ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے یا سیاسی ، شاہ محمود قریشی ::: مستحق مسیحی خاندانوں میں مالی امدادکے چیک تقسیم ::: بھارت کی پاکستان کشمیر اور انڈیا میں دہشت گردی ::: اسلامو فوبیا ، کینیڈا، چاقو بردار نے 2مسلم خواتین کے حجاب کھینچ کر پھینک دیئے ::: امریکہ کو اڈے دیے تو دہشتگردی بڑھے گی، عمران خان ::: شجاعت اور بہادری کی مثال ، کانسٹیبل طاہر ::: نائن الیون کے بعد 30 ہزارحاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں نے خودکشی کی ::: مودی کا مقبوضہ کشمیر پر اے پی سی ڈرامہ ناکام ::: کینیڈا ، سابق بورڈنگ اسکول سے 751 اجتماعی قبریں دریافت ::: اسرائیل کی فلسطین اور ہمسایہ ملکوں میں دہشت گردی ::: افغان امن عمل ، طالبان نے 24 گھنٹے میں اتنے اضلاع پر قبضہ کرلیا کہ کابل انتظامیہ ہل گئی ::: پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کو ایک اور شکست دے دی ::: حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے انٹر ویو میں بھارت سے متعلق حصہ سنسر کرنے پر امریکی ٹی وی سے وضاحت مانگ لی ::: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے بھارت کو کھری کھری سنا دیں ::: بنگلہ دیش میں محصور پاکستانی ::: میانمار میں مسلمانوں پر زمین تنگ ، خوف کا راج ::: پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ تیز ::: ایران نے ایٹمی توانائی آرگنائزیشن کی عمارت پر تخریبی حملے کو ناکام بنا دیا ::: 33 ایرانی ویب سائٹس کو بند کردیا ::: عالمی قوانین میں تبدیلیاں ::: ایک ہزار ہندوؤں کو مسلمان کرنے والے عالم دین کو انسداد دہشتگردی سکواڈ نے گرفتار کرلیا ::: امریکا طاقت ور فوج کے ساتھ نہیں جیت سکا تو ہمارے ملک میں اڈوں کے ساتھ کیسے جیتے گا؟ عمران خان کا واشنگٹن پوسٹ میں مضمون ::: بھارت نے افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کی : شاہ محمود ::: نیٹو اور آسٹریلوی فوج کے افغانستان میں جنگی جرائم ::: حریت کانفرنس پاکستان سے خوش ::: کلبھوشن کیس ::: موجودہ افغان صورت حال کا ذمہ دار پاکستان نہیں ، شاہ محمود قریشی نے بھارت کا مکروہ چہرہ عیاں کر دیا ::: دنیا میں 8کروڑ24لاکھ افراد بے گھر ہیں : اقوام متحدہ ::: وزیراعظم کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو، ہوائی اڈے دینے سے صاف انکار کر دیا ::: پاکستان 165، بھارت کے پاس 156 ایٹم بم ہیں ::: پاکستان عالمی ادارہ محنت کی گورننگ باڈی کا رکن منتخب ::: اردن میں بغاوت ::: بھارت میں انسانی حقوق کارکنوں اور صحافیوں کی نظر بندی قابل تشویش : امریکہ ::: اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کو سنجیدگی سے لیا جائے،عالمی برادری انٹرنیٹ پر نفرت ، انتہاپسندی روکے :وزیراعظم ::: پاکستان کی شاندار خارجہ پالیسی - The News Cloud Online

STAY WITH US

test banner

Breaking

Friday, 23 July 2021

ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے یا سیاسی ، شاہ محمود قریشی ::: مستحق مسیحی خاندانوں میں مالی امدادکے چیک تقسیم ::: بھارت کی پاکستان کشمیر اور انڈیا میں دہشت گردی ::: اسلامو فوبیا ، کینیڈا، چاقو بردار نے 2مسلم خواتین کے حجاب کھینچ کر پھینک دیئے ::: امریکہ کو اڈے دیے تو دہشتگردی بڑھے گی، عمران خان ::: شجاعت اور بہادری کی مثال ، کانسٹیبل طاہر ::: نائن الیون کے بعد 30 ہزارحاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں نے خودکشی کی ::: مودی کا مقبوضہ کشمیر پر اے پی سی ڈرامہ ناکام ::: کینیڈا ، سابق بورڈنگ اسکول سے 751 اجتماعی قبریں دریافت ::: اسرائیل کی فلسطین اور ہمسایہ ملکوں میں دہشت گردی ::: افغان امن عمل ، طالبان نے 24 گھنٹے میں اتنے اضلاع پر قبضہ کرلیا کہ کابل انتظامیہ ہل گئی ::: پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کو ایک اور شکست دے دی ::: حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے انٹر ویو میں بھارت سے متعلق حصہ سنسر کرنے پر امریکی ٹی وی سے وضاحت مانگ لی ::: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے بھارت کو کھری کھری سنا دیں ::: بنگلہ دیش میں محصور پاکستانی ::: میانمار میں مسلمانوں پر زمین تنگ ، خوف کا راج ::: پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ تیز ::: ایران نے ایٹمی توانائی آرگنائزیشن کی عمارت پر تخریبی حملے کو ناکام بنا دیا ::: 33 ایرانی ویب سائٹس کو بند کردیا ::: عالمی قوانین میں تبدیلیاں ::: ایک ہزار ہندوؤں کو مسلمان کرنے والے عالم دین کو انسداد دہشتگردی سکواڈ نے گرفتار کرلیا ::: امریکا طاقت ور فوج کے ساتھ نہیں جیت سکا تو ہمارے ملک میں اڈوں کے ساتھ کیسے جیتے گا؟ عمران خان کا واشنگٹن پوسٹ میں مضمون ::: بھارت نے افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کی : شاہ محمود ::: نیٹو اور آسٹریلوی فوج کے افغانستان میں جنگی جرائم ::: حریت کانفرنس پاکستان سے خوش ::: کلبھوشن کیس ::: موجودہ افغان صورت حال کا ذمہ دار پاکستان نہیں ، شاہ محمود قریشی نے بھارت کا مکروہ چہرہ عیاں کر دیا ::: دنیا میں 8کروڑ24لاکھ افراد بے گھر ہیں : اقوام متحدہ ::: وزیراعظم کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو، ہوائی اڈے دینے سے صاف انکار کر دیا ::: پاکستان 165، بھارت کے پاس 156 ایٹم بم ہیں ::: پاکستان عالمی ادارہ محنت کی گورننگ باڈی کا رکن منتخب ::: اردن میں بغاوت ::: بھارت میں انسانی حقوق کارکنوں اور صحافیوں کی نظر بندی قابل تشویش : امریکہ ::: اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کو سنجیدگی سے لیا جائے،عالمی برادری انٹرنیٹ پر نفرت ، انتہاپسندی روکے :وزیراعظم ::: پاکستان کی شاندار خارجہ پالیسی




تعین کرنا ہوگا ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے یا سیاسی: شاہ محمود قریشی
Published On 26 June,2021 10:37 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تعین کرنا ہو گا کہ ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے یا سیاسی ؟ تسلیم کیا گیا کہ ہم نے 27 میں سے 26 نکات پر مکمل عملدرآمد کیا، ایسی صورت حال میں گرے لسٹ میں رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں بنتی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دیکھنا ہو گا کہ اس فورم کو سیاسی مقاصد کیلئے تو استعمال نہیں کیا جا رہا ؟ جہاں تک تکنیکی پہلوؤں کا تعلق ہے تو ہمیں 27 نکات دیے گئے، وہ خود تسلیم کر رہے ہیں کہ 27 میں سے 26 نکات پر ہم نے مکمل عملدرآمد کر لیا، ستائیسویں نکتے پر بھی کافی حد تک پیش رفت ہو چکی ، ایسی صورت حال میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں بنتی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بعض قوتیں یہ چاہتی ہیں کہ پاکستان کے سر پر تلوار لٹکتی رہے، ہم نے جو بھی اقدامات اٹھائے وہ اپنے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اٹھائے، ہمارا مفاد کیا ہے ؟ ہمارا مفاد یہ ہے کہ منی لانڈرنگ نہیں ہونی چاہیئے، پاکستان کی منشاء یہ ہے کہ ہم نے دہشت گردی کی مالی معاونت کا تدارک کرنا ہے، جو بات پاکستان کے مفاد میں ہے وہ ہم کرتے رہیں گے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/607921_1



27 میں سے 26 نکات پر عملدرآمد کے باوجود : پاکستان بدستور گرے لسٹ میں، فیٹف نے منی لانڈرنگ کیخلاف ایکشن پلان بھی دیدیا
 26 June, 2021

پاکستان نے بہتری دکھائی لیکن 27ویں اہم شرط پر عمل کرنا ضروری،اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار 1373 تنظیموں ‘ دہشتگردوں کو سزائیں دینا ہونگی:صدر فیٹف ، آئندہ سال جون میں دوبارہ اجلاس،اب آسان ایکشن پلان ملا، منی لانڈرنگ پر توجہ دی گئی، بھارت فیٹف کو سیاسی طور پر استعمال کررہا :حماد اظہر ، فیٹف شرائط میں کوئی بڑی چیز نہیں بچی، یہ دبائو ڈالنے کا طریقہ، کوئی اور ملک ہوتا توگرے لسٹ سے نکل چکا ہوتا،ہم جغرافیائی سیاست میں پھنسے :شوکت ترین

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور ایشیا پیسیفک گروپ کی سال2019کی رپورٹ میں جن چار شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا اس پر مشتمل7نکاتی نیا ایکشن پلان عمل درآمد کیلئے پاکستان کے سپرد کر دیا ہے ۔ فیٹف نے کہا اگر پاکستان موثر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا تو جنوری 2022میں بصورت دیگرجون2022میں کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور فیٹف کے مطمئن ہونے کی صورت میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا ۔ تاہم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایکشن پلان کی 27شرائط میں سے 26شرائط پر عمل درآمد مکمل ہونے کی توثیق کی ہے ۔ البتہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل اور پاکستان میں نیکٹا کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے پاکستان میں موجود سینئر لیڈروں اور کمانڈروں کے خلاف موثر تحقیقات اور ان کے خلاف عدالتوں میں ٹھوس ثبوت پیش کر کے انہیں سزائیں دلوانے کی آخری شرط پر عمل درآمد نہ ہونے کے سبب پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر ڈاکٹر ماکوس پلیئر نے فیٹف کے 21جون سے جاری اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پاکستان نے 2018میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ساتھ منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی امداد کی روک تھام کیلئے اعلیٰ سیاسی سطح پر عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ فیٹف ایکشن پلان پر عمل درآمد میں موجودخامیوں کو ہرصورت دور کرے گا۔ پاکستان کے ان پرعزم اقدامات کے سبب منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کے فریم ورک پر قابل قدر عمل درآمد کیا گیا۔ پاکستان نے فروری2021تک فیٹف ایکشن پلان کی بقیہ3شرائط میں سے 2 پر عمل درآمد مکمل کر لیا ہے ۔ اس طرح پاکستان نے مجموعی طور پر 27شرائط میں سے 26پر عمل درآمد کرلیا۔ انہوں نے کہا پاکستان ایکشن پلان کی سب سے اہم شرط اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل اور پاکستان میں نیکٹا کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے پاکستان میں موجود سینئر لیڈروں اور کمانڈروں کے خلاف موثر تحقیقات اور ان کے خلاف عدالتوں میں ٹھوث ثبوت پیش کر کے انہیں سزائیں دلوائے ۔ ڈاکٹر مارکوس نے کہا ایشیا پیسیفک گروپ کی میوچل ایویلیو ایشن رپورٹ2019میں اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان نے اہم ترین شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان نے اس اجلاس میں منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے جوائنٹ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے بارے میں ایک بار پھر پختہ یقین دہانی کروائی ہے ۔ نئے ایکشن پلان کے تحت پاکستان کو جن نئی شرائط پر عمل درآمد کا پابند کیا گیا ہے ان میں منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے بین الاقوامی برادری اور عالمی تحقیقاتی اداروں سے تعاون کو بڑھانا ، اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی 1373کالعدم تنظیموں اور دھشت گردوں کے خلاف تحقیقات اور انہیں سزائیں دلوانے کیلئے بیرون ملک سے تکنیکی مشاورت اور امداد کے حصول کیلئے رجوع کرنا ہوگا۔ پاکستان میں سونے ، چاندی، ہیرے جواہرات، ریئل اسٹیٹ سیکٹر اور پروفیشنل سروسز سیکٹر میں حکومتی ریگولیٹری نظام موثر بنانے اور منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ میں ملوث کمپنیوں اور افراد کو کڑی سزائیں دلوانے کیلئے نظام کو موثر بنایا جائے اوران کی مانیٹرنگ کا موثر نظام اپنایا جائے ۔ پاکستان میں بے نامی جائیدادیں رکھ کر ان سے پس پردہ رہ کر مالی فوائدحاصل کرنے والوں کو کڑی سزائیں دلوائی جائیں اور بھاری جرمانے عائد کئے جائیں ۔ اس کیساتھ ساتھ پاکستانی اور غیر ملکی کمپنیوں اور افراد میں ہونے والی ٹرانزیکشنزمیں مشکوک پکڑی جانے والی ٹرانزیکشنز کی تحقیقات کروائی جائیں اور ان میں ملوث افراد اور کمپنیوں کے اثاثہ جات کا سراغ لگانے ، انہیں بحق سرکار ضبط کرنے کا اہتمام کیا جائے ۔ صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ میں پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ اس عمل میں وہ پرعزم ہے ، پاکستان نے اے پی جی کی جانب سے نشان دہی کے بعد واضح بہتری دکھائی ہے اور حکام ضروری تبدیلیوں پر کام کر رہے ہیں اور نیا ایکشن پلان دیا گیا ہے ۔ روزنامہ دنیا کے پاس دستیاب سرکاری معلومات کے مطابق فیٹف نے پاکستان کو 88اہم اقدامات پر عالمی برادری کو مطمئن کرنے کا ٹاسک دیا تھا ان اقدامات میں قومی سطح پر عالمی اور ملکی کالعدم تنظیموں اور ان کے رہنمائوں کے اثاثہ جات ضبط کرنے کی پالیسی بنانے کا بھی کہا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا ورچوئل اجلاس 21 سے 25 جون تک پیرس میں جاری رہا جس میں پاکستان کے بارے میں ایشیا پیسیفک گروپ کی رپورٹ پر غور کیا گیا ۔ دوسری جانب وفاقی وزیرِ برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان ابھی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نہیں نکلا۔ پاکستان کو سب سے مشکل ایکشن پلان دیا گیا، فیٹف نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر عمل کرلیا ۔ پاکستان پر کسی قسم کی پابندیاں نہیں لگائی گئیں۔ دوسرا ایکشن پلان جو ہمیں ملا ہے اس کی نوعیت مختلف ہے اور آسان ہے ۔ ہمیں 7 نکاتی ایکشن پلان ملا ہے ۔ پہلے والے ایکشن پلان کی توجہ دہشت گردوں کی مالی معاونت پر مرکوز تھی جبکہ ا س نئے ملنے والے دوسرے ایکشن پلان کی توجہ منی لانڈرنگ پر مرکوز ہے ۔ انسدادمنی لانڈرنگ کیلئے سخت قوانین بنائے جائیں گے ، نئے ایکشن پلان پر دو سال کی بجائے ایک سال میں عملدرآمد کا ہدف ہے ۔ پاکستان کے دوبارہ بلیک فہرست میں جانے کاکوئی امکان نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا بھارت فیٹف کو سیاسی طور پر استعمال کررہا ہے اور بھارت کی یہ کوشش وقت کے ساتھ وزن کھوتی جارہی ہے ۔ اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ نے کہاہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ایکشن پلان کے ضمن میں پاکستان نے تکنیکی پیروی، آئی سی آر جی ایکشن پلان اورپوسٹ آبزرویشن پیریڈرپورٹ تینوں شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے جس کی ٹاسک فورس نے تائید بھی کی ہے ، پاکستان کویقین اوراعتماد ہے کہ اکتوبر2021 میں ہونے والے اگلے اجلاس سے قبل ہی ایک ایکشن آئٹم کو مکمل کیا جائیگا۔ یاد رہے کہ پاکستان نے فیٹف کے اہداف حاصل کرنے کیلئے 22 افسران پر مشتمل انٹرنیشنل کوآپریشن سیل قائم کیا اور 6 باردہشتگردوں کی فنڈنگ اورمنی لانڈرنگ کے خطرات کاجائزہ لیا ۔ زیادہ خطرات والے سیکٹرزمیں ریگولیٹری فریم ورک ترتیب دیئے گئے ۔ ، اسلام آباد ( دنیا نیوز ) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا معلوم تھا کہ یہ فیٹف کی گرے لسٹ میں ہمیں آگے لے کر جائیں گے ، ہماری تعریف کریں گے اور اس معاملے کو مزید آگے بڑھا دیں گے ، کوئی اور ملک ہوتا تو وہ اب تک گرے لسٹ سے نکل گیا ہوتا ،ہم جغرافیائی سیاست میں پھنسے ہوئے ہیں ، یہ دبائو کا ایک طریقہ ہے ۔ پروگرام ’’دنیا کامران خان کے ساتھ‘‘ میں میزبان کامران خان کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا فیٹف نے خود تسلیم کیا کہ پاکستان نے کافی پیشرفت کی ہے ، یہ ایک مرحلہ تھا جو چند ماہ میں ہی طے ہوجانا چاہیے تھا ، اب فیٹف کی شرائط میں کوئی بڑی چیز باقی نہیں بچی
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-26/1844426



مستحق مسیحی خاندانوں میں مالی امدادکے چیک تقسیم
 26 June, 2021

اسسٹنٹ کمشنرسمندری فیصل سلطان نے اپنے آفس میں اقلیتی فنڈز سے مستحق مسیحی خاندانوں میں مالی امدادکے چیک تقسیم کئے

فیصل آباد(نامہ نگارخصوصی)اسسٹنٹ کمشنر نے مالی امداد کے چیک تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب مسیحی برادری کی فلاح وبہبود کے لئے کوشاں ہے اورمالی امداد کی فراہمی انہی کاوشوں کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہا مسیحی ملکی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں جنہیں کسی سطح پر تنہا نہیں چھوڑا جائیگا۔
https://dunya.com.pk/index.php/city/faisalabad/2021-06-26/1844459



سبی: دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، 5 ایف سی اہلکار شہید
 26 June, 2021

دہشت گردوں نے فرنٹیئرکور کی پٹرولنگ پارٹی کو نشانہ بنایا،دشمن کا بھی بھاری جانی و مالی نقصان:آئی ایس پی آر ، حوالدارظفر،لانس نائیک ہدایت اللہ ، ناصرعباس،بشیراحمد ،سپاہی نوراللہ شہید، سیاسی رہنمائوں کی مذمت

لاہور(نیوزڈیسک)سبی میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی بلوچستان کے 5جوان شہید ہوگئے جب کہ دشمنوں کو بھاری جانی ومالی نقصان اٹھا نا پڑا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے سبی کے علاقے سانگان میں ایف سی کی پٹرولنگ پارٹی کو نشانہ بنایا جس کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی کے 5 بہادرجوان جام شہادت نوش کرگئے ۔ شہید ہونے والوں میں حوالدار ظفر علی خان ، لانس نائیک ہدایت اللہ سکنہ لکی مروت، لانس نائیک ناصر عباس بھکر،لانس نائیک بشیر احمد نصیرآباد اورسپاہی نوراللہ سکنہ لکی مروت شامل ہیں،سکیورٹی اداروں سے فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گردوں کا بھی بھاری جانی و مالی نقصان ہوا جبکہ دہشت گردوں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے اور ان کے فرار کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے ۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ مٹھی بھر دہشت گرد دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کی پشت پناہی سے ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے بلوچستان کے امن و خوشحالی کو سبوتاژ نہیں کر سکتے ، سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے ان ناپاک عزائم کو اپنے خون اور جانوں کی قربانی دے کر ناکام بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی،وزیرداخلہ شیخ رشید، وزیراعلیٰ جام کمال خان ،گورنر بلوچستان ،شہبازشریف ، سینیٹر شیری رحمن ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان ،گورنرشاہ فرمان، وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے سبی میں ایف سی پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاپاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے ، پاکستانی قوم اور فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانی دی، انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی ، اہلِخانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی اورسینیٹ میں ایف سی کے شہید ہونے والے اہلکاروں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ کرائی گئی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-26/1844615



پشاور:دہشت گرد گرفتار سر کی قیمت 20لاکھ تھی
 26 June, 2021

سی ٹی ڈی پشاورنے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والادہشت گردگرفتار کرلیا

اسلام آباد (دنیا نیوز ) پولیس کے مطابق دہشت گرد بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مطلوب تھا، دہشت گرد کے سر کی قیمت 20لاکھ روپے مقرر تھی ۔
روزنامہ دنیا ایپ
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-26/1844575



موزمبیق ، جنوبی افریقی ملکوں نے داعش کیخلاف فوج تعیناتی کی منظوری دیدی 26 June, 2021

موزمبیق کے شورش زدہ صوبے کابو دیلگادو میں داعش کو کچلنے کیلئے 16 جنوبی افریقی ممالک نے اپنی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی

ماپوٹو(اے ایف پی) موزمبیق کے 46 ویں یوم آزادی پر اپنے خطاب میں صدر فلپ نیوسی نے کہادہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو غیر ملکی تعاون کیساتھ تیز کیا جائیگااور دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-26/1844588



مقبوضہ کشمیر : ریاستی دہشتگردی کی ایک اور کارروائی، نوجوان شہید
 26 June, 2021

بھارتی فورسز نے شوپیاں کے علاقے میں تلاشی کے دوران کارروائی کی،آخری اطلاعات تک آپریشن جاری، انٹرنیٹ معطل ، اسرائیلی سفارتخانہ نئی دہلی دھماکا کیس میں کارگل سے 4 طلبا گرفتار ،پاکستان ، بھارت بات چیت شروع کریں،آغا حسن

سرینگر(اے پی پی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع شوپیاں میں ایک نوجوان کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو ضلع کے علاقے ہانجی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں تلاشی آپریشن جاری تھا جبکہ علاقے میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔ ادھر نئی دلی پولیس نے لداخ کے ضلع کارگل سے چار کشمیری طلبا کو گرفتار کرلیا ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نذیر حسین ، ذوالفقار علی ، ایاز حسین اور مزمل حسین نامی چار طلبا کو بھارتی پولیس نے رواں سال 29جنوری کو نئی دلی میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر ہونے والے دھماکے کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے ۔ علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماآغا سید حسن الموسوی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پیش رفت کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ تنازع کشمیر ایک حقیقت ہے جس کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن و ترقی ممکن نہیں ۔ انہو ں نے کہا پاکستان اور بھارت کی قیادتوں کو چاہیے کہ وہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت شروع کریں ۔ ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن کے ساتھ سوجیان سیکٹر میں بھارتی فوج کی ایک پوسٹ پر آسمانی بجلی گرنے سے ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہو گئے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-26/1844599



کینیڈا، چاقو بردار نے 2مسلم خواتین کے حجاب کھینچ کر پھینک دیئے
 26 June, 2021

کینیڈا کے شہر سینٹ البرٹ میں ایک چاقو بردار شخص نے 2 مسلم خواتین کے حجاب کھینچ کر پھینک دیئے

ٹورنٹو(این این آئی) اس دوران ایک خاتون زخمی ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چاقو بردارشخص نے پہلے دونوں خواتین کو دھکے دیئے ، پھر نسل پرستی پر مبنی جملے کسے ، بعدازاں حجاب کھینچ کر گرا دیئے ، واقعہ میں زخمی خاتون کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔پولیس نے حملہ آور کا حلیہ بتانے اور اس کی گرفتاری میں مدد کی اپیل کر دی۔ سینٹ البرٹ کی خاتون میئر کیتھی ہیرن نے کہا کہ اس قسم کے واقعات کسی طور قابل قبول نہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-26/1844596



نائیجر، جنگجوؤں کے حملے میں 19 دیہاتی ہلاک
 26 June, 2021

نائیجر کے مغربی علاقے تیلا بیری میں مسلح جنگجوؤں کے حملے میں 19 دیہاتی ہلاک ہو گئے

نیامی (رائٹرز) حکام کے مطابق ہلاک ہونیوالوں میں زیادہ تر کسان تھے ، جوکہ حملے کے وقت کھیتوں میں کام کر رہے تھے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-26/1844592



امریکہ کو اڈے دیے تو دہشتگردی بڑھے گی، ہمارے تو پہلے ہی اتنے بندے مرچکے ہیں جتنے امریکہ کے افغانستان اور عراق میں بھی نہیں مرے"
Jun 25, 2021 | 20:14:PM

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کو فوجی اڈے نہیں دیے جائیں گے کیونکہ ایسا کرنے سے انتقام کے جذبے کے تحت دہشتگرد متحرک ہوں گے اور پاکستان کے خلاف حملے شروع کردیں گے، اگر امریکہ افغانستان کے اندر 20 سال تک رہ کر جنگ نہیں جیت سکا تو ہمارے اڈوں سے وہ یہ کامیابی کیسے حاصل کرسکتا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کیلئے " Pakistan is ready to be a partner for peace in Afghanistan, but we will not host U.S. bases"(پاکستان افغانستان میں امن کا شراکت دار بننے کیلئے تیار ہے لیکن ہم امریکہ کو فوجی اڈے نہیں دیں گے) کے عنوان سے ایک آرٹیکل لکھا ہے۔

اپنے اس آرٹیکل میں وزیر اعظم عمران خان نے افغان جنگ، افغان امن عمل، فوجی اڈوں اور پاکستانی میں دہشتگردی کے حوالے سے کھل کر بات کی ہے۔ اپنے آرٹیکل میں وزیر اعظم نے لکھا " ماضی میں پاکستان نے افغانستان میں لڑنے والی قوتوں میں سے ایک کا انتخاب کرکے غلطی کی لیکن ہم نے اس تجربے سے سیکھا ہے، ہمارا کوئی فیورٹ نہیں ہے، ہم افغان لوگوں کے اعتماد سے قائم ہونے والی ہر حکومت کے ساتھ کام کریں گے۔ ہمارے ملک نے افغانستان میں جنگ سے بہت نقصان اٹھایا ہے، 70 ہزار سے زائد پاکستانی جاں بحق ہوئے، پاکستان کی معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا لیکن امریکہ نے 20 ارب ڈالر کی امداد دی، ہماری سیاحت اور سرمایہ کاری تباہ ہوگئی۔

امریکہ کی کوششوں کا حصہ بننے کے بعد پاکستان کو حصہ دار کے طور پر ٹارگٹ کیا گیا اور تحریک طالبان پاکستان سمیت دیگر گروپوں نے ہمارے اہلِ وطن کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیاں کیں۔ امریکہ کے ڈرون حملے، جن کے خلاف میں تنبیہہ کرتا رہا ہوں، نے جنگ نہیں جیتی البتہ انہوں نے امریکیوں کے خلاف نفرت میں اضافہ کیا جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے خلاف دہشتگرد گروپوں کو پھیلنے کا موقع ملا۔ میں نے سالوں تک کہا کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

امریکہ نے اس امید پر کہ اس سے بے امنی ختم ہوجائے گی، پاکستان پر دباؤ ڈالا کہ وہ افغان سرحد کے قریبی نیم خود مختار قبائلی علاقہ جات میں اپنی فوج بھیجے۔ لیکن اس سے بے امنی کا خاتمہ نہیں ہوا البتہ اس نے قبائلی علاقوں کی آدھی سے زائد آبادی کو بے گھر کردیا، صرف شمالی وزیرستان میں 10 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، اربوں ڈالر کا نقصان اس کے علاوہ ہوا اور کئی دیہات مکمل طور پر تباہ و برباد ہوگئے۔ ان علاقوں میں کولیٹرل ڈیمیج کی وجہ سے پاکستان کی فوج کے خلاف خود کش حملے کیے گئے اور ہمارے اتنے فوجی جوان شہید ہوئے جتنے امریکہ کے افغانستان اور عراق کی جنگوں میں مشترکہ طور پر بھی نہیں مرے۔ اس سے ہمارے خلاف دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔ صرف خیبر پختونخوا صوبے میں 500 پولیس اہلکاروں کو قتل کیا گیا۔

پاکستان میں اس وقت 30 لاکھ سے زائد افغان پناہ گزین موجود ہیں۔ اگر افغانستان میں سیاسی نظام کی تشکیل کیلئے دوبارہ خانہ جنگی ہوئی تو پناہ گزینوں کا سیلاب امڈ آئے گا جس سے ہمارے سرحدی علاقے تباہ ہوجائیں گے۔ ممکنہ خانہ جنگی کی صورت میں اگر پاکستان امریکہ کو افغانستان پر بمباری کیلئے فوجی اڈے فراہم کرتا ہے تو پاکستان کے خلاف دہشتگرد گروپوں کی جانب سے انتقامی کارروائیاں کی جائیں گی۔ سادہ سی بات ہے کہ ہم یہ برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ ہم پہلے ہی اس کی بہت بڑی قیمت ادا کرچکے ہیں۔ اگر امریکہ جس کے پاس انسانی تاریخ کی سب سے طاقتور مشینری ہے، وہ افغانستان میں 20 سال تک رہ کر بھی جنگ نہیں جیت سکا تو وہ ہمارے ملک کے فوجی اڈوں سے یہ مقصد کیسے حاصل کرسکتا ہے؟


ہم نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے پہلے ہی بہت زیادہ سفارتی محنت کی، پہلے ہم طالبان کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر لائے پھر ہم نے انہیں افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے راضی کیا۔ ہمیں اس بات کا اندازہ ہے کہ اگر طالبان نے فوجی فتح کا اعلان کردیا تو افغانستان میں خون کی ندیاں بہہ جائیں گی۔

ہم تو پہلے ہی امریکہ، روس اور چین کی جانب سے کیے گئے اس مشترکہ اعلان کا حصہ ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی بھی قوت طاقت کے بل بوتے پر کابل پر حکومت قائم کرتی ہے تو نہ صرف اس کی مخالفت کی جائے گی بلکہ اس کی غیر ملکی محاذوں پر کوئی مدد نہیں کی جائے گی۔

میرا یقین ہے کہ معاشی تعلقات کا فروغ اور علاقائی تجارت ہی افغانستان میں امن اور سیکیورٹی فراہم کرسکتے ہیں۔ مزید فوجی ایکشن بے کار ہے۔ اگر ہم یہ مشترکہ ذمہ داری اٹھالیں تو ایک وقت میں گریٹ گیم اور علاقائی مخالفتوں کا سبب بنے والا افغانستان علاقائی تعاون کی مثال بن سکتا ہے۔

پاکستان اور امریکہ کے افغانستان میں مفادات یکساں ہیں، ہم خانہ جنگی نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن چاہتے ہیں۔ ہم اپنی معیشت کو اوپر اٹھانے کیلئے معاشی ترقی اور سنٹرل ایشیا میں باہمی روابط اور تجارت کا فروغ چاہتے ہیں۔ اگر افغانستان میں دوبارہ خانہ جنگی ہوئی تو ہم سب کی کوششیں بے کار ہوجائیں گی۔"
https://dailypakistan.com.pk/25-Jun-2021/1307381?fbclid=IwAR3CDhpY1hL1FqDWrkOm3lblbkEPvjzlMupSpfArU_je8VtqjbRoOM2FoXs



شجاعت اور بہادری کی مثال ، کانسٹیبل طاہر کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی
Jun 25, 2021 | 21:44:PM

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )جوہر ٹاؤن دھماکے میں بہادری اور شجاعت کی مثال قائم کرنے والے کانسٹیبل طاہر کی حالت اب بہتر ہونے لگی ہے۔

کانسٹیبل طاہر جوہر ٹاؤن دھماکے میں شدید زخمی ہوئے تھے تاہم اس دوران ان کی ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں شدید زخمی ہونے کے باوجود ان کے چہرے پر دکھ یا تکلیف کا کوئی احساس تک نہ تھا۔ہسپتال منتقلی کے بعد ان کی حالت بگڑ گئی تھی جس کے باعث ان کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا،تاہم اب ان کی صحت میں بتدریج بہتر آرہی ہے اور ان کو وینٹی لیٹر سے ہٹادیا گیا ہے۔زخمی ہونے کے باعث ان کا سینہ اور بایاں کندھا شدید متاثر ہوا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/25-Jun-2021/1307391?fbclid=IwAR3gi3vch1xyYn02ADsUianr_75fG8EdHnI2u1_YW29PDMALM0As80pvoMg



30ہزار امریکی فوجی خودکشی کرچکے
 25 June, 2021

امریکی برائون یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے

واشنگٹن(آئی این پی ) نائن الیون کے بعد 30 ہزارحاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں نے خودکشی کی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکشی کرنے والوں کی تعداد افغان اورعراق جنگ میں ہلاک فوجیوں سے 4 گنازیادہ ہے ۔ افغان جنگ کا حصہ رہنے والے فوجیوں میں خود کشی کی ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-25/1844191



مودی کا مقبوضہ کشمیر پر اے پی سی ڈرامہ ناکام
 25 June, 2021

پہلے اسمبلی الیکشن، پھر ریاستی حیثیت بحال کرنے پر غور کا نیا بہانہ،مودی پھرغداری کررہے :حریت کانفرنس آرٹیکل 370بحال کریں،عمرعبداللہ،پاکستان سے تجارت ،گفتگو کی جائے ،محبوبہ مفتی،5اگست کا اقدام مسترد، دفترخارجہ

نئی دہلی ، سرینگر(دنیا مانیٹرنگ،دنیا نیوز،خبر ایجنسیاں)بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر آل پارٹیزکانفرنس ڈرامہ ناکام ہوگیا،مودی نے پہلے مقبوضہ وادی میں اسمبلی الیکشن و حدبندی اوربعد میں مناسب وقت پر ریاستی حیثیت بحال کرنے پرغورکی یقین دہانی کرائی جب کہ کشمیری رہنما ریاست کی نیم خودمختارحیثیت کی بحالی کامطالبہ کرتے رہے ، حریت کانفرنس کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کشمیر یوں سے غداری کی تاریخ دہرا رہے ہیں جب کہ پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ 5اگست کابھارتی اقدام مسترد کرتے ہیں۔ گزشتہ روز بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے رہنماؤں کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ دہلی میں تین گھنٹے جاری رہنے والی میٹنگ کے بعد ان رہنماؤں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کشمیر کو ریاستی درجہ دینے کے لیے تیار ہے ۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق مودی کے ساتھ ملاقات کے لیے 14 سیاسی رہنماؤں کو مدعو کیا گیا جن میں نیشنل کانفرنس سے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اورعمر عبداللہ، پی ڈی پی سے محبوبہ مفتی، کانگریس سے غلام نبی آزاد، تارا چند اور غلام احمد میر، پیپلز کانفرنس سے سجاد غنی لون اور مظفر حسین بیگ، اپنی پارٹی سے الطاف بخاری، بی جے پی سے رویندر رینہ، نرمل سنگھ اور کویندر گپتا، سی پی آئی (ایم)سے محمد یوسف تاریگامی اور نیشنل پنتھرس پارٹی سے پروفیسر بھیم سنگھ شامل تھے ۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق میٹنگ کے بعد کانگریسی لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ ‘ہم نے میٹنگ میں پانچ مطالبات رکھے جن میں جلد ریاستی درجہ دینا، جمہوریت کی بحالی کے لیے اسمبلی کے انتخابات، جموں و کشمیر میں ہندو پنڈتوں کی دوبارہ آباد کاری، تمام سیاسی رہنماؤں کو جیل سے رہا کرنا اور ڈومیسائل رولز شامل ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ہم نے کہا پہلے ہم نے ریاست کو حصوں میں تقسیم کرنے پر غصے کا اظہار کیا، ہم نے کہا کہ پیش رفت ہونی چاہیے اور اسکے لیے ریاستی درجہ کی بحالی اور الیکشن ضروری ہیں۔ ہم نے کہا ہمیں ضمانت چاہیے کہ زمین اور نوکریوں کا تحفظ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا ‘وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کے لیے پرعزم ہے ۔ نیوز ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نریندر مودی نے کہا کہ سیاسی اختلافات موجود ہیں لیکن سب کو ملکی مفاد کے لیے کام کرنا چاہیے ۔این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ نریندر مودی نے کہا ، "مناسب وقت پر" ریاست کی بحالی ہوجائے گی ، انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ انتخابات کو ممکن بنانے کے لئے حد بندی یا اسمبلی حلقوں کی ازسر نو شکل ترتیب دیں ۔ میٹنگ کے بعد امیت شاہ نے ٹویٹ کیا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پارلیمنٹ میں وعدے کے مطابق ریاست کی بحالی کے سلسلے میں حد بندی مشق اور پرامن انتخابات اہم سنگ میل ہیں۔ عمرعبداللہ نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نئی حلقہ بندیاں تسلیم نہیں کرتے ،تقریباً تمام رہنما جموں و کشمیر میں حد بندی سے ناخوش تھے ۔انکاکہنا تھا کہ دوسری ریاستوں میں 2026 میں حد بندی ختم کی جائے گی ،جموں و کشمیر کو الگ کیوں کردیا گیا ہے ؟ ہم نے وزیر اعظم سے کہا کہ حد بندی کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا نریندرمودی کوسمجھایا ہے کہ کشمیریوں کا مرکزی حکومت سے اعتماد ٹوٹ چکا ہے ، مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی تک لڑائی جاری رہے گی، ہم 5 اگست کو نہیں مانتے ،قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے ،کورٹ میں لڑیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 370 کو بھارتی سرکار بحال کرے ۔ ہماری لڑائی اس اقدام کی واپسی تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ لداخ یونین ٹیریٹری کا درجہ عوام نہیں چاہتے ۔ جموں و کشمیر کو پورا سٹیٹ ہوڈ کا درجہ بحال کیا جائے ۔ نریندر مودی نے ہمیں کہا کہ وہ کشمیر میں انتخابات کے بعد مقبوضہ وادی کی ریاستی حیثیت بحال کرنا چاہتے ہیں، میٹنگ میں پاکستان کے ساتھ بات چیت کا معاملہ اٹھایا گیا۔ محبوبہ مفتی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 5 اگست کوغیرقانونی طریقے سے 370کوہٹایا گیا، ہم 370 کے لئے جدوجہد کریں گے ۔ ہمیں یہ (خصوصی درجہ)پاکستان سے نہیں ملا ، لیکن ہندوستان اور نہرو سے ملا۔ اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا،نریندرمودی سے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سیزفائرکرنا اچھی بات ہے ، پاکستان سے بات چیت اورتجارت کرنی چاہیے ،پاکستان سے تجارت کے ساتھ لوگوں کا روزگارجڑا ہے ،کشمیری رہنمائوں کورہا کیا جائے ۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا سیاسی قیدیوں کے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دیں گے ۔ ادھربھارت نے کہا ہے کہ وہ جمعہ کے روز 5 اگست 2019 کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کررہا ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماؤں نے کہاہے کہ بھارتی و زیر اعظم کی طرف سے نئی دلی میں اپنے سابقہ حاشیہ برداروں کے ساتھ کل جماعتی اجلاس کے نام پر رچایاگیا ڈرامہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی اور عالمی برادری کوگمراہ کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ سرینگر سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہاہے کہ کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں کی شرکت کے بغیر تنازع کشمیر کے حل کیلئے کوئی بھی ملاقات یا مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتے ۔ کشمیری عوام نریندر مودی پربالکل بھی اعتماد کرنے کیلئے تیارنہیں ہیں ۔ حریت رہنماؤں نے واضح کیاہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے کشمیری عوام سے کئے گئے وعدوں سے مکرنے اور انکے ساتھ غداری کی بھارت کی طویل تاریخ ہے ۔ انہوں نے کہا بھارت نے 5 اگست 2019کو ایک بارپھر اپنے آئین کی دفعہ 370 اور 35A کومنسوخ کر کے مقبوضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم اور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے متعدد اقدامات کرکے کشمیریوں سے غداری کی۔ انہوں نے کہا بھارت کشمیری عوام اور نام نہاد علاقائی سیاست دانوں کے ساتھ غداری کی اپنی تاریخ دہرانا چاہتا ہے ، مقبوضہ جموں و کشمیرمیں اپنے غیر قانونی اور سامراجی اقدامات کو جواز دینے کیلئے اس نے ملاقات کا ڈرامہ رچایا ہے ۔ حریت رہنماؤں نے کہااس ڈرامے کا مقصد مقبوضہ علاقے میں مظالم بند کرنے کیلئے بھارت پر عالمی برادری کے دباؤ کو ختم کرنابھی ہے ۔ادھر ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چودھری نے ردعمل میں کہا کہ پاکستان 5اگست کے بھارتی اقدام کو مسترد کر چکا ہے ،کشمیری بھی ان اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، کشمیریوں کا محاصرہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-25/1844196




https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/25062021/p1-lhr026.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/25062021/P6-Lhr-042.jpg



کینیڈا کی ریاست سسکیچوان میں سابق بورڈنگ اسکول سے 751 اجتماعی قبریں دریافت کی گئی ہیں۔

کینیڈا کی ریاست سسکیچوان کے شہرریجینا سے تقریباً 140 کلومیٹر دورایک سابق بورڈنگ اسکول سے 751 بے نام قبریں دریافت ہوئی ہیں جن میں سینکڑوں قبائلی بچوں کی لاشیں دفن ہیں۔ اس بارے میں قبائلی افراد کی نمائندگی کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ملنے والی بے نام قبریں کینیڈا کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

بورڈنگ اسکول 1899 سے 1997 کے درمیان تک چل رہا تھا۔ فرسٹ نیشن نے 1970 میں اسکول کے قبرستان کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لیا تھا۔ جس کے بعد سے وہ تمام سابقہ قبائلی رہائشی اسکولوں میں ممکنہ اجتماعی قبروں کی تحقیقات کررہے ہیں۔

گزشتہ ماہ بھی کینیڈا کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے اجتماعی قبربرآمد ہوئی تھی جس میں سے 215 بچوں کی باقیات نکالی گئی ہیں۔ یہ اسکول 1978 میں بند ہوگیا تھا اور برآمد ہونے والی باقیات برٹش کولمبیا کے شہر کملوپس کے طلبا کی ہیں۔

واضح رہے کہ 19 اور20 ویں صدی کے دوران کینیڈا میں حکومت اورمذہبی حکام کے ذریعے چلائے جانے والے بورڈنگ اسکول میں قدیم مقامی نسل سے تعلق رکھنے والے بچوں کووالدین سے زبردستی علیحدہ رکھ کر نئی زبان اور جدید ثقافت اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
https://www.express.pk/story/2193834/10/



اقوام متحدہ نے اسرائیل پر غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیرات روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے نئی اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیرات کو فوری بند کرے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور مشرقی وسطیٰ میں اقوام متحدہ کے ایلچی ٹور وینیسلینڈ نے 2016 میں سیکیورٹی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی بستیوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں لہذا ان کی تعمیرات روکی جائیں۔ انتونیو گوتریس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں 540 گھروں کی تعمیرات اور چیک پوسٹ کی منظوری دینا انتہائی تکلیف دہ عمل ہے، یہ تعمیرات نہ صرف عالمی سطح پر بلکہ خود اسرائیلی قانون کے تحت بھی غیر قانونی ہیں۔

مشرقی وسطی کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات پر زور دیتا ہوں کہ اسرائیلی بستیوں کی تعمیرات عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی اور سنگین خلاف ورزی ہے، اسرائیل کا یہ طرز عمل 2 ریاستی حل سمیت دیرپا اور جامع امن کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے لہذا ان بستیوں کی تعمیرات کو فوری روکا جائے۔
https://www.express.pk/story/2194294/10/



جرمنی نے ملک بھر میں ہونے والے اسرائیل مخالف مظاہروں کے بعد فلسطینی تنظیم حماس کے جھنڈے پر پابندی عائد کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے ایوان زیریں نے ملک بھر میں حماس سمیت ایسی جماعتوں کے پرچم پر پابندی عائد کردی ہے جنہیں یورپی یونین نے دہشت گرد قرار دیا ہو۔

یورپی یونین نے حماس کے علاوہ کردوں کی علیحدگی پسند مسلح تنظیم پی کے کے کو بھی دہشت گرد قرار دے رکھا ہے اس لیے پابندی کی زد میں یہ دونوں تنظیمیں بھی آئیں گی۔ ’’ پی کے کے‘‘ کو ترکی نے بھی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔

جرمنی میں حماس کے جھنڈے پر پابندی اس وقت سامنے آئی ہے جب ملک بھر میں اسرائیلی بمباری کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی تھی۔ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ان ریلیوں کے شرکاء نے تھوڑ پھوڑ کی اور پر تشدد کارروائیاں کی تھیں۔

ادھر رکن پارلیمنٹ نے بتایا کہ ایک احتجاج میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں درجن سے زائد اہلکار زخمی بھی ہوگئے تھے جس پر 59 مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا تھا اس لیے پابندی ناگزیر ہوگئی تھی۔

دوسری جانب جرمنی میں مقیم مسلم کمیونیٹی نے اس قانون پر کڑی تنقید کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ قانون کو ایوان بالا میں مسترد کردیا جائے گا۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ یہ اقدام جرمنی میں اسرائیل مخالف ریلیوں کو روکنے کے لیے اُٹھایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایوان زیریں سے منظور ہونے والے اس قانون کی منظوری ایوان بالا سے بھی لینا ضروری ہے۔ اس سے قبل جرمنی میں صرف ان جماعتوں کے پرچم اور نشانات پر پابندی تھی جنہیں جرمنی نے دہشت گرد قرار دیا ہو۔
https://www.express.pk/story/2194473/10/



سبی کے علاقے سنگن میں دہشت گردوں نے ایف سی کی پیٹرولنگ پارٹی پر حملہ کردیا، جس میں 5 جوان شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع سبی کے علاقے سنگن میں دہشت گردوں نے ایف سی کی پیٹرولنگ پارٹی پر حملہ کردیا، حملے کے نتیجے میں ایف سی بلوچستان کے 5 بہادر جوان شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گردوں کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ جب کہ ایف سی بلوچستان نے دہشت گروں کے فرار کے راستے بلاک کر کے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہداء میں لکی مروت کے حوالدار ظفر علی خان اورلانس نائیک ہدایت اللہ شامل ہیں، جب کہ واقعے میں بھکر کے لانس نائیک ناصرعباس، نصیرآباد کے لانس نائیک بشیر احمد، اور سپاہی نور اللہ بھی شہید ہوئے۔

آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ دشمن ایجنسیوں کی پشت پناہی کے ساتھ بزدلانہ حملوں سے امن وا ستحکام سبوتاژ نہیں کرنے دیا جائے گا، سیکیورٹی فورسز دشمنوں کے ناپاک عزائم ہر قیمت پر ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
https://www.express.pk/story/2194003/1/



طالبان نے 24 گھنٹے میں اتنے اضلاع پر قبضہ کرلیا کہ کابل انتظامیہ ہل کر رہ گئی
Jun 25, 2021 | 19:04

کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک طالبان افغانستان نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے تین اہم اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے۔

افغان ٹی وی طلوع نیوز کے مطابق غیر ملکی افواج کے انخلا کا عمل شروع ہونے کے بعد سے ہی طالبان کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔ حالیہ دنوں میں طالبان نے اپنی کارروائیاں تیز تر کرکے کئی اضلاع پر قبضہ کیا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران طالبان نے تین ضلعوں پر افغان سیکیورٹی فورسز کو شکست دے کر قبضہ کرلیا ہے۔ ان اضلاع میں بغلان صوبے کے دو اضلاع خوست وافرنگ اور گزرگاہِ نور جب کہ غور صوبے کا دولینہ ضلع شامل ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل طالبان نے تاجکستان کے ساتھ اہم گزرگاہ پر قبضہ جمایا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/25-Jun-2021/1307358?fbclid=IwAR0Z91NVKWuVW2_9tuPgr5zEIUmw704T2izVdfhgHZHqMhiLBym5bURUJFY



جوہر ٹاﺅن دھماکہ ، ماسٹر مائنڈ پیٹریال ڈیوڈ بحرین میں کیا کاروبار کرتا تھا اور پاکستان کب منتقل ہوا؟ ابتدائی تحقیقات میں اہم انکشافات
Jun 25, 2021 | 12:32:PM

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور کے علاقے جوہر ٹاﺅن دھماکے کے ماسٹر مائنڈ پیٹریال ڈیوڈ کو سیکیورٹی فورسز نے صوبائی دارلحکومت سے فرار ہوتے ہوئے ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا تھا جس کے بارے میں اب اہم انکشافات سامنے آ رہے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق ڈیوڈ پیٹریال کراچی کے علاقے محمود آباد کا رہائشی ہے ، سیکیورٹی اداروں نے گھر کا سراغ لگایا۔ رات گئے اس کے گھر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ بھی مارا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر کی تلاشی کے دوران چند دستاویزات قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔ چھاپے کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہواہے کہ پیٹرپال ڈیوڈ بحرین میں سکریپ اور ہوٹل کا کاروبار کرتاہے، ڈیوڈ نے اپنی فیملی کو 2010 میں بحرین سے پاکستان منتقل کیا،ملزم ڈیڑھ ماہ پہلے بحرین سے کراچی پہنچاتھا،ڈیڑھ ماہ کے دوران ڈیوڈ نے 3 بار لاہور کا دورہ کیا،اور27 دن قیام کیا ۔
https://dailypakistan.com.pk/25-Jun-2021/1307319?fbclid=IwAR08Rzhgny_IQq6Uy9xa-j6JG4zIbJXgznvYXf_FGR071-E6DkffIwgnqRs



سپین میں علیحدگی پسند رہنماﺅں کو حکومت کی جانب سے معافی کے بعد رہا کردیا گیا
Jun 24, 2021 | 17:29:PM

بارسلونا(ارشد نذیر ساحل )آزادی کی جدوجہد کے نتیجہ میں سپین کی عدالتوں کی طرف سے سزا پاکر جیلوں میں جانے والے تمام کاتالان رہنماﺅں کو رہا کر دیا گیا ۔

وزیراعظم پیدرو سانچیز نے کہا ہے کہ کاتالان رہنماﺅں کی سزاﺅں کی معافی کا معاملہ اس بات سے مشروط ہے کہ وہ دوبارہ وہ اقدامات نہیں کریں گے جن پر ان کو سزا دی گئی تھی۔سزاوں کی معافی کا اطلاق صرف "سزائے قید" پر ہوگا، کاتالان رہنماوں کی سرکاری سیاسی عہدوں کے لیے نااہلیت برقرار رہے گی۔سپین کی حکومت کی جانب سے معافی کے بعدرہائی عمل میں آئی ۔ حکومت کو سزاﺅں کی معافی کے معاملے پر سپینش اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/24-Jun-2021/1306903?fbclid=IwAR2_Z2uS3KJypllOF7Z1-jCxo8IHlaJvAwcYryT0Q54UjgNllrfc0wyOxTY



پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کو ایک اور شکست دے دی
Jun 24, 2021 | 22:42:PM

دوشنبے(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پر بدترین شکست سے دوچار کردیا ہے۔ ہم نیوز کے مطابق تاجکستان کے شہر دوشنبے میں منعقدہ دو روزہ علاقائی اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو دہشت گردی سے متعلق نشانہ بنانے کی کوشش ناکام ہوئی ہے۔ بھارت نے ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے نام ڈلوانے کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکا۔

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے اجلاس میں بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کو نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ افغانستان میں بھی بھارت کے ناپاک عزائم کو عالمی فورم پر اجاگر کیا۔شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی اجیت دوول کو اس طرح عالمی فورم پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
https://dailypakistan.com.pk/24-Jun-2021/1306960?fbclid=IwAR1K1EbpjkNPfEM7H0v5rUPHm1XIX7kAeZy7IoaK3iwg3oqIbk1bD2FDdJM



بھارتی دہشتگردی، ایک اور نوجوان شہید؛زر خرید ایجنٹوں سے ہوشیار رہنے کے بینر آویزاں
جمعرات 24 جون 2021ء

سرینگر (این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جاری دہشتگردی میں ایک اور نوجوان شہید ہوگیا ۔قابض فوج نے شوپیاں میں نوجوان کو شہید کیا ، راستے سیل کر دیئے گئے ہیں ، وادی میں بھارت زر خرید ایجنٹوں سے ہوشیار رہنے کے بینر آویزاں کئے گئے ہیں، مقبوضہ کشمیر پر مودی کی زیر قیادت اے پی سی آج ہو گی،انتظامیہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 48 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے ،سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ کل جماعتی اجلاس میں علاقے کی 05اگست 2019 سے پہلے کی پوزیشن کی بحالی مرکزی مطالبہ ہوگا،جموں وکشمیر پیپلز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاقب وانی نے آر ایس ایس سے وابستہ ہندو انتہا پسند وں کی طرف سے ایک مسلمان اعجاز احمد ڈار پر وحشیانہ تشدد کے ذریعے قتل کی شدید مذمت کی ہے ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اپنے چیئرمین شبیر احمد شاہ کو ضمانت پر رہا نہ کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بھارت میں عدلیہ سیاسی دبائو کے تحت کام کر رہی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ کی یوتھ ونگ نے سرینگر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے ہیں جن میں عوام سے بھارت کے زر خرید ایجنٹوں سے ہوشیاررہنے کی اپیل کی گئی ہے ، پوسٹر سرینگر کے علاقوں قمر واری، نقاش پورہ ، بربر شاہ م، نواکدل ،زولی لانکر، صورہ ، لال بازار، زینہ کدل، کرن نگر ، برین نشاط اور دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے ہیں ۔ پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے تحریک آزادی کشمیر کو سبوتاژ کرنے کیلئے اپنے زر خرید ایجنٹوں کو ایک بار پھر فعال کرنے کیلئے 24 جون کو نئی دہلی بلایا ہے ۔مزید براں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جمعرات کو نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میں ریاست کی 05اگست 2019 سے پہلے کی پوزیشن کی بحالی مرکزی مطالبہ ہوگا۔ محبوبہ مفتی نے ضلع اسلام آبادکے علاقے بجبہاڑہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چیز کا مطالبہ کر رہے ہیں جو جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں سے 5 اگست کو غیر قانونی طور پر چھینی گئی ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%DB%8C-%D8%AF%DA%A9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%D9%88-%D8%B3%DB%92-%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B1



افغانستان:دھماکہ،5شہری ہلاک،20زخمی،155اضلاع پر قبضہ: طالبان، خانہ جنگی کا خطرہ:روس،یواین
جمعرات 24 جون 2021ء

کابل (این این آئی)افغان طالبان نے ملک کے 155 اضلاع پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ اور کابل انتظامیہ نے معاہدے کی خلاف ورزیاں کی ہیں،اس وقت طالبان کا افغانستان کے 88 فیصد علاقے پر کنٹرول ہے ۔اقوام متحدہ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں صوبائی دارالحکومتوں کے شہر بہت جلد طالبان کے قبضے میں آ سکتے ہیں۔افغانستان میں سلامتی اور امن عمل الٹنے کا خطرہ ہے ،دوسری جانب طالبان سے نمٹنے کیلئے نسلی اقلیتیں ملیشیا تشکیل دینے لگیں، ایران نے کہا ہے کہ کشیدگی میں کمی کی جائے ،افواج کے انخلا کیلئے دنیا کا سب سے بڑا کارگو ہوائی جہاز کابل پہنچ گیا،قندھار میں بس بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔5شہری ہلاک جبکہ 20زخمی ہوگئے۔امریکی جنرل کا کہنا ہے کہ واشنگٹن افغانستان میں سکیورٹی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%B6%D9%84%D8%A7%D8%B1-%D9%82%D8%A8%D8%B6-%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%D8%AC%D8%B3



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108445727&Issue=NP_PEW&Date=20210624



کشمیر،خصوصی حیثیت بحال کی جائے ،سینیٹ میں قرارداد منظور
 24 June, 2021

5اگست 2019 سے پہلے کی پوزیشن مرکزی مطالبہ :محبوبہ مفتی ،2 نو جوان شہید مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کارروائیاں بند کی جائیں:قرارداد

سرینگر،جموں،اسلام آباد(اے پی پی،وقائع نگار)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی وزیراعظم کی طرف سے بلائی جانیوالی اے پی سی آج (جمعرات کو ) نئی دہلی میں ہوگی جس میں ریاست کی 5اگست 2019 سے پہلے کی پوزیشن پربحالی مرکزی مطالبہ ہوگا، ادھربھارتی فورسز نے سرینگر اورشوپیاں میں2نوجوانوں کوشہید کردیاجبکہ ایک پولیس انسپکٹرنامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے مارا گیا۔ محبوبہ مفتی نے اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چیز کا مطالبہ کر رہے ہیں جو جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں سے 5اگست کو غیر قانونی طور پر چھینی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس کا کوئی ایجنڈا نہیں ، ہمیں کسی ایجنڈا کے بارے میں نہیں بتایا گیا تاہم ہم اپنے ایجنڈے پر واضح ہیں کہ ہم اسکی بحالی چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا گزشتہ دو سالوں کے دوران مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں نے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کیاکیونکہ جو بھی ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرتا تھا اس کو گرفتارلیا جاتا تھا۔ ادھر سرینگر کے علاقے حبہ کدل میں نامعلوم افراد نے نوجوان علی احمد کوفائرنگ کرکے شہید کردیا، شوپیاں کے علاقے شرمل میں بھارتی قابض فوج نے تلاشی اورمحاصرے کی کارروائی کے دوران ایک اور نوجوان کوشہیدکردیا،نامعلوم افراد نے سرینگر میں نوگام کے علاقے کانی پورہ میں سی آئی اے انسپکٹر کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ علاوہ ازیں سینیٹ آف پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی قرارداد منظور کر لی ۔تحریک انصاف کی سینیٹر ڈاکٹر زر قا سہروردی تیمور نے اس سلسلے میں قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019ء کومقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے معاملے پر غور کے لئے آج 24 جون کو کل جماعتی کانفرنس طلب کی ہے ۔ یہ ایوان بھارتی حکومت کے مظلوم کشمیریوں کے خلاف غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور اس امر پر زور دیتا ہے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت دیا جائے ، مقبوضہ کشمیر کی 5 اگست 2019ئسے پہلے کی حیثیت بحال کی جائے اور تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے ، مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کارروائیاں بند کی جائیں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں اور جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ایوان نے اتفاق رائے سے قرارد اد کی منظوری دی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-24/1843727



ایتھوپیا،مصروف بازار پر فضائی حملہ،80سے زائد شہری ہلاک
 24 June, 2021

ایتھوپیا کے شمالی علاقے تیگراے کے قصبے ٹوگوگا کے مصروف بازار میں فضائی حملے کے نتیجے میں 80 سے زائد شہری ہلاک ہو گئے

ادیس ابابا (اے پی) عینی شاہدین کے مطابق حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ، سکیورٹی فورسز کی جانب سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں پیدا کرنا ہلاکتوں میں اضافے کا باعث بنا۔ ایتھوپیا حکومت کے ترجمان نے رابطے پر فضائی حملے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-24/1843735



طالبان کے بڑھتے حملے ،مقابلے کیلئے افغانی ہتھیار اٹھانے لگے
 24 June, 2021

طالبان کے حملوں میں اضافہ ہونے لگا،طالبان کے بڑھتے حملوں کو دیکھتے ہوئے عوام نے مقابلے کیلئے ہتھیار اٹھانا شروع کردیئے

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبہ بدخشاں کے ضلع خاش پر طالبان نے قبضہ کرلیا،جنوبی صوبے قندھار میں بم حملے کے نتیجے میں 5 شہری ہلاک ہو گئے ۔سمنگان میں نذیر اندرابی نامی فوجی افسر طالبان سے لڑائی میں ہلاک ہوگیا،خبر سنتے ہی بیوی نے بھی خود کو گولی مارلی۔ادھر طالبان کے ترجمان ڈاکٹر محمد نعیم نے بھارتی میڈیا کی ان رپورٹس کی تردید کی ہے کہ ایک بھارتی وفد نے قطر میں طالبان کے سیاسی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی تھی ۔ ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ طالبان پڑوسیوں ، خطے اور دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-24/1843736


افغانستان سے انخلا، افغان حکومت 6ماہ بھی قائم نہیں رہ سکتی : امریکی انٹیلی جنس رپورٹ 24 June, 2021

طالبان کی پیش قدمی ، وائٹ ہاؤس میں خطرے کی گھنٹیاں ،امریکی فوجیوں کو نکالنے کیلئے آپر یشنز کی منصوبہ بندی تیز ، وائٹ ہائوس انخلا کی رفتار سست کر نیکا خواہش مند، بگرام ائیربیس کھلا رکھنے کا فیصلہ،انخلا سے انحراف زیرغورنہیں ، پینٹا گون

کابل(دنیا مانیٹرنگ)امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان سے امریکی انخلا مکمل ہونے کے بعد افغان حکومت چھ ماہ بھی قائم نہیں رہ سکے گی۔ قبل ازیں امریکی ماہرین کو یقین تھاکہ صدر اشرف غنی کی حکومت امریکی انخلا مکمل ہونے کے بعد 2 سال تک قائم رہ سکتی ہے ۔ وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے بتایا کہ انٹیلی جنس مبصرین اور سینئر فوجی حکام حالیہ جائزے میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ امریکی فوجی انخلا کے بعد افغان حکومت اور دارالحکومت کابل کا چھ سے 12 ماہ کے درمیان سقوط ہو سکتا ہے ۔بعض مغربی حکام کو یقین ہے کہ افغان حکومت کا خاتمہ امریکی انخلا مکمل ہونے کے تین ماہ بعد بھی ممکن ہے ۔ ادھر طالبان نے گزشتہ روز فتح کے نقارے بجاتے ہوئے کہا کہ ان کی حالیہ پیش قدمی قبضے کے بعد پیدا ہونیوالی خرابیوں کے خاتمے کا آغاز ہے ۔ طالبان کی تیزی سے پیش قدمی نے وائٹ ہاؤس میں خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں، امریکی انٹیلی جنس کے نئے اندازے کے بعد عسکری منصوبہ سازوں نے کابل میں صورتحال تیزی سے بگڑنے کے خدشے کے پیش نظر اپنے فوجیوں کو نکالنے کیلئے آپر یشنز کی منصوبہ بندی تیز کر دی۔ طالبان کی پیش قدمی کے پیش نظر وائٹ ہاؤس حکام فوج پر زور دے رہے ہیں کہ انخلا کی رفتار سست کر دیں،جس میں بگرام ایئر بیس کو کھلا رکھنا شامل ہو سکتا ہے ۔ اس سے امریکی اور نیٹو فوج کے علاوہ ان کی معاونت کرنے والے ہزاروں افغانیوں کے انخلا کیلئے ایک اور مقام ان کے پاس رہے گا۔ پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کربی نے گزشتہ روز کہا کہ صورتحال گھمبیر ہے ، ضرورت پڑنے پر انخلا کی رفتار میں تبدیلی کی جا سکتی ہے ، تاہم صدر بائیڈن کے 11 ستمبر تک مکمل انخلا کے منصوبے سے انحراف زیر غور نہیں ۔ پینٹاگون حکام نے نئے انٹیلی جنس اندازے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-24/1843739



افغان طالبان نے طاقت کے زور پر حکومت بنائی تو تسلیم نہیں کرینگے:امریکا
Published On 24 June,2021 05:42 pm

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان نے طاقت کے زور پر حکومت بنائی تو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ طالبان نے طاقت کے زور پر حکومت بنائی تو امریکا تسلیم نہیں کرے گا، افغانستان کی صرف وہ حکومت قانونی ہے جسے عوام نے چنا ہے۔

دوسری طرف امریکی اخبار کے مطابق امریکی انٹیلی جنس نے افغانستان سے متعلق صدر جوزف بائیڈن کو نئی رپورٹ پیش کردی۔

انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی افواج کے انخلا کے 6 ماہ کے اندر افغانستا ن میں حکومت گر جائے گی، افغان طالبان کے حملے برق رفتاری سے بڑھ رہے ہیں، اکثر مقامات پر افغان فوجی بغیر لڑے ہتھیار ڈال رہے ہیں، جدید امریکی اسلحہ بڑی تعداد میں طالبان کے ہاتھ لگ گیا ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/607662_1



جوہر ٹاؤن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ پیٹرپال ڈیوڈ گرفتار
Jun 24, 2021 | 14:57:PM

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کا ماسٹر مائینڈ پیٹر پال ڈیوڈ گرفتار کرلیا گیا۔

نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق پیٹر پال ڈیوڈ کو لاہور ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا ،ملزم کراچی فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پیٹر پال دیوڈ کچھ عرصہ سے گوجرانوالہ میں مقیم تھا، ملزم کچھ عرصہ قبل دبئی سے پاکستان آیا تھا جہاں اس نے ابتداءمیں اپنی رہائش کراچی میں رکھی ۔
https://dailypakistan.com.pk/24-Jun-2021/1306892?fbclid=IwAR2Q8pLNrh01X-ZI6IJXyZerDqaml3h3WNcIlS8-3OmsOtdUKnunpkqGVAg



جوہر ٹاؤن بم دھماکے میں زخمی ہونے کے باوجود بہادری کا مظاہرہ کرنے والایہ پولیس اہلکار اب کس حال میں ہے؟ اہم خبر آگئی
Jun 24, 2021 | 17:44:PM

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )جوہر ٹاؤن دھماکے میں زخمی ہونے کے باوجود بہادری کا مظاہرہ کرنے والے پولیس کانسٹیبل طاہر کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق کانسٹیبل محمد طاہر کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، خون زیادہ بہہ جانے اور کندھے کے علاوہ سینے پر گہرے زخم سے دل کی شریانوں پر بھی اثر ہوا ہے۔طاہر کو وینٹی لیٹر پہ شِفٹ کر دیا گیا ہے۔ کانسٹیبل طاہر کی تصویر گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بعد وائرل ہوئی تھی جس میں اس کو شدید زخمی حالت میں کرسی پر بیٹھے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/24-Jun-2021/1306904?fbclid=IwAR0_jijI157rzdrUvPDyzj4zhKYJoTm_TEb0LuNsEDNjY5onftpHGTvQ1AM



کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی ترکی کو دیئے جانے پربحث لیکن کیا پاکستان کو بھی اعتماد میں لیا گیا؟ وزیرخارجہ بھی بول پڑے
Jun 22, 2021 | 19:51:PM

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی ترکی کے حوالے کرنے کے معاملے پر افغان حکومت اور طالبان کو بھی ’آن بورڈ‘ لینے کا مطالبہ کر دیا۔ دی نیشن کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ”افغانستان سے امریکہ و نیٹو افواج کے انخلاءکے بعد کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی ترکی کو دیئے جانے کا معاملہ زیربحث ہے۔ ترکی نے اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ کوئی باضابطہ بات چیت نہیں کی، لہٰذا اس بارے میں میرا کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔“

رپورٹ کے مطابق امریکی ٹی وی چینل سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ”کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی کے ہنگام اہم بات یہ ہے کہ ترکی کو اس معاملے میں افغان حکومت اور طالبان کو اعتماد میں لینا چاہیے اور کسی بھی عملی اقدام سے پہلے انہیں اپنی پیشکش کے مقاصد سے آگاہ کرنا چاہیے۔ “ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ”ترکی نے کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی کے حوالے سے تاحال پاکستان کے ساتھ کوئی بات نہیں کی۔“
https://dailypakistan.com.pk/22-Jun-2021/1306021?fbclid=IwAR2iwb27z_-ZsUKQ_KohxEDo6Y-AMNebg8EOPrjxPo1CDTG5dX9v_Rnd_ws



حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے انٹر ویو میں بھارت سے متعلق حصہ سنسر کرنے پر امریکی ٹی وی سے وضاحت مانگ لی
Jun 22, 2021 | 22:40:PM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان کی جانب سے امریکی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو کو سنسر کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق امریکی ٹی وی چینل نے وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو سنسر کیا، انٹرویو میں بھارتی ہندوتوا سوچ کے بارے میں وزیراعظم کے تاثرات سنسر کیے گئے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے وزیراعظم کا انٹرویو سنسر کرنے پر امریکی ٹی وی سے وضاحت مانگ لی۔حکومتی ذرائع کے مطابق امریکی ٹی وی نے وزیراعظم کا انٹرویو سنسر کرکے آزادی اظہار پر قدغن لگائی گئی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت اطلاعات کو امریکی ٹی وی چینل سے معاملہ اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا تھا جس میں افغان امن عمل، مقبوضہ کشمیر، بھارت، جوہری ہتھیاروں اور خواتین سمیت دیگر معاملات پر گفتگو کی تھی تاہم ٹی وی نے بھارت سے متعلق حصہ نشر نہیں کیا۔
https://dailypakistan.com.pk/22-Jun-2021/1306045?fbclid=IwAR0aTBzDIf3hm36jNZJuJ0IvdfcQ6K8L1Rg849EVxDM2L-Sl0RzBqqOgYjo



سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی ، پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا
Jun 22, 2021 | 18:10:PM

رحیم یار خان(ڈیلی پاکستان آن لائن )محکمہ برائے انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خفیہ اطلاع پر رحیم یار خان کے علاقہ چوک بہادر پاس کے قریب کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔دہشت گردوں کی شناخت غلام الرحمان اور شاہد کے نام سے ہوئی ہے۔ دہشت گردوں کے قبضہ سے بارودی مواد اور بم بنانے کا دیگر سامان برامد ہوا ہے۔دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی گئی ہے
https://dailypakistan.com.pk/22-Jun-2021/1305994?fbclid=IwAR1u73dmm3S4gB3d-P4dxUBI1qoq3LNs4TvByb0vtaXjVPXjIwGoaMperrE



اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے بھارت کو کھری کھری سنا دیں
Jun 23, 2021 | 11:05:AM

جینیوا (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب سمیر گل نے بھارت کو کھری کھری سنا دیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی مندوب سمیر گل نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر سے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔سمیر گل کا کہنا تھا کہ بھارت جھوٹ کا سہارا لے کر انسانی حقوق کی پامالی سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، بھارت کی ہندو سرکار مسلم اکثریتی علاقے کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کوشش میں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مودی سرکار مسلم اکثریتی علاقے کا نسلی اور مذہبی تشخص تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/23-Jun-2021/1306399?fbclid=IwAR1Qrhzd2AmvGsJ39AhRJ14CsOurwtrUcRZ0ZYouOEwmKVI-tLiNxynpTu8



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/23062021/Fp-LHR-023.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/06/23062021/P3-Isb-007.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/06/23062021/P6-ISB-001.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/06/23062021/P6-ISB-017.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/06/23062021/P6-ISB-040.jpg



لاہورکےعلاقے جوہرٹاؤن میں دھماکا،3جاں بحق،اکیس زخمی،دوکی حالت تشویشناک
Published On 23 June,2021 11:21 am

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق، ایک پولیس اہلکار سمیت 21 زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

دھماکہ جوہر ٹاؤن میں واقع احسان ممتاز ہسپتال کے قریب ہوا، پولیس کے مطابق دھماکہ گاڑی کے اندر ہوا، ریسکیو ٹیموں نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا۔ دھماکہ اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ کئی گاڑیاں، موٹرسائیکلیں اور ایک رکشہ تباہ ہو گیا، قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے سے ایک گھر بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

بم ڈسپوزایبل سکواڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ناکہ بندی کر دی۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ پر کئی فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا

ماہرین دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں، تحقیقات کے بعد وجوہات سامنے آئیں گی۔ سی سی پی او لاہور کا جانی نقصان سے متعلق کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوئےہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے آئی جی پنجاب اور سیکرٹری داخلہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی، ان کا کہنا تھا کہ ابھی تحقیقاتی ادارے تفتیش کر رہے ہیں، جلد حقائق سامنے لائیں گے۔

دوسری جانب وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی دھماکے کا نوٹس لیا، آئی جی پنجاب کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کی، انہوں نے جناح ہسپتال اور دیگر قریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے احکامات جاری کئے۔

وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے علاج معالجے کا جائزہ لینے کیلئے جناح ہسپتال کا دورہ کیا، زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور ڈاکٹروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

ادھر دھماکے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ اس میں 15 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ۔ دھماکے میں بال بیرنگ بھی استعمال ہوئے جبکہ دھماکے کی جگہ 3فٹ گہرا اور 8 فٹ چوڑا گڑھا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق دھماکے کی جگہ ایک کار اور موٹر سائیکل بیک وقت آ کر کھڑی ہوئی جس کے بعد زوردار دھماکہ ہو گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/607427_1



ایران نے ایٹمی توانائی آرگنائزیشن کی عمارت پر تخریبی حملے کو ناکام بنا دیا
Published On 23 June,2021 06:17 pm

تہران: (دنیا نیوز) ایران نے ایٹمی توانائی آرگنائزیشن کی عمارت پر تخریبی حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ڈرون کے ذریعے ایران کی جوہری توانائی آرگنائزیشن کی عمارت پر حملے کی کوشش کی جارہی تھی جسے ایرانی سیکورٹی فورسز نے ناکام بنادیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق واقعہ میں کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، ایرانی انٹیلی جنس نے حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/607497_1



تاجکستان کیساتھ سرحد پر طالبان کا کنٹرول : افغانستان سے انخلا سست کر سکتے ہیں : امریکا ، امن کیلئے اتحادی ہیں، جنگ کیلئے نہیں : عمران خان
 23 June, 2021

طالبان نے ڈرائی پورٹ، ارزگان ‘ زابل کے 2اضلاع پر تسلط حاصل کرلیا، افغان فوجی پوسٹیں ‘ اسلحہ چھوڑ کر تاجکستان فرار، قندوز‘ مزار شریف میں بھی شدید لڑائی جاری ، حملوں کے بعد صورتحال تبدیل ہورہی، انخلا کی ڈیڈ لائن برقرار لیکن رفتار میں لچک لائینگے :ترجمان پینٹاگان،ماضی میں غلطی ہوئی، اب کوئی ہمارا پسندیدہ نہیں:وزیراعظم ، امریکا 20سالہ جنگ میں کامیاب نہیں ہوسکا تو محض اڈے لیکر کیسے جیت سکتا، پاکستان کو150ارب ڈالر نقصان ہوا اور20ارب ڈالر ملے :امریکی اخبار میں مضمون

کابل ،قندوز(دنیا مانیٹرنگ)طالبان نے تاجکستان کے ساتھ واقع اہم سرحدی گزرگاہ اور شیر خان نامی خشک بندرگاہ پر قبضہ کرلیا۔ 134 افغان فوجی اپنی پوسٹیں اور اسلحہ چھوڑ کرتاجکستان فرارہوگئے ۔قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن خالدین حکمی نے بتایا کہ منگل کو ایک گھنٹہ لڑائی کے بعد طالبان نے سرحدی گزرگاہ کے ساتھ واقع شیر خان بندرگاہ پر بھی قبضہ کرلیا۔یہ سرحدی گزر گاہ قندوز شہر سے 50کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ادھرتاجک میڈیاکے مطابق ہنگامی طور پر سرحد پارکرکے آنیوالے افغان فوجیوں میں سرحدی حکام بھی شامل ہیں جنہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سرحد پارکرنے کی اجازت دی گئی،سرحد پارکرکے تاجکستان آنے والوں میں 4فوجی زخمی ہیں جبکہ ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔تاجک میڈیا کے مطابق طالبان کے حملے میں متعدد فوجی ہلاک ہوئے جبکہ طالبان نے کافی تعداد میں اسلحے پربھی قبضہ کرلیا۔قندوز چیمبر آف کامرس کے عہدیدار نے کہاکہ قبضے کے وقت بندرگاہ پر 150ٹرک کھڑے تھے ۔ اس سے بڑا معاشی نقصان ہوگا۔بندرگاہ پر روزانہ 1ہزار سے زائد گاڑیاں آتی ہیں۔ ادھرطالبان ترجمان نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ واقع تمام سرحدی گزرگاہوں پر ہمارا قبضہ ہے ،سرحدی کراسنگ کایہ پل 2007میں امریکی فنڈز سے تعمیر کیاگیاتھا۔ طالبان نے قندوز شہر کی قریبی سڑکوں پر قبضہ کرلیاہے ، شدید لڑائی جاری ہے ، مزار شریف کے قریب بھی شدید جھڑپیں دو روز سے جاری ہیں۔صوبہ ارزگان اور زابل کے دو اضلاع پر بھی طالبان نے قبضہ کرلیا۔اس حوالے سے اقوام متحدہ کی نمائندہ برائے افغانستان دیوبورہ لینز نے کہاکہ طالبان نے 370میں سے 50 اضلاع پر قبضہ کرلیاہے اور وہ کئی صوبائی دارالحکومتوں پرقبضے کیلئے تیاری کررہے ہیں،عہدیدار نے کہا کہ دوحہ میں امن مذاکرات رک چکے ہیں،سلامتی کونسل دونوں فریقوں کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کیلئے اقدامات کرے ۔تشدد میں اضافے کا مطلب ہے کہ قریب اور دورکے کئی ممالک کیلئے عد م تحفظ میں اضافہ ہوگا۔دوسری جانب پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ طالبان کی کارروائیوں اور انہیں حاصل ہونے والے فوائد کے باعث افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل سست کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ انخلا کی ڈیڈ لائن برقرار رہے گی تاہم انخلا کے مراحل کو صورت حال کی مناسبت سے ایڈجسٹ کیا جائے گا۔افغانستان میں طالبان کی جانب سے اضلاع پر حملوں اور تشدد کی کارروائیوں کے بعد صورت حال تبدیل ہو رہی ہے ۔اگر کسی بھی دن یا ہفتے کے دوران فوجیوں کے انخلا کی رفتار میں تبدیلی کی ضرورت پڑی تو ہم اس ضمن میں لچک کا مظاہرہ کریں گے ۔جن اضلاع پر طالبان قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان میں اکثریت ایسے اضلاع کی ہے جو صوبائی دارالحکومتوں سے اردگرد ہیں اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیر ملکی افواج کے ملک سے نکلتے ہی وہ ان صوبائی دارالحکومتوں پر قابض ہونا چاہتے ہیں۔دریں اثنا امریکی سنٹرل کمانڈنے کہاہے کہ انخلا کا عمل 50فیصد سے زائد مکمل ہوگیا۔اب تک چھ فوجی اڈے افغان حکام کے حوالے کرچکے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم امن کیلئے اتحادی ہیں جنگ کیلئے نہیں ،اپنے ملک میں امریکا کو فوجی اڈے نہیں دیں گے ۔ اگر پاکستان اپنی سرزمین پر امریکا کو فوجی اڈے بنانے کی اجازت دیدے تو یہاں سے امریکی فوجی جہاز اڑ کر افغانستان میں بمباری کیا کریں گے ، اس کے ساتھ ہی افغانستان میں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی، اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ دہشت گرد عناصر بدلہ لینے کیلئے پاکستان کو اپنا ہدف بنالیں گے ۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں وزیراعظم نے مضمون لکھا جس میں کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کی امریکی کوششوں میں تعاون کیلئے تیار ہے ۔ ایسے وقت میں جب امریکی فوجی افغانستان سے واپس جارہے ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ افغانستان میں مزید کوئی تصادم نہ ہو، ترجیح یہی ہے کہ مسئلہ افغانستان کا سیاسی تصفیہ، استحکام،اقتصادی ترقی اور اس کے ساتھ ہی اس امر کو یقینی بنانا کہ افغانستان کو آئندہ کبھی دہشت گردوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دیا جائے گا، ہم فوج کشی کے ذریعے افغانستان پر قبضے کے بھی مخالف ہیں ، کیونکہ اس کے نتیجے میں یہ ملک آئندہ کئی عشروں تک خانہ جنگی کا شکار ہوجائے گا، چونکہ طالبان پورے ملک میں یکساں طور پر مقبول نہیں ہیں اس لیے ضروری ہے کہ افغانستان میں آئندہ جو بھی حکومت تشکیل دی جائے اس میں طالبان کو ضرور شامل کیا جائے ۔انہوں نے لکھا ماضی میں پاکستان سے غلطی یہ ہوئی کہ اس نے افغانستان کے متحارب فریقوں میں سے بعض کو دوسروں پر ترجیح دی، لیکن ہم نے اس تجربے سے بہت کچھ سیکھ لیا ہے ، لہٰذا اب ہمارا موقف ہے کہ افغان فریقوں میں کوئی بھی فریق ہمارا من پسند نہیں ہے ، ہم افغانستان کی ہر اس حکومت کے ساتھ کام کریں گے جسے افغان عوام کا اعتماد حاصل ہوگا، تاریخ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ افغانستان کو کسی صورت بھی بیرون ملک بیٹھ کر کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، افغانستان میں ہونے والی جنگوں کے باعث پاکستان کو بہت زیادہ نقصانات اٹھانے پڑے ، ان جنگوں میں 70 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو اپنی جانیں قربان کرنا پڑیں، امریکا نے بطور امداد 20 ارب ڈالر دئیے لیکن افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو اس سے کئی گنا زائد یعنی 150 ارب ڈالر سے زیادہ کے نقصانات ہوئے ، ہمارے ملک میں سرما یہ کاری اور سیاحت کے شعبوں کو شدید ترین نقصانات ہوئے ، امریکا کا اتحادی بننے کے بعد پاکستان کو امریکی فوجی کارروائیوں میں شریک قرار دے کر اس کو حملوں کا ہدف بنایا گیا ، تحریک طالبان پاکستان اور دیگر گروپوں نے ہمارے ملک کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں کیں، امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کے بارے میں میں نے پہلے ہی خبردار کردیا تھا کہ ان کے ذریعے جنگ نہیں جیتی جاسکتی، ان حملوں کے شروع ہونے کے بعد بالکل و ہی ہوا جو میں نے کہا تھا، ان کی وجہ سے امریکیوں کے خلاف نفرت پیدا ہوئی، یہی نہیں بلکہ افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک میں دہشت گرد گروپوں میں شمولیت اختیار کرنے والے جنگجوئوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا۔میں برسوں تک اس بات پر اصرار کرتا رہا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے ، لیکن امریکا نے پاکستان پر دبائو ڈالر کر اسے مجبور کیا کہ پہلی مرتبہ اپنے فوجیوں کو پاک افغان سرحد پر واقع نیم خود مختار علاقوں میں تعینات کردے ، یہ اقدام اس خوش فہمی کے تحت کیا گیاکہ اس کے نتیجے میں جھڑپیں اور دہشت گردی کی کارروائیاں رک جائیں گی، ظاہر ہے کہ یہ توقع پوری نہیں ہوئی بلکہ اس کے برعکس ہوا یہ کہ قبائلی علاقوں کی نصف آبادی کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا، نقل مکانی کرنے والے ان قبائلی باشندوں میں صرف شمالی وزیرستان کے 10 لاکھ شہری شامل تھے ، یہی نہیں بلکہ پورے پورے گائوں تباہ و برباد ہوگئے اور اربوں ڈالر کے نقصانات ہوگئے ، پاکستانی شہریوں کا اضافی نقصان یہ ہوا کہ پاکستانی فوجیوں کے خلاف خود کش حملے شروع ہوگئے ، ان خود کش حملوں میں شہید ہونے والے پاکستانی فوجیوں کی تعداد عراق اور افغانستان دونوں ممالک میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں سے زیادہ ہے ، ان واقعات کے باعث پاکستان میں دہشت گردی کا پھیلائو بڑھ گیا، صرف ہمارے ایک صوبے خیبر پختونخوا میں 500 پولیس اہلکاروں کو قتل کردیا گیا۔ عمران خان نے لکھا اس وقت ہمارے ملک میں 30 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین موجود ہیں، اگر افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالنے کے بجائے مزید خانہ جنگی ہوئی تو ظاہر ہے پاکستان میں افغان مہاجرین کی تعداد مزید بڑھ جائے گی۔ اگر پاکستان اپنی سرزمین پر امریکا کو فوجی اڈے بنانے کی اجازت دیدے تو یہاں سے امریکی فوجی جہاز اڑ کر افغانستان میں بمباری کیا کریں گے ، اس کے ساتھ ہی افغانستان میں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی، اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ دہشت گرد عناصر بدلہ لینے کیلئے پاکستان کو اپنا ہدف بنالیں گے ، صاف بات ہے کہ ہم اس صورتحال کے متحمل نہیں ہوسکتے ، ہم نے اس جنگ میں شرکت کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے ، دوسری اہم بات یہ ہے کہ اگر امریکا جو تاریخ کے سب سے طاقتور اور موثر اسلحے کا مالک ہے 20 برس تک افغانستان کے اندر جاکر جنگ کرنے کے باوجود کامیاب نہیں ہوسکا تو اب وہ محض ہمارے ملک میں اپنے اڈے قائم کرکے اس جنگ کو کیسے جیت سکتا ہے ؟ ایک اہم بات یہ ہے کہ افغانستان میں امریکا اور پاکستان کے مفادات اور ترجیحات یکساں ہیں، ہم خانہ جنگی نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن چاہتے ہیں، ہم دونوں ممالک میں دہشت گردی کے خاتمے اور استحکام کے خواہاں ہیں، انہی مقاصد کے حصول کیلئے ہم نے طالبان کو پہلے امریکیوں اور پھر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے میز پر لانے کا بڑا سفارتی مرحلہ طے کیا، ہم اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ اگر طالبان نے اپنی فوجی فتح کا اعلان کردیا تو اس کے نتیجے میں کبھی نہ ختم ہونے والی خونریزی شروع ہوجائے گی، ہمیں توقع ہے کہ افغان حکومت بھی بات چیت کے دوران لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر الزام تراشی بند کردے گی، کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ افغان امن عمل کی خاطر فوجی ایکشن کے سوا پاکستان ہر ممکن تعاون کررہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہم روس، چین اور امریکا کے ساتھ توسیعی مشترکہ اعلانات کا حصہ تھے ، ان اعلانات کے ذریعے ہم سب نے واضح کردیا تھا کہ ہم سب ایسی ہر کوشش کی سخت مخالفت کریں گے جس کا مقصد افغانستان میں بزور طاقت کوئی حکومت مسلط کرنا ہو، ان اعلانات میں یہ بھی واضح کردیا گیا تھاکہ افغانستان میں اس قسم کی کوئی حکومت مسلط کی گئی تو اس ملک کو غیر ملکی امداد بھی نہیں مل سکے گی جس کی اسے سخت ضرورت ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ علاقائی تجارت اور اقتصادی رابطوں کو فروغ دینا افغانستان میں امن و سلامتی کیلئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے ، یہ بات بھی واضح ہوجانی چاہیے کہ مزید فوجی اقدام بے سود ہوگا، اگر ہم ان ذمہ داریوں کو پورا کرسکیں تو افغانستان جس کے بارے میں کبھی کہاجاتا تھا ‘‘ گریٹ گیم اور علاقائی مخاصمتیں اب وہی ملک علاقائی تعاون کی ایک عمدہ مثال بن کر ابھر سکتا ہے ۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-23/1843116



کوئٹہ:دہشتگرد ہلاک،پشاور،رحیم یارخان سے 4گرفتار
 23 June, 2021

سریاب گوہر آباد میں ہلاک دہشتگرد فورسز پرحملوں میں ملوث ‘ 2 اہلکارزخمی غلام رحمان،شاہد سے دھماکا خیز مواد، ڈیٹونیٹر برآمد ،نامعلوم مقام پر منتقل

کوئٹہ ،رحیم یار خان ،پشاور(سٹاف رپورٹر، نمائندہ خصوصی ،اے پی پی)کوئٹہ میں سی ٹی ڈی کے آپریشن کے دوران دہشتگرد مارا گیا جبکہ 2اہلکارزخمی ہوگئے ، پشاور اور رحیم یارخان سے 4 دہشتگرد گرفتارکرلئے گئے ، ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب گوہرآباد میں دہشت گرد کی جانب سے فائرنگ اور دستی بم دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں سی ٹی ڈی کے 2 اہلکارزخمی ہوگئے اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے مبینہ دہشتگرد ہلاک ہوگیا جبکہ ملزم کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود برآمد کیا گیا ہے ترجمان کے مطابق ہلاک ملزم فرقہ وارانہ، لسانی ٹارگٹ کلنگ اور فورسزپر حملوں میں ملوث تھا۔دریں اثنا سی ٹی ڈی لاہور نے رحیم یارخان کے علاقے چوک بہادر پور میں کارروائی کرتے ہوئے 2 مبینہ دہشتگردوں غلام رحمان اور شاہد کو گرفتار کرلیا،جن کے قبضے سے دھماکا خیز مواد، سیفٹی فیوز اور ڈیٹونیٹرز برآمد کرکے انہیں مزید تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، تھانہ سی ٹی ڈی ملتان میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں سی ٹی ڈی مالاکنڈ ریجن نے علاقہ میدان دیر لوئر میں سرچ آپریشن کے دوران دو دہشتگردوں اسحاق اور شاہد اسلام کو گرفتار کرلیا، ملزموں کے قبضے سے 1510گرام بارود، ہینڈ گرنیڈ، 5ڈائنا مائٹ،7ڈیٹونیٹرودیگر اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔
روزنامہ دنیا ایپ
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-23/1843155


را کے دو دہشتگرد گرفتار، واسع جلیل سے ٹیلی فونک گفتگو کی
 23 June, 2021

اینٹی ایئر کرافٹ گن، رائفل برآمد، انیس ایڈووکیٹ کا شناختی کارڈ بلاک

کراچی، میرپورخاص (سٹاف رپورٹر، بیورو رپورٹ)محکمہ انسداددہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عمر شاہد نے متحدہ لندن کے رہنما واسع جلیل اور گرفتار دہشت گرد کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میڈیا کے سامنے پیش کر دی۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی آپریشن ون عارف حنیف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ را کا نیٹ ورک چلانے کے لیے بانی ایم کیوایم، انیس ایڈووکیٹ اور واسع جلیل کام کرتے تھے ، انیس ایڈووکیٹ اور واسع جلیل کو لڑکوں کو بھارت بھیجنے کی ذمے داری دی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ ہفتے قبل سی ٹی ڈی کا ایک آپریشن ہوا تھا، جس میں کچھ ایم کیو ایم کے لیڈرز کے نام سامنے آئے تھے ، اس پر سی ٹی ڈی میر پور خاص نے گزشتہ رات آپریشن کیا ہے ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا کہ گزشتہ شب میرپور خاص سے 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ، ان گرفتار دہشت گردوں کے نام وجیہہ اور عبدالنعیم ہیں۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا کہ 2003ء میں یہ دونوں لڑکے دہشت گردی کی تربیت لینے کے لیے بھارت گئے تھے ، انہیں اونٹ چلانے سے لے کر اسلحہ منتقل کرنے تک تمام تربیت دی گئی۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے اینٹی ایئر کرافٹ گن، رائفل، ایک ہینڈ گرینیڈ، 2 پستول اور کئی راؤنڈ برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اے پی ایم ایس او کا صدر محمود صدیقی ابھی بھی بھارت میں موجود ہے ، جو بانی ایم کیو ایم اور را کے درمیان رابطے کی ذمے داری نبھا رہا ہے ۔ گزشتہ روز دونوں دہشت گردوں کو میرپورخاص کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے دونوں ملزمان کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-23/1843147



عمران خان کو ٹیلی فون نہ کرنے پر امریکی سینیٹر کی صدر جوبائیڈن پر تنقید
 23 June, 2021

وزیراعظم عمران خان کو ٹیلیفون نہ کرنے پر امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے صدر جوبائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنا یا

نیو یارک(دنیا نیوز) ٹویٹر پر امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے کہا حیرت ہوئی اب تک صدر بائیڈن نے افغانستان کے حوالے سے پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے رابطہ نہیں کیا۔ پاکستان کیساتھ رابطے کے بغیر ہم افغانستان سے انخلا کو موثر بنانے کی توقع کیسے کرسکتے ہیں۔ بائیڈن انتظامیہ جانتی ہے کہ افغانستان میں ہمارے مسائل ہمارا پیچھا کررہے ہیں، افغانستان سے تمام افواج کا انخلا اور پاکستان سے رابطہ نہ رکھنا تباہ کن ہوگا، یہ عراق سے بھی بڑا بلنڈر ہوگا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-23/1843190



مالی میں عسکریت پسندوں نے 5پادری اغوا کرلیے
 23 June, 2021

وسطی مالی میں عسکریت پسندوں نے 5پادریوں کو اغوا کرلیا

بماکو(اے ایف پی)وسطی مالی میں عسکریت پسندوں نے 5پادریوں کو اغوا کرلیا۔چرچ کے سربراہ الیکسز ڈیمبلے نے بتایا کہ پادریوں کا یہ گروپ ایک ساتھی کی آخری رسومات میں شرکت کے بعد واپس آرہاتھا جب انہیں سان نامی علاقے میں اغوا کرلیاگی،اغوا کی تصدیق ہوچکی ہے ۔مالی میں عیسائی کمیونٹی کیلئے یہ واقعہ باعث تشویش ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-23/1843231



فلسطینی مظاہرین پراسرائیلی فوج کا وحشیانہ تشدد،20شہری زخمی
 23 June, 2021

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں بیتا کے مقام پر اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر قابض فوج نے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا ہے

نابلس (این این آئی)فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں بیتا کے مقام پر اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر قابض فوج نے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں 20 فلسطینی شہری ز خمی ہوگئے ۔ہلال احمر فلسطین نے بتایاکہ زخمی ہونے والے بعض شہریوں کی ہڈیاں توڑ دی گئی ہیں۔ان میں سے 12 زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے تھے جب کہ بعض شہری دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے ۔ آٹھ فلسطینی بھگدڑ کے دوران زخمی ہوئے جب کہ ایک شہری گیس کا گولہ لگنے سے زخمی ہوا۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-23/1843241



امریکا نے 2ایرانی خبررساں اداروں،حوثیوں کے ٹی وی کی ویب سائٹس بلا ک کردیں
 23 June, 2021

امریکا نے د وایرانی خبررساں اداروں اور حوثی باغیوں کے ایک ٹی وی کی ویب سائٹس بلاک کردیں۔جن ایرانی خبررساں اداروں کی ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں

واشنگٹن(اے ایف پی)امریکا نے د وایرانی خبررساں اداروں اور حوثی باغیوں کے ایک ٹی وی کی ویب سائٹس بلاک کردیں۔جن ایرانی خبررساں اداروں کی ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں ان میں پریس ٹی وی ،العلم شامل ہیں، ان خبررساں اداروں کی ویب سائٹس پر یہ پیغام لکھا گیاہے کہ انہیں امریکی حکومت نے بند کیاہے ۔حوثی باغیوں کے ٹی وی المصرہ کی ویب سائٹ بھی بلا ک کردی گئی۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-23/1843233



برکینافاسو،دہشتگردوں کا حملہ،11پولیس اہلکار ہلاک
 23 June, 2021

برکینا فاسومیں پولیس پر دہشتگردوں کے حملے میں 11پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے

اوگا ڈوگو(رائٹرز) برکینا فاسومیں پولیس پر دہشتگردوں کے حملے میں 11پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ۔ساحلی نامی تشدد زدہ علاقے میں اکثر حملے ہوتے رہتے ہیں،حکام نے اس حملے کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-23/1843226



میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران فوج اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 2 اہلکار اور 4 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کے دوران فوجی اہلکاروں نے براہ راست عوام پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 مظاہرین ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

مظاہرین کی جانب سے بھی فوج کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور فوج پر دستی بم پھینکے گئے جس سے دو فوجی افسران مارے گئے۔ فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ احتجاج میں تشدد کا آغاز مظاہرین کی جانب سے کیا گیا۔

اسی طرح میندلے میں فوجی بغاوت کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والے معزول حکمراں جماعت کے 4 ارکان کار میں فرار ہونے کی کوشش کے دوران ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگئے۔

میانمار میں رواں برس یکم فروری کو فوج نے الیکشن میں دھاندلی کا بہانہ بناکر منتخب حکومت کا تحتہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ ملک بھر میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور حکمراں آنگ سان سوچی کو جبری حراست میں لے لیا گیا تھا۔

فوجی بغاوت کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے اور ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جسے فوجی قیادت نے کچلنے کا حکم دیا اور تب سے اب تک 870 مظاہرین فوج کی فائرنگ یا تشدد سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2193585/10/



افغانستان میں طالبان نے تاجکستان کے ساتھ لگنے والی مرکزی سرحدی گزرگاہ پر قبضہ کرلیا

الجزیرہ کے مطابق طالبان نے شیر خان بندر کراسنگ پر قبضہ کرنے کے لیے ایک بڑا حملہ کیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار پسپا ہوگئے اور اپنی چوکیاں چھوڑ کر فرار ہوگئے جس کے بعد طالبان نے بارڈر کراسنگ پر قبضہ کرلیا۔

شیر خان بندر کا شمار ملک کی اہم گزرگاہوں میں ہوتا ہے اور طالبان کی یکم مئی سے شروع ہونے والی نئی کارروائیوں میں یہ ایک بڑی کامیابی ہے، جو ایسے وقت حاصل ہوئی جب امریکا بھی اپنا بوریا بستر لپیٹ کر افغانستان سے حتمی انخلا کی تیاریاں کررہا ہے۔

صوبہ قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن خالدین حاکمی نے بتایا کہ بدقسمتی سے ایک گھنٹے کی جنگ کے بعد طالبان شیر خان گزرگاہ، اس قصبے اور تاجکستان کے ساتھ لگنے والی تمام چوکیوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک افغان فوجی افسر نے بتایا کہ ہمارے کچھ فوجی جان بچانے کے لیے تاجکستان فرار ہوگئے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مجاہدین نے قندوز میں تاجکستان کے ساتھ تمام سرحدی گزرگاہوں پر قبضہ کرلیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2193480/10/



امریکا نے اپنے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) اور محکمہ تجارت کی مدد سے 33 ایرانی ویب سائٹس کو بند کردیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا نے ایران کی 33 نیوز ویب سائٹس کو بند کردیا ہے، اور امریکی محکمہ انصاف نے اس حوالے سے مؤقف دیا ہے کہ ایرانی حکومت کے زیر انتظام چلنے والی 33 اور عراقی گروپ کتائب حزب اللہ کی 3 ویب سائٹس کو امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے بند کیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ بند کی گئیں ویب سائٹس میں اکثر غلط معلومات پھیلانے اور پرتشدد تنظیموں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث تھیں، اور امریکی جغرافیائی ڈومینز پر بنائی گئی تھیں اور یہ عمل ایران اور عراقی گروپ پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان ویب سائٹس کو امریکی حکومت نے بند کیا ہے اور اس بندش میں امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف بی آئی) اور محکمہ تجارت نے بھی کردار ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ پابندی کا شکار ہونے والی 33 ویب سائٹس ایران کے اسلامی ریڈیو اور ٹیلی ویژن یونین (آئی آر ٹی وی یو)کے زیرانتظام چلائی جاتی تھیں۔ اور یہ ادارہ پاسدران انقلاب کی کور القدس فورس (آئی آر جی سی) کے زیرانتظام ہے، جب کہ یہ دونوں ادارے امریکی پابندیوں کی وجہ سے بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔ پابندیوں کی وجہ سے ان اداروں کے ساتھ امریکی شہریوں، اداروں، غیر ملکی یا غیر امریکی اداروں کا کاروبار کرنا غیر قانونی ہے، جب کہ ایسے ادارے جن کے ذیلی ادارے امریکا میں ںہیں ہیں ان کا بھی ایرانی اداروں یا ان کے ذیلی اداروں کے ساتھ کاروبار غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2193484/10/



سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکا 20 سال پوری طاقت کے ساتھ یہاں رہنے کے باوجود اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکا اور ناکام واپس لوٹ رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے ’’اے پی‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر کھل کر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا۔

13 سال تک ملک کے صدر رہنے والے حامد کرزئی نے کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے اور استحکام کا ہدف لے کر افغانستان آنے والا امریکا 20 سال بعد بھی اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

حامد کرزئی نے مزید کہا کہ افغانستان سے واپس جانے والی امریکی فوج نے میراث میں صرف مکمل شرمندگی اور تباہی چھوڑی ہے تاہم اچھی بات یہ ہے کہ افغان عوام اب متحد ہے اور امن کی خواہش رکھنے والے افغانوں کو اپنے مستقبل کی ذمہ داری خود اُٹھانا چاہیئے۔

ایک سوال کے جواب میں افغان صدر نے کہا کہ افغان عوام امریکی فوج کی موجودگی کے بغیر ہی بہتر تھے۔ غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی نے ہمیں وہی کچھ دیا ہے جو اس وقت ہمارے پاس ہے اس لیے افغانستان کے لیے بہتر ہے کہ وہ واپس چلے جائیں۔

واضح رہے کہ 2001 میں امریکا کے افغانستان پر حملے اور طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد حامد کرزئی اقتدار میں آئے تھے وہ 2014 تک اس عہدے پر فائز رہے جس کے دوران لڑکیوں نے دوبارہ اسکول جانا شروع کیا اور خواتین نے قومی منظر نامے میں اپنا کردار نبھایا جب کہ متعدد متحرک سول سوسائٹی بھی وجود میں آئیں۔
https://www.express.pk/story/2193062/10/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108443559&Issue=NP_PEW&Date=20210623



سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، ایم کیو ایم لندن کے دو ملزمان گرفتار، بھارت سے تربیت کا انکشاف
Jun 22, 2021 | 11:45:AM

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن ) کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی ) نے میر پورخاص میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم لندن) سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار کرلئے ، ملزمان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ تفتیش کے درمیان ملزمان کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے وہ بھارت سے تربیت یافتہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا ہے کہ میر پور خاص میں کی جانے والی کارروائی کے نتیجے میں گرفتار کئے گئے ملزمان نے ایم کیو ایم لندن کے رہنما واسع جلیل اور دیگر سے رابطوں کا انکشاف کیا ہے، دوران تفتیش ملزمان نے بتایا کہ واسع جلیل اور انیس ایڈووکیٹ نے ان کی بھارت میں تربیت کراوئی ہے ، ملزمان کو اونٹ چلانے سے اسلحہ منتقلی تک ہر کام کی ٹریننگ دی گئی،بھارت سے ٹریننگ لینے والے افرادکی تعداد 6 سے زیادہ ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ ملزمان سلیپرسیل کے طورپرکام کررہے تھے،ملزمان کا مقصد بارڈر سے اسلحہ اوردیگر سامان منتقل کرنا تھا ،بانی ایم کیو ایم کی سربراہی میں اے پی ایم ایس او اور اندرون سندھ سے لڑکوں کو بھارت بھیجنے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی۔

عمر شاہد کا کہنا تھا کہ انیس ایڈووکیٹ کو دو باربلایااورشامل تفتیش کیا ہے ،فاروق ستارسے بھی سوال وجواب کئے تھے،انیس ایڈووکیٹ کودوبارہ طلب کیاجائےگا، تفتیش میں متعددافرادسے سوال پوچھے گئے ہیں، واسع جلیل کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کی مددسے کوشش جاری ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/22-Jun-2021/1305944?fbclid=IwAR0AhJDoihDtqC92Yb2xRLBKZoegtN9C1MLbBDPrN77ep6ZS3gtW4y041Qk



سعودی عرب میں نماز کے اوقات میں کاروباری مراکز بند رکھنے کی پابندی ختم کرنے کی سفارش، حیران کن خبرآگئی
Jun 22, 2021 | 14:48:PM

ریاض (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں اراکین شوریٰ نے نماز کے اوقات کے دوران کاروباری مراکز بند رکھنے کی پابندی کو ختم کرنے کی سفارش کی ہے جس پر آج ووٹنگ ہوگی تاہم کاروباری مراکز جمعے کو بند رہیں گے۔ ارکان شوریٰ نے یہ سفارشات اسلامی و عدالتی امور کی کمیٹی کو پیش کی ہے اور آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سفارش پر آج ووٹنگ کی جائے گی۔

سعودی میڈیا کے مطابق ارکانِ شوریٰ عطا الثبیتی، ڈاکٹر فیصل الفاضل، ڈاکٹر لطیفہ الشعلان اور ڈاکٹر لطیفہ العبد الکریم نے اوقاتِ نماز کے دوران کاروباری مراکز بند رکھنے کی پابندی ختم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی اداروں میں بھی کئی ایسی خدمات ہوتی ہیں جن کا براہ راست تعلق انسانی زندگی سے ہوتا ہے جیسے فارمیسی اور پٹرول پمپس اور یہ کاروباری مراکز روزگار کا ذریعہ بھی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اراکین شوریٰ کا اپنی تحریری سفارش میں مزید کہنا تھا کہ جس طرح سرکاری اور نجی ادارے اوقات نماز کے دوران بند نہیں ہوتے اسی طرح تجارتی اداروں پر سے بھی پابندی اٹھالینی چاہئے۔ سعودی عرب کے علاوہ مسلم دنیا میں کہیں بھی نماز کے دوران کاروبار بند نہیں کیا جاتا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں عشروں سے اوقات نماز کے دوران کاروباری مراکز کھلے رکھنے پر پابندی ہے تاہم ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2023 کے تحت ملک میں کئی اصلاحات لائی جا رہی ہیں جن میں خواتین کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/22-Jun-2021/1305960?fbclid=IwAR2lg3DS5XbBJicscT9aO52xgUXCQWF4gl1cxeE4DJlHsUDXj56bDsMyAbE



طالبان نے قندوزشہر کا محاصرہ کرلیا، شدید جھڑپیں
 22 June, 2021

قندوز کے ضلع امام صاحب پربھی طالبان قابض،خوست میں حملہ،13ہلاک مزار شریف کے قریب شدید لڑائی ،امریکا افغانستان سے ناکام جارہا ہے :کرزئی

کابل(دنیا مانیٹرنگ)افغانستان میں تشددکا سلسلہ تیز ہونے لگا،قندوز اور مزار شریف پر قبضے کیلئے افغان فوج اور طالبان کے مابین شدید جھڑپیں جاری ہیں،قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن ا مرالدین ولی نے بتایا کہ طالبان شہر کے دروازے پر پہنچ چکے ہیں،پولیس کے ترجمان نے کہاکہ طالبان نے شہر کا محاصرہ کرلیاہے ، طالبان نے قندوز شہر کا محاصرہ کرلیا،وہ شہر سے ایک کلومیٹر دور ہیں،لڑائی میں 50طالبان مارے گئے ،طالبان نے قندوز کے اہم ضلع امام صاحب پرقبضہ کرلیا ۔ قندوز کے رہائشی علاقے میں بارودی سرنگ پھٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت پانچ شہری ہلاک اور8 زخمی ہو گئے ۔ حکام کے مطابق مزار شریف کے نواح میں طالبان کا حملہ پسپاہوگیااور انہیں دور بھگادیاگیاہے ۔ادھرافغان فوج نے کارروائی کرتے ہوئے صوبہ تخار کے 2اضلاع پر دوبارہ قبضہ کرلیا،سکیورٹی فورسز نے پیر کو ضلع خواجہ غار اور بنگی میں جوابی کارروائی کا آغاز کیا،خوست میں طالبان کے حملے میں 13افغان فوجی ہلاک اور7زخمی ہوگئے ۔لوگر صوبے کے ضلع خوشی میں لڑائی میں 8فوجی ہلاک اور7 زخمی ہوگئے ۔کیپسا میں طالبان نے فوجی اڈے پر قبضہ کرلیا۔افغان صدر اشرف غنی نے دورہ امریکا سے قبل سیاسی قیادت سے مشاورت کی ہے ۔دوسری جانب اے پی کو انٹرویو میں سابق صدر حامد کرزئی نے کہا کہ امریکا افغانستان میں انتہاپسندی کے خاتمے اور استحکام دینے کیلئے آیا تھا لیکن وہ اب کابل سے ناکام لوٹ رہاہے ۔اس وقت ملک میں انتہاپسندی عروج پرہے ،وہ ملک کو بدترین حالت میں چھوڑ کر جارہے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842691



بھارتی وفد کی دوحہ میں طالبان رہنمائوں سے ملاقات :قطری عہدیدار
 22 June, 2021

قطرکے سینئر عہدیدار نے کہاہے کہ بھارتی وفد نے دوحہ میں طالبان سے ملاقات کرلی ہے

دوحہ(دنیا مانیٹرنگ) قطر کے نمائندہ خصوصی برائے انسداد دہشتگردی مطلق بن ماجد القہطانی نے کہا ہے کہ مجھے علم ہے کہ ایک بھارتی وفد نے خاموشی سے قطر کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے طالبان کی سیاسی قیادت سے مذاکرات کیے ،وہ پیرکو واشنگٹن میں عرب کانفرنس کے زیر اہتمام افغانستان سے متعلق ایک تقریب سے ورچوئل خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی وفد اور طالبان میں ملاقات کی وجہ افغانستان میں طالبان کا اہم سیاسی کردار ہے ،سب کو پتاہے کہ طالبان افغانستان میں سبقت لے جانے کی پوزیشن میں ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق قطری نمائندہ خصوصی کے اس انکشاف پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تبصرے سے انکار کردیا۔یادرہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکرنے دو بار دوحہ کا دورہ کیاتھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842721



امریکا،کینیڈا،یورپی یونین برطانیہ نے بیلاروس کے 78عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں 22 June, 2021

امریکا ،برطانیہ ،کینیڈا اور یورپی یونین نے طیارے کا رخ موڑنے کے معاملے پر بیلاروس پر پابندیاں لگادیں

برسلز(دنیا مانیٹرنگ) بیلاروس کے 78 عہدیداروں کے سفر پر پابندی جبکہ ان کے اثاثے بھی منجمد کیے گئے ہیں،ان میں بیلاروس کے وزیر ٹرانسپورٹ،وزیردفاع،ایئرفورس کمانڈر اور جج بھی شامل ہیں۔امریکا،یورپی یونین ،برطانیہ اور کینیڈا نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ لوکا شنکو کی حکمرانی کیخلاف ہمارے تحفظات برقرار ہیں،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،بنیادی شہری آزادیوں کی خلاف ورزی کے معاملے پر ہم متحد ہیں،بیلاروس طیارے کا رخ موڑنے کے معاملے کی تحقیقات میں تعاون کرے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842724



مالی،فرانسیسی فوجی قافلے کے قریب خودکش حملہ،6اہلکار زخمی
 22 June, 2021

مالی میں فرانسیسی فوج کے قافلے کے قریب خودکش کاربم حملے سے متعدد فرانسیسی فوج زخمی ہوگئے

بماکو(اے ا یف پی)گوسی نامی علاقے میں فرانسیسی فوج قافلے کو نشانہ بنایاگیا۔مقامی افراد کے مطابق واقعہ کے بعد متعدد ہیلی کاپٹر علاقے میں پہنچے ۔دھماکے کی آواز تین کلومیٹر دورتک سنی گئی۔مقامی عہدیدار نے بتایاکہ 6فرانسیسی فوجی شدید زخمی ہوئے جبکہ زخمی ہونیوالوں میں متعدد مالی اہلکار بھی شامل ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842722



مقبوضہ کشمیر کی قیادت مودی سے ریاست کی بحالی کا مطالبہ کریگی
 22 June, 2021

دوبرس قبل مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعدسیاسی رہنمائوں کی بھارتی وزیراعظم سے یہ پہلی ملاقات ہوگی ، محبوبہ مفتی کی پی ڈی پی ،عمرعبداللہ کی نیشنل کانفرنس متفق، اجلاس کی تیاریوں کیلئے دیگراتحادی جماعتوں کا اجلاس آج بلا لیا

سری نگر (رائٹرز)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں کشمیری کے رہنما ان پر زور دیں گے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خود مختار حیثیت بحال کردیں، سیاسی حلقوں کے مطابق 2 برس قبل مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ یکطرفہ طور پر ختم کیے جانے کے بعد کشمیری رہنمائوں کے ساتھ یہ ان کی پہلی ملاقات ہوگی۔ واضح رہے کہ اگست 2019 میں مودی نے مقبوضہ کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے بھارتی آئین کے آرٹیکل 3 70 کو منسوخ کردیا تھا، اس اقدام کے تحت نہ صرف یہ کہ اس علاقے کو اس وقت تک حاصل خود مختاری کا خاتمہ کردیا گیاتھا بلکہ اسے دو وفاقی یونٹوں یا علاقوں یعنی مقبوضہ جموں و کشمیر اور بدھ اکثریت کے علاقے لداخ میں تقسیم کردیا گیا تھا۔ جمعرات کو جو کشمیری رہنما وزیر اعظم مودی سے ملاقات کرنے والے ہیں ان میں سے بعض رہنما ان ہزاروں کشمیریوں میں شامل تھے جنہیں محض اس لیے قید کردیا گیا تھا کہ وہ مودی حکومت کے اس اقدام کی مخالفت نہ کرسکیں، اپوزیشن کو کچلنے کیلئے مودی حکومت نے معلومات کی ترسیل کے تمام ذرائع پر کئی ماہ تک پابندیاں عائد کردی تھیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)کے دو رہنمائوں نے جنہوں نے اپنی قائد محبوبہ مفتی کے ساتھ آن لائن اجلاس میں شرکت کی تھی بتایا کہ محبوبہ مفتی نے واضح کردیا ہے کہ ان کی پارٹی کا ایجنڈا یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو 5 اگست 2019 سے قبل جو درجہ حاصل تھا اسے بحال کیا جائے ۔نیشنل کانفرنس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر پارٹی کے سینئر رہنمائوں کا ایک اجلاس ہوا تھا، جس میں یہی فیصلہ کیا گیا کہ مودی کے ساتھ ملاقات میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابقہ ریاستی حیثیت اور خصوصی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے ان تینوں رہنمائوں نے اپنے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں ہم سب اس مطالبے پر زور دیں گے ۔ پی ڈی پی کے ترجمان سہیل بخاری نے بتایا کہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے نمائندوں کا ایک اجلاس آج ہوگا، جس میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی تیاری کی جائے گی، اجلاس میں اس اتحاد کے تمام شرکا بھی موجود ہوں گے جو گزشتہ سال تشکیل دیا گیا تھا اور جس کا مقصدمقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت بحال کرانے کیلئے جدوجہد کرنا تھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842729



مقبوضہ کشمیر: بربریت، جعلی مقابلے میں 3نوجوان شہید
 22 June, 2021

ریاستی دہشتگردی کی کارروائی سوپورمیں ہوئی، ہفتے سے قصبے محاصرے میں تھا

سرینگر(خبرایجنسیاں)بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران مزید3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان نوجوانوں کو قصبہ سوپور میں جعلی مقابلے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا ۔ شہدا میں مدثر پنڈت ساکن گنڈ براٹ،اسرار عرف عبداللہ اور خورشید احمد میر شامل ہیں ۔ نوجوانوں کی شہادت کے بعدمقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہر ہ کیا اورفوج کے خلاف نعرے لگائے ۔ سوپور قصبے میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی ہفتے کی صبح شروع کی گئی ۔بھارتی فوج نے پورے قصبے کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کی کارروائی کی ۔ کارروائی میں ایک ہزار سے زائد فوجی گاڑیاں استعمال کی گئیں۔فوجیوں نے قصبے کے تمام داخلی اور خارجی مقامات کی ناکہ بند ی کردی ۔ فوجیوں نے کارروائی کے دوران خواتین اوربچوں سمیت ہزار سے زائد لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے 150افراد زخمی ہو گئے ۔ دو درجن سے زیادہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842727



جاسوسی کا الزام،جرمنی میں روسی سائنسدان گرفتار
 22 June, 2021

جرمنی نے جاسوسی کے الزام میں روسی سائنسدان کو گرفتار کرلیا۔ فیڈرل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سائنسدان کو حساس معلومات دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا

برلن(مانیٹرنگ ڈیسک)اس پر جرمن یونیورسٹی سے حساس معلومات لے کر پیسوں کے عوض ماسکو کو دینے کا الزام ہے ۔ملزم کوچند روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842725



ادلب میں شامی فورسز کی شیلنگ 4 شہریوں سمیت 9 ہلاک
 22 June, 2021

باغیوں کے زیر قبضہ صوبے ادلب پر شامی فورسز کی شیلنگ سے 4 شہریوں سمیت 9 ہلاک، 13 زخمی ہو گئے

دمشق (اے ایف پی) شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق شیلنگ جہادی تنظیم حیات التحریر الشام کے ٹھکانے پر کی گئی جس میں چار جنگجو مارے گئے ، جوابی شیلنگ میں ایک سکیورٹی اہلکار بھی مارا گیا، ہلاک شہریوں میں 2 خواتین شامل ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-22/1842723



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/22062021/P3-Lhr-004.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/22062021/P3-Lhr-011.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/22062021/P3-Lhr-015.jpg



آذربائیجان سے عسکری تعلقات بڑھانا چاہتے : جنرل قمر باجوہ، کشمیر پر مکمل حمایت کرینگے :الہام علیوف
منگل 22 جون 2021ء

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ د آذربائیجان پہنچ گئے ،پاکستان میں آذربائیجان کے سفارتخانے کے ٹوئٹر پر بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی صدارتی محل آمدپر صدر الہام علیوف نے آرمی چیف کا استقبال کیا، آذربائیجان کے صدر اور آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کے درمیان ملاقات ہوئی، آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہاہے کہ پاکستان اورآذربائیجان کے تعلقات مشترکہ ثقافتی ، مذہبی اورتاریخی اقدار پر قائم ہیں،پاک آرمی آذربائیجان کیساتھ عسکری تعلقات کو وسعت دینا چاہتی ہے ،آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ اور آذربائیجان کے صدرالہام علیوف کی ملاقات میں باہمی دلچسپی امور،دو طرفہ عسکری تعاون،خطے کی صورتحال اور دیگر امورپر تبادلہ خیال کیاگیا،ملاقات میں آذربائیجان کے وزیردفاع نے بھی شرکت کی،ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل پربھی تبادلہ خیال کیاگیا،آرمی چیف نے کہاپاکستان اورآذربائیجان زبردست تزویراتی اہمیت کے حامل ملک ہیں،پاک فوج دونوں ممالک کے مابین علاقائی اشتراک میں وسعت کیلئے پرعزم ہے ،دونوں ممالک تذویراتی اہمیت کوباہمی فائدے ،وسیع ترتعاون کیلئے استعمال کرسکتے ہیں،پاکستان تمام بین الاقوامی فورمزپرآذربائیجان کوتعاون فراہم کرتارہیگا،آئی ایس پی آرکے مطابق آذربائیجان کی قیادت نے تمام عالمی فورمزپرساتھ دینے پرپاکستان کا شکریہ اداکیا، آذر بائیجان کے سفیر کی ٹویٹ کے مطابق صدر :الہام علیوف نے کہا آذربائیجان کی کشمیر پر پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رہے گی، یہ حمایت انصاف، عالمی قوانین اور بھائی چارے پر قائم ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے کے امکانات پر غور کیا گیا۔ آرمی چیف نے کہا آذر بائیجان کی کاراباغ کی فتح ہر پاکستانی کی بھی فتح ہے ۔ دریں اثنا آرمی چیف کووزارت دفاع آمدپرچاق و چوبنددستے نے سلامی پیش کی۔ آذربائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف نے آرمی چیف اور ان کے ساتھ موجود وفد سے ملاقات کی ۔ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر حاضری دی، انہوں نے مادر وطن پر قربان ہونے والے جانوں کی قبروں پر پھول رکھے ۔ وزارت دفاع میں آرمی چیف کی استقبال کیلئے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ آرمی چیف نے گارڈ آف آنر وصول کیا۔ دونوں ملکوں کے قومی ترانے گائے گئے ۔ آرمی چیف نے اس موقع پر ’’ بک آف آنر‘‘ پر بھی دستخط کئے ۔ آذر بائیجان کے وزیر دفاع نے بتایا کہ صدر الہام علیوف کی سربراہی میں آذربائیجان نے آرمینیا کے ساتھ نگورنوکاراباخ کی حالیہ جنگ فتح کے ساتھ ختم کی اور اپنی سرزمین کو آزاد کرایا۔ انہوں نے آذربائیجان کی فوج کی جانب سے کامیاب آپریشنز سے متعلق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیر دفاع نے آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان فوجی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور تمام سطحوں اور عالمی اداروں میں آذربائیجان کی موقف کی تائید کرنے پر پاکستانی عوام اور اس کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر دفاع نے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کیلئے ایسے ملاقاتوں کی اہمیت پر زور دیا۔ آرمی چیف نے گزشتہ دنوں کی جنگ میں فتح حاصل کرنے اور ملک کی خودمختاری یقین بنانے پر آذربائیجان کی عوام اور قیادت کو مبارکباد پیش کی اور جنگ میں شہید ہونے والوں کے لئے دعا بھی کی۔ آرمی چیف نے کہا دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے کی بڑی استعداد موجود ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان فوجی، فوجی تکنیکی، فوجی تعلیمی اور دیگر شعبوں میں تعاون پر گفتگو کی گئی اور مشترکہ پہاڑی تربیتی مراکز کے استعمال اور مشترکہ فوجی مشقوں کے حوالے سے بھی اتفاق کیا گیا
https://www.roznama92news.com/%D8%AC%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%92-%D8%B9%D8%B3%DA%A9%D8%B1-%D9%BE-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84-%D8%AD%D9%85-%D8%B9%D9%81



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108439963&Issue=NP_PEW&Date=20210622



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108441019&Issue=NP_PEW&Date=20210622



ایک صدی اور بیس سالوں کا سبق یہی ہے کہ کابل میں کبھی طویل مدت تک امن قائم رہا نہ ہی یہاں طویل عرصے تک سیاسی استحکام نصیب ہوا۔

امریکا اور طالبان کے درمیان جب فروری2020 ء میں ، افغانستان میں قیام امن کے لئے معاہدہ ہوا تو زیادہ تر لوگوں کو توقع تھی کہ اب یہاں امن کا قیام سالوں کی نہیں، بلکہ مہینوں کی بات ہے۔ بعض لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ 80ء کی دہائی سے قبل افغانستان ایک پرامن اور سیاسی طور پر مستحکم ریاست تھی لیکن جب ہم تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو صورت حال اس کے برعکس نظر آتی ہے۔

افغانستان کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے لیکن ہم گزشتہ ایک صدی یعنی بیسویںصدی اور رواں صدی یعنی اکیسویں صدی کے 20 برسوں کا جائزہ لیتے ہیں کہ آیا گزشتہ 120 سالوں میں کبھی افغانستان میں طویل مدت تک امن قائم رہا ہے کہ نہیں؟یا کابل کو اس ایک صدی اور بیس سالوں میں سیاسی استحکام نصیب ہوا بھی ہے کہ نہیں؟

افغانستان کی تاریخ صدیوں پرانی ہے لیکن معلوم تاریخ سے پتہ لگ رہا ہے کہ موجودہ ریاست کی بنیاد 1747 ء میں احمد شاہ درانی نے رکھی تھی۔افغانستان کی سرزمین کے سینے میں بڑی بڑی بادشاہتوں کے عروج و زوال کی کہانیاں دفن ہے۔

تاریخ بتاتی ہے کہ گزشتہ صدی سے لے کرآج تک اس سرزمین پر کم و بیش 110 جنگیں لڑی گئی ہیں ، جس میں 70 فیصد سے زیادہ لڑائیاں افغانوں کے درمیان ہوئی ہیں ۔ باقی 30 فیصد جنگیں افغانوں نے بیرونی حملہ آوروں کے خلاف لڑی ہیں مگر افسوس کہ تاریخ میں ان 30 فیصد بیرونی حملہ آوروں کے ساتھ مقابلے اور شکست کی تمام تر تفصیلات تو موجود ہے لیکن آپس میں لڑی گئی جنگوں کا تذکرہ نہ تفصیل کے ساتھ موجود ہے اور نہ ہی افغان اس کا زیادہ تذکرہ کرتے ہیں ۔

حبیب اللہ خان نے جب اکتوبر1901ء میں اقتدار سنبھالا تو انھوں نے پہلی جنگ عظیم کے دوران افغانستان کو غیر جانبدار رکھا۔ افغانوں کو ان کی یہ پالیسی پسند نہ آئی اور 20 فروری 1919 ء کو حبیب اللہ خان کو قتل کر دیا ۔ حبیب اللہ خان کے قتل کے بعد ان کے تیسرے بیٹے امان اللہ خان نے حکومت سنبھالی۔

انھوں نے ملک میں اصلاحات کا آغاز کیا۔اس پر اختلافات پیدا ہوئے اور پھر 14 نومبر 1928 ء سے 13 اکتوبر 1929 ء تک افغانستان میں سول وار ہوتی رہی۔ اس دوران حبیب اللہ کلاکانی حکمران رہے۔15 اکتوبر 1929 ء کو امان اللہ خان کے کزن محمد نادر خان نے حبیب اللہ کلاکانی کی حکومت کا خاتمہ کیا اور نومبر1929ء میں اپنی بادشاہت کا اعلان کیا۔ انھوں نے اپنے ایک وزیر کو قتل کیا۔ ڈرکی وجہ سے ان کے خاندان نے کابل سے ننگرہار ہجرت کی ۔ پھر1933 ء میں اس مقتول وزیر کے طالب علم بیٹے نے انتقام میں بادشاہ محمد نادر خان کو قتل کردیا۔

شاہ محمد نادرخان کے قتل کے بعد ان کے انیس سالہ بیٹے محمد ظاہر شاہ نے اقتدار سنبھالا۔ اپنے باپ کے قتل کے بعد ظاہر شاہ نے اس کم عمر طالب علم کو اپنے محل کے سامنے پنجرے میں بند کیا اور حکم دیا کہ ہر روز ان کا ایک ایک عضو کاٹا جائے ۔ایک ہفتے تک اسی چوک میں تیرہ سالہ طالب علم کا ایک ایک عضو کاٹا جاتا ۔ لوگ نظارہ کرتے لیکن خوف اور ڈر کی وجہ سے کچھ کر نہیں سکتے۔ ظاہر شاہ 1946 ء تک اپنے چچا سردار محمد ہاشم خان کی زیر سرپرستی حکومتی امور انجام دیتے رہے۔ وہ وزیر اعظم کے منصب پر فائز تھے۔ 1946 ء میں ظاہر شاہ نے اپنے دوسرے چچا سردار شاہ محمد خان کو وزیر اعظم نامزد کیا،جبکہ 1953 ء میں انھوں نے ان کی جگہ محمد داؤد خان کو وزیر اعظم نامزد کیا۔

سردار داؤد سوویت یونین کے زبر دست حامی جبکہ پاکستان کے شدید مخالف تھے۔ یکم جنوری 1965 ء کو ’’پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی آف افغانستان‘‘ قائم کی گئی۔ اس جماعت کے سوویت یونین کے ساتھ قریبی تعلقات تھے لیکن یہ پارٹی بھی زیادہ دیر تک متحد نہ رہ سکی اور دوحصوں ’’ خلق ‘‘ اور ’’ پرچم ‘‘ میں تقسیم ہوئی۔ خلق کی قیادت نور محمد ترکئی اور حفیظ اللہ امین کے ہاتھوں میں تھی جبکہ پرچم کی قیادت ببرک کارمل کر رہے تھے۔ اس دوران ظاہر شاہ خاندان پر بدعنوانی اور خراب معاشی صورت حال کے سنگین الزامات لگائے گئے اور سابق وزیر اعظم سردار داؤد نے 17 جولائی 1973 ء کو اس وقت اقتدار پر قبضہ کیا جب ظاہر شاہ علاج کے لئے ملک سے باہر تھے ۔ سردار داؤد خود وزیر اعظم اور صدر بن گئے۔

1978 ء میں حکومت نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے اہم رہنما میر اکبر خیبر کو قتل کیا جبکہ دیگر کئی رہنماگرفتار ہوئے۔ اس خوف کی وجہ سے 28 اپریل 1978 ء کو پی ڈی پی اے کے رہنماؤں نور محمد ترکئی ، ببرک کارمل اور امین طلحہ نے سردار داؤد حکومت کو ختم کیا جبکہ سردار داؤد اور ان کے خاندان کے دیگر افراد خونی فوجی کارروائی میں قتل کر دئیے گئے۔

اس خون ریز سانحہ کو تاریخ میں ’’سرخ انقلاب ‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یکم مئی کو نور محمد ترکئی ملک کے صدر اور وزیر اعظم بن گئے جبکہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل کا عہدہ بھی انھوں نے اپنے پاس رکھا۔ مارچ 1979 ء میں حفیظ اللہ امین وزیر اعطم نامزد کئے گئے جبکہ 14 ستمبر کو حفیظ اللہ امین نے نورمحمد ترکئی کو معزول کیا ۔ وہ قتل کر دیئے گئے اور حفیظ اللہ امین اقتدار پر قابض ہوئے۔

افغانستان میں اقتدار کے لئے جنگ جاری تھی۔ حالات زیادہ خراب تھے۔ خراب سیاسی صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سوویت یونین نے 24 دسمبر 1979 کو افغانستان میں اپنی فوجیں داخل کی ۔27 دسمبر 1979 ء کو حفیظ اللہ امین بھی قتل کر دیئے گئے جبکہ سوویت یونین نے اقتدار ببرک کارمل کے حوالے کیا۔ سوویت یونین نے کوشش کی کہ ببرک کارمل کو مضبوط کریں لیکن بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے انھوں نے 15 مئی 1988 ء کو افغانستان سے فوجیں نکالنا شروع کیں اور15 فروری 1989ء تک اپنی فوجیں افغانستان سے نکال دیں۔ افغانستان میں ناکامی کا تمام تر ملبہ سوویت یونین نے ببرک کارمل پر ڈال دیا۔

سوویت یونین نے ان کی جگہ ستمبر 1987 ء میں اقتدار ڈاکٹر نجیب اللہ کے حوالے کیا۔ مارچ 1990ء میں شاہ نواز تنائی نے کوشش کی کہ نجیب حکومت کا تختہ الٹ دے لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ سیاسی حالات انتہا ئی خراب تھے۔ اپریل 1992 ء میں ڈاکٹر نجیب اللہ سے زبردستی استعفیٰ لے لیا گیا۔ عبدالرحیم ھاتف ملک کے نئے عبوری سربراہ نامزد کئے گئے ۔ انھوں نے 16 اپریل 1992 کو عبوری صدر کا حلف لیا اور 28 اپریل تک وہ اس عہدے پر رہے۔

26 اپریل 1992 کو معاہدہ پشاور ہوا ،جس میں صبغت اللہ مجددی کو عبوری صدر نامزد کیا گیا۔ صبغت اللہ مجددی دو مہینے تک صدر رہے ۔ اس کے بعد جون1992ء میں برہان الدین ربانی نے منصب صدارت سنبھال لیا ۔ وہ دسمبر2001 ء تک اس عہدے پر فائز رہے لیکن جب طالبان نے کابل پر قبضہ کیا تو انھوں نے ستمبر 1996 ء میں جلاوطنی اختیار کی اور پھر نو مبر2001 ء میں واپس افغانستان آگئے۔ سوویت یونین کے انخلا کے بعد مجاہدین کے درمیان حکومت سازی کے لئے صلا ح و مشورے جاری تھے ۔

گلبدین حکمتیار جون 1993 ء میں وزیر اعظم منتخب کئے گئے وہ جون 1994 ء تک اس عہدے پر فائز رہے ۔ جون 1996ء میں وہ دوبارہ وزیر اعظم نامزد کئے گئے، اس مرتبہ وہ اگست1997ء تک اس منصب پر فائز رہے۔ نو سال تک مجاہدین سوویت یونین کے خلاف لڑتے رہے جس کی ایک طویل داستان ہے۔اس دوران مختلف ممالک نے کوشش کی کہ افغانوں کے درمیان صلح ہو لیکن وہ آپس میں لڑتے رہے۔

حکمت یار ، احمد شاہ مسعود ، برہان الدین ربانی ، صبغت اللہ مجددی، عبدالرب سیاف ، رشید دوستم سب کی کوشش تھی کہ تخت کابل پر قبضہ کریں ۔ مجاہدین کی آپس کی نا اتفاقی کی وجہ سے ملا محمد عمر نے تحریک طالبان کو منظم کیا۔ انھوں نے ستمبر 1996 میں کابل پر قبضہ کیا ۔ مجاہدین رہنماؤں کی اکثریت روپوش ہوگئی یا انھوں نے جلا وطنی اختیار کی ۔کابل پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے ’’ امارات اسلامی ‘‘ کا اعلان کیا۔ ڈاکٹر نجیب کی لاش کے ساتھ جو کچھ کیا گیا ، وہ افغانستان کی تاریخ کا ایک کربناک باب ہے۔ احمد شاہ مسعود اور رشید دوستم نے ’’ شمالی اتحاد ‘‘ کے نام سے فوجی اتحاد قائم کر کے طالبان کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ پاکستان ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے طالبان کی حکومت کو تسلیم بھی کیا۔ دنیا کو ان کے طرز حکمرانی پر شدید ترین تحفظات تھے ۔

9 ستمبر 2001 کو احمد شاہ مسعود کو قتل کیا گیا اور پھر گیارہ ستمبر 2001 ء کو امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کا خون ریزہ سانحہ ہوا۔ امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے اس کی ذمہ داری القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن اور خالد شیخ محمد پر ڈال دی ۔ انھوں نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ اسامہ بن لادن کو ان کے حوالے کر دیں ۔ طالبان نے یہ کہہ کر انکار کیا کہ ثبوت ہمیں دیے جائیں ہم خود ان کے خلاف کارروائی کریں گے لیکن امریکا نے ان کا یہ مطالبہ مسترد کردیا اور پھر اکتوبر 2001 ء میں انھوں نے افغانستان پر حملہ کر دیا۔ طالبان نے مزاحمت ضرور کی لیکن آخر کار انھیں پسپائی اختیار کرنا پڑی ۔

امریکا نے دسمبر 2001ء میں جرمنی میں ایک بین الاقوامی کانفر نس کاانعقاد کیا جس میں حامد کر زئی کو عبوری انتظامیہ کا سربراہ نامزد کیا گیا۔ وہ 22 دسمبر 2001ء سے جولائی 2002 تک اس منصب پر فائز رہے۔2004 ء اور 2009 کے صدارتی انتخابات میں انھوں نے کامیابی حاصل کی اور 2014 ء تک افغانستان کے حکمران رہے۔

حامد کرزئی کے پورے دور حکومت میں امریکا اور طالبان کے درمیان لڑائی جاری رہی۔ پورا ملک شدید ترین بدامنی ، دہشت گردی اور سیاسی عدم استحکام کا شکار رہا ۔2014 ء کے صدارتی انتخابات میں ڈاکٹر اشرف غنی اور ڈاکٹر عبداللہ مدمقابل تھے ۔ ڈاکٹر عبداللہ نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کیا لیکن امریکی مداخلت پر نئی حکومت تشکیل دی گئی ۔ ڈاکٹر اشرف غنی صدر جبکہ ڈاکٹر عبداللہ چیف ایگزیکٹیو منتخب ہوئے ۔2018 ء میں امریکا نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے ہامی بھری، جس کی وجہ سے اپریل 2019ء میں صدارتی انتخابات کو دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا ۔ پھر جب انتخابات ہوئے تو نتائج میں کئی مہینے کی تاخیر کی گئی۔

جب نتائج کا اعلان کیا گیا تو ڈاکٹر عبداللہ نے ایک مرتبہ پھر نتائج ماننے سے انکار کیا۔ 29 فروری 2020 ء کو امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہو ا لیکن اس کے چند روز بعد 9 مارچ کو ڈاکٹر اشرف غنی اور ڈاکٹر عبداللہ دونوں نے الگ الگ صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا جبکہ طالبان نے بھی اعلان کیا کہ ان کی اسلامی امارات قائم ہے اس لئے ملا ہیبت اللہ اب بھی امیر المومینن ہے یعنی یہ وہ وقت تھا جب افغانستان پر دو صدر اور ایک امیر المومنین حکمران تھے ۔

امریکا نے رواں برس ستمبر تک افغانستان سے افواج کے انخلا کا وعدہ کر رکھا ہے ۔ قطر کے دارالحکومت دوحا میں کئی مہینوں سے طالبان اور افغانستان حکومت کے درمیان بات چیت جاری ہے لیکن تاحال کوئی پیش رفت ہو نہیں رہی ہے ، جبکہ کابل میں بھی افغانستان کے سرکردہ سیاسی رہنماؤں میں مستقبل کے لئے کسی مجوزہ نظام پر اتفاق ہونے کا امکان کم ہی دکھائی دے رہا ہے ۔

گزشتہ ایک سو بیس سالوں کا سبق یہی ہے کہ افغانستان میں طویل مدت کے لئے نہ کبھی امن قائم ہوا ہے اور نہ وہاں سیاسی استحکام کا قیام ممکن ہو سکا بلکہ زیادہ تر افغان آپس میں حکمرانی کے لئے لڑتے رہے ہیں جبکہ دومرتبہ بیرونی حملہ آوروں سوویت یونین اور امریکا کے ساتھ بھی وہ لڑتے رہے ۔
https://www.express.pk/story/2188593/10/



الان پاپے اسرائیلی اسکالر ہیں۔ ان کے والدین 1930ء میں جرمنی سے فلسطین کے شہر حیفہ آئے، جہاں یہ 1954میں پیدا ہوئے ۔ الان نے اٹھارہ برس کی عمر میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز میں شمولیت اختیار کی اور 1973ء کی عرب اسرائیل جنگ میں انہوں نے گولان کی پہاڑیوں پر خدمات انجام دیں۔

1984ء میں الان نے حیفہ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی۔ ان کی پی ایچ ڈی کا موضوع اسرائیلی اور برطانوی ڈی کلاسیفائیڈ آرکائیوز کی روشنی میں اسرائیل کے قیام کی تاریخ کا نئے سرے سے جائزہ لینا تھا۔1984ء سے2007 تک الان حیفہ یونیورسٹی میں پڑھاتے رہے ۔2007 ء میں اسرائیل کے سیاسی، معاشی اور اکیڈیمک بائیکاٹ کے حق میں ان کے بیان پر ان سے یہ کہہ کر استعفیٰ لیا گیا کہ ’’ بائیکاٹ کا آغاز آپ کو خود اپنے آپ سے کرنا چاہیے ۔‘‘ آج کل یہ برطانیہ کی ایکزیٹر یونیورسٹی میں فلسطینی اسٹڈیز سینٹر کے سربراہ ہیں۔

یہ اپنی تحقیق کے دوران تاریخ کے اس اہم موڑ کے حوالے سے کئی اہم حقائق منظرعام پر لائے ہیں جو اسرائیل کے ریاستی بیانیہ سے مختلف ہے۔ الان کا کہنا ہے، یہ بیانیہ کہ 1948ء میں ساڑھے سات لاکھ فلسطینیوں نے رضاکارانہ اپنے گھروں کو چھوڑ کر ہمسایہ ممالک میں ہجرت کی، ریکارڈز کے مطابق صحیح نہیں ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے:’ یہ بھی غلط ہے کہ فلسطینیوں کا انخلا اسرائیل کی ریاست کے اعلان کے بعد عرب حملے سے شروع ہوا۔ ان کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ فلسطینیوں کی ایتھنک کلینسنگ (نسلی صفائے) کے احکامات اس سے دو ماہ قبل، دس مارچ 1948 کو ہی صیہونی ملٹری یونٹس کو روانہ کر دیئے گئے تھے۔

ہمارے ہاں اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حوالے سے بہت سی غلط فہمیاں موجود ہیں۔ اکثر پڑھے لکھے لوگ بلکہ سنجیدہ اسکالر بھی یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ فلسطینی اگر اقوام متحدہ کا تقسیم فلسطین کا فیصلہ خوشی سے مان لیتے تو آج ان کی اپنی ریاست قائم ہوتی اور یہ اس میں محفوظ زندگی گزار رہے ہوتے۔

اس مضمون کا مقصد اسرائیلی دعوؤں کے مقابلے میں کچھ شواہد سامنے لانا ہے مثلاً یہ دعویٰ کہ اسرائیل نے فلسطینی علاقوں پر قبضہ عرب حملے کے بعد اشتعال میں آ کر کیا ، ورنہ اگرعرب یو این کے فارمولا کو وقت پر تسلیم کر لیتے اور اسرائیل کے خلاف جنگی کاروائی نہ کرتے تو فلسطینیوں کواپنی ریاست قائم کرنے کا پورا حق دیا جاتا۔

الان اپنی 2006 ء میں شائع کردہ کتاب’ فلسطینیوں کی ایتھنک کلینسنگ‘(Ethnic cleansing of Palestine) میں لکھتے ہیں کہ اسرائیل کے قیام سے دو ماہ قبل، دس مارچ 1948 ء ہی کو تل ابیب کے ہگانہ (صیہونی ملیشیا جو بعد میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز میں تبدیل ہو گئی) کے ہیڈ کوارٹرمیں فلسطینیوں کی منظم ایتھنک کلینسنگ یعنی فلسطینیوںکو قتل و غارت گری کے ذریعے بے دخل کرنے کے پہلے سے طے شدہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے احکامات پہلے سے گراؤنڈ پر موجود اسرائیلی ملٹری ٹروپس کو روانہ کر دئیے گئے تھے۔

اس پلان کا مقصد صیہونی ریاست کو فلسطینیوں سے ’ پاک ‘ کرنا تھا اور ان کی شہری اور دیہی زندگی کو مکمل طور پر تباہ کرنا تھا۔ یاد رہے کہ دس مارچ کو فلسطین پر برطانوی مینڈیٹ قائم تھا، اس کی انتظامیہ اور فوج فلسطین میں موجود تھی۔ اور واضح رہے کہ کسی مذہبی، نسلی یا قومی گروہ کو منظم یعنی institutionalize طریقے سے ختم کرنا ، اس کی سرزمین سے بے دخل کرنا ایتھنک کلینسنگ کہلاتا ہے۔ اگرچہ یہ ابھی بین الاقومی قانون کا حصہ نہیں بنی لیکن اس کا شمار انسانیت کے خلاف بڑے جرائم (crime against humanity) میں ہوتا ہے۔

الان اس امر کے شواہد سامنے لاتے ہیں کہ ایتھنک کلینسنگ کے احکامات کے ساتھ ان پر عمل درآمد کے طریقوں کی بھی تحریری وضاحت موجود تھی، جن میں قتل و غارت گری، آبادی کا محاصرہ کرنا ، بم باری کرنا ، ڈرانا ، دھمکانا ، گھروں، جائیدادوں اور ( قیمتی ) اشیاء کو آگ لگانا ، گھروں کو منہدم کرنا شامل تھا۔ اس فہرست میں سب سے آخری عمل فلسطینیوں کو بھگانے کے بعد بارودی سرنگوں کی تنصیب شامل تھی تاکہ اگر کوئی پلٹنا چاہے تو مارا جائے۔

الان کے مطابق عرب مسلمانوں کے برعکس صیہونیوں کے پاس فلسطین کے ایک ایک گاؤں اور علاقے کا پورا ریکارڈ موجود تھا اور یہ پلاننگ طویل غور و فکر اور کوئی دس سالہ تحقیق کا نتیجہ تھی۔ یہ سب کچھ جس پلان کے تحت کیا گیا اس کو پلان ڈی یا ڈالٹ کہا گیا۔ الان کا کہنا ہے کہ ڈی کلاسیفائیڈ دستاویزات کے مطابق فلسطینیوں کی ’ ایتھنک کلینسنگ ‘ کے اس منصوبے کے دوران فلسطینی مسلمانوں اور عیسائیوں کی ساڑھے سات لاکھ نہیں بلکہ آٹھ لاکھ کی تعداد کو ہمسایہ ملکوں اردن، شام اور لبنان کی سرحدوں کے اس پار دھکیل دیا گیا تھا ۔

بعض مقامات پر اسرائیلی فوج نے گن پوائنٹ پر میلوں پیدل چلا کر فلسطینیوں کو فلسطین چھوڑنے پر مجبور کیا۔ راستے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں بھی ہوئیں۔531 فلسطینی دیہاتوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا اور گیارہ شہری علاقوں کو تباہ کیا گیا۔ اسرائیل نے مجوزہ یواین پلان کے مطابق فلسطین کے57 فیصد پر نہیں بلکہ 78 فیصد علاقے پر قبضہ کر لیا۔

دوسری طرف اسرائیلی ریاستی بیانیہ میں یہ ہے کہ فلسطینیوں نے عارضی طور پر اپنے گھر حملہ آورعرب فوج کے لئے رضاکارانہ طور پر چھوڑ دیئے تھے۔ الان کے مطابق 15مئی کوعرب فوجوں کے فلسطین میں داخلے سے قبل ڈھائی لاکھ فلسطینیوں کو مذکورہ بالا طریقوں کی مدد سے باہر دھکیلا جا چکا تھا۔ عام طور سے15 مئی کے بعد وقوع پزیر دیر یٰسین نامی گاؤں کے قتل عام کا بہت تذکرہ ہوتا ہے جسے ’ نقبہ ‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ اس قتل عام کو اتنی شہرت اس لئے حاصل ہوئی کہ خود اسرائیل نے باقی رہ جانے والے فلسطینیوں کو ہجرت پر مجبور کرنے کے لئے دیر یٰسین کے قتل عام کی میڈیا کے ذریعے بہت زیادہ پبلسٹی کی۔

الان کے مطابق دیر یٰسین کی بربریت فلسطینیوں کی ایتھنک کلینسنگ کے آخری مرحلے کا آغاز تھی۔ یاد رہے کہ آئن اسٹائن نے چار دسمبر1948 ء کو دیر یٰسین کے قتل عام کا تذکرہ ’ نیویارک ٹائمز‘ کے ایڈیٹر کو لکھے جانے والے ایک مشترکہ خط میں کیا کہ ’ اسرائیل کو قائم کرنے والی جماعت نازیوں کی طرح فاشسٹ اور دہشت گردوں پر مشتمل ہے اور اس کے لیڈر منیخم بیگن کو، جو خود ایک دہشت گرد ہے، امریکا آمد پر خوش آمدید نہیں کہا جانا چاہئے۔‘ یہ مشترکہ خط ایک اشتہار کی صورت میں بیگن کی امریکا آمد کے موقع پر نیو یارک ٹائمز میں شائع ہوا ۔ یاد رہے کہ منیخم بیگن جو صیہونی ملیشیا ارگن کے ممبر تھے، بعد ازاں اسرائیل کے چھٹے وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے۔

آئن اسٹائن کا بیان اور ارگن ملیشیا کے ایک ممبر کا اسرائیلی ریاست کے سربراہ کے منصب پر فائز ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف ایتھنک کلینسنگ کسی وقتی اشتعال کا نتیجہ نہیں تھی اور فسادیوں یا دہشت گردوں کی کاروائی نہیں تھی بلکہ اسرائیل قائم کرنے والے صیہونیوں کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔

ہمارے ہاں دانش ور یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ بربریت جو دیر یٰسین میں ہوئی در اصل دہشت گرد تنظیموں کا کام تھا، اسرائیلی ریاست کا اس میں کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ آرکائیوز اس کی تردید کرتے ہیں۔ اگر واقعی ایسا تھا تو اسرائیلی ریاست کو ’ رائٹ آف ریٹرن ‘ کے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جبری بے دخل کیے جانے والے فلسطینیوں کی گھر واپسی میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے تھی۔

یاد رہے کہ الان پاپے واحد اسکالرنہیں جو اپنی تحقیق میں اسرائیل کی ایتھنک کلینسنگ (نسلی صفائی) کے ثبوت پیش کرتے ہیں۔ نوے کی دھائی میں جب 1978 میں آرکائیوز ڈی کلاسیفائی ہوئیں تو متعدد اسرائیلی محققین نے اسرائیلی ریاستی بیانیہ کو جھوٹا قرار دیا۔ الان اپنی 2014ء کی ایک اور کتاب’ آئیڈیا آف اسرائیل ‘ میں ان تمام صیہونی مخالف اسرائیلی مصنفین کی تحقیق کا نچوڑ پیش کرتے ہیں۔ اس سے قبل فلسطینی مہاجرین کے منہ بولے بیانات کو اسرائیل اور عالمی میڈیا آسانی سے رد کر دیا کرتا تھا لیکن اب ان کی تصدیق خود اسرائیلی آرکائیوز سے ہو رہی ہے اور خود اسرائیلی محققین کر رہے ہیں۔

٭ 1948 میں عرب آرمی نے حملے میں پہل نہیں کی تھی

اس طرح اسرائیل اور اس کے حامیوںکا یہ دعویٰ بھی غلط ہے کہ حملے میں پہل عرب آرمی نے کی۔1948ء کی جنگ میں اردن کی عرب لیجین کی قیادت کرنے والے برطانوی جنرل گلب جنھیں گلاب پاشا بھی کہا جاتا ہے ، کے مطابق یہ غلط ہے کہ عرب افواج نے پہلے حملہ کیا تھا۔ تاریخوں کا جائزہ لیا جائے تو فلسطینی علاقوں پر منظم حملے جدید اسلحہ سے لیس صیہونی ملیشیاؤں نے برطانوی مینڈیٹ کے دوران ہی شروع کر دیئے تھے۔


٭فلسطین میں ’ ایتھنک کلینسنگ ‘ کا منصوبہ ہولوکوسٹ سے بہت پہلے کا ہے

متعدد اسکالرز اپنی تحقیق میں اس امر کے شواہد سامنے لے کر آئے ہیں کہ فلسطینیوں کی ایتھنک کلینسنگ، جسے صیہونی اپنی زبان میں منتقلی transfer کہتے تھے، کے ذریعے پورے فلسطین پر قبضہ صیہونیوں کے پلان میں بہت پہلے سے شامل تھا۔ الان اس بات کے شواہد بھی پیش کرتے ہیں کہ صیہونی اداروں نے1939ء سے ہی فلسطین کے دیہاتوںکا ڈیٹا جمع کرنا شروع کر دیا تھا جس میں گاؤں کے بالغ مردوں کی عمریں، مختار کا نام، پانی کی سپلائی، زمین کی زرخیزی، پھلوں اور اناج کی کوالٹی اور فلسطینی بغاوت سے گاؤں اور اس کے مکینوں کا تعلق بھی شامل تھا۔

یاد رہے کہ یہ کام دوسری جنگ عظیم شروع ہونے سے پہلے شروع کیا گیا اور اس کا مقصد وقت پڑنے پر ایتھنک کلینسنگ کا آغاز تھا۔ یہاں اس مغالطے کی بھی نفی ہوتی ہے جس کے مطابق اسرائیل کا قیام ہولوکوسٹ کے مارے یہودیوں کو آباد کرنے کے لئے ضروری تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ فلسطینیوں کی ایتھنک کلینسنگ ہولوکوسٹ سے بہت پہلے پلان کی جا چکی تھی۔

الان اپنا کتاب کا آغاز اسرائیل کے پہلے وزیراعظم بن گوریاں کے اس بیان سے کرتے ہیں جو انھوں نے جون 1938ء میں جیوش ایجنسی کی ایگزیکٹو میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے دیا:’ میں لازمی منتقلی کے حق میں ہوں اور مجھے اس میں کوئی غیر اخلاقی امر نظر نہیں آتا۔‘ امریکا کی اوہائیو یونیورسٹی کے محقق جان کویگلی اپنی کتاب 2016 میں شائع شدہ کتاب:The International diplomacy of the Founders of Israel: Deception at the United Nations in the Quest for Palestine ( ترجمہ : ’’ اسرائیل کے بانیوں کی عالمی ڈپلومیسی : فلسطین کے قیام کیلیے اقوام متحدہ کو کس طرح دھوکا دیا گیا۔‘‘ ) میں برطانیہ کے روسی سفیر سے موشے شرٹوک نامی صیہونی لیڈر نے1939ء میں برطانیہ کے روسی سفیر کو اسرائیل کے قیام کے نتیجے میں عرب فلسطینیوں کے مسئلے کا حل یہ بتایا کہ انہیں ہمسایہ ممالک میں منتقل ( ایتھنک کلینسنگ کے لئے صیہونی یہی لفظ استعمال کرتے تھے) کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ صیہونی یہ حل امریکی یا برطانوی حکومت سے گفتگو میں کبھی زبان پر نہ لاتے تھے۔ اسی طرح آئن اسٹائن جیسی معروف شخصیات کو صیہونیوں نے اسرائیل کے قیام کے لئے استعمال کیا لیکن انہیں بھنک بھی نہ پڑنے دی کہ عرب فلسطینیوں کو فلسطین سے مکمل طور پر نکال دینے کا کوئی پلان زیرغور ہے۔

یاد رہے کہ یہ وہ وقت تھا جب فلسطین میں برطانوی مینڈیٹ1936-39ء تک فلسطینیوں کی مسلح تحریک کے دوران یورپ سے یہودی منتقلی کو کم کرنے پر مجبور ہوئی تھی اور صیہونیوں نے برطانوی مینڈیٹ کے خلاف دہشت گردی کی کاروائیاں شروع کی تھیں۔ ہمارے بہت سے معذرت خواہانہ دانش ور دہشت گردی کو مسلم ایجاد بلکہ بعض تو اسلام کا ایک رکن سمجھتے ہیں لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ اسامہ بن لادن سے کوئی 70، 80 سال پہلے فلسطین میں برطانیہ کو اپنے مقصد کے لئے جھکانے کے لئے صیہونی ملیشیاؤں نے جی بھر کر دہشت گردی ہی نہیں کی بلکہ اس کے نئے نئے طریقے بھی ایجاد کیے۔

٭عرب ریڈیوز نے فلسطینیوں کو گھر چھوڑنے کا مشورہ نہیں دیا

فلسطینیوں کے رضاکارانہ ہجرت کے حوالے سے اسرائیلی ریاست کا ایک بیانیہ یہ بھی ہے کہ ہمسایہ ملکوں کے عرب ریڈیوز مسلسل فلسطینیوں کو ہجرت کا مشورہ دے رہے تھے۔ اس دعوے کو بھی آرکائیوز کی مدد سے تاریخ کا دوبارہ تجزیہ کرنے والے ماہرین مسترد کرتے ہیں۔ نارمن فنکل اسٹین اپنی کتاب Beyond Chutzpah: On the Misuse of Antisemitism and the Abuse of History میں لکھتے ہیں کہ اس دعویٰ کو1960ء کی دہائی میں ہی دو محقیقین، فلسطین کے ولید خالدی اور آئرلینڈ کے ارسکن چائلڈرز نے عرب ریڈیو بروڈکاسٹ کے آرکائیوز کی جانچ کے بعد غلط ثابت کر دیا تھا لیکن مصنف کا کہنا ہے کہ اس کے بعد بھی اسرائیلی میڈیا اس دعوے کو دہراتا رہا کہ فلسطینی عرب ریڈیو سے نشر کردہ پیغامات کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑ کر گئے۔ یاد رہے کہ الان کی طرح امریکی اسکالر نارمن فنکل اسٹین بھی یہودی والدین بلکہ ہولو کاسٹ سے بچ جانے والوں کی اولاد ہیں۔ یہ ’’ہولوکاسٹ انڈسٹری‘‘ سمیت تنازعہ پر متعدد کتابوں کے مصنف ہیں۔

الان کے مطابق یہ واضح طور پر منظم ایتھنک کلینسنگ کا کیس ہے لیکن برطانوی صحافی جوناتھن کک کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو فلسطین سے ختم کرنا دراصل صیہونیت کی ہی کورولری ہے۔ کورولری ریاضی کے تھیورم میں آفاقی حقیقت کے اظہار کے متبادل طریقے کو کہا جاتا ہے۔ یعنی فلسطین میں اسرائیلی ریاست کا قیام اور فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنا صیہونیت نامی حقیقت کے دو رخ ہیں۔

٭یہ ایتھنک کلینسنگ نہیں جینو سائیڈ ہے

جوناتھن کک برطانوی صحافی ہیں جو مقبوضہ فلسطین کے شہر ناصرہ میں مقیم ہیں اور فلسطین اسرائیل تنازعہ پر تین کتابیں لکھ چکے ہیں، وہ اپنی 2008 کی شائع کردہ کتابDisappearing Palestine میں ساٹھ سال کی ایتھنک کلینسنگ کے ثبوت پیش کرتے ہیں، لیکن آخری باب میں ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے یہ در اصل جینو سائیڈ یعنی فلسطینی قوم کو جزوی یا کلی طور پر ختم کرنے کے ارادتاً عمل کے زمرے میں آتا ہے۔

جیسا کہ ہم بتا چکے ہیں کہ ایتھنک کلینسنگ کا لفظ اگرچہ اقوام متحدہ کی کاروائیوں میں استعمال ہوتا آیا ہے مثلاً یوگو سلاویہ اور روہنگیا قوم کے حوالے سے لیکن اسے باقاعدہ قانون کی شکل نہیں دی جا سکی ہے۔ جینو سائیڈ یعنی کسی قوم کو ختم کرنے کے ارادتاً عمل کو 1948 میں ہی قانون کی شکل دے دی گی تھی۔ Convention on the Prevention and Punishment of the Crime of Genocide

٭اقوام متحدہ کا تقسیم فلسطین کا فارمولا

اقوام متحدہ کے تقسیم فلسطین کے فارمولا کے مطابق فلسطین کے66 فیصد عرب فلسطینیوںکو سر زمین کا 43 فیصد سے کچھ کم حصہ دیا گیا تھا جبکہ 33 فیصد یہودیوں کو سر زمین کا 57 فیصد سے زیادہ حصہ دیا گیا تھا۔ یہ تقسیم بھی اتنی عجیب تھی کہ فلسطینیوں کو الاٹ کیے جانے والے حصے میں آٹھ لاکھ عرب فلسطینی اور دس ہزار یہودی موجود تھے، جبکہ صیہونیوں کو الاٹ کیے گئے حصے میں پانچ لاکھ یہودی اور چار لاکھ چالیس ہزار فلسطینی آبادی موجود تھی۔ اس کے علاوہ یروشلم کو بین الاقوامی نگرانی میں دیدیا گیا تھا یعنی اس تقسیم کے مطابق 12لاکھ چالیس ہزار فلسطینیوں کو ان کی سر زمین کا 43 فیصد اور پانچ لاکھ یہودیوں کو فلسطین کا 57 فیصد حصہ دیا گیا تھا۔

یہی نہیں، اسرائیل کے قیام کے وقت تک صیہونی اپنی تمام تر کوشش کے بعد فلسطین کی صرف چھ فیصد زرعی زمین خریدنے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن فلسطین کی زرخیز ترین زمین یو این کے مجوزہ پلان میں اسرائیل کو دی گئی، جو نہ دی گئی، اس پر بھی اسرائیل پلان ڈی کے تحت قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس سے ہمارے ہاں اس طبقے کے نظریات کا رد ہوتا ہے جس کے مطابق اسرائیل کا قیام خود فلسطینیوں کے اپنے اعمال کا قصور ہے کہ انھوں نے اپنی زمینیں یہودیوں کو کیوں فروخت کیں؟ یہ بیانیہ در اصل مظلوم کو قصور وار ٹھہرا کر ظالم کو بری کرنے کے لئے دیا جاتا ہے۔

٭دیر یٰسین میں جو کچھ ہوا وہ ایک ٹریلر تھا

اسرائیل کے قیام کے لئے صیہونیوں کا ساتھ دینے والے بھی 1948ء میں منظر عام پر آنے والے دیر یٰسین کے قتل عام کو دیکھ کر دنگ رہ گئے لیکن اب جو کچھ اسرائیلی آرکائیوز سے سامنے آ رہا ہے، اس کے مطابق دیر یٰسین کا واقعہ جسے فلسطینی ’ نقبہ ‘ کا نام دیتے ہیں اصل بربریت کے مقابلے میں ایک ٹریلر سے زیادہ کچھ نہیں۔

٭برطانوی افسران نے صیہونی ملیشیاؤں کو جنگی تربیت دی

ایسا نہیں تھا کہ فلسطینیوں کی طرف سے کوئی مزاحمت نہیں ہوئی۔ فلسطینی 1920 کی دہائی سے یورپی یہودیوں کی بڑے پیمانے پر منتقلی کو خطرہ تصور کر رہے تھے۔ 1936-39 ء کے دوران انہوں نے برطانوی مینڈیٹ سے بغاوت بھی کی۔ اس بغاوت کے نتیجے میں ان کی قیادت کو جلاوطن کر دیا گیا اور انہیں نہتا کر دیا گیا۔ دوسری طرف الان کے مطابق صیہونی ملیشیاؤں کو خود برطانوی افسروں نے ٹریننگ دی جن میں معروف برطانوی افسر چارلس ونگیٹ بھی شامل تھا۔ برطانیہ نے فلسطینی بغاوت کچلنے کے دوران ہگانہ کو بھی اپنی کاروائیوں میں اپنے ساتھ رکھا۔ انہیں باقاعدہ فلسطینی گاؤں میں آپریشن کی ٹریننگ دی گئی۔ بعد ازاں ہگانہ کے ممبران کی بڑی تعداد دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ کے ساتھ لڑی اورمزید ٹریننگ بھی حاصل کی۔

صیہونیوں کے پاس جدید اسلحہ بھی موجود تھا لیکن فلسطینی بالکل نہتے تھے۔ صیہونی نہتے فلسطینیوں کو قتل و غارت گری کر کے ڈرا دھمکا کر، سرحد کے اس پار دھکیلنے کے لئے پوری طرح تیار تھے۔ یہاں یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ اسرائیلی ریاست برطانوی مینڈیٹ ختم ہونے کے بعد کسی بین الاقوامی قانون کی پابند رہی نہ ہی اقوام متحدہ کے پلان تقسیم فلسطین پر عمل کیا لیکن ہمارے دانش ور فلسطینیوں کو اس بات کا مشورہ ضرور دیتے ہیں کہ انہیں اس پلان کو قبول کر لینا چاہیے تھا۔ الان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلسطین کے شہر اکّا اور بعض دوسرے شہروں میں پینے کے پانی کی سپلائی میں زہر بھی ملایا گیا اور خواتین کے ریپ بھی ہوئے لیکن بات یہاں ختم نہیں ہوئی۔

٭رائٹ آف ریٹرن کا بین الاقوامی قانون

رائٹ آف ریٹرن کے بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل ان پناہ گزین فلسطینیوں کو حالات ٹھیک ہونے پر واپس ان کے گھروں میں آباد کرنے کا پابند تھا۔ اقوام متحدہ کی ممبر شپ حاصل کرنے سے پیشتر اسرائیل نے اس حق سے انکار نہیں کیا تھا۔ بعد ازاں اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود اسرائیل نے عمل کرنے سے انکار کر دیا۔ سرحد کے پار دھکیلے جانے والے جو پناہ گزین کسی طرح سرحد پار کر کہ اپنے گاؤں واپس آنے میں کامیاب ہو جاتے انہیں گرفتار کر لیا جاتا، ان سے جبری مزدوری کروائی جاتی، انہیں انفلٹریٹر یعنی در انداز قرار دے کر فوری شوٹ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ یہاں تک کہ یورپ سے آئے آباد کاروں کو بھی اسلحہ دے کر ’’ دراندازوں‘‘ کو شوٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

جوناتھن کک کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو قتل و غارت گری اور خوف و ہراس سے ان کے گھروں سے بے دخل کر کے وہاں نہ صرف گھروں کو بلڈوز کیا گیا بلکہ پھلوں کے درخت اور فصلوں کو بھی۔ آخرکار وہاں ایسی جھاڑیاں لگا دی گئیں جو واپس آنے والوں کی غذائی ضروریات پوری نہیں کر سکتی تھیں۔ اس پر بھی بس نہیں کیا گیا بلکہ ان دیہاتوں کے گرد خاردار باڑ لگا کر انہیں کلوز ملٹری زون قرار دے دیا گیا جہاں داخل ہونے والے در انداز کو فوری شوٹ کرنے کا حکم تھا۔ جوناتھن کک کے مطابق ایسا اس لئے کیا گیا کہ اگر کسی طرح فلسطینی سرحد پار کر کے واپس آنے میں کامیاب ہو بھی جائیں تو دوبارہ گھر بنا کر اپنے درختوں اور کھیتوں سے غذا حاصل نہ کرسکیں۔

یہ سب کچھ اتنی تیزی سے کیا گیا کہ ایک سال کے اندر اندر بھی جو لوگ پلٹنے میں کامیاب ہوئے انہیں اپنے گاؤں کی جگہ کلوز ملٹری زون ہی دیکھنے کو ملے۔ یاد رہے کہ جھاڑیاں جو انار، انگور، سیب کے درختوں اور گندم ، باجرے کے کھیتوں کو تباہ کرکے لگائی گئیں وہ بہت تیزی سے بڑھنے والی جھاڑیاں تھیں جن میں آگ بھی بہت تیزی سے لگتی ہے۔ قارئین میں سے بعض کو اسرائیل میں لگنے والی آگ کے واقعات یاد ہوںگے جنھیں بجھانے کے لئے ترکی نے بھی مدد دی تھی۔ جس سرعت کے ساتھ اس ساری پلاننگ پر عمل کیا گیا ہے، اس سے صاف واضح ہے کہ فلسطینیوں کی ایتھنک کلینسنگ کے منصوبے کے ہر ہر حصے پر نہ صرف ہوم ورک اسرائیل کے قیام سے پیشتر موجود تھا بلکہ ہر طرح کے وسائل بھی صیہونیوں کے پاس موجود تھے۔ ایسے میں یہ سوچنا کہ اگر فلسطینی اقوام متحدہ کے تقسیم فلسطین کے منصوبے کو اگر مان لیتے تو آج ان کا اپنا وطن ہوتا اور وہ اسرائیل کی جارحیت کا شکار نہ ہوتے خام خیالی کے علاوہ اور کیا کہا جا سکتا ہے۔

٭1948 کی جنگ سے قبل اردن اور صیہونیوں کا معاہدہ

1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کا ایک بہت اہم کردار اردن کی عرب لیجین کا برطانوی جرنیل گلب بھی تھا جو گلاب پاشا کے نام سے معروف تھا۔ یہ پہلی جنگ عظیم کے دوران مشرق وسطیٰ میں وارد ہوا اور اردن کی آزادی کے بعد وہاں کی افواج کا کمانڈر تھا۔ اب یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ مغربی کنارے اور اقوام متحدہ کے مجوزہ تقسیم کے پلان میں فلسطینی حصے کے بدلے میں اردن کے شاہ حسین برطانیہ اور صیہونی لیڈران سے معاہدہ کر چکے تھے کہ صیہونی فوج کے خلاف کوئی مزاحمت نہیں کی جائے گی۔

صیہونیت کے حامی، اسرائیلی مصنف مورس بینی کی کتاب’ روڈ ٹو یروشلم : گلب پاشا، فلسطینی اور یہودی‘ (Road to Jerusalam: Glubb Pasha, Palestine and the Jews) میں مصنف کا کہنا ہے کہ پہلی عرب اسرائیل جنگ میں اردن کی ارب لیجین کی فلسطین میں آمد کا مقصد، صیہونی ملیٹنٹس یا اسرائیلی فوج سے لڑنا نہیں بلکہ مجوزہ فلسطینی حصے پر کنٹرول حاصل کر کے اردن میں شامل کرنا تھا۔ گلب پاشا نے اس جنگ میں اردن اور برطانیہ دونوں کے مفادات کی پاسداری کرتے ہوئے صیہونی فوج سے کوئی تعرض نہ کیا۔ یہ بات بھی مورس کی کتاب اور دیگر ریکارڈز سے سامنے آ چکی ہے کہ اردن کی حکومت کا باقاعدہ برطانیہ اور صیہونیوں سے معاہدہ موجود تھا۔

مورس کا کہنا ہے کہ اگر اس معاہدے کی خلاف ورزی کسی نے کی تو وہ اسرائیل تھا کیونکہ اس نے، مجوزہ پلان میں جو زمین فلسطین کو دی گئی تھی،کے علاوہ بھی علاقے پر قبضہ کیا جبکہ اردن کی عرب لیجین نے مشرقی یروشلم کے علاوہ جس پر پلان کے مطابق اقوام متحدہ کا کنٹرول رہنا تھا، پلان میں اسرائیل کو الاٹ کے گئے کسی علاقے کو اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش نہیں کی گئی۔

گلب پاشا اپنی ایک تحریر میں اقوام متحدہ کے پلان میں نگیو کے صحرا کو اسرائیل کی تحویل میں دینے پر جھلاتے نظر آتے ہیں کیونکہ وہاں لاکھوں فلسطینی آباد تھے لیکن اس علاقے کو بھی اردن کی لیجین نے اپنے قبضے میں کرنے کی کوشش نہیں کی۔ مورس کا کتاب کے آخر میں یہ بھی کہنا ہے کہ اردن کی حد تک تو یہ بات اب مصدقہ ہے کہ اردن کی فوج اسرائیلی فوج سے لڑنے کے لئے فلسطین میں داخل نہیں ہوئی تھی لیکن باقی ملکوں عراق، مصر، شام کے ریکارڈز جب تک ڈی کلاسیفائی نہیں ہوتے دیگر ممالک کے بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے۔

اردن کی فوج کی کمان کرنے والا گلب پاشا 1948ء کی جنگ کے بعد وہ اردن میں ٹھہرے ہوئے فلسطینیوں کے رائٹ آف ریٹرن یعنی اپنے گھروں میں واپسی کے حق میں مسلسل عالمی میڈیا میں آواز اٹھانے کی کوشش کرتا رہا۔ اس نے فلسطینی پناہ گزینوں کو سرحد پار کرنے پر شوٹ کرنے کے خلاف بھی آواز اٹھائی اور اسرائیلی فوج کی اردن کی سرزمین پر فلسطینی پناہ گزینوں کے گاؤں پر حملے اور مکینوں کو قتل کرنے پر بھی آواز اٹھائی۔

٭1967 کی جنگ

1967ء میں گلب کی جبری ریٹائرمنٹ کے بعد اسرائیل کو بالآخر موقع مل گیا، اس نے مصر، شام اور اردن پراچانک حملہ کر دیا۔ اس جنگ میں اسرائیل نے فلسطین کے100فیصد علاقے کے ساتھ ساتھ شام کی گولان کی پہاڑیوں اور مصر کے صحرائے سینا پر بھی قبضہ کر لیا۔ اس بار بھی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو سرحد پار دھکیلا گیا، دیگرکو غزہ اور مغربی کنارے میں دھکیل دیا گیا۔

یاد رہے، 1928ء میں کلوگ برائیڈن پیکٹ اور 1945 میں تشکیل دیے گئے’ اقوام متحدہ کے چارٹر ‘ کے آرٹیکل دو کے تحت اب کسی ملک پر طاقت کے ذریعے قبضہ کرنا بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی قرار پایا۔ اسرائیل نے فوری طور پر مشرقی یروشلم کو مغربی یروشلم کے ساتھ الحاق کرکے اسے ایک ہی میونسپلیٹی میں شامل کر لیا۔ یہ اس وقت کیا گیا جب اقوام متحدہ کا اجلاس نیویارک میں جاری تھا اور مقبوضہ علاقوں کے حوالے سے قرارداد پیش ہو رہی تھی۔

عالمی ادارہ اسرائیل کے خلاف قرارداد کے علاوہ کچھ نہ کر سکا لیکن ایک اہم فیصلہ کن بات یہ ہوئی کہ فلسطین کی سرزمین کے اس 22 فیصد حصے کو مقبوضہ علاقہ اور اسرائیل کے اس علاقے پر قبضے کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔ ان تینوں علاقوں میں اسرائیل نے صیہونی بستیاں بسانی شروع کیں لیکن بعد ازاں غزہ کے علاقے سے بستیاں ختم کر لیں، اگرچہ کنٹرول پوری طرح ختم نہیں کیا گیا۔

1993 ء میں اوسلو میں امن مذاکرات کا آغاز ہوا تو یاسرعرفات کے ساتھ ساتھ دنیا کو بھی یہ امید تھی کہ کم از کم 1967ء میں چھینا گیا فلسطین کا22 فیصد علاقہ واپس کر دیا جائے گا اور مقبوضہ علاقے سے بستیاں ختم کرکے ان کا کنٹرول فلسطینی ریاست کے حوالے کر دیا جائے گا لیکن ہوا یوں کہ مذاکرات کے دوران اسرائیل نے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر تیز کر دی۔

سن 2000 میں کیمپ ڈیوڈ میں اسرائیلی وزیر اعظم ایہود بارک نے یاسرعرفات کو مشرقی یروشلم کو بھول کر مغربی کنارے اور غزہ کے علاقے کے اسی فیصد رقبے پر فلسطینی ریاست کے قیام کی پیشکش کی، جو یاسرعرفات جیسا امن پسند لیڈر بھی قبول نہ کر سکا، اس لئے امریکا اور اسرائیل نے مذاکرات کی ناکامی کا الزام عرفات پر ہی لگایا لیکن سن2002 میں اسرائیل نے غزہ اور مغربی کنارے کی فلسطینی بستیوں کو اسرائیل کے باقی ماندہ علاقے سے الگ کرنے کے لئے ایک آہنی دیوار کی تعمیر شروع کر دی جس میں غزہ اور مغربی کنارے کے بیشتر حصے سے بھی فلسطینیوں کو محروم کر دیا گیا۔

اس وقت اس دیوار کے اندر جو فلسطینی محصور ہیں، ان کے پاس کل فلسطین کے رقبے کا دس فیصد سے بھی کم ہے اور یہ حصہ بھی مختلف خطوں میں تقسیم ہے، جس میں فلسطینی ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جانے کے لئے، کبھی کبھی ہسپتال اور اسکول جانے کے لئے بھی اسرائیلی چیک پوسٹوں سے گزرنے کے پابند ہیں۔ صرف مغربی کنارے سے ملازمت کے لئے اسرائیل کے شہروں میں جانے والے 70 ہزار لوگوں کو روزانہ متعدد چیک پوسٹوں سے گزرنا پڑتا ہے۔

فلسطینی ٹوٹی پھوٹی اتھارٹی کو اپنے بحری، بری، اور فضائی راستوں کو استعمال کرنے اور اپنی تجارت، در آمد، برآمد خود کنٹرول کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ پچھلے 73سال میں، اسرائیل اس 10فیصد حصے میں بھی مکمل خود مختاری کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام میں مسلسل رکاوٹ ڈالتا رہا ہے۔ ان سب حقائق کی معمولی سی معلومات رکھنے والا بھی یہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ اگر فلسطینیوں نے اقوام متحدہ کا ’ تقسیم فلسطین فارمولا‘ قبول کیا ہوتا تو آج فلسطینی اپنی ریاست کے مالک ہوتے۔

ایک ایسے وقت میں جب اسرائیل کے ان جرائم پر خود انصاف پسند یہودی شدیداحتجاج کر رہے ہیں، مسلم دنیا کے مذہبی اور سیکولر دانش وروں کے اسرائیل کی زبان بولنے پر صرف افسوس اور اذیت ہی نہیں تعجب بھی ہوتا ہے کہ ہمارے دانشور کس دنیا میں رہتے ہیں؟
https://www.express.pk/story/2189077/10/



اسلام قبول کرکے ایک ہزار ہندوؤں کو مسلمان کرنے والے عالم دین کو انسداد دہشتگردی سکواڈ نے گرفتار کرلیا
Jun 21, 2021 | 19:22:PM

لکھنؤ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست اتر پردیش میں انسدادِ دہشتگردی سکواڈ (اے ٹی ایس) نے ایک ہزار ہندوؤں کو اسلام قبول کرانے والے دو علماء کو گرفتار کرلیا۔ ان میں سے ایک عالمِ دین پہلے ہندو تھے لیکن انہوں نے اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا تھا۔

اے ٹی ایس نے اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سے مولانا جہانگیر اور عمر گوتم کو گرفتار کیا ہے۔ عمر گوتم ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے تھے تاہم انہوں نے اسلام قبول کرکے ایک ہزار ہندوؤں کو مسلمان کیا۔

اے ٹی ایس نے الزام عائد کیا ہے کہ دونوں علما لالچ اور خوف سے ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرا رہے تھے۔ اس کے علاوہ یہ موٹیوشنل تقریریں کرکے بھی لوگوں کو اسلام کی دعوت دے رہے تھے۔

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار کا کہنا ہے کہ نوئیڈا، کان پور اور متھرا سمیت پورے بھارت میں ہندوؤں کو مسلمان بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اے ٹی ایس کی جانب سے گرفتار علماء کرام پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سمیت دیگر ممالک سے فنڈنگ لینے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Jun-2021/1305535?fbclid=IwAR2wDHg0SJJTgFh-giDiIEZSjBZDfdjBQ-UvnjvouJOYEnGBO4_vIZB0z7A



اہم یورپی ملک کے وزیر اعظم کو عہدے سے ہٹادیا گیا
Jun 21, 2021 | 20:28:PM

سٹاک ہوم (ڈیلی پاکستان آن لائن) یورپی ملک سویڈن کی اسمبلی نے وزیر اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد منظور کرلی۔

برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق سویڈن کے وزیر اعظم سٹیفن لوفوین کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی ہے جس کے بعد یا تو وہ دوبارہ الیکشن کا اعلان کرسکتے ہیں یا پھر اپنا استعفیٰ سپیکر کو جمع کرواسکتے ہیں جو نئی حکومت کا انتخاب کریں گے۔ سٹیفن کے پاس اس حوالے سے فیصلہ کرنے کیلئے صرف ایک ہفتے کا وقت ہے۔

دی گارڈین کے مطابق سویڈن کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی وزیر اعظم کو اپوزیشن ارکان نے اٹھا کر اسمبلی سے باہر پھینکا ہو۔ سٹیفن لوفوین دائیں بازو کے سیاست دان ہیں جنہوں نے دو چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت قائم کی تھی۔

اسمبلی میں پیش کی جانے والی تحریک کیلئے تمام 349 اراکین نے ووٹنگ کی۔ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 175 ووٹ درکار تھے تاہم اس کے حق میں 181 ووٹ آئے۔ تحریک پیش کرنے والی ڈیموکریٹ پارٹی کے لیڈر جمی آکیسن نے ووٹنگ سے پہلے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ انتہائی کمزور حکومت ہے جس کو کبھی اقتدار میں آنا ہی نہیں چاہیے تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Jun-2021/1305561?fbclid=IwAR0OgAjqv9XH5yv0cH6QrsMSQwNhLUmwM-BhyuCLup_AQrI2o8wQUy2CwOw



امریکا طاقت ور فوج کے ساتھ نہیں جیت سکاتو ہمارے ملک میں اڈوں کے ساتھ کیسے جیتے گا؟ عمران خان کاواشنگٹن پوسٹ میں مضمون
Jun 22, 2021 | 10:23:AM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیرا عظم عمران خان نے امریکا کو ایک بار پھر اڈے فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے سوال اٹھا یا ہے کہ اگر امریکا طاقت ور فوج کے ساتھ افغانستان میں 20 سال میں نہیں جیت سکا، تو ہمارے ملک سے اڈوں کے ساتھ کیسے جیتے گا؟ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون میں کہا کہ افغانستان میں امریکا کے ساتھ مل کر امن کا شراکت دار بننے کیلئے تیار ہیں، افغان جنگ کے لیے امریکا کو اڈے نہیں دیں گے، اگر امریکا کو اڈے فراہم کیے تو پاکستان میں دوبارہ دہشتگردی ہوسکتی ہے۔ افغانستان میں جنگوں کے دوران پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا، 70 ہزار سے زائد پاکستانی جاں بحق ہوئے۔

وزیر اعظم نےلکھاکہ امریکا نے پاکستان کو 20 ارب ڈالر امداد فراہم کی جبکہ پاکستان کی معیشت کو 150 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچا، امریکا کے ساتھ شامل ہونے کے بعد پاکستان کو دہشتگردی کا سامنا کرنا پڑا، امریکی انخلا کے بعد کسی بھی تنازع میں پڑنے سے گریز کریں گے، ہم اس کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اگر خانہ جنگی بڑھی تو پاکستان پر مزید پناہ گزینوں کا بوجھ بڑھے گا۔

مضمون میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا امریکا اور پاکستان کے افغانستان میں مشترکہ مفادات ہیں، دونوں ممالک چاہتے ہیں افغاانستان دہشت گردوں کی آمجگاہ نہ بنے، افغانستان میں ہمارا کوئی پسندیدہ گروپ نہیں، افغان عوام کی حمایت سے بننے والی ہر حکومت کے ساتھ چلیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/22-Jun-2021/1305933?fbclid=IwAR3ruQaOmpQ9E5SC7qpgbGF8CsMe1oncJqlmpay8AF8Zm78A_WoG8L8Shno



بھارت نے افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کی :شاہ محمود
 21 June, 2021


طالبان مذاکرات کار امن عمل میں سہولت کاری کیلئے پاکستان آتے ہیں آپ اسامہ کو شہید سمجھتے ہیں؟:افغان اینکر ، وزیرخارجہ کا جواب دینے سے انکار

لاہور،انطالیہ(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے افغانستان کی سرزمین کو پاکستان میں تخریب کاری کیلئے استعمال کیا ہے ۔ افغان ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے افغانستان میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد سیاسی صورتحال، افغان مفاہمتی عمل اور اس میں پاکستان کے کردار پر بات کی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کابل کی سرزمین کو پاکستان میں شر انگیزی کے لیے استعمال کرنے پر سخت تکلیف ہوتی ہے ۔ افغان طالبان کے مذاکرات کار امن عمل میں سہولت کاری کے لیے پاکستان آتے ہیں اور پاکستان اُن کے ساتھ اسی مقصد کے لیے مل کر کام کر رہا ہے ۔ یہ تاثر عام ہے کہ افغانستان میں پاکستان کی توجہ صرف ایک مخصوص دھڑے پر ہے لیکن ایسا نہیں ہے ، بلکہ پاکستان سب کے ساتھ دوستی چاہتا ہے ۔ ہم مدد کرنے اور تعمیری کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ افغانستان میں اب بھی کئی لوگ موجود ہیں جن کے لیے یہ تسلیم کرنا مشکل ہے کہ پاکستان دیانت دار ہے ، تعمیری کردار ادا کر رہا ہے اور مخلص ہے کیونکہ پاکستان کا مفاد مستحکم اور پرامن افغانستان میں ہے ۔ افغانستان میں لوگ یہ کیوں نہیں سمجھ رہے ؟ مجھے لگتا ہے کہ افغانستان کے لوگ یہ سمجھتے ہیں کیونکہ افغانستان کے لوگوں نے بہت جنگ جھیل لی ہے اور وہ امن چاہتے ہیں ۔ افغانستان میں بہت سی قومیتیں آباد ہیں اور پاکستان اُن سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے تاکہ ایک دوسرے کے بارے میں بہتر فہم پیدا ہو۔ ہم افغانستان اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں ۔ پاکستان کی اپروچ تبدیل ہوئی ہے اور پاکستان افغانستان کو مستحکم اور پرامن دیکھنا چاہتا ہے ۔ ہمیں لگتا ہے کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کو مطلوبہ علاقائی رابطہ کاری فراہم کرتا ہے ۔ اگر آپ کو معاشی تحفظ، سرمایہ کاری اور علاقائی تجارت چاہیے تو یہ صرف امن کے ذریعے ہوسکتا ہے ۔ ہم ایک طویل عرصے سے کہہ رہے تھے کہ افغان مسئلے کا کوئی ملٹری حل موجود نہیں ہے ۔ نئی اپروچ یہ ہے کہ مذاکرات کے ذریعے ایک سیاسی سمجھوتے کی ضرورت ہے جس کی ہم بھی وکالت کر رہے تھے ۔ یہ افغانستان کے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ اُن پر کون حکومت کرے گا اور افغانستان کیسا سیاسی نظام چاہتا ہے ۔ ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ سب لوگ افغان ہیں اور افغانستان میں امن صرف تب آ سکتا ہے جب آپ لوگ ایک ساتھ بیٹھیں گے اور مفاہمت کریں گے ۔ جب آپ بیٹھیں گے اور بات کریں گے تو آپ یہ فیصلہ کریں گے آپ کس طرح کا آئین چاہتے ہیں، کیسا نظام آنا چاہیے ، ہم صرف یہ تجویز دے رہے ہیں کہ تمام شراکت داروں پر مبنی ایک نظام مددگار ہوگا جو امن عمل کو فروغ دے گا۔ افغانستان میں اس وقت جو صورت حال ہے اس کا ذمہ دار پاکستان نہیں ہے ۔انٹرویو کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مشکل سوالوں کے بے ساختہ جواب دیکر افغان اینکر کو لاجواب کردیا۔ انٹرویو میں میزبان نے طالبان لیڈروں کی موجودگی سے متعلق سوال کیا کہ طالبان لیڈر ہیبت اللہ، سراج حقانی اور ملایعقوب کہاں ہیں؟۔ جس پر پاکستان کے وزیر خارجہ نے بے ساختہ جواب دیا کہ اپنی حکومت سے پوچھیں۔ وزیر خارجہ نے افغان اینکر کو جواب دیا کہ طالبان کی پاکستان میں کوئی محفوظ پناہ گا ہ نہیں، زیادہ تر افغان طالبان کی قیادت افغانستان میں ہے ، کوئٹہ اور پشاور شوریٰ کے بارے میں ایک دہائی سے سن رہے ہیں، لیکن اس میں کوئی حقیقت نہیں۔توقع ہے کہ لینڈلاک ملک میں ایک اور خانہ جنگی نہیں ہوگی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹرویو کے دوران شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کے اسامہ کو شہید قرار دینے کے حوالے سے کہا کہ عمران خان کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا اور میڈیا حلقوں نے اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ جب اینکر نے سوال کیا کہ کیا آپ اسامہ کو شہید سمجھتے ہیں تو وزیرخارجہ نے کچھ لمحے چپ رہنے کے بعد جواب دینے سے انکار کردیا۔دریں اثنا انہوں نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کابل ایئر پورٹ کی سکیورٹی ترکی کے حوالے کرنے کی تجویز سے متعلق کہا ہے کہ اس سلسلے میں افغان حکومت اور طالبان کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ۔ اس کے علاوہ ترکی میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی ترک وزیر خارجہ میولت چاؤش اوغلو سے ملاقات بھی ہوئی ۔ اس موقع پر دو طرفہ تعلقات، کثیرالجہتی شعبہ جات میں تعاون اور علاقائی وعالمی امور پر گفتگو کی گئی ۔بعد ازاں شاہ محمود قریشی ترکی کا تین روزہ دورہ کامیابی سے مکمل کر کے واپس وطن روانہ ہوئے ۔ ہوائی اڈے پر ترک وزارت خارجہ کے سینئر حکام، ترکی میں پاکستان کے سفیر سائرس قاضی اور سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کو الوداع کیا۔ علاوہ ازیں عالمی یوم پناہ گزین پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا یہ دن ہمیں تنازعات کا شکار امور کا جائزہ لے کر تنازعات کی روک تھام کا پیغام دیتا ہے ، ہمیں امن میں سرمایہ کاری، تنازعات کو روکنے اورحل کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-21/1841947



کوئٹہ میں ایف سی کے قافلے پردستی بم حملہ، راہگیر زخمی
 21 June, 2021

کوئٹہ میں ایف سی کے قافلے پر دستی بم حملہ میں ایک راہ گیر زخمی ہوگیا

کوئٹہ(اے پی پی)جبکہ ایف سی اہلکار محفوظ رہے ۔کوئٹہ کے علاقے سبزل روڈ گولی مار چوک کے قریب نامعلوم افراد نے ایف سی 104 ونگ کی پٹرولنگ گاڑی پر دستی بم سے حملہ کیا اور فرار ہوگئے ۔حملے میں تمام ایف سی اہلکار محفوظ رہے تاہم تاج محمد راہ گیر معمولی زخمی ہوا جس کو بی ایم سی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-21/1841977



پاکستان افغان مسئلہ کی وجہ نہیں ، حل کا خواہاں ، یورپی یونین
 21 June, 2021

یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی تھامس نکلسن نے کہا کہ پاکستانی قیادت افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب کرنے کے لیے مخلصانہ کوشش کر رہی ہے

اسلام آباد(آئی این پی) افغانستان کے حوالے سے پاکستان مسئلہ کی وجہ نہیں بلکہ مسئلے کے حل کا خواہاں ہے ۔ ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک غیر محفوظ، غیر مستحکم، پرتشدد افغانستان کے اثرات سے پاکستان محفوظ نہیں رہ سکتا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-21/1841974


افغانستان میں خواتین اوراقلیتوں کا تحفظ کرینگے :طالبان
 21 June, 2021

حقیقی اسلامی نظام ہی جنگ کے خاتمے اورخواتین کے حقوق کا واحد راستہ ہے

دوحہ(مانیٹرنگ ڈ یسک)افغان طالبان نے کہاہے کہ حقیقی اسلامی نظام ہی افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور خواتین کے حقوق کا واحد راستہ ہے ۔ امن مذاکرات کیلئے تیار ہیں،افغانستان میں حقیقی اسلامی نظام لانا چاہتے ہیں جس میں علاقائی روایات اور مذہب کے مطابق خواتین اور اقلیتوں کو حقوق دئیے جائیں گے ۔ اتوار کو طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا غنی برادر کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ خواتین کو تعلیم حاصل کرنے اور کام کرنے کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-21/1842140



ایران کے بوشہر جوہری پلانٹ کی ایمرجنسی بندش
 21 June, 2021

ایران کے بوشہر جوہری پلانٹ کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر ہنگامی طور پر بند کرنا پڑا

تہران(دنیا مانیٹرنگ)سرکاری ٹی وی کے مطابق پلانٹ کو فنی مرمت کیلئے عارضی طور پر بند کیاگیا، سرکاری عہدیدار کے مطابق یہ بندش تین سے چاردن تک جاری رہے گی۔سرکاری الیکٹرک کمپنی توانیر کے عہدیدار غلام علی رخشانی مہر نے بتایا کہ جوہری پلانٹ کی بندش ہفتے کو عمل میں آئی ،وجوہات کاذکر کیے بغیر انہوں نے کہاکہ اس بندش کی وجہ بجلی ہوسکتی ہے ۔دوسری جانب ٹوئٹرپراسرائیلی صحافی نے دعویٰ کیاکہ پلانٹ سائبر حملے کے بعد بند کیاگیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-21/1842146



مودی کا مقبوضہ کشمیر کو بطور ریاست بحال کرنیکا فیصلہ
 21 June, 2021

وادی کی 5اگست کو ختم کی گئی خصوصی حیثیت بحال نہ ہوگی:عہدیدار

نئی دہلی(دنیا مانیٹرنگ)مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کو بطور ریاست بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا ،اس حوالے سے وزیر اعظم مودی 24جون کو سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے ،بھارتی ٹی وی نے معاملات سے واقفیت رکھنے والے عہدیدارکے حوالے سے بتایا کہ کشمیر کی وفاقی حیثیت ختم کرکے اسے بطور ریاست بحال کردیا جائے گا لیکن وادی کی خصوصی حیثیت جو 5اگست کو ختم کی گئی تھی وہ بحال نہیں ہوگی۔ اس حوالے سے پیش رفت اجیت ڈوول اور کشمیری جماعتو ں کے پس پردہ مذاکرات کے دوران سامنے آئی،ذرائع کے مطابق لداخ کی حیثیت تبدیل نہیں ہوگی وہ وفاقی علاقہ ہی رہے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-21/1842168



حملے روکنے میں ناکامی پر افغان آرمی چیف بھی فارغ
 21 June, 2021

اشرف غنی ، عبداللہ عبداللہ جمعہ کو امریکی صدر بائیڈن سے ملاقات کرینگے

کابل(دنیا مانیٹرنگ)افغانستان میں تشدد کا سلسلہ تیز ہونے لگا،گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران طالبان نے مزید9اضلاع پر قبضہ کرلیا ،جن صوبوں کے اضلاع پر قبضہ کیاگیاہے ان میں تخار،بلخ،لوگر،سمنگان،قندوز اور جائوزان شامل ہیں۔ادھر طالبان کے بڑھتے حملوں کوروکنے میں ناکامی پرافغان آرمی چیف جنرل یاسین ضیا کوبھی ہٹادیاگیا،ان کی جگہ جنرل ولی محمد احمد زئی کو نیا آرمی چیف مقررکیاگیاہے ۔دوسری جانب وائٹ ہائوس نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کو افغان صدر اشرف غنی اور اعلیٰ مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ وائٹ ہائوس کا دورہ کریں گے ،وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-21/1842163



انتہاپسند یہودیوں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا،فلسطینیوں سے شدید جھڑپیں
 21 June, 2021

مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کی کارروائیاں بڑھنے لگیں

مقبوضہ بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک) اتوار کو انتہاپسند یہودیوں نے فوج کی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا،صیہونیوں نے مسجد کے صحن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اسلام مخالف نعرے بھی لگائے جس کے بعد صیہونیوں اور فلسطینیوں میں شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ادھرفلسطین کے مزاحمتی گروپوں نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونیوں اوران کی فوج کی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں ایک اور جنگ شروع ہو سکتی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-21/1842160



عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملہ
 21 June, 2021

عراق میں واقعی امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر ر اکٹوں سے حملہ کیاگیا

بغداد(اے ایف پی) ایران میں امریکا مخالف قوتوں کی انتخابات میں کامیابی کے بعد یہ حملہ کیاگیا،یہ رواں سال کے دوران عراق میں امریکی تنصیبات پر ہونیوالا 43واں حملہ ہے ،گزشتہ ہفتے امریکا نے حملہ آوروں کی معلومات کیلئے انعام کا بھی اعلان کیاتھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-21/1842157



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/21062021/P3-Lhr-001.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/21062021/P3-Lhr-020.jpg



سیکیورٹی فورسز کے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے دوران دو دہشت گرد ہلاک اور نائیک نزاکت خان شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے ضلع سپن وام میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا جس میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو دہشت گرد مارے گے جب کہ مقابلے کے دوران 32 سالہ نائیک نزاکت خان شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہید 32 سالہ نائیک نزاکت خان کا تعلق ضلع اٹک سے ہے، آپریشن میں مارے گے دہشت گرد ٹی ٹی پی کے سرگرم رکن تھے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مارے گے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں ملوث رہ چکے ہیں
https://www.express.pk/story/2192202/1/



مقبوضہ وادی میں قابض افواج نے فائرنگ کرکے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران ضلع سوپور میں فائرنگ کرکے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، قابض فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کا پامال کیا اور گھر گھر تلاشی کے دوران اندھا دھند فائرنگ کرکے ان افراد کو شہید کیا۔

بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف وادی میں شدید احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، کٹھ پتلی انتظامیہ نے مظاہروں سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی ہے جب کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب میڈیا اطلاعات کے مطابق ضلع میں گزشتہ 2 روز سے سرچ آپریشن جاری ہے، اس دوران علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا گیا ہے جب کہ 150 کے قریب افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوج نے 24 کے قریب نوجوانوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2192657/10/



یہ مئی 2015ء کی بات ہے، انگس کیمپبل آسٹریلوی فوج کے چیف آف آرمی(سربراہ)مقرر ہوئے۔وہ2011ء میں افغانستان میں تعینات آسٹریلوی اسپیشل فورسسز کے کمانڈر رہ چکے تھے۔

انہی دنوں انھیں شکایات ملی تھیں کہ آسٹریلوی اسپیشل فورسز کے اکثر فوجی اور نچلے درجے کے افسر اپنے سینئر کمانڈروں کا کہنا نہیں مانتے۔اور یہ کہ جوانوں اور افسروں کے مابین مختلف معاملات پر کشیدگی پائی جاتی ہے۔جب انگس کیمپبل آسٹریلیوی فوج کے سربراہ مقرر ہوئے تو انھوں نے درج بالا شکایات کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا۔

یہ کام مگر انھوں نے کسی فوجی افسر کو تفویض نہ کیا بلکہ ایک ماہر عمرانیات،ڈاکٹر سمنتھا کرامپ ویٹس(Dr Samantha Crompvoets)سے کرایا۔مقصد یہ تھا کہ ان کو اسپیشل فورسسز کے افسر اور جوان بلا کھٹکے اپنے دل کی باتیں بتا سکیں۔ظاہر ہے ان سے کوئی اعلی فوجی افسر تفشیش کرتا تو وہ اس کے سامنے مکمل طور پہ کھل نہ پاتے۔

ڈاکٹر سمنتھا نے عسکری عمرانیات کا بھی مطالعہ کر رکھا تھا۔اس باعث فوجی جوانوں اور افسروں سے ملاقاتیں ان کے لیے نئی بات نہ تھی۔پھر وہ جنگی فنون حرب سے بھی واقف تھیں۔وہ ستمبر 2015ء میں افغانستان پہنچ گئیں جہاں آسٹریلوی اسپیشل فورسسز کے دستے تعینات تھے۔وہاں امریکا اور برطانیہ کے بعد آسٹریلیا ہی کے سب سے زیادہ فوجی موجود تھے۔

جب 2001ء میں امریکا نے افغانستان پہ دھاوا بولا تب بھی آسٹریلوی فوجہ امریکیوں کی مدد کے واسطے ان کے ساتھ تھے۔ویسے بھی کوئی بھی معاملہ ہو، عام طور پہ امریکا،برطانیہ،کینیڈا اور آسٹریلیا ایک ہی موقف اپناتے ہیں۔نیوزی لینڈ خاص طور پہ انسانی حقوق کے معاملے میں ان سے الگ راہ اختیار کرتا ہے۔2015ء میں پچھلے چودہ سال کے دوران ’’چھبیس ہزار‘‘سے زائد آسٹریلوی فوجی افغانستان میں مختلف خدمات انجام دے چکے تھے۔امریکا کی طرح آسٹریلیا کے لیے بھی افغان جنگ اس کی عسکری تاریخ کی طویل ترین جنگ بن رہی تھی۔

سنگین اور غیر انسانی انکشاف

سرزمین ِافغانان پہنچ کر ڈاکٹر سمنتھا پروگرام کے مطابق اپنے ہم وطن فوجی افسروں اور جوانوں سے انٹرویو کرنے لگیں۔مدعا یہی تھا کہ فوج کے دونوں طبقوں کے مابین جس قسم کے بھی اختلافات ہیں ،وہ نمایاں ہو سکیں۔دوران تحقیق مگر ایک ایسا پہلو سامنے آ گیا جو آسٹریلوی خاتون محققہ کے لیے بڑا خوفناک ،سنگین اور غیر انسانی معاملہ ثابت ہوا۔بہت سے ہم وطن فوجیوں نے ڈاکٹر سمنتھا کو بتایا کہ افغانستان میں تعینات مغربی ممالک کی سبھی افواج کے کئی افسر وجوان افغان شہریوں پہ تشدد کرنے میں ملوث ہیں۔وہ ان سے اذیت ناک اور وحشیانہ سلوک کرتے ہیں۔حتی کہ وہ ایسے روح فرسا واقعات بھی انجام دے چکے جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

آسٹریلوی جوانوں کے انکشافات نے ڈاکٹر سمنتھا کو ششدر کر دیا۔وہ تو ایک عمرانی مسئلہ حل کرنے دیار غیر آئی تھیں،یہاں تو معاملہ ظلم ونفرت جیسے حیوانی جذبات کا نکل آیا۔بہرحال انھیں جو بتایا گیا،وہ انھوں نے لکھ لیا۔ماہر عمرانیات تقریباً ڈیرھ برس تک افغانستان آتی جاتی رہیں۔انھوں نے کئی سو حاضر اور سابق افسروں اور جوانوں کے انٹرویو کیے۔جب کام ختم ہو گیا تو انھوں نے اس مسئلے پر ایک رپورٹ مرتب کر لی جس کی انھیں تحقیق کرنا تھی۔وہ چیف آف آرمی،جنرل کیمپبل کو بھجوا دی۔رپورٹ میں عمرانی ونفسیاتی نقطہ نگاہ سے افسروں اور جوانوں کے تعلقات کا جائزہ پیش کیا گیا تھا۔

ایک خفیہ خط

ڈاکٹر سمنتھا نے مگر ایک اور کام بھی کیا ۔اپنے ہم وطنوں سے انھوں نے افغانوں پر ظلم وستم کی جو داستانیں سنی تھیں،وہ انھیں فراموش نہیں کر سکیں۔ ان کے ضمیر نے گوارا نہ کیا کہ انھیں پس پشت ڈال دیا جائے۔چناں چہ ڈاکٹر سمنتھا نے جنرل انگس کیمپبل کے نام ایک خفیہ خط بھی لکھا۔اس خط میں انھوں نے افغان شہریوں پہ ہوئے مظالم کی تفصیل بیان کر دی اور چیف آف آرمی سے مطالبہ کیا کہ ان کی تحقیقات کرائی جائیں۔جنرل کیمپبل ایک اصول پسند افسر ہیں۔انھیں بھی اپنے افسروں اور جوانوں کی قانون شکنی اور بے رحمی پسند نہیں آئی۔

وہ سمجھتے ہیں کہ جنگ بھی اصول وقواعد کے دائرے میں رہتے ہوئے لڑنی چاہیے۔لہذا انھوں نے انسپکٹر جنرل آف دی آسٹریلین ڈیفنس فورس ،پال بریریٹن(Paul Brereton) کو حکم دیا کہ ڈاکٹر سمنتھا نے جن واقعات کا ذکر کیا ہے،ان کی پوری تحقیق کی جائے۔یوں پال بریریٹن اور ان کا عملہ ان افسروں اور جوانوں سے ملاقاتیں کرنے لگا جو افغانستان میں تعینات رہے تھے۔یہ تفشیش چار برس جاری رہی۔پچھلے سال ماہ نومبر میں اس کی انکوائری رپورٹ(The Inspector-General of the Australian Defence Force Afghanistan Inquiry Report) سامنے آئی۔

مغربی افواج کا حقیقی چہرہ

آسٹریلو ی فوج کی اس تحقیقی رپورٹ کے اکثر مندرجات خفیہ رکھے گئے ہیں۔تاہم میڈیا رفتہ رفتہ انھیں عیاں کر رہا ہے۔دراصل اس انکشافاتی رپورٹ نے افغانستان جانے والی مغربی افواج کا حقیقی چہرہ دنیا والوں کو دکھا دیا۔یہ افواج ایک مملکت میں امن وامان قائم کرنے آئی تھیں جو کئی عشروں سے خانہ جنگی اور جنگوں کا نشانہ بنا ہوا تھا۔ان مغربی افواج کے افسر اور جوان امیر،ترقی یافتہ اور سو فیصد شرح تعلیم رکھنے والے ممالک سے تعلق رکھتے تھے۔ان ملکوں میں بظاہر انسانی حقوق،جمہوریت ،عدل وانصاف اور قانون پسندی کا بول بالا ہے۔

ان ترقی یافتہ مغربی ممالک کے مگر بہت سے فوجی افسر اور جوان افغانستان پہنچ کر نسل پرست،معتصب،مسلم دشمن اور ظالم بن گئے۔انھیں جب بھی موقع ملا،انھوں نے عام افغانوں کے ساتھ وحشیانہ اور ظالمانہ سلوک کیا۔ان کو سرعام بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور ایسی شقاوت و بے حسی دکھائی کہ افغان بچوں پر بھی رحم نہیں کھایا،انھیں قتل کر کے ہی دم لیا۔غرض افغانستان میں نام نہاد مہذب و تعلیم یافتہ مغربی فوجیوں نے اپنے کرتوتوں سے شیطان کو بھی سر چھپانے پہ مجبور کر دیا۔

افغانستان میں مغربی افواج کے افسر و جوان اس لیے بھی مادر پدر آزاد ہوئے کہ طالبان کے بعد وہاں جس حکمران طبقے نے افغان حکومت سنبھالی،وہ نہایت کرپٹ تھا۔امریکا اور دیگر مغربی ممالک سے افغانستان کی تعمیر نو کے لیے جو اربوں ڈالر موصول ہوئے،ان میں سے بیشتر رقم افغان حکمران طبقہ ہڑپ کر گیا۔بہت کم رقم افغان عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں پر خرچ ہوئی۔اس باعث آج بھی افغان عوام کی اکثریت غریب،مفلس،ناخواندہ اور زندگی کی بنیادی سہولتوں مثلاً صاف پانی اور بجلی سے بھی محروم ہے۔جبکہ حکمران طبقے کے وزیر،مشیر اور سرکاری افسر دولت مند بن گئے۔غرض کرپٹ افغان حکومت کی وجہ سے بھی مغربی افواج کے افسر و جوان فرعون بن بیٹھے اور عام افغانوں سے غلاموں جیسا سلوک کرنے لگے۔

سائکو،سر تا پا سائیکو!

جب انسپکٹر جنرل کی انکوائری رپورٹ عام ہوئی اور ڈاکٹر سمنتھا کی تحقیق بھی منظرعام پہ آئی تو آسٹریلیا میں مختلف نیوز سائٹس نے ان سے انٹرویو لیے۔ڈاکٹر صاحبہ نے بتایا:’’جب میں افغانستان پہنچی تو پروگرام کے مطابق افسروں اور جوانوں سے انٹرویو کرنے لگی۔دوران گفتگو اکثر مجھے وہ وہاں جنگ کی صورت حال بھی بتانے لگتے۔انھیں علم تھا کہ مجھے چیف آف آرمی نے بھجوایا ہے۔لہذا ان کی باتیں چیف تک ضرور پہنچ جائیں گی۔یوں وہ میدان جنگ میں رونما ہونے والے واقعات اعلی ترین افسر تک پہنچانا چاہتے تھے…وہ حقائق جنھیں نچلے درجے کے افسر اوپر نہ جانے دیتے اور انھیں دبا دیتے۔

’’مجھے ایک جوان نے بتایا :’’میڈم!یہاں اکثر فوجی جوان خون کے پیاسے ہیں۔وہ نفسیاتی مریض ہیں…سائکو،سر تا پا سائیکو!اور یہ آسٹریلوی قوم ہے جس نے انھیں پیدا کیا۔‘‘‘

شقاوت کی انتہا

بہت سے جوانوں نے پھر ڈاکر سمنتھا کو اسپیشل فورسسز کی عسکری کارروائیوں کے بارے میں بتایا۔اکثر ایسا ہوتا کہ اس فورس کا کوئی دستہ کسی افغان گاؤں کو گھیر لیتا۔وہ پھر ہر گھر کی تلاشی لیتے۔جتنے بھی مرد اور لڑکے ملتے،انھیں ایک جگہ جمع کر لیا جاتا۔ وہیں انھیں پھر رسیوں سے باندھ کر مارا پیٹا جاتا۔یہ ظلم وتشدد بعض اوقات اگلے دن تک جاری رہتا۔جب گاؤں سے رخصت ہونے کا وقت آتا، تو اسپیشل فورس کے جوان تقریباً تمام مردوں اور لڑکوں کو گولیاں مار دیتے۔چناں چہ جب خواتین وہاں پہنچتیں تو انھیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہی ملتیں۔مقتولین کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوتے اور عموماً گلے بھی کاٹ دئیے جاتے۔

ایک جوان نے ڈاکٹر سمنتھا کو بتایا:’’ایک بار اسیشل فورسسز کے جوانوں نے دو افغان لڑکوں کو پکڑ لیا۔ان کی عمر تیرہ چودہ سال ہو گی۔جوانوں نے ان کی تلاشی لی اور پھر قرار دیا کہ وہ طالبان کے مخبر ہیں۔چناں چہ سب کے سامنے لڑکوں کے گلے خنجروں سے کاٹ دئیے گئے۔جوان پھر چلے گئے۔عام آسٹریلوی فوجیوں کو ان کا پھیلایا گند صاف کرنا پڑا۔ہم نے افغان بچوں کو لاتیں قریبی دریا میں پھینک دیں۔‘‘

آسٹریلیا کے مشہور اخبار، دی ایج کو سب سے پہلا انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر سمنتھا نے انکشاف کیا:’’میرے لیے پریشان کن بات یہ تھی کہ میری جتنے بھی ’’وسل بلوئرز‘‘ اور ’’ان سائڈرز‘‘(insiders)سے گفتگو ہوئی، سبھی کا یہ کہنا تھا …یہ سب کچھ ہر وقت ہوتا رہا( ‘it happened all the time’)۔‘‘گویا افغانوں پہ ظلم وستم اکا دکا واقعات نہیں تھے بلکہ انھیں اکثر اور منظم طریقے سے انجام دیا گیا

اسپیشل فورسسز کا تقدس پاش پاش
ڈاکٹر سمنتھا نے ایک نیوز سائٹ کو بتایا:’’شروع میں سبھی جوان مجھے کچھ بتانے سے ہچکچا رہے تھے۔یہی وجہ ہے،خاص طور پہ اسپیشل فورسسز نے افغانستان میں لوگوں پہ جو مظالم ڈھائے،ان کی بابت انھوں نے صرف اشارے دئیے۔میں متجسس ہو گئی۔ان کو کریدا تو منکشف ہوا،انھیں خوف ہے،اگر سچ بول دیا تو افسر ان کو نہیں چھوڑیں گے۔وہ ان کا کیرئر تباہ کر سکتے ہیں۔میں نے انھیں یقین دلایا کہ رپورٹ میں یہ باتیں درج نہیں ہوں گی۔لہذا ان کی شخصیت بھی عیاں نہیں ہو سکتی۔

’’جب میں نے بڑی کوششوں سے ان کا اعتماد پا لیا تب ہی وہ روح فرسا حقائق دھیرے دھیرے اگلنے لگے۔ان کی رونگٹے کھڑے کر دینے والی باتیں سن کر مجھے راتوں کو نیند نہیں آئی۔میری آنکھوں میں آنسو آ جاتے اور میں سوچتی کہ ایک انسان آخر اتنا ظالم کیسے ہو سکتا ہے؟آسٹریلیا میں خصوصاً اسپیشل فورسسز کے افسر و جوان دیوتا سمجھے جاتے ہیں۔مگر افغانستان میں ان کے غیر انسانی کرتوتوں اور گناہوں نے آسٹریلیا میں اسپیشل فورسسز کا تقدس پاش پاش کر دیا۔‘‘

اسی طرح ایک سابق آسٹریلوی فوجی افسر نے دوران انٹرویو ڈاکٹر سمنتھا کو بتایا:’’ہم نے جو کیا ،وہ کیا…لیکن میں حلفیہ کہتا ہوں کہ امریکی اور برطانوی (افغان عوام پہ ظلم و ستم کرنے میں)ہم سے کہیں زیادہ ،بہت زیادہ بدتر ثابت ہوئے۔میں نے دیکھا کہ جب وہ(امریکی و برطانوی)افغانوں کے ساتھ بہیمانہ سلوک کرتے تو ہمارے (آسٹریلوی)جوان انھیں بڑی قدرومنزلت سے دیکھ رہے ہوتے۔اِدھر میں کھڑا پیچ وتاب کھاتا رہتا کیونکہ میں کچھ نہیں کر پاتا تھا۔‘‘

درج بالا آسٹریلوی فوجی افسر کے علاوہ دیگر کئی جوانوں نے ڈاکٹر سمنتھا اور اپنے انسپکٹر جنرل کے عملے کو بتایاکہ مغربی افواج کے بیشتر افسر اور جوان افغان باشندوں پہ ظلم وتشدد کرتے رہے۔انھوں نے بلاکھٹکے اور بے خوف ہو کر جنگی جرائم انجام دئیے۔بہت سے بے گناہ شہری صرف اپنی انا کو تسکین دینے کی خاطر مار ڈالے۔قیدیوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا۔غرض ہر وہ اقدام کیا جو جنگی جرائم میں شامل ہے۔انسپکٹر جنرل پال بریریٹن کی تہکلہ خیز رپورٹ کے اہم اکشافات درج ذیل ہیں۔

افغان شہریوں کا قتل
جب افغان شہری آسٹریلوی فوجیوں کی حراست یا قید میں تھے،تو انھوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے درجنوں افغان قتل کر دئیے…اور بعد ازاں انکشاف ہوا کہ ان میں سے کوئی بھی جنگجو نہ تھا۔یہ انکشاف تحقیق سے سامنے آیا۔پال بریریٹن رپورٹ کی رو سے ایسا ہر قتل جنگی جرم قرار پاتا ہے۔رپورٹ میں ایک واقعہ کو آسٹریلیا کی عسکری تاریخ کا سب سے بدترین اور خوفناک واقعہ قرار دیا گیا۔مگر عوامی طور پہ دستیاب رپورٹ میں وہ واقعہ سنسر شدہ ہے۔شاید مستقبل میں سامنے آ جائے۔

لاشوں پر اسلحہ رکھنا
جب آسٹریلوی فوجی کسی جگہ حملہ کرنے جاتے تو ان کے پاس ایسی رائفلیں اور عسکری آلات ہوتے جو انھیں سرکاری اسلحہ ڈپو سے جاری نہیں کیے جاتے تھے۔ایسے اسلحے کو ’’تھروڈائونز‘‘(Throwdowns)کا نام دیا گیا ۔یہ غیر سرکاری اسلحہ دراصل خاص مقصد کے لیے ساتھ رکھا جاتا۔جب حملے میں افغان قتل ہو جاتے اور ان سے کسی قسم کا اسلحہ برامد نہ ہوتا تو ساتھ لائی رائفلیں،پستولیں ،گرینڈ وغیرہ افغانوں کی لاشوں پہ رکھ دئیے جاتے۔پھر ان کی اہتمام سے تصویریں کھینچی جاتیں۔مدعا یہ ظاہر کرنا ہوتا تھا کہ مقتول افغان مسلح اور جنگجو تھے۔وہ فوجیوں سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔

پال بریریٹن رپورٹ میں درج ہے کہ افغانستان میں ’’تھروڈائونز‘‘ کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی رسم کا آغاز اس وقت ہوا جب مغربی افواج کے فوجیوں کو مارے گئے افغانوں کے پاس سے کوئی اسلحہ نہیں ملا۔اس کا مطلب تھا کہ وہ جنگجو نہیں تھے۔چناں چہ ان کی اموات قانونی بنانے کے لیے اپنے پاس سے ہتھیار افغانوں کی لاشوں پر رکھے جانے لگے۔بعد ازاں مغربی فوجیوں میں یہ چلن عام ہو گیا۔وہ کسی گائوں میں چلے جاتے ،وہاں افغان مردوں،خواتین حتی کہ بچوں کو مار ڈالتے۔پھر اپنا جرم و گناہ چھپانے کے لیے ان کے مردہ اجسام پہ اسلحہ پھینک دیتے۔

درج بالا انکشاف سے عیاں ہے کہ آسٹریلوی سمیت مغربی ممالک کی تمام افواج میں بعض افسراور جوان افغان مسلمانوں سے شدید نفرت کرتے تھے۔وہ انتہائی درجے کے مذہبی و نسلی تعصب میں مبتلا تھے۔اسی لیے انھوں نے افغان بچوں کو مارتے ہوئے بھی اپنے ضمیر پہ کوئی بوجھ محسوس نہیں کیا۔یہی نہیں اپنا خوفناک جرم پوشیدہ رکھنے کی خاطر وہ عیّاری، دھوکے بازی اور فراڈ کا سہارا لینے لگے۔

مزا چکھ لو
جب کسی حملے میں مشکوک افغان پکڑے جاتے تو آسٹریلوی اسیشل فورسسز کے دستے کا کمانڈر نوخیز و نوآمد جوانوں کو اپنے پاس بلا لیتا۔کمانڈر پھر انھیں تحریک دیتا کہ ہر کوئی ایک ایک افغان کو گولیاں مار دے۔مدعا یہ تھا کہ نوآمد فوجی بھی اپنے پہلے شکار کو مار کر قتل کرنے کا مزا لے سکے۔ڈاکتر سمنتھا کی رو سے سبھی مغربی افواج میں یہ وحشیانہ رسم جڑ پکڑ چکی تھی۔اس کو ’’بلڈنگ‘‘(Blooding)کا نام دیا گیا تھا۔جب افغان مارا جاتا تو حسب معمول اس پہ ’’تھروڈائونز‘‘پھینک دئیے جاتے تاکہ اپنا گناہ پوشیدہ رکھا جا سکے۔

راز چھپانے کا کلچر
یہ حقیقت ہے کہ افغانستان میں آسٹریلیا سمیت تمام مغربی افواج کے بہت سے افسر و جوان غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔اسی لیے ان افواج میں خصوصاً افسروں کے جنگی جرائم چھپانے کے لیے اخفائے راز کا کلچر پیدا ہو گیا۔اس افسوس ناک کلچر پہ پال بریریٹن رپورٹ میں تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔اس مجرمانہ کلچر کو آسٹریلیا،امریکا،برطانیہ،فرانس سمیت دیگر مغربی افواج کے سینئر افسروں نے جنم دیا کیونکہ وہ اپنے ماتحتوں کے خونریز اور خوفناک جنگی جرائم اور گناہوں پہ پردہ ڈالنے چاہتے تھے۔

رپورٹ میں درج ہے کہ جب کسی حملے میں افغان شہری قتل ہوتے تو اس کی آپریشنل کارروائی بہت مختصر اور پیچیدہ زبان میں تحریر کی جاتی۔اس آپریشنل رپورٹ سے تفصیل عنقا ہوتی۔الفاظ کم سے کم رکھے جاتے تاکہ ہیڈ کوارٹر میں کسی قسم کا شک وشبہ جنم نہ لے سکے۔دستے کا کمانڈر رپورٹ تیار کرتے ہوئے اپنے مجرم جوانوں کو بچانے کی بھرپور کوشش کرتا اور خود کو بھی معصوم ثابت کر دیتا۔

احساس برتری
پال بریریٹن رپورٹ کی رو سے آسٹریلوی (اور دیگر مغربی افواج)کے بہت سے افسر اور جوان خود کو افغانوں سے برتر و اعلی سمجھتے تھے۔اسی لیے وہ احساس برتری،غرور اور تکبر میں مبتلا ہو گئے۔اور یہی وجہ ہے،وہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر بھی سمجھنے لگے۔انھیں یقین ہو گیا کہ چونکہ وہ دشمن سے حالت جنگ میں ہیں، لہذا انسانی معاشروں میں جو اخلاقیات اور قانون کے اصول مروج ہیں،وہ ان پر لاگو نہیں ہوتے۔

رورٹ میں درج ہے کہ آسٹریلیا سمیت سبھی مغربی افواج کے جوان اپنے کمانڈروں کو ’’دیوتا‘‘سمجھتے تھے۔انھیں یہ بھی خوف تھا کہ اگر کمانڈر کا حکم نہیں مانا جاتا تو وہ ان کا کیرئر تباہ کر دے گا۔

شکایات ردی کی ٹوکری میں
رپورٹ نے انکشاف کیا کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی مقامی تنظیموں اور عام شہریوں نے بھی آسٹریلوی (اور دیگر مغربی افواج)کے اعلی کمانڈروں کو یہ شکایات بھجوائیں کہ ان کے افسر اور جوان افغان عوام پہ ظلم ڈھا رہے ہیں۔مگر اعلی کمانڈروں نے یہ شکایات طالبان کا پروپیگنڈہ سمجھ کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں اور ان پہ کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا۔بعض مواقع پر یہ سمجھا گیا کہ شکایت کنندہ تاوان کا طلبگار ہے۔

آسٹریلین ڈیفنس فورس کا اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل ،ڈیوڈ ولیتھم بریریٹن رپورٹ میں لکھتا ہے:’’(آسٹریلوی)فوج کے اعلی کمانڈروں کو اپنے ماتحت افسروں اور جوانوں پہ حد سے زیادہ اعتماد تھا۔انھیں یقین تھا کہ وہ کوئی غلط کام نہیں کر سکتے۔اسی لیے اکثراوقات وہ ماتحتوں کو بچانے اور محفوظ رکھنے کی خاطر بہت آگے چلے گئے۔یہ عیاں ہے کہ فوج کے بعض افسر و جوان سنگین غیر انسانی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔مگر ان کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔‘‘

رپورٹ میں درج ہے کہ اعلی کمانڈروں کے حکم پہ بعض سنگین نوعیت کی شکایات پر چھان بین ضرور ہوئی مگر آسٹریلوی تفشیش کاروں کا مائنڈ سیٹ یا ذہنی رویّہ یہ تھا کہ شکایت غلط ہے۔اسی لیے وہ عدل وانصاف پہ مبنی تفشیش نہ کرتے بلکہ انھیں ایسے ثبوتوں اور عوامل کی کھوج ہوتی جن سے شکایت کو نہ درست ثابت کیا جا سکے۔

جنرل کیمپبل کی معافی
پال بریریٹن کی رپورٹ نومبر2020ء میں منظرعام پر آئی تو آسٹریلیا کے غیرجانب دار میڈیا نے اسے شہ سرخیوں کے ساتھ پیش کیا۔تبھی آسٹریلوی فوج کے سربراہ،جنرل انگس کیمپبل نے افغانستان میں اپنے افسروں اور جوانوں کے ہاتھوں انسانیت سوز جرائم انجام دینے پر افغان قوم اور اپنے عوام سے معافی طلب کی۔انھوں نے اپنی افواج کے عمل و کردار کو ’’شرمناک‘‘اور ’’انتہائی پریشان کن‘‘ اور ’’عقل دنگ کر دینے والا‘‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ آسٹریلوی فواج جب اعلی نظریات پر یقین رکھتی ہیں،یہ عمل ان سے بالکل مختلف تھا۔ ان کا کہنا تھا: ’’آسٹریلوی افواج کا ’’اخلاقی کمپاس‘‘درست کیا جائے گا تاکہ وہ مکمل طور پہ پیشہ وارانہ بن سکیں۔‘‘

جنرل انگس نے اعلان کیا کہ جن افغان خاندانوں پہ ظلم ہوا ہے،انھیں معقول ہرجانہ ملے گا۔نیز جنرل نے ان سے اظہار افسوس بھی کیا۔مذید براں اسپیشل فورسسز کی جو یونٹیں جنگی جرائم میں ملوث پائی گئیں ،ان سے وہ اعزازات واپس لے لیے گئے جو انھیں افغان جنگ میں شمولیت کی وجہ سے ملے تھے۔نیز یہ بھی کہا گیا کہ جنگی جرائم میں ملوث تمام افسروں اور جوانوں پہ مقدمے چلائے جائیں گے۔یا انھیں فوج سے برخاست کر دیا جائے گا۔

منفی ذہنیت کارفرما رہی
ڈاکٹر سمنتھاکا کہنا ہے:’’ایک جنگ کے دوران افسروں یا جوانوں سے جو جنگی جرائم جنم لیں،ان کی نوعیت ایسی ہوتی ہے کہ کوئی تنہا آدمی انھیں انجام نہیں دے سکتا۔بلکہ افسر و جوان مل جل کر، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انھیں انجام دیتے ہیں۔‘‘

اسی طرح انسپکٹر جنرل پال بریریٹن نے اپنی رپورٹ میں لکھا :’’افغانستان میں زیادہ تر مغربی افواج نے جنگی جرائم انجام دئیے اور ان میں ملوث پائی گئیں۔‘‘

درج بالا دونوں گواہیوں سے عیاں ہے کہ افغانستان میں مغربی افواج کے کافی افسر و جوان عام افغانوںپہ مظالم ڈھانے میں ملوث پائے گئے اور ان سے سنگین جنگی جرائم سرزد ہوئے۔اس سلسلے میں امریکا،برطانیہ اور یورپ کا غیر سرکاری اور غیر جانب دار میڈیا بھی پچھلے بیس برس کے دوران وقتاً فوقتاً یہ رپورٹیں دیتا رہا ہے کہ افغانستان میں مغربی افواج جنگی جرائم انجام دے رہی ہیں۔امریکا میں بے گناہ افغانوں کو قتل کرنے کے جرم میں کچھ امریکی فوجیوں کو سزائیں بھی ملیں مگر ایسے واقعات کی تعداد آٹے میں نمک برابر ہے۔

فوجی الٹا قاتل بن گئے
2019ء میں مشہور سماجی تنظیم،ایمنسٹی انٹرنیشنل کے محققوں نے اپنی ایک رپورٹ میں افشا کیا تھا کہ 2009ء تا 2013ء کے عرصے میں افغانستان میں مغربی افواج نے کم از کم اٹھارہ سو افغان شہری مار ڈالے۔ان میں بیشتر غیر مسلح تھے۔یہ صرف چار برس کی تعداد ہے۔بیس سالہ جنگ کے عرصے میں تو یہ عدد ’’ہزارہا‘‘تک پہنچ جاتا ہے۔گویا افغانستان کو بظاہر آزاد کرانے آنے والے مغربی فوجی الٹا افغانوں کے قاتل بن گئے۔

عالمی میڈیا کی رپورٹوں سے منکشف ہے کہ کئی بار امریکی و دیگر مغربی فوجیوں نے غلط انٹیلی جنس اطلاعات کی وجہ سے بے گناہ افغان باشندے مار ڈالے۔ مقتولین میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہوتیں۔لیکن چند مثالوں کو چھوڑ کر کسی مغربی فوجی افسر یا جوان کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیا۔یہی وجہ ہے، افغانستان میں مصروف عمل معتصب و نفرت سے بھرے مغربی فوجی افسروں اور جوانوں کے حوصلے بلند ہو گئے۔وہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھ کر بلا تفریق افغانوں پہ بہیمانہ تشدد کرنے اور مارنے لگے۔

ڈاکٹر سمنتھا نے آسٹریلوی آرمی چیف کے نام اپنے تاریخی خط میں لکھا:’’جب آسٹریلوی فوجی کسی گائوں پر حملہ کرتے اور وہاں کسی کو بھاگتے دیکھتے تو اس کی کمر پہ گولیاں برسا دیتے۔بھاگنے والوں میں کوئی تمیز نہ کی جاتی۔اگر خواتین اور بچے بھاگ رہے ہوتے تو انھیں بھی گولیاں مار دی جاتیں۔ان فوجیوں کا استدلال یہ تھا کہ بھاگنے والے مجرم ہوتے ہیں ،اسی لیے بھاگ اٹھتے ہیں۔یا پھر وہ اسلحہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔مگر جب گائوں یا گھر کی تلاشی سے اسلحہ نہ ملتا تو بیچارے افغانوں کی لاشوں پہ ساتھ لائے ہوئے ہتھیار پھینک دئیے جاتے۔‘‘

ٹرمپ حکومت کی حرکت بد
2015ء میں آئی سی سی (انٹرنیشنل کرمنل کورٹ)کی وکیل،فاتو بن سودہ نے عالمی عدالت کو یہ درخواست دی کہ افغانستان میں مغربی افواج نے جو جنگی جرائم انجام دئیے ہیں،ان کی تحقیقات ہونی چاہیں۔عالمی عدالت نے یہ درخوست قبول کر لی۔چناں چہ فاتو بن سودہ نے اپنی تفشیش کا آغاز کر دیا۔

ستمبر 2019ء میں مگر امریکی ٹرمپ حکومت نے فاتو بن سودہ کو امریکا آنے سے روک دیا۔ٹرمپ حکومت نہیں چاہتی تھی کہ وہ افغانستان میں امریکی افواج کے جنگی جرائم کی تحقیق کر سکیں۔یہی نہیں، صدر ٹرمپ نے آئی سی سی کے کسی افسر کو ویزہ جاری نہیں کیا۔مذید براں سزائوں کے منتظر امریکی افسروں اور جوانوں کو معافی دے دی گئی۔غرض امریکی حکمران طبقے نے عدل وانصاف کو پیروں تلے روند ڈالا۔

قتل وغارت گری کا کلچر
افغانستان میں برطانیہ،کینیڈا،نیوزی لینڈ،جرمنی،اٹلی،ہالینڈ اور ناروے کے فوجی افسر اور جوان بھی جنگی جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔برطانوی میجر کرس گرین (Chris Green)سابق افسر ہے۔وہ طویل عرصہ افغانستان کے ضلع ہلمند میں تعنیات رہا۔اس کا کہنا ہے:’’افغانستان میں تشدد اور قتل وغارت گری کے کلچر کو امریکی فوجیوں نے رواج دیا۔چونکہ امریکی وہاں لیڈر تھے،ان کے منفی کلچر کو دیگر مغربی افواج نے بھی اختیار کر لیا۔ویسے بھی انسانی تاریخ ہمیں سبق دیتی ہے کہ دوران جنگ جو فوجی جنگی جرائم انجام دیں،وہ کامل یقین رکھتے ہیں کہ وہ درست ہیں۔‘‘

فرینک لیڈویج(Frank Ledwidge) برطانیہ کا سبق ملٹری انٹیلی جنس افسر ہے۔افغانستان،عراق اور لیبیا میں تعینات رہا۔جنگوں پر کتب بھی لکھ چکا۔وہ کہتا ہے:’’افغان جنگ کے دوران خاص طور پہ مغربی افواج کی اسپیشل فورسسز کے مابین یہ کلچر پیدا ہو گیا کہ ظلم وتشدد کو بڑھا چڑھا کر بیان کرو اور زیادہ سے زیادہ افغان مارو۔یوں وہ پیشہ ور فوجی نہ رہے اور ان میں تمام غیر اخلاقی اور غیر قانونی خرابیاں در آئیں۔‘‘

درج بالا حقائق سے عیاں ہے کہ مغربی افواج افغانستان میں نہ صرف اپنے ٹارگٹ پانے میں ناکام رہیں بلکہ انھوں نے افغان عوام پہ نئے عذاب نازل کر دئیے۔معتصب افسروں اور جوانوں سے کئی جنگی جرائم سرزد ہوئے۔یوں مغربی استعمار کا خوفناک چہرہ پھر سامنے آ گیا۔لیکن دنیائے مغرب میں ڈاکٹر سمنتھا،جنرل کیمپبل اور جنرل پال بریریٹن جیسے منصف مزاج مردوزن بھی موجود ہیں۔جب انھیں اپنے ہی فوجیوں کے جرائم کا پتا چلا تو وہ خاموش نہیں رہے اور ان کو طشت از بام کر دیا۔ایسے ہی انسانوں کے دم قدم سے دنیا میں انصاف وعدل،نیکی اور سچائی کی شمع روشن رہی ہے۔
https://www.express.pk/story/2191820/10/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108438444&Issue=NP_PEW&Date=20210621



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108438422&Issue=NP_PEW&Date=20210621



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108438445&Issue=NP_PEW&Date=20210621



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108438439&Issue=NP_PEW&Date=20210621




شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، دو دہشت گرد مارے گئے
Published On 20 June,2021 10:11 am

وزیرستان: (دنیا نیوز) شمالی وزیرستان کےعلاقےسپن وام میں خفیہ اطلاعات پر سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران دو دہشتگرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آرکے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں نائیک نزاکت خان شہید ہو گئے، 32 سالہ شہید سپاہی کا تعلق اٹک سے بتایا گیا ہے۔ آپریشن میں مارے گئے دونوں دہشتگرد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سرگرم رکن تھے اور سکیورٹی فورسز کے خلاف سنگین نوعیت کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔

پاک فوج کے جوان اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھے مادر وطن کی حفاظت کے لئے دہشتگردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں، گذشتہ ہفتے دہشت گردوں نے مارگٹ مائنزکی حفاظت پر مامور ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنایا تھا جس میں چار جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ دہشت گردوں نے ایف سی پر حملے کے لیے دیسی ساختہ بارودی سرنگ استعمال کی تھی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/606948_1



ابراہیم رئیسی62فیصد ووٹ لے کرایران کے صدر منتخب
 20 June, 2021

60سالہ سخت گیر صدر اگست میں منصب سنبھالیں گے مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں ،عمران خان کی مبارکباد

تہران ،اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا مانیٹرنگ)سخت گیر ابراہیم رئیسی 62 فیصد ووٹ لے کر ایران کے نئے صدر منتخب ہو گئے ۔ ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ابراہیم رئیسی نے کل ڈالے گئے 2 کروڑ 80 لاکھ سے زائد ووٹوں میں سے ایک کروڑ 80 لاکھ کے لگ بھگ ووٹ حاصل کئے ۔ ایرانی وزارت داخلہ کے الیکشن ہیڈکوارٹرز کے سربراہ نے بتایا کہ ابتدائی نتائج کے مطابق ان کے حریف محسن رضیائی نے 33 لاکھ ووٹ جبکہ اعتدال پسند عبدالناصر ہمتی نے 24 لاکھ ووٹ حاصل کئے ۔ 60 سالہ رئیسی اگست میں نیا منصب سنبھالیں گے ، انہیں 2019 ء میں ایرانی عدلیہ کا سربراہ منتخب کیا گیا، اپنے کیریئر کے دوران وہ زیادہ وقت پراسیکیوشن آفس کیساتھ وابستہ رہے ، 2017 ء کے صدارتی انتخاب میں وہ صدر حسن روحانی سے ہار گئے تھے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے ابراہیم رئیسی کو کامیابی کی مبارکباد دیتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ایران کے 13 ویں صدارتی انتخابات میں تاریخی کامیابی کی انہیں دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں،دونوں برادر ملکوں کے روابط میں مزید استحکام اور علاقائی امن ،ترقی اور خوشحالی کے حصول کیلئے میں ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہیں ۔ابراہیم رئیسی پر امریکا نے متعدد پابندیاں عائد کر رکھی ہیں ، ماضی میں ان پر سیاسی قیدیوں کو پھانسی دینے جیسے الزامات عائد کئے گئے ۔ بطور صدر انہیں نیوکلیئر ڈیل سمیت کئی اہم معاملات کا سامنا کرنا پڑے گا، تاکہ ایران پر عائد عالمی پابندیاں ختم اور ملک معاشی بحران سے نکل سکے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-20/1841468



شمالی وزیرستان : فائرنگ کے تبادلہ میں 2 دہشتگرد ہلاک ، 1 جوان شہید
 20 June, 2021

اسپن وام میں خفیہ اطلاعات پرآپریشن کیا گیا،مارے گئے دہشتگردکالعدم ٹی ٹی پی کے سرگرم رکن تھے فائرنگ کے دوران شہید ہونے والے 32 سالہ نائیک نزاکت خان اٹک کے رہائشی تھے :آئی ایس پی آر

راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر)سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شمالی وزیرستان کے ضلع اسپن وام میں آپریشن کیا جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک سپاہی شہید ہو گیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنا پر یہ آپریشن کیا، مارے گئے دہشت گرد شمالی وزیرستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے سرگرم رکن تھے اور سکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے ۔ فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے جبکہ پاک فوج کے نائیک 32 سالہ نزاکت خان جو کہ اٹک کے رہا ئشی تھے شہید ہو گئے ۔https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-20/1841453



پنجاب میں 49انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن،3دہشت گرد گرفتار
 20 June, 2021

حالیہ دہشت گردی کے پیش نظرپنجاب بھر میں 7 روز میں پنجاب کے مختلف اضلاح میں 49 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کئے گئے

لاہور (سپیشل کرائم رپورٹر)ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق آپریشن کے دوران 50 مشکوک افراد سے پوچھ گچھ، 3 دہشت گرد گرفتار کئے گئے ۔ دہشت گردوں میں سعد، افتخار اور وسیم شامل ہیں ۔ دہشت گرد سعد منظر کو لاہور سے گرفتار کیا گیا، دہشت گردوں سے نفرت انگیز دستاویزات برآمد ہوئیں ۔ دہشت گرد سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلاتے تھے ،تعلق کالعدم تنظیم سے ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-20/1841446



کلبھوشن کیس:بھارت عالمی عدالت کے فیصلے کو غلط رنگ دے رہا :پاکستان
 20 June, 2021

وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت مبینہ جاسوس کلبھوشن یادیوکے لیے وکیل مقرر کرنے کے معاملے کو جان بوجھ کر پیچیدہ بنا رہا ہے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ہفتے کو وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سے عالمی عدالت انصاف حق نظرثانی بل 2020منظور ہونے پر انڈین وزارت خارجہ کے بیان کا جائزہ لیا گیا ہے ۔بیان کے مطابق پاکستان تمام عالمی ضوابط کی پابندی کرتا ہے اور اسی طرح عالمی عدالت انصاف کی طرف سے انڈین جاسوس کلبھوشن کے حوالے سے کئے گئے فیصلے کا بھی پابند ہے ۔یہ قابل افسوس ہے انڈین حکومت نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی ہے جس کے پیرا گراف 147 میں واضح لکھا ہے کہ پاکستان کلبھوشن کو اپیل کا حق دے ۔وزارت خارجہ کا کہنا ہے فیصلے کے پیراگراف 18 کے مطابق انڈیا کو وکیل کا انتظام کرنا چاہیے تاہم یہ افسوسناک ہے کہ انڈیا وکیل مقرر کرنے کے معاملے کو جان بوجھ کر پیچیدہ بنا رہا ہے ۔حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیس آگے بڑھانے کے لئے وکیل مقرر کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے کئی بار بھارت کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کی دعوت دی لیکن وہ جان بوجھ کر معاملے کو سیاسی رنگ دیتا رہا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-20/1841440



ایرانی نیوکلیئر ڈیل کی بحالی کیلئے باضابطہ اجلاس آج
 20 June, 2021

ایرانی نیوکلیئر ڈیل کی بحالی کیلئے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کا باضابطہ اجلاس آج ویانا میں ہو گا

پیرس (رائٹرز) اجلاس کیلئے روسی نمائندے نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ نیوکلیئر ڈیل سے متعلق کمیشن کا اجلاس آج 20 جون کو ہو گا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق نیوکلیئر ڈیل کے فریق ایران، روس، چین، فرانس، برطانیہ ، جرمنی اور یورپی یونین کے نمائندے آج ویانا کے لگژری ہوٹل میں ملاقات کریں گے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-20/1841473



کلبھوشن یادیو سے متعلق قانون سازی، پاکستان نے بھارتی حکومت کے بیان کی تردید کردی
Jun 20, 2021 | 11:02:AM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق قومی اسمبلی سے منظور شدہ قانون سازی سے متعلق بھارتی حکومت کے بیان کی تردید کردی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے پاکستا ن کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے تمام بین الاقوامی ذمے داریوں کو پورا کررہا ہے اور بھارت نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو غلط انداز میں پیش کیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے قومی اسمبلی سے منظور شدہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (نظرثانی اور ازسرنوغور) بل کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے پیراگراف 146 کے مطابق پاکستان عالمی عدالت انصاف (نظرثانی اور ازسرنو غور) کے آرڈیننس 2020 کے تحت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی اعلی عدالتوں کے ذریعے میں نظرثانی اپیل کا حق فراہم کرنے کا پابند ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ اس فیصلے کے پیراگراف 147 میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ پاکستان اس بات کا پابند ہے کہ بذات خود انتخاب کر کے کلبھوشن یادیو کی سزا پر نظرثانی کرے۔ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (نظرثانی اور ازسرنوغور) بل کی قومی اسمبلی سے منظوری عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے پاکستان کے عزم کی ایک بار پھر عکاسی کرتی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے (پیرا 118) میں بھی ہندوستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نیک نیتی کے ساتھ کام کرے اور کمانڈر یادیو کے لیے قانونی نمائندگی کا بندوبست کرے مگر افسوس کی بات ہے کہ ہندوستان ایک وکیل کی تقرری کو روکنے کے لیے دانستہ مہم چلارہا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Jun-2021/1305045?fbclid=IwAR1Bkmu55bQpw9JzB7Fif536dqG8c8qWjFbW8SSxkrl_mfzFGx_TUiMz470



موجودہ افغان صورت حال کا ذمہ دار پاکستان نہیں ،شاہ محمود قریشی نے بھارت کا مکروہ چہرہ عیاں کردیا
Jun 20, 2021 | 17:55:PM

استنبول (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے افغانستان کی سرزمین کو پاکستان میں تخریب کاری کے لیے استعمال کیا ہے، افغانستان میں موجودہ صورت حال کا ذمہ دار پاکستان نہیں ، پاکستان ایک خود مختار، جمہوری اور پرامن افغانستان کا خواہاں ہے، پاکستان میں طالبان کے کوئی ٹھکانے نہیں ہیں ۔

افغان ٹی وی ’طلوع‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان میں امریکی افواج کے انخلاء کے بعد سیاسی صورتحال، افغان مفاہمتی عمل اور اس میں پاکستان کے کردار پر بات کی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کابل کی سرزمین کو پاکستان میں شر انگیزی کے لیے استعمال کرنے پر سخت تکلیف ہوتی ہے۔ وزیر خارجہ نے اس امر کی تردید کی کہ امریکی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں کارروائیوں کے لیے پاکستانی سرزمین استعمال ہوگی۔

پاک افغان تعلقات کے حوالے سے انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک خود مختار، جمہوری اور پرامن افغانستان کا خواہاں ہے، افغانستان میں اس وقت جو صورت حال ہے اس کا ذمہ دار پاکستان نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستان میں طالبان کے ٹھکانوں کی موجودگی کے امکان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت کی جڑیں افغانستان میں ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انٹرویو کے دوران افغانستان کے ساتھ شراکت کے لیے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن کے لیے شراکت داری پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے خطے میں امریکی افواج کی واپسی اور انتظامی امور پر افغان دھڑوں میں اختلاف کی بنیاد پر دوبارہ خانہ جنگی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کی شراکت داری کے لیے تیار ہیں اور توقع ہےکہ لینڈلاک ملک میں ایک اور خانہ جنگی نہیں ہوگی، افغانستان میں امن کےلیےواحد راستہ افغانوں میں مفاہمت، بقائے باہمی اور بات چیت ہے،اس مقصد کے حصول کے لیے تمام افغان رہنماؤں کو لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے،ہم افغانستان میں امن اوراسکےاستحکام کےخواہاں ہیں اور سمجھتےہیں اس طرح علاقائی روابط کو فروغ ملے اور دونوں ممالک کے لیے معاشی ترقی کے لیے ضروری ہے، افغانستان میں اقتصادی سلامتی، سرمایہ کاری، دوطرفہ اور علاقائی تجارت، امن اور استحکام نہ صرف افغانستان بلکہ ہماری بھی خواہش ہے اور یہ ہمارے لیے بھی ناگزیر ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Jun-2021/1305094?fbclid=IwAR1-U90cfNnma7G_tyeWgZNIJyPe2cwh9V4MdtWzfBr51DqDHsl_ecLKwuY



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/20062021/p3-lhr002.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/20062021/p3-lhr018.jpg



جوبائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب کو بڑا جھٹکا دے دیا
Jun 19, 2021 | 22:24:PM

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے ایران کے ساتھ تنازعے کی شدت میں کمی کے بعد مشرقِ وسطیٰ کے چار ممالک سے میزائل ڈیفنس سسٹم ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔

امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ نے مشرقِ وسطیٰ کے چار ممالک سے میزائل ڈیفنس سسٹم پیٹریاٹ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پینٹاگون کی جانب سے سعودی عرب، کویت ، عراق اور اردن سے پیٹریاٹ میزائل کی آٹھ بیٹریاں ہٹائی جائیں گی۔ یہ ڈیفنس سسٹم سعودی عرب اور عراق میں اس وقت نصب کیا گیا تھا جب ایرانی ڈرونز نے سعودی عرب کی آئل فیلڈز کو نشانہ بنایا تھا۔

اس کے علاوہ سعودی عرب سے ٹرمینل ہائی آلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ ڈیفنس سسٹم ٹرمپ انتظامیہ نے سعودی عرب کو مہیا کیا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Jun-2021/1304745?fbclid=IwAR3WzseP69ZIfuLF0E0MfdeADGGlKRcFLGqRPg5oIDEAS-ify_uH8iYWYqc



افغان طالبان نے کہا ہے کہ ایسا اسلامی نظام چاہتے ہیں، جس میں مذہبی اصولوں اور ثقافتی روایات کے تحت خواتین کے حقوق کی ضمانت بھی دی گئی ہو۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا جاری ہے جب کہ دوحہ میں ہونے والے کابل حکومت اور افغان طالبان کے درمیان بین الاافغان مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں ایسی صورت حال میں طالبان کی جانب سے جاری بیان میں امن مذاکرات پر یقین رکھنے کی یقین دہانی اور اسلامی نظام کے نفاذ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امن مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور ملک میں ایسے حقیقی اسلامی نظام کا نفاذ چاہتے ہیں جس میں خواتین کو مذہبی اصولوں اور ثقافتی روایات کے تحت تمام حقوق حاصل ہوں۔ حقیقی اسلام نظام کا نفاذ ہی ملک میں امن اور خوشحالی کا ضامن ہے۔

یاد رہے کہ افغانستان میں کئی صوبوں کے اضلاع کے کنٹرول کے لیے طالبان اور کابل حکومت کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر جاری جھڑپوں میں رواں ماہ 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت سیکیورٹی اہلکاروں کی ہے۔

فریقین کی جانب سے مختلف اضلاع میں اپنی حکومت قائم کرنے کے متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان تیزی سے ملک کے کئی حصوں میں اپنا کنٹرول قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

طالبان کی جانب سے جاری امن مذاکرات اور اسلامی نظام کے نفاذ کی خواہش کا تاحال کابل حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا ہے تاہم افغان صدر عہدے سے سبکدوشی اور ملک میں نئے صدارتی الیکشن کرانے کی پیشکش پر قائم ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں اپنے دور حکومت میں طالبان نے خواتین کی ملازمت اور لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی عائد کر رکھی تھی جب کہ مرد رشتہ دار کے بغیر باہر جانے کی اجازت بھی نہیں تھی تاہم امریکا کے ساتھ امن مذاکرات سے قبل ہی طالبان ترجمان نے خواتین پر پابندیوں کو نرم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2192412/10/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108435897&Issue=NP_PEW&Date=20210620



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/19062021/P3-Lhr-002.jpg



یورپی یونین کا سزائے موت، توہین مذہب قوانین کے غلط استعمال پراظہار تشویش
هفته 19 جون 2021ء

اسلام آباد(92نیوزرپورٹ)یورپی یونین نے سزائے موت،توہین مذہب قو انین کے غلط استعمال پرتشویش کااظہارکردیا۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اوریورپی یونین مشترکہ کمیشن کابذریعہ ویڈیولنک کانفرنس اجلاس ہوا،پاکستان اورپورپی یونین نے ’’سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان‘‘کے موثراطلاق پر اتفاق کرلیا،دوطرفہ تجارت میں وسعت،تجارتی،سرمایہ کاری امورمیں رکاوٹیں دورکرنے پربھی اتفاق کرلیا، دونوں جانب سے مذہبی،بنیادی آزادیوں،انسانی حقوق کے مکمل تحفظ کی توثیق کی گئی،یورپی یونین نے سزائے موت،توہین مذہب قو انین کے غلط استعمال پرتشویش کااظہارکیا اور فیٹف ایکشن پلان کے نفاذپرپاکستانی کاوشوں کوسراہا۔ پاکستان اوریورپی یونین نے افغان مسئلہ کاافغان امنگوں کے مطابق حل پرزوردیا، پاکستان اوریورپی یونین نے افغان فریقین کے درمیان مذاکرات کاجلدآغازناگزیرقراردیدیا۔یورپی یونین نے پاکستان سے افغان مہاجرین کی پروقاراندازمیں وطن واپسی میں مددکااعادہ کیا،یورپی یونین نے جنوبی ایشیامیں دیرپاعلاقائی ربط کیلئے تعاون پررضامندی کااظہارکیا۔مشترکہ کمیشن نے کوروناوباکے سماجی و معاشی اثرات پربھی گفتگوکی،ویکسین کے تناظرمیں آئندہ کے تعاون پربھی تبادلہ خیال کیاگیا،تعلیم،سائنس و ٹیکنالوجی اورثقافتی امورپربھی گفتگوکی گئی،دونوں جانب سے ترک وطن اور آمدورفت بارے بھی مختلف امورزیرغورآئے ،پاکستان نے جی ایس پی پلس سکیم کومفیدقراردیا،پاکستان نے جی ایس پی پلس کنونشنزکے اطلاق کے عزم کااظہارکیا،پاکستان کے کوروناکے دوران یورپی یونین کی ترقیاتی امدادبڑھانے پراظہارتشکرکیا،مشترکہ کمیشن نے آئندہ ترجیحی ترقیاتی تعاون پربھی تبادلہ خیال کیا۔
https://www.roznama92news.com/%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%BA%D9%84%D8%B7-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%85%D8%B1-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4



افغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ضروری، مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کے حامی :شاہ محمود قریشی
هفته 19 جون 2021ء

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امن مخالف اسپائیلرز کی پسپائی کیلئے بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ناگزیر ہے ، امن عمل کی کامیابی کیلئے ہم بلاتخصیص تمام افغان قیادت کے ساتھ روابط کے متمنی ہیں۔یہ بات انہوں نے انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر جمعہ کو ترکی میں افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کے دوران کی۔ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات ،افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو، اپنی پرخلوص مصالحانہ کاوشوں کے سبب امریکہ اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور بین الافغان مذاکرات کے انعقاد میں کامیابی حاصل ہوئی،اب یہ ذمہ داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس نادر موقعے کو غنیمت جانتے ہوئے جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں۔دریں اثناء وزیر خارجہ نے انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے اجلاس کے موقع پر ترکی میں یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بورئیل سے ملاقات کی۔دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماوں نے پاکستان اور یورپی یونین کے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔ملاقات میں افغان امن عمل اور غیرقانونی طورپر بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔وزیر خارجہ نے کہا جی ایس پی پلس کے تسلسل تعاون سے پاکستان اور یورپی یونین ممالک میں معیشت وتجارت مزید پروان چڑھانے میں مددملے گی،پاکستان، ایف اے ٹی ایف کی طرف سے اٹھائے گئے 27 نکات میں سے 26 نکات پر عملدرآمد مکمل کر چکا ہے ۔توقع ہے کہ فیٹف کے آئندہ اجلاس میں پاکستان کی سنجیدہ کاوشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے گرے لسٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔دونوں رہنماوں نے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے 5 اگست 2019کے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات سے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کو آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ یورپی یونین غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ۔وزیر خارجہ اور اعلی ٰنمائندے کا پاکستان اور یورپی یونین کے مابین،اعلی سطح رابطے برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔شاہ محمود قریشی نے فلسطینی وزیر خارجہ ،ڈاکٹر ریاض المالکی کے ساتھ ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان، 1967 سے قبل کی سرحدی صورت حال اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے ، پاکستان، فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے ،وزیر خارجہ نے فلسطینی ہم منصب کو، مسئلہ فلسطین کے پر امن حل کیلئے پاکستان کی جانب سے کی گئی سفارتی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1-%D9%88%D9%86%D8%A7-%D8%B6%D8%B1%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DB%8C



اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں ممکنہ غیرقانونی اقدامات روکے :شاہ محمود،سیکرٹری جنرل،صدرسلامتی کونسل کوخطوط
جمعرات 17 جون 2021ء

اسلام آباد،نیویارک(سپیشل رپورٹر، بیورورپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق حالیہ پریشان کن خبروں کو اجاگر کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے ۔وزیر خارجہ کا خط اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے نیو یارک میں سلامتی کونسل کے صدر کے حوالے کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کو خط میں ان رپورٹس پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا گیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مزید غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کرنے پر غور کر رہا ہے ۔ خط میں مقبوضہ کشمیر کے مسلسل فوجی محاصرے کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی جو بائیس ماہ سے جاری ہے ۔ وزیرخارجہ نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازع پر اپنی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔ وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت سے مطالبہ کرے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جبر کی اپنی مہم کو ختم کرے ۔دریں اثنا بیان میں وزیر خارجہ نے کہا افغانستان کی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہ ہونے دی گئی تو امن قائم رہ سکتا ہے ۔ ہم امن واستحکام کیساتھ کھڑے ہیں، امن واستحکام سے پاکستان اور افغانستان سمیت سارے خطے کافائدہ ہے ۔ بعدازاں وزارتِ خارجہ میں "ایف ایم پورٹل" کی تعارفی تقریب سے خطاب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم دہری شہریت رکھنے والوں کو الیکشن میں شمولیت کا حق دینا چاہتے ہیں، ڈیجیٹل روشن پاکستان سے بہت حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ۔ ’’اقتصادی سفارت کاری‘‘کے حوالے سے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اقتصادی ترجیحات کے پیش نظر ہمیں دنیا بھر میں تجارت، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے نئے مواقع تلاش کرنا ہونگے ۔شاہ محمود قریشی آج4 روزہ دورے پر ترکی روانہ ہونگے ،وزیر خارجہ دورے میں "اناطالیہ سفارتی فورم" میں شرکت کرینگے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AF-%D9%85%D9%88%D8%B6-%D9%85%D8%AD%D9%85%D9%88%D8%AF-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D8%B3%D9%84%D8%A7-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D9%88%D8%B7



انٹونیو گوٹیرس دوسری مدت کیلئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل منتخب، حلف اٹھا لیا
 19 June, 2021

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر انٹونیو گوٹیرس کو دوسری مدت کیلئے سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا

نیویارک (اے پی) دوبارہ انتخاب کے فوری بعد انہوں نے عہدے کا حلف اٹھایا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-19/1840999



لتھووینیا کا 12افغان مترجموں کو پناہ دینے کا اعلان
 19 June, 2021

نیٹو کے رکن ملک لتھووینیا نے ایک درجن افغان مترجموں کو پناہ دینے کا اعلان کر دیا

ویلنیوس (اے ایف پی) وزیراعظم اینگریدا سیمونیٹ نے نیوز ایجنسی کے مطابق 40 تارکین کو ریسکیو کر لیا گیا ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-19/1841000



نائیجیریا:سکول پر حملہ 80طلبا اغوا، پولیس افسر ہلاک
 19 June, 2021

نائیجیریا کی شمال مغربی ریاست کیبی میں مسلح افراد نے ایک پولیس افسر ہلاک کرنے کے بعد 80طلبہ اور پانچ اساتذہ اغوا کر لئے

ابوجا (رائٹرز)ایک ٹیچر کے مطابق مسلح افراد ایک پولیس افسر کو ہلاک کرنے کے بعد زبردستی سکول میں داخل ہونے کے بعد کلاسوں میں گھس گئے ، اس دوران انہوں نے ایک طالب علم کو گولی مارنے کے بعد 80 طلبہ اور 5 ٹیچر اغوا کر لئے ، مغویوں میں طالبات بھی شامل ہیں۔ سکو ل پر حملہ
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-19/1841001



دنیا میں 8کروڑ24لاکھ افراد بے گھر ہیں:اقوام متحدہ
 19 June, 2021

دنیا بھر میں بے گھر افراد کی تعداد8کروڑ 24لاکھ سے تجاوز کرگئی

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگ و جدل اور دیگر وجوہات کی وجہ سے بے گھر ہو جانے والوں کی تعداد گزشتہ ایک دہائی میں دگنی ہو چکی ہے ۔ 2011 میں یہ تعداد لگ بھگ 4کروڑ تھی جبکہ گزشتہ برس کے اختتام پر بے گھر افراد کی تعداد8کروڑ24لاکھ سے بڑھ چکی ہے ۔ افغانستان، شام، عراق، صومالیہ اور یمن میں جاری جنگیں لوگوں کے بے گھر ہونے کی وجہ بنی ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-19/1841002



فلسطینیوں کا احتجاج،اسرائیلی بمباری،1شہید،50زخمی
 19 June, 2021

مسجد اقصیٰ کے باہر فلسطینیوں کی ریلی پرصیہونی پولیس کا دھاوا،شیلنگ

مقبوضہ مشرقی بیت المقدس (دنیا مانیٹرنگ) مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطین بھر میں صیہونی مظالم کیخلاف نمازجمعہ کے بعد مظاہرے کیے گئے ،صیہونی فوج کی شیلنگ سے 50فلسطینی زخمی ہوگئے ،دوسرے روز بھی اسرائیل نے غزہ پر بمباری کی ،15سالہ لڑکا شہید ہوگیا۔نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی پولیس نے فلسطینی مظاہرین کی ریلی روکنے کیلئے ہلہ بول دیا جس میں 3 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔ اسرائیلی انتہاپسندوں نے فلیگ مارچ کے دوران مقدس ترین مذہبی شخصیت کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے ،اس واقعہ کیخلاف نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ہزاروں فلسطینی جمع ہوئے ، ادھر مغربی کنارے کے قصبے بیتا میں اسرائیلی فورسز کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں سے 47 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق فلسطینی قصبے بیتا کے قریب غیرقانونی اسرائیلی فورسز کی چوکی کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے ۔ صیہونی فورسز نے جنگ بندی کو پائوں تلے روندتے ہوئے دوسرے روز بھی غزہ پر بمباری کی جس سے ایک لڑکا شہیدہوگی
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-19/1841003



مقبوضہ کشمیر:نامعلوم افراد کی فائرنگ، پولیس اہلکار ہلاک
 19 June, 2021

کانسٹیبل جاوید احمدچھٹی پر گھرآیا ہوا تھا کہ اسے گولیاں ماردی گئیں سرینگر ، بڈگام اضلاع میں بھارتی فوج کا تلاشی آپریشن،شہری مشکلات کا شکار

سری نگر(خبرایجنسیاں)سری نگر میں نامعلوم افراد نے پولیس اہلکار کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس لائنز سرینگر کا اہلکار 36سالہ کانسٹیبل جاوید احمد چھٹی پر گھر آیا ہوا تھا، گزشتہ روز عیدگاہ کے قریب نامعلوم افراد نے اسے گولیاں مار دیں۔ اسے انتہائی تشویشناک حالت میں صورہ ہسپتال منتقل کردیا گیا تاہم تب تک وہ دم توڑ چکا تھا۔ بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے سرینگر اور بڈگام کے اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے رہائشیوں کو مشکلات کاسامنا ہے ۔دریں اثنا مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر کئی علاقوں میں بھی بھارتی فورسز کے آپریشن جاری ہیں۔ ادھرمقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی سامراج کی دہشتگردی کے خلاف مظفرآباد کے علاقے گڑھی دوپٹہ میں پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں عوام کی بڑی تعداد بھارت مخالف احتجاج کیلئے سرینگر شاہراہ پر نکل آئی۔ ریلی میں شریک شہریوں نے آزادی کشمیر اور شہدآ کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-19/1841004



وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیریوں کے عزم و استقلال کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے اور خصوصی حیثیت کی بحالی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے آل کشمیری پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے سمیت اہم مسائل کے حل کے لیے جمعرات کے روز تمام سیاسی جماعتوں کی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے وزیر داخلہ اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے مشیر قومی سلامتی اجیت دوال سمیت اہم حکام سے ملاقات کی ہے۔

تیزی سے گرتی ہوئی عوامی مقبولیت کے باعث اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی میں پیش پیش وزیر داخلہ امیت شاہ اب کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے مشیر قومی سلامتی اور جموں و کشمیر کے گورنر کے ساتھ طویل ملاقاتیں بھی کی ہیں۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم مودی نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور فارق عبداللہ کو کانفرنس میں شرکت کے لیے دعوت نامے بھیج دیئے ہیں جس پر دونوں رہنماؤں نے اپنی اپنی جماعت کی میٹنگ طلب کرلی ہے جس میں دعوت نامے کو قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر میں تعطل کی شکار سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے ہیں جس کے لیے مودی سرکار اپنے سابق حلیفوں سے مشاورت کرنا چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ اگست 2019 میں مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور کنٹرول مرکز کے حوالے کردیا تھا جب کہ کسی مزاحمت سے بچنے کے لیے اپنے حلیفوں سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا تھا جنہیں ایک سال بعد رہائی ملی تھی۔
https://www.express.pk/story/2192114/10/



عمران خان نے افغانستان میں فوجی کارروائی کیلئے امریکا کو پاکستان میں اڈے دینے سے صاف انکار کردیا۔

امریکی ٹی وی ایچ بی او کے پروگرام ایگزیوس کے اینکر جوناتھن سوان کو انٹرویو میں عمران خان نے یہ بات کہی۔ اینکر نے پوچھا کیا آپ امریکی حکومت کو اس بات کی اجازت دیں گے کہ وہ سی آئی اے کے ذریعے پاکستان سے سرحد پار القاعدہ، داعش اور طالبان کے خلاف انسداد دہشت گردی کارروائیاں کرے۔

اس سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ بالکل نہیں، کسی صورت نہیں، ہم امریکا کو پاکستانی سرزمین سے افغانستان میں کسی بھی طرح کی کارروائی کیلئے کوئی اڈہ نہیں دیں گے۔ سوشل میڈیا پر وزیراعظم عمران خان کا امریکی اینکر کو یہ دو ٹوک جواب وائرل ہوگیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ انٹرویو پاکستانی وقت کے مطابق پیر کی صبح 3 بجے نشر ہوگا۔
https://www.express.pk/story/2191991/1/




اقوام متحدہ نے میانمار کو اسلحے بیچنے پر پابندی لگانے کی بجائے محض عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ میانمار کو اسلحہ نہ فروخت کیا جائے

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کرکے میانمار کی فوجی بغاوت کی شدید مذمت کی جس میں فروری میں ملک کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج پر منتخب رہنما آنگ سان سوچی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے زور دیا۔

اگرچہ قرارداد پر عمل کرنا رکن ملکوں کے لیے قانونی طور پر لازمی نہیں، تاہم اس کی سیاسی طور پر بہت اہمیت ہے۔ اس قرارداد کی حمایت میں 119 ممالک نے ووٹ دیا اور صرف بیلاروس نے مخالفت کی، جبکہ چین، روس، بھارت سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس اور چین میانمار کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرتے ہیں۔

میانمار کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر کرسٹین شارنر برگنر نے جنرل اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا حقیقی خطرہ ہے، وقت ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور فوجی بغاوت کو ختم کرنے کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں۔

قرارداد میں حصہ نہ لینے والے بعض ممالک نے اسے میانمار کا اندرونی معاملہ قرار دیا تو کچھ نے کہا کہ اس قرارداد میں کچھ سال قبل روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ازالہ نہیں کیا گیا جب لاکھوں مسلمانوں کو میانمار سے ہجرت کرنی پڑی تھی۔
https://www.express.pk/story/2191979/10/



اسرائیلی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر غزہ پر بمباری کی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوسرے روز بھی غزہ پر بمباری کی جس میں متعدد عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم ابھی تک فضائی حملے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی، فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بمباری اسرائیل کی نئی حکومت کی کارروائی ہے تاہم ہم اسرائیلی بربریت کے خلاف اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی بمباری کے بعد حماس کی جانب سے بھی بھاری ہتھیاروں سے اسرائیل پر فائرنگ کی گئی۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس نے غزہ سے آتش گیر غبارے اسرائیلی کی جانب چھوڑے جس کے جواب میں کارروائی کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے 11 روز تک غزہ پر مسلسل بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 250 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے تاہم اردن نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے کروایا تھا۔
https://www.express.pk/story/2191534/10/



پاکستان نے افغانستان سے پیدل آنے اور جانے والوں پر پابندی لگادی
Jun 19, 2021 | 12:18:PM

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان نے افغانستان سے پیدل آنے اور جانے والوں پر پابندی لگادی ہے،تمام بارڈر ٹرمینلز گزشتہ روز سے بند کردیے گئے تھے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق افغانستان میں کورونا کے بہت زیادہ پھیلاو پر بارڈر ٹرمینلز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم افغانستان میں پہلے سے موجود پاکستانیوں کو واپس آنے کی اجازت ہوگی، واپس آنے والے پاکستانیوں کو کورونا ٹیسٹ کے بعد آنے کی اجازت ہوگی۔

پاکستان میں پہلے سے موجود افغان شہریوں کو بھی واپس جانے کی اجازت ہوگی، افغان شہریوں کو میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں ٹیسٹ کے بعد آنے کی اجازت ہوگی جب کہ پاکستان میں زیرتعلیم افغان طلباء کو ہدایات سے الگ سے آگاہ کیا جائے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Jun-2021/1304643?fbclid=IwAR0RZNLjx3Ht18Z-TIFY4BuL-N8Tyxrj2fSzJ6cwhsaw67zXx6vR-3_r1z0



افغانستان سے انخلاء، ترکی کی پیشکش پر امریکہ نے بڑا فیصلہ کرلیا
Jun 19, 2021 | 12:14:PM

واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا نے صدر طیب اردوان کی پیشکش قبول کرتے ہوئے کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی ترکی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کی حفاظت کی ذمہ داری ترک فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ کابل ایئرپورٹ فوجیوں کے انخلا کے بعد بھی غیر ملکی وفود کی افغانستان آمد و رفت کے لیے استعمال ہوتا رہے گا۔

امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سُلیوان کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی ترکی کے حوالے کرنے کا فیصلہ صدر جو بائیڈن اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان برسلز میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔امریکی مشیرِ قومی سلامتی جیک سُلیوان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تنازع اور تناؤ کا باعث بننے والے معاہدوں کا طویل مدتی حل نہیں نکل سکا تاہم دونوں رہنماؤں نے ان معاملات پر بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے ترکی کا روس سے ایس-400 دفاعی نظام خریدنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ترکی کے ساتھ کیئے گئے امریکی جیٹ فائٹر طیاروں کی خریداری کے معاہدے کو منسوخ کردیا تھا اور یہ معاملہ تاحال تعطل کا شکار ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Jun-2021/1304640?fbclid=IwAR1u3OENLnTEsT2SCjNn-9KdV6EQc7FIo43Z_eL3eFyMFXDWOt3Y6LxtwZU



وزیراعظم کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو، ہوائی اڈے دینے سے صاف انکار کردیا
Jun 19, 2021 | 17:57:PM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ کو ہوائی اڈے دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔

وزیراعظم کا امریکی ٹی وی ایچ بی او کو دیا گیا یہ انٹرویو پیر کو نشر ہوگا۔۔ایچ بی او کے پروگرام ایگزیوس کے اینکر جوناتھن سوان کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کو پاکستانی سرزمین سے افغانستان میں کسی بھی طرح کی کارروائی کیلئے کوئی اڈہ نہیں دیں گے۔

سوشل میڈیا پر وزیراعظم عمران خان کا امریکی اینکر کو یہ دو ٹوک جواب وائرل ہوگیا ہے۔ اور وزیرعظم کا دیا گیا جواب اس وقت پاکستانی ٹرینڈز میں ٹاپ پر موجود ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ انٹرویو پاکستانی وقت کے مطابق پیر کی صبح 3 بجے نشر ہوگا۔انٹرویو کے کلپ کو پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھی شئیر کیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Jun-2021/1304691?fbclid=IwAR1cAx5qiPTiWaGtE77JPGnzMOP1Hk4B2J527rD1OiXRyQyFQ_oSiUpvtmY



آج امریکہ کو " Absolutely Not" کہنے والے عمران خان نے 2012 میں کیا کہا تھا؟ پرانی ٹویٹ سامنے آگئی
Jun 19, 2021 | 18:34:PM

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ کو فوجی اڈے دینے سے صاف انکار کردیا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی خوب تعریف کی جا رہی ہے، ایسے میں ان کا ایک 2012 کا ٹویٹ بھی سامنے آیا ہے جو ان کی دیرینہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

عمران خان نے بطور اپوزیشن رہنما سنہ 2012 میں کیے گئے اپنے ایک ٹویٹ میں امریکہ کو واضح پیغام دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ " امریکہ والو، ہم تمہارے دوست بنیں گے غلام نہیں، ہم تمہاری افغانستان سے نکلنے میں مدد کریں گے لیکن تمہارے لیے فوجی آپریشن شروع نہیں کریں گے۔"

آج نو سال بعد بطور وزیر اعظم بھی عمران خان نے اپنے پرانے بیانیے کو دہراتے ہوئے امریکہ سے کہا ہے کہ ان کو افغانستان میں کارروائی کیلئے فوجی اڈے نہیں دیے جائیں گے۔ انہوں نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں امریکہ کو فوجی اڈے دینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر " Absolutely Not" (بالکل بھی نہیں) کہا۔ عمران خان کے اس انداز کو پاکستانیوں کی جانب سے اتنا پسند کیا جا رہا ہے کہ ان کے یہ الفاظ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Jun-2021/1304713?fbclid=IwAR1u3OENLnTEsT2SCjNn-9KdV6EQc7FIo43Z_eL3eFyMFXDWOt3Y6LxtwZU






پاکستان کشمیری اور فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ متحد کھڑا ہے:ڈاکٹرمعید یوسف
Published On 17 June,2021 06:22 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ پاکستان کشمیری اور فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ متحد کھڑا ہے۔ پاکستان افغانستان کا بڑا بھائی ہے، ہم وہاں مکمل امن چاہتے ہیں۔ افغان امن مذاکرات کیلئے پاکستان نے بہت محنت کی ، آئندہ بھی اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔

تفصیل کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے یہ بات گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کیساتھ لاہور میں ملاقات کے موقع پر کہی۔

گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کیساتھ ملاقات میں سفارتی وحکومتی معاملات، مسئلہ کشمیر، مسئلہ فلسطین اور امریکی عہدیداروں سے ہونے والی ملاقاتوں سمیت دیگر ایشوز کے بارے میں بات چیت کی گئی۔

چودھری سرور اور معید یوسف نے امن کیلئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل لازم قرار دیا۔ دوران ملاقات گورنر پنجاب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خا ن نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی ٹیم کے ہمراہ دنیا میں سفارتی محاذ پر بھرپور کامیابی حاصل کی ہے اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان صرف کشمیریوں کے ہی نہیں بلکہ فلسطینی عوام کے سفیربن کر ان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرکے مظلوم فلسطینیوں پر بمباری کرکے بدترین دہشت گردی کی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ا قوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو چاہیے کہ وہ مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں اور ان مظالم کو فوری طور پر بند کروایا جائے۔

چودھری محمد سرور نے کہا کہ پاکستان امن اور بھارت دہشت گردی اور انتہا پسندی کے ساتھ ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے اور امن کیلئے پاکستان کی قربانیاں دنیا میں مثال ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں پر بدترین مظالم کر رہا ہے اور اقلیتوں کے ساتھ بھی ان کے مظالم شرمناک ہیں۔ گورنر پنجاب نے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کو اپنے دورہ امریکہ کے حوالے سے بتایا کہ وہاں 100 سے زائد امر یکی عہدیداروں سے کامیاب ملاقاتیں ہوئیں جن میں مسئلہ کشمیر ومسئلہ فلسطین، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور افغان امن عمل کے لیے پاکستان کے کردار کو بھی امر یکی عہدیداروں نے سراہا ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/606581_1



افغانستان : طالبان حملے میں سپیشل فورسز کے 20 کمانڈوز ہلاک
Published On 17 June,2021 06:31 pm

کابل: (دنیا نیوز) افغانستان کے صوبے فاراب میں طالبان کے حملے میں اسپیشل فورسز کے بیس کمانڈوز ہلاک ہوگئے۔

افغان فورسز صوبہ فاراب کے ضلع دولت آباد میں سیکورٹی آپریشن کے دوران طالبان کے حملے کی زد میں آئے، افغان وزارت دفاع کے سابق ترجمان اورسابق جنرل کا بیٹا بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔

صوبہ بلخ میں خود کش حملے میں 3 افغان پولیس ہلاک ہوئے ، حملہ آور پولیس ہیڈ کوارٹر سے بارود سے بھری گاڑی ٹکرانا چاہتا تھا، گارڈز نے حملہ آور کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس پر حملہ آور نے دھماکہ کردیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/606583_1



مقبوضہ کشمیر:ظالمانہ کارروائی میں ایک اور نوجوان شہید
 17 June, 2021

نوگام واگورہ میں عزیز ڈار کو حراست میں لینے کے بعد گولیاں ماری گئیں

سری نگر (دنیا نیوز)مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی بربریت جاری ہے ، قابض فوج نے ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔غاصب فوج نے سری نگر کے نواحی علاقے نوگام واگورہ میں سرچ آپریشن کی آڑ میں نوجوان عزیر اشرف ڈارکو شہید کیا۔ عینی شاہدین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ فوجیوں نے نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد گولیاں مار یں اور اس دوران انہوں نے واگورہ گرڈ سٹیشن کو بند کر کے علاقے کو تاریکی میں ڈبو دیا ۔ قابض فوج نے علاقے میں گھر گھرتلاشی بھی لی، کارروائی میں بھارتی پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔ کشمیری عوام نے ظالمانہ کارروائی کے خلاف احتجاج بھی کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی خواتین شاخ کی انچارج یاسمین راجہ نے بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ دس لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں کی موجودگی مقبوضہ علاقے میں خوفناک صورتحال کی بخوبی نشاندہی کرتی ہے ۔ انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن انتو نے کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث بھارتی فورسز اہلکاروں کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں دیویندرسنگھ بہل اور عبدالاحد پرہ نے سرینگر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ تنازع کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارتی ہٹ دھرمی ہے ۔ ادھر سوشل اینڈ جسٹس لیگ اور ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی کے وفود بھارتی پیراملٹری سی آر پی ایف اہلکاروں کے ہاتھوں شہید ہونے والے شہریوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے سوپور میں ان کے گھروں میں گئے جبکہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں سوپور قصبے میں تین بے گناہ شہریوں کے قتل کے خلاف برمنگھم میں بھارتی قونصل خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مظاہرین نے آزادی کے حق میں نعرے لگائے اور معصوم کشمیریوں کے خلاف بھارت کے ظالمانہ ہتھکنڈوں کی مذمت کی۔ سٹورٹ رچرڈسن کی قیادت میں سٹاف دی وار کوئلیشن کے ایک وفد نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-17/1840239



اسرائیل کی پھر غزہ پر بمباری،فائرنگ ، فلسطینی خاتون شہید
 17 June, 2021

غزہ ‘ خان یونس میں دومقامات پر بمباری کی گئی ، مزاحمت جاری رکھیں گے :حماس

راملہ (اے ایف پی)نئی اسرائیلی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر پھر بمباری کردی ۔صیہونی حکام کے مطابق یہ حملہ فلسطین سے آتش گیر غبارے چھوڑے جانے کے بعد کیاگیاہے ۔غزہ اور خان یونس میں دو مقامات پر بمباری کی گئی جس سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی،حماس نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ فلسطینی مقدس مقامات کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی بھرپور مزاحمت جاری رکھیں گے ۔ادھر فلسطین سے چھوڑے گئے آتش گیر غباروں سے اشقول میں 20سے زائد مقامات پر آگ لگ گئی۔منگل کو انتہاپسند اسرائیلیوں کے مارچ کے بعد سے مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی برقرار ہے ،مقبوضہ مغربی کنارے کے قریب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی خاتون شہید ہو گئی۔ اسرائیلی فوج کے مطابق کار سوار خاتون نے حزما چیک پوسٹ کے قریب پہلے فوجیوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی۔ بعدازاں چاقو کیساتھ گاڑی سے نکلی اور فوجیوں پر حملہ کیا جس پر فوجیوں نے فائرنگ کر دی۔فلسطینی نیوز ویب سائٹ کے مطابق 29 سالہ خاتون کی شناخت مے افانہ کے نام سے ہوئی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-17/1840238



صوبے فریاب میں طالبان سے جھڑپوں میں افغان آرمی کے 20 کمانڈو ہلاک ہوگئے۔

افغان میڈیا کے مطابق صوبے فریاب کے ضلع دولت آباد میں افغان فوج کے کمانڈوز اور مقامی سیکیورٹی اہلکاروں نے طالبان کے خلاف آپریشن شروع کیا جس کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران تقریبا 20 کمانڈوز ہلاک اور 6 اہلکار زخمی ہوگئے، ہلاک کمانڈوز کا تعلق آرمی کی اسپیشل یونٹ سے تھا تاہم ابھی تک حکومت کی جانب سے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

دوسری جانب افغانستان میں امن عمل کے بعد سے طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جب کہ تقریبا 80 سے زائد افغان اضلاع میں جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 100 کے قریب طالبان اور 90 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2191132/10/



اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے خاتون سمیت 2 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے 29 سالہ خاتون کو شہید کردیا، خاتون کی شناخت مائی افناہ کے نام سے ہوئی ہے جن کا تعلق ابودیس کے علاقے سے تھا، فلسطینی میڈیا کے مطابق خاتون نے غلطی سے گاڑی کو اسرائیلی ملٹری کے لیے زیر تعمیر روڈ پر موڑا تھا جس پر انہیں اسرائیلی فوج نے گولی ماردی۔

دوسرا واقعہ نابلوس میں پیش آیا جہاں قابض اسرائیلی افواج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 16 سالہ نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا، 16 سالہ احمد زاہی بانی شمسا کو سر میں گولی لگی تھی جس کے بعد وہ اسپتال میں زیر علاج تھا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
https://www.express.pk/story/2191121/10/




https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/17062021/P3-Lhr-003.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/17062021/P3-Lhr-002.jpg



پی آئی اے نے بڑا ہدف حاصل کرلیا
Jun 17, 2021 | 18:22:PM

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی ایئرلائن پی آئی اے خطے میں پہلے کوویڈ ویکسی نیٹڈ عملے والی ایئرلائن بن گئی ، پی آئی اے نے پائلٹس ، تمام فضائی و میزبانوں سمیت دیگر عملے کوویکسین لگانے کاہدف مکمل کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن نے اپنے عملے کی ویکسی نیشن کاکام مکمل کر لیا ہے جبکہ فرنٹ لائن ورکزکی مرحلہ وارویکسی نیشن کاعمل بھی مکمل ہوگیا ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پائلٹس ، تمام فضائی و میزبانوں ،دیگر عملے کوویکسین لگانے کاہدف مکمل کیا ہے۔

اس موقع پر سی ای او پی آئی اے ارشدملک نے کہا ہے کہ پی آئی اےمکمل طورپرمحفوظ عملے والی پہلی پاکستانی ایئرلائن بن گئی ہے،تمام حفاظتی اقدامات پرمکمل طورپرعمل کیاجارہاہے،پی آئی اےانتظامیہ ،مسافروں اور ملازمین کی حفاظت کے لئے پرعزم ہے۔

خیال رہے اپریل میں پی آئی اے نے کورونا سے بچاؤ کیلئے پائلٹس اور فرنٹ لائن ورکز کی مرحلہ وار ویکسی نیشن کا عمل شروع کیا تھا اور تقریبا ایک ہفتے میں خطے میں پہلے کووڈ ویکسینیٹڈ عملے والی ائیر لائن بننے کیلئے پہلا مرحلہ مکمل کیا۔




روہنگیا مہاجرین سے دھوکہ
 16 June, 2021

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر لاما فقیہہ نے انکشاف کیا ہے کہ اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش میں پناہ گزیں روہنگیا مہاجرمسلمانوں کو دھوکہ دے کر ان سے ذاتی تفصیلات حاصل کیں

لندن ( دنیا ڈیسک) عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ نہایت افسوسناک حقیقت ہے کہ روہنگیا مسلمانوں سے یہ تفصیلات میانمار کی فوجی حکومت کو فراہم کرنے کیلئے حاصل کی گئیں، تاکہ ان لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کو جو اپنی جانیں بچانے کیلئے میانمار سے فرار ہوکر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے زبردستی واپس میانمار بھیج دیا جائے ، لا ما فقیہہ نے کہاکہ اقوام متحدہ کی تنظیم یواین ایچ سی آر کی یہ حرکت بین الاقوامی قانون اور خود اقوام متحدہ کے ضابطوں کے منافی ہے ، کیونکہ کسی بھی شخص سے اس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے سے قبل اسے یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ معلومات کس مقصد سے اور کس کو فراہم کرنے کیلئے حاصل کی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے نمائندوں نے متعلقہ روہنگیا مسلمانوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے بتایا تھا کہ امداد، خوراک اور علاج کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے یہ ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے ، لاما فقیہہ نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کی تنظیم یواین ایچ سی آر کی جانب سے روہنگیا مہاجرین کو میانمار واپس بھیجنے کی کوشش ان لاکھوں بدنصیب انسانوں کو دوبارہ مقتل میں پھینکنے کے مترادف ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-16/1839615



3.5لاکھ فاقہ کشی کا شکار
 16 June, 2021

ایتھوپیا کے علاقے تیگرائے کے 3.5لاکھ سے زائد شہری فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں

عدیس ابابا ( دنیا ڈیسک) عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے ہنگامی امداد و انسانی امور مارک لوکاک نے بتایا کہ پڑوسی ملک اریٹیریا کی فوج نے ایتھوپیا کے ان مصیبت زدہ لوگوں تک امداد کی ترسیل ناممکن بنادی ہے ، ایتھوپیا کے مزید 20لاکھ افراد بھی خوراک کی شدید قلت کا شکار ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں یہ انسانی بحران وزیر اعظم ابی احمد کی حکومت اور سابق حکمران پارٹی تیگرائے پیپلز لبریشن فرنٹ کے مابین جنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے ، پڑوسی ممالک نے ابی احمد کی حکومت کی مدد کیلئے فوج بھیجی ہے جو تیگرائے کے مصیبت زدہ شہریوں پر مزید ظلم کررہی ہے ، مارک لوکاک نے بتایا کہ دوسری جانب جو علاقے حکومتی عملداری سے باہر ہیں وہاں مقامی جنگجو متاثرین تک امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، اس کے نتیجے میں لاکھوں بچے غذائیت کی شدید کمی کا شکار ہوچکے ہیں، اگر یہی صورتحال رہی تو بچوں سمیت لاکھوں افراد شدید بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ تیگرائے کے 90 فیصد افراد خوراک ، علاج اور ادویات سمیت امداد کے مستحق ہیں۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں




انتہا پسنداسرائیلیوں کا فلیگ مارچ،جھڑپیں،33فلسطینی زخمی
 16 June, 2021

مارچ کے شرکا مشرقی بیت المقدس سے گزرے ،احتجاج پر 29فلسطینی گرفتار

تل ابیب (رائٹرز)ہزاروں انتہاپسند اسرائیلیوں نے گزشتہ روز مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کی سڑکوں پر فلیگ مارچ کیا، ادھر مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں پولیس کیساتھ جھڑپوں میں 33 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔احتجاج پر 29فلسطینی گرفتارکرلیے گئے ۔ فلسطینی ہلال احمر ایمبولنس سروس کے مطابق خدشات کے برعکس وسیع پیمانے پر تشدد نہیں ہوا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق فلیگ مارچ کے شرکا نے اسرائیلی پرچم اٹھا رکھے تھے ، پولیس کی کوشش تھی کہ شرکا مقبوضہ شہرکے دمشق گیٹ کی طرف نہ جائیں، اس موقع پر پولیس نے مشرقی مقبوضہ بیت المقدس کی گلیوں کے باہر باڑیں کھڑی کر رکھی تھیں۔

 


افغانستان : طالبان کا مزید 4 اضلاع پر قبضہ ، فائرنگ سے 5 پولیو ورکرز ہلاک
 16 June, 2021

دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کی رابطہ کمیٹیوں کے طویل مذاکرات، ایجنڈے سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا پولیو ورکرز کو ننگر ہار میں نشانہ بنایا گیا،یکم مئی سے اب تک طالبان 33اضلاع پر قبضہ کرچکے ہیں :افغان میڈیا

جلال آباد،دوحہ (دنیا مانیٹرنگ)افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار میں پانچ پولیو ورکرز کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ صوبائی پولیس ترجمان کے مطابق پولیو ورکرز کو چند گھنٹے کے دوران تین مختلف مقامات پر نشانہ بنایا گیا، ادھر طالبان نے پولیو ورکرز پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کر دی۔اقوام متحدہ نے پولیو ورکرزپر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ادھرصوبہ بغلان میں طالبان سے جھڑپوں میں 6سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ۔طالبان نے مزید 4اضلاع پر قبضہ کرلیا،جن اضلاع پر طالبان نے قبضہ کیاہے ان میں فرح صوبے کا ضلع اناردرا،ارزگان صوبے کا ضلع خاص ارزگان، سارے پل صوبہ کے اضلاع گوسفندی اور سیاد شامل ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے یکم مئی سے اب تک 33اضلاع پر قبضہ کرلیاہے ۔افغان امن ومصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ افغان فورسز منصوبے کے تحت یہ اضلاع طالبان کے حوالے کررہی ہیں،انہوں نے کہا ان اضلاع پر طالبان کا قبضہ کسی منصوبے کا حصہ نہیں۔دوحہ میں منگل کو طالبان اور افغان حکوت کی رابطہ کمیٹیوں کے طویل مذاکرات ہوئے ،ان مذاکرات میں ایجنڈے سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا۔



برکینا فاسو میں فوجی کارروائی 25دہشت گرد ہلاک
 16 June, 2021

برکینا فاسو میں ایک فوجی کارروائی کے د وران 25 عسکریت پسند ہلاک کردیئے گئے

یوگاڈوگو (مانیٹرنگ ڈیسک) برکینا فاسو میں ایک فوجی کارروائی کے د وران 25 عسکریت پسند ہلاک کردیئے گئے ۔اس کارروائی میں 9فوجی بھی ہلاک ہوئے ۔ یہ آپریشن شمال مشرقی علاقے سولہون میں دہشتگردوں کے حملے کے بعد شروع کیاگیاتھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-16/1839625



صومالیہ،فوجی کیمپ پر خودکش حملہ،20زیر تربیت اہلکار ہلاک
 16 June, 2021

صومالیہ کے دارالحکومت میں واقع فوجی تربیتی کیمپ پر خودکش حملے میں 20 رنگروٹ ہلاک ہو گئے

موغادیشو (دنیا مانیٹرنگ)فوجی ترجمان کے مطابق خودکش دھماکا فوجی کیمپ کے باہرہوا،دھماکے کے وقت خودکش بمبار رنگروٹوں کے بہروپ میں ان کیساتھ لائن میں کھڑا تھا، القاعدہ کے حمایت یافتہ الشہاب گروپ نے ذمہ داری قبول کرلی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-16/1839623



گزشتہ ماہ ہونے والی سیز فائر کے باوجود اسرائیلی طیاروں نے ایک بار پھر غزہ پر فضائی بمباری کی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے آتش گیر غبارے اسرائیلی زمین پر بھیجے جانے کے جواب میں لڑاکا طیاروں نے حماس کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔

اس حوالے سے اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اعلیٰ سطح پر اردن سے رابطہ کیا گیا ہے اور غزہ سے آتش گیر غباروں کے حملے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اگر ایسی کارروائیاں جاری رہیں تو سیز فائر معاہدہ ختم کردیں گے۔

دوسری جانب حماس رہنماؤں کا اسرائیلی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بہادر فلسطینی مزاحمت جاری رکھیں گے اور قابض فورسز سے اپنی زمین کا قبضہ چھڑوائیں گے۔ حماس نے اسرائیلی حملے میں جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی۔


غیر ملکی خبررساں ادارے نے ایک مقامی رپورٹر کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں جانب حملوں کے نتیجے میں کم سے کم 3 اموات ہوئی ہیں جب کہ آتشی غبارے اسرائیلی کھیتوں پر گرے جس سے 12 مقامات پر آگ بھڑک اُٹھی۔


واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے 11 روز تک غزہ پر مسلسل بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 250 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے تاہم اردن نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے کروایا تھا۔
https://www.express.pk/story/2190711/10/



اسلامک انسٹیٹیوٹ آف ٹورنٹومیں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کرنے والے مرد اورخاتون گرفتارکرلیے گئے۔

کینیڈا کی ریاست اونٹاریو کے شہرٹورنٹوکے اسکاربوروایریا میں واقع مسجد میں مرداورخاتون نے زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، دونوں نے مسجد کی انتظامیہ کوخطرناک نتائج کی دھمکیاں دیں۔

پولیس نے فوری طورپردونوں مرد وخواتین کوگرفتارکرلیا تاہم پولیس نے ملزمان اوران کے ارادے سے متعلق مزید تفصیلات جاری نہیں کیں۔


واضح رہے کہ اونٹاریو میں رواں ماہ 8 جون کو20 سالہ نوجوان نے چہل قدمی کرتے مسلم خاندان کو جان بوجھ کر کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں 74 اور44 سال خواتین، 46 سالہ مرد اور 15 سالہ لڑکی شہید ہوگئے تھے جب کہ واحد زندہ بچ جانے والا شدید زخمی 9 سالہ لڑکا اسپتال میں زیرعلاج ہے۔
https://www.express.pk/story/2190602/10/



بلوچستان میں ایف سی کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی، حادثے میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت 4 اہلکار شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آرکے مطابق دہشت گردوں نے مارگٹ مائنزکی حفاظت پر مامور ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنایا، دہشت گردوں نے مارگٹ کوئٹہ روڈ پر دیسی ساختہ بارودی سرنگ نصب کررکھی تھی۔ آئی ای ڈی کا نشانہ بننے کے بعد گاڑی میں سوار ایف سی کے چار اہلکار شہید ہوگئے، شہدا میں صوبیدار سردار علی خان، سپاہی مصدف حسین، سپاہی محمد انوراور سپاہی اویس خان شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کردیا ہے، سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ شرپسند عناصر کے ایسے بزدلانہ حملے سخت جدوجہد سے حاصل کئے گئے امن و خوشحالی کو خراب نہیں کرسکتے، سیکیورٹی فورسز اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بھی ایسے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے،
https://www.express.pk/story/2189761/1/



بھارت:گائے کی سمگلنگ کے شبے میں ہجوم کا حملہ، ایک شخص ہلاک
 15 June, 2021

بھارتی ریاست راجستھان میں ہجوم نے گائے کی سمگلنگ کے شبے میں ایک شخص کو مارمار کر ہلاک اور دوسرے کو زخمی کردیا

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) دو افراد بابو لال اور پنٹو اپنی گاڑی میں گائے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کررہے تھے ، بیگو میں ہجوم نے زبردستی ان کا راستہ روک لیا اور موبائل فون اور دستاویزات چھیننے کے بعد ان کو مارنا شروع کردیا۔ہسپتال میں بابولال جان کی بازی ہار گیا، رپورٹ کے مطابق پنٹو کی حالت بہتر ہے ۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-15/1838970



پاکستان 165،بھارت کے پاس156ایٹم بم ہیں
 15 June, 2021

دنیا میں تیارشدہ وارہیڈز کی تعدا 3720 سے بڑھ کر 3825تک پہنچ گئی چین،پاکستان ،بھارت جوہری پروگرام کو توسیع دے رہے :سپری کی رپورٹ

سٹاک ہوم(دنیا مانیٹرنگ)عالمی امن پر تحقیق کرنے والے ادارے سپری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں تیارشدہ(قابل نصب ) جوہری وار ہیڈز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ، امریکا، روس اور چین جوہری ہتھیاروں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زیادہ مہلک بنا رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں تو کمی دیکھی گئی ہے لیکن وار ہیڈز کے ذخائر میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا ۔رواں برس کے آغاز میں امریکا، روس، فرانس، چین، بھارت، پاکستان، اسرائیل اور شمالی کوریا کے پاس مجموعی طور پر 13 ہزار 80 ایٹمی ہتھیار تھے جبکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں اس میں 320 کی کمی آئی ہے ۔نصب کرنے اور استعمال کے قابل تیار شدہ ہتھیاروں کی تعداد گزشتہ سال 3720 تھی جو اب بڑھ کر3825تک پہنچ گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی کمی اپنی جگہ لیکن ان ہتھیاروں کو پہلے سے زیادہ مہلک اور جدید بنانے سے جنگ کی صورت میں ہلاکتوں میں اضافے اور بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے ۔امریکا اور روس نے اپنے جوہری ہتھیار تلف کیے تاہم دونوں کی تیاری کی حالت میں موجود ایٹمی وارہیڈز کی تعداد میں مزید50کا اضافہ ہوگیا۔ پاکستان ،بھارت اور چین اپنے جوہری ہتھیاروں کو توسیع دے رہے ہیں۔روس کے پاس6255جبکہ امریکا کے پاس5255ایٹم بم ہیں،دونوں ممالک نے گزشتہ سال کی نسبت اپنے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد کم کی ہے ۔چین کے پاس 350 ایٹم بم ہیں جبکہ بیجنگ کے پاس 2020 میں 320 ایٹم بم تھے ۔فرانس نے 10ایٹم بم تلف کیے جس سے اس کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد280تک پہنچ گئی ۔ برطانیہ کے پاس225ایٹم بم ہیں،رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس 165ایٹم بم ہیں جن میں گزشتہ سال کی نسبت5 کا اضافہ ہوا ہے ،بھارت کے پاس156ایٹم بم ہیں جن میں 2020کی نسبت 6کا اضافہ ہوا۔اسرائیل کے پاس90 ایٹم بم ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-15/1838944



پاکستان عالمی ادارہ محنت کی گورننگ باڈی کا رکن منتخب
 15 June, 2021

پاکستان کی سفارتی محاذ پر ایک اور کامیابی، عالمی ادارہ محنت کی گورننگ باڈی کا رکن منتخب ہو گیا

اسلام آباد (وقائع نگار) ترجمان دفتر خارجہ کا کہناتھاکہ عالمی ادارہ محنت کے 109ویں اجلاس میں ورچوئل انتخابات منعقد ہوئے ۔ پاکستان کو آئی ایل او کے ایشیاء بحرالکاہل گروپ کے چار نئے ارکان میں شامل کیا گیا ہے ۔ رکنیت 2021 سے 2024ء تک 4 سال کیلئے ہے ۔ گورننگ باڈی پالیسی و فیصلہ سازی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ زاہد حفیظ نے کہا پاکستان ماضی میں بھی آئی ایل او میں اعلیٰ سطح کا باقاعدہ رکن رہا ہے ۔ انتخاب عالمی برادری کی پاکستان کے قائدانہ کردار پر اعتماد کا اظہار ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-15/1838935



چین سے تعلقات پر بھارت پریشان
 15 June, 2021

صدر مہندا راجا پاکسا کی زیر قیادت سری لنکا کے چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھارت کے سرکاری حلقوں نے شدید اظہار تشویش کیا ہے

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق چین نے گزشتہ ماہ سری لنکا کے ساتھ کولمبو پورٹ سٹی اسپیشل اکنامک زون کا معاہدہ کیا ہے ، اس پر 1.4 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ بھارتی حلقوں نے کہا کہ سری لنکا نے چین کی یہ شرط تسلیم کر لی ہے کہ جس علاقے میں یہ منصوبہ تعمیر ہو گا وہاں کولمبو میونسپل کمیٹی کے قواعد کا اطلاق نہیں ہو گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-15/1838971



مصر،اخوان المسلمون کے 12 کارکنا ن کی سزائے موت کی توثیق
 15 June, 2021

مصر کی عدالت نے کالعدم اخوان المسلمون کے 12 ارکان کی سزائے موت کی توٖثیق کر دی

قاہرہ (اے ایف پی) عدالتی ذرائع کے مطابق ان میں کالعدم تحریک کے 2 سینئر رہنما بھی شامل ہیں۔ عدالت نے 31 دیگر ارکان کی سزاؤں میں کمی کر دی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-15/1838978



صومالیہ میں ملٹری ٹریننگ کیمپ پر خود کش بمبار نے خود کو بارودی مواد سے اُڑادیا جس کے نتیجے میں 15 افراد اہلکار اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں فوج میں نے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کے لیے ایک ٹریننگ کیمپ لگایا گیا تھا۔ کیمپ کے باہر اہلکاروں کی لمبی قطار لگی ہوئی تھی کہ اچانک زوردار دھماکا ہوگیا۔

صومالوی آرمی آفیسر محمد عدن نے میڈیا کو بتایا کہ یہ خودکش حملہ تھا، حملہ آور نے اہلکاروں کے درمیان قطار میں کھڑے ہوکر خود کو بارودی مواد سے اُڑا لیا۔ خودکش حملے میں نئے بھرتی ہونے والے 15 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا صرف ایمبولینس کو جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ درجن سے زائد زخمیوں کو موغادیشو کے مدینہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اس خبر سے متعلق مزید معلومات اور تفصیلات کا انتظار ہے ۔۔۔۔۔
https://www.express.pk/story/2190297/10/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108423836&Issue=NP_PEW&Date=20210615



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108423837&Issue=NP_PEW&Date=20210615



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108423848&Issue=NP_PEW&Date=20210615



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108423866&Issue=NP_PEW&Date=20210615



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108423838&Issue=NP_PEW&Date=20210615



ایک پرانی کہاوت ہے کہ رسی جل گئی پر بل نہیں گئے اور یہ کہاوت ہندو انتہا پرستوں پر پوری اترتی ہے جو کورونا، کالی پھپھوندی جیسی وباؤں کے باوجود اپنی ظالمانہ حرکتوں سے باز آنے کو تیار نہیں ۔

ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا بھارتی ریاست اتر پردیش کےشہرغازی آباد میں، جہاں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد جانے والے بزرگ شہری کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حملہ آور انتہا پسند عبدالصمد نامی بزرگ کو آٹو رکشے میں اغوا کر کے قریبی جنگل میں لے گئے اور’ جے شری رام ‘ اور ’وندے ماترم‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نہ صرف مذکورہ بزرگ کو بھی زبردستی نعرے لگانے پر مجبور کیا، بلکہ ان پرلاٹھیوں اور گھونسوں سے تشدد بھی کرتے رہے۔ ملزمان نے مسلمان بزرگ پر پاکستانی ایجنٹ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ان کی داڑھی بھی کاٹ دی۔

اس واقعے کے بارے میں عبدالصمد نے روتے ہوئے بتایا کہ ’میں نماز ادا کرنے کے لیے مسجد جارہا تھا کہ ایک رکشے والے نے مجھے لفٹ کی پیش کش کی اور میں جیسے ہی رکشے میں بیٹھا تو مزید دو افراد بھی مجھے اندر دھکیل کر رکشے پر سوار ہوگئے۔ انہوں نے مجھے جنگل میں لے جاکر ایک کمرے میں بند کردیا، میرا موبائل چھین کر چاقو سے میری داڑھی کاٹ دی، اورچاقو کی نوک پر ’ وندے ماترم‘ اور ’ جے شری رام ‘ کے نعرے بھی لگوائے۔

مذکورہ بزرگ پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم پرویش گجر کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارےے جا رہے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2190421/10/



دہشتگردوں کا مارگیٹ کوئٹہ روڈ پر فرنٹیئر کور کی ٹیم پر حملہ، 4 بہادر جوان شہید
Published On 14 June,2021 06:41 pm

راولپنڈی: (دنیا نیوز) وطن کے دشمن بزدل دہشتگردوں کے حملے میں مارگیٹ مائنز کی سیکورٹی پر مامور فرنٹیئر کور کے 4 جوان شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فرنٹیئر کور کی ٹیم پر حملہ بارودی سرنگ کے ذریعے کیا گیا۔ حملے میں جونیئر کمیشنڈ افسر سمیت 4 بہادر جوان شہید ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں صوبیدار سردار علی خان، سپاہی مصدف حسین، سپاہی محمد انور، سپاہی اویس خان شامل ہیں۔ایف سی کے جوان مارگیٹ مائنز کی سیکورٹی پر مامور تھے۔

صوبیدار سردار علی خان کا تعلق ضلع لکی مروت کے گاؤں وانڈا لُنگرکیل سے ہے جبکہ سپاہی مصدف حسین وہاڑی، سپاہی محمد انور ڈی آئی خان کے رہائشی جبکہ سپاہی اویس خان کا تعلق بانڈل ضلع نیلم سے تھا۔


آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں کی تلاش کیلئے ایف سی بلوچستان کا علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ بلوچستان میں سخت محنت سے امن واستحکام قائم کیا گیا، امن دشمنوں کے ایسے بزدلانہ اقدامات بلوچستان کے امن کو سبوتاژ نہیں کر سکتے۔ سیکیورٹی فورسز جانوں کے نذرانے دے کر امن دشمنوں کے مذموم عزائم خاک میں ملانے کیلئے پرعزم ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/606059_1



خواتین محرم کے بغیر حج کے لیے درخواست دے سکتی ہیں
Published On 14 June,2021 05:55 pm

ریاض: ( ویب ڈیسک) سعودی حکومت نے رواں برس حج کیلئے سعودی عرب میں مقیم لوگوں کیلئے تین پیکجز کی منظوری دیتے ہوئے خواتین کو مِحرم کے بغیر حج کی درخواست جمع کروانے کی اجازت دے دی۔

عرب میڈیا کے مطابق حج کا ارادہ رکھنے والے تمام شہریوں کیلئے آن لائن رجسٹریشن کا آغاز ہوگیا ہے۔ حج کیلئے گزشتہ روز سے شروع ہونے والی رجسٹریشن کا عمل 23 جون رات 10 بجے تک جاری رہے گا۔

رواں برس بھی عالمی وبا کے باعث حج کو سعودی شہریوں اور سعودیہ میں مقیم لوگوں تک محدود کردیا گیا ہے۔ حج صرف 60 ہزار لوگ ادا کرسکیں گے۔

سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے رواں سال حج کے لیے 3 حج پیکیجز کی منظوری دی گئی، انسدادِ کورونا کے لیے خصوصی احتیاطی تدابیر پر عمل کے باعث حج پیکیج میں اضافہ ہوا ہے۔

سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق اس سال حج کے لیے 3 پیکیجز متعارف کرائے ہیں۔ پہلا پیکیج ’گیسٹ اسپیشل ٹاور‘، جس کی فیس 16 ہزار 560 ریال فی کس ہے۔اس پیکیج میں عازمین کو منیٰ ٹاورز میں رہائش، خدمات، مکہ سے مشاعر مقدسہ آمدورفت شامل ہوگی۔

دوسرا پیکیج گیسٹ اسپیشل خیم ہے، جس کی فیس 14 ہزار 381 ریال فی کس مقرر ہے۔ دوسرے پیکیج میں عازمین کو جمرات کے قریب خیموں میں بسایا جائے گا۔

سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق تیسرا حج پیکیج "گیسٹ عوامی خیمہ" ہے، جس کی فیس 12 ہزار 113 ریال فی کس ہے۔ ان تمام پیکیجز کی ادائیگی کے وقت ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی رقم علیحدہ وصول کی جائے گی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/606048_1



داڑھی، حجاب کو لبرل جمہوریت میں مسئلہ نہیں ہونا چاہیے : وزیراعظم
 14 June, 2021

مغرب میں وقت گزارا، اسلاموفوبیا کو سمجھتا ہوں، عالمی رہنما اقدامات کریں دہشتگردی کا کسی مذہب سے تعلق نہیں،اسلام کو غلط جوڑا گیا:انٹرویو کی مزید تفصیل

اسلام آباد(اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا کسی مذہب سے تعلق نہیں، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد سے انسانوں کو تقسیم کیا جارہا ہے ، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں عالمی رہنما صورتحال کی سنگینی کا احساس اور نفرت پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کارروائی کریں۔ داڑھی اور حجاب کو لبرل ڈیموکریسی میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن اونٹاریو میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو انٹرویو میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا میں نے مغرب میں بہت وقت گزارا اور مغرب کو سمجھتا ہوں ، میں جانتا ہوں کہ مسئلہ کہاں پر ہے ؟ سلمان رشدی نے جب گستاخانہ کتاب لکھی اور نائن الیون کا واقعہ ہوا اسکے بعد اسلامو فوبیا تیزی سے پھیلا، اسلامی دہشتگردی اور اسلامی بنیاد پرستی جیسی اصلاحات متعارف کرائی گئیں اور اسلام کا دہشتگردی سے تعلق جوڑا گیا جبکہ دہشتگردی کا تعلق مذہب سے نہیں ہوتا، اسلامو فوبیا سے مسلمان ملکوں میں بسنے والوں کو مسئلہ نہیں بلکہ مغرب میں بسنے والے مسلمان اس کا نشانہ ہیں، ایسی ویب سائٹس جو نفرت پھیلاتی ہیں انکے خلاف عالمی رہنمائوں کو سخت کارروائی کرنا ہوگی، اور اس مسئلے کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ پاکستان میں اس واقعہ کا بہت گہرا اثر ہوا ہے جس میں ایک پاکستانی خاندان کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستانی عوام اس واقعہ پر حیران ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ مغربی ملکوں میں انتہاپسندی اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات اس امر کے متقاضی ہیں کہ عالمی رہنما اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور اس کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کریں۔ ایسی ویب سائٹس جو نفرت پھیلانے کا موجب ہیں، کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سخت کارروائی کی جائے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-14/1838429



نیتن یاہو کی 12 سال بعد حکمرانی ختم, نفتالی نئے اسرائیلی وزیراعظم
 14 June, 2021

1ووٹ کی اکثریت سے نئی حکومت قائم ،ایران سے نیا جوہری معاہدہ غلطی ، ایٹم بم نہیں بنانے دینگے :نفتالی بینٹ ، اس حکومت کو جلد گرادونگا،سابق وزیراعظم،نیتن یاہو سے نجات پرہزاروں اسرائیلیوں نے جشن منایا ،نعرے

تل ابیب(دنیا مانیٹرنگ)اسرائیل میں نیتن یاہو کا 12سالہ دور اقتدار انجام کو پہنچ گیا،نفتالی بینٹ اسرائیل کے نئے وزیر اعظم بن گئے ۔نیتن یاہو کے فارغ ہونے پر تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں اسرائیلیوں نے جشن منایا۔ اتوار کی رات8بج کر 55منٹ پرنفتالی بینٹ کی سربراہی میں قائم 8پارٹیوں کی اتحادی حکومت نے پارلیمنٹ (نیسٹ) سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا۔نئی حکومت 59کے مقابلے میں 60ووٹ لے سکی، وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے حلف اٹھا لیا۔اس موقع پر نیتن یاہو پارلیمنٹ میں خالی کرسیوں پر کافی دیر شرم سے سرجھکائے بیٹھے رہے ۔اس سے قبل اپنے خطاب میں نفتالی بینٹ نے کہا کہ ایران سے نیا جوہری معاہدہ بڑی غلطی ہوگی،اسے ایٹم بم نہیں حاصل کرنے دینگے ۔پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہاکہ میں جلد اس حکومت کو گرا کر واپس آئوں گا، اس حکومت کے آنے پر ایران میں خوشیاں منائی جارہی ہیں،پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہواتونئے سیاسی اتحاد نے نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے سپیکر کو ہٹا کراپنا سپیکر منتخب کرلیا۔پہلی بار ایک عرب پارٹی بھی حکومت کا حصہ بنی ہے ۔معاہدے کے مطابق پہلے دو سال نفتالی بینٹ وزیر اعظم ہونگے جبکہ یائر لیپڈ وزیر خارجہ ہونگے ،دو سال بعد یائر لیپڈ وزیر اعظم جبکہ نفتالی بینٹ وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالیں گے ۔اقتدار کی منتقلی کیلئے نیتن یاہو اور نفتالی بینٹ کی ملاقات آج ہوگی،نئے وزیر اعظم نفتالی بینٹ انتہائی سخت گیر مذہبی رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں،وہ پہلے اسرائیلی وزیر اعظم ہیں جو سر پر مذہبی نشان کپا رکھنے پر یقین رکھتے ہیں۔نیتن یاہو کی حکومت میں بھی شامل رہے ،تاہم اختلافات کے بعد الگ ہوگئے تھے ۔وہ سابق وزیردفاع اور سپیشل فورسز کے کمانڈو بھی رہے ،ان کی جماعت مغربی کنارے کو اسرائیل کا حصہ بنانے پر یقین رکھتی ہے۔ امریکی صدر،جرمن چانسلر اور برطانوی وزیر اعظم نے بھی نئے اسرائیلی وزیر اعظم کو مبارکباد دی۔ادھر نیتن یاہو نے آج حکومت کی استقبالیہ و افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا۔رات گئے امریکی صدر نے انہیں ٹیلی فون کرکے مبارکباد دی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-14/1838514



امریکی انخلا کے بعد ترک فوج افغانستان میں رہے گی:اردوان
14 June, 2021

ترکی کے صدر طیب اردوان نے کہاہے کہ افغانستان سے امریکا واتحادیوں کے انخلا کے بعد ترکی وہ واحد قابل بھروسہ نیٹو کا رکن ملک ہے جو وہاں موجود رہے گا

انقرہ(دنیا مانیٹرنگ)امریکا بھی قابل بھروسہ دوست ترکی پر انحصار کرسکتاہے ۔برسلز روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں ا نہوں نے کہاکہ ترکی ہی انخلا کے بعد افغانستان میں استحکام کا عمل جاری رکھنے کیلئے وہاں موجود رہے گا،انہوں نے کہاکہ اس معاملے پر آج نیٹو کانفرنس کی سائیڈ لائن پر صدربائیڈن سے تبادلہ خیال کروں گا۔ترک صدر نے کہاکہ ہماری خواہش یہ ہے کہ امریکا لیت و لعل سے پاک ایسا روّیہ اختیار کرے کہ جو نیٹو کے اتحاد اور باہمی تعاون میں اضافہ کرے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-14/1838532



بلوچستان: ماواڑہ میں فورسز کی گاڑی پر بم حملہ،4اہلکار شہید
 14 June, 2021

ایف سی کی گاڑی کے قریب بم دھماکا ہوا، صوبیدار سردار، سپاہی اویس، انور اور مصدف شہید ہوئے

کوئٹہ(کرائم رپورٹر،آن لائن) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے مارواڑ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر بم حملے کے نتیجے میں 4اہلکار شہید ہوگئے ہیں ۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مارواڑ کے علاقے میں ایف سی بلوچستان کی 80 ونگ کی بی ڈی ٹیم کی گاڑی کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 4 اہلکار صوبیدار سردار ،سپاہی اویس ،سپاہی انور اورسپاہی مصدف شہید ہوگئے ، میتوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا اور مزیدکارروائی متعلقہ حکام کررہے ہیں ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-14/1838477



افغانستان ، پولیس چوکی پر حملہ، 8 اہلکار ہلاک
 14 June, 2021


افغانستان کے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ کے باہر واقع ایک پولیس چوکی پر حملے میں 8 پولیس اہلکاروں کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے

لشکرگاہ(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی کونسل کے سربراہ عطا اللہ افغان نے بتایا کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب پولیس کے بھیس میں ایک طالبان درانداز نے قلائی بست کے علاقہ میں قائم چوکی کے اندر پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 8 پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے اور درانداز فوری طور پر فرار ہو گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-14/1838546



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/14062021/P2-LHR-020.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/14062021/P3-LHR-017.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/14062021/P3-LHR-018.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/14062021/P3-LHR-025.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/14062021/P6-LHR029.jpg



بھارت میں انسانی حقوق کارکنوں اور صحافیوں کی نظر بندی قابل تشویش: امریکی عہدیدار
پیر 14 جون 2021ء

واشنگٹن (این این آئی) امریکہ کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کی غیر قانونی نظربندی سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کردیا، جنوبی اور وسطی ایشیا کے لئے امریکہ کے قائم مقام معاون وزیر خارجہ ڈین تھامسن کا بیان بدھ کو انڈو پیسفک میں جمہوریت کے بارے میں کانگریس کی بحث کے دوران سامنے آیا، اعلیٰ امریکی عہدیدار نے ارکان کانگریس کو بتایا کہ بھارتی حکومت کے بعض اقدامات جن میں اظہار کی آزادی پر پابندیاں بھی شامل ہیں ، ملک کے جمہوری اقدار سے متصادم ہیں، تھامسن نے کہا کہ ان اقدامات میں اظہارائے کی آزادی پر بڑھتی ہوئی پابندیاں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں اور صحافیوں کی نظربندی شامل ہیں۔تھامسن نے کہا بائیڈن انتظامیہ انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق معاملات کو باقاعدگی کے ساتھ بھارت کے ساتھ اٹھاتی ہے ، امریکی انتظامیہ نے بھارتی حکومت سے کہا ہے کہ وہ بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات کو معمول پر لانے کے لئے اقدامات کرے ۔کانگریس کی خاتون رکن ہاؤلاہن کریسی نے جو پنسلوانیا سے کانگریس کی نمائندگی کرتی ہیں بحث کے دوران مسئلہ کشمیر اٹھایا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%82%D9%88%D9%82-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B5%D8%AD%D8%A7%D9%81%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%B8%D8%AF%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D8%B1



عالمی امن پر تحقیق کرنے والے ادارے سپری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے تاہم عالمی قوتیں جوہری ہتھیاروں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زیادہ مہلک بنا رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امن پر تحقیق کرنے والے ادارے دی اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) یعنی سپری کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا، روس اور چین جوہری ہتھیاروں کو مزید مہلک اور جدید تر بنا رہی ہیں۔ جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں تو کمی دیکھی گئی ہے لیکن وار ہیڈز کے ذخائر میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا ہے
سپری کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کے آغاز میں امریکا، روس، فرانس، چین، بھارت، پاکستان اسرائیل اور شمالی کوریا کے پاس مجموعی طور پر 13 ہزار 80 ایٹمی ہتھیار تھے جب کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں اس میں 320 کی کمی آئی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گو ایسے وار ہیڈز جن کو معیاد پوری ہونے پر تلف کردیاجائے گا اگر ان ہتھیاروں کو بھی چھوڑ دیا جائے تو گزشتہ برس سے اب تک جوہری ہتھیاروں کی تعداد نو ہزار 380 سے بڑھ کر نو ہزار 620 ہو جائے گی کیوں کہ نصب کرنے اور استعمال کے قابل ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی کمی اپنی جگہ لیکن ان ہتھیاروں کو پہلے سے زیادہ مہلک اور جدید بنانے سے جنگ کی صورت میں ہلاکتوں میں اضافے اور بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے۔
https://www.express.pk/story/2189908/10/



وزارت خارجہ میں تعینات افسر کا غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کو معلومات دینے کاانکشاف، مقدمہ درج
Jun 14, 2021 | 12:01:PM

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں دیئے گئے بیان میں کہا ہے وزارت منصوبہ بندی کے 18 ویں گریڈ کا افسر قلب عباس غیرملکی انٹیلی جنس حکام کیلئے کام کر رہا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزارت خارجہ کے چینی ڈیسک پر ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے سرکاری افسر نے اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی، عدالت میں ملزم کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ وزارت منصوبہ بندی کے 18 ویں گریڈ کا اہلکار قلب عباس تین سال سے وزارت خارجہ میں ڈیپوٹیشن پر تعینات تھا، اور وزارت خارجہ میں چائنا ڈویڑن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔

ایف آئی آر کے متن میں ہے کہ ملزم سفارت کاروں اور غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے عہدیداروں سے ملاقات کرتا رہا اور ریاست کے تحفظ اور مفادات کے حوالے سے خفیہ معلومات، دستاویزات ان کو فراہم کرتا رہا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزم کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی سیکشن تین اور چار کے تحت درج مقدمے میں حساس معلومات لیک ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔ شواہد سے واضح ہے درخواست گزار غیرملکی انٹیلی حکام کے لیے کام کر رہا ہے، اور اس کے خلاف مقدمے میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزیوں کے علاوہ عوامی اعتماد کی خلاف ورزی پر دفعہ 409 بھی لگائی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ میرے مؤکل کے خلاف ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیرارزم ونگ نے 15 فروری 2021 کو ایف آئی آر درج کی تھی، ایف آئی آر میں بیان کی گئی کہانی جھوٹی اور من گھڑت ہے، انہوں نے کوئی خفیہ معلومات یا دستاویز کسی غیر ملکی ایجنٹ یا ڈپلومیٹ کے حوالے نہیں کیں، ملازمت کی نوعیت کے مطابق ڈپلومیٹس سے ملاقاتیں پروفیشن کا حصہ ہیں۔عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ جاری کردیا، چارصفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جاری کیا، جس میں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم پر غیر ملکی ڈپلومیٹ اور ایجنٹ سے ملاقات کر کے حساس معلومات افشاں کرنے کا الزام ہے، پراسیکیوشن کے مطابق ملزم سے موقع پر ہی ریکوری بھی کی گئی، اور ملزم کا مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان بھی ریکارڈ ہو چکا ہے۔


=عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ملزم کے خلاف ٹرائل شروع ہونے والا ہے، اور توقع ہے کہ ٹرائل جلد مکمل ہو جائے گا، اور اگر سید قلب عباس کو ضمانت پر رہا کیا گیا تو اس کے مفرور ہونے کا خدشہ ہے۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں گرفتاری کے بعد وزارت خارجہ کے افسر کی ضمانت مسترد کی گئی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Jun-2021/1302395?fbclid=IwAR24dOypWR7aNgeGwcLcyQM3hosJWzGN_22XvRwHjotHXGQcBt1KCgG30bY




ایرانی نژاد امریکی شہری جعلی کاغذات پر پاکستان میں داخلے پر گرفتار
 13 June, 2021

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے کراچی کے ریڈ زون میں واقع فائیو اسٹار ہوٹل میں کارروائی کے دوران ایرانی نژاد امریکی شہری کو جعلی کاغذات پر پاکستان میں داخلے پر گرفتار کر لیا

کراچی (سٹاف رپورٹر ) ایف آئی اے کے مطابق امریکی شہری ایران گیا تھا جہاں اس کے کاغذات ضبط کیے گئے ، امریکی شہری انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کو 15 ہزار ڈالر دے کر جعلی کاغذات پر پاکستان پہنچا۔ ایف آئی اے کے مطابق کراچی پہنچنے کے بعد اس نے امریکی قونصلیٹ سے اپنا پاسپورٹ حاصل کیا۔ امریکی شہری کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملوث نیٹ ورک کی تلاش شروع کر دی گئی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-13/1837859



شام:سرکاری فورسز کی عفرین شہر پر شیلنگ، 16 افراد ہلاک
 13 June, 2021

باغیوں کے زیر کنٹرول شہر عفرین پر سرکاری فورسز کے شیلنگ کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک ہو گئے

دمشق (اے ایف پی)شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں ایک ہسپتال پر راکٹ گرنے سے ہوئیں، ہلاک ہونیوالوں میں ایک ڈاکٹر، عملے کے تینارکان،ایک بچہ اور تین خواتین شامل ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-13/1837826



کابل : بم دھماکے، چھڑپیں 27 جنگجوؤں سمیت 60 افراد ہلاک
 13 June, 2021

قندوز کے 2 اضلاع پر طالبان کے حملے ناکام ،غور کے ضلع تولک پر طالبان کاقبضہ،20 سکیورٹی اہلکار ہلاک، 10 طالبان گرفتار پغمان میں سابق مجاہدین کمانڈر سمیت 5 ہلاک ، تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا،کابل میں 2 ویگنوں کو نشانہ بنایا گیا

کابل (دنیامانیٹرنگ، شنہوا)افغانستان میں بم دھماکوں اور جھڑپوں سمیت مختلف واقعات میں 27 جنگجوؤں سمیت 60 افراد ہلاک، درجنوں زخمی ہوگئے ، طالبان نے سخت لڑائی کے بعد صوبہ غور کے ضلع تولک پر قبضہ کرلیا۔تولک کے گورنر کے مطابق لڑائی میں 20 سکیورٹی اہلکار ہلاک، 20 سے زائد زخمی ہوئے ، 10 اہلکاروں کو طالبان نے حراست میں لے لیا۔ چینی نیوز ایجنسی کے مطابق قندوز میں افغان سکیورٹی فورسز نے طالبان کے 2 اضلاع پر حملے ناکام بنا دئیے ، فائرنگ کے تبادلے میں 27 جنگجو ہلاک ، 15 زخمی ہو گئے ، کارروائی میں ایک سکیورٹی اہلکار مارا گیا۔ مقامی پولیس چیف کے مطابق حملے خان آباد اور علی آباد کے اضلاع میں کئے گئے ۔ ادھر صوبہ کابل کے ضلع پغمان میں مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ سے سابق کمانڈر سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا، وہ شادی میں شرکت کے بعد واپس آ رہے تھے کہ انہیں مسلح افراد نے اغوا کرنے کے بعد ہلاک کر دیا۔ پولیس نے واقعہ کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیا۔ ادھر دارالحکومت کابل میں مختلف مقامات پر 2 بم دھماکوں میں 7 افراد ہلاک، چار زخمی ہو گئے ۔ حکام کے مطابق بم دھماکوں میں 2 ویگنوں کو نشانہ بنایا گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-13/1837844



اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے فلسطینی خاتون شہید
 13 June, 2021

پولیس کا خاتون پر چاقو ہاتھ میں لئے چیک پوسٹ کیطرف بڑھنے کا الزام

تل ابیب (رائٹرز)مقبوضہ مغربی کنارے کی قالندیا چیک پوسٹ کے قریب اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے فلسطینی خاتون شہید ہو گئی۔ پولیس کے مطابق اہلکار نے 28 سالہ خاتون کے ہاتھ میں چاقو دیکھ کر فائرنگ کی، وہ وارننگ کے باوجود تیزی سے چیک پوسٹ کی جانب بھاگ رہی تھی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-13/1837842



نایجریا، مسلح افراد کے حملوں میں 53 کسان ہلاک
Published On 13 June,2021 10:37 am

ابوجا:(روزنامہ دنیا) نائیجریا کی شورش زدہ ریاست زمفارا میں مسلح افراد کے حملوں میں 53 کسان ہلاک ہو گئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ضلع زورمی کی پولیس کے مطابق حملہ آور جن کا تعلق ڈاکوؤں کے ایک گروہ سے تھا، درجنوں کی تعداد میں موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے ، متعدد دیہات میں کھیتی باڑی میں مصروف کسانوں کونشانہ بنایا، حملہ آوروں نے جان بچا نے کیلئے بھاگنے والے کسانوں کا پیچھا کرکے انہیں گولیاں ماریں۔

علاقے میں خوف کی فضا کے پیش نظر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/605839_1



کینیڈا:پاکستانی خاندان کی حمایت میں ہزاروں افراد کا مارچ
 13 June, 2021

ٹورنٹو، اوٹاواکیوبک اور دیگر شہروں میں بھی ریلیاں ، ایک منٹ کی خاموشی نماز جنازہ میں سینکڑوں افراد کی شرکت ،وزیرخارجہ کا شہداکے اہلخانہ سے رابطہ

اونٹاریو (مانیٹرنگ ڈیسک )کینیڈا میں ٹرک سے کچل کر ہلاک کیے جانے والے کینیڈین مسلم پاکستانی خاندان کیلئے ہزاروں افراد نے مارچ کیا ،چاروں افراد کی نماز جنازہ لندن کی مسجد کے احاطے میں ادا کی گئی جس میں کینیڈامیں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی ، چاروں کے تابوت کینیڈین پرچم میں لپیٹ کر لائے گئے ۔ کینیڈا کے مختلف شہروں میں ٹرک حملے میں جاں بحق مسلم خاندان سے اظہار یکجہتی اور اسلامو فوبیا کے خلاف ہزاروں افراد نے ریلیاں نکالیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق صوبہ انٹاریو کے شہر لندن کی ریلی میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد شریک ہوئے ، اس موقع پر شرکا نے ’’نفرت ہلاکت خیز ہے ‘‘، ’’ ہم سب انسان ہیں‘‘ کے پوسٹرز اٹھا رکھے تھے ۔شرکا نے جاں بحق مسلم خاندان کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ٹورنٹو، اوٹاوا، مانٹریال کیوبک اور دیگر شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔مارچ میں شامل کچھ شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر یہاں نفرت کی کوئی جگہ نہیں اور نفرت سے زیادہ محبت جیسے پیغامات درج تھے ۔اسی طرح کے اجتماعات کینیڈا کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے اونٹاریو کے دوسرے شہروں میں بھی ہوئے ۔مارچ میں شریک ایک 19 سالہ طالب علم عبداللہ الجارد کا کہنا تھا کہ بہترین بات تعداد نہیں ہے بلکہ اس مقصد کیلئے لندن کی ہر ایک کمیونٹی سے آنے والے افراد کا تنوع ہے ۔اس حملے سے کینیڈا میں غم و غصہ پھیل گیا ہے ۔ ہر جماعت کے سیاست دانوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے نفرت انگیز جرم اور اسلامو فوبیا کو روکنے کے مطالبات کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔وزیرخارجہ شاہ محمود نے کینیڈامیں اسلاموفوبیاکانشانہ بننے والے شہداکے اہلخانہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔ وزیرخارجہ نے وزیراعظم اورقوم کی جانب سے اظہارتعزیت کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ المناک واقعہ پرہرپاکستانی غمزدہ ہے ، واقعہ سے متعلق کینیڈین ہم منصب سے بات ہوئی ہے ، کینیڈین حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے ، کینیڈین ہم منصب نے اسلاموفوبیاکیخلاف آوازاٹھانے کاعندیہ دیا،دنیاکی توجہ اسلاموفوبیاکی جانب مبذول کرانے کی کوشش کررہے ہیں، وزیرخارجہ نے متاثرہ خاندان کوحکومت کی جانب سے ہرممکن تعاون کایقین دلایا ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-13/1837816



مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فورسز نے 3 کشمیری شہید کر دیئے ، گرنیڈ حملے میں 2 اہلکار ہلاک
 13 June, 2021

سوپور حملہ پر انتقامی کارروائی میں شہریوں پر فائرنگ،مظاہرہ، جنازے میں ہزاروں کی شرکت،پاکستان کی شدید مذمت سرینگر میں 2درجن سے زائد افراد گرفتار، بانڈی پورہ میں چھ گاڑیاں ضبط ،پلوامہ جیل میں کشمیری نظربندوں پر تشدد

سرینگر،اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں،خصوصی نیوز رپورٹر)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کر کے 3کشمیریوں کو شہید کردیا، گرنیڈ حملے میں 2بھارتی اہلکار ہلاک ہوگئے ، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بارہمولہ کے قصبے سوپور میں نامعلوم افراد کی طرف سے بھارتی فورسز کی ایک پارٹی پر گرینڈ حملے میں کم از کم2پولیس اہلکار ہلاک ،دو شہری جاں بحق ہوگئے ، حملے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت3افراد زخمی بھی ہوئے ، بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور انتقامی کارروائی کرتے ہوئے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے 3کشمیری شہید ہوگئے ، بہیمانہ واقعے کے خلاف علاقے میں زبردست بھارت مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں زیادہ تر خواتین شریک تھیں،مظاہرین نے آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے اوربھارتی پولیس کی طرف سے شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی۔ بعد ازاں ہزاروں شہریوں نے شہید کشمیریوں کے جنازے میں شرکت کی،پاکستان نے مقبوضہ کشمیر بارہمولہ میں بھارتی فوج کی جانب سے مزید تین بے گناہ کشمیریوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے ،ترجمان دفتر خارجہ کے جاری بیان کے مطابق قابض فوج نے کورونا کے باوجود نام نہاد "کورڈن اینڈ سرچ" آپریشنز میں کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل عام کوتیز کردیا ہے ، بھارت کو بخوبی واقف ہونا چاہیے کہ بھارتی ظلم و بربریت کی کوئی بھی کوشش کشمیریوں کو محکوم بنانے اور ان کی خودمختاری کی جدوجہد میں ان کے عزم کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوگی۔ادھر سرینگر میں بھارتی پولیس نے کورونا کرفیوکی خلاف ورزیوں پر 27افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ بانڈی پورہ میں چھ گاڑیاں ضبط کرلیں، وادی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 6ہزار 729افراد سے 11لاکھ 14ہزار روپے کا جرمانہ بھی وصول کیا گیا۔دریں اثنا انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین احسن اونتو نے بتایا کہ کشمیری نظر بند مرسلین بشیر اور ارشاد احمد کو ڈسٹرکٹ جیل پلوامہ میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ، دونوں کو اب جموں خطے کی کوٹ بلوال جیل میں منتقل کیا گیا ہے ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت اسکی قانونی یا علاقائی حیثیت میں تبدیلی کا کوئی حق نہیں رکھتا ، ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ خطے کے مسلم تشخص کو ختم کرنے کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کا سخت نوٹس لیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-13/1837896



اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کو سنجیدگی سے لیا جائے ،عالمی برادری انٹرنیٹ پر نفرت، انتہاپسندی روکے :وزیراعظم
اتوار 13 جون 2021ء

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں ایک بار پھر عالمی رہنمائوں پر زور دیا ہے کہ سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والوں اور انتہاپسندی کے خلاف کریک ڈائون کیا جائے ، نفرت پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کارروائی ہونی چاہئے ، بعض بین الاقوامی رہنما اور مغربی ممالک کی قیادت اس معاملے کو نہیں سمجھ رہے ، آزادی اظہار رائے کی حد وہاں تک ہے جہاں تک دوسرے انسان اس سے مجروح نہ ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن انٹاریو میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (سی بی سی) کو ایک انٹرویو میں کیا جو آج نشر کیا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس واقعہ کا بہت گہرا اثر ہوا ہے جس میں ایک پاکستانی خاندان کو نشانہ بنایا گیا۔ وزیراعظم نے کہا مغربی ملکوں میں انتہاپسندی اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات اس امر کے متقاضی ہیں کہ عالمی رہنما اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور اس کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا ایسی ویب سائٹس جو نفرت پھیلانے کا موجب ہیں، کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سخت کارروائی کی جائے ۔ وزیراعظم نے کہا انہوں نے اپنے کینیڈین ہم منصب جسٹن ٹروڈو کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے اور وہ اس مسئلے کی اہمیت سے آگاہ ہیں، وہ ایسے رہنما ہیں جو آن لائن نفرت پھیلانے اور اسلاموفوبیا کے حوالے سے ادراک رکھتے ہیں لیکن دیگر عالمی رہنمائوں کو بھی اس معاملے کی اہمیت کو سمجھنا چاہئے اور اس سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بعض مغربی اور عالمی رہنما اس معاملہ کی اہمیت کا ادراک نہیں کر رہے ۔ انہوں نے کہا انتہاپسندی کے خلاف جسٹن ٹروڈو کے بیشتر خیالات سے اتفاق کرتا ہوں لیکن کینیڈا کے بعض قوانین بھی اسلاموفوبیا کا باعث بن رہے ہیں، اس سلسلے میں انہوں نے کیبکس بل 21 (Quebecs Bill 21) کا حوالہ دیا جس کے ذریعے سرکاری ملازمین بشمول اساتذہ و پولیس افسروں پر اپنی مذہبی علامات پہننے پر پابندی لگائی گئی۔ وزیراعظم نے کہا یہ بھی سیکولر انتہاپسندی کی ایک شکل ہے جو مسلمانوں کے خلاف عدم برداشت کا سبب بنتی ہے ۔ انہوں نے کہا آزادی اظہار رائے کی حد وہاں تک ہے جہاں تک دوسرے انسان اس سے مجروح نہ ہوں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے اپنے ایک ٹویٹ میں 12۔ 2011 کے وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلیوں کے بجٹ سے لے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا ٹیبل دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ مالی سال کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلیوں کا بجٹ 14 ارب 50 کروڑ روپے سے زیادہ ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں12۔ 2011 میں یہ بجٹ 5 کروڑ تھا۔۔مسلم لیگ (ن) کے دور میں پہلے سال14۔2013میں یہ بجٹ 6 کروڑ87 لاکھ روپے ۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے پہلے مالی سال20۔ 2019 میں 7 ارب 57 کروڑ 90 لاکھ،21۔ 2020 میں 6 ارب اور اب مالی سال22۔ 2021 کے لئے 14 ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ۔انہوں نے کہا پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے اپنے حصہ سے زیادہ کام کررہا ہے اوراس کے پیچھے اپنی آنے والوں نسلوں کے بارے میں سوچ کارفرما ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D9%88%D9%81%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%A8-%D9%84-%D9%86%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85



ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کے 18 ویں گریڈ کا افسر قلب عباس غیرملکی انٹیلیجنس حکام کے لیے کام کر رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزارت خارجہ کے چینی ڈیسک پر ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے سرکاری افسر نے اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی، عدالت میں ملزم کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پیش کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کے 18 ویں گریڈ کا اہلکار قلب عباس 3 سال سے وزارت خارجہ میں ڈیپوٹیشن پر تعینات تھا، اور وزارت خارجہ میں چائنا ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔

ایف آئی آر کے متن میں ہے کہ ملزم سفارت کاروں اور غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے عہدیداروں سے ملاقات کرتا رہا اور ریاست کے تحفظ اور مفادات کے حوالے سے خفیہ معلومات، دستاویزات ان کو فراہم کرتا رہا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزم کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی سیکشن 3 اور 4 کے تحت درج مقدمے میں حساس معلومات لیک ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔ شواہد سے واضح ہے درخواست گزار غیرملکی انٹیلیجنس حکام کے لیے کام کر رہا ہے، اور اس کے خلاف مقدمے میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزیوں کے علاوہ عوامی اعتماد کی خلاف ورزی پر دفعہ 409 بھی لگائی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ میرے مؤکل کے خلاف ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیرارزم ونگ نے 15 فروری 2021 کو ایف آئی آر درج کی تھی، ایف آئی آر میں بیان کی گئی کہانی جھوٹی اور من گھڑت ہے، انہوں نے کوئی خفیہ معلومات یا دستاویز کسی غیر ملکی ایجنٹ یا ڈپلومیٹ کے حوالے نہیں کیں، ملازمت کی نوعیت کے مطابق ڈپلومیٹس سے ملاقاتیں پروفیشن کا حصہ ہیں۔

عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ جاری کردیا، 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جاری کیا، جس میں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم پر غیر ملکی ڈپلومیٹ اور ایجنٹ سے ملاقات کر کے حساس معلومات افشاں کرنے کا الزام ہے، پراسیکیوشن کے مطابق ملزم سے موقع پر ہی ریکوری بھی کی گئی، اور ملزم کا مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان بھی ریکارڈ ہو چکا ہے۔

عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ملزم کے خلاف ٹرائل شروع ہونے والا ہے، اور توقع ہے کہ ٹرائل جلد مکمل ہو جائے گا، اور اگر سید قلب عباس کو ضمانت پر رہا کیا گیا تو اس کے مفرور ہونے کا خدشہ ہے۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں گرفتاری کے بعد وزارت خارجہ کے افسر کی ضمانت مسترد کی گئی ہے۔
https://www.express.pk/story/2189537/1/



کینیڈا میں دہشت گرد کے ٹرک حملے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی نژاد مسلمان خاندان کے 4 افراد کی تدفین کردی گئی جس میں اعلیٰ سرکاری حکام سمیت مختلف رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا میں 20 سالہ دہشت گرد نے گاڑی کے انتظار میں کھڑے مسلمان خاندان کو ٹرک تلے کچل دیا تھا۔ واقعے میں شہید ہونے والے میاں بیوی، بیٹی، اور والدہ کی تدفین کردی گئی۔

میتوں کو کینیڈا کے پرچم میں لپٹے تابوتوں میں اسلامک سینٹر لایا گیا اور قریبی فٹ بال گراؤنڈ میں نماز جنازہ ادا کی گئی جب کہ کینیڈا کے اعلیٰ حکام سمیت مختلف رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے آخری رسومات میں شرکت کی اور سوگواروں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

تدفن کے موقع پر موجود کینیڈا میں پاکستان کے سفیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہید ہونے والوں کی کینیڈا کے پرچم میں تدفین سے ثابت ہوتا ہے کہ کینیڈا کی پوری قوم دہشت گردی کے شکار خاندان کے ساتھ ہے۔

واضح رہے کہ اونٹاریو میں 8 جون کو 20 سالہ نوجوان نے فٹ پاتھ پر کھڑے مسلم خاندان کو جان بوجھ کر کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں 74 اور 44 سال خواتین، 46 سالہ مرد اور 15 سالہ لڑکی شہید ہوگئے تھے جب کہ واحد زندہ بچ جانے والا شدید زخمی 9 سالہ لڑکا اسپتال میں زیر علاج ہے۔
https://www.express.pk/story/2189553/10/



وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو کے کیس کو مسلم لیگ (ن) نے بگاڑا۔

ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انتقام نہیں ، صاف اورشفاف احتساب پر یقین رکھتےہیں، ہم کسی کی بلاوجہ پگڑی اچھالنے اور احتساب کے قائل نہیں ہیں، احتساب کے عمل سے گزرنے والے کو صفائی کا موقع دیا جائے گا۔ عمران خان این ار او یا مک مکا نہیں کریں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا امریکا کو ہوائی اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے چیف کا دورہ کوئی خفیہ نہیں، یہ ان کا پہلا یا آخری دورہ نہیں۔

کلبھوشن یادیو کی سزا کے خلاف اپیل سے متعلق قانون سازی پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے کیس کو مسلم لیگ (ن) نے بگاڑا، ہم عالمی عدالت کی سفارشات پرعمل درآمد کررہے ہیں، عالمی عدالت کی تجویز پر ہم نے کلبھوشن سے متعلق اقدامات اٹھائے، بھارت چاہتا ہے کہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہ دی جائے اور پاکستان کودوبارہ عالمی عدالت میں لے جائے۔ امید ہے اپوزیشن ناسمجھی کا مظاہرہ نہیں کرے گی اور اپوزیشن ارکان بھارت کی چالوں کو پہچانیں گے۔

بجٹ کے حوالے سے اپوزیشن کی تنقید پر وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ منی بجٹ نہیں لارہے، احسن اقبال پہلے بجٹ کتاب کا مطالعہ کریں پھر تنقید کریں۔

چین کے خلاف جی سیون مملک کے اقدامات سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اقدام جن سےترقی پزیرممالک میں ترقی ہو اس سے ہمیں خوشی ہوگی، ترقی پذیر ممالک میں سرمایہ کاری کے منصوبےکےاقدام سےچین کو کوئی خطرہ نہیں، چین سی پیک کا اپنا کام کررہا ہے اور کرتا رہے گا، جی سیون ممالک اس طرح کے پروجیکٹ کرنا چاہتےہیں تو یہ اچھا مقابلہ ہوگا۔

ملتان میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پنجاب کےتمام اضلاع میں وزیراعظم کےحکم پرڈسٹرکٹ کوآرڈی نیشن کمیٹیاں بنائی گئی، کمیٹیاں ترقیاتی کاموں کی نگرانی کریں گی، ملتان میں البدر پارک بنانے پر خطیررقم خرچ کررہے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2189500/1/


شام کے علاقے عفرین میں اسپتال پر حملے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شہر عفرین کے 2 مختلف علاقوں میں ہونے والے حملوں کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، پہلا حملہ رہائشی علاقے میں کیا گیا جس پر گولہ باری کی گئی جب کہ دوسرے حملے میں میزائل سے اسپتال کو نشانہ بنایا گیا۔

ترک حکومت کی جانب سے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حملہ کرد ملیشیا نے کیا جب کہ میزائل حملہ تیل ریفت کے علاقے سے کیا گیا جو شامی حکومت کے کنٹرول میں ہے تاہم مزید تحقیقات جارہی ہے۔

دوسری جانب شامی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ترک سیکیورٹی فورسز اور کرد ملیشا کے درمیان جاری لڑائی کے نتیجے میں متعدد رہائشی علاقوں میں راکٹ اور شیل گرے جس کے باعث جانی و مالی نقصان کا سامنا اٹھانا پڑا۔
https://www.express.pk/story/2189503/10/

No comments:

Post a Comment