لاہور دھماکے میں بھارت ملوث ، ماسٹر مائینڈ کا تعلق ”را“ سے ہے ، مشیر قومی سلامتی
Jul 04, 2021 | 16:52:PM
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے لاہور دھماکے کا الزام براہ راست بھارت پر عائد کر دیا ، معید یوسف نے کہا کہ لاہور دھماکے کے تمام شواہد کا تانہ بانہ ہندوستان سے جڑتا ہے، دھماکے کا ماسٹر مائنڈ بھارت میں رہتاہے اور اس کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی ’ را‘ سے ہے،ہمیں ان کی تمام اصل چیزوں کی شناخت ہو چکی ہے، ہندوستان کی یہ کارروائیاں پہلی بار نہیں ہیں، تمام دہشتگردوں کے تعلقات بھارت سے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل بھی عالمی اداروں کو تمام تفصیلات فراہم کی تھیں جن میں یہ چیزیں واضح تھیں کہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ ہے ، بھارت سے دہشتگردوں کو فنڈنگ کی جاتی ہے، اس بات کے ثبوت بھی موجود ہیں بھارت نے تیسرے ملک کے ذریعے پاکستا ن میں دہشتگردی کے لئے بینکوں کے ذریعے مختلف اکاونٹس سے فنڈنگ کی۔
معید یوسف نے کہا کہ ہمارے ادارے سائبر سکیورٹی پر کا م کرکے بہت مضبو ط ہوگئے ہیں، جس دن دھماکہ ہوا ہمارے انوسٹی گیشن نیٹ ورک پر سائبر حملے کئے گئے ،کوئی شک نہیں کہ جوہر ٹاون کا واقعہ اور اس روز ہوئے سائبر حملے آپس میں جڑے ہوے ہیں، لاہور دھماکے پر اخراجات کی شروعات بھارت سے ہوئی، دنیا اصل دہشت گرد ملک کی طرف اپنی توجہ بڑھائے،ہمارے اداروں نے دشمن کی تمام چالوں کو ناکام بنا یا ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Jul-2021/1311366?fbclid=IwAR1sLi2bsx3rLUqQzqsEq78KuEv6BBFqcp18WiiAFZAIiC9CA418wsBmesY
کیا بحری جہاز پر حملہ ایران نے کیا؟ اسرائیل نے تحقیقات شروع کردیں
Jul 04, 2021 | 17:57:PM
تل ابیب(ڈیلی پاکستان آن لائن )اسرائیلی وزارت دفاع کے ذمے داران نے کل ہفتے کے روز بحرِ ہند میں اسرائیلی بحری جہاز کو نشانہ بنائے جانے کی کارروائی میں تہران کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا ہے۔اسرائیلی چینل 12 کے مطابق عسکری ذمے داران نے بتایا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا بحر ہند میں اسرائیلی کارگو جہاز کو ایرانی فورسز نے نشانہ بنایا۔اسرائیلی وزارت دفاع کے ذرائع نے واضح کیا کہ اس واقعے میں جہاز کے عملے کو کوئی ضرر نہیں پہنچا اور نہ بحری جہاز کو کوئی بڑا نقصان ہوا۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Jul-2021/1311371?fbclid=IwAR0PNDpOzcvbFgcaaFN1RRkpEupMhxQVRyXjUBXDVQbaE1PuItvTiz9topU
کابل میں زور دار دھماکہ ، اہم حکومتی شخصیت جاں بحق ،اہم ضلع کا کنٹرول طالبان نے سنبھال لیا
Jul 04, 2021 | 15:54:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن )افغانستا ن کے صوبے قندھار میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں گورنر کے سیکریٹری منصور احمد اور سیکیورٹی گارڈ ہلاک ہو گئے ہیں ۔
افغان میڈیا کے مطابق دھماکہ سڑک پر ایک گاڑی کے ذریعے کیا گیا ، تحقیقاتی اداروں نے دھماکے کی نوعیت جاننے کیلئے کارروائی کا آغاز کر دیاہے ۔دوسری جانب افغان طالبان نے امریکی فوج کے انخلاءکے بعد جنوبی قندھار کے اہم ضلع پنجوائی پر قبضہ کر لیاہے ، طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان رات بھر سخت لڑائی جاری رہی ۔ طالبان نے گورنر ہاﺅس اور پولیس ہیڈ کواٹر کی عمارت پر قبضہ کر لیاہے ۔ صوبائی کونسل کے صدر سعید جان نے طالبان کی جانب سے ضلع کے کنٹرول سنبھالنے کی تصدیق کر دی ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Jul-2021/1311363?fbclid=IwAR2FW7khOc6W-fo9w4UvK9HN66DBK5ytJJiO2Mh2hwYvoTQ-NYx5aDIvBHA
لاہور دھماکے میں ملوث تمام دہشتگرد گرفتارکرلئے گئے ، آئی جی انعام غنی
Jul 04, 2021 | 16:56:PM
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )انسپکٹر جنرل (آئی جی ) پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ لاہورکے علاقے جو ہر ٹاون میں ہونے والے دھماکے میں ملوث تمام دہشتگرد گرفتار کرلئے گئے ہیں،کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) 16گھنٹے میں پلان تک پہنچ گیا تھا۔
تفصیلا ت کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ جوہر ٹاﺅن دھماکے میں تین شہری شہید جبکہ 22زخمی ہوئے تھے جن میں پولیس کے جوان بھی شامل تھے، پولیس نے فوری تحقیقات کا آغاز کیا اورمرکزی ملزمان کو گرفتار کیا،دھماکے میں ملوث بہت سے ملزمان کا تعلق بیرون ممالک سے ہے، مرکزی ملزم پیٹر بھی پاکستان سے باہر ہی زیادہ وقت گزارتا رہا ہے۔پیٹرکے متعلق تمام ریکارڈ اور شواہدموجود ہیں۔
دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کاپیٹرنے بندوبست کیا، گاڑی چھینی گئی تھی، گاڑی کا انجن بھی ٹیمپرڈ تھا، 21تاریخ کو گاڑ ی کے اندر بارودی مواد نہیں تھااور عید گل نامی ملزم نے اسی گاڑی پر پورے علاقے ریکی کی۔افغان نژاد عید گل پنجاب میں زیاد ہ رہا ہے اس لئے پنجابی زبان پر بھی اسے کافی عبور ہے۔ جس دن دھماکہ ہو ا ملزم اسلام آباد سے گاڑی لے کر آیا تھا، دھماکے کے وقت گاڑی میں 20کلو مواد موجود تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Jul-2021/1311367?fbclid=IwAR1wChesiqIsX7Dmf8sZXbmbc-U7xN0CvagVHRsg1apDjFMJx4TQuCBh89I
افغان طالبان نے 24گھنٹوں کے دوران مزید 13 اضلاع پر قبضہ کرلیا
Jul 04, 2021 | 12:47:PM
کابل (ویب ڈیسک) افغانستان میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران افغانستان کے مزید 13 اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک افغان دارالحکومت کابل اور 34 صوبائی دارالحکومتوں کے علاوہ کل 372 اضلاع میں سے 110 پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے۔دوسری جانب افغان وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے 24 گھنٹے میں سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں کے دوران 224 طالبان مارے گئے۔دوسری جانب امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغان شہریوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
افغان فوج طالبان کی کارروائیوں کا مقابلہ تو کر رہی ہے مگر کابل میں عام آدمی خوف کا شکار ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان کابل سے کم و بیش 4 گھنٹے کے فاصلے پر لغمان کے علاقے میں موجود ہیں۔دوسری جانب امریکی افواج کا انخلا تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور عالمی برادری کی طرف سے طالبان کی افغانستان میں کارروائیوں پر کوئی موثر ردعمل بھی سامنے نہیں آیاہے۔خیال رہے کہ افغانستان کے لوگ امن اور خوشحالی کے خواہشمند ہیں یہاں کے عوام پاکستان کے عوام سے محبت کرتے ہیں لیکن حکومت پاکستان کی بعض پالیسیوں کے ناقد بھی ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Jul-2021/1311349?fbclid=IwAR1ZfhThA5RGT1DE6EeQc5igEO1zdbVYISlS-Q5UfCKPN8ykk1u0648JgBk
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-07-04&edition=KCH&id=5684845_95742392
بھارت کو رافیل طیاروں کی فروخت تحقیقات کیلئے فرانسیسی جج مقرر
4 July, 2021
فرانس کے قومی مالیاتی استغاثہ کے دفتر (پی این ایف) نے 2016 میں بھارت سے رافیل طیاروں کی فرخت کیلئے کیے گئے
پیرس (اے ایف پی) اربوں ڈالر کے متنازع معاہدے میں بدعنوانی اور کرپشن کے شبہات پر ایک جج کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپ دی، ہندوستانی حکومت اور فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی ڈاسالٹ کے درمیان 36 طیاروں کیلئے 7.8 ارب یورو (9.3 ارب ڈالر) کا معاہدہ طے پایا تھا جس پر عرصے سے بدعنوانی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں،پی این ایف نے اس فروخت کی تحقیقات سے باضابطہ طور پر انکار کردیا تھا جس پر فرانسیسی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیا پارٹ نے پی این ایف کے ساتھ ساتھ فرانسیسی اینٹی کرپشن ایجنسی پر بھی ستمبر 2016 کے معاہدے پر شبہات کی تحقیقات کے بجائے اسے دفن کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔اپریل میں میڈیاپارٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ لاکھوں یورو خفیہ کمیشن ایک ایسے شخص کو دیا گیا تھا جس نے اس معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں ڈاسالٹ کی مدد کی تھی جبکہ کچھ رقم بطور رشوت امریکی حکام کو بھی دئیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا،ڈاسالٹ نے جواب دیا تھا کہ گروپ کے آڈٹ میں کسی قسم کی بدعنوانی یا کرپشن کی نشاندہی نہیں ہوئی،ان اطلاعات کے بعد مالیاتی جرائم کے حوالے سے مہارت رکھنے والی فرانس کی شیرپا این جی او نے اس معاہدے کے حوالے سے بدعنوانی سمیت سنگین الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد حکام اس معاہدے کی تحقیقات تفتیشی مجسٹریٹ کو سونپنے پر مجبور ہو گئے ،شیرپا نے 2018 میں ہی اس معاہدے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا لیکن پی این ایف نے پرانارویہ برقرا رکھتے ہوئے کوئی کارروائی نہیں کی ،پہلی شکایت میں غیر سرکاری تنظیم نے اس حقیقت کا انکشاف کیا تھا کہ ڈاسالٹ نے دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے انتہائی قریبی تصور کیے جانے والے انیل امبانی کے ریلائنس گروپ کو اپنا ہندوستانی شراکت دار منتخب کیا تھا،ڈاسالٹ نے ابتدائی طور پر 2012 میں ہندوستان سے 126 جیٹ طیاروں کی فراہمی کا معاہدہ حاصل کیا تھا اور وہ اس سلسلے میں ہندوستانی ایرو سپیس کمپنی انڈین ایروناٹکس لمیٹڈ کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے ،ڈاسالٹ کے مطابق مارچ 2015 تک وہ مذاکرات تقریباً منطقی انجام تک پہنچ چکے تھے لیکن اسی سال اپریل میں مودی کے دورہ فرانس کے بعد بات چیت اچانک ختم ہو گئی،ایروناٹکس میں کسی قسم کا تجربہ نہ ہونے کے باوجود ریلائنس گروپ نے انڈین ایرو ناٹکس لمیٹڈ کی جگہ لے لی اور 36 رافیل طیاروں کیلئے ایک نیا معاہدہ طے پا گیا۔جنوری 2016 میں مذاکرات کے وقت ریلائنس نے اس وقت کے فرانسیسی صدر فرینکوئس ہولینڈ کی پارٹنر جولی گیٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر پروڈیوس کی جا رہی فلم کیلئے سرمایہ لگایا تھا،شیرپا کا خیال ہے کہ یہاں سے معاملہ ڈیل میں اثر و رسوخ کے استعمال کے حوالے سے اہم شکل اختیار کر سکتا ہے کیونکہ ہر چیز ایک دوسرے سے منسلک نظر آتی ہے ،فرینکوئس ہولینڈ نے معاہدے میں کرپشن سمیت تمام تر الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ مفادات کا کوئی ٹکراؤ نہیں تھا اور ڈاسالٹ کا شراکت دار کون ہو گا اس میں فرانس کی حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-04/1848753
مقبوضہ کشمیر:5نوجوانوں کی شہادت کے بعداحتجاجی مظاہرے
4 July, 2021
جنوبی ضلع پلوامہ میں5کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد شہریوں نے زبردست بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے کیے
سری نگر،جموں(خبرایجنسیاں) بھارتی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ بھارتی فوج نے جمعہ کے روزضلع پلوامہ کے ہانجن راجپورہ گاؤں میں11گھنٹے تک جاری فوجی آپریشن میں ابو ریحان، دانش منظور شیخ ،عامر غنی ،مہران منظور اور نیشازلون کو شہید کردیا تھا۔ بھارتی فوجی کارروائی کے خلاف مقامی شہریوں نے احتجاج کیا، فورسز پر پتھراؤ کیا ،جس کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہواجو کئی گھنٹے تک جاری رہا۔ سکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے اور پیلٹ چلائے ۔ فوجی حکام نے کہا ہے کہ آپریشن میں فوج کا حوالدار کاشی رائے زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔ فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے ، انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے ۔ادھر ضلع راجوری میں بھارتی فوج کا تلاشی آپریشن مسلسل پانچویں روز بھی جاری رہا۔ بھارتی پولیس نے ضلع شوپیاں کے علاقے ہرمان سے ندیم ایوب راتھر جبکہ بانیہال سے طالب الرحمن کو گرفتار کرلیا ۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں6سے 13 جولائی تک ہفتہ شہدائے جموں وکشمیر منایا جائے گا۔ ادھرحد بندی کمیشن نے نیشنل کانفرنس اورپی ڈی پی سمیت بھارت نواز جماعتوں کو 7 جولائی کو پہلگام ضلع میں مشاورتی اجلاس طلب میں کیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-04/1848752
امریکا پر نیا سائبر حملہ 200تجارتی کمپنیاں متاثر
4 July, 2021
امریکا میں رینسم ویئر اٹیک یعنی تاوان وصول کرنے کے لیے کئے گئے ایک حملے کے نتیجے میں سینکڑوں کمپنیاں متاثر ہوگئی ہیں
واشنگٹن(اے پی پی) ہیکرز نے اپنے سافٹ ویئر سے آئی ٹی کمپنی کاسیا کو نشانہ بنایا اور اس کے بعد کاسیا کے کارپوریٹ نیٹ ورک کو استعمال کرنے والی تمام کمپنیوں کو ٹارگٹ کیا، جس کے نتیجے میں 200 امریکی تجارتی کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کاسیا بڑی کمپنیو ں سے لے کر چھوٹی کمپنیوں تک سب کو آئی ٹی خدمات فراہم کرتی ہے اس لیے اس حملے سے ہر نوعیت اور ہر قسم کی تجارت متاثر ہوگی اور اس طرح کے حملے سے بیک وقت سینکڑوں بلکہ ہزاروں صارفین کے مفادات کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-04/1848750
امریکا کا 3 وسطی ایشیائی ممالک میں ہزاروں افغانیوں کو منتقل کرنے پر غور، روس کی دھمکی
Published On 03 July,2021 11:02 pm
نیو یارک: (دنیا نیوز) امریکا تین وسطی ایشیائی ممالک میں ہزاروں افغانیوں کو منتقل کرنے پر غور کرنے لگا، روسی نمائندہ خصوصی نے واشنگٹن کو افواج وسطی ایشیا منتقل کرنے سے متعلق تنبیہ کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا مقررہ شیڈول کے مطابق افغانستان سےافواج نکال رہا ہے، امریکی صدرنے ایک بار پھر وضاحت کردی۔
وائٹ ہاؤس میں خطاب کے دوران جوبائیڈن نے کہا کہ افغان قیادت سے ملاقات کے بعد مجھے امید ہے کہ وہ افغانستان کی حکومت کو چلا سکتے ہیں، مگر انہیں اندرونی معاملات طے کرنے کے لئے ملک گیر حمایت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
جوبائیڈن نے مزید کہا کہ افغان فوج کو اپنی سیکورٹی اپنی ہی فضائیہ کی مدد سے سنبھالنی ہوگی، امریکا انکی مدد جاری رکھے گا۔
واشنگٹن امریکی افواج کے ساتھ کام کرنے والے ہزاروں افغانیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لئے تین وسطی ایشیائی ممالک ازبکستان، تاجکستان اور قازقستان سے بات چیت کررہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے ملاقات بھی کرچکے ہیں۔
روسی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا کہنا ہے کہ امریکا کو واضح پیغام دیا ہے کہ افغانستان سے فوجیں وسطی ایشیائی ممالک منتقل کرنے سے باز رہے۔ افغانستان کا حل مشترکہ اتحادی حکومت کے قیام میں ہے۔
امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ مسلح ملیشیا کی تشکیل مذاکرات کے عمل کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہے، طالبان کو واضح پیغام دیا ہے کہ اگرطاقت کے زور پر کابل پر قبضہ کیا تو انہیں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
افغان صوبے میدان وردک کے علاقے سید آباد میں طالبان نے افغان فورسز کی بیس پر حملہ کرکے جدید اسلحے سمیت امریکی ساختہ بکتر بند گاڑیاں قبضے میں لے لی ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/609092_1
نائیجیریا کاجے ایف 17طیاروں کی کارکردگی پر اظہار اطمینان
4 July, 2021
جنرل ندیم رضا کی صدر بوہاری،وزیردفاع، فوجی سربراہوں سے ملاقات نائیجیرین صدرکادہشتگردی کیخلاف جنگ میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ
لاہور(نیوزڈیسک)چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سرکاری دورے پر نائیجیریا پہنچ گئے ، جہاں انہوں نے نائیجیرین صدر محمد بوہاری سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ندیم رضا گذشتہ روز سرکاری دورے پرنائیجیریا پہنچے جہاں انہوں نے صدرمحمد بوہاری کے علاوہ وزیردفاع میجرجنرل(ر) بشیر صالحی مگاشی ، چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل لیو ارابور اورتینوں مسلح افواج کے سربراہوں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں دوطرفہ عسکری تعاون کے علاوہ سکیورٹی، انسداد دہشت گردی،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پرنائیجیریا کے صدر نے پاکستان کی مسلح افواج کے لئے اپنی نیک تمنائو ں کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مستقل تعاون پر پاکستان اور اسکی مسلح افواج کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین جے سی ایس سی جنرل ندیم رضانے بھی اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نائیجیریا کے ساتھ اپنے موجودہ دوطرفہ فوجی تعلقات میں توسیع کا خواہاں ہے ۔ نائیجیریا کی فوجی اور سیاسی قیادت نے متفقہ طور پر پاکستان سے نئے شامل جے ایف 17 لڑاکا طیاروں کی کارکردگی پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جے ایف 17 طیارہ اپنی منفرد لڑائی کی صلاحیتوں کے ساتھ نائیجیریا کی سلامتی کی ضروریات کو حل کرنے میں ایک مضبوط پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔ قبل ازیں نائیجیرین ڈیفنس ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر چیئرمین جے سی ایس سی کو مسلح افواج کے چاک وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-07-04/1848641
افغانستان میں بڑی خانہ جنگی، متضاد دعوے : 24 گھنٹے کے دوران 300 جنگجو مارے گئے، افغان وزارت دفاع، مزید 11 اضلاع پر قبضہ کرلیا : طالبان ، تمام بڑے شہروں کا محاصرہ
4 July, 2021
372میں سے 110اضلاع پر طالبان قابض، کابل سے 4گھنٹے کی دوری پر، فیض آبادسمیت کئی شہروں میں شدید جھڑپیں،تاجکستان کی دوسری سرحدی گزرگاہ پر بھی قبضہ، 300 فوجی ملک سے فرار طالبان امریکا کی 700فوجی گاڑیوں،بکتر بند، گولہ بارود، توپوں و دیگر سازو سامان پر قابض، جون کی کارروائیوں کی تصاویر اور ویڈیوز جاری، امریکی کمانڈ سینٹر قطر منتقل، سفارتی عملہ نکالنے پر بھی غور بھارتی شہری بھاگنے کی تیاری کرنے لگے ،سفارتخانہ جیل میں تبدیل:میڈیا رپورٹس،طالبان سے گفتگو نہیں کررہے :بھارت،طالبان فاتح ، فوجی آپریشن کی تحقیقات کی جائیں:سابق برطانوی آرمی چیف
کابل(اے ایف پی، رائٹرز، مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں بڑی خانہ جنگی شروع ہوچکی ہے ۔ تاہم مسلح کارروائیوں کے حوالے سے متضاد دعوے کئے جارہے ہیں ۔ طالبان نے ملک بھر کے تقریباً تمام بڑے شہروں کا محاصرہ کرنے کیساتھ ساتھ مزید 13اضلاع پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران 300 طالبان مارے گئے ہیں ۔ طالبان نے افغانستان کے 11 شمال مشرقی اضلا ع جبکہ ایک مشرقی اور ایک جنوبی ضلع کا کنٹرول حاصل کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے صوبہ بدخشاں کے 9اضلاع داریام، تگاب، کشم ، تشکن ، وردوج ،راگھستان،جورم،یفتال اور شہر بزرگ پر قبضہ کر لیا ۔صوبہ تخار کے ضلع کالافغان،فرخر، قندھار کے ضلع شاہ ولی کوٹ اور پکتیکا کے ضلع زرمت پر بھی طالبان نے قبضہ کرلیا۔بدخشاں کے مقامی کونسلرز ذاکر اریان ، محبوب الرحمن اور قندھار صوبہ سے پارلیمنٹیرین خلیل احمد مجاہد اور کونسلر نعمت اللہ نے اے ایف پی سے گفتگو میں اضلاع پر طالبان کے قبضے کی تصدیق کی ۔ صوبہ تخار کے 16اضلاع میں سے 14 طالبان کے قبضے میں ہیں،صوبے کے دارالحکومت طالقان کا محاصرہ کرلیاگیاہے ،بدخشاں کے بھی بیشتر اضلاع پر طالبان قابض ہیں۔صوبے کے مرکزی شہر فیض آباد کے نواح میں طالبان اور فوج میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ کابل میں پولیس افسر کو گولی مارکر ہلاک کردیاگیا۔ تاجک میڈیا کے مطابق راگھستان ضلع پر قبضے کے دوران 300 افغان فوجی پوسٹیں چھوڑ کر تاجکستان فرار ہوگئے ،طالبان نے بارڈر کراسنگ سینٹر پر بھی قبضہ کرلیا۔ ماہرین کے مطابق اب تک افغانستان کے دارالحکومت کابل اور 34 صوبائی دارالحکومتوں کے علاوہ کل 372 اضلاع میں سے 110 پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے ۔افغان فوج طالبان کی کارروائیوں کا مقابلہ تو کررہی ہے مگر دارالحکومت کابل میں عام آدمی خوف کا شکار ہے ۔طالبان کابل سے کم و بیش 4 گھنٹے کے فاصلے پر لغمان کے علاقے میں موجود ہیں۔ افغان وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں مختلف علاقوں میں لڑائی کے دوران 300طالبان ہلاک کردیئے ۔ہلمند میں بمباری کے دوران بھی متعدد طالبان مارے گئے ۔ علاوہ ازیں غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں طالبان نے امریکی فورسز کے چھوڑے گئے ساز و سامان اور گولہ بارود پر قبضہ کرلیا۔ سوشل میڈیا پر افغان طالبان کی کچھ تصاویر سامنے آنے کے بعد کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طالبان نے گزشتہ ماہ جون میں 700 فوجی گاڑیوں کو قبضے میں لیا ہے جنہیں اب طالبان اپنی کارروائیوں کے لیے استعمال کریں گے ۔ طالبان کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے افغان فورسز کے بھی متعدد ہتھیار قبضے میں لے رکھے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کا بتاناہے کہ 30 جون تک کی جانیوالی تحقیقات میں یہ شواہد سامنے آئے کہ طالبان نے 715 عام گاڑیوں کو بھی تحویل میں لیا ہے جب کہ اس کے علاوہ بھی متعدد سازو سامان اور گولہ بارود قبضے میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں جن کی طالبان نے فی الحال کوئی تصاویر یا ویڈیوز جاری نہیں کیں۔اس حوالے سے طالبان کی مشتبہ تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افغان طالبان ٹرکوں، توپوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ موجود ہیں۔ 26گاڑیوں کو طالبان نے تباہ بھی کیا۔ دریں اثنا ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا کہ امریکی افواج کا انخلا اگست کے آخر تک مکمل ہو جائے گا ، انخلا کے بعد امریکی فوج کی مختصر تعداد وہاں موجود ہوگی۔ افغانستان میں امریکی مشن کی کمانڈ جنرل فرینک میکنزی کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے اور وہاں امریکی مشن کی کمانڈکی منتقلی رواں ماہ کے آخر تک نافذ ہونے کی توقع ہے ، جنرل میکنزی افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈرکی تمام ذمہ داریاں نبھائیں گے جب کہ جنرل ملر ذمہ داریاں جنرل میکنزی کو منتقل کرنے کیلئے کچھ ہفتے افغانستان میں رہیں گے ۔افغانستان میں امریکی فوج سفارتی عملے کے تحفظ اور کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی پرتوجہ رکھے گی،اس کے علاوہ امریکی فوج افغان فورسزکی معاونت و مشاورت، انسداددہشتگردی کی امریکی کوششوں میں سپورٹ کرے گی۔ذرائع کے مطابق امریکا نے افغانستان سے اپنا کمانڈ سینٹر قطر منتقل کردیاہے ۔ادھر امریکی اخبار کے مطابق افغانستان کی شدید بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر اپنا سفارتی عملہ نکالنے کیلئے غور شروع کردیا۔ ادھر سابق برطانوی آرمی چیف نے طالبان کوفاتح قرار دیتے ہوئے افغانستان میں فوجی آپریشن کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ سابق برطانوی جنرل لارڈ ڈینیٹ کے مطابق اتحادی طاقتیں افغانوں کو بہتر زندگی دینے گئی تھیں لیکن اب وہاں طالبان غالب ہیں ۔دوسری جانب افغانستان میں مقیم بھارتی شہری طالبان کی پیش قدمی سے شدید خوف کا شکار اور فرار کی تیاری کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی بھی وقت اپنا بیگ لیکر افغانستان سے بھاگنا پڑ سکتا ہے اس لئے اپنا بیگ تیار رکھتے ہیں ۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بھارتی نے کہا اس وقت کابل کی صورتحال بہت خراب ہے ۔ ہر روز جب میں سونے کے لیے جاتا ہوں تو اپنا بیگ کھڑکی کے پاس رکھتا ہوں۔ اس بیگ میں ایک جوڑا جوتے ، کپڑے ، پاسپورٹ، اہم کاغذات اور نقدی رہتی ہے ۔ انڈیا کی وزارت خارجہ کے مطابق افغانستان میں تقریباً 1700 انڈین مقیم ہیں۔ کابل میں انڈین سفارتخانے نے افغانستان میں مقیم اپنے شہریوں کی سکیورٹی کے خصوصی رہنما اصول جاری کیے ہیں۔ جن میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود تمام شہری غیر ضروری نقل و حمل سے گریز کریں،اہم شہروں سے باہر جانے سے گریز کریں، اگر ضروری ہو تو ہوائی سفر کریں کیونکہ شاہراہیں محفوظ نہیں ہیں، انڈین شہری بطورِ خاص اغوا کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اس کے علاوہ گاندھی کے نظریات پھیلانے کا کام کرنیوالے نتین سوناوے نے گفتگو کرتے ہوئے کہا طالبان بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ کابل میں بھی صورتحال خراب ہے ۔ لوگ کسی نہ کسی طرح یہاں سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بھارتی سفارتخانہ مکمل طور پر جیل میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ کوئی بھی افسر باہر نہیں نکل رہا ۔ عدم تحفظ کا احساس بہت زیادہ ہے ۔ مجھے بھی بازار جانے سے منع کیا گیا ہے ۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی ایک انڈین پروفیسر کو اغوا کر لیا گیا تھا۔واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ افغانستان میں ابھرتی ہوئی صورت حال کے مدنظر وہ تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے تاہم اب بھارتی وزیر خارجہ نے طالبان رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی خبروں کوجھوٹا اور شرانگیز قرار دیا ہے ۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے بریفنگ کے دوران ان خبروں کی واضح طورپر تردید کی کہ وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے طالبان رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی ہے ۔ اریندم باگچی کا کہنا تھا میں واضح طور پر ان دعوئوں کی تردید کرتا ہوں کہ وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کسی طالبان رہنما سے ملاقات کی ہے ۔ اس طرح کی خبریں جھوٹی اور شرانگیز ہیں۔ بھارت افغانستان میں تمام امن مساعی اور اس میں شامل مختلف فریقین کی حمایت کرتا ہے ۔خیال رہے کہ قطر کے ایک سینئر سفارت کارنے بتایا تھا کہ بھارت افغانستان میں مستقبل کے ایک اہم عنصر طالبان کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے ۔ اسی طرح بھارتی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اعلیٰ ترین سطح پر نہ سہی لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ بھارت کسی نہ کسی سطح پر طالبان کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے ۔ سٹرٹیجک امور کے ماہر قمرآغا نے جرمن نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے بات چیت کرنے کے لیے بھارت پر اس وقت کافی دباؤ ہے کیونکہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ طالبان اقتدار میں آ سکتے ہیں۔ بھارت کے اندر سفارت کاروں کا ایک بڑا گروپ طالبان کے ساتھ بات چیت کا حامی ہے ۔ چونکہ خطے کے بعض ممالک نے طالبان کے ساتھ بات چیت شروع کردی ہے ایسے میں بھارت نہیں چاہے گا کہ وہ اکیلا رہ جائے ۔ اس حوالے سے بھارت کے سابق خارجہ سیکرٹری ششانک نے کہا ہے اب طالبان سے بات چیت کرنے کے پیچھے بھارت کے تین مقاصد ہوسکتے ہیں جن میں گزشتہ برسوں میں افغانستان میں بھارت کی طرف سے مختلف ترقیاتی منصوبوں میں کی گئی تقریبا ً تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی حفاظت کرنا، تشدد کی وجہ سے ملک چھوڑنے والے افغان پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو بھارت آنے سے روکنا اور تشدد پسند تنظیموں سے لڑائی کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا شامل ہے ۔ بھارت کے متعدد سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کو طالبان کے ساتھ تعلقات قائم کرنے چاہئیں۔ادھر امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ایک انٹرویو میں کہاکہ افغانستان میں حکومت کی سرپرستی میں اٹھنے والے نئے ملیشیا گروپس سے مذاکراتی عمل پیچیدہ ہوسکتاہے ،طالبان کی پیش قدمی سے جنگ ختم نہیں ہوگی بلکہ بڑھے گی،افغانستان میں جو ہورہاہے اس سے مطمئن نہیں ہوں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-04/1848740
اسرائیل کی رات گئے غزہ پر پھر بمباری
4 July, 2021
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر رات گئے
غزہ(دنیا مانیٹرنگ) بمباری کردی،جس سے ایک شخص شدید زخمی ہوگیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق بمباری میں حماس کے تربیتی مرکز کو نشانہ بنایاگیا،صیہونی حکام کے مطابق یہ بمباری غزہ سے آتشگیر غبارے سے جنوبی اسرائیل کے علاقے اشکول میں آگ لگنے کے جواب میں کی گئی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-04/1848741
چین نے 5نئے مصنوعی سیارے مدار میں بھیج دیئے
4 July, 2021
چین نے 5نئے مصنوعی سیارے مدار میں بھیج دیئے
بیجنگ (اے پی پی)چینی خبررساں ادارے کے مطابق صوبہ شانسی کے تائیوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانگ مارچ 2ڈی نامی راکٹ کے ذریعے 5مصنوعی سیارے مدار میں بھیج دیئے گئے ۔واضح رہے کہ مذکوہ لانچ لانگ مارچ راکٹ سیریز کا 376 واں لانچ تھا۔ 5سیارے
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-04/1848742
افغان صورتحال نوے کی دہائی سے زیادہ گھمبیر اور خطرناک
4 July, 2021
طالبان کی تیز رفتار پیش قدمی اور افغان فورسز کی پسپائی پر سب حیران بھارت کی اپنے مفادات کیلئے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی ڈوب رہی
(تجزیہ:سلمان غنی) افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال آج عالمی علاقائی اور خود میڈیا کے محاذ پر خبروں اور تجزیوں کی زد میں ہے اور بنیادی سوال یہ سامنے آ رہا ہے کہ کیا افغان انتظامیہ اور افواج طالبان کی پیش رفت کو روک پائیں گی اور مستقبل کے افغانستان میں کسی اتفاق رائے کی حامل حکومت کے قیام کے امکانات ہیں ۔امریکا کی افواج کی رخصتی کے بعد کیا امریکا کا افغانستان میں مفاد ختم ہو کر رہ جائے گا یا وہ اپنے اثرو رسوخ کیلئے یہاں کوئی کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوگا۔ بگرام ایئر بیس خالی کرنے اور امریکی افواج کی یہاں سے رخصتی کے عمل سے یہ تاثر عام ہوا ہے کہ امریکا بہت جلدی میں ہے اور وہ اپنی رخصتی کے وقت ایسے کسی بڑے واقعہ یا سانحہ سے بچنا چاہتا ہے جس کے حوالے سے وہ نئے سوالات کی زد میں آ جائے اور اس کی رہی سہی پوزیشن مزید متاثر ہو کیونکہ ایسی رپورٹس بھی آئی ہیں کہ امریکا کی رخصتی کے وقت وہاں طالبان نہیں کوئی اور قوت امریکی افواج کیلئے نئی صورتحال پیدا کر کے اسے اپنی رخصتی کے دفاع کے قابل بھی نہیں چھوڑے گی۔ اس لئے آج کے حقائق یہی ہیں کہ صورتحال نوے کی دہائی سے زیادہ گھمبیر اور خطرناک ہے ۔ طالبان کی تیز رفتار پیش قدمی اور افغان فورسز کی پسپائی پر سب حیرانگی کا اظہار کرتے نظر آ رہے ہیں اور سب سے بے چارگی کی صورتحال کا تو خود اشرف غنی کی انتظامیہ کا ہے جو اب تک امریکی کندھوں پر کھڑی تھی اور امریکا اسے بیچ منجدھار چھوڑ کر رخصت ہو رہا ہے تو اب ڈگمگاتی نظر آرہی ہے ۔امریکا کے افغانستان چھوڑنے کے اعلان نے بری طرح ہلا کر رکھ دیا اور امریکا کی یہاں موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت جیسے ملک نے اپنے مفادات یقینی بنانے کیلئے یہاں جو اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی وہ ڈوب رہی ہے اور اس بنیاد پر وہ یہاں امریکی افواج کے انخلاکا مخالف بنا ہوا تھا۔ افغان فورسز کی پسپائی کا جائزہ لیا جائے تو اس کی بڑی وجہ یہ قرار دی جا رہی ہے کہ طالبان کے گھیرے میں آنے کے بعد ان فورسز کو مطلوبہ کمک نہیں پہنچ پا رہی جبکہ امریکا کی رخصتی کے بعد فضائی قوت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے اور اس کا بڑا فائدہ طالبان نے اٹھایا ہے اس لئے کہ فضائی حملے ہی طالبان کے لئے بڑاچیلنج تھا۔اب نئی پیدا شدہ صورتحال میں اس کیلئے طالبان ایک بڑا خطرہ ہے اور پہلی دفعہ طالبان کا غلبہ محسوس کرتا دیکھ کر بھارت نے طالبان سے بالواسطہ اور بلاواسطہ رابطے کئے اور ماسکو کانفرنس میں بھی اپنے نمائندوں کو بھیجا مگر طالبان بھارت کے حوالے سے کسی لچک کیلئے تیار نہیں تھے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-07-04/1848739
مسئلہ ٹائیگرے:عالمی برادری ایتھوپیا کی خودمختاری کا احترام کرے :چین
4 July, 2021
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندہ دائی بنگ نے عالمی برادری سے ٹا ئیگرے کے مسئلہ پ ایتھوپیا کی خودمختاری اور ملکیت کا مکمل احترام کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اقوام متحدہ (شِنہوا)افریقہ میں امن و سلامتی سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دائی بنگ نے کہا کہ ٹائیگرے کامسئلہ ایتھوپیا کا اندرونی معاملہ ہے ۔ چینی مندوب نے کہا کہ ان کا ملک ٹائیگرے کی صورتحال پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-04/1848747
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108471557&Issue=NP_PEW&Date=20210704
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108471570&Issue=NP_PEW&Date=20210704
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108469651&Issue=NP_PEW&Date=20210704
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108469652&Issue=NP_PEW&Date=20210704
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/07/03072021/P6-Lhr-039.jpg
پاکستان کی اسلاموفوبیاکودہشتگردی کے خطرہ کے طورپرتسلیم کرانیکی کوششیں کامیاب: دفترخارجہ
هفته 03 جولائی 2021ء
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان زاہدحفیظ چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان کی اسلامی تعاون تنظیم کے دوسرے رکن ملکوں کے ساتھ مل کر اسلام کیخلاف منفی پروپیگنڈے کو دہشتگردی کے خطرے کے طور پر تسلیم کرانے کے حوالے سے کوششیں رنگ لانے لگی ہیں۔جنرل اسمبلی نے زینوفوبیا، نسل پرستی، اسلامو فوبیا کے نئے خطرات کی نشاندہی کی۔ گزشتہ روزاپنے بیان میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ جنرل اسمبلی نے انسداد دہشتگردی کی نظر ثانی شدہ عالمی حکمت عملی کی متفقہ منظوری دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نفرت، نسل پرستی اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈے کی بنیاد پر دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لئے مناسب اقدامات کرے ،مسلمانوں اور مسلم عبادت گاہوں کے خلاف بڑھتے دہشتگرد حملوں کا معاملہ اٹھایا گیا،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسے شدت پسندوں اور اسلام مخالف سرگرم دہشتگرد گروپوں سے لاحق خطرات کے بارے میں رپورٹ جاری کریں۔ ترجما ن دفترخارجہ نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک اور بے گناہ 17 سالہ نہتے کشمیری نوجوان کرکٹر کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کو کشمیر میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر جوابدہ بنائے ۔ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف دفاع کی صلاحیت سے محروم کشمیریوں کی حفاظت کیلئے اپنی ذمہ داری کو پورا کرے ۔ادھر پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن میں ڈرون کے استعمال کا بھارتی الزام مسترد کردیا۔ بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے 27 جون کو اس کی حدود میں ڈرون کے استعمال کی شکایت کی گئی تھی۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتی مشن پر ڈرون اڑانے کے مذموم دعووں کی کوئی بنیاد نہیں۔انہوں نے کہاکہ لاہور میں 23 جون کو دھماکہ ہوا ،اس کے تانے بانے بیرونی طاقتوں سے جا ملے ، حیرت ہے بھارت مسلسل مذموم پروپیگنڈا مہم جاری رکھے ہوئے ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D9%88%D9%81%D9%88%D8%A8%DB%8C%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%D9%81%D8%AA%D8%B1%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81
افغانستان :جھڑپیں، فضائی حملے 25 جنگجوؤں سمیت 36 ہلاک
3 July, 2021
افغانستان کے مختلف صوبوں میں مختلف جھڑپوں اور فضائی حملوں میں 25 جنگجوؤں سمیت 36 افراد ہلاک، 5 زخمی ہو گئے
کابل (دنیا مانیٹرنگ) افغان نیوز ایجنسی کے مطابق صوبہ پکتیکامیں افغان فورسزکے فضائی حملے میں طالبان کے شیڈو گورنر سمیت 25 جنگجو ہلاک، پانچ زخمی ہو گئے ۔ ترجمان گورنر پکتیکا کے مطابق فضائی حملے ضلع خوشامند میں کئے گئے ، اپنے ریڈ یونٹ کے ارکان کیساتھ آنے والا طالبان کا گورنر بھی فضائی حملے کا نشانہ بن گیا۔ طالبان نے واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ادھر بدخشان پولیس کے مطابق فیض آباد شہر کی مختلف چوکیوں پر طالبان کے حملوں میں سکیورٹی فورس کے ارکان سمیت 8 افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ۔ ادھر بغلان کے ضلع خوست میں طالبان کے حملے میں تین افراد ہلاک، 2 زخمی ہوئے ، ہلاک ہونیوالوں میں محکمہ تعلیم کا مقامی سربراہ شامل ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-03/1848442
صومالیہ، کیفے ٹیریا پر خودکش حملہ، 4 افراد ہلاک، 8 زخمی
3 July, 2021
صومالیہ کے دارالحکومت میں ایک کیفے ٹیریا پر خودکش حملے میں 4 افراد ہلاک، 8 زخمی ہو گئے
موغادیشو (اے ایف پی) پولیس چیف کے مطابق خودکش حملے کا نشانہ بننے والا کیفے سخت سکیورٹی انتظامات کے حامل مختلف سرکاری وفاتر کے قریب واقع ہے ، سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد کھانے پینے کیلئے اسی کیفے میں جاتی ہے ۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش بمبار جس وقت کیفے میں گھسا، وہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-03/1848450
بھارتی فوج کے سربراہ بپن راوت کی سیاسی تقرری اب اپنی ہی فوج کے پول کھولنے لگی۔
پلوامہ اوردوکلم میں ہزیمت کے بعد بھارتی دفاعی اُمورسنبھالنے والے آپس میں ہی لڑ پڑے اور بھارتی افواج کی جھوٹی شان وشوکت کے پرخچے دُنیا کے سامنے بھی بکھرنے لگے۔
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ایئر چیف کے اختلافات میڈیا میں کھل کر سامنے آگئے جہاں بپن راوت نے بری افواج کو برترکہہ دیا۔ پلوامہ میں ہزیمت کے بعد بپن راوت نے بھارتی ائیر فورس کو معاون کا لقب دیا تاہم بھارتی ایئرچیف نے چیئرمین ڈیفنس آف سٹاف بپن راوت کے بیان کی نفی کردی۔
بپن راوت کی سربراہی میں بھارت کوکبھی رافیل طیاروں میں کرپشن، پلوامہ اور دوکلم میں ہزیمت اور اندرونی خلفشار کا سامنا رہا ہے۔
https://www.express.pk/story/2197522/1/?__cf_chl_jschl_tk__=ca826a5efeece819dda8feace1b8e948c9228695-1625327383-0-AQ7DCzms1Rh1XRlVig9BDwWazWILmK9pUYW7fCry0St4chCne0xKXojA81bVIKkeUfeT_gpp1YoOuozZnI-Nvfn0ePdsxEVN-laFa1BmEZLGkvlNicYiWOfpBZWb2ELmE9Xx1yufdQv3UJxrVNvGM6vqdr2JhU8X8_Jpqtvo9b3ZZK24LX28auSC1--uNe__eAuH_zMiMef4S6VZ5lgyx2iX4EBmYPj4J4kxjWf6y7EUGBKA9tBsURrTEYN4Lw3P0WU5P7FWPzmlF9Vdsyl4dRRFVjNNiTP6ECl9hYeh6qfwPTMPt0WRs2TxiroIMEJYb_bhTUscZYzWhb45RbtLM0Ly1ns7TAXmssGRP-OeTrhHSN4Cy0getCwWDUP9-GYPWSLRfHnn0rANFblSpGpmcXmiqPQY3-8vOudbaIAdGQXU
غزہ :آتش گیر غباروں کے جواب میں اسرائیلی طیارے کی فیکٹری پر بمباری
3 July, 2021
اسرائیلی جنگی طیارے نے رات گئے غزہ کی پٹی میں ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا
غزہ سٹی (رائٹرز)اسرائیلی فوج کے مطابق یہ بمباری فلسطینی علاقے سے چھوڑے گئے آتش گیر غباروں کے جواب میں کی گئی،اسرائیلی حملے میں اسلحہ سازفیکٹری کو نشانہ بنایا گیا،تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ادھر حماس نے اپنے ایک ٹھکانے پر اسرائیلی فضائی حملے کی تصدیق کر دی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-03/1848395
شام میں بشارالاسد کی فوج کے فضائی حملے میں 8 شہری جاں بحق ہوگئے جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 16 افراد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں داعش کے آخری ٹھکانے ادلب میں جنگجوؤں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بشارالاسد کی فضائیہ نے جبل الزاویہ کے جنوبی علاقے میں شدید بمباری کی جس سے کئی مکان تباہ ہوگئی، ایک مکان میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ دیگر 3 افراد نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔
جاں بحق ہونے والوں میں 6 بچے اور دو خواتین شامل ہیں۔ گھروں کے تباہ ہونے کے بعد سے مکینوں کو رات کھلے آسمان تلے گزارنی پڑی۔ علاقے میں وقفے وقفے سے دھماکوں کی آواز سنی جا رہی ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے سے ادلب کے اس علاقے میں روسی طیاروں کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث زیادہ تر مکین پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ جنگ زدہ شام میں 2011 سے جھڑپوں میں تاحال 5 لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جب کہ دس لاکھ سے زائد افراد پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2197584/10/
صومالیہ کے دارالحکومت میں چائے کے ہوٹل پر دو خود کش بمبار نے خود کو بارودی مواد سے اُڑا لیا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں چائے کے ایک ہوٹل پر دو افراد داخل ہوئے جنہوں نے خود کش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں، دونوں نے یکے بعد دیگرے خود کو دھماکے سے اُڑالیا۔
چائے کے ہوٹل پر جس وقت حملہ کیا گیا اُس وقت وہاں گاہکوں کا رش تھا اور زیادہ تر چائے پینے والوں میں قریبی واقع سیکیورٹی فورسز کے دفاتر اور تھانے کے اہلکار شامل تھے۔
صومالیہ میں حکومت کے خلاف برسرپیکار شدت پسند گروپ الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ الشباب نے 2011 سے دارالحکومت کے علاقوں پر اپنی حکومت قائم کر رکھی ہے۔
رواں برس صومالیہ میں چار خود کش حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 50 سے زائد اہلکار مارے گئے جب کہ شہریوں کی ہلاکتیں اس کے علاوہ ہیں۔ الشباب نے اپنی کارروائیوں میں سیکیورٹی فورسز کے دفاتر اور تھانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
https://www.express.pk/story/2197589/10/
امریکی میگزین فوربز نے انکشاف کیا ہے کہ طالبان نے صرف جون کے ماہ میں امریکی فوج کی جنگی گاڑیوں، اسلحہ اور گولہ بارود افغان سیکیورٹی فورسز سے چھین کر اپنے قبضے میں لے لیا۔
امریکا کے معروف تجارتی میگزین فوربز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ طالبان نے گزشتہ ماہ جون میں 715 امریکی جنگی گاڑیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا اور سوشل میڈیا پر ان گاڑیوں کی ویڈیوز بھی شیئر کیں۔
یہ خبر پڑھیں : بگرام ائیر بیس 20 سال بعد افغان فوج کے حوالے
طالبان نے امریکی فوجی گاڑیوں کو افغان سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں قبضہ کیا تھا جب کہ اسی دوران طالبان نے 65 امریکی فوجی گاڑیوں کو تباہ بھی کردیا۔ طالبان جھڑپوں کے بعد افغان فوج کے زیر استعمال امریکی گاڑیوں اور اسلحہ جیسے ہموی، ٹرکس، آرٹلری گنز اور اسالٹ رائفلز اپنے ہمراہ لے جاتے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : افغانیوں کو اپنی حفاظت کا طریقہ خود سیکھنا ہوگا، جوبائیڈن صحافی کے سوال پر بھڑک اُٹھے
طالبان نے گزشتہ ماہ جن 715 امریکی فوجی گاڑیوں کو قبضے میں لیا ہے اُن میں 270 فورڈ رینجر لائٹ ٹرک، 141 نیویسٹر انٹرنیشنل 7000 میڈیم ٹرک، 329 ایم 1151، کارگو بیڈ M1152 ہمیوز اور باردوی دھماکوں میں محفوظ رہنے والی 21 گاڑیاں شامل ہیں۔
فوربز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اگر طالبان چھینی گئی امریکی فوجی گاڑیوں کے لیے فیول کا انتظام کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اس جنگی گاڑیوں اور اسلحے کی وجہ سے جلد ہی مزید اور علاقوں میں اپنی حکومت بنالیں گے۔
https://www.express.pk/story/2197547/10/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108468582&Issue=NP_PEW&Date=20210703
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108467214&Issue=NP_PEW&Date=20210703
امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے متعلق سوال پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف پُرمسرت باتیں کرنا چاہتا ہوں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران صدر جوبائیڈن اُس وقت طیش میں آگئے جب ایک صحافی نے افغانستان میں دو دہائی سے زائد عرصے کی جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق مسلسل تین سوالات کر ڈالے۔
اس موقع پر امریکی صدر نے قدرے تلخ لہجے میں کہا کہ افغانستان سے متعلق اب کسی اور سوال کا جواب دینا نہیں چاہتا۔ میں صرف ایسی باتیں کرنا چاہتا ہوں جو خوشی کا باعث ہوں۔
صدر جو بائیڈن نے مزدی کہا کہ آپ لوگ ایسے سوالات پوچھ رہے ہیں جن کا جواب میں اگلے ہفتے دے سکوں گا ویسے بھی ہفتہ وار تعطیل ہے جس سے میں لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔
صحافی کے سوال کے جواب میں صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ بگرام ایئر بیس خالی کردینے کی وجہ سے افغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلا مکمل ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں۔ فوجیں مرحلہ وار 11 ستمبر تک اپنے شیڈول کے تحت افغانستان سے واپس آئیں گی۔
یہ خبر پڑھیں : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی پر ٹیکس چوری کا مقدمہ
ایک اور سوال کے جواب میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا فوجیوں کے انخلا کے بعد بھی کابل حکومت کی مدد کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ہم حکومت کو ٹوٹ پھوٹ سے بھی بچا سکتے ہیں لیکن اب افغانیوں کو خود ہی اس قابل بننا ہوگا۔
صحافی کی جانب سے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ مذاکرات کی بحالی کا امکان موجود ہے اور اس حوالے سے ہم فریقین کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔
یہ پڑھیں : بگرام ائیر بیس 20 سال بعد افغان فوج کے حوالے
اس کے بعد امریکی صدر نے صحافی کو افغانستان سے متعلق سوال کرنے سے منع کردیا۔
https://www.express.pk/story/2197492/10/
میانمار، 4 وزرا سمیت 22 افراد چار کمپنیوں پر پابندیاں عائد
3 July, 2021
امریکا نے میانمار کے چار وزرا سمیت 22 افراد اور فوج کو سپورٹ کرنیوالی چار کمپنیوں پر پابندیاں لگا دیں
واشنگٹن (رائٹرز)نیوز ایجنسی کے مطابق پابندیوں کی زد میں آنیوالوں میں میانمار کے اطلاعات، سرمایہ کاری، لیبرو امیگریشن اور سماجی بہبود کے وزرا کے علاوہ بااختیار انتظامی کونسل کے تین ارکان شامل ہیں۔ فوجی حکومت کو سپورٹ کرنیوالی چار کمپنیوں پر بھی پابندیاں لگائی گئی ہیں، ان میں سے 2 تانبے کی کان کنی جبکہ باقی 2 ٹیکنالوجی کمپنیاں ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-03/1848449
بھارتی ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں پانی کی تقسیم پر پیدا ہونے والے تنازعے نے شدت اختیار کرلی جس کے بعد ڈیم پر دونوں ریاستوں نے اپنی اپنی پولیس کو تعینات کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔ مودی سرکار کی بدانتظامی کی وجہ سے دو ریاستیں آپس میں لڑ پڑیں۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی حکومتیں پانی کے مسئلے پر آمنے سامنے آگئیں۔
تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی حکومتیں ایک دوسرے پر غیر قانونی اری گیشن پروجیکٹس اور ہائیڈرل پاور جنریشن پروگرام کے ذریعے ایک دوسرے پر پانی چوری کرنے کا الزام عائد کر رہی ہیں۔
کئی ملاقاتوں، درجنوں مذاکرات اور وفاق کی جانب سے مداخلت کے باوجود معاملہ حل نہ ہوسکا جس کے بعد دونوں ریاستوں نے اپنی اپنی پولیس ڈیم پر تعینات کردی ہیں جس کے باعث علاقے میں تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
دونوں ریاستوں کہنا ہے کہ پولیس اہل کاروں کو کسی غیر متعلقہ شخص کی ڈیم یا پروجیکٹس میں داخلے سے روکنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ ڈیم پر اب محکمہ آب پاشی کے افسران کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
https://www.express.pk/story/2197298/10/
فرانس نسل پرست بنتا جارہا ہے :صدر میکخواں
3 July, 2021
فرانسیسی صدرایمانویل میکخواں نے کہاہے کہ مجھے اس بات پر بہت تشویش ہے کہ ملک تیزی سے نسل پرست بنتا جارہاہے
پیرس ( مانیٹرنگ ڈیسک) تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں بین الاقوامیت کا حامی ہوں، میں رنگ، نسل یا کسی بھی اور بنیاد پر انسانوں میں تفریق کو درست نہیں سمجھتا، انہوں نے کہاکہ یہ کہنا درست نہیں کہ کوئی ایک یا چند نسلی گروہ سماجی ناہمواریوں اور ناانصا فیوں کا شکار ہیں، کیونکہ سفید فام نوجوان بھی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-03/1848425
دنیا بھارت کو کشمیر میں انسانیت سوز سنگین جرائم پر جوابدہ بنائے : پاکستان
03 July, 2021
ماورائے عدالت قتل، دوران حراست تشدد ،جبری گمشدگیاں اور اسیری معمول ،رواں سال 57بے گناہ کشمیری قتل ، اقوام متحدہ انکوائری کمیشن کے ذریعے بھارتی مظالم کی تحقیقات کرائے ، کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنائے ،ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد(وقائع نگار، خبرایجنسیاں)پاکستان نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کو کشمیر میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کے لئے جوابدہ بنائے ۔جمعہ کومقبوضہ جموں کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک اور بے گناہ 17سالہ نہتے کشمیری کے ماورائے عدالت قتل پر پاکستان نے رد عمل اور شدید مذمت کا اظہار کیا ہے ۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات کے مطابق نوعمر کرکٹر کو بھارتی قابض فورسز نے گولی مار کر ہلاک کرنے سے پہلے بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا، کشمیریوں کو دبانے کے لئے ماورائے عدالت قتل، حراست کے دوران تشدد ،جبری گمشدگیاں اور اسیری مقبوضہ جموں کشمیر میں ایک معمول بن گیا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا کہ رواں سال کے دوران بھارتی قابض فورسز نے 57بے گناہ کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا ہے ، 350 کشمیریوں کو من چاہے قوانین کے تحت حراست میں لیا گیا، 58 مکانات کو تباہ کیا گیا۔ بھارت کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ وہ کسی بھی طرح کی بربریت سے کشمیریوں کو محکوم نہیں رکھ سکتا ہے ، اور وہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کے عزم کو جبر کے ذریعہ کمزور نہیں بنا سکتا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف دفاع کی صلاحیت سے محروم کشمیریوں کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داری کو پورا کرے ۔بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات ناگزیر ہیں۔اقوام متحدہ کمیشن آف انکوائری کے ذریعے بھارتی مظالم کی تحقیقات کرے ۔مظالم کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے ۔عالمی برادری معصوم کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنائے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-07-03/1848343
ٹانک:کھلونابم دھماکا میں 3کمسن بھائی جاں بحق
3 July, 2021
بچے وزیرستان سے بہہ کر آنیوالے کھلونے سے کھیل رہے تھے کہ پھٹ گیا
ٹانک،پشاور(نیوزایجنسیاں،شِنہوا)ٹانک میں کھلونابم پھٹنے سے تین بچے جاں بحق ہو گئے ،تینوں بچے سگے بھائی تھے ، پولیس کے مطابق بچے نواحی گاؤں نصران کے علاقہ محسود کورونہ کے قریب سدگی نالے میں نہا رہے تھے کہ انہیں وزیرستان کے پہاڑوں سے بہہ کر آنے والا کھلونا مل گیا،جسکو اٹھا کر وہ ساتھ لے آئے اور کھیلنا شروع کر دیا،اسی دوران بم بچوں کے ہاتھوں سے گرااورپھٹاگیا،جس سے تینوں بھائی وحید، فرمان اور ناصر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ،انکی عمریں 5تا 12 سال بتائی جاتی ہیں،بچوں کی موت کی خبر ملتے ہی گھر میں کہرام مچ گیا، والدین پرغشی کے دورے پڑنے لگے ۔ پولیس نے لاشوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے ،اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا صوبائی حکومت متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-07-03/1848323
لیبیا غربت کے اندھیروں میں, قدرتی وسائل سے مالا مال ملک کی 33%آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور
3 July, 2021

تحریر : عبدالحفیظ
براعظم افریقہ میں لیبیا کے پاس تیل کے سب سے زیادہ ذخائر ہیں جبکہ دنیا میں اس حوالے سے اس کا نمبر نواں ہے لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ 64 لاکھ کی آبادی والے ملک کی33 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ ملک کے بہت سے لوگوں کے پاس صاف پانی کی سہولت میسر نہیں سیوریج سسٹم بھی ناکارہ ہوتا جا رہا ہے۔ معمر قذافی کے دور میں لیبیا کا عام آدمی قدرے خوشحال تھا۔ سوال یہ ہے کہ شمالی افریقہ کا یہ ملک جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے آخر غربت اور افلاس کے اندھیروں میں کیوں ڈوبتا جا رہا ہے؟
لیبیا کی معیشت کا دارومدار تیل اور گیس پر ہے۔ تیل کے ذخائر ملک کی 50فیصد جی ڈی پی اور 95 فیصد برآمدات کا حصہ ہیں۔ پٹرولیم کی پیداوار کے علاوہ معیشت کا اورکوئی قابل ذکر ذریعہ نہیں۔ لیبیا میں مدت سے سیاحت کے دروازے بند ہیں جسکی وجہ سے نوکریوں کے مواقع کم ہوتے جا رہے ہیں ۔ 1969 ء میں شاہ ادریس کا تختہ الٹنے کے بعد معمر قذافی نے اقتدار اور ملک کی دولت پر مکمل قبضہ کر لیا تھا۔ 2011 ء کے شروع میں لیبیا میں خانہ جنگی کاآغاز ہوا جب پولیس نے مظاہرین کیخلاف کریک ڈائون کیا۔ ایک اندازے کے مطابق لیبیا کی خانہ جنگی کے دوران 10سے 15 ہزار افراد مارے گئے۔ ہلاک ہونیوالوں میں لیبیا کے شہری‘ حکومتی کارندے اور باغی شامل تھے۔ 16فروری 2011ء کو پولیس نے بن غازی میں حکومت مخالف احتجاجی ریلیوں پر بہیمانہ تشدد کیا۔ احتجاج کا سلسلہ لیبیا کے دارالحکومت تری پولی تک پھیل گیا اور 200سے زائد افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ 16 فروری سے 21فروری تک حکومت اور اسکے مخالفین کے مابین تنازعے نے شدت اختیار کر لی 21فروری کو ہی معمر قذافی نے ایک تقریر میں کہا کہ وہ استعفیٰ دینے کے بجائے ایک شہید کی موت قبول کریں گے۔
اس تنازعے کی وجہ سے عالمی قوتوں نے لیبیا کے معاملات میں دلچسپی لینا شروع کردی۔
لیبیا تیل پیدا کرنیوالا بڑا ملک ہے۔ مارچ 2011کو برطانیہ اور امریکی فوجوں نے لیبیا میں کارروائی کا آغاز کر دیا۔ امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کی طرف سے 110میزائل برسائے گئے جنہوں نے لیبیا کے دفاعی نظام کو سخت نقصان پہنچایا۔ ایک ہفتے بعد نیٹو نے مشن کی کمانڈ سنبھالنے پر آمادگی ظاہر کر دی اور لیبیا پر ''نو فلائی زون‘‘ کا نفاذ کر دیاگیا۔ اکتوبر میں باغی فوجوں نے معمر قذافی کو ہلاک کر دیا۔ لیبیا میں جو کچھ ہوا اس کے اثرات 7 سال تک جاری رہے۔ لیبیا کے شہری خانہ جنگی کی وجہ سے معاشی بدحالی ابھی تک بھگت رہے ہیں۔ خانہ جنگی کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی حالت مخدوش ہے صحت خوراک کی سہولیات سے محروم ہیں، پینے کا صاف پانی اور تعلیم کی سہولتیں بھی نہیں مل رہیں۔ تقریباً 1 لاکھ لوگوں کو بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔ لیبیا میں غلاموں کی تجارت بھی بڑھ رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق لیبیا کے لوگوں کو غلاموں کی منڈی میں بیچا جارہاہے۔ سیاسی جماعتوں میں اختلافات اور تقسیم کی وجہ سے انسانی حقوق کی پامالی روکنا بہت مشکل ہو رہا ہے۔ تیل کی پیداوار بھی کم ہو چکی ہے۔ لیبیا میں افریقی تارکین وطن کی سب سے زیادہ تعداد موجود ہے یہ وہ لوگ تھے جو یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ سیاسی اور معاشی عدم استحکام لیبیا میں غربت و افلاس میں اضافے کا باعث بنے ظاہر ہے اس کا سب سے بڑا سبب خانہ جنگی تھا۔ مذہبی تنازعے اور غیر ملکی مداخلت نے بھی ترقی کا سفر مشکل بنا دیا ہے ۔
عالمی بینک نے 2019 ء میں لیبیا کی امداد کیلئے نئی حکمت عملی کا اعلان کیا۔ اس حکمت عملی کے تحت لیبیا ئی باشندوں کیلئے بنیادی سہولتوں کی فراہمی سب سے اہم ہوگی۔ خانہ جنگی سے پہلے قدرتی وسائل سے مالا مال اس ملک میں اوسط عمر بھی خطے کے باقی علاقوں سے زیادہ تھی، شرح خواندگی بھی مسلسل بڑھ رہی تھی۔ پھر یہ عالم ہوا کہ 22 لاکھ لوگ غربت کے شکنجے میں آ گئے۔ یہ تعداد مجموعی آبادی کا ایک تہائی حصہ ہے۔ اصل میں گذشتہ 10برس سے بہت سے عرب ممالک میں احتجاجی ریلیاں کی جا رہی تھیں اور مسلح بغاوتیں بھی ہو رہی تھیں۔ یہ سلسلہ 2010 ء سے شروع ہوا۔ اسے عرب سپرنگ (Arab Spring) کہا جاتا ہے۔ اس کا سبب یہ تھا کہ ان ممالک میں جابرانہ حکومتیں تھیں۔ اس کے علاوہ عام لوگوں کا معیار زندگی بہت پست تھا۔ سب سے پہلے تیونس میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس کے بعد یہ 5 دوسرے ممالک تک پھیل گیا جن میں لیبیا‘ مصر‘ یمن‘ شام اور بحرین شامل ہیں۔ ان ممالک میں یا تو حکمرانوں کو معزول کر دیا گیا یا پھر بغاوتوں اور تشدد کی وجہ سے مفادات اور خانہ جنگی شروع ہو گئی۔ مراکش‘ عراق‘ الجزائر‘ لبنان‘ اردن‘کویت‘ عمان اور سوڈان میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ ان احتجاجی مظاہروں میں لوگوں کا ایک ہی نعرہ تھا کہ حکومت گھر جائے۔
لیبیا میں معمر قذافی کئی دہائیوں تک مطلق العنان حکمران رہے، اس کے باوجود لوگ معاشی بدحالی کا شکار نہیں تھے اور بیرون ممالک سے بھی بڑی تعداد میں لوگ لیبیا میں کام کر رہے تھے پھر قذافی کے معزول ہونے کے بعد یہ سب کیوں ہوا؟ وجہ یہ تھی کہ لیبیا عدم استحکام کا شکار ہو چکا تھا خانہ جنگی نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ 15فروری 2011ء کو احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا 17فروری کو احتجاج کا سلسلہ وسیع ہو گیا۔ 23 اگست کو قذافی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔ قومی عبوری کونسل نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیااس کے بعد نچلی سطح پر لڑائیاں شروع ہو گئیں کویت‘ مراکش‘ موریطانیہ اور لبنان میں بھی تبدیلیاں آ گئیں۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر میری فرینکوائز کا کہنا ہے کہ ''اگر لیبیا میں مکمل طور پر امن بحال ہو گیا تویہ ملک اپنے قدرتی وسائل‘ ثقافتی ورثے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی مدد سے ایک بار پھر بلندیوں کی طرف جا سکتا ہے۔ معیشت دوبارہ مستحکم ہو سکتی ہے۔ ہم امن عمل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔‘‘
عالمی بینک 10 برس سے لیبیا کی معیشت بحال کرانے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے ۔ مسائل آہستہ آہستہ حل ہو رہے ہیں۔ غربت میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن فی الحال غربت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لگتا ہے کہ افریقہ کے اس اہم ملک میں غربت و افلاس کے خاتمے کیلئے ابھی بہت وقت لگے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2021-07-03/25067
مقبوضہ کشمیر:ریاستی دہشتگری جاری،5نوجوان شہید،2بھارتی فوجی ہلاک
3 July, 2021
قابض فوج کا پلوامہ کے علاقے راجپورہ میں ہانجن گائوں کا محاصرہ، گھرگھرتلاشی، بربریت کیخلاف احتجاجی مظاہرے جھڑپ میں دوفوجی بھی مارے گئے ،ڈرون مانیٹرنگ کیلئے پونچھ،راجوری میں جدید الیکٹرانک گاڑیاں تعینات
سرینگر،جموں، نئی دہلی (خبرایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں ظالم اور قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں مزید5نوجوانوں کو شہید کردیا جب کہ حملے میں 2بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوگئے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ کے علاقے راج پورہ کے ہانجن گائوں میں نوجوانوں کو نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران نشانہ بنایا، قابض فوج نے اس دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کوبھی پامال کیا۔ کے ایم ایس کے مطابق قبل ازیں اسی علاقے میں ایک جھڑپ کے دوران 2 بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے علاقے کی مکمل ناکہ بندی کرکے ہر قسم کی آمدورفت پر مکمل پابندی عائد کردی ۔ علاوہ ازیں بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف علاقے میں شدید احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ، کٹھ پتلی انتظامیہ نے مظاہروں سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی ہے جب کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس کو بھی معطل کردیا گیا ہے ۔ادھر جموں وکشمیر پولیس ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جھڑپ میں لشکر طیبہ کے پانچ نوجوان مارے گئے جبکہ بھارتی فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز کے دو اہلکار بھی مار ے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں بھارتی اخبار کے مطابق بھارتی فوج نے جموں میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید الیکٹرانک اپوٹک گاڑیاں تعینات کر دی ہیں۔ پونچھ اور راجوری میں تعینات ان گاڑیوں میں جدید نظام نصب ہے جو ڈرون سرگرمیوں کو مانیٹر کر سکتا ہے ۔ ادھر برہان مظفر وانی کو انکی شہادت کی 5 ویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سرینگر ،پلوامہ اوردیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں۔ محبوبہ مفتی کے خلاف ریاست بہار میں مقدمہ درج ہو گیا ہے ۔ ان پر پاکستان کے ساتھ بھارتی مذاکرات کی وکالت کا الزام ہے ۔ بہار میں مظفر پور کی عدالت نے محبوبہ مفتی کو 7 جولائی کو طلب کر لیا ہے ۔ادھربھارتی عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-03/1848444
بگرام ایئر بیس خالی،امریکا رخصت:افغانستان میں للکارتے ہوئے آنے والے امریکی فوجیوں کی رات کی تاریکی میں خاموشی سے واپسی افغان انتظامیہ بھی بے خبر،طالبان کا خیر مقدم
3 July, 2021
افغانستان کے گوانتانامو کہلانے والے اڈے سے امریکیوں کے جاتے ہی لوٹ مار ،امریکا اور اتحادیوں نے بہت جنگیں جیتیں مگر یہ افغان جنگ ہار گئے :مغربی سفارتکار کابل میں صرف 650فوجی سفارتخانے کی حفاظت کیلئے رہ گئے ، مکمل انخلا اگست میں ہو گا :وائٹ ہاؤس ،فضائی آپریشنز اب امارات ، قطر یا بحری بیڑے سے کیے جائینگے
کابل (خصو صی رپورٹ )امریکی اور نیٹو افواج نے افغانستان میں واقع سب سے بڑی بگرام ایئربیس خالی کرکے افغان وزارت دفاع کے حوالے کر دی جس سے غیرملکی افواج کے مکمل انخلا کا اشارہ ملتا ہے ۔اب کابل میں امریکی سفارتخانے کی حفا ظت کیلئے 650کے قریب فوجی رہ گئے ہیں، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بگرام سے امریکی افواج کے انخلا کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے افغان اپنے مستقبل کا فیصلہ آپس میں خود کر سکیں گے ۔ آج سے 20برس پہلے امریکا اور نیٹو افواج للکارتے ہو ئے افغانستان داخل ہو ئیں اب اتنی ہی خاموشی سے واپس جا رہی ہیں،افغان ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر درویش رؤفی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فورسز مقامی انتظامیہ کو بتائے بغیر ہی جمعرات کی رات بگرام بیس خالی کر گئیں۔ جمعہ کی صبح درجنوں مقامی افراد نے وہاں لوٹ مار شروع کی بعدازاں افغان فورسز نے بیس کا کنٹرول سنبھالا، افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان روح اللہ احمدزئی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اب اس تنصیب کو افغان نیشنل سکیورٹی فورسز استعمال کریں گی۔نیٹو کی قیادت میں ایک غیر جنگی مشن افغانستان میں قیام کا ارادہ رکھتا ہے جس کا مقصد غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد افغان فورسز کو تربیت فراہم کرنا ہو گا۔ رائٹرز کے مطابق امریکی فوجی بگرام ایئر بیس میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کا ایک ٹکڑا چھوڑ کر وہاں سے نکل گئے ، یہ ٹکڑا امریکی فوجیوں نے 20 سال قبل ایئربیس میں دفن کیا تھا۔ امریکا نے وسط ایشیائی ریاستوں قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان سے عارضی طور پر 10 ہزار کے لگ بھگ افغان باشندوں کو پناہ دینے کا کہا ہے جو امریکیوں و دیگر اتحادیوں کیساتھ کام کرتے رہے ہیں۔کابل میں ایک مغربی سفارت کار نے کہا کہ امریکا اور اس کے نیٹو اتحادیوں نے کئی جنگیں جیتی ہیں مگر افغان جنگ ہار گئے ۔یہ فوجی اڈا 1980 کی دہائی میں سوویت افواج نے افغانستان پر حملے کے بعد قائم کیا تھا۔ یہ کابل سے 40 کلومیٹر شمال میں ہے اور اس کا نام ایک قریبی گاؤں کے نام پر ہے ۔امریکا کی قیادت میں اتحادی افواج نے دسمبر 2001 میں یہ اڈا حاصل کیا اور اسے 10 ہزار فوجیوں کی رہائش کے قابل بنایا۔اس کے دو رن وے ہیں جن میں سے نیا رن وے 3.6 کلومیٹر طویل ہے جہاں بڑے کارگو اور بمبار جہاز لینڈ کر سکتے ہیں۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس میں طیاروں کی پارکنگ کیلئے 110 جگہیں ہیں جن کی حفاظت کیلئے بم پروف دیواریں ہیں، 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال ہے ، ٹراما مرکز ہے ، تین آپریشن تھیٹر ہیں اور ایک جدید دانتوں کا کلینک بھی ہے ۔اس کے ہینگرز اور عمارتوں میں وہ قید خانے بھی ہیں جہاں تنازع کے عروج کے دنوں میں امریکی فوج کی زیر حراست لوگوں کو رکھا جاتا تھا۔اسے کیوبا میں واقع بدنام زمانہ امریکی فوجی جیل کے نام پر افغانستان کا گوانتانامو کہا جاتا تھا۔بگرام ان سائٹس میں سے ہے جس کا تذکرہ امریکی سینیٹ کی رپورٹ میں کیا گیا تھا جس کے مطابق سی آئی اے ان حراستی مراکز میں مبینہ طور پر القاعدہ سے تعلق رکھنے والے افراد سے تشدد کے ذریعے تفتیش کیا کرتی تھی۔ امریکی تاریخ کی اس طویل ترین جنگ میں اندازے کے مطابق 47 ہزار افغان شہری اور 70 ہزار کے قریب افغان سپاہی ہلاک ہوئے جبکہ دو ہزار 442 امریکی سپاہی اور 3ہزار 800 سے زائد امریکی نجی سکیورٹی ٹھیکیدار بھی مارے گئے ۔دیگر اتحادی ممالک کے ایک ہزار 144 فوجی ہلاک ہوئے ۔براؤن یونیورسٹی میں کوسٹ آف وار پراجیکٹ نے اس جنگ پر امریکی اخراجات کا تخمینہ 20 کھرب 260 ارب ڈالر کے قریب لگایا ہے ۔علاوہ ازیں امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کا منصوبہ طے شدہ پلان کے مطابق جاری ہے لیکن فوجیوں کا انخلا آئندہ چند دنوں میں نہیں ہوگا۔اے ایف پی کے مطابق صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکی فوج فضائی نگرانی کی صلاحیت برقرار رکھ رہی ہے تاکہ حکومت کی بوقت ضرورت مدد کی جاسکے تاہم افغانوں کو یہ صلاحیت حاصل کرنی چاہیے کہ وہ خود بھی ایسا کر سکیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فضائیہ کیلئے امارات ، قطر یا بحری بیڑے سے پروازوں کا انتظام کیا جارہا ہے ۔ مزید برآں وائٹ ہاؤس کے پر یس سیکرٹری کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کا مکمل انخلا اگست میں ہو گا ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-03/1848446
بگرام ایئربیس پر افغان شہریوں نے حملہ کرکے لوٹ مار مچاڈالی
Jul 03, 2021 | 17:50:PM
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) بگرام ایئربیس 2001ءسے امریکہ کے قبضے میں تھی جو امریکی فوجیوں نے گزشتہ دنوں افغان حکام کو بتائے بغیر خالی کر دی اور مقامی افغان شہریوں نے ایئربیس پر حملہ کرکے لوٹ مار مچا ڈالی۔
میل آن لائن کے مطابق 2012ءمیں افغان جنگ کے عروج کے زمانے میں بگرام ایئربیس پر ایک لاکھ سے زائد امریکی و نیٹو فوجی موجود تھے، جو اب امریکیوں کی طرف سے اچانک لاوارث چھوڑ دی گئی اور مقامی لوگوں کو اس میں گھس کر لوٹ مار کرنے کا موقع مل گیا۔لوگ ایئربیس میں موجود قابل استعمال اشیاءاٹھا کر اپنے گھر لے گئے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی حکام کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ امریکی فوج کے آخری دستے نے ایئربیس سے نکلتے وقت انہیں آگاہ نہیں کیا، جس پر مقامی لوگ ایئربیس کے گیٹ کھلے پا کر اندر گھس گئے اور جس کے ہاتھ جو چیز لگی، اٹھا لے گئے۔مقامی لوگوں نے لوٹ مار کی یہ کارروائی رات کے وقت کی او رایئربیس کی کئی عمارتوں کو خالی کر دیا۔اطلاع ملنے پر افغان نیشنل سکیورٹی اور ڈیفنس فورسز نے ایئربیس کا کنٹرول سنبھال لیا۔ طالبان جو افغانستان کے 50سے زائد اضلاع پر قابض ہو چکے ہیں، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ اس ایئربیس پر بھی حملہ آور ہوں گے اور اس پر قبضہ کر لیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Jul-2021/1310998?fbclid=IwAR2fo3-mbcXcd5pLhx999F0sFxF_Z1wHUwOyc3uVbMde8A4Fhxb4e9YgXqU
افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلا،فرانس نے افغان شہریوں کیلئے اب تک کا سب سے بڑا اعلان کردیا
Jul 02, 2021 | 18:53:PM
پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان سے امریکی و نیٹو افواج کے مکمل انخلاءسے قبل افغان شہریوں میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے اور وہ امریکی انخلاءکے بعد کی غیرمتوقع صورتحال پر فکرمند نظر آ رہے ہیں۔ بالخصوص وہ افغان شہری، جو امریکہ و دیگر مغربی ممالک کے اداروں اور تنظیموں کے ساتھ کام کر رہے تھے۔ فرانس کی طرف سے اب اپنے اداروں کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کو پناہ دینے کا اعلان کر دیا گیا ہے جس سے افغان شہریوں کی ایک نئی ہجرت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور فرانس کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جو افغان شہری فرانس کے حکومتی و نجی اداروں اور تنظیموں کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں، انہیں ہم فرانس میں پناہ دیں گے۔اس اعلان کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسے کڑے وقت میں فرانس کی طرف سے ایسا اعلان کیے جانے سے غلط سگنلز گئے ہیں۔ ایسے اعلانات غیرملکی اداروں کے لیے کام کرنے والے افغان شہریوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ امریکہ کی طرف سے مکمل فوجی انخلاءکے اعلان کے بعد سے افغان طالبان نے علاقوں پر قبضے کی کوشش تیز کر رکھی ہے اور اس اعلان کے بعد سے اب تک افغانستان کے 370 میں سے 50اضلاع پر قبضہ کر چکے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Jul-2021/1310562?fbclid=IwAR2j0s7BCx-i-ueuOMripDg1ZWAG7rxK9rh8IU0vaKRRhCDX7n1AigQtI5w
افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلاء،طالبان کی پیش قدمی روکنے کیلئے شہریوں نے ہتھیار اٹھالیے
Jul 02, 2021 | 18:56:PM
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلاءکے اعلان کے بعد سے طالبان نے ملک پر قبضے کی کوششیں تیز کر رکھی ہیں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک ملک کے 370میں سے 50اضلاع پر قبضہ کر چکے ہیں۔ اس صورتحال میں عالمی تجزیہ کاروں کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکی فوج کے انخلاءکے بعد افغانستان میں ایک خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہونے جا رہی ہے۔ اب وہاں سے عام شہریوں کے ہتھیار اٹھانے کی ایک ایسی خبر آ گئی ہے کہ خانہ جنگی کا خطرہ غالب آتا نظر آنے لگا ہے۔ دی گارڈین کے مطابق افغانستان کے مشرقی اور شمالی اضلاع میں طالبان کی پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے دیگر علاقوں میں طالبان کی پیش قدمی روکنے کے لیے عام شہریوں نے ہتھیار اٹھا لیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حاجی غلام فاروق سیاوشینی بھی ایسے ہی افغان شہریوں میں سے ایک ہیں، جو قبل ازیں تیل کے تاجر تھے لیکن اب وہ ایک جنگجو گروپ کے کمانڈر بن چکے ہیں۔ اس گروپ کے قیام کا مقصد اپنے علاقے پر طالبان کے قبضے کی ممکنہ کوشش کو ناکام بنانا ہے۔ دی گارڈین سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی غلام فاروق نے کہا کہ ”طالبان جہاں بھی جاتے ہیں، تباہی لاتے ہیں۔ اس وقت وہ میرے گاﺅں سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر آ چکے ہیں۔ چنانچہ ہم نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ ہم انہیں اپنے گاﺅں میں داخل ہونے سے روکیں گے۔“ رپورٹ کے مطابق حاجی غلام فاروق کے ساتھ چند درجن لوگ اس گروپ کا حصہ ہیں جن کے پاس محض کلاشنکوفیں ہیں۔ان کا گاﺅں ضلع گوزارا میں واقع ہے جس کا بیشتر حصہ طالبان کے قبضے میں جا چکا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Jul-2021/1310564?fbclid=IwAR3LbFtTe1Z8GG1m_AQP5Qgn2FEV8x6KUyQJuwPrqiQpOI_mrQG3zQSO4oU
عوام سے گفتگو کے دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے فون پر سائبر حملہ
Jul 02, 2021 | 17:53:PM
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن )روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے عوام کے ساتھ براہ راست گفتگو کے دوران ہیکرز نے ان کے فون پر سائبر حملہ کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاستی ٹی وی پر نشر ہونے والی براہ راست گفتگو کے دوران ہیکرز نے سائبر حملوں کے زریعے گفتگو میں بار بار خلل پیدا کیا۔
رپورٹ کے مطابق روسی ٹیلی کام کمپنی رو ٹیلی کام نے حملوں کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے گئےہیں۔ٹی وی اینکر نے کال کے دوران صدر کو سائبر حملوں سے آگاہ کیاجس پر انہوں نے حیرت کا اظہار کیا۔روسی صدر ہر سال براہ راست پورے ملک میں شہریوں سے ان کے مسائل سے متعلق ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہیں اور انہیں جواب دیتے ہیں۔ چار گھنٹے تک جاری رہنے والے مکالمے میں مواصلاتی کی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ زیادہ پریشانی اس وقت دیکھی گئی جب دور دراز علاقوں سے کالیں موصول ہوں۔روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بتایا کہ حملوں کا منبع واضح نہیں ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Jul-2021/1310548?fbclid=IwAR0kPdWNmsWrWVGttMRNdSZJqWctH4BWqD2RV46vtWFmZJaCvVL8G6_VKRk
بھارتی ریاست مغربی بنگال کے انتخابات لیکن الیکشن کے دوران ہی کتنی خواتین کا جنسی استحصال کیاگیا؟ پڑوسی ملک سے شرمناک تفصیلات
Jul 01, 2021 | 18:02
کلکتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات خواتین کے لیے ایسے خوفناک ثابت ہوئے کہ ان انتخابات کے دوران 7ہزار خواتین کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔
ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق مغربی بنگال کے الیکشن کے نتائج 2مئی کو سامنے آئے، جن کے مطابق ریاست کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی کی جماعت آل انڈیا ترینامول کانگریس نے 292 میں سے 213نشستیں حاصل کرکے وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست فاش دی۔ تاہم نتائج کا اعلان ہوتے ہی ریاست بھر میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے۔
رپورٹ کے مطابق ان ہنگاموں اور انتخابات میں خواتین کے جنسی استحصال کی شکایات پر ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔ اس ٹیم کی سربراہی سکم ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس پرمود کوہلی کر رہے تھے۔ اس تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست میں تشدد کے 15ہزار سے زائد واقعات ہوئے اور انتخابات کے بعد ہونے والے ان ہنگاموں میں کم از کم 7ہزار خواتین کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے تشدد بیشتر واقعات منصوبہ بندی کے تحت منظم طریقے سے ہوئے۔ بی جے پی اور ٹی ایم سی کے کارکنوں میں ہونے والی لڑائیوں میں 25افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Jul-2021/1310037?fbclid=IwAR14OQxeoXJsneneSuGojK2zcS3dKaTBAFnVhabMbzuz8OdbjRHpfeOz3-E
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/07/02072021/P6-Lhr-030.jpg
امریکہ، پاکستان کا مقصد ایک، بھارت کیساتھ امن چاہتے، کشمیر پرسمجھوتہ نہیں: شاہ محمود
جمعه 02 جولائی 2021ء
اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کا مقصد ایک ہے ، بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگرکشمیرسے آنکھ نہیں چراسکتے ،ترسیلات زر کی شرح برآمدات کی شرح سے تجاوز کر گئی ہے ۔جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کے پارلیمنٹ میں خطاب اور مجموعی سیاسی صورتحال کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کل حکومتی پالیسی واضح کردی آج افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے امریکہ بھی اس بات کا قائل ہوچکا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتے ہیں، شہباز شریف نے جو تجویز دی ہے وہ قابل عمل نہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے کہاپاکستان کی قربانیوں کااعتراف نہیں کیا گیا۔پاکستانی قوم کی تعریف کی بجائے ان پر تہمتیں لگائیں گئی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے امریکہ کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں،لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہماری کوئی عزت نفس نہیں ہے ۔ہم نہیں چاہتے افغانستان میں مزید جنگ ہو،قیام امن کی ذمہ داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کل بلاول ناسمجھی میں گفتگو کررہے تھے ،جب آئینہ دکھایاتو وہ ذاتی حملوں پر اتر آئے ، بلاول، بھٹو نہیں، بلاول زرداری ہے ۔ چیئرمین نادرا طارق ملک سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کیلئے وزارتِ خارجہ میں ایف ایم پورٹل قائم کر دیا گیا ہے ۔ وزیر خارجہ نے بطورچیئرمین نادرا ذمہ داریاں سنبھالنے پر طارق ملک کو مبارکباد دی ۔پاکستان میں تعینات آزربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے وزیر خارجہ سے الوداعی ملاقات کی۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان آزربائیجان کے ساتھ کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے پر عزم ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%B5%D8%AF-%DA%BE%D9%88%D8%AA-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%D9%85%D8%AD%D9%85%D9%88%D8%AF
بھارت دریاؤں کی صورتحال کا تبادلہ کرنے سے پھر مکر گیا
جمعه 02 جولائی 2021ء
لاہور(حنیف خان)بھارت پھر وعدے سے مکرگیا اور اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے ،پاکستان کے ساتھ سیلاب کے حوالے سے دریاؤں کی صورتحال کا تبادلہ کرنے سے گریزاں ہے جس کے باعث پاکستان میں تشویش پائی جارہی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت 2021ء میں پاک بھارت انڈس واٹر کمیشن کی میٹنگ دوبارہ سے بحال ہوئی، مارچ میں پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمیشن کا اجلاس نئی دہلی میں ہوا تھا جس میں یہ بھی طے ہوا تھا کہ بھارت کی طرف سے دریاؤں پر پانی کے اعدادوشمار کاتبادلہ کیا جائے گا ، بھارتی انڈس واٹر کمیشن نے رضامندی ظاہر کی تھی، انڈس واٹر کمیشن پاکستان کی طرف سے اسلام آباد میں یکم جولائی سے 10اکتوبر تک ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظرفلڈ ڈیسک قائم کردیا گیا یہاں بھارت نے گزشتہ روز پانی کے صورتحال کے حوالے سے اعدادوشمار کا تبادلہ خیال نہیں کیا۔بھارت نے راوی، ستلج، جہلم اور دریائے چناب پر سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پانی کی آمد اخراج کا ڈیٹا دینا ہے لیکن تاحال کوئی پیغام موصول نہیں ہوا۔مزید براں پاکستان کی طرف سے بھارتی آبی منصوبوں پر اعتراضات کے بھی متعدد بار خطوط لکھے جارہے ہیں لیکن بھارت کوئی جواب نہیں دے رہا ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D9%85%DA%A9%D8%B1-%DA%AF%DB%8C%D8%A7
اسرائیل کے جبگی طیاروں نے سیز فائر کے بعد تیسری بار غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی جس میں حماس کے اسلحہ ساز کارخانے اور ٹریننگ سینٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اسرائیلی طیاروں نے تیسری بار غزہ کی پٹی پر ایک عمارت اور ایک کمپاؤنڈ پر شدید بمباری کی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیل اور حماس گیارہ روز سے جاری جنگ بندی پر رضامند
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی غزہ سے آتش گیر غبارے بھیجنے کے جواب میں کی گئی۔ فضائی بمباری میں حماس کے اسلحہ ساز کارخانے اور ٹریننگ سینٹر کو تباہ کردیا گیا۔ فضائی حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مئی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر کا اعلان ہوا تھا، اس کے باوجود اسرائیلی فوج نے آتش گیر غبارے کے حملے کا بہانہ بنا کر تیسری بار غزہ پر بمباری کی ہے تاہم اسرائیل ایک بار بھی آتش گیر غباروں کا ثبوت پیش نہیں کرسکا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی دوسرے دن بھی بمباری
واضح رہے کہ اسرائیل نے مسلسل 11 روز غزہ پر بمباری جس میں 250 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے کے بعد اردن کی ثالثی میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2197152/10/
ایئرپورٹ روڈ پر دھماکا ہوا ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں ائیرپورٹ روڈ پر دھماکا ہوا جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے، اردگرد کی عمارات کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پہنچ گئیں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ امدادی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ واقعہ کے بعد سول اور بی ایم سی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
پولیس کے مطابق دھماکا پارک اور پیٹرول پمپ کے قریب ہوا جس کے بعد ایک گاڑی میں آگ لگ گئی جسے بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کو طلب کیا گیا ساتھ ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم بھی پہنچ گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق نامعلوم افراد ایک موٹر سائیکل چھوڑ گئے جس میں دھماکا خیز مواد نصب تھا۔ دھماکا جس جگہ ہوا اس کے قریب ہی ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ بھی واقع ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی بلوچستان کے مطابق دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، بم ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا، دھماکے میں تین سے چار کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، چھ افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔
https://www.express.pk/story/2196869/1/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108465671&Issue=NP_PEW&Date=20210702
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108465677&Issue=NP_PEW&Date=20210702
ایران کو ایٹمی طاقت نہیں بننا چاہیے جرمن صدر ، اسرائیل پہنچ گئے
2 July, 2021
جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر تین روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ گئے
تل ابیب(مانیٹرنگ ڈیسک) انہوں نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات کی ،جس میں باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اس دورے سے قبل جرمن صدر نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل اور فلسطینی تنازعے کا حل دو ریاستی فارمولے میں پنہاں ہے ۔ اس موقع پر شٹائن مائر نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اور جرمنی میں اتفاق پایا جاتا ہے کہ ایران کو کسی بھی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے چاہئیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-02/1847792
ترکی نے خواتین پر تشدد روکنے کے عالمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی
2 July, 2021
ترکی نے خواتین پر تشدد روکنے کے بین الاقوامی معاہدے سے باضابطہ علیحدگی اختیار کر لی ۔قبل ازیں مارچ میں جب صدر اردوان نے اس معاہدے سے دست بردار ہونے کا اعلان کیا تھا
انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)تو مغربی اتحادیوں اور ملک کے اندر بھی اس فیصلے کی مذمت کی گئی تھی۔رواں ہفتے اس معاہدے سے علیحدگی کو روکنے کے لیے درخواست عدالت سے مسترد ہونے کے بعد ہزاروں افراد نے احتجاج بھی کیا تھا۔ جمعرات کو ترکی نے باضابطہ طور پر اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی ہے ۔فیڈریشن آف ترکش ویمن ایسوسی ایشن کی صدر جانان گولو نے کہاکہ ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ ترکی نے یہ فیصلہ کرکے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-02/1847800
میانمار : 16 افراد کو پھانسی 2 ہزار مظاہرین کی رہائی
2 July, 2021
میانمار میں 16 افراد کو پھانسی کی سزا دے دی گئی جبکہ 2 ہزار مظاہرین کوجیلوں سے رہاکردیاگیا
ینگون(مانیٹرنگ ڈیسک)پھانسی کی سزا پانے والے افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے 15 مارچ کو فوج کیلئے جاسوسی کرنے والے 3 افراد کو قتل کیا تھا۔رہاہونیوالے مظاہرین میں کئی صحافی بھی شامل ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-02/1847798
ایران کا عالمی ادارے کے انسپکٹرز کو جوہری پلانٹ تک رسائی دینے سے انکار
2 July, 2021
سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایران نے اپنے مرکزی یورینیم افزودگی پلانٹ تک عالمی نیوکلیئر انسپکٹرز کو رسائی دینے سے انکار کر دیا
پیرس/ویانا (رائٹرز)سفارتی ذرائع کے مطابق نطنز میں واقع اس نیوکلیئر پلانٹ کو اپریل میں اسرائیل نے نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ انکار
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-02/1847794
امریکہ نے بگرام ائیر بیس 20 برس بعد افغان فورسز کے حوالے کر دی
Published On 02 July,2021 12:09 pm
کابل: (دنیا نیوز) افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا جاری ہے، امریکا نے 20 سال بعد بگرام ائیربیس افغان فورسز کے حوالے کر دی۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فورسز کا مکمل انخلا قریب ہے، امریکا نے بیس سال بعد بگرام بیس کا چارج چھوڑا، صوبہ پروان میں قائم یہ ائیر فیلڈ کابل سے 69 کلومیٹر دور ہے، افغان جنگ کے عروج کے دور میں بگرام ائیر بیس میں ایک لاکھ امریکی فوجی تعینات تھے۔ امریکی صدر جو بائیڈن 11 ستمبر تک افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کی ڈیڈ لائن دے چکے ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے 2001 میں افغانستان پر حملہ کیا تھا جس کے دوران طالبان اور القاعدہ کے خلاف کارروائیوں کیلئے بگرام ائیر بیس کو مرکز بنایا تھا، اس دوران بگرام ائیر بیس پر ایک لاکھ کے قریب امریکی فوجی تعینات کئے گئے تھے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/608878_1
شمالی وزیرستان : چوکی پر افغانستان سے دہشتگردوں کی فائرنگ ، 2 جوان شہید
1 July, 2021
داتا ئی میں فائرنگ کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا:آئی ایس پی آر، سرحدوں کو مزید محفوظ بنائیں گے :وزیرداخلہ 34سالہ حوالدار محمد سلیم اور 35 سالہ لانس نائیک پرویز نے جان قربان کی، سلیم کا تعلق میاں چنوں سے تھا
لاہور ،میاں چنوں ( نیوز ڈیسک ، تحصیل رپورٹر)شمالی وزیرستان میں فوجی چوکی پر افغانستان سے دہشتگردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہو گئے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بین الاقوامی سرحد کے پار افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے ضلع داتائی میں پاک فوج کی ایک چوکی پر فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔ تاہم فائرنگ کے تبادلے کے دوران 43 سالہ حوالدار سلیم اور 35 سالہ لانس نائیک پرویز جام شہادت نوش کر گئے ۔ بتایا گیا ہے کہ محمد سلیم شہید کا تعلق میاں چنوں کے نواحی گائوں چک 19۔8 سے تھا، سوگواروں میں بیوی اور 6 سال کا بیٹا چھوڑا ہے ۔ واضح رہے کہ پاکستان تسلسل کے ساتھ افغانستان سے مطالبہ کرتا آ رہا ہے کہ وہ اپنی طرف سے موثر بارڈر کنٹرول کو یقینی بنائے ۔ پاکستان اپنے کیخلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال کی مذمت کرتا ہے ۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنے اپنے مذ متی بیان میں کہا کہ افغانستان کی سر زمین سے پاکستانی علاقوں میں دہشت گردی کی واردات افسوس ناک ہے ۔سرحد پار سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو ختم ہونا چاہیے ۔ پاکستان اپنے بارڈرز کو مزید محفوظ اورمضبوط بنائے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-07-01/1847346
کینیڈا میں ایک اور اسکول کے باہر سے مزید 182 بچوں کی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کی ریاست برٹش کولمبیا میں سابقہ بورڈنگ اسکول سے مزید 182 بچوں کی قبریں دریافت ہوئی ہیں، بچوں کی عمر 7 سے 15 سال کے درمیان ہے جنہیں 1890 سے لیکر 1970 کے درمیان کیتھولک چرچ کے زیر انتظام چلنے والے اسکول میں زبردستی کینیڈین معاشرے میں ہم آہنگی کے لیے تعلیم دی جاتی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : کینیڈا کے ایک اورسابق بورڈنگ اسکول سے 751اجتماعی قبریں دریافت
19 ویں صدی میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ کے قریب بچوں کو زبردستی مسیحی بورڈنگ اسکولوں میں تعلیم دی جاتی تھی تاہم اس دوران ہزاروں بچے بیماری اور دیگر وجوہات کی بنا پر ہلاک ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کینیڈا کی ریاست سسکیچوان میں سابق بورڈنگ اسکول سے 751 اجتماعی قبریں دریافت کی گئی تھیں جب کہ چند روز قبل بھی ایک اسکول سے 215 بچوں کی اجتماعی قبر برآمد ہوئی ہیں۔
https://www.express.pk/story/2196661/10/
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/07/01072021/p1-lhr044.jpg
کینیڈا میں مسلمانوں کے خلاف منافرت کا ایک اور واقعہ، تفصیلات ایسی کہ ہر آنکھ نم ہوجائے
Jun 30, 2021 | 19:34:PM
اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا میں مسلمانوں کے خلاف منافرت کا ایک اور واقعہ رونما ہو گیا۔ ڈیلی ڈان کے مطابق کینیڈا کے شہر سسکیٹون (Saskatoon)میں دو ملزمان نے ایک مسلمان شخص پر حملہ کرکے اس کی داڑھی کاٹ ڈالی۔ سسکیٹون کے رہائشی اس پاکستانی کا نام محمد کاشف ہے جس نے بتایا ہے کہ وہ شام کے وقت چہل قدمی کرکے واپس آ رہا تھا جب دو افراد نے پیچھے سے اس پر حملہ کر دیا۔
محمد کاشف نے بتایا کہ حملہ آور نفرت انگیز جملے کستے رہے۔ ان کے ہاتھ میں تیز دھار آلہ تھا جو انہوں نے محمد کاشف کے پیٹ میں گھونپ دیا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق محمد کاشف کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں انہیں 14ٹانکے لگے۔ سسکیٹون کے میئر چارلی کلارک کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے پر صدمے میں ہیں۔ سفید فام بالادستی، اسلاموفوبیا یادیگر کسی بھی طرح کے نفرت انگیز خیالات کو پھیلانے والے گروپوں کے خلاف تحقیقات کرنے اور انہیں کٹہرے میں لائے جانے کی ضرورت ہے۔
چارلی کلارک کا کہنا تھا کہ انفرادی حیثیت میں بھی نسل پرستانہ اقدامات کا تدارک بھی ناگزیر ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ محمد کاشف 20سال قبل پاکستان سے کینیڈا منتقل ہوا تھا۔حملے کے بعد کاشف نے اپنی بیوی اور تین بچوں کی سکیورٹی کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کیا، جن کی عمریں 3سے 8سال کے درمیان ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/30-Jun-2021/1309615?fbclid=IwAR2T-hHRWx6rIz2oXjzp9kLNgNPzbmXEAGKy0aS7WA-CL0dM4sb7zXA6wtk
ہم امن میں شراکت دار رہیں گے ، لڑائی میں نہیں،عمران خان کا امریکہ کو پیغام،جو قوم اپنی عزت نہیں کرتی کوئی اس کی عزت نہیں کرتا: وزیراعظم
Jun 30, 2021 | 17:16:PM
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ کی جنگ کا حصہ بنے، میں نے مخالفت کی تو مجھے طالبان خان کہا گیا ،،اس وقت فیصلہ یہ ہوا کہ امریکہ بہت ناراض ہے ، زخمی ریچھ کا لفظ استعمال کیا گیا ، وہ کچھ بھی کر سکتاہے ، ہمیں ان کی مدد کرنی چاہیے ، کوئی قوم کسی اور کی جنگ میں اپنے 70 ہزارلوگوں کی قربانی دیتی ہے، ہمارے ملک میں ڈرون حملے کیئے گئے،ہمیں پتا ہی نہیں تھا کہ دشمن کون اور دوست کون ہے ، کبھی یہ سنا ہے کہ آپ کا دوست آپ کے ملک میں بمباری کر رہاہو، آپ کے ملک میں ڈرون اٹیک کر رہا ہو، 30 سالوں سے لندن میں ہمارا ایک دہشتگرد بیٹھا ہے کیا ہم اس پر ڈرون حملہ کرنا چاہیں تو کیا وہ ہمیں اجاز ت دیں گے ؟ اگر وہ اجازت نہیں دیں گے تو ہم نے کیوں اجازت دی، کیا ہم آدھے انسان ہیں ، کیا ہماری جان کی کوئی قیمت نہیں ہے ، ہمارے ملک میں اجازت دی گئی ، لوگوں سے جھوٹ بولا کہ ہم ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہیں،ہم امن میں شراکت دار رہیں گے ، لڑائی میں شراکت دار نہیں بن سکتے، کبھی ملکی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ہمیں دنیا نے ذلیل نہیں کیا بلکہ ہم نے خود کو ذلیل کیا ہے ۔ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جو قوم اپنی عزت نہیں کرتی دنیا اس کی عزت نہیں کرتی ۔
اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کیلئے دعوت دیتا ہوں، یہ کوئی حکومت اور اپوزیشن کی بات نہیں یہ پاکستان کی جمہوریت کا مستقبل ہے ،میں یہی درخواست کرتاہوں کہ وقت آ گیاہے کہ ہم بھی الیکشن لڑیں اور کسی کو فکر نہ ہوکہ مجھے دھاندلی سے ہرا دیا جائے گا ، چین ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات نے ہمیں ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ، میں ان ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔صوبہ پنجاب کسان کارڈ لا رہاہے ، جس سے ڈیٹابیس بنے گا ، کسانوں کو رجسٹرڈ کر رہے ہیں ،13 ایکٹر سے کم زمین والے کسان کو براہ راست سبسڈی فراہم کی جائے گی ۔ کھاد سمیت دیگر چیزوں پر ان کی براہ راست مدد ہو گی ۔احساس پروگرام کے ذریعے ایک کروڑ بیس لاکھ خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائے گی ۔گھی ،آٹا، دالیں ، چینی سمیت کھانے کی ضروری اشیاء کسی بھی کریانہ سٹور سے سبسڈائز نرخوں پر لے سکیں گے ۔90 ہزار انڈر گریجویٹ سکالر شپ اپنے غریب طبقے کو دے رہے ہیں ۔ وزیر اعظم کے قومی اسمبلی سے خطاب کے دوران اپوزیشن کا کوئی اہم رہنما ایوان میں موجود نہیں تھا، ان کی تقریر شروع ہونے سے پہلے ہی اہم اپوزیشن رہنما ایوان سے جاچکے تھے ۔
وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی پارلیمانی پارٹی اور اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتاہوں ، میں تقریر سے پہلے اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں آئیں الیکشن اصلاحات کریں ، ہم نے بڑی کوشش کی ہے کہ الیکشن اصلاحات ہوں ، جو بھی الیکشن ہارے وہ اپنی شکست تسلیم کرے ، ہم نے اصلاحات پیش کیں ، جس پر اپوزیشن کی بحث نہیں ہوئی ، یہ کوئی حکومت اور اپوزیشن کی بات نہیں یہ پاکستان کی جمہوریت کا مستقبل ہے ، اپنے تجربے سے بتا رہاہوں ، جب ہم کرکٹ کھیلتے تھے تو ملک اپنے ایمپائر کھڑے کرتے تھے ، جو بھی ہارتا تھا وہ کہتا تھا کہ ہمیں ایمپائرز نے ہرا دیا ، میں نے بطور کپتان پوری مہم چلائی ، پاکستان وہ ملک تھا جس نے تاریخ میں نیوٹرل ایمپائر کھڑے کیئے ۔
وزیراعظم کا کہناتھا کہ آج دنیا کی کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائر اور ٹیکنالوجی بھی ہے اور جو ہارتا ہے وہ تسلیم کرتا ہے ، میں یہی درخواست کرتاہوں کہ وقت آ گیاہے کہ ہم بھی الیکشن لڑیں اور کسی کو فکر نہ ہوکہ مجھے دھاندلی سے ہرا دیا جائے گا ،پہلے ہی دن میں نے تقریر کرنے کی کوشش کی اپوزیشن نے نہیں کرنے دی ، انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے ، جب الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے تو بتانا تھا کہ کس طرح ٹھیک نہیں ہوئے ، جب ہم نے کہا کہ الیکشن ٹھیک نہیںہوئے تو ہم نے آڈٹ کرنے کا کہا ، چار حلقو ں کو نہیں کھولا گیا ، عدالت میں کیس لڑ کے حلقے کھلے اور دھاندلی نکلی ۔
انہوں نے کہا کہ 2015 میں جوڈیشل کمیشن نے کہا تھا کہ بے ضابطگیاں پولنگ ختم ہونے کے بعد ہوتی تھیں ، ہم مشاورت سے نتیجے پر آئے کہ الیکٹرانک مشینیں لگائی جائیں ، اس کے بعد جو بھی سوال کرنا چاہے وہ کر سکتا ہے ، اگر ان کے پاس کوئی اور تجویز ہے تو ہم سننے کیلئے تیار ہیں ، ملک میں 1970 کے بعد تمام الیکشن متنازع ہوئے ۔
عمران خان کا کہناتھا کہ بجٹ سے پہلے اپنے ویژن پر بات کرنا چاہتاہوں ، بجٹ کو ملک کے ویژن کو ریفلکٹ کرنا چاہیے ، وزارت خزانہ اور ٹیم کو مبارک پیش کرتاہوں کہ میرے ویژن کے مطابق بجٹ بنایا ہے ، 25 سال پہلے پارٹی کو شروع کیا تو میری موٹی ویشن ایک ہی تھی جو کہ نظریہ پاکستان تھا ، اسلامی فلاحی ریاست ، یہ نظریہ مدینہ کی ریاست سے ہمارے آباﺅ اجداد نے لیا ۔ہمارے ملک کے ویژن سے ہم پیچھے ہٹ جاتے ہیں تو پاکستان کا مقصد ختم ہو جاتاہے ، جب پاکستان بنا تھا تو بہت سے ہندوو پاکستان میں رہ گئے ، انہوں نے بھی پاکستان کی حمایت کی ، ہمارے علامہ اقبال اور قائداعظم نے جو ویژن دی تھی ، اس کی وجہ سے سارے ہندوستان کے مسلمان بھی متفق تھے کہ پاکستان بننا چاہیے ۔
ہم نے اپنی پارٹی بنائی تو یہ تین اصول رکھے کہ انصاف ، انسانیت اور خوداری ، تین اصولوں کو بجٹ میں نظر آنا چاہیے ، میں اپنی معاشی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ، جب سے ہماری حکومت آئی جس جس نے ہماری معاشی ٹیم میں شرکت کی وہ سارے مبارک اور خراج تحسین کے مستحق ہیں ،جب ہماری حکومت آئی تو سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ تھا ، ملک میں ڈالرز کتنے آ رہے ہیں اور ملک سے باہر کتنے ڈالر زجارہے ہیں ، یہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ ہے ، ڈالرز کی کمی تھی جس سے ہماری کرنسی خطرے میں تھی ، ہم سب نئے تھے ، ٹیم نئی تھی ، تجربہ نہیں تھا ، اس لیے اپنی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتاہوں کہ ہم نے معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے بڑے قدم اٹھائے ۔
ایک گھر مقروض ہو جاتا ہے ، آمدنی اور خرچے میں خسار ہ ہو جاتاہے ، کرائے دار پیسے مانگنے آ رہاہے ، تو وہ گھر دو چیزیں کرتا ہے ، وہ اپنے خرچے کم کرتاہے اور آمدنی بڑھاتا ، جب خرچے کم کرتاہے تو تکلیف ہوتی ہے ، بچہ اگر اچھے سکول میں جارہاہے تو اسے کم اچھے سکول میں ڈالنا پڑتاہے ، گاڑی ہے تو موٹر سائیکل پر آنا پڑتا ہے ، جب تک اس کی آمدنی اوپر نہیں آتی ۔ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے جس سے عوام مشکل سے گزری ، جب ملک اس مشکل میں پڑ جائے تو اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ، ترکی میں جب رجب طیب اردگان آئے تو انہیں بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، انہیں بھی مشکل وقت سے گزرنا پڑا، ہماری معاشی ٹیم نے جس طرح فیصلے کیے ، چیلنجز لیے ، جس طرح ان چیلنجز سے نکلے ، ایک معاشی چیلنج تھا ، باہر دنیا سے پیسے اکھٹے کرنے کی کوشش کی ، ان ملکوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ہماری مدد کی ،ان میں چین ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات شامل ہیں ۔ان ممالک نے ہمیں ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ۔
کرنسی کی قدر گرنے سے مہنگائی بڑھتی ہے ، ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے حکومت آئی ایم ایف کے پاس جاتی ہے ، ہم نے پہلے کوشش کی کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جائیں اور کوئی حل نکالیں ،لیکن آخر میں ہمیں جانا پڑا، آئی ایم ایف کی شرائط مشکل تھیں ، اس سے عوام کو تکلیف تھی ، اس چیلنج سے نکل ہی رہے تھے کہ کورونا آ گیا ، کورونا کا ساری دنیا کی معیشت پر اثر ہوا، ایک معیشت جو پہلے مسائل میں تھی اس پر کورونا آ گیا ۔ اسد عمر اور ان کی ٹیم کو بھی خراج تحسین پیش کرتاہوں ، کورونا سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیئے گئے ۔
آج ہم سارے پاکستانی وہ خوش قسمت قوم ہیں، ایران ، بھارت ، بنگلہ دیش، انڈونیشیا میں جو صورتحال ہے ، اس کے مقابلے میں اللہ نے ہمیں بچا لیا ہے ، یہ میرا ایمان ہے کہ ہم اس لیے بھی بچے کہ ہم نے جلدی فیصلہ کیا کہ ہم مکمل لاک ڈاﺅن نہیں کریں گے ، ساری دنیا کا تجربہ ہے کہ لاک ڈاﺅن سے غریب پس جاتاہے ، امریکہ میں بھی کھانے کیلئے قطاریں لگی ہوئی تھیں ، ہر جگہ دنیا میں غربت بڑھی ہے جہاں لاک ڈاﺅن لگا ہے ، اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ لاک ڈاﺅن لگایا جائے ،
ہم نے فوری تعمیرات ، زراعت اور ایکسپورٹ انڈسٹری کا شعبہ کھولنے کا فیصلہ کیا ، سٹیٹ بینک نے بھر پور تعاون فراہم کیا ، احساس پروگرام کے ذریعے ایک کروڑ بیس لاکھ خاندانوں کو شفاف طریقے سے پیس دلوائے ، پوری دنیا میں احساس پروگرام چوتھے نمبر پر آ گیاہے ۔اللہ کا شکرہے ہم بہترین طریقے سے نکل گئے ، ہم نے اپنی معیشت بھی بچا لی اور لوگوں کو بھی بچا لیا ، ایک اور چیلنج تھا جس لوگوں کو اندازہ نہیں ، ٹڈی دل نے حملہ کر دیا ، ، اس سے بھی اللہ نے ہمیں بچایا ۔
ہم نے زراعت کی حفاظت کی ، گندم، گنا ، مکئی اور چاول کی ریکارڈ فصل ہوئی ہے ، اس کی وجہ سے معیشت اٹھی ، ہم نے بہت بڑا فیصلہ کیا کہ ہمارے کسان کو شوگر ملوں سے وقت پر پورا پیسہ ملے ، کیونکہ حکومت نے اس پر عملدرآمد کیا ، پیسہ پہلی مرتبہ کسانوں پر گیا ،کسانوں پر پیسہ آیا انہوں نے اپنی فصلوں پر لگایا ، اللہ کے کرم سے موسم بھی ٹھیک رہا اور ریکارڈ پیدوار ہوئی ، ہم نے ایکسپورٹ انڈسٹری کو فائدہ پہنچایا اور 17 فیصد ایکسپورٹس بڑھیں ، جون کا مہینہ تھا ، ہماری ایکسپورٹ 2.7 ارب ڈالر رہی جو کہ ریکارڈ ہے ، ہم نے باقاعدہ تعمیراتی شعبے میں لوگوں سے مذاکرات کر کے کوشش کہ انہیں انسینٹو دیئے جائیں ، کیونکہ اس سے کئی روزگار وابستہ ہیں ۔
مستقبل میں ہم بہت واضح ہیں کہ پاکستان کا رخ کیا ہے ، ایکسپورٹس پر پوری توجہ دے رہے ہیں ، ابھی ہماری امپورٹس بڑھنے کی وجہ ایکسپورٹس کیلئے مشینری منگوائی جارہی ہے ، چھوٹی اور درمیانی انڈسٹری کو قرضے دینے کیلئے راستہ تلاش کر رہے ہیں ۔صوبہ پنجاب کسان کارڈ لا رہاہے ، جس سے ڈیٹابیس بنے گا ، کسانوں کو رجسٹرڈ کر رہے ہیں 13 ایکٹر سے کم زمین والے کسان کو براہ راست سبسڈی فراہم کی جائے گی ، کھاد سمیت دیگر چیزوں پر ، ان کی براہ راست مدد ہو گی ۔زراعت کے شعبے میں ٹیکسز میں چھوٹ دی ہے ، سب سے ضروری کام زراعت کے شعبے میں ریسرچ ہے ، ہماری پیداوار دنیا میں سب سے کم ہے ، ہم اگر اس پر کام کر لیں تو فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ختم ہو جائے ۔ہم فوڈ امپورٹر بن چکے ہیں ، اب ہماری کوشش یہ ہے کہ ان کی پیدوار بڑھائیں اور فوڈ سیکیورٹی فراہم کریں، چھوٹے کسان کو سبسڈائز کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں ۔چھوٹے کسان کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہوتے ۔
کسان مارکیٹیں بنائیں گے جہاں کسان براہ راست دکاندار سے رابطے میں آ جائے گا، دودھ پاکستان کا بڑامسئلہ ہے ، دودھ ایسی چیز ہے جو کہ بچوں کیلئے سب سے اہم چیز ہے ، مسئلہ یہ بناہواہے کھلا دودھ استعمال کے قابل نہیں ہے ، جب ہم خراب دودھ کو ہٹاتے ہیں تو دو دھ مہنگا ہوجاتاہے ، یہ مسئلہ ایک دو سالوں میں ختم کر دیا جائے گا ، اس کیلئے ہم نے کافی پیسے رکھے ہیں ۔
اب میں واپس آتاہوں کہ پاکستان میں اگر آگے بڑھنا ہے تو ہم ان اصولوں پر واپس جانا چاہیے جس کے مطابق پاکستان بنا ، سب سے پہلے اس بجٹ پر یہ خوشی ہوئی ہے ، یہ بجٹ پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ پیسہ ہم نے سوشل پروٹیکشن کیلئے دیاہے ، ہماری تاریخ میں کبھی نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے اتنا کام نہیں کیا گیا ،پاکستان کو جس جانب جانا چاہیے تھا اس طرف نہیں گیا ۔
چین اور بھارت کی آبادی ایک ارب سے زائد ہے ، آج چین کہاں چلا گیاہے اور بھارت کہاں ہے ، ہندوستان میں امیر اور غریب میں فاصلہ بڑھتا گیا ، چین نے فیصلہ کیا کہ سب سے پہلے نچلے لوگوں کو اوپر لائیں گے ،چین نے کمزور طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے مختلف طریقے اختیار کیئے ، انہوں نے 35 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، اسی سال چینی صدر نے اعلان کیاہے کہ انہوں نے شدید غربت ملک سے ختم کر دی ہے ، ہندوستان کے پاس بھی اتنی بڑی مارکیٹ تھی لیکن وہ اقدامات نہیں کر سکے ۔
ہمارے خاندانی نظام نے ہمیں بچایاہوا ہے ، آج ہمارا خاندانی نظام نہ ہو تو حالات بہت خراب ہو جائیں ، اگر کوئی بے روزگار ہو جائے تو خاندان اس کی مدد کرتا ہے ، پاکستان آج پہلی مرتبہ اسلامی فلاحی ریاست بننے جارہاہے جہاں 74 سال پہلے جانا چاہیے تھا ، 500 ا رب روپے ’’کامیاب پاکستان پروگرام‘‘ کیلئے رکھا ہے ، اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم چالیس سے پچاس لاکھ نچلے طبقے کے لوگوں کو اس پروگرام میں لائیں گے ،سود کے بغیر قرضے دیئے جائیں گے ، چھوٹے کسانوں کیلئے 3 لاکھ اور شہروں میں لوگوں کو پیسے دیں گے تاکہ لوگ اپنا کاروبار شروع کر سکیں ۔
ہم شہریوں کیلئے وہ کام کر رہے ہیں جو میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ اللہ نے موقع دیا تو ضرور کریں گے اور وہ کام ہیلتھ انشورنس ہے ، پنجاب ، کے پی کے اور گلگت بلتستان ،بلوچستان کے سارے شہریوں کو ہم نے ہیلتھ انشورنس دینی ہے ، جس نے اس ملک میں غربت دیکھی ہے ، سب سے زیادہ عذات اس غریب خاندان پر آتا ہے جس میں بیماری آجاتی ہے ، وہ قرضے لیتے ہیں اور سارا خاندان غربت میں چلا جاتاہے ، سب سے زیادہ خوشی ہے کہ ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں ، یونیورسل ہیلتھ انشور نس دے رہے ہیں جو کہ امریکہ جیسی جگہ پر بھی نہیں ہے ، ہم مفت انشور نس دے رہے ہیں ، یہ صرف انشور نس نہیں بلکہ ماڈرن ہیلتھ سسٹم بنے گا ، ہیلتھ کارڈ سے دیہاتوں میں لوگوں کے پاس قوت خرید آئے گی ، وہ اپنا علاج کروا سکتے ہیں ، ہیلتھ کارڈ سے آپ سرکاری نہیں بلکہ کسی بھی ہسپتال سے علاج کروا سکتے ہیں ۔
پرائیویٹ سیکٹر کیلئے ہم آسانیاں پیدا کر رہے ہیں ،اوقاف کی زمین کو سستے داموں میں ہسپتالوں کیلئے دیں گے ، جو بھی میڈیکل کا سامان پاکستان میں نہیں بنتا وہ باہر سے منگوانے پر ڈیوٹی فری ہو گا ۔ قرضے ، ہیلتھ کارڈ اور تیسری چیز ہم نے ٹیکنیکل ایجوکیشن دیں گے ، ایک خاندان میں ایک فرد کو ٹیکنیکل ایجوکیشن دیں گے تاکہ وہ ہنر مند ہو کر کمائی کر سکے ، اس کے بعد ہمارا پروگرام ’ سستے گھر ‘ شروع ہونے والا ہے ، تنخواہ دوار طبقہ ، غریب لوگوں کے پاس اپنا گھر بنانے کیلئے پیسے نہیں تھے ، شہروں میں کچی آبادیاں بڑھتی جارہی ہیں ، شہروں میں زمین مہنگی ہے ، یہ بہت بڑا قدم ہے کہ ہم نے بڑی محنت سے ایک قانون عدالتوں میں پھنسا ہوا تھا وہ ہم نے عدالتوں سے کلیئر کروا لیا ہے ، پھر بینکوں کے ساتھ بیٹھے ، سٹیٹ بینک کے گورنر بھی بینکوں کو غریب طبقے کو قرضے دینے پر راضی کر رہے ہیں ، ہمارا پروگرام ہے کہ سستے گھر غریب چالیس لاکھ خاندوں کو دیں گے ۔
اگلے مہینے پاکستان کا ڈیٹا بیس مکمل ہو جائے گا ، ہم سافٹ ویئر بنا رہے ہیں ، جتنے بھی کریانہ اور یوٹیلیٹی سٹورز اس میں شامل ہوں گے ، احساس پروگرام کے ذریعے ایک کروڑ بیس لاکھ خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائے گی ۔گھی ،آٹا، دالیں ، چینی سمیت کھانے کی ضروری اشیاء کسی بھی کریانہ سٹور سے سبسڈائز نرخوں پر لے سکیں گے ۔90 ہزار انڈر گریجویٹ سکالر شپ اپنے غریب طبقے کو دے رہے ہیں ۔
ہماری ڈائریکشن فلاحی ریاست کی جانب ہو چکی ہے ، ہم نے جو پنا ہ گاہیں بنائی ہیں ، محنت کش لوگ ، مزدور کر کے پیسے بیوی بچوں کو بھیجتے ہیں ، یہ لوگ پناہ گاہ میں سو سکتے ہیں تاکہ ان کو کرایہ نہ دینا پڑے ، وہ پیسہ بچا کر اپنے بیوی بچوں کو بھیجیں ۔معاشرے کی بنیاد قانون کی حکمرانی ہے ، وہی معاشرہ خوشحال ہوا جہاں انصاف ہے ، ملک میں تباہی تب آتی ہے جب حکمران پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر بھیجتے ہیں ، غریب ملکوں سے ایک ہزار اب ڈالر امیر ملکوں میں چوری ہو کر جا رہاہے ۔
ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم وار آن ٹیرر میں فرنٹ لائن سٹیٹ بن جائیں گے ، میری ایک سیٹ تھی ، میں بار بار کہتا تھا کہ جنگ سے ہمارا کیا تعلق ہے ، القائدہ افغانستان میں ہے ،ہم نے کیا کیا ہے کہ ہم ان کی جنگ میں شرکت کریں ، میری قوم سیکھے ،سیکھنے سے انسان آگے بڑھتا ہے ،اس وقت فیصلہ یہ ہوا کہ امریکہ بہت ناراض ہے ، زخمی ریچھ کا لفظ استعمال کیا گیا ، وہ کچھ بھی کر سکتاہے ، ہمیں ان کی مدد کرنی چاہیے ، کوئی قوم کسی اور کی جنگ میں اپنے 70 ہزارلوگوں کی قربانی دیتی ہے ، یہاں پر کوئی کرکٹ ٹیم نہیں آتی تھی ۔
ان کے ایک جنرل کی کتا ب میں پڑھا کہ مشرف کو جو کہتے تھے وہ کرنے کیلئے تیار ہو جاتا تھا ، حکومت اپنے لوگوں کی حفاظت نہیں کرتی تو پھر کس نے کرنی ہے ، القائدہ تورابورا کے بعد قبائلی علاقے میں آ گئے ، ہمیں انہوں نے حکم دیا کہ اپنی فوج قبائلی علاقوں میں بھیجو، جب فوج قبائلی علاقے میں گئی ، ادھر سے و ہ ڈرون اٹیک کریں ، وہاں شہری مر جائیں ، چند سو لوگوں کیلئے قبائلی علاقوں میں فوج بھیج دی ، ہمارے قبائلی علاقے کے لوگوں نے نقل مکانی کی ، جب میں کہتا تھا کہ یہ غلط ہو رہاہے تو مجھے طالبان خان بنا دیا ، وہ جو دور تھا ہماری تاریخ کا سب سے سیاہ وقت تھا ۔ہم امن میں شراکت دار رہیں گے ، لڑائی میں شراکت دار نہیں بن سکتے، کبھی ملکی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ہمیں پتا ہی نہیں تھا کہ دشمن کون اور دوست کون ہے ، کبھی یہ سنا ہے کہ آپ کا دوست آپ کے ملک میں بمباری کر رہاہو، آپ کے ملک میں ڈرون اٹیک کر رہا ہو، جن لوگوں کے بیوی بچے مرتے تھے ، وہ بدلہ پاکستانی فوج سے بدلہ لیتے تھے ، دونوں طرف پاکستانی مر رہے تھے ، 30 سالوں سے لندن میں ہمارا ایک دہشتگرد بیٹھا ہے کیا ہم اس پر ڈرون حملہ کرنا چاہیں تو کیا وہ ہمیں اجاز ت دیں گے ؟ اگر وہ اجازت نہیں دیں گے تو ہم نے کیوں اجازت دی، کیا ہم آدھے انسان ہیں ، کیا ہماری جان کی کوئی قیمت نہیں ہے ، ہمارے ملک میں اجازت دی گئی ، لوگوں سے جھوٹ بولا کہ ہم ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہیں، ۔ہمیں دنیا نے ذلیل نہیں کیا بلکہ ہم نے خود کو ذلیل کیا ہے ۔ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جو قوم اپنی عزت نہیں کرتی دنیا اس کی عزت نہیں کرتی ، اٖفغانی ہمارے بھائی ہیں، انہوں نے کبھی بیرونی مداخلت قبول نہیں کی ۔جب امریکہ نے دیکھ لیا کہ کوئی ملٹری حل نہیں ہے، جب اب وہ جارہے ہیں تو پاکستان کو کہہ رہے ہیں تو انہیں مذاکرات کے ٹیبل پر لے آئیں۔
https://dailypakistan.com.pk/30-Jun-2021/1309588?fbclid=IwAR34DDM9JhK3ecQOQWKzDZ9AjKTxSPd_arbzBTHCAnvkiWQ4p0qTF0jzexM
اسرائیل نے شیخ جراح کے بعد ایک اور علاقے میں فلسطینیوں کےگھر مسمار کرنا شروع کردیے
Jul 01, 2021 | 14:20:PM
مقبوضہ بیت المقدس (ویب ڈیسک) اسرائیل نے مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کے بعد ایک اور علاقے سے فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنا شروع کردیا۔
جیو نیوز کے مطابق قابض صیہونی افواج کی جانب سے سلوان کے علاقے ال بوستان میں فلسطنیوں کےگھر غیرقانونی طورپرگرا کر ان کی بے دخلی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔اپنے گھر بچانے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز نے شدید تشدد کیا،ان پر ربرکی گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے چار فلسطینی زخمی ہوگئے، سوشل میڈیا پر ’سیو سلوان‘ بھی ٹرینڈ کرنے لگا ہے ۔
مقبوضہ بیت المقدس میونسپلٹی نے7 جون کو ال بوستان علاقے میں فلسطینیوں کے گھر گرانے کے احکام جاری کیے تھے اور 21 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی اپنے گھر خود گرائیں ورنہ حکومت یہ کام کرے گی،اسرائیلی آباد کار تنظیم اس علاقے میں ایک مذہبی تھیم پارک بنانا چاہتی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Jul-2021/1310001?fbclid=IwAR035mZev-Bc-zeE-9V9zMlHNFDBK4EpujgVO7FDJlm0ut0tWVSFCQFlocY
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108462478&Issue=NP_PEW&Date=20210701
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108462460&Issue=NP_PEW&Date=20210701
قومی خود مختاری پر سمجھوتہ کبھی نہیں کرینگے امریکا کی جنگ کا حصہ بننا حماقت تھی ، اب صرف امن کے شراکت دار بنیں گے : عمران خان ،انتخابی اصلاحات : اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت
1 July, 2021
اپوزیشن کی تجاویز سننے کو تیار ہیں، بجٹ میرے ویژن کے مطابق بنا،مشکل فیصلوں سے عوام کو تکلیف ہوئی،5 اگست کے اقدام کی واپسی تک بھارت سے تعلقات بحال نہیں ہونگے ہمارے 70ہزارافراد شہید ہوئے ،امریکا نے قربانی تسلیم کی؟ الٹا الزامات لگائے ،برطانیہ ہمیں 30سال سے لندن میں بیٹھے دہشتگرد پر ڈرون حملے کی اجازت دیگا ؟ قومی اسمبلی میں خطاب
اسلام آباد (سٹی رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز،اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اب صرف امن کے شراکت داربنیں گے ، تنازعات میں ساتھ نہیں دیں گے ، پاکستان صحیح راستے پرچل رہا ہے ، میں خود لیڈ کررہا ہوں ،شکرہے امریکا کوسمجھ آگئی ہے کہ افغانستان کا مسئلہ جنگ سے نہیں بات چیت سے حل ہوگا، قومی خود مختاری پر سمجھوتا کبھی نہیں کرینگے ،امریکی جنگ کا حصہ بننا ہماری حماقت تھی ، ہمارے 70 ہزار افراد شہید ہوئے ،کیا امریکا نے ہماری قربانی تسلیم کی؟ الٹا پاکستان پر الزامات لگائے ، سابق حکومت نے جھوٹ بولا،اجازت دیکرڈرون حملوں کی مذمت کرتی تھی۔تیس سال سے ہمارا ایک دہشت گرد لندن میں بیٹھا ہے کیا ہم اس پرڈرون حملہ کرسکتے ہیں، کیا برطانیہ ہمیں ڈرون حملے کی اجازت دے گا؟اگروہ اجازت نہیں دیں گے توہم نے پاکستان میں کیوں دی؟ ڈرون حملوں کے بارے میں سابق حکومت نے جھوٹ بولا،جب تک بھارت 5 اگست 2019 کے اقدام کو واپس نہیں لے گا بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں ہوں گے ، قومی غیرت کے بغیر تاریخ میں آج تک کوئی ملک ترقی نہیں کرسکا،جو دانستہ ٹیکس نہیں دے گا اس کو جیل جانا پڑے گا، خوددار قوم بننا ہے تو ٹیکس دینا پڑے گا، ہم نے مشکل فیصلے کئے اور معیشت کو استحکام دیا تاہم کورونا کی وجہ سے ایک بار پھر مشکلات پیدا ہوئیں لیکن پڑوسی ممالک کے مقابلے میں ہماری بہتر حکمت عملی اور اللہ کی مدد سے ہمیں زیادہ نقصان نہیں ہوا۔انہوں نے انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا اپوزیشن انتخابات کو متنازعہ ہونے سے بچانے کے لئے اپنی تجاویز دے اور پاکستان میں جمہوریت کے روشن مستقبل کے لئے اپنا کردار ادا کرے ۔ وہ بدھ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا عمل مکمل ہونے کے بعد خطاب کر رہے تھے ۔وزیر اعظم نے پرامن خطاب کیا ،اپوزیشن کی طرف سے کوئی احتجاج ہوا اور نہ ہی شور کیا گیا ۔تقریر کے وقت قائد حزب اختلاف شہباز شریف، بلاول بھٹو اور آصف زرداری ایوان میں موجود نہیں تھے ،خواجہ آصف، احسن اقبال اور مولانا اسعد محمود ،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی ایوان میں موجود نہیں تھے ،اپوزیشن کے 96ارکان قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کا خطاب سنا۔ وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا اپنی پارٹی اوراتحادیوں کا بجٹ پاس کرنے پرشکریہ ادا کرتا ہوں،تقریرسے پہلے اپوزیشن کو الیکشن اصلاحات پر بات کرنے کی دعوت دیتا ہوں دوسالوں میں ہم نے ریفارمزکی بڑی کوشش کی،اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں الیکشن پاکستان کا مسئلہ ہے ،اب وقت آگیا ہے کہ ہم الیکشن لڑیں تو کسی کو دھاندلی کی فکرنہ ہو۔ انہوں نے کہا جب میں نے پہلے دن ایوان میں تقریر کی تو مجھے نہیں کرنے دی گئی۔ اس وقت اپوزیشن کا یہ موقف تھا کہ انتخابات ٹھیک نہیں ہوئے ۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی حالیہ انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا تو ان سے اس ضمن میں ثبوت مانگے گئے ۔ وزیراعظم نے کہا ہم نے جب 2013 میں چار حلقے کھولنے کا کہا تو یہ نہیں کھولے گئے ، ہم نے عدالتوں میں کیس لڑ کر یہ حلقے کھلوائے تو چاروں میں دھاندلی ثابت ہوئی۔ 2015 میں جوڈیشل کمیشن کی فائنڈنگ تھی کہ بے ضابطگیاں پولنگ کے خاتمے اور نتائج مرتب کرنے اور اس کے اعلان تک ہوتی ہیں،ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ اس کا حل الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہے ۔ اس نظام میں جونہی پولنگ کا اختتام ہوتا ہے تو ساتھ ہی نتیجہ سامنے آجاتا ہے اس پر جو سوال اٹھانا چاہیں تو وہ بھی اپنے وقت پر اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس سلسلے میں اپنی تجاویز سامنے لائے ، ہم سننے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اصلاحات نہیں کریں گے تو نتائج متنازعہ رہیں گے ۔انہوں نے کہا شوکت ترین اوران کی پوری ٹیم کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، وزیر خزانہ شوکت ترین نے میرے ویژن کے مطابق بجٹ بنایا،انتخابی اصلاحات کے لیے سفارشات ترتیب دی ہیں،انتخابی اصلاحات ملک کے جمہوری نظام کے مستقبل کے ساتھ جڑی ہیں، 1970 کے بعد تمام انتخابات متنازعہ رہے ، وقت آ گیا ہے کہ انتخابی نظام کو اس قدر شفاف بنایا جائے کہ کوئی اس پر انگلی نہ اٹھا سکے ،انتخابی اصلاحات حکومت اوراپوزیشن کی بات نہیں بلکہ جمہوری نظام کا مستقبل ہیں۔ انہوں نے کہا اقتدارسنبھالا توملک دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا، ہم سب نئے تھے تجربہ نہیں تھا، ہم نے معیشت کوبہترکرنے کے لئے مشکل اقدامات اٹھائے ۔قرضوں کی وجہ سے بڑی مشکلات کا سامنا تھا،مشکل فیصلوں سے عوام کوبڑی تکلیف ہوئی، ہماری معاشی ٹیم نے چیلنجزکا مقابلہ کیا، یواے ای،چین،سعودی عرب نے ہماری مدد کی اور دیوالیہ ہونے سے بچایا،روپے کی قدرکم ہونے سے مہنگائی بڑھی۔ انہوں نے کہا کوشش کی کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جائیں،آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے عوام کوتکلیف اٹھانا پڑی، اوپرسے کورونا آگیا مزید مشکلات آئیں۔ اللہ نے ہمیں کورونا سے بچالیا،ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرنا، امریکا جیسے ملکوں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے غربت بڑھی۔انہوں نے کہا ایک سال کے اندر17فیصد ایکسپورٹ بڑھی، ہم نے کنسٹرکشن انڈسٹری کی راہ میں رکاوٹوں کودورکیا،چھوٹے کسانوں کی براہ راست مدد کریں گے ،ایگری کلچرسیکٹرمیں ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی ہے ۔ہمارے ملک میں امیر،امیر تر اورغریب،غریب تر ہوتا جارہا ہے ،ہمارا خاندانی نظام نہ ہو تو لوگ بھوکے مرتے رہیں، ہمارے ملک میں توکوئی سوشل سکیورٹی نہیں ہے ، برطانیہ میں جاکردیکھا فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے ،پاکستان اسلامی فلاحی ریاست کی جانب گامزن ہے ۔ عمران خان نے کہا کسانوں کوتین لاکھ سود کے بغیرقرض دیں گے ،بلوچستان کے تمام خاندانوں کوہیلتھ کارڈ دیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا ترقی یافتہ ملکوں میں بھی مفت ہیلتھ انشورنس نہیں دی جاتی،ہیلتھ کارڈ کے ذریعے غریب اپنا علاج کرواسکیں گے ،تنخواہ دارطبقہ کبھی اپنا گھرنہیں بناسکتا تھا، کسی نے عام آدمی کے گھرکا سوچا ہی نہیں تھا، ہائوسنگ سکیم بہت بڑا قدم ہے ، چالیس لاکھ خاندانوں کوسستے گھروں کی سکیم میں شامل کریں گے ،ایک کروڑ20لاکھ خاندانوں کواحساس پروگرام کے ذریعے گھی،آٹا،چینی،دالوں پر براہ راست سبسڈی دیں گے ،یہ کام پاکستان میں پہلے کبھی نہیں ہوا، 90ہزارغریب طلبا کوسکالرشپس دیں گے ۔وزیراعظم نے پناہ گاہوں کوملک بھرمیں بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں سب کے لیے انصاف تھا،وہی معاشرہ خوشحال ہوتا ہے جہاں انصاف ہوتا ہے ، جس معاشرے کے اندرجنگل کا قانون آجائے وہ ملک نیچے چلاجاتا ہے ، دنیا کا کوئی ایک ملک بتادیں جوخوشحال ہواوروہاں انصاف نہ ہو۔انہوں نے کہا ملک پٹواری کی کرپشن سے نہیں وزیراعظم،وزرا کی کرپشن سے تباہ ہوتا ہے ۔پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی جدوجہد کر رہے ہیں ،کل سندھ کے ایک ایم این اے کونیب کے لوگ پکڑنے گئے تونیب کے لوگوں کومارا گیا، یہ ہے جنگل کا قانون ،جس کی لاٹھی اس کی بھینس ، دس سال سے دوحکومتیں رہیں نیب قوانین کوتبدیل نہیں کیا، سابقہ حکومتوں میں نیب بڑے لوگوں پر ہاتھ نہیں ڈالتا تھا، اب یہی نیب بڑے لوگوں کوپکڑرہا ہے توشورمچارہے ہیں۔انہوں نے کہا یورپ کے ملکوں میں توقبضہ گروپس نہیں، قبضہ گروپوں کا یہاں دفاع کیا جاتا ہے ، آج سپریم کورٹ آزاد ہے ، ہم توکسی کوفون نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا بدعنوانی اور قبضہ گروپ ناانصافی کی علامتیں ہیں، لاہور میں ہم نے ایک قبضہ گروپ سے قبضہ چھڑوایا تو شور مچ گیا۔ انہوں نے کہا ایسے لوگ اگر سچے ہیں تو وہ عدالتوں کے پاس جائیں، آج عدالتیں آزاد ہیں۔ وزیراعظم نے کہا اگر ہم نے پاکستان میں موجود صلاحیتوں تک پہنچنا ہے تو ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے ۔ طاقتور لوگوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے ۔وزیراعظم نے کہا جب وہ اپوزیشن میں تھے اور پیپلز پارٹی کے ساتھ اپوزیشن کے بینچوں پر بیٹھے تھے اس وقت پاکستان نے امریکا کا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ جو ذلت اس وقت میں نے محسوس کی وہ کبھی محسوس نہیں ہوئی۔ ہم نے فرنٹ لائن سٹیٹ بننے کا فیصلہ کیا تھا، اس وقت میری اسمبلی میں ایک ہی سیٹ تھی۔ اس جنگ سے ہمارا کیا تعلق تھا، القاعدہ اور مسلح طالبان افغانستان میں تھے ، ہمارا کوئی واسطہ ہی نہیں تھا۔ افغان جنگ میں حصہ لے کرحماقت کی گئی ، جب یہ فیصلے ہو رہے تھے اور اجلاس ہو رہے تھے ان میں میں بھی شامل رہا، ان اجلاسوں میں بتایا جاتا رہا کہ امریکا زخمی ریچھ ہے اور ہمیں مدد کرنی چاہیے ۔ وزیراعظم نے کہا ہمیں مدد کرنی چاہیے تھی کیونکہ دہشتگردی کا واقعہ ہوا تھا لیکن اس کے بعد ہم نے جو کیا، کیا وہ صحیح تھا، قوم اور ادارے غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھتے ہیں۔ ہم نے اس جنگ میں اپنے 70 ہزار لوگوں کی قربانیاں دیں، 150 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔ دنیا میں کرکٹ کی کوئی ٹیم پاکستان نہیں آتی تھی، ہمارے ملک کو دنیا کا خطرناک ملک قرار دیا گیا تھا ۔ جنرل ٹومی فرینک نے اپنی کتاب میں لکھا ہم جانتے ہیں کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کمزور ہے ، ہم انہیں جو بھی کہیں گے وہ سب کچھ کریں گے ۔جوامریکا کہتا رہا پاکستان کرتا گیا، مشرف نے اپنی کتاب میں لکھا کہ اپنے لوگوں کوپیسے لیکرامریکیوں کودیا ،القاعدہ قبائلی علاقوں میں آگئی توہمیں کہا گیا کہ اپنی فوج بھیجو، امریکا ڈرون حملے کرتا تھا توہمارے لوگ مارے جاتے تھے ، میں اس وقت تنقید کرتا تھا تومجھے طالبان خان کہا جاتا تھا۔ وزیراعظم نے افغان جنگ میں حصہ لینے کوپاکستان کا سیاہ وقت قرار دیا ۔ انہوں نے کہا 30 سال سے ہمارا ایک دہشت گرد لندن میں بیٹھا ہے کیا ہم اس پرڈرون حملہ کرسکتے ہیں، کیا برطانیہ ہمیں ڈرون حملے کی اجازت دے گا؟۔ اگر وہ اجازت نہیں دے رہے تو ہم نے کیوں اجازت دی تھی، کیا ہم آدھے انسان ہیں، کیا ہماری جانوں کی کوئی قدر نہیں ہے ،ڈرون حملوں کے بارے میں سابق حکومت نے جھوٹ بولا، حکومت اجازت دے کرڈرون حملوں کی مذمت کرتی تھی، امریکی سینیٹر ایڈمرل مولن نے کارل لیون کوکہا کہ پاکستان حکومت کی اجازت سے ڈرون حملے کرتے ہیں،ہم امریکا کی جنگ میں ساتھ دے رہے تھے توامریکا ہمارے ہی ملک میں ڈرون حملے کررہا تھا، ہمیں سمجھنا چاہیے جوقوم اپنی عزت نہیں کرتی دنیا اس کی عزت نہیں کرتی۔وزیراعظم نے کہا جب اسامہ بن لادن پر حملہ ہوا تو سمندر پار پاکستانی چھپتے پھر رہے تھے ،ان پاکستانیوں نے مجھے بتایا کہ وہ لوگوں کا سامنا نہیں کر سکتے ، کیا امریکا کو ہم پر اتنا بھی اعتماد نہیں تھا کہ وہ ہمیں ٹارگٹ دیتا اور ہم خود کارروائی کرتے ۔ ہم دوست تھے یا دشمن، ہماری ساری عزت نفس ختم ہوگئی تھی۔ وزیراعظم نے کہا انہیں یاد ہے اس کے بعد روشن خیال اعتدال پسندی کا تصور لایا گیا، مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیا چیز ہے ۔ لوگوں کو بھی معلوم نہیں کہ اس کا مطلب کیا ہے لیکن ہم نے جو دیکھا وہ یہ تھا کہ ساروں نے سوٹ پہن کر انگریزی بولنا شروع کردی۔ وزیر اعظم نے کہا مجھ سے امریکا کواڈے دینے کے بارے میں پوچھا گیا کیا پاکستان اڈے دے گا؟۔ سترہزارلوگ جنگ میں ہمارے شہید کئے گئے ؟کیا امریکا نے اس قربانی کو تسلیم کیا اس نے الٹا ہم پردوغلے پن کا الزام لگایا اوربرا بھلا کہا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم کسی خوف کی وجہ سے اپنی خودمختاری پر سمجھوتا نہیں کریں گے ۔ افغانستان میں ہمارے لئے مشکل وقت آرہا ہے ، افغانستان میں امریکا کا اور ہمارا مفاد ایک ہے وہ اب اس نتیجے پر آئے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے ۔ اگر پہلے اس نکتہ پر آجاتے تو نقصان کم ہوتا۔ وزیراعظم نے کہا اب جبکہ امریکی افواج افغانستان سے نکل رہی ہیں تو وہ پاکستان کو یہ کہتے ہیں کہ افغانوں کو مذاکرات کی میز پر لائے ۔انہوں نے کہا ہم افغانوں کوجانتے ہیں،افغانستان نے کبھی دوسروں کی مداخلت کوقبول نہیں کیا،افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں،اشرف غنی سے بھی کہہ چکا ہوں پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے ، ہمارا افغانستان میں کوئی فیورٹ نہیں، جسے افغان عوام منتخب کرینگے ہم اس کے ساتھ ہونگے ۔ انہوں نے کہاامریکا کے ساتھ امن میں شراکت داررہیں گے لیکن کسی تنازع میں ساتھ نہیں دیں گے ،اب پاکستان صحیح راستے پرچل رہا ہے ، میں خود لیڈ کررہا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا اوورسیزپاکستانیوں کی مشکلات حل کریں گے ، جب ملک کا سربراہ دوسرے ملک میں جاکرقرضہ مانگے توسب سے مشکل وقت ہوتا ہے ، جوقوم قرضے لے گی اس کی کیا حیثیت ہوگی، پاکستان دنیا میں پانچواں بڑا خیرات دینے والا ملک ہے ، جب ٹیکس دینا ہوتا ہے توہم ٹیکس نہیں دیتے ،22کروڑ لوگوں میں سے صرف22لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں،پیسہ تب اکٹھا ہوگا جب لوگ ٹیکس دیں گے ،وزیراعظم ہاؤس،وفاقی کابینہ نے اپنے اخراجات کم کیے ،فوج نے اپنا بجٹ فریزکردیا،ایف بی آرکوٹھیک کرنا ہمارا کام ہے ، اگرآپ دنیا میں سبزپاسپورٹ کی عزت چاہتے ہیں تویورپی ممالک کی طرح ٹیکس دینا ہوگا،ہم نے تقریبا 5ًہزار800ارب ٹیکس اکٹھا کرنا ہے ، وزیرخزانہ کے نیچے کمیٹی بنے گی جوٹیکس نہیں دے گا جیل میں جائے گا، ٹیکس فراڈ کا مطلب جیل جانا ہوگا، کاروباری طبقے کودیانت داری کے ساتھ ٹیکس دینا ہوگا۔وزیراعظم نے کہابھارتی حکومت کشمیری عوام پر ظلم و ستم ڈھارہی ہے ۔ ظلم و ستم کا یہ سلسلہ پہلے بھی جاری تھا مگر جب سے بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکومت آئی ہے کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے ۔ کشمیری ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور بھائیوں نے جو قربانیاں دی ہیں میں پوری پارلیمان کی جانب سے انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ جس طرح 80 لاکھ کشمیریوں پر 8 لاکھ بھارتی فوج تعینات کی گئی، لوگوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اس کے باوجود کشمیری بھارتی ظلم و جبر کے سامنے کھڑے ہیں۔ سارا پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت پانچ اگست کے یک طرفہ اقدامات واپس نہیں لیتا بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں ہوں گے ۔ وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں پہلی بارتقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک تقریر کی تاہم انہوں نے اپوزیشن رہنمائوں کو نشانہ بنایا نہ تنقید کی۔البتہ پاکستان کی آزادی و خودمختاری، سلامتی کے معاملات پر عمران خان کا جارحانہ طرز عمل نظر آیا ۔ وزیراعظم کے خطاب کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ۔دریں اثنائوزیر اعظم عمران خان سے ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ ان ارکان میں شوکت علی بھٹی، غلام محمد لالی، ظہور حسین قریشی، محمد خان لغاری، آفتاب جہانگیر، راجہ ریاض، طاہر اقبال اور محمد افضل خان ڈھانڈلہ شامل تھے ۔ ملاقات میں متعلقہ حلقوں کے مسائل اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-07-01/1847249
افغانستان سے امریکی انخلا چند روز میں مکمل ہونیکا امکان
1 July, 2021
جرمن فوج کے نکلتے ہی مزار شریف میں کیمپ مارمل پرحملہ، اسلحہ لوٹ لیاگیا طالبان کابل کے قریب آرہے ہیں اور ہم امن کی باتیں کررہے :عبداللہ عبداللہ
برلن(اے پی، دنیا مانیٹرنگ)امریکی فوج آئندہ چند روز میں افغانستان سے فوجی انخلا کا عمل مکمل کر سکتی ہے ۔ امریکی فوجی ذرائع نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ رواں ہفتہ فوجی انخلا اور واپسی کے عمل کے خاتمے کے حوالے سے اہم ہو سکتا ہے ۔ 650 فوجی کابل میں سفارتخانے کی حفاظت کیلئے رہیں گے جبکہ مزید 100 سے زائد فوجی کابل ایئر پورٹ پر قیام کرسکتے ہیں،بگرام ایئر بیس سے بھی امریکی فوجی انخلا کیلئے تیارہیں،امکان ہے کہ اتوار تک امریکا یہ بیس بھی افغان حکام کے حوالے کردے گا۔دوسری جانب افغانستان میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے ،طالبان نے تخار کے فرخرصوبے پر قبضہ کرلیا۔افغان میڈیا کے مطابق مزار شریف میں جرمن فوج کے زیر قبضہ کیمپ مارمل پر فوجی انخلا کے چند گھنٹے بعد حملہ کردیاگیا۔حملہ آور اسلحہ اور فوجی گاڑیاں ساتھ لے گئے ۔حکام کے مطابق یہ حملہ سابق گورنر عطامحمد نور کے حمایت یافتہ افرادنے کیا۔دریں اثناکابل کے صدارتی محل میں مصالحتی کونسل کی قیادت کا سربراہی اجلاس ہوا ،جس کی صدارت عبداللہ عبداللہ نے کی، خطاب میں عبداللہ عبداللہ نے کہاکہ طالبان نے مذاکرات کا عمل سست جبکہ جنگ تیز کردی،وہ کابل کے قریب آرہے ہیں اور ہم امن کی بات کررہے ہیں،ملکی بقا خطرے میں ہے ،طالبان نے امن مذاکرات کے بہانے سے بہت وقت ضائع کیا۔بدھ کو کابل سے امریکی سفارتخا نہ نے اپنے بیان میں طالبان پر زور دیاکہ وہ تشدد چھوڑ دیں،زبردستی قائم ہونے والی حکومت کو دنیا قبول نہیں کرے گی۔طالبان امن مذاکرات کی طرف آئیں۔ادھر افغانستان سے بیشتر یورپی ممالک کے فوجی خاموشی سے نکل گئے ہیں،یورپی فوجیوں کی اکثریت خاموشی سے بغیرکسی خاص تقریب کے جا چکی ہے ۔ تاہم نیٹو نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی اپ ڈیٹ جاری نہیں کی کہ ریزولیوٹ سپورٹ مشن کے تحت کتنے ملکوں کے فوجی ابھی افغانستان میں موجود ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-01/1847250
بھارت:انتہاپسندوں ہندوئوں کی مسلمان لڑکی سے بدسلوکی، والد قتل
1 July, 2021
بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہندو غنڈوں نے ایک مسلمان لڑکی کی بے حرمتی کی اور اس کے والد کو قتل کر دیا
نئی دہلی (اے پی پی) مدھو نشاد، کالو اور گولو نامی ہندو غنڈوں نے اتر پریش کے ضلع پریاگرا مدانیا میں ماجد علی نامی ایک مسلمان کی بیٹی سعدیہ کو اس وقت بے حرمتی کا نشانہ بنایا ، جب وہ آم کے ایک باغ میں موجود تھی ۔ واقعے کی خبر جب ماجد علی کوملی تو ہ اپنے بیٹے کے ہمراہ ہندو غنڈوں کے پاس پہنچا ، غنڈوں کے تشدد سے ماجد کی موت واقع ہو گئی۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹا
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-01/1847267
مقبوضہ کشمیر:ریاستی دہشت گردی جاری،3نوجوان شہید
1 July, 2021
بھارتی فوج نے کولگام کے علاقے چمر میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کی
سرینگر ،جموں(خبرایجنسیاں)بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران بدھ کو ضلع کولگام میں3کشمیری نوجوان شہید کر دیئے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے چمرمیں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کیا۔ ادھر ضلع راجوری کے علاقے ڈاڈل سندر بنی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران حملے میں بھارتی فوجی زخمی ہوگیا۔ علاوہ ازیں ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران جون میں 15کشمیریوں کو شہید ، 169 کو شدید زخمی کردیا، اس عرصے کے دوران 81شہری گرفتار کیے ۔ رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں دو خواتین سمیت 67کشمیری شہید ہو ئے ، 28سے زائد گھر اور دیگر عمارتیں تباہ کی گئیں ، 11خواتین کی بے حرمتی کی گئی اور 517افرادکو گرفتار کیاگیا۔ علاوہ ازیں نیشنل کانفرنس کے رہنما آغا روح اللہ مہدی نے انٹرویو میں کہا ہے کہ نئی دہلی میں بھارت نواز سیاسی قیادت نے بھارت کو دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر کے بارے میں عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تشویش سے فرار کاراستہ فراہم کیا ہے ۔ ادھر بھارتی تحقیقاتی ادارہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ادارے نے 27 جون کو جموں میں ایئر فورس کیمپس پر ڈرون دھماکوں کی تحقیقات وزارت داخلہ کے حکم پر اپنے ہاتھ میں لے لی ہے ۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-07-01/1847268
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-06-30&edition=KCH&id=5680034_70833691
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/30062021/p1-lhr044.jpg
بیلسٹک میزائل لانچنگ پیڈ پرپھٹ گیا، درجنوں حوثی ہلاک
بدھ 30 جون 2021ء
صنعاء (این این آئی)یمن میں میزائل لانچنگ پیڈ پردھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی ہلاک اور زخمی ہوگئے ۔یمنی فورسزکے مطابق باغی الحدیدہ میں میزائل داغنے کی کوشش کررہے تھے ،خودشکار ہوگئے ۔یمن کی جوائنٹ سیکرٹری فورسز کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حوثی ملیشیا شمال مشرقی الحدیدہ میں 16 کلو میٹر مشرق میں ایک بیلسٹک میزائل داغنے کی کوشش کررہے تھے مگر ان کی یہ کوشش ناکام ہوگئی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب پرحوثی ملیشیا کی طرف سے پانچ بیلسٹک میزائل داغے گئے تھے ۔ بیان میں کہا گیا کہ حوثی ملیشیا کا بیلسٹک میزائل اپنے لانچنگ اڈے پرہی دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکے آواز دور دور تک سنی گئی جس کے نتیجے میں الحدیدہ کے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔دھماکے کے مقام پرروشنی اور آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے جس نے شہر کے شمال مشرقی علاقوں کو بھی روشن کردیا۔دریں اثنایمن میں حکومت نے حوثی ملیشیا کے زیر کنٹرول علاقوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی روکے جانے کی تمام ذمے داری باغی ملیشیا پر عائد کی ہے
https://www.roznama92news.com/%D8%A8%DB%8C%D9%84%D8%B3%DA%A9-%D9%85%DB%8C%D9%84%D8%A7%DA%A9
افغانستان : طالبان کے غزنی پر حملے ، 3قصبوں پر قبضہ کر لیا ،فورسز سے شدید لڑائی
بدھ 30 جون 2021ء
کابل (رائٹرز،نیٹ نیوز )افغانستان میں طالبان نے غزنی پر حملے شروع کر کے تین قصبوں پر قبضہ کر لیا ۔مقامی حکام کے مطابق طالبان اور افغان فورسز میں شدید لڑائی ہور ہی ہے ، دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں اور گولہ بارود کا استعمال کیا جارہا ہے ۔سینئر افغان حکام نے طالبان کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افغان فورسز چھینے گئے علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرر ہی ہیں ۔ غزنی کے پولیس حکام کے مطابق طالبان نے گزشتہ رات غزنی پر کئی ا طراف سے حملہ کیا ہے ، غزنی شہر کے علاقے شیخ اجل اور گنج میں فورسز کی چوکیوں کے قریب جھڑپوں میں شدت آگئی جس پر دکانداروں نے مین مارکیٹ کو بند کردیا۔ غزنی میں صوبائی کونسل کے رکن عبد الجامی نے بتایا غزنی کی صورتحال بدل رہی ہے ، مضافاتی علاقوں میں بیشتر علاقوں کا کنٹرول افغان فورسز نے واپس لے لیا ہے ۔ غزنی کے رکن پارلیمان خداد عرفانی نے تایا ہے کہ طالبان نے غزنی کے خواجہ عمری،واعظ،اور موکور نامی قصوں پر قبضہ کر لیا جس کے بعد سرکاری فوج علاقے سے پسپا ہو چکی ہے ۔دریں اثنا افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی صوبہ فریا ب کے قصبے پشتون کوٹ اور صوبہ پروان کے قصبے شینواری کو طالبان سے آزاد کرا لیا ہے ۔ قندوز میں ہسپتال کے حکام کے مطابق طالبان اور فورسز کے درمیان لڑائی میں رواں ہفتے کے دوران 28شہری جاں بحق اور 290زخمی ہوئے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%81%D8%B3%D8%A7%D9%86-%D8%B7%D8%A7%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%BA%D8%B2%D9%86%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-3%D9%82-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A8
یورپی یونین نے ’’ہم جنس پرست فری زون‘‘ قائم کرنے پر پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی پر غور شروع کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے یورپی یونین کے دو اعلیٰ عہدیداروں کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ پولینڈ کے خلاف ہم جنس پرستوں کے حقوق کا احترام اور تحفظ نہ کرنے پر قانونی چارہ جوئی پر غور کیا جا رہا ہے۔
ہنگری سے تعلق رکھنے والے اوربان نے رائٹرز کو بتایا کہ یورپی یونین کے تمام ممبران پر ہم جنس پرستوں کے حقوق کا احترام کرنا لازمی ہے اور اگر پولینڈ سمیت کوئی بھی رکن ایسا نہیں کرتا تو وہ یورپی یونین چھوڑ سکتا ہے۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے مزید کہا کہ پولینڈ کی حکمران اور قوم پرست جماعت نے ہم جنس پرستوں کی مخالف پالیسیوں کو اپنے گورننگ پلیٹ فارم کا حصہ بنا دیا ہے جب کہ مارچ میں ہم جنس پرست جوڑوں کے بچوں کو گود لینے پر پابندی بھی عائد کردی تھی۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے مزید کہا کہ پولینڈ کے 100 سے زائد قصبوں اور علاقوں کو ہم جنس پرست فری زون قرار دیدیا ہے یعنی اب ان علاقوں میں کسی بھی ہم جنس پرست کو رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ پولینڈ کی جانب سے یورپی یونین سے معاہدے کی ان تمام خلاف ورزیوں کی جانچ کر رہے ہیں جس کی روشنی میں پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
رائٹرز کے رابطہ کرنے پر پولینڈ کی حکومت کے ترجمان نے کہا ملک میں ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے جو لوگوں کے ساتھ ان کی جنسی رجحانات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرے اس لیے یورپی یونین کی کارروائی بے معنی ہوگی۔
https://www.express.pk/story/2196352/10/
مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران جارحیت پسند بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع کلگام میں بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا اور گھر گھر تلاشی کے دوران خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی گئی جب کہ بزرگوں اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا جب کہ ایک گھر میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بہانے بھارتی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں 2 نوجوان شہید ہوگئے اس طرح دو روز میں شہید ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی۔
قابض بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے نوجوانوں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کردیا جب کہ بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے نہتے نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی۔
اہل علاقہ اور شہداء کے لواحقین نے اس غیر انسانی رویے کے خلاف بھارتی فوج کے کیمپ کے سامنے شدید احتجاج کیا جس کے دوران جدوجہد آزادیٔ کشمیر کے حق میں نعرے بازی کی گئی
https://www.express.pk/story/2196295/10/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108460638&Issue=NP_PEW&Date=20210630
ایران کو قابو میں رکھنے کیلئے فضائی حملے کیے: امریکی صدر جو بائیڈن
Published On 30 June,2021 04:55 pm
نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کانگریس کو بتایا کہ میں نے ایران کے طرف سے درپیش خطرات کو روکنے کے مقصد سے تہران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کا حکم دیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ اس نے گزشتہ دنوں شام اورعراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر اس لیے فضائی حملے کیے تاکہ عسکریت پسند اور تہران امریکی شہریوں اور تنصیبات پر مزید حملے یا حملے کرنے میں مدد نہ کرسکے۔
دراصل اگر کوئی ملک اپنے دفاع میں کسی کے خلاف مسلح حملہ کرتا ہے تو اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے دفعہ 51 تحت اس اقدام کے بارے میں 15 رکنی سلامتی کونسل کو فوراً آگاہ کرنا پڑتا ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ان حملوں میں ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جن کا عسکریت پسند عراق میں امریکی اہلکاورں اور تنصیبات کے خلاف ڈرون اور راکٹ حملوں کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل کو ارسال کردہ خط میں کہا کہ یہ فوجی کارروائی مذکورہ خطرے کو ناکام بنانے کے لیے تمام غیر فوجی متبادل ناکام ہوجانے کے بعد کی گئی۔ اس کا مقصد صورت حال کو مزید خراب ہونے سے بچانا اور مزید حملوں کو روکنا تھا۔
جو بائیڈن نے بھی شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مزید خطرات یا حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اگر ضرورت محسوس کی گئی اور مناسب سمجھا گیا تو امریکا مزید کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر جو بائیڈن نے کانگریس کو ارسال کردہ ایک خط میں لکھا کہ انہوں نے شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر27 جون کو بمباری کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ ایران کی طرف سے درپیش خطرات کو روکا جاسکے۔ان حملوں کا مقصد امریکی اہلکاروں کا دفاع اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا، امریکا اور اس کے اتحادیوں پر ہونے والے مسلسل حملوں کو روکنا اور ایران کو خطے میں امریکی مفادات پر حملوں سے باز رکھنا تھا۔
امریکی فضائی حملوں کے جواب میں شام سے امریکی فوج پر راکٹ حملے کیے گئے۔ امریکی فوجی عہدیدار نے بتایا کہ حملوں کے دوران تقریباً 34 راکٹ فائر کیے گئے لیکن کوئی امریکی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔
جوبائیڈن نے امریکی کانگریس کی سپیکر نینسی پلوسی کے نام خط میں عسکریت پسندوں کے حملوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 4 اپریل، 18اپریل اور 3 مئی کو بلد فوجی اڈے پر،4 اپریل کو بغداد کے قریب سفارتی انکلیو اور 24 مئی کو عین الاسد ہوائی اڈے پر راکٹ حملے کیے گئے۔ اس کے علاوہ 14 اپریل کو اربیل میں امریکی تنصیبات پر ڈرون سے حملہ کیا گیا جبکہ 8 مئی کو بشور ایئر بیس اور 10مئی کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حملہ کیا گیا۔
امریکی صدر نے خط میں کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں سے امریکا اور اتحادی افواج کے اہلکاروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کے بعض اراکین نے کانگریس سے باضابطہ منظوری کے بغیر ان فضائی حملوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے حملوں سے قبل صدر بائیڈن کو کانگریس سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/608574_1
اسرائیلی وزیر خارجہ کی عرب امارات آمد،پہلے سفارتخانے کا افتتاح کیا
30 June, 2021
اسرائیل کے وزیر خارجہ یائیر لاپیڈ نے متحدہ عرب امارات میں یہودی ریاست کے پہلے سفارتخانے کا افتتاح کر دیا
ابو ظہبی (اے ایف پی) افتتاحی تقریب میں متحدہ عرب امارات کی وزیر برائے ثقافت و یوتھ بھی شریک ہوئیں۔ اس موقع پر اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل تمام ہمسایوں کیساتھ امن کا خواہاں ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-30/1846780
قطر میں افغان طالبان نے بھارتی وزیر خارجہ کو اہمیت نہیں دی
30 June, 2021
بھارت نے نجی سطح پر طالبان سے رابطے کیلئے چار بار کوششیں کی ، مگر ناکام رہا بھارتی وزیرخارجہ سے محض رابطہ ہوا ،باقاعدہ ملاقات نہیں کہا جاسکتا:ذرائع
لاہور (طارق حبیب)افغان طالبان سے رابطے کی کوششیں میں چار بار ناکامی کے بعد بھارتی وزیر خارجہ قطر پہنچے تو افغان طالبان نے بھارتی وزیر خارجہ کو بھی اہمیت نہیں دی۔ بھارتی میڈیا کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی بھی افغان طالبان کے قطر شوریٰ کے ذرائع نے تردید کردی۔ یکم مئی 2021سے جب امریکی افواج نے افغانستان سے مرحلہ وار واپسی شروع کی تو بھارت نے طالبان سے مذاکرات کے لیے بیک ڈور ڈپلومیسی شروع کردی تھی ،تاہم طالبان کی جانب سے بھارت سے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے واضح طور پر انکار کیا جاتا رہا۔ طالبان کے انکار کی وجہ افغانستان میں بھارت کا طالبان مخالف کردار تھا۔یکم مئی سے 15جون تک بھارت کی جانب سے نجی سطح پر طالبان سے رابطے کے لیے چار بار کوششیں کی گئیں ۔ بھارت نے طالبان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے تین بھارتی صحافیوں پر مشتمل وفد بھی قطر میں طالبان شوریٰ کے رہنماؤں کے انٹرویو کے لیے بھیجا تھا مگر افغان طالبان نے ان سے ملنے سے بھی انکار کردیا تھا۔ طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیرخارجہ کے ساتھ محض رابطہ ہوا ہے اور اسے باقاعدہ ملاقات نہیں کہا جاسکتاہے ۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-30/1846758
پادریوں نے 367بچوں سے زیادتی کی ، پولینڈ میں چرچ کی رپورٹ
30 June, 2021
پولینڈ میں گزشتہ 3سال کے دوران 292پادریوں نے 367 بچوں سے زیادتی کی ،یہ انکشاف پولینڈ کے ایک کیتھولک چرچ نے کیا
وارسا(مانیٹرنگ ڈیسک) چرچ نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا کہ نابالغ لڑکے اور لڑکیاں ہوس کا نشانہ بنیں۔ حال ہی میں ویٹی کن نے ان معاملات پر نوٹس لیتے ہوئے پولینڈ کے کئی بشپس کوبے توجہی برتنے کے جرم میں معزول کیا ہے ۔
روزنامہ دنیا
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-30/1846793
مقبوضہ کشمیر :بھارتی د ہشتگردی ،1 نوجوان شہید ، فوجیوں پر حملہ ،2 زخمی
30 June, 2021
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے ،قابض فوج نے 1 کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ فوج نے پامپورہ کے علاقے میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران ایک اور نوجوان کوشہیدکیا
سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک) ظالمانہ کارروائی کے خلاف کشمیریوں نے احتجاج کیا۔ علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی گئی۔شہید ہونیوالے نوجوان کی شناخت ندیم ابرارکے نام سے ہوئی ہے ۔دوسری جانب نامعلوم افراد نے حملہ کرکے 2 بھارتی فوجی زخمی کردیئے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-30/1846790
ایران کیخلاف بلنکن سے تبادلہ خیال
30 June, 2021
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اٹلی کے شہر ماتیلا میں اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سے ملاقات کی
ریاض (دنیا نیوز) سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہاں موصول اطلاعات میں کہا گیا کہ دونوں کی ملاقات ماتیلا میں منعقد جی 20 وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ اس موقع پر ایران کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونو ں نے کہا کہ ایران کی جانب سے یمن کے حوثیوں اور خطے کے دیگر دہشت گرد گروپوں کی امداد ایک تشویشناک معاملہ ہے ، دونوں عہدیداروں نے کہا کہ ایران کو اس عمل سے روکنا ضروری ہے ، کیوں کہ اس کا یہ کردار علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرناک اور دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے لیے ضروری ہے ۔ واضح رہے کہ جی 20 وزرائے خارجہ کا اجلاس کورونا کی وجہ سے 2 برس بعد ہو رہا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-30/1846783
میرے ہوتے ایران ایٹمی قوت نہیں بن سکتا:بائیڈن ‘ اسرائیل کو یقین دہانی
30 June, 2021
امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو یقین دہانی کرائی ہے کہ میرے ہوتے ہوئے ایران کبھی بھی ایٹمی قوت نہیں بن سکتا
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی صدر ریوین ریولن نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،ملاقات میں بالخصوص مشرق وسطیٰ کے معاملات زیر بحث آئے ۔اسرائیلی صدر نے ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو 2015 کے عالمی جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کو ایران کے جوہری پلانٹ کی بندش سے مشروط کرنا چاہیے ۔اس موقع پربائیڈن نے اسرائیلی صدر کو یقین دہانی کرائی کہ اُن کے دور حکومت میں ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار تیار کرنے نہیں دیں گے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-30/1846782
آزادکشمیرکابجٹ ایک ہی روزپیش اور منظور:تنخواہوں ،پنشن میں10فیصد اضافہ
30 June, 2021
آزادکشمیر کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار قانون ساز اسمبلی کا بجٹ ایک ہی دن میں پیش ہوکر منظور ہوگیا
مظفرآباد(بیورو رپورٹ )منگل کو قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ہوا ،وزیر خزا نہ ڈاکٹر نجیب نقی نے مالی سال 2021-22 کا تخمینہ میزانیہ وفنانس بل پیش کیا ،جس کو ایوان کی قائمہ کمیٹی کے سپر دکیا گیا ،کمیٹی میں چیئرمین ڈاکٹر نجیب نقی ، سردار فاروق طاہر، احمد رضا قادر ی ، دیوان غلام محی الدین اور شازیہ اکبر شامل تھے ،تنخواہوں اورپنشن میں10فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ بعدا زاں کمیٹی نے بل پر اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کی جس پرایوان نے اتفاق رائے سے فنانس بل مالی سال 2021-22 منظور کر لیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ کی جانب سے نظر ثانی میزانیہ 2020-21اور تخمینہ میزانیہ 2021-22کے مطالبات زر کی تحاریک بھی اتفاق رائے سے منظور کر لی گئیں ، بجٹ میں صحت عامہ کے لئے 1ارب75کروڑ ،تعلیم کیلئے 3ارب 20کروڑ،مواصلات کے لئے 10ارب، فزیکل پلاننگ وہاؤسنگ کیلئے 4ارب 80کروڑ مختص کئے گئے ، آئندہ مالی سال میں اخراجات کا کل تخمینہ 1کھرب 13ارب 40کروڑ لگایا گیا ہے ۔
روزنامہ دنیا ایپ
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-30/1846738
افغانستان کے بگرام ایئربیس پر امریکی فوج کی پیکنگ شروع، اس بیس پر طالبان کے حملوں میں کتنے امریکی مارے جاچکے؟ تفصیلات منظر عام پر
Jun 30, 2021 | 19:33:PM
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان سے مکمل فوجی انخلاءکے اعلان کے بعد بالآخر امریکی فوجیوں نے بگرام ایئربیس خالی کرنے کی تیاری کر لی۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی فوج گزشتہ 20سال سے اس ایئربیس پر موجود ہے اور اس کا دفاع کرتی آ رہی ہے۔ یہ ایئربیس افغانستان میں امریکی فوجی طاقت کا مرکز رہی ہے۔ اب آئندہ چند دنوں میں اس ایئربیس سے آخری امریکی فوجی دستہ بھی نکل جائے گا اور ایئربیس افغان فوج کے حوالے کر دی جائے گی۔
امریکی سنٹرل کمانڈ کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بگرام ایئربیس پر 50فیصد سے زائد پیکنگ مکمل ہو چکی ہے۔ امریکی فوج کے ایئربیس سے نکلنے پر افغان فوج ٹیک اوور کرے گی۔بگرام ایئربیس پر ان 20سالوں میں طالبان نے کئی حملے کیے جن میں 15امریکی فوجی ہلاک ہوئے۔ امریکی فوج کے انخلاءسے اس ایئربیس اور امریکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے سینکڑوں افغان شہریوں کو روزگار کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ ان میں اکثریت ٹرانسلیٹرز کی ہے، جنہیں امریکہ کا سپیشل امیگرینٹ ویزا تاحال نہیں مل سکا۔واضح رہے کہ افغان جنگ میں 2001ءسے اب تک مجموعی طور پر 2ہزار 312امریکی فوجی ہلاک ہوئے۔
https://dailypakistan.com.pk/30-Jun-2021/1309613?fbclid=IwAR11qLwqqyJ7Jgf3i4d2ZbAjfozP_iDNQ8prMz4McyWLghyZZJRwIvQQGZQ
بھارت غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال بند کرے ، اقوام متحدہ کا مطالبہ
Jun 30, 2021 | 16:09:PM
نیو یارک ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) اقوام متحدہ نے بھی بھارت کو غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال سے منع کر دیا ، جنرل سیکرٹری انتونیو گوئترس نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بچوں کی گرفتاری، تشدد اور اسکولوں میں فوجی اڈے قائم کرنے پر تشویش ہے۔
نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے بھارت سے بچوں کو کسی بھی طرح سکویرٹی فورسز سے منسلک کرنے کی کوشش نہ کرنے کی ہدایت دے دی۔
انتونیو گوئترس کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران بچوں کے حقوق کو نظر انداز کرنا حیران کن اور دل دہلا دینے والا ہے۔ انہوں نے کہا بچوں کو اسکولوں اور اسپتالوں پر حملوں، لوٹ مار اور فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کی ’بچوں اور مسلح تصادم‘ سے متعلق جاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال مقبوضہ کشمیر میں 39 بچے بھارتی تشدد سے متاثر ہوئے، جن میں 9 جاں بحق اور 30 معذور ہوئے تھے۔
https://dailypakistan.com.pk/30-Jun-2021/1309580?fbclid=IwAR2IgBudiaNdMh99JVQtXIqxw1wkMdpmjnz-odPwvwxtlo5134L4lriXZ_U
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/29062021/p1-lhr049.jpg
ٹی ٹی پی کے ٹھکانے سرحدپار، پاکستان کیخلاف ہمیشہ افغان سر زمین استعمال ہوئی:دفترخارجہ
منگل 29 جون 2021ء
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا کالعدم ٹی ٹی پی کی افغانستان میں سرگرمیوں کے بارے میں بیان مسترد کر دیا، ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ نے کہاکہ پاکستان کیخلاف ہمیشہ افغان سر زمین استعمال کی گئی،افغان بیان بازی زمینی حقائق، متعدد اقوام متحدہ رپورٹس کے برعکس ہے ۔دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے افغانستان کی وزارت جارجہ کے بیان کو مسترد کر دیا اور کہا کہ پاکستان میں طالبان کی موجودگی کا بیان حقائق کے منافی ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان بارڈر پر دہشتگردوں کی موجودگی کی رپورٹس موجود ہیں۔ اقوام متحدہ رپورٹس کے مطابق افغان سرزمین پر ٹی ٹی پی کے 5 ہزار دہشتگرد موجود ہیں، اقوام متحدہ مانیٹرنگ ٹیم کی بارہویں رپورٹ نے ٹی ٹی پی کے پاکستان مخالف مخصوص مقاصد تسلیم کیے ، رپورٹ نے نشاندہی کی کہ ٹی ٹی پی کے ٹھکانے افغانستان میں پاکستانی سرحد کے ساتھ ہیں، ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے منقسم دھڑوں کا دوبارہ اتحاد بھی دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کام ہے ، پاکستان کیخلاف سرحد پار سے حملے ہماری سلامتی اور استحکام کیلئے خطرہ ہیں، پاکستان کا ہر قسم کی دہشتگردی کیخلاف بلاتفریق کارروائی کا عزم غیرمتزلزل ہے ، ترجمان نے کہاکہ باہمی مسائل کے حل کیلئے افغان، پاکستان حکمت عملی برائے امن و ہم آہنگی پر عملدرآمد ناگزیر ہے ،پاکستان بین الافغان امن عمل کی کامیابی کیلئے مخلصانہ کاوشیں کر رہا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایسی خبروں کی 18 دسمبر 2020ء کوبھی تردید کی گئی تھی۔انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل سے متعلق پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
https://www.roznama92news.com/%DA%BE%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%D9%BE%D8%A7%D8%B1-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81
افغانستان میں خانہ جنگی نہیں چاہتے :معید یوسف
منگل 29 جون 2021ء
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )معاون خصوصی وزیر اعظم برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے اس وقت افغانستان کے حالات اچھے نہیں ہیں بلکہ تشویشناک ہیں،ہماری پالیسی یہ ہے کہ افغانستان میں کسی بھی طرح بات سیاسی مفاہمت کی طرف جائے ،کسی بھی طرح وہاں پر حالات امن کی طرف آجائیں،ملک خانہ جنگی کی طرف نہ جائے ۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکر پرسن شازیہ ذیشان سے گفتگو میں ان کا کہنا تھاہم اس معاملے میں جو کرسکتے ہیں وہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، آخر کار فیصلہ تو افغان قوتوں نے خود کرنا ہے ۔،پاکستان نے بارڈر پر باڑ لگا لی ہے ،ہم وہی کرینگے جو پاکستان کے مفاد میں ہوگا،ہم امریکا سے تعلقات آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے ، وہ بہت مطمئن ہیں ،حکومتی اور اتحادی ارکان نے عشائیے میں بھرپور شرکت کی،آج اللہ تعالیٰ نے چاہا تو بجٹ پاس ہوجائے گا اور انشا اللہ سب بہتر ہوگا،اگر اپوزیشن چاہتی ہے 2023کے الیکشن میں کوئی دھاندلی کا شور نہ پڑے تو پھر پارلیمنٹ میں آکر الیکشن ریفارمز پر ہمارا ساتھ دیں۔ن لیگ کے رہنما سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا دنیا کے کئی ممالک نے اوورسیز کو ووٹ کا حق دیا ہے ، اسی طرح اوورسیز پاکستانیز جو دوہری شہریت رکھتے ہیں،اگر وہ پاکستان کے الیکشن میں ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں تو ڈال سکتے ہیں۔سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہااوورسیز بارے جو تجویز شہباز شریف نے دی وہ اس لئے قابل عمل نہیں کیونکہ جس طرح سیاسی پارٹیاں خواتین کو مخصوص نشستوں منتخب کرتی ہیں،اگر اوورسیز پاکستانیز کواسی طرح منتخب کیا تو پارٹیاں ان لوگوں سے پارٹی فنڈنگ کے نام پر کروڑوں روپے وصول کریں گی،اوورسیز پاکستانیز میں وہی لوگ آگے بڑھیں گے جن کے پاکستان مخالف لوگوں سے روابط ہونگے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA%D8%AA%DB%92-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%AF-%DB%8C%D9%88%D8%B3%D9%81
یاسین ملک کی حالت دیکھ کر دل ٹوٹ کر رہ گیا: مشعال ملک
منگل 29 جون 2021ء
اسلام آباد ( نیٹ نیوز) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یاسین ملک کی حالت دیکھ کر دل ٹوٹ کر رہ گیا ، یاسین ملک نے اپنی جوانی، خاندان اور اپنی ساری زندگی کشمیر کی آزادی کے لئے قربان کردی، دوسری طرف غیر قانونی قابض بھارتی فورسز نے ان کے ساتھ کیا کیا ہے ۔ بھارتیوں نے میرے خوبصورت اور بہادر ترین شوہر کے ساتھ کیا کردیا ہے ۔ آپ نے تو کشمیریوں کی آزادی کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیا تھا۔ بدترین تشدد کا بہادری سے مقابلہ کیا اور بلاخوف و خطر موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی تھی۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپ کی حفاظت کریں۔ آپ سے ہمیشہ کا پیار ہے ۔ انہوں نے یاسین ملک کو آزاد کرو کا ہیش ٹیگ بھی شیئر کیا ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86-%D9%85%D9%84%DA%A9-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D8%A7%D9%84%D8%AA-%D8%AF%DB%8C%DA%A9%D8%B1-%D8%B9%D8%A7%D9%84-%D9%85%D9%84%DA%A9
افغانستان: طالبان کا ضلع خوش آمند پربھی قبضہ،متعدد فوجی مارنے کا دعویٰ؛رشید دوستم کا واپسی کا اعلان
منگل 29 جون 2021ء
کابل ( نیٹ نیوز ) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے ، طالبان نے صوبہ پکتیا کے ضلع خوش آمند پر بھی قبضہ کرلیا ادھر سابق نائب صدر رشید دوستم نے ترکی سے واپس آنے کاا علان کر دیا ہے ۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ میں صوبہ پکتیا کے ضلع خوش آمند پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ان کا مزید کہنا ہے کہ لڑائی میں کابل انتظامیہ کے متعدد فوجی مارے گئے ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%B7%D8%A7%D9%84-%D9%85%D8%A7%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D8%B9%D8%AF-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86
بھارتی دہشتگردی،ایک اور کشمیری شہید؛فوجی اڈے پر بھی ڈرونز کی پرواز،اہلکارخوفزدہ
منگل 29 جون 2021ء
سرینگر (92نیوز رپورٹ ،این این آئی ،آن لائن ) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ایک اور نوجوان کو شہید کردیا ۔بھارتی فوجیوں نے نوجوان کو سرینگر کے علاقے پارمپورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا، علاقے میں فوجی آپریشن جاری ہے دوسری جانب لداخ میں 50ہزار اضافی فوجی تعینات کردیئے گئے ہیں،بھارتی شہری چندی گڑھ میں قتل کئے گئے طالبعلم عامر حسن کی نماز جنازہ اداکردی گئی ان کے آبائی شہرمیں مظاہرے اور احتجاج کیا گیا ،آزادی کے نعرے لگائے گئے ، مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ایئربیس پر پھر 2ڈرون پرواز کرتے رہے ،دونوں ڈرون جموں شہر کے باہر قائم کلچک ملٹری بیس کے اوپر اڑان بھر رہے تھے ،شاندہی ہوتے ہی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا، فائرنگ کی گئی مگر ڈرون بچ نکلے اور واپس چلے گئے ،ڈرونز کی تلاش کیلئے بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن لانچ کردیااتوار کو بھارتی ایئربیس پر ڈرون حملے سے بھارتی فورسز پہلے ہی خوفزدہ ہے آج پھر ڈرونز کی پرواز سے بھارتی فورسز میں مزید خوف وہراس پھیل گیا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%AA%DA%AF%D8%B1%D8%AF%D9%86%D8%B2-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%AE%D9%88%D9%81%D8%B2%D8%AF
بلوچستان کے علاقے ہوشاب میں دیسی ساختہ دھماکے کے نتیجے میں فرنٹئر کانسٹیبری کا ایک سپاہی شہید ہوگیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے ہوشاب کے علاقے میں ایم-8 پر ایک پانی کے ٹینکر کو دیسی ساختہ بارودی دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا، جس سے ایف سی بلوچستان کے اہل کار نے جام شہادت نوش کیا۔
دہشت گردوں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دشمن ایجنسیوں کے ایماء پر اس طرح کے بزدلانہ واقعات بلوچستان میں مشکل سے حاصل کیے گئے امن کو سبوتاژ نہیں کرسکتے سیکیورٹی فورسز اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں
https://www.express.pk/story/2195223/1/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108458559&Issue=NP_PEW&Date=20210629
کراچی سے را کا بہت بڑا خطرناک گروہ پکڑا گیا ، شیخ رشید
29 June, 2021
ملک کو غیر مستحکم کرنا ، بڑے شہروں میں دہشت گردی کرنا چاہتا تھا گروہ کے بارے میں فی الوقت تفصیلات نہیں بتائی جاسکتیں ، وزیر داخلہ
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں )وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایک بہت بڑے خطرناک گروہ کو پکڑا گیا ہے جو ملک کو غیر مستحکم کرنا اور بڑے شہروں میں دہشت گردی کرنا چاہتا تھا۔ ٹی وی انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ اس بارے میں فی الوقت تفصیلات نہیں بتائی جاسکتیں۔ ملزم بڑے شہروں میں اپنی طاقت دکھانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے ۔وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ سازشی گروہ کا تعلق لاہور دھماکے سے نہیں اور ساتھ ہی اس بات کی تصدیق کی کہ اس میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث تھی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لاہور دھماکے میں ملوث اور سہولت کاری فراہم کرنے والے ایک ملزم کے سوا تمام افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-29/1845984
جوہر ٹاؤن دھماکے میں دشمن ایجنسی ملوث ، 10 دہشتگرد گرفتار ، وزیراعلیٰ پنجاب
29 June, 2021
اداروں نے 16گھنٹے کے اندرذمہ داروں کا تعین کرلیا، تحقیقاتی ٹیم نے سائنسی انداز میں تفتیش کو آگے بڑھایا سہولت کاروں تک پہنچنا ایک ٹیسٹ کیس تھا، وزیراعلیٰ ، نیٹ ورک میں خواتین بھی شامل ہیں ،آئی جی پنجاب
لاہور(سیاسی رپورٹر سے )وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہاہے کہ صرف 4 دن کے اندر ملک کے مختلف علاقوں میں ریڈ کرکے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ دہشت گردی میں استعمال ہونے والی گاڑی کے خریدار، اس کی حوالگی، بارودی مواد نصب کرنے والے ، ریکی اور دھماکا کرنے میں ملوث دہشت گردوں کو پیشہ وارانہ مہارت سے گرفتار کیا گیا۔ اس کیس کو ٹریس کرنا ، پنجاب حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے ۔ میں پنجاب پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں، ایجنسیوں اور خصوصاً سی ٹی ڈی کو مبارکباد اور شاباش دیتا ہوں۔وزیر اعلیٰ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، بزدار نے کہا کہ پنجاب حکومت نے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم قائم کی۔ تحقیقاتی ٹیم نے سائنسی انداز میں تفتیش کو تیزی سے آگے بڑھایا۔ کیس کو ٹریس کرنا اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں تک پہنچنا ایک ٹیسٹ کیس تھا۔سی ٹی ڈی نے کیس کی تحقیقات کا آغاز پیشہ وارانہ انداز میں کیا۔ 16 گھنٹے کے اندر دھماکے کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا۔ دھماکے میں ملوث تمام بین الاقوامی و مقامی کرداروں کی شناخت کی گئی۔ دوران تحقیقات دہشت گردوں کے اس نیٹ ورک کو مالی معاونت فراہم کرنے والے بین الاقوامی کرداروں کے تانے بانے مقامی دہشت گردوں سے ملنے کے تمام شواہد حاصل کر لئے گئے ہیں اوران شواہد کے مطابق اس کارروائی میں دشمن ملک کی ایجنسی براہ راست ملوث ہے جس نے اس نیٹ ورک کو تمام مالی معاونت فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں تمام ہائی پروفائل کیسوں کو ٹریس کیا ہے ۔ان کیسوں کے ملزموں کو گرفتار کرکے قانون کے حوالے کیا ہے ۔ بلاشبہ یہ کیس بھی ایک چیلنج تھا جس میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے حوالے سے کسی کی جانب سے کوئی الرٹ جاری نہیں ہوا تھا۔شہدا کے لواحقین اور زخمیوں کو مالی امداد دی جا رہی ہے ۔پنجاب سیف سٹی اتھارٹی بہترین کام کر رہی ہے اور حال ہی میں کیمروں کو تبدیل بھی کیا گیا ۔پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کریں گے ۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے بتایاکہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر میں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا ۔ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کے اس پورے نیٹ ورک کا سراغ لگایا اور اس نیٹ ورک سے جڑے تمام کردار اس وقت قانون کی گرفت میں ہیں ۔ 10 پاکستانی شہری جن کا تعلق اس نیٹ ورک سے نکلا، انہیں گرفتار کر لیا گیا ۔ ان میں خواتین بھی شامل ہیں ۔ دہشت گردی کے اس واقعہ کے ماسٹر مائنڈ کی شناخت ہو چکی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی ملزم کا تعلق فورتھ شیڈول سے نہیں ۔ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی 2010ء میں چھینی گئی تھی اور 2011ء میں اس گاڑی کو ریکور کیا گیا تھا اور اب یہ سپردداری پر تھی ، گرفتار ہونے والے ایک ملزم کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے اور وہ بڑی روانی سے پنجابی بولتا ہے ۔ گاڑی کو پولیس ناکے پر روکا بھی گیا اور چیک بھی کیا گیا۔ اس کی فوٹیج موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی اور پنجاب پولیس نے دن رات محنت کر کے کیس کو ٹریس کیا اور دہشت گردوں کو گرفتار کیا ۔دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کیلئے پہلی بار علیحدہ ترقیاتی بجٹ کی بک مرتب کی گئی ہے ۔ سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کے حقوق غصب کئے ۔ ہماری حکومت نے جنوبی پنجاب کو اس کا حق واپس کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق ادوار میں جنوبی پنجاب کے فنڈز کو دیگر شہروں پر خرچ کیا گیا۔ماضی کی حکومتوں نے جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے فنڈز دیگر منصوبوں کو منتقل کئے ۔سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کو ترقی کے نام پر دھوکا دیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-29/1845980
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بچوں کیخلاف پیلٹ گن کا استعمال فوری روکے، اقوام متحدہ
Published On 29 June,2021 04:39 pm
نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بچوں پر پیلٹ گن کا استعمال کرنا فوری طور پر بند کرے۔ معصوم جانوں کیساتھ ایسا رویہ دوبارہ اختیار کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اہم بیان اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹریش کی جانب سے دیا گیا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل میں ایک بحث کے دوران بیان دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے بچوں کے حقوق نظر انداز کرنا دل دہلا دینے والا عمل ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اس قدر خراب ہے کہ وہاں سکولوں کو فوجی مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس میں ہونے والی کھلی بحث میں اپنی تازہ ترین رپورٹ بھی پیش کی۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کانگو، شام اور افغانستان جیسے جنگ زدہ ملکوں میں تقریباً 20 ہزار بچوں کیساتھ سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے پیش کی گئی اس رپورٹ میں دل دہلا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 2020ء درجنوں بچے اور بچیاں بھارتی فوج کے تشدد سے متاثر ہوئے، ان میں سے 9 کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 30 زندگی بھر کیلئے معذور ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گنوں کے حملوں میں بچوں کے زخمی ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں بچوں کیخلاف کی جانے والی کارروائیاں سخت پریشان کن ہیں۔ میرا بھارت سے مطالبہ ہے کہ وہ معصوم بچوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کرے۔
انہوں نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بچوں کیخلاف ایسی کارروائیاں دوبارہ نہ دہرائی جائیں۔
ادھر چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گٹریش کی جانب سے بھارت کی غیر قانونی قابض حکومت کے کشمیری بچوں کو نظربند کرنے پر گہری تشویش کے اظہار کا خیرمقدم کیا ہے۔
منگل کو یہاں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ انٹونیو گٹریش کا بھارت سے کشمیری بچوں پر تشدد کے خاتمے کا مطالبہ خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹونیو گٹریش نے بھارت سے کشمیری بچوں پر پیلٹ گنز کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کشمیری بچوں پر جاری بھارتی مظالم اور تشدد پر بھی پریشانی کا اظہار کیا۔
شہریار خان آفریدی نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ کے مطابق بھارت کو کشمیری بچوں کی نظربندی آخری راستہ کے طور پر اختیار کرنا چاہیے تھی، اقوامِ متحدہ سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ بھارت کو کشمیری بچوں کی نظربندی کی کم سے کم مدت بھی طے کرنی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ انٹونیو گٹریش کا بھارت سے حراستی مراکز میں ہر قسم کے ناروا سلوک کی روک تھام کیلئے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت جاری ہے۔ قابض فوج نے سرچ آپریشن کے دوران ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوان کو سری نگر کے علاقے پارم پورہ میں سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا۔ غاصب فوج نے گھر گھر تلاشی کے دوران چند نوجوانوں کو گرفتار بھی کر لیا۔
ظالمانہ کارروائی کے خلاف کشمیریوں نے احتجاج کیا۔ علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی گئی۔ دو روز میں شہدا کی تعداد 2 ہو گئی ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/608398_1
بھارت نے چین کیساتھ سرحد پر مزید 50 ہزار فوجی تعینات کر دیئے
Published On 29 June,2021 06:30 pm
نئی دہلی: (دنیا مانیٹرنگ) بھارت نے چین کی سرحدوں پر مزید 50 ہزار کے لگ بھگ فوجی تعینات کر دیئے ہیں۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران چینی سرحد کیساتھ تین مختلف مقامات پر مزید فوج کے علاوہ جنگی طیاروں کے متعدد سکواڈرن بھی منتقل کئے گئے ہیں، جس کے بعد چینی سرحدوں پر تعینات فوجیوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ کے لگ بھگ ہو چکی ہے۔
بھارتی فوج اور وزیراعظم آفس کے ترجمان نے رابطے پر رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی نے حال ہی میں تبت سے مزید فوج سنکیانگ ملٹری کمانڈ منتقل کی ہے جو ہمالیہ کے علاقے میں پٹرولنگ کی ذمہ دار ہے۔
چین جنگی طیارے رکھنے کیلئے نئے رن وے اور بم پروف بنکرز کے علاوہ تبت کی متنازعہ سرحد پر نئے ایئر فیلڈز بھی تعمیر کر رہا ہے۔
بیجنگ نے گزشتہ چند ماہ کے دوران طویل رینج والے بھاری ہتھیاروں، ٹینکوں ، راکٹ رجمنٹس اور ٹوئن انجن فائٹر طیاروں کا بھی اضافہ کیا ہے۔
ادھر ترجمان چینی وزارت خارجہ نے پریس بریفنگ کے دوران مزید فوجی تعیناتی سے متعلق سوال پرکہا کہ چین اور بھارت کے مابین موجودہ سرحدی صورتحال مستحکم ہے، دونوں ملک سرحدی مسائل کے حل کیلئے بات چیت کر رہے ہیں۔
بھارتی نیوی کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ مشرقی ریاست اروناچل پردیش میں فوج کی معاونت کیلئے فرانسیسی رافیل طیارے تعینات کئے گئے ہیں جو طویل رینج میزائلوں سے لیس ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/608421_1
صومالیہ میں فوجی تنصیبات پر کاربم حملے ،30 افرادہلاک
29 June, 2021
صومالیہ کے نیم خود مختار علاقے غامالدوغ کے ایک قصبے میں الشباب کے حملے میں 30 افراد ہلاک، درجنوں زخمی ہو گئے
موغادیشو (رائٹرز) سکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گردوں نے حملے کا آغاز فوجی ٹھکانے پر 2 کار بم دھماکوں سے کیا، لڑائی میں 17 سکیورٹی اہلکار اور 13 شہری ہلاک ہوئے ، صومالی حکومت نے دعویٰ کیا کہ لڑائی میں 41 جنگجو مارے گئے
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-29/1846010
مقبوضہ کشمیر : نوجوان شہید، چندی گڑھ میں کشمیری طالبعلم کے قتل پر مظاہرے
29 June, 2021
بھارتی فوجیوں نے سرینگرکے علاقے پارمپورہ میں تلاشی کارروائی کے دوران نوجوان کوشہید کیا،علاقے میں آپریشن جاری سوپورمیں عامرمیرکی نمازجنازہ میں ہزاروں شریک،ایئر بیس حملے میں جعلی آپریشن کی تمام علامات موجود ہیں ،رپورٹ
سرینگر، نئی دہلی(اے پی پی)بھارتی فوجیوں نے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ، چندی گڑھ میں ایک کشمیری طالب علم کے قتل پربھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی قابض فوجیوں نے نوجوان کو سرینگر کے علاقے پارمپورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ ادھربھارتی شہر چندی گڑھ میں ایک کشمیری طالب علم کے قتل پر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں سینکڑوں خواتین نے سوپور قصبے میں بھارت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ گزشتہ روز سوپور کے علاقے ملپورہ بمبئی میں ہزاروں لوگوں نے اسکی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ادھرپی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کئے گئے مذاکرات پراس وقت اعتبارکیا جائے گا جب جموں و کشمیر میں کا ظلم وجبر ختم ہو اوراس بات کو سمجھا جائے کہ اختلاف رائے کوئی جرم نہیں ہے ۔ علاوہ ازیں ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جموں ایئر بیس پر حملہ پاکستان اوربھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں آزادی کی منصفانہ جدوجہد کو بدنام کرنے کیلئے بھارت کی طرف سے کئے جانے والے فالس فلیگ آپریشنوں یاجعلی حملوں میں سے ایک ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایئر بیس حملے میں جعلی آپریشن کی تمام علامات موجود ہیں ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-29/1846017
جرمنی میں چاقو بردار کا پھرحملہ ، 2افراد زخمی
29 June, 2021
جرمنی کے شہر ایرفرٹ میں ایک چاقو بردار نے حملہ کرکے 2 افراد کو زخمی کر دیا
برلن(مانیٹرنگ ڈیسک) حملے میں زخمی ہونے والے 45 سالہ اور 68 سالہ دو افراد کو ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ۔پولیس کے مطابق حملہ آور کی گرفتاری کے لئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرچ آپریشن کیا جارہاہے ۔ حملہ آور کی عمر20 سال کے لگ بھگ ہے ۔یادرہے کہ جمعہ کو جرمن شہرورزبرگ میں چاقو کے حملے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-29/1846003
لندن میں 800بارتیزاب گردی،یہاں3واقعات پرفلم بنادی:ڈی جی رینجرزسندھ
29 June, 2021
ڈی جی رینجرز (سندھ) میجر جنرل افتخار حسن چودھری نے کہا ہے
کراچی (سٹاف رپورٹر)ڈی جی رینجرز (سندھ) میجر جنرل افتخار حسن چودھری نے کہا ہے کہ لندن میں 800 بارتیزاب گردی ہوئی ، مگرفلم نہ بنی، یہاں3واقعات پر شرمین عبید چنائے والی فلم بن گئی، آسکر ایوارٖڈ مل گیا،برطانیہ میں چاقو مارنے کے 10 ہزار کیسز ہوئے ، کسی کو پتا نہیں چلا،کینیڈا جیسے واقعات کراچی میں ہوتے تو شہرکو خطرناک ترین شہر قرار دیا جا چکا ہوتا، نیویارک میں 1638 جب کہ کراچی میں 280 ڈکیتیاں ہوئیں،پراسیکیوشن ٹیم کی وجہ سے عزیر بلوچ کی 5 مقدمات میں شناخت ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار ڈی جی رینجرز (سندھ) میجر جنرل افتخار حسن چودھری نے ڈا ؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سا ئنسز اوجھا کیمپس کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈی جی رینجرز نے کہا کہ درس گاہیں قوموں بالخصوص نوجوانوں کی کردار سازی اور روشن مستقبل کا تعین کرتی ہیں، اس ضمن میں اساتذہ کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔ ڈی جی رینجرزنے کورونا کے خلاف جنگ میں ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز کے کردار کو سراہا اور بطور فرنٹ لائن ورکر ان کی خدمات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ تیزاب پھینکنے کے تین واقعات ہوئے تو شرمین عبید چنائے والی فلم بن گئی، آسکر ایوارڈ مل گیا، کینیڈا میں پاکستانی فیملی کے ساتھ کیا ہوا؟ آپ کو پتا ہے ، پھر ایک شخص کی داڑھی مونڈ دی گئی، کینیڈا جیسے واقعات کراچی میں ہوتے تو اب تک کراچی کو خطرناک ترین شہر قرار دیا جا چکا ہوتا۔ لندن میں 800 سے زیادہ تیزاب پھینکنے کے واقعات ہوئے ، کہیں کوئی فلم نہ بنی، میڈیا بھی غائب رہا۔ برطانیہ میں چاقو مارنے کے 10 ہزار کیسز ہوئے ، کسی کو پتا نہیں چلا، آپ کے خیال میں کیا لندن اب بھی محفوظ ہے ؟،ڈی جی رینجرز نے کہا کہ گزشتہ سال نیویارک میں 1638یا 1688 مسلح ڈکیتیاں ہوئیں، کراچی میں 280 ہوئیں،ہم اتنے برے نہیں جتنا ہمیں برا بنایا جاتا ہے اور ہم خود کو برا سمجھنے لگتے ہیں۔ڈی جی رینجرزنے کہا کہ ہمارے پاس پراسیکیویشن نہیں، 24 گھنٹوں سے زیادہ حراست میں نہیں رکھ سکتے ،اس کے بعد ہمیں ملزم پولیس کے حوالے کرنا ہوتا ہے ، پراسیکیوشن پولیس کے پاس ہے ، سابق سی سی پی او کراچی کے ساتھ پراسیکیوشن ٹیم بنائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن ٹیم کی وجہ سے عزیر بلوچ کی 5 مقدمات میں شناخت ہوئی، رینجرز دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-29/1846065
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-06-28&edition=KCH&id=5677265_91319650
ڈومور کہنا تو بہتر ہے بائیڈن فون نہ کریں: معید یوسف
پیر 28 جون 2021ء
اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے ایک بار پھر واضح کیاہے کہ امریکی صدربائیڈن بات نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں، ڈومور کہنا ہے تو بہتر ہے فون نہ کریں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہم وہی کریں گے جو پاکستان کے مفاد میں ہوگا،جو مفاد میں نہیں ہوگا وہ نہیں کریں گے ۔معید یوسف نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ کے ساتھ مثبت طریقے سے بات ہو، جس میں پاکستان سمیت خطے کافائدہ ہو۔ مشیر قومی سلامتی نے کہا ہم امریکہ کے ساتھ تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%88%D9%85%D9%88%D8%B1%DA%A9%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%AF-%DB%8C%D9%88%D8%B3%D9%81
طالبان کا مزید 5اضلاع پر قبضہ، قندوز کا گھیرائو، جھڑپیں،248 جنگجوہلاک
پیر 28 جون 2021ء
کابل(92نیوز رپورٹ،این این آئی ) افغان طالبان نے مزید 5اضلا ع پر قبضہ اور قندوز کا بھی گھیرائو کرلیا ،جھڑپوں میں 24گھنٹوں کے دوران 248 جنگجو ہلاک ،137 زخمی ہوگئے ۔بجلی کی ٹرانسمیشن لائن تباہ کردی گئی ، امریکی ڈرون حملوں میں 55 جنگجوہلاک ہوئے بھارت طالبان سے بات چیت پر تذبذب کا شکارہے ، طالبان نے کابل کے دو قریبی اضلاع سیاہ گرداور شنواری پر قبضہ کرلیا ،قریب ترین شہر چاریکار پر قبضے کیلئے جنگ جاری ہے ، درہِ غوربند پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق شمالی افغانستان میں افغان فوج اور طالبان کی لڑائی میں ہزاروں خاندان بے گھر ہوگئے ،قندوز میں تقریباً پانچ ہزار افراد بے گھر ہوئے ، افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B2%DB%8C%D8%AF-5%D8%A7%D8%B6%D9%84%D8%A7%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A8-%DA%AF%DA%BE%DB%8C%D8%B1%D9%BE%DB%8C%DA%BA248-%D8%AC%D9%86%DA%AF%D8%AC%D9%88%D8%A7%DA%A9
نیویارک میں شرپسندوں کا پاکستانی نژاد مصنفہ کا گھیرائو، دھمکیاں
پیر 28 جون 2021ء
نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) نیویارک کے علاقہ لانگ آئی لینڈ کے ایک سکول میں 17 سالہ پاکستانی نژاد امریکی مصنفہ ہدیٰ ایاز کو گریجویشن کی تقریب میں تقریر کرنے کے بعد شرپسندوں نے گھیرائو کرکے ہراساں کیا اور دھمکیاں دیں۔ علامہ اقبال کمیونٹی سنٹر کے عہدیداروں ملک ناصر اعوان، طاہر بھٹہ، چودھری جاوید اقبال چیچی، شیخ اشفاق ، ملک جمیل نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ان شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے جہنوں نے مستقبل کی معمار معصوم مصنفہ کو ہراساں کیا۔ ہدیٰ ایاز نے اپنی تقریر کے دوران طلبہ سے کہا تھا کہ وہ عالمی مسائل کے بارے میں معلومات حاصل کریں، فلسطینیوں کی نسل کشی کی وجہ سے کئی خاندان بکھر رہے اور انسانی زندگیاں کھوئی جا رہی ہیں، بدقسمتی سے بڑی طاقتیں سب کچھ دیکھتے ہوئے ان واقعات کو نظرانداز کر رہی ہیں۔ ہدیٰ ایاز جب تقریر کرنے کے بعد باہر نکلیں تو کچھ لوگوں نے انکا گھیرائو کر کے انکی تقریر کو اسرائیل اور یہودیوں پر حملہ قرار دیا اور انہیں ہراساں کیا۔ ہدیٰ ایاز نے بتایا کہ کچھ شرپسند عناصر نے انکے ساتھ بدزبانی کی اور انہیں دھمکیاں دیں کہ وہ پاکستان واپس چلی جائیں۔ ہدیٰ ایاز کے والد ایاز صدیقی نے روزنامہ 92 نیوز کو بتایا کہ انکی بیٹی شرپسندوں کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہو کر بیمار پڑ گئی او ر اسے ہسپتال داخل کرانا پڑا ۔ہدیٰ ایاز غیر معمولی صلاحیتوں کی مالک ہے جب وہ دس سال کی تھی تو اس نے اپنی پہلی کتاب فریز لینڈ اے نیو بیگنیگ لکھ کر سب سے کم عمر مصنفہ کا اعزاز حاصل کر کے امریکہ بھر میں دھوم مچا دی تھی، اب وہ چار کتابوں کی مصنفہ ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86%DB%8C%D9%88%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DA%A9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%B1%D9%BE%D8%B3%D9%86%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%86%DA%98%D8%A7%D8%AF-%D9%85%D8%B5%D9%86%D9%81%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%DA%AF%DA%BE%D8%AF%DA%BE%D9%85%DA%A9%DB%8C%D8%A7%DA%BA
بھارت کورونا سے ہلاکتوں میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے اور ایسی ابتر صورت حال میں بھی جارحیت پسند مودی عوام کی زندگیاں بچانے کے بجانے میزائل تجربے کرنے میں مصروف ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اوڈیشہ کے ساحلی علاقے میں اگنی میزائل سیریز کی ایڈوانس قسم ’’اگنی- پی‘‘ کا تجربہ کیا گیا۔ میزائل نے ایک ہزار سے دو ہزار کلومیٹر کے درمیان اپنے تمام اہداف کو نشانہ بنایا اور انہیں تباہ کردیا۔
کورونا وبا سے تین لاکھ سے زائد ہلاکتوں اور 3 کروڑ سے زائد کیسز کے باوجود صحت کے نظام کے بجائے فوج کو مضبوط کرنے والا جارحیت پسند بھارت اسی ماہ 24 اور 25 جون کو دو الگ الگ میزائل تجربات کرچکا ہے۔ اس طرح پانچ میں دن آج یہ تیسرا میزائل تجربہ ہے جو بھارت کے جارحانہ عزائم کا آئینہ دار ہے۔
واضح رہے کہ کورونا کی تعداد کے لحاظ سے بھارت دنیا کا دوسرا اور ہلاکتوں کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک ہے تاہم اس ہولناک صورت حال میں بھی جنگ کی شوقین مودی سرکار نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ اُن کو عوام سے کوئی ہمدردی نہیں۔
https://www.express.pk/story/2195406/10/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108456454&Issue=NP_PEW&Date=20210628
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108455295&Issue=NP_PEW&Date=20210628
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108455293&Issue=NP_PEW&Date=20210628
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108455296&Issue=NP_PEW&Date=20210628
افغان طالبان کا ایک اور ضلع پر قبضہ، رشید دوستم کا ملک واپس آنے کا اعلان
Published On 28 June,2021 05:45 pm
کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے ، طالبان نےصوبہ پکتیا کے ضلع خوش آمند پر بھی قبضہ کرلیا ادھر سابق نائب صدر رشید دوستم نے ترکی سے واپس آنے کاا علان کر دیا ہے ۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ میں صوبہ پکتیا کے ضلع خوش آمند پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ان کا مزید کہنا ہے کہ لڑائی میں کابل انتظامیہ کے متعدد فوجی مارے گئے ہیں ، بھاری تعداد میں اسلحہ اور فوجی گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی گئیں ہیں۔
ادھر سابق نائب صدر رشید دوستم نے طالبان کے کنٹرول میں لئے جانے والے اضلاع کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/608236_1
بلوچستان میں دہشت گرد حملہ، ایف سی اہلکار شہید
28 June, 2021
شہید کفایت اللہ کا تعلق سبی سے تھا، علاقہ میں سرچ آپریشن شروع دشمن ایجنسیوں کی ایما پر امن کو سبوتاژ نہیں کیا جاسکتا:آئی ایس پی آر
لاہور(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے علاقے ہوشاب میں دیسی ساختہ بم دھماکے کے نتیجے میں ایف سی اہلکار شہید ہوگیا ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے ہوشاب کے علاقے میں ایم 8 پر ایک پانی کے ٹینکر کو دیسی ساختہ بارودی دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا، جس سے ایف سی بلوچستان کے اہل کار سپاہی کفایت اللہ نے جام شہادت نوش کیا۔ شہید اہلکار کا تعلق سبی سے ہے ۔ دہشت گردوں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے ، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دشمن ایجنسیوں کے ایما پر اس طرح کے بزدلانہ واقعات بلوچستان میں مشکل سے حاصل کیے گئے امن کو سبوتاژ نہیں کرسکتے ،سکیورٹی فورسز اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-28/1845455
کانگو،چرچ میں د ھماکا2خواتین زخمی
28 June, 2021
کانگو میں کیتھولک چرچ میں دھماکے سے 2 خواتین زخمی ہوگئیں،یہ دھماکا بینی شہر میں ہوا جوشدید بدامنی کی لپیٹ میں ہے
کنشاسا(اے ایف پی)دھماکا چرچ میں بچوں کی کنفرمیشن تقریب شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے ہوا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-28/1845641
ڈھاکا میں دھماکا،7افرادہلاک،50زخمی
28 June, 2021
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں دھماکے سے 7 افراد ہلاک اور50 سے زائد زخمی ہوگئے
ڈھاکا(مانیٹرنگ ڈیسک) اتوار کی رات ساڑھے 7بجے کے قریب موگ بازار دھماکے سے لرز اٹھا،دھما کااتنا شدید تھا کہ اردگرد کی دکانیں بھی متاثر ہوئیں۔حکام کے مطابق ابتدائی طور پر یہ گیس کا دھماکا ہوسکتا ہے لیکن باقاعدہ تحقیقات کے بعد ہی اس حوالے سے کچھ یقین سے کہا جاسکتاہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-28/1845649
برطانیہ :حساس ترین50صفحات کی دفاعی دستاویزات بس سٹاپ سے ملنے پر تحقیقات شروع
28 June, 2021
برطانیہ کی دفاعی تنصیبات بارے انتہائی حساس ترین 50صفحات پر مشتمل دستاویزاتبس سٹاپ سے ملیں۔تحقیقات شروع کردی گئی
لندن(اے ایف پی)ایک شخص نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایاکہ انہیں جنوبی انگلینڈ کے علاقے کینٹ میں ایک بس سٹاپ کے پیچھے سے حساس ترین دستاویزات کے 50صفحات ملے ۔یہ دستاویزات برطانوی بحری جنگی جہاز کی نقل وحرکت اور افغانستان سے انخلا کے بعد برطانوی فوجیوں کی تعیناتی کے منصوبے سے متعلق تھیں۔ان دستاویزات میں یوکرائن کی سمندری حدود سے برطانوی بحری جنگی جہاز کے گزرنے پر روس کے ممکنہ ردعمل سے متعلق معلومات شامل کی گئی تھیں۔یادرہے کہ گزشتہ ہفتے روس نے اسی برطانوی بحری جہاز اور اس کے عملے پرالزام عائد کیاتھا کہ اس نے کریمیا میں روسی حدود کی خلاف ورزی کی ہے ۔ دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ برطانوی حکام جانتے تھے کہ اس راستے سے گزرنے سے روس کی جانب سے ردعمل آئے گا۔ دستاویزات کے مطابق راستے کو ترک کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ برطانیہ ماسکو سے ڈر گیاہے ۔ادھر برطانوی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ بحری جنگی جہاز کی نقل وحرکت سے متعلق معلوماتی دستاویزات ایک بس سٹاپ سے ملنے کی تحقیقات کررہے ہیں،وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ ہفتے ایک اہلکار نے بتایا کہ دستاویزات کھو گئی ہیں،اسی وقت تفتیش شروع کردی گئی تھی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-28/1845675
صومالیہ،الشباب کے 18 عسکریت پسندوں کوپھانسی
28 June, 2021
صومالیہ میں الشباب کے 18 عسکریت پسندوں کو عدالت کی جانب سے سزائے موت کے حکم کے بعد پھانسی دے دی گئی
موغادیشو(مانیٹرنگ ڈیسک)اتوار کے روز پنٹ لینڈ ریاستی عدالت کے چیئرمین محمود عابدی محمد نے کہاکہ سزا پانے والے یہ عسکریت پسند اہم لوگوں کے قتل میں ملوث تھے ،ادھرالشباب نے پھانسی کو معصوم شہریوں کا قتل عام قرار دیا۔
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-28/1845667
دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ،منیر اکرم
27 June, 2021
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے پاکستان نے دہشت گردی
نیویارک(اے پی پی) بالخصوص دہشت گردوں کی مالی اعانت کے خاتمے کیلئے ٹھوس اور موثر اقدامات کئے ہیں۔ دہشت گردی کی مالی اعانت کے انسداد سے متعلق اعلیٰ سطحی پینل سے خطاب میں انہوں نے کہا دہشت گردی موجودہ دور کی ایک لعنت ہے جس کے خاتمہ کیلئے پاکستان نے قانون سازی، ادارہ جاتی اصلاحات کے علاوہ آپریشنل اقدامات کئے ،جس میں دہشت گردوں کی مالی اعانت کرنے والوں کی سرکوبی شامل ہے ۔ ایسے اقدامات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے جو عالمی قوانین خصوصاً انسانی حقوق کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتے ، نیز دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کے حل کی بھی ضرورت ہے جن میں حق خودارادیت کی جدوجہد کرنے والوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی شامل ہے ۔ قبل ازیں سفیر عامر خان نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے زیادہ قربانیاں کسی ملک کی نہیں، ہمارے 50 ہزار سے زائد شہری اور سکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ، معیشت کو 120 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔ انہوں نے اسلاموفوبیا، مسلمانوں پر دن دیہاڑے حملوں اور انتہا پسندی کو فروغ دینے کے ڈیجیٹل ذرائع اور نئی ٹیکنالوجیز کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-27/1844965
ہم واپس جارہے ہیں، افغانستان کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا : امریکی صدر
27 June, 2021
کابل کیلئے معاونت جاری رہیگی،احمقانہ خونریزی روکنے کی ضرورت ، بائیڈن کی اشرف غنی سے ملاقات کے دوران گفتگو افغانیوں کو طاقت سے جھکایا نہیں جاسکتا،طالبان سیاسی عمل میں شامل ہوں،افغان صدر کی ملاقات کے بعد بات چیت
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر جوبائیڈن نے کہاہے کہ ہم افغانستان سے جارہے ہیں، افغان لوگوں کواپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہو گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار افغان صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا،ملاقات کی مزید تفصیل کے مطابق بائیڈن نے کہا کہ افغانستان میں احمقانہ خونریزی روکنے کی ضرورت ہے ،انہوں نے اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کو اپنے پرانے دوست قراردیا،امریکی صدر نے کہاکہ ہماری افواج افغانستان چھوڑ رہی ہیں لیکن افغانستان کیلئے ہماری حمایت ختم نہیں ہو رہی، افغانستان کیلئے واشنگٹن کی معاونت جار ی رہے گی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ افغانیوں پر ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر اشرف غنی نے کہا کہ میں صدر بائیڈن کے امریکی فوجیوں کے انخلا کے تاریخی فیصلے کی حمایت کرتا ہوں،امریکا اور افغانستان کی پارٹنرشپ نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے ، ہم اتحاد اور ہم آہنگی کیلئے پرعزم ہیں،ملاقات کے بعد رپورٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے افغان صدر نے کہا کہ افغان سکیورٹی فورسز نے حال ہی میں طالبان کے قبضے میں جانے والے چھ اضلاع پر کنٹرول واپس حاصل کر لیا ہے ۔ ہم عزم، اتحاد اور شراکت داری کے ساتھ تمام مشکلات پر قابو پا لیں گے ۔ فوجی انخلا ایک خودمختارانہ فیصلہ ہے ، اس کے نتائج سے نبرد آزما ہونا افغان حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ صدر بائیڈن واضح کر چکے ہیں کہ کابل کا امریکی سفارتخانہ کام جاری رکھے گا، دفاعی امداد جاری رہے گی ، اور بعض موقع پر اس کا شیڈول بڑھا دیا جائیگا۔ افغان میڈیا کے مطابق اشر ف غنی نے کہاکہ افغانیوں کو طاقت کے زور پر جھکایا نہیں جاسکتا،ہم طالبان سے کہتے ہیں کہ وہ جنگ بندی کریں اور سیاسی عمل میں شامل ہوں،قبل ازیں اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے امریکی وزیر دفاع اور سی آئی اے کے سربراہ سے بھی ملاقات کی تھی ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-27/1844966
کینیڈا ،پاکستانی نژاد شخص حملے میں زخمی،داڑھی کاٹ دی
27 June, 2021
کینیڈا میں مسلمانوں پرحملوں میں اضافہ ہونے لگا،سسکٹون شہر میں 2 چاقو بردار افراد نے حملہ کرکے 43سالہ پاکستانی نژاد مسلم شخص کو شدید زخمی کردیا اور داڑھی بھی کاٹ ڈالی
اوٹاوہ(مانیٹرنگ ڈیسک)کاشف پرچہل قدمی کے دوران حملہ کیاگیا،جس سے ان کے ہاتھ،کمر پر گہرے زخم آئے ۔حملہ آورنفرت آمیز جملے کستے رہے اور ان کی داڑھی کا کچھ حصہ کاٹ ڈالا ۔ لوگوں کے جمع ہونے پر حملہ آور کاشف کو زخمی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔ زخمی کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے ہاتھ میں 14 ٹانکے لگے ۔ سسکٹون کے میئر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں اب تک صدمے میں ہوں، کینیڈا میں اسلامو فوبیا اور نسل پرستی سمیت کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کی جگہ نہیں۔ ملزموں کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دلوائیں گے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-27/1844969
بھارت :ہندو انتہا پسند وں کا درخت سے باندھ کر تشدد،مسلمان جاں بحق
27 June, 2021
بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سلطان پورمیں ایک اور مسلمان شخص کوہندو انتہا پسندوں نے مارمارکر قتل کردیا
نئی دہلی (اے پی پی)کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ بدھ کو ضلع کے سول لائنز علاقے میں پیش آیالیکن منظرعام پر اسوقت آیا جب اگلے روز سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو وائرل ہوگئی ۔مقتو ل کو ایک درخت کے ساتھ باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایاگیا ۔ اس کی شناخت کوٹوالی کے علاقے گاڑھا خورد سے تعلق رکھنے والے 55سالہ خورشید احمد کے طور پر ہوئی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-27/1844977
کولمبیا کے صدر قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے
27 June, 2021
کولمبیا کے صدر ایون ڈیوکی قا تلانہ حملے میں بال بال بچ گئے
بگوٹا (رائٹرز) نامعلوم حملہ آوروں نے صدر کے ہیلی کاپٹر کو دوران پرواز نشانہ بنایا۔ صدر ایون ڈیوکی کے ہیلی کاپٹر کوکوٹا شہر جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا، اس موقع پر دفاع اور داخلہ کے وزراء کے علاوہ شمالی صوبے سانٹانڈر کے گورنر صدر کے ہمراہ تھے ۔ ترجمان ایوان صدر کے مطابق واقعہ میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، سکیورٹی حکام کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-27/1844975
کشمیری رہنما مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت بحالی کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں:بی جے پی
27 June, 2021
مقبوضہ جموں وکشمیر میں بی جے پی کے صدر راویندر رائنا نے کہا ہے کشمیری رہنما مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت بحال ہونے کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں
سری نگر (دنیا مانیٹرنگ) آرٹیکل 370 بحال نہیں ہو گا، مقبوضہ وادی کی سیاسی جماعتیں اس معاملے کو بھول کر ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لیں۔ نیوز کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا مرکزی حکومت مقبوضہ کشمیر کی صرف ریاستی حیثیت بحال کرنے کی پابند ہے ، آرٹیکل 370 نہیں ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-27/1844971
مالی،چیک پوسٹ پر حملہ،6فوجی ہلاک عالمی امن فورس کے 15اہلکار زخمی
27 June, 2021
مالی کے شورش زدہ شمالی علاقے میں ایک چیک پوسٹ پرمسلح افراد کے حملے میں 6 فوجی ہلاک
بماکو (اے ایف پی) جبکہ کار بم دھماکے میں اقوام متحدہ کی امن فورس کے 15 ارکان زخمی ہو گئے ۔ جرمن وزیر دفاع کے مطابق دھماکے میں 12 جرمن زخمی ہوئے ، جن میں تین کی حالت تشویش ناک ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2021-06-27/1844974
مقبوضہ کشمیر میں دستی بم حملہ، ایک شخص جاں بحق، تین زخمی
Published On 27 June,2021 09:52 am
سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں دستی بم کے حملے میں ایک شخص جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع سری نگر کے علاقے بربر شاہ میں نامعلوم شخص کی طرف سے کئے گئے دستی بم کے حملے میں ایک شخص جاں بحق اور تین زخمی ہوئے ،زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا۔
کشمیری عوام نے وادی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر بھارت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/608033_1
کچھ طاقتیں چاہتی ہیں پاکستان پر فیٹف کی تلوار لٹکتی رہے ، شاہ محمود
27 June, 2021
فیٹف تکنیکی یا سیاسی فورم، تعین کرنا ہو گا؟ چینی صدر جلد پارلیمنٹ سے خطاب کرینگے ،وزیر خارجہ فیٹف پر ہاتھی گزر گیا اب صرف دُم رہ گئی، اپوزیشن اپنی سیاست کیلئے ملک کو نقصان نہ پہنچائے ، حماد اظہر
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہکچھ طاقتیں چاہتی ہیں پاکستان پر فیٹف کی تلوار لٹکتی رہے ۔ ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے 27 میں سے 26 نکات پر مکمل عملدرآمد کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ہفتہ کو ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے ایک بیان میں وزیرخارجہ نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنا ہو گا کہ ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے یا پولیٹیکل؟ یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ اس فورم کو سیاسی مقاصد کیلئے تو استعمال نہیں کیا جا رہا؟ ۔ جہاں تک تکنیکی پہلوئوں کا تعلق ہے تو ہمیں 27 نکات دیئے گئے ، وہ خود تسلیم کر رہے ہیں کہ 27 میں سے 26 نکات پر ہم نے مکمل عملدرآمد کر لیا ہے ۔ ستائیسویں نکتے پر بھی کافی حد تک پیش رفت ہو چکی ہے اور مزید کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ بعض قوتیں یہ چاہتی ہیں کہ پاکستان کے سر پر تلوار لٹکتی رہے ، ہمارا مفاد یہ ہے کہ منی لانڈرنگ نہیں ہونی چاہئے ۔وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ جو بات پاکستان کے مفاد میں ہے وہ ہم کرتے رہیں گے ۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے پاکستان آج تنہائی کا شکارہے ، ماضی کی پالیسیاں جاری رہتیں توپاکستان تنہائی کاشکارہوتا، آج پاکستان دنیا میں تنہانہیں ہے ، چین کے ساتھ دوستی جتنی آج مستحکم ہے اتنی پہلے نہیں تھی، بہت جلدچینی صدرپاکستانی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے ،عمران خان کی وجہ سے سعودیہ،یواے ای کیساتھ تعلقات بہتر ہوئے ، تعلقات خراب ہوتے توسعودی عرب کیساتھ معاہدے نہ ہوتے ،قطرکیساتھ ایل این جی معاہدے میں 20فیصدکمی بہترتعلقات کی وجہ سے ہوئی،بحرین،مصرکے ساتھ ہماری حکومت نے معاہدے کیے ،مصرکے وزیرخارجہ جلدپاکستان آئیں گے ۔ شاہ محمود نے کہا کہ فکر مت کرو، اللہ چاہتا ہے تو ہاتھیوں کو ابابیلوں سے شکست دے دیتا ہے ، بھارت کو پر عالمی فورم پر بے نقاب کریں گے ، ن لیگ کے میرے دوست بھول گئے کہ انہیں 4 سال تک وزیر خارجہ نہیں ملا، دوسری پارٹی کے سربراہ نے کہا تھا کہ ہم نیوکلیئر کو پہلے استعمال نہیں کریں گے ۔ذوالفقار علی بھٹو کی آواز گونجتی تھی ان کا احترام کرتے ہیں مگر آج ان کے جانشینوں کے ہاتھ پائوں کیوں کانپتے ہیں۔ اس ملک میں ایک طبقہ ایسا ہے جو سوٹ بوٹ پہن کر ملک لوٹ کر پیسہ باہر بھیجتا ہے ، کشمیر کے ٹھیکے دار یہ بنیں گے ، ان میں دم خم نہیں کہ کشمیر کی بات کریں ۔ کشمیر کی بات وہ کرے گا جس کی لندن میں جائیدادیں نہیں ہیں ۔ کشمیر کی بات وہ کرے گا جس کے سوئٹزر لینڈ میں اکائونٹ نہیں ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے اسمبلی میں بولنے کیلئے شہباز شریف جتنا ڈھائی دن کا وقت دیا جائے ۔ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ فیٹف کے معاملہ میں ہاتھی گزر گیا اب صرف دُم رہ گئی ہے ۔ تھوڑا سا چیلنج باقی رہ گیا ہے جسے بارہ مہینے میں پورا کر لیں گے ، حکومت نے ملک کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متبادل بندوبست کر لیا ہے اور لوڈ شیڈنگ کے معاملے کو بہتر طریقے سے مینج کرنے کے لیے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ فیٹف پر بے روزگار اپوزیشن کا بیانیہ افسوس ناک ہے ،اپنی سیاست کیلئے ملک کو نقصان نہ پہنچائیں، ملکی معیشت اچھی چل رہی ہے ، آر ایل این جی کے سودے میں پانچ سو ارب بچائے ، کوشش کریں گے گیس کی لوڈشیڈنگ نہ کرنی پڑے ، اپوزیشن جماعتوں میں خاندانی اختلافات سامنے آ رہے ہیں، اپوزیشن بے روزگار ہے ، ان کو کوئی بیانیہ نہیں مل رہا، ن لیگ کے باعث ایف اے ٹی ایف میں سختی کا سامنا کرنا پڑا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ فیٹف کا چیلنج فروری 2018 میں ملا تھا اور اس وقت پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت تھی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ 29 جون سے 6 جولائی تک کم سے کم لوڈ شیڈنگ کی کوشش کریں گے اور اگر لوڈ شیڈنگ ہوئی تو ٹارگٹڈ ہوگی۔ سابق دور میں مہنگے درآمدی فیول پر بجلی پیدا کی گئی اور بجلی کی پیداوار میں جتنا اضافہ ہوا ہے وہ درآمدی فیول پر کیا گیا۔ سابق دور میں منصوبہ بندی کا فقدان تھا تاہم اس وقت ڈومیسٹک سیکٹر میں لوڈ شیڈنگ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے آر ایل این جی کے معاہدے 13.3 فیصد پرکیے ہم نے 10.2 فیصد پرکیے ہیں ۔کار کے پاور پلانٹ کا مسئلہ یہ پیدا کرکے گئے ، ہم نے حل کیا ، آئی پی پیز کے مسائل ہم نے حل کیے ، اپوزیشن کے دور میں بہت سی ایسی چیزیں ہو ئیں جو ہم نے ٹھیک کیں، انہوں نے مزید کہا کہ شاہد خاقان نے ایک وزیر پر ایل این جی ٹرمینل لگانے کیلئے رشوت مانگنے کا الزام لگایا، شاہد خاقان عباسی ثبوت پیش کریں، مجھے اس بات میں کوئی حقیقت نہیں لگتی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-27/1844881
افغانستان میں ہزیمت کا بدلا، امریکا نئی جنگ مسلط کر سکتا
27 June, 2021
اڈے چین کے لیے درکار ،عملاً سرد جنگ شروع، افغان قیادت ڈکٹیشن کی پابند طالبان کا پیش قدمی پر زور، کابل پر قبضہ کرنا آسان، برقرار رکھنا مشکل ہو گا
(تجزیہ: سلمان غنی) افغانستان کی صورت حال ہر آنے والے دن میں واضح ہونے کے بجائے گھمبیر ہوتی جا رہی ہے ، یہاں بظاہر کسی کو کسی سے خطرہ نہیں اور عملاً سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے ، اب دیکھنا یہ ہو گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ۔ افغان صورت حال پر دسترس رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ امریکی افواج کے انخلا کے باوجود بھی امریکا افغانستان میں اپنے مفادات سے پسپائی اختیار نہیں کرے گا اور وہ افغانستان میں ہزیمت کا بدلا ایک نئی جنگ مسلط کر کے لے سکتا ہے ، جس کے لیے افغانستان سے باہر فضائی اور زمینی اڈوں کے حوالے سے اس کی دلچسپی اس کا ثبوت ہے ۔ پاکستان کی جانب سے اڈے فراہم نہ کرنے کے واضح اعلان کے باوجود وہ اس خطے میں افغانستان کے تناظر میں اپنی فضائی اور زمینی قوت کے استعمال کے لیے پڑاؤ چاہتا ہے ۔ اس حوالے سے عمان اور بحیرۂ عرب کے مختلف آپشنز کا ذکر ہو رہا ہے ۔ افغان صدر اشرف غنی اور عبداﷲ عبداﷲ کے دورۂ امریکا کی ٹائمنگ کو افغانستان کے مستقبل بارے اہم قرار دیا جا رہا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرحلے پر افغان لیڈرشپ اشرف غنی، ڈاکٹر عبداﷲ عبداﷲ کی امریکی صدر جوبائیڈن اور حکام سے ملاقاتوں سے زیادہ خود اس مرحلے پر ان کا امریکا بلایا جانا اہم ہے ، کیوں کہ پہلے بھی وہ امریکی آشیرباد سے ہی وہاں حکمران تھے اور اب بھی وہ یہاں امریکی ڈکٹیشن کے ہی پابند ہوں گے ۔صدر اشرف غنی شروع سے اس موقف کے حامی رہے ہیں کہ وہ امن معاہدے کے بعد طالبان کو افغان حکومت میں شرکت کے لیے تیار ہیں مگر طالبان کسی بھی قیمت پر ان کے تابع کسی حکومت کا حصہ بننے پر تیار نظر نہیں آتے ۔ طالبان کی توجہ ڈائیلاگ سے زیادہ افغانستان میں زیادہ سے زیادہ صوبوں اور اضلاع پر اپنے قبضے پر ہے اور ہر آنے والے دن میں ان کے قبضوں کی خبریں تو آ رہی ہیں لیکن کیا وہ کابل تک پہنچ پائیں گے ، یہ سوال اہم ہے کیوں کہ کابل پر قبضہ کرنا آسان مگر اُسے قائم رکھنا مشکل ہو گا اور یہی وجہ ہے کہ ان کی جانب سے ابھی تک ایسا کوئی دعویٰ بھی سامنے نہیں آ رہا ۔ پاکستان افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام کا حامی ہے ،اس کے لیے اسے افغانستان کی اندرونی صورت حال میں غیر جانب دار قرار دیا جا سکتا ہے لیکن پاکستان کی یہ غیر جانب داری کسی طور بھی امریکا اور اس کے مقاصد کی حمایت نہیں اور اڈوں کی عدم فراہمی کا اعلان بھی افغانستان کے پس منظر سے زیادہ چین کے حوالے سے اہم ہے کیوں کہ امریکا کو اڈے افغانستان سے زیادہ چین کے لیے درکار ہیں اور عملاً سرد جنگ شروع ہو چکی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-06-27/1845063
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/06/27062021/bp-lhe-042.jpg
مقبوضہ کشمیر میں جموں ایئرپورٹ پر قائم بھارتی فضائیہ کے اسٹیشن میں دو بم دھماکے ہوئے جس سے خوف و ہراس پھیل گیا اور بھارتی سیکیورٹی افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جموں ایئرپورٹ پر انڈین ایئر فورس کے ایک اسٹیشن میں مبینہ طور پر ڈورن کے ذریعے دو دھماکے پانچ منٹ کے وقفے سے کیے گئے جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا جب کہ تمام پروازوں کو معطل کردیا گیا۔
تاحال جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم جائے وقوعہ پر میڈیا سمیت کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ایمبولینسوں کو جائے وقوعہ کے اندر داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل جموں پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے 5 سے 6 کلو وزنی بارودی مواد ملا ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ ائیر فیلڈ میں ڈرون کے ذریعے گرایا گیا تھا۔
ڈی جی پولیس نے مزید کہا کہ ایسا ہی بارودی مواد شدت پسند تنظیم کی جانب سے ایک پُرہجوم مقام پر بھی نصب کیا گیا تھا تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسے ناکارہ بنادیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2195074/10/
یمن میں سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 111 ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے شہر مارب کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد کی افواج کے درمیان گھمسان کی جنگ کو تین روز ہوگئے ہیں اور جھڑپیں تاحال جاری ہیں۔
جنگ میں جانی نقصان کے حوالے سے فریقین کے متضاد دعوے سامنے آئے ہیں تاہم آزاد ذرائع کے مطابق تین روز میں 29 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ 82 حوثی باغی مارے گئے۔ درجنوں عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئیں اور شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔
مسلسل جھڑپوں کے باعث شہریوں کے پاس اشیائے ضرورت کی قلت ہوگئی جب کہ سیکڑوں خاندان کسی طرح اپنی جانیں بچا کر پناہ گزین کیمپوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ اقوام متحدہ کے یمن کے لیے خصوصی نمائندے سمیت طبی اور ریسکیو تنظیموں نے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ یمن کی 6 سالہ جنگ میں ایک لاکھ 30 ہزار شہری ہلاک، 30 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے جب کہ 20 لاکھ بچوں کو قحط سالی کا سامنا ہے اسی طرح یمن کی 24 ملین آبادی میں سے 80 فیصد کا گزر بسر انسانی ہمدردی کے طور پر ملنے والی امداد پر ہے۔
https://www.express.pk/story/2195049/10/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108452888&Issue=NP_PEW&Date=20210627
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108453032&Issue=NP_PEW&Date=20210627
طالبان کی بڑی کارروائی، افغان فوج کی پوری بٹالین کو شکست دے کر درجنوں اہلکاروں کو گرفتار کرلیا
Jun 26, 2021 | 18:44:PM
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغان طالبان نے صوبہ میدان وردک میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے پوری بٹالین کو شکست دے کر ضلع سعید آباد پر قبضہ کرلیا۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق ضلع سعید آباد میں کابل انتظامیہ کی آخری بٹالین کو بھی شکست دے دی گئی۔ اس کارروائی میں افغان فوج کے درجنوں فوجیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھاری مقدار میں ہتھیار، آلات اور گولہ بارود بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق طالبان نے ضلع سعید آباد پر بھی مکمل قبضہ کرلیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/26-Jun-2021/1307816?fbclid=IwAR0slsOV5W_iH_FmfoRjDiUeyTwDmwRh241mEaMCtZLpu1a9kjRrCVVE60U
سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا دہشتگرد گرفتار، ہینڈ گرنیڈ بھی برآمد
Jun 27, 2021 | 15:23:PM
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن ) کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی ) نے لیار ی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے دہشتگرد اور ٹارگٹ کلر عبیدالرحمان کیپری کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار کئے جانے والا ملزم واردات کی غرض سے جارہا تھا کہ کارروائی کے دوران پکڑا گیا۔ ملزم فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی چھ سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے اور تفتیش کی دوران عبید الرحمان عرف کیپری نے ایم کیو ایم کے سابق صوبائی رکن اسمبلی ساجد قریشی سمیت چھ افراد کو قتل کرنے کا انکشاف کیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم لشکر جھنگوی کے دہشتگرد عاصم کیپری کا بھائی ہے جس کو دہشتگردی کی مقدمات میں سزائے موت کی سزا ہو چکی ہے اور ملزم جیل میں قید اور رہا ہونے والے کئی دہشتگردوں سے رابطے میں تھا اور ان سے ہدایات لیتا تھا۔ ملزم عبید کیپری کراچی اہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کررہا تھا ۔
https://dailypakistan.com.pk/27-Jun-2021/1308178?fbclid=IwAR2pClMvqW_KDTppQjWkFerSpYbC57QHmC8AW7dQAhJKS5YvMHBBa1dGRFI
No comments:
Post a Comment