پی ڈی ایم جماعتوں کی گھٹیا سیاست تحریک انصاف مشکل میں - The News Cloud Online

STAY WITH US

test banner

Breaking

Sunday, 4 September 2022

پی ڈی ایم جماعتوں کی گھٹیا سیاست تحریک انصاف مشکل میں














https://www.roznama92news.com/%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%D9%86%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%D8%B3%D9%84%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC
https://dailypakistan.com.pk/03-Apr-2022/1422357?fbclid=IwAR2Sz8MLrQDKsmcbyaN_4kFV8Aj6M8EYAkqH1Ra9xW1esPbrg9oa6_OMd04
https://dailypakistan.com.pk/04-Apr-2022/1422809?fbclid=IwAR0bnsyUqwA5p5eAF4-K4C-sy8K-oiEUUor2ZxXKsHlxeMnsJDjnn2wVAEM
https://dailypakistan.com.pk/05-Apr-2022/1423156?fbclid=IwAR1uzfhXThIJRseHDTns5kGEngcm45E8FvCp4Rq9WsfrtkQBeQyB1Y-MYrk
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-05&edition=KCH&id=6023760_29035897
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1109153497&Issue=NP_PEW&Date=20220405
https://www.express.pk/story/2306742/1/
https://dailypakistan.com.pk/05-Apr-2022/1423237?fbclid=IwAR1F8b3dF2fhMZLDDCzVhtiSm6JhD7EEAJxBXEXVfwIw7GiiznYDJeKBcZ4
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-06&edition=KCH&id=6025567_93802886
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/06042022/p1-lhr021.jpg
https://twitter.com/haroon_natamam?ref_src=twsrc%5Egoogle%7Ctwcamp%5Eserp%7Ctwgr%5Eauthor
https://twitter.com/haroon_natamam/status/1514382681013850120
https://twitter.com/i/status/1514688387533324316
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/06042022/p1-lhr006.jpg
https://dailypakistan.com.pk/07-Apr-2022/1424018?fbclid=IwAR2SViBJ3Gi2YsUhyCzp3tNI294Sz2TTw2F1Npz9oaMJ9g8RJploCS__4KM
https://dailypakistan.com.pk/07-Apr-2022/1424041?fbclid=IwAR3ArBJnAgc5vFEcbMG1rXbWi0dNmT6mIo_uqawr1Jbqk8RVrmc61EzwuzI
https://dailypakistan.com.pk/07-Apr-2022/1424096?fbclid=IwAR0iIz-ATr-Yx3Khb8MQ86GwYgzKXQNGepY-iqVlesQXbYkCwRJOa7-17Ro
https://www.express.pk/story/2310043/1/?fbclid=IwAR30RxzE7mw9epuwo0Lw-7r79M828J3lNXcJtfbzFHGMPQk9ewrgtwjrees
https://www.express.pk/story/2310064/10/?fbclid=IwAR0-qeY_ZfyaYcvT7v6xJBdwBIWbSkgn-c2y9UNI9xp1VpVujrLH5gwSp50
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426957?fbclid=IwAR133gTLZPc2SVQPt2cnyd9_bq4544sdZt1E0kkweFDegjhys-o0g_DAdMk
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426976?fbclid=IwAR148a4XiWkNOP0sfppsHwZUwjaFMdzBhGpZbEHR5Ps0BJfIaRuDuV3bYxc
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426995?fbclid=IwAR0Gx9El3eAZxENH-NK-ktYMOCY8I2HnUCW-5KV5gyPbJtRWYaU29uhNJQw
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426991?fbclid=IwAR0Gx9El3eAZxENH-NK-ktYMOCY8I2HnUCW-5KV5gyPbJtRWYaU29uhNJQw
https://dailypakistan.com.pk/15-Apr-2022/1427012?fbclid=IwAR0Gx9El3eAZxENH-NK-ktYMOCY8I2HnUCW-5KV5gyPbJtRWYaU29uhNJQw
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/15042022/p06-lhe-012.jpg
https://www.express.pk/story/2310794/10/
https://www.roznama92news.com/%D8%AA%D8%B1%D8%AC%D9%85%D8%A7%D9%86-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%D8%B4%D9%86%DA%AF%D8%A7-%D9%BE%DB%8C
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-15&edition=KCH&id=6037636_47625710
https://thenewscloudonline.blogspot.com/2022/04/Motion%20of%20No%20Confidence.html


مظفر آباد: آزاد کشمیر عدالت نے وزیراعظم کے انتخاب کی کارروائی کالعدم قرار دیتے ہوئے قائد ایوان کا انتخاب پیر تک روک دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کی عدالت عالیہ کے جسٹس شاہد بہار اور جسٹس سردار اعجاز نے قائد ایوان سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسپیکر آزاد کشمیر کے اقدامات کو غلط قرار دے دیا اور وزیراعظم آزاد کشمیر کا انتخاب کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے آزاد کشمیر اسمبلی کے قائد ایوان کا انتخاب پیر تک روکنے کا حکم جاری کر دیا اور اسپیکر کا آج کے روز کا قاعدہ معطل کر کے وزیراعظم کے انتخاب کی کارروائی کالعدم قرار دے دی۔

قبل ازیں مظفرآباد الیکشن کمیشن نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ قائد ایون کے لیے کاغذات نامزدگی آج ہی جمع ہوں گے۔

کاغذات نامزدگی آج دن 1 بج کر 45 منٹ سے دو بج کر 45 منٹ تک جمع کروائے جا سکیں گے جن کی جانچ پڑتال 2 بج کر 45 منٹ سے تین بج کر 15 منٹ تک ہو گی۔

درست قرار دیئے جانے والے امیدواروں کی فہرست ساڑھے تین بجے آویزاں کی جائے گی، کاغذات نامزدگی کہ واپسی چار بجے جب کہ حتمی فہرست سوا چار بجے تک آویزاں کی جائے گی بعدازاں وزیراعظم کا انتخاب سہ پہر ساڑھے چار بجے ووٹنگ کے ذریعے کیا جائے گا۔
https://www.express.pk/story/2310974/1/


ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے امریکی سازش کا بیانیہ رد کیے جانے پر فواد چوہدری نے نیا مطالبہ کردیا
Apr 14, 2022 | 18:26:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے امریکی سازش کا بیانیہ مسترد کیے جانے کے بعد فواد چوہدری نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔

جنرل بابر افتخار کی پریس کانفرنس کے بعد ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری نے کہا "میری نظر میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان نیشنل سیکیورٹی کونسل کی پریس ریلیز کی ہی توثیق ہے، سیکیورٹی کونسل نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں بیرونی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں لفظ سازش استعمال نہیں ہوا، اب اہم ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنے جو اس مداخلت کی تحقیقات کرے ۔"

فواد چوہدری کے مطابق کمیشن تحقیقات کرے کہ یہ مداخلت کہاں سے ہوئی؟ اس مداخلت کے کردار کون تھے؟ کون کون کہاں ملاقاتوں میں شامل ہوا، مداخلت کی نوعیت کیا تھی؟ کیا شہباز شریف بیرونی مداخلت کے نتیجے میں وزیر اعظم کی کرسی پر بٹھائے گئے؟ لوکل ہینڈلرزکون تھے؟ یہ تمام سوال ایک طاقتور جوڈیشل کمیشن کے سامنے آنے چاہئیں جو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرے۔

خیال رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں امریکی خط کے حوالے سے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں مراسلے کو ڈیمارش اس لیے کیا گیا کہ اس میں غیر سفارتی زبان استعمال کی گئی ۔ فواد چوہدری نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے اس بیان کو اپنے حق میں استعمال کرنے کی کوشش کی ہے حالانکہ اسی پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں کسی سازش کا ذکر نہیں ہے اورسب کچھ واضح بتایا گیا ہے۔ یہاں یہ بھی یاد رہے کہ تحریک انصاف بار بار یہ کہتی رہی ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی سازش کا ذکر کیا ہے تاہم میجر جنرل بابر افتخار نے سب کچھ واضح کردیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426976?fbclid=IwAR148a4XiWkNOP0sfppsHwZUwjaFMdzBhGpZbEHR5Ps0BJfIaRuDuV3bYxc


وزیر اعظم آزاد کشمیر مستعفی ہوگئے
Apr 14, 2022 | 18:31:PM

سورس: File

مظفر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

عبدالقیوم نیازی نے اپنا استعفیٰ صدر آزاد کشمیر کو بھجوا دیا ہے۔ انہوں نے یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب ان کے خلاف انہی کی جماعت تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی۔ عبدالقیوم نیازی نے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر سینئر وزیر سردار تنویر الیاس سمیت پانچ وزرا کو کابینہ سے فارغ کردیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف پارٹی کی جانب سے ایکشن کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم وہ اس سے پہلے ہی مستعفی ہوگئے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426977?fbclid=IwAR0Ntobu45y4UxTY0dtCqETLTQ50JLYWREmHLG0G1k4Jx_e-vGqSps62ktw


ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر بلاول بھٹو کا رد عمل سامنے آگیا
Apr 14, 2022 | 20:09:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو جمہوریت کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا قرار دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت اور قانون کی پاسداری ہر ادارے اور ہر شہری کا فرض ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل جمہوریت، جمہوریت اور مزید جمہوریت ہے، اگر ہم اسی راستے پر چلتے رہے تو کوئی پاکستان کی ترقی نہیں روک سکتا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس جمہوریت کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔


ترجمان پاک فوج کی پریس کانفرنس پر مریم نواز کا بیان بھی سامنے آگیا
Apr 14, 2022 | 20:40:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کی پریس بریفنگ پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پرمریم نے عمران خان کو مخاطب کر کے کہا کہ آج تمہارے جھوٹ تارتار ہوگئے، اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے تم نے خطرناک کھیل کھیلا، قومی سلامتی کمیٹی جیسے سنجیدہ فورم کو سازشی ڈرامے کیلئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’Absolutely Not، کا جھوٹا نعرہ ان اڈوں کے لیے لگایا جو کبھی مانگے ہی نہیں گئے تھے، این آر او کے لیے اسٹیبلشمنٹ کےترلے کیے، جھوٹ بولا کہ انہوں نے آپشن دیے تھے۔مریم نے کہا کہ وقت آ گیا ہے تمہارے ایک ایک جھوٹ کا محاسبہ کیا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرسی کی خاطر قومی سلامتی سے کھیلنے کی قابل مذمت کوششوں کا محاسبہ کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ حوصلہ رکھو، اب سامنا کرنا، ہمیشہ کی طرح بھاگ نہ جانا کیونکہ یہ قوم تمہیں اب بھاگنے نہیں دے گی!۔

آج تمہارے جھوٹ تار تار ہو گئے- اقتدار سےچمٹے رہنے کے لیےتم نے خطرناک کھیل کھیلا۔NSC جیسے سنجیدہ فورم کو سازشی ڈرامے کےلئے استعمال کیا۔Absolutely Not کا جھوٹا نعرہ ان اڈوں کےلیےلگایاجوکبھی مانگے ہی نہیں گئے تھے۔NRO کیلئےاسٹیبلشمنٹ کےترلے کیے،جھوٹ بولا کہ انہوں نے آپشن دیےتھے۔— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 14, 2022

وقت آ گیا ہے تمہارے ایک ایک جھوٹ کا محاسبہ کیا جائے۔ کرسی کی خاطر قومی سلامتی سے کھیلنے کی قابل مذمت کوششوں کا محاسبہ کیا جائے۔ حوصلہ رکھو۔۔ اب سامنا کرنا، ہمیشہ کی طرح بھاگ نہ جانا کیونکہ یہ قوم تمہیں اب بھاگنے نہیں دے گی!
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426995?fbclid=IwAR0Gx9El3eAZxENH-NK-ktYMOCY8I2HnUCW-5KV5gyPbJtRWYaU29uhNJQw


عامر لیاقت نے اپنی تیسری شادی ٹوٹنے کی افواہوں کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دے دیا
Apr 14, 2022 | 19:12:PM


کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا پر گزشتہ چند دن سے معروف ٹی وی میزبان اور سیاستدان عامر لیاقت حسین کی تیسری شادی ٹوٹنے کی افواہ گردش میں ہے۔ اب عامر لیاقت نے اس افواہ کا ذمہ دار سابق وزیراعظم عمران خان کو ٹھہرا دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ ہماری شادی ٹوٹنے کی افواہوں کے پیچھے عمران خان کا ہاتھ کارفرما ہے۔

عامر لیاقت نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ”پی ٹی آئی والو، تم میرے گھر میں گھسے ہو، مجبور مت کرو کہ بنی گالہ میں تیسری بیوی کے قصے سناؤں۔ میں ایف آئی اے اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں ان نام نہاد صحافیوں اور سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس چلانے والے جھوٹوں کو گرفتار کریں جو ہماری خدانخواستہ علیحدگی کی خبریں پھیلا رہے ہیں۔

اس ٹویٹ میں عامر لیاقت حسین کی طرف سے اپنی اہلیہ کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے جس میں وہ اپنی علیحدگی کی افواہوں کی تردید کر رہی ہوتی ہیں۔ایک اور ٹویٹ میں عامر لیاقت نے سابق وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”واللہ عمران خان، میرے گھر تک مت آؤ، میرا اللہ کے سوا کوئی مددگار نہیں۔ اگر تمہارے حقائق پر ٹوٹ پڑا تو بات بہت آگے نکل جائے گی اور پھر کچھ باقی نہیں بچے گا۔“

پی تی آئی والوں تم میرے گھر میں گھسے ہو مجبور مت کرو کہ بنی گالہ میں تیسری بیوی کے قصے سناؤں۔۔ میں ایف آئی آے اورُمتعلقہ اداروں سے مطالبہُ کرتا ہوں ان نام نہاد صحافیوں اور سوشل میڈیا کے اکاؤنتس چلانے والے جھوٹوں کو گرفتار کریں جو ہماری خدانخواستہ علیحدگی کی خبریں پھیلا رہے ہیں pic.twitter.com/efShsLItXS
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426980?fbclid=IwAR2xr-Sd6Y7gi6Tl58qEDXhNm7qFK949_4T1m15DXVcUIWp0Sp3e2snF9-g


پاک فوج کے افسر پر تشدد ، مسلم لیگ ن کے رہنماوں خواجہ سلمان اور حافظ نعمان کو گرفتار کرلیا گیا
Apr 14, 2022 | 21:47:PM


لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس نے پاک فوج کے حاضر سروس میجر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنماوں خواجہ سلمان اور حافظ نعمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما حافظ نعمان اور خواجہ سلمان رفیق کو پاک فوج کے حاضر سروس افسر پر تشدد کے کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔ مدعی مقدمہ کا موقف ہے کہ خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایما پر پاک فوج کے افسر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔مدعی مقدمہ کا مؤقف ہے کہ خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایماء پر پاک فوج کے افسر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل لاہور پولیس نے حساس ادارے کے افسر کو تشدد کا نشانہ بنانے پر مسلم لیگ ن کے سیاسی رہنمائوں کے گارڈز کو گرفتار کر لیا تھا۔ قائمقام سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شہزادہ سلطان کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ گذشتہ شام کلمہ چوک کے قریب افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں سیاسی جماعت کے رہنما کے پرائیویٹ گارڈز نے حساس ادارے کے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426998?fbclid=IwAR3yxt4rSMW5hHLCBo4zKPDkVuxl0uad31LDsREyglGHfAu1x7_r0ydK5Tk


"پاک فوج کے ترجمان کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں"،امریکہ کا رد عمل
Apr 15, 2022 | 01:04:AM


واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات کے ترجمان کی پریس کانفرنس کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاک فوج کے ترجمان کے بیان پر اتفاق کرتے ہیں۔

نجی ٹی وی اے آروائی نیوز کے مطابق پاک فوج کے ترجمان کی پریس کانفرنس پر ایک سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا اپنی پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہم پاک فوج کے ترجمان کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا پاکستان میں کسی بھی سازش میں امریکہ ملوث نہیں ہے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ اس موقع پر ایک دفعہ پھر انہوں نے نئے منتخب ہونے والے وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد دی اور کہا کہ امریکہ پاکستان میں کسی ایک جماعت کی حمایت نہیں کرتابلکہ امریکہ پاکستان میں آئین کی پاسداری اورجمہوری روایات کی حمایت کرتا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Apr-2022/1427012?fbclid=IwAR0Gx9El3eAZxENH-NK-ktYMOCY8I2HnUCW-5KV5gyPbJtRWYaU29uhNJQw


لاہور ہائیکورٹ نے وزارت اعلیٰ انتخاب اور ڈپٹی سپیکر اختیارات بحالی کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا
Apr 15, 2022 | 11:50:AM


لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور ہائیکورٹ نے وزارت اعلیٰ پنجاب انتخاب اور ڈپٹی سپیکر کے اختیارات کی بحالی سے متعلق تفصیلی فیصلہ جا ری کر دیا ۔عدالت نے 31صفحوں پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے جسے عدالتی نظیر بھی قرار دیا ہے۔

عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ اگر سپیکر ماورائے آئین اقدام کرے گا تو عدالت آئینی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے اس پر نظر ثانی کر سکتی ہے ،فیصلے کے مطابق آرٹیکل 69سپیکر کی کسی بھی ایسی رولنگ کو تحفظ نہیں دے سکتا جو ناجائز اختیارات کو استعمال کر کے دی گئی ہو ۔6اپریل تک اجلاس ملتوی کرنا اور پھر مقصد حاصل کیے بغیر 16اپریل تک ملتوی کرنا آئینی خلاف ورزی تھا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے تحت رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے اسمبلی میں توڑ پھوڑ کا بھی جائزہ لیا اور رپورٹ دی کہ اراکین اسمبلی کی مبینہ توڑ پھوڑ معمولی نوعیت کی تھی چند کرسیاں اورمیزیں ٹوٹیں جو چند دن میں مرمت ہو جاتی ہیں ۔لیکن سیکرٹری اسمبلی نے 3اپریل سے لیکر درخواست دائر ہونے تک مرمت نہیں کرائی ۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Apr-2022/1427316?fbclid=IwAR1Pv3-551ZgHi1tpSqvQR6l6S4UpBdD9ItcbhNDQ-shFnNe3dewf3v2DpU


تحریک انصاف کے 31 اراکین جنہوں نے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا، نام سامنے آگئے
Apr 15, 2022 | 10:33:AM

سورس: Facebook/NationalAssemblyOfPakistan

اسلام آباد (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے 125 ارکان میں سے 2 ارکان قومی اسمبلی پرنس محمد نواز اور جواد حسین نے سپیکر قومی اسمبلی کو اپنے استعفوں کی تصدیق نہیں کی اور تحریک انصاف کے 31 ارکان نے استعفیٰ دینے سے انکار کیا ہے۔ قومی اسمبلی کے ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے پنجاب سے 20، خبیر پختونخوا سے 4 ارکان نے استعفے نہیں دیے جبکہ سندھ سے 2 ، بلوچستان سے ایک جبکہ 3 خواتین اور ایک اقلیتی رکن قومی اسمبلی نے بھی استعفی نہیں دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فرخ الطاف افضل ڈھانڈلہ، چوہدری عامر سلطان، میر غلام محمد لالی، عاصم نذیر، نواب شیر وسیر اور راجا ریاض، ریاض فتیانہ، غلام بی بی بھروانہ، رائے مرتضیٰ اقبال، احمد حسین ڈیہڑ، رانا قاسم نون، عبدالغفار وٹو، سید سمیع الحسن گیلانی، سید مبین احمد، مخدوم سید باسط بخاری اور عامر طلال گوپانگ، امجد فاروق، سردار محمد جعفر خان لغاری اور سردار ریاض محمود، سندھ سے محمد میاں سومرو، عامر لیاقت حسین اور اکرم چیمہ نے استعفے نہیں دیے۔

خیبر پختونخوا سے پرنس محمد نواز، صالح محمد خان، نور عالم خان اور جواد حسین جبکہ بلوچستان سے میر خان محمد جمالی بھی مستعفی نہ ہونے والوں میں شامل ہیں اور قائم مقام سپیکر قاسم سوری بھی استعفوں کی منظوری کے باعث تاحال مستعفی نہیں ہوئے۔رپورٹ کے مطابق خواتین ارکان اسمبلی میں جویریہ ظفر آہیر، وجیہہ اکرام اور نزہت پٹھان نے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا جبکہ اقلیتی نشست پر منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار بھی استعفیٰ نہ دینے والوں میں شامل ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Apr-2022/1427301?fbclid=IwAR36E4t2ceRnHKaCV-YdJr2Jku4vNN8pBK4Hsd0LDFb1IhsZO2myzpy4f4s


اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت توانائی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ پر اجلاس میں ہوشربا انکشافات ہوئے اور توانائی ڈویژن نے وزیراعظم کو بریفنگ میں سابقہ حکومت کی نااہلی کی چارج شیٹ پیش کردی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں انکشاف ہوا کہ ملک میں بجلی کی قلت نہیں، بلکہ ایندھن نہ ہونے اور فنی خرابیوں کی وجہ سے کارخانے بند پڑے ہیں۔ ملک میں 18 پاور پلانٹس کے مختلف غیر فعال یونٹس فنی نقائص کی وجہ سے ایک سال سے بند ہیں۔ 7 پاور پلانٹس ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔ 18 پاور پلانٹس میں بیلٹ ٹوٹنے، تاریں خراب ہونے جیسے مسائل پائے گئے۔ کئی پاور پلانٹس ایندھن کی عدم فراہمی سے بند ہیں۔

بندش کا شکار 18 پاور پلانٹس میں پورٹ قاسم، گدو، مظفرگڑھ KAPCO، جامشورو اور دیگر شامل ہیں، جو 5 ہزار 751 میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سابقہ حکومت میں بجلی گھروں کی فنی خرابیوں کو دور کرنے، بروقت مرمت کرانے اور فاضل پرزہ جات کی تبدیلی نہیں کی گئی۔ زیادہ تر خرابیاں انتظامی نوعیت کی اور کچھ کا تعلق پالیسی فیصلوں سے ہے۔

ایندھن نہ ہونے سے بند پاور پلانٹس میں نندی پور، ساہیوال کول جیسے سستی بجلی بنانے والے کارخانے شامل ہیں۔ 9 پاور پلانٹس دسمبر 2021 سے بلوں کی عدم ادائیگی اور ایندھن خریدنے کے پیسے نہ ہونے کے سبب بند پڑے ہیں، جو مجموعی طور پر 3 ہزار 535 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے صورتحال پر شدید اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے نقائص اور فنی خرابیاں فوری دور کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں، خدارا احساس کریں، ایسی غفلت ، لاپروائی ناقابل برداشت ہے، فوری اقدامات کریں۔ افسران نے انکشاف کیا کہ نیب کے خوف سے کچھ نہیں کرسکے۔
https://www.express.pk/story/2310440/6/


اسلام آباد: وفاقی سیکرٹریٹ میں عدم اعتماد تحریک کے سبب کام سست روی کی پالیسی کا شکار ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارتوں کے افسران کی سست روی پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے لئے ہونے والا ایکنک اجلاس بھی بیوروکریسی کی وجہ سے منسوخ ہوا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے خاتمے کے بڑھتے امکانات کے باعث وزارتوں کے افسران بالا نے فائلوں کو روکنا شروع کردیا ہے اور انہوں نے اتوار کو عدم اعتماد میں حکومت کا فیصلہ ہونے تک گو سلو پالیسی اپنا لی ہے، اور جمعہ کے روز بھی اکثر ڈویژنوں کے سیکرٹری دفتروں سے جلدی چلے گئے تھے۔
https://www.express.pk/story/2305382/1/


”آرمی چیف نے میٹنگ میں سیاسی قائدین سے کہا کہ میں کبھی کسی کے پاس نہیں گیا تو آپ مجھ سے کیوں بار بار ملنے آتے ہیں “:ڈی جی آئی ایس پی آر
Apr 14, 2022 | 17:04:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ آرمی چیف نے پارلیمان کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کی تھی ، جس میں تمام سیاسی قائدین موجود تھے، آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنے آپ کو سیاست سے دور رکھنا چاہتے ہیں، میں کبھی کسی پاس نہیں گیا ، میں نے کبھی نہیں کہا کہ میں کسی سے ملنا چاہتاہوں تو مجھ سے کیوں بار بار ملنے آتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میںکہا کہ حکومت میں ہمارا آئینی اور قانونی جو کر دار ہے ، اس میں کسی قسم کی کوئی سیاسی وابستگی یا سیاست میں عمل نہیں ہونا چاہیے ، پچھلے 74 سال سے پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیاں اور عوام کا ایک ہی مطالبہ فوج سے رہاہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، اب اس کو ہم نے عملی جامہ پہنایا ہے ، ایک دو مرتبہ پہلے بھی بات کی ، آرمی چیف آخری مرتبہ جب پارلیمانی نیشنل سیکیورٹی کی کمیٹی میں آئے تو اس میں تمام سیاسی قائدین تھے ، آرمی چیف ان کو کہا تھا کہ ہم اپنے آپ کو سیاست سے دور رکھنا چاہتے ہیں، چیف نے کہا کہ میں کبھی کسی پاس نہیں گیا ، میں نے کبھی نہیں کہا کہ میں کسی سے ملنا چاہتاہوں تو مجھ سے کیوں بار بار ملنے آتے ہیں۔آرمی چیف نے اس میٹنگ میں واضح کر دیاتھا۔

میجر جنرل بابرافتخار کا کہناتھا کہ اس سے پہلے جی بی پر ایک میٹنگ ہوئی تھی ، اس میں تمام سیاسی قائدین موجود تھے ، ادھر کسی نے کہا تھا کہ آپ سیاست میں مداخلت کرتے ہیں ، چیف نے کہا کہ ہم سیاست سے بالکل دور ہیں، آپ ہمیں اس میں مت گھسیٹیں ، ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، آپ پچھلے دو سالوں میں دیکھ لیں ، کوئی ضمنی انتخاب جس میں کسی نے یہ الزام لگایا ہو کہ فوج نے مداخلت کی ، بلدیاتی میں کسی نے الزام نہیں لگایا کہ فوج نے مداخلت کی؟، پہلے جو لوگ باتیں کرتے تھے کہ کالز آتی ہیں ، آج کوئی کہہ رہاہے ؟ اگر کوئی ثبوت ہے کہ ہم نے کسی قسم کی مداخلت کی ہے تو سامنے لے آئے ، میرے خیال میں یہ ایک بہت اچھا فیصلہ ہے اور آگے بھی ایسے ہی رہے گا ، کسی ایک کے فائدے یا نقصان میں فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ،یہ فوج کا آئینی کردارہے جس پر عملدرآمد کیا جارہاہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426971?fbclid=IwAR2Ywz23mpdUeC8oHW6VDntfbsJRMJIl3dziW8u5m-NK0PtWwAv3x2qY9_I


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے 123 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے گئے۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی فرخ حبیب نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور کرلئے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے استعفوں کی منظوری کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

ذرائع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بھی ایکسپریس کو 123 اراکین قومی اسمبلی کے استعفی منظور کرنے کی تصدیق کردی۔ فرخ حبیب نے مطالبہ کیا کہ استعفوں کی منظوری کے باعث ملک میں عام انتخابات ناگزیر ہوچکے ہیں۔

قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے اپنے حکمنامے میں کہا کہ مجھے 125 اراکین کے استعفی موصول ہوئے،جن میں سے 2 اراکین کے استعفوں کی تصدیق نہ ہوسکی، لہذا 123 اراکین کے استعفی قبول کرلیے ہیں۔

جن کے استعفوں کی تصدیق نہ ہوسکی ان میں این اے 12 سے منتخب پرنس محمد نواز اور این اے 47 سے منتخب جواد حسین شامل ہیں۔

واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت پی ٹی آئی اراکین نے قومی اسمبلی سے استعفے دے دیے تھے۔
https://www.express.pk/story/2310486/1/


اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس کے گھروں پر چھاپوں کے خلاف درخواست پر ایف آئی اے کو سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

پی ٹی آئی نے اپنے سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس کے گھروں پر چھاپوں کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ علی نواز اعوان نے سوشل میڈیا کارکنوں کی ہراسگی معاملے پر درخواست دائر کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد ، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی ایف آئی اے سائبر ونگ کو فریق بنایا۔

درخواست میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس کے گھروں پر غیر قانونی چھاپے مارے جارہے ہیں، ان کے خلاف مختلف نوعیت کے مقدمات درج کئے گئے ، حکمران جماعت کے ایماء پر کارکنان کے خلاف کاروائیاں شروع کی گئی ہیں، پی ٹی آئی کارکنان کی فیملیز کو بھی ہراساں کیا جارہا ہے، اظہارِ رائے کی آزادی ہر شہری کا بنیادی حق ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ پارٹی کارکنوں کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روکا جائے، سیاسی بنیادوں پر چادر چار دیواری پامال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جائے، ایف آئی اے اور پولیس کاروائیوں کو عدالتی فیصلوں کے تناظر میں غیر قانونی قرار دیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر آج ہی سماعت کی تو علی نواز اعوان عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

وکیل نے کہا کہ جب حکومت تبدیل ہوئی تو ہمارے ورکرز کے خلاف کاروائیاں شروع ہو گئیں، سوشل میڈیا ہیڈ ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر ایف آئی اے نے دو ریڈ کئے ، ان پر کیا الزام اور ایف آئی آر ہے کس قانون کے تحت ریڈ ہوا کچھ نہیں پتہ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور سیاسی جماعتوں کے ورکرز و سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ایف آئی اے کسی طور بھی سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو ہراساں نا کرے۔

یہ درخواست ہم رات کو بھی سن لیتے
چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر یہ درخواست آپ کل رات کو بھی لے آتے تو ہم سن لیتے۔
ڈائریکٹر آپریشنز سائبر کرائم ایف آئی اے تبدیل

علاوہ ازیں حکومت نے پولیس گروپ کے ہمایوں بشیر تارڑ کو ڈائریکٹر آپریشنز سائبر کرائم ایف آئی اے تعینات کردیا۔ ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ چند روز قبل بابر بخت کو اس عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2310397/1/


اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان نے منحرف اراکین کی تاحیات نااہلی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
عمران خان نے تاحیات نااہلی کے لیے آرٹیکل 184 تین کی آئینی درخواست دائر کر دی، درخواست میں الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی، سیکریٹری قانون اور سیکریٹری کابینہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ قرار دیا جائے کہ منحرف اراکین کی نااہلی تاحیات ہوگی اور جو بھی رکن پارٹی کو چھوڑنا چاہتا ہے وہ پہلے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے کیونکہ پارٹی سے منحرف ہونے والے اراکین صادق اور امین نہیں رہتے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں انحراف کو ناسور قرار دے چکی ہے، منحرف ارکان کا ڈالا گیا ووٹ گنتی میں شمار نہیں ہونا چاہیے اور ڈالا گیا ووٹ متنازعہ تصور کیا جائے، کوئی وجہ نہیں کہ منحرف ارکان کی نااہلی تاحیات قرار نہ دی جائی۔

عمران خان نے درخواست ڈاکٹر بابر اعوان کے ذریعے دائر کروائی۔
https://www.express.pk/story/2310437/1/


کوئٹہ: گورنر بلوچستان سید ظہور آغا اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق گورنربلوچستان نے اپنا تحریری استعفیٰ منظوری کے لیے صدر مملکت کو ارسال کیا ہے۔

انہوں نے اپنے استعفے میں عہدہ چھوڑنے کی وجہ نئی حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’میں امپورٹڈ اور کرپٹ وزیر اعظم کے ماتحت کام نہیں کر سکتا‘۔

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد خیبرپختونخواہ، سندھ، گلگت بلتستان کے گورنر اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے چکے ہیں جسے انہوں نے آئین کے تحت منظوری کے لیے صدر مملکت کو ارسال کیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2310247/1/


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں سازش کا کوئی ذکر نہیں، فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، یہ سازش نہ پہلے کبھی کامیاب ہوئی تھی اور نہ اب ہوگی۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ عوام کی حمایت مسلح افواج کی طاقت کا سرچشمہ ہے، افواہوں کی بنیاد پر پاک فوج کی کردار کشی کسی طور قبول نہیں، فوج کی تعمیری تنقید مناسب ہے لیکن بے بنیاد کردار کشی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

نیوٹرل وغیرہ کوئی چیز نہیں، فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے خلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے،عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، نیوٹرل وغیرہ کوئی چیز نہیں، عوام اور سیاسی پارٹیوں سے درخواست ہے کہ فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، یہ سازش نہ پہلے کبھی کامیاب ہوئی تھی اور نہ اب ہوگی۔

قومی سلامتی کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج نے خط کے معاملے پر اپنا موقف قومی سلامتی کمیٹی میں پیش کیا، ہماری خفیہ ایجنسیاں تمام خطرات کے خلاف چوکنا ہیں اور خفیہ ایجنسیوں سمیت تمام ادارے بھرپور طریقے سے کام کررہے ہیں، خود دیکھ لیں کہ قومی سلامتی کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے، ہم پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

ایٹمی اثاثوں کی بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی قیادت نے ہر دور میں ایٹمی پروگرام کے لیے کردار ادا کیا، ہمارے ایٹمی پروگرام کو کوئی خطرہ نہیں، ایٹمی پروگرام کو سیاسی مباحثوں کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا کیوں کہ ایٹمی اثاثے کسی سیاسی قیادت سے منسلک نہیں، ایٹمی اثاثوں کی بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔

پاک فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے

بابر افتخار نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا مطالبہ تھا کہ پاک فوج کا سیاست میں عمل دخل نہیں ہونا چاہیے اور اب اس بات کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے، پاک فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے پاک فوج اپنا آئینی اور قانونی کردار ادا کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔

آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم ہاؤس گئے جہاں تین آپشنز پر بات ہوئی

اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کو تین آپشنز دیے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے انہیں تین آپشنز نہیں دیے گئے، افسوس ہوا کہ سیاسی قیادت آپس میں بات چیت کرنے کے لیے تیار نہیں تھی، وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف سے کہا گیا ہے کہ ڈیڈ لاک ہوگیا ہے بیچ بچاؤ کرائیں، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم ہاؤس گئے تھے اور ان کے ساتھ ان کے رفقا بھی موجود تھے، آرمی چیف سے بات چیت کے دوران تین آپشنز پر بات ہوئی۔

بی بی سی کی خبر واہیات اسٹوری ہے

دو اہم شخصیات کے نو اپریل کی رات وزیراعظم ہاؤس جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 9 اپریل کی رات کے حوالے سے بی بی سی کی خبر واہیات اسٹوری اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

امریکا نے پاکستان سے فوجی اڈے نہیں مانگے

میجر جنرل بابر افتخار نے اس بات کی تردید کی کہ امریکا نے پاکستان سے فوجی اڈے مانگے، انہوں نے کہا کہ امریکا نے فوجی اڈے مانگے اور نہ ہم نے دیے، اگر مانگتے بھی تو پاک فوج کا وہی موقف ہوتا جو وزیراعظم کا تھا۔

آرمی چیف نہ ہی مدت میں توسیع طلب کی نہ قبول کریں گے

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف واضح کرچکے ہیں کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، آرمی چیف رواں سال 29 نومبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے، آرمی چیف نہ ہی مدت میں توسیع طلب کررہے ہیں اور نہ ہی قبول کریں گے۔

فوج کے بارے میں غیر مناسب زبان سے گریز کرنا چاہیے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے خلاف متعلقہ ادارے کام کر رہے ہیں، فوج کے بارے میں غیر مناسب زبان کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے، کسی کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ بغیر تصدیق بات کو آگے پہنچادے۔

ملک میں اب کبھی مارشل لا نہیں آئے گا

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا جمہوریت میں ہے، عدالتیں فوج کے ماتحت نہیں وہ اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں، پارلیمنٹ،سپریم کورٹ اور مسلح افواج جمہوریت کے محافظ ہیں، ملک میں اب کبھی مارشل لا نہیں آئے گا۔

فوج کون ہوتی ہے کسی کو این آر او دینے والی

سیاسی جماعتوں کو این آر او دینے کے سوال پر بابر افتخار نے کہا کہ فوج کسی کو این آر او دینے کی پوزیشن میں نہیں، فوج کون ہوتی ہے کسی کو این آر او دینے والی؟ وہ اپنا کام کررہی ہے۔

اگر کوئی دھمکی موصول ہوئی تو وہ وزارت داخلہ دیکھتی ہے

دھمکی آمیز مراسلے پر انہوں نے کہا کہ اگر کوئی دھمکی موصول ہوئی تو وہ وزارت داخلہ دیکھتی ہے، احتجاجی مراسلے صرف سازش پر نہیں اور بھی کئی معاملات میں جاری کیے جاتے ہیں، یہ سفارتی طریقہ کار ہے۔

سیاسی تقاریر میں آرمی چیف کا نام آئے تو یہ پوچھنا حکومت کا کام ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ منفی مہم میں صرف فوج نہیں سب زد میں آرہے ہیں، آرمی چیف ایک ادارے کے سربراہ ہیں اور یہ ادارہ حکومت کے ماتحت ہے اگر سیاسی تقاریر میں آرمی چیف کا نام لیا گیا ہے تو یہ پوچھنا کس کا کام ہے؟

فوج کے خلاف پروپیگنڈے میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہے

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بطور ادارہ ہماری کوئی زبان نہیں، پراپیگنڈے کے ذریعے اداروں کے خلاف نفرت پھیلائی جارہی ہے، ڈس انفارمیشن سے فوج کو نشانہ بنایا جارہا ہے، پراپیگنڈ ے سے محفوظ رہنے کے لیے ہمیں مربوط اقدامات کرنے پڑیں گے، عوام کی حمایت فو ج کے لیے ضروری ہے، آرمی چیف جس طرف دیکھتے ہیں 7 لاکھ افواج اسی جانب دیکھتی ہیں، فوج اتحاد کے تحت کام کرتی ہے، فو ج کے خلاف منفی مہم کا حصہ نہ بنا جائے، فوج کے خلاف پروپیگنڈے کی سازش میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہے۔

آرمی چیف بیماری کے سبب حلف برداری میں نہیں گئے

نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہ کرنے کے سوال پر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ علیل تھے اس سبب وہ تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کرسکے اور وہ اس دن دفتر بھی نہیں گئے تھے۔

آرمی چیف کا عمران خان کے ساتھ اچھا تعلق ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف کا عمران خان کے ساتھ اچھا تعلق ہے، عمران خان نے فوج کےحوالے سے اچھے بیانات دیئے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ انتخابات کب ہونے ہیں آگے کیسے جانا ہے یہ ہمارا کام نہیں، سیاست دانوں کا کام ہے۔
https://www.express.pk/story/2310454/1/


”سیاسی جماعتوں نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو پوری ایمانداری، محنت اوروفاداری کے ساتھ آگے بڑھایا “
Apr 14, 2022 | 16:32:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ جب سے پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع ہوا سیاسی جماعتوںنے پوری محنت، ملک کے ساتھ وفاداری کے ساتھ اس ایٹمی پروگرام کو آگے بڑھایا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر سے صحافی نے پریس کانفرنس میں سوال کیا کہ عمران خان نے گزشتہ روز کے جلسے میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے چوروں کے ہاتھوں میں دیدیئے گئے ہیں جس پر میجر جنرل افتخار بابر نے جواب دیا کہ ہمیں نیوکلیئر اثاثوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے احتیاط برتنی چاہیے ، ، نیوکلیئر اثاثے کسی ایک سیاسی قیادت کے ساتھ منسلک نہیں ہیں، جب سے پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع ہوا سیاسی جماعتوںنے پوری محنت، ملک کے ساتھ وفاداری کے ساتھ اس ایٹمی پروگرام کو آگے بڑھایا ہے جہاں پر آج ہم ہیں، کسی ایک انفرادی کی وجہ سے نہیں، ہماری سیاسی قیادت نے بھر پور طریقے سے پاکستان کی سالمیت کے اس پروگرام کو آگے بڑھایاہے ،اسی وجہ سے آج ہمارا پروگرام ایسی جگہ پر ہے کہ اس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول میکنزم ، ہمارے اثاثوں کی سیکیورٹی دنیا کے سب سے بہترین سسٹم میں شامل ہے ، ہمارے نیوکلیئر پروگرام کو الحمد و اللہ ایسا کوئی خطرہ نہیں ہے ، ، ہمیں اسے سیاسی گفتگو میں نہیں لانا چاہیے
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426966?fbclid=IwAR0CO_V4EUxdIUco5awjM0usHotpXCmIeVk4NgSxVu0DF6BVMpHzdGXETh8


عمران خان کے خلاف "سازش" کا آغاز کس دن ہوا؟ پرویز خٹک کا تہلکہ خیز دعویٰ
Apr 13, 2022 | 23:34:PM

سورس: File

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف سازش کا آغاز اس دن ہوا جس دن اس نے ایبسولوٹلی ناٹ کہا، عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرار دینے والے آج امریکہ کے غلام بن گئے ہیں۔

پشاور میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ نواز شریف کہتا تھا کہ مجھے کیوں نکالا؟ عمران خان کہتا ہے میں بتاتا ہوں کہ مجھے کیوں نکالا۔ عمران خان نے جب اڈے دینے سے انکار کیا تو اسی دن سے یہ قصہ شروع ہوا، یہ کہانی ایبسولوٹلی ناٹ سے شروع ہوئی۔ امریکہ میں نومبر کے مہینے سے سازش شروع ہوئی، اس کے بعد ہمارے سیاستدان امریکی سفارتکاروں سے ملتے رہے اور سازش کرتے رہے۔

مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا "ڈیزل سے پوچھتا ہوں کہ کیا امریکہ کی حکومت یہودیوں کی نہیں ہے؟ عمران خان کو ایجنٹ کہتے تھے اب تم خود یہودیوں کے غلام بن گئے ہو، یہ کہتے ہیں کہ امریکہ سپر پاور ہے لیکن عمران خان کہتا ہے کہ اللہ سپر پاور ہے۔ "

انہوں نے کہا کہ ہم ان کا مقابلہ کریں گے، عمران خان ہی پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرسکتے ہیں، یہ لڑائی اب پاکستان کی لڑائی بن چکی ہے، تم نے ملک کو تباہ کیا اور اس کو بھکاری بنایا اور خود کو ارب پتی بنالیا، انہوں نے پاکستان کا سودا کیا ہے جو ہمیں منظور نہیں ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Apr-2022/1426585?fbclid=IwAR1i4GfIvfnCbowvgmxGuZoA0eV8uPb01MmJRjgXPMKTPEKhsfLiw8gw5vE


"صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے آتے بھی نہیں" شاہ محمود قریشی کا جلسے سے خطاب
Apr 13, 2022 | 23:50:PM

سورس: Twitter

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مخالفین کہتے تھے کہ الیکشن کراؤ، اب عمران خان کہتا ہے کہ میں الیکشن کیلئے تیار ہوں لیکن اب دم دبا کر چھپتے پھر رہے ہیں، صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے آتے بھی نہیں۔

پشاور میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شہباز شریف کو سب سے پہلے نریندر مودی نے مبارک باد دی، تم کشمیریوں کا خاک دفاع کرو گے، تم تو کشمیریوں کے قاتل کو ساڑھیاں بھجواتے ہو اور انہیں رائیونڈ بلاتے ہو، کیا یہ شریف سید علی گیلانی کیلئے بولے؟ عمران خان نے اس کو ہلالِ پاکستان دیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ یہ سب میرے خلاف اکٹھے ہوجائیں گے اور آج سب ان کے خلاف اکٹھے ہوگئے ہیں، انہیں عمران خان کا خوف اکٹھا کرتا ہے، بلاول اور فضل الرحمان کے نظریات نہیں مفادات ملتے ہیں۔ ایم کیو ایم نے ساڑھے تین سال پیپلز پارٹی کی مخالفت کی اور اب راتوں رات ان کی گود میں بیٹھ گئے، اس کی کیا وجہ ہے؟ یہ سوال کراچی میں پوچھا جائے گا۔
مزید :https://dailypakistan.com.pk/13-Apr-2022/1426586?fbclid=IwAR1_9eQfu5VZVm_OXyEA0EVoBOLE_OUnkaJtKq1gNdoB5fAXv6YvTGFKSks


"غیرت مند عوام کو بے غیرتوں کے خلاف کھڑا کروں گا" عمران خان کا پشاور جلسے سے خطاب
Apr 14, 2022 | 00:29:AM

سورس: File

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بے غیرت حکومت کو نہیں مانتے، وہ اپنے غیرت مند عوام کو بے غیرتوں کے خلاف کھڑا کریں گے، ہم ان سے زبردستی الیکشن کرائیں گے، نواز شریف کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ این آر او ٹو لے کر پاکستان آجائے گا، پاکستان میں عمران خان اس کا انتظار کر رہا ہے۔

جب بھی کسی وزیر اعظم کو ہٹایا جاتا تھا تو پاکستان میں مٹھائیاں بانٹی جاتی تھیں، مجھے ہٹایا گیا تو لوگوں نے اتنی عزت دی جس پر وہ اللہ کے شکر گزار ہیں، اتوار کے روز پوری قوم باہر نکلی جس پر وہ پاکستانیوں کے شکر گزار ہیں۔پاکستان ایک قوم بن چکا ہے، جو بھی یہ سوچتا تھا کہ باہر سے امریکہ کی امپورٹڈ حکومت یہ قوم تسلیم کرلے گی تو اتوار کو ساری قوم نے سڑکوں پر نکل کر بتایا ہے کہ انہیں امپورٹڈ حکومت منظور نہیں ہے۔قوم کیلئے فیصلے کی گھڑی آگئی ہے،پاکستانیوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم غلامی چاہتے ہیں یا آزادی چاہتے ہیں؟ہم کسی بے غیرت حکومت کو نہیں مانتے، ضمانت پر موجود لوگوں کی باہر سے حکومت مسلط کی گئی۔ امریکیوں نے اس ملک کی کتنی توہین کی ہے بڑے بڑے ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط کردیا ہے، یہ قوم ان ڈاکوؤں کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے ہر شہر میں نکلیں گے اور اپنے غیرت مند عوام کو ان بے غیرتوں کے خلاف کھڑا کریں گے ۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی عوام اس طرح سڑکوں پر نہیں نکلے جس طرح اب وہ انہیں نکالیں گے۔شہباز شریف کے خلاف 40 ارب روپے کے کرپشن کے کیسز ہیں، ہم اس کو اپنا وزیر اعظم نہیں مانیں گے، جو بھی سمجھتا ہے کہ ہم ان چوروں کو قبول کریں گے ، وہ کان کھول کر سن لے کہ یہ وہ پاکستان نہیں جب امریکیوں نے ذوالفقار علی بھٹو کو سازش کرکے ہٹایا تھا، یہ آج ایک نیا پاکستان ہے، یہ باشعور لوگوں کا پاکستان ہے، یہ سوشل میڈیا کا پاکستان ہے۔

انہوں نے تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے حوالے سے کہا کہ پاکستان میں چھ کروڑ سمارٹ فون ہیں، ہمارے نوجوانوں کے منہ کوئی بند نہیں کرسکتا، شہباز شریف ہمارے نوجوانوں کے خلاف جو کارروائی کر رہے ہیں، کان کھول کر سن لیں ، جس دن ہم نے کال دے دی تو تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سمجھتا ہے کہ این آر او ٹو لے کر پاکستان آجائے گا، نواز شریف کسی غلط فہمی میں نہ رہنا تمہارا وقت ختم ہوگیا ہے، عمران خان یہاں تمہارا انتظار کر رہا ہے، مشرف نے انہیں این آر او دے کر ملک کے ساتھ ظلم کیا، ہم قبل از وقت انتخاب چاہتے ہیں ، ہم تم سے زبردستی الیکشن کرائیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426589?fbclid=IwAR2XcqdDS3eBskOLfzedjwh-LnPf561DASeiJU3dt_Cxu28NCw2RoMsxjHc


"اداروں سے پوچھتا ہوں کہ کیا نیوکلیئر پروگرام سازش سے حکومت میں آنے والوں کے ہاتھوں میں محفوظ ہے، کیا تمہیں خوف خدا نہیں"
Apr 14, 2022 | 00:21:AM

سورس: File

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم عمران خان نے نیوکلیئر پروگرام کے تحفظ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلامتی کے اداروں سے سوال پوچھ لیا۔

پشاور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس سازش کے تحت انہیں حکومت دلوائی گئی ، اداروں سے پوچھتا ہوں کہ تمہارا نیوکلیئر پروگرام ان کے ہاتھ میں محفوظ ہے، تم ان چوروں کے ہاتھوں میں ہماری سالمیت دے رہے ہو، کیا تمہیں خوفِ خدا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوجاتا ہم نے سڑکوں پر رہنا ہے، ہم ان سے زبردستی الیکشن کرائیں گے، پاکستان کے لوگوں نے جس طرح اتوار کو نکلے تھے اسی طرح ہر شہر میں اس امپورٹڈ حکومت کے خلاف اپنی حقیقی آزادی کیلئے نکلنا ہے، اگر ہم نے اس سازش کو کامیاب ہونے دیا تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426588?fbclid=IwAR38kIrNrPvubKVnfdttSSbJmUzcgklzO3cPPKDR6gLCnj4iQWEk_-Z4whg


"عدلیہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، میرے پیارے ججز ، میری عدلیہ، میں نے کیا جرم کیا تھا کہ رات کو عدالت لگائی گئی"
Apr 14, 2022 | 00:18:AM

سورس: Screen Grab

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ججز سے پوچھتے ہیں کہ انہوں نے کیا جرم کیا تھا کہ رات کو عدالتیں لگائی گئیں۔

پشاور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا "عدلیہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، میرے پیارے ججز ، میری عدلیہ،میں نے آزاد عدلیہ کیلئے جیل میں ٹائم گزارا، کیونکہ ہم ایک خواب دیکھتے ہیں کہ ایک دن عدلیہ اس ملک میں کمزور لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوگی، میں پوچھتا ہوں کہ رات کے اندھیرے میں آپ نے عدالتیں کیوں لگائیں، مجھے یہ قوم 45 سال سے جانتی ہے، میں نے کبھی قانون نہیں توڑا، جب سے سیاست میں ہوں کبھی ملک کے اداروں اور عدلیہ کے خلاف لوگوں کو نہیں بھڑکایا کیونکہ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے 12 بجے عدالتیں لگائیں۔"

انہوں نے علی محمد خان اور قاسم سوری کو ہیروز قرار دیتے ہوئے کہا کہ علی محمد خان نے اکیلے ہو کر تقریر کی، مجھے علی محمد پر فخر ہے، میں چاہتا ہوں کہ میری ٹیم میں دلیر لوگ ہوں، دوسرے ہیرو ڈپٹی سپیکر قاسم سوری ہیں۔"میرے معزز ججز، مجھے جواب دیں ، میں اپنے ججز سے پوچھتا ہوں کہ کیا قاسم سوری نے ٹھیک نہیں کہا تھا؟ مراسلے میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ امریکہ تبھی پاکستان سے تعلقات ٹھیک کرے گا جب عمران خان کو ہٹاؤ گے، کیا اس میں یہ نہیں لکھا ہوا تھا کہ شہباز شریف وزیر اعظم بنے تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔ "

عمران خان نے امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا "او امریکیو، ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں ہے، تم ہو کون جو ہمیں معاف کرو گے؟ تمہیں ان غلاموں کی عادت پڑی ہوئی ہے، جب 400 ڈرون حملے ہوئے تو زرداری اور نواز شریف بھگوڑے کے منہ سے آواز نہیں نکلی کیونکہ یہ امریکہ کے غلام ہیں، ان کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں۔"
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426587?fbclid=IwAR1_9eQfu5VZVm_OXyEA0EVoBOLE_OUnkaJtKq1gNdoB5fAXv6YvTGFKSks


" گالیاں دینے والے فوج سے صلح کرسکتے ہیں تو ہمیں بھی ان سے غلط فہمیاں دور کرنی چاہئیں"،شیخ رشید کا بھی بیرون ملک جانے کا اعلان
Apr 14, 2022 | 10:36:AM


پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے جیل میں بھی ڈالا جاسکتا ہے، عالمی طاقتیں عمران خان کی جان لینے کی کوشش کرسکتی ہیں، نوازشریف سعودی عرب سے پاک صاف ہو کر آرہے ہیں، اب ہم کہتے ہیں امپورٹڈ حکومت ہے، الیکشن کراو۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمرے کیلئے جا رہا ہوں لاہور جلسے میں شمولیت نہیں کر پاوں گا،شہباز شریف پر طنز کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس دن فرد جرم عائد ہونا تھا اسی دن شہباز شریف نے وزیر اعظم کا حلف اٹھایا، انٹرنیشنل پلان ہے چوروں کو اوپرلانا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان گردن اٹھا کر چلتا تھا، منحرف ارکان کس منہ سے سیاست کریںگے، انٹرنیشل طاقتیں عمران خان کو مروانا چاہتی ہیں، قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔ اب ملک میں ڈالروں کی بارش ہوگی، ہمارے ساتھ وزارتوں کے مزے لوٹنے والوں نے ہمارا ساتھ چھوڑ دیا ہے، جو ایک دوسرے کی شکل نہیں دیکھنا چاہتے تھے اب ایک ہوگئے ہیں، فرد جرم لگنے والے دن انہوں نے فائلیں اٹھائی اور قلمدان سنبھال لی، 16 اپریل کو کراچی میں لوگوں کا سمندر ہوگا، اب ہمارے ملک میں سب منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے ، قوم کو اب فیصلہ کرنا پڑے گا، لوگ اپنے پاسپورٹ پھاڑ رہے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فوج کےخلاف کوئی نعرہ نہیں لگنا چاہیے، گالیاں دینے والے فوج سے صلح کرسکتے ہیں تو ہمیں بھی ان سے غلط فہمیاں دور کرنی چاہئیں، لاہور کے جلسے میں شرکت نہیں کرسکوں گا کیونکہ 3 روز کیلئے عمرے پر جا رہا ہوں، کراچی میں عوام کا سمندر ہوگا، عارضی بھان متی کا کنبہ گینگ آف 4 جب ٹی وی پر آتا ہے تو لوگ چینل بدل دیتے ہیں، اس ملک میں یقیناً ڈالروں کی برسات ہوگی، آئی ایم ایف کی آسانیاں ہونگی۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں ہماری آزاد خارجہ پالیسی اور خودمختاری کا مول لگانے کیلئے کرائے کے ٹٹو لیکرآئی، پشاور جلسے کیلئے عمران خان کی خصوصی دعوت پر پشاور آیا ہوں، چوروں کو اوپر لانا انٹرنیشنل پلان ہے، نعرہ بدل گیا، وہ کہتے تھے سلیکٹڈ حکومت ہے الیکشن کراو، اب ہم کہتے ہیں امپورٹڈ حکومت ہے الیکشن کراو، باچہ خان، شورش کشمیری کیساتھ تعلقات تھے، اسفند یار کس گاجر مولی کا نام ہے اسےنہیں جانتا، حکومت کو گرانے کے لئے اپوزیشن منگوائی ہے اور سب چھوڑ کر چلے گئے، عمران خان امپورٹڈ حکومت کیساتھ نہیں بیٹھنا چاہتا تو میں بھی نہیں بیٹھنا چاہتا۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426922?fbclid=IwAR2VIR22JqOCQyrt6PgRET5AtmtQjnrqli3bQpY_P_8al1s1eSrwGJq7zjk


” نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے “ امریکی خط پر ڈی جی آئی ایس آئی نے واضح اعلان کر دیا
Apr 14, 2022 | 16:07:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے واضح کر دیاہے کہ سلامتی کونسل کی میٹنگ کے جاری ہونے والے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے ۔

پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا کہ "عمران خان نے ایک بات کہی اور اس پر ایک بیانیہ بنایا جارہاہے کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں عسکری قیادت نے بیرونی ساز ش کو تسلیم کیا، اس پر آپ کا کیا موقف ہے ، آپ کی جانب سے اس کی حقیقت بیان نہیں کی گئی؟ ۔"

میجر جنرل بابرافتخار نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک عسکری قیادت کا موقف ہے ، جو کہ اس نیشنل سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ میں دیا گیا ، وہ موقف اس میٹنگ میں بھر پور طریقے سے دیدیا گیاہے ، اس کے بعد علامیہ جاری ہوا، اس میٹنگ میں ہونے والی بات نہیں بتا سکتا ، جو اعلامیہ جاری ہوا اس اعلامیے کو دیکھیں تو جو میٹنگ میں ہوا وہ اس اعلامیے میں موجود ہے ، جو الفاظ اس اعلامیے میں ہیں وہ آپ کے سامنے ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیزکا تعلق ہے وہ دن رات ایسی دھمکیوں کے خلاف چوکنا ہیں اور اس کے خلاف کام کر رہی ہیں، اگر کسی نے پاکستان کے خلاف کوئی بھی سازش کرنے کی کوشش کی تو اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دیں گے ، ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز اور ادارے بھر پور کام کر رہے ہیں اور چوکنا ہیں، ان پوٹ دیدی گئی ہے ، اعلامیہ میں بڑے واضح الفاظ میں لکھا ہواہے کہ کیا تھا اور کیا نہیں تھا ، اس میں سازش کا لفظ ہے ؟ میرے خیال سے نہیں ہے ،

اس کانفرنس کے منٹس ہیں، ان منٹس کو حکومت ڈی کلاسیفائی کر سکتی ہے ، ایک روز قبل وزیراعظم نے کہاہے کہ پارلیمانی سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ بلائیں گے ، اگر وہ بلائی جاتی ہے تو مسلح افواج کے سربراہان وہی موقف اب بھی دیں گے ۔ مجھے امید ہے کہ میں نےسب کچھ واضح کر دیاہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426957?fbclid=IwAR133gTLZPc2SVQPt2cnyd9_bq4544sdZt1E0kkweFDegjhys-o0g_DAdMk


”امریکہ نے فوجی اڈے مانگے ہی نہیں تھے “ڈی جی آئی ایس پی آر نے عمران خان کے ” ایبسولیوٹلی ناٹ “ بیانیے کی بھی نفی کر دی
Apr 14, 2022 | 16:14:PM

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے واضح کر دیاہے کہ فوجی اڈوں کا کسی سطح پر بھی مطالبہ نہیں کیا گیاہے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر بابرافتخار نے میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں وزیراعظم سے ایک انٹرویو میں پوچھا گیا تھا کہ اگر اڈے مانگے گئے تو پھر کیا ہو گا تو وزیراعظم نے جواب دیا تھا کہ بالکل نہیں دئیے جائیں گے ، اگر اڈے مانگے جاتے تو فوج کا بھی وہی موقف ہوتا جو وزیراعظم کا تھا، حقیقت یہ ہے کہ فوجی اڈوں کا مطالبہ کسی بھی سطح پر نہیں کیا گیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹا ف جنرل قمرجاوید باجوہ نہ تو توسیع لینے کی خواہش رکھتے ہیں اور نہ ہی قبول کریں گے ، چاہے کچھ بھی ہو ،آرمی چیف 29 نومبر 2022 کو ریٹائر ہو رہے ہیں،بغیر ثبوت کوئی بات کرنا کردارکشی کے مترادف ہے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار کا کہناتھا کہ آرمی چیف جنر ل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی، اس میں تمام کور کمانڈرز ، پرنسپل سٹاف آفیسر زنے شرکت کی ، کونسل کے شرکاءکو پیشہ وارانہ سرگرمیوں،بین الاقوامی اور خطے کے حالات کے تناظر میں درپیش چیلنجز پر بریفنگ دی گئی اور چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی داخلی اور بارڈر سیکیورٹی مستحکم ہے ،ہم فوکسڈ ہیں، افواج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، پچھلے چند مہینوں میں دہشتگردوں نے قبائلی علاقوں میں امن خراب کرنے کی کوشش کی لیکن پاک فوج کے جوانوں اور افسروں نے ان کے عزائم کو ناکام بنایا ۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426960?fbclid=IwAR09SYWT8Ltk6FHtmO3s6u_QGeDEhK1NfCUlVeMR1MwlxFoaowMgkC9962o


وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے آرمی چیف سے رابطہ کر کے بیچ بچاؤ کی درخواست کی گئی ، ڈی جی آئی ایس پی آر
Apr 14, 2022 | 16:12:PM
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم کے سامنے آپشن رکھنے کی بات درست نہیں ، وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے آرمی چیف سے رابطہ کر کے بیچ بچاؤ کی درخواست کی گئی تھی ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا بریفنگ دی ، ایک صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے کچھ مطالبات رکھے گئے تھے ا س پر کیا کہیں گے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیا کہ یہ آپشنز ا سٹیبلمشنٹ کی طرف سے نہیں رکھی گئی تھیں بلکہ وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے آرمی چیف کو اپروچ کیا گیا کہ بیچ بچاؤ کی بات کریں ، یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ سیاسی جماعتوں کی قیادتیں آپس میں بات کرنے کو تیار نہیں تھیں آرمی چیف ، ڈی جی آئی ایس آئی پی ایم آفس گئے اور وہاں یہ 3 باتیں ڈسکس ہوئیں کہ کیا ہو سکتا ہے ، ایک یہ تھی کہ عدم اعتماد کو کامیاب ہونے دیں ، دوسری یہ کہ وزیر اعظم استعفیٰ دے دیں، تیسری آپشن یہ تھی کہ عدم اعتماد کی تحریک واپس لے لیں اور وزیر اعظم عام انتخابات کا اعلان کر ادیں ۔ ملاقات میں تیسری آپشن پر اتفاق کیا گیا ، آرمی چیف نے پھر اپوزیشن سے بات کی ، سیر حاصل بحث کے بعد ہم نے کہا کہ ہم ایسا کوئی قدم نہیں کرینگے ، آپ اپنے طریقے سے چلیں ۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصہ میں دہشتگردوں نے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی ہے ، اس سال کے پہلے3ماہ میں 128 دہشتگردوں کوہلاک ، 270 کو گرفتار کیا گیا، 97 جوانوں ، افسران اور یرغمالیوں نے جام شہادت نوش کیا ۔ دہشتگردی کے خلاف قومی جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ عالمی امن کے قیام کے لئے کانگو میں پاکستان آرمی کے 6 جوانوں ، افسران نے 29 مارچ کو جام شہادت نوش کیا۔ 168 افسران وجوان مختلف یواین مشنز میں عالمی امن کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں ، ان قربانیوں کا اعتراف اقوام متحدہ میں اعلیٰ ترین سطح پر کیا گیا۔عالمی چیف نے سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود او آئی سی اجلاس ، 23 مار چ کی پریڈ اور کرکٹ سیریز کو پر امن طریقے سے منعقد کرانے پر خراج تحسین پیش کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا افواج پاکستان اور لیڈر شپ کے خلاف ایک منظم مہم چلائی جا رہی ہے ، مختلف ریٹائرڈ سینئر آرمی آفیسر کے فیک آئڈیو میسجز بنائے جا رہے ہیں ، یہ غیر قانونی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے ، جو کام دشمن 7 دہائیوں میں نہیں کر سکا وہ ہم اب بھی نہیں ہونے دیں گے ۔عوام اور سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ فوج کو سیاست میں مت گھسیٹیں، ہم دو ر رہنا چاہتے تھے ، ہمیں دور ہی رکھیں ، نہ یہ مہم پہلے کامیاب ہوئی ، نہ اب ہوگی ، فیصلے قانون پر چھوڑ دیں ، ہم سب انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنا کردارا دا کرکے ادارے اور ملک کو مضبوط بنائیں ۔

ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ عسکری قیادت نے بیرونی مداخلت کے معاملے کو تسلیم کیا ؟، عسکری قیادت کا کیا موقف ہے ؟۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیا کہ عسکری قیادت کا وہی موقف ہے جو قومی سلامتی کی کمیٹی میں دیا ، نیشنل سکیورٹی کی کمیٹی میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی ، تمام سروسز چیف ، ڈی جی آئی ایس آئی شامل تھے ، وہ موقف اس میٹنگ میں بھرپور د یا گیا جس کے بعد اعلامیہ بھی جاری ہوا ، میں اس میٹنگ کی بات نہیں کر سکتا یہ کانفیڈنشل ہے ، جو اعلامیہ جاری ہوا اس میں واضح طور پر ہے ۔ اگر کسی نے پاکستان کے خلاف کوئی سازش کرنے کی کوشش کی تو کامیاب نہیں ہونے دینگے ، کسی نےمیلی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دیں گے ۔ ایک روز قبل وزیر اعظم نے بھی کہا کہ پارلیمنٹری سیکیورٹی میٹنگ بلائیں گے ، اس میں بھی مسلح افواج کے سربراہان وہی ان پٹ دیں گے ۔

ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ گزشتہ دنوں پشاور جلسے میں خطاب کے دوران کہا گیا کہ ہمارے نیو کلیئر اثاثے چوروں کے ہاتھوں میں آگئے ہیں کیا کہیں گے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس چیز سے متعلق بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہئے ، ہمارے نیو کلیئر اثاثے کسی فرد کے پاس نہیں ، جب سے یہ پروگرام شروع ہوا تمام جماعتوں نے حب الوطنی کے ساتھ اس پروگرام کو آگے بڑھایا حتیٰ کہ یہ آج والی پوزیشن میں پہنچا ہے ، اسے سیاسی گفتگو میں نہیں لانا چاہئے ۔

نیوٹرل کی چہ میگوئیوں سے متعلق سوال پر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ہمارے ادارے کا آئینی اور قانونی رول ہے ، ہماری کسی قسم کی سیاسی وابستگی یا عمل دخل نہیں ، عوام کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ، میں نے پہلے بھی کہا کہ آرمی چیف نے بھی پارلیمانی کمیٹی میں سیاسی قائدین کو کہا تھا کہ ہم خود کو سیاست سے دور رکھنا چاہتے ہیں ، میں کبھی کسی کے پاس نہیں گیا تو مجھ سے کیوں آپ بار بار ملنے آتے ہیں۔گلگت بلتستان میں میٹنگ ہوئی تو بھی آرمی چیف نے کہا کہ ہم سیاست سے دور ہیں، آپ ہمیں مت گھسیٹیں ، ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے سیاست سے ۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ سابق وزیر اعظم جب دورہ روس پر گئے تو فوج آن بورڈ تھی ، اس وقت علم نہیں تھا کہ وزیر اعظم کی موجودگی میں یوکرین سےجنگ کا آغاز کیا جائے گا ۔

امریکی سفیر کے مراسلے سے سے متعلق ایس او پیز کے سوال پر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہمارے سفیر ایمبیسی کو سیفر بھیجتے ہیں ، یہ ٹاپ سیکرٹ ہوتے ہیں ان میں کچھ ہمارے ادارے کو بھی موصول ہوتے ہیں جن کا تعلق نیشنل سیکیورٹی سے ہو وہ آئی ایس آئی اور ہمارے پاس موصول ہوتے ہیں ، جب کسی ادارے کو مراسلہ موصول ہوتا ہے تو وہ اپنا کام شروع کر دیتا ہے ، ہمارے پاس بھی جب سائفر آیا ہم نے اپنا کام شروع کر دیا ، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں جو ان پٹ دی گئی وہ اسی بنیاد پر دی گئی تھی ، اس کا ذمہ دار فارن آفس ہی ہوتاہے ۔

جلسوں میں آرمی چیف پر ہونے والی تنقید سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو زبان استعمال کی گئی اس پر درخواست کرتا ہوں کہ تمام لوگوں کو اس سے اجتناب کرنا چاہئے ، یہ کسی کے فائدے میں نہیں ، یہ بد قسمتی ہے کہ ایسی زبان استعمال ہوتی ہے خصوصاً ایسے ادارے یا قیادت کے بارے میں جو ہر وقت ملکی سیکیورٹی کیلئے کام کررہے ہیں ، ہمارے سیکیورٹی چیلنجز بہت بڑے ہیں ، پاکستان کے ارد گرد ہونے والے واقعات سے واقف ہیں ، ہمارے چیلنجز اس قدر زیادہ ہیں کہ مسلح افواج ان سے ہی نمٹ لے تو بڑی کامیابی ہے ، ہم کسی اور مسئلے میں نہیں الجھتے ، ہمیں بغیر کسی ثبوت کسی چیز کا مورد الزام ٹھہرانا ہر گز اچھا نہیں ۔

رات کے وقت عدالتیں کھلنے سے متعلق سوال کے جواب پر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کیا عدالتیں فوج کے انڈ ر ہیں ؟ ، ہماری عدالتیں آزاد ہیں انہوں نے کوئی ایکشن لیا تو ان کا اپنا معاملہ ہے ، اس کا مارشل لاءسے تعلق نہیں ، پاکستان کی بقاء جمہوریت میں ہے ، اسے مضبوط کرنا سب کا فرض ہے ۔ جمہوریت میں ادارے ہیں ، اس کی طاقت عدالتیں ، پارلیمنٹ ہے اور مسلح افواج ہے ۔

پی ڈی ایم کی سٹیج سے فوج کی اعلیٰ قیادت کے خلاف ہرزہ سرائی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس پر اقدامات کس نے لینے تھے ، کیا فوج نے لینے تھے ؟ ۔ اس کی ذمہ دار حکومت وقت ہے حکو ت میں ایسے ادارے موجود ہیں جنہوں نے ایکشن لینا تھا ، وہ لیتے ، جب فوج کسی کو پکڑتی ہے تو الزام آتا ہے کہ حدود سے باہر نکل کر کچھ کیا ۔ اب اس چیز کو ختم ہونا چاہئے ، اس کا کوئی جواز نہیں بنتا ، جو کچھ بھی کہا جاتا ہے اس کے ساتھ کوئی ثبوت نہیں ہوتا ، آج بھی جو کچھ ہے کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو لائیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/14-Apr-2022/1426959?fbclid=IwAR0OoBDR7pTPngV-O1_nAUW4FN897aTWvsxPoUvLgmkBcdxzO1ZvgTqyV24


راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 79ویں فارمیشن کمانڈر کانفرنس ہوئی، جس میں پاک فوج کو بدنام اور ادارے و معاشرے کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی حالیہ پروپینگڈا مہم کا سختی سے نوٹس لیا گیا جبکہ شرکا نے ملک اور قانون کی حکمرانی کے لیے عسکری قیادت کے فیصلوں کی بھرپور حمایت بھی کی۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت فارمیشن کمانڈر کانفرنس میں کور کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسرز اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شرکا کو پیشہ ورانہ امور، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ کے ساتھ پیشہ ورانہ امور اور نیشنل سیکیورٹی چیلنجز سے آگاہ کیا گیا۔

کانفرنس میں پاک فوج کو بدنام کرنے اور ادارے و معاشرے کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی حالیہ پروپیگنڈہ مہم کا نوٹس لیا گیا جبکہ اس مہم کی روک تھام پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

فارمیشن کمانڈرز نے واضح پیغام دیا کہ ہم پروپیگنڈا مہم چلانے والوں تک پہنچ گئے ہیں، جو بھی ہو جائے، فوج قومی سلامتی پر کبھی کمپرومائز نہیں کرے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاک فوج وطن کی حفاظت کیلئے ہمیشہ ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آئندہ کھڑی رہے گی۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فارمیشن کمانڈرز کانفرنس پوری فوج کی آواز ہے، پوری فوج آئین اور قانون پر عمل پیرا ہے۔ فارمیشن کمانڈرز کے شرکا نے آئین اور قانون کی حکمرانی کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کے عسکری قیادت کے فیصلے پر بھر پور اور مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانفرنس کے اختتام پر شرکا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور ہر قسم کے اندرونی اور بیرونی خطرات کے خلاف پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع جاری رکھے گی۔

آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی قومی سلامتی مقدس ہے، پاک فوج بغیر کسی سمجھوتے کے اس کی حفاظت کے لیے ہمیشہ ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی رہے گی اور قانون کی حکمرانی کو ہر قیمت پر برقرار رکھے گی۔
https://www.express.pk/story/2309749/1/


https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-13&edition=KCH&id=6035756_20963553


"عدل اگر صاحب اولاد ہوتا تو شہباز شریف وزیراعظم نہ ہوتے"ارشاد بھٹی کا دعویٰ
Apr 12, 2022 | 20:33:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا ہے کہ کل ایوان میں بڑی شعروشاعری کی گئی کہ عدل کو صاحب اولاد ہونا چاہیے۔اگر عدل صاحب اولاد ہوتا تو شہباز شریف وزیراعظم نہ ہوتے۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فوج سب کی فوج ہے۔جس طرح گوجرانوالہ کے جلسے میں فوج کے خلاف زبان استعمال کی گئی اور جس طرح کی زبان اب جلسوں میں استعمال ہو رہی ہے یہ بالکل غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ مارشل لاء لگانے کےلیے فوج کے پاس ایک اچھا ٹائم تھا لیکن آرمی نے جمہوری حکومت کو جاری رہنے دیا۔سڑکوں پر آ کر حکومت کو گرانا نہ ماضی میں ٹھیک تھا اور نہ اب ہے۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ غدار غدار کہنا اب بند کریں۔کل ایوان میں عدل کے صاحب اولاد ہونے پر شعر و شاعری کی گئی۔اگر عدل صاحب اولاد ہوتا تو شہباز شریف وزیراعظم نہ ہوتے۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Apr-2022/1426157?fbclid=IwAR178MVrOSU9TtBy4dr2uWBW9LUDhwMBsJE9B9n1g4QIDwEDlxB-yMcV3vU


"فوج کے خلاف مہم سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں " فیصل واوڈا نے واضح کر دیا
Apr 12, 2022 | 21:32:PM

سورس: File

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے رہنما فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں اور ان کی شہادتوں کا بھی احترام کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف مہم جو بھی چلائے گا اس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نجی ٹی وی سماء کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ فوج کےخلاف مہم کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔اس پوری مہم کو پی ٹی آئی کے ساتھ جوڑنا بالکل غلط ہے۔ہم اپنے اداروں کے خلاف کبھی بھی کوئی بات نہیں کریں گے۔افواج پاکستان کے علاوہ ذاتیات میں جا کر ماں،بہن،بیٹیوں کو رگیدنے کی بھی پرزورمذمت کرتے ہیں۔ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں اور ان کی شہادتوں کا بھی احترام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں نوازشریف اور مریم نواز نے جس طرح کی زبان استعمال کی اس سے ان کو اور ن لیگ کو شرم کیوں نہیں آئی؟ ن لیگ کے سوشل میڈیا کی جانب سے جیسے فوج کے خلاف مہم چلائی گئی کیاوہ قابل مذمت نہیں تھی؟
https://dailypakistan.com.pk/12-Apr-2022/1426163?fbclid=IwAR178MVrOSU9TtBy4dr2uWBW9LUDhwMBsJE9B9n1g4QIDwEDlxB-yMcV3vU


”مجھے معاف کر دو“ ایم کیوایم کا پرچم جلانے والے پی ٹی آئی کے کارکن نے معافی مانگ لی
Apr 13, 2022 | 16:27:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )گزشتہ رات حیدرآباد میں پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی کے دوران سیاسی جماعت ایم کیوایم کے جھنڈے کو آگ لگائی گئی جس کے باعث ایم کیوایم کے کارکنان بھی مشتعل ہوئے اور رد عمل کراچی میں دیکھنے کو ملا، ایم کیوایم کارکنان نے پی ٹی آئی کے کورنگی پر واقع مقامی دفتر میں آگ لگا کر بدلہ لیا ۔

حیدرآباد سے شروع ہونے والا معاملہ کشیدگی اختیار کر گیا اور دنوں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان کراچی میں بھی ٹکراﺅ دیکھنے کو ملا ، پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے ایم کیوایم کے دفتر پر عمران خان کے حق میں نعرے دیواروں پر درج کر دیئے گئے ۔

اس سب صورتحال کے پیش نظر حیدرآباد میں ایم کیوایم کے جھنڈے کو آگ لگانے والے نوجوان نے حالات کی نوعیت کا احساس کرتے ہوئے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے اور ساتھ ہی ایم کیوایم کے تمام کارکنان اور قوم سے اپنے عمل پر معافی مانگی ہے ۔

ویڈیو پیغام میں نوجوان لڑکے کا کہناتھا کہ ”میں غلام غوث ہوں،، میری ویڈیو آپ دیکھ رہے ہوں گے ، میں سوشل میڈیا کی زینت بنا ہواہوں ، کل دس اپریل بروز اتوار حیدرآباد میں حیدر چوک پر پی ٹی آئی کی طرف احتجاجی ریلی میں ایم کیوایم کا جھنڈا نذرآتش کیا گیا جو کہ میرے ہاتھوں ہوا، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ یہ غیر اخلاقی عمل تھا ، اس پر میں مہاجر بھائیوں سے معافی چاہتاہوں، وہاں پر موجود شر پسند عناصر جن کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا ، انہوں نے مجھے اس کام پر اکسایا، میں خود اس پر شرمندہ ہوں ، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، کسی بھی سیاسی جماعت کا پرچم نہیں جلنا چاہیے تھا، کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکن یا قوم کی دل آزاری نہیں ہونی چاہیے، میں یہ ویڈیو کسی دباو میں نہیں بنا رہابلکہ مجھے بعد میں اپنے عمل کا احساس ہوا اور شرمندگی محسوس ہوئی۔۔پاکستان زندہ باد، ایم کیوایم زندہ باد ۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Apr-2022/1426541?fbclid=IwAR0P3BEpvGpPnAykOkSsW5uI092EMLLWFFONQvtWvOfkJ64q1rrk4WNzz_0


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/13042022/P6-LHR-002.jpg


"اصل منصف عوام، عدالت نے ایک فیصلے سے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، فوج کے خلاف نعرے نہیں لگنے چاہئیں"
Apr 11, 2022 | 19:36:PM

سورس: File

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سیاسی فیصلے عوام کو کرنے چاہئیں، عدالت نے اپنے ایک فیصلے سے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، بکی ہوئی اسمبلی میں بیٹھیں گے تو سارے پراسیس کو قانونی قرار دینے کے مترادف ہوگا، اداروں کے خلاف نعرے بازی قابلِ مذمت فعل ہے۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام "نقطہ نظر" میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہمارا مدعا ہے کہ حکومت کی تبدیلی پاکستان کی اسمبلی کا ذاتی فیصلہ نہیں ہے، یہ فیصلہ واشنگٹن میں ہوا اور پھر اس کو پاکستان میں لاگو کیا گیا، بے ضمیر لوگوں کے ساتھ بیٹھنا سارے پراسیس کو قانونی قرار دینے کے مترادف ہے، ہم نے سوچ سمجھ کر اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ جو بھی نگران سیٹ اپ بنے گا وہ پی ٹی آئی کی مشاورت سے ہی بنے گا، یہ سیاسی فیصلے ہوتے ہیں، عدالت نے اپنے فیصلے کے ذریعے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، الیکشن میں فیصلہ پاکستان کے اصل منصف یعنی عوام کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام فیصلہ کریں کہ درست کون ہے ، اگر ہم بکی ہوئی اسمبلی میں بیٹھ جائیں تو عوام کے اس حق کو غصب کر رہے ہوں گے، ہم نے اسی لیے فیصلہ کیا ہے کہ عوام جو بھی فیصلہ کریں گے اسے قبول کیا جائے گا۔

شہباز شریف کی جانب سے دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کے اعلان پر فواد چوہدری کا کہنا تھا ہم تو انہیں کہہ رہے تھے کہ پارلیمانی کمیٹی میں آئیں اور خط کو دیکھیں ، جو خود سازش میں ملوث ہے وہ تحقیقات کرائے، یہ تو مذاق ہوگا، اس کا فیصلہ عوام اگلے الیکشن میں کریں گے۔

اداروں کے خلاف نعرے بازی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس عمل کی مذمت کی ہے، عمران خان نے بھی کور کمیٹی کے اجلاس میں واضح طور پر کہا ہے کہ اداروں کے خلاف نعرے نہیں لگنے چاہئیں، ہم ن لیگ کی طرح اداروں کے خلاف نعرے بازی نہیں کرتے۔ پاکستان تحریک انصاف میں کروڑوں لوگ شامل ہیں لیکن ہم نے کسی آفیشل اکاؤنٹ سے فوج کے خلاف نعرے بازی نہیں کی۔ ن لیگ نے فوج کے خلاف نعرے لگائے تو ن لیگ کے آفیشل اکاؤنٹس سے بھی یہ کام ہوا، ہم نے تحقیقات کیں تو پتا چلا کہ اداروں کے خلاف مہم چلانے میں 60 فیصد انڈین اور باقی ن لیگ کے اکاؤنٹ ملوث تھے۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے 155 میں سے 22 ارکان تو لوٹے ہوگئے ہیں ، باقی سب لوگ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں موجود تھے۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425749?fbclid=IwAR2UJfDOBEKRlfNNVUEs0vt0eEKIFwhVGV2tmfvOHUCcwHSfosNMG23T1Cs


پاکستان میں سفارتی کیبل پر ہنگامہ لیکن آج بھی سفارتکار پیغام رسانی کے لیے کیبلز کا سہارا کیوں لیتے ہیں؟ آپ بھی جانیے
Apr 11, 2022 | 17:40:PM

سورس: Pxhere.com (creative commons license)

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) وکی لیکس کی طرف سے امریکی محکمہ خارجہ کی اڑھائی لاکھ سے زائد سفارتی کیبلز جاری کی گئی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ امریکا کا سفارت کاری کا میکانزم کیسا ہے۔ ان اڑھائی لاکھ کیبلز سے ترکی کی خارجہ پالیسی پر امریکہ کے موقف سے امریکی اور چینی سفارت کاروں کی شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام پر ہونے والی گفتگو اور اقوام متحدہ سے انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کرنے کے متعلق دی گئی ہدایات سمیت کئی چیز منظرعام پر آئیں۔

ان معلومات کے افشاءہونے سے جہاں دیگر کئی سوالات اٹھے، وہیں ایک سوال یہ بھی لوگوں کے ذہنوں میں آیا کہ آج کمیونی کیشن کے انتہائی جدید ذرائع ہونے کے باوجود امریکی سفارتکار کیبلز بھیجنے کے لیے وہی پرانا طریقہ کیوں استعمال کر رہے ہیں؟بین الاقوامی جریدے فارن پالیسی کے مطابق امریکی سفارت کاروں کی طرف سے پرانا طریقہ استعمال کرنے کی کئی وجوہات ہیں۔

جریدے کے مطابق ان وجوہات میں اس گفتگو کا ریکارڈ رکھنا، اسے خفیہ رکھنا اور کیریئر ایڈوانسمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔ یقینا امریکہ محکمہ خارجہ کی ’کیبلز‘ اب کیبل کے ذریعے ارسال نہیں کی جاتیں۔ یہ 1970ءکی دہائی کے اوائل سے الیکٹرانک ذرائع سے بھیجی جا رہی ہیں تاہم ان کا فارمیٹ اور پروٹوکول کم و بیش آج بھی وہی ہے جو سرد جنگ کے زمانے میں تھا۔

رپورٹ کے مطابق خفیہ سفارتی گفت و شنید کا تصور یورپ کے احیاءکے دوران جدید سفارت کاری کی ابتداءسے ہی وجود میں آیا۔ اس وقت سفیر اپنے ممالک کو معلومات سر بمہر سفارتی پیچز میں بھیجا کرتے تھے۔ سفیر کا میزبان ملک یا کوئی بھی اور ملک، جہاں سے یہ سفارتی بیگ ہو کر جاتے تھے، قانوناً انہیں نہیں کھول سکتے تھے۔ یہ بیگ صرف اس سفیر کی اپنے ملک کی وزارت خارجہ میں جا کر کھلتے تھے۔ چنانچہ اس طریقے سے جو بھی پیغام رسانی ہوتی تھی وہ خفیہ رہتی تھی۔ آج بھی سفارتی بیگز، جو ڈاک کے ذریعے جاتے ہیں، انہیں استثنیٰ حاصل ہے اور ان کی ایئرپورٹس پر چیکنگ نہیں کی جاتی۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425736?fbclid=IwAR1mKtlsB5YexMFAe1BGgkbNU3gcTV3gfTwpSJrhWLTdTgIcxCdb8mLSkBk


"عمران خان کسی صورت فوج کے خلاف نہیں بولیں گے"
Apr 11, 2022 | 20:32:PM

سورس: Twitter

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ عمران خان کسی بھی صورت میں فوج کے خلاف نہیں بولیں گے۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہبازگل کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سیٹھ 10 ارب لگا کر حکومت تبدیل کروا سکتا ہے۔ایسے تو بھارت بھی 10ارب لگا کر ہماری حکومت تبدیل کر سکتا ہے۔ کرپشن میں لتھڑا ہوا شخص وزیراعظم بن گیا ہے۔کوشش ہے جتنی جلدی ہو سکے الیکشن کی طرف جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کسی بھی صورت میں فوج کے خلاف نہیں بولیں گے۔فوج ایک طاقت ور ادارہ ہے۔ہماری پارٹی کوئی بھی ایسا کام نہیں کرے گی جس سےہماری فوج بدنام ہو۔ماضی میں ان لوگوں نے فوج اور عدلیہ کو گالیاں دیں جو کہ غلط بات ہے ہم ایسا نہیں کریں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425755?fbclid=IwAR2sT2eZ0cfQx5fHCoBUvaDY-Ngg5XyzOh0bKkOX5SOSp3P0pKCIu5JV_QQ


' اقتدار جانے کا دکھ نہیں اپنے ہی افراد کے دھوکہ دینے سے دکھ ہوا، عمران خان کا بیان
Apr 11, 2022 | 22:42:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اقتدار جانے کا دکھ نہیں اپنے ہی افراد کے دھوکہ دینے سے دکھ ہوا، پہلے سے زیادہ مضبوط ہوکر ایوان میں آکر بیٹھیں گے۔

تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے عوامی رابطہ مہم اور جلسے کرنے کا فیصلہ کر لیا، اسمبلی سے استعفے دے دیے اب پارلیمنٹ نہیں جائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف اب عوامی سطح پر نئے انتخاب کا دباؤ ڈالے گی، تحریک انصاف کی مقبولیت سے تمام جماعتیں خوفزدہ ہیں، دوبارہ پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت لے کر جائیں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت میں بلیک میل ہوتے رہے، آئندہ اتحادیوں کو ساتھ ملا کر حکومت نہیں بنائیں گے، بیساکھیوں کے سہارے حکومت ملی، کھل کر کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔عمران خان نے کہا کہ اب پارٹی سے وفاداروں کو ہی ٹکٹ دے کر کامیاب بنائیں گے، دوبارہ اقتدار میں آ کر ہارس ٹریڈنگ کا ہمیشہ کے لیے راستہ بند کروں گا۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425763?fbclid=IwAR1TLW93Ngk4qdwUb-kyaBdbgUhxKxFE1jgPIk6171S--ijkvjsAf-KDfVE


’اگرا سٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو پھر انہیں نیوٹرل رہنا چاہیے‘ وسیم بادامی کے سوال پر حماد اظہر کا جواب
Apr 11, 2022 | 23:35:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ بیرونی قوتوں نے پاکستان کی سیاسی قوتوں کو استعمال کیا ، اگر اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو پھر انہیں نیوٹرل رہنا چاہیے ۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ جب کوئی جرم ہوتا ہے تو دیکھا جاتا ہے کہ اس کا سب سے زیادہ فائدہ کس کو ہوا ،ہمارا ہدف اس جرم میں ملوث وہ ہی لوگ ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اس پر میرے تحفظات ہیں ، ہماری سیاسی جدو جہد ملکی سا لمیت کے لیے ہے ۔اس موقع پر میزبان وسیم بادامی نے سوال کیا کہ کیا اس ساری صورتحال میں اسٹیبلشمنٹ نے وہ ہی کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا؟ اس پر جواب دیتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو جو ٹھیک لگتا ہے انہیں وہ ہی کردار ادا کرنا چاہیے ،ہم کون ہوتے ہیں انہیں کچھ کہنے والے ،نہ انہوں نے ہمارے کہنے پر چلنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو پر انہیں نیوٹرل رہنا چاہیے اور انہیں ملکی سا لمیت کے لیے جو عوام چاہتی ہے ان کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425765?fbclid=IwAR1aiAQLEW0juv8bxRPgK3UCWMVZOzcsJIBUNX6vLKfPzTZq8GTC3XRFEg0


عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلئے کارکنان سڑکوں پر لیکن اس دوران گلوکارہ عینی خالد نے کیا دیکھا؟ سب کچھ بتا دیا
Apr 11, 2022 | 16:32:PM

سورس: Screengrab

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان کی پاپ گلوکارہ عینی خالد بھی ان فنکاروں میں سے ہیں جو عمران خان کی کال پر سڑکوں پر احتجاج کے لیے نکلیں، عینی خالد نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے لاہور میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کا احوال بتاتے ہوئے لکھا کہ آج کے جلسے میں، میں نے عام افراد کو لوگوں میں جوس کی بوتلیں اور پانی تقسیم کرتے دیکھا۔

گلوکارہ نے کہا کہ اس جلسے میں اجنبی افراد خواتین کے گرد دائرہ بناکر ان کی حفاظت کررہے تھے جب کہ کچھ مرد حضرات بچوں کے ہمراہ خواتین کے گرد ہاتھوں کی چین بنائے کھڑے تھے۔عینی خالد نے کہا کہ یہ منظر دل موہ لینے والا تھا، یہ ہے عمران خان کا پاکستان۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان نے مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں، لاہور میں لبرٹی چوک پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے عمران خان سے یکجہتی کا اظہار کیا، کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے جہاں پی ٹی آئی کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

اس کے علاوہ اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا جب کہ راولپنڈی میں لیاقت باغ پر مظاہرین موجود رہے۔دوسری جانب پشاور میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں نے ریلیاں نکالیں۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425725?fbclid=IwAR168ZMwZKdRMLEYa9Y0zngFPAqwK-fMMyx7toiXGuYD1-4SRlzk2EA_sPI


ہم آج غلام اسمبلی سے آزاد ہو گئے ہیں ،فواد چودھری
Apr 11, 2022 | 16:23:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ آج ہم نے اپنے حلف سے وفا نبھائی ہے ،ہم نے پاکستان کی سالمیت کی حفاظت کا حلف لیا تھا , آج ہم غلام اسمبلی سے آزاد ہو گئے ہیں ۔

سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ لڑائی جو پی ٹی آئی لڑ رہی ہے, پاکستان کی آزادی کی لڑائی ہے اور یہ آزادی چھین کر لیں گے ،ہم یہ آزادی پاکستان کی عوام کیلئے انشااللہ ان طاقتوں کے منہ سے چھین کر لیں گے۔ پاکستان کے عوا م کچھ بھی برداشت کر سکتے ہیں ،عوام یہ نہیں برداشت کر سکتے کہ ہماری آزادی کے اوپر کوئی حرف آئے کوئی غیر ملکی طاقت ہماری آزادی پر آکر اپنا اثرو رسوخ استعمال کرے ۔

ان کا کہناتھاکہ نامزد وزیر اعظم پر آج عدالت میں مقدمہ لگا ہواہے اور مقدمہ یہ ہے کہ وہ 16بلین روپے پاکستان سے لوٹ کر باہر لے گئے۔ اس شخص کو واشنگٹن سے پاکستان کا وزیر اعظم نامزد کیا گیا ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425722?fbclid=IwAR05Bosb3rjv6Xas0e_a0wSPUJfTw7HPFRSFDgZGsEUdWsBAdq8TjLCCuk4


برطانیہ میں احتجاج ، پاکستان کے پاسپورٹس جلا دیئے گئے
Apr 11, 2022 | 15:24:PM


لندن، اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی پارلیمنٹ سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو بطور وزیراعظم عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد تحریک انصاف کی اپیل پر ملک میں کارکنان نے احتجاج کیا اور ان کیساتھ ساتھ بیرون ملک موجود پارٹی کے مداحوں نے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا لیکن یہ افسوسناک انکشاف ہوا ہے کہ اس دوران پاکستان کے سبز پاسپورٹ بھی جلادیئے گئے ۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ "پاکستان ہمارا ملک اور اس سے وفادار ہیں، لیکن آج بطور احتجاج اپنے پاسپورٹس کو آگ لگا رہے ہیں اور ساتھ ہی پاسپورٹس جلتے ہوئے انگاروں پر پھینک دیئے ، ساتھ ہی اس شرمناک اقدام کی ویڈیو بھی بناتے رہے"۔

ویڈیو شیئرکرتے ہوئے صحافی اظہر جاوید نے لکھا کہ "استغفراللّٰہ، سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر میرے پاک وطن کا پاسپورٹ کی بے حرمتی کرنیوالے، ان بدبخت لوگوں کی نادرا ریکارڈ سے شناخت کرکے ان کے پاسپورٹ منسوخ اور مقدمات درج کئے جانے چاہیں، اگر کوئی ان کو جانتا ہے تو ان کی حکام سے تفصیلات شیئر کیجئے"۔

کچھ اطلاعات کے مطابق یہ پاسپورٹس 2010ء سے پہلے جاری ہوئے تھے جن کی کاپیاں جلائی گئی ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425713?fbclid=IwAR05Bosb3rjv6Xas0e_a0wSPUJfTw7HPFRSFDgZGsEUdWsBAdq8TjLCCuk4


ترکی میں سابق وزیراعظم عمران خان کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والے پاکستانی نوجوان مشکل میں پھنس گئے
Apr 12, 2022 | 10:56:AM


استنبول (ڈیلی پاکستان آن لائن ) عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد شہبازشریف نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھال لیا ہے اور وزیراعظم ہاﺅس منتقل ہو گئے ہیں جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کا اعلان کر دیاہے ، اسی ضمن میں ترکی میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا لیکن وہ مشکل میں پھنس گئے ۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ اتوار کو اپنے حامیوں کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دی تھی جس پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے لاہور سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیئے جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھی احتجاج ریکارڈ کروایا گیا لیکن ترکی میں موجود پاکستانیوں کو احتجاج ریکارڈ کرونے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ گیا ۔

ترکی میں چند پاکستانیوں کی جانب سے تقسیم سکوائر پر احتجاج کیا گیا جس دوران عمران خان کے حق میں نعرے باز ی کی گئی ، ملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس نے پاکستانی مظاہرین کو گرفتار کر لیاہے ، ذرائع پاکستانی قونصلیٹ کا کہناہے کہ انتظامیہ سے رابطے میں ہیں جلد ہی مظاہرین کو رہا کروا لیا جائے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Apr-2022/1426080?fbclid=IwAR1pjONA1G7K5ORIgYGcD4RIzW2noFF2jk3jRNJVa-5NGW00pYoPivb_7Zw


سوشل میڈیا پر آرمی چیف اور پاک فوج کے خلاف ٹرینڈ چلانے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار کر لیا گیا
Apr 12, 2022 | 13:52:PM


لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) آرمی چیف اور پاک فوج کے کیخلاف ٹویٹر پر ٹرینڈ چلانے والے گروہ کے سرغنہ کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب شہباز گل نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سوشل میڈیا ورکز کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے چھاپہ مارکارروائی کے دوران ملزم مقصود عارف کو لاہور کے علاقے سبزہ زار سے گرفتار کیا گیاہے ، بتایا جارہاہے کہ مقصود عارف سوشل میڈیا پر 2100 سے زائد جعلی اکائونٹس سے آرمی چیف اور پاک فوج کے خلاف مہم چلا رہا تھا ، ان تمام اکاونٹس سے متعلق ایف آئی اے کو رپورٹ کیا گیا تھا ، ان اکاﺅنٹس سے پاک فوج کے خلاف اڑھائی لاکھ سے زائد ٹویٹس کی گئیں، پانچ اکاﺅنٹس بلواسطہ یا بلا واسطہ ایک ہی سیاسی جماعت کے ہیں جبکہ 200 سے زائد اکاﺅنٹس بیرون ملک سے چلائے جارہے ہیں ۔

ذرائع کا کہناہے کہ اہم شخصیات اور حساس اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے معاملے میں ایف آئی اے نے متعدد چھاپے مارے ہیں جس دوران لاہور سے دو، گجرات اور فیصل آباد سے 8 افراد کو گرفتار کیا گیاہے ،بتایا گیاہے کہ 50 افراد سینکڑوں کی تعداد میں جعلی سوشل میڈیا اکاونٹس آپریٹ کر رہے تھے۔

دوسری جانب نو فلائی لسٹ سے نام نکلوانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے والے شہباز گل نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ’’ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں، تلا شیاں لی جارہی ہیں اور فیملی کی عورتوں کی چادر چاردیواری کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔ کیا ہو گیا ہے آپکو؟ حوصلہ کریں۔ درسط اور غلط کی ساری تفریق ختم نہ کریں۔ ہمارا ورکر ہماری جان ہے اس سارے عمل پر عدالت سے رجوع کریں گے۔ ہر صورت ورکرز کا تحفظ کیا جائے گا۔‘‘
https://dailypakistan.com.pk/12-Apr-2022/1426109?fbclid=IwAR2SzxTeCt-Furg0AVBce-uPtOoN3MkBXQDZ7cPWZTryrh_atUXJuqxXiH8


وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے مختلف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
Apr 12, 2022 | 09:52:AM

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ دوران سماعت مسلم لیگ (ق) کے وکیل نے ڈپٹی سپیکر پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے درخواست کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے کی ، دوران سماعت مسلم لیگ (ق) کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے ڈپٹی سپیکر پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے سیکرٹری اسمبلی پر پابندیاں عائد کرنا شروع کر دیں ، ہمیں ڈپٹی سپیکر پر اعتماد نہیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پھر ایسی صورتحال میں کیا کیا جائے ؟۔

حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل میں کہا کہ سپیکر خود امیدوار ہیں ، وہ کوئی اختیارت استعمال نہیں کر سکتے ، یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ڈپٹی سپیکر کے پاس اختیار نہیں ،سپیکر کے امیدوار بننے پر ڈپٹی سپیکر اختیارات استعمال کر سکتا ہے ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں وزیر اعلیٰ پنجاب کا شفاف الیکشن کرانا ہے ، فریقین مشترکہ طور پر ووٹنگ کیلئے پریزائیڈنگ افسر مقرر کریں ۔

اس سے قبل سپیکر کے وکیل امتیاز صدیقی نے دلائل دیے کہ سپریم کورٹ میں پنجاب اسمبلی کا معاملہ آچکا ہے ، حمزہ شہباز ، ڈپٹی سپیکر کی درخواستیں خارج ہونی چاہئیں ، انہوں نے اسمبلی سے باہر ہوٹل میں بیٹھ کر اجلاس بلا لیا ، آئین سے انحراف کوئی مذاق نہیں ہے ، انہوں نے جسے ہوٹل میں وزیر اعلیٰ بنایا وہ کہتا ہے کہ مجھ سے احکامات لو ۔

چیف جسٹس لاہوہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ حلف لینے سے قبل ایسا انتخاب کیسے قانونی ہو سکتا ہے ؟، 16 اپریل یا کسی بھی تاریخ کا اجلاس کنڈکٹ کیسے ہوگا؟۔ سپیکر کے وکیل نے کہا کہ یہ سب رولز میں موجود ہے ، سپیکر کا متبادل ڈپٹی سپیکر ہے ، اگر یہ دونوں موجود نہ ہوں تو ہاؤ س کو پینل چلائے گا۔

اس سے قبل حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ڈپٹی سپیکرنےاپنےآفس کاچارج سنبھال لیا، عدالتی حکم پرڈپٹی سپیکر نے اپنے آفس کاچارج لیاہے۔مسلم لیگ (ق) کے وکیل نے ایک بار پھر درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیدیا ، علی ظفر نے کہا کہ پہلے درخواستوں کے قابل سماعت ہونےپردلائل دوں گا، لاہورہائیکورٹ کےپاس الیکشن کی تاریخ بدلنےکاکوئی اختیارنہیں، اجلاس کب بلانا ہے کب ملتوی کرناہے،عدالتوں کومداخلت کااختیارنہیں، میری استدعاہےکہ پنجاب اسمبلی رولز موجود ہیں، جو رولز میں ہےوہی پروسیجرمیں ہےکہ ہاؤس کس طرح چلاناہے، سپریم کورٹ نے کہا آرٹیکل 69 کے تحت مداخلت نہیں کرسکتی۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ رولز میں کہیں نہیں لکھا کہ اجلاس ملتوی نہیں ہو سکتا، وکیل سیکرٹری اسمبلی نے کہا کہ سیشن ملتوی ہو سکتا ہے لیکن ختم نہیں ہو سکتا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی نے کہا کہ روز میں ہے کہ وزیر اعلیٰ کے الیکشن فوری کرائے جائیں ، بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیاکہ روز میں الیکشن کیلئے مخصوص وقت کا نہیں لکھا گیا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ووٹنگ سے ایک روز قبل کاغذات نامزدگی کا مکمل کرنا لازمی ہے ۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 16 اپریل تک ملتوی ہوا ہے ، وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے رولز پر عمل کیا جا رہا ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے بھاگ نہیں رہے ،سپیکر کی موجودگی میں ڈپٹی سپیکر پاور کو استعمال نہیں کر سکتا ، سپیکر نے اپنے اختیارات ڈپٹی سپیکر کو منتقل نہیں کئے ، ووٹنگ کےروز سپیکر اپنے اختیارات ڈپٹی سپیکر کو منتقل کریں گے ۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Apr-2022/1426075?fbclid=IwAR3fdZLOPSOuqgzk9fkMsKL9PjA-yrAqxee7qOhcknkL4Acy0xyNR61xMUk


ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی مستعفی ہوگئیں
Apr 12, 2022 | 13:04:PM

سورس: Twitter/@SaniaNishtar

اسلام آباد (ویب ڈیسک) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بی آئی ایس پی چیئرپرسن کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خدمت کا موقع دینے پر عمران خان کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور انکی قیادت میں ملک کی خدمت میرے لیے اعزاز تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Apr-2022/1426097?fbclid=IwAR0IrR056qOrteMz5t0xtgudN8xnbaDTGCaxo4Zw8lpS75ltp_GTTHHyYiM


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/12042022/P6-Lhr-014.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2022/04/12042022/P1-ISB-011.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2022/04/12042022/P1-ISB-014.jpg


سندھ ، خیبرپختونخوا کے گورنرز مستعفی ہوگئے
منگل 12 اپریل 2022ء

کراچی،پشاور(پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوز)سندھ اور خیبرپختونخوا کے گورنرز مستعفی ہوگئے ۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوا دیا۔ادھر ترجمان گورنر ہاؤس خیبر پختونخوانے شاہ فرمان کے مستعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نے اپنا استعفیٰ صدر ڈاکٹر عارف علوی کو بھیج دیا ہے ۔عمران اسماعیل سرکاری گاڑی گورنر ہائوس چھوڑ کر موٹر سائیکل پر گھر روانہ ہوئے ۔ ان کی موٹر سائیکل پر گھر جانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%D9%86%D8%AF-%D8%AE%D9%88%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%DA%AF%D9%88%D8%B1%D8%B1%D8%B2-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C-%D9%88%DA%AF


پی ٹی آئی قومی اسمبلی سے مستعفی،وزیراعظم کے الیکشن کا بائیکاٹ؛سوری کی ووٹنگ کرانے سے معذرت،خوداستعفے الیکشن کمیشن بھیجنے کیلئے ڈپٹی سپیکرکاعہدہ نہ چھوڑا


منگل 12 اپریل 2022ء

اسلا م آباد( سپیشل رپورٹر،92نیوز رپورٹ،نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز) تحریک انصاف نے وزارت عظمیٰ کے الیکشن کابائیکاٹ کر دیا اور قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفے دیدیئے جبکہ عمران خان سمیت بیشتر پارٹی ارکان نے استعفے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ا دئیے ۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے نتیجہ میں گزشتہ روز نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے اجتماعی استعفوں کا اعلان کیا۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا تو انہوں نے پہلے اپنی رولنگ کو آئینی و قانونی قرار دیا اور مبینہ دھمکی آمیز خط بھی ایوان میں لہرادیا۔قاسم سوری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے آخری اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مراسلہ ڈی کلاسیفائیڈ کیا جائیگا۔ میں وفاقی کابینہ کی اجازت سے ڈی کلاسیفائیڈ مراسلہ قومی اسمبلی کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال کو سیل کرکے بھجوارہا ہوں۔ عمران خان کیخلاف عدم اعتماد پر کارروائی ہوچکی، میری رولنگ کو عدالت کی جانب سے غیر آئینی قرار دینے پر کافی بحث ہوئی،فیصلہ میں نے بطور محب وطن پاکستانی کے طور پر کیا، غیر ملکی مراسلہ میرے ہاتھ میں ہے جس میں برملا غرورانہ اور تکبرانہ طور پر پاکستان کو دھمکی دی گئی۔ اس میں آقا کی طرف سے یہ کہا گیا کہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو پاکستان کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا۔عمران خان کا یہ قصور تھا کہ آ زاد خارجہ پالیسی، آزاد معیشت اور نبی ؐکی حرمت کی بات کی اور اسلامو فوبیا کا مقدمہ لڑا۔ کیا پاکستان آزاد ملک نہیں ؟، علامہ اقبالؒ نے خودی کا فلسفہ دیا تھا جس پر قائد اعظم ؒنے ملک بنایا تھا۔ کیا یہ ملک غلامی کیلئے بنایا گیا تھا؟، کیا ہم آزاد شہری نہیں ؟، عمران کو خودمختار پاکستان کی بات کرنے کی سزا دی گئی۔وفاقی کابینہ، قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں غیر ملکی مراسلہ زیر بحث لایا گیا، اس بات کی تائید کی گئی کہ وزیر اعظم پاکستان کیخلاف جو عدم اعتماد کی تحریک لائی جارہی ہے وہ ایک غیر ملکی سازش ہے ۔ میں نے جو کچھ کیا اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے غیر ملکی ایما پر پاکستان کی حکومت کی تبدیلی کو روکا، جو قوم کی عزت، انا، بقا کیخلاف آئین شکنی کے زمرے میں بھی آتی ہے ۔ ہم نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ من و عن قبول کیا ، سب کو بطور پاکستانی اس پر سوچنا چاہئے ۔ مجھ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معافی چاہتا ہوں۔ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سب سے پہلے تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعظم کیلئے نامزد امیدوار شاہ محمود قریشی کو خطاب کرنے کی اجازت دی۔ جس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے وزیراعظم کا امیدوار نامزد کرنے پر میں عمران خان اور پی ٹی آئی کی پوری قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آج ہمارے مخالفین ہمارے خلاف ایک ہوگئے لیکن انکے نظریات میں کوئی ہم آہنگی اور اتفاق رائے نہیں ۔ ہمارے خلاف اتحاد کرنیوالے ماضی میں ایک دوسرے کیخلاف انتقامی کارروائیاں کرتے رہے ، بد ترین الزامات لگاتے رہے ،، ایک دوسرے کا پیٹ پھاڑ کر لوٹی ہوئی دولت نکالنے کی بات کرتے رہے ۔ عمران خان نے قوم کو خودداری دی، آج کوئی کامیاب ہوگا اور کوئی آزاد ہوگا۔، آج کوئی جیت کر بھی ہار جائیگا اورکوئی ہار کر بھی جیت جائیگا، آج قوم کو دو میں سے ایک راستہ چننا ہے ، ایک خودی کا اور دوسرا غلامی کا، میں اپنے تمام ممبرز کا شکر گزار ہوں جو جھکے نہ بکے ، وفاداری تبدیل نہیں کی ۔ جے یو آئی سیاسی جماعت ہے ، اسی ایوان میں بیٹھی ایک جماعت نے مفتی محمود کو یہاں سے نکالا، ایوان سے باہر پھینکوایا تھا، یہاں اے این پی بیٹھی ہے ، یہیں ایک جماعت نے ان کیخلاف مقدمات بنائے ، آج پیپلز پارٹی یہاں بیٹھی ہے اس کیساتھ وہ ہے جنہوں نے بینظیر بھٹو کی بے توقیری، کردار کشی کی، آج قاتل و مقتول یہاں اکٹھے بیٹھے ہیں۔ آج اختر مینگل یہاں بیٹھے ہیں مگر ان کیساتھ بیٹھے ہیں جن کے جلیل القدر والد عطا مینگل سے جیل کی چکیاں پسوائی گئیں۔سردار عطائاللہ مینگل کیخلاف کس طرح زیادتی کی گئی اور انہیں جلاوطنی پر مجبور کیا گیا۔ آج ایم کیو ایم بھی ان کیساتھ بیٹھ گئی جن کو 4 سال کوستی رہی ۔ قوم گواہ ہے کہ 3 سال 8 ماہ ایم کیو ایم سندھ میں حزب اختلاف کا کردار کرتی رہی اور کہتی رہی کہ کراچی سے زیادتی ہورہی ہے ، آج وہ کس سے امید لگائے بیٹھے ہیں، اگر گورنر سندھ اور بحری امور کی وزارت کی خواہش تھی تو وہ اتحادیوں کیساتھ رہ کر بھی پوری کی جاسکتی تھی۔عمران خان نے ذوالفقار علی بھٹو کی سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے قراردیاکہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ آج شہباز شریف کو وزیراعظم کیلئے پیش کیا جارہا ہے ، کون نہیں جانتا کہ انہیں مسلط کیا جارہا ہے ، اپوزیشن کا اتحاد غیر فطری ہے ، جوڑ توڑ کرکے عارضی حکومت مسلط کی جارہی ہے ۔ گیارہ اپریل ہے ، جسے وزیراعظم بننا ہے اسکی پیشی تھی اس پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔ شہباز چاہتے ہیں کہ وزیراعظم بن کر کرپشن کے کیسز ختم کردیں۔ بازگشت ہے کہ بلاول کو وزیر خارجہ بنایا جائیگا، بلاول نے شہباز کی دی وزارت قبول کی تو یہ بھٹو کے نواسے کو سجتی نہیں۔ انوکھی جمہوریت ہے ، والد وزیراعظم اور بیٹا وزیراعلیٰ۔ سازش کے ذریعے پاکستان پر منصوبہ مسلط کیا جارہا ۔ لوگ کہتے ہیں کہ عمران نے کیا دیا ؟میں کہتا ہوں عمران نے قوم کو خودداری کا سبق اور سر اٹھانے کا درس دیا، صحت کارڈ کے ذریعے غربت اور بیماری سے بچانے کا اہتمام کیا۔دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے کورونا کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔اتوار کو پاکستان بھر میں احتجاج کیاگیا۔ پاکستان کے شہر شہر، قریہ قریہ، گائوں، گائوں میں عمران خان کے حق میں اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے ہوئے ۔ پاکستان بھر میں عوام سڑکوں پر نکلے اور بتادیا کہ وہ عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں۔ عمران خان نے پاکستان کیلئے محنت کی، ملکی معیشت کو مستحکم کیا، آج بھی ہم شرح نمو 5 فیصد کے قریب چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ عمران خان انگریزی بول سکتے ہیں لیکن عالمی سطح پر اپنی قومی زبان میں پاکستان کی نمائندگی کی، وہ جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملے تو پاکستانی ثقافت کا حصہ پشاوری چیپل پہن کر ملے ۔ جب عمران خان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے روس میں ملے تو پاکستانی لباس شلوار قمیص پہن کر ملے ۔ ملک میں بیرونی سازش ہو رہی ہے جس کا اعتراف پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کر رہی ہے ، اس کو سامنے رکھتے ہوئے ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ آج اس عمل کا حصہ بننا ، اس عمل میں شامل ہونا ایک ناجائز حکومت کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہوگا اور ہم اس گناہ میں شامل نہیں ہونا چاہتے ۔ میں وزیراعظم کیلئے پی ٹی آئی کا امیدوار تھا، میں اس انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتا ہوں، ہم ایوان کی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں۔اس موقع پر قائم مقام سپیکر سمیت پی ٹی آئی کے تمام ارکان قومی اسمبلی وزارت عظمیٰ کے الیکشن کے بائیکاٹ اور اسمبلی کی نشستوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ جس کے بعد تحریک انصاف کے تمام ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور بائیکاٹ کر کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہرچلے گئے جبکہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کرانے سے معذت کرلی اور سپیکر کی کرسی پینل آف چیئر ایاز صادق کے حوالے کردی۔بعدازاں تحریک انصاف کے تمام ارکان قومی اسمبلی اپنی رکنیت سے مستعفی ہوگئے ،عمران خان سمیت بیشتر ارکان نے استعفے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ا دئیے ۔ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ممبرز قومی اسمبلی کے استعفے مجھے موصول ہوگئے ہیں۔استعفے خود منظور کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوائوں گا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے 126 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرائے جو ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے حوالے کر دیئے گئے ، ابھی چند مزید استعفوں کا انتظار ہے ، تاہم ابتک ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے بھی اپنا استعفیٰ پارٹی کو نہیں دیا کیونکہ وہ خود ہی پارٹی استعفوں کو الیکشن کمیشن کو بھجوانا چاہتے ہیں ورنہ دوسری پارٹی کا سپیکر ان کو روک سکتا ہے تو ممکن ہے الیکشن کمیشن میں کارروائی نہ ہو سکے ۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان پہلے ہی مستعفی نہ ہونے کا اعلان کرچکے ہیں۔ اسلام آباد،صوابی،اٹک(سپیشل رپورٹر،نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی،نیٹ نیوز) تحریک انصاف کے چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف پر 16 ارب اور 8 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں، اسے جو بھی وزیراعظم سلیکٹ اور الیکٹ کرتا ہے اس سے بڑی ملک کی توہین نہیں ہو سکتی ،لہٰذا ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے رہے ہیں۔گزشتہ روزعمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس میں 122 ایم این ایز شریک ہوئے اور قومی اسمبلی سے استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے استعفوں کی تجویز پر ارکان قومی اسمبلی سے رائے لی۔اجلاس کے شرکاء نے عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کیساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی۔ پارٹی ارکان نے کہا کہ استعفوں سے متعلق عمران خان جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا۔ جو بھی وزیراعظم حکومت سے باہر نکلتا ہے تو اس پر کرپشن کے الزامات لگتے ہیں، الحمد اللہ عمران خان پر کوئی کرپشن کے الزامات نہیں ، ہم آپ کیساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ۔پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی استعفوں کے آپشن پر منقسم رائے سامنے آئی۔ اکثریتی ارکان نے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ استعفے دینے کے بجائے پارلیمنٹ میں جمہوری لڑائی لڑی جائے ۔فواد چودھری، حماد اظہر، شیخ رشید، علی اعوان مستعفی ہونے کے حق میں تھے جبکہ شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، فخر امام سمیت اکثریتی ارکان مستعفی نہ ہونے کے حق میں تھے ۔مشاورت کے بعد عمران خان نے کہا کہ میرا یہی فیصلہ ہے کہ ہم اسمبلی سے استعفے دیں گے ، میں ان چوروں کیساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا، مجھے اکیلے بھی استعفیٰ دینا پڑا تو دوں گا۔اس فیصلے کے بعد شاہ محمود قریشی، قائم مقام اسپیکر قاسم سوری، فرخ حبیب ، شفقت محمود، مراد سعید، عالیہ حمزہ، ایم این اے شاہد خان نے اپنے اپنے استعفے دے دیئے ۔ پی ٹی آئی ارکان نے استعفے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عامر کیانی کے پاس جمع کرادیئے ۔ ابتک 125 ارکان کے استعفے آچکے ہیں۔سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے پاس جمع کرا دیا۔وزیر اعظم معائنہ کمیشن کے چیئرمین احمد یار ہراج نے بھی استعفیٰ دیدیا۔عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف پر 16 ارب اور 8 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں، اسے جو بھی وزیراعظم سلیکٹ اور الیکٹ کرتا ہے اس سے بڑی ملک کی توہین نہیں ہو سکتی ، ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے رہے ہیں۔ عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو صحافی نے سوال کیا کہ اتوار کے عوامی احتجاج پر کیا کہتے ہیں؟۔ عمران خان نے جواب دیا کہ عزت دینے والا اللہ ہے ۔دریں اثنا عمران خان نے حلقہ این اے 95 میانوالی کی سیٹ سے اپنااستعفیٰ سپیکرقومی اسمبلی کو بھجوادیا۔پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عمران خان کا استعفیٰ جاری کیا گیا ۔ایک ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ بدھ کو نمازعشا کے بعد پشاور میں جلسہ کرونگا۔ بیرونی سازش کے ذریعے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد یہ میرا پہلا جلسہ ہوگا، عو ام کو شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔پاکستان غیرملکی طاقتوں کی ایک کٹھ پتلی نہیں ، آزاد و خود مختار ریاست ہے ،خود مختار ملک کے طور پر بنا تھا کسی کی غلامی کرنے کیلئے نہیں بنا تھا۔ عوام کو فیصلہ کرنے دیں کہ وہ کس کووزیراعظم بنانا چاہتے ہیں، نئے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہی آگے بڑھنے کا واحد حل ہیں۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ اقتدار جانے کا دکھ نہیں ،اپنے ہی افراد کے دھوکہ دینے پر دکھی ہوں،اسمبلی سے استعفے دیدیئے ، اب پارلیمنٹ نہیں جائیں گے ۔ اتحادی حکومت میں بلیک میل ہوتے رہے ، لہٰذا آئندہ اتحادیوں کو ساتھ ملا کر حکومت نہیں بنائیں گے ۔بیساکھیوں کے سہارے حکومت ملی، کھل کر کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔ اب پارٹی سے وفاداروں کو ہی ٹکٹ دے کر کامیاب بنائیں گے ، دوبارہ اقتدار میں آ کر ہارس ٹریڈنگ کا ہمیشہ کیلئے راستہ بند کروں گا۔ پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر ایوان میں آ کر بیٹھیں گے ۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور عوامی رابطہ مہم اور جلسے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔علاوہ ازیں عمران خان نے وزارت عظمیٰ کے عہدہ سے برطرف ہونے کے بعد اپنے ٹوئٹر کے مصدقہ اکاؤنٹ کے بائیو میں درج معلومات کو تبدیل کر دیا۔عمران خان کے اکاؤنٹ پر پہلے پرائم منسٹر آف پاکستان لکھا تھا جبکہ اب انہوں نے اس پر اپنا تعارف بطور پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم درج کردیا ہے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ عمران خان نے تاحال اپنے انسٹاگرام پر درج تعارف تبدیل نہیں کیا ۔دوسری جانب پرائم منسٹر آفس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ابتک عمران خان کی تصویر لگی ہوئی ہے ۔دریں اثناسابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے بیان میں کہا کہ مقصود چپڑاسی وزیر اعظم نہیں بن سکتا۔ ہم مقصود چپڑاسی کی حکوت قبول نہیں کر سکتے ،صوبائی اسمبلیوں سے بھی استعفیٰ دینگے ۔ پورے ملک میں الیکشن ہونگے ۔ ہم آزادی کیلئے لڑیں گے ۔ ایک ٹویٹ میں فواد چودھری نے کہا کہ شہباز شریف کی لیٹر گیٹ تحقیقات کرانے کی پیشکش مسترد کرتے ہیں،یہ خود کو این آراو دینے کی بھونڈی کوشش ہے ۔لیٹر گیٹ کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کو آزاد کمیشن بنانا چاہئے جس کی سربراہی ایسے شخص کے پاس ہو جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے ۔علاوہ ازیں عمران خان نے عوام سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے جس کا باقاعدہ آغاز کراچی سے ہوگا۔سابق وفاقی وزیراسد عمر نے ٹویٹ میں کہاکہ کراچی والو تیار ہوجاؤ، خان آرہا ہے ۔ تحریک انصاف اتوار 17 اپریل کو مزار قائدؒ پر عظیم الشان جلسہ کررہی ہے ،پورا ملک دیکھے گا کہ کراچی اپنے لیڈر عمران خان کیساتھ ایک خوددار خودمختار پاکستان کیلئے کھڑا ہے ۔ سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے بتایا کہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ مشترکہ طور پر کیا گیا۔ 7 تاریخ کو آپ کو غیر ملکی مراسلہ موصول ہوتا ہے اور 8 تاریخ کو تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے ، اگر کوئی اسمبلی میں بیٹھتا ہے تو اسکا مطلب یہ ہوگا یہ آپ اس سازش کا حصہ بن رہے ہیں۔ کیا کسی بھی بیرونی طاقت کو اختیار ہونا چاہئے کہ وہ پاکستان میں حکومتیں بنانے اور حکومتیں توڑنے میں کردار ادا کرے ، عمران خان دنیا اور امریکہ کو ایبسلوٹلی نوٹ کہہ چکے ہیں۔ ٹوئٹر پر پیغام میں مراد سعید نے کہا کہ جن کی حرصِ زر، ہوس اقتدار نے میری قوم کو ‘‘بھکاری’’ بنایا ان کو ملک کا سربراہ نہیں مانوں گا اس سلسلے میں فرخ حبیب نے بھی ٹوئٹ کہا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کو نہیں مانتے ۔ ضلع اٹک رکن قومی اسمبلی میجر طاہر صا دق نے بھی استعفیٰ سپیکر قومی اسمبلی کو بھیج دیا ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%88%D9%85%DB%8C-%D9%85%D8%A8%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9-%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF-%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B9%D8%A7


اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت پی ٹی آئی اراکین نے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کرلیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس میں 122 ایم این ایز شریک ہوئے۔ اجلاس میں قومی اسمبلی سے استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا۔ عمران خان نے استعفوں کی تجویز پر ارکان قومی اسمبلی سے رائے لی۔

اجلاس کے شرکاء نے عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کے ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی۔ پارٹی ارکان نے کہا کہ استعفوں سے متعلق عمران خان جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا۔

پارٹی ارکان نے کہا کہ جو بھی وزیراعظم حکومت سے باہر نکلتا ہے تو اس پر کرپشن کے الزامات لگتے ہیں، الحمد اللہ عمران خان پر کوئی کرپشن کے الزامات نہیں ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی استعفوں کے آپشن پر منقسم رائے سامنے آئی۔ اکثریتی ارکان نے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ استعفے دینے کی بجائے پارلیمنٹ میں جمہوری لڑائی لڑی جائے۔

ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، حماد اظہر، شیخ رشید، علی اعوان مستعفی ہونے کے حق میں ہیں۔ شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، فخر امام سمیت اکثریتی ارکان مستعفی نہ ہونے کے حق میں ہیں۔

بحث کے بعد پارٹی نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اختیار عمران خان کو دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب حکم کریں گے استعفے جمع کرادیں گے۔

مشاورت کے بعد عمران خان نے کہا کہ میرا یہی فیصلہ ہے کہ ہم اسمبلی سے استعفے دیں گے، میں ان چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا، مجھے اکیلے بھی استعفی دینا پڑا تو میں استعفی دوں گا۔

عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف پر 16 ارب اور 8 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں، اسے جو بھی وزیراعظم سلیکٹ اور الیکٹ کرتا ہے اس سے بڑی ملک کی توہین نہیں ہو سکتی ، ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے رہے ہیں۔

اس فیصلے کے بعد شاہ محمود قریشی، قائم مقام اسپیکر قاسم سوری، فرخ حبیب ، شفقت محمود، مراد سعید، عالیہ حمزہ، ایم این اے شاہد خان نے اپنے اپنے استعفے دے دیے۔ پی ٹی آئی ارکان نے استعفے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عامر کیانی کے پاس جمع کروادیے۔ اب تک 125 ارکان کے استعفے آچکے ہیں۔

قبل ازیں عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو صحافی نے سوال کیا کہ کل کے عوامی احتجاج پر کیا کہتے ہیں؟۔ عمران خان نے جواب دیا کہ عزت دینے والا اللہ ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے پر پی ٹی آئی چیئرمین کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور حامیوں نے ملک گیر احتجاج کیا، جس میں مظاہرین نے اپوزیشن اور امریکا کے خلاف شدید نعرے بازی کی جبکہ اپنے قائد سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
https://www.express.pk/story/2309192/1/


https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1109171738&Issue=NP_PEW&Date=20220412


"امریکہ نے ہمیشہ پاکستان پر دباؤ ڈالا لیکن ۔۔۔" نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بول پڑے
Apr 10, 2022 | 23:15:PM

سورس: Facebook

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے دعویٰ کیا ہے کہ ایٹمی دھماکوں اور سی پیک پر شائد ہی امریکی عہدیداروں کے ساتھ کوئی ایسی ملاقات ہوئی ہو جس میں انہوں نے ہم پر دباؤ نہ ڈالا ہو۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سفارتی سطح پر پاکستان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔اس نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے ہمیں ایک عرصہ لگ جائے گا۔یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ کسی سفیر نے ملاقات میں حکومت کے حوالے سے مسائل پر کوئی بات کی ہو۔ہم نے کتنی دفعہ امریکہ کے عہدیداروں کو کہا ہے کہ آپ کا زیادہ جھکاؤ بھارت کی جانب ہے جو کہ امریکہ اور پاکستان کے تاریخی تعلقات کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں دو دفعہ ایسا ہوا جب ہم نے 1998میں ایٹمی دھماکے کیے اور پھر جب سی پیک کا فیصلہ ہوا تھا۔تب مجھے نہیں یاد کہ اس کے بعد امریکی عہدیداروں سے کوئی بھی ایسی ملاقات ہوئی ہو جس میں امریکہ نے ہمیشہ ایٹمی دھماکوں کے حوالے سے دباؤ نہ ڈالا ہو اور سی پیک کو رول بیک کرنے پر بات نہ کی ہو۔امریکہ نے ہمیشہ سی پیک کو رول بیک کرنےسے متعلق کہا۔

فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ 2014سے لے کر 2018تک آپ سی پیک پر کام کی رفتار دیکھ لیں اور 2018 سے لے کر اب تک سی پیک پر کام کی رفتار دیکھ لیں،آپ کو پتہ چل جائے گا کہ کس حکومت نے سی پیک کو رول بیک کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دینا بہت خوش آئند فیصلہ ہے۔اگر صوبوں اور وفاق کے درمیان کوئی معاملہ ہو تو وہ سپریم کورٹ میں حل ہوتا ہے۔اسی طرح اداروں میں کوئی مسئلہ ہو تو وہ بھی سپریم کورٹ میں آتا ہے۔وفاقی حکومت کسی بھی معاملے پر سپریم کورٹ سے رائے مانگ سکتی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425333?fbclid=IwAR2qoSRR8xz0qZo-x1j71X0BOj9csYxEQH_f4ikbgL2tkCM_dDKhUW3ULXg


وزیر اعلیٰ کا انتخاب خوش اسلوبی سے کرائیں ، جو بھی فیصلہ کریں دوپہر 2 بجے تک بتا دیں، لاہور ہائیکورٹ
Apr 11, 2022 | 09:52:AM


لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخابات کیلئے فریقین کو مل بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے کا کہہ دیا ، عدالت نے کہا کہ دوپہر 2 بجے تک جو بھی فیصلہ ہو وہ بتا دیں ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نئے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے حمزہ شہباز کی درخواست پر سماعت کی ، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ 16 اپریل سے قبل کیا مسئلہ ہے کیوں انتخاب نہیں ہو سکتا ؟، کل یا پرسوں جتنی جلدی ہو سکے ، وزیر اعلیٰ کا الیکشن کرائیں ۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے کہا کہ لاء اینڈر آرڈر کا مسئلہ ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ کا الیکشن جلد از جلد کرایا جانا چاہئے ، اسمبلی میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی مرمت کرا کر الیکشن کرائیں ۔ فریقین بیٹھ کر بات کریں ، اگر نہیں کر سکتے تو پھر عدالت دیکھی ہے ۔

چیف جسٹس نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اس ملک کے رہنے والے ہیں ، دنیا کے سامنے تماشہ نہیں بننا چاہئے ، آپ دوپہر 2 بجے تک فیصلہ کریں ، اگر آپ آج نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے تو کل بھی نہیں پہنچ سکتے ، سپیکر ، ڈپٹی سپیکر اور امیدوار مل کر حل نکالیں ۔ آپ سب ایڈووکیٹ جنرل کے آفس میں بیٹھ کر دوپہر 2 بجے تک کسی نتیجے پر پہنچ جائیں ۔

اس سے قبل عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ جب وزیر اعلیٰ کے الیکشن کا عمل شروع ہو گیا تو اجلاس ملتوی نہیں ہو سکتا، بار بار پوچھ رہے ہیں کہ الیکشن میں کیوں تاخیر کی گئی ، جب وزیر اعلیٰ کے الیکشن کا عمل شروع ہو گیا تو اجلاس ملتوی نہیں ہو سکتا، کیا 16 اپریل تک اجلاس ملتوی کرنے کی قانونی حیثیت ہے ۔

وکیل نےجواب دیا کہ اسمبلی رولز سپیکر کو اجلاس ملتوی کرنے کا اختیار دیتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ رولز کے مطابق پڑھ کر بتائیں کیا اجلاس ملتوی ہو سکتاہے ؟۔حمزہ شہباز کی جانب سے درخواست میں سپیکر،ڈپٹی سپیکراوردیگرکوفریق بنایاگیاہے، درخواست میں کہا گیا کہ یکم اپریل سےوزیراعلیٰ پنجاب کاعہدہ خالی ہے، پنجاب اسمبلی کااجلاس بلاکروزیراعلیٰ کےانتخابات کرائےجائیں، پنجاب اسمبلی کااحاطہ سیل کرنےکااقدام بھی غیرقانونی ڈکلیئرکیاجائے۔

سیکرٹری پنجاب اسمبلی اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت میں پیش ہوئے ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ بھی عدالت میں موجود تھے ، پرویزالہٰی کی جانب سےبیرسٹرعلی ظفرعدالت میں پیش ہوئے ۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425657?fbclid=IwAR2qoSRR8xz0qZo-x1j71X0BOj9csYxEQH_f4ikbgL2tkCM_dDKhUW3ULXg


اتنی بڑی تعداد میں لوگ پاکستان کے مختلف شہروں میں کہاں سے نکل آئے؟ صحافی انصار عباسی بھی حیران پریشان
Apr 11, 2022 | 12:10:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) عمران خا ن نے اقتدار سے الگ ہونے کے بعد تحریک انصاف کے کارکنان کو گزشتہ روز احتجاج کی کال دی تھی جس پر کارکنان نے لبیک کہا اور سڑکوں پر آ گئے اور اپنے لیڈر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان کی کال پر گزشتہ روز لاہور میں بھی پی ٹی آئی کارکنان نے بھر پور احتجاج کیا ، لبرٹی گول چکر کے علاقے میں شہریوں کا بڑا مجمع اکٹھا ہوا جہاں تحریک انصاف کے مقامی رہنماﺅں نے جوشیلے نعرے اور تقاریر سے اپنے کارکنوں کے خون کو گرمایا ۔

عمران خان کیلئے باہر نکلنے والوں کی تعداد دیکھ کر سینئر صحافی انصار عباسی نے بھی حیرانگی کا اظہار کیا اور ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” اتنی بڑی تعداد میں لوگ پاکستان کے مختلف شہروں میں کہاں سے نکل آئے؟؟ غیر معمولی، توقع سے بہت زیادہ۔“

انصار عباسی نے اپنے اگلے ہی پیغام میں عمران خان کو مشورہ بھی دیا اور کہا کہ ”خان صاحب بلاشبہ بڑی تعداد میں لوگ باہر نکل آئے۔اس کا کسی کو اندازہ نہ تھا۔آپ سے درخواست ہے اپنے نظریہ کا پرچار کریں لیکن اس کےکیساتھ ساتھ سیاست میں نفرت کو ختم کرنے اور اسلام کی تعلیمات کے مطابق بہترین اخلاق کی اپنے followers کو تعلیم دیں۔دوسرے سیاسی رہنماؤں سے بھی یہی درخواست ہے۔“
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425667?fbclid=IwAR2v_wX0PVeGn-EjvbGtfRKezgq-Corfvy5cbrWsdj1Z3YY1_v6QQ9WH1ik


شہبازشریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب
Apr 11, 2022 | 15:19:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف 174 ووٹ لے کر پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں، شہبازشریف آج رات 8 بجے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت جاری تھا کہ انہوں نے شاہ محمود قریشی کو اظہار خیال کی دعوت دی، شاہ محمود قریشی نے تقریر کی اور ان کی گفتگو کے اختتام پر پی ٹی آئی کے تمام اراکین اسمبلی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوئے اور ’’ آزادی آزادی‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے ہال سے باہر چلے گئے، تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی جیسے ہی اٹھ کر جانے لگے تو قائم مقام سپیکر نے بھی اجلاس کی صدارت چھوڑتے ہوئے کہا کہ میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا کہ میں اس سارے عمل کا حصہ بنوں۔ قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے اجلاس کی صدارت پینل آف چیئر ایاز صادق کے حوالے کی اور تحریک انصاف کی جانب سے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی بھر پور قیادت موجود ہے جبکہ تحریک انصاف نے نئے وزیراعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کرتے ہوئے استعفے دینے کا اعلان کر دیاہے ۔ اجلاس میں شرکت کیلئے مہمانوں کی گیلر میں مریم نوازشریف اور حمزہ شہباز بھی موجود ہیں ۔ وزیراعظم کے امیدواروں میں شہبازشریف اور شاہ محمود قریشی کے نام شامل ہیں۔

پاکستان کا وزیراعظم منتخب ہونے کیلئے امیدوار کو 172 ووٹ حاصل کرنے ہوں گے ، موجودہ صورتحال میں شہبازشریف کی پوزیشن مضبوط دکھائی دے رہی ہے کیونکہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں اپوزیشن کی جانب سے 174 ووٹ ڈالے گئے تھے۔

کچھ دیر قبل سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس دوران عمران خان نےاستعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ میں چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتا، اگر مجھے اکیلے کو بھی استعفیٰ دینا پڑا تو میں دوں گا۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں متعدد رہنماوں نے عمران خان کو استعفے دے کر میدان خالی نہ چھوڑنے کی تجویز دی تاہم بعدازاں اجتماعی استعفوں کا فیصلہ ہوا اور چیف وہیب عامر ڈوگر نے اراکین اسمبلی سے استعفوں سے دستخط لیئے جو کہ سپیکر کو جمع کروائے جائیں گے ۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مراد سعید نے پہلے ہی اپنا استعفیٰ سپیکر اسمبلی کے حوالے کر دیاہے۔

قائم مقام سپیکر قاسم سوری کی مسترد ہونے والی رولنگ پر وضاحت

قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے اپنی سپریم کورٹ کی جانب سے مستر د کی جانے والی رولنگ پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے جو فیصلہ کیا ، جن وجوہات کی بنیاد پر کیا ، میں نے محب وطن کی حیثیت سے کیا ، قومی اسمبلی کے سپیکر اور محافظ کے طور پر کیا ، وفاقی کابینہ ، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مراسلہ زیر بحث لایا گیا،، اس کی تائید کی گئی کہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد غیر ملکی سازش ہے “۔اگر میرے سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت کرتاہوں ، میں نے یہ ایوان آئین کے مطابق چلانے کی کوشش کی ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ وفاقی کابین نے 9 اپریل کو مراسلے کو ڈی کلاسیفائی کرنے کا فیصلہ کیا ، میں قائم مقام سپیکر آیاہوں تو یہ مراسلہ میرے ہاتھ میں ہے ، اس مراسلے میں برملا پاکستان کو دھمکی دی گئی ہے ،مراسلہ پاکستان میں عدم اعتماد آنے سے پہلے آیا۔ اس میں آقا کی صاف لکھا گیا کہ عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو پاکستان کو سنگین حالات کا سامنا کرنا ہو گا ، اگر یہ کامیاب ہوگی تو معاف کر دیا جائے گا ۔

قاسم سوری کا کہناتھا کہ عمران خان کایہ قصور تھا کہ آزاد خارجہ پالیسی، آزا د معیشت کی بات کی ، انہوں نے اسلامو فوبیا کا مقدمہ لڑا، کیا پاکستان آزاد ملک نہیں ہے ، کیا یہ غلامی کرنے کیلئے ملک ہے ، کیا آپ آزاد شہری نہیں ہیں آپ ، پاکستان کے شہریوں سے پوچھتاہوں کہ غلامی کرنی ہے ، عمران خان کو سزا غلامی نہ کرنے کی دی گئی ۔

قائم مقام سپیکر کا کہناتھا کہ میں وفاقی کابینہ کی اجازت سے مراسلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو سیل کر کے بھیجتا ہوں ، میں نے جو کچھ کیا ، اپنے حلف اور آئین کی پاسداری کرتے ہوئے کیا ، میں کسی دوسرے غیر ملکی کی ایما پر پاکستان کی حکومت کی تبدیلی جو کہ قوم کی عزت اور انا کے خلاف ہونے کے ساتھ ساتھ آئین شکنی کے زمرے میں آتا ہے اسے روکنے کیلئے کیا ہے اور روکنے کی کوشش کرتے رہیں ، عدالت کا فیصلہ من و عن تسلیم کیاہے ، گزار ش ہے کہ ہم سب کو اس پر بطور پاکستانی سوچنا چاہیے ،میرے سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو میں معذرت کرتاہوں ، میں نے یہ ایوان آئین کے مطابق چلانے کی کوشش کی ہے ۔

شاہ محمود قریشی کا اسمبلی میں اظہار خیال

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج پارلیمنٹ میں ایک طرف ملک کی ایک سوچ کی نمائندگی کرنے والا طبقہ بیٹھا اور ایک طرف ایک اتحاد بیٹھا ہے جو مختلف نظریات کا مجموعہ ہے ، آج پارلیمنٹ میں موجود اس اتحاد میں ذوالفقار علی بھٹو کے قاتل مقتول یکجا دیکھائی دے رہے ہیں انہوں نے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی قردار کشی کی ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی نظر میں یہ اتحاد ایک غیر فطری ہے وہ اس وجہ سے کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اس ایون میں بہت سی جماعتیں یکجاں بیٹھی ہیں لیکن تاریخ گواہ ہے کہ ان میں کوئی نظریاتی ہم آہنگی نہیں ہے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا مفتی محمود صاحب کو اسی اتحاد کی ایک جماعت نے انہیں قومی اسمبلی سے باہر پھینکوایا تھا ۔ کون نہیں جانتا کہ سردار عطااللہ مینگل کو چکی میں پیسا گیا اور ان کو جیل میں زندگی گزارنا پڑی اور آج ان کے صاحبزادے اس ایوان میں بیٹھے ہیں اور میرااشارہ سمجھ گئے ہیں ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج قوم کے سامنے دو راستے ہیں اورقوم کو ایک راستہ اختیار کرنا ہوگا ایک راستہ خودی کا راستہ ہے ایک غلامی کا راستہ ہے ۔ میں شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اپنے پارلیمنٹ کے ساتھیوں کا جنہوں نے اپنی وفاداریاں تبدیل نہیں کیں ،یہ جھکے نہیں بکے نہیں ۔آج پی ٹی آئی نے وہ مقام حاصل کر لیا ہے کہ اس کے نظریات نے عوام کے ذہن میں اپنا مقام بنا لیا ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے شہباز شریف پر بھی تنقید کی اور کہا کہ شہباز شریف آج وزیر اعظم بننے کیلئے اپنے آپ کو میدان میں اتار رہے ہیں ، کون نہیں جانتا کہ انہیں مسلط کیا جا رہا ہے اور قوم کا مینڈیٹ ان کے پاس نہیں ہے جوڑ توڑ کر کے ایک عارضی الائنس بنایا گیا جو بکھر جائے گا۔ آج کون نہیں جانتا ملک کے نامزدوزیر اعظم کی لاہور میں پیشی تھی اور ان پر فرد جرم عائد ہونا تھی۔کل شہبا زشریف زرداری صاحب سے ملنے گئے باز گشت ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی خواہش ہے کہ وہ بلاول کو وزیر خارجہ بنوانہ چاہتے ہیں لیکن میں کہوں گا کہ اگر بلاول شہباز شریف کی وزارت خارجہ قبول کرتے ہیں تو یہ بھٹوکے نواسے شہید بینظیر بھٹو کے بیٹے کو جچتا نہیں ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425712?fbclid=IwAR3XViy8oJ15ffDIX9gURNCreuUO4QoOhUktkckqAAH_cbNGHLgueRYkP_4


”امریکی خط کے معاملے پر پارلیمان میں بریفنگ دی جائے ، ڈی جی آئی ایس آئی اور مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہونگے“ منتخب ہوتے ہی وزیراعظم شہباز کا بڑا اعلان
Apr 11, 2022 | 17:56:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ وہ مبینہ بیرونی سازش والے خط کے معاملے پر پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس بلائیں گے ۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما کہتے ہیں کہ خط سات مارچ کو موصول ہوا جبکہ تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں ہماری میٹنگز اور فیصلے کئی دن پہلے ہو چکے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ قوم اور پارلیمان کو اس معاملے پر حقیقت جاننے کا حق حاصل ہے تاکہ یہ بحث ختم ہو جائے ۔شہباز شریف نے کہا کہ بطور وزیراعظم ہدایات دیتا ہوں کہ پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی کو ان کیمرہ بریفنگ دی جائے جس میں مسلح افواج کے سربراہان ، ڈی جی آئی ایس آئی ،فارن سیکریٹری اور خط لکھنے والا سفیر بھی موجود ہو گا ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر اسی کمیٹی کی بریفنگ میں ثابت ہو گیا کہ ہم بیرونی سازش کا حصہ بنے یا ہمیں بیرونی وسائل ملے ، جیسے فارن فنڈنگ کیس میں ثابت ہو گیا ، اگر ہم ملوث پائے گئے تو ایک سیکنڈ بھی وزیراعظم نہیں رہوں گا۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425741?fbclid=IwAR2gquy9bvkDHnF6_TNcU_090RP8t1yLLnyaTMAnpLEaVQvtaUynKK9y4vQ


"پونے چار سال میں کھربوں کے ریکارڈ قرضے لیے گئے اور ایک اینٹ نہیں لگائی، عقل ماؤف ہوجاتی ہے پیسہ کہاں گیا" وزیر اعظم شہباز شریف کا پہلا خطاب
Apr 11, 2022 | 17:51:PM

سورس: Twitter

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف کاکہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میں کھربوں روپے کے ریکارڈ قرضے لیے گئے لیکن ایک نئی اینٹ تک نہیں لگائی گئی۔

قائدِ ایوان منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پونے چار سال میں کھربوں روپے کے قرضے لیے ، انسان دنگ نہیں بلکہ اس کی عقل ماؤف ہوجاتی ہے، اپنی طرف سے ایک اینٹ نہیں لگائی گئی ، چاروں صوبوں میں صرف تختیاں تبدیل کی گئیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لیاقت علی خان سے میاں نواز شریف تک 25 ہزار ارب کا قرضہ لیا گیا ، عمران نیازی کی حکومت کے ساڑھے تین یا پونے چار سال میں ان قرضوں میں 20 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا جو پاکستان کی تاریخ کے کل قرضوں کا 80 فیصد ہے۔

نو منتخب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 74 سالہ تاریخ میں بدترین کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارہ ہونے جا رہا ہے، ملک میں مہنگائی عروج ہے، 60 لاکھ لوگ بیروز گار اور 2کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں، آج ایک آدمی کیلئے اپنا وجود برقرار رکھنا محال ہوچکا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Apr-2022/1425740?fbclid=IwAR1ghGhSqKP-TGw_JbWEEXMMQygqWlJpBAjDn7cctSWOpB8rDIS1jUqDAks


https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1109169288&Issue=NP_PEW&Date=20220411


https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1109169295&Issue=NP_PEW&Date=20220411


اسلام آباد: قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے غیرملکی مراسلہ ایوان میں لہراتے ہوئے اسے سپریم کورٹ بھیجنے کا اعلان کردیا۔
نئے وزیراعظم کے انتخاب کےلیے قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس شروع ہوا۔

آغاز میں ہی قاسم سوری نے کہا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر جو فیصلہ میں نے کیا تھا وہ حالات اور واقعات کے عین مطابق تھا، وہ فیصلہ پاکستانی کی حیثیت سے اور قومی اسمبلی کے محافظ کے طور پر اسپیکر کے طور پر کیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وہ غیر ملکی مراسلہ دکھایا جاچکا ہے اور اس بات کی تائید کی گئی کہ پاکستان کے وزیراعظم کے خلاف جو معاملات ہوئے وہ غیر ملکی سازش ہے،وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ مراسلہ ڈی کلاسیفائیڈ کیا جائے۔

اس موقع پر قائم مقام اسپیکر نے مراسلہ ایوان میں لہرا دیا اور کہا کہ اس مراسلے میں برملا پاکستان کو دھمکی دی گئی ہے، یہ مراسلہ پاکستان میں عدم اعتماد کی تحریک آنے سے قبل دیا گیا جس میں کہا گیا کہ اگر تحریک کامیاب نہ ہوئی تو پاکستان کو سنگین حالات سے گزرنا پڑے گا، عمران خان کا یہ قصور تھا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے آواز بلند کی، کیا یہ ملک غلامی کے لیے بنا؟ آج میں پورے پاکستان کے عوام سے پوچھتا ہوں؟

انہوں نے مراسلہ اسمبلی کی جانب سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ارسال کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ میں نے عدالت عظمی کا جو بھی فیصلہ ہے اسے من و عن تسلیم کیا تاہم سب سے کہتا ہوں کہ خدارا اس پر سوچیں، کوشش ہے کہ ایوان کو قانون کے مطابق چلاؤں۔
https://www.express.pk/story/2309260/1/


اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت پی ٹی آئی اراکین نے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کرلیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس میں 122 ایم این ایز شریک ہوئے۔ اجلاس میں قومی اسمبلی سے استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا۔ عمران خان نے استعفوں کی تجویز پر ارکان قومی اسمبلی سے رائے لی۔

اجلاس کے شرکاء نے عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کے ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی۔ پارٹی ارکان نے کہا کہ استعفوں سے متعلق عمران خان جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا۔

پارٹی ارکان نے کہا کہ جو بھی وزیراعظم حکومت سے باہر نکلتا ہے تو اس پر کرپشن کے الزامات لگتے ہیں، الحمد اللہ عمران خان پر کوئی کرپشن کے الزامات نہیں ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی استعفوں کے آپشن پر منقسم رائے سامنے آئی۔ اکثریتی ارکان نے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ استعفے دینے کی بجائے پارلیمنٹ میں جمہوری لڑائی لڑی جائے۔

ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، حماد اظہر، شیخ رشید، علی اعوان مستعفی ہونے کے حق میں ہیں۔ شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، فخر امام سمیت اکثریتی ارکان مستعفی نہ ہونے کے حق میں ہیں۔

بحث کے بعد پارٹی نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اختیار عمران خان کو دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب حکم کریں گے استعفے جمع کرادیں گے۔

مشاورت کے بعد عمران خان نے کہا کہ میرا یہی فیصلہ ہے کہ ہم اسمبلی سے استعفے دیں گے، میں ان چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا، مجھے اکیلے بھی استعفی دینا پڑا تو میں استعفی دوں گا۔

عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف پر 16 ارب اور 8 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں، اسے جو بھی وزیراعظم سلیکٹ اور الیکٹ کرتا ہے اس سے بڑی ملک کی توہین نہیں ہو سکتی ، ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے رہے ہیں۔

اس فیصلے کے بعد شاہ محمود قریشی، قائم مقام اسپیکر قاسم سوری، فرخ حبیب ، شفقت محمود، مراد سعید، عالیہ حمزہ، ایم این اے شاہد خان نے اپنے اپنے استعفے دے دیے۔ پی ٹی آئی ارکان نے استعفے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عامر کیانی کے پاس جمع کروادیے۔ اب تک 125 ارکان کے استعفے آچکے ہیں۔

قبل ازیں عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو صحافی نے سوال کیا کہ کل کے عوامی احتجاج پر کیا کہتے ہیں؟۔ عمران خان نے جواب دیا کہ عزت دینے والا اللہ ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے پر پی ٹی آئی چیئرمین کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور حامیوں نے ملک گیر احتجاج کیا، جس میں مظاہرین نے اپوزیشن اور امریکا کے خلاف شدید نعرے بازی کی جبکہ اپنے قائد سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
https://www.express.pk/story/2309192/1/


چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن کروانے کیلئے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا دفتر کھلوانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس امیر بھٹی نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے خلاف ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آیا پنجاب اسمبلی کا اجلاس اس طرح ملتوی ہو سکتا ہے اور کیا چیف منسٹر کے الیکشن میں پروسیجر کی کیخلاف ورزی ہوئی ہے، وزرات اعلی کے انتخاب کا طریقہ کار کیا ہے؟

سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے بتایا کہ یکم اپریل کو وزیراعلیٰ استعفیٰ آیا اور دو اپریل کو امیدواروں نے درخواستیں دیں، اسکروٹنی کے بعد کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے، 3 اپریل کو ووٹنگ کے لیے بلایا گیا، 3 تاریخ کو جس دن الیکشن تھا اس دن پنجاب اسمبلی میں بلوا ہو گیا جس پر اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کردیا گیا، اس کے بعد 5 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس 16 اپریل تک کے لیے ملتوی کردیا، مگر 6 اپریل کو سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ اجلاس 6 کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے، پھر ڈپٹی اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی اوران کے اختیارات واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن ملتوی ہو سکتا ہے؟، رولز کے مطابق جو میں سمجھ سکتا ہوں الیکشن کی تاریخ تبدیل نہیں ہو سکتی۔

سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے وکیل نے جواب دیا کہ اجلاس 5 بجے سے پہلے ملتوی نہیں ہو سکتا، آرٹیکل 69 کے تحت اسمبلی کی کارروائی کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دیکھیں یہاں پر بھی وقت تو آگے پیچھے ہو سکتا ہے لیکن دن نہیں، یہ نہیں ہو سکتا جب چاہے رولز پر عمل کرلیا جب چاہا نہ کیا، بتائیں ووٹنگ کب تک ہو سکتی ہے؟ آپ دو چار دن میں الیکشن کروا لیں، 10 دن ہو گئے الیکشن نہیں ہوئے۔

حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حمزہ شہباز کے کاغذات منظور ہوئے تو 6 اپریل کو الیکشن ہونا چاہیے تھا، ہم چاہتے ہیں کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے آفس میں بیٹھ کر معاملہ حل ہوجائے۔

عدالت نے سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے فریقین کو معاملہ مشاورت سے حل کرنے کا حکم دیتے ہوئے دوپہر دو بجے مزید دلائل کیلئے طلب کرلیا۔

وقفے میں ایڈووکیٹ جنرل آفس میں تینوں فریقین کے وکلاء کا اجلاس ہوا جو 20 منٹ بھی نہیں چل سکا۔ پنجاب اسمبلی الیکشن فوری کروانے پر مسلم لیگ نواز، ق لیگ اور پی ٹی آئی میں ڈیڈلاک برقرار رہا۔ مسلم لیگ نواز نے آج 11 اپریل کو ہی اسمبلی سیشن بلا کر وزیر اعلی کا الیکشن کرانے پر اصرار کیا جبکہ ق لیگ اور پی ٹی آئی 16 اپریل کی تاریخ پر ڈٹے رہے۔

سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو چوہدری پرویز الہی کے وکیل نے کہا کہ ہم نے 16 اپریل کو 12:30 تک الیکشن کا وقت بتایا ہے۔ حمزہ شہبازشریف کے وکیل نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ ایک کنفرم تاریخ ہو، ڈپٹی اسپیکر کو اختیارات دے دیے جائیں، آرٹیکل 63 اے سے متعلق ہم بات کرنا چاہتے ہیں، اطلاع ہے کہ یہ 20 سے 25 افراد کو معطل کرنا چاہتے ہیں۔

عدالت نے مصالحت نہ ہونے پر وکلا کو دلائل دینے کا حکم دے دیا۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس صورت حال کشیدہ ہونے پر اجلاس ملتوی کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مان لیا لیکن اسکا مطلب یہ تو نہیں کہ اجلاس ہی نہیں ہوگا۔

چیف جسٹس نے ڈپٹی اسپیکر کا آفس کھلوانے کے لیے رجسٹرار ہائیکورٹ کو سیکرٹری اسمبلی کے ساتھ جا کر ڈپٹی اسپیکر کا آفس کھلوانے کا حکم دیا۔ عدالت نے ڈپٹی اسپیکر کو اسمبلی بھیجنے کے لیے طلب کر لیا۔ ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ رجسٹرار ہائیکورٹ ڈپٹی اسپیکر اور سیکرٹری اسمبلی کے ساتھ جائیں اور ڈپٹی اسپیکر کا آفس کھلوائیں ۔

پرویز الٰہی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد ہے اس لیے وہ سیشن چیئر نہیں کر سکتے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قاسم سوری کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد ہے لیکن وہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں ۔

ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے کہا کہ میری درخواست ہے جب میں اجلاس کی صدارت کروں تو سیکرٹری اسمبلی ایوان میں موجود نہ ہوں۔

لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی کے انتخابات سے متعلق درخواستوں پر کارروائی کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کر دی۔
https://www.express.pk/story/2309151/1/


پشاور: اپوزیشن نے وزیرعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لے لی ہے۔

اپوزیشن رہنما کا کہنا تھا کہ تحریکِ عدم اعتماد کا مقصد اسمبلی کو تحلیل سے بچانا تھا اور صوبائی حکومت نے اسمبلی تحلیل نہ کرانے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کے لیے اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطہ کرلیا ہے، تحریک عدم اعتماد اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے کے لیے آج اسمبلی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔
اسمبلی اجلاس کی کارروائی

بعد ازاں، اسپیکر کے پی اسمبلی صدارت مشتاق غنی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ محمود خان بھی شریک ہوئے اور اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پر اعتماد کی قرار داد پاس ہوئی۔

کے پی اسمبلی اجلاس کے دوران نگہت اورکزئی اور انور زیب کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، نگہت اورکزئی نے انور زیب کی نشست کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تو وزیر اعلیٰ نے بچاو کروایا۔ نگہت اورکزئی کی طبیعت خراب ہوئی اور بے ہوش ہوگئی۔

خیبر پختونخوا اجلاس کا اجلاس 10 مئی تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
https://www.express.pk/story/2309154/1/


کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا اور اپنا استعفیٰ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کردیا ہے۔

اس سے قبل گورنر اسماعیل نے عمران خان سے اظہار یکجہتی اور نئی حکومت کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے نکالی گئی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہوتے ہی وہ عہدہ چھوڑ دیں گے کیوں کہ وہ کسی صورت شہباز شریف کو ’سر‘ نہیں بول سکتے کیونکہ ان کے ’چپڑاسی مقصود‘ کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے نکلے تھے اب وزیراعظم بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ شہبازشریف کو وزیراعظم نہیں مانتے اور گورنر ہاؤس سے ذاتی رہائشگاہ شفٹنگ کا عمل ایک دو روز میں مکمل ہوجائے گا، مستعفی گورنر سندھ نے اپنے استعفے میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف بیرونی سازش کا ذکر کیا ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ رات بارہ بجے عدالتوں کے دروازے کھل گئے، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے باہر قیدیوں کی گاڑی کھڑی کی گئیں، ہمیں دھمکا جارہا تھا، عمران خان کراچی کی وجہ سے وزیر اعظم بنے اور یہی ان چور ڈکیتوں سے برداشت نہ ہوا، شہباز شریف چاہتے ہیں کہ ساری قوم امریکا کے آگے جھک جائے، لیکن آج پورا پاکستان اردگان کی طرح عمران خان کے لیے باہر نکل آیا ہے، وعدہ کریں جب عمران خان کال دیں باہر نکلیں گے۔ گورنر عمران اسماعیل نے مظاہرین کے ساتھ مل کر تحریک انصاف کا لائیو ترانہ گایا میرا باس عمران خان ہے ایسی گورنری پر لعنت بھیجتا ہوں۔
https://www.express.pk/story/2309183/1/


پشاور: گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

گورنر ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان اپنے عہدہ سے مستعفی ہو گئے۔ شاہ فرمان نے اپنے استعفے پر دستخط کرکے اسے صدر مملکت پاکستان عارف علوی کو بھجوا دیا۔

گزشتہ روز شاہ فرمان نے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف کے وزیراعظم بنتے ہی گورنر کا عہدہ چھوڑ دوں گا، ان کے بطور وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے والے دن اپنا استعفی بجھوا دوں گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم کا پروٹوکول نہیں دے سکتا۔
https://www.express.pk/story/2309292/1/


لیگی رہنما نے مریم نواز کو تحفے میں سونے کا تاج دے دیا
Apr 10, 2022 | 17:36:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور مسلم لیگ یوتھ ونگ جاپان کے سابق صدر علی کلیار نے پارٹی کے نائب صدور مریم نواز اور حمزہ شہباز سے خصوصی ملاقات کی ہے۔

اس موقع پر علی کلیار نے مریم نواز اور حمزہ شہباز کے لیے سونے سے بنا تاج مریم نواز اور حمزہ شہباز کو پیش کیا، جس پر شیر کا نشان موجود ہے۔اس موقع پر مریم نواز اور حمزہ شہباز نے علی کلیار کی پارٹی سے محبت کو سراہا اور امید ظاہر کہ عنقریب مسلم لیگ (ن) کی ملک میں حکومت ہوگی اور پاکستان میاں نواز شریف کی قیادت میں ایک بار پھر ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔

اس موقع پر علی کلیار نے ن لیگی قائدین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف پاکستان بلکہ اوورسیز میں مقیم ایک کروڑ پاکستانی میاں نواز شریف سے گہری عقیدت رکھتے اور محبت کرتے ہیں۔اس وقت مسلم لیگ ن پاکستان کی سب سے مقبول جماعت ہے اور انہیں یقین ہے کہ میاں نواز شریف چوتھی دفعہ پاکستان کے وزیر اعظم بنیں گے اور پاکستان ان کی قیادت میں دنیا کی بڑی معاشی طاقت بنے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425303?fbclid=IwAR3NUefFJ-X4tD3nXwGz7KdRjI8t-D3KmH7T9uENs8oLCiY8AGp2H9hwN5s


کیا واقعی عمران خان نے آرمی چیف کو برطرف کردیا تھا؟ بی بی سی کے دعویٰ پر آئی ایس پی آر کا موقف آگیا
Apr 10, 2022 | 19:20:PM

سورس: File

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بی بی سی اردو پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی برطرفی کے حوالے سے شائع ہونے والی خبر کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے "بی بی سی اردو کی آج شائع ہونے والی خبر سراسر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔اس عام پروپیگنڈا خبر میں کسی معتبر، مستند اور متعلقہ ذرائع کا ذکر نہیں کیا گیا ہے ، یہ بنیادی صحافتی اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔اس جعلی خبر میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ واضح طور پر ایک منظم ڈس انفارمیشن مہم کا حصہ لگتی ہے۔" آئی ایس پی آر کی جانب سے اس خبر کا معاملہ بی بی سی حکام کے ساتھ اٹھانے کا بھی اعلان کیا گیا۔

خیال رہے کہ بی بی سی نے اپنی خبر میں دعویٰ کیا تھا وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو برطرف کردیا تھا تاہم وزارت دفاع کی جانب سے بروقت اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوسکا تھا،" ایک طرف پارلیمنٹ میں اجلاس جاری تھا اور دوسری جانب ایک ہیلی کاپٹر میں دو اعلیٰ عہدیدار وزیراعظم ہاؤس پہنچے، جہاں ان کی عمران خان سے ملاقات ہوئی، جو کچھ خوشگوار نہیں تھی۔ اگر عمران خان یہ نوٹیفکیشن جاری کر بھی دیتے تو اسے کالعدم قرار دلوانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جاچکا تھا۔"
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425308?fbclid=IwAR1EFlCxbwNlAPxhpf2TBugsMpa-pEhOSp0yA2uoWebzXOYjfHIFb3a7ZoE


تحریک انصاف کے منحرف اراکین نے استعفے نہ دینے کا اعلان کردیا
Apr 10, 2022 | 19:10:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ارکان نے پارٹی قیادت کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے مستعفی نہ ہونے کا اعلان کردیا۔

پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے پارٹی قیادت کےاستعفے دینے کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم مستعفی نہیں ہوں گے۔منحرف رکن پی ٹی آئی راجا ریاض نے کہا کہ استعفے دینے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں، جو لوگ مستعفی ہوں گے ان نشستوں پر ضمنی انتخاب ہوجائے گا۔راجا ریاض نے کہا کہ ہمارے گروپ کے ارکان کا مستعفی ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوگا۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425306?fbclid=IwAR1b-cwt-2DnCR6LnTChnr-lYlGvKU9JlYRyabeVvcmKNeFpKPD16mHlG-4


شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے کو پہلا حکم کیا ملا؟ فواد چوہدری کا تہلکہ خیز دعویٰ
Apr 10, 2022 | 20:19:PM

سورس: Screen Grab

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے وکلا کی ٹیم شہباز شریف کے خلاف فرد جرم کے موقع پر عدالت میں پیش نہیں ہوگی۔

فواد چوہدری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا "شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے سے پہلا آرڈر یہ ہوا ہے کہ کل وکلاء کی ٹیم شہباز شریف کے مقدمے میں فرد جرم کیلئے پیش نہیں ہو گی۔ویلکم ٹو پرانا پاکستان"۔

ایک اور ٹویٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ پراسیکیوشن ہیڈ کو ہدایت دی گئی ہے کہ کل کسی صورت پیش نہیں ہونا، کل شہباز شریف کے خلاف فرد جرم کی کارروائی ملتوی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ شہباز شریف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد کل قومی اسمبلی میں نئے قائدِ ایوان کا انتخاب کیا جائے گا اور امکان یہی ہے کہ شہباز شریف 174 ووٹ لے کر وزیر اعظم منتخب ہوجائیں گے۔ یہاں یہ بھی یاد رہے کہ کل ہی شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کے مقدمے میں فردِ جرم عائد کی جانی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425314?fbclid=IwAR0Y6HQydMozMTRcGbz4g_33Mawn5uVRug7dd_flackass2t6U6kmZ1bnUc


"آج نواز شریف اور مریم نواز کو انصاف ملا مگر ادھورا" عمران خان کی رخصتی پر غریدہ فاروقی کا تبصرہ
Apr 10, 2022 | 20:49:PM

سورس: File

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن غریدہ فاروقی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر نواز شریف اور مریم نواز کو بھی انصاف ملا ہے۔

اپنے ایک ٹویٹ میں غریدہ فاروقی نے کہا " 10اپریل کو نوازشریف/مریم نواز کو بھی انصاف ملا ہے مگر ادھورا۔ مکمل انصاف تب جب بدنیتی بےانصافی پر بنے مقدمات کا حق پر فیصلہ ہو۔ مسلسل کئی سال کردارکُشی کے باوجود دونوں نے صبر سے اس کا مقابلہ کیا۔ آج یہ دونوں باپ/بیٹی کی بھی جیت ہے۔ اب ضروری ہے ماضی کی تلخیاں بھلا کر سب آگے بڑھیں۔"

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے فارغ کیا گیا ۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حق میں 174 ووٹ آئے جس کے بعد آج انہیں وزارت عظمیٰ سے ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425315?fbclid=IwAR2vZ9ntlKHvjZAlA4alsRsu_7bWJ2yWyJ910x-vhKar-7MFIarSCXW8DDc


صدر مملکت عارف علوی نے اپنے استعفے سے متعلق فیصلہ کر لیا
Apr 10, 2022 | 22:58:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مستعفی نہ ہونےکا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد وزیراعظم اور کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے جب کہ گورنر خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔حکومتی تبدیلی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر صدرمملکت سے متعلق پارٹی میں اعلی سطح کی مشاورت کی گئی اور انہیں مشورہ دیا گیا کہ وہ مستعفی نہ ہوں۔صدر مملکت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے اور اپنی آئینی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425331?fbclid=IwAR1oNPyhpnIL3wvBPD-eRuiKQK7uDvQHkyjaHHn0zkkeLcwBNxFRsRWciJ8


پاکستان تحریک انصاف نے وزارت عظمیٰ کیلئے شاہ محمود قریشی کو امیدوار نامزد کر دیا
Apr 10, 2022 | 13:13:PM

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) نئے وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے شہباز شریف متحدہ اپوزشن کے متفقہ امیدوار ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو امیدوار نامزد کر دیا ہے ۔

وزارت عظمیٰ کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہو گیا ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں ، خواجہ آصف اور رانا تنویر شہباز شریف کے تائید کنندہ ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو وزیر اعظم کیلئے نامزد کیا گیا ہے ، شاہ محمود قریشی بھی اپنےکاغذات نامزدگی جمع کرا چکے ہیں ، عامر ڈوگر اور علی محمد ان کے تائید کنندہ ہیں ۔

پی ٹی آئی کی جانب سے عامر ڈوگر ، ملیکہ بخاری ، زین قریشی نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔خیال رہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت دو بجے ختم ہو چکا ہے جبکہ کاغذات کی جانچ پڑتال سہ پہر 3 بجے ہو گی ۔
قومی اسمبلی نئے وزیر اعظم کا چناؤ کل کرے گی ۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425271?fbclid=IwAR0PRcixTNWLMY4XOT5Nlu4zRe0kXVuV-2p3W7CcgpCI5ZX5MYyXYwT6I-s


وزارت عظمیٰ سے فارغ ہونے کے بعد عمران خان کا پہلا بیان سامنے آگیا
Apr 10, 2022 | 16:14:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزارت عظمیٰ سے فارغ ہونے کے بعد عمران خان کا پہلا بیان سامنے آگیا ہے .

ٹوئٹر پر عمران خان نے لکھا کہ "پاکستان 1947ء میں ایک آزاد ریاست بنا لیکن حکومت کی تبدیلی کی غیر ملکی سازش کے خلاف آج پھر سے آزادی کی جدوجہد شروع ہو رہی ہے۔ یہ ہمیشہ ملک کے عوام ہی ہوتے ہیں جو اپنی خودمختاری اور جمہوریت کا دفاع کرتے ہیں"۔

یادرہے کہ تحریک انصاف اور اس کی اتحادی عوامی مسلم لیگ نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا اور پی ٹی آئی کور کمیٹی میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے اور اس کا آغاز خیبرپختونخوا سے ہوگا۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425299?fbclid=IwAR2cWPW8LFlMPmT2cuKHNHqoOPpCGuVHoMWqJhCLgnKkVwqrXVaHdh0x6Ms


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/10042022/p1-lhr025.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/10042022/p1-lhr026.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/10042022/P6-LHR-004.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/10042022/P6-LHR-018.jpg


عمران خان کے اقتدار کا سورج 3سال7ماہ 23دن بعد غروب؛ سپیکر، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مستعفی


اتوار 10 اپریل 2022ء

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ اے پی پی؍ مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کے اقتدار کا سورج 3 سال 7 ماہ 23 دن بعد غروب ہوگیا جبکہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے استعفے دے دیئے ۔قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سپیکر اسد قیصر کے زیرصدارت گزشتہ روز صبح ساڑھے 10 بجے شروع ہوا اور آدھا گھنٹہ جاری رہنے کے بعد ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردیا گیا جس کے بعد اجلاس دوبارہ دو گھنٹے تاخیر سے ڈھائی بجے شروع ہوا، کچھ دیر بعد ایوان کی کارروائی کو افطار اور نماز کی وجہ سے ایک بار پھر ساڑھے 7 بجے تک روک دیا گیا، ایک مرتبہ پھر ملتوی شدہ اجلاس شروع ہوا تو ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردیا گیا مگر رات ساڑھے 11 بجے کے بعد سپیکر اسد قیصر ایوان میں آئے اور اپنے استعفے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا میں نے مبینہ دھمکی آمیز خط دیکھا اور چیف جسٹس کو بھی بھیجوں گا، اپوزیشن لیڈر بھی چاہئیں تو دیکھ سکتے ہیں۔اس کے بعد انہوں نے پینل چیئرمین ایاز صادق کو اجلاس کی صدارت کرنے کی دعوت دی۔ ایاز صادق نے سپیکر کی کرسی سنبھالتے ہوئے اسد قیصر کو خراج تحسین پیش کیا اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی۔ تحریک کے حق میں 174 ووٹ پڑے جبکہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج ایک نئی صبح طلوع ہونے والی ہے ،متحدہ اپوزیشن کے اکابرین، اپنے قائد نواز شریف کو سلام پیش کرتا ہوں،اپوزیشن نے انتہائی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا ہم کسی سے بدلہ لیں گے نہ کسی سے ناانصافی کرینگے ، کسی کو بے قصور جیل نہیں بھجوائیں گے ،پاکستان کو آگے لے کر جائینگے ، اداروں سے مل کر فیصلے کرینگے ،ماضی کی تلخیوں میں نہیں جائینگے ، عوام کے دکھوں اور زخموں پر مرہم رکھیں گے ، قانونی عمل میں کوئی مداخلت نہیں کرینگے ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے پاکستان کے عوام اور تمام ارکان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،ہم نے تحریک عدم اعتماد کامیاب کروا کر تاریخ رقم کی، جمہوریت بہترین انتقام ہے ۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا اسعد محمود نے کہا اپنی جدوجہد کو رائیگاں نہیں جانے دینگے ،کسی بھی جماعت کو ذاتیات کا نشانہ نہیں بنائینگے ۔قبل ازیں صبح کے وقت اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا سپیکر صاحب موقع سے فائدہ اٹھائیں اور سلیکٹڈ وزیراعظم کی ڈکٹیشن پر نہ چلیں ، عدالت عظمیٰ نے آپ کے وزیراعظم عمران خان اور ڈپٹی سپیکر کے غیر آئینی اقدام کو کالعدم قرار دیکر نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لئے دفن کرکے پاکستان کا مستقبل تابناک بنا دیا،اگر سازش کی بات کریں گے تو بات بہت دور تک جائے گی۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کو کہا کہ میں نے سپریم کورٹ کا پورا فیصلہ پڑھا ہے اور میں من و عن اس کے مطابق اجلاس کی کارروائی کروں گا اور ہم چاہتے ہیں کہ اس میں بین الاقوامی سازش کے بارے میں بھی بات ہو۔ شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی پڑھ کر سنایا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا ہماری جماعت پاکستان کے آئین، نظریہ اور جغرافیہ کا تحفظ کرے گی، اقتدار آنی جانی چیز ہے ، پاکستان کے مفادات کا سودا نہیں کریں گے ۔چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے اپنے خطاب سپیکر کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اس وقت نہ صرف توہین عدالت کر رہے ہیں بلکہ آئین شکنی میں بھی ملوث ہورہے ہیں۔آپ کا کپتان بھاگ رہا ہے ، بھاگتے بھاگتے توہین عدالت اور آئین شکنی کر رہا ہے ، ہزار کوشش کے باوجود عمران خان سیاسی شہید نہیں بن سکتا، عمران خان سلیکٹڈ ہیں جو پہلے بھی فیض یاب ہوئے اور اب دوبارہ فیض یاب ہونا چاہتے ہیں۔سابق صدر آصف زرداری نے کہا جنرل عمر، اینگرو کے قصے نہیں سنانا چاہتا، سوائے ایک شخص کے سب دوستوں سے پاکستان کی بہتری کے لئے بات کی جاسکتی ہے ۔پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پارلیمنٹ کے معاملے میں دخل اندازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے اگر غلط فیصلہ کیا تو کیا سپریم کورٹ اور عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں؟ متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی مولانا اسعد محمود نے کہا تسلیم کریں اب عمران خان وزیراعظم نہیں رہا، اگر سپیکر آئین پر عملدرآمد نہیں کرائیں گے تو پھر کیا انارکی، خانہ جنگی کی طرف جانا چاہتے ہیں؟ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا حکومتوں کی تبدیلی امریکہ کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے ،امریکہ کی غلامی کے علاوہ اپوزیشن اپنا ایجنڈا بتائے ۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا عمران خان اکثریت کھوچکے ہیں، ملک کو ریاست رہنے دیں، جنگل نہ بنائیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B9%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D9%88%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D9%85%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D9%81%DB%8C


سابق حکومتی شخصیات،سرکاری افسروں کے بغیراین او سی بیرون ملک جانے پر پابندی،سپریم اوراسلام آباد ہائیکورٹس رات گئے کھل گئیں
اتوار 10 اپریل 2022ء

اسلام آباد(خبر نگار،سٹاف رپورٹر،92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھرکے ایئرپورٹس پرہائی الرٹ کردیاگیا،ذرائع کے مطابق سابق حکومتی شخصیات اور کوئی بھی سرکاری افسراین اوسی کے بغیرملک سے باہرنہیں جاسکتا،بغیراین اوسی ملک سے باہرجانیوالے کوآف لوڈکرنے کاحکم دیدیاگیا۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس و انتظامیہ کے تمام افسران کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں جبکہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔دوسری جانب سپریم کورٹ اوراسلام آباد ہائیکورٹ رات گئے کھل گئیں۔ سپریم کورٹ کے دروازے 12بجے کھولے گئے ۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال،دیگر ججز اور عدالتی عملہ سپریم کورٹ پہنچا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور عدالتی عملہ بھی رات گئے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچا،ذرائع کے مطابق توہین عدالت کا معاملہ اسلام آبادہائیکورٹ میں دیکھا جائیگا۔سپریم کورٹ بارایسو سی ایشن نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے معاملے پرسابق سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر و دیگرکیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی،سپریم کورٹ بار نے عدالتی فیصلے پرعملدرآمدکی درخواست دائرکی جورجسٹرارنے وصول کی۔عدم اعتماد کے معاملہ پر قومی اسمبلی کی کارروائی آگے بڑھنے پرسپریم کورٹ کالارجر بینچ واپس روانہ ہوگیا۔سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے جاری ہوا اور سپیکر کی جانب سے رات ساڑھے 11 بجے تک تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا تھا۔ادھر سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس بھی سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازلاحسن، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل 5 رکنی لارجر بنچ 12 اپریل کو سماعت کریگا۔دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں مبینہ امریکی خط کی تحقیقات اور وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ درخواست پرکل11 اپریل کو سماعت کریں گے ۔ درخواست مولوی اقبال حیدر نامی وکیل کی جانب سے دائر کی گئی ۔عدالت سے فواد چودھری، شاہ محمود قریشی، قاسم سوری اور اسد مجید کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کردی گئی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%D8%A7%D8%A8%D9%82-%D8%AD%DA%A9%D9%88%DB%8C-%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%BA%D8%B3-%D8%B1%D8%A7%D8%AA%DB%92-%DA%A9%DA%BA


عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس چھوڑ دیا ، بنی گالہ منتقل ،ہر ہفتے جلسہ کرنے کا اعلان


اتوار 10 اپریل 2022ء

اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک،ایجنسیاں ) سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دوں گا،آخری بال تک لڑوں گا،انہوں نے ہر ہفتے جلسہ کرنیکا بھی اعلان کر دیا ،عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس چھوڑ دیا اور بنی گالہ چلے گئے ، عمران خان کا ذاتی سٹاف بھی وزیر اعظم ہاؤس سے چلاگیا ۔سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھمکی آمیز مراسلہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی پیش کیا جائے گا،مراسلہ چیئرمین سینٹ اور سپیکر کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا، ڈپٹی سپیکر نے حالات دیکھتے ہوئے رولنگ دی تھی،سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدر آمد شروع ہوچکا ہے ،اپوزیشن زیادہ سے زیادہ مجھے جیل میں ڈال سکتی ہے ،انہیں بیرونی مدد مل رہی ہے ، عمران خان نے اس خبر کی سختی سے تردید کی کہ عسکری ڈیپارٹمنٹ میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی کی جارہی ہے ، جب بھی اہم اجلاس بلاتے ہیں تو افواہوں کا بازار گرم ہوتا ہے ، آرمی چیف کوتبدیل کرنے کی کوئی بات نہیں ہوئی نہ سوچاہے ، میں اپناکام آئین وقانون کے مطابق کرتارہوں گا ، کسی طور پیچھے نہیں ہٹوں گا قبل ازیں عمران خان نے نئی حکومت کو تسلیم نہ کرنے سے متعلق قوم کے نام نیا پیغام شیئر کیا ہے ۔ 2منٹ 17سیکنڈ کے ویڈیو پیغام میں انہوں نے قوم کو نئی حکومت اور غلامی تسلیم نہ کرنے سے متعلق ترغیب دی ہے ،انکا پیغام میں کہنا ہے کہ میں اپنی نوجوان نسل سے آج کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے ، میں اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کروں گا اور میں عوام میں جائوں گا، میں کبھی بھی جد جہد سے نہیں گھبراتا میں، جد و جہد جاری رکھوں گا ، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان چاہیے جبکہ عمران خان نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کی ہے جو خوب وائرل ہورہی ہے ۔عمران نے یہ تصویر ہفتے کی صبح قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل انسٹاگرام پرشیئرکی۔ عمران کے سورۃ آل عمران کی 139ویں آیت شیئر کی گئی، جس کا ترجمعہ ہے کہ ’’اور تم ہمت نہ ہارو اور غم نہ کھاؤ، اگر تم ایمان والے ہو تو تم ہی غالب آؤ گے ‘‘۔ شوکت خانم کینسر ہسپتال کے لئے فنڈ ریزنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ انصاف اور فلاحی ریاست کے علاوہ خود داری قوموں کو اوپر لاتی ہے اور ہم ان شاء اللہ اس راستے پر گامزن ہیں جس پر عمل پیرا ہو کر ہم ایک عظیم قوم بنیں گے ، کینسر جیسے موذی مرض کے علاج کے لئے کراچی میں ایک اور عالمی معیار کے ہسپتال کی تعمیر جاری ہے ، پاکستانی قوم فراخ دل قوم ہے جس کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی ، پاکستانی قوم نے شوکت خانم کینسر ہسپتال کو اب تک 63ارب روپے کے عطیات دیئے ہیں اور یہ ایک معجزہ ہے ،اللہ کی مدد سے اس ملک اور قوم کو خوشحال اورعظیم قوم بنائیں گے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ عمران خان اور 2 اہم ملکی شخصیات کی ملاقات ہوئی، دو ذرائع نے ملاقات کی تصدیق کی ہے تاہم ملاقات کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ،ان کے علاوہ وہاں موجود شاہ محمود قریشی اور قاسم سوری ، فواد ، شبلی فراز ، شیریں مزاری اور دیگر وزرا کو وزیراعظم ہائو س کے عملے نے بھی واپس بھجوا دیا ،عمران خان نے روانگی سے پہلے وزیراعظم ہاؤس کے عملے سے ملاقات بھی کی۔ اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ،وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ عمران خان استعفیٰ نہیں دینگے ۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے خط کی تفصیلات سپیکر ، چیئرمین سینیٹ کو دینے کی منظوری دے دی،خط کی تفصیلات بھی فراہم کی جائینگی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم چیمبر کے گرد سکیورٹی بڑھا دی گئی، عمران نے سپیکر کو طلب کرلیا جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر وزیر اعظم ہائوس گئے جہاں انہوں نے عمران خان سے ملاقات کی اور موجودہ صورتحال پر مشاورت کی ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B9%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86


اسلام آباد: تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا، شیخ رشید اور فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتے، اگر شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہوئے تو کل ہی مستعفی ہوجائیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف انصاف عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کور کمیٹی ممبران، پنجاب اور خیبرپختون خوا کے وزرائے اعلی، گورنرز اور پارٹی کی سینئر قیادت نے شرکت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر غور کیا گیا اور وزیراعظم کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف کی بطور اپوزیشن پارٹی حکمت عملی طے کی گئی اور کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ عوام کے اندر اور باہر تحریک انصاف مؤثر اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔

کور کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں پر امن احتجاج سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور آج سے شروع ہونے والی عوامی رابطہ مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف منگل کے روز پشاور میں بڑے جلسہ عام کا انعقاد کرے گی، اور پشاور جلسے سے سابق وزیر اعظم عمران خان عوامی رابطہ مہم کا آغاز کریں گے۔

اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کورکمیٹی نے کہا کہ اگلے انتخابات کے ٹکٹوں کی تقسیم کے لئے پارلیمانی بورڈ کو متحرک کیا جائے۔

ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، شیخ رشید

ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم تمام افراد قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے جارہے ہیں، ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، شہباز شریف کے ساتھ شریک نہیں ہوسکتے، سب نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ مستعفی ہوں گے، نو بجے پارلیمانی میٹنگ ہوگی جب کہ میں ساڑھے نو بجے لال حویلی میں قوم سے خطاب کروں گا۔

کوئی غیرت مند قبول نہیں کریگا کہ اس کے فیصلے باہر سے ہوں، فواد چوہدری

اس موقع پر موجود فواد چوہدری نے کہا کہ کور کمیٹی میٹنگ میں تمام صورتحال کا بھرپور جائزہ لیا گیا، کور کمیٹی متفق ہے کہ حکومت کی تبدیلی بین الاقوامی رجیم چینج آپریشن تھا جو پاکستان میں ہوا، لیٹر گیٹ کی دستاویز اسپیکر، صدر سپریم کورٹ کو بھیج دی ہے، کوئی غیرت مند یہ قبول نہیں کرے گا کہ اس کے فیصلے باہر سے کیے جائیں۔

پاکستان بھر سے اپیل ہے کہ عشا کے بعد احتجاج کیا جائے، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی غلامی کا سب سے بڑا ثبوت باہر سے فیصلے ہونا ہے، لگتا ہے 1940ء کی طرح عوام کو آزادی کی جدوجہد دوبارہ کرنی ہوگی، ہماری کمیٹی اور عمران خان نے پوری پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ آج رات عشا کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں بھرپور احتجاج کریں، عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل ہے، احتجاج کے مقامات سوشل میڈیا پر شیئر کردیے ہیں۔

شہباز شریف پر 16 ارب کی کرپشن کا کیس ہے، فواد چوہدری

فواد چوہدری نے کہا کہ ظلم کی بات ہے کہ شہباز شریف پر 16 ارب کی کرپشن کا کیس ہے، جس دن ان پر فرد جرم عائد ہونی ہے اس دن وہ پاکستان کے وزیراعظم بننے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہوں گے، اس سے زیادہ پاکستان کے لیے توہین آمیز بات کوئی نہیں ہوگی، ایک بیرونی حکومت پاکستان پر مسلط کردی جائے جس کا سربراہ شہباز شریف ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں اسمبلیوں سے مستعفی ہوجانا چاہیے، ابتدا قومی اسمبلی سے کررہے ہیں، اگر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر ہمارے اعتراضات منظور نہیں ہوئے تو شبہاز شریف کے وزیراعظم منتخب ہوتے ہی ہم کل ہی اسمبلیوں سے استعفی دیں گے، آج رات پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوگا، متعدد ارکان کے استعفی پہلے ہی جمع ہوچکے ہیں بقیہ کے استعفی بھی مشاورت کے بعد جمع ہوجائیں گے۔
https://www.express.pk/story/2308866/1/


اسلام آباد: تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں حصہ نہ لے کر منحرف ارکان اسمبلی کو محفوظ راستہ فراہم کردیا جس کے بعد اب 20 منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد منظرعام پر آنے والے تحریک انصاف کے 20 منحرف ممبران قومی اسمبلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ روز ریفرنس دائر کیا گیا تھا، آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس اسپیکر اسد قیصر کے حوالے کیا گیا تھا، تاہم اب وہ ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

گزشتہ رات عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی ووٹنگ میں پی ٹی آئی نے حصہ نہ لے کر 20 منحرف اراکین کو بھی محفوظ راستہ فراہم کردیا، اپوزیشن کی تعداد پوری ہونے پرایوان میں عدم اعتماد کے خلاف ووٹنگ میں منحرفین کے ووٹ کی ضرورت ہی نہ پڑی، اور گزشتہ رات بھی منحرفین نے بھی کسی کو ووٹ نہیں دیا۔

سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد خان کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کا اطلاق 20 منحرف ممبران پر نہیں ہوسکتا، پارٹی پالیسی سے اختلاف پر ڈیفیکشن کلاز نہیں لگتی، ڈیفیکشن کلاز کا اطلاق پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پرہوتا ہے، جس کا ارتکاب منحرف ممبران نے نہیں کیا۔
https://www.express.pk/story/2308849/1/


اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف پر قائم کیسز قانون کے مطابق دیکھے جائیں گے۔

اپوزیشن کے نامزد وزیراعظم شہباز شریف نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن کے خواہاں ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر امن ممکن نہیں، قومی ہم آہنگی میری پہلی ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی کابینہ کی تشکیل اپوزیشن رہنماؤں کی مشاورت کے ساتھ ہوگی، کوشش ہوگی کہ ملکی معیشت بہتر کرکے عوام کو ریلیف دے سکیں، ملک میں نئے دور کا آغاز کریں گے، باہمی احترام کو فروغ دیں گے۔

صحافی نے سوال کیا کہ میاں نواز شریف کب واپس آئیں گے اور ان کے کیسز کا کیا بنے گا؟ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ میاں نواز شریف کے کیسز قانون کے مطابق دیکھے جائیں گے۔

قبل ازیں شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اللہ تعالی نے رمضان کے مبارک ماہ میں اس قوم پر اپنی خصوصی رحمتیں نازل فرمائیں، الحمدللہ، وطن عزیز اور پارلیمنٹ کا ایوان آخر شب ایک سنگین بحران سے آزاد ہوا، پاکستانی قوم کو ایک نئی سحر اور سحری مباک ہو، اللہ تعالی، پاکستان اور آپ سب کا حامی و ناصر ہو، آمین۔

واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، جس کے بعد عمران خان اب وزیراعظم نہیں رہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ اللہ نے قوم کی دعائیں قبول کرلی، متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے انتہائی ہمت کا مظاہرہ کیا جس کی تاریخ میں کم مثال ملتی ہے، کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنائیں گے لیکن قانون اپنا راستہ لے گا۔
https://www.express.pk/story/2308767/24/


اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے بتایا ہے کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم آخری کام کون سا کیا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے ٹوئٹر پر بتایا کہ وزیر اعظم نے دفتر سے جانے سے پہلے اپنا آخری حکم اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی درخواست پر انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا کیا۔

شہباز گل نے مزید کہا انہوں نے (عمران خان نے) اعظم خان کی پیشہ ورانہ قابلیت کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے پوری ایمانداری اور محنت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔
https://www.express.pk/story/2308793/1/


اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ اللہ نے قوم کی دعائیں قبول کرلی، متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے انتہائی ہمت کا مظاہرہ کیا جس کی تاریخ میں کم مثال ملتی ہے، کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنائیں گے لیکن قانون اپنا راستہ لے گا۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر قائدین اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ان کی جہدوجہد کامیاب ہوئی اور پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی قائم ہوئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ اتحاد پاکستان کو دوبارہ تعمیر کرے گا، قائد نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے، کسی کے ساتھ نااںصافی نہیں کریں گے لیکن قانون اور انصاف اپنا راستہ لے گا۔

انہوں نے کہا کہ قانون اور انصاف کے معاملے میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا اور اداروں کو مل کر چلائیں گے۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے آخر میں ایاز صادق کا بھی شکریہ ادا کیا۔

جمہوریت بہترین انتقام ہے، بلاول بھٹو زرداری

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’جمہوریت بہترین انتقام ہے‘، پاکستان میں پہلی بارعدم اعتماد کامیاب کرکے تاریخ رقم ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہی کے دن شہید بی بی نے جلاوطنی ختم کرکے ضیا کے خلاف تحریک شروع کی تھی، آج ہم پرانے پاکستان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو پیغام ہے کہ کوئی چیز ناممکن نہیں کیونکہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا اب آپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، خالد مقبول صدیقی

متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ لمحہ انعام سے زیادہ امتحان ہے، دعا کیجئے یہ تبدیلی چہروں کی تبدیلی نہیں بلکہ عوام کے مقدر کی تبدیلی ہو۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی اس کامیابی سے جمہوریت کو اعتماد ملا ہے، اب ایوان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اعتماد بحال کریں اور ایک حقیقی جمہوریت کی طرف بڑھیں، ایک ایسا پاکستان جہاں بچوں کو محفوظ سمجھ سکیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا اب آپ اپنا وعدہ پورا کریں گے۔

یہاں آئین ٹوٹتا ہے لیکن کسی کو پرواہ نہیں ہوتی، رہنما بلوچستان عوام پارٹی

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے سینئر رہنما خالد مگسی نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ ہونے کا حق ادا کردیا، آج کی کامیابی کا سہرا ایوان میں موجود تمام اراکین، اکابرین اور سیاسی ورکز کو جاتا ہے جن کی وجہ سے ہم یہاں موجود ہیں، آج کی کامیاب سیاسی ورکرز کے نام ہے، یہاں آئین ٹوٹتا ہے لیکن کسی کو پرواہ نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے تابع فوج اور عوام بھی ہیں، ہم سب کو جوڑ کر رکھنے والا یہ آئین ہے، جس طرح آئین کا مزاق اڑایا گیا تاریخ میں سیاہ ترین الفاظ سے یاد ہوگا۔

عمران خان نے حکومت قربان کی غلامی قبول نہیں کی، علی محمد خان

تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے حکومت قربان کی غلامی قبول نہیں کی، مجھے خوشی ہے میں اس عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ ایک سوال چھوڑے جارہے ہیں، عمران خان کو فضل الرحمان یہودی اور امریکی ایجنٹ کہتے تھے تو پھر یہ کیسا ایجنٹ تھا جس کو ہٹانےکے لیے امریکا نے ایڑی کا زور لگا لیا۔

علی محمد خان نے کہا کہ روس صرف بہانہ ہے عمران خان نشانہ ہے، بلاول آپ کے نانا نے صرف ایک بار مسلم امہ کو اکٹھا کیا لیکن عمران خان نے دو برس میں دو مرتبہ مسلم امہ کو اکٹھا کیا، عمران خان کا گناہ یہ ہے انہوں نے ازاد خارجہ پالیسی کی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان بہت جلد عوامی طاقت سے دو تہائی اکثریت سے دوبارہ ایوان میں ہوں گے۔
https://www.express.pk/story/2308664/1/


https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1109165907&Issue=NP_PEW&Date=20220410


https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-10&edition=KCH&id=6031159_36561362


https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-10&edition=KCH&id=6031161_92305464


https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-10&edition=KCH&id=6031164_26000648


https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-10&edition=KCH&id=6031169_13114953


https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-04-10&edition=KCH&id=6031183_11301075


احتجاج یا جشن روکنے کی تیاریاں ، پی ٹی آئی ورکرز کی فہرستیں تیار کرنے کی ہدایت
Apr 10, 2022 | 00:40:AM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد اور قریبی شہروں میں پولیس اور سکیورٹی اداروں کو الرٹ کر دیا گیا۔

سپیشل برانچ اور حساس ادارے کو احتجاج یا جشن منعقد نہ کرنے دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔"جیو نیوز "کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم، نوشہرہ، صوابی میں پی ٹی آئی ورکرز کی فہرستیں تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پشاور، اٹک اور دیگر قریبی شہروں میں بھی پی ٹی آئی ورکرز کی فہرستیں تیارکرنے کی ہدایت کردی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1424965?fbclid=IwAR3IHZK-oPaBsjtHRVmMa7KebE7oyMOrl4wbPPFCAuCs6tbdZzpQqnRQbvQ


عمران خان وزیر اعظم نہیں رہے
Apr 10, 2022 | 01:03:AM

سورس: Twitter

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم نہیں رہے۔

متحدہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کثرتِ رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔ تحریک کی کامیابی کیلئے 172 ووٹ درکار تھے تاہم تحریک کے حق میں 174 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایاز صادق نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرلی گئی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1424970?fbclid=IwAR1-l0KkETjjDpPX378_oYxF0Ev2Ehwty17CeigTP2SK6STuR7M1gx4KAKU


"میری جان کو خطرہ ہے"، شیخ رشید نے بھی سیکیورٹی مانگ لی
Apr 09, 2022 | 20:30:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی وزارت چھوڑنے پر سکیورٹی مانگ لی۔

"جیو نیوز" کے مطابق شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے لہٰذا رینجرز کی سکیورٹی بھی دی جائے۔ عمران خان کیلئے سابق وزیراعظم کے طور پر سیکیورٹی اور شیخ رشید کے خطوط کا جائزہ لیا جارہا ہے۔سابق وزیراعظم کو پروٹوکول کے مطابق سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424933?fbclid=IwAR2D-jhppc17h7XiuatUTCsRQknx4-e48aFA6PJh5wqJmzELvaYkEYRUe-I


"عمران خان نے حکومت قربان کردی لیکن غلامی قبول نہیں کی" علی محمد خان کا اسمبلی میں انتہائی جذباتی خطاب
Apr 10, 2022 | 01:50:AM

سورس: Screen Grab

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے حکومت قربان کردی لیکن غلامی قبول نہیں کی، عمران خان کا گناہ یہ ہے کہ اس نے سامراج کے سامنے ایبسولوٹلی ناٹ کہا، عمران خان عوام کی طاقت سے دو تہائی اکثریت کے ساتھ واپس آئیں گے۔

تحریک عدم اعتماد کے بعد قومی اسمبلی میں انتہائی جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا بہت اہم دن ہے، عمران خان نے حکومت قربان کردی لیکن غلامی قبول نہیں کی، آج کا دن بہت سے سوال بھی چھوڑے جا رہا ہے، جس مردِ بحران کو مولانا صاحب یہودی ایجنٹ کہتے تھے ، یہ کیسا ایجنٹ تھا جس کو امریکہ نے ہٹانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کرسی پر عمران خان پھر واپس آئیں گے ، عمران خان کا گناہ یہ ہے کہ انہوں نے مسلم بلاک اور آزاد خارجہ پالیسی کی بات کی، روس صرف بہانہ ہے ، عمران خان نشانہ ہے، عمران خان نے سامراج کے سامنے کھڑے ہو کر ایبسولوٹلی ناٹ کی بات کی، ایک وہ بھی وقت تھا کہ یہاں امریکی بوٹ آئے اور ایک یہ وقت ہے کہ عمران خان کی حکومت نہ گری تو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ آپ جیتے ہیں ہم عزت کے ساتھ برداشت کریں گے، ہم دشمن نہیں ہیں لیکن آپ کے طریقہ کار سے ہمیں اتفاق نہیں ، وقت ثابت کرے گا کہ کون اصلی شیر ہے، میرا لیڈر ڈرا نہیں اور آخری گیند تک کھڑا رہا، وہ عوام کی طاقت سے ایک بار پھر اسی کرسی پر براجمان ہوں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1424976?fbclid=IwAR2D-jhppc17h7XiuatUTCsRQknx4-e48aFA6PJh5wqJmzELvaYkEYRUe-I


"ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر پاکستان کو مل کر عظیم بنانا چاہتے ہیں" نامزد وزیر اعظم شہباز شریف
Apr 10, 2022 | 01:14:AM

سورس: Screen Grab

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نامزد وزیر اعظم اور مسلم لیگ( ن )کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر پاکستان کو عظیم ملک بنانا چاہتے ہیں، مل کر مشاورت سے اس ملک کو چلائیں گے اور اس ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا یہ اتحاد پاکستان کو دوبارہ تعمیر کرے گا، اپنے قائد میاں نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، تمام ساتھیوں نے جیلیں کاٹی ہیں، تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ہماری بہنوں ، بیٹیوں نے بھی جیلیں کاٹیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس قوم کے زخموں پر مرہم رکھنا چاہتے ہیں، ہم کسی سے نہ بدلہ لیں گے اور نہ ہی کسی کو بے قصور جیلوں میں بھجوائیں گے لیکن قانون اور انصاف اپنا راستہ لیں گے، کوئی اس میں مداخلت نہیں کرے گا اور انصاف کا بول بالا ہوگا، مل کر مشاورت سے اس ملک کو چلائیں گے اور اس ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے۔

انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام ان اشعار کے ساتھ کیا:
جب اپنا قافلہ عزم و یقیں سے نکلے گا

جہاں سے چاہیں گے رستہ وہیں سے نکلے گا
وطن کی مٹی مجھے ایڑیاں رگڑنے دے
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1424971?fbclid=IwAR11D8AJQSLfAk53YF-PEPe2H2FvFW54EalV7NRDf6KAVBb63QvCmONNenE


پاکستان کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
Apr 10, 2022 | 10:15:AM


واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ، امریکا توقع کرتا ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں آئین کی پاسداری کریں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے امریکہ کی طرف سے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ سیاسی جماعتیں گڈ گورننس اور جمہوری اقدار پر قائم رہیں گی، امریکہ پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔

دوسری جانب عالمی میڈیا نے عمران خان کی معزولی کی خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا ، بی بی سی نے بھی عمران خان کی معزولی کی خبر بریکنگ نیوز دی ، سی این این نے کہا کہ سابق کرکٹ سٹار عمران خان کی ہنگامہ خیز مدت کا خاتمہ ہو گیا۔برطانوی اخبار دی گارڈین نے عمران خان کی معزولی کی خبر لیڈ سٹوری کے طور پر چھاپی ۔ ہمسایہ ملک بھارتی کی اخبار ٹائمز آف اندیا نے سرخی لگائی "عمران خان آؤٹ"۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425246?fbclid=IwAR1-vfhTXEg4eHHDeNkh2EqRMzRhiOQYyeWQ5squ5jGuL95epayoXgFWu4Y


عمران خان کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ، کیا کچھ ملا؟
Apr 10, 2022 | 11:35:AM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عمران خان کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جس دوران چھاپہ مار ٹیم لیب ٹاپ ، موبائیل فون اور دیگر سامان بھی قبضے میں لے کر ساتھ لے گئی ۔

پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور نامعلوم افراد الیکٹرانکس اشیاء بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کی قومی اسمبلی میں 9 اپریل کی رات گئے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہوتے ہی ان کے ترجمان ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور ان کے تمام گھر والوں کے فون ضبط کر لئے گئے جس کی اطلاع عمران خان کی پارٹی کی طرف سے دی گئی، یہ کارروائی ڈاکٹر ارسلان خالد کے سوشل میڈیا پر تبصرے پر کی گئی، ساتھ ہی پی ٹی آئی نے اپنے ٹویٹ میں پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی سے اس کارروائی میں مداخلت کی درخواست کی ۔

رپورٹ کے مطابق جب عمران خان وزیر اعظم تھے تو ڈاکٹر ارسلان خالد ان کی ڈیجیٹل میڈیا مہم کو سنبھال رہے تھے۔اس سے پہلے وہ پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم کے آپریشنز کے سربراہ کے طور پر کام کر چکے ہیں جبکہ مخالفین کیخلاف چلنے والے ٹرینڈز میں بھی ڈاکٹر ارسلان خالد کا نام لیاجاتا رہا۔

ان کی گرفتاری کی سابق وزیر اسد عمر نے بھی مذمت کی اور بتایا کہ " ڈاکٹر ارسلان کے گھر پر چھاپہ قابل مذمت ہے، ان جیسے نوجوان قوم کا سرمایہ ہیں"۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1425262?fbclid=IwAR0PRcixTNWLMY4XOT5Nlu4zRe0kXVuV-2p3W7CcgpCI5ZX5MYyXYwT6I-s


”اگر سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ اجلاس کس دن کس منٹ پر ہو گا تو پارلیمان کو لپیٹیں اور گھر بھیج دیں ،پیسہ بچائیں “
Apr 09, 2022 | 16:44:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر اسدعمر نے کہاہے کہ اگر سپریم کورٹ یہ بھی فیصلہ کرے گی کہ کس دن اجلاس ہوگا ، کس منٹ پر شروع ہو گا، تو اس پارلیمان کا کیا فائدہ ، پیسہ بچائیں ،اسے لپٹیں اور گھر بھیج دیں ۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر اسدعمر نے سپریم کورٹ کی بہت عزت ہے ، جمہوری نظام کا اہم ستون ہے ، تین ستون ہیں ایک عدلیہ، مقننہ اور تیسرا انتظامیہ ہے ، ان تینوں کا اہم کردار ہے ، لیکن سپیکر ہمارے آئین میں بڑی واضح لائن بھی کھینچی ہوئی ہے کہ ہر ادارے نے کس لائن میں رہتے ہوئے کام کرناہے ، آپ قانون کو ماننے والے انسان ہیں اس لیے آپ نے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کر دیا ۔اگر سب لوگ جمہوریت کے ماننے والے ہیںتو پارلیمان کی برتری کو بھی ماننے والے ہیں، اگر سپریم کورٹ یہ بھی فیصلہ کرے گی کہ کس دن اجلاس ہوگا ، کس منٹ پر شروع ہو گا، تو اس پارلیمان کا کیا فائدہ ، پیسہ بچائیں ،اسے لپٹیں اور گھر بھیج دیں ۔

اسد عمر نے کہا کہ چلیں ہم ایک منٹ کیلئے مان لیتے ہیں کہ ڈپٹی سپیکر کا فیصلہ اچھا نہیں تھا ، کیا عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں، کیا اسی سپریم کورٹ کے فیصلوں کو جوڈیشل مڈر نہیں کہا گیا ، کیا پارلیمان فیصلہ کرتی کیونکہ ایک منتخب وزیراعظم کا جوڈیشل مڈر ہوا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعے ، کیا اس کے بعد پارلیمان حق بجانب ہوتی کہ یہ فیصلہ کرتی کہ اب سے سپریم کورٹ میں کون سا کیس سنا جائے گا ، کتنے بجے سپریم کورٹ کھلے گا، کیا یہ درست ہوتا؟ یقینا درست نہیں ہوتا، جس طریقے سے وہ درست نہیں ہوتا اگر پارلیمان سپریم کورٹ میں مداخلت کرے اسی طریقے سے آئین میں جو پارلیمان کا کام ہے اس میں سپریم کورٹ کی مداخلت بھی ٹھیک نہیں ہے ، ہم ان کی بہت عزت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے ، لیکن جو فیصلہ کیا وہ پارلیمان میں مداخلت ہے، تمام ہاﺅس کو یکجا ہو کر آواز بلند کرنی چاہیے کہ جو پارلیمان کا اختیار ہے وہ کسی اور کو دینے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔

اس وقت فرق پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا نہیں ہے ،فرق اس وقت منحرف اراکین کس طرف کھڑے ہیں اس کا نہیں ہے ، فرق بنیادی طور پر دو نظریوں کا ہے۔ ایک نظریہ کہتا ہے "بیگرز کانٹ بی چوزرز"اور دوسرا نظریہ کہتا ہے کہ یہ 22 کروڑ عوام کا ملک کسی سے بھی کم نہیں ہے۔اور اگر ہم سے وہ سوال پوچھو گے جو عوام کے مفاد میں نہیں ہے تو ایک ہی جواب ملے گا "ایبسلوٹلی ناٹ©"(بالکل نہیں)۔

اسی دہرائے پر پاکستان کھڑا ہے ،کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کو ملک کو کس سمت لے کر جانا ہے کیا یہ قائد اعظم کا پاکستان ہو گا ،کیا یہ وہ پاکستان ہو گا جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا ، کیا یہ خودار پاکستان ہو گا،ایک ایسا پاکستان جس کیلئے لاکھوں لوگوں نے قربانی دی۔یہ قربانیاں صرف زبان سے نہیں صرف مال کی نہیں صرف ہجر ت کر کے نہیں بلکہ یہ قربانیاں جان ومال کی قربانیاں تھیں۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424899?fbclid=IwAR3IHZK-oPaBsjtHRVmMa7KebE7oyMOrl4wbPPFCAuCs6tbdZzpQqnRQbvQ


وزیر اعظم عمران خان نے منحرف ارکان کے خلاف اب تک کا بڑا قدم اٹھالیا
Apr 09, 2022 | 17:42:PM

سورس: Twitter

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کروانے کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریفرنس جمع کرادیا۔

ریفرنس پی ٹی آئی کے چیئرمین کی حیثیت سے وزیر اعظم عمران خان نے سپیکر کو بھجوایا ہے۔ پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے 20 منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس سپیکر کے حوالے کیا۔

ریفرنس میں کہا گیا ہے منحرف اراکین نے پی ٹی آئی چھوڑ کر اپوزیشن میں شمولیت اختیار کی، منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیے گئے لیکن انہوں نے اس کا کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا، منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی شروع کی جائے۔ ریفرنس میں آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424903?fbclid=IwAR35lR6eVrHlddlggaqNuMcMnYpwGz4CnTSi1VUxO_huuiwvpQm7-nNHQMY


'سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرنے کا انجام برا ہوگا، قومی اسمبلی اجلاس کی صورتحال پر مریم نواز کا رد عمل
Apr 09, 2022 | 19:13:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کی صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ22کروڑ عوام کاملک ہفتے سے حکومت کے بغیر ہے۔ آئین کی خلاف ورزی اور سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرنے کا انجام برا ہوگا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ پر تاخیر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسےشخص کو جو اپنے ہوش و حواس میں نہیں ہے پورے ملک کو منجمد کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ یہ کوئی مذاق نہیں ہے ۔ ایسے شخص کو وزیر اعظم یا سابق وزیر اعظم کے طور پر نہیں بلکہ جنونی شخص کے طور پر برتاو کرنا چاہیے جس نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے پورے ملک کو یرغمال بنایاہوا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424918?fbclid=IwAR3qytzqD3F0yXoqdbbWQEyOm-GlLsOwPGL6wp71xC5x0b7oG_QXrye_Y5w


"سپریم کورٹ پارلیمنٹ سے بالا تر نہیں، مارشل لاء کے ذمہ دار ضمیر خریدنے والے ہوں گے" فواد چوہدری کابیان
Apr 09, 2022 | 19:11:PM

سورس: Twitter

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ سے بالا تر نہیں ہے، ملک میں مارشل لا لگا تو ذمہ دار وہ لوگ ہوں گےجنہوں نے ضمیر خریدے۔

صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ابھی بہت سی تقاریر باقی ہیں، ابھی 20، 20 اوور کا میچ ہونا ہے، کپتان نظر نہیں آتا لیکن وہ پچ پر ہی ہوتا ہے۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس کیوں بلایا گیا ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ابھی ایوان سے نکلا ہوں، دیکھتے ہیں۔

ایک اور صحافی نے پوچھا کہ اگر ملک میں مارشل لا لگاتو ذمہ دار کون ہوگا؟ اس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جنہوں نے لوگ اور ضمیر خریدے وہ ذمہ دار ہوں گے، پوری اپوزیشن آئین شکن ہے، سپریم کورٹ پارلیمنٹ سے بالا تر نہیں ہے، اگر ہم آج یہ اصول مان لیں تو جمہوریت ختم ہوجائے گی۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424915?fbclid=IwAR1fJFsBQ4uFN3bu3AlhqmT-6z84E3wnE4MuedDAt4gmYXCchmD9n6d5RnM


منحرف ارکان کی تاحیات نا اہلی کا ریفرنس، سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی
Apr 09, 2022 | 19:32:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان نے منحرف ارکان کی تاحیات نا اہلی کیلئے دائر صدارتی ریفرنس سماعت کیلئے مقرر کردیا۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ 12 اپریل کو ریفرنس کی سماعت کرے گا۔ صدرِ مملکت عارف علوی نے آرٹیکل 63 اے کے تحت منحرف ارکان کی تاحیات نا اہلی کیلئے ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424927?fbclid=IwAR0-IPI4_lkgzPKkxuNRXLE2_dbrH1QYqIsAVbJ7Bhm5CfOq4xbkJVzOuIg


'آرمی چیف کردار ادا کریں، مصطفیٰ نواز کھوکھر کا بیان
Apr 09, 2022 | 20:13:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما و سینیٹر مصطفیٰ نوازکھوکھر نے کہا ہے کہ سپیکرقومی اسمبلی سپریم کورٹ کے حکم پرعمل نہیں کرتےتوآرمی چیف کردارادا کریں۔اپنی ٹوئٹ میں مصطفیٰ نوازکھوکھر کا کہنا تھاکہ جنرل قمرجاوید باجوہ کوبھی ایک بیان جاری کرنا چاہیے، انہیں کہنا چاہیے کہ وہ آئین، جمہوریت اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے سے جاری ہے لیکن اب تک اسپیکر کی جانب سے قرارداد پر ووٹنگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا اور اب ساڑھے 7 بجے تک کا وقفہ ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424931?fbclid=IwAR3DiQVflRRSPXHfk9eF6SaEjVI1keTeA1ilS6pMsSHK8YRwZ-b9C15ITAY


مریم نواز نے وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا
Apr 09, 2022 | 20:33:PM

سورس: File

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ سے از خود نوٹس لینے اور وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بیورو کریسی اس حکومت کی طرف سے ملنے والے احکامات ماننے سے انکار کردے۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز کا کہنا تھا "پہلے جعلی خط اور غیر ملکی سازش کا ڈرامہ رچا کر پاکستان کا دنیا بھر میں مذاق بنایا اور بچگانہ حرکتوں سے پاکستان کے سفارتی تعلقات کو خراب کیا، اب آئین شکنی کے بعد سپریم کورٹ کے احکامات کو کمال ڈھٹائی سے پاؤں تلے روند دیا۔ یہ سب عمران خان نے مقدمات اور گرفتاری سے بچنےکے لیے کیا۔اس خوف میں مبتلا دماغی مریض کے ہاتھ میں ماچس ہے جس سے یہ ہر طرف آگ لگانا چاہتا ہے۔ اس سے پہلے کہ یہ مزید نقصان کر دے، اس کو گرفتار کرنا چاہیے۔ 22 کروڑ کی قسمت ایسے ہیجانی شخص کے ہاتھ میں نہیں دی جا سکتی۔

ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا سپریم کورٹ آف پاکستان کو فوری طور پر اپنے فیصلے کی خلاف ورزی کا سو موٹو نوٹس لینا چاہیے اور عمران خان، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی گرفتاری کا حکم دینا چاہیے۔ بیورو کریسی اور انتظامیہ کو اس حکومت کی طرف سے ملنے والے احکامات ماننے سے انکار کردینا چاہیے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424935?fbclid=IwAR0nGIqHs5vF-hf3umS38cIUMifBbmgUu2ME_j-nhPbJN7bdBuRt1eEe_zQ


سپریم کورٹ کے دروازے رات 12 بجے کھولنے کا حکم ، بڑی خبر آگئی
Apr 09, 2022 | 21:50:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے معاملے پر رات 12 بجے سپریم کورٹ آف پاکستان کے دروازے کھولنے کا حکم دے دیا گیا۔

نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے رات 12 بجے عدالت کے دروازے کھولنے کا حکم دے دیا گیا ہے، عدالتی عملے کو بھی سپریم کورٹ پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 3 اپریل کی ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی اور کابینہ بحال کردی تھی۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ ہفتے کے روز ہر صورت تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی چاہیے لیکن تاحال اس حکم پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424942?fbclid=IwAR1fJFsBQ4uFN3bu3AlhqmT-6z84E3wnE4MuedDAt4gmYXCchmD9n6d5RnM


آئین توڑنے والوں کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے دروازے کھول دئیے گئے
Apr 09, 2022 | 22:05:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدر آمد نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے دروازے کھول دئیے گئے۔

نجی ٹی وی" ایکسپریس نیوز" کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے سیکریٹری نے سارے سٹاف کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی متعلقہ برانچز کو رات 10 بجے کھول دیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم پر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کے حوالے سے درخواست دائر کی جائے گی جس کی اسلام آباد ہائیکورٹ فوری سماعت کرے گی۔

اس سے قبل یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ سپریم کورٹ کے دروازے رات 12 بجے کھولنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424947?fbclid=IwAR2ByzUXb3nCkUJGomLM1zRBtnsfXbHW9UB_mohOGadBiN2q1zzNnHcfYdM


عمران خان وزیراعظم نہیں رہے، کسی حکم کی آئینی حیثیت نہیں ہو گی: متحدہ اپوزیشن
Apr 09, 2022 | 21:58:PM

سورس: File

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)متحدہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان وزیراعظم نہیں رہے، آئینی، قانونی اور اخلاقی سب اختیار کھو چکے ہیں، ان کے کسی فیصلے، اقدام اور حکم کی کوئی آئینی، قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔

ایک بیان میں متحدہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان وزیراعظم نہیں رہے تو ریاستی اور حکومتی اختیار سے بھی محروم ہوچکے ہیں،ان کا کوئی بھی اقدام قانون قبول کرے گا نہ اپوزیشن اور نہ ہی عوام۔متحدہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان کے کسی فیصلے، اقدام اور حکم کی کوئی آئینی، قانونی حیثیت نہیں ہوگی، ہر غیرآئینی قدم پر عمران خان کو نتائج بھگتنا پڑیں گے، عمران خان کے ہر غیرآئینی اقدام کی قوم مدافعت بھی کرے گی اور مزاحمت بھی۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424944?fbclid=IwAR1z_MSqjAuju2jkzYj3IvA7ppgfQ35Z0Y2lWmlJsco6BaGfUx_08iXmQ7A


دھمکی آمیز خط شیئر کرنے کی منظوری، کن کن لوگوں کو دکھایا جائے گا؟
Apr 09, 2022 | 22:16:PM

سورس: File

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی کابینہ نے دھمکی آمیز خط مختلف اہم شخصیات کے ساتھ شیئر کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میںدھمکی آمیز خط کو ملک کی اہم شخصیات کے ساتھ شیئر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق دھمکی آمیز خط چیف جسٹس آف پاکستان،سپیکر قومی اسمبلی اور آرمی چیف کو دکھایا جائے گا۔ چیئر مین سینیٹ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے بھی شیئر کیا جائے گا۔

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کا کہنا ہے کہ یہ خط آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سربمہر کردیا گیا تھا جس کو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کھولا گیا ہے اور اسے سپیکر قومی اسمبلی کے حوالے کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر کو یہ خط توہین عدالت کی کارروائی سے بچنے کیلئے دیا گیا ہے۔ انہوں نے تاحال سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں کرائی اس لیے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوسکتی ہے لیکن خط کے بعد وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ چونکہ انہوں نے خط دیکھ لیا تھا اس لیے ووٹنگ نہیں کرائی۔ اسی خط کو بنیاد بنا کر وہ اجلاس ملتوی بھی کرسکتے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424948?fbclid=IwAR1qbE3oS5Qwt3U6C-QpMnZQpLUIlfHUrTphgdLXymvr_mclTs47-ASfGmM


چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سپریم کورٹ پہنچ گئے
Apr 09, 2022 | 22:44:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سپریم کورٹ پہنچ گئے۔سپریم کورٹ کا سٹاف بھی پہنچ گیا ہے۔اگر سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں ہوتا توہین عدالت کی کارروائی شروع ہو سکتی ہے

سپریم کورٹ بار نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کے معاملے پر توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔پریم کورٹ بار نے توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرادی اور سپریم کورٹ بار نے توہین عدالت کی درخوست رجسٹرارکے پاس جمع کرائی ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے سے جاری ہے لیکن اب تک اسپیکر کی جانب سے قرارداد پر ووٹنگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا اور اب ساڑھے 9 بجے تک کا وقفہ کیا گیا تھا اور اجلاس اب تک نہیں شروع ہوسکا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424950?fbclid=IwAR3MDE7liPIWtIAUeYabDd4iaWgRJpw9vDQ8QP-4Mn7HdGul96P8knZxtJ0


"بیرونی سازش کا معاملہ حل ہونے تک اپوزیشن میں نہیں بیٹھوں گا" وزیر اعظم نے واضح کردیا
Apr 09, 2022 | 22:54:PM

سورس: File

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ جیل جانے کےلیے تیار ہیں لیکن اپوزیشن کے ساتھ کسی بھی صورت میں مفاہمت نہیں کریں گے، اگرچہ انہیں مشینری سپورٹ نہیں کر رہی لیکن وہ بیرونی سازش کا معاملہ حل کیے جانے تک اپوزیشن میں نہیں بیٹھیں گے۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز کے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ موت برحق ہے جو کہ ایک نہ ایک دن آنی ہی ہےاورمیرا اللہ پر پختہ یقین ہے۔مجھے مشینری سپورٹ نہیں کر رہی لیکن میں جیل جانے کے لیے بھی تیار ہوں لیکن میں کسی بھی صورت مفاہمت نہیں کر سکتا۔اپوزیشن کے ساتھ مفاہمت کرنے کا مطلب ہے کہ میں ملک کے ساتھ غداری کروں،میں بیرونی سازش کو حل کیے بغیر کہیں نہیں جاؤں گا اور نہ ہی تب تک اپوزیشن میں بیٹھوں گا۔میں اپنا کام آئین اور قانون کے مطابق کروں گا۔

آرمی چیف کی تبدیلی سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ جب بھی ایسا اجلاس بلایا جاتا ہےتو ایسی چہ مگوئیاں ہی ہوتی ہیں،آرمی چیف کی تبدیلی کی خبر میں کوئی صداقت نہیں،کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ہونے جا رہی۔سپریم کورٹ کے 12بجے کھلنے پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خبریں آ رہی ہیں کہ 12 بجے عدالت لگےگی۔اگر ایسا ہوا توہم خط ابھی چیف جسٹس کودکھائیں گے اورسپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست بھی دیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424952?fbclid=IwAR1u7GOV2-CF1DckLMlFRr1XeV9g23rB_FGuvEEixKzzvzwuklR5yNdFRWo


سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر
Apr 09, 2022 | 23:03:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ بار نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس توہین عدالت کی درخواست جمع کرائی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت نے سپیکر کو صبح 10:30 بجے اجلاس بلا نے کا حکم دیا تھا، انہوں نے اجلاس تو بلایا تاہم سپیکر اور امجد نیازی عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے میں ناکام رہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424953?fbclid=IwAR1Gg6XZd0q_ORXkkm4u-9ONPykA5C-PdaqAu8RMVMulDrBvaw9yYFgG_GQ


موجودہ حالات میں سپریم کورٹ کیا کچھ کرسکتی ہے؟ سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے ایسی بات بتادی کہ عمران خان کے ہوش اڑجائیں
Apr 09, 2022 | 23:32:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے آئین نے سپریم کورٹ کو لامحدود اختیارات دے رکھے ہیں، وہ انصاف کی فراہمی کیلئے کسی بھی ادارے کو حکم دے سکتی ہے اور تمام ادارے اس کا حکم ماننے کے پابند ہیں۔

نجی ٹی وی" دنیا نیوز "کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ اب سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے مطابق وقت بہت تھوڑا رہ گیا ہے، اب وزیر اعظم استعفیٰ دے سکتے ہیں اور اگر ایسا نہیں کرتے تو سپیکر ووٹنگ شروع کراسکتے ہیں تاکہ یہ معاملہ نمٹایا جاسکے، اگر ایسا نہیں ہوگا تو ریاستی ادارے کارروائی کریں گے، سپریم کورٹ نے جس طریقے سے فیصلہ دیا ہے وہی اس کا پہرہ بھی دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دستور نے انصاف کرنے کیلئے سپریم کورٹ کو لامحدود اختیارات دے رکھے ہیں، سپریم کورٹ کسی بھی ادارے کی معاونت طلب کرسکتی ہے اور تمام ادارے اس کا حکم ماننے کے پابند ہیں۔ توہین عدالت کے علاوہ آرٹیکل 187 کے تحت درخواست کی جاسکتی ہے کہ سپریم کورٹ اپنے حکم پرعملدرآمد کرائے، اپنے حکم پر عملدرآمد کیلئے سپریم کورٹ کوئی بھی اقدام کرسکتی ہے۔

سینئر صحافی کا مزید کہنا تھا انتہائی افسوس ہے کہ عمران خان سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ نہیں کرسکے، جو کچھ آج ہوا اس سے پارلیمنٹ کی بے توقیری ہوئی، انہیں عزت کے ساتھ حالات کا سامنا کرتے ہوئے عہدہ چھوڑ دینا چاہیے تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424957?fbclid=IwAR3VZnZ7VRlCiUDB4SDZWL9U3Bi-EAFENyT91Xrxd9OIm2oKyMNgRSrIuRs


خط کی تحقیقات، عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر
Apr 10, 2022 | 00:04:AM

سورس: File

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے۔

نجی ٹی وی" ایکسپریس نیوز" کے مطابق دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار نے وزیر اعظم عمران خان ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور پاکستان کے امریکہ میں تعینات رہنے والے سابق سفیر اسد مجید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ 11 اپریل کو درخواست کی سماعت کریں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1424961?fbclid=IwAR3qytzqD3F0yXoqdbbWQEyOm-GlLsOwPGL6wp71xC5x0b7oG_QXrye_Y5w


"پارلیمنٹ ہاؤس میں قیدیوں کی ایک وین کی آمد نے ساری گیم تبدیل کردی"
Apr 10, 2022 | 00:35:AM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں قیدیوں کی صرف ایک وین گیم چینجر ثابت ہوئی۔

اپنے ایک ٹویٹ میں حامد میر نے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کے پابند تھے۔ آرٹیکل 190 کے تحت تمام ادارے سپریم کورٹ کا حکم نافذ کرانے کے پابند ہیں اور اسی آرٹیکل کے نتیجے میں سپریم کورٹ کے حکم کا نفاذ ہوا۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع ہونے سےکچھ ہی دیر پہلے پارلیمنٹ ہاؤس میں قیدیوں کی ایک وین لائی گئی تھی جس کے تھوڑی ہی دیر بعد سپیکر اسد قیصر اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر چلے گئے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1424964?fbclid=IwAR2UjEkyCRlKuco3w3jDeW0c2XIGWZDBX_qy7yxylnCyejrPkRBCcu-Ds_g


نئی تاریخ رقم ہوگئی، عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی
Apr 10, 2022 | 00:48:AM

سورس: File

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں نئی تاریخ رقم ہوگئی، پہلی بار کسی وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد پر عمران خان کے خلاف ووٹ دے کر انہیں عہدے سے ہٹادیا۔ تحریک عدم اعتماد کے حق میں 174 ووٹ پڑے۔ اس سے قبل سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو اور شوکت عزیز کے خلاف بھی تحاریک عدم اعتماد پیش ہوئی تھیں جو ناکام رہی تھیں۔

وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا اور پینل آف چیئر ایاز صادق کے حوالے کرکے ایوان سے چلے گئے۔ ان کے ساتھ ہی تحریک انصاف کے تمام ارکان بھی ایوان سے باہر چلے گئے۔

اسد قیصر کے جانے کے بعد ایاز صادق نے سابق سپیکر کی تعریف کی اور اسمبلی کے ضوابط پڑھ کر سنائے۔ اس کے بعد ان کے حکم پر 5 منٹ تک قومی اسمبلی میں گھنٹیاں بجائی گئیں اور اس کے بعد اسمبلی کے دروازے بند کرکے ووٹنگ شروع کردی گئی۔

ارکان کی گنتی شروع ہونے سے پہلے ایاز صادق نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا متن پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد انہوں نے ارکان سے تجویز مانگی کہ یا تو اجلاس کو ملتوی کرکے دوبارہ اجلاس بلایا جائے یا پھر سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ابھی ووٹنگ شروع کردی جائے۔ ارکان کے اصرار پر انہوں نے اسی اجلاس کو جاری رکھا تاہم کچھ ہی دیر بعد رات کو 12 بجے نیا سیشن شروع ہوگیا۔قومی اسمبلی کے سیشن کا آغاز تلاوت، نعت رسول مقبول ﷺ اور اس کے بعد قومی ترانے کے ساتھ ہوا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رکنِ قومی اسمبلی نوید قمر نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پیش کی جو منظور کرلی گئی جس کے بعد ووٹنگ کا آغاز کیا گیا۔ اپوزیشن کے ارکان نے باری باری اپنی حاضری لگوائی اور گیلری میں ایک طرف جمع ہوتے رہے۔ عمران خان کے خلاف ووٹنگ کے دوران پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کے بغیر ہی اپوزیشن نے اپنے نمبرز پورے کرلیے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Apr-2022/1424968?fbclid=IwAR3DiQVflRRSPXHfk9eF6SaEjVI1keTeA1ilS6pMsSHK8YRwZ-b9C15ITAY


وزیراعظم عمران خان کا سفارتی کیبل کو بنیاد بنا کر تحریک عدم اعتماد سے بچنے کی کوشش نے فارن سروس کو نئے تنازعہ میں پھنسا دیا، سفارتکار ناراض
Apr 08, 2022 | 17:32:PM


اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ایک سفارتی کیبل کو جس طرح تحریک عدم اعتماد سے خود کو بچانے کے لیے استعمال کیا ہے، ان کے اس اقدام نے فارن سروس کے لیے انتہائی خطرناک نتائج چھوڑے ہیں، جو آئندہ طویل عرصے تک فارن سروس کو بھگتنے پڑیں گے۔ انگریزی اخبار ڈیلی ڈان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام نے دفتر خارجہ کو تنازعات میں پھنسا دیا ہے اور فارن سروس میں خدمات انجام دینے والے سفارت کار اس سے خوش نہیں ہیں۔

دفترخارجہ کی راہداریاں اس معاملے پر فی الحال خاموش نظر آتی ہیں تاہم کچھ عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈیلی ڈان سے گفتگو کی ہے۔ بیرون ملک تعینات ایک سفیر نے کہا ہے کہ ”کیبل گیٹ نے ہمارے کام کو سنجیدگی سے متاثر کیا ہے، لیکن اس سے کتنا نقصان پہنچا ہے، اس کے متعلق حتمی طور پر بتانا مشکل ہے۔ عمران خان نے اس سے شاید کچھ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انہوں نے محفوظ اور خفیہ مواصلات کے اصول کو توڑا ہے جو کہ سفارت کاری کی کلید ہوتا ہے۔ “

ایک اور سفیر نے کہا کہ ”ہم میں سے کچھ سفارت کار مخالف ماحول میں کام کرتے ہیں۔ عمران خان کے اس اقدام نے ہمیں خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔ انہوں نے خفیہ مواصلات کے اصول کو توڑتے ہوئے جس طرح دستاویز افشاءکی ہے، اب ہم اپنی بھیجی گئی کیبلز کے عوامی ہونے کے خوف سے ان میں اپنے ذرائع کا نام نہیں لکھیں گے۔سب سے بڑی تشویش یہی ہے کہ اب رپورٹنگ افسران بہت محتاط ہو جائیں گے اور بہت سی ایسی معلومات شاید کیبلز میں نہ بھیج پائیں جو پاکستان کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہیں۔“

سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ”کیبلز کی گردش بہت محدود ہوتی ہے اور بہت کم افراد ان تک رسائی رکھتے ہیں۔ اس سے سفیروں کو تحفظ کا احساس ہوتا ہے اور وہ میزبان ملک میں کیا ہو رہا ہے، اس کے متعلق اپنی حکومت کے ساتھ تمام تر معلومات شیئر کرتے ہیں۔ سفیروں کو یقین ہوتا ہے کہ ان کی بھیجی گئی کیبل منظرعام پر نہیں آئے گی اور انہیں میزبان ملک میں اس کیبل کی وجہ سے مشکلات سے دوچار نہیں ہونا پڑے گا تاہم اب صورتحال مختلف ہو چکی ہے۔ اب سفراءفکر مند ہیں اور کم از کم کسی متنازع چیز کی اطلاع دینے سے پہلے دو بار سوچیں گے۔ اس سے دفترخارجہ میں فیصلہ سازی متاثر ہو گی۔“
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424484?fbclid=IwAR1y9S5AOD8BQMDETcBA-NKnhwPAexFicEleIbGJ1MGCQf6ILr0tTd94ll0


’سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوس ہوں لیکن تسلیم کرتا ہوں‘ وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب
Apr 08, 2022 | 21:52:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوس ہوں لیکن اس فیصلے کو تسلیم کرتا ہوں ۔میں عدلیہ کی عزت کرتا ہوں ،زندگی میں صرف ایک ہی مرتبہ جیل گیا ہوں اور وہ بھی عدلیہ کی آزادی کے لیے تحریک کے دوران جیل گیا کیونکہ میرا ایمان ہے کہ معاشرے کی بنیاد انصاف پر ہونی چاہیے اور عدلیہ انصاف کی محافظ ہوتی ہے۔

سپریم کورٹ کے اہم فیصلے کے بعد قوم سے لائیو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلے پر افسوس اس لیے ہوا کیونکہ عدلیہ نے بیرونی مداخلت کے سنجیدہ الزام پر غور نہیں کیا ،میں چاہتا تھا کہ سپریم کورٹ اس خط کو دیکھتا کیونکہ یہ سنجیدہ نوعیت کا الزام تھا کیونکہ بیرونی طاقت حکومت کے خلاف سازش کر کے اس کو گرا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سنجیدہ الزام تھا اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی لیکن اس ایشو پر سپریم کورٹ میں کوئی بات نہیں ہوئی ۔ان کا کہنا تھا کہ دوسری جانب کھلے عام ہار س ٹریڈنگ ہوئی ، اراکین اسمبلی کے ضمیروں کے سودے ہوئے ،سیاستدانوں کی قیمتیں لگائی گئیں لیکن اس طرف نہیں دیکھا گیا
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424514?fbclid=IwAR1qG_Rs0UcZHBxdXQMkGq0MyY5cP_YN6lp1Gu4pEZ_-yyxyyvmsMdlhTZA


مراسلہ پبلک کیوں نہیں کر رہے اور اس سے پاکستان کا کیا نقصان ہوگا؟ عمران خان نے اصل وجہ بتادی
Apr 08, 2022 | 22:02:PM

سورس: Twitter

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بیرونی سازش کے حوالے سے مراسلہ اس لیے پبلک نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس سے پاکستان کی سفارتکاری کا کوڈ بھی پبلک ہوجائے گا اور پوری دنیا کو ہمارے خفیہ کوڈز پتا لگ جائیں گے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہم نے عدلیہ کا فیصلہ تسلیم کیا لیکن اس پر مایوسی ہے کہ جو کچھ پاکستان میں ہو رہا ہے اس کو کوئی سنجیدہ لے ہی نہیں رہا، انہیں توقع تھی کہ اس تماشے پر کوئی ایکشن ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا، کبھی اس طرح کی چیز کسی مغربی جمہوریت میں نہیں دیکھی اور نہ ہی سنا ہے، وہاں کوئی کسی کو خریدنے کا سوچ سکتا ہے کیونکہ معاشرہ ضمیر فروشوں کے خلاف کھڑا ہوجاتا ہے۔ جس طرح مغربی معاشرے امر بالمعروف پر کھڑے ہوتے ہیں اس طرح کسی مسلمان ملک کو بھی نہیں دیکھا، عراق میں تیل کی جنگ تھی اور اس سے برطانیہ کو فائدہ ہو رہا تھا لیکن قوم اس کے خلاف نکلی اور کہا کہ ظلم ہو رہا ہے، جو پاکستانی اپنے بچوں کا مستقبل بچانا چاہتا ہے اسے اس کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔

انہوں نے بیرونی سازش کے حوالے سے موصول ہونے والے مراسلے کے حوالے سے بتایا کہ یہ مراسلہ ایک سائفر ہے، سائفر کیا ہوتا ہے؟ سائفر ٹاپ سیکرٹ ہوتا ہے، ہمارے سفارتخانے خفیہ کوڈ کے ذریعے وزارت خارجہ کو پیغامات بھیجتے ہیں، اس کے اوپر کوڈ ہوتا ہے، اگر اس کو پبلش کردیں تو باہر کی دنیا کو پتا چل جائے گا کہ پاکستان کا کوڈ کیا ہے اور ہمارے سارے سیکرٹ عیاں ہوجائیں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر کی امریکی آفیشل سے ملاقات ہوئی ، امریکی آفیشل نے کہا کہ عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا، سفیر نے اس کی وضاحت پیش کی لیکن اس نے اسے تسلیم نہیں کیا۔ امریکی آفیشل نے انتہائی تکبر کے ساتھ کہا کہ اگر عمران خان تحریک عدم اعتماد سے بچ جاتا ہے تو پاکستان کو نتائج بھگتنے پڑیں گے، اگر عمران خان ہار جاتا ہے تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔ اس امریکی آفیشل کو کیسے پتا تھا کہ آنے والا فرمانبردار ہوگا؟ اس کو پتا تھا کہ کس نے اچکن سلوائی ہوئی ہے۔ یہ ہم 22 کروڑ لوگوں کی کتنی بڑی توہین ہے کہ ہمارے منتخب سربراہ کے بارے میں حکم دیا جا رہا ہے، اگر ہم نے اسی طرح زندگی گزارنی ہے تو پھر ہم آزاد ہی کیوں ہوئے تھے؟

انہوں نے کہا کہ امریکی آفیشل کی ملاقات کے بعد ہماری اپنی پارٹی کے لوگ جانا شروع ہوجاتے ہیں، میڈیا کو شرم نہیں آئی کہ ایک پارٹی کے لوگ پیسے لے کر دوسری پارٹی میں جا رہے ہیں اور اس کا جشن منایا جا رہا ہے۔ ہمیں آہستہ آہستہ چیزیں پتا چلنا شروع ہوئیں کہ پورا پلان بنا ہوا تھا اور ایک سکرپٹ پر عمل ہورہا ہے، ہمیں پتا چلا کہ امریکی سفارتکار ہمارے لوگوں سے مل رہے ہیں، ہماری ایم این اے شاندانہ گلزار نے بتایا کہ انہیں امریکی سفارتخانے نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد آرہی ہے۔ شہباز شریف نے باقاعدہ میسجنگ کی، اس نے کہا کہ مقروض ملک کو غلامی کرنی پڑتی ہے، ان کے ایک اور رہنما نے کہا کہ ہم تو ہیں ہی غلام، 30 سال سے آپ حکومت میں تھے تو پھر آپ نے ملک کو کیوں مقروض کیا؟
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424515?fbclid=IwAR0GqdKQohp4AGzBK4rajaCIa582xDsNuiEw63LlHpyxjlwJW-lEnUeDAB4


"مغرب نے میری پروفائل دیکھی جس کے بعد مجھے ہٹانے کا فیصلہ کیا" وزیر اعظم کا بڑا دعویٰ
Apr 08, 2022 | 22:12:PM

سورس: Instagram

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مغرب نے ان کی پروفائل دیکھنے کے بعد فیصلہ کیا کہ اس شخص کو اپنا پتلا نہیں بنایا جاسکتا اس لیے اس کو ہٹادیا جائے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سب کیلئے یہ فیصلہ کرنا ضروری ہے کہ ہم خود دار قوم بننا چاہتے ہیں یا غلام بننا چاہتے ہیں؟مغرب کے لوگ مجھے پوری طرح جانتے ہیں، کیوں وہ کہہ رہے ہیں کہ مجھے نکالنا ہے؟ کیونکہ وہ مجھے پوری طرح جانتے ہیں، انہوں نے میری پروفائل دیکھی ہے جس میں سامنے آیا کہ یہ شخص ڈرون حملوں اور عراق جنگ کی مخالفت کرتا رہا، افغانستان کے بارے میں مسلسل کہتا رہا کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہیں پتا ہے کہ نہ اس کے چوری کے پیسے باہر پڑے ہیں اس لیے وہ کنٹرول نہیں ہوسکتا ، چونکہ عمران خان ہمارا پتلا نہیں بن سکتا اس لیے اسے ہٹانا ضروری ہے، جو ڈرامہ ہو رہا ہے وہ ایک آدمی کو ہٹانے کیلئے ہو رہا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اپنے پیسے بچانے کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، ان کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں، جس طرح روس اور یوکرین کی جنگ میں روسی ارب پتی افراد کے اثاثے ضبط ہوئے اسی طرح ان لوگوں کو بھی اپنے پیسے کا خوف ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424516?fbclid=IwAR2jGz5RrOLHFDmYW2amcW4r7EbBWWKGyIRBd5LHrdOMprKzBS-u1TPNvvg


" کسی کی جرات تھی کہ بھارت کے خلاف اس طرح کی بات کرے،ہندوستان ایک خود مختار ملک ہے" وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب
Apr 08, 2022 | 22:18:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ یک طرفہ تعلقات کسی سے نہیں چاہیے، ہندوستان کو دیکھ لیں کسی کی جرات تھی کہ ہندستان کے خلاف اس طرح کی بات کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب یورپی یونین کے سفیروں نے یہاں پروٹوکول کے خلاف بیان دیا کہ پاکستان کو روس کے خلاف بیان دینا چاہیے تو کیا ہندوستان میں ایسا بیان دینے کی جرات ہے، کیونکہ ہندوستان ایک خود مختار ملک ہے، ہم ساتھ ہی آزاد ہوئے تھے، قوم نے ہی اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا ہے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان بھی ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا تھا، کسی سپر پاور کی جرات نہیں ہے کہ وہ وہاں ایسی کوئی بات کرے، میری کسی سے کوئی لڑائی نہیں، میں کسی ملک کیخلاف نہیں، بھارت کو مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، میرے لئے ترجیح میری 22 کروڑ قوم ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، قبائلیوں کو مروا دیا، ہمیں جنگوں کے اندر پھنسا دیا جاتا ہے، سوویت یونین کی جنگ میں ہم پھنس گئے، اگر ہم امریکا سے ڈالر لئے بغیر اس جنگ میں شریک ہوتے تو بہت اچھا ہوتا، جیسے ہی روسی وہاں سے گئے، 2 سال بعد پاکستان پر پابندیاں لگ گئیں، فیصلہ کر لیں کہ ہماری خارجہ پالیسی جب تک عوام کی بہتری کیلئے نہیں ہو گی پالیسی نہیں بنانی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہئے، انہیں وہ لوگ پسند ہیں جو ان کی ہر بات مانیں گے، انہیں وہی لوگ پسند ہیں جو پہلے سے ہی گرے ہوں، یہ حملہ ہماری خود مختاری پر ہوا ہے، آج اس پر ڈٹ جائیں گے تو دوبارہ ایسا نہیں ہو گا، ورنہ ایسے ہی لوگ اوپر آتے رہیں گے، قوم کو لیڈرشپ کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، ہمیں امریکا کو سمجھانا ہے کہ ہم اس کے خلاف نہیں ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424517?fbclid=IwAR1LcIbNYsUkbzQ1kL23sCd975neuRJKIAuQPc08OOYKALimG5MaOFjn9m8


"عمران خان بڑے لیڈر کے طور پر سامنے آئے، اب وہ یہ کام کریں گے" سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے پیشگوئی کردی
Apr 08, 2022 | 22:54:PM


لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی کا کہنا ہے کہ عمران خان کا سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرنا خوش کن ہے، وہ اپنی سیاست سے اوپر اٹھے اور ایک بڑے لیڈر کے طور پر سامنے آئے، وہ خود داری کے بیانیے کو عوام میں لے کر جائیں گے اور نئی حکومت کیلئے مشکلات پیدا کریں گے، لگتا ہے کہ وہ قبل از وقت انتخابات کی کوشش کریں گے۔

وزیر اعظم کے قوم سے خطاب کے بعد نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ عمران خان نے جب قوم سے خطاب کا اعلان کیا تھا تو طرح طرح کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا اور کہا جا رہا تھا کہ پتا نہیں کہ قوم کو کس طرح کی صورت حال در پیش ہوگی لیکن عمران خان نے ٹھہرے ہوئے لہجے میں اپنے سیاسی بیانیے کو دلیل کے ساتھ بیان کیا، یہ خوش کن ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے اختلاف کے باوجود اسے تسلیم کیا ہے، انہوں نے ایک ایسے بڑے لیڈر کے طور پر بات کی ہے جس کو اپنے آپ پر اور قوم پر اعتماد ہو، انہوں نے بڑی لمبی جدو جہد کی ہے، کوئی دوسرا سیاسی لیڈر ان کے مقابلے میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے بارے میں سوالات اٹھتے رہیں گے، لیکن آج انہوں نے اپنا جو موقف بیان کیا ہے بہت کم لوگ ہوں گےجو اس سے اختلاف کریں گے، یہ ملک پورے قد سے کھڑا نہیں ہو پا رہا، آج بھی ہمارے اخراجات ہماری آمدن سے زیادہ ہیں، انہوں نے خود داری کے حوالے سے ہندوستان کی جو مثال دی ہے وہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے اور ہمیں اس پر غور کرنا ہے، انہوں نے اس بات کو لوگوں تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ آئندہ انتخابات جلد کروانے کی کوشش کریں گے اگر قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوئی تو کل کی حکومت کیلئے مشکل صورتحال ہوگی، انہیں اس بیانیے کا سامنا کرنا ہوگا۔

مجیب الرحمان شامی کے مطابق اب سیاسی عمل اسی طریقے سے آگے بڑھتا رہا تو وہ توانا ہوگا اور لوگوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا موقع ملے گا، اقتدار کا فیصلہ تو عوام ہی کرتے ہیں، محلاتی سازشوں کے ذریعے اقتدار سے ملک ترقی نہیں کرتے ، عمران خان کا خطاب سن کر مسرت ہوئی ہے، انہوں نے بڑے لیڈر کے طور پر خطاب کیا ہے اور اپنی سیاست سے اوپر اٹھے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424520?fbclid=IwAR1y9S5AOD8BQMDETcBA-NKnhwPAexFicEleIbGJ1MGCQf6ILr0tTd94ll0


وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں اتوار کو پر امن احتجاج کی کال دے دی
Apr 08, 2022 | 22:43:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں اتوار کو پر امن احتجاج کی کال دے دی اور کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا، امپورٹڈ حکومت کے خلاف باہر نکلوں گا۔

قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو عشا کے بعد احتجاج کی کال دے دی اور سڑکوں پر آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کبھی امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کروں گا، اتوار کو عشا کے بعد آپ سب نے نکلنا ہے اور پرامن احتجاج کرنا ہے،مشرف نے پہلا این آر او دیا اور اب این آر او ٹو ہوگا، میں نے اب عوام میں نکلنا ہے اور جدوجہد کرنی ہے، یہ میچ فکس کرکے عوام میں جائیں گے، پریڈ گراؤنڈ جلسہ میں جتنی عوام آئی کبھی اتنا بڑا جلسہ نہیں ہوا، میں اپنے عوام میں نکلوں گا، ایک دوسرے کو چور کہنے والوں کی پارلیمنٹ کیا بنے گی، انہوں نے اقتدار میں آکر نیب اور کرپشن کیسز کو ختم کرنا ہے، ان کا مقصد عوام کی سیاست نہیں بلکہ صرف اسمبلی میں آنا ہے، انہیں ڈر ہے کہ سارے کیسز سامنے آجائیں گے عمران خان کو ہٹائیں، انہیں سب سے بڑا خوف الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ہے، 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی پیسہ نہ بھیجیں تو ہمارا دیوالیہ نکل جائے، یہ میچ فکس کر کے میدان میں جانا چاہتے ہیں، امپورٹڈ حکومت لانے کی کوشش ہو رہی ہے، آپ نے اپنے سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کرنی ہے، اس ڈرامے کے خلاف آپ نے احتجاج کرنا ہے، تاریخ کبھی کسی کو معاف نہیں کرتی، سپریم کورٹ کے کون سے فیصلے اچھے اور کون سے ملک کیلئے نقصان دہ ہیں سب جانتے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424518?fbclid=IwAR10Oxo83vaBwvvA85_fA2jjLes0AMepy1NsmPwd3Xif6ceyoGZnFIAuj5c


پنجاب اسمبلی کو تالے لگا کر کون کون سا ریکارڈ تلف کیا جا رہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ
Apr 08, 2022 | 19:24:PM

سورس: File

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) نجی ٹی وی جیو نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کو تالے لگا کر اہم ریکارڈ کو تلف کیا جا رہا ہے۔

اسمبلی ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں تالے لگا کر اہم ریکارڈ کو تلف کیا جا رہا ہے، تلف یا غائب کیے جانے والے ریکارڈ میں اسمبلی عمارت کی تعمیر و مرمت کا ریکارڈ شامل ہے۔ اس کے علاوہ نئی ملازمتوں سے متعلق ریکارڈ نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، کئی اہم فائلوں اور دستاویزات پر جعلسازی بھی کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کا ریکارڈ اہم شخصیت کے حکم پر تلف کیا گیا ہے جس میں اہم شخصیت کے تعلق والے افسران ملوث ہیں، افسران کی گاڑیوں میں ریکارڈ کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا، ریکارڈ سے چھیڑ چھاڑ کرنے کیلئے ڈپٹی سپکر اور ارکان اسمبلی کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424501?fbclid=IwAR36a8YVZbd7jCUJbIpz31Z0coWS7ZfZHt_KPhUzJn86WZ1EbSeTZR9ZpW4


ججز آرٹیکل 5 کی طرف نہیں گئے ، لیٹر کی طرف جاتے تو وہ بھی میرے والا فیصلہ کرتے ، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری
Apr 09, 2022 | 11:33:AM


اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ ججز آرٹیکل 5 کی طرف نہیں گئے ، اگر وہ بھی دھمکی آمیز خط کی طرف جاتے تو ان کابھی یہی فیصلہ ہوتا۔

نجی ٹی وی" جیو نیوز"ے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ ووٹنگ کا فیصلہ تو اجلاس میں ہوگا ، میں محب وطن پاکستانی ہوں جو معاملات اور حقائق میرے سامنے آئے میں نے ان کے مطابق فیصلہ کیا ، جو چیزیں اور ثبوت میرے سامنے رکھے گئے میں نے پاکستان کے خلاف سازش دیکھی ، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے مطابق ملک کے خلاف سازش ہوئی ، میں یہ کیسے دیکھ سکتا تھا۔

آئین کی بالا دستی سے متعلق سوال کے جواب میں ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ریاست سب سے پہلے ہے ، ریاست آئین کے تحت چلتی ہے لیکن جب ریاست پر حملہ ہو تو کس کا دفاع کرنا چاہئے ؟ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اور اداروں کا اعلامیہ آیا ہے جس کی آئی ایس پی آر نے تصدیق کی ہے ۔

صحافی نے سوال پوچھا کہ اگر کوئی سازش ہوئی تو آپ کو نہیں لگتا کہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے تھی جس پر قاسم سوری نے جواب دیا کہ حکومت نے کمیشن بنایا ہے ، تحریک انصاف اور عمران خان کے ساتھ پوری قوم ہے ، یہاں بیرونی آقاؤں کی غلامی کرتے ہوئے سازش ہو رہی ہے ۔

اپنی رولنگ کا دفاع کرتے ہوئے قاسم سوری نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے میں نے رولنگ دی ، عوام کی جانب سے مبارکبادیں موصول ہوئیں ، ججز بھی محب وطن پاکستانی ہیں ، وہ آرٹیکل 5 کی طرف نہیں گئے ، مجھے فیصلے سے مایوسی ہوئی ۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424849?fbclid=IwAR3EsCezDV0sklRAeajvbg_IKvQxGwCmNOiyVf225umkgUJHI2U1rT4OVXQ


فرح خان کے خلاف اراضی پر قبضے کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہونے کا انکشاف، مدعی کون ہے ؟ جانئے
Apr 09, 2022 | 12:40:PM


گوجرانوالہ(ڈیلی پاکستان آن لائن ) خاتون اول کی قریبی دوست فرحت شہزادی عرف فرح خان کے خلاف اراضی پر قبضے کا کیس سول عدالت گوجرانوالہ میں زیر سماعت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

نجی ٹی وی" ایکسپریس نیوز "کی رپورٹ کے مطابق مدعی حارث میراں نے فرحت شہزادی عرف فرح خان کے خلاف کیس دائر کر رکھا ہے۔مدعی حارث میراں فرح خان کے شوہر احسن گجر کے چچا زاد بھائی ہیں۔ مدعی کا موقف ہے کہ فرح خان نے ان کی اراضی پر قبضہ کرکے اپنے ہاﺅسنگ سوسائٹی کا این او سی حاصل کیا، فرح خان نے چندا قلعہ کے قریب واقعہ سوسائٹی کا این او سی 2021 میں لیا تھا۔

انہوں نے موقف اختیار کیاکہ فرح خان گزشتہ 3 سال میں ایک بار بھی عدالت پیش نہیں ہوئیں جبکہ فرح خان کو عدالت میں سماعت کے لیے 19 اپریل کو دوبارہ عدالت پیش ہونا ہے، قبضہ کہ گئی میری 10 ایکڑ اراضی کی قیمت 25 کروڑ ہے۔

فرح خان نے جواب میں ان الزامات کی تردید کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدعی تمام معاملہ میں ہمارے ساتھ تھا، مدعی حارث میراں نے زمین کے بدلے پلاٹس لیے ہیں جس کا ریکارڈ ٹی ایم اے، جی ڈی اے کے پاس موجودہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424866?fbclid=IwAR2_i7O6rpv_Dq9yIyQnBSRr_HEhgPb3ibxr5D5LVQUi2ef6LO43DKLOaok


حکومت نے سپیکر رولنگ مسترد کرنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی
Apr 09, 2022 | 15:29:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )حکومت نے سپریم کورٹ کے سپیکر رولنگ کالعد م قرار دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے نظر ثانی کی درخواست بابراعوان اور اظةر صدیق ایڈو وکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ۔

یاد رہے کہ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے ووٹنگ والے دن فواد چوہدری کی غیر ملکی سازش کی تحریک کو منظور کرتے ہوئے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد مستر دکر دی تھی ،جس کے فوری بعد عمران خان نے قوم سے خطا ب کرتے ہوئے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ میں نے تجویز صدر پاکستان کو بھیج دی ہے۔چند ہی منٹوں کے بعد خبر آئی کہ صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی ہے ۔

اپوزیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں رجوع کیا گیا ، عدالت عظمیٰ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی سماعت شروع کی، سپریم کورٹ نے سات اپریل کو ڈپٹی سپیکر کی رولنگ مسترد کرتے ہوئے قومی اسمبلی کو بحال کردیا اور حکم دیا کہ نو اپریل کو اجلاس بلا کر عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کروائی جائے اور کسی کو بھی ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جائے گا ۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424889?fbclid=IwAR0bTHHwWknXidX6FEl41gSscJat9UgODuCDM1M7VGAD21IIzklQLBKJy08


عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کرسکتی، قائم مقام سپیکر امجد نیازی نے اجلاس کے دوران عدالت کو کھلا چیلنج دیدیا
Apr 09, 2022 | 15:28:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پینل آف چیئر امجد خان نیازی نے قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت شروع کردی، انہوں نے رکن اسمبلی کا حلف پڑھا اور بتایا کہ یہ حلف ہے جس کی پیروی ہم سب نے کرنی ہے۔ان کا کہناتھاکہ عدالت کا احترام لازم ہے، عدالت پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی ۔

اس کے بعد انہوں نے بلاول بھٹو کو بولنے کی اجازت دی تو پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ " سپیکر صاحب، آپ اس وقت توہین عدالت کررہے ہیں، آئین شکنی بھی کررہے ہیں، عدالت کا حکم ہے کہ کسی اور طرف نہیں جاسکتے ، عدالت نے آپ کو پابند کیا ہے ، توہین عدالت کرتے ہوئے خود بھی نااہل ہوں گے، یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار نہیں ہوا کہ سپیکر کی رولنگ مسترد ہوئی، آپ سے پہلے بھی ایک سپیکر کی رولنگ فارغ ہوچکی ہے"۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424888?fbclid=IwAR3yq1v-8TwHcPKX-10Yvwnx1IuTLHdPhmDEsjyRr8nYTLCSuROQY53RxLk


"مجھے بھی ایک سفارتخانے نے بلایا اور ڈیڑھ گھنٹہ سوالات پوچھے لیکن یہ نہیں کہا کہ ۔ ۔ ۔"پی ٹی آئی کی شاندانہ گلزار بھی بول پڑیں
Apr 09, 2022 | 12:12:PM


اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کا کہنا ہے کہ اُنھیں امریکی سفارت خانے سے نہیں ، ایک اور سفارت خانے نے بلایا تھا۔

"جیو نیوز "کے مطابق ایک بیان میں شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ انہیں سفارتخانے کی جانب سے بلائے جانے کا واقعہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی درخواست دائر ہونے کے کافی دن بعد پیش آیا۔

سفارت خانے کی جانب سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک سوالات پوچھے گئے لیکن انہیں ایسا کچھ نہیں کہا گیا کہ آپ خان صاحب کو چھوڑ کر پی ڈی ایم میں چلی جائیں، انھیں جس کام کے لیے بلایا گیا وہ بات نہیں کی گئی، بہت بعد میں سمجھ میں آئی کہ یہ کیا گیم چل رہی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Apr-2022/1424860?fbclid=IwAR25uM5MRn1J__K5fv4nNP79nrFhLu5ikGEdviqf9yNO4lLoednKsuiRom8


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/09042022/P1-LHR010.jpg


روزنامہ 92نیوز فورم: سیاسی عدم استحکام پرسرمایہ کاروں نے پیسہ نکال لیا تو ڈالر کی قیمت بڑھی : معاشی ماہرین
هفته 09 اپریل 2022ء

لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری )معروف معاشی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے قراردیا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحام پرسرمایہ کاروں نے پیسہ نکال لیا تو ڈالر کی قیمت بڑھ گئی۔ملک میں جونہی سیاسی استحکام آ ئیگا توڈالر بھی قابو میں آ جائیگا ۔ روزنامہ 92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے معروف معاشی ماہر عابد سلہری نے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی ایک تو یہ وجہ ہے کہ اس وقت سیاسی عدم استحکام ہے ۔سٹیٹ بینک نے شرح سود کو اڑھائی فیصد بڑھایا جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں کچھ استحکام آ یا ۔جب بھی شرح سود کم ہو تو ڈالر اوپرجاتا ہے اور جب بھی شرح سودکو بڑھایا جائے تو ڈالر کی قیمت اوپر جاتی ہے ۔ معروف معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ ڈالر بڑھنے کی بہت سی وجوہات ہیں ایک تو ہماری معیشت بالکل ہی بیٹھ گئی ، زر مبادلہ نہیں بڑھ رہا، ایکسپورٹ کم ہواور امپورٹ بڑھ گئی۔جب بھی سیاسی عدم استحکام آ تا ہے توسرمایہ کار اپنا پیسہ نکالتے اور باہرمنتقل کردیتے ہیں ۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ کچھ ماہ تک ڈالر 200تک چلا جائیگا۔ معروف تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا کہ ڈالر کے مہنگا ہونے کی وجہ بہت کلیئر ہے جب تک پاکستان کا سیاسی رخ واضح نہیں ہو جاتا ڈالر کی قیمت میں استحکام نہیں آ ئیگا ۔ غیر یقینی صورتحال میں بہت سے سرمایہ کاروں نے پیسہ لگانا روک دیا ہے وہ انتظار کر رہے ہیں کہ نئی حکومت آ ئے اور پھر نئے سرے سے سرمایہ کاری کی جائے ۔ نئی حکومت اور جونہی سیاسی استحکام آ یا ڈالر کی قیمت بھی قابو میں آ جائیگی ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B1%D9%88%D8%B2%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%81-92%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B2-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%85-%D8%A7%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D8%B3%DB%81-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D9%84


عمران خان کیساتھ تھا، ہوں اور رہونگا: جلیل شرقپوری
هفته 09 اپریل 2022ء

لاہور(صباح نیوز) مسلم لیگ( ن) کے منحرف ایم پی اے میاں جلیل احمد شرقپوری نے کہا ہے عمران خان کے ساتھ تھا، ہوں اور رہوں گا۔ میاں جلیل احمد شرقپوری نے اپنے بیان میں کہا وزیرِ اعظم عمران خان کو بیرونی سازش کے تحت ہٹایا جا رہا ہے ۔نئے انتخابات ہی بہتر راستہ تھا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B9%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA-%D8%B1%D9%82%D9%BE%D9%88%D8%B1%DB%8C


عمران ابھی پیچھے نہیں ہٹے ، ایک پوزیشن لی ہے : اوریا مقبول جان
هفته 09 اپریل 2022ء

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا ہے کہ عمران خان ابھی پیچھے نہیں ہٹے بلکہ ایک پوزیشن لی ہے ،جس فیصلے پر انہیں مایوسی ہوئی ، یہ فیصلہ کسی لا گریجوایٹ کا لکھا ہوا نہیں لگتا۔چینل92نیوز کے پروگرا م’’کراس ٹاک‘‘میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہہوسکتا ہے کہ فیصلے میں تفصیل سے بات آئی ہو،ان کو کوئی وجہ بتانی چاہئے تھی کہ آپ 69کا بیرئیر کیوں کراس کررہے ہیں۔پھر وہ باقاعدہ ہدایات دے رہے ہیں کہ سپیکر یہ کریگا۔یعنی آئندہ سے اسمبلی کا اجلاس بلانا ہو گا تو پھر آپ چیف جسٹس کو درخواست دینگے ۔14دفعہ سپریم کور ٹ پارلیمنٹ کے معاملے میں آئی ہے ۔سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بھی ان 14فیصلوں کی طرح ہمیشہ متنازعہ رہیگا۔ن لیگ کے رہنما قیصر احمد شیخ نے کہا کہ آج حکومت کی طرف سے مجھے کسی سرپرائز کی امید نہیں ، پہلے ہی قانون کی دھجیاں اڑاچکی اورلوٹے ، لوٹے کی رٹ لگا رکھی ۔اگر یہ استعفے دینگے تو انکے اور پچیس ممبر ٹوٹ کر اپوزیشن کیساتھ آجائینگے ۔تحریک انصاف کے رہنما امجد علی خان نیازی نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے ۔ اگر پارلیمنٹ کے ا ختیارات سپریم کورٹ استعمال کرنا شروع کردے تو پھر یہ نظام نہیں چل سکتا۔ہم اب اپنے کارڈ ز ایک ، ایک کرکے میز پر رکھیں گے ،یہ ہمارے ہر سرپرائز پر پریشان ہونگے ۔ق لیگ کی رہنما ثمینہ خاور حیات نے کہا کہکاش سپریم کورٹ لوٹا کریسی پر بھی کوئی ایکشن لیتی،جو منڈیاں سندھ ہائوس اور لاہور کے ہوٹلز میں لگی ہوئی ہیں کاش اس پر بھی کوئی آرڈر دیتی۔اتوار کے د ن جو عدالت لگائی گئی کاش اس میں دوسرے فیصلے بھی کرتے تاکہ لوٹے بھی قابو میں آتے ۔ پنجاب میں ڈپٹی سپیکر لوٹا بن گیا۔ہمارے پا س اکثریت ، اسے پنجاب اسمبلی میں شو کرینگے ۔ 16اپریل کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائیگا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B9%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%DA%86%DA%BE%DB%92-%D8%B1%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%D8%AC%D8%A7%D9%86


اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ ووٹنگ کرانا اسپیکر کی صوابدید ہے، کیا کوئی برداشت کرسکتا ہے کہ باہر سے حکم آئے اور حکومتیں تبدیل ہوں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ میں آئین شکنی کا مرتکب نہیں ہوا، عدالت کا فیصلہ آچکا ہم اسے تسلیم کر چکے لیکن میں اب بھی کہتا ہوں کہ حکومت گرانا بیرونی سازش ہے اور ہم بیرونی قوتوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے جا رہے ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ اگر سچ ہے تو کمیشن کیوں بنا رہے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے سامنے ساری باتیں لانا چاہتے ہیں، دنیاوی آقاؤں کے بجائے صرف اللہ کے سامنے جھکنا چاہیے، ریاست پاکستان کے خلاف سازش کو دنیا کے سامنے لانے میں آئند بھی آگے آؤں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری خلاف پہلے بھی اپوزیشن نے ریفرنس بھیجا اور اس بار بھی حاضر ہیں، دیکھیں گے کس کی ’’کانپیں ٹانگ رہی ہیں‘‘، ووٹنگ کرانا اسپیکر کی صوابدید ہے، کیا کوئی برداشت کرسکتا ہے کہ باہر سے حکم آئے اور حکومتیں تبدیل ہوں۔
https://www.express.pk/story/2308365/1/


عمران خان کے آخری مورچے پر بھی حملہ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع
Apr 08, 2022 | 18:24:PM

سورس: File

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم عمران خان کے آخری مورچے خیبر پختونخوا پر بھی حملہ کردیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی۔ اپوزیشن ارکان نے تحریک عدم اعتماد سیکریٹری اسمبلی کو جمع کرائی ہے۔ تحریک عدم اعتماد پر 20 سے زائد ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاچکی ہے جس پر کل ووٹنگ ہوگی۔ اپوزیشن جماعتوں نے سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرا رکھی ہے۔ پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار تحریک عدم اعتماد آنے سے پہلے ہی مستعفی ہوگئے تھے۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424497?fbclid=IwAR0VwpSbOJvt3_6PIF4l_EF1vNLzQejOvI74qrnRhBoNlYOHVFfoGagdS7s


بیرونی سازش کمیشن، تحریک انصاف کی حکومت نے جلد بازی میں ایک اور بڑی غلطی کردی
Apr 08, 2022 | 18:18:PM

سورس: File

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بیرونی سازش کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے ایک اور بلنڈر کردیا، جس شخص کو اس کمیشن کا سربراہ بنایا گیا اس سے پوچھا ہی نہیں گیا جس کے باعث حکومت کواس وقت خفت کا سامنا کرنا پڑا جب کمیشن کےسربراہ بنائے گئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کام سے معذرت کرلی۔

حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کو لیٹر گیٹ کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ حکومت نے انہیں کمیشن کا سربراہ بنانے سے پہلے ان سے بات ہی نہیں کی۔ حکومت نے جیسے ہی جنرل طارق خان کو کمیشن کا سربراہ بنایا گیا تو انہوں نے فوری طور پر اس عہدے پر کام کرنے سے معذرت کرلی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر اس عہدے پر کام نہیں کرسکتے۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424496?fbclid=IwAR0VwpSbOJvt3_6PIF4l_EF1vNLzQejOvI74qrnRhBoNlYOHVFfoGagdS7s


" 1947 میں ہمارے بزرگوں کو نہیں پتہ تھا کہ ہم برطانیہ کی بجائے امریکہ کی غلامی میں جا رہے ہیں" سپریم کورٹ کے فیصلے پر شہباز گل کا ردِ عمل
Apr 07, 2022 | 21:51:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ 1947 میں قربانیاں دینے والے ان کے بزرگوں کو نہیں پتا تھا کہ ہم برطانیہ کی بجائے امریکہ کی غلامی میں جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا "ہمارے بزرگوں نے 1947 میں اپنی گردنیں کٹوا کر واہگہ بارڈر ایک آزاد ملک میں رہنے کے لئے کراس کیا تھا۔ ہمارے بزرگوں کو شاید یہ پتہ نہیں تھا کہ برطانیہ کی بجائے امریکہ کی غلامی میں جا رہے ہیں۔ لگتا ہے اب 1947 کی صورتحال میں واپس پہنچ گئے ہیں۔"

خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی بحال کردی ہے ۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے پانچ صفر سے متفقہ فیصلہ سنایا۔سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ غیر آئینی قرار دے دی۔ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کی اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم صدر کو ایڈوائس نہیں کرسکتے تھے، اب تک کے اقدامات غیر آئینی اور غیر قانونی تھے۔ عدالت نے صدر کے عبوری حکومت کے حکم کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی بحال کرتے ہوئے 9 اپریل کو ہفتے کی صبح 10 بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ سپیکر اجلاس بلا کر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائیں گے، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں نئے وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا۔عدالت نے یہ بھی قرار دیا ہے کہ کسی بھی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ کاسٹ کرنے سے نہیں روکا جائے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/07-Apr-2022/1424106?fbclid=IwAR3a4KgcfsnWVa-NQNnheZyaGMpzJ8TWrd0tddevMqiBG8cFzS_niRPvTNk


سپریم کورٹ کے حکم پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر حرکت میں آگئے
Apr 07, 2022 | 23:35:PM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر حرکت میں آگئے ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا ۔

میڈ یا رپورٹس کے مطابق سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 9اپریل کی صبح 10بجے طلب کیا ہے ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی بحال کرتے ہوئے 9 اپریل کو ہفتے کی صبح 10 بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ سپیکر اجلاس بلا کر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائیں گے، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں نئے وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا۔عدالت نے یہ بھی قرار دیا ہے کہ کسی بھی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ کاسٹ کرنے سے نہیں روکا جائے گااور جب تک تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہو جاتی تب تک اجلاس بھی ملتوی نہیں کیا جا سکتا ۔
https://dailypakistan.com.pk/07-Apr-2022/1424116?fbclid=IwAR0gwCQtZ2arLWA1nf5HeURrMCO0uO42-eR9jf_666hl9q9_O2Zv-T-5HI8


عمران خان دور حکومت میں فرح خان کی دولت میں چار گنا اضافہ، تہلکہ خیزدعویٰ
Apr 07, 2022 | 14:59:PM

سورس: Twitter

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان کی دولت میں عمران خان کے دور حکومت میں چار گنا اضافہ ہوا۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2017 میں ان کی جانب سے ظاہر کی گئی مجموعی دولت 23 کروڑ 16 لاکھ روپے تھی جو کہ 2021 تک 97 کروڑ 10لاکھ روپے تک پہنچ چکی تھی۔فرحت شہزادی جو کہ فرح گجر اور فرح خان کے نام سے بھی معروف ہیں، وزیراعظم عمران خان کی بشریٰ بی بی سے شادی کی تقریب بھی فرحت شہزادی کے گھر منعقد ہوئی تھی۔اپوزیشن رہنماؤں اور عمران خان کے قریبی ساتھی علیم خان نے فرح خان پر سنگین کرپشن کے الزامات عائد کیے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب میں ہر تقرری و تبادلے پر فرح خان لاکھوں روپے وصول کرتی تھی۔

دی نیوز کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمران خان کے عثمان بزدار کو صوبہ پنجاب کا وزیراعلیٰ بنانے کے بعد سے فرح خان کی دولت میں نمایاں اضافہ ہوا۔اس دوران فرح نے مختلف شہروں میں متعدد جائیدادیں خریدیں اور مختلف کاروباری شعبوں میں لاکھوں روپے کی سرمایہ کاری کی۔دستاویزات کے مطابق فرح خان نے کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے 2019 میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے بھی فائدہ اٹھایا اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کے تحت 32 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کیے۔

دی نیوز نے فرحت شہزادی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔ اس نمائندے نے ان کے شوہر احسن اقبال جمیل سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی اور انہیں واٹس ایپ پر پیغامات بھی بھیجے لیکن ان سے بھی رابطہ نہ ہوسکا۔دستاویزات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ فرح خان نے لاہور اور اسلام آباد میں کچھ لگژری جائیدادیں بھی خریدیں جن میں اسلام آباد کے ایک پوش علاقے میں ولا بھی شامل ہے۔

دستاویزات کے مطابق فرح خان نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف۔7/2 میں 933 اسکوائر گز کا مکان ظاہر کیا ہے جو کہ انہوں نے 19 کروڑ 50 لاکھ روپے میں خریدا۔ٹیکس سال 2018 میں انہوں نے کچھ فائل نہیں کیا لیکن عثمان بزدار کے بطور وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے ایک سال کے اندر فرح خان کے اثاثوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔پاکستان میں فرح خان کے مجموعی اثاثے 699137839 روپے اور 15749479 روپے پاکستان سے باہر جو کہ یو اے ای میں ایک فلیٹ کی صورت میں تھے۔ اس طرح پاکستان اور پاکستان سے باہر ان کے مجموعی اثاثے 714887318 روپے تھے جب کہ ٹیکس سال 2020 میں فرح خان کے مجموعی اثاثے 740300166 روپے تک پہنچ گئے۔

دستاویزات میں مزید ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیکس سال 2021 میں فرح کے مجموعی اثاثے 971869187 روپے ہوگئے۔ فرح خان کے پاکستان اور پاکستان سے باہر جائیدادوں اور سرمایہ کاری کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

ٹیکس سال 2017 میں مجموعی اثاثوں کی مالیت 231635297 روپے، جس میں ایک غیرکاروباری جائیداد کی مالیت 145453979 روپے، ایک جائیداد 24000000 روپے، یو اے ای میں فلیٹ 10449479 روپے، لاہور کا مکان 67475870 روپے، لاہور کا پلاٹ 43528630 روپے، کاروباری اثاثہ 60706348 روپے، غوثیہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی مد میں 28889348 روپے، جب کہ شوہر سے ملنے والے تحفے کی مالیت 29827000 روپے۔ جب کہ انہوں نے غیرملکی ترسیلات کی مد میں 4190400 روپے اور بطور تحفہ 61428630 روپے بطور تحفہ 2017 میں وصول کیے۔

فرح خان نے ٹیکس سال 2018 میں کوئی ریٹرنز فائل نہیں کیے۔ ٹیکس سال 2019 میں فرح خان کے غیر کاروباری اثاثے کی مالیت 147004500 روپے، لاہور کی ایک جائیداد کی مالیت 24000000 روپے، لاہور میں ہی ایک اور جائیداد کی مالیت 43528630 روپے، بحریہ ٹاؤن لاہور میں ایک دکان کی مالیت 12000000 روپے، کاروباری اثاثوں کی مالیت 116697493 روپے، شوہر کی طرح سے کاروباری تحفے کی مالیت 29827000 روپے، براق انٹرپرائزز کے کاروباری اثاثے کی مالیت 30000000 روپے، غوثیہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی مالیت 49338393 روپے، سرمایہ کاری کی مالیت 392276079 روپے اور زرعی اثاثے کی مالیت 328785000 روپے ہے۔ ٹیکس سال 2020 میں فرح خان کے اثاثوں کی تفصیلات اس طرح ہیں۔

غیرکاروباری اثاثے کی مالیت 551094500 روپے، لاہور کے مکان کی مالیت 67475870 روپے، ایک اور مکان کی مالیت 24000000 روپے، ڈی ایچ اے لاہور کے ایک اور مکان کی مالیت 43528630 روپے، بحریہ ٹاؤن لاہور میں دکان کی مالیت 12000000 روپے، ڈی ایچ اے لاہور کے ایک اور مکان کی مالیت 26500000 روپے، ایک اور مکان کی مالیت 94594000، جب کہ ایک پلاٹ کی مالیت 197996000 روپے، بحریہ ٹاؤن اسلام آباد کی ایک جائیداد کی مالیت 25000000 روپے، دوسری کی 60000000 روپے، کاروباری آمدنی 79829172 روپے، براق انٹرپرزئزز کی مالیت 30000000 روپے ہے۔

ٹیکس سال 2021 میں فرح خان کے اثاثوں کی تفصیلات اس طرح سے ہیں۔ ایک جائیداد کی مالیت 746094500 روپے، ڈی ایچ اے لاہور کے ایک مکان کی مالیت 67475870 روپے، دوسرے کی مالیت 24000000 روپے، تیسرے کی مالیت 43528630 روپے، بحریہ ٹاؤن لاہور میں ایک دکان کی مالیت 12000000 روپے، ڈی ایچ اے لاہور کے ایک مکان کی مالیت 26500000 روپے، دوسرے کی 94594000 روپے، پلاٹ کی مالیت 197996000 روپے، بحریہ ٹاؤن کی ایک جائیداد کی مالیت 60000000 روپے، اسلام آباد کے ایک مکان کی مالیت 195000000 روپے، بحریہ ٹاؤن اسلام آباد کے ایک مکان کی مالیت 25000000 روپے، کاروباری منافع کی مالیت 62464858 روپے، براق انٹرپرائزز کے کاروباری اثاثے کی مالیت 30000000 روپے تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/07-Apr-2022/1424050?fbclid=IwAR1T2Gl_opOsCdiU8JGVljP8oRXk18_o1C5myezQXGGZIVy4tE5RwENKTq8


خاتون اول کی قریبی دوست فرح خان نے خاموشی توڑ دی ، پیغام جاری کر دیا
Apr 08, 2022 | 11:43:AM


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست سمجھی جانے والی فرح خان نے عائد کیئے جانے والے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق فرح خان کا اپنے بیان میں کہناتھا کہ میرا سیاست سے تعلق ہے اور نہ ہی کبھی سرکاری معاملات میں مداخلت کی ، میرے کردار پر کیچڑا چھالنے والوں کی اپنی بھی بہن بیٹیاں ہیں، بزنس کے بارے میں میرے شوہر پہلے ہی وضاحت دے چکے ہیں، جن لوگوں کو میرے ساتھ منسوب کیا گیا وہ بھی اس کی تردید کر چکے ہیں ۔ فرح خان کا کہناتھا کہ میری فیملی ان الزامات کو سن کر صدمے میں ہے ،مجھے اور میرے خاندان کو سنی سنائی باتوں پر بدنام نہ کیا جائے ۔

یاد رہے کہ فرح خان کی ایک تصویر وائر ل ہوئی تھی جس میں وہ جہاز کی بزنس کلاس میں سفر کر رہی تھیں، اس تصویر نے مقبولیت ان کی ٹانگوں کے پاس پڑے بیگ کے باعث حاصل کی جس کی مالیت کروڑوں روپے بتائی جارہی ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424448?fbclid=IwAR2XXSDQci5wgxt90cSLDr7bDwUQSCkmfLRQUfZMbE6rWeDek4DyYbLxUgM


فرح خان کا ڈالرز کا ذخیرہ اور ایف آئی اے کے نوٹس، انہیں کون بچاتا رہا؟
Apr 08, 2022 | 12:29:PM


اسلام آباد (ویب ڈیسک) مقامی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ فرحت شہزادی ڈالرز ذخیرہ کرنے میں ملوث رہی ہیں، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے ) نے انہیں نوٹسز بھی بھجوائے تاہم اس پر پیش رفت نہ ہوسکی، ملک میں ایسے وقت میں جب ڈالرز کے مقابلےمیں روپے کی قدر گرتی جارہی ہے، فرحت شہزادی مارکیٹ سے ڈالر زخریدنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے حیران کن طور پر مذکورہ کیس کو پس پشت ڈال دیا کیوں کہ فرحت شہزادی کے خاتون اول سے قریبی روابط ہیں۔

روزنامہ "جنگ" کے لیے فخر درانی نے لکھا کہ فرحت شہزادی نے جنوری سے ستمبر 2021ء صرف 9 ماہ کے دوران اپنے غیرملکی کرنسی اکائونٹ میں 249650 ڈالرز جمع کیے اور اس کے ذرائع بھی نہیں بتائے۔ ایف آئی اے نے4دسمبر 2021ء کو فرحت شہزادی کو انکوائری نوٹس بھیجا تھا اور اس بابت تفصیلات طلب کی تھیں تاہم 4 ماہ سے زائد کا عرصہ گزرجانے کے باوجود اس معاملے کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

رپورٹ کے مطابق اکتوبر2021ء کو ایف آئی اے نے 100افراد کو نوٹسز بھجوائے تھے اور فیصلہ کیا تھا کہ ایسے افراد سے تحقیقات کی جائیں گی جو مبینہ طور پر مختلف ایکسچینج کمپنیوں سے لاکھوں ڈالرز خریدنے میں ملوث تھے اور انہوں نے یا تو رقوم جمع کیں یا پھر بیرون ملک بھجوائیں، فرحت شہزادی المعروف فرح خان بھی ان 100افراد میں شامل تھیں جو ڈالرز یا تو جمع کررہے تھے یا بیرون ملک بھجوارہے تھے۔جب اس بارے میں ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور ڈاکٹر محمد رضوان سے اخبار نے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ نوٹسز ان 100افراد کو بھجوائے گئے تھے جنہوں نے گزشتہ 2برس میں امریکی ڈالرز خریدے تھے، جب خصوصی طور پر فرحت شہزادی سے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مخصوص تفصیلات ای او کے پاس ہیں جنہیں میں دفتر جاکر دیکھوں گا۔

اخبار کے مطابق اپوزیشن رہنمائوں کے الزامات کے بعد تحقیقات شروع کی گئی ہیں ، ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل لاہور نے 4دسمبر 2021ء کو ایک انکوائری نوٹس جاری کیا تھا جس کے ذریعے فرحت شہزادی سے پوچھا گیا تھا کہ وہ غیرملکی کرنسی کے ذرائع کی وضاحت کریں ۔ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ آپ نے مجموعی طور پر یکم جنوری سے 30ستمبر، 2021کے دوران تقریباً اڑھائی لاکھ ڈالرز جمع کیے، لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ 7 دسمبر 2021ء کو ایف آئی اے دفتر، لاہور میں ذاتی حیثیت میں یا پھر اپنے نمائندے (صرف اکائونٹنٹ) کے ذریعے پیش ہوں اور اپنے ہمراہ متعلقہ بینک سٹیٹمنٹ بھی لائیں اور اس ایجنسی کو آگاہ کریں کہ مذکورہ غیرملکی کرنسی فی الوقت آپ کی ملکیت میں ہے اور آپ کے غیرملکی کرنسی اکائونٹس میں موجود ہے ۔مزید کہا گیا کہ یہ وضاحت بھی کی جاتی ہے کہ یہ قانونی نوٹس ڈالرز کی نقد خریداری کے لیے استعمال ہونے والے فنڈز کے اصل ذرائع کو ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ، نوٹس پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ آپ نقد امریکی ڈالرز کی خریداری کی اصل وجوہات بیان نہیں کرنا چاہتیں۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424452?fbclid=IwAR1wROw_bDUPKqeLFlqVY9IPAlSm9KsTZJkp6IqOERsaDPasnVjgdDpqzuQ


عدم اعتماد کا معاملہ ،سپریم کورٹ کے حکم پر قومی اسمبلی کا اجلاس کل کتنے بجے طلب کر لیا گیا ؟ بڑی خبر
Apr 08, 2022 | 15:02:PM


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتہ 9 اپریل کی صبح ساڑھے 10 بجے بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے کی کاپی قومی اسمبلی سیکرٹری کو موصول ہوگئی ہے جس کے بعد اسمبلی کا اجلاس کل صبح ساڑھے 10بجے طلب کرلیا گیا ہے۔اس سلسلے میں قومی اسمبلی کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس میں تحریک عدم اعتماد کی قرارداد ایجنڈے میں چوتھے نمبر پر ہے۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے 3 اپریل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کو پرانی حالت میں بحال کرنے اور تحریک عدم اعتماد کے لیے دوبارہ اجلاس بلانے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے یہ حکم بھی دیا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل صبح ساڑھے 10 بجے تک بلایا جائے۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424466?fbclid=IwAR33ZG_dGNc_GGWz4y793XAx1GefJw4UUKtShsbvUx4E53fSYYWDXxUeVns


حکومت نے دھمکی آمیز مراسلے پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کر دیا
Apr 08, 2022 | 16:20:PM

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ سیاسی تبدیلی سے متعلق دھمکی آمیز خط پر تحقیقاتی کمیشن بنا رہے ہیں، کمیشن 90روز کے اندر تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ لیفٹنٹ جنرل(ر)طارق خان کی سربراہی میں بیرونی دھمکی آمیز خط پر تحقیقاتی کمیشن بنا رہے ہیں،تحریک عدم اعتماد وزیر اعظم کیخلا ف عالمی سازش ہے ،کل قومی اسمبلی اجلاس میں تمام حقائق ارکان کے سامنے رکھیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے کے بعد پارلیمنٹ کی بالادستی خطرے میں پڑ گئی ہے ۔وفاقی حکومت پوری طرح الیکشن کرانے کیلئے الیکشن کمیشن سے تعاون کیلئے تیار ہے اور ہم تو 2سال سے الیکشن کمیشن کو کہہ رہے تھے کہ الیکشن کی تیاری کرے خصوصا الیکٹرونک ووٹنگ مشینز اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے معاملے پر تیاری کا کہا تھا ۔اب الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کو آپ چھوڑ ہی دیں ہم تو مقامی لوگوں کی ووٹنگ نہیں کر سکتے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مجھے بتائیں کہ کوئی بھی ملک 7مہینے بنا کسی حکومت کے کیسے چل سکتا ہے ؟

کیا نگران حکومت 7سے 8مہینے ان معاشی حالات کو قابو کر سکتی ہے ؟ ہمیں فورا ایک مستحکم حکومت کی طرف جانا چاہیے اگر پاکستان میں مستحکم حکومت نہیں ہو گی تو وہ نہ سیاسی فیصلے کر سکے گی نہ معاشی فیصلے کر سکے گی اور نہ ہی خارجی فیصلے کر سکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بڑی مشکل سے پاکستان میں لوگوں کو ریلیف دیا تھا ، بجلی کی قیمتیں کم کیں ہم نے پٹرول کی قیمتیں کم کیں اور انہیں مستحکم کیا بڑی مشکل سے گروتھ ریٹ 5.4پر لے کر آئے ۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Apr-2022/1424472?fbclid=IwAR3vOICZJh5nMQgN8bdRyipEDZBGloR5_V4-FGrn6v1LrZYoHFHf6GGpQXQ


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/08042022/p1-lhr019.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/08042022/p1-lhr007.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/08042022/P6-Lhr-004.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/04/08042022/P6-Lhr-013.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2022/04/08042022/P1-ISB-002.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2022/04/08042022/P1-ISB-032.jpg


عام انتخابات اکتوبر سے پہلے ممکن نہیں: الیکشن کمیشن، نئی حلقہ بندیاں لازم: چیف الیکشن کمشنر
جمعه 08 اپریل 2022ء

اسلام آباد(خبر نگار،آن لائن) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے مجموعی طور 7 مہینے مانگ لئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے متعلق صدر مملکت کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات رواں سال اکتوبر میں ممکن ہوسکیں گے ۔ عام انتخابات کے انعقا د کیلئے اضافی چار مہینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق حلقہ بندیوں کیلئے مزید 4 ماہ درکار ہونگے ،نئی حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات غیر قانونی ہوں گے ۔خط میں کہا گیا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات کرائے گئے تو عدالت میں چیلنج ہوجائینگے ۔خط کے مطابق حلقہ بندیاں چار مہینے میں مکمل ہونگیں، چار مہینے کے علاوہ90دن درکار ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ایوان صدر کو بھجوائے گئے خط میں کہاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک خود مختار، آزاد آئینی ادارہ ہے اور وہ آئین کے آرٹیکل218 کی ذیلی شق3 کے تحت انتخابات کروانے کو مقدس فریضہ سمجھتا ہے اور اس کیلئے ضروری ہے کہ تمام انتظامات کئے جائیں تاکہ انتخابات ایمانداری ،انصاف،شفاف انداز میں قانون کے مطابق ہوں اور ان میں کسی قسم کی بدعنوانی نہ ہو۔الیکشن کمیشن نے اس سارے معاملے پر صدر مملکت کو بریفنگ دینے کیلئے ان سے وقت بھی مانگا ہے ۔ ادھر سپیکر کی رولنگ اور اسمبلی کی تحلیل سے متعلق ازخودنوٹس کیس کا فیصلہ صادر کرنے سے پہلے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سپریم کورٹ کے حکم پر عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور سپریم کورٹ کو بتایا کہ عام انتخابات سے پہلے نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں کرنا لازمی ہے ، الیکشن کمیشن ہر وقت الیکشن کیلئے تیار رہتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90دن کے اندر انتخابات کرنا آئین تقاضا ہے اور الیکشن کمیشن اس ضمن میں اپنی ذمہ داریوں سے آگا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں سٹیٹ آف آرٹ شفاف اور آئیڈیل الیکشن ہو جس پر عوام کا اعتبار ہو اس کیلئے کم از کم چار مہینے حلقہ بندیوں کیلئے چاہئیں۔ اس پر چیف جسٹس نے جب بھی عام انتخابات ہوں گے الیکشن کمیشن تیارر ہے ۔دریں اثناء الیکشن کمیشن نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر آج صبح 10 بجے اجلاس طلب کر لیاہے ۔چیف الیکشن کمشنر اجلاس کی صدارت کریں گے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B9%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%DA%A9%D8%AA%D9%88%D8%A8%D8%B1-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-%DA%A9%D9%85%DB%8C%D8%B4


اسلام آباد: سپریم کورٹ کے حکم پر بحال ہونے والی وفاقی کابینہ نے پارلیمنٹ کے ان کیمرہ سیشن میں لیٹر گیٹ پر بحث کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سائفر میسج کا لب لباب ان کیمرہ سیشن میں پیش کیا جائے گا۔

کابینہ نے الیکشن کمیشن کی طرف سے الیکشن تین ماہ کی بجائے سات ماہ میں کروانے کی مذمت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ الیکشن تین ماہ میں کروائے لیکن الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان اور شیریں مزاری بہت زیادہ بولتے رہے۔

قانونی مشیروں نے کابینہ کو مشورہ دیا کہ بے شک سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے تاہم اختیارات کی تقسیم میں پارلیمنٹ سپریم ہے اور سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے آئینی اختیارات کو کم نہیں کر سکتی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے اسپیکر رولنگ کیس میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیا تھا جس کے بعد تحلیل کی گئی قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کی حیثیت بحال ہوگئی تھی۔
https://www.express.pk/story/2308040/1/


لاہور: تحریک انصاف کے مزید 22 ایم پی ایز نے متحدہ اپوزیشن کی حمایت کا فیصلہ کر لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب میں اپوزیشن نے حکومت کے لئے بڑا سرپرائزتیار کرلیا ہے، ترین خان گروپ، علیم گروپ کے اراکین کی حمایت کے بعد تحریک انصاف کے مزید 22 ایم پی ایز نے متحدہ اپوزیشن کی حمایت کا فیصلہ کر لیا ہے، اور آئندہ ہفتے وزارت اعلی پنجاب کیلئے ہونے والی ووٹنگ میں حمزہ شہباز کو 223 ووٹ ملنے کا قوی امکان ہے۔

دو روز قبل مقامی ہوٹل میں ہونے والے علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز کو 199 ووٹ ملے تھے، متحدہ اپوزیشن کے ایم پی ایز کو آج گلبرگ کے مقامی ہوٹل سے دوسرے ہوٹل میں منتقل کردیا جائے گا، اس کے لئے کینٹ کے علاقہ میں واقع ہوٹل میں 150 کمرے بک کروا لئے گئے ہیں، یہ فیصلہ گلبرگ کے ہوٹل کے باہر حمایتی اور مخالف کارکنوں کے مظاہروں اور ٹریفک مسائل کے سبب کیا گیا ہے، اور اب کینٹ میں واقع ہوٹل کینٹ ایریا میں ہونے کے باعث کسی کی طرف سے بھی اجتماع یا مظاہرہ نہیں ہوسکتا۔
https://www.express.pk/story/2307879/1/

No comments:

Post a Comment