانوی خبر رساں ادارے نے بڑا دعویٰ کردیا
Aug 14, 2021 | 23:36:PM
کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن )افغانستان میں طالبان کی حالیہ تیز رفتار فتوحات کے بعد روز نئے حالات وواقعات سامنے آرہے ہیں،انہوں نے ملک کے قریباً ایک تہائی شہروں اور قصبوں پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ وہاں اب اپنا نظام نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ایسی صورتحال میں برطانوی خبر رساں ادارے روئیٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ بنکوں میں ملازمت کرنے والی بعض خواتین کاکہنا ہے کہ طالبان اب انہیں کام کرنے کی اجازت دینے کے وعدے سے پھررہے ہیں اور انہیں ملازمتیں خیرباد کہنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
برطانوی خبر رسا ں ادارے کے مطابق اسی ماہ کے اوائل میں بعض مسلح طالبان جنگجو جنوبی شہر قندھار میں واقع عزیزی بنک میں گئے تھے۔انہوں نے وہاں کام کرنے والی نو خواتین کو ساتھ لیا تھا اورانہیں واپس ان کے گھروں میں چھوڑ آئے تھے۔طالبان جنگجوﺅں نے ساتھ ہی خواتین اور ان کے بنک مینجر کو ہدایت کی تھی کہ اب وہ کام پر نہیں آئیں بلکہ ان کی جگہ ان کے مرد رشتہ داروں کو ملازم رکھا جائے۔
یہ تمام تفصیل بنک میں کام کرنے والی تین خواتین اور مینجر نے برطانوی خبررساں ایجنسی روئیٹرز کو بتائی ہے۔اس کے دوروز کے بعد مغربی شہر ہرات میں بھی ایسا واقعہ رونما ہوا تھا اور وہاں ’بنک ملی‘ میں کام کرنے والی دو خواتین کیشئرز سے کہا گیا کہ وہ گھروں میں بیٹھی رہیں۔اب ان کی جگہ ان کے مرد رشتہ دار بنک میں کام کرنا شروع ہوگئے ہیں۔
تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ابھی ان کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں میں بنکوں میں ملازمت کرنے والی خواتین کو کام کی اجازت دینے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ملک میں امارت اسلامیہ کے نظام کے قیام کے بعدقانون سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا اور ان شاءاللہ اس ضمن میں کوئی مسائل نہیں ہوں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328185?fbclid=IwAR3dqXJjN8IwFw7NcpFcMkz06-ETY9ExVGaeHNZOa9nAeK2MEdarBbouhBw
طالبان کا 23 صوبوں پر قبضہ، کابل 11 کلومیٹر دور رہ گیا
Aug 14, 2021 | 23:59:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی فوجوں کے انخلا کے صرف تین ہفتوں کے اندر ہی طالبان نے افغانستان کے 23 صوبوں پر قبضہ کرلیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق طالبان گزشتہ جمعہ سے اب تک ملک کے 34 میں سے 23 صوبوں پر قابض ہوچکے ہیں۔ طالبان نے لوگر اور مزار شریف کو بھی فتح کرلیا ہے۔
مقامی رکن اسمبلی ہودا احمدی کا کہنا ہے کہ طالبان نے کابل کے جنوب کی طرف لوگر صوبے پر مکمل قبضہ کرلیا ہے۔ طالبان اس وقت چہار آسیاب ضلع میں موجود ہیں جو دارالحکومت سے صرف 11 کلومیٹر کی دوری ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328187?fbclid=IwAR1yE1eRibVXPW2nd6SnjIUBD7PXPnlM2pxLLikOiGzEOzLmoSeAkawgPdc
’عمران خان کی افغانستان میں مخلوط حکومت کی تجویز مان لی جاتی تو آج افغانستان میں صورتحال مختلف ہوتی‘
Aug 14, 2021 | 23:16:PM
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر ہے، وزیراعظم عمران خان کی افغانستان میں مخلوط حکومت کی تجویز مان لی جاتی تو آج افغانستان میں صورتحال مختلف ہوتی، نریندر مودی کی حکومت میں بھارتی عوام یوم سیاہ ہی منا سکتے ہیں، کووڈ کے دوران بھارت میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی ذمہ داری نریندر مودی پر عائد ہوتی ہے، قیام پاکستان سے لے کر اب تک کا سفر طویل قربانیوں اور جدوجہد پر مبنی ہے۔
آزادی کپ 2021ء کی تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کراچی سے خیبر تک ملک بھر میں یوم آزادی بھرپور طریقے سے منایا جا رہا ہے، آج کا میچ آزادی کی خوشیوں میں اضافے کا باعث بنا، یہ میچز ہماری آزادی کا ثمر ہیں،پوری قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک کا سفر طویل قربانیوں اور جدوجہد پر مبنی ہے، ہم نے کسمپرسی کے حالات میں اپنے سفر کا آغاز کیا لیکن آج ہمارے پاس اچھے گراؤنڈز، اچھے کھلاڑی اور بہترین یونیورسٹیاں موجود ہیں،ہمارے پاس صرف ایک ہیوی انڈسٹری کا ایک کارخانہ تھا، آج پاکستان جیٹ طیارے تیار کرنے والے 9 ممالک میں شامل ہے، آج ہم گاڑیاں خود تیار کر رہے ہیں، ہم دنیا کی پانچویں بڑی قوم ہیں، ہمارا شمار دنیا کی سات ایٹمی طاقتوں میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں ہمیں آزادی کی نعمت کے باعث ملیں، کچھ لوگوں کو مایوسی پھیلانے کی عادت ہوتی ہے،جو لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمیں فیصلوں میں آزادی حاصل نہیں تو وہ ہندوستان اور پاکستان کے مسلمانوں کے حالات کا مشاہدہ کرلیں، فرق خود ہی سامنے آ جائے گا، ہمیں اپنی آزادی کی قدر کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے، ہمیں اپنے وطن پر شہید ہونے والوں کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم کرکٹ میچ کھیل رہے ہیں اور امن سے زندگی گزار رہے ہیں۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اپنی خوشیوں میں ان شہیدوں اور ان لوگوں کو یاد رکھنا چاہئے جنہوں نے اپنی زندگی میں مصائب اور دکھ جھیلے، آج ان کی قربانیوں کی بدولت ہم آزادی جیسی نعمت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قوم یقین رکھے کہ عمران خان کی زیر قیادت ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، پاکستان کا مستقبل مستحکم، آزاد اور ترقی یافتہ قوم کا ہے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ کابل میں تمام فریقین ایک آئین اور نظام پر متفق ہو جائیں تاکہ افغانستان میں امن آ سکے۔ ایک اور سوالپر وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس وقت جب دنیا کورونا کو شکست دینے کے قریب تھی، نریندر مودی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈیلٹا وائرس پوری دنیا میں پھیلا، ہمیں بھارت کے عوام سے ہمدردی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328183?fbclid=IwAR0W2jM6aRl6Am4iYv6_rVkcKi4gDCiJw5MMb-JMOMhTrqA_OgUD1pe6O8s
روس نے کابل میں اپنے سفارتخانے سے متعلق اہم اعلان کردیا
Aug 15, 2021 | 14:32:PM
ماسکو ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں جس پر امریکی سفارتی عملہ ائیرپورٹ سے کام کر رہا ہے مگر ایسے میں روس کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے کہ کابل سفارت خانے کو خالی کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
دکن ہیرالڈ نے اے ایف پی کے حوالے سے لکھا کہ روس کی وزارت خارجہ کے اہلکار ضمیر کابلوف نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ طالبان جنگجو دارالحکومت کابل ے مضافات میں پہنچ گئے ہیں اور ان کا ملک پر تقریباً قبضہ ہے مگر ایسے میں بھی روس کا کابل میں اپنا سفارت خانہ خالی کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔
کابلوف نے کہا کہ وہ کابل میں ماسکو کے سفیر کے ساتھ "براہ راست رابطے میں ہیں" اور یہ کہ روسی سفارت خانے کے ملازمین "پرسکون" کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور "انخلاء کا کوئی منصوبہ نہیں ہے"۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328491?fbclid=IwAR3PHtBBQN1LZwDu7dDAxFxUbXah57SJT2sqDpYJ9KQN1H9jA47UkTqs9xU
سعودی عرب میں غیرملکیوں کو جائیداد خریدنےکی اجازت مل گئی
Aug 15, 2021 | 13:06:PM
ریاض (ویب ڈیسک) سعودی عرب نے مملکت میں قانونی طور پر رہائش پذیر افراد کو جائیداد خریدنے کی اجازت دے دی۔
سعودی اخبار (سعودی گزٹ) کے مطابق ایسے غیر سعودی افراد جو مملکت میں قانونی رہائشی ہیں ، اب ایک جائیداد کے مالک ہو سکتے ہیں, ابشر پلیٹ فارم نے سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے تین شرائط متعین کی ہیں جو کہ مملکت میں جائیداد خریدنےکے لیے ضروری ہیں۔پلیٹ فارم نے انفوگرافکس کی مدد سے وضاحت کی ہے کہ یہ سہولت باشندوں کو اجازت دیتی ہےکہ وہ سعودی عرب کے اندر کسی ایک جائیداد کے مالک ہونے کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دیں۔
جیو نیوز کے مطابق جائیداد کی خریداری کے لیے غیر سعودی باشندوں کو جو 3 تقاضے پورے کرنے ہوں گے ان میں یہ شرائط شامل ہیں۔
غیر ملکی کے پاس ایک درست اور فعال رہائشی شناختی کارڈ (اقامہ) ہونا چاہیے۔
رہائشی کو ٹائٹل ڈیڈ کی ایک کاپی کے ساتھ جائیداد کے بارے میں تمام معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔
اس کی مملکت میں کوئی اور جائیداد نہیں ہونی چاہیے۔
ابشر کے مطابق غیر سعودی باشندے ابشر پلیٹ فارم پر "مائی سروسز" (خدمت) تک رسائی حاصل کرنے کے بعد سروس (خدمت) ، پھر "جنرل سروسز" اور وہاں سے "درخواست برائے غیر سعودیوں کے لیے جائیداد کا مالک ہونا، میں جا کر درخواست دے سکتے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328481?fbclid=IwAR1ZHJtJv2lTOQkkQykbvW9NigT1HglTDMeonLImLRFCgIU3J49iBhcn_pI
ترجمان دفتر خارجہ کاکابل میں پاکستانی سفارت خانے سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا
Aug 15, 2021 | 14:30:PM
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ ابھی تک فعا ل ہے اور کام بھی کررہا ہے، ہم نے بند کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا مزید جو بھی اقدامات ناگزیر ہوئے وہ برقت کئے جائیں گے۔پاکستان افغانستان میں پھنسے تمام افراد کو ہر ممکن امداد فراہم کرے گا۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ چوہدری زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورت حال تیزی سے بدل رہی ہے اور ہم اسے مسلسل دیکھ رہے ہیں اورافغانستان میں پاکستانی شہریوں کو مدد فراہم کی جارہی ہے،کابل میں سفارتی عملے کی سیکیورٹی کے لیے تمام اقدامات کئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی عوام کے لئے فکر مند ہیں ، پاکستان افغانستان میں پھنسے تمام افراد کو ہر ممکن امداد فراہم کرے گا، پاکستان سے زیادہ افغانستان میں امن کا کوئی خواہاں نہیں ہے۔افغان دھڑوں کو پرامن طریقے سے مسئلہ حل کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں دو ماہ تک جاری رہنے والی طالبان اور حکومتی فورسز کی لڑائی کے بعد طالبان آج دارالحکومت کابل میں داخل ہو رہے ہیں ، طالبان کی جانب سے اپنے جنگجوو¿ں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جو لوگ کابل سے باہر جانا چاہتے ہیں انہیں محفوظ راستہ دیا جائے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328490?fbclid=IwAR2YlAkbs4Lorp2rHhAEeNpEgP3YRkQhUvfk1ZmBpbkvPub0mOWQtYcC0ZI
افغان طالبان نے بگرام ائیربیس کا کنٹرول حاصل کر کے قیدیوں کو رہا کر دیا
Aug 15, 2021 | 15:48:PM
کابل ( ڈیلی پاکستان آن لائن) طالبان نے کابل کے مضافات میں واقع بگرام ائیر بیس کا کنٹرول حاصل کر کے جیل سے قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔
دی گارجین کے مطابق کل رات افغان حکام کا کہنا تھا کہ بگرام جیل مکمل کنٹرول میں ہے، تاہم آج افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ طالبان نے بگرام ائیر بیس کی سب سے اہم جیل پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام قیدیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔افغان فورسز نے بگرام ایئر بیس کی جیل سے 5 ہزار قیدیوں کو طالبان کے حوالے کیا۔
دی گارجین کے مطابق افغان عہدیدار کا کہنا ہے کہ سرکاری فوجیوں نے بگرام ایئر بیس کو طالبان کے حوالے کر دیا ہے۔ اس ائیر بیس کی جیل میں 5 ہزار قیدی موجود تھے جن میں طالبان اور داعش کے باغی شامل تھے ۔ ایک افغان عہدیدار کا کہنا ہے کہ بگرام ایئر بیس پر موجود قیدیوں کی رہائشی فورسز نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں، بگرام کے ضلعی سربراہ درویش رؤفی نے کہا کہ امریکی اڈہ باغیوں کے حوالے کر دیا گیا، اس جیل میں طالبان اور اداعش گروپ کے جنگجو تھے۔
امریکی سفارت کاروں کو سفارت خانے سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کابل ایئر پورٹ پہنچایا جا رہا ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328496?fbclid=IwAR2ow5S23Wg4ZEt7voPYJrRBqNQ4mW_76g4COj4h4tjDLiC2qR4aJFiobV0
افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری لیکن کابل کی گلیوں کی کیا صورتحال ہے؟غیرملکی میڈیا نے سارا نقشہ کھینچ دیا
Aug 15, 2021
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے اور کابل کے نواح میں موجود ہے تاہم تنظیم کی طرف سے جنگجوئوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہر میں داخل نہ ہوں اور جو کابل سے جانا چاہتے ہیں، انہیں راستہ دیا جائے لیکن ان ہدایات کے بعد کابل کی کیا صورتحال ہے، برطانوی میڈیا نے ساری صورتحال بتادی۔
دی گارجین کے مطابق کابل کی سڑکوں پر "مکمل افراتفری" ہے جبکہ طالبان "اقتدار کی پرامن منتقلی" کا انتظار کر رہے ہیں، کابل کی سڑکیں جام ہیں اور لوگ سڑک کے غلط سائیڈ سے گاڑیاں چلا کر نکلنے کی کوشش کررہے ہیں، ایک بینک کے باہر گولیاں چلنے کی بھی اطلاعات ہیں۔
سی این این کی بین الاقوامی نامہ نگار کلیریسا وارڈ کا کہنا ہے کہ لوگ اپنی ہر ممکن کوششیں کررہے ہیں لیکن ایسا فوری دکھائی نہیں دیتا۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328495?fbclid=IwAR2qSOWYFMLK3UIw8jEL_hBXx8e4TIFOCncFnTl18TAcsIh1oqIN2BkCNSU
افغان قومی جرگے کے سپیکر اسمبلی میر رحمان رحمانی اسلام آباد روانہ
Aug 15, 2021 | 14:20:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن ) افغانستان کی موجو دہ صورتحال کے پیش نظر افغان قومی جرگے کے سپیکر اسمبلی میر رحمان رحمانی اسلام آباد روانہ ہوگئے ۔
نجی ٹی وی ہم نیوز نے افغان میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ حاجی محقق اور افغان وفد کے دیگراراکین پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کی پرواز سے اسلام آباد روانہ ہو ئے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں دو ماہ تک جاری رہنے والی طالبان اور حکومتی فورسز کی لڑائی کے بعد طالبان آج دارالحکومت کابل میں داخل ہو رہے ہیں ، طالبان کی جانب سے اپنے جنگجوو¿ں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جو لوگ کابل سے باہر جانا چاہتے ہیں انہیں محفوظ راستہ دیا جائے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328487?fbclid=IwAR2njXi-VlL-s2y_Qg3B5INdZ-kPIJ5s-zrqWIdAPbsIouSDGWCVoncWQ_k
افغان طالبان کا وفد صدارتی محل میں داخل ، اقتدار کی منتقلی پر مذاکرات
Aug 15, 2021 | 14:54:PM
کابل ( ڈیلی پاکستان آن لائن) افغان طالبان کا وفد افغان صدارتی محل میں داخل ہو گیا جہاں اقتدار کی پر امن منتقلی کیلئے مذاکرات جاری ہیں ۔
بی بی سی اردو نے افغان میڈیا رپورٹس کے حوالے سے کہا کہ طالبان کا ایک وفد اقتدار کی منتقلی پر مذاکرات کے لیے افغان صدارتی محل پہنچا ہے۔ افغان حکومت کے حکام نے ابھی تک ان رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق عبداللہ عبداللہ معاملے میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ علی احمد جلالی کو نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا جائے گا۔اس سے قبل طالبان نے ایک بیان میں طالبان نے اقتدار کی پُرامن منتقلی پر زور دیا تھا۔
دوسری جانب طالبان نے کابل کے مضافات میں واقع بگرام ائیر بیس کی سب سے بڑی جیل سے قیدیوں کو رہا کر دیا ہے، کل رات افغان حکومت کے حکام کا کہنا تھا کہ بگرام جیل مکمل کنٹرول میں ہے، تاہم اب سے کچھ دیر قبل افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ طالبان نے بگرام ائیر بیس کی سب سے اہم جیل پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ تمام قیدیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328494?fbclid=IwAR2zJ1f1moWTQ9NqN-Ea3tR5Y3ZeBwpeKNoFCI2ndX2d2DAr2bfDZOIauPk
احمد شاہ مسعود کے بیٹے نے بھی طالبان کی مشروط حمایت کا اعلان کردیا
Aug 15, 2021 | 12:44:PM
لندن (ویب ڈیسک) مرحوم افغان رہنما احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود کا کہنا ہے کہ طالبان بندوق کے زور پر نظریات ملسط نہ کریں تو ان سے مذاکرات کے لیے تیار ہوں۔
جیو نیوز کے مطابق احمد مسعود کا اٹلانٹک کونسل سینئر فیلو کمال عالم کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ استحکام اور باہمی تعاون کے ذریعے علاقائی حل پریقین رکھتاہوں، اپنے والدکی طرح کبھی بھی غیر ملکی طاقت کی ڈکٹیشن قبول نہیں کروں گا۔افغانستان کی موجودہ صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے احمد مسعود کا کہنا تھا کہ اشرف غنی افغان عوام کو سکیورٹی اور سیاسی قیادت فراہم کرنےمیں ناکام رہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کوپاکستان کے ساتھ ایماندارانہ اسٹریٹجک شراکت داری کی ضرورت ہے، پاکستان اور افغانستان کو سیاسی استحکام اور سلامتی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ والد احمد شاہ مسعود پاکستان سے باہمی احترام پر مبنی مضبوط تعلقات چاہتے تھے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328476?fbclid=IwAR0jjOxsJVSZ5iYFeNfw0ul38tYO8MiFbx5Q1cLVQONg089j4OWtMhpMFek
طالبان کی پیش قدمی، امریکی صدر نے افغانستان بھیجے جانیوالے فوجیوں کی تعداد دگنی کرنے کا اعلان کردیا
Aug 15, 2021 | 12:52:PM
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے امریکی شہریوں اور سفارتی عملے کے محفوظ انخلا کے لیے جانے والی فوجیوں کی تعداد دگنی کرنےکا اعلان کر دیا۔
جیو نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی مشن کے خاتمے اور عملےکی بحفاظت واپسی کے لیے 5 ہزار فوجی افغانستان بھیجے جائیں گے، طالبان کو خبردار کرتے ہوئے صدر جوبائیڈن نےکہا کہ جنگجو انخلا کے مشن پر مامور اہلکاروں کو نقصان پہنچانے سے باز رہیں۔ امریکی صدر نے افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کے فیصلےکا ایک بار پھر دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 4 امریکی صدور کے دور میں ہماری فوج افغانستان میں موجود رہی لیکن وہ اب اس جنگ کوپانچویں صدر تک منتقل نہیں کریں گے۔
امریکی صدر کی جانب سےامریکا کے افغانستان سے مکمل انخلا کے لیے 31 اگست کی ڈیڈلائن رکھی گئی ہے جبکہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلا سے پہلے ایک اندازےکے مطابق تقریبا 30 ہزار افراد کو نکالا جائےگا۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328478?fbclid=IwAR2jKpIivlG57hbHxvcajajRiUWbjygYAjSoaPbW3jbghS8lZm0epYjmtVs
طالبان کی پیش قدمی کے بعد امریکہ کا کابل ایئرپورٹ پر ہی سفارتخانہ کھولنے کا اعلان ، انتہائی حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں
Aug 15, 2021 | 14:21:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ٹی وی چینل " سی این این " نے بتایا ہے کہ ہر طرف سے دارلحکومت کابل میں طالبان کے داخلے کے بعد امریکہ نے انخلاء کی کوششیں تیز کردی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہے کہ سفارتخانہ محدود سٹاف کے ساتھ کابل ایئرپورٹ سے اپنا کام جاری رکھے گا اور امریکہ نے کابل میں دیگر سفارتخانوں کو ہدایت کی ہے کہ کسی مناسب جگہ پر محدود سٹاف کے ساتھ آپریٹ کریں۔
برطانوی جریدے گارجین کے مطابق سی این این کی نمائندہ کلارسا وارڈ نے بتایاکہ افغان ملازمین سمیت امریکی سفارتخانے کے تمام لوگوں کو منگل سے پہلے نکالنے کے لیے چوبیس گھنٹے آپریشن جاری رہے گا، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ افغان حکومت کابل کی حفاظت کے قابل نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ کابل جاتے یا وہاں موجود امریکی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپ کا بھی خطرہ ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328488?fbclid=IwAR0IvkE7KWb9cGR66kjvO3o9B3OlbdID_59jbY7lCUQ4T-QBBfowsjrIC6g
" کابل کی سیکیورٹی کی ذمہ دار افغان حکومت ہے، آپ دارالحکومت کے دروازوں پر رہیں" طالبان نے اپنے جنگجوئوں کو نئی ہدایات جاری کردیں
Aug 15, 2021 | 13:48:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغان طالبان نے اپنے جنگجوئوں کو نئی ہدایات جاری کردی ہیں اور کہا ہے کہ کابل کا کنٹرول طاقت کے ذریعے لینے کا کوئی ارادہ نہیں اور اپنے جنگجوئو ں کو ہدایت کی ہے کہ " کابل کے دروازوں پر رہیں، اقتدار کی منتقلی تک شہر میں داخل نہ ہوں، افغان حکومت کابل کی سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے"۔
دی گارجین کے مطابق طالبان ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ " ہم نہیں چاہتے کہ کنٹرول حاصل کرنے کے دوران ایک بھی معصوم افغان شہری زخمی ہویا مارا جائے لیکن ہم نے ابھی سیز فائر کا اعلان نہیں کیا"۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328484?fbclid=IwAR2UVYG28QcXwmmAOVuXEb6Tc9c6n1T56-saUwlATAM25td0KW2w6zLyKlA
طور خم بارڈر پر طالبان کا کنٹرول، پاکستان کی کیا حکمت عملی ہوگی؟ وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتا دیا
Aug 15, 2021 | 12:59:PM
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے طور خم بارڈر کا کنٹرول سنبھالنے سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے، ہماری فورسز ہر طرح کے مقابلے کے لے تیار ہیں،ہماری طرف سے طور خم بارڈر پہلے سے بند تھا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی ہم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سو ل اور آرمڈ فورسز ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کے لئے پہلے سے ہی تیار ہیں اورافغان پاکستان بارڈر پرامن ہے، پاکستان کے کوئی خطرہ نہیں ہے، افغانستان سے متعلق موجودہ حالات پر مزید پالیسی سٹیٹمنٹ دفتر خارجہ نے دینی ہے میں نہیں دے سکتا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی طرف سے طورخم بارڈربہت عرصے سے کورونا کی وجہ سے پہلے ہی بند ہے جبکہ چمن کا بارڈر کھلا ہے اور وہا ں سے ٹریڈ بھی ہورہی ہے اور لوگ پاسپورٹ کے ذریعے آجا بھی رہے ہیں۔افغانستان میں طور خم کے جو حالات بنے ہیں ابھی اس پر میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے اور اب طالبان نے پاک افغان سرحد طورخم کا کنٹرول بھی سنبھا ل لیا ہے۔ پاک افغان سرحد پر تعینات افغان فوجی فرار ہوگئے ہیں اور طور خم کو آمدورفت کے لئے مکمل بند کردیا گیا ہے
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328479?fbclid=IwAR2hLBoUWhRIg3BFd0C9VZFv01aLJeV1S_h4TsfbQ8NZ4h9e0-K98ynFRBQ
طالبان نے طورخم سرحد بند کردی ، مذاکرات شروع لیکن کب کھلے گی ؟ ڈی سی منصور ارشد نے اعلان کردیا
Aug 15, 2021 | 13:31:PM
خیبر ایجنسی (ڈیلی پاکستان آن لائن) طورخم سرحد پر قبضے کے بعد طالبان نے سرحد بند کردی جس کی تصدیق پاکستانی حکام نے بھی کردی۔
جیونیوز کے مطابق ڈی سی منصور ارشد نے بتایاکہ طالبان کی طرف سے سرحد بند کیے جانے کے بعد ہرقسم کی آمدو رفت معطل ہے، پاکستان سے جانیوالی تجارتی گاڑیوں کو پولیس نے روک دیا۔ ان کاکہناتھاکہ طورخم سرحد پر پاکستانی حکام اور طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور حتمی مذاکرات کے بعد تجارتی سرگرمیاں بحال ہوجائیں گی ۔
دکن ہیرالڈ کے مطابق اس سے قبل پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا تھا کہ اب افغان کی سائیڈ طالبان کے کنٹرول میں ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے طور خم بارڈر کا کنٹرول سنبھالنے سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے، ہماری فورسز ہر طرح کے مقابلے کے لے تیار ہیں،ہماری طرف سے طور خم بارڈر پہلے سے بند تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328483?fbclid=IwAR20ZzrLb98cX0Ko-CJyYH_xhORDhPDwIN2DwUadsJpxIqqBEKsQuYw1HBU
طالبان ہر طرف سے کابل میں داخل ہونا شروع ہو گئے ، گلوبل ڈیفنس انسائیٹ کا دعویٰ
Aug 15, 2021 | 13:01:PM
کابل ( ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان میں جاری دو ماہ کی جنگ کے بعد طالبان کی دارالحکومت کابل میں داخل ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ۔ گلوبل ڈیفنس انسائیٹ کے مطابق طالبان ہر طرف سے کابل میں داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں جس کی تصدیق افغان وزارت داخلہ نے بھی کردی۔
گلوبل ڈیفنس انسائیٹ نے افغانستان وزارت داخلہ کے حوالے سے کہا کہ طالبان ہر سمت سے کابل پر دھاوا بول رہے ہیں اور اب وہ کابل میں داخل ہو رہے ہیں ۔ اے ایف پی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ طالبان کابل میں داخل ہو رہے ہیں ۔
نجی ٹی وی دنیا نیو زکے مطابق طالبان نے افغانستان کی تمام سرحدوں پر قبضہ حاصل کرلیا ، طالبان کی پیش قدمی کے باعث عمارتوں کو خالی کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی ہم نیو زکے مطابق افغان طالبان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ کابل سے باہر نکلنے والوں کو محفوظ راستہ دینے کی ہدایت کی ہے ۔ دی گارجین کے مطابق طالبان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنے جنگجوؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ "کابل کے دروازوں پر رہیں اور شہر میں داخل نہ ہوں"۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328480?fbclid=IwAR2QR8HqmiLAhdVGXdMPkIpywIqDvTJNy68JIihKbjx_HjdRwkNN093KcmE
افغانستان کے معاملے پر اہم اجلاس سے بھارت کو باہر نکال دیا گیا
Aug 14, 2021 | 22:31:PM
ماسکو(ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس سے بھارت کو باہر نکال دیا گیا۔
چینی میڈیا کے مطابق تینی ملک اجلاس سے بھارت کو اس کے پرانے دوست روس نے اپنی خواہش پر باہر رکھا،۔روس کسی ایسے ملک کو اجلاس میں بلانا نہیں چاہتا تھا جس کا افغانستان میں کردار نہ ہو۔ بھارت کی امریکہ سے قربت اور پاکستان سے دشمنی بھی روس کے فیصلے کا سبب بنی۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328178?fbclid=IwAR0XrnnD3esMZl_YwNeb7PVeWSehoav4JZLn6hNafBvrWI4oU2ITbizhctc
پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ۔۔ طالبان ترجمان کاافغان انتظامیہ کے نام اہم پیغام سامنے آگیا
Aug 15, 2021 | 11:27:AM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن ) افغان طالبان کے ترجما ن سہیل شاہین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے ان تمام افراد کیلئے کھلے ہیں جنہوں نے حملہ آوروں کی مدد کی ہے،پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اورقوم و ملک کی خدمت کریں۔
مقامی اخبار ’جنگ نیوز‘ کے مطابق ترجما ن سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے کرپٹ کابل انتظامیہ کے ساتھ کھڑے افراد کیلئے بھی کھلے ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان نے کئی اہم افغان شہروں پر قبضے کے بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل کا گھیراو شروع کر دیا، افغان حکومت کا کنٹرول صرف کابل تک محدود ہو گیا، جلال آباد بھی طالبان کے قبضے میں چلا گیا۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328467?fbclid=IwAR2UVYG28QcXwmmAOVuXEb6Tc9c6n1T56-saUwlATAM25td0KW2w6zLyKlA
افغان صوبے پکتیکا پر بھی طالبان کا قبضہ ،افغان حکومت کی جیل میں قید جنگجووں کو رہا کردیا،جیل بریک کی ویڈیو سامنے آگئی
Aug 14, 2021 | 20:49:PM
کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن )طالبان نے افغانستان کے سرحدی صوبے پکتیکا کے دارالحکومت شرنہ پر بھی قبضہ کرلیا ہے اور وہاں قائم افغان حکومت کی جیل میں قید جنگجوﺅں کو رہا کردیا ۔
تفصیل کے مطابق افغانستان میں طالبان کی تیزی سے پیش قدمی جاری ہے اور اب طالبان نے پاکستان کے ساتھ افغان سرحدی صوبے پکتیکا کے دارالحکومت شرنہ پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔رپورٹس کے مطابق صوبے پکتیکا کےگورنر اور دیگر عہدیداروں نے سرینڈرکیا جس کے بعد انہیں کابل روانگی کیلئے محفوظ راستہ دیا گیا۔صوبائی دارالحکومت شرنہ پر کنٹرول کے بعد طالبان کے قبضے میں جانے والے صوبائی دارالحکومتوں کی تعداد 19 ہوگئی۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328165?fbclid=IwAR2njXi-VlL-s2y_Qg3B5INdZ-kPIJ5s-zrqWIdAPbsIouSDGWCVoncWQ_k
دیر لوئر، ایلیٹ فور س کی گاڑی کے قریب دھماکہ، 4اہلکار زخمی
Aug 15, 2021 | 10:48:AM
دیرلوئر(ڈیلی پاکستان آن لائن ) خیبرپختونخوا کے ضلع دیر لوئر کے علاقےمیدان دارو میں ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے باعث چار پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کرامدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔
نجی ٹی وی ہم نیوز نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایلیٹ فورس کے اہلکار سرچ آپریشن کے لیے جارہے تھے کہ اچانک ان کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوگیا۔دھماکے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اورسرچ آپریشن جاری ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت جاننے کے لئے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328462?fbclid=IwAR2ow5S23Wg4ZEt7voPYJrRBqNQ4mW_76g4COj4h4tjDLiC2qR4aJFiobV0
طالبان کا افغانستان کے بڑے حصے پر قبضہ، اشرف غنی نے بڑا فیصلہ کرلیا
Aug 14, 2021 | 22:30:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان کے بڑے حصے پر طالبان کے قبضے کے بعد کابل انتظامیہ نے مذاکرات کا فیصلہ کرلیا۔
افغانستان کے صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اشرف غنی نے سیاسی اور قبائلی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں ۔ اس سلسلے میں مذاکراتی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں سیاسی اور قبائلی رہنما شامل ہوں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328177?fbclid=IwAR0rwRUVkN2wdfGAYt1XJbsSQT91zXw8-imujmT6ZgsLGLY7G4DVQfctjHc
بلدیہ ٹاون دھماکہ، ہلاکتوں کی تعداد13ہوگئی، مقدمہ تاحال درج نہ ہو سکا
Aug 15, 2021 | 09:51:AM
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن ) گزشتہ رات بلدیہ ٹاو¿ن میں ٹرک پر ہونے والے دستی بم حملے میں زخمی ایک اور بچہ چل بساجس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔دھماکے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا جا سکااور مقدمے کے حوالے سے پولیس افسران میں مشاروت جاری ہے۔
نجی ٹی وی د نیا نیوز کے مطابق جاں بحق افراد کی نماز جنازہ آج عصر کی نماز کے بعد ادا کی جائے گی۔ دھماکے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں سات خواتین اورچھ بچے شامل ہیں، واقعے کے سات زخمی سول ہسپتال میں زیرعلاج ہیں
دھماکے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت سی ٹی ڈی میں درج کئے جانے کا امکان ہے۔دہشت گردوں کی جانب سے دھماکے میں روسی ساختہ گرنیڈ استعمال کیا گیا۔دھماکے سے متعلق ٹرک ڈرائیور اور دیگر عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر لیئے گئے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328457?fbclid=IwAR08qtZABrqJ2p7IdMxJzim9poA1saLrjmIgkNfaQIT7cT1Yk2rYvwk3Yk0
ازبکستان نے مزار شریف سے بھاگ کر آنے والے 84 افغان فوجی گرفتار کر لئے
Aug 15, 2021 | 10:04:AM
تاشقند ( ڈیلی پاکستان آن لائن) ازبکستان نے مزار شریف سے بھاگ کر آنے والے 84 افغان فوجی حراست میں لے لئے، ازبک وزارت خارجہ کے مطابق افغان فوجی زخمی تھے اور ازبک حکام سے طبی مدد مانگی ۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے خبر ایجنسی کے مطابق کہا کہ فوجیوں نے طالبان سے بھاگ کر ازبکستان میں پناہ لی تھی ۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 27 جولائی کو 5 افغان افسران سمیت 46 فوجیوں کو افغان حکام کے حوالے کیا تھا ،افغان فوجی آرندو سیکٹرچترال پہنچے تھےجہاں افغان کمانڈرکی درخواست پر پاک فوج کی طرف سے افغان حکام سے رابطہ کیا گیا، جس کے بعد افغان فوجیوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت دے دی اور فوجی روایات کے مطابق افغان اہلکاروں کو خوراک اور ضروری طبی سہولیات فراہم کی گئیں
اس سے قبل یکم جولائی کو بھی 35 افغان فوجیوں نے بارڈر پر پاک فوج سے پناہ طلب کی تھی۔ ان اہلکاروں کو بھی محفوظ پناہ فراہم کرنے کے بعد طریقہ کار کے تحت افغان حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Aug-2021/1328458?fbclid=IwAR2ow5S23Wg4ZEt7voPYJrRBqNQ4mW_76g4COj4h4tjDLiC2qR4aJFiobV0
مصر بم دھماکے 8 فوجی ہلاک
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/08/14082021/p3-lhe-012.jpg
طالبان نے ہرات کے شیر کو گرفتار کر لیا، یہ کون ہے؟ زندگی کی کہانی جان کر حیرت کی انتہا نہ رہے
Aug 14, 2021 | 18:45:PM
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان نے ہرات پر قبضے کے بعد ’ہرات کا شیر‘ کہلانے والے جنگجو کمانڈر محمد اسماعیل خان کو گرفتار کر لیا۔ ڈیلی ڈان کے مطابق ایک ماہ قبل اسماعیل خان کی طرف سے اعلان کیا گیاتھا کہ وہ لشکر منظم کر چکے ہیں اور ہر ممکن ہرات کو طالبان کے ہاتھوں میں جانے سے بچائیں گے۔ اسماعیل خان کا شمار افغان سوویت جنگ کے طاقتور ترین ’مجاہدین‘ میں ہوتا تھا۔ جب طالبان طاقت پکڑ رہے تھے تو انہوں نے طالبان کے خلاف کافی کامیابیاں سمیٹی تھیں لیکن جب ان کے اتحادیوں نے طالبان کے ساتھ الحاق کر لیا تو وہ 1995ءمیں اپنے ہزاروں ساتھیوں کو لے کر ایران فرار ہو گئے تھے۔
اسماعیل خان 1997ءمیں اپنی ملیشیا کو منظم کرنے کے لیے واپس افغانستان آئے مگر آتے ہی طالبان کے ہتھے چڑھ گئے اور طالبان نے انہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا۔ دو سال جیل میں رہنے کے بعد وہ وہاں سے فرار ہو گئے اور 2001ءمیں امریکی حملے تک مفرور ہی رہے۔سابق افغان صدر حامد کرزئی کے دور میں وہ وزیر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ حالیہ کئی سالوں سے وہ ہرات کو اپنے علاقے کے طور پر چلا رہے تھے۔
گزشتہ ہفتے جب طالبان کے ہرات پر حملے تیز ہوئے تو اسماعیل خان نے تیزی سے بگڑی ہوئی صورتحال کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا اور فوج سے اپیل کی کہ وہ بہادری کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ”ہمیں امید ہے کہ ہرات کے مرد اور عورتیں اپنی عزت اور آزادی کو بچانے کے لیے مزاحمت کرنے والوں کا ساتھ دیں گے۔“ تاہم جمعہ کی صبح جب ہرات کے لوگ اٹھے تو شہر کی گلیوں میں جنگ کے کوئی آثار نہ تھے اور شہر پر طالبان کا قبضہ ہو چکا تھا۔ طالبان کے گروہ پولیس سٹیشنز اور دیگر عمارتوں سے افغانستان کا جھنڈا اتار کر اپنا جھنڈا لہرا رہے تھے۔اسماعیل خان طالبان کا قبضہ ہونے کے باوجود شہر میں ہی رہے اور گزشتہ روز انہیں طالبان نے حراست میں لے لیا۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328151?fbclid=IwAR3WeJUuzZQOe7PxKpxOs2-svlU_QeGyNYws-qt2l_p29y4h6e6vBZeFPk8
ہرات پر قبضے کے بعد طالبان کو گورنر ہاوس میں موجود شراب کی بوتلیں مل گئیں ،پھر انہوں نے کیا کیا؟ ویڈیو سامنے آگئی
Aug 14, 2021 | 17:51:PM
کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن )افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاءکا عمل کے ساتھ ہی افغان طالبان کی جانب سے مختلف صوبوں پرقبضوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تازہ اطلاعات کے مطابق افغان طالبان جنگجو افغان دارالحکومت کابل سے پچاس کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہیں۔ طالبان جنگجووںکی جانب سے پیش قدمی کے ساتھ ساتھ ان کی ویڈیوز بھی سامنے آرہی ہیں ،اب سوشل میڈ یا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ ہرات کے گورنر ہاوس میں موجود ہیں اور وہاں سے انہیں شراب کی بوتلیں ملیں جنہیں انہوں نے موقع پر ہی تلف کردیا ۔دوسری جانب تین ہزار امریکی فوجی سفارتی عملے کے انخلا کے لیے کابل پہنچ گئے ہیں جبکہ امریکی سفارتی عملے کو دستا ویزات تلف کرکے کابل چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328132?fbclid=IwAR0EEFPTNSxzVnw4-h6-aUJ6A7W1UAy-CxBCuOsx4wjYOmjHQ3TwLM42ufM
پاکستان نے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا بھارتی بیان مسترد کر دیا
Published On 14 August,2021 04:29 pm
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان نے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا بھارتی بیان مسترد کر دیا اور کہا کہ تردید اور جھوٹے بھارتی بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ 14 جولائی کو خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے حملے میں 9 انجینئر، دو ایف سی اہلکاروں سمیت کم از کم 12 افراد چل بسے تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے بھارتی وزارت خارجہ امور کے داسو دہشت گرد حملے میں ملوث ہونے سے انکار کی ناقابل دفاع تردید کے بارے میں میڈیا کے سوالات پر جاری بیان میں کہا کہ ہم دوٹوک طور پر بھارتی وزارت خارجہ کا داسو دہشتگرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان مسترد کرتے ہیں۔ متعدد مرتبہ ناقابل تردید شواہد سامنے لا چکے ہیں کہ بھارت، پاکستان میں نہ صرف دہشت گردی کرانے بلکہ منصوبہ بندی، معاونت و مدد، سرمایہ کی فراہمی میں بھی ملوث ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی دستاویزات (ڈوزیئر) فراہم کرچکے ہیں جبکہ حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی پیش کیے ہیں۔ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے جو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری طرح بے نقاب بھارت کا وطیرہ ہے کہ وہ ہمیشہ لفاظی، ابہام اور نئے جھوٹ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے لیکن بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔ ہم ایک بار پھر بھارت پر زور دیتے ہیں کہ ریاستی دہشت گردی کو پالیسی ہتھیار کے طورپر استعمال کرنا بند کرے جبکہ پاکستان خطے کے امن و سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والی بھارتی فتنہ انگیزیوں کو بے نقاب اور ان کی مخالفت کرتا رہے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614969_1
پاکستان پر انگلیاں اُٹھانا چھوڑ دیں، ناکامیاں افغانستان کے اندر ہیں: معید یوسف
Published On 14 August,2021 05:38 pm
لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان سے زیادہ کسی دوسرے ملک کو افغانستان میں قیام امن کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستان پر انگلیاں اُٹھانا چھوڑ دیں۔ ناکامیاں افغانستان کے اندر ہیں۔
جرمن میڈیا کو انٹرویو کے دوران طالبان پر اثر و رسوخ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں معید یوسف کا کہنا تھا کہ یہاں پر اثر و رسوخ کے لفظ کا استعمال غلط ہے۔ کسی کو بھی کہنا کہ طالبان کو کسی تصفیے کے لیے تیار کرے احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے۔ زمینی حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ طالبان افغانستان کے آدھے سے زیادہ رقبے پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ وہ ہر روز ایک نا ایک ضلعے پر قبضہ کر رہے ہیں۔ وہ اس طرح نقل و حرکت کر رہے ہیں جیسے کے وہ جنگ کے میدان میں ہوں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان ہوں، اشرف غنی یا دیگر سیاسی قوتیں، انہیں کسی تصفیے یا نتیجہ خیز عمل تک پہنچا کر کون فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔ کیا اس بارے میں کوئی شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کہ افغان حکومت کو ایک ایک پائی امریکا، یورپ اور بین الاقوامی برادری سے ملتی ہے؟ ان کا افغان حکومت پر کتنا کنٹرول ہے۔ کیا یہ سیاسی قوتیں انہیں افغانستان میں ایک فعال حکومت بنانے یا بدعنوانی کے بارے میں بات چیت کرنے کے لیے قائل کر سکیں؟
مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ زمینی حقیقت یہ ہے کہ امریکا نے انخلا کا فیصلہ کیا اُسے اچھی طرح پتہ تھا کہ ملک میں جہاں وہ 20 سال سے زیادہ موجود رہا ہے، وہاں سے اس کے نکلنے کے بعد یہ ملک کتنا غیر مستحکم ہو گا اور طالبان پیش قدمی کریں گے۔ اب پاکستان کی طرف رخ کرنا اور ہمیں کہنا کہ کچھ کریں۔ جس وقت افغانستان میں ڈیڑھ لاکھ غیر ملکی فوجی تعینات تھے، اُس وقت پاکستان کہہ رہا تھا کہ افغانستان کے لیے سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ تب کسی نے اس کی نا سُنی۔ اب ان ناکامیوں پر توجہ مرکوز کریں۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو قربانی کے بکرے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان پرانگلیں اٹھانا بند کریں، ناکامی افغانستان کے اندر ہے اور دنیا اس پر بات نہیں کرنی چاہتی، کسی بھی ملک کے ساتھ اس سے زیادہ نا انصافی کی بات نہیں ہو سکتی کہ جس نے 80 ہزار انسانی جانوں اور ایک سو پچاس بلین ڈالر کا مالی نقصان اُٹھایا، ساڑھے تین تا چار ملین افغان مہاجرین کا بوجھ اب بھی اُٹھا رہا ہے، اُسے ہی مورد الزام ٹھہرایا جائے۔ جو شکار ہوا اُسے الزام دینا چھوڑ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں گن کلچر پڑوس سے ملا ہے، افغان پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، اتنی قربانیاں دے کر بھی پاکستان سے کہا جا رہا ہے کہ ’ڈو مور‘ یہ بدقسمتی ہے، دوبارہ اس سب کے متحمل نہیں ہو سکتے، صرف چاہتے ہیں کہ افغان مسئلہ کا سیاسی حل تلاش کیا جائے، چاہتے ہیں افغان خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔
ملٹری اورسیاسی تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ملک کی قیادت کر رہے ہیں، تمام اداروں کے ساتھ آئینی اختیارات کے مطابق کام ہوتے ہیں، وزیراعظم کے پاک فوج کیساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614980_1
چمن سرحد کھل گئی، کابل میں پاکستانی سفارتی عملے میں کمی
14 August, 2021
سفارتخانے اور قونصلیٹ بند نہیں کئے ،ویزاآپریشن آن لائن کردیا:سفیر ، پاکستان میں پھنسے افغان شہریوں کی روانگی،تجارتی سرگرمیاں بھی بحال
کوئٹہ، کابل(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے افغانستان میں خراب سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر قونصل جنرل کے سٹاف میں کمی کردی ،افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ قونصل خانہ بند نہیں کیا، اس بارے میں خبریں درست نہیں، کووڈ کے پیش نظر ویزا آپریشن ان پرسن بند کردیا گیا ہے ، صرف آن لائن درخواست پر ویزا جاری کیا جا رہا ہے ، سکیورٹی کے پیش نظر سٹاف کی تعداد میں کمی کی ہے ،تاہم پاکستان کا سفارتخانہ اور قونصل جنرل معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ادھر سپین بولدک چمن کے مقام پر 6اگست سے بند کی گئی پاک افغان سرحد کو گزشتہ روز کھول دیاگیا، سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو کھولنے کے بعد پاکستان میں پھنسے افغان شہری اپنے ملک روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں، جبکہ پیدل آمدورفت کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیاں بھی بحال کردی گئی ہیں۔اس سے قبل افغان طالبان اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات کے بعد ڈپٹی کمشنر چمن نے 10اگست کو سرحد کو صبح آٹھ بجے سے سہ پہر چار بجے تک آمدورفت کیلئے کھلا رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا لیکن اس کے دو روز بعد بھی سرحد کھل نہیں سکی تاہم طالبان کی جانب سے قندھار کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد جمعہ سے سرحد کھول دی گئی۔ پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں نے سکیورٹی سنبھال رکھی ہے تمام افغان مسافروں سے تذکرہ چیک کیا گیا جس کے بعد سفر کی اجازت دی گئی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-14/1867551
عراق، ترک فوجیوں کی فائرنگ سے کرد کسان ہلاک
14 August, 2021
شمالی عراق میں ترک فوجیوں کی فائرنگ سے ایک کرد کسان ہلاک ہو گیا
اربیل (اے ایف پی)مقامی حکام کے مطابق ہلاک کسان کا تعلق صوبہ دھوک کے سرحدی علاقے سے تھا، جہاں ترک فوج کرد باغیوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-14/1867544
مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوج نے بارود سے عمارت اڑا دی، 2نوجوان شہید
14 August, 2021
بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کولگام میں2 کشمیری نوجوان شہید
سرینگر،جموں(خبرایجنسیاں)جبکہ متعددزخمی کر دیئے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ضلع کے قاضی گنڈ علاقے میر بازار میں محاصرے اور تلاشی کی ایک پر تشدد کارروائی کے دوران ایک عمارت کیمیائی مواد کے ذریعے تباہ کر دی جس کے نتیجے میں عمارت میں موجود 2نوجوان شہید ہو گئے ۔ مقبوضہ کشمیر پولیس کے سربراہ وجے کمار نے میڈیا کو بتایا کہ شہیدہونے والوں میں کالعدم لشکر طیبہ کا عثمان بھی شامل ہے ۔قابض بھارتی فوجیوں نے آپریشن کے دوران پر امن مظاہرین پر گولیاں اور پیلٹ برساکر متعدد نوجوانوں کو زخمی کر دیا۔قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 2اہلکار زخمی ہو گئے تھے ۔ علاوہ ازیں سوپورمیں گرنیڈ دھماکے میں ایک بھارتی فوجی زخمی ہوگیا، ادھر جموں کے علاقے راجوڑی میں بی جے پی رہنما جسبیرسنگھ کے گھر میں زوردار دھما کا ہوا جس میں اس کا چارسالہ بھتیجا ہلاک جب کہ سات افراد زخمی ہوگئے ۔ دریں اثنا قابض بھارتی انتظامیہ نے گز شتہ ماہ ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی کی طرف سے ایک معمر خاتون کو دانستہ طور پر کچل کر شہیدکر نے کے دلدوز واقعے کی ویڈیو بنانے کی پاداش میں ایک شخص پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-14/1867545
جنوبی وزیرستان:فائرنگ کا تبادلہ 1دہشت گرد ہلاک،جوان شہید
14 August, 2021
جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ دوسرے کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
راولپنڈی(خصوصی نیوزرپورٹر) فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا اہلکار شہید ہوگیا۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سراردغہ میں فوجی چیک پوسٹ کے قریبی علاقے میں 3 سے 4 دہشت گردوں کی نقل و حرکت دیکھی گئی، مشتبہ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر کوئیک ری ایکشن فورس روانہ ہوئی، موثر کارروائی کے ذریعے ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ ایک زخمی حالت میں پکڑا گیا۔ دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مردان کا رہائشی نائیک ضیا الدین شہید ہوگیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایک فوجی چوکی پر آگ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پر عزم ہے ، ہمارے سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-14/1867577
اشرف غنی کے ہوتے قیام امن ناممکن:سابق افغان سفیر
14 August, 2021
پاکستان میں افغانستان کے سابق سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے افغانستان کے صدر اشرف غنی پر تنقیدی
کابل (دنیا مانیٹرنگ)پاکستان میں افغانستان کے سابق سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے افغانستان کے صدر اشرف غنی پر تنقیدی نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ اشرف غنی کے ہوتے ہوئے افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا انہوں نے سات سالوں میں افغان ریاست کو ذاتی جاگیر کی طرح چلایا۔ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا افغانستان آج اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے ، اس کے ذمہ دار اشرف غنی ہیں۔سابق افغان سفیر نے مزید کہا اشرف غنی نے سرکاری وسائل میڈیا اور سوشل میڈیا پر خرچ کیے جس کا مقصد خود کو افغانستان کے سب سے بڑے لیڈر کے طور پر دکھانا تھا، بدانتظامی، طاقت کے غلط استعمال، آئین کی خلاف ورزی اور سیاسی سازشوں کے ذریعہ اقتدار کو طول دیا گیا اور امن کے کئی مواقع ضائع کیے ۔ اس کے نتیجے میں افغان سکیورٹی فورسز تذبذب کا شکار ہوگئیں،جس سے افغانستان کے کئی علاقے بغیر لڑائی ہی طالبان کے قبضے میں چلے گئے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-14/1867537
طالبان کا 72 گھنٹوں میں کابل پر قبضہ : امریکی انٹیلی جنس کی نئی رپورٹ، سفارتی عملے کو تمام حساس دستاویزات اور اشیا ضائع کرنیکا حکم، انخلا کیلئے فوجی دستے پہنچ گئے، متعدد ممالک کے سفارتخانے بند
14 August, 2021
ملک کا 80فیصد حصہ طالبان کے کنٹرول میں،مرکزی دارالحکومت میں افراتفری، تھانے خالی، نیٹو اور بر طانوی حکومت کے ہنگامی اجلاس ، ہرگھنٹے بعد صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں :اقوام متحدہ ، ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان گر فتار ، طالبان نے مصالحتی مشن پر کابل بھیج دیا ، نائب صدر امر صالح کے فرار کی اطلاعات، بھارت کے دوستی ڈیم ،لڑاکا طیارے پر قبضہ،بلخ میں ہیلی کاپٹر مار گرایا
کابل (نیوز ایجنسیاں،دنیا مانیٹرنگ)طالبان نے افغانستان کے 80فیصد حصے پر قبضہ کرتے ہوئے 34میں سے 20صوبوں کا کنٹرول سنبھال لیا، مرکزی دارالحکومت سے 50کلومیٹر دور رہ گئے ، کابل میں افرا تفری پھیل گئی، سفارتخانے بند ہونے لگے ،امریکی انٹیلی جنس کی نئی رپورٹ کے مطابق طالبان 72 گھنٹوں میں کابل پر قبضہ کرسکتے ہیں ،سفارتی عملے کو تمام حساس دستاویزات اور اشیا ضائع کرنیکا حکم دے دیا گیا، انخلا کیلئے فوجی دستے پہنچ گئے ، متعدد ممالک کے سفارتخانے بند ہونے لگے ،نیٹو اور برطانوی حکومت کے ہنگامی اجلاس ہوئے ، اقوام متحدہ نے کہا کہ ہر گھنٹے بعد صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان گرفتار، طالبان نے مصالحتی مشن پر کابل بھیج دیا،نائب صدر امر صالح کے فرار کی اطلاعات، سفارتی عملہ نکالنے امریکی فوجی پہنچ گئے ۔ تفصیلات کے مطابق انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان آئندہ 72 گھنٹے میں کابل کو تنہا کر سکتے ہیں،سفارتی عملہ نکالنے کیلئے امریکی فوجی کابل پہنچ گئے ،کابل کے امریکی سفارت خانہ نے عملے کو تمام حساس مواد تلف کرنے کی ہدایت کر دی،سی این این کے مطابق سفارتی عملے کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایسا مواد بھی تلف کر دیا جائے جوکہ منفی پراپیگنڈے کیلئے استعمال میں آ سکتا ہے ،مغربی میڈیا نے افغان ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دارالحکومت کابل طالبان کے کنٹرول میں جانے کیلئے تیار ہے ، پولیس اہلکار وں کے فرار ہونے سے کابل کے تمام تھانے خالی ہو چکے ہیں، ذاتی حفاظت کیلئے اہلکار اسلحہ ساتھ لے گئے ہیں، طالبان کے دارالحکومت پر قبضے کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ کب کابل پہنچتے ہیں، تاہم یہ بات یقینی ہے کہ طالبان صدارتی محل پر حملہ نہیں کریں گے ، طالبان عالمی برادری کیساتھ وعدے پورے کریں گے ، امکان ہے کہ قبضے کے چند گھنٹے بعد کابل انتظامیہ کو کابل ایئر پورٹ منتقل کر دیا جائے گا۔امریکی صحافی کے مطابق کابل کے امریکی سفارتخانے میں صو ر تحال بہت خو فناک ہے ،خط و کتابت بند ہے ،لگ بھگ تمام ملازمین اپنا سامان باندھ رہے ہیں ، ایک منصوبہ یہ بھی ہے کہ سفارتخانہ کابل ایئرپورٹ منتقل کر دیا جائے جہاں مختصر تعداد رہ جائے ،ضرورت پڑنے پران کو ہنگامی طورپر نکالا جاسکے گا ،سارا سٹاف حساس دستاویزات ، کمپیوٹر اور فون ٹھکانے لگانے کی تیاریوں میں مصروف ہے ۔ادھر افغانستان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر ناروے اور ڈنمارک نے اپنے سفارت خانے عارضی طور پر بند کرنے اور سفارتی عملے کو ملک سے نکالنے کا اعلان کر دیا، فن لینڈ کی پارلیمنٹ نے اپنی فورسز کیساتھ کام کرنے والے 130 افغانوں کی اہل خانہ سمیت ملک میں منتقلی کی منظوری دے دی،جبکہ جرمنی نے کابل میں اپنے سفارت خانے کے بیشتر عملے کو واپس لانے کا اعلان کیا ہے ، جرمن وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف قلیل تعداد میں سفارتی عملہ کابل میں رہے گا، باقی عملے کو واپس لانے کیلئے کرائسس سپورٹ ٹیم کابل بھیجی جائے گی۔کینیڈا نے بھی کابل سے اپنے سفارتی عملے کو بحفاظت نکالنے کیلئے فوجی بھیجنے کا فیصلہ کر لیا،ذرائع کے مطابق بھارت بھی سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان اگلے 24گھنٹے میں کردے گا، سفارت خانے میں صرف افغان عملہ باقی رہے گا۔ادھر ایرانی وزارت خارجہ نے ہرات میں اپنے سفارت کاروں کی سلامتی کا مطالبہ کر دیا، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہرات پر طالبان کے قبضے کی روشنی میں ایران اپنے سفارتی مشن اور عملے کے مکمل تحفظ کی ضمانت کا مطالبہ کرتا ہے ، وزارت خارجہ ہرات میں اپنے سفارتی عملے کیساتھ رابطے میں ہے ۔ ادھر افغان صورتحال پر نیٹو کے سفیروں کا ہنگامی اجلاس ہوا، صدارت نیٹوکے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ نے کی ،انہوں نے کہا سویلین سفارتکاروں کو افغانستان میں رکھا جائے گا۔ہمارا مقصد ہے کہ افغان حکومت اور سکیورٹی فورسز کی جتنی بھی ہو سکے مدد کی جائے ، ہمارے اہلکاروں کی سکیورٹی بہت اہم ہے ، نیٹو کابل میں موجود رہے گی۔افغانستان پر برطانیہ میں بھی وزیر اعظم بورس جانسن نے ہنگامی اجلاس طلب کیا،برطانوی وزیراعظم کے دفتر ڈاؤننگ سٹریٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ‘سی او بی آر ایمرجنسیز کمیٹی’ کا اجلاس افغانستان کی صورتحال پر غور کیلئے طلب کیا ہے ۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ہرگھنٹے بعد صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ فوجی طاقت کے ذریعے اقتدار کا حصول غلط اور مسترد شدہ طریقہ ہے ، اس سے صرف خانہ جنگی کو بڑھاوا ملے گا اور دنیا میں افغانستان اکیلا رہ جائے گا۔قبل ازیں طالبان نے گزشتہ روز مزید 6صوبوں کا کنٹرول حاصل کیا جن میں اشرف غنی کے آبائی صوبہ لوگرکے علاوہ ارزگان، زابل ،پکتیا،غور اوروردگ صوبے کا دارالحکومت میدان شار شامل ہیں ،افغانستان میں حکام کے مطابق افغان طالبان نے دارالحکومت کابل سے محض 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع صوبہ لوگر کے دارالحکومت پلِ علم پر قبضہ کر لیا ہے ،صوبہ لوگر صدر اشرف غنی کا آبائی علاقہ ہے ،اس کی سرحد کابل سے ملتی ہے ، صوبے کے دارالحکومت پلِ علم سے سیدھی سڑک مرکزی دارالحکومت جاتی ہے ۔ صوبائی کونسل کے رکن سعید قریب اللہ نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ پل علم پر طالبان کا مکمل قبضہ ہے ، بیشتر مقامی سرکاری ملازمین کابل سے فرار ہو گئے ہیں۔لوگر کے صوبائی گورنر عبدالقیوم رحیمی کو طالبان نے اپنی تحویل میں لے لیا،بعد میں انہیں کابل جانے کی اجازت دے دی،اطلاعات کے مطابق رحیمی مقابلہ کرنا چاہتے تھے مگر پولیس، این ڈی ایس چیف اور دوسرے آفیشلز نے سرنڈر کر دیا،لوگر صوبے کے ضلع محمدآغا میں بھی افغان فورسز کے درجنوں اہلکاروں نے طالبان کے سامنے ہتھیار پھینک دئیے ،طالبان نے صوبہ زابل کے صدر مقام قلات کاکنٹرول حاصل کر کے سینٹرل جیل سے قیدیوں کو رہا کر دیا،رشتہ دار قیدیوں کے استقبال کیلئے جیل کے باہر کھڑے رہے ،پکتیا کے صوبائی دارالحکومت گردیز میں عمائدین اور شہریوں نے شہر کو پرامن طور پر طالبان کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اورزگان کے صوبائی گورنر شیرزاد نے بھی اپنے بیان میں کہا صوبائی عمائدین نے طالبان سے نہ لڑنے اور صوبہ پرامن طور پر حوالے کرنے کا کہا تاکہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے ۔طالبان نے صوبہ غور کا بھی کنٹرول حاصل کرلیا۔ اس سے پہلے طالبان نے 14صوبوں پر قبضہ حاصل کیا تھا،ادھر طالبان کے زیرقبضہ ہرات میں طالبان مخالف ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان، گورنر ہرات اور صوبائی پولیس چیف کو گرفتار کر لیا گیا، سینئر صحافی نے بتایا کہ کمانڈر اسماعیل خان، نائب وزیرداخلہ عبدالرحمن، ہرات کے گورنر بریگیڈیئر عبدالصبور قانع، کورکمانڈر ظفرکارپس جنرل خیال نبی احمدزئی، انٹیلی جنس ڈائریکٹر حسیب صدیق ہیلی کاپٹر کے ذریعے کابل جانا چاہتے تھے مگر سپاہیوں نے ہرات چھوڑنے سے زبردستی روک دیا،نیوز ایجنسی کے مطابق اسماعیل خان کے ہمراہ لڑنے والے 207 کمانڈوز نے بھی ہتھیار ڈال دئیے ، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان کے بھی ساتھی طالبان لشکر کا حصہ بن گئے ہیں، طالبان نے مصالحتی مشن پر کابل بھیج دیا، اسماعیل خان وہ کمانڈر ہیں جنھیں ہرات میں طالبان کے خلاف لڑائی کے دوران مکمل حکومتی حمایت حاصل رہی ہے اور انھیں ہرات کا شیر کہا گیا تھا،ہرات ایئرپورٹ پر کھڑے بھارتی لڑاکا طیارے کو بھی طالبان نے قبضے میں لے لیا اور افغان فوج کی 207 ظفر کارپس کا کنٹرول بھی سنبھال لیا،ہرات میں ہی چشت شریف کے مقام پر انڈیا افغانستان دوستی ڈیم کے نام سے مشہور سلمی ڈیم پر بھی طالبان قابض ہیں،انڈیا نے 30کروڑ ڈالر کی لاگت سے یہ ڈیم تعمیر کیا تھا جس کا افتتاح وزیراعظم نریندرمودی نے خود کیا تھا،طالبان نے بلخ میں بھارتی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا،طالبان نے ملیشیا کمانڈر ایوب کاکی کو بھی گرفتار کر لیا،کاکی طالبان کے سخت مخالف تھے اور انھیں پاکستان اور پنجاب کا لشکر کہتے تھے ۔غزنی میں طالبان نے مقامی شیعہ آبادی کو ماہ محرم میں اپنی سرگرمیوں اور محرم کا جلوس نکالنے کی اجازت دی ہے اور سکیورٹی کی یقین دہانی کروائی ہے ، طالبان نے ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ سے ایک اور ہیلی کاپٹر قبضے میں لے لیا،شہر میں کاروبار زندگی معمول کے مطابق جاری رہا،بادغیس کے صوبائی دارالحکومت قلعہ نو کے مرکزی چوک پر طالبان کا پرچم لہرا دیا گیا،غزنی میں افغان فورسز کے 300 سے زیادہ اہلکاروں نے طالبان کے سامنے سرنڈر کیا تھا،جبکہ قندھار میں نوجوانوں کی بڑی تعداد خوشی سے ہموی پر چڑھ گئی،بادغیس کے صوبائی دارالحکومت قلعہ نوا کے ایئرپورٹ پر طالبان نے قبضہ کر لیا،ضلع تخت پل کے ضلعی سربراہ ہاشم ریگوال نے طالبان کے سامنے سرنڈر کر دیا،ادھر افغان میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح کابل سے فرار ہو گئے ہیں ، وہ گزشتہ رات تاجکستان چلے گئے جہاں سے ویڈیو پیغام میں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے ،تاہم افغان حکومت کی طرف سے امراللہ صالح سے متعلق اطلاعات کی تصدیق نہیں کی گئی،نائب افغان صدر امراللہ صالح کے ٹویٹر پیغام میں کہا گیا تھا کہ صدر اشرف غنی کی زیر صدارت سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں یہ طے کیا گیا ہے کہ ہم طالبان دہشت گردوں کے خلاف مضبوطی سے ڈٹے رہیں گے اور قومی سالمیت پر کسی بھی طریقے سے کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی،ہمیں اپنی سکیورٹی فورسز پر فخر ہے ۔مزید برآں امریکا کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ دوحہ مذاکرات میں افغان شہروں پر حملے فوری بند کرنے اور سیاسی تصفیے پر اتفاق کیا گیا ہے ، تمام ممالک کے نمائندے اس بات پر متفق ہیں کہ پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر بند کیا جائے ۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی افغان صدر اشرف غنی سے گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے افغان صدر کو یقین دہانی کروائی ہے کہ امریکاافغانستان کی سکیورٹی اور استحکام کی حمایت کرتا ہے ۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق امریکی وزرا نے افغانستان کے تنازع کے تصفیے کیلئے ایک سیاسی حل کی بھی حمایت کی ہے ۔ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا ہے کہ طالبان سے کابل کو فوری خطرہ کوئی نہیں، طالبان افغانستان کے دیگر علاقوں پر قبضہ کرکے کابل کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ رپورٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان نے صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کیلئے بھی پہلے انہیں تنہا کیا، یہاں تک کہ کئی صوبائی دارالحکومتوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیا۔ برطانوی وزیر دفاع بین والس نے افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کو بڑی غلطی قرار دیا اور کہا ہے کہ اگر افغانستان میں طالبان نے القاعدہ کو پناہ دی تو برطانیہ کارروائیوں کیلئے وہاں واپس جا سکتا ہے ۔سکائی نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فوجی انخلا سے طالبان مضبوط ہوئے ، افغانستان خانہ جنگی کا شکار ہونے کی وجہ سے ایک ناکام ریاست بن چکا ہے ، ایسی ریاستیں انتہاپسندوں کو پھلنے پھولنے کا موقع دیتی ہیں، القاعدہ کے دوبارہ ابھرنے کا امکان ہے ، جس سے ہمیں سکیورٹی خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صدر جو بائیڈن افغانستان کی نئی صورتحال کے باعث میڈیا کی بھی سخت تنقید کا نشانہ بنے ،روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنے ایڈیٹوریل میں کہا کہ صدر بائیڈن نے افغانستان کی گزشتہ سال کے دوران حقیقی ترقی کو خطرے میں ڈال دیا ہے ، ان حالات میں افغانوں کی تمام تر بربادی صدر بائیڈن کے سیاسی پلڑے میں جائے گی جو افغانوں کے نقصانات سے زیادہ امریکی فوجیوں کو بچانے کی بات کرتے ہیں۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-14/1867535
لورالائی کے قریب دہشتگردوں کی جانب سے ایف سی کی گاڑی پر حملے کے بعد جوابی کارروائی میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید جب کہ 3 دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلوچستان میں لورالائی کے علاقے شاہرگ میں ایف سی بلوچستان کی گاڑی پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، ایف سی کے جوانوں کی فوری کارروائی کے نتیجے میں 3 دہشت گرد مارے گئے، جبکہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں نائیک شریف شہید ہوگئے۔
دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران میجر قاسم اور ایف سی کا ایک جوان فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوگئے، زخمیوں کو فوری طور پر سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
بزدلانہ کارروائیاں فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے لورالائی میں ایف سی کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت اور شہید نائیک شریف کے لواحقین کے ساتھ اظہارتعزیت کیا ہے ، انہوں نے کہا ہے کہ ایف سی گاڑی پر فائرنگ ایک انتہائی بزدلانہ کارروائی ہے، دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں ہماری فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں۔
https://www.express.pk/story/2213048/1/
طالبان افغان دارالحکومت سے صرف کابل سے 50 کلومیٹر دور موجود ہیں جب کہ افغان حکومت چند علاقوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔
روسی خبررساں ادارے کے مطابق افغان دارالحکومت کابل کی جانب طالبان کی پیشقدمی تیزی سے جاری ہے اور افغان حکومت کے کنٹرول میں بچ جانے والے واحد صوبے سے اب طالبان صرف 50 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں، گزشتہ روز طالبان نے ایک اور افغان صوبے لوگر کا بھی کنٹرول سنبھال لیا، صوبائی دارالحکومت پولے عالم اس وقت مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہے جب کہ یہ صوبہ صدر اشرف غنی کے آبائی علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق گورنر لوگر قیوم عبدل قیوم اور ان کے ساتھ موجود 40 کے قریب سیکیورٹی اہلکار تقریباً 6 گھنٹے تک طالبان سے لڑائی میں مصروف رہے تاہم صوبائی پولیس سربراہ ، این ڈی ایس افسر سمیت دیگر حکام نے طالبان کے آگے سرنڈر کردیا۔
دوسری جانب کابل میں امریکی سفارتی عملے کے انخلاء کی تیاریاں جاری ہیں جب کہ امریکی حکام نے اہلکاروں کو حساس نوعیت کا سامان ضائع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پینٹاگون کے مطابق 3 ہزار امریکی فوجی کل تک کابل پہنچ جائیں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈپرائس کا کہنا ہے کہ طالبان نے سفارتی عمارتوں کو نشانہ نہ بنانے کی ضمانت دی ہے۔
اس کے علاوہ ناروے اور ڈنمارک نے کابل میں سفارت خانے بند کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ نیدر لینڈز نے بھی سفارتخانہ بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2213078/10/
واشنگٹن اسرائیلی جوہری پروگرام کی پردہ پوشی سے باز آئے ، امریکی اخبار
بھاٹی گیٹ کے علاقے میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔
پولیس اہلکار نے مشکوک موٹرسائیکل کو روکنے کی کوشش کی تو پیچھے بیٹھے شخص نے فائرنگ کردی۔ کندھے اور ٹانگ پر گولی لگنے سے پولیس اہلکار رمضان شدید زخمی ہوگیا۔ اسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ شہید ہوگیا۔ پولیس نے مفرور مشکوک افراد کی تلاش کے لیے ناکہ بندی کردی ہے
پولیس کے مطابق داتا دربار میں 2 گروپوں میں جھگڑا ہوا تھا تو ایک گروپ نے فائرنگ کردی۔ ملزم گروپ فائرنگ کرنے کے بعد بھاٹی گیٹ بازار کی طرف بھاگا تو محافط اسکواڈ داتا دربار کے کانسٹیبل رمضان نے ساتھیوں کے ہمراہ ملزموں کا پیچھا کیا۔ بھاٹی گیٹ تھانہ کے بالکل قریب ملزموں نے پولیس پارٹی پر بھی فائرنگ کر دی
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تھانہ بھاٹی گیٹ پہنچ گئے اور جائے وقوعہ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سٹی سے رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے سیف سٹی اور قریبی عمارتوں پر لگے کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کرنے کا حکم دیا۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق 40 سالہ شہید کانسٹیبل محمد رمضان شکرگڑھ نارووال کا رہائشی تھا، جس نے 2005 میں بطور کانسٹیبل محکمہ پولیس میں شمولیت کی۔ اس کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
https://www.express.pk/story/2212705/1/
افغانستان میں ڈرونز بھی طالبان کے ہاتھ لگ گئے
Aug 13, 2021
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی تیز تر ہو چکی ہے اور وہ اب تک 12صوبائی دارالحکومتوں پر قابض ہو چکے ہیں اور غزنی پر قبضہ کرتے ہوئے امریکی و نیٹو فوج کے بہت بڑے اسلحے اور ڈرونز کے ذخیرے پر بھی قابض ہو چکے ہیں۔
دی سن کے مطابق غزنی کے ساتھ قندھار اور لشکر گاہ پر بھی طالبان کے قبضے کے دعوے سامنے آئے ہیں اور ان شہروں کی سڑکوں پربنائی گئی ویڈیوز طالبان کی طرف سے شیئر کی گئی ہیں۔ اگر قندھار پر طالبان کے قبضے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ گزشتہ 10دن میں طالبان کے قبضے میں جانے والا 12واں صوبائی دارالحکومت ہو گا۔
قندھار پر قبضے کے بعد اب افغان حکومت کا کنٹرول کابل سمیت صرف چار اہم شہروں تک ہی محدود رہ گیا ہے اور ان میں سے بھی دو شہر اس وقت طالبان کے محاصرے میں ہیں اور طالبان مرکزی دارالحکومت کابل سے بھی محض 80میل کے فاصلے پر رہ گئے ہیں۔ قندھار شہر اس لیے بھی اہم ہے کہ طالبان تحریک نے اسی شہر سے جنم لیا تھا اور ماضی میں یہ شہر ان کا گڑھ ہوا کرتا تھا۔ یہ ملک کا تجارتی مرکز بھی ہے۔ سرکاری سطح پر قندھار پر طالبان کے قبضے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔
امریکی حکام کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طالبان اگلے 30دن میں کابل پہنچ سکتے ہیں اور اس کا باقی ملک سے رابطہ منقطع کر سکتے ہیں جبکہ کابل پرطالبان کا مکمل قبضہ 90دن میں ہو سکتا ہے جس کے بعد افغانستان پر ایک بار پھر طالبان کی حکومت ہو گی۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327845?fbclid=IwAR2PANXX0priW_9ZdHcpqEIj6WMehwMifHlsmVMKODPoygfg3Khmq_m3nQ0
امریکہ کا اشرف غنی کو بڑا جھٹکا، اقتدار چھوڑنے کا کہہ دیا
Aug 13, 2021 | 21:47:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کی جانب سے افغانستان میں سیز فائر کیلئے صدر اشرف غنی کو اقتدار سے الگ ہونے کا مشورہ دے دیا گیا۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی وزیر دفاع جنرل لائیڈ آسٹن اور وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اشرف غنی کو فون کرکے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اشرف غنی کی موجودگی میں سیز فائر ممکن نہیں ہے۔ ان کے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد عبوری حکومت قائم کی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ عبوری سیٹ اپ میں عبداللہ عبداللہ کو ذمہ داریاں ملنے کا امکان ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327874?fbclid=IwAR0D0n9DEi3FJQ7UteWr73O_zs1hnNYuNtptsj0Xo8yrae0592Kzt-3i7YI
پاکستان کی افغان طالبان کو سیاسی حل کی طرف لانے کی کوشش لیکن جنگجوﺅں نے کیا شرط رکھ دی؟ وزیراعظم عمران خان کھل کر بول پڑے
Aug 13, 2021 | 19:22:PM

سورس: Facebook/usman dar
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ طالبان افغان صدر اشرف غنی کے عہدے پر موجود ہوتے ہوئے مذاکرات پر آمادہ نہیں ۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ”میں نے طالبان کو کسی طرح کے سیاسی حل کی طرف لانے کی بہت کوشش کی لیکن بدقسمتی سے طالبان نے اشرف غنی کے ساتھ بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کی شرط یہ ہے کہ جب تک اشرف غنی صدر کے عہدے پر ہیں وہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔“
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ”افغان حکومت اب کوشش کر رہی ہے کہ امریکی حکومت اس کے ایماءپر مداخلت کرے۔ امریکہ دو دہائیوں تک یہاں رہے، اب وہ ایسا کیا کر سکتے ہیں جو وہ 20سالوں میں نہیں کر سکے؟“
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”ہم نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ہم امریکی فوج کے افغانستان سے انخلاءکے بعد امریکہ کے فوجی اڈے اپنی سرزمین پر نہیں چاہتے۔ امریکہ نے ہمارے روایتی حریف بھارت کو خطے میں اپنے سٹریٹجک پارٹنر کے طور پر منتخب کر لیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب امریکہ پاکستان کے ساتھ مختلف قسم کا سلوک کر رہا ہے۔“
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327858?fbclid=IwAR1XKSsa9WPft73j2vmPKKMDjTNXCdms2bhjWRm5vLk3Mb2sQPVlaWJDf0k
کانگو میں بھارتی شہریوں اور ان کے اثاثوں پر حملے شروع مگر کیوں؟ وجہ بھی سامنے آگئی
Aug 13, 2021 | 19:25:PM
کنشاسا(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں کانگو کے ایک نوجوان کے قتل کی واردات کے بعداس وسطی افریقی ملک میں بھارتی شہریوں کے کاروباروں اور گاڑیوں پر مقامی لوگوں نے حملے شروع کر دیئے۔ دی ہندوکے مطابق گزشتہ ہفتے بھارتی پولیس کی تحویل میں کانگو کے ایک نوجوان کی موت واقع ہو گئی تھی جو بھارت میں زیرتعلیم تھا۔ پولیس نے بنگلور میں جوئل مالو نامی طالب علم کو منشیات رکھنے کے شبے میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زیرحراست ملزم نے سینے میں تکلیف کی شکایت کی جس پر اسے ہسپتال پہنچایا گیا لیکن اس کی موت واقع ہو گئی۔
کانگو میں اس حوالے سے شہریوں کا ماننا ہے کہ پولیس نے تشدد کرکے جوئل مالو کو موت کے گھاٹ اتارا۔ چنانچہ مشتعل شہری اب کانگو میں بھارتیوں کے کاروباروں اور املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔بھارتی شہریوں کی املاک پر زیادہ تر حملے دارالحکومت کنشاسا میں کیے جا رہے ہیں۔ افریقی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں افریقی شہریوں کے متعلق ماضی میں بھی بے شمار نسل پرستی پر مبنی واقعات پیش آ چکے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327861?fbclid=IwAR02a0LIW-Yg_gHLslCV13cWLUqKxx7BHEgUAZjJVmzPsVl6xrCouxtHx-I
بلوچستا ن میں ایف سی کی گاڑ ی پر حملہ، پاک فوج کا ایک جوان شہید، 3دہشتگرد ہلاک
Aug 14, 2021 | 10:32:AM
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن ) بلوچستان میں دہشتگردوں کی ایف سی کی گاڑی پر فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید جبکہ دو زخمی ہوگئے، جوابی کارروائی میں تین دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فو ج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آ ر) نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ دہشتگردوں نے لورالائی کے علاقے شاہریگ میں ا یف سی کی گاڑی پر حملہ کیا جس کے جواب میں ایف سی نے بھرپور کارروائی کی اور تین دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں نائیک شریف شہید ہوگئے جبکہ میجر قاسم اور ایک سپاہی زخمی ہوا ہے جنہیں طبی امداد کے لئے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328079?fbclid=IwAR1U-hmwO9zeYG4Ov3bpY0DsZhIFuryp6w6vdOCQbiaO2pXdiZ9ACk8Jv2M
طالبان نے کابل سے پچاس کلو میٹر کے فاصلے پر خیمے نصب کردئیے ، امریکیوں کو حساس دستا ویزات جلانے کا حکم
Aug 14, 2021 | 17:08:PM
کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن )طالبان جنگجووں نے کابل کے گرد اپنا گھیرا تنگ کر دیا ہے- اشرف غنی حکومت کے خلاف سرگرم جنگجو اب دارالحکومت سے صرف چند میلوں کی دوری پر پہنچ چکے ہیں جبکہ امریکی اور اتحادیوں کے ہنگامی انخلاکے لیے امریکی میرینز کابل پہنچ گئے ہیں۔العربیہ نیوز کے مطابق طالبان جنگجو کابل سے صرف 50 کلومیٹرکے فاصلے پر موجود ہیں۔ وہ کسی وقت بھی دارالحکومت پر حملہ کر سکتے ہیں۔ امریکی اور اتحادیوں کے ہنگامی انخلاکے لیے امریکی میرینز کابل پہنچ گئے ہیں جبکہ ہزاروں افغان بھی پناہ لینے کے لیے دارالحکومت پہنچ رہے ہیں۔
جنگجوو¿ں نے دارالحکومت سے 50 کلومیٹر دوری پر اپنے خیمے نصب کر دئیے ہیں اور ان کے فیصلہ کن حملے سے قبل امریکہ اور دیگر ممالک اپنے شہریوں کو وہاں سے نکال لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔امریکہ نے اپنے سفارت کاروں اور دیگر شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے تین ہزار امریکی فوج کابل ہوائی اڈے پر تعینات کرنا شروع کردی ہیں۔ دوسری طرف واشنگٹن نے امریکی سفارت خانے کو تمام اہم اور حساس دستاویزات کو تلف کر دینے کا حکم دیا ہے۔حکام کو بالخصوص ایسے دستاویزات کو جلانے کا حکم دیا گیا ہے جن پر امریکی سفارت خانہ کسی امریکی ایجنسی کا لوگو یا امریکی پرچم پرنٹ ہو یا ایسے دستاویزات جن کا غلط استعمال پروپیگنڈا کے لیے کیا جاسکتا ہے۔متعدد دیگر یورپی ممالک بشمول برطانیہ، جرمنی، ڈنمارک اور سپین نے بھی اپنے اپنے سفارت خانوں کے تمام عملے کو کابل سے نکال لینے کا اعلان کیا ہے۔ دیگر ممالک بھی اپنے سفارت خانے بند کر رہے ہیں اور اپنے سفارت کاروں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ادھراقوامِ متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے بتایا کہ افغانستان کی صور ت حال کا ہر ایک گھنٹے بعد جائزہ لیا جا رہا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Aug-2021/1328130?fbclid=IwAR3NfRj1aWMRnYP8G_MkIIk2JiRD3xSzS7kVBBeti9PUiREk5u5RRJkcgQo
بھارت امن کا دشمن،بگڑتی افغان صورتحال پر تحفظات،فیصلے قومی مفاد میں کرینگے :پاکستان
هفته 14 اگست 2021ء
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہاہے کہ پاکستان کو افغانستان میں تیزی سے ابتر ہوتی صورتحال پرتحفظات ہیں۔بھارت نے ہمیشہ افغانستان میں سازشی عناصرکا کردارادا کیا۔ترجمان دفترخارجہ نے بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم نے ہمیشہ افغانستان سے امریکہ کے ذمہ دارانہ انخلا کی بات کی، کوئی بھی ملک ہم سے زیادہ افغانستان میں قیام امن کا حامی نہیں۔11 اگست کو دوحہ میں ٹراییکا پلس جلاس ہوا،امید ہے ٹرائیکا پلس سے بین الافغان ڈائیلاگ آگے بڑھے گا۔پاک،امریکہ تعلقات پر ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ دونوں ممالک افغانستان میں امن چاہتے اور سمجھتے ہیں کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں،امریکہ کو اپنا دوست سمجھتے ہیں اور وسیع البنیاد تعلقات چاہتے ہیں۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں افغان سر زمین کا استعمال ہونا، افسوسناک ہے ۔جمعہ کو وزارت خارجہ میں مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے ۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر،وفاقی وزیر خزانہ، شوکت ترین، مشیر تجارت رزاق دائود، وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر محمد صادق ،سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سپیشل سیکرٹری رضا بشر تارڑ، ماہرین امور خارجہ،سابق خارجہ سیکرٹریز و سفراء اور دیگر اراکین کونسل نے شرکت کی۔اجلاس میں افغانستان کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال سمیت اہم سفارتی امور پر مشاورت کی گئی ۔بعدازاں وزارتِ خارجہ میں مختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے ’’آنرز لسٹ‘‘ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ رواں سال 15 ممالک سے تعلق رکھنے والے 24 نوجوانوں کو اس لسٹ میں شامل کیا گیا ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A8%D8%B1%D8%AA-%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%85%D9%81%D8%BA
19 صوبوں پر قبضہ طالبان کابل کے قریب : غنی کو عہدہ چھوڑنے کا امریکی مشورہ
هفته 14 اگست 2021ء
کابل، واشنگٹن، برسلز، اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں، 92 نیوز رپورٹ، نیٹ نیوز) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے ، طالبان نے مزید 7 صوبوں پر کنٹرول حاصل کرلیا اور اب وہ افغانستان کے 19 صوبوں پر قابض ہوگئے ہیں،طالبان کابل سے صرف 80 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ طالبان نے 24 گھنٹے میں قندھار، ہلمند، لوگر، غور، زابل ، ارزگان اور پکتیکا پر قبضہ کیا۔ نیمروز، جوزجان، سر پل، قندوز، تخار، سمنگن، فراہ، بغلان، بدخشاں، ہرات ، غزنی اور با دغیس کے صوبوں پر پہلے ہی قابض ہیں۔ افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح ملک سے فرار ہوگئے ۔ طالبان ترجما ن نے بتایا کہ کمانڈر اسماعیل نے اپنے حامیو ں اور ساتھیوں سمیت طالبان میں شمولیت اختیار کرلی۔ ذبیح اللہ نے بتایا کہ امارت اسلامیہ کے تحت سمی کیلئے پہلی پرواز کامیاب رہی ۔صورتحال کو ہاتھ سے نکلتا دیکھ کر امریکہ نے افغان صدراشرف غنی کو عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق افغان صدر اشرف غنی، امریکی وزیر خارجہ اور وزیردفاع کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ۔ دریں اثنا امریکی سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے کے لیے امریکی فوجی کابل پہنچ گئے ۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکام طالبان سے بات چیت کررہے ہیں کہ کابل پر قبضے کی صورت میں امریکی سفارتخانے پر حملہ نہ کریں ۔ امریکی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد چین افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا سوچ رہا ہے ۔ کینیڈا نے بھی کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کے لیے سپیشل فورسز بھیجنے کا اعلان کردیا ۔ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا سیاسی تصفیہ ہوناچاہیے ۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی نے کہا کہ افغانستان پر طالبان کا کنٹرول القاعدہ کو دوبارہ قدم جمانے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاک افغان بارڈر پر باب دوستی ایک ہفتے کی بندش کے بعد کھول دیا گیا۔برطانیہ کے وزیردفاع بین والیس نے کہا فوج کا انخلا کرکے امریکہ نے افغانستان میں ایک بڑا مسئلہ کھڑا کردیا جس سے خطے کے امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ڈنمارک اور ناروے نے اپنے سفارتخانے عارضی طور پر بند کردئیے ۔ افغان حکومت نے مخدوش سکیورٹی کے پیش نظر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کر دی۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کردیا ۔ ٹرائیکا اجلاس کے شرکا نے افغان امن عمل آگے بڑھانے اور تشدد میں فوری کمی کا مطالبہ کردیا ، نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہم افغانستان میں سفارتی موجودگی برقرار رکھیں گے ، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرحدیں کھلی رکھیں۔ملک کی تازہ ترین پیش رفت پر امارت اسلامیہ نے اپنا اعلامیہ جاری کردیا۔ جس میں کہا گیا، حالیہ زیر کنٹرو ل آنیوالے علاقے امارت اسلامیہ کی مقبولیت کی علامت ہیں، مجاہدین کو خزانے ، عوامی سہولیات ، حکومت اور اس کی سہولیات، پارکوں، سڑکوں اور پلوں سے متعلق محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے ۔ جن افراد نے ماضی میں قابضین کے ساتھ کام یا ان سے تعاون کیا یا اب بھی کابل انتظامیہ کے ساتھ کھڑے ہیں، امارت اسلامیہ نے انہیں گلے لگا لیا اور عام معافی کا اعلان کیا ہے ۔لوگوں کو ملک چھوڑنے کے متعلق نہیں سوچنا چاہیے ، ہمارے ملک کو تعلیم یافتہ، صحت مند اور سماجی اور ثقافتی شعبوں میں کام کرنے والے افراد کی ضرورت ہے ۔حال ہی میں کابل انتظامیہ کچھ افغانوں اور عالمی تنظیموں کو بے بنیاد شیطانی پروپیگنڈا پر مبنی غلط معلومات فراہم کر رہی ہے ۔جو شہری دشمن کے پروپیگنڈے سے متاثر ہوئے اور اپنے گھروں کو چھوڑ گئے وہ اپنے علاقوں اور گھروں کو لوٹ آئیں، پڑوسیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری طرف سے ان کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، ہمیں بھی یقین ہے کہ ملکی اور غیر ملکی سفارت کار، سفارت خانوں اور اداروں کا عملہ امارت کیلئے مسائل پیدا نہیں کرینگے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر غنی جلد ہی قوم سے خطاب کریں گے ، کوئی اہم اعلان بھی کر سکتے ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A8-%D8%BA%DB%8C-%DA%A9-%D8%B9-%DA%86%DB%92-%DA%A9-%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B4
افغان طالبان کا 19 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ، حکومت چند علاقوں تک محدود
Published On 13 August,2021 04:42 pm
کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں طالبان تیزی سے شہروں کا کنٹرول حاصل کرنے لگے،19 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا، ہرات کے بعد قندھار اور لشکر گاہ کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ،ہرات میں طالبان سے بر سرپیکار ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان، گورنر ہرات اور صوبائی پولیس چیف کو طالبان نے گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان کا شدید ترین مخالف کمانڈر اسماعیل خان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہرات پر قبضے کے بعد طالبان نے اسماعیل خان، گورنر ہرات، نائب وزیر داخلہ اورصوبائی پولیس چیف کو حراست میں لے لیا۔
اسماعیل خان کے ہمراہ لڑنے والے 207 کمانڈوز نے بھی ہتھیار ڈال دیے۔ طالبان نے قیدیوں کو نقصان نہ پہنچانے اور ان سے عزت کے ساتھ پیش آنے کی یقین دہانی کرادی۔
طالبان نے ہرات ائیرپورٹ سے بھارتی لڑاکا طیارہ بھی قبضے میں لے لیا۔ اس سے پہلے قندوز ائیر پورٹ سے بھارتی ہیلی کاپٹر طالبان کے ہاتھ آیا تھا۔ طالبان نے صدر اشرف غنی کے آبائی صوبے لوگر پر بھی مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔
افغانستان میں حکام کے مطابق افغان طالبان نے دارالحکومت کابل سے محض 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع صوبہ لوگر کے دارلحکومت پلِ علم پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس سے قبل طالبان نے قندھار اور جنوب میں اہم شہر لشکر گاہ پر بھی قبضہ کرلیا تھا اور افغان سکیورٹی ذرائع نے اس کی تصدیق بھی کردی تھی۔
قندھار اور لشکر گاہ کی فتح کے بعد اب افغانستان کی حکومت کے ہاتھ میں صرف ملک کا دارالحکومت اور دیگر کچھ علاقے باقی بچے ہیں۔
دوحہ میں موجود طالبان ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ خارجی قوتوں کی جانب سے مسلط کی گئی حکومت کو تسلیم کرنا ان کے اصولوں کے خلاف ہے۔
ادھر برطانوی وزیر دفاع بین والس نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو بڑی غلطی قرار دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ افواج کی واپسی سے طالبان مضبوط ہو گئے، افغانستان خانہ جنگی کا شکار ناکام ریاست بن چکی ہے وہاں سے القاعدہ کے دوبارہ ابھرنے کا خدشہ ہے جو مغرب کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے طالبان سے سفارتخانے پر حملہ نہ کرنے کی گارنٹی مانگ لی ہے۔امریکا نے افغانستان سے سفارتی عملہ نکالنے کی ہنگامی تیاریاں شروع کر دیں۔
پینٹا گون کے مطابق 3ہزارامریکی فوجی 24سے 48گھنٹے میں کابل پہنچ جائیں گے تاہم یہ فوجی طالبان کے خلاف حملوں کے لیے استعمال نہیں کیے جائیں گے۔
ترجمان امریکی دفترخارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ کابل میں سفارت خانہ کھلا رہے گا اورکام جاری رہے گا۔
برطانیہ نے بھی افغانستان سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے 600 فوجیوں کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ چار ہزار برطانوی شہری اب بھی افغانستان میں مقیم ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614841_1
دہشتگرد کارروائیوں میں افغان سرزمین کا استعمال افسوسناک ہے، وزیرخارجہ
Published On 13 August,2021 05:34 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں افغان سر زمین کا استعمال ہونا افسوسناک ہے۔
جمعہ کو وزارت خارجہ میں مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین، مشیر تجارت رزاق داؤد، وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر محمد صادق، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سپیشل سیکرٹری رضا بشر تارڑ، ماہرین امور خارجہ، سابق خارجہ سیکرٹریز وسفراء اور دیگر اراکین کونسل نے شرکت کی۔
اجلاس میں افغانستان کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال سمیت اہم سفارتی امور پر مشاورت کی گئی اور پاکستان میں کورونا وبا کی موجودہ صورتحال، وبا کے معاشی مضمرات اور ان سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سمارٹ لاک ڈائون سمیت ہماری موثر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان میں کورونا وبا کے پھیلائو کی شرح میں بہت کمی آئی ہے،کورونا وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لا رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے داسو واقعے کی تحقیقات میں اب تک سامنے آنے والی پیش رفت سے اراکین کونسل کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں افغان سر زمین کا استعمال ہونا، افسوسناک ہے۔پاکستان، خطے میں تعمیر و ترقی اور روابط کے فروغ کیلئے کیلئے، قیام امن کو ناگزیر سمجھتا ہے۔افغانستان میں اگر صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہو گا،
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔اجلاس میں، مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال اور دیگر اہم سفارتی امور کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614849_1
داسو حملہ : بھارت ، افغانستان کی خفیہ ایجنسیاں ملوث : خود کش بمبار بھی افغانی ، گاڑی سمگل ہوکر آئی افغانستان میں منصوبہ بندی ، کالعدم تحریک طالبان کاہینڈلربھی وہیں بیٹھا ہے : تحقیقات مکمل
13 August, 2021

ٹارگٹ دیا مر بھاشا ڈیم تھا، بمبار کے جسم کے ٹکڑے ملے ،ذمہ داروں کی تہہ تک پہنچ چکے ، کچھ گرفتار کرلئے ،چین تحقیقات سے مطمئن ،افغان حکومت سے باضابطہ رابطہ کررہے ہیں ، دشمن پاک چین تعلقات خراب کرنے میں ناکام رہا،عاصم باجوہ نے اس وجہ سے استعفیٰ نہیں دیا، وزیر خارجہ ، افغان حکومت ملزم پاکستان کے حوالے کرے ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ، پریس کانفرنس
اسلام آباد (وقائع نگار ،نیوز ایجنسیاں )وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ داسو دہشت گردی میں افغان سرزمین استعمال ہوئی، را اور این ڈی ایس ملوث ہیں، حملے کی منصوبندی بھی افغانستان میں ہوئی۔خودکش بمبار بھی افغانی ، گاڑی سمگل ہو کر آئی ، کالعدم تحریک طالبان کا ہینڈلر بھی وہیں بیٹھا ہے ، 100 سے 120 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیاگیا۔ تحقیقات پاکستان نے مکمل کر لی ہیں ، چین نے بھی تعاون کیا اور پاکستانی تحقیقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ تمام تفصیلات چینی سفیر سے شیئر کردی گئی ہیں۔ پاکستان باضابطہ طور پر حکومت افغانستان سے رابطہ کررہا ہے ۔ وزیر خارجہ نے وزارتِ خارجہ میں خیبرپختونخوا سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی جاوید اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کو داسو واقعہ پر تشویش تھی ،داسو واقعہ پر چینی حکام کو مکمل طور پر آگاہ رکھا گیا ،چین کے وفد کو جائے وقوعہ پر لے جایا گیا ، نتائج تک پہنچنے کیلئے ہم نے 36 سی سی ٹی وی کیمرے اور 1400 کلومیٹرز کے روٹ کا جائزہ لیا،انہیں سامنے رکھتے ہوئے ہم نتیجے پر پہنچے ہیں،گاڑی سے ہمیں موقع پر ایک انگوٹھا، انگلی اور کچھ جسم کے ٹکڑے ملے ،ان اعضاء کا بھی تجزیہ کیا گیا،ہم نے وہاں سے ملنے والے موبائل فونز کے ڈیٹا کا جائزہ لیا،ظاہری طور پر یہ ایک بلائنڈ کیس تھا،اس پیچیدہ کام کو ہمارے اداروں نے انجام دیا،ایک ہزار سے زیادہ وہاں کام کرنے والے ورکرز کو تحقیقات میں شامل کیا گیا،جو گاڑی اس واقعہ میں استعمال ہوئی اس کا سارا پتا چلا لیا گیا ،اس واقعہ کے ذمہ داروں کی تہہ تک ہم پہنچ چکے ہیں، اہم انکشافات ہمارے سامنے آئے ہیں،یہ بھی انکشاف ہوا کہ ان لوگوں کا پہلا ٹارگٹ داسو منصوبہ نہیں تھا،ان کا بنیادی ٹارگٹ دیامر بھاشا منصوبہ تھا،اس واقعے میں ہماری معلومات کے مطابق افغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا گیا،اس واقعہ میں این ڈی ایس اور را کا گٹھ جوڑ دکھائی دیتا ہے ،چین کی سرمایہ کاری اور ہمارے روابط سے وہ باوجوہ خائف دکھائی دیتے ہیں،لیکن الحمد للہ وہ اپنے عزائم میں کامیاب نہ ہو سکے اور اس واقعہ کے بعد چین اور پاکستان کی طرف سے ایک نئے عزم کا اظہار کیا گیا،میں جب چین گیا اس میں دیگر دو طرفہ معاملات کے ساتھ ساتھ اس واقعہ پر بھی بات چیت ہوئی،چین نے ہماری تحقیقات پر اعتماد کا اظہار کیا،ہم نے اتفاق کیا کہ ہمارے عزم اور حوصلے پست نہیں ہوں گے ،ہم نے عزم کا اظہار کیا کہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کو بے نقاب کریں گے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے ،ہم نے فیصلہ کیا کہ ہمارے سی پیک پراجیکٹس نہ صرف جاری رہیں گے بلکہ بروقت مکمل کئے جائیں گے ،چین کے ساتھ ہمارے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہوں گے ۔پاکستان اور افغانستان کی آپس میں یہ انڈر سٹینڈنگ ہے کہ ہم اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔اب ہم نے افغانستان کی سرزمین کے استعمال ہونے کا معاملہ اٹھایا ہے ۔ہمیں توقع ہے کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں گے اور جب انہیں ہماری مدد درکار ہو گی تو یقیناً ہم بھی ان کے ساتھ تعاون کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ دشمن داسو حملے سے پاکستان اور چین کے تعلقات خراب کرنا چاہتے تھے جس میں وہ ناکام رہے ۔پاکستان اور چین نے فیصلہ کیا ہے کہ سی پیک کے تمام منصوبے بروقت مکمل کئے جائیں گے ۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی بیرون ملک سے در اندازی کا مقابلہ کیا ہے اور ہمارے حوصلے بلند ہیں ہم مل کر پاکستان کی حفاظت کرتے رہیں گے ۔ نیوز کانفرنس میں صحافی کے سوال پر وزیرخارجہ نے کہا کہ سابق چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے داسو واقعہ کی وجہ سے استعفیٰ نہیں دیا ہے ، یہ باتیں صرف افواہیں ہیں، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ داسو واقعہ کے بعد چین اور پاکستان نے نئے عزم کا اظہار کیا کہ ہم نے مل کر بزدلانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنا ہے ۔ ایسے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے ۔ پاکستان کے چین سے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی جا وید اقبال نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث سپورٹ نیٹ ورک کی گرفتاریاں عمل میں آ چکی ہیں۔ہمارے اداروں، ایجنسیوں نے دن رات کام کر کے ان تحقیقات کو نتیجہ خیز بنایا۔ شاہ محمود قریشی کے مطابق چین کی خواہش ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ داران کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے اور ان شائاللہ ہم اسی راستے پر گامزن ہیں۔ہم توقع کرتے ہیں کہ عالمی برادری اس کا نوٹس لے گی۔ہم اسے ہر فورم پر لے کر جائیں گے کیونکہ اس سانحہ میں معصوم لوگوں کی جانوں کا ضیاع ہوا ہے ۔پاکستان کی پوری قوم نے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا اور ہماری یہ کاوش جاری رہے گی۔ڈی آئی جی نے کہا کہ نادرا ریکارڈ سے ان اعضا کے شواہد نہیں ملے ، ہونڈا اکارڈ گاڑی آئی ای ڈی کے طور پر استعمال کی گئی، گاڑی پر اپلائیڈ فار نمبر لگا ہوا تھا، گاڑی پر چمن موٹرز بارگین سوات کا سٹکر ملا۔جاوید اقبال نے کہا کہ واقعہ میں 14 مختلف کردار شامل ہیں ، افغانستان میں مقیم کالعدم ٹی ٹی پی طارق اس گروہ کا سربراہ تھا، تین کردار گرفتار بھی کئے جا چکے ہیں، معاویہ اور طارق نے افغانستان سے ‘را’ اور این ڈی ایس سے تربیت لے کر داسو واقعہ کی منصوبہ بندی کی، دہشت گردوں کا نیٹ ورک پاکستان میں موجود تھا، خودکش بمبار کا نام خالد شیخ تھا جو افغانی تھا۔سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کے سربراہ ڈی آئی جی جاوید اقبال نے داسو واقعہ پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کرائم سین سے گاڑی کے پارٹس، ایک انگلی، انگوٹھا و دیگر اعضا ملے ہیں، تمام جسمانی اعضا خودکش حملہ آور کے تھے ۔ جاوید اقبال نے کہا کہ داسو حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی افغانستان سے سمگل کر کے سوات لائی گئی تھی، گاڑی نومبر 2020میں پاکستان لائی گئی تھی جس میں تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر طارق جو افغانستان میں تھا وہ پاکستان آیا۔داسو حملے میں ملوث خود کش حملہ آور کا نام خالد عرف شیخ تھا جو پاکستانی شہری نہیں تھا۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ افغان حکومت کو مکمل ثبوتوں کے ساتھ تحریری طور پر آگاہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنے ملک میں موجود ملزموں کو پاکستان کے حوالے کر ے ۔ ہمارے اداروں، ایجنسیوں نے دن رات کام کر کے ان تحقیقات کو نتیجہ خیز بنایا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-13/1867054
طالبان کے زیر کنٹرول تمام فریقوں کی حکومت بہترین آپشن : عمران خان
13 August, 2021
بائیڈن نے فون نہیں کیا تو انکی مرضی ، میں انتظار نہیں کر رہا :غیر ملکی میڈیا سے گفتگو ، افسروں کی کارکردگی کا خود جائزہ لے رہا ہوں ،10سال میں 10نئے ڈیم بنائینگے
اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان کے زیر کنٹرول تمام فریقوں کی حکومت بہترین آپشن ،افغانستان کے معاملے میں مداخلت نہیں کررہے صرف امن کی حمایت کریں گے ، افغانستان سے متعلق جو فیصلہ افغان عوام کا ہوگا پاکستان اسی کے ساتھ ہے ، امریکا نے افغان جنگ میں اربوں ڈالر لگائے تو اس میں پاکستان کا کیا قصور؟ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں افغانستان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ پاک افٍغان بارڈر پر باڑ لگانے ، بارڈر کی صورتحال، افغان امن عمل پر مشاورت کی گئی۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں ہم نیوٹرل رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ افغان فوجیوں کو امریکیوں نے تربیت دی، امریکا نے افغان جنگ میں اربوں ڈالر لگائے تو اس میں پاکستان کا کیا قصور؟ ہمیں اس جنگ میں کیوں درمیان میں لایا جاتا ہے ؟ افغان مسئلے کا حل فوجی طاقت نہیں، 2009ء میں کہی ہماری باتیں آج پوری ہوتی نظر آرہی ہیں۔ عراق کے وزیر خارجہ ڈاکٹر فواد حسین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔وزیر اعظم نے وزیر خارجہ کا پرتپاک استقبال کیا ۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان اور عراق کے تعلقات باہمی اعتماد پر مبنی اور قریبی ہیں، وزیراعظم نے عراق کی تعمیر نو کے لیے پرعزم اقدامات کو سراہا ،انہوں نے عراقی پارلیمانی انتخابات کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ۔ وزیر اعظم نے عراق کے وزیر اعظم کو دی گئی اپنی دعوت کا بھی اعادہ کیا اور امید کا اظہار کیا کہ یہ دورہ ابتدائی تاریخ پر ہوگا۔ غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کی مزید تفصیلات سامنے آئیں ہیں ، جس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر جوبائیڈن کی فون کال کا حقیقت میں انتظار نہیں کر رہے ہیں۔ میں سن رہا ہوں کہ صدر جوبائیڈن نے مجھے کال نہیں کی، یہ ان کا معاملہ ہے ، ایسا نہیں ہے کہ میں ان کا انتظار کر رہا ہوں کال نہیں کی تو ان کی مرضی ۔انہوں نے کہا کہ امریکا جلد بازی میں افغانستان چھوڑ گیا، اگر وہ سیاسی حل چاہتے تھے تو پھر عقل مندی کا تقاضا یہی ہے کہ جب آپ طاقت میں ہوں تو مذاکرات کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی چین کے ساتھ قربت بھی امریکی رویے میں تبدیلی کی دوسری وجہ ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد، افغانستان میں طرف داریاں نہیں کر رہا۔افغانستان میں کسی قسم کی کشیدگی کی صورت میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ طالبان پختون اکثریتی گروپ ہے اور پاکستان میں پختون اکثریتی علاقوں میں اس کے اثرات پڑیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ جو کوئی یہ سمجھتا ہے کہ افغانستان کو باہر سے بیٹھ کر کنٹرول کیا جاسکتا ہے تو وہ افغانوں کے رویوں سے واقف نہیں ہے اور لوگ کٹھ پتلی نہیں ہوسکتے ۔وزیراعظم آزاد جموں کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں انکے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے ۔ ادھر وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں،10 سالوں میں 10 نئے ڈیم بنائیں گے ، مہمند ڈیم 2025 اور بھاشا ڈیم2028 میں مکمل ہوجائے گا جب تک ڈیم نہیں بنیں گے ہم پانی کو ذخیرہ نہیں کرسکتے ۔ تربیلا 5 توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ 2030 تک پاکستان میں ماحول دوست بجلی بنے ، تربیلا کے توسیعی منصوبہ سے ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی، وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں بجلی کے لئے مہنگے ترین معاہدے کئے گئے جس کے نتیجے میں حکومت کو مہنگی بجلی خریدنی پڑرہی ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، معاونین خصوصی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں 28 شہر جن کی کل آبادی 6 کروڑ 47 لاکھ ہے کی ماسٹر پلاننگ پر کام تیزی سے جاری ہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے بھرپور کوشش کی جا رہی ہے کہ ماسٹر پلان تیار کرنے کا عمل جلد از جلد مکمل کر لیا جائے ۔ماسٹر پلان میں زمین کے استعمال، معاشی ترقی، اداروں کا بنیادی ڈھانچہ اور فنانشل پلان، سیاحت و تقافتی ورثہ، ماحولیاتی تحفظ، ٹرانسپورٹ، ہنگامی حالات اور قدرتی آفات سے بچنے کی جامع منصوبہ بندی شامل ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیرتوانائی محمد حماد اظہر نے ملاقات کی ۔ملاقات میں وزیر اعظم کو ملک میں توانائی کی مجموعی صورت حال سے آگاہ کیا گیا اور توانائی کے شعبے میں حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم عمران خان سے وزیرخزانہ شوکت ترین نے ملاقات کی۔وزیر خزانہ نے وزیر اعظم کو کامیاب پاکستان پروگرام پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔ عمران خان سے چیف آف ائیر سٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سندھو نے ملاقات کی۔ملاقات میں پاک فضائیہ سے متعلق پیشہ وارانہ امور زیر بحث آئے ۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-13/1867055
نئی دہلی :انتہا پسند ہندوؤں نے مزار میں بت رکھنے کی دھمکی دیدی
13 August, 2021
مسجد میں گھس کر نگران کو دھمکایا اور عمارت کے نزدیک مذہبی رسوم ادا کیں
نئی دلی (اے پی پی) بھارت میں ایک اور نفرت انگیز واقعے میں ہندو انتہاپسندوں کے ایک گروپ نے نئی دہلی میں واقع مدد علی شاہ کے مزار کی بے حرمتی کی۔ انتہاپسندوں نے مزار میں گھس کر نگران عقیل احمد کو دھمکی دی کہ اگر وہ دس دن میں مزار سے نہ گئے تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے ۔ دھمکانے کے بعد انتہاپسندوں نے درگاہ کی عمارت کے نزدیک مذہبی رسوم ادا کیں۔ جمیعت علمائے ہند نے مزار کے لیے سیکیورٹی کا اہتمام کرنے اور اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867060
دوستم پر تجوریاں خالی کر دیں مگر فائدہ نہیں ہوا:افغان حکمران مایوس
13 August, 2021
افغان حکومتی اتحاد طالبان کے ساتھ جنگ میں مسلسل ناکامیوں کے بعد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)حکمران عبدالرشید دوستم سے مایوس ہونے لگے ،افغانستان کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر حمداللہ محب کی آڈیو لیک ہوگئی، جس میں کہا گیا کہ دوستم پر پیسوں کی تجوریاں خالی کر دیں مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا، یہ ڈرامہ اب بند ہونا چاہیے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867069
مقبوضہ کشمیر:فوجی قافلے پرحملہ،اہلکار زخمی،علاقے کا محاصرہ
13 August, 2021
کولگام میں نامعلوم افراد نے میربازارکے قریب فائرنگ کی، سرچ آپریشن ، بھارتی یوم آزادی سے قبل سکیورٹی کے نام پر چھاپے ، متعددنوجوان گرفتار
سرینگر (خبرایجنسیاں)بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ضلع کولگام میں ایک فوجی قافلے پر حملے کے بعد تلاشی اور محاصرے کی پر تشدد کارروائی شروع کی ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے جمعرات کو سرینگر جموں ہائی وے پر میر بازار کے قریب بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی ایک ٹیم پر حملہ کیا جس سے ایک اہلکار زخمی ہوگیا جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ، آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی اور شدیدفائرنگ کا تبادلہ جاری تھا ۔ ادھر قابض انتظامیہ نے 15اگست کو بھارت کے یوم آزادی سے قبل سکیورٹی کے نام پر سرینگر ، بڈگام ، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں گھروں پرچھاپوں کے دوران درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867070
شمالی عراق میں ترک فوج کا آپریشن،4 دہشتگرد ہلاک
13 August, 20
شمالی عراق میں ترک فوج نے آپریشن کے دوران چار کرد باغی ہلاک کردیئے
انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ان باغیوں کو فرات ڈھال کے علاقے میں آپریشن کے دوران نشانہ بنایاگیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867074
طالبان نے شریعت نافذ کی تو ایک پیسے کی امداد نہیں دینگے ‘جرمنی
13 August, 2021

ہماری فورسز کیساتھ کام کرنیوالے افغانوں کو جرمنی منتقل کر دیا جائیگا:وزیر دفاع
برلن(دنیا مانیٹرنگ)جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ طالبان نے برسراقتدار آکر شریعت نافذ کی تو ایک پیسے کی امداد نہیں دینگے ۔ جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس نے مقامی براڈ کاسٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ طالبان جانتے ہیں کہ اٖفغانستان عالمی امداد کے بغیر نہیں چل سکتا، اگر طالبان مکمل قبضہ کرکے شرعی قوانین نافذ اور ملک میں خلافت قرار دیتے ہیں تو جرمنی افغانستان کی کوئی مدد نہیں کرے گا، یاد رہے کہ جرمنی ، اٖفغانستان کو سالانہ 43 کروڑ یورو کی مالی امداد فراہم کرتا ہے ، ادھر جرمن وزیر دفاع نے مقامی ریڈیو سے گفتگو میں کہا کہ طالبان کی انتقامی کارروائی سے بچانے کیلئے جرمن فورسز کیساتھ کام کرنیوالے افغانوں کو جرمنی منتقل کر دیا جائیگا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867047
اسرائیل اور مراکش کے درمیان تین معاہدے
13 August, 2021
اسرائیل اور مراکش کے درمیان تین معاہدے طے پاگئے
رباط(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی وزیرخارجہ یائر لیپڈ نے بدھ سے جمعرات تک مراکش کا دورہ کیا،ان تین معاہدوں میں سیاسی مشاورت، ہوا بازی اور ثقافت میں قریبی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔ اسرائیلی وزیرخارجہ نے معاہدوں پر دستخط کے بعد کہا کہ ان معاہدوں سے دونوں ممالک کی اگلی نسلیں بہرہ ور ہوں گی۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے بدھ کو رباط میں سفارتخانے کے بجائے عارضی رابطہ آفس کا افتتاح کیاتھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867056
افغان حکومت دھڑوں میں تقسیم،طالبان کی اندر سے حمایت
13 August, 2021
طالبان مخالف صرف 3کمانڈرز کو ساتھ ملایا جاسکا،مائنس اشرف غنی کے اشارے گلبدین حکمت یار، عطا نور،احمد شاہ مسعود دیگر گروپوں کی لاتعلقی بھی ناکامی کاسبب
لاہور (طارق حبیب)افغانستان میں طالبان کی مسلسل پیش قدمی اور اہم صوبوں پر قبضوں کے بعد افغان حکومت شدید اختلافات کا شکار ہوکر دھڑوں میں تقسیم ہورہی ہے ، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ٹرائیکا اجلاس کے دوران افغان مصالحتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے قطر حکومت کی اہم شخصیات کے ذریعے طالبان سے انفرادی رابطوں کی کوششیں کیں جس میں انھیں کسی حد تک کامیابی بھی حاصل ہوئی، قطر حکومت کی اہم شخصیات کے ذریعے عبداللہ عبداللہ نے طالبان کو افغان حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی جسے طالبان نے اشرف غنی کی موجودگی کے باعث مسترد کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے طالبان کی جانب سے انکار کے بعد عبداللہ عبداللہ کی جانب سے طالبان کومائنس اشرف غنی حکومت پر بات چیت کرنے کے بھی اشارے دئیے گئے ہیں ، جس کے بعد طالبان کی جانب سے پیشکش پر غور کیلئے وقت مانگا گیا ہے ۔ اس حوالے سے نمائندہ دنیا نیوز کی جانب سے افغان طالبان کے دوحہ میں موجود دفتری ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ صوبائی و مرکزی سطح پر افغان حکومت کے بیشتر ذمہ دار ان رابطے میں ہیں اور طالبان کو اپنی حمایت کا یقین بھی دلا رہے ہیں، طالبان کی مسلسل پیش قدمی اس کا ثبوت ہے ، اگر عبداللہ عبداللہ مثبت بات چیت کریں گے تو ضرور ان کی بات کو سنا جائے گا تاہم ان کو جواب افغان طالبان کی شوریٰ ،مشاورت کے بعد دے گی۔ واضح رہے کہ افغان حکومت میں افغان صدر اشرف غنی اور افغان مصالحتی عمل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ کے درمیان اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، افغان افواج کی مسلسل ناکامی کے بعد اشرف غنی کی جانب سے افغان طالبان کے مخالف وار لارڈز کو مسلح کرکے مذاحمتی قوت کے طور پر سامنے لانے کی تیاری کی جارہی تھی۔ اس مقصد کیلئے معروف طالبان مخالف کمانڈر عبدالرشید دوستم حال ہی میں ترکی سے واپس کابل پہنچے اور انھوں نے افغان صدر اشرف غنی اور افغان وزیر دفاع سے ملاقات کی تھی، اسی طرح ایک اور طالبان مخالف کمانڈر گل آغا شیرازی کو بھی افغان حکومت کی جانب سے میدان میں اتارا گیا ہے جبکہ محمد اسماعیل خان ہرات میں پہلے ہی طالبان سے برسرپیکار رہ چکے ہیں، افغان حکومت نے مکمل فضائی اور زمینی مدد بھی فراہم کررکھی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ان تین کمانڈرز کے علاوہ ماضی کے دیگر کمانڈرز حکمت یار گلبدین ، محمد عطانور گروپ، عبدالخانی علی پور ہزاری گروپ، عبدالرسول سیاف گروپ، اور احمدشاہ مسعود گروپ کی جانب سے طالبان مخالف مزاحمت کا حصہ بننے میں خاص سرگرمی نہیں دکھائی ہے ۔ ان گروپس کی جانب سے پوری قوت سے سرگرم نہ ہونے کو بھی افغان صدر اشرف غنی کی ناکامی اور طالبان کی کامیابی سمجھا جارہا ہے ۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-13/1867145
کراچی:افغانستان سے تربیت یافتہ 2دہشت گرد
13 August, 2021
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران 2 دہشت گردوں،2 ٹارگٹ کلرز سمیت 13ملزمان کو گرفتار کرلیا
کراچی(سٹاف رپورٹر)ابراہیم حیدری پولیس نے شہر میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 2 دہشت گردوں امیرزادہ عرف مخلص اورتاج ولی کو گرفتار کرکے اسلحہ اور بارودی مواد برآمد کرلیا،گرفتار دہشتگرد افغانستان سے عسکری تربیت یافتہ ہیں، دہشت گرداغواء ، دہشت گردی کی کارروائیوں سمیت افغانستان میں نیٹو فورسز پر حملوں میں ملوث ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-13/1867187
ہمارے سفارتخانے کو بخش دیں :امریکا کا طالبان سے مطالبہ
13 August, 2021
سفارتخانے کا ماحول کشیدہ اور پر یشان کن ، محکمہ خارجہ بھی نفسیاتی دباؤ کا شکار ، امریکی حکام ویتنام جیسی صورتحال سے بچنا چاہتے ہیں :نیو یار ک ٹائمز کی رپورٹ
واشنگٹن (دنیا مانیٹرنگ)امریکی مذاکراتی ٹیم نے طالبان سے اپنے سفارت خانے کے تحفظ کی یقین دہانی حاصل کرنے کی کوشش شروع کر دی۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 2 امریکی حکام نے بتایا کہ قطر مذاکرات میں شریک امریکی ٹیم چاہتی ہے کہ طالبان یقین دہانی کرائیں کہ کابل پر قبضے کی صورت میں وہ امریکی سفارت خانے کو بخش دینگے ۔ امریکی نمائندہ زلمے خلیل زاد کو امید ہے کہ طالبان رہنماؤں کو قائل کر لیں گے کہ اگر وہ مستقبل کی افغان حکومت کیلئے امریکا کی مالی امداد سمیت معاونت چاہتے ہیں تو امریکی سفارت خانے کو محفوظ اور فعال رہنا چاہیے ۔ ادھر طالبان قیادت عالمی سطح پر اپنی حکومت تسلیم کرانے اور معاشی معاونت کیلئے روس اور چین سمیت تمام عالمی طاقتوں سے روابط کی خواہاں ہے ۔ رپورٹ کے مطابق امریکی سفارت کار اس بات کا تعین کر رہے ہیں کہ انہیں کتنی جلدی کابل کا سفارت خانہ خالی کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔اگرچہ امریکی دفتر خارجہ کا دعویٰ ہے کہ ہم افغانستان سے نہیں نکل رہے ، صرف فوجیوں کو نکال رہے ہیں، افغانستان کیساتھ مضبوط سفارتی رابطے برقرار رکھے جائیں گے ۔ تاہم موجودہ اور سابق ملازمین کے مطابق سفارت خانے کا ماحول کافی کشیدہ اور پریشان کن ہے ۔ محکمہ خارجہ کے ہیڈکوارٹرز میں واضح نفسیاتی دباؤ دیکھا جا سکتا ہے ۔ بعض حلقے نہیں چاہتے کہ 1975 میں ویتنام کے دارالحکومت کے سقوط جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے جب سفارتی عملے کو امریکی سفارتخانے کی چھت سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالا گیا تھا۔ترجمان دفتر خارجہ نے رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867051
طالبان کابل کے قریب: امریکا، برطانیہ نے سفارتی عملہ نکالنے کیلئے فوجی دستے بھیج دیئے
13 August, 2021
مزید5دارالحکومتوں غزنی ، ہرات، لشکرگاہ ،قلعہ نو ،قندھار پر طالبان کا قبضہ، 14صوبوں پر کنٹرول ، کابل سے 95کلومیٹردور بغیر مزاحمت پسپائی پر گورنر گرفتار ، پولیس ہیڈ کوارٹرز ،پائلٹس کے تربیتی مرکزاور جیل پر طالبان قابض،افغان حکومت کی شراکت اقتدار کی پیشکش ، بھارت کا کابل سے بھی سفارتی عملہ واپس بلانے کا فیصلہ
کابل ،واشنگٹن،لندن(نیوز ایجنسیاں ،دنیا مانیٹرنگ)طالبان مزید 5صوبائی دارالحکومتوں غزنی، ہرات،قلعہ نو ،لشکر گاہ اور قندھار پر قبضہ کرتے ہوئے کابل کے قریب پہنچ گئے ،پے درپے شکست کے بعد افغان حکومت نے طالبان کو شراکت اقتدار کی پیشکش کردی جبکہ امریکا اور برطانیہ سفارتی عملہ نکالنے کیلئے فوجی دستے بھیج دئیے ۔سی این این کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ صدر بائیڈن نے گزشتہ رات ایک میٹنگ کے بعد امریکی فوجیوں کو افغانستان بھیجنے کے حکم پر دستخط کیے جس کے بعد دستہ روانہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق طالبان نے دارالحکومت کابل سے محض 95 میل کے فاصلے پرسٹریٹجک اہمیت کے شہر غزنی پر بھی قبضہ کرتے ہوئے حکومتی دفاتر، پولیس ہیڈ کوارٹرز ، جیل اور چیک پوائنٹس کا کنٹرول سنبھال لیا ،ترجمان افغان وزارت داخلہ نے میڈیا کو جاری پیغام میں غزنی پر طالبان کے قبضے کی تصدیق کی،بغیر مزاحمت پسپائی پر افغان حکومت نے غزنی کے اپنے ہی گورنر محمد داؤد لغمانی کو کابل آتے ہوئے وردک صوبہ میں گرفتار کر لیا ، غزنی شہر دارالحکومت کابل اور قندھار کے درمیان گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے ،غزنی پر طالبان کا قبضہ پہلے سے دباؤ کا شکار افغان فضائیہ کیلئے مزید پیچیدہ صورت حال کا باعث بنے گا، جسے کئی محاذوں پر پھیلی افغان افواج کی مدد میں مشکل درپیش ہے ، افغان افواج کو زمینی راستوں کے ذریعے رسد کی کمی کا سامنا ہے ۔ افغانستان کا تیسرا بڑ ا شہر اور صوبائی دارالحکومت ہرات بھی طالبان کے قبضے میں چلا گیا، شہر کے گورنر ہائوس، پولیس ہیڈکوارٹرز اور جیل پر طالبان نے قبضہ کرلیا،سینکڑوں قیدی رہاکردئیے گئے ،موٹرسائیکلوں پر سوار طالبان ہرات کی سڑکوں پر گشت کرتے رہے ،تاریخی قلعے میں طالبان رات گئے داخل ہوئے ، ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان صوبائی گورنر، پولیس سربراہ اور اور انٹیلی جنس چیف کے ہمراہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے شہر سے نکل گئے ،اسماعیل خان سابق جنگجو لیڈر اور ہرات کے سابق گورنر ہیں، وہ حالیہ دنوں میں طالبان کے خلاف مزاحمت کے حوالے سے مشہور ہوئے تھے ، ہرات صوبے کے ضلع شیندند میں سٹریٹجک اہمیت کے حامل ایئرفیلڈ پر بھی طالبان قابض ہوگئے ، یہ افغانستان میں پائلٹس کی تربیت کا بڑا مرکز تھا۔ افغان طالبان نے صوبہ بادغیس کے دارالحکومت قلعہ نَو پر بھی قبضہ کر کے گورنر ہائوس، پولیس اور انٹیلی جنس مرکز سمیت تمام حکومتی مراکز کا کنٹرول سنبھال لیا،ادھر ہلمند کے صوبائی دارالحکومت پر بھی طالبان کا قبضہ ہوگیا، شہر کے پولیس ہیڈکوارٹرز پر کار بم حملے کے بعد اہلکار گورنر آفس کی جانب پسپا ہو ئے ، 40 اہلکاروں اور ان کے ایک کمانڈر نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ۔ طالبان نے قندھار شہر کو بھی مکمل فتح کرلیا اور سینکڑوں قیدیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کااعلان کیا ہے ، طالبان کا شہر میں استقبال کیا گیا،یوں طالبان نے مجموعی طور پر 14 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے ، اروزگان میں شدید لڑائی جاری ہے ،قندوز میں افغان اہلکاروں کی ہتھیار ڈالنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ،217 ویں پامیر کور قندوز ایئر پورٹ پر تعینات تھی ،ادھر قطر میں طالبان کی مذاکراتی ٹیم کو کابل حکومت نے جنگ بندی کے بدلے میں اقتدار میں شراکت داری کی پیشکش کر دی۔ حکومتی ٹیم کے رکن غلام فاروق نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ طالبان کو ایک پرامن حکومت کیلئے پیشکش کی گئی ہے ، تاہم انہوں نے پیشکش کی وضاحت نہیں کی،افغان طالبان قطر دفتر کے ترجمان ڈاکٹر محمد نعیم نے پیشکش سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے ،انہوں نے کہا اہم بات یہ ہے کہ ابھی جو جہاد ہم افغانستان میں کر رہے ہیں یہ کرسی کیلئے نہیں بلکہ اسلامی نظام اور آزادی حاصل کرنے کرنے کیلئے کر رہے ہیں اور یہ جاری رہے گا۔افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے بھی کہا میڈیا سے پتہ چلا ہے کہ اشرف غنی نے اقتدار کی دعوت دی ہے ، انہوں نے کہا افغان حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہے ، افغان نمائندے ایسے بات کرتے ہیں جیسے فیصلے سنا رہے ہوں۔ علاوہ ازیں امریکا نے اپنا سفارتی عملہ نکالنے کیلئے آئندہ 2 روز میں کابل ایئرپورٹ پر3 ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کر دیا، ترجمان دفتر خارجہ نے رپورٹروں کو بتایا کہ افغانستان کی نئی صورتحال کی روشنی میں ہم کابل میں سویلین عملہ مزید کم کر رہے ہیں، صدر بائیڈن کی اولین ترجیح بیرونی ملکوں میں کام کرنیوالے امریکیوں کا تحفظ اور سکیورٹی ہے ، امریکی سفارت خانہ موجودہ مقام پر کھلا اور اپنے ترجیحی امور نمٹاتا رہے گا، تاہم انہوں نے ان رپورٹس کی تردید نہیں کی کہ سفارت خانے کا بیشتر کام حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منتقل کیا جا سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ افغان مترجمین اور معاونین کو افغانستان سے نکالنے کیلئے امریکا سے روزانہ کی بنیاد پر پروازیں بھیجی جائیں گی۔وائٹ ہاؤس نے افغان قیادت سے کہا ہے کہ وہ اس بات کا تعین کرے کہ وہ بھرپور جنگ لڑنے کا سیاسی عزم رکھتے ہیں کہ نہیں۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے نیوز کانفرنس کے دوران رپورٹروں سے کہا کہ افغان سکیورٹی فورسز کے پاس ہتھیار، تعداد اور تربیت سمیت وہ سب کچھ ہے جوکہ بھرپور جنگ کیلئے ضروری ہے ۔ انہیں اس بات کا تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ لڑنے کیلئے ان کے پاس سیاسی عزم اور افغان رہنماؤں میں متحد ہونے کی صلاحیت ہے کہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان کی بگڑتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے ، کوئی مخصوص نتیجہ ناگزیر نہیں ۔ادھر ترجمان پینٹاگون جان کربی نے رپورٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانوں کے پاس حتمی شکست سے بچنے کا کیلئے اب بھی وقت ہے ، سقوط کابل سمیت کوئی بھی ممکنہ نتیجہ ناگزیر نہیں ۔دوسری جانب برطانیہ بھی افغانستان سے اپنے سفارتی عملے سمیت دیگر افراد کو نکالنے کیلئے فوری 600 فوجیوں کا دستہ بھیج دیا، یہ فوجی دستہ سفارتی عملے اور برطانوی فوجیوں کے علاوہ برطانوی پاسپورٹ رکھنے والے افراد اور 4 ہزار افغان معاونین کو نکالنے میں مدد کرے گا،برطانوی وزیر دفاع بین ویلس نے کہا کہ برطانوی سفارت خانے کابل کے نواح سے شہر کے محفوظ وسطی علاقے میں منتقل کیا جا رہا ہے ۔ ادھر بھارت نے کابل سے بھی سفارتی عملہ واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے ، اگلے 24 گھنٹے میں 5 ہزار سے زائد غیر ملکی کابل سے نکل جائینگے ۔علاوہ ازیں ترک صدر طیب اردوان نے طالبان رہنمائوں سے ملاقات کا عندیہ دیا ہے ، طیب اردوان نے کہا طالبان سے کچھ بات چیت ہوئی ہے ، ممکن ہے آنے والے دنوں میں ان کی قیادت کی میزبانی کروں ،ترک انتظامیہ کے مطابق ترکی کابل ایئر پورٹ کا کنٹرول سنبھالنے اور اس کا تحفظ کرنے کا تاحال خواہاں ہے تاہم طالبان نے تنبیہ کی ہے کہ ترکی افغانستان میں اپنے فوجی نہ رکھے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-13/1867064
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-08-13&edition=KCH&id=5730027_97592540
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-08-13&edition=KCH&id=5730253_97537541
بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی کا ایک اور دلخراش واقعہ سامنے آگیا، مسلمان رکشہ ڈرائیور پر تشدد اور جے شری رام کے نعرے لگوانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے اپنے ہی محلے کے مسلمان رکشے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سڑکوں پر گھسیٹا اور زبردستی ’جے شری رام‘ کے نعرے لگوائے۔ سوشل میڈیا پر موجود اس واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انتہا پسند ہندو اسے ہندو دھرم کے نعرے لگانے پرمجبور کر رہے ہیں، جب کہ اس کی معصوم بیٹی باپ کے ساتھ لپٹی رو رہی ہے۔
مذکورہ رکشہ ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنا رکشہ چلا رہا تھا کہ ’ ہندو نوجوانوں پر مشتمل ہجوم نے اس کے ساتھ مار پیٹ اور بد تمیزی کی اور خاندان سمیت قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ تاہم کافی دیر بعد پولیس نے مداخلت کرکے مجھے ان لوگوں سے بچایا۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقہ انتہا پسند ہندؤں کے دفتر بجرنگ دل کے قریب پیش آیا، جہاں اسی دن ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں اس علاقے میں رہنے والے لوگوں نے مسلمانوں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ زبردستی ہندو لڑکیوں کا مذہب تبدیل کر رہے ہیں، اس میٹنگ کے فوراً بعد یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ تاہم پولیس نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق بجرنگ دل سے تھا۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق مذکورہ رکشہ ڈرائیور اسی علاقے کا رہائشی ہے اور اس کا اپنے پڑوس میں رہنے والے ہندو خاندان کے ساتھ قانونی تنازع چل رہا تھا۔ پولیس نے زخمی کی مدعیت میں اس علاقے کے رہائشی، اس کے بیٹے اور دیگر 10 افراد کے خلااف مقدمہ درج کرلیا ہے
https://www.express.pk/story/2212411/10/
طالبان نے افغانستان کے تین اہم شہروں غزنی اور ہرات اور قندھار پر بھی قبضہ کرلیا جس کے باعث دارلحکومت کابل کافی حد تک ملک کے دیگر حصوں سے کٹ گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد سے افغان فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان ہلاکت خیز لڑائی کا سلسلہ جاری ہے اور افغانستان کے 34 میں سے 12 صوبائی دارالحکومت طالبان کے قبضے میں آچکے ہیں۔ جب کہ اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل شہروں غزنی اور ہرات پر قبضے کے بعد دارالحکومت کابل کے محاصرے میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کا رابطہ ملک کے دیگر حصوں سے کٹ گیا ہے۔
افغان حکام کے مطابق طالبان نے آج شام افغانستان کے تیسرے بڑے اور اہم شہر ہرات کے گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹر پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے جب کہ شمال مغربی صوبے بادغیس کے دارالحکومت قلعہ نوائے پر بھی طالبان قابض ہوچکے ہیں۔
طالبان کے ترجمان اپنی ٹویٹ میں غزنی گورنر ہاؤس، پولیس ہیڈ کوارٹر اور جیل پر کنٹرول کی خبر جاری کرچکے ہیں۔ اسی طرح غزنی صوبائی کونسل کے سربراہ ناصر احمد فقیری کے مطابق شدید طویل لڑائی کے بعد جنگجو کابل کی جانب جانے والے اہم شہر غزنی پر قابض ہوچکے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2212557/10/
امریکا نے کابل میں موجود اپنے سفارت کاروں اور عملے کو بحفاظت نکالنے کے لیے فوجی دستے افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو بتایا کہ امریکی سفارت کاروں اور سفارتی عملے کو بحفاظت نکالنے کے لیے تقریباً 3 ہزار فوجی افغانستان بھیجے جائیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ نیڈ پرائس نے وائٹ ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں فوجی بھیجنے کا مقصد اپنے سفارتی عملے کی حفاظت کو یقینی بنانا اور ان کی بحفاظت واپس کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی افواج وہاں ری لوکیشن آپریشن میں مدد فراہم کریں گے لیکن جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ حامد کرزئی انٹر نیشنل ایئر پورٹ کھلا رہے گا اور اس ہوائی اڈے سے کمرشل پروازوں لینڈنگ اور ٹیک آف جاری رہے گی۔
https://www.express.pk/story/2212561/10/
پولیس نے جشن آزادی کی مناسبت سے لگائے گئے اسٹالز پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے کالعدم تنظیم کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق یوم آزادی کے موقع پر کراچی میں دہشت گردی کی کارروائی ناکام بنادی گئی ہے، اور ملیر سے سندھ ریوولوشن آرمی کے دو دہشت گرد گرفتار کرلئے گئے ہیں، جن کے قبضے سے دو دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ پکڑے گئے دہشت گرد جشن آزادی کی مناسبت سے لگائے گئے اسٹالز پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے، دونوں بیرون ملک اور جیلوں میں قید دہشت گردوں کے لیے پیغام رسانی بھی کرتے تھے، اور انہوں نے کالعدم تنظیم کے لیے فنڈنگ کا بھی اعتراف کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 12 اگست کو گلشن حدید فیز ون مدنی مارکیٹ کے قریب جشن آزادی کے ایک اسٹال کے قریب نامعلوم بائیک سوار ملزمان کریکر بم پھینک کر فرار ہوگئے تھے، کریکر دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اور ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ ایس آر اے گزشتہ برس بھی آزادی اسٹال پر حملے میں ملوث رہی ہے۔
https://www.express.pk/story/2212770/1/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108566780&Issue=NP_PEW&Date=20210813
بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں شہید ہوگئے جب کہ قتل ناحق پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں متعدد نوجوان زخمی ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے جنت نظیر وادی کے ضلع کلگام میں سرچ آپریشن کے دوران ایک عمارت کو تباہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر علاقہ مکین اور اہل خانہ سڑکوں پر نکل آئے اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے جدوجہد آزادی کشمیر کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔
بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مظاہرین پر پیلٹ گن سے فائرنگ کی جس سے متعدد نوجوان زخمی ہوگئے۔ آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔
قبل ازیں اسی علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں بھارتی فوج کے دو اہلکار زخمی ہوگئے تھے جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 7 سے تجاوز کرگئی ہے۔
https://www.express.pk/story/2212778/10/
مصر میں ایک بم دھماکے میں 8 فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کے جزیرہ نمائے سینائی میں سڑک کنارے نصب اس وقت دھماکے سے پھٹ گیا جب وہاں سے فوجی قافلہ گزر رہا تھا۔دھماکا اتنا زور دار تھا کہ آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
ریسکیو ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بم دھماکے میں 8 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ فوجی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ زخمیوں کو قریبی ملٹری اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، 2 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ اس علاقے میں داعش سمیت حزب التحریر اور دیگر شدت پسند جماعتیں حکومتی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں۔ حالیہ چند ماہ سے سیاحوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2212868/10/
برطانیہ کے سیکرٹری دفاع بین والیس نے افغانستان سے فوجی انخلا کے امریکی فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے افغان سرزمین شدت پسندوں کے ہاتھوں میں چلی گئی ہے۔
اسکائی نیوز ٹیلی وژن کو انٹرویو میں برطانوی سیکرٹری دفاع بین والیس نے کہا کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کی واپسی سے افغانستان میں خلا پیدا ہوگیا ہے جسے اب شدت پسند پُر کر رہے ہیں۔ امریکا نے افغانستان میں ایک بڑا مسئلہ کھڑا کردیا ہے جس سے خطے کے امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سیکرٹری دفاع بین والیس نے امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ طالبان کے دوبارہ سرگرم ہونے سے افغان سرزمین شدت پسندوں کی افزائش گاہ بن جائے گی۔
برطانوی سیکرٹری دفاع نے امریکا کو یاد دہانی کرائی کہ طالبان نے ہی نائن الیون سے قبل داعش کو محفوظ پناہ دے رکھی تھی اور اب طالبان کے افغانستان میں مضبوط ہونے سے وہاں القاعدہ فائدہ اُٹھا سکتی ہے اور دوبارہ منظم ہوکر عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
قبل ازیں سیکریٹری دفاع بین والیس نے 600 برطانوی فوجی اہلکاروں کو افغانستان بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فوجی دستہ افغانستان میں موجود برطانوی شہریوں کو ملک سے نکالنے میں مدد کریں گے جہاں شدت پسندوں نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے افغانستان کے اکثریتی علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے جس پر امریکا نے بھی اپنے سفارت کاروں اور شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے 3 ہزار فوجیوں پر مشتمل دستہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2212856/10/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108568430&Issue=NP_PEW&Date=20210813
بیلاروس امریکہ سفارتی کشیدگی
برکینا فاسو بدامنی 5 رضاکار ہلاک
عراق ، دھماکے میں 6اہلکار ہلاک
کشمیری بھارتی مظالم کے آگے نہیں جھکیں گے ، حریت کانفرنس
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108566763&Issue=NP_PEW&Date=20210813
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/08/13082021/p1-lhr001.jpg
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/08/13082021/P3-Lhr-003.jpg
برطانیہ کا اپنے سینکڑوں فوجی واپس افغانستان بھیجنے کا اعلان
Aug 13, 2021 | 19:14:PM
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ نے کابل پر طالبان کے قبضے کا غالب امکان پیدا ہونے پر اپنے سفارتخانے کے عملے اور شہریوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے 600فوجی واپس افغانستان بھیجنے کا اعلان کر دیا۔ دی سن کے مطابق اس وقت کابل میں سفارت خانے کا عملہ اور چارہزار سے زائد برطانوی کنٹریکٹرز اور دیگر سٹاف موجود ہے۔کابل پہنچنے والے چھ سو فوجی باقی تمام برطانوی شہریوں کو فضائی راستے سے نکال کر واپس برطانیہ پہنچا دیں گے۔
صرف برطانوی سفیر سر لوری برسٹو اور ان کا کلیدی سٹاف کابل میں مقیم رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق سفارتی عملے کو برطانوی سفارتخانے کی پرانی بلڈنگ چھوڑ نے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ یہ 30سال قبل لڑی جانے والی تباہ کن سول جنگ کے بعد برطانیہ کی طرف سے اٹھایا جانے والا سب سے کڑا قدم ہے۔ برطانوی حکام کو خدشہ لاحق ہے کہ مشتعل افغانی پرانے برطانوی کمپاﺅنڈ پر حملہ آور ہوں گے اور لوٹ مار کریں گے۔ افغان شہری مغربی ممالک کی طرف سے فوجیں واپس نکالنے پر شدید غصے میں ہیں اور ان میں یہ احساس شدت کے ساتھ پایا جا رہا ہے کہ مغربی ممالک نے انہیں تنہاءچھوڑ کر ان کے ساتھ بے وفائی کی ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ مغربی ممالک کی تنصیبات اور سفارتی عمارتوں پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کی طرف سے بھی اپنے شہریوں اور عملے کو کابل سے نکالنے کے لیے دوبارہ 3ہزار فوجی کابل بھیجنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327849?fbclid=IwAR39ob2YVHz6T3oFOhvh3ep_Ep3gYYoR2IlImphDDoUn-O5rdbFdy41eWLE
پاک افغان سرحد کے بارے میں امریکہ نے ایسا دعویٰ کردیا کہ پاکستانیوں کی پریشانی کی حد نہ رہے
Aug 12, 2021 | 19:49:PM
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین پاک افغان بارڈر پر موجود دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے متعلق مذاکرات جاری ہیں۔ ڈیلی ڈان کے مطابق پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان ایف کربی نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر موجود دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں عد م استحکام کا سبب بن رہے ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ان محفوظ ٹھکانوں کا ختم ہونا کس قدر ضروری ہے تاکہ طالبان یا دیگر دہشت گرد گروہ ان ٹھکانوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ہمارے درمیان اختلاف پیدا نہ کر سکیں۔
جان ایف کیربے کا کہنا تھا کہ ”ہمیں یہ ادراک بھی ہے کہ پاکستان اور پاکستانی عوام دہشت گردانہ سرگرمیوں کا شکار رہے ہیں جو کہ انہی خفیہ ٹھکانوں کے ذریعے ہی کی جاتی رہیں۔اس حوالے سے ہم پاکستان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔“ افغانستان میں پاکستان اور بھارت کے کردار کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ”ہم افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک سے کہیں گے کہ وہ ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے افغانستان کی صورتحال بگڑے، جو کہ پہلے ہی بہت خطرناک ہو چکی ہے۔تمام ہمسایہ ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنا دباﺅ بروئے کار لائیں اور فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنے اور کسی پرامن سیاسی حل کی تلاش پر مجبور کریں۔“
https://dailypakistan.com.pk/12-Aug-2021/1327511?fbclid=IwAR21bl2Lgmt1RV2FKOBEJZebtm6zU3LARmYLIJKiIN_nqRFD9sumqzpxoIc
طالبان کی پیش قدمی، اشرف غنی کے انتہائی قریبی ساتھی ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے
Aug 12, 2021 | 19:55:PM
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان کی پیش قدمی کے ہنگام افغان فوجیوں کے سرنڈر کرنے اور بارڈر عبور کرکے دیگر ممالک میں داخل ہونے کی خبریں تو آ رہی تھیں۔ اب ملک کے وزیرخزانہ کے ملک سے فرار ہونے کی خبر بھی آ گئی ہے۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق افغانستان کے قائم مقام وزیرخزانہ خالد پائندہ نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے ترجمان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ خالد پائندہ نے افغان سرزمین پر طالبان کے قبضے میں تیزی کے باعث دیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ”خالد پائندہ کے ملک چھوڑنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ان کی اہلیہ بہت بیمار ہیں اور انہیں علاج کے لیے بیرون ملک لے کر جانا ناگزیر تھا۔“
واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی قبل ازیں آرمی چیف آف سٹاف ولی محمد احمد زئی کو بھی عہدے سے برطرف کر چکے ہیں۔ ان کی جگہ جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو افغان فوج کا نیا چیف مقرر کیا گیا ہے۔ یورپی یونین کے مطابق امریکی و نیٹو افواج کے انخلاءکے بعد طالبان ملک کے 65فیصد حصے پر قابض ہو چکے ہیں اور امریکی حکام کی طرف سے کہا جا چکا ہے کہ ممکنہ طور پر آئندہ ایک ماہ کے دوران طالبان پورے افغانستان پر قابض ہو سکتے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Aug-2021/1327515?fbclid=IwAR3-idCbnQd86383T7TZjNnAc9GahIDUuCvxurog8OhU-oeLvDYwPwi9Cf0
مندر حملہ ، سپریم کورٹ کا ہندو بچے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم
Aug 13, 2021 | 10:50:AM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آ ن لائن ) سپریم کورٹ نے رحیم یار خان میں مندر پر ہونے والے حملے میں ملوث ملزمان کا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ہندو بچے کو تھانے میں بند کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق اسلام آباد سپریم کورٹ میں مندر حملہ ازخود نوٹس پر سماعت ہوئی۔ سما عت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ متعلقہ ایس ایچ او کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا؟ جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ ایس ایچ او کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ صرف محکمانہ کارروائی کافی نہیں ایس ایچ او کو گرفتار ہونا چاہیے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مندر پر حملہ کرنے والے 95 افراد کو گرفتار کیا ہے اور ان کی چہرہ شناسی کیلئے نادرا سے معاونت لی جارہی ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ فوٹیج میں سب کے چہرے واضح تھے جو پہچانے جاسکتے ہیں،آپ نے نادرا کو خط لکھ دیا ہوگا اور اس کی مرضی ہے دوسال بعد جواب دے،پولیس کا کام خط لکھنا نہیں ،خط بابو لکھتے ہیں، پولیس نے کارروائی کرنا ہوتی ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پنجاب حکومت کیساتھ مل کر بھونگ میں ڈاکووں کیخلاف کاروائی کریں اورمقامی شخص کی جانب سے پولیس تھانے کیلئے زمین دینے کی پیشکش پر غور کیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پرکمشنر بہاولپوراور ڈپٹی کمشنررحیم یارخان کو طلب کرتے ہوئے گرفتار ملزمان کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دے دیا۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327780?fbclid=IwAR2pFbJeAihOaFvQXOKdGo5UYBJ507rtbEIQHzzgIWSUvBHw9lzP-1aCEJQ
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/08/13082021/P3-Lhr-014.jpg
پاکستان مخالف افغان نائب صدر امراللہ صالح رات کی تاریکی میں کہاں فرار ہوگئے؟ بڑا دعویٰ
Aug 13, 2021 | 20:14:PM

سورس: Twitter
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح مبینہ طور پر افغانستان سے فرار ہوگئے۔
نجی ٹی وی پبلک نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ امراللہ صالح کابل سے رات کی تاریکی میں فرار ہوئے ہیں۔ ان کے بارے میں یہ اطلاعات آ رہی ہیں کہ وہ تاجکستان چلے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امراللہ صالح بھارت میں پناہ کے خواہش مند ہیں۔
امراللہ صالح کے مبینہ فرار کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ افغان نوجوانوں کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے جس میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت کے مزے لینے والے سیاستدانوں کو مشکل وقت میں عوام کو بے سہارا چھوڑ کر فرار ہونے سے روکا جائے۔ واضح رہے کہ ان سے قبل افغانستان کے وزیر خزانہ بھی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔امراللہ صالح کے بارے میں بعض غیر مصدقہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ وہ گزشتہ کئی روز سے نامعلوم مقام پر چھپے ہوئے تھے اور گزشتہ رات ہیلی کاپٹر کے ذریعے تاجکستان فرار ہوئے ہیں۔
افغان نائب صدر نے کچھ گھنٹے پہلے ایک ٹویٹ بھی کیا ہے جس میں انہوں نے اشرف غنی کی زیر صدارت قومی سلامتی سے متعلق ہونے والے اجلاس کی خبر دی اور کہا کہ طالبان دہشتگردوں کا آخری وقت تک مقابلہ کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے اپنے فرار سے متعلق چلنے والی خبروں پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔
خیال رہے کہ امراللہ صالح سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دنوں یہ الزام عائد کیا تھا کہ پاک فضائیہ طالبان کی امداد کر رہی ہے اور اس نے افغان فضائیہ کو طالبان کے خلاف کارروائی کی صورت میں جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
افغانستان سے مبینہ فرار کے بعد امراللہ صالح کی ٹوئٹر پر دی گئی بائیو کا بھی مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنی بائیو میں لکھ رکھا ہے کہ " سپائیز نیور کوئٹ" یعنی جاسوس کبھی ہمت نہیں ہارتے۔ سوشل میڈیا صارفین ان کے اس جملے "سپائیز نیور کوئٹ" کا خوب مذاق اڑا رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327866?fbclid=IwAR3C-PqSkBmptyzVtlgfngPCt_ecwW7FbeXVSJQjaXvCbfAar87L5swZR5o
روس نے اپنا ہی سائنسدان گرفتار کرلیا،وجہ بھی سامنے آگئی
Aug 13, 2021 | 19:12:PM

ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس میں نیٹو کے لیے جاسوسی کرنے اور ہائپرسانک میزائلوں کے متعلق راز چوری کرکے نیٹو کو فراہم کرنے کے الزام میں ایک اور سائنسدان کو حراست میں لے لیا گیا۔ دی سن کے مطابق یہ یونیورسٹی سائنسدان 73سالہ الیگزینڈر کرانوف ہیں، جو سائٹیفک ریسرچ انٹرپرائز آف ہائپر سانک سسٹمز کے چیف ڈیزائنر ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ تفتیش مکمل ہونے تک لگ بھگ 2ماہ تک زیرحراست رہیں گے۔
رپورٹ کے مطابق فیڈرل سکیورٹی سروسز (ایف ایس بی)کی طرف سے الیگزینڈر کرانوف پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ہائپرسانک میزائلوں سے متعلق انتہائی خفیہ ڈیٹا مغربی انٹیلی جنس ذرائع کو دیا۔ کہا جا رہا ہے کہ الیگزینڈر کرانوف روس کے ہائپرسانک ہتھیاروں کے پراجیکٹ میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں چنانچہ ان کی طرف سے کسی بھی طرح کی جاسوسی کیے جانے کا معاملہ ہلکا نہیں لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ روسی حکومت حالیہ سالوں میں ریاست کے غداروں کے خلاف ایک آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے جس میں اب تک کئی معلم، فوجی عہدیدار، سابق انٹیلی جنس آفیسرز اور صحافی وغیرہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ رواں سال اپریل میں ہی 69سالہ سائنسدان پروفیسر ویلرے گولوبکین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
وہ ماسکو انسٹیٹیوٹ آف فزکس اینڈ ٹیکنالوجی میں لیکچررہیں۔ان پر بھی نیٹو کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور تاحال ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری نہیں ہو سکی۔ ان پر لگائے گئے الزامات ثابت ہونے پر انہیں 20سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327846?fbclid=IwAR39ob2YVHz6T3oFOhvh3ep_Ep3gYYoR2IlImphDDoUn-O5rdbFdy41eWLE
برطانوی شہریوں نے طالبان کیساتھ مل کر افغانستان میں لڑائی شروع کردی، نیا انکشاف منظرعام پر
Aug 13, 2021 | 19:13:PM
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) شام و عراق میں شدت پسند تنظیم داعش قائم ہوئی تو برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک سے بڑی تعداد میں لڑکے لڑکیاں فرار ہو کر شام پہنچے، جہاں لڑکوں نے شدت پسند تنظیم کے ساتھ مل کر لڑائی کی اور لڑکیاں جہادی دلہنیں بنیں۔ اب ایسی ہی ہولناک انکشاف افغانستان کے متعلق بھی منظرعام پر آ گیا ہے۔
دی سن کے مطابق طالبان اب تک 12صوبائی دارالحکومتوں پر قابض ہو چکے ہیں اور ہر شہر پر قبضے کے بعد وہ اس شہر میں بنائی گئی اپنی ویڈیوز انٹرنیٹ پر پوسٹ کرتے ہیں۔ انہی میں دو ایسے طالبان کی ویڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے جو آپس میں برطانوی لہجے میں انگریزی بول رہے ہوتے ہیں۔
سینئر انٹیلی جنس ذرائع نے دی سن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”اس ویڈیو کے علاوہ بھی کئی ایسی اطلاعات موصول ہو چکی ہے کہ برطانوی جہادی خود کو افغانستان سمگل کرکے طالبان کے ساتھ شامل ہو چکے ہیں اور ملک پر قبضے کے لیے ان کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں۔ ویڈیو میں موجود ان دونوں طالبان کی عمریں 30سال سے کم ہیں۔ ان میں سے ایک لندن کے رہائشیوں کے لہجے میں انگریزی بول رہا ہوتا ہے جبکہ دوسرا برطانیہ کی بازاری انگریزی بول رہا ہوتا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327848?fbclid=IwAR2vrEptOA53IPotWD76fpAzxv5CzH-pVdjTO56EI-QKRPv58W0Kar8YXPI
ہلمند پر قبضے کے بعد طالبان نے اشرف غنی کی حامی فوج اور سول انتظامیہ کے عہدیداروں کے ساتھ کیا سلوک کیا ؟ حیران کن خبر آگئی
Aug 13, 2021 | 17:46:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن ) جمعہ کے روز تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے طالبان نے جنوبی افغانستان کے صوبے ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ پر قبضہ کر لیا ہے۔افغانستان سے آنے والی اطلاعات میں بتایا جا رہا ہے کہ طالبان نے وسطی افغانستان کے صوبے غور پر بھی کسی مزاحمت یا لڑائی کے بغیر قبضہ کر لیا ہے۔
لشکر گاہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر کا کنڑول سنبھالنے کے بعد طالبان نے وہاں متعین افغان فوجیوں، سیاسی عمائدین اور کابل حکومت کو جوابدہ انتظامیہ کے عہدیداروں کو حفاظت کے ساتھ علاقے سے نکلنے کی اجازت دے دی۔ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ طالبان نے لشکر گاہ کو خالی کروانے کا فیصلہ کیا۔ پھر وہاں 48 گھنٹے کے لیے فائر بندی کا اعلان کر دیا گیا تاکہ اشرف غنی کی حامی فوج اور سول انتظامیہ کے عہدیدار کو شہر سے باہر جانے کا محفوظ راستہ دیا جا سکے۔
افغانستان کے وسطی علاقے غور کے گورنر زلمے کریمی نے ”اے ایف پی“ کو بتایا کہ طالبان جنگجووں نے جمعہ کی صبح کسی مزاحمت کے بغیر غور صوبے کے صدر مقام چغچر کا کنٹرول حاصل کر لیا۔ادھر طالبان نے افغانستان کے دوسرے اہم ترین شہر قندھار کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا۔تفصیلات کے مطابق غزنی اور ہرات مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں جا چکے ہیں جس کے بعد طالبان کے زیر قبضہ صوبوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔افغانستان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق طالبان کی دارالحکومت کی جانب پیش قدمی تیزی سے جاری ہے اور طالبان کابل سے صرف 130 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں۔طالبان اب شمالی افغانستان کے بیشتر حصے اور ملک کے تقریبا ایک تہائی علاقائی دارالحکومتوں پر قابض ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327834?fbclid=IwAR0hhpw10iioRW4kQTlsjCUiwzQHGeMWPNnsHIXOJi4ykRtqVMZF_ETpdo0
اگر طالبان نے طاقت سے اقتدار حاصل کیا تو افغانستان کی امداد بند کر دیں گے ، جرمنی نے واضح کردیا
Aug 13, 2021 | 14:27:PM
برلن ( ڈیلی پاکستان آن لائن )جرمنی نے طالبان کو طاقت کے ذریعے اقتدار حاصل کرنے پر افغانستان کو دی جانے والی امداد بند کرنے کی دھمکی دے دی، جرمنی کی جانب سے افغانستان کیلئے سالانہ 504 ملین ڈالرز کی امداد دی جاتی ہے ۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق جرمن وزیر خارجہ کے مطابق اگر طالبان بزور طاقت اقتدار حاصل کرتے ہیں تو جرمنی امداد بند کر دے گا اور طالبان اس حقیقت سے واقف ہیں کہ اگر عالمی امداد بند کر دی جائے تو افغانستان اپنا وجود برقرار رنہیں رکھ سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر طالبان مکمل کنٹرول حاصل کر لیتے ہیں اور شریعہ قوانین متعارف کراتے ہوئے خلافت قائم کرتے ہیں تو ہم ایک سینٹ ( ایک یورو کا 100واں حصہ ) بھی مزید نہیں بھیجیں گے ۔واضح رہے کہ جرمنی افغانستان کو امداد بھیجنے والے بڑے ممالک کی فہرست میں شامل ہے ۔
مئی کے مہینے سے غیر ملکی فوجوں کے افغانستان سے انخلاءکے بعد طالبان کی پیش قدمی جاری ہے ۔ طالبان کی جانب سے 12صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کا دعویٰ کیا گیا ہے ، ان میں افغانستان کا دوسرا بڑا شہر قندھار بھی شامل ہے ۔
طالبان کی جانب سے ملک کے 85فیصد حصے پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327818?fbclid=IwAR3VoAQoEBwtdoGKgS1_6mx4hpow53xERTG_q3D4FwVlYIbq-ElmbTL5Xh8
ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے خلاف ہیں لیکن دوسرا کوئی حل بھی تو نہیں ، اسرائیلی وزیر خارجہ
Aug 13, 2021 | 10:43:AM
تل ابیب ( ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرئیل کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے حق میں نہیں لیکن اس کے سوا دوسرا کوئی راستہ بھی تو نہیں ۔
العربیہ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لبید نے مراکش کے دورے کے دوران کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ غلط ہے ، لیکن ہمارے پاس کوئی دوسرا مستبادل منصوبہ نہیں ،عالمی سطح پر یہ گمان کیا جا رہا ہے کہ ویانا مذاکرات کے ذریعے ایران کے ساتھ معاہدہ طے پا جائے گا، ہم امریکہ اور دیگر ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ ایرنا کو جوہری پروگراموں کی ترقی سے روکنے کے طریقے تلاش کر سکیں ۔
انہوں نے اسرائیل اور مراکش کے سفارتی تعلقات سے متعلق کہا کہ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کا ارادہ ہے ، چند ماہ میں دونوں اطراف سے سفارتخانے کھولے جانے کا ارادہ ہے ۔
واضح رہے کہ ایران نے کئی سال کے کشیدہ تعلقات کے بعد سال 2015 میں امریکہ ، برطانیہ ، فرانس ، روس جرمنی اور چین کےس اتھ ایٹمی معاہدہ کیا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327779?fbclid=IwAR3Jxr9fzJ6ajrEImPTV1ObtAkt5p5w8e_KZXqyXXNuxH5JGJStKd0c3vK4
بھارت میں شرپسند ہندوؤں نے مسلمان شخص کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا ، معصوم بیٹی بچانے کیلئے رو رو کر منتیں کرتی رہی
Aug 13, 2021 | 12:05:PM
نئی دہلی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلوانے والے بھارت میں انسانیت کی تذلیل کے واقعات تسلسل سے سامنے آرہے ہیں ، ایک اور واقعے میں مسلمان شخص کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اس دوران معصوم بیٹی اپنے باپ کو وحشیوں سے بچانے کیلئے منتیں کرتی رہی ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی ریاست اتر پردیش میں ایک مسلمان رکشہ ڈرائیور کو ہندوو¿ں نے تشدد کا نشانہ بنایا ، پھر سڑکوں پر گھسیٹا جبکہ اسے جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونےو الی ویڈیو میں معصوم بچی اپنے باپ کو بچانے کیلئے ان افراد کی منتیں کرتی رہی ۔ کافی دیر کے بعد پولیس نے آکر رکشہ ڈرائیور کی جان چھڑائی ۔
ادھر پولیس کے مطابق اس علاقے کے رہنے والے ہندوں کی ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں مسلمانوں پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ ہندو لڑکیوں کا زبردستی مذہب تبدیل کر رہے ہیں اس میٹنگ کے فوری بعد یہ واقعہ پیش آیا ۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بجرنگ دل کے کارکن سمیت تین افراد کو گرفتار کیا جس پر بجرنگ دل کے کارکنوں نے ڈی ایس پی آفس پر رات گئے تک دھرنا دیا جس کے بعد پولیس سے مذاکرات کے بعد دھرنا منتشر کر دیا گیا۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Aug-2021/1327796?fbclid=IwAR3YPM0QSl9AB5xUECkNGtbzOo-iKqN2jDalgwhVdmkOTvbCyXgtm0fGM_A
داسو حملے کی کڑیاں را اور این ڈی ایس سے مل رہی ہیں: وزیر خارجہ
Published On 12 August,2021 05:45 pm
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ داسو حملے کی کڑیاں انڈیا اور افغانستان کی خفیہ تنظیموں را اور این ڈی ایس سے مل رہی ہیں۔
اسلام آباد میں ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ داسو واقعہ میں سمگل شدہ گاڑی استعمال کی گئی۔ تحقیقات میں پتا چلا کہ ان کا ٹارگٹ داسو نہیں بلکہ دیامر بھاشا ڈیم تھا۔ یامر بھاشا ڈیم کو نشانہ بنانے میں کامیابی نہ ہونے پر داسو کو نشانہ بنایا گیا۔ داسو واقعہ میں افغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا گیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ داسو واقعہ کے بعد چین اور پاکستان نے نئےعزم کا اظہار کیا کہ ہم نے مل کر بزدلانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ داسو واقعہ کی تحقیقات سے چین مطمئن ہے۔ ایسے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ پاکستان کے چین سے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ فائنڈنگ ہے، وہ میڈیا کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ نتائج تک پہنچنے کے لیے 36 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو چیک کیا گیا۔ جہاں واقعہ رونما ہوا، موقع سے ایک انگوٹھا، ایک انگلی اور باڈی پارٹس ملے۔ خیال ہے یہ خود کش بمبار کا انگوٹھا اور انگلی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام پراجیکٹس کی سیکیورٹی کو مزید بہتر کریں گے۔ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے پراجیکٹس جاری رہیں گے، انھیں بروقت مکمل کیا جائے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614688_1
امریکا نےفیصلہ کرلیا، بھارت اس کا سٹریٹجک پارٹنرہے:وزیراعظم عمران خان
Published On 12 August,2021 09:54 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظ٘م عمران خان نے امریکا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے فیصلہ کر لیا کہ بھارت اس کا سٹریٹجک پارٹنر ہے، اس لئے پاکستان سے مختلف سلوک کیا جا رہا ہے۔ واشنگٹن سمجھتا ہے پاکستان صرف بیس سال کا گند صاف کرنے کیلئے ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ افغان طالبان صدر اشرف غنی کے ہوتے مذاکرات پر راضی نہیں ہیں، موجودہ حالات میں افغانستان کا سیاسی تصفیہ مشکل نظر آتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن پاکستان پر طالبان سے ڈیل کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے، موجودہ حالات میں افغانستان کا سیاسی تصفیہ مشکل نظر آتا ہے، یہ اس لیے مشکل لگ رہا ہے کیونکہ کئی ماہ پہلے جب طالبان کی سینئر لیڈرشپ کسی تصفیے پر پہنچنے کے لیے پاکستان کے دورے پر آئے تھے، اس وقت ان کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ معاملے کا کوئی سیاسی حل تلاش کیا جائے، جس پر طالبان نے کہا کہ جب تک صدر اشرف غنی یہاں موجود ہیں، وہ افغان حکومت سے بات چیت نہیں کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو انارکی کی طرف سے جانے سے روکنے کے لیے صرف سیاسی حل ہی ہے، افغان حکومت اپنی شکست کا ذمہ دار امریکا اور حتی کہ پاکستان کو سمجھتی ہے اور وہ کسی نا کسی طرح امریکیوں کو دراصل دوبارہ مداخلت پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کو طالبان پر اثرو رسوخ کیلئے کہتا رہا ہے، امریکا کی کوشش رہی ہے کہ طالبان اور افغان حکومت کسی معاہدے پر پہنچ جائیں، پاکستان افغانستان میں کسی مخصوص گروپ کی حمایت نہیں کر رہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ واضح کر دیا ہے کہ پاکستان فوجی اڈوں کی اجازت نہیں دے گا، ہم نہیں چاہتے افغانستان سے پناہ گزین دوبارہ پاکستان آئیں، افغان شہریوں کو کٹھ پتلی نہیں بنایا جاسکتا، مجھے اینٹی امریکا اور طالبان خان کہا گیا، چین سپر پاور کے طور پر ابھر رہا ہے، پاکستان کیلئے چین کی بہت اہمیت ہے، اس وقت پاکستان کو سب سے زیادہ احساس اپنی معیشت کا ہے، چین نے ہماری بہت مدد کی، چین افغانستان کا ہمسایہ ہے، چین کا افغانستان کی تعمیر نو میں اہم کردار ہوگا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614609_1
افغانستان کے تنازعہ میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں ہے، آرمی چیف
Published On 12 August,2021 04:20 pm
راولپنڈی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے۔ افغانستان کے تنازعہ میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں ہے۔
تفصیل کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں تعینات جرمنی، اٹلی اور ہالینڈ کے سفیروں نے ملاقات کی، فرانس کے قائم مقام سفیر بھی اس میں ملاقات شریک تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکورٹی پر تفصیلی بات چیت کی گی جبکہ افغانستان کی صورتحال اور یورپی یونین سے باہمی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ صرف افغانستان میں امن استحکام لانے کا مقصد حاصل کیا جائے۔ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ ہم مختلف شعبوں میں باہمی مفاد کے تحت یورپی یونین سے تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
آرمی چیف سے ملنے والے سفیروں نے خطے میں امن واستحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔ غیر ملکی سفیروں نے ہر سطح پر پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے کا اعادہ کیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614673_1
پاکستان کا غزنوی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ،آئی ایس پی آر
Published On 12 August,2021 02:07 pm
لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان نے غزنوی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جس نے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، یہ جدید میزائل ایٹمی پے لوڈ لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق غزنوی میزائل زمین سے زمین تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے، میزائل تجربے کا مقصد آرمی اسٹریٹجک کمانڈ فورس کی آپریشنل تیاریوں کو یقینی بنانا تھا، تجربہ کے دوران میزائل کے تکنیکی پیرا میٹرز کو جانچا گیا۔
تجربے کا مشاہدہ کمانڈر آرمی اسٹریٹجک فورسز کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد علی، اسٹریٹجک پلانز ڈویژن کے سینئر افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز نے کیا۔ وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے تجربے کی کامیابی پر سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔
انڈیا کے مہنگے ترین سیٹلائٹ کی لانچنگ ناکام، مودی حکومت چکرا گئی
Published On 12 August,2021 04:50 pm
نئی دہلی: (ویب ڈیسک) انڈیا کے مہنگے ترین سیٹیلائٹ کی لانچنگ ناکام ہو گئی ہے۔ انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے تصدیق کی ہے کہ GSLV Mk 2 کا لانچ ' تکنیکی خرابی' کی وجہ سے ناکام رہا۔
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017ء کے بعد بھارت کو اس ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سیٹیلائٹ کو صبح سری ہیکوٹہ ستیش دھون سپیس سٹیشن سے روانہ کیا گیا لیکن مقررہ وقت پر انجن میں خرابی کی وجہ سے مدار میں نصب نہیں ہو سکا۔
ٹیکنیکل مشکلات کی وجہ سے مشن کنٹرول سینٹر نے ڈیٹا اور سگنل وصول کرنا بند کر دیا تھا، اس کے بعد اسرو کے چیئرمین کے سیون نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کا مشن کامیاب نہیں ہوسکا۔
خیال رہے کہ اس سیٹیلائٹ کی بھارت بھر میں دھوم مچی ہوئی تھی، اس کی لانچنگ کے حوالے سے بلند وبانگ دعوے کئے جو آج منہ کے بل آ گرے۔ انڈین سائنسدان اسے آسمانی آنکھ قرار دے رہے تھے۔
خٰیال رہے کہ ای او ڈی تھری کی لانچنگ کو بھی پہلے تین بار تکنیکی وجوہات اور کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا، اب اس بڑی ناکامی کے بعد اسرو جلد ہی نئی لانچ کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔
اس سیٹلائٹ کو جیو امیجنگ سیٹلائٹ ون کہا جا رہا تھا۔ اس کے ذریعے انڈیا کے مذموم مقاصد تھے کہ وہ چین اور پاکستان کی سرحدوں پر نظر رکھ سکے لیکن اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
اس کے علاوہ اس سیٹلائٹ کی مدد سے انڈیا کو جنگلات کے احاطے میں ہونے والی تبدیلیوں، سیلابوں، طوفانوں، فصلوں اور آبی ذخائر کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ ممکن بنایا جانا تھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614680_1
افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری، غزنی پر بھی قبضہ کر لیا
Published On 12 August,2021 12:03
کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے، افغان طالبان نے دسویں صوبائی دارالحکومت غزنی پر بھی قبضہ کر لیا، امریکی انٹیلی جنس عہدے دار کا کہنا ہے کہ طالبان 3 ماہ میں کابل پر قبضہ کرسکتے ہیں، بائیڈن انتظامیہ کے اندازوں سے پہلے افغان حکومت گرنے کاخدشہ پیدا ہو گیا۔
افغانستان شدید خانہ جنگی کی زد میں، مختلف علاقوں میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے۔ ایک کے بعد ایک صوبائی دارالحکومت ان کے قبضے میں آ رہا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق جنگجوؤں نے غزنی شہر کا کنٹرول سنبھال لیا۔ طالبان نے حکومتی دفاتر، پولیس ہیڈ کواٹرز اور جیل کا کنٹرول بھی سنبھال لیا۔
ادھر امریکی انٹیلی جنس عہدے دار نے کہا ہے کہ طالبان نوے روز میں کابل پر قبضہ کرسکتے ہیں۔ بائیڈن انتظامیہ کے اندازوں سے پہلے افغان حکومت گرنے کاخدشہ پیدا ہو گیا۔ فیض آباد کے سقوط کے ساتھ پورا شمال مشرقی علاقہ طالبان کے کنٹرول میں آگیا ہے۔ افغان فورسز سخت مزاحمت سے ہی طالبان کی پیش قدمی روک سکتی ہیں۔
ادھر افغانستان کے ہمسایہ ممالک تاجکستان اور ازبکستان، روس کے ساتھ مل کر جنگی مشقیں کر رہے ہیں۔ تاجکستان کے علاقے میں ہونے والی ان مشقوں میں ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں اور ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614632_1
عالمی برادری کیساتھ مل کر دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہیں: منیر اکرم
Published On 12 August,2021 06:34 pm

نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ میں پاکستان نے دہشت گردی کے عالمی خطرے سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے ایک غیر رسمی اجلاس میں جمع کرائے گئے تحریری بیان میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے دہشت گردی کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کے لئے دیرینہ حل طلب تنازعات، بیرونی قبضے اور خود ارادیت کے حق سے انکار جیسے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے حملہ آوروں، غاصبوں اور قابضین کی جانب سے حق خود ارادیت اور آزادی کی قانونی جدوجہد کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کی مسلسل کوششوں کی مذمت کی۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کی متعلق قراردادیں واضح کرتی ہیں کہ لوگوں کو غیر ملکی قرار دینا، ان پر تسلط قائم کرنا اور ان کا استحصال کرنا بنیادی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614696_1
طالبان کابل آرہے ہیں: امریکی انٹیلی جنس، غیر ملکی سفارتکاروں کو فوری نکلنے کیلئے بھاگ دوڑ
12 August, 2021

انخلا پر پچھتاوا نہیں ، بائیڈن ،اشرف غنی نے دوسرے آرمی چیف کو بھی تبدیل کر دیا ،وزیرخزانہ ملک سے فرار،بھارتی ہیلی کاپٹرطالبان کے قبضے میں ، قندوز میں اہلکاروں نے ہتھیار ڈال دئیے ، قندھار جیل پر قبضہ، لشکر گاہ میں داخل، تھانے پر خود کش حملہ، بمباری،چمن بارڈر کھولنے کا فیصلہ موخر
کابل (رائٹرز، مانیٹرنگ ڈیسک )افغانستان میں طالبان تواتر سے کامیابیاں حاصل کرکے کابل کی طرف بڑھ رہے ہیں امریکی محکمہ دفاع کے ایک اعلٰی افسر نے امریکی خفیہ نیٹ ورک سے حاصل شدہ معلومات کی روشنی میں بتایا ہے کہ طالبان 30 دن میں دارالحکومت کابل کو الگ تھلگ کرکے 90 دن میں اس پر قبضہ کرسکتے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے اعلٰی افسر نے رائٹرزسے گفتگو میں کہا کہ کابل کے حوالے سے امریکی خفیہ اداروں کا نیا تخمینہ امریکی سربراہی میں تعینات رہنے والی غیر ملکی افواج کے رخصت ہونے کے ماحول میں طالبان کی غیر معمولی پیش رفت کی روشنی میں کیا گیا ہے ۔ امریکی افسر نے یہ بھی کہا کہ یہ حتمی معاملہ نہیں ہے ۔ افغانستان کی سکیورٹی افواج غیرمعمولی مزاحمت کے ذریعے صورت حال کو یکسر تبدیل بھی کرسکتی ہیں۔ مغربی سکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ پہاڑوں سے گھری ہوئی وادی میں واقع کابل کی طرف جانے والے تمام راستے ان شہریوں سے بھرے ہوئے ہیں جو لڑائی والے علاقوں سے جان بچاکر کابل میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ ان میں طالبان شامل نہیں ہیں۔ طالبان کابل کے سفارتی علاقوں میں خود کش بمباروں کو داخل کرکے (سفارت خانوں پر) حملے کرکے یا خوف کا ماحول پیدا کرکے شہریوں کو جلد از جلد کابل سے نکلنے پر مجبور بھی کرسکتے ہیں، غیر ملکی سکیورٹی حکام نے رائٹرز کو بتایا کہ متعدد ممالک اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ان کا سفارتی عملہ جلد از جلد کابل سے نکل جائے ۔ بین الاقوامی ایئر لائنز سے کہا جارہا ہے کہ وہ سفارتی عملے کے انخلامیں مدد کریں۔ ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے ، ہم افغان حکومت کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا 31 اگست تک انخلاکی ڈیڈ لائن پر قائم ہے ، افغانستان سے امریکی عسکری ساز و سامان واپس لانے کا سوچ رہے ہیں کیونکہ یہ سامان طالبان کے ہاتھ لگنے کا خدشہ ہے ۔دریں اثنا طالبان نے اب تک 9صوبوں فراہ، ،بدخشاں ، بغلان ،نمروز ،جوزجان، قندوز، سرائے پل، تخار اورسمنگان پر قبضہ کرلیا ہے ، قندوز میں سینکڑوں افغان فوجیوں و دیگر جنگجوؤں نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے ، مقامی کونسل کے رکن امرالدین ولی نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ہتھیار ڈالنے والوں میں فوجیوں کے علاوہ پولیس اور مقامی ملیشیا کے جنگجو بھی شامل ہیں، قندوز ایئرپورٹ پر ہتھیار ڈالنے والے ایک فوجی نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ انہیں تباہ کن مارٹر گولوں کی شیلنگ کا سامنا تھا،جوابی کارروائی ان کیلئے ممکن نہ تھی، اس لئے ہتھیار ڈالنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، ان کی یونٹ کے 20 فوجیوں نے تین حموی گاڑیاِں اور پک اپ ٹرک طالبان کے حوالے کئے ، اب وہ عام معافی کے خط کے منتظر ہیں ،طالبان نے قندوز ایئرپورٹ پر کھڑے بھارتی جنگی ہیلی کاپٹر کو بھی قبضے میں لے لیا، قندھار اور ہلمند میں طالبان اور سرکاری فورسز کے مابین لڑائی گزشتہ روز بھی جاری رہی، قندھار میں کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں، شدید لڑائی کے بعد طالبان نے قندھار جیل پر قبضہ کر لیا جیل میں قید ہزاروں قیدیوں کو رہا کردیا گیا ،لشکر گاہ شہر میں بھی طالبان داخل ہوگئے ہیں جبکہ لشکرگاہ پر فضائی بمباری سے مارکیٹ میں آگ لگ گئی ،مارکیٹ میں درجنوں میڈیکل سٹورز موجود تھے ،لشکرگاہ پولیس سٹیشن کو خودکش بمبار نے نشانہ بنادیا،حملے میں 15 پولیس اہلکار زخمی ، عمارت تباہ ہوگئی۔طالبان نے فراہ شہر کا قبضہ واپس لینے کے دعوے کی تردید میں ویڈیو جاری کردی، بلغ ہیڈ کوارٹرز مزار شریف طالبان کا اگلا ممکنہ ہدف ہے ، طالبان جنگجوئوں نے چاروں طرف سے گھیرائو کرلیا،محصور افغان فورسز کا حوصلہ بڑھانے کیلئے صدر اشرف غنی مزار شریف پہنچ گئے جہاں انہوں نے گورنر بلخ عطا محمد نور اور جنگی سردار عبدالرشید دوستم کیساتھ شہر کے دفاع سے متعلق بات چیت کی، اشرف غنی کی روانگی سے قبل عبدالرشید کمانڈوز کے ایک گروپ کیساتھ کابل سے مزار شریف پہنچے ، جہاں انہوں نے رپورٹروں سے گفتگو کے دوران طالبان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کبھی ماضی سے نہیں سیکھتے ، وہ پہلے بھی کئی مرتبہ شمالی علاقے میں آئے مگر بری طرح سے پھنس گئے ۔ عبدالرشید دوستم نے افغان صدر کے ساتھ شمالی اور مشرقی صوبوں کا قبضہ واپس لینے کی منصوبہ بندی بھی کی۔صدر اشرف غنی نے افغان آرمی چیف ولی احمد زئی کو برطرف کر کے جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو نیا سپہ سالار مقرر کیا ہے ۔افغانستان میں تشدد کی نئی لہر کے باعث 21 جون کو ہی افغان صدر نے جنرل ولی محمد احمد زئی کو نیا چیف آف آرمی سٹاف تعینات کیا تھا،برطرف آرمی چیف کی کارکردگی کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔افغانستان کے قائم مقام وزیر خزانہ خالد پائندہ بھی استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہوگئے ،ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ طالبان کی افغان سرزمین پر قبضے میں تیزی کے باعث خالد پائندہ نے استعفیٰ دیا جبکہ دوسری وجہ ان کی بیمار اہلیہ ہیں، انہیں بیرون ملک علاج کیلئے لے کر جانا وقت کی اہم ضرورت تھی۔ادھر افغانستان کی صورتحال پر امریکی انٹیلی جنس حکام کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان 90 دن کے اندر کابل پر قبضہ کر سکتے ہیں، افغان فوج مزاحمت دکھائے تو صورتحال بدل سکتی ہے ۔ادھر جرمنی اور نیدرلینڈز نے افغان تارکین کی جبری وطن واپسی کا عمل روک دیا، ترجمان جرمن وزارت داخلہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ افغانستان کی سکیورٹی صورتحال کے باعث افغان تارکین کی ملک بدری کا عمل معطل کیا گیا ہے ، نیدر لینڈز کی وزیر انصاف نے اعلان کیا کہ افغان شہریوں کی ملک بدری کے فیصلوں پر عمل درآمد چھ ماہ کیلئے روک دیا ہے ۔مزید برآں پاک افغان سرحدی حکام کے درمیان باب دوستی کھولنے سے متعلق اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا،لیویز حکام کے مطابق باب دوستی بدھ کوکھولنے کا فیصلہ سکیورٹی مسائل کے باعث موخر کر دیا گیا ، بارڈر پر موجود تمام مال بردار گاڑیوں، ٹرکوں اور کنٹینرز کو واپس ٹرمینلز میں منتقل کر دیا گیا ہے ، کسٹم عملے کو موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ، سکیورٹی اہلکاروں نے باب دوستی سے لائوڈسپیکرز پر اعلانات کرتے ہوئے بارڈر کے دونوں جانب موجود شہریوں کو واپس جانے کی ہدایت کر دی ،اجلاس میں مہاجرکارڈ کی شرط پر ڈیڈ لاک پیدا ہوا، پاکستانی حکام کا موقف تھا کہ افغان شہریوں کو مہاجر کارڈ پر آنے جانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،اس سے قبل پاکستانی حکام اور طالبان کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد چمن بارڈر کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔پاکستان کے افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے وفد کے ہمراہ بدھ کو طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا برادر سے ملاقات کی ،جس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اور مذاکرات سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا،سرحد پر لوگوں کی مشکلات حل کرنے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-12/1866669
اسرائیلی وزیر خارجہ پہلے دورے پر مراکش پہنچ گئے
12 August, 2021

اسرائیلی وزیر خارجہ یائرلیپد دوروزہ پہلے دورے پر مراکش پہنچ گئے
رباط(مانیٹرنگ ڈیسک)انہوں نے وہاں پہنچتے ہی رباط میں اسرائیل کے رابطہ آفس کا افتتاح کیا۔بعدازاں اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے مراکشی ہم منصب ناصر بوریطہ سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا۔وہ آج کاسابلانکا میں یہودی کمیونٹی سے بھی ملیں گے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-12/1866608
افغانستان میں سیاسی تصفیہ مشکل دکھائی دیتا ہے :وزیر اعظم
12 August, 2021

طالبان کی شرط تھی غنی کے ہوتے افغان حکومت سے مذاکرات نہیں کرینگے ، انخلا کے بعد اپنی زمین پر امریکی اڈے نہیں چاہتے ،غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو
اسلام آباد (رائٹرز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے پاکستان کو امریکا صرف 20 سالہ افغان جنگ کے چھوڑے گند کے حوالے سے کارآمد ملک کے طور پر دیکھتا ہے ۔ غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا افغان خانہ جنگی کے کسی فریق کو پاکستان سپورٹ نہیں کر رہا ، افغانستان کی موجودہ صورتحال میں سیاسی تصفیہ مشکل دکھائی دیتا ہے ، طالبان رہنماؤں کے دورے کے موقع پر انہوں نے سیاسی تصفیے کیلئے انہیں قائل کرنے کی کوشش کی تھی مگر ان کی شرط تھی کہ جب تک اشرف غنی ہیں وہ افغان حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا امریکا نے بھارت کو سٹریٹجک پارٹنر بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، اس لئے پاکستان کے حوالے سے اس کا رویہ بدل چکا ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ افغانستان سے انخلا کے بعد پاکستانی سرزمین پر امریکی فوجی اڈے نہیں چاہتا ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-12/1866734
اقلیتوں کی جانب اٹھنے والے ہاتھ توڑدینگے :طاہر اشرفی
12 August, 2021

محرم میں امن کیلئے انتظامات مکمل،کسی کو رائے مسلط نہیں کرنے دینگے
لاہور ( کامرس رپورٹر سے ،اپنے سٹی رپورٹر سے ،سپیشل رپورٹر)لاہور پریس کلب کے زیر اہتمام قومی یوم اقلیت کے موقع پر ’’ ہم سب ایک ہیں سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں ‘‘ سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکا نے عزم کیا کہ مل جل کر ملکی ترقی میں کردار ادا کریں گے ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے کہا آئین و قانون نے ہر شخص کا حق طے کر رکھا ہے ، کسی گروہ یا جتھہ کو حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی رائے مسلط کرے ۔انہوں نے مزید کہا رحیم یار خان اور صادق آباد میں دوبارہ مندر تعمیر کرکے ہندوئوں کو دیدیا گیا۔ علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جس نے اقلیت کی جانب ہاتھ بڑھایا تو اسکے ہاتھ توڑ دیں گے ۔ قیام امن کیلئے اسی ہزار پاکستانی شہید ہوئے ، پشاور چرچ سے امام بارگاہوں تک لاشیں اٹھائی ہیں، بھارت افغانستان سے دہشت گرد پاکستان بھیجتا رہا ، مذہبی سیاسی عسکری قیادت چاہتی ہے افغانستان میں امن ہو۔ دریں اثناانہوں نے لاہور ڈویژن علما کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا محرم میں قیام امن کیلئے بہترین انتظامات کئے ،ہر کمی کو پورا کرینگے ،سوشل میڈیا پر شرانگیزی روکنے کیلئے کوشاں،تمام مسالک سے رابطہ میں ہیں۔پاکستان میں توہین رسالت، توہین مذہبی مقدسات، توہین عبادتگاہ کی کسی کو اجازت نہیں۔لاہورپریس کلب میں کانفرنس سے خطاب میں صوبائی وزیر اعجاز عالم آگسٹن نے کہا اقلیتیں کسی بھی ملک کا حسن ہوتی ہیں، پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ اقلیت کو وی آئی پی کا درجہ دیاجائے ، خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ پاکستان خوبصورت ملک،کوئی بھی اقلیت اسے نقصان پہنچانے کا سوچ بھی نہیں سکتی ہم سب ایک ہیں ۔سیمینار میں پی ٹی آئی رہنما جمشید حامد،پیپلز پارٹی رہنما سجاد نذیر ،صدرلاہور پریس کلب ارشد انصاری ، سینئر نائب صدر جاوید فاروقی ، سیکرٹری زاہد چودھری ، جوائنٹ سیکرٹری خواجہ نصیر ، ممبر گورننگ باڈی حسنین ، رکن قومی اسمبلی جمشید تھامس ، سردار بشن سنگھ ،ڈاکٹرمجیب ایبل، محمد اسلم خان ، سماجی کارکن خالد شہزاد اورمختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور صحافیوں کی کثیرتعداد شریک ہوئی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-12/1866729
ترکمانستان :انٹرنیٹ کے گھریلو کنکشن کیلئے قرآن پر قسم اٹھانا لازم
12 August, 2021
ترکمانستان میں جو بھی اپنے گھر میں انٹرنیٹ کی خدمت طلب کرے گا اسے قرآن کریم پر ہاتھ رکھ کر یہ قسم کھانا ہو گی کہ وہ ممنوعہ ویب سائٹس کو دیکھنے کے لیے وی پی این ایپلی کیشن کا استعمال نہیں کرے گا
اشک آباد(این این آئی )برطانوی اخبار کے مطابق یہ فیصلہ ملک کے صدر قربان قلی بردی محمدوف کے حکم پر کیا گیا۔ واضح رہے کہ ترکمانستان میں ٹو یٹر ،فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا کو انتہائی کڑی نگرانی میں استعمال کی اجازت دی گئی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-12/1866667
اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کو سعودیہ میں جائیداد خریدنے کی اجازت
12 August, 2021

سعودی حکومت نے اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کو مملکت میں جائیداد خریدنے کی اجازت دے دی
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) عرب میڈیا کے مطابق جائیداد خریدنے کے لیے شرائط مقرر کی گئی ہیں جن کے مطابق اقامہ درست اور تجدید شدہ ہونا ضروری ہے ۔اعلامیے کے مطابق جائیداد کی معلومات سرکاری دستاویزات کی کاپی کے ساتھ دینا ہوگی، جائیداد خریدنے والے کے نام دوسری جائیداد نہیں ہونی چاہیے ۔ جائیداد مکہ یا مدینہ میں نہیں خریدی جاسکتی، غیرملکی افراد صرف رہائشی مقصد کے لیے جائیداد خرید سکتے ہیں۔دوسری جانب ابشر اکاؤنٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملک میں مقیم غیرملکیوں کو ایک عدد غیرمنقولہ جائیداد کی ملکیت رکھنے کا اختیار ہے ۔ جائیداد
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-12/1866668
سوڈان :سابق صدر عمر البشیر کو عالمی عدالت کے حوالے کرنیکا فیصلہ
12 August, 2021

سوڈان حکومت نے سابق آمر عمر البشیر کو دیگر مطلوب ساتھیوں سمیت عالمی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا
خرطوم (اے ایف پی)سوڈان کے سرکاری میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ مریم المہدی نے اپنے بیان میں کہا کہ کابینہ نے عمر البشیر سمیت تمام مطلوب سابق حکام کو عالمی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یاد رہے کہ سابق صدر عمر البشیر اور ان کے ساتھیوں پر دارفور کی لڑائی کے دوران نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم سمیت متعدد الزامات عائد کئے گئے تھے ، وہ 2009 سے عالمی عدالت کو مطلوب ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-12/1866660
تنزانیہ،صدر سامیہ کیخلاف جھوٹی خبر شائع کرنے پر اخبار بندکردیاگیا
12 August, 2021
تنزانیہ کی حکومت نے خاتون صدر سامیہ حسن سے متعلق جھوٹی خبر شائع کرنے پر مقامی اخبار پر پابندی لگا دی
نیروبی (رائٹرز) نیوز ایجنسی کے مطابق مذکورہ اخبارحکمران جماعت کی ملکیت ہے ۔ اخبار نے فرنٹ پیج پر صدر سامیہ حسن کے حوالے سے خبر شائع کی کہ ان کا 2025 کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں۔تنزانیہ کے ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات اور حکومتی ترجمان نے کہا کہ صدر سامیہ حسن نے اپنے متعلق شائع بیان سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-12/1866661
بلوچستان:تباہی کا منصوبہ ناکام بھارتی ساختہ اسلحہ وبارود برآمد
12 August, 2021
لیویز فورس نے یوم آزادی پر بلوچستان کو بڑی تباہی سے بچا لیا، اسلحہ و گولا بارود کی بڑی کھیپ قبضے میں لے لی
کوہلو (نامہ نگار ) لیویز کیو آر ایف نے خفیہ اطلاع پرضلع کوہلو کی تحصیل کاہان کے علاقے پیشی میں شرپسندوں کے ٹھکانے سے زیر زمین چھپایا گیا بھارتی ساختہ اسلحہ و گولا بارود برآمد کر لیا ۔ برآمد ہونیوالے اسلحہ و گولا بارود میں ایم 25 گن ایک عدد، ایم 25 راؤنڈ 312 عدد، 12.7 کے راؤنڈ 2300 ، 70 عدد راؤنڈ 60 ایم ایم, 70 عدد فرنٹ فیوز 60 ایم ایم, 70 عدد بیک پرائمر فیوز 60 ایم ایم،آر پی جی 7 کے 6 عدد راؤنڈ ، آر پی جی 7 فیوز 6 عدد، بارودی مواد کے 68 پیکٹ اور 2 عدد دھماکا خیز مواد شامل تھے ۔ تخریب کار یوم آزادی کے موقع پر صوبے میں بڑی تخریبی کارروائی کرنا چاہتے تھے ، مقامی انتظامیہ نے کارروائی میں حصہ لینے والے اہلکاروں کے لئے ایک لاکھ روپے نقد انعام کا اعلان بھی کیا
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-12/1866701
امریکہ ،اسرائیل اور فلسطین میں خفیہ معاہدہ ، حماس اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان اختلاف کی وجہ
سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا کو بھارت لیڈ کر رہا ہے ، پاکستان
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108565650&Issue=NP_PEW&Date=20210812
امریکی انٹیلی جنس ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان 90 روز میں افغان سیکیورٹی فورسز کو ہر محاذ پر شکست دیکر دارالحکومت پر قابض ہوسکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ادارے نے طالبان کی موجودہ استعداد اور تیزی سے جاری فتوحات کو دیکھتے ہوئے اپنی رپورٹ میں تخمینہ لگایا ہے کہ طالبان 90 روز کے اندر افغان دارالحکومت کا کنٹرول بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے صرف 5 روز میں افغانستان کے ایک چوتھائی صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے اور اسی تیزی سے پیش قدمی جاری رہی تو آئندہ 30 دنوں میں طالبان افغان حکومت کو کابل تک محدود کرسکتے ہیں۔
امریکی انٹیلی جنس ادارے نے رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ طالبان 90 روز میں حکومتی فورسز سے کابل کا کنٹرول بھی حاصل کرلیں گے اور اس طرح پورے ملک میں اپنی عمل داری قائم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ اس وقت منظر عام پر آئی ہے جب صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ افغانیوں کو اپنی جنگ خود لڑنی ہوگی۔ افغان فوج تعداد میں طالبان سے زیادہ ہیں اس لیے انھیں خود کو لڑنے کے لیے تیار کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ محض 5 دنوں میں طالبان نے نمروز، جوزجان، قندوز، تخار، فراہ، سرپل، بدخشاں، بغلان اور پل خمری کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور اہم شہر مزار شریف کے نزدیک پہنچ چکے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2212075/10/
طالبان نے افغان شہر قندوز کے ائیرپورٹ اور فوجی ہیڈکوارٹر پر قبضہ کرلیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے فرح، بدخشاں اور بغلان سے افغان افواج کے انخلا کے بعد اب طالبان نے نہ صرف قندوز ائیرپورٹ بلکہ وہاں قائم افغان فوج کی کور پامیر 217 کے ہیڈکوارٹر کو بھی قبضے میں لے لیا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افغان فوجی طالبان کے آگے ہتھیار ڈال رہے ہیں، اس کے علاوہ طالبان نے قندوز میں فوجی ہیلی کاپٹر کو بھی قبضے میں لیا ہے۔
افغان حکام کے مطابق ضلع فرخار میں سیکیورٹی فورسز کو طالبان کے ہاتھوں بھاری جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے جب کہ صوبے بدخشاں میں صورتحال انتہائی خراب ہے، سرکاری گاڑیوں کو لوٹ کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ صرف 5 روز کے دوران طالبان 34 میں سے 9 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرچکے ہیں جب کہ طالبان کی پیش قدمی کو روکنے میں ناکامی پر صدر اشرف غنی نے آرمی چیف عبدالولی احمد زئی کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو نیا آرمی چیف مقرر کردیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2212239/10/
افغان حکومت نے ملک میں بڑھتے اثرورسوخ کے باعث طالبان کو شراکت اقتدار کی پیشکش کردی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان حکومت نے ملک میں طالبان کے بڑھتے اثرو رسوخ اور تشدد کو روکنے کے لیے طالبان کو اقتدار میں شراکت کی پیشکش کردی ہے، طالبان کو یہ پیشکش قطر کے ذریعے کی گئی جہاں طالبان کا نہ صرف سیاسی دفتر موجود ہے بلکہ افغان امن عمل پر بات چیت بھی جاری ہے۔
دوسری جانب کابل میں افغان صدارتی محل کی جانب سے اس پیشکش کی تصدیق تو نہیں کی گئی تاہم بیان میں کہا گیا ہے کہ امن عمل کے لیے منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جب کہ دوحا میں مذاکرات جاری ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے غزنی شہر کا بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے جس کے بعد رواں ہفتے طالبان کی جانب سے قبضہ کیے گئے دارالحکومتوں کی تعداد 10 تک پہنچ گئی ہے جب کہ حکومت نے اس صورتحال کے بعد ہی طالبان کو پیش کش کی ہے۔
اس کے علاوہ گورنر غزنی اپنی جان اور محفوظ راستہ دینے کے بدلے شہر طالبان کے حوالے کرکے فرار ہوگئے تھے تاہم افغان سیکیورٹی فورسز نے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان اب تک افغانستان کے 10 صوبائی دارالحکومتوں پر قابض ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ آج ہی طالبان نے قندوز کے ائیرپورٹ اور فوجی ہیڈکوارٹر پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2212383/10/
پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے ایک پلانٹ میں ہونے والے حادثاتی دھماکے کے نتیجے میں 3 ملازم جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے ہیں
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری میں حادثے کے نتیجے میں ہونے والا دھماکا تیکنیکی خرابی کے سبب ہوا۔ جس کے نتیجے میں پی او ایف واہ کے مذکورہ پلانٹ میں کام کرنے والے 3 ملازم جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آرڈیننس فیکٹری کی ٹیکنیکل ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی جانب سے صورت حال پر قابو پالیا گیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2212405/1/
جونا گڑھ پاکستان کا حصہ، بینر آویزاں
افغان سفیر کی بیٹی کا تین زبانوں میں انٹرویو کس گیم کا حصہ ہے ، شیخ رشید کھل کر بول پڑے
Aug 12, 2021 | 12:44:PM
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کا تین زبانوں میں انٹرویو ہمارے خلاف میڈیا وار کا حصہ ہے ، افغان سفیر کی بیٹی اغواءنہیں ہوئی ، ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں ۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے پاس مکمل ثبوت موجود ہیں کہ افغان سفیر کی بیٹی اغواءنہیں ہوئی ، پھر کسی کو گلہ نہیں ہونا چاہئے ،ہم نے افغان وفد کو مکمل طور پر مطمئن کر کے بھیجا ہے ، وزیر اعظم کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کے مسائل پر مذاکرات کے حامی ہیں ۔
کورونا اور این سی او سی ایجنڈے کے تحت پاک افغان بارڈر بند ہے ، کوئی افغان مہاجر وہاں سے یہاں نہیں آرہا ، افغان مہاجر ترکی اور دیگر ممالک کا رخ کر رہے ہیں ، الیکشن وقت پر ہوں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اپوزیشن کو قبول نہیں تو آئندہ انتخابات کے بعد بھی ان کے بیانات یہی ہوں گے ،تاجروں کو یقین دلاتا ہوں کورونا کی وجہ سے چھٹی جمعہ ہفتہ کر دیں گے ۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Aug-2021/1327469?fbclid=IwAR282NxcyDfNnqmdE7tJQ4aZ_tAZzPUmJgh9-k6w-SKxT7bhCfZ9DP_rY1M
چین میں جاسوسی اور ملکی راز چرانے کے الزام میں کینیڈا کے معروف بزنس مین مائیکل اسپاور کو 11 سال قید اور 50 ہزار یوان جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے شمال مشرقی شہر ڈانڈونگ کی عدالت نے ملکی راز چرانے اور غیرملکوں کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں کینیڈا کے معروف کاروباری شخصیت مائیکل اسپاور کو 11 برس قید کی سزا سنا دی ہے جب کہ 50 ہزار یوان کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
عدالت نے سزا مکمل کرنے کے بعد تاجر مائیکل اسپاور کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا ہے۔ مائیکل اسپاور کو 2018 میں ان کے دوست اور سابق سفارت کار مائیکل کورگ کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔
اس فیصلے سے چین اور کینیڈا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے چین کی عدالت کے فیصلے کو ناقابل قبول اور غیرمنصفانہ قرار دیا ہے جب کہ امریکا کی جانب سے بھی فیصلے کی مذمت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ کینیڈا میں چینی موبائل کمپنی ہواوے کی ایک اعلیٰ عہدیدار مینگ وانز ہو کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد جواباً چین میں متعدد کینیڈا کی کاروباری شخصیات کو حراست میں لیا گیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2211987/10/
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپید متحدہ عرب امارات کے بعد ایک اور مسلم ملک مراکش کے سرکاری دورے پر پہنچ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیرخارجہ یائر لپید آج اپنے دورہ مراکش کا آغاز کر رہے ہیں۔ گزشتہ برس دسمبر میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد اعلیٰ سطح کا یہ پہلا دورہ ہے۔
وزیر خارجہ یائر لپید اپنے ہم منصب ناصر بوریطہ سے ملاقات کریں گے اور مراکش کے دارالحکومت رباط میں اسرائیلی سفارت خانے کا افتتاح بھی کریں گے جس کے بعد وہ کیسا بلانکا کی تاریخی یہودی عبادت گاہ ’’ٹیمپل بیت ایل‘‘ بھی جائیں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیل اور مراکش کے درمیان سفارتی تعلقات گزشتہ برس دسمبر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے نتیجے میں ایک معاہدے کے تحت بحال ہوئے تھے جس کی بنا پر امریکا نے مغربی صحارہ کے علاقے پر مراکش کی حاکمیت کو تسلیم کیا تھا۔
مراکش اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا عرب ملک ہے اور اس سے قبل متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات بحال اور سفری پابندیاں ختم کرچکے تھ
ایک روز قبل اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپید نے دورے سے متعلق اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’’ کل ہم ایک تاریخی دورے کے لیے مراکش جائیں گے۔ رباط میں اسرائیلی نمائندہ دفتر کا افتتاح کریں گے اور کیسابلانکا جائیں گے۔ دونوں ریاستوں کے عوام کے درمیان امن بحال کریں گے۔ میں دلیری اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرنے پر شاہ محمد ششم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کی ٹیم کے ساتھ مل کر معاشی، سیاحتی اور ثقافتی تعاون پیدا کریں گے جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کا اظہار کرتا ہے‘‘۔
واضح رہے کہ مراکش اور اسرائیل کے درمیان تعلقات 1990 تک برقرار رہے تھے تاہم اس کے بعد فلسطین میں بڑھتے ہوئے اسرائیلی مظالم پر تعلقات منقطع ہوگئے تھے جو تقریباً ایک دہائی بعد دوبارہ بحال ہوئے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2211947/10/
برلن پولیس نے روس کے لیے جرمنی کی جاسوسی کرنے کے الزام میں برطانیہ کے سفارت کار کو گرفتار کرلیا۔
عالمی خبر ساں ادارے کے مطابق جرمنی کی پولیس نے روسی خفیہ ایجنسی کو نقد رقم کے بدلے اہم دستاویزات فروخت کرنے کے الزام میں برطانوی شہری ڈیوڈ ایس کو گرفتار کیا ہے جو برلن میں برطانوی سفارت خانے میں کام کرتا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال گرفتار شخص کی شناخت ڈیوڈ ایس کے نام سے ظاہر کی جارہی ہے۔ ملزم کے اپارٹمنٹ اور کام کی جگہ کی تلاشی لی گئی ہے اور آج تفتیشی جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
پولیس کی چارج شیٹ کے مطابق یہ گرفتاری جرمن اور برطانوی حکام کی مشترکہ تحقیقات کا نتیجہ ہے۔ برطانوی سفارت کار نے پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے درمیان حاصل کردہ معلومات اور دستاویز کو روس کی انٹیلی جنس کے نمائندے کو دی تھی۔
جرمنی کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکی راز پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ روس یوکرین تنازع کو مزید ہوا دینا چاہتا ہے۔
https://www.express.pk/story/2211938/10/
افغانستان میں طالبان نے بدخشاں اور بغلان صوبوں کے دارالحکومتوں کا کنٹرول بھی سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے بعد حاصل کرلیا ہے اس طرح صرف 5 روز میں طالبان 34 میں سے 9 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرچکے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق طالبان نے صوبے بدخشاں اور صوبہ بغلان کے دارالحکومتوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ قبل ازیں فراہ کی صوبائی کونسل کی رکن شہلا ابوبر نے غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ طالبان افغان سیکیورٹی فورسز سے مختصر جنگ کے بعد فراہ شہر میں داخل ہوگئے ہیں اور انہوں نے گورنر ہاؤس، پولیس ہیڈکوارٹرز اور صوبے کی مرکزی جیل پر قبضہ بھی کرلیا ہے
فراہ پر قبضے کے نتیجے میں طالبان کو ایران سے متصل ایک اور سرحدی گزر گاہ پر بھی کنٹرول حاصل ہوگیا ہے۔ ادھر افغان فورسز شہر سے باہر ایک فوجی اڈے کی طرف پسپا ہوگئی ہیں۔ پل خمری پر بھی زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کی لڑائی کے بعد طالبان قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
رواں ہفتے کے شروع میں جنگجوؤں نے قندوز اور تخار کو فتح کیا تھا۔ اب ان کا کابل کو بدخشاں سے ملانے والی 378 کلومیٹر طویل سڑک پر تقریبا مکمل قبضہ ہوچکا ہے۔ یہ شاہراہ مسافروں کی نقل و حمل اور تجارت کا بنیادی ذریعہ ہے۔
الجزیرہ کے مطابق پل خمری کی فتح اس لیے اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ شہر کابل سے قریب ہے اور اس کا مطلب ہے کہ جنگ اب ملک کے دارالحکومت کے دروازے پر دستک دے رہی ہے جو افغان حکومت کےلیے پریشانی کی بات ہے۔ طالبان نے ملک کے 34 میں سے 8 صوبائی دارالحکومتوں پر ہفتے بھر میں قبضہ کیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ان کا 65 فیصد ملک پر قبضہ ہوچکا ہے۔
https://www.express.pk/story/2211894/10/
کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی نیو کاہان مری کیمپ میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والے 5 دہشتگردوں میں سے 2 کی شناخت ہوگئی۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی حکام کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تنظیم بی ایل اے نے یوم آزادی کے موقع پر کوئٹہ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ بنایا ہے جس کیلیے وہ نیو کاہان مری کیمپ میں ایک کمپاؤنڈ میں موجود ہیں۔
کمپاؤنڈ کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کو ہتھیار ڈالنے کا کہا لیکن انہوں نے شدید فائرنگ شروع کر دی،جوابی کارروائی میں پانچ مارے گئے جبکہ تین فرار ہو گئے،کمپاؤنڈ سے 2 ایس ایم جی،3پستول،3 دستی بم،2 موٹر سائیکلیں اور اہم دستایزات و نقشے قبضے میں لے کر لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا، جہاں دو دہشت گردوں کی شناخت خان محمد اور جمیل احمد کے ناموں سے ہوئی،دیگر کی شناخت کی جارہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اور سیکورٹی فورسز نے تنظیم کے نیٹ ورک کے دیگر دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2211816/1/
اسرائیل نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران اور حزب اللہ کو دہشت گردی سے روکا جائے ورنہ ہم خود بھی نمٹنا جاتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ ایران اور اس کی سیکیورٹی فورس حزب اللہ مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن گئے ہیں۔ آئل ٹینکرز پر ایران کے حملے ناقابل برداشت ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ ایران اور حزب اللہ کو جارحیت سے روکا جائے۔ اسرائیل اکیلے بھی ان کو سبق سیکھا سکتا ہے لیکن ہم عالمی برادری سے کٹ کر کچھ نہیں کرنا چاہتے تاکہ دوست ممالک کو شکایت نہیں ہو۔
وزیر دفاع نے کو متنبہ کیا کہ اگر عالمی قوتیں ایران کو نہیں روکیں گی تو اسرائیل تنہا ایران اور حزب اللہ کا مقابلہ کرے گا اور حزب اللہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے لبنان میں اہم اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے عالمی قوتوں کو مخاطب کرتے مزید کہا کہ ایران جوہری منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہا ہے اس لیے اب غیر جانبدار رہنا ممکن نہیں رہا ہے۔ جلد ہی عالمی قوتوں کو کسی نتیجے پر پہنچنا ہوگا اور اس میں تاخیر سے خطے کے امن کو خطرہ درپیش ہے۔
اسرائیل اور امریکا نے ایران پر ایک آئل ٹینکر پر ڈرون حملے کا الزام عائد کیا تھا جس میں عملے کے دو ارکان ہلاک ہوگئے تھے جب کہ یہ آئل ٹینکر اسرائیلی بزنس مین کی ملکیت بتایا جاتا ہے تاہم ایران نے اس الزام کی تردید کی تھی۔
https://www.express.pk/story/2212032/10/
پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا ٹرینڈ انڈیا سے چلائے جاتے ہیں، اور پی ٹی ایم ان بھارتی ٹرینڈز کو پاکستان میں پھیلاتی ہے، جب کہ اس ان ٹرینڈز میں افغانستان بھی پاکستان کے خلاف حصہ ڈالتا ہے۔ بھارت میں قومی سلامتی مشیر کے پاس جعلی خبریں پھیلانے کے لیے 333 کروڑ کا بجٹ ہے
ان خیالات کا اظہار وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلائی جارہی ہیں، اورمیڈیا پراپیگنڈا میں ہمارے اپنے لوگ بھی ملوث ہیں۔ سوشل میڈیا کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا ونگ نے سوشل میڈیا کا2 سال کا ڈیٹا مرتب کیا ہے، جس کے مطابق پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا ٹرینڈ انڈیا سے چلائے جاتے ہیں، پی ٹی ایم بھارتی ٹرینڈز کو پاکستان میں پھیلاتی ہے، افغانستان سے بھی پاکستان کے خلاف ٹرینڈز میں حصہ ڈالا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پی ٹی ایم بلوچ علیحدگی پسندوں کو بھی سپورٹ کررہی ہے اوربلوچستان کی علیحدگی کے بارے میں ٹرینڈ پی ٹی ایم نے شروع کیا، اور اس ٹرینڈ کو بھارت سے ڈیڑھ لاکھ لوگوں نے فالو کیا، جب کہ قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف بھی ٹرینڈ چلائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ ٹرینڈ ’سینکشن پاکستان‘ میں پی ٹی ایم نے بھی اس میں حصہ ڈالا، یہ ٹرینڈ پاکستان میں 8 لاکھ بار ٹوئٹ ہوا، جب کہ افغان قومی سلامتی کے مشیر اور بھارت سے بھی سینکشن پاکستان ٹرینڈ ٹویٹ کیا گیا۔ کریما بلوچ کے لیے پی ٹی ایم نے 30 ہزار ٹویٹ کیں، عثمان کاکڑ کے انتقال پر 10 ہزار ٹوئٹ کی گئیں۔
وفاقی وزیر اطلاعا ت کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی میڈیا کے بہت سے لوگوں نے غلط ٹرینڈز کو ہوا دی، پاکستان میں بہت سے لوگ فیک نیوز کو اصل سمجھ لیتے ہیں، وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کی جھوٹی خبر پھیلائی گئی، زلفی بخاری کے بارے میں ٹرینڈ اسرائیل سے شروع ہوا اورن لیگ نے بھی اسرائیل کی جانب سے شروع کردہ ٹرینڈ کو آگے بڑھایا۔ اسرائیل کے ٹوئٹر ٹرینڈ میں مسلم ن اور جے یو آئی ف کے لوگ شامل ہوگئے ہوسکتا ہے ن لیگ اور جے یو آئی ف کے لوگوں کو ٹرینڈ چلانے والوں کا معلوم نہ ہو
اسی طرح تحریک لبیک پاکستان کے ٹرینڈز کو بھی بھارت سے سپورٹ ملی، جب کہ فرقہ واریت پھیلانے کے لیے شعیہ سنی متنازعہ پوسٹ اور ٹوئٹس دوسرے ممالک سے کی جاتی ہیں، ’پرو قادیانی منسٹر‘ ٹرینڈ پر 1لاکھ 22 ہزارٹوئٹس ہوئیں اور اس میں سے زیادہ تر ٹویٹس بھارت سے ہوئیں۔ نور مقدم کیس پر بھارت سے ٹرینڈ چلایا گیا کہ پاکستان خواتین کے لیے محفوظ ملک نہیں ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ بھارت میں قومی سلامتی مشیر کے پاس جعلی خبریں پھیلانے کے لیے 333 کروڑ کا بجٹ ہے، بھارتی پراپیگنڈہ پر گزشتہ سال دستاویزات بھی پیش کی تھیں۔ بھارت نے دنیا کو کورونا کا غلط ڈیٹا فراہم کیا، برطانیہ کو دیکھنا ہوگا کہ غلط ڈیٹا دے کر بھارت ریڈ لسٹ سے نکلا۔
افغانستان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مسئلے پر مثبت کردار ادا کررہا ہے، جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ طالبان کو پاکستان کی سپورٹ حاصل ہے، افغانستان کا نقشہ دیکھیں پاکستان سے ملحقہ علاقوں میں ابھی امن ہے، پاکستان کے خلاف ٹرینڈز میں روبوٹس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ افغانستان کی صورتحال دنیا کے سامنے ہے،طالبان اور افغان حکومت میں جنگ جاری ہے۔ افغانستان میں بد امنی کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوگا، امن کا افغان عہدیداروں سے زیادہ ادارک پاکستان کو ہے۔
پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے کے لیے بھارت اور افغانستان میں بیٹھے لوگ ملوث ہیں، افغانستان میں 20 سال کی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش ہورہی ہے، بدقسمتی سے افغان حکومتی شخصیات پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ میں ملوث ہیں، افغان قومی سلامتی کے مشیر اس اہم عہدے کے قابل نہیں ہیں، پاکستان فیک نیوز اور پراپیگنڈہ دنیا کے سامنے رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف 5 بڑی تھیمز بلوچ نیشنل، مسلح افواج، سی پیک پر ٹارگٹ، فیٹف بلیک لسٹ اور افغان مسئلے کی ذمہ داری پر پراپیگینڈا ہورہا ہے۔ پاکستان کے اندر بیٹھے لوگ ان ٹرینڈز کو آگے چلارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پرگردش کرنے والی افغانستان کی مختلف ویڈیوز پرانی ہیں، پرانی ویڈیوز موجودہ حالات کی سپورٹ کے لیے سوشل میڈیا پر وائرل کی جارہی ہیں۔ پاکستان پر کسی قسم کی پابندیوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پاکستان عوام پریشان نہ ہوں پاکستان کے خلاف کچھ بھی نہیں ہونے جارہا۔
https://www.express.pk/story/2212027/1/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108562043&Issue=NP_PEW&Date=20210811
افغان آرمی چیف ولی احمد زئی عہدے سے برطرف، ہیبت اللہ نئے سپہ سالار مقرر
Published On 11 August,2021 01:25 pm
کابل: (دنیا نیوز) افغان صدر اشرف غنی نے آرمی چیف ولی احمد زئی کو عہدے سے ہٹا دیا، ان کی جگہ ہیبت اللہ کو نیا سپہ سالار مقرر کیا ہے۔
افغانستان میں جنگ کا بازار گرم ہے، افغان فورسز اور طالبان کئی علاقوں میں آمنے سامنے ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق طالبان نے 9ویں صوبائی مرکز فیض آباد پر بھی قبضہ کر لیا۔ قندوز سے کابل آنے والی شاہراہ پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا۔ مزار شریف کی طرف بھی پیش قدمی جاری ہے، نواحی علاقوں میں شدید لڑائی جاری ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق قندھار شہر کے کچھ حصوں پر بھی طالبان قابض ہو چکے ہیں، صوبے قندھار کے 17 اضلاع سے 30 ہزار خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔ پناہ گزین خیموں اور کھلی جگہوں پر رہنے پر مجبور ہیں۔
صدر اشرف غنی شمالی علاقوں کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے خود مزار شریف پہنچ گئے، انہوں نے افغان فوج کی مختلف محاذوں سے پسپائی کے سبب آرمی چیف ولی احمد زئی کو عہدے سے ہٹایا ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614462_1
بھارت بھی افغانستان سے نکل گیا : مزار شریف میں آخری قونصل خانہ بند، اپنے شہریوں کا انخلا، چمن سرحد کھل گئی، طالبان کی پیشقدمی جاری، اپنے ملک کا دفاع افغان فورسز کا کام : امریکی صدر
11 August, 2021
شہریوں اورسفارتی عملے کو نکالنے کیلئے بھارت نے طیارہ بھیج دیا،طالبان کا مزید 3 صوبائی دارالحکومتوں فراہ ، پل خمری ،فیض آبادپر بھی قبضہ، قطر میں افغان صورتحال پر مذاکرات شروع ، بھارتی منصوبے ٹھپ ، امریکیوں کی ایک اور نسل کو جنگ میں نہیں دھکیلنا چاہتے :بائیڈن، مذاکرات ہی جنگ ختم کرنے کا واحد راستہ :امریکی محکمہ خارجہ ، انسانی بحران پیدا ہو رہا :اقوام متحدہ
کابل،اسلام آباد (شنہوا، نیوز ایجنسیاں،وقائع نگار )امریکا اور اتحادیوں کے بعدبھارت بھی افغانستان سے نکل گیا ، مزار شریف میں آخری قونصل خانہ بند کردیا، اپنے شہریوں اور سفارتی عملے کو نکالنے کے لئے طیارہ بھیج دیا۔ بھارت کے تمام منصوبے بھی ٹھپ ہوگئے ، طالبان کی پیشقدمی جاری ہے ، مزید 3 صوبائی دارالحکومتوں فراہ ، پل خمری اور بدخشاں میں فیض آباد پر بھی قبضہ کر لیا ، فراہ کی صوبائی کونسل کی رکن نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سہ پہر کے وقت مختصر لڑائی کے بعد طالبان شہر میں داخل ہوئے ، انہوں نے گورنر آفس اور پولیس ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کر لیا۔ طالبان سے مذاکرات کے بعد چمن سرحد کھول دی گئی۔ادھر امریکی صدر جو بائیڈن کہتے ہیں اپنے ملک کا دفاع افغان افواج کی ہی ذمہ داری ہے ،امریکاکا افغانستان میں فوجی مشن 31 اگست کو مکمل طور پر اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا اور افغانستان کے عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکیوں کی ایک اور نسل کو 20 سال کی جنگ میں دھکیلنا نہیں چاہتے ۔انہوں نے تمام افغان رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ متحد ہو کر اپنے ملک کیلئے طالبان کے خلاف لڑیں، افغان رہنماؤں کو اکٹھے ہو کر اپنے لئے لڑنا ہے ،رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان سے فوجی انخلا کے فیصلے پر انہیں کوئی افسوس نہیں۔ ادھر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کے حوالے سے اقوام متحدہ، امریکا، چین، روس ،پاکستان اور دیگر ممالک کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں شروع ہونے والے مذاکرات میں امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، اقوام متحدہ، چین، پاکستان اور ازبکستان کے نمائندے اور سفارت کار شریک ہیں،مذاکرات میں روس کے نمائندے تاحال نہیں پہنچے تاہم ان کی آمد متوقع ہے جبکہ افغانستان کی قومی کونسل برائے مذاکرات کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ حکومتی وفد کے ہمراہ اجلاس میں موجود ہیں،اجلاس میں شریک ممالک اور نمائندوں کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ تاحال یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ طالبان کا کیا کردار ہوگااور ان کا کیا نمائندہ دوحہ میں موجود ہے ۔قبل ازیں طالبان کو شرکت کی دعوت کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ہم آخری وقت میں ان سے رابطہ نہیں کر پائے اور منتظمین کا کہنا تھا کہ وہ تاحال واضح نہیں ہیں کہ ان کو دعوت دی جارہی ہے یا نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سفارت کاروں نے ہمیں بتایا کہ وہ مشترکہ بین الاقوامی منصوبہ تشکیل دینے کیلئے راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں تاکہ جب بین الافغان امن عمل اور مذاکرات ہوں تو چیزوں کو واپس راستے پر لایا جائے ۔ ذرائع نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ میزبان قطر، برطانیہ، چین، پاکستان، ازبکستان، امریکا اور یورپی یونین کے نمائندوں کے مابین بھی افغان صورتحال پر بات چیت متوقع ہے ۔ علاوہ ازیں پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق قطر کے دو روزہ دورے کے دوران افغانستان پر علاقائی کانفرنس، ٹرائیکا پلس اجلاس میں شرکت کریں گے ، ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق صادق خان قطری نمائندہ خصوصی برائے انسداد دہشتگردی و ثالثی ڈاکٹر مطلق القہطانی کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں ،پاکستان کے افغانستان میں سفیر منصور احمد خان بھی وفد میں شامل ہیں ۔ ادھر ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا کہ موجودہ افغانستان کی صورتحال کا پانسا پلٹنا افغان حکومت اور اس کی فورسز پر منحصر ہے ۔ نیوز ایجنسی کے مطابق بظاہر یہ دکھائی دے رہا ہے کہ طالبان کو قیام امن کی کوششوں کی کوئی پرواہ نہیں، وہ صرف عسکری فتح کے ذریعے اقتدار کی واپسی چاہتے ہیں۔ طالبان کے بہیمانہ سلوک کے پیش نظر ان کے زیر قبضہ شہروں سے ہزاروں افراد نے کابل اور دیگر وسطی علاقوں کی جانب نقل مکانی شروع کر دی۔شبرغان سے منتقل خاندان کی لڑکی رحیمہ نے بتایا کہ طالبان کسی بھی گھرانے کی لڑکی یا بیوہ کو جبراً ساتھ لے جاتے ہیں، ہمیں اپنی عزت بچانے کیلئے نقل مکانی کرنی پڑی۔ ادھر طالبان کے زیر قبضہ شہر قندوز میں دکانیں کھلنا شروع ہو گئیں جہاں طالبان کا فوکس ایئرپورٹ پر موجود افغان فورسز ہیں جہاں بڑے پیمانے پر لڑائی جاری ہے ۔ ایک مقامی شہری نے بتایا کہ طالبان عام گھروں میں چھپ جاتے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگ بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ترجمان افغان وزار ت دفاع نے اپنے ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ مزار شریف میں سرکاری فوج کو برتری حاصل ہے ۔افغانستان میں طالبان کی تیزی سے پیش قدمی کے باوجود صدر جو بائیڈن فوجی انخلا کے فیصلے پر سختی سے قائم ہیں۔ پاکستان اور اٖفغانستان کیلئے سابق امریکی خصوصی نمائندے لارل ملر نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ امریکی حکام اچھی طرح جانتے تھے کہ انخلا کا نتیجہ کیا ہو گا، اس کے باوجود انہوں نے یہ فیصلہ کیا۔ مزار شریف کے بھارتی قونصلیٹ نے اپنے شہریوں کو خصوصی پرواز کے ذریعے شہر سے نکلنے کی ہدایت کر دی۔ادھر بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے حکومت پر زور دیا ہے کہ اٖفغانستان کی سکھ اور ہندو آبادی کو بھی وہاں سے نکلنے میں مدد دے ۔ کانگریس کے رہنما جے ویر شیرگل کے مطابق افغانستان میں ہندوؤں اور سکھوں کی تعداد 750 کے لگ بھگ ہے ۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے خبردار کیا ہے کہ افغان خانہ جنگی سے ایک اور انسانی بحران پیدا ہو رہا ہے ۔ جب تک تمام افغان فریق مذاکرات کے ذریعے پرامن تصفیے پر آمادہ نہیں ہوتے ، افغانوں کیلئے سنگین صورتحال مزید ابتر ہوگی۔ پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ امریکا کو صورتحال پر گہری تشویش ہے لیکن افغان سکیورٹی فورسز کے پاس شدت پسند گروپ سے لڑنے کی اہلیت ہے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر افغان سکیورٹی فورسز اس لڑائی میں اپنی اہلیت نہ دکھا سکیں تو امریکی فوج کیا کر سکتی ہے ، کربی نے جواب دیا کہ زیادہ کچھ نہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طالبان کی بڑھتی جارحیت جس کے نتیجے میں شہری ہلاک ہو رہے ہیں اور مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے ۔ مذاکرات کے ذریعے امن ہی جنگ ختم کرنے کا واحد راستہ ہے ۔چمن میں پاک افغان سرحد پانچ روز کی بندش کے بعد کھول دی گئی۔ڈپٹی کمشنر چمن کے مطابق پاک افغان بارڈر کو صبح 8 سے شام 4 بجے تک پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھولا گیا ہے ، چمن سرحد افغان طالبان نے اپنے مطالبات کے حق میں بند کی تھی ، چمن کے ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پاکستانی شہریوں کے پاس ان کا قومی شناختی کارڈ جبکہ افغان شہریوں کے پاس تذکرہ(سفری اجازت نامہ) ہونا لازمی ہے ۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ مشیل باشیلے نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ شہروں پر عسکری سرگرمیاں بند کر دیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام افغان فریق مذاکرات کے ذریعے پرامن تصفیہ نہیں کرتے ، اٖفغان شہریوں کیلئے حالات مزید ابتر ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن کو افغانستان میں جنگی جرائم کی مسلسل رپورٹس مل رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ طالبان کی سرگرمیوں کے ردعمل میں حکومت نواز ملیشیاؤں کی کثرت شہری آبادی کیلئے مزید خطرات پیدا کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لشکر گاہ، ہرات، قندھار اور قندوز کی لڑائیوں میں 183 شہری ہلاک، 1181 زخمی ہوئے جن میں بچے بھی شامل تھے تاہم حقیقی تعداد کئی گنا زیادہ ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے طالبان کے زیر قبضہ علاقوں میں سرعام پھانسیوں، سابق اور حاضر سروس سرکاری ملازمین اوران کے خاندانوں پر حملوں، گھروں، سکولوں اور ہسپتالوں کے فوجی مقاصد کیلئے استعمال اور بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھانے کی ر پورٹس پر تشویش کا اظہار کیا۔یورپی یونین کے چھ ممالک نے یورپی کمیشن پر زور دیا ہے کہ انہیں افغان تارکین کی ملک بدری سے نہ روکا جائے ۔ آسٹریا، بلجیئم، ڈنمارک، جرمنی، یونان اور نیدرلینڈز کی حکومت نے یورپی کمیشن کے نام خط میں کہا کہ افغان تارکین کی سیاسی پناہ کی کوشش اگر ناکام ہوتی ہے تو اس بات کی انہیں اجازت ہونی چاہیے کہ وہ افغانوں کو واپس بھیجیں ،یورپی یونین نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ 65 فیصد افغانستان طالبان کے کنٹرول میں ہے ۔ افغان سرحد کے قریب روس ، تاجکستان اور ازبکستان کی مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں، جدید ترین روسی ہتھیاروں کے علاوہ میزائلوں کے استعمال کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ تاجک وزیر دفاع شیر علی مرزا نے رپورٹروں کو بتایا کہ جنگی مشقیں افغان صورتحال کو ذہن میں رکھتے ہوئے کی جا رہی ہیں۔ ازبک فورسز کے چیف آف جنرل سٹاف نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال تقاضا کرتی ہے کہ ہم چوکس اور ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہیں۔ ادھر افغان وزارت دفاع نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ پیر کی شب دند ، ژڑی ، تختہ پل اور صوبائی دارالحکومت قندھار کے کچھ حصوں میں طالبان کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 47 طالبان ہلاک اور 25 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-11/1866344
دہلی :اسلام ومسلم مخالف نعرے بی جے پی رہنما سمیت 6گرفتار
11 August, 2021
بھارتی دارالحکومت دہلی میں اسلام ومسلم مخالف نعرے بازی پربی جے پی رہنما اشونی اپادھیائے سمیت 6 افراد کوگرفتارکرلیاگیا
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) احتجاج کے منتظم اشونی اپادھیائے اور دیگر ملزموں سے پولیس نے پوچھ گچھ کی ۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کووڈ 19 احتیاطی تدابیر کے طور پر احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا لیکن پھر بھی اسے منعقد کیا گیا۔بی جے پی رہنما نے ایک بیان میں کہاکہ اندازہ نہیں تھا کہ ایسے نعرے لگائے گئے ۔ پرانے نو آبادیاتی قوانین کے خلاف مارچ کا اہتمام سیو انڈیا فاؤنڈیشن نے کیا تھا اور 'سیو انڈیا فاؤنڈیشن ٹرسٹ سے میرا کوئی تعلق نہیں ، میں مظاہرے میں مہمان تھا۔سیو انڈیا کے ڈائریکٹر پریت سنگھ بھی گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔اتوار کو پارلیمنٹ کے قریب واقع جنتر منترکے مقام پر ہندو انتہاپسندوں نے اجتماع کیاتھا جس میں نفرت انگیز نعرے بازی کی گئی تھی ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-11/1866406
افغانستان بارے بھارت سے جعلی خبریں چلانے کا انکشاف
11 August, 2021
60فیصد ٹویٹ اور ری ٹویٹ جعلی اکاؤنٹس سے کیے گئے ،جی 5 آبزرویٹری
اسلام آباد(دنیا نیوز )بھارت پاکستان کے خلاف جعلی نیوز مہم جوئی سے باز نہ آیا، افغان امن عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے بھارت سے جعلی خبریں چلانے کا انکشاف ہوا ہے ،جی 5 انٹرنیٹ آبزرویٹری نے تہلکہ خیز انکشافات پر مبنی رپورٹ جاری کردی ،افغان امن عمل کے خلاف بھارت اور افغانستان سے جعلی خبروں کی بھرمار ہوتی رہی ،جعلی ٹویٹر اکاؤنٹس سے پاکستان کو نشانہ بنایا جاتا رہا ، رپورٹ کے مطابق جعلی خبروں کے ذریعے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو دھندلانے کی کوشش کی گئی، فیک نیوز کو افغانستان اور بھارت کے سرکاری اکاؤنٹس سے ری ٹویٹ کیا گیا۔ 60 فیصد ٹویٹ اور ری ٹویٹ جعلی اکاؤنٹس سے کیے گئے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-11/1866340
بھارت، افغانستان جعلی خبروں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں ملوث؛ جی فائیو انٹرنیٹ آبزرویٹری نے بھانڈا پھوڑ دیا
بدھ 11 اگست 2021ء
اسلام آباد (ذیشان جاوید ) بھارت کی ایک بار پھر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ناکام ہو گئی، افغانستان کی صورتحال کو جواز بنا کر پاکستان کی کردارکشی کیلئے جعلی خبروں کا سہارا لے لیا، جی فائیو انٹرنیٹ آبزرویٹری نے بھانڈا پھوڑ دیا۔جعلی خبروں پر نظر رکھنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر پر پاکستان کی کردار کشی میں بھارت اور افغانستان ملوث نکلے ، جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس سے پاکستان اور پاک فوج کیخلاف جعلی خبریں پھیلائی گئیں جنہیں بعد ازاں بھارت اور افغانستان کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹس کی مدد سے پھیلانے کی کوشش کی گئی،رپورٹ کے مطابق جس ہیش ٹیک کے ذریعے پاکستان پرپابندیوں کا مطالبہ کیا گیا اس کے 65 فیصد ٹویٹس بوٹ مشینوں سے کیے گئے ۔روزنامہ 92 نیوز کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق جولائی میں دستیاب اعداد و شمار اور تحقیقی عمل سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف گمراہ کُن معلومات اور عالمی سطح پر پروپیگنڈا کیلئے سوشل میڈیا پر خاص قسم کے اکائونٹس اور متعدد سیاسی اور علاقائی سلامتی کے واقعات پر ہیش ٹیگز کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ ان اکاؤنٹس کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ یہ تمام اکاؤنٹس حال ہی میں بنائے گئے ہیں۔ پاکستان کی افغان پالیسی اور امن و استحکام کی کوششوں کو الزام تراشی کر کے غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے ۔پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کیساتھ ساتھ امریکی پالیسیوں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات میں بگاڑ پیدا کیا جا سکے اور پاکستان میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کیا جا سکے ۔ سوشل میڈیا پر ایک ہیش ٹیگ SANCTION PAKISTAN کے حوالے سے یہ بات بھی تحقیق میں سامنے آئی کہ پراپیگنڈا کرنے کے جو حربے پہلے بھارت بلوچ اور پشتونوں کے نام پر استعمال کرتا تھا وہی اب افغانستان کے نیٹ ورکس اپنا رہے ہیں۔ شرپسند عناصر کو پاکستان کیخلاف کر کے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ اس سے قبل یورپی یونین کے تحقیقاتی ادارے ڈس انفولیب نے گمراہ کن خبریں پھیلانے والے بھارتی نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا تھا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%AC%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%92-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81-%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%BE%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%DB%8C%D8%A7
طالبان کا قندوز، سرپل، تالقان پرقبضہ: امریکی طیاروں کی قطر سے آکر ہلمند، قندھار میں بمباری
پیر 09 اگست 2021ء
کابل(نیٹ نیوز ، اے ای پی ،این این آئی ) افغانستان میں طالبان نے قندوز،سرپل،تالقان پر بھی قبضہ کرلیا ۔جنگجوئوں نے 3 دن میں 4 اہم صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کیا ہے ،وسطی ایشیا کے دوروازے قندوز میں خواتین، بچوں سمیت 14 افراد ہلاک،30زخمی ہوگئے ، ہر طر ف افراتفری ہے جبکہ سرپل کے زیادہ تر حکومتی افسرفوجی اڈے منتقل ہوگئے ہیں، سرپل میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی پروینا عظیمی نے بتایا کہ سرکاری افسران اور بقیہ افغان افواج شہر سے تین کلومیٹر دور فاصلے پر ایک بیرک میں محصور ہوگئے ، ایک طیارہ آیا لیکن وہ لینڈ نہیں کر سکا۔طالبان نے افغان پائلٹ کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی ، بدخشاں اور بلخ میں شدید لڑائی جاری ہے ، میوند ، تخت پل اضلاع میں کلیئر نگ آپریشن شروع کردیا گیا ، دوسری جانب امریکی طیاروں نے قطر سے آکر ہلمند، ہرات ، قندھار میں بمباری کی، جنگجوئوں کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،امریکی حکام کا کہنا ہے کہ عوام کے دفاع کیلئے حملے کئے ، طالبان اپنی توانا ئی امن کیلئے وقف کریں۔افغانستان کے چپے چپے میں لڑائی کی وجہ سے اشیا کی شدید قلت ہوگئی ،ایران نے بھی شہریوں کو داخلے کی اجازت سے روک دیا ،اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بے گھر افراد کی تعدا د میں اضافہ ہوا ہے ، یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ جبری نقل مکانی ملک میں سیاسی شکست کا نتیجہ ہے ۔امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق طالبان نے قندوز پر قبضہ کرلیا ، افغان حکام کے ذرائع نے بی بی سی کو بھی بتاتے ہوئے سرپل اور قندوز میں طالبان کے قبضے کی تصدیق کی ۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ ان کے جنگجوؤں نے قندوز اور سرپُل پر مسلسل حملوں کے بعد کنٹرول حاصل کر لیا اور دونوں صوبائی دارالحکومتوں کے تمام سرکاری دفاتر ان کے قبضے میں ہیں، اس سے قبل خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن امرالدین ولی نے بتایا تھا کہ شہر کے مختلف علاقوں کے چپے چپے میں شدید لڑائی جاری ہے فضائی بمباری ہو رہی ہے ، تاہم حکومت کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ سپیشل فورسز بھی شہر میں موجود ہیں۔ کابل میں امریکی سفارتخانے نے کہا کہ اگر طالبان بین الاقوامی قانونی جواز کا دعویٰ کرتے ہیں تو مسلسل حملے انہیں ان کی قانونی حیثیت کے قریب نہیں لائیں گے ،مشرق وسطیٰ میں امریکی سنٹرل کمانڈ کے ترجمان نکول فریرا نے کہا کہ وہ طیاروں کے مخصوص حملوں پر تبصرہ نہیں کر سکتے ، لیکن یہ کہ امریکی افواج نے افغان عوام کے دفاع میں حالیہ دنوں میں کئی فضائی حملے کیے ہیں۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان میروائس ستانکزئی نے کہا کہ سکیورٹی فورسز مقامی باغیوں اور تازہ فورسز کی مدد سے شبرغان شہر کو دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔صوبہ جوزجان میں جنگ کے ساتھ ساتھ افغانستان بھر میں مختلف محاذوں پر حکومت اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%82%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B2%D9%82%D8%A8%D8%B6%DB%81-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%82-%D9%82%D9%86%D8%AF%DA%BE%D8%A7%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%8C
طالبان کا 65 فیصد افغانستان پر قبضہ، اگلے کتنے دنوں میں پورے ملک کو فتح کرلیں گے؟ امریکہ کی تہلکہ خیز پیشگوئی
Aug 11, 2021 | 19:19:PM

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی و نیٹو افواج کے انخلاءسے قبل ہی طالبان افغانستان پر قبضے کی کارروائیاں شروع کر چکے تھے جو غیرملکی فوجوں کے مکمل انخلاءکے بعد تیزتر ہو چکی ہیں اور اب امریکی حکام کی طرف سے اس حوالے سے تہلکہ خیز تنبیہ جاری کر دی گئی ہے۔
دی سن کے مطابق طالبان اب تک افغانستان کے 65فیصد حصے پر قابض ہو چکے ہیںا ور امریکی حکام نے دنیا کو متنبہ کر دیا ہے کہ طالبان آئندہ ایک مہینے میں پورے افغانستان پر قابض ہو سکتے ہیں۔
فوجی معاملات سے باخبر امریکی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ”ہر چیز الٹ سمت میں جا رہی ہے اور طالبان امریکہ کی توقع سے کہیں زیادہ تیزی کے ساتھ افغانستان پر قابض ہو رہے ہیں۔ اگر ان کی پیش قدمی اسی رفتار سے جاری رہی تو ایک ماہ میں وہ پورے ملک پر قبضہ کو لیں گے۔ امریکی و نیٹو افواج کے انخلاءسے ان کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں اور افغان فوج بیشتر علاقوں میں ان کے آگے سرنڈر کر رہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ تیزی کے ساتھ پیش قدمی کرتے ہوئے افغانستان پر قابض ہو رہے ہیں۔“
https://dailypakistan.com.pk/11-Aug-2021/1327061?fbclid=IwAR3HNwoCcxXSFVibamqaX5Udu6RZ7Q6k6UEQEMHlLYm3Pfg7I1yv_1Gisc8
’ پاکستان پر دباو ڈالا جا رہا ہے ‘ شاہ محمود قریشی کا اہم بیان سامنے آگیا
Aug 10, 2021 | 21:23:PM

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان امن میں معاون ہیں جنگ میں نہیں،پاکستان پر دباو ڈالا جا رہا ہے ،ہم نہیں گھبراتے کیونکہ نیت صاف ہے۔
ہم نیوز کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے۔افغانستان کو پاکستان سے کوئی شکوہ ہے تو آئیں میکینزم کے تحت بات کرتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے افغان مہاجرین کے لیے بہترین سہولیات فراہم کیں ۔ افغانستان کے نقصان میں ہمارا نقصان ہے،افغان بھائی سازشوں کو سمجھیں۔انہوں نے کہا کہ افغان حکام نے پاکستان کے ساتھ بات کرنے سے انکار کر دیا،پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم پر دباو ڈالا جا رہا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Aug-2021/1326655?fbclid=IwAR1InEbSIWSuGDvcSwvwLvSCVVP1cs3xjVVuaoBllwUHFpxz-NMksT_ThQI
دلی:انتہاپسند ہندوئوں کا اجتماع،مسلم و اسلام مخالف نعرے
10 August, 2021

انڈیا میں رہنا تو جے شری رام کہنا ہوگاـ:نعرے ،غنڈوں کے پیچھے مودی :اویسی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)نئی دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ کے قریب انتہاپسند ہندو تنظیموں کا اجتماع ہوا جس میں اسلام اور مسلم مخالف زہریلی تقاریر اور نفرت پر مبنی نعرے بازی کی گئی ۔اتوار کی شام جنتر منتر کے مقام پر انتہاپسند ہندوئوں کا یہ اجتماع ہوا،اجتما ع کا اہتمام حکمران جماعت بی جے پی کے ایک رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے نے کیا تھا۔اس سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں لوگوں کو کھلے عام کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ہندوستان میں رہنا ہے تو جے شری رام کہنا ہوگا۔ بار بار یہ نعرہ دہرانے کے بعد دوسرا نعرہ لگتا ہے ،بند کرو، بند کرو مُلّوں کا بیوپار (تجارت) بند کرو۔ بھارت میں مسلمانوں کو خطاب کرنے کیلئے ملا کا لفظ استعمال کیا جاتاہے ،اجتماع میں نعرہ لگایا گیا کہ ملے کاٹے جائیں گے تو رام رام چلائیں گے ۔یہ نعرے کافی دیر تک پولیس کی موجودگی میں دہرائے جاتے رہے اور کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پیر کے روز مسلم رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے اس معاملے کو ایوان میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی ایوان سے متصل ہی مسلمانوں کی نسل کشی کی باتیں ہو رہی تھیں اور اس کی حمایت میں زوروشور سے نعرے لگ رہے تھے تاہم قصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اویسی کا کہنا تھا کہ آخر ان غنڈوں کی بڑھتی ہوئی ہمت کا راز کیا ہے ؟ وہ جانتے ہیں کہ مودی حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ پیر کی صبح بعض غیر سرکاری تنظیموں اور کارکنان نے متعلقہ پولیس تھانے میں اس کے خلاف جب شکایت کی تو پولیس نے کہا کہ بعض نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کر لی گئی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-10/1865788
کشمیر میں صرف مزاحمت ہوگی
10 August, 2021

قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی کے خلاف کریک ڈائون کی مذمت کی ہے
سری نگر (نیوز ایجنسیاں) گزشتہ روز ایک ٹویٹ میں سید علی گیلانی نے کہا کہ ان سامراجی ہتھکنڈوں کے جواب میں کشمیر میں خاموشی نہیں ہوگی صرف مزاحمت ہوگی۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے ہراساں کرنے اور جماعت سے وابستہ لوگوں کو ڈرانے دھمکانے ، انہیں خاموش کرانے کیلئے واپس آگئی ۔ادھر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سیلف رول ضروری ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-10/1865789
کوئٹہ : سی ٹی ڈی کا آپریشن ، 5 دہشتگرد ہلاک ، دکان پر دستی بم حملہ 1 جاں بحق ، 4 زخمی
10 August, 2021
مغربی بائی پاس پر دہشتگردوں کے زیراستعمال کمپاؤنڈسے اسلحہ وگولہ بارودبرآمد ، فورسزنے علاقہ گھیرے میں لے لیا ، دستی بم حملہ مشرقی بائی پاس پر کیا گیا، علاقے کی ناکہ بندی،شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات
کوئٹہ (دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)کوئٹہ کے علاقے مغربی بائی پاس میں سی ٹی ڈی کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ مشرقی بائی پا س کے قریب دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق ، چار افراد شدید زخمی ہو گئے ۔سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق پیر کی رات دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر مغربی بائی پاس کے علاقے میں آپریشن کیا گیا اس دوران دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جوابی فائرنگ سے 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ۔سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں کے زیراستعمال کمپاؤنڈسے اسلحہ وگولہ بارودبرآمد کرلیا گیا۔سکیورٹی فورسزنے علاقے کوگھیرے میں لے لیا۔قبل ازیں مشرقی بائی پاس پر قائم ایک دکان پر دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے ۔قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ریسکیو کی ٹیمیں اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچیں۔ سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا جبکہ امدادی ٹیموں نے ایمبولینسوں کے ذریعے دھماکے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والا شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا ۔ادھر سکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کرتے ہوئے دہشتگرد عناصر کی تلاش شروع کر دی ۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات کر دی گئی ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-10/1865873
اپنے ملک کا دفاع کرنا افغان فوج کی ہی ذمہ داری ہے: امریکی صدر
Published On 10 August,2021 05:40 pm
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر جوزف بائیڈن کا کہنا ہے کہ اپنے ملک کا دفاع کرنا افغان فوج کی ہی ذمہ داری ہے۔ دوسری طرف افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے، مزارشریف اور پل خمری میں شدید لڑائی جاری ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب افغانستان کے لیے امریکی نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد قطر پہنچ رہے ہیں جہاں افغان طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کرینگے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ امریکا کا افغانستان میں فوجی مشن 31 اگست کو مکمل طور پر اختتام کو پہنچ جائے گا اور افغانستان کی عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہو گا۔ میں امریکیوں کی ایک اور نسل کو 20 سالہ جنگ میں دھکیلنا نہیں چاہتا۔
دوسری طرف افغان شہر مزار شریف کی طرف طالبان کی پیش قدمی کی وجہ سے بھارت نے مزار شریف سے اپنے شہریوں کو بھارت واپس جانے کی ہدایت کر دی
مزار شریف میں تعینات بھارتی قونصلیٹ جنرل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزار شریف اور اس کے ارد د گرد موجود بھارتی شہری فوری طور پر اپنے نام اورپاسپورٹ نمبر واٹس نمبر پر بھجوا دیں ،بھارتی شہریوں کو خصوصی پرواز کے ذریعے آج رات ہی دلی لے جایا جائے گا۔
اُدھر افغانستان میں قتل ہونے کے ڈر سے ائیرفورس کے متعدد پائلٹس نے نوکریاں چھوڑ دیں۔
نام نہ بتانے کی شرط پر افغان پائلٹ نےبرطانوی میڈیا کو بتایاکہ وہ اپنے ایسے 19 ساتھیوں کو جانتے ہیں جنہوں نے حالیہ دنوں میں ائیرفورس کو چھوڑا کیونکہ افغان حکومت ان کی زندگی کے تحفظ کی یقین دہانی نہیں کراسکی، وہ بھی نوکری چھوڑنے پر غور کررہا ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں مختلف واقعات میں افغانستان میں 8 پائلٹ ہلاک ہوچکے ہیں،ہفتے کو کابل میں ایک کار بم دھماکے میں بلیک ہاک کے پائلٹ حمید اللہ عزیمی کو ہلاک کیا گیا تھا، دھماکے میں دیگر پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614314_1
پاکستان نے ذرائع ابلاغ کی غیر مصدقہ رپورٹوں کو یکسر مسترد کر دیا
Published On 10 August,2021 06:43 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے ذرائع ابلاغ کی غیر مصدقہ رپورٹوں کو یکسر مسترد کر دیا ہے جن پر پاکستان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ بیرون ملک مقیم مخالفین کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔
ان بے بنیاد الزامات سے متعلق صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہیں بھی رہنے والے پاکستان کے شہریوں سمیت کسی بھی ملک کے کسی بھی شہری کو کسی بھی بہانے سے دھمکیاں دینے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ غیر مصدقہ الزامات بظاہر پاکستان اور اس کے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کیلئے غلط معلومات پھیلانے کی جاری مہم کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فعال سول سوسائٹی، آزاد ذرائع ابلاغ اور خود مختار عدلیہ کے ساتھ پارلیمانی جمہوریت قائم ہے جو بلا تفریق اپنے شہریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614336_1
افغان سکیورٹی فورسز پسپا، طالبان نے 7 ویں صوبائی دارالحکومت پر بھی قبضہ کر لیا
Published On 10 August,2021 06:26 pm

کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان میں حکومتی فورسز کے ساتھ جاری لڑائی میں افغان سکیورٹی فورسز پسپا ہو گئیں، طالبان نے ایک اور صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کر لیا ہے، اب تک 7 صوبائی دارالحکومتوں پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں حکومتی فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی جاری ہے جبکہ طالبان اب تک ملک کے 7 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کر چکے ہیں۔ جن صوبائی دارالحکومتوں میں طالبان قابض ہیں ان میں فرا کے علاوہ ایبک، قندوز، سرِ پُل، تالقان، شبرغن اور زرنج شامل ہیں۔
طالبان نے فراہ صوبے کے گورنر ہاؤس پر قبضہ کر لیا، شمالی صوبے بدخشان کے صدر مقام فیض آباد پربھی 6 اطراف سےدھاوا بول دیا ہے۔
ہلمند، قندوز ائیرپورٹ اور لشکر گاہ سمیت درجنوں شہروں میں فریقین کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، ہلمند اور نجراب میں امریکی طیاروں نے بھی طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔
دوسری طرف امریکی صدر جوزف بائیڈن کا کہنا ہے کہ اپنے ملک کا دفاع کرنا افغان فوج کی ہی ذمہ داری ہے۔ دوسری طرف افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے، مزارشریف اور پل خمری میں شدید لڑائی جاری ہے۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ امریکا کا افغانستان میں فوجی مشن 31 اگست کو مکمل طور پر اختتام کو پہنچ جائے گا اور افغانستان کی عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہو گا۔ میں امریکیوں کی ایک اور نسل کو 20 سالہ جنگ میں دھکیلنا نہیں چاہتا۔
اُدھر افغان شہر مزار شریف کی طرف طالبان کی پیش قدمی کی وجہ سے بھارت نے مزار شریف سے اپنے شہریوں کو بھارت واپس جانے کی ہدایت کر دی
مزار شریف میں تعینات بھارتی قونصلیٹ جنرل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزار شریف اور اس کے ارد د گرد موجود بھارتی شہری فوری طور پر اپنے نام اورپاسپورٹ نمبر واٹس نمبر پر بھجوا دیں ،بھارتی شہریوں کو خصوصی پرواز کے ذریعے آج رات ہی دلی لے جایا جائے گا۔
مزید برآں افغانستان میں قتل ہونے کے ڈر سے ائیرفورس کے متعدد پائلٹس نے نوکریاں چھوڑ دیں۔
نام نہ بتانے کی شرط پر افغان پائلٹ نےبرطانوی میڈیا کو بتایاکہ وہ اپنے ایسے 19 ساتھیوں کو جانتے ہیں جنہوں نے حالیہ دنوں میں ائیرفورس کو چھوڑا کیونکہ افغان حکومت ان کی زندگی کے تحفظ کی یقین دہانی نہیں کراسکی، وہ بھی نوکری چھوڑنے پر غور کررہا ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں مختلف واقعات میں افغانستان میں 8 پائلٹ ہلاک ہوچکے ہیں،ہفتے کو کابل میں ایک کار بم دھماکے میں بلیک ہاک کے پائلٹ حمید اللہ عزیمی کو ہلاک کیا گیا تھا، دھماکے میں دیگر پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614331_1
جعلی خبروں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں بھارت اور افغانستان ملوث نکلے
Published On 10 August,2021 07:24 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایک بار پھر بھارت میدان میں آگیا، سوشل میڈیا پرجعلی خبروں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں بھارت اور افغانستان ملوث نکلے، جس ہیش ٹیک کے ذریعے پاکستان پر پابندیوں کا مطالبہ کیا گیا اسکے 65 فیصد ٹویٹس بوٹ مشینوں سے کیے گئے۔ جی فائیو انٹرنیٹ آبزرویٹری نے سارا کچا چٹھا کھول دیا۔
بھارت کی ایک بار پھر دنیا کی آنکھوں پر دھول جھونکنے کی کوشش ناکام ہو گئی، افغانستان کی صورتحال کو جواز بنا کر پاکستان کی کردار کشی کے لیے جعلی خبروں کا سہارا لے لیا، فائیو جی انٹرنیٹ آبزرویٹری نے بھانڈا پھوڑ دیا۔
جعلی خبروں پر نظر رکھنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند روز سے ٹویٹر پر پاکستان کی کردار کشی میں بھارت اور افغانستان ملوث نکلے، جعلی ٹویٹر اکاؤنٹس سے پاکستان اور پاک فوج کے خلاف جعلی خبریں پھیلائی گئیں جنہیں بعد ازاں بھارت اور افغانستان کے سرکاری ٹویٹر اکاؤنٹس کی مدد سے پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق جس ہیش ٹیک کے ذریعے پاکستان پر پابندیوں کا مطالبہ کیا گیا اس کے 65 فیصد ٹویٹس بوٹ مشینوں سے کیے گئے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614341_1
مقبوضہ کشمیرمیں دہشتگرد بھیجنےکا بیان جھوٹ،انڈیا ثبوت پیش کرے:وزیرداخلہ
Published On 10 August,2021 12:01 pm
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے مقبوضہ کشمیر میں دہشتگرد بھیجنے کے الزام کو سراسر جھوٹ اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ کے پاس ثبو ت ہیں تو پیش کریں۔
تفصیل کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اسرائیل، بھارت اور این ڈی ایس مل کر پاکستان کو اندر سے نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ دشمن ہمارے مشرق اور مغرب دونوں طرف مسائل پیداکرنا چاہتا ہے۔ پاکستان سے مقبوضہ کشمیرمیں دہشت گرد بھجوانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بھارتی وزیر داخلہ کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی، افغانستان کی اندرونی سیاست سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، تمام سرحدیں بند ہیں۔ منصوبہ بندی کے تحت الزام تراشی کی جا رہی ہے۔ ہم امن کے لئے کوشاں ہیں۔
وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران کی ہدایات کی روشنی میں نادرا کو بہتر بنایا جائے گا۔ وزیراعظم کو نادرا کے دورہ کی دعوت دی جائے گی۔
وزیر دخلہ نے تمام عزاداران پر زور دیا کہ وہ این سی او سی کی ہدایات اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔ اس حوالے سے تمام چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو بھی ہدایت کر دی ہے۔ ضرورت پڑی تو خود بھی صوبوں کے دورے کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ سابق فاٹا کے علاقوں میں تھری جی ، فور جی سروس 10 محرم تک بند رہے گی۔ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اگر کہیں اور بھی انٹرنیٹ سروسز بند کرنا پڑیں تو آگاہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ پوری قوم ذمہ داری کا ثبوت دے اور ملکی سلامتی کے لئے ہر شہری اپنا کردار ادا کرے۔ ہم کسی کے عقیدے کو چھیڑیں گے نہیں اور اپنے عقیدے کو چھوڑیں گے نہیں کے اصول پر کاربند ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک سے پہلے جو 7 ملین شناختی کارڈز جاری ہوئے ان کا جائزہ لیا جائے گا۔ جب بائیو میٹرک کا نظام نہیں تھا تو جعلی شناختی کارڈ بنتے تھے۔ ان تمام جعلی شناختی کارڈوں کو ختم کرکے اس میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ جعلی شناختی کارڈز بنانے میں ملوث تمام نادرا افسروں کو برطرف کیا جائے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614258_1
کوئٹہ دہشتگردی کی لپیٹ میں، 3 روز میں چوتھا دھماکا، کوئی نقصان نہیں ہوا
Published On 10 August,2021 05:06 pm
کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ آج مسلسل تیسرے روز شہر میں کریکر دھماکا کیا گیا، تاہم خوش قسمتی سے اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئے اور سرکی روڈ پہنچے جہاں کریکر دھماکا کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق یہ کریکر دھاکا ایک ریڑھی کے قریب کیا گیا۔
سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھارری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے نے شواہد اکھٹے کرنا شروع کر دیئے۔ ابھی تک کسی تنظیم نے دہشتگردی کے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ آج کوئٹہ کے نواحی علاقے میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے 5 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا تھا، ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق شہر کے نواحی علاقے نیوکاہان مری کیمپ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن خفیہ اطلاع پر کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ زیر استعمال مکان میں سے ان کے زیر استعمال اسلحہ وگولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔
کارروائی میں فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ ہلاک دہشتگردوں میں سے دو کی شناخت کالعدم تنظیم کے اہم رکن کے طور پر ہوئی ہے، تین ہلاک دہشتگردوں کی شناخت کیلئے انھیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
8 اگست کو کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دو بم دھماکوں میں پولیس کے دو جوان شہید جبکہ اہلکاروں سمیت 22 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
یہ دھماکا کوئٹہ کے علاقے یونٹی چوک میں ہوا تھا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے پولیس گاڑی کو نشانہ بنایا۔ دہشتگردی واقعے کے بعد پورے شہر کی سیکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔
بعد ازاں کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر ایک اور دھماکا ہوا جس میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شرپسندوں نے بارودی مواد ایک ریڑھی کے نیچے نصب کیا ہوا تھا۔
گزشتہ روز شرپسند عناصر کی جانب سے کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر قائم ایک دکان پر دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ریسکیو کی ٹیمیں دہشتگرد واقعہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچیں۔ سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا جبکہ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے دھماکے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دستی بم حملے میں طبی امداد کیلئے لایا گیا شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/614306_1
دنیا پر واشنگٹن کی حکمرانی کا دور ختم ہو رہا ہے :امریکی جریدہ
1 August, 2021
دنیا پر امریکا کی حکمرانی کا دور ختم ہو رہا ہے
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی تعلقات سے متعلق امریکی جریدے میں شائع مقالے میں کہاگیا کہ سرد جنگ کے بعد واشنگٹن کی زیر قیادت شروع ہونے والا واحد قطبی عالمی نظام اب تبدیل ہونا شروع ہو گیا۔مقالے میں افغانستان اور عراق میں امریکا کی ہزیمت کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا گیا ہے کہ واشنگٹن نے مشرق وسطیٰ میں خاص طور پر شام، یمن اور لیبیا کے بحرانوں سے متعلق کوئی موقف اختیار کرنے کا کام انقرہ، ماسکو اور تہران پر چھوڑ دیا ۔ چین کی عالمی سطح پر ترقی کا راستہ روکنے میں ناکامی سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکا اپنی سابقہ طاقت کھو بیٹھا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-10/1865803
امریکی فوج کیلئے کام کرنیوالے کنٹریکٹرز دبئی میں قید
10 August, 2021
باورچی، صفائی کرنیوالے تعمیراتی کارکنوں نے فوجی اڈوں پر خدمات انجام دیں ، چند کا تعلق غریب ترین ممالک سے ہے ، ہوٹلوں میں قید جیسی صورتحال کا سامنا
کابل (مانیٹرنگ ڈیسک )افغانستان میں امریکا کی ابدی جنگ کے دوران امریکی فوج کو رسد کی امداد فراہم کرنے والے غیر ملکی ٹھیکیدار اپنے گھروں کو پہنچنے کے بجائے کورونا کے سبب بین الاقوامی سفری پابندیوں کی وجہ سے دبئی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ دو دہائیوں کے بعد افغانستان سے امریکی فوج کے تیز رفتار انخلا کے سبب ہزاروں نجی سکیورٹی کنٹریکٹرز یا ٹھیکیداروں کی زندگیاں درہم برہم ہو کر رہ گئی ہیں۔ ان ٹھیکیداروں میں سے چند کا تعلق دنیا کے غریب ترین ممالک سے ہے ۔ ان افراد کا افغانستان کی جنگ میں کردار امریکی فوج کے کرائے کے ہتھیاروں جیسا تو نہیں تھا مگر یہ امریکی فوج کیلئے کرائے کی افرادی قوت کی حیثیت سے بہت فعال تھے اور انہوں نے امریکا کی جنگی کوششوں میں غیر معمولی کردار ادا کیا۔برسوں ان کارکنوں نے باورچی، صفائی کا کام کرنے والوں، تعمیراتی کارکن اور تکنیکی کاموں میں مدد کرنے والوں کی حیثیت سے امریکی فوجی اڈوں پر اپنی خدمات انجام دیں۔ اب افغانستان سے امریکی فوج کے بہت جلد بازی میں ہونے والے انخلا نے انہیں بھی انتہائی جلد بازی میں سفری مشکلات سے دو چار کر دیا ۔فلپائن اور دیگر ممالک کی طرف سے غیر ملکی مسافروں پر سفری پابندیاں عائد کیے جانے کی وجہ سے ان ممالک سے تعلق رکھنے والے امدادی کارکن دبئی میں پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں مختلف ہوٹلوں میں قید جیسی صورتحال کا سامنا ہے ۔غریب اور پسماندہ ممالک سے تعلق رکھنے والے نجی ٹھیکیداروں اور کارکنوں کو افغانستان کی جنگ کے دوران جس طرح سے امریکی فوج کی خدمات کیلئے استعمال کیا گیا اُس پر خود امریکی تجزیہ کار تنقید کر رہے ہیں۔ واشنگٹن میں قائم سنٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹر نیشنل سٹیڈیز کے سکیورٹی تجزیہ کار اینتھونی کورڈسمن کہتے ہیں یہ ایسی ہی صورتحال ہے جیسی کہ دنیا بھر میں غیر ملکی ٹھیکیداروں کی ہوتی ہے ۔ ایسے افراد جنہیں اس بارے میں بہت کم شعور و آگہی ہوتی ہے کہ وہ کہاں جا رہے ہیں ۔ جب وہ بیرون ملک پہنچ جاتے ہیں تب ان کو اپنی قانونی حیثیت اور نقل و حرکت کے بارے میں پتا چلتا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-10/1865812
جنگ عروج پر،حملوں سے خوفزدہ 19 افغان پائلٹ نوکری چھوڑ گئے
10 August, 2021
افغانستان میں جنگ اپنے عروج پرہے لیکن افغان ایئر فورس کے پائلٹس کا مورال انتہائی پست ہوچکا ہے
کابل(دنیامانیٹرنگ)طالبان کی مسلسل دھمکیوں اور حملوں سے خوفزدہ 19 پائلٹ ایئرفورس کو خیبر باد کہہ گئے ۔ہفتے کو کابل میں حامد اللہ نامی پائلٹ کے قتل کے بعد مورال کی پستی میں خاصا اضافہ ہوا،حامداللہ کو امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اڑانے کیلئے خصوصی تربیت دی گئی تھی ،چند ہفتوں میں طالبان کے ہاتھوں اب تک 8پائلٹ قتل ہوچکے ہیں۔ایک پائلٹ نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایاکہ اپنے ساتھیوں کے پے درپے قتل کے بعد میں بھی محفوظ نہیں ہوں، اپنی کار بدل لی ہے ،اب میں دوست کی کار لے کر جاتاہوں، زیادہ گھر سے باہر نہیں جاتا،شاپنگ اوربال کٹوانے بھی نہیں جاتا، افغان حکومت پائلٹس اور ان کے خاندانوں کو فوجی اڈے میں جگہ دے ،میں بھی فوج چھوڑنے کا سوچ رہاہوں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-10/1865811
انسانی حقوق کوبھارتی تھانوں سے زیادہ خطرہ ، بھارتی چیف جسٹس
10 August, 2021

بھارت میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا ہے کہ تھانے انسانی حقوق اور انسانی احترام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں
نئی دہلی (اے پی پی) جسٹس این وی رمنا نے نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کے موبائل ایپ کے اجرا کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جسمانی تشدد کا سب سے زیادہ خطرہ تھانوں میں ہوتا ہے ۔ تھانوں میں گرفتار یا حراست میں لیے گئے افراد کو موثر قانونی امداد نہیں مل پا رہی ہے جبکہ اس کی اشد ضرورت ہے ۔تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس رمنا نے کہا کہ حراستی تشدد سمیت پولیس کے دیگر مظالم وہ مسائل ہیں جو اب بھی ہمارے معاشرے میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ گرفتار یا حراست میں لیے گئے افراد کو موثر قانونی مدد نہیں مل پاتی ہے جو ان کے لیے بہت نقصان دہ ثابت ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کا پسماندہ طبقہ نظام عدل کے دائرے سے باہر ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-10/1865797
بھارتی لابنگ کے باوجود پاکستان کو ابو ظہبی ڈائیلاگ کی سربراہی مل گئی
10 August, 2021
پاکستان کو آئندہ دو سال کے لیے ابو ظہبی ڈائیلاگ کی سربراہی مل گئی
ابو ظہبی ( نیوز ایجنسیاں )ابوظہبی ڈائیلاگ ایشین ممالک میں تعاون کے لیے 2008 میں قائم کیا گیا تھا، ابوظہبی ڈائیلاگ کے ممبرز میں بھارت سمیت 18 ممالک شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان دو سال سے سربراہی حاصل کرنے کی کوشش کررہا تھا۔تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ابوظہبی ڈائیلاگ کی سربراہی پاکستان کے لیے بڑا اعزاز ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-08-10/1865785
سابق افغان پولیس چیف کے پاس بھی پاکستانی شناختی کارڈ
10 August, 2021
جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے والے 87ملازمین کیخلاف کارروائی کررہے ہیں ، 40لاکھ جعلی شناختی کارڈ بنانے کا ایف آئی اے کاالزام درست نہیں:چیئر مین نادرا
اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں انکشاف ہواہے کہ سابق افغان پولیس چیف کوبھی نادرا نے پاکستانی شناختی کارڈ جاری کیاہواہے ،45شناختی کارڈ بحال کرنے کے لیے نادراافسرکواسلام آباد کے پوش علاقہ میں ایک بنگلہ اور فی شناختی کارڈ دس لاکھ روپے رشوت کے طور پر دیئے گئے ،جعلی پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے میں ہیڈکوارٹرز میں موجودافسران بھی ملوث ہیں ، سینیٹر طلحہ محمود نے لسٹ چیئر مین کمیٹی کی وساطت سے چیئرمین نادرا کو دے دی۔چیئر مین نادرا نے کمیٹی کوبتایاکہ نادرا پر 40لاکھ جعلی شناختی کارڈ بنانے کا ڈائریکٹر ایف آئی اے کاالزام درست نہیں، مذمت کرتاہوں ، ایف آئی اے کو چیلنج کرتا ہوں الزام نہیں لگانا چاہیے ، اگر کارڈ بنائے گئے ہیں وہ ثبوت فراہم کریں ہم بلاک کر دیتے ہیں ،جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے والے 87ملازمین کے خلاف کارروائی کررہے ہیں
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-08-10/1865830
افغانستان میں طالبان کی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک سات صوبائی دارالحکومتوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے جس پر بڑی طاقتیں قطر میں سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے نمروز، جوزجان، تخار، سرپل، قندوز اور سمنگان کے بعد فراہ کے صوبائی دارالحکومت کا کنٹرول بھی سیکیورٹی فورسز سے حاصل کرلیا جب کہ دیگر کئی صوبوں کے 100 سے زائد اضلاع پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔
افغان فوج کو تقریباً ہر محاذ پر پسپائی کا سامنا ہے اور طالبان کی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے تاہم ایک مقامی ٹک ٹاک اسٹار اور ریڈیو اسٹیشن کے منیجر کے قتل، صحافیوں کے اغوا اور خواتین پر سخت پابندیوں کی وجہ سے طالبان کو تنقید اور عالمی دباؤ کا سامنا بھی ہے۔
امریکی فضائیہ نے بھی نامعلوم سے پرواز کرتے ہوئے طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ طالبان معاہدے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ اس صورت حال میں افغان سیاسی مفاہمت کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحا میں مذاکرت کا ایک اور دور آج متوقع ہے۔
دوحا مذاکرات کا بنیادی مقصد افغانستان میں قیام امن کے لیے تشدد میں کمی اور بین الافغان مذاکرات کی بحالی ہے۔ یہ مذاکرات دو ادوار پر مشتمل ہوں گے جس کے پہلے دور میں امریکا، اقوام متحدہ، طالبان اور افغان قومی مصالحتی کمیشن کے نمائندے شریک ہوں گے۔
مذاکرات میں افغان طالبان اور افغان قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ شرکت کریں گے۔ اس بات کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مذاکرات کے دوسرے دور میں روس، چین، پاکستان اور امریکا کے نمائندے شریک ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مذاکرات میں پاکستان کا کردار خاص اہمیت کا حامل ہوگا اور پاکستان کی جانب سے افغانستان میں پائیدار امن اور سب کے لیے قابل قبول سازگار حالات پر تجاویز بھی پیش کرے گا۔
https://www.express.pk/story/2211708/10/
صورتحال اختیار کرلی ہے اور پٹرول کے حصول کے دوران تلخ کلامی پر 3 افراد کو قتل کردیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنان میں معاشی صورتحال دن بدن بگڑتی جارہی، لبانی کرنسی 90 فیصد سے زائد قدر کھو چکی ہے جس کی وجہ سے ملک میں پیٹرول، دوائیوں اور بجلی کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث گھروں میں جنریٹر کا استعمال بڑھ گیا ہے جب کہ پٹرول اسٹیشن پر لوگوں کی لمبی قطار نظر آرہی ہے۔
لبنانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پٹرول نہ ملنے کے باعث شروع ہونے والی تلخ کلامی کے نتیجے میں 3 افراد کو قتل کردیا گیا، پہلا واقعہ شمالی لبنان میں پیش آیا جہاں پیٹرول اسٹیشن پر شروع ہونے والی ہنگامہ آرائی میں ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جب کہ دوسرا واقعہ طرابلس میں پیش آیا جہاں مسلح شخص کی فائرنگ اور دستی بم پھینکنے کے نتیجے میں 2 افراد مارے گئے۔
https://www.express.pk/story/2211533/10/
کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دو سال مکمل، اس دوران جہاں کشمیر میں تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں وہیں بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل ممبر شپ ملنا ہماری سفارتی ناکامی اور عالمی بے حسی ہے۔
5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت نے اپنے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے آئین کی دفعہ 370 اور ذیلی دفعہ 35A کو ختم کیا جس کے بعد ریاست جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے دو حصوں یونین ٹیریٹری لداخ اور یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر شامل ہیں اور ان دونوں علاقوں کا انتظام و انصرام لیفٹیننٹ گورنر چلا رہے ہیں۔
جموں کشمیر میں قانون ساز اسمبلی ہو گی جس کیلئے اس وقت نئی حلقہ بندیاں کی جا رہی ہیں تاکہ انتخابات کروائے جائیں، لداخ میں کوئی اسمبلی نہیں ہے اس کا مقامی انتظام لداخ ہل کونسل ہی چلائے گی۔ اس کے انتخابات نہ کروائے جا سکے۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہندوستان کے تمام مرکزی قوانین جو پہلے ریاستی اسمبلی کی منظوری کے محتاج تھے اب علاقے میں خودبخود نافذ ہو جاتے ہیں اور اسی طرح انڈین سپریم کورٹ کے فیصلوں کا اطلاق بھی اب براہِ راست ہوتا ہے۔
بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہندوستان کے سینکڑوں قوانین ریاست میں لاگو کئے جا چکے ہیں جن میں سب سے بڑا قانون اسٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ کو ختم کر کے بھارتی ڈومیسائل کا اجراء ہے، جس کے بعد ریاست جموں کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جا رہا ہے اور ریاست میں دس سال سے زاہد عرصہ سے رہنے والوں کو ڈومیسائل جاری کئے گئے ہیں۔ ان دو سالوں میں لاکھوں ڈومیسائل جاری ہوئے اور لاکھوں بھارتی ہندووں کو ریاست جموں کشمیر کا شہری قرار دیا گیا۔
ایک اندازے کے مطابق 5 اگست 2019 کے بعد سے ابتک 18 لاکھ ڈومیسائل غیر کشمیری باشندوں کو جاری کئے گئے ہیں۔ ریاستی انتظامیہ کے ترجمان نے کچھ عرصہ قبل میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ ریاست کو ڈومیسائل کیلئے تقریبا 22 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے تقریبا 18 لاکھ درخواستوں کو قانونی ضوابط پورے کرنے پر ڈومیسائل جاری کئے گئے ہیں۔ ان میں سے 4,97,238 ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کشمیر ڈویڑن جبکہ 13,35,643 جموں ڈویڑن کے اضلاع میں جاری کیے گئے ہیں۔ جموں میں زیادہ ڈومیسائل مغربی پاکستان کے مہاجرین کو جاری کئے گئے جو کئی دہائیوں سے وہاں آباد تھے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی کل آبادی ساڑھے ایک کروڑ 25 لاکھ تھی۔ جس میں سے لداخ اور کارگل کو غیر قانونی طور پر علیحدہ کرنے کے بعد آبادی ایک کروڑ سے بھی کم ہو چکی ہے۔ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کا تناسب 70 فیصد کی قریب رہ گیا تھا۔ اب بھارت کی جانب سے اس قدر بڑی تعداد میں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری ہونے کے بعد مسلمانوں کی آبادی 60 فیصد سے بھی کم ہو گئی ہے۔ جبکہ جموں ڈویڑن بشمول پیر پنجال میں ہندوؤں کا تناسب 70 فیصد سے زیادہ ہو چکا ہے۔
ان حالات میں اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد ہوتا ہے تو آبادی کا تناسب تبدیل ہونے کے باعث پاکستان کیلئے شدید نقصان دہ ہو گا۔ ایک قانونی پہلو یہ بھی ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری میں وہی اپنی رائے دے سکے گا جس کے پاس ریاست کے پشتی باشندہ ہونے کا سرٹیفکیٹ ہو گا۔ جب پشتی باشندگی قانون کو ختم کیا گیا تو کیا ڈومیسائل والے ووٹ دینے کے مجاز ہونگے یہ تاحال سوالیہ نشان ہے۔
آرٹیکل 370 کے تحت ریاست جموں کشمیر کو حاصل خصوصی اختیارات پر نظر دوڑائی جائے تو معلوم ہوتا ہے۔ تقسیمِ برصغیر کے وقت جموں و کشمیر کے حکمران راجہ ہری سنگھ نے پہلے تو خودمختار رہنے کا فیصلہ کیا لیکن بعدازاں مشروط طور پر انڈیا سے الحاق پر آمادگی ظاہر کر دی تھی۔ اس کے لئے انڈیا کے آئین میں شق 370 کو شامل کیا گیا جس کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ اور اختیارات دیے گئے۔ ریاست کی جانب سے علیحدہ آئین کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا جس پر 1951 میں وہاں ریاستی آئین ساز اسمبلی کے قیام کی اجازت بھی دے دی گئی۔
ہندوستانی آئین کی دفعہ 370 عبوری انتظامی ڈھانچے کے بارے میں ہے اور یہ دراصل مرکز اور ریاستِ جموں و کشمیر کے تعلقات کے خد وخال کا تعین کرتی تھی۔ یہ آرٹیکل ریاست جموں و کشمیر کو انڈین یونین میں خصوصی نیم خودمختار حیثیت دیتی تھی۔
اس کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو ایک خاص مقام حاصل تھا اور انڈیا کے آئین کی جو دفعات دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتی ہیں اس آرٹیکل کے تحت ان کا اطلاق ریاست جموں و کشمیر پر نہیں ہو سکتا تھا۔
اس کے تحت ریاست کو اپنا آئین بنانے، الگ پرچم رکھنے کا حق دیا گیا تھا جبکہ انڈیا کے صدر کے پاس ریاست کا آئین معطل کرنے کا حق بھی نہیں تھا۔
اس آرٹیکل کے تحت دفاع، مواصلات اور خارجہ امور کے علاوہ کسی اور معاملے میں مرکزی حکومت یا پارلیمان ریاست میں ریاستی حکومت کی توثیق کے بغیر بھارتی قوانین کا اطلاق نہیں کر سکتی تھی۔
بھارتی آئین کے آرٹیکل 360 کے تحت وفاقی حکومت کسی ریاست میں یا پورے ملک میں مالیاتی ایمرجنسی نافذ کر سکتی ہے لیکن آرٹیکل 370 کی وجہ سے بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر میں اس اقدام کی اجازت نہیں تھی۔
آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ساتھ ہی صدارتی حکم کے تحت اس میں شامل کیا جانے والا آرٹیکل 35 اے بھی ختم ہو گیا ہے جس کے تحت ریاست کے باشندوں کی بطور مستقل باشندہ پہچان ہوتی تھی اور انھیں بطور مستقل شہری خصوصی حقوق ملتے تھے۔
بھارت کے آئین میں جموں و کشمیر کی خصوصی شہریت کے حق سے متعلق دفعہ 35A کا مسئلہ کشمیر سے بھی پرانا تھا یہ قانون مہاراجہ نے 1927 میں لاگو کیا تھا جس کی رْو سے جموں و کشمیر کی حدود سے باہر کسی بھی علاقے کا شہری ریاست میں غیرمنقولہ جائیداد کا مالک نہیں بن سکتا تھا، یہاں سرکاری نوکری حاصل نہیں کرسکتا اور نہ کشمیر میں آزادانہ طور سرمایہ کاری کرسکتا ہے تاہم اس کے خاتمے سے کسی بھی بھارتی شہری کو یہ تمام حقوق حاصل ہو گئے ہیں۔
یہ قوانین ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ نے سنہ 1927 سے 1932 کے درمیان مرتب کیے تھے اور ان ہی قوانین کو سنہ 1954 میں ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعہ آئین ہند میں شامل کر لیا گیا تھا۔
کشمیریوں کو خدشہ ہے کہ آئینِ ہند میں موجود یہ حفاظتی دیوار گرنے کے نتیجے میں تو وہ فلسطینیوں کی طرح بے وطن ہو جائیں گے، کیونکہ بیرونی آبادکاروں کی کشمیر آمد کے نتیجے میں ان کی زمینوں، وسائل اور روزگار پر قبضہ ہو سکتا ہے۔
ان قوانین کے خاتمے کے بارے میں بھارتی حکومت یہ ڈھونگ رچاتی ہے کہ دفعہ 370 کشمیریوں کی ترقی اور خوشحالی میں ایک رْکاوٹ تھی اور اس کے ہٹنے سے پاکستانی حمایت یافتہ علیحدگی پسندی اور ہند مخالف سوچ ختم ہوجائے گی۔ لیکن اس فیصلے کے بعد نہ صرف کشمیر کو تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا سامنا رہا بلکہ اظہار آزادی پر شدید پابندیوں کا سامنا رہا ہے۔
اب صورتحال یہ ہے کہ وہاں کے کسی صحافی کو کھل کر بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ بھارتی بیانیہ کے مخالف بولنے والوں کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا گیا۔ جن میں گوہر گیلانی، پیرزادہ عاشق، مسرت زہرا اور فہد شاہ جیسے بے شمار نام شامل ہیں۔
بھارت کی حکومت کا دعوی تھا آرٹیکل 370 ریاست کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ اور خاتمے پر 50 ہزار نوکریوں سمیت سرمایہ کاری کے دعوے کئے گئے تھے۔ جس پر تاحال عمل نہ ہوا۔ اس کے بعد ریاست میں سیاسی جمود طاری ہے حالانکہ پنچائتی اور ضلعی ترقیاتی کونسلز کے انتخابات ہوئے لیکن اسمبلی انتخابات کا انعقاد نہ ہو سکا۔
سری نگر کے کچھ صحافیوں کا کہنا ہے کہ نئی حد بندیاں ہو رہی ہیں جس کے بعد اسمبلی انتخابات کروائے جانے کا امکان ہے تاہم ان انتخابات کے ذریعے اب اسمبلی میں وادیء کشمیر کی اکثریتی برتری کو ختم کیا جائے گا اور جموں کو اسمبلی میں عددی برتری حاصل ہو جائے گی اس کا بنیادی مقصد وادی کشمیر کی سیاسی نمائندگی کو ختم کرنا ہے تاکہ یہاں جاری تحریک کی وقعت ختم ہو جائے۔
کشمیری صحافیوں کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کو ریاست کا درجہ دیا جائے تاہم اس ریاست کو وہ اختیارات حاصل نہیں ہوں گے جو آرٹیکل 370 کے تحت ہوتے تھے۔
اس صورتحال میں پاکستان کا سفارتی سطح پر کردار انتہائی کمزور رہا اور دو سال کے اندر ہی بھارت کو دو سال کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل ممبر منتخب کر لیا گیا جس میں پاکستان کا ووٹ بھی بھارت کے حق میں ڈالا گیا۔ بعض حلقوں کا خیال ہے کہ بھارت کے اس اقدام میں پاکستان کی رضامندی شامل تھی اسی وجہ سے پاکستان نے عالمی سطح پر کوئی بڑا ردعمل نہیں دیا۔
https://www.express.pk/story/2209588/10/
بھارتی دارالحکومت میں بی جے پی کے کارکنوں نے ایک پروگرام کے دوران مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی جس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
بھارتی دارالحکومت دہلی میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے رہنما اورسپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے نے بھارتی پارلیمان کے قریب معروف مقام جنتر منترپر8 اگست کو جاری اپنے ایک پروگرام میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی اورنازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔
اس واقعے سے متعلق ایک وڈیوبھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں صاف اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ نعرے بازی اسلام اور مسلمانو ں کے خلاف ہے۔ رہنما نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں رہنا ہوگا تو جے شری رام کہنا ہوگا۔
اس سے متعلق پولیس کا کہنا ہے جس پروگرام کے دوران نعرے بازی کی گئی اس پروگرام کے کرنے کی بھی اجازت نہیں لی گئی تھی تاہم مسلم مخالف نعروں کے سلسلے میں ایک مقدمہ درج کرلیا ہے جب کہ 5 افراد کو گرفتاربھی کرلیا گیا ہے۔
مسلم رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے اس معاملے کو ایوان میں اٹھایا اورکہا کہ پروگرام کے دوران کھلم کھلا مسلمانوں کی نسل کشی کی باتیں کی گئیں لیکن قصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، آخر ان غنڈوں کی بڑھتی ہوئی ہمت کا رازکیا ہے، وہ جانتے ہیں کہ مودی حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
https://www.express.pk/story/2211592/10/
سندھ رینجرز نے کراچی میں بند گودام سے اسلحے کی بڑی کھیپ پکڑ لی
Aug 08, 2021 | 13:23:PM
کراچی (ویب ڈیسک) سندھ رینجرز نے نیو کراچی میں بند گودام سے بڑی تعداد میں اسلحہ اورایمونیشن برآمد کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق رینجرز نے کراچی کے علاقے نیوکراچی میں واقع ایک بند گودام سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کرلیا، جو ایم کیو ایم لندن کے دہشت گردوں نے کراچی آپریشن کے دوران چھپایا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ قبضے میں لئے گئے اسلحے میں 7 کلاشنکوف، 3 سیون ایم ایم رائفل، 3 ایٹ ایم ایم رائفل، ٹرپل ٹو رائفل، 6 ریپیٹرز، 10پسٹلز، 1 ریوالوراور سینکڑوں گولیاں شامل ہیں، اسلحہ مستقبل میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Aug-2021/1325707?fbclid=IwAR3EfniDvqZKqtb9VWcLpiMzl2JkMJgxgGU_fv-YMYLzzfU8JncjEswk5Yw
شمالی وزیر ستان میں دوسرے روز بھی پاک فوج کی چوکی پر دہشت گردوں کا حملہ
Aug 08, 2021 | 19:36
شمالی وزیرستان (ڈیلی پاکستان آن لائن ) شمالی وزیرستان میں سرحد پار سے پاکستان کی فوجی چوکی پر دہشت گردوں فائرنگ کی ہے جس سے ایک جوان زخمی ہوگیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فائرنگ شمالی وزیرستان دیواگار کے علاقہ میں افغانستان کی طرف سے کی گئی۔ پاکستان کی طرف سے بھرپور جواب دیا گیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک جوان زخمی ہوا ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میں فوجی چوکی پر دہشت گردی نے فائرنگ کی تھی۔ پاک فوج کے جوانوں نے بھرپور جواب دیا ۔ فائرنگ کے تبادلے میں 29 سالہ سپاہی شاہد شہید ہو گیا تھا جس کا تعلق بہاولپور سے تھا۔ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا
https://dailypakistan.com.pk/08-Aug-2021/1325744?fbclid=IwAR3Lez15bItfE60HuayQT_M8bsa0gN6BsYsJIt9cOf11fHhMgtF7f6TLj6o
رحیم یار خان مندر حملہ، مزید 70 لوگ گرفتار، زیر حراست ملزمان کی مجموعی تعداد کتنی ہوگئی؟
Aug 08, 2021 | 23:12:PM
رحیم یار خان (ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس نے بھونگ میں ہندو مندر پر حملہ کرنے والے مزید 70 سے زائد ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جس کے بعد زیر حراست ملزمان کی تعداد 100 سے بڑھ گئی ہے۔
اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) صادق آباد آصف رضا کے مطابق اتوار کے روز مندر حملہ کیس کے 70 سے زائد ملزمان کو ویڈیوز میں نشاندہی کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں پیر کے روز انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ہفتہ کے روز 38 ملزمان گرفتار کیے گئے تھے جنہیں شناخت پریڈ کیلئے جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Aug-2021/1325759?fbclid=IwAR2kqoVL0MoUpYSPNAccAIoQR5N3vS-ZY0i2-g8Z4BuVa8vWJAtppHl0juM
طالبان کا ایک ہی روزتین صوبوں پر قبضہ، 3 دن میں فتح کیے گئے صوبوں کی تعداد 5 ہوگئی
Aug 08, 2021
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان میں طالبان نے ایک ہی دن میں مزید تین صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ جمالیا جس کے بعد جمعہ سے اتوار تک طالبان کی جانب سے فتح کیے گئے صوبائی دارالحکومتوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اتوار کے روز طالبان نے قندوز، سرپل اور تالقان پر قبضہ کرلیا۔ تالقان صوبہ تخار کا دارالحکومت ہے جب کہ قندوز صوبہ قندوز اور سرپل صوبہ سرِپُل کا دارالحکومت ہے۔
طالبان کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ" شدید لڑائی کے بعد مجاہدین نے اللہ کے فضل سے دارالحکومت قندوز پر قبضہ کر لیا ہے۔ مجاہدین نے سرِپُل، سرکاری عمارتوں اور وہاں کی تمام تنصیبات پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔" طالبان نے اتوار کی شام ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے تالقان پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ طالبان جوزجان کے دارالحکومت شبرغان پر پہلے ہی قبضہ کرچکے ہیں۔ یہ طالبان مخالف جنگجو رہنما مارشل عبدالرشید دوستم کا آبائی علاقہ ہے۔ اس کے علاوہ طالبان اہم تجارتی شہر زرنج پر بھی قبضہ کرچکے ہیں۔ یہ ایران کی سرحد کے ساتھ واقع نمروز صوبے کا دارالحکومت ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Aug-2021/1325753?fbclid=IwAR2HyRT5-lExC0-cEu6NfAKmFNUF__2mePR-V6K5e8fAMknqgA_pYOY8dA4
No comments:
Post a Comment