پاکستان میں الیکشن احوال 25 اپریل 2020 تا 15 مارچ 2021 ::: شہباز گل پر ن لیگی کارکن نے چہرے پر سیاہی پھینک دی ::: حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ::: سینٹ الیکشن ،ووٹ خرید و فروخت ،ہارس ٹریڈنگ ::: حیدر گیلانی وڈیو معاملہ ::: عمران خان کے لئے اعتماد کا ووٹ ::: نواز شریف نے الیکشن کمیشن کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے ::: سیاست دانوں کے اثاثے اور ٹیکس ::: ضمنی الیکشن دھاندلی اور لڑائیاں ::: الیکٹرانک ووٹنگ مشین ::: خیبر پختون خواہ ،پنجاب بلدیاتی انتخابات ::: الیکشن کے دوران خطاب میں جھوٹ بولنے پر جیل - The News Cloud Online

STAY WITH US

test banner

Breaking

Sunday, 6 March 2022

پاکستان میں الیکشن احوال 25 اپریل 2020 تا 15 مارچ 2021 ::: شہباز گل پر ن لیگی کارکن نے چہرے پر سیاہی پھینک دی ::: حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ::: سینٹ الیکشن ،ووٹ خرید و فروخت ،ہارس ٹریڈنگ ::: حیدر گیلانی وڈیو معاملہ ::: عمران خان کے لئے اعتماد کا ووٹ ::: نواز شریف نے الیکشن کمیشن کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے ::: سیاست دانوں کے اثاثے اور ٹیکس ::: ضمنی الیکشن دھاندلی اور لڑائیاں ::: الیکٹرانک ووٹنگ مشین ::: خیبر پختون خواہ ،پنجاب بلدیاتی انتخابات ::: الیکشن کے دوران خطاب میں جھوٹ بولنے پر جیل



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل پر لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکن نے چہرے پر سیاہی پھینک دی جبکہ وہاں موجودخاتون کارکن نے معاون خصوصی پر انڈا اچھال دیا ،تحریک انصاف کے کارکنوں نے موقع پر ہی ن لیگی متوالے کی خوب دھلائی کی اور اس کا سر کھول دیا جبکہ پولیس نے نوجوان کو حراست میں لیتے ہوئے پولیس سٹیشن مزنگ منتقل کردیا ہے ،شہباز گل پر سیاہی انڈیلنے والا نوجوان کون ہے اور کام کیا کرتا ہے اور کس لیگی رہنما کے ساتھ اس کے مراسم ہیں ؟تفصیلات سامنے آ گئیں ۔

لاہور ہائی کورٹ میں ڈاکٹر شہباز گل پر سیاہی انڈیلنے والے ن لیگی کارکن میاں عباس کا تعلق لاہور کے علاقے ماڈل کالونی فردوس مارکیٹ گلبرگ سے ہے اور وہ فردوس مارکیٹ کے علاقے میں عباس کیبل نیٹ ورک کے نام سے کام کرتا ہے،کئی سالوں سے ن لیگ کے جلسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ن لیگی ورکر میاں عباس خواجہ احمد حسان اور حافظ میاں نعمان کی الیکشن مہم میں کافی سرگرم رہا ہے جبکہ مریم نواز شریف کے جلسوں اور جلوسوں میں بھی وہ شریک ہوتا رہا ہے ۔ڈاکٹر شہباز گل پر سیاہی پھینکنے کے الزام میں گرفتار میاں عباس کو اس کے دو ساتھیوں سمیت پولیس سٹیشن مزنگ میں رکھا گیا ہے۔

ن لیگی ورکرز کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ہونے والے تشدد سے میاں عباس کی پسلیاں ٹوٹ چکی ہیں جبکہ بازو بھی فریکچر ہوا ہے تاہم پولیس نے اسے طبی امداد فراہم کرنے کی بجائے تاحال مزنگ تھانے کے ایک کمرے میں بند کیا ہوا ہے جہاں اس کی حالت خراب ہے۔دوسری طرف پولیس ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ میاں عباس کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اس کی مرہم پٹی کر دی گئی ہے ،قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Mar-2021/1263665?fbclid=IwAR14ierin20Y9HEFC41WMgltWysarYboRbh50qQRd78_Oo5BNQPd_lAna1E



لاہور(ڈیلی پاکستان آ ن لائن )حکومتی ترجمان اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے لاہور ہائیکورٹ میں ان پر سیاہی اور انڈے پھینکنے والے افراد کو معاف کرنے کا اعلان کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق ٹویٹر پر جاری پیغام میں ڈاکٹر شہباز گل کا کہناتھا کہ کل عدالت میں لیگی قیادت کی ایماء پرمجھ پرحملہ کیا گیا، اخلاق سے گرے لوگ غریب دیہاڑی دار افراد خصوصاً خواتین کا استعمال کر رہے ہیں۔میں حملہ کرنے والوں کو معاف کرتا ہوں،میں کسی غریب اور نا سمجھ کو جیل میں نہیں دیکھنا چاہتا۔پولیس سے گذارش ہے کہ ان کے ساتھ کوئی برا سلوک نہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز شہباز گل لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے طلب کیے جانے پر عدالت پہنچے جہاں لیگی کارکنوں نے مبینہ طور پر ان پر سیاہی اور انڈے پھینکے ، سیاہی کے باعث شہباز گل کی آنکھ میں انفیکشن بھی ہو گیا تاہم اب انہوں نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ کرنے والے لیگی کارکنا ن کو معاف کر دیا ہے اور پولیس سے ان کو رہا کرنے کی بھی اپیل کی ہے ۔

کل عدالت میں لیگی قیادت کی ایماء پرمجھ پرحملہ کیا گیا. اخلاق سے گرے لوگ غریب دیہاڑی دار افراد خصوصاً خواتین کا استعمال کر رہے ہیں۔میں حملہ کرنے والوں کو معاف کرتا ہوں-میں کسی غریب اور نا سمجھ کو جیل میں نہیں دیکھنا چاہتا۔پولیس سے گذارش ہے کہ ان کے ساتھ کوئی برا سلوک نہ کیا جائے
https://dailypakistan.com.pk/16-Mar-2021/1264059?fbclid=IwAR3yiCk5eGpMVywvXfKuwFApf7IbrrIZp7Z33ZSzScsokwRGJ-XWuNuon0w



پوراحلقہ یا چند پولنگ سٹیشنز؟ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن ہرصورت ہوگا: سپریم کورٹ؛ الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد
بدھ 17 مارچ 2021ء

اسلام آباد(خبر نگار)عدالت عظمیٰ نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی الیکشن کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنے کی تحریک انصاف کے امیدوار کی استدعا ایک بار پھر مسترد کردی ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے این اے 75ڈسکہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار کی درخواست پر مزید سماعت 19مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے پورے حلقے کا پولنگ سٹیشنز کے مطابق نقشہ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی اور آبزرویشن دی کہ مکمل شواہد کا جائزہ لینے کے بعد کیس کا فیصلہ کریں گے ،دوبارہ الیکشن کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ایسے معطل نہیں کر سکتے ،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے ،آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے ریما رکس دیئے کہ، دوبارہ ضمنی انتخاب تو ہر صورت ہوگا، عدالت کے سامنے سوال شواہد کے معیار اور قانون کی خلاف ورزیوں کا ہے عدالت فیصلہ کرے گی کہ ری الیکشن پورے حلقے میں ہوگا یا چند پولنگ سٹیشنز پر،۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مختصر فیصلہ کے ذریعے ری الیکشن کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی ہے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آئین کے تحت حلقہ میں آزاد ،شفاف،منصفانہ اور قانون کے مطابق الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔جسٹس مظاہر علی نقوی نے ایک موقع پر ریمارکس دئیے یہ کیسا پتہ چلایا گیا کہ ویڈیوز اسی حلقہ کی ہیں،دیکھنا ہو گا کہ مذکورہ ویڈیوز کس نے بنائیں؟کیا ویڈیو اور واٹس ایپ کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا؟یہ ویڈیو والا کلچر ختم ہونا چاہیے ۔جسٹس قاضی امین نے کہا پولنگ اسٹیشنز پر تشدد ہوا،کنٹرول کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری تھی،مختصر فیصلہ ہائیکورٹس یا سپریم کورٹ دیتی ہیں،چیف الیکشن کمشنر جج نہیں ،ہم الیکشن کی ویڈوز کو مکمل نظر انداز نہیں کرسکتے ۔عدالت کو بتایا گیا کہ فریق مخالف کے وکیل سلمان اکرم راجہ کورونا کا شکار ہو گئے ، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کو سنے بغیر فیصلہ نہیں کریں گے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%BE%D9%88%D8%B1%D8%A7%D8%AD%D9%84%D9%82%DB%81-%DB%8C%D8%A7-%D8%B5%D9%88%D9%85%D8%B9%D8%B7%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AF%D8%B9%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%B1%D8%AF



حکومت نے من پسند افسر تعینات کرکے ڈسکہ انتخابات متنازعہ بنائے : الیکشن کمیشن،سپریم کورٹ میں جواب
منگل 16 مارچ 2021ء

اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے تحریری جواب جمع کرادیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں حلقے میں ری الیکشن کے فیصلے کا دفا ع کرتے ہوئے انتظامیہ کو الیکشن کے روز امن وامان روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ امن وامان قائم کرنے میں ناکام رہی اور ضلعی انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے انتخابات کے دن سنگین تشدد کے واقعات دیکھنے میں آئے ۔ جواب میں مؤقف اختیار کیا الیکشن کمیشن نے امن وامان کے پیش نظر ڈسکہ میں تمام تقرر اور تبادلوں پرپابندی عائد کر رکھی تھی لیکن حکومت نے من پسند افسران تعینات کرکے ڈسکہ الیکشن متنازعہ بنائے ۔قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ،سیاسی و حکومتی نمائندوں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں موقف اپنایا پابندیوں کے باوجود ذوالفقار ورک کو ڈی ایس پی ڈسکہ کی اضافی ذمہ داری دی گئی جبکہ ڈی ایس پی ڈسکہ ذوالفقار ورک الیکشن کمیشن کے طلب کرنے پر بھی پیش نہیں ہوئے ۔ انتخابات کے دوران حالات خراب ہوئے ۔ قتل اور فائرنگ واقعات سے متعلق چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھا، لیکن الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون نہیں ہوا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابات کالعدم قرار دے کر 10 اپریل کو دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا۔ تحریک انصاف کے امیدوارعلی اسجد ملہی نے خراب امن وامان کے موقف کو مسترد کیا ۔علی اسجد ملہی نے تحریری جواب میں موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کا امن وامان کی صورتحال خراب ہونے کا مؤقف درست نہیں، پولنگ سٹیشنز پربدمزگی کاذمہ دارانتظامیہ اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹھہرانا غلط ہے ، الیکشن کمیشن نے بغیر انکوائری کیے اپنا فیصلہ سنایا جب کہ مقامی افراد کو ووٹ نہ ڈالنے دینے کا مؤقف بھی بالکل غلط ہے ، جن 54 پولنگ اسٹیشنز سے شکایات موصول ہوئیں وہاں کوئی امن وامان کا مسئلہ نہیں ہوا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار نے اپنے جواب میں کہا کہ 20 پریذائیڈنگ افسران کا غائب ہونا تشویشناک عمل ہے ، حلقے کے عوام کو حق رائے دہی سے روکا گیا لہٰذا عوام کو ووٹ ڈالنے سے روکنا غیر جمہوری عمل ہے جبکہ الیکشن کمیشن کا حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا فیصلہ درست ہے ،عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف جرمانہ لگا کر مسترد کردے ۔دریں اثنا این اے 75سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر آج جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرے گا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%86-%D8%AF-%D9%88%D8%A7%D8%A8



شہباز گل پرلیگی کارکنوں نے عدالتی احاطہ میں سیاہی پھینک دی،قانونی کارروائی کی جائے :لاہور ہائیکورٹ برہم
منگل 16 مارچ 2021ء

لاہور(رپورٹنگ ٹیم، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل پرلاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں مسلم لیگ ن کے ایک کارکن نے سیاہی پھینک دی جبکہ باقی کارکنوں نے انہیں انڈے مارنے کی کوشش کی،تحریک انصاف کے کارکنوں نے انڈے مارنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے سیاہی پھینکنے والے لیگی کارکن کی پٹائی کردی جس سے وہ لہولہان ہوگیا، شہباز گل پر انڈے اور سیاہی پھینکنے والی خاتون سمیت لیگی کارکنان کوپولیس نے گرفتار کر لیا۔سابق ایم پی اے فرزانہ بٹ نے پولیس اہلکار کو تھپڑ جڑ دیا جبکہ تنویر چودھری نے شہباز گل کی گاڑی پر جوتا اچھال دیا، مسلم لیگ کی خواتین کارکنان نے اس موقع پر نعرے بازی بھی کی اورپولیس سے الجھتی رہیں۔ڈی ایس پی ہائیکورٹ سیکورٹی ابصار عالم کی درخواست پر تھانہ پرانی انارکلی میں مقدمہ درج کر لیا گیا جس میں عتیق،طارق جاوید اور عباس کونامزد کیا گیا ہے ۔ ایف آئی آرکے مطابق ملزمان نے شہباز گل کو نقصان پہنچانے اورموقع سے فرار ہونے کی کوشش کی۔92نیوزرپورٹ کے مطابق شہباز گل کو دو انڈے مارے گئے ،ان کے ماتھے اور ہاتھ پر سیاہی لگ گئی۔ میڈیا سے گفتگو میں شہباز گل نے کہا لیگی کارکنوں نے اپنے کالے کرتوتوں کی سیاہی پھینکی ،یہ غنڈہ گردی ہے ،ہم ایک تھپڑ کے جواب میں دس تھپڑ نہیں ماریں گے ، مجھ پر اپنے کالے کرتوتوں کی سیاہی پھینکویا کچھ اور،آپ کو نہیں چھوڑوں گا ، مریم نواز کو بتا دیں میں کسی سے ڈرنے والا نہیں ، گالی کا جواب گالی سے نہیں دیں گے ،مریم نواز نے لیگی کارکنوں کو اکسایا، خاندانی لوگ ہیں ، ایسی حرکت کا جواب اس طرح نہیں دیں گے ، مجھے عدالت بلائے گی تو ضرور آؤں گا،آپ کی طرح بہانے نہیں بناؤں گا ، میں نے عدالت میں ایف آئی اے کی مصدقہ دستاویزات دیں اورمقدمہ درج کرایا ،اثرورسوخ استعمال نہیں کیا، نواز شریف اور مریم نواز کی سیاست ختم ہو چکی، اب نواز شریف بانی ایم کیوایم کی طرح بیرون ملک بیٹھ کر ہی یہ سب کر سکتے ہیں۔بعد ازاں شہباز گل کا میو ہسپتال میں پروفیسر اسد اسلم نے طبی معائنہ کیا اور بائیں آنکھ پر ٹریٹمنٹ کے بعد پٹی لگا دی،شہباز گل کو آرام کا مشورہ دیا،سیاہی میں موجود کیمیکل نے آنکھ میں انفیکشن کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد نے شہباز گل پر انڈے اور سیاہی پھینکنے والوں کے خلاف سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں قانونی کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت عالیہ نے طاہر مبین کی اخراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی،شہباز گل کی آمد پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کمرہ عدالت لاک کرایا گیا، عدالت نے سیکورٹی انچارج کو طلب کرلیا۔عدالت نے شہباز گل کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا آپ کا البرکہ کمپنی کے ساتھ معاہدہ ہے ،شہباز گل نے بتایا میرا کوئی معاہدہ نہیں، عدالت نے کہا آپ سے صرف یہی معلوم کرنا تھا، آئندہ سماعت پر عدالت آنیکی ضرورت نہیں،سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D8%B2-%DA%AF%D9%84-%D9%BE%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%88%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC-%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%B1



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے وکیل کی الیکشن کمیشن کافیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی اورکیس کی سماعت کافیصلہ کیاہے، جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ایسے ہی معطل نہیں کر سکتے ،ہم سن کر ہی کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں۔

نجی ٹی وی اے آر وائی کے مطابق این اے 75 ڈسکہ کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،پی ٹی آئی کے اسجد علی نے الیکشن کمیشن فیصلہ معطل کرنےکی استدعاکررکھی ہے ۔جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ایسے ہی معطل نہیں کر سکتے ،ہم سن کر ہی کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں ،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ عدالت فیصلہ کرےگی حلقے میں یا چند سٹیشنز پر پولنگ ہو،دوبارہ الیکشن توہوگا، دیکھنایہ ہے محدودپیمانے پریاپورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کراناہے،الیکشن کمیشن کااحترام کرتے ہیں یہ ایک آئینی ادارہ ہے،الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کا شیڈول بھی تبدیل کردیا ،شاید کیس عدالت میں زیرالتواپر تاریخ تبدیل ہوئی ۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت درخواست پر الیکشن کی تاریخ تبدیل کی ۔الیکشن کمیشن کی ہدایت پر حلقے میں کچھ تبادلے اور تقرریاں ہونا ہیں ۔

معاون وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ نوشین افتخار کے وکیل سلمان اکرم راجہ کورونا میں مبتلا ہیں ،سلمان اکرم نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ سلمان کو سنے بغیر کیس کافیصلہ نہیں کرینگے ،الیکشن کمیشن نے تفصیلی جواب جمع کرایا آج جائزہ لے لیتے ہیں ۔جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ ہم اس معاملے کو نمٹانا چاہتے ہیں ،چاہتے ہیں امیدوارکھلے ذہن سے الیکشن میں جائیں ۔

جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول آگے کردیا،الیکشن کمیشن کے احکامات یونہی معطل نہیں کریں گے،عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ الیکشن کمیشن کاجواب پڑھیں،معاملے کا ہرپہلوسے جائزہ لیں گے۔

جسٹس مظاہرنقوی نے استفسار کیاکہ الیکشن کے حوالے سے آراونے رپورٹ کب دی؟ریٹرننگ افسرکمیشن کے سامنے کب پیش ہوئے؟وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ 25 فروری کومختصرحکم نامہ جاری کیاگیا،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ تفصیلی فیصلہ کب آیا ؟وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ مختصرحکم نامہ جاری کرنے کااختیارصرف اعلیٰ عدلیہ کاہے،عدالت نے کہاکہ کیاالیکشن کمیشن نے آراورپورٹ کے علاوہ بھی انکوائری کرائی؟وکیل درخواست گزار نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے دوبارہ کوئی انکوائری نہیں کرائی۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ آراونے اپنی رپورٹ میں بتایاکہ صرف 23 پولنگ سٹیشنزپرمسئلہ تھا،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ یہ کہاں لکھاہے باقی جگہ پولنگ کاعمل نارمل تھا؟تحریک انصاف نے ریٹرننگ افسرکی رپورٹ پڑھ کرسنائی ۔وکیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو 23 پولنگ سٹیشنزکے ٹائٹل سے نوٹس بھجوائے،تصادم اورقتل کے واقعات نظراندازنہیں کئے جا سکتے،آراو،ڈی آراوکی رپورٹ کچھ اورہے۔جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ تصادم کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔

جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ میری فیملی نے 2018 کے الیکشن میں ووٹ ڈالا،میری فیملی نے واپس آ کرپولنگ عمل کی تعریف کی،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ 2018 کاانتخاب پرامن تھا،الیکشن پرامن ہونےکی وجہ پاک فوج کی تعیناتی تھی،این اے 75 ڈسکہ ضمنی الیکشن میں فوج تعینات نہیں تھی،الیکشن کمیشن نے امن وامان کیلئے پولیس پربھروسہ کیا۔

جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا؟،وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ آئی جی پنجاب نے جواب داخل نہیں کرایا،جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے آئی جی پنجاب کوتوہین کانوٹس جاری کردیا؟وکیل نے کہاکہ محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق حلقے کے حالات اب بھی پہلے والے ہیں،محکمہ داخلہ کی رپورٹ پرپولنگ کی تاریخ میں توسیع کی گئی۔

جسٹس مظاہر نقوی نے کہاکہ یہ ویڈیووالاکلچرختم ہوناچاہیے،ہرکسی کی آتے جاتے،چلتے ہوئے ویڈیوزبنالی جاتی ہیں،کوئی ایک الیکشن بتادیں جہاں ایسے واقعات نہیں ہوئے،بدقستمی سے یہ ہماراالیکشن کلچربن گیا ہے۔

جسٹس عمرعطابندیال نے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیاکہ کیا آپ نے کبھی ووٹ کیا؟پی ٹی آئی وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ جی میں نے ووٹ ڈالاہے،ہماراکلچرہے جب ہارجائیں تودوبارہ الیکشن کاواویلامچادیتے،الیکشن کمیشن خوددلائل اخذکرتاخودہی فیصلہ جاری کردیتا،سپریم کورٹ نے سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی اورالیکشن کمیشن سے حلقے میں انتخابی اخراجات کی تفصیل طلب کرلی،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ انتخابی اخراجات کی تفصیل جانناچاہتے ہیں،عدالت نے کہاکہ حلقے میں ہوائی فائرنگ کے دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
https://dailypakistan.com.pk/16-Mar-2021/1264053?fbclid=IwAR2Ltcym-0pkXxYBJnnUSLjrSe9KMJ5UHpduTRaNPjXmLV5hff96B_61Txo




https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/03/15032021/P1-ISB-010.jpg



اسلام آباد: حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

وفاقی وزراء شفقت محمود، شبلی فراز اور فواد چودھری نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شفقت محمود نے کہا کہ شہباز گل پر حملے اور تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں، سیاست میں تشدد دھمکی ن لیگ کی پرانی روایت ہے، مسلم لیگ ن کی صدارت پر نواز شریف نے اسی طرح قبضہ کیا، انہی لوگوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا، ڈی چوک پر انہوں نے جان بوجھ کر تماشا لگایا، ن لیگ کو سوچنا چاہیے کہ وہ سیاست کو کس طرف لے کر جارہے ہیں، ان حرکتوں سے ن لیگ والوں کی مایوسی نظر آتی ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ سینیٹ الیکشن جب سے ہورہے ہیں ہر بار خریدو فروخت کی باتیں ہوتی ہیں، وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن سے اوپن بیلٹنگ کا مطالبہ اور کوشش کی ہے، نواز شریف نے اپنی حکومت میں اوپن بیلٹ لانے کی بات تو سیاسی اختلاف کے باوجود ہم نے حمایت کی، عمران خان چاہتے ہیں سیاست سے پیسے کا کردار ختم کرکے شفافیت لائی جائے۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں بل اور آئینی ترمیم لائے، سپریم کورٹ تک گئے، سپریم کورٹ نے کہا آئینی ترمیم ضروری لیکن الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے، ہمارا ایک وفد سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن گیا، ہم نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ بیلٹ پیپر ایسا بنائیں جو ضرورت پڑنے پر چیلنج کیا جاسکے، ویڈیو میں سب نے دیکھا کہ کیسے ووٹ خریدنے کی کوشش کی گئی۔

شفقت محمود نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہے ہر سیاسی جماعت سینیٹ الیکشن سے مطمئن نہیں، یہ ساری چیزیں عمران خان کے اس موقف کی تائید کرتی ہیں، یہ ناکامی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں مکمل ناکام ہو چکا ہے، اس پر کسی کو اعتماد نہیں رہا، ہمیں بطور حکمران جماعت الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں، الیکشن کمیشن کو بحیثیت مجموعی اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار اور مستعفی ہوجانا چاہیے، نیا الیکشن کمیشن بنایا جائے جس پر سب کو اعتماد ہو، ہم سب مل کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ الیکشن شفاف ہو جس پر کوئی آواز نہ اٹھے۔

شفقت محمود نے مزید کہا کہ عمران خان کرکٹ میں بھی نیوٹرل امپائر لے کر آئے، الیکشن کمیشن کو نیوٹرل ہونا چاہیئے، لیکن موجودہ الیکشن کمیشن نیوٹرل نہیں، فی الحال الیکشن کمیشن کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا ارادہ نہیں۔
https://www.express.pk/story/2155039/1/



کوئی شبہ نہیں کہ کچھ سینیٹرز میں کمزوریاں ہیں :احسن اقبال
 15 March, 2021


اگلے انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش کی گئی تو اپوزیشن غور کریگی

نارووال(این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ کچھ سینیٹرز میں کمزوریاں ہیں، اگلے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اگلے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں جس کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش کی گئی تو اپوزیشن ضرور اس پر غور کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہر جماعت اپنی صفوں میں جائزہ لے گی کہ کون سے سینیٹرز نے ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں سمجھوتا کیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-15/1792793



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل پر لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں کی جانب سے چہرے پر سیاہی پھینکنے کے بعد اب ان کی صحت کے حوالے سے تشویش ناک خبر سامنے آ گئی ہے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹر شہباز گل پرعدالت کے احاطے میں ن لیگی ورکرز کی جانب سے سیاہی اور انڈوں سے حملے کی کوشش کی گئی تاہم تحریک انصاف کے کارکنوں نے موقع پر ہی سیاہی پھینکنے والے دو لیگی کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد پولیس نے میاں عباس نامی لیگی کارکن کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔


دوسری طرف ڈاکٹر شہباز گل کے چہرے پر پھینکی گئی سیاہی سے ان کی بائیں آنکھ متاثر ہو گئی ہے،میو ہسپتال میں ڈاکٹر شہباز گل کی آنکھ کا تفصیلی معائنہ کیا گیا اور ان کی آنکھ پر پٹی لگا دی گئی ہے ۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سیاہی میں موجود کیمیکل نے شہباز گل کی آنکھ میں انفیکشن کردیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Mar-2021/1263649?fbclid=IwAR2Qkjf5ebAlL5lDpwwFn892AdDVMoWPyfDABZYWcbdRtk1ntbHzmA8I3oU



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے روز ایوان بالا میں ملنے والے خفیہ کیمروں کی ساری کہانی کھول دی ،اِنہیں کس نے مشکوک چیزوں کی تلاش کے لئے کہا اور فواد چوہدری نے چوتھا کیمرہ ڈھونڈنے میں اُن کی کس طرح مدد کی ؟ساری حقیقت سے پردہ ہٹا دیا ۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام "جرگہ"میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن والے دن ساری اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایک کمرے میں جمع تھے ،جب میں وہاں پر پہنچا تو ڈاکٹر مصدق ملک بھی وہاں پر موجود تھے ،کیونکہ ہم آپس میں دوست ہیں جس کی وجہ سے ہم الگ ایک کونے میں بیٹھ گئے اور آپس میں گپ شپ شروع کردی ،صبح ساڑھے نو یا دس بجے کا وقت ہو گا کہ شیری رحمان میرے پاس آئیں اور اُنہوں نے کہا کہ ذرا ہاؤس میں جائیں اور وہاں پولنگ بوتھ اور دوسری چیزوں کو دیکھ لیں،ہو سکتاہے کہ وہاں پر ایسی کوئی صورتحال ہو ،جس پر میں اور ڈاکٹر مصدق ملک ٹہلتے ہوئے ایوان میں چلے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ جہاں پر پولنگ بوتھ لگا ہوا تھا وہاں پر ہم گئے اور جب پولنگ بوتھ دیکھا تو وہاں پر سب سے پہلی چیز جو ہمیں نظر آئی وہ ایک لیمپ تھا ،ہم نے استفسار کیا کہ یہ لیمپ یہاں پر کس لئے رکھا گیا ہے ؟جس پر وہاں موجود سٹاف نے کہا کہ روشنی کے لئے رکھا گیا ہے ،ہم نے کہا کہ ہاؤس میں تو اتنی بڑی بڑی لائٹس لگی ہوئی ہیں یہاں پر تو روشنی کی ضرورت نہیں ہے،اس سے ہمیں تھوڑا شک گزرا کہ یہ معاملہ گڑ بڑہے ،اسی اثناء میں ، میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو ٹی وی سکرین کے نیچے مجھے ایک کیمرہ نما چیز نظر آئی جو ٹیپ سے وہاں پر چپکائی گئی تھی ،میں نے ہاتھ بلند کرکے دیکھا تو وہ ٹیپ سمیت اتر گیا جس میں تار اور ایک چھوٹا سا کیمرہ لگا ہوا تھا ،اتنی دیر میں ڈاکٹر مصدق ملک نے اس کے ساتھ لگا ہوا ایک اور کیمرہ ڈھونڈ لیا ،ابھی ہم یہی گفتگو کر رہے تھےاور اپنی آواز اٹھانا شروع کی تو اور سینیٹرز بھی وہاں پر آنا شروع ہو گئے 

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سینیٹر طلحہ محمود بھی وہاں پہنچ گئے اور وہ گھٹنوں کے بل جھک کر پولنگ بوتھ کے نیچے گھس گئے ،وہاں پر ٹرانسمیٹر نما چیز لگی ہوئی تھی جس پراُنہوں نےکہاکہ یہ دیکھیں یہاں یہ لگاہواہے،وہ ایک اور چیز نکل آئی ،ہمیں سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ یہ کیمرہ ہے یا کیا ہے؟پھر جب ہم نے پولنگ بوتھ کو کھولا تو درااصل ٹرانسمیٹر ایک بیٹری تھی ،جس سے تاراوپر ایک پن ہول کیمرہ میں جا رہی تھی ،دو کیمرے پیچھے لگائے گئے تھے اور ایک پن ہول کیمرہ تھا کہ جب کوئی ممبر اپنے ووٹ پر مہر لگائے گا تو اس پن ہول کیمرہ کے ذریعے فورا نظر آجائے،اس کے بعد ہم نے باہر نکل کر پریس کانفرنس کی اور واپس لابی میں آکر بیٹھے تھے کہ ایک دم فواد چوہدری کی ٹویٹ آ گئی اور اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ تو ایسے ہی کہہ رہے ہیں ،یہ تو سی سی ٹی وی کیمرہ ہیں ،سپائے کیمرہ ہے ہی نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے اصل سپائے کیمرہ کی تصویر بھی شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سپائے کیمرہ ایسے ہوتے ہیں جو کسی پیچ کے اندر لگے ہوتے ہیں ، میں نے فورا فواد چوہدری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے ہمیں بہت اچھی ٹپ دی ہے ،جس کے بعد میں اور مصدق ملک واپس ہال کے اندر چلے گئے اور پولنگ بوتھ کے ارد گرد چیکنگ شروع کردی ،سینیٹر رخسانہ زبیری بھی ٹہلتی ٹہلتی وہاں پر آ گئیں اور انہوں نے بھی ہمارا ہاتھ بٹانا شروع کردیا اور پھر انہوں نے وہ "پیچ " ڈھونڈ نکالا ،جس کے اندر کیمرہ لگا ہوا تھا ،بعد میں ہم نے فواد چوہدری کا شکریہ بھی ادا کیا کہ اگر آپ ہمیں وہ ٹپ نہ دیتے تو ہم چوتھا کیمرہ ڈھونڈ نہ پاتے ۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Mar-2021/1263215?fbclid=IwAR2voFP3UQ2QG69UCxZBjBFob-Z2BUSwpzmhI3zWE6B5JjxQm2esIKwu_9k



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں نام پر مہر لگنے کی وجہ سے ووٹ قابل شناخت ہوئے اور اسی وجہ سے مسترد کیے گئے۔

نجی ٹی وی ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سینیٹ کی کارروائی کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتی، واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ نام کے اوپر مہر نہیں لگانی، لیکن لوگوں کو کہا گیا کہ یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگاؤ۔ نام پر مہر لگنے سے ووٹ قابل شناخت ہوگیا اور جب ووٹ قابل شناخت ہوجائے تو وہ مسترد کردیا جاتا ہے اسی لیے یوسف رضا گیلانی کے ووٹ مسترد ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن میں صرف 100 لوگ ووٹ کاسٹ کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے تو پہلے ہی کہا تھا کہ اوپن بیلٹ کی حمایت کریں لیکن مسلم لیگ ن نے وقتی فائدے کیلئے قانون تبدیل کرنے سے انکار کیا، سیاستدان یاد رکھیں کہ انہیں منتخب کرکے اسمبلیوں میں بھیجا گیا ہے۔

خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ اس بنا پر مسترد کردیے گئے تھے کیونکہ ان میں نام کے آگے مہر لگانے کی بجائے نام کے اوپر مہر لگائی گئی تھی۔ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں مجموعی طور پر آٹھ ووٹ مسترد ہوئے تھے جن میں سے ایک ووٹ ڈبل مہر کی وجہ سے ریجیکٹ کیا گیا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Mar-2021/1262825?fbclid=IwAR26ze0df82928TMMx9mW8TTEfXqzEpXJvRxr1hywWLJLhuGHc5ssFfgmyA



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )دو روز قبل ہونے والے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب نے اس وقت سیاست میں ہلچل مچا رکھی ہے کیونکہ پی ڈی ایم کے پاس اکثریت ہونے کے باوجود بھی وہ ان دونوں میں سے ایک سیٹ بھی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی اور اب معاملہ عدالت کی جانب جاتا ہو ا دکھائی دے رہاہے لیکن اس سے قبل ہی سینئر صحافی ” اسد علی طور “ نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق صحافی اسد علی طور نے اپنے یوٹیوب چینل پر سات منٹ پر مبنی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ان کا کہناتھا کہ ”پی ڈی ایم کے ذرائع نے بتایاہے کہ یہ دیکھا جا رہا تھا کہ جنہوں نے یوسف رضا گیلانی کے نام پر سٹمپ لگائی شائد وہی یہ وہ سات لوگ ہیں جنہوں نے مرزا محمد آفریدی کو ووٹ دیاہے ، جو کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ہیں ،لیکن اب یہ کہاجارہاہے کہ ایسا نہیں ہے ، پی ڈی ایم کے ذرائع کی طرف سے الزام عائد کیا جارہاہے کہ مرزا محمد آفریدی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹ کے بدلے میں فی سینیٹر کو چھ کروڑ روپے اور ایک ایم جی گاڑی دینے کی پیشکش کی تھی ۔“

اسد علی طور کا اپنی ویڈیو میں کہناتھا کہ”بہت سارے آزاد سینیٹر زاور فاٹا کے سینیٹرز کو مرزا محمد آفریدی توڑ کر لے گئے ہیں ، عمرا ن خان کا ڈپٹی چیئرمین اس کام میں ملوث تھا اور وہ کہتے ہیں کہ وہ سابق فاٹا کی محرومیاں دور کرنے آئے ہیں ، مرزا محمد آفریدی 2018 سے سینیٹ میں ہیں فاٹا میں کیا بدلہ ہے ، ذرا بتائیے ، آپ نے وہی سارے ارب پتیوں کو ٹکٹ دیے دیئے ہیں ، اب وہ آ گئے ہیں تو فاٹا کی محرومیاں دور کریں گے ،یہ بڑا مضحکہ خیز سا ہے ، یوسف رضا گیلانی کی شخصیت کے حوالے سے ان کے ووٹ نہیں ٹوٹے ، لیکن عبدالغفور حیدری شائد مرزا محمد آفرید کی آفر کے آگے وہ نہیں ٹھہر سکے ۔“
https://dailypakistan.com.pk/14-Mar-2021/1263156?fbclid=IwAR2apQ-QX-besyFbMghqAjtaY6Q3egTIlkBOQRvgvVH-3aChlCYmA-3b_gE



سینٹ الیکشن: مسترد ووٹوں کے کیس میں جان نہیں : ارشاد عارف
اتوار 14 مارچ 2021ء

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے پروگرام ’’ کراس ٹاک‘‘ میں کہا ہے کہ سینٹ الیکشن میں پہلی مرتبہ ووٹ مسترد نہیں ہوئے ، پہلے بھی تین چار مرتبہ ایسا ہوچکا ہے ۔وسیم سجاد کے الیکشن میں جو غالباً 1997کا تھا ،اس میں 18ووٹ مسترد ہوئے تھے ۔18ڈپٹی چیئرمین ہمایوں مری کے مسترد ہوئے تھے ۔اس وقت بھی چیلنج کیا گیا تھا مگر کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تھے ۔اس وقت بھی قانونی طور پرسینٹ الیکشن کے مسترد ووٹوں کے کیس میں کوئی جان نظر نہیں آتی ۔گزشتہ روز جو ووٹ خراب ہوئے اس میں یوسف رضا گیلانی کے دوسرے بیٹے قاسم گیلانی کا نام آرہا ہے ۔ جو سات لوگ تھے جن میں اسد جونیجو،کامران مائیکل، دلاورخان اور چار اور لوگ ہیں ان پر شک وشبہ کیا جارہا تھا کہ شاید یہ پی ڈی ایم کوووٹ نہ دیں۔ ان کو پابند کیا گیا ، قاسم گیلانی اور سعید غنی نے انہیں کہا کہ آپ گیلانی صاحب کے نام پر مہر لگائینگے ۔سینئر تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا ہے کہ جب صدر مملکت نے الیکشن ووٹنگ کیلئے ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا تھا تو انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے ،خود کرو۔ آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے معاملے پر بھی ایسا ہی ہوا ۔انہوں نے کہا کہ اتحادوں میں ہمیشہ دراڑیں موجود رہتی ہیں ،اس وقت ساری تحریک ایک خاندان کے تحفظ کیلئے چل رہی ہے ۔سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا ہے جب پریزائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ آپ مسترد ووٹوں کو عدالت میں چیلنج کرسکتے ہیں تو اب پی ڈی ایم کا یہ حق ہے کہ وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے ۔پی ڈی ایم یقینی طور پر اس معاملے کو کورٹ میں لے کر جائیگی۔ماہر قانون بیرسٹر محمد سیف علی نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 59اور 60میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ پارلیمان کی اندرونی کارروائی کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔اپوزیشن ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کسی بھی ادارے میں اس کیس کو نہیں لے جاسکتی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C-%D9%86-%D9%85%D8%B3%D8%AF-%D9%88



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئر مین سینٹ کے الیکشن کے حوالے سے ایک اور تہلکہ خیز ویڈیو سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انتخاب سے قبل پی پی رہنما سیکریٹری سینٹ قاسم صمد سے ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ سمجھ رہے ہیں اور اس دوران قاسم صمد نے پی پی رہنماﺅں کو بتا یا کہ اپنے امید وار کے خانے میں سٹیمپ لگا سکتے ہیں ۔

ویڈ یو کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک ،شیری رحمان اور سعید غنی سیکریٹری سینیٹ قاسم صمد سے ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ پوچھ رہے ہیں ،اس دوران سعید غنی نے سوال کیا کہ اپنے امید وار کے خانے میں کہیں بھی سٹیمپ لگائی جا سکتی ہے جس پر قاسم صمد نے بتا یا کہ خانے میں سٹیمپ کرنا ہے ،انہوں نے بتا یا کہ بیلٹ پیپر پر امید واروں کے نام لکھیں ہونگے ۔اس دوران فاروق ایچ نائیک نے پھر پوچھا کہ سٹیمپ کہا ں کرنی ہے ؟تو قاسم صمد نے فرضی بیلٹ پیپر پر ہاتھ رکھ کر بتا یا کہ اپنے امید وار کے خانے میں سٹیمپ کرنی ہے جبکہ اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ خانے میں کہیں پر بھی سٹیمپ کر سکتے ہیں ۔سعید غنی نے قاسم صمد سے پوچھا کہ ووٹنگ کے وقت آپ کا کتنا سٹاف موجود ہوگا جس پر قاسم صمد نے کہا کہ ہم تین لوگ ہو نگے ۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Mar-2021/1262408?fbclid=IwAR2ENdOEDMcsf9sRv5Ca-3tT9YyWcTgWkBti3RPr8rRzlYOzUU6jc0DCazw



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں سید یوسف رضا گیلانی کی شکست پر اپوزیشن جماعتوں نے صادق سنجرانی کی کامیابی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے ایک نئی قانونی بحث چھڑ گئی ہے ،معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ نے ایسا قانونی نکتہ بیان کردیا ہے کہ حکومتی صفوں میں کھلبلی مچنے کے ساتھ حکومت میں شامل ماہرین قانون بھی سر جوڑ کر بیٹھ جائیں گے ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ملک کے ممتاز قانون دان سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مسترد کر کے زیادتی کی گئی ہے،دیکھیں ایک ہی خانہ ہے اور ایسا نہیں تھا کہ نام خانے کے باہر تھا اور مہر خانے سے متصل لگائی گئی ہو جبکہ ہدایات یہ دی گئی ہوں کہ ٹھپہ نام پر نہیں لگانا تھا ،یہاں صورتحال یہ ہے کہ ایک ہی خانہ ہے اور اس کے اندر نام لکھا گیا ہے ،اب اگر کسی نے مہر لگائی ہے اور مہر کا کچھ حصہ نام پر آ گیا ہے اور کچھ حصہ خالی حصے میں آ گیا ہے تو اس سے کسی طرح یہ بات نہیں بنتی کہ مہر خانے سے باہر لگائی گئی ہے،جو بات مطلوب تھی وہ یہ تھی کہ مہر خانے کے اندر لگنی چاہئے۔

میزبان محمد مالک نے سوال کیا کہ ڈاکٹر بابر اعوان کہتے ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت عدالت کوئی بھی انکوائری نہیں کر سکتی مجلس شوریٰ کی کارروائی میں ،کیا کورٹ اس مسئلے کو دیکھ سکتی ہے؟اس پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس تمام معاملے میں یہی اہم سوال ہے، آرٹیکل 69 ٹو کو پڑھیں تو وہ کہتا ہے کہ آرٹیکل 69کے تحت پارلیمانی کارروائی کو تحفظ حاصل ہے ،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں مظفر حسین شاہ نےپریذائیڈنگ آفیسر کے طور پر جو خدمات سرانجام دیں کیا وہ ایک آئینی فریضہ سرانجام دے رہے تھے؟کیا وہ فرائض انڈر دی کانسٹی ٹیوشن تھے یا بائے دی کانسٹی ٹیوشن؟ ہمارے آئین میں سینیٹ چیئرمین کے الیکشن کے لئے پریذائیڈنگ آفیسر کا کوئی تصور موجود نہیں ہے،یہ ایک طرح سے ایڈ ہاک فیصلہ ہوتا ہے جو ممبران کرتے ہیں کہ چونکہ ایک الیکشن کرنا ہے تو پریذائیڈنگ آفیسر ہونا چاہئے ،اُسے کسی طرح سے آئین کے تحت کوئی طاقت نہیں دی جاتی ،اُ س کا کام صرف ایک طرح سے ایڈ ہاک ایڈمنسٹریٹر ہے،اب یہ کہنا کہ اُن کا یہ عمل براہ راست آئین کے تحت تھا ؟میں سمجھتا ہوں کہ یہی نکتہ ہے جو عدالت میں قابل غور ہو گا ،میری نظر میں یہ بات درست نہیں ہے کہ کوئی بھی شخص جو قانونی نوعیت کی رولنگ دیتاہے وہ خرفِ آخر نہیں ہوتا ماسوائے سپریم کورٹ کی رولنگ سے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئےکہا کہ آئین کا آرٹیکل 225 بہت واضح ہےکہ الیکشن ٹو دا ہاؤس ، یہ الیکشن ٹو دا ہاؤس نہیں تھا ،ہاؤس کا مطلب ہے کہ نیشنل اسمبلی یا سینیٹ ، الیکشن یہ نہیں تھا کہ آپ نے سینیٹ کا ممبر منتخب کرنا ہے یا قومی اسمبلی کا ممبر منتخب کرنا ہے،یہ منتخب شدہ ممبران نے اپنے بیچ میں سے ایک چیئرمین منتخب کرنا تھا، اس کا کوئی تعلق آئین کے آرٹیکل 225 سے نہیں ہے، اِسی لئے الیکشن کمیشن نے یہ انتخاب نہیں کرایا اور اِسی لئے الیکشن ایکٹ 2017 یا الیکشن رولز کے تحت کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی ۔انہوں نے کہا کہ میری رائے میں چیئرمین سینیٹ کا براہ راست تعلق قانون سازی سے ہے،یہ ایک بنیادی حقوق کا معاملہ ہے یہ پبلک امپورٹنس کا معاملہ ہے ،اس میں آپ ہائی کورٹ بھی جا سکتے ہیں آئین کے آرٹیکل 189 کے تحت اور سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں آئین کے آرٹیکل 183 کے تحت ،وہاں آپ کی ریمڈی ہو گی ۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Mar-2021/1262412?fbclid=IwAR30fKAcvrZlIvrNDkWJshDUmehetcKwOupQ0ZoGzroEe0O0nl4G-jGBX5I



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے انتخاب کے پریذائیڈنگ آفیسر مظفر حسین شاہ کی ووٹنگ سے قبل سینیٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ بتانے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

ویڈیو میں مظفر حسین شاہ بتاتے ہیں کہ سٹیمپ بیلٹ پر درمیان میں لگائیں اگر کسی دوست سے غلطی ہوجاتی ہے توبیلٹ باکس میں بیلٹ پیپر ڈالنے سے پہلے سیکرٹری صاحب سے ملیں میں کوشش کروں گا کہ آپ کو دوسرا بیلٹ دیا جائے تاکہ غلطی درست ہوجائے۔بیلٹ پیپر کو اس طرح سے فولڈ کریں کہ بیلٹ پیپر خراب نہ ہو۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Mar-2021/1262413?fbclid=IwAR1NtRf_iLrZe9DU5H3X-9YnbDWdpdgjnh-1hcyMkAruSYDMY3PxIhcVONc



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں پریذائیڈنگ آفیسرکے فرائض سرانجام دینے والے مظفر حسین شاہ نے کہا ہے کہ لگتا ایسے ہے کہ سات ووٹ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کے حامیوں نے بدنیتی سے خراب کیے۔

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مظفر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ طریقہ کار کے مطابق امیدوار کے نام کے سامنے خالی جگہ پر مہر لگانی ہوتی ہے،اگر وہ سمجھتے ہیں کہ فیصلہ درست نہیں ہے تو عدالتیں کھلی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت مجھے میرے یا ان کے کہنے پرنہیں بلکہ آئین کے مطابق تعینات کیا تھا،ہماری صبح سے شام تک کی کارروائی پر کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا،صدر غلام اسحاق خان سے لیکر آج تک صدر ہی ایک ممبر کو پریذائیڈنگ آفیسر مقرر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں حکومتی امیدواروں صادق سنجرانی اور مرزا محمد آفریدی نے اپوزیشن امیدواروں سید یوسف رضا گیلانی اور مولانا عبد الغفور حیدری کو شکست دے دی ہے۔دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی نے سید یوسف رضا گیلانی کی شکست پرعدالت میں نتیجے کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئےکہاہے کہ گیلانی کو اکثریت ہونے کے باوجود غیر آئینی اورغیر قانونی طریقے سے ہرایا گیا،حکومت نے ہر حربہ استعمال کرکے الیکشن چوری کیا ،جو چیئرمین بٹھایا گیا وہ جمہوریت کی نفی کرکے بٹھایا گیا،آج جمہوریت پسندوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے، ہم اس نتیجے کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور عدالت میں یوسف رضا گیلانی کامیاب ہوں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Mar-2021/1262399?fbclid=IwAR0FHcbBbAksv8AnAVyjc61ypumUwPUndHd-w4TKfkEEDAF_tyu8BKvEyuU



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریذائیڈنگ آفیسر کو جانبدار قرار دیتے ہوئے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج کے انتخاب کے خلاف ہائی کورٹ میں جائے گی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ناجائز طریقے سے ووٹ ریجکٹ کئیے گئے، اس ظلم کے خلاف پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ فیصلہ کرے گی۔ میرا مریم سے رابطہ ہوا، صدر زرداری اور مولانا فضل الرحمن کا رابطہ ہوا ہے، ہم اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور اس ناانصافی کو دور کریں گے ۔ہمارا موقف ہے کہ ہم الیکشن جیت چکے ہیں۔ضمنی انتخابات میں عوام نے ثابت کردیا کہ عوام حکومت نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی یہی ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے اس دوران الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا کہ فیصلہ ووٹر کی نیت پر ہوگا۔سات ووٹ قانون کے مطابق کاسٹ ہوئے۔ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن عوام کے سامنے چوری کیا گیا۔ہمیں امید ہے کہ ہمیں ہائی کورٹ سے انصاف ملے گا اور فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔میں نے جنرل الیکشن میں بھی اپنے نام کے اوپر مہر لگائی تھی۔پریذائیڈنگ آفیسر نے ایک جانبدار انہ فیصلہ کیا۔رولز کے مطابق یہ ساتوں ووٹ ٹھیک طریقے سے ڈالے گئے۔عدم اعتماد کے حوالے سے ابھی ہماری مشاورت چل رہی ہے۔ مگر میرا خیال ہے کہ ہمیں عدالت میں جانا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں ہر ادارہ نیوٹرل رہے۔پاکستان میں اس وقت ہر ادارہ نیوٹرل نہیں ہے۔یہ ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے کہ کچھ تو رزلٹ سامنے آیا ہے، ملک کے کونے کونے سے حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ الیکشن کمیشن نیوٹرل طریقے سے اپنے آپ کو چلا رہا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Mar-2021/1262402?fbclid=IwAR3sKkyqoCVFmW9EVjj37-cgXUBE8YAW5U6qXgmOCKM7WJbpq4mYYeu-t-A



کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )معروف اینکر پرسن کامران خان نے کہا ہے کہ چیئر مین سینٹ کے الیکشن کو کسی عدالت اور الیکشن کمیشن میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر کامران خان نے کہا کہ ووٹ کیسے مسترد کروایا جاتا ہے؟ یوسف گیلانی کے بیٹے کلاس لیتے تھے لگتا ہے شاندار سبق اپنے ووٹرز کو پڑھایا ابو کو ہی فارغ کروادیا ،جیسی کرنی ویسی بھرنی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے تمام خواتین و حضرات ان سے منسلک قانونی جغادریوں کے لئے عرض ہے کہ آج یوسف رضا گیلانی کی شکست عمران خان امیدوار صادق سنجرانی کی حتمی ہے نا قابل چیلنج ہے ان انتخابات میں الیکشن کمیشن کا کوئی رول نہیں نا ہی یہ نتائج کسی عدالت میں چیلنج ہوسکتے ہیں اب گھر جاکر سو جائیں۔

واضح رہے کہ اپوزیشن نے چیئر مین سینٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کا اعلان کردیا ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Mar-2021/1262391?fbclid=IwAR1843xGS1SKzcqNFhmi4B9JV-tz-N5eMXg9467UUnkNdt6Z-PmzV5tNHI4



لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں ن لیگ کے 7 ممبران نے اپنے ووٹ مریم نواز کے کہنے پر ضائع کیے۔

نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کو 48 ووٹ جب کہ اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی 42 ووٹ حاصل کر سکے تھے، یوسف رضا گیلانی کو پڑنے والے 7 ووٹ مسترد ہو گئے تھے۔یوسف رضا گیلانی کی شکست پر وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی اراکین نے اپنے ووٹ مریم نواز کے کہنے پر ضائع کیے۔فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ لیگی اراکین کا ووٹ ضائع کرنے کا مقصد آلِ زرداری کی چالاکیوں کا جواب دینا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Mar-2021/1262735?fbclid=IwAR13KXb5R-OoU3p2mCvo9DTWojK0wroNRinycMtYkfrMSZUGsXUGf6ALvB0



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدکا کہنا ہے کہ سینٹ ہال میں پولنگ بوتھ کے اوپر سے برآمد ہونے والے خفیہ کیمروں کے متعلق سب کی رائے یہی ہے کہ کیمرے پہلے سے موجود تھے کسی نے اب نہیں لگائے۔

نجی ٹی وی اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ خریدنے اور بکنے والوں کی معاشرے میں کمی نہیں، انتخابات اوپن بیلٹ سے ہونے چاہئے۔ عمران خان چیخ رہے تھے کہ انتخابات اوپن بیلٹ ہونے چاہئے مگر ان دونوں بڑی پارٹیوں نے مخالفت کی،ان دونوں پارٹیو ں نے سی او ڈی پر دستخط کررکھے ہیں،انکا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ن لیگ نے ٹکٹ بیچنے کی بات فضول میں کی۔

موجودہ صورتحال میں الیکشن کمیشن کی ذمہ داریوں پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ الیکشن سسٹم بری طرح متاثر ہوا ہے، کوئی جیتے یا ہارے الیکشن سسٹم ہار گیا ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں 50سال سے دیکھ رہا ہوں ہارنے والاہار تسلیم نہیں کرتا،80ہزار کی برتری سے جیتیں تو پھر بھی اگلا بندہ پٹیشن دائر کردیتا ہے۔یہاں تک ٹرمپ اور پیوٹن نے بھی شکست تسلیم نہیں کی،انہوں نے کہا کہ ہارتسلیم نہ کرنے سے ٹکراو¿ کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔

مزید انکا کہنا تھا کہ جمالی صاحب ایک ووٹ سے جیتے وہ ایک ووٹ ہی سے وزیر اعظم بنے تھے۔انہوں نے کہا کہ حفیظ شیخ کے خلاف ساری خریدوفروخت آصف علی زرداری نے کی،آصف زرادی نے ہی تاش کے پتے پھینکے اور بانٹے۔
https://dailypakistan.com.pk/12-Mar-2021/1262338?fbclid=IwAR38JBKynPKtHGPWZXmGmOuRYpMpz9MySrMixrZYC4iH_eFSQQhJQ4EYUls



اسلام آباد (ڈیلی پاکستا ن آن لائن )چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے اجلاس شرو ع ہو چکاہے جس میں سب سے پہلے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھایا جس کے بعد نئی مشکل کھڑی ہو گئی کیونکہ پولنگ بوتھ کے اوپر سے خفیہ کیمرے نکل آئے جس کا انکشاف ن لیگی رہنما مصدق ملک اور مصطفی نواز کھوکھر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کیا ۔

تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ نواز کھوکھر کی جانب سے سوشل میڈیا پر کیمروں کی تصویر جاری کی گئی تو وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی میدان میں آئے اور انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ” یہ جاسوسی کے کیمرے نہیں بلکہ دیکھنے میں سی سی ٹی وی لگتے ہیں ، سیکریٹری سینیٹ کو اس معاملے کو دیکھنا چاہیے ۔“

اس پیغام کے ساتھ فواد چوہدری نے جاسوسی اور خفیہ کیمرے کی مثال دیتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی جس میں پیچ یا کیل کی شکل کا ایک نہایت چھوٹا سا خفیہ کیمرہ دکھایا گیاہے ، انہوں نے ساتھ لکھا کہ ’ یہ جاسوسی کرنے والے کیمرے کی ایک مثال ہے جو کہ پیچ کے سر میں بھی نصب کیا جا سکتاہے ، اس طرح کے کیمروں کا پتا لگانا ناممکن ہے ، سی سی ٹی وی کیمروں کو غلطی سے خفیہ کیمرے سمجھ لیا گیاہے ۔“

فواد چوہدری کو خفیہ کیمرے کی تصویر شیئر کرنا ’ مہنگا ‘ پڑ گیا اور الٹا اپوزیشن کی مدد ہی کر ڈالی ، کیونکہ اپوزیشن نے فواد چوہدری کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر سے ملتا ہوا ہو بہ ہو کیمرہ ایوان میں ڈھونڈ نکالا جس کی تصویر بھی مصطفی نواز کھوکھر نے ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے فواد چوہدری کو مینشن کیا ۔مصطفیٰ نواز کھوکھر نے فواد چوہدری کا لیڈ فراہم کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کی جانب سے شیئر کی گئی تصویرکو دیکھ کر ہنس پڑے اور انہوں نے اسے ری ٹویٹ بھی کیا ۔


یاد رہے کہ ایوان میں خفیہ کیمروں کی تحقیقات کیلئے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں جبکہ پریزائڈنگ افسر مظفر حسین شاہ کے حکم پر نیا پولنگ بوتھی بنوا کر لگوا دیا گیاہے جبکہ اس سے پہلے لگائے گئے پولنگ بوتھ کو اپوزیشن اراکین کی جانب سے اکھاڑ کر پریزائڈنگ افسر کے سامنے رکھ دیا گیا تھا ۔ خفیہ کیمروں کے انکشاف پر اپوزیشن نے ایوان میں ہنگامہ برپا کر دیا اور خوب احتجاج کیا جس میں رضا ربانی بھی شامل ہوئے اور انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108189014&Issue=NP_PEW&Date=20210313



پشاور: نومنتخب ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سینیٹر مرزا محمد آفریدی کاتعلق تحصیل باڑہ سے ہے۔
نومنتخب ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سینیٹر مرزا محمد آفریدی کاتعلق ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ سے ہے اور وہ باڑہ کے قبیلہ سپاہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

مرزامحمد آفریدی نے اسلام آباد سمیت مغربی ممالک سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی، وہ آزاد فاٹا کے کوٹے پر آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے، مرزا محمد آفریدی کے چچا زاد بھائی ایوب آفریدی بھی سنییٹر ہیں، ان کے چچا محمد شاہ آفریدی رکن قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔

سینیٹر مرزا محمد آفریدی صنتعکار خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، وہ ملک اوربیرون ملک خلیج ممالک میں صنعتوں اور جائیدادوں کے مالک ہیں۔ پشاور زلمی ٹیم کے مالک جاوید آفریدی مرزا محمد آفریدی کے چچا زاد بھائی ہیں۔
https://www.express.pk/story/2154069/1/



لیگی سینیٹرز گیلانی کو ووٹ دینا نہیں چاہتے تھے : ارشاد عارف
هفته 13 مارچ 2021ء

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے کہاکہ یہ وہی یوسف رضا گیلانی ہیں جن کے خلاف نوازشریف تقریر کیا کرتے تھے کہ یہ پورا خاندان کرپٹ ہے ،ن لیگ کے سینیٹر ز ان کو ووٹ نہیں دینا چاہتے تھے ، انہوں نے پارٹی ڈسپلن کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ووٹ کو مسترد کرالیا، انہی لوگوں نے مرزا آفریدی کو ووٹ دے دیا، 92 نیوز کے پروگرام ’’ کراس ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ پی ڈی ایم کے اندر اختلاف ہے ۔ تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس نے کہاکہ علی گیلانی نے ووٹ کو ضائع کرنے کے حوالے سے ارکان اسمبلی کو پوری ٹریننگ دی، ہم کہتے رہے اپوزیشن خوش نہ ہو آج وہی ٹریننگ ان کے منہ پر پڑی ہے ۔ ن لیگ کے رہنما ملک احمد خا ن نے کہاکہ ووٹ کا مسترد ہونا ایسا تو کبھی یونین کونسل کے الیکشن میں بھی نہیں ہوتا جوسینٹ میں ہوا ، بیلٹ پیپر میں ایک ہی خانہ ہے جس میں مہر لگائی گئی یہ دھاندلی نہیں بلکہ ڈاکہ ہے جو مارا گیا ، ووٹ ڈالنے والے ہدایت نامے میں کوئی تضاد نہیں۔ تجزیہ کاراوریامقبول جان نے کہاکہ میں سمجھتاہوں کہ ایک پلاننگ کے تحت سات لوگوں سے ووٹ مسترد کرائے گئے ، تاکہ حکومت اور اپوزیشن لڑتی رہے ، کہیں سے ن لیگ نے جان بوجھ کر کہا کہ گیلانی کو ہرایا جائے ایسا جان بوجھ کرکیا گیا ہے ، پی ڈی ایم سیاسی اتحاد نہیں بلکہ ری ایکشن کا اتحاد ہے جو سسٹم کو ڈی ریل کرنے کیلئے بنایا گیا ۔ مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ 7 ووٹ زرداری کیلئے پیغام ہے کہ آپ ہمارے ساتھ رہیں ورنہ ہم چھوڑ جائیں گے ۔ تجزیہ کار ڈاکٹر معید پیرزادہ نے کہاغفور حیدری کامیاب ہوتے تو پی ڈی ایم کوکچھ نہ کچھ اطمینان ہوتا اب ان میں کچھ اتحاد نظر آئے گا۔
https://www.roznama92news.com/%D9%84%DB%8C-%D8%B3%D8%B2-%DA%AF%DB%8C-%DA%A9-%D9%88-%D8%AF%DB%8C



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/13032021/P1-LHR-021.jpg



ن لیگ نے گیلانی سے بدلہ لیا

پاکستان مسلم لیگ (ضیائ)کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کو ہروا کر پاکستان مسلم لیگ(ن)نے سینیٹ کے انتخاب میں اپنی خاتون امیدوار کی شکست کا بدلہ لیا ہے
اسلام آباد(صباح نیوز) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیرکا کہناتھا کہ مولانا کو جلد خوشخبری ملے گی، ڈیل ہوچکی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-13/1791839



بلاول صاحب، نیوٹرن کا مزہ آیا: طلال کا طنز، طلال صاحب، جمہوری جدوجہد ہے تنظیم سازی نہیں: جواب

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما طلال چودھری نے سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب میں پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کی شکست پر طنز کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں لکھا’’بلاول بھٹو صاحب! نیوٹرل کا مزہ آیا‘‘، بعد ازاں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونے طنز کا جواب دیتے ہوئے کہا طلال صاحب! یہ کوئی ’’تنظیم سازی‘‘ نہیں جمہوری جدوجہدہے

لاہور(این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں شامل جماعتیں پراعتمادہیں کہ ہم نیوٹرلیٹی حاصل کرکے رہیں گے ،میں تین نسلوں سے جمہوری جدوجہد کررہاہوں،طلال چودھری کی طرح میں 2018 سے جدوجہدنہیں کررہا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-13/1791832



ووٹ بد نیتی سے خر اب کیے گئے :پریذائیڈنگ آفیسر

اپوزیشن سمجھتی ہے کہ فیصلہ درست نہیں تو عدالتیں کھلی ہیں:مظفر حسین
اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر مظفر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ فیصلہ درست نہیں تو عدالتیں کھلی ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں مظفر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ 7 ووٹ ان کے حامیوں نے بدنیتی سے خراب کیے ، ہماری صبح سے شام تک کی کارروائی پر کوئی اعتراض نہیں آیا ۔ طریقہ کار کے مطابق امیدوار کے نام کے سامنے خالی جگہ پر مہر لگانا ہوتی ہے ۔ صدر مملکت نے مجھے ان کے یا میرے کہنے پر نہیں آئین کے مطابق مقرر کیا تھا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-13/1791829



لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) الیکشن کمیشن کے خلاف کھل کر میدان میں آگئی۔ چیف الیکشن کمشنر سے ڈسکہ الیکشن اور سینیٹ انتخابات کے حوالے سے سوال پوچھ لیے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے ٹوئٹر پر چیف الیکشن کمشنر سے پانچ سوال پوچھے ہیں۔

1) ڈسکہ الیکشن میں پھرتیاں اور گیلانی ویڈیو لیک کیس سننے سے معذرت کیوں؟

2) ڈسکہ الیکشن کا فیصلہ 6 دن میں اور گیلانی ویڈیو لیک میں تاریخ پر تاریخ کیوں؟

3) ڈسکہ میں صرف فائرنگ کی ویڈیو کو بنیاد بنا کر الیکشن کا رزلٹ روکا گیلانی لیکس میں کیوں نہیں؟

4) ڈسکہ الیکشن میں مدعی کے مانگے گئے 23 حلقوں کی بجائے پورے 360 حلقوں میں پولنگ کا فیصلہ گیلانی لیکس کے بعد ایسا فیصلہ کیوں نہیں؟

5) ڈسکہ الیکشن میں رات 3 بجے بھی نوٹس پر نوٹس گیلانی لیکس کے بعد اب سو کیوں گئے؟

اظہر مشوانی نے اپنے ان سوالات کو ’چیف الیکشن کمشنر سے سوال‘ کا نام دیا اور اس کے ساتھ ہی ایک چارٹ بھی شیئر کیا جس میں ڈسکہ اور سینیٹ الیکشن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رسپانس ٹائم کا موازنہ کیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Mar-2021/1262793?fbclid=IwAR13KXb5R-OoU3p2mCvo9DTWojK0wroNRinycMtYkfrMSZUGsXUGf6ALvB0



اسلام آباد (ڈیلی پاکستا ن آن لائن )گزشتہ روز ہونے والے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومت نے بازی مار لی ہے جبکہ اپوزیشن کے سید یوسف رضا گیلانی اور مولانا عبدالغفور حیدری کو شکست کا سامنا کرنا پڑ گیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کا انتخاب پریزائڈنگ افسر مظفر حسین شاہ کی زیر نگرانی ہوا ، سید یوسف رضا گیلانی 42 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے جبکہ ان کے 7 ووٹ مسترد ہوئے ، مستردہونے والے ووٹوں میں سٹیمپ امیدوار کے نام کے اوپر لگائی گئی تھی جس بنیاد پر انہیں مسترد کر دیا گیا جبکہ ایک ووٹر نے دونوں امیدواروں کو ہی ووٹ ڈال دیا ۔صادق سنجرانی حکومتی امیدوار تھے اور انہوں نے 48 ووٹ حاصل کیے ۔

اب نجی ٹی وی سماءنیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ اپوزیشن کی اپنی غلطی کی وجہ سے ہی مسترد ہوئے ہیں کیونکہ مشکوک اراکین کی شناخت کیلئے انہیں نام کی جگہ پر مہر لگانے کی ہدایت کی گئی تھی ، سات سینیٹرز نے پارٹیوں کی ہدایت پر ہی گیلانی کے نام پر مہر لگائی ، پیپلز پارٹی کے بعض رہنما انتخابی عمل کی نگرانی کر رہے تھے ، سید یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگانے والے سات سینیٹرز میں ن لیگی بھی شامل ہیں ، ان سینیٹرز نے بیلٹ پیپر کو شناخت کیلئے مختلف انداز میں تہہ کیا تھا ۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Mar-2021/1262785?fbclid=IwAR3uC4jPRHSGI31h_JxSF5mayBE4i2d2m6F7z2Z0vKWNr3iSE5WBuuZo60o



پولنگ بوتھ سے کیمرہ نکلنے کے معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، شبلی فراز

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا ہم نے انتخابات کی شفافیت کی پوری کوشش کی جب کہ ووٹ خراب کرنے کی ترغیب علی حیدر گیلانی نے دی۔

ان کا کہنا تھا اپوزیشن ارکان کی سازش سامنے آئی ہے، پیسے سے سیاست کو کاروبار بنانے والے بے نقاب ہوں گے، اپوزیشن نے ڈرامہ رچایا، ہم بتائیں گے کہ کون ایجنٹس ہیں جو پی پی اور ن لیگ کی پراکسیز ہیں۔

پولنگ بوتھ سے کیمرہ نکلنے سے متعلق سوال پر شبلی فراز کا کہنا تھا ہم چاہتے ہیں کہ اس معاملے کی پوری تحقیقات ہونی چاہیے اور پولنگ کے لیے نیا بوتھ بنایا جائے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا ان لوگوں (اپوزیشن) نے قومی اسمبلی میں کم تعداد کے باوجود الیکشن جیتا، سب کو پتا ہے کون پیسے لے کر اسلام آباد میں گھوم رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا ہم نے شفاف انتخابات کے لیے ہر طریقہ اپنایا، یہ لوگ چوری بھی کرتے ہیں اور ایف آئی آر بھی کرواتے ہیں، سیاست کو کاروبار بنانے والے ایکسپوز ہو گئے ہیں، بلیک میل کرنا اور دھونس دھاندلی ان کی سیاست کے ستون ہیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا اپوزیشن والے اوپن ووٹ کی مخالفت اس لیے کر رہے تھے کہ یہ ووٹ کے خریدار ہیں، ہماری جدوجہد ہے کہ کرپٹ ٹولے سے ملک کو نجات دلائی جائے جبکہ یہ لوگ اپنی کرپشن بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا ہماری اور ان کی جیت میں فرق ہے، ہمارے 180 ممبران تھے اور ان کے 150 ممبران تھے لیکن ہمارا امیدوار ہار گیا، میرا یہی سوال ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں اکثریت کے باوجود کیسے ہار گئے؟ ہم تہہ تک جائیں گے اور جس نے یہ کیا انہیں بے نقاب کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے آصف علی زرداری کو بچانے کے لیے استعفیٰ دیا، یوسف رضا گیلانی نے لیڈر شپ کو ترجیح دی اس لیے نا اہل ہوئے، جب تک اوپن بیلٹ نہیں ہو گا، یہ لوگ اس طرح کی چیزیں کرتے رہیں گے، سینیٹ میں اوپن ووٹنگ نہیں ہو گی تو ایسے حربے استعمال ہوں گے۔

خیال رہے کہ ایوان بالا میں اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز مصدق ملک اور مصطفیٰ نواز کھوکھر نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے بنائے گئے پولنگ بوتھ میں دو کیمرے لگے ہونے کا الزام عائد کیا اور اور اس حوالے سے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔
https://thenewscloudonline.blogspot.com/2021/03/blog-post_391.html



اسلام آباد: سینیٹ کے اہم اجلاس کے دوران ایوان کے اندر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا انکشاف ہوا ہے۔

اپوزیشن اراکین نے سینیٹ میں خفیہ کیمرے ڈھونڈ نکالے اور میڈیا کو دکھانے کے بعد انہیں نکال دیا۔ کیمروں کے ساتھ ایک ڈیوائس بھی لگی تھی۔

سینیٹر مصدق ملک نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ دھاندلی ہے، اس پر حکومت شرم کرے، ایوان میں پولنگ بوتھ پر کیمرہ لگانے کا الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نوٹس لے، یہ کیمرے کس نے اور کس کے لیے لگوائے، یہ آرٹیکل 62 اور 63 کا کیس ہے جس کا ذمہ دار صادق اور امین نہیں رہا، پی ٹی آئی کو اپنے سینیٹرز پر اعتماد نہیں اس لیے کیمرے لگوائے جن کا رخ ووٹر کے چہرے اور بیلٹ پیپر کی طرف تھا۔


مصدق ملک نے کہا کہ ہم ایوان بالا میں پولنگ بوتھ دیکھنے گئے تو دو کیمرے لگے ہوئے تھے، سینیٹ اس وقت پرانے چیرمین صادق سنجرانی اور سیکرٹری سینیٹ کے تحت چل رہا ہے، پولنگ بوتھ کے ساتھ دو ڈیوائسز بھی نصب ہیں، یہ ڈسکہ نمبر 2 ہے، آج دھند نہیں ہے کیونکہ میڈیا کیمرے چل رہے ہیں۔



مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پولنگ بوتھ کے اندر اور اوپر کیمرے نصب تھے، تحقیقات ہونی چاہیے کہ سیکرٹری سینیٹ نے کس کے کہنے پر کیمرے لگانے کی اجازت دی، حکومت کی چوری پکڑی گئی ہے، ذمہ داران کا تعین کیا جائے، مشاورت کرینگے کہ آیا سینیٹ کمیٹی اسکی تحقیقات کرے یا معاملہ پولیس کے حوالہ کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ پولنگ بوتھ کے اوپر کیمرہ لگایا ہوا ہے، یہ پری پول دھاندلی ہے۔ رضا ربانی نے بھی ایوان میں احتجاج کیا۔

سید مظفر حسین شاہ نے کہا کہ آپ تھوڑا صبر سے کام لیں۔ پریزائیڈنگ آفیسر نے نیا پولنگ بوتھ بنانے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ووٹ کی سیکریسی کو یقینی بنایا جائیگا۔

سیکرٹری سینیٹ کی نگرانی میں خفیہ رائے شماری کے لیے سب ارکان کے سامنے نیا پولنگ بوتھ قائم کردیا گیا۔

تحقیقات کا حکم

سیکرٹری سینیٹ قاسم صمد خان نے کیمروں کے معاملہ پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ سیکرٹری قاسم صمد خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور مکمل شفاف انکوائری ہوگی، پارلیمنٹ اور سیکرٹریٹ لیول پر یہ تحقیقات ہونگی، اب نیا پولنگ بوتھ بنایا گیا ہے اور پولنگ تاخیر کا شکار نہیں ہوگی۔

سیکرٹری سینیٹ نے پولنگ بوتھ تبدیلی کے بارے میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کو بلا لیا اور ان سے کہا کہ پولنگ بوتھ تبدیل کر رہے ہیں، آپ اس کا جائزہ لے لیں۔

اپوزیشن نے سیکرٹری قومی اسمبلی کو خط لکھ کر پارلیمنٹ ہاؤس، گیٹس، راہداریوں اور سینیٹ ہال کے اردگرد کے علاقوں کی گزشتہ 24 گھنٹے کی سی سی ٹی وی فوٹیج مانگ لی۔ خط میں کہا گیا کہ سینیٹ چیرمین کے انتخاب کے موقع پر آرٹیکل 226 کی خلاف ورزی کی گئی، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کی فوٹیجز محفوظ رہیں۔
https://www.express.pk/story/2153693/1/



اسلام آباد: حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست دے کر دوبارہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔

صادق سنجرانی نے 48 اور یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جبکہ 8 ووٹ مسترد ہوئے جن میں سے 7 ووٹ یوسف رضا گیلانی کے تھے۔

پریزائیڈنگ آفیسر سینیٹر مظفر حسین کی زیر صدارت ایوان بالا کے اجلاس کا آغاز ہوا جس میں نئے منتخب ہونے والے سینیٹرز کی حلف برداری ہوئی۔ ضوابط کے مطابق صدر مملکت کے مقرر کردہ پریزائیڈنگ افسر سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے نو منتخب ارکان سینیٹ سے حلف لیا۔


حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی جبکہ پی ڈی ایم امیدواروں یوسف گیلانی اور عبدالغفور حیدری نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جو منظور کرلیے گئے۔ پریزائیڈنگ افسر نے امیدواران کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیے۔

اجلاس میں نماز جمعہ کا وقفہ کیا گیا جس کے بعد پریزائیڈینگ آفیسر نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا شیڈول جاری کیا۔

چیئرمین کے لیے سینیٹ ارکان نے حروف تہجی کے اعتبار سے ووٹ کاسٹ کیا۔ پہلا ووٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کاسٹ کیا۔ ایوان 100 ارکان پر مشتمل ہے لیکن جماعت اسلامی کی طرف سے غیر حاضر رہنے کے فیصلے اور اسحاق ڈار کے حلف نہ لینے کی وجہ سے اجلاس میں 98 سینیٹرز موجود تھے اور انہوں نے ووٹ کاسٹ کیا۔

یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد

گنتی میں غلط اسٹیمپ لگانے کی وجہ سے 7 ووٹ مسترد ہوگئے جن میں یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ شامل تھے۔ ان کے سامنے باکس کی بجائے ان کے نام پر مہر لگانے کی وجہ سے یہ ووٹ مسترد ہوئے۔ ایک بیلٹ بیپر دونوں امیدواروں پر مہر لگانے کی وجہ سے مسترد ہوا۔

اس طرح حکومتی امیدوار صادق سنجرانی ایک بار پھر چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

پریزائیڈنگ افسر نے بتایا کہ ان 7 بیلٹ پر باکس کے باہر اسٹیمپ لگائی گئی اس لئے یہ مسترد ہوئے۔ مسترد شدہ ووٹ یوسف رضا گیلانی کے باکس کے باہر لگے۔

اپوزیشن کا اعتراض

اپوزیشن نے یوسف رضا گیلانی کے ووٹ مسترد ہونے کو چیلنج کردیا اور خوب شورشرابا کیا۔ پی پی پی کے فاروق ایچ نائیک آئین کی کتاب لے آئے اور پریزائیڈنگ افسر سے کہا کہ آپ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، آئین میں لکھا ہے کہ ووٹ امیدووار کے خانے میں لگایا جائے لیکن کہیں نہیں لکھا کہ سامنے ہی لگایا جائے۔ حکومت کے پولنگ محسن عزیز نے کہا کہ آئین واضح طور پر کہتا ہے کہ مہر امیدوار کے خانے کے سامنے ہی لگائی جائے۔

پریزائیڈنگ افسر نے دونوں طرف کا موقف سننے کے بعد ووٹ مسترد کردیے اور اپوزیشن سے کہا کہ اگر آپ کو میرے فیصلے پر اعتراض ہے تو الیکشن کمیشن میں اسے چیلنج کردیں۔

چیئرمین صادق سنجرانی نے حلف اٹھالیا

چیئرمین کے منتخب ہونے کے بعد پریزائیڈنگ افسر نے نئے چیئرمین صادق سنجرانی سے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد سینیٹ صادق سنجرانی نے ایوان کا چارج سنبھال لیا۔


حکومت کے حاصل شدہ 48 ووٹوں کی کہانی سامنے آگئی

حکومتی اتحاد کے پاس اپنے 47 ووٹ تھے لیکن اسے 48 ووٹ ملے۔ اے این پی کے بلوچستان سے منتخب رکن نے بھی صادق سنجرانی کو ووٹ دیا۔

ڈپٹی چیرمین

صادق سنجرانی نے نائب چیرمین کا انتخاب کروایا اور تمام 98 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے۔ سابق فاٹا سے سینیٹر منتخب ہونے والے حکومتی امیدوار مرزا محمد آفریدی نے اپوزیشن امیدوار اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیئر رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کو شکست دے کر کامیابی حاصل کرلی۔ مرزا محمد آفریدی نے 54 اور عبدالغفور حیدری نے 44 ووٹ حاصل کیے۔

ڈپٹی چیرمین کے الیکشن کے لیے نہ کوئی ووٹ مسترد ہوا اور نہ ہی کوئی ووٹ چیلنج کیا گیا۔

کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی

ایوان میں موجود ممبران نے کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑادیں۔ ممبران کی اکثریت ماسک کے بغیر ایوان میں موجود تھی جو کورونا خطرے کے باوجود مصافحہ کرتے اور گلے ملتے رہے۔ پریزائیڈنگ آفیسر سمیت سیکرٹری سینیٹ بھی بغیر ماسک کے تھے۔

حلف اٹھانے والے ارکانِ سینیٹ

ایوان بالا کے 52 ارکان 6 سالہ آئینی مدت پوری کرنے کے بعد سبک دوش ہو گئے ہیں جبکہ 48 نئے ارکان نے آج حلف اٹھایا۔

سبکدوش ہونے والے سینیٹرز میں سے شبلی فراز، سلیم مانڈوی والا، عبدالغفور حیدری، شیری رحمن، فاروق ایچ نائیک، مولانا عطا الرحمن، لیاقت خان ترکئی، منظور احمد، محسن عزیز، پروفیسر ساجد میر، سرفراز بگٹی اور ذیشان خانزادہ دوبارہ منتخب ہونے والوں میں شامل ہیں۔
https://www.express.pk/story/2153538/1/



اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ میں ڈپٹی چیئر مین کی سیٹ حکومتی اتحاد کے حمایت یافتہ مرزا محمد آفریدی نے جیت لی۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں ڈپٹی چیئر مین کا الیکشن ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نامزد کردہ امیدوار مرزا محمد آفریدی نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار مولانا عبد الغفور حیدری کو شکست دیدی ہے۔

ڈپٹی چیئر مین سینیٹ الیکشن کے دوران 98 ووٹوں میں سے کوئی بھی ووٹ مسترد نہیں ہوا۔ فاتح امیدوار نے 54 ووٹ حاصل کیے ، ہارنے والے امیدوار نے 44 ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور کو آفر دی تھی کہ ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کی سیٹ آپ کو دینے کے لیے تیار ہیں۔ بعد میں مولانا عبد الغفور حیدر کی آفر کو مسترد کر دیا تھا۔

مرزا محمد آفریدی کون ہیں؟

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد امیدوار سینیٹر مرزا محمد آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کے قبیلہ سپاہ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا۔ مرزا محمد آفریدی آزاد حیثیت سے مارچ 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور وہ مارچ 2024 میں ریٹائر ہوں گے۔ سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے اسلام آباد سمیت مغربی ممالک سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔

مرزا محمد آفریدی پشاور زلمی کے مالک جاوید افریدی اور سینٹر ایوب آفریدی کے کزن ہیں اور ان کا تعلق ارب پتی خاندان سے ہے جن کا بیرون ملک بھی کاروبار ہے۔ سینیٹر مرزا آفریدی کے چچا محمد شاہ آفریدی بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں قبائلی ضلع خیبر سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

مولانا عبدالغفور حیدری کون ہیں؟

پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےعہدے کےلئے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری کا شمار بلوچستان کے ممتاز مذہبی اور سیاسی رہنماؤں میں ہوتا ہے، وہ اس وقت جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل کےعہدے پر فائز ہیں۔

3مارچ کے سینیٹ انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی ٹکٹ پر اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی حمایت سے چھ سالہ مدت کے لیے دوبارہ سینیٹ کے رکن منتخب ہنے والے مولانا عبدالغفور حیدری دوسری بار ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کےانتخاب میں امیدوار ہیں۔

مولانا عبدالغفور حیدری جون 1957 کو قلات میں علاقے کی ممتاز قبائلی شخصیت محمد اعظم لہڑی کے ہاں پیداہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی اور بعد ازاں 1979میں وفاق المدارس العربیہ کےتحت امتحانی بورڈ سے مذہبی تعلیم مکمل کی۔ مولاناعبدالغفور حیدری 1974میں تحریک ختم نبوت اور 1977 میں تحریک نظام مصطفے میں سرگرم رہے۔۔

انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز 1981میں جمعیت علمائے اسلام کے پلیٹ فارم سے کیا، 1984 میں اپنے علاقے قلات میں جامعہ شاہ ولی اللہ کی بنیاد رکھی اور وہاں 1990 تک مہتمم اور مدرس کے فرائض سرانجام دیتے رہے۔

اپنے سیاسی کیرئیر سے قبل اور بعد میں مولانا عبدالغفور حیدری نے قیدو بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں، وہ 1995میں جے یو آئی کے مرکزی جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، اس کے بعد سے اب تک وہ پانچ بار مسلسل اسی عہدے پر منتخب ہوچکے ہیں۔

مولانا عبدالغفور حیدری 1990 کےعام انتخابات میں رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے اور سینئر صوبائی وزیر رہے، 1992میں حکومت سے اختلافات کےبعد انہوں نے اپوزیشن کو جوائن کرلیا۔

مولانا عبدالغفور حیدری 1993 کےانتخابات میں قلات کےحلقہ سے پہلی بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، وہ 2002میں دوبارہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ 2008 میں سینیٹر منتخب ہوئے، اس عرصہ کے دوران وہ سینیٹ آف پاکستان میں مخلوط حکومت کے چیف وہپ اور دو سال تک سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بھی رہے، 2013 میں وزیر مملکت برائے پوسٹ
ل سروسز رہے

بعد ازاں 2015 میں وہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے اور اس عہدے پر 2018تک فائز رہے، 12 مئی 2017 کو مستونگ میں وہ ایک خودکش حملے میں زخمی بھی ہوگئے تھے۔

تین مارچ کے سینیٹ انتخابات میں مولانا عبدالغفور حیدری جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی ٹکٹ پر اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی حمایت سے چھ سالہ مدت کے لیے دوبارہ سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے، یہ دوسری بار ہے کہ مولانا عبدالغفور حیدری ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کےانتخاب میں امیدوار بنے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/592160_1



فون کی ریکارڈنگ ہے تو ن لیگ الیکشن کمیشن کے پاس جائے : فواد

وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ اپوزیشن الیکشن جیت جائے توشفاف، اگرہارجائے تو خراب۔ اوپن بیلٹ کی یہ خود مخالفت کرتے رہے اب الزام لگارہے ہیں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پروگرام‘‘نقطہ نظر’’میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا اپوزیشن خود ایجنسیوں کی پیداوارہے ، اگران کوکوئی کال آئی ہے اور ن لوگ کے پاس فون کی ریکارڈنگ ہے تو الیکشن کمیشن کے پاس جائے ۔ انہوں نے کہا چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں پی ڈی ایم کے پاس نمبرپورے نہیں،آزاد سینیٹرزنے فیصلہ کرنا ہے کہ کون الیکشن جیتے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-12/1791290



ہمارے سینیٹرز پر دباؤ ، فون کالز ریکارڈ کرلیں ، ن لیگ ، اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہے: گیلانی

کالز 7،6اور9مارچ کو آئیں ، عبدالکریم ، کچھ سینیٹرز نے کالیں ریکارڈ کر لیں ،مریم ، ایسا ملک کیلئے خوش آئند نہیں ، عباسی حکومت الیکشن جیتنے کیلئے اخلاقیات سے گر گئیں ، شازیہ ،فیصل کنڈی ، زرداری ، نواز شریف ،فضل الرحمن کا ٹیلی فونک رابطہ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ، نیوز ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک ) مسلم لیگ ن نے الزام لگایا ہے کہ ہمارے سینیٹرز کو ٹیلی فون کر کے صادق سنجرانی کوووٹ دینے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔ان کو ہراساں کیا جا رہا ہے ،نمبرز گیم ہمارے حق میں ہے حکومت صرف ہارس ٹریڈنگ کرکے ہی جیت سکتی ہے جبکہ پی ڈی ایم کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سینیٹرحافظ عبدالکریم اور احسن اقبال کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ سینیٹ الیکشن میں ہوا ہے قوم کے سامنے ہے ، ہمارے سینیٹرز کو ٹیلیفون کر کے ووٹ بدلنے کا کہا گیا۔ یہ نہ اداروں اور نہ ہی ملک کیلئے خوش آئند ہے ، ہم کسی ادارے پر الزامات نہیں لگا رہے لیکن دھونس اور دھاندلی سے ایوان نہیں چلتے ،جمہوری عمل کو نہیں چلنے دیں گے تو پاکستان نہیں چلے گا۔ہمارے ممبران بتارہے ہیں کہ ان کو ووٹ بدلنے کے لیے فون آرہے ہیں، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارے سینیٹرحافظ عبدالکریم کے خلاف پہلے نیب کی کارروائی کی گئی پھر ان کو ڈرانے کی کوشش کی گئی۔اب اینٹی کرپشن ان کے خلاف شروع ہوگئی ۔ہماری جماعت پہلے بھی کھڑی تھی اب بھی کھڑی ہے ۔مسلم لیگ نون کے سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ مجھے دو ذمہ داران نے ٹیلیفون کیا ، یوسف رضا گیلانی کے خلاف حکومتی امیدوار کو ووٹ دینے کا کہا گیا میرے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے ۔ مجھے کالز 6,7اور9مارچ کو آئیں اور مجھ پر حکومتی امیدوار کو سپورٹ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔جتنے پرچے اور دباؤ ڈالنا ہے ڈال دیں، زندگی جب تک ہے نواز شریف اور ن لیگ کاساتھ دیں گے ، ہم میاں نواز شریف کے ساتھی ہیں۔ مریم نواز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سینیٹرز کو فون آیا اور پی ڈی ایم کے امیدوار کو ووٹ نہ دینے کیلئے کہا گیا، کچھ سینیٹرز نے ثبوت کے طور پر کال ریکارڈ کرلی۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ اس جماعت کی کیا سیاسی حیثیت یا عزت ہو گی جو سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ہونے کے باوجود اپنی جماعت کے رکن کو چیئرمین کے لیے نامزد نہ کر سکی ۔ اسکے لیے اسکو اسٹیبلشمنٹ کے آگے ناک رگڑنی پڑی اور جس نے ڈپٹی چیئرمین کے لیے ن لیگ ہی کے سینیٹر کو نامزد کر دیا ۔ادھر سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن سے قبل پی ڈی ایم کے تین رہنماؤں سابق صدر آصف زرداری ،سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں سینیٹ الیکشن پرتبادلہ خیا ل کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر زرداری نے کہا چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن کے موقع پر اپوزیشن کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو پھر سب کچھ عوام کے سامنے لایا جائیگا اور جو نامعلوم نمبروں سے ہمارے سینیٹرز کو ٹیلی فون کر کے صادق سنجرانی کوووٹ دینے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں ان سب کی حقیقت عوام کے سامنے لائی جائے گی ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار نظر آرہی ہے ، امید ہے آگے بھی غیر جانبدار رہے گی ۔ میڈیا سے بات چیت کے دور ان سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے مریم نواز کے بیان پر سوال کیا گیا تو یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار نظر آرہی ہے ،امید ہے آج جمعہ تک بھی اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہی رہے گی ۔ صحافی نے سوال کیاکہ مریم نواز تو کہتی ہیں ان کے سینیٹرزکونامعلوم فون کالز آرہی ہیں ،کیا آپ کے ارکان کو بھی کالز آرہی ہیں ۔ یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ نہیں میرے علم میں ایسی کوئی کالز نہیں ہیں ۔ صحافی نے سوال کیاکہ کیا اس بار بھی ووٹ مینج کرنے کی ذمہ داری علی حیدر گیلانی کو دی ہے ۔ یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ علی حیدر گیلانی نے کیاکرنا ہے ۔ صحافی نے جواب دیاکہ علی حیدر گیلانی ووٹوں کی خریداری کرتا ہے ویڈیو آچکی ہے ۔ یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا ۔پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری،فیصل کریم کنڈی اور عبدالقادر پٹیل نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی میں حکومت اوپن الیکشن کی خواہش کرے تو وہ جائز اور سینیٹ میں اپوزیشن اوپن ووٹنگ کا مطالبہ کرے تو حرام، پی ڈی ایم کے اراکین کو ہراساں کرنے کے لئے کالز آ رہی ہیں حکومت چیئرمین سینیٹ الیکشن جیتنے کیلئے اخلاقیات سے گر گئیں،’’شغلی فراز ’’اور حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ۔وزیراعظم کو الیکشن میں اداروں کو ملوث نہیں کرنا چاہیے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-12/1791288



تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں مبینہ طور پر ووٹ بیچنے والے دو اراکین سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار شر کو پارٹی سے خارج کردیا گیا ہے۔

تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ جماعتی حکمتِ عملی سے روگردانی کرنے والے 2 اراکین سندھ اسمبلی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پی ایس ون جیکب آباد 1 سے اسلم ابڑو اور پی ایس 18 گھوٹکی 1 سے شہریار خان شر کو پارٹی سے نکالنے کا حکمنامہ جاری کردیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق تحریک انصاف کی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب غربی سندھ، کراچی نے متفقہ فیصلہ کرتے ہوئے سندھ سے تعلق رکھنے والے دونوں اراکین صوبائی اسمبلی کی بنیادی جماعتی رکنیت ختم کر دی گئی ہے، جب کہ تحریک انصاف کی قیادت کو دونوں اراکین کیخلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

سفارش میں کہا گیا ہے کہ سینٹ انتخابات کے دوران اسلم ابڑو اور شہریار شر نے جماعتی احکامات سے روگردانی کی، دونوں اراکین سندھ اسمبلی کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دیا گیا، واضح اور حتمی شواہد کی پڑتال اور ملزمان کی جانب سے صفائی پیش نہ کئے جانے پر معاملہ نمٹا رہے ہیں، اسلم ابڑو اور شہریار شر کی بنیادی رکنیت ختم کرکے دونوں کو فوری جماعت سے نکالا جائے، الیکشن کمیشن سے رجوع کرکے دونوں اراکینِ سندھ اسمبلی سے اسمبلی رکنیت بھی واپس لی جائے، ملزمان قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب غربی سندھ، کراچی کے اس فیصلے کیخلاف مرکزی سکیڈ کے روبرو 7 یوم میں اپیل دائر کرنے کے مجاز ہیں۔
https://www.express.pk/story/2153307/1/


ووٹ خرید و فروخت  ،ہارس ٹریڈنگ
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/11032021/p1-lhr044.jpg



اسلام آباد(آن لائن) سینیٹر خوش بخت شجاعت نے ایوان میں طویل ترین درود پاک اور دعاپڑ ھ کر سب کو حیران کر دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ دعا اور درود پاک تما م سینیٹرز اور ایوان کی خوشنودی کے لیے ہے ،یہ شکرانہ کی دعا اور درود ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں جو بھی قدرت کی جانب سے عطا کیا گیا ،وہ شکر کے سوا کچھ نہیں ۔ہماری زبانوں میں اتنی تاثیر ہوتی ہے کہ جس ٹا پک اور علاقائی مسائل پر بولیں تو سب کے آنسو نکل آئیں،عمران خان کو ادب سے خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے ایک عام انسان کو زبان دیدی ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%AE%D9%88%D8%B4-%D8%A8%D8%AE%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B7%D9%88%DB%8C%D9%84-%D8%AF%D8%B1%D9%88%D8%AF%D9%BE%D8%A7%DA%A9-%D9%88%D8%AF%D8%B9%D8%A7



کراچی ( نیٹ نیوز) سندھ سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کی نومنتخب سینیٹر خالدہ اطیب عدت میں ہیں اور ان کے حلف اور ووٹ کے استعمال کیلئے مشاورت جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق ایم کیوایم سربراہ خالد مقبول صدیقی کی ہدایت پرکشور زہرہ نے خالدہ اطیب سے رابطہ کیا اور ان حالات میں عدت ختم کرنے کیلئے فتویٰ لینے کا مشورہ دیا۔ نومنتخب سینیٹر خالدہ اطیب کا کہنا ہے کہ جامعہ بنوریہ اور دارالعلوم کورنگی سے فتویٰ مانگا ہے اور ووٹ کے استعمال کیلئے فتویٰ کی روشنی میں اپنا فیصلہ کروں گی۔ خالدہ اطیب سندھ سے خواتین کی مخصوص نشست پر سینیٹر منتخب ہوئیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%D8%A7%D9%84%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D8%B7%DB%8C%D8%A8-%D8%B9%D8%AF%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88-%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%AF-%D9%84%DB%8C%D8%A7



وزیراعظم نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے مرزا آفریدی کو نامزد کر دیا

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے مرزا آفریدی کو نامزد کر دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ سابق فاٹا کی سینیٹ میں نمائندگی کے لئے مرزا آفریدی کی نامزدگی کی گئی۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے حکومتی و اتحادی سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا، جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، گورنر پنجاب چودھری سرور، وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان اور دیگر نے شرکت کی۔ عمران خان نے تمام نو منتخب سینیٹرز کو مبارک باد دی۔

پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو پنجاب ہاؤس عشایئے میں شرکت کی دعوت دے دی گئی۔ تمام نو منتخب سینیٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے دوران ایک ایک ووٹ کی بہت اہمیت ہے، حکومتی اور اتحادی نومنتخب سینیٹرز ووٹ کی اہمیت کو سمجھیں۔

واضح رہے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن کل شیڈول ہے، جہاں پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی اور حکومتی امیدوار صادق سنجرانی مد مقابل ہیں۔ پی ڈی ایم امیدوار یوسف رضا گیلانی اور مولانا عبدالغفور حیدری نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/591936_1



پی ٹی آئی نے ڈپٹی چئیرمین کیلئے(ن) لیگ کاسینیٹرنامزد کردیا،مریم نوازکا دعویٰ
لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ کہ پی ٹی آئی نے ڈپٹی چئیرمین کے لیے مسلم لیگ (ن) ہی کے سینیٹر کو نامزد کر دیا ہے۔

مریم نواز شریف نے تحریک انصاف کی قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سیاسی پارٹی کی کیا سیاسی حیثیت ہوگی جو اپنی جماعت کے رکن کو چیئرمین سینیٹ نامزد نہ کر سکے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں مریم نواز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کیلئے اس کو سٹیبلشمنٹ کے آگے ناک رگڑنی پڑے۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ مسلم لیگ (ن) ان کے ہوش وحواس پر اتنی سوار ہے کہ امیدوار بھی ہمارا کھڑا کر دیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/592014_1



اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی امیدوار کی الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی امیدوار کی الیکشن کمیشن کا حکم فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع کی درخواست کا جائزہ آئندہ سماعت پر لیں گے، ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کے خلاف حکم امتناعی کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔


واضح رہے کہ سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پرتشدد واقعات ہوئے، فائرنگ کے ایک واقعے میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی بھی ہوئے تھے، جب کہ 20 پریزائیڈنگ افسران پولنگ بیگز کے ہمراہ لاپتہ ہوگئے، جو اگلے روز صبح 6 بجے آر او دفتر پہنچے تھے۔


(ن) لیگ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ این اے 75 کے 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے، تاہم الیکشن کمیشن نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ کے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
https://www.express.pk/story/2152859/1/



اسلام آباد،کراچی (خبر نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ، نیٹ نیوز، این این آئی ) اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے عہدے کیلئے نامزد کردیا۔پی ڈی ایم کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا ۔ اجلاس میں اکرم خان درانی ،راجہ پرویز اشرف، طاہر بزنجو، حافظ عبدالکریم، میاں افتخاراور جہانزیب جمالدینی شریک ہوئے ۔ اجلاس میں میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے مولانا عبدالغفور حیدری امیدوار ہوں گے جبکہ اپوزیشن لیڈر(ن) لیگ سے ہوگا۔ذرائع کے مطابق کمیٹی کے فیصلے سے پی ڈی ایم کے سربراہ کو آگاہ کیا جائے گا اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان حتمی اعلان کریں گے ۔پی ڈی ایم کے سیکرٹری اطلاعات میاں افتخار حسین کے مطابق اجلاس میں مجموعی ملکی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ادھر حکومت نے جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینٹ کی نشست آفر کردی۔جے یوآئی (ف)کے سیکرٹری جنرل مولاناعبدالغفورحیدری نے چیئرمین سینٹ سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعدوزیر دفاع پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہم نے مولانا عبدالغفور حیدری کوآفر کی کہ وہ ہمارے ڈپٹی چیئر مین سینٹ بن جائیں۔مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی آفرکی تردید کرتے ہوئے کہا چیئرمین سینٹ کے پاس تمام پارٹیوں کے ممبران بیٹھے تھے ، میٹنگ کے دوران کوئی گفتگو نہیں ہوئی،جس حکومت کواپوزیشن تسلیم نہیں کرتی، اس حکومت کی آفرکی کوئی حیثیت نہیں،ہم پی ڈی ایم کے فیصلے کے پابندہیں۔مرکزی ترجمان جے یوآئی کے مطابق مولانافضل الرحمان نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے مولانا عبدالغفور حیدری کے نام کی منظوری دیدی ہے ۔حکومتی وزیرکی طرف سے آفرکی بات بالکل غلط اورمن گھڑت ہے ۔یہ پی ڈی ایم کی صفوں میں انتشار پھیلانے کی سازش ہے جس میں یہ ناکام ہوں گے ۔پی ڈی ایم کے نامزد ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا امیدوار نامزد کرنے پرشکریہ ادا کیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا پی ڈی ایم اور آپکی توقعات پر پورا اتروں گا، یوسف رضاگیلانی کی قیادت میں پی ڈی ایم کا پینل کامیاب ہوگا۔ادھر چیئرمین سینٹ کے الیکشن کیلئے سندھ میں بھی سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے وفد کیساتھ حروں کے روحانی پیشوا اورمسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرصاحب پگارا سے ان کی رہائشگاہ کنگری ہاؤس میں ملاقات کی،اس موقع پرپیرسید صدر الدین شاہ راشدی بھی موجود تھے ۔بات چیت کے دوران ملکی سیاسی صورتحال اورچیئرمین سینٹ کے الیکشن سے متعلق معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے تین رکنی وفد نے ایم کیوایم کے عارضی مرکز بہادرآباد کا دورہ کیا اور چیئرمین سینٹ الیکشن میں تعاون کی درخواست کی۔وفد میں ناصرشاہ، شرجیل میمن اورمرتضیٰ وہاب شامل تھے ۔ایم کیوایم کے نومنتخب سینیٹرفیصل سبزواری اورایم پی اے کنورنوید جمیل نے پی پی وفد کا استقبال کیا۔ایک گھنٹہ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیرناصرشاہ نے کہا بلاول بھٹوزرداری کی خصوصی ہدایت پرایک بارپھرایم کیوایم کے پاس آئے ہیں اورچیئرمین سینیٹ کے عہدے پر یوسف رضا گیلانی کی حمایت کی درخواست کی ہے ۔ہم پرامید ہیں ایم کیوایم سندھ کے بہترین مفاد میں فیصلہ کریگی۔ایم کیوایم کے سینئرڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا ہم فوری کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے ،یہ معاملہ رابطہ کمیٹی میں رکھا جائیگا اورجوبھی فیصلہ ہوگا آگاہ کردینگے ۔ اسلام آباد(خبر نگار)الیکشن کمیشن نے سینٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کو الزامات کے حق میں ٹھوس مواد پیش کرنے اور متعلقہ افراد کو فریق بنانے کی ہدایت کی ہے ۔منگل کو پنجاب سے رکن الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے اسلام آباد سے جنرل نشست پر سینٹ الیکشن کے دوران کرپٹ پریکٹسز استعمال کرنے کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو ترمیم شدہ دارخوست جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ مبینہ پیسے لینے والے افراد اور ویڈیو میں موجود لوگوں کوفریق بنایا جائے ۔دوران سماعت علی حیدر گیلانی کی ویڈیو سکرین پر چلائی گئی جبکہ تحریک انصاف کی طرف سے سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کی آڈیو ٹیپ کو بطور ثبوت پیش کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن نے آبزرویشن دی کہ علی حیدر گیلانی کی ویڈیو میں پیسوں کا ذکر ہے اور نہ ٹکٹ کا،یہ علی حیدر ہیں اور 2ایم این ایز ہیں ان کو دکھا رہے ہیں، کیسے پتہ چلے گا کہ یہ فلاں ایم این ایز ہیں۔ بنچ کے سربراہ الطاف ابراہیم قریشی نے ریمارکس دیے ویڈیو میں یوسف رضا گیلانی کا نام کہیں نہیں ، ویڈیو اور آڈیو میں جو کردار ہیں ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ درخواست گزار پہلے ویڈیو کے دیگر کرداروں کوفریق بنائیں، ہم آئین وقانون کے مطابق کیس پرفیصلہ دیں گے ، ہر شخص اپنے کیے کا جواب دہ ہے ۔ بنچ سربراہ نے تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر سے استفسار کیا کہ ویڈیو میں جو لوگ ہیں کیا آپ ان کو جانتے ہیں،کیا ان کو مدعا علیہ نہیں بنانا چاہیے تھا، کہا جاتا ہے اتنے لوگ بک گئے ، کیا ان لوگوں کے بیان حلفی نہیں آنے چاہیے تھے کہ انہیں رقم کی پیشکش ہوئی ؟ان کا کہنا تھا رشوت لینے اوردینے والا دونوں جرم کے مرتکب ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے معاملے پر ازخود نوٹس لینے کی بھی تردید کی ۔ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے کہا میڈیا پر بہت سی غلط خبریں چلتی ہیں، ایم پی اے عبد السلام کے حوالے سے غلط خبرچلائی گئی، علی گیلانی ویڈیو پرالیکشن کمیشن کے ازخودنوٹس کی خبرغلط ہے ۔درخواست گزار ملیکہ بخاری نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی اس معاملے میں چھ ویڈیوز ہیں،پہلے ان ویڈیوز کو غور سے دیکھا جائے ۔ممبرالیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے کہا جو لوگ ویڈیو سکینڈل میں ملوث ہیں، ان سب کے نام بھی بتائیں ، ہم کیوں ایکشن نہیں لیں گے ، آپ ناموں سمیت سارے ثبوت لیکر آئیں ، ہم یہاں بیٹھے کس لیے ہیں۔ بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا الیکشن شفاف ہوتے تو حفیظ شیخ بڑے مارجن سے جیت جاتے لیکن سینٹ الیکشن میں لوگوں کو پیسے اور آئندہ الیکشن میں ٹکٹ کا لالچ بھی دیا گیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ یوسف رضا گیلانی پی ٹی آئی کے ایم این ایز کو رشوت دیتے رہے ،وزیراعظم نے معلومات آنے پر الیکشن کمیشن کو مداخلت کا کہا۔ ممبر سندھ نثار احمد درانی نے استفسار کیا الیکشن کمیشن کو مداخلت کا کب کہا گیا ؟ علی ظفر نے کہا وزیراعظم نے میڈیا کے ذریعے الیکشن کمیشن کو کہا تھا۔ علی ظفر نے کہا دو مارچ کو میڈیا پر علی حیدر گیلانی کی ویڈیو سامنے آئی، جس میں وہ ووٹ نہ دینے پر ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے تھے ۔اس موقع پر الیکشن کمیشن نے سوالات اٹھائے اور آبزرویشن دی کہ درخواست نامکمل ہے ، علی حیدر گیلانی کی وڈیو میں پیسوں کا ذکر ہے اور نہ ہی ٹکٹ دینے کا، جن 16 لوگوں کی بات ہو رہی، ان کے نام کمیشن کو دیں۔ممبر خیبر پختونخوا ارشاد قیصر نے کہا کارروائی کرنا چاہتے ہیں لیکن شواہد ٹھوس ہونے چاہیں ۔ ممبر سندھ نثار درانی نے سوال اٹھایا کہ کیا فرانزک کے بغیر ویڈیو کو تسلیم کر سکتے ہیں؟ ممبر پنجاب نے کہا جس کا نوٹیفکیشن رکوانا ہے ویڈیو میں اس کا ذکرنہیں جبکہ پٹیشن اوتھ کمشنر سے بھی تصدیق شدہ نہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%BA%D9%81%D9%88%D8%B1-%D8%AD%DB%8C%D8%AF%D8%B1%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AF%D8%B9%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%B1%D8%AF



ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدوار کی نامزدگی،اتحادیوں نے وزیراعظم کو اختیار دیدیا

اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت کی اتحادی جماعتوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے وزیراعظم عمران خان کو امیدوار کی نامزدگی کا اختیار دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی اتحادی جماعتوں کی قیادت سے مشاورت میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنما بعض مصروفیات کی وجہ سے شریک نہیں ہو سکے۔

وزیراعظم عمران خان نے جی ڈی اے کی قیادت سے ٹیلی فون پر مشاورت کی۔ اتحادیوں نے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب بھرپور انداز سے لڑنے کا عزم کیا۔
اتحادیوں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ڈپٹی چیئرمین کے لئے جس کو بھی نامزد کریں گے، فیصلہ قبول ہوگا۔ وزیراعظم کو ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی کا اختیار دیدیا ہے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/591811_1



چیئرمین سینیٹ الیکشن : جیت کیلئے جو ضروری ہوا کرینگے : یہ نہیں ہوسکتا ہم شرافت دکھاتے رہیں اور اپوزیشن قانون کی دھجیاں اڑائے، کوئی دھکا دیتا ہے تو ہم بھی دینگے : وزیر اطلاعات

سینیٹ کا الیکشن سب کے سامنے، ایسے انتخابات کے مزید متحمل نہیں ہوسکتے : وزیراعظم ، امریکا جیسا ووٹنگ نظام لانا ہوگا:عمران خان، کابینہ اجلاس سے خطاب، وزیر اعلیٰ پنجاب کی ملاقات، رہنمائوں کا اجلاس، ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار اتحادیوں کی مشاورت سے لانے کا فیصلہ

کابینہ سے 140ارب کے ٹیکس، ڈیوٹیوں پر چھوٹ واپس، اداروں کی نجکاری اور سٹیٹ بینک کو خود مختار بنانے کے بل منظور،حکومت قرض نہیں لے سکے گی:وزرا کی میڈیا کو بریفنگ ، اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،خبر نگار خصوصی، اے پی پی،دنیا مانیٹرنگ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جو قومیں اخلاقی اقدار اور انصاف کو کھو دیں وہ تباہ ہو جاتی ہیں، سب کے سامنے کہ سینیٹ انتخابات میں کھلے عام پیسہ چلتا ہے ۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر پیشرف کا ہر اجلاس میں جائزہ لوں گا ، جس طریقے سے حالیہ سینیٹ الیکشن ہوئے اس کے ہم مزید متحمل نہیں ہو سکتے ۔ ہمیں ایک شفاف نظام لانا ہے ۔ اب ایسے الیکشن نہیں کرسکتے ، اس لیے اگلے الیکشن کے لیے ای وی ایم ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے ۔ امریکا کے الیکشن مثال ہیں، ٹرمپ نے جتنی بھی کوشش کرلی وہ نہیں ڈھونڈ سکے کہ دھاندلی ہوئی ہے ۔ امریکا جیسا ووٹنگ نظام لانا ہوگا۔دوسری جانب وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم شرافت دکھاتے رہیں اور اپوزیشن قانون کی دھجیاں اڑائے ۔ اپوزیشن ہمیشہ اصولوں کو پامال کرتی ہے ،پیسے کا استعمال کرتی ہے ،ہر طریقہ استعمال کرتی ہے ،اس دفعہ ہم تیار ہیں ، جیت کیلئے جو بھی ضروری ہوا ہم کریں گے ۔ کوشش کریں گے کہ ہمارا امیدوار جیتے ،ایسا نہیں ہوسکتا کہ فٹبال کے میچ میں اپوزیشن کو ہاتھ سے کھیلنے کی اجازت ہو اور ہم پائوں سے کھیلتے رہیں ۔ اب کھیل فیلڈ کے مطابق ہوگا،کوئی ہمیں دھکا دیتا ہے تو ہم دھکا دیں گے ،البتہ میں پیسے چلانے کی بات نہیں کررہا، اس عمل کے خلاف ہم جہاد کررہے ہیں،ہر ممکن کوشش کرکے اپنے امیدوار کو جتوائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا سینیٹ کاموجودہ الیکشن جس طرح ہوا سب کے سامنے ہے ، میں کابینہ کے سامنے سیکرٹری اقوام متحدہ کی تشکیل کردہ پینل کی رپورٹ ’’فیکٹ آئی‘‘ رکھ رہا ہوں ، یہ رپورٹ ترقی پذیراور غریب ممالک کے لئے بڑی خوفناک ہے ۔ اس رپورٹ کے مطابق ہر سال غریب ملکوں سے ایک ہزار ارب ڈالر غیر قانونی منی لانڈرنگ کے ذریعے امیر ممالک میں منتقل ہوتا ہے ۔ غریب اور ترقی پذیر ممالک سے بدعنوانی کے ذریعے 7ہزار ارب ڈالر چوری کاپیسہ ان ممالک میں پڑا ہے ۔ اس سب میں حکمران اشرافیہ ملوث ہیں۔ غریب ملکوں کے نواز شریف اور زرداری چوری کا پیسہ باہر بھیجتے ہیں تو اس سے پہلے سارے وہ ادارے جنہوں نے منی لانڈرنگ اور غیر قانونی ذرائع سے پیسے کی منتقلی پر نظر رکھنی ہے ان کو کمز ور کرتے ہیں۔ یہ ایسے میگا پراجیکٹ لے کر آتے ہیں جن کی عوام کو ضرورت نہیں ہوتی لیکن ان میں کک بیکس زیادہ ہوتے ہیں۔ ان بدعنوانیوں کے باعث ملک مقروض ہو جاتا ہے ۔اس کی قیمت مہنگائی کے ذریعے عوام ادا کرتے ہیں۔ بدعنوان عناصر ناجائز پیسے سے میڈیا ہائوسز اور دوسرے ادارو ں کو خریدتے اور استعمال کرتے ہیں، اس کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ معاشرے میں کرپشن کو سب کے لئے قابل قبول بنا دیا جاتا ہے ۔ پھر ’’کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے ‘‘ اور ’’ایک زرداری سب پہ بھاری‘‘ کے نعرے لگائے جاتے ہیں۔ جوخریدتا ہے وہ سیاسی بصیرت تصور کی جاتی ہے ۔ قوم کی اخلاقیات ختم ہو جاتی ہے تو یہ سب سے بڑا نقصان ہوتا ہے ۔ جس قوم میں اخلاقی معیارنہ ہووہ کبھی انصاف نہیں کرسکتی۔وہاں طاقتور کو این آر او اور غریب کو سزا دی جاتی ہے ۔ جرمنی اور جاپان تباہ ہو گئے تھے لیکن دونوں اپنے پائوں پر کھڑے ہوگئے ۔ دریں اثنا وفاقی کابینہ نے سارک ممالک کے لئے 30لاکھ عطیہ دینے ، پاک روس شمال و جنوب معاہدے میں ترمیم کے پروٹوکول اور مختلف تقرریوں کی منظوری دیدی ۔ جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ معاشی اصلاحات کے تحت تین بلوں کی بھی منظوری دی گئی جن میں سٹیٹ بینک ایکٹ(ترمیمی ) بل ، سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز (ایس او ایز)( ترمیمی) بل اور انکم ٹیکس آرڈیننس(ترمیمی) بل شامل ہیں۔ انکم ٹیکس آرڈیننس میں نئی ترامیم کے تحت یکم جولائی2021سے مجموعی طور ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی مد میں دستیاب1185ارب روپے کی چھوٹ میں سے 140ارب روپے کی ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی چھوٹ کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور امرا کو دستیاب اس چھوٹ کا بوجھ ان پر ڈال کرڈائریکٹ ٹیکسوں کا بوجھ ان پر منتقل کیا جائے گا۔ سٹیٹ بینک ایکٹ میں نئی ترامیم کے تحت گورنر سٹیٹ بینک کو براہ راست پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ بنانے ، اس کے عہدے کی میعاد3سال سے بڑھاکر5سال کرنے ، مانیٹری پالیسی اور فسکل کوآرڈی نیشن بورڈکو برخواست کرنے اور بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے سٹیٹ بینک سے قرض لینے پر پابندی لگانے کی اصلاحات شامل ہیں جبکہ سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز (ایس او ایز)( ترمیمی) بل کے تحت44اداروں کی نجکاری، 28کی دوسرے مرحلے میں نجکاری اور 84میں حتمی طور پر اصلاحات لاکر انہیں برقرار رکھنے کی ترامیم شامل ہیں ۔ کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ، وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر، سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، سیکرٹری خزانہ کامران افضل، چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے ملک کو معاشی مسائل سے نکالنے اور اسے پائیدار معاشی راہ پرڈالنے کیلئے ان قوانین کی منظوری دی ہے ۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ سٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کے تحت سٹیٹ بینک کو آپریشنل طور پر خود مختار بنایا جائے گا اور اسے ہر فیصلہ کیلئے حکومت سے رجوع نہیں کرنا پڑے گا،اس کا مرکزی کام ملک میں مہنگائی کم کرنا ہوگا ۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی سٹیٹ بینک کو اہداف دیا کرے گی اور اس پر عمل درآمدکیلئے بوقت ضرورت کوئی کمیٹی بنائی جا سکے گی اس وقت فیصلہ سازی کیلئے قائم مانیٹری پالیسی اور فسکل کوارڈنیشن بورڈکو برخواست کردیا جائے گا ۔ حکومت بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے سٹیٹ بینک سے قرض اور گارنٹیاں نہیں لے سکے گی۔ حکومت اپنے قرض کی ضروریات نجی شعبے کے بینکوں اور عالمی مالیاتی اداروں سے پوری کرے گی۔حفیظ شیخ نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام دوبارہ بحال ہو چکا ہے ،آئی ایم ایف کے بورڈ سے جلد مذاکرات ہوں گے اور قرض کی اگلی قسط موصول ہو گی۔ پہلے گورنر سٹیٹ بینک صدر پاکستان کو جواب دہ ہیں لیکن نئے ایکٹ کے تحت وہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہونگے ۔ اس کے علاوہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جونہی کورونا کے بعد معیشت بحال ہوگی نجکاری کا عمل شروع کر دیا جائے گا ۔ ڈاکٹر عشرت حسین نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 441 پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کام کر رہی ہیں جن میں 80کو سرکاری کنٹرول میں رکھا جائے گا اور بقیہ کو خود مختاری دیکر نجی شعبے کی شراکت اور انتظامیہ کے ذریعے کمرشل بنیادوں پر چلایا جائے گا ۔ان قومی اداروں میں سرکاری مداخلت اور سیاسی مداخلت بند کر دی جائے گی۔ 84ادارے حکومت اپنے پا س رکھے گی،44کی پہلے مرحلے میں نجکاری کی جائے گی ۔ جن اداروں میں نجی شعبے کی مینجمنٹ لگائی جائے گی ان کے ساتھ کار کردگی کے معاہدے کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن ایکٹ کے مسودے کی اصولی طور پر منظوری کے علاوہ آئوٹ آف سکول چلڈرن فریم ورک کی بھی منظوری دی گئی ۔کابینہ نے نیپرا ٹربیونل میں ممبر فنانس کے حوالے سے حکومت سندھ کی جانب سے سفارش کردہ امیدواروں کی اہلیت و تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے پیش کی جانے والی تجویز سے اتفاق نہیں کیا تاہم فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹس آرڈیننس کے تحت شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر کے بورڈ آف گورنر ز کے ممبران کی تعیناتی کی منظوری دیدی ۔ اس کیساتھ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز لائسنسز کے حوالے سے 41نئے لائسنسز کے اجرا، 7کی تنسیخ، 5کے تبادلے اور دائرہ کار کے ایک کیس کی منظوری دی گئی ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے اب تک گیارہ لاکھ لوگوں کو بیرون ملک بھجوایا گیا ہے ۔کابینہ نے فوزیہ خان کو پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (فنانس) تعینات کرنے منظوری، کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے 3فروری اور 22فروری کے اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق، توانائی کمیٹی کے 11فروری کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق ، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 19فروری کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی منظوری، پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق رشید کو ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی تعینات کرنے ، قومی ادارہ صحت کے بورڈ آف گورنر ز کی تعیناتی ،ڈریپ کو کوویڈ 19ویکسین کی ریٹیل پرائس مقرر کرنے کی اجازت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شیخ اختر حسین کو ہٹاکر عاصم رئوف کو عارضی طور پر سی ای او ڈریپ تعینات کرنے کی منظوری دی۔کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میٹرو کا معاملہ ایجنڈے میں شامل تھا، وزیراعظم نے میٹرو کی تعمیر کا فوری حکم دیا ہے تاخیر شدہ منصوبہ جلد ہی مکمل ہو جائے گا،ہارس ٹریڈنگ کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے موجودہ حکومت نے اقدامات کئے ، ہماری حکومت نے سینیٹ کے شفاف انتخابات کے لئے سنجیدہ کوشش کی تاہم الیکشن اسی دن غیر متنازعہ ہونگے جب اوپن بیلٹ سے الیکشن ہونگے ۔ اپوزیشن نے میثاق جمہوریت میں اوپن بیلٹ کا کہا تھا، اپوزیشن والے پیسہ کماتے ہیں اور پھر پیسہ خرچ کرتے ہیں،جو جماعتیں خود کو جمہوری کہتی ہیں وہ اس دن ایوان سے غیر حاضر تھیں، ہم نے تاریک فورسز کو شکست دینی ہے اس کے لیے پورا زور لگائیں گے ۔یہ دو نظاموں کی جنگ ہے اور وہ پاکستان کو وہیں لیکر جانا چاہتے ہیں جہاں ملک پہلے تھا،دو ڈھائی سالوں میں اس ملک کے مسائل حل نہیں ہوتے ، وزیر اعظم اس روش کو تبدیل کرنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں،حلال کمانے والے ایسے مکروہ کام نہیں کریں گے ،انہوں نے کہاکہ احمد فراز اگر زندہ ہوتے اور میں نے یہ کام کیا ہوتا تو مجھے عاق کردیتے ، مافیاز کے نمائندے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر غریبوں کا استحصال کرتے ہیں،جب جیتتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ایجنسیاں نیوٹرل ہیں ،ہار جاتے ہیں تو کہتے ہیں ایجنسیاں ملوث ہیں۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان پارلیمنٹ کے ممبر نہیں اور استعفوں کی بات کرتے ہیں ، ن لیگ میں سربراہی کی جنگ چل رہی ہے ،پیپلز پارٹی کامستقبل واضح نہیں ہے ، چیئرمین سینیٹ کا الیکشن صادق سنجرانی ہی جیتیں گے ،الیکشن میں ووٹ سب سے مانگتے ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا ادارہ جاتی اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے ۔ بعد ازاں ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی سے متعلق کوئی غور نہیں ہورہا۔ انہوں نے عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی آفر کے حوالے سے کہا جے یو آئی کی طرف سے بات کو زیادہ اچھالا جارہا ہے ،ہم نے ایسی کوئی آفر نہیں کی اور نہ ہم کرسکتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں زیادہ فرق نہیں ہے ، صرف ایک دو ووٹوں کا فرق ہے ،یہ نہیں ہوسکتا ہم قانون کے ساتھ ہاتھ پیچھے باندھ لیں اور جو دوسرا فریق ہے اس کے جی میں جو آئے طریقہ استعمال کرے ۔ الیکشن کمیشن میں ویڈیو کیس کے حوالے سے انہوں نے کہا سینیٹ الیکشن میں سب نے دیکھا کہ اپوزیشن نے پیسہ استعمال کیا۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا بھی اہم اجلاس ہوا جس میں سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن پر غور ہوا اور ڈپٹی چیئرمین اتحادیوں کی مشاورت سے لانے پر اتفاق کیا گیا، جس کے بعد وزیر اعظم نے آج اتحادی جماعتوں کومشاورت کے لیے طلب کر لیا ۔اجلاس میں وفاقی وزرا پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور شفقت محمود سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پرویز خٹک کو چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے ارکان کی حمایت حاصل کرنے کاٹاسک دے دیا ہے ۔ آج ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کے لیے امیدوار کے فیصلے کا قوی امکان ہے ۔اجلاس میں پنجاب حکومت کی کارکردگی سے متعلق بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔وزیر اعظم کو یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملاقات کی جس میں پنجاب کی مجموعی صورتحال اور ترقیاتی امور اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-10/1790135



نومنتخب آزاد سینیٹرز عبدالقادر پی ٹی آئی اور شمیم آفریدی پیپلز پارٹی میں شامل

بلوچستان سے نو منتخب سینیٹر محمد عبدالقادر نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،سٹاف رپورٹر) بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے مشترکہ حمایت یافتہ اور آزاد حیثیت میں نو منتخب سینیٹر محمد عبدالقادر نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ نومنتخب سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے پی پی پی کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں بلاول زرداری نے شرکت کی ۔اس موقع پر آزاد سینیٹر شمیم آفریدی نے باضابطہ طور پر پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی ۔ شمیم آفریدی نے شمولیتی دستاویزات پر دستخط کئے ۔ بلاول زرداری نے سینیٹر شمیم آفریدی کو پاکستان پیپلزپارٹی کا روایتی مفلر بھی پہنایا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-10/1790138



مریم نواز کا استقبالیہ ، ایک سینیٹر سنجرانی کے حامی

سینیٹر دلاور خان آزاد منتخب ہوکر ن لیگ میں شامل ہو ئے تھے ، تقریب میں 16سینیٹر شریک ،ڈار لندن میں ہیں ،ہمارا بیانیہ کامیاب :مریم ، ن لیگ نے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا اختیار نوازشریف کو دیدیا

اسلام آباد (طارق عزیز)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے گزشتہ شام نومنتخب اور مدت پوری کرنیوالے سینیٹرز کے اعزاز میں استقبالیہ دیا، ذرائع کے مطابق استقبالیہ میں 16 سینیٹرز شریک ہوئے ، شاہد خاقان عباسی ، پرویز رشید ، مریم اورنگزیب ، راجہ ظفرالحق نے خصوصی شرکت کی، مریم نواز نے تمام سینیٹرز کو ہدایت کی کہ چیئرمین سینیٹ کے عشائیہ سمیت کسی بھی سرکاری تقریب میں کوئی رکن سینیٹ شریک نہیں ہوگا، مریم نواز نے سینیٹ میں لیڈر آف دی اپوزیشن ظفرالحق کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اجلاس میں اسحاق ڈار اور دلاور خان کے علاوہ دیگر تمام ارکان سینیٹ شریک ہوئے ، دلاور خان آزاد منتخب ہوکر ن لیگ میں شامل ہوئے تھے انہوں نے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کی حمایت کا اعلان کیا ہے ، مریم نواز نے عرفان صدیقی کو سینیٹ میں خوشگوار اضافہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ان کے آنے سے ایوان کی عزت میں اضافہ ہوگا،انہوں نے نومنتخب سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ کو ویلکم کرتے ہوئے کہا پارٹی امید کرتی ہے کہ وہ اپنے والد مشاہد اللہ خان مرحوم کا بہترین متبادل ثابت ہوں گے ، مسلم لیگ (ن)نے سینیٹ میں لیڈر آف دی اپوزیشن کیلئے سعدیہ عباسی، پیرصابر شاہ، ڈاکٹر مصدق ملک، ڈاکٹر آصف کرمانی سمیت مختلف ناموں پر غور کیا ، قوی امکان ہے کی سینئر ہونے پر سعدیہ عباسی ہی لیڈر آف دی اپوزیشن ہوں گی، قیادت نے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا اختیار نوازشریف کو دے دیا ، لندن سے منظوری کے بعد نام کا اعلان کیا جائے گا، سعدیہ عباسی 2003 میں بھی سینیٹر تھیں جبکہ پیر صابر شاہ وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں ، مصدق ملک پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے با اعتماد دوست ہیں، مشاہد حسین سید سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہیں جنہیں نوازشریف اور شہباز شریف دونوں کا قرب اور اعتماد حاصل ہے ، اپوزیشن لیڈر کیلئے ان کے ناموں پربھی غور کیا گیا ہے ، مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا ہمارا بیانیہ کامیاب رہا، اگرچہ کچھ رہنمائوں کے اعتراضات ، خدشات تھے تاہم وقت کیساتھ انہوں نے اس بات کو تسلیم کرلیا ہے کہ نوازشریف کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو ہی ہماری سیاسی بقا کا ضامن ہے ، آج پارٹی نوازشریف ، شہبازشریف کی قیادت میں متحد کھڑی ہے ، میرے بارے میں کہا جاتا ہے کہ میں سخت موقف رکھتی ہوں، مجھے بتائیں مشکل ترین حالات اور امتحان میں پارٹی اور اپنے والد کیساتھ کھڑے رہنے کے علاوہ میرے پاس کیا آپشن تھا، نوازشریف کا حکم ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدواروں کو مسلم لیگ (ن) کے تمام ووٹ پڑنے چاہئیں حالات کچھ بھی ہوں دبائو آئے یا کوئی آفر آئے تمام سینیٹرز کو نوازشریف کی لاج رکھنا ہوگی ، مجھے امید ہے کہ ایسا ہی ہوگا جس کی ہدایت قائد محترم نے دی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-10/1790187



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-03-10&edition=KCH&id=5544643_65900623



کراچی (ویب ڈیسک) و فاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ سینیٹ میں ہمارے ساتھ 48 سینیٹرز ہیں باقی کمی صادق سنجرانی پوری کرلیں گے، مولانا فضل الرحمن سینیٹر ہوتے تو صادق سنجرانی ان سے بھی ووٹ مانگتے،ن لیگ کا ایک سینیٹر برملا چیئرمین سینٹ کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کیلئے مہم چلارہا ہے، اپوزیشن کی خاتون ممبر ہماری خواتین کو پیسوں کی پیشکش کرتی رہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔

شفقت محمود کا مزید کہناتھاکہ صادق سنجرانی کے لوگوں سے ذاتی تعلقات بہت اچھے ہیں، وہ بطور چیئرمین سینیٹ بہت کامیاب رہے ہیں، اپنی حمایت حاصل کرنے کیلئے عبدالغفور حیدری کے پاس گئے، مولانا فضل الرحمن سینیٹر ہوتے تو ان سے بھی ووٹ مانگتے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ عبدالقادر آزاد حیثیت میں سینیٹر منتخب ہوئے، آزاد امیدوار جیتنے کے بعد کسی بھی پارٹی میں شامل ہوسکتا ہے،عبدالقادر سینیٹر بننے کے بعد پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے تو اس میں اعتراض کی کیا بات ہے، علی حیدر گیلانی اور ناصر شاہ نے لوگوں کو خریدنے کی کوشش کی وہ سب کو نظر آیا، علی حیدر گیلانی کی ویڈیو میں موجود پی ٹی آئی کے دو ارکان سامنے آگئے ہیں، الیکشن کمیشن ایکٹ 2017ء کے تحت ووٹ خریدنے کی کوشش کرنے والا شخص نااہل ہوجائے گا۔

شفقت محمود نے کہا کہ ن لیگ کا ایک سینیٹر برملا صادق سنجرانی کیلئے مہم چلارہا ہے، اسحاق ڈار ملک میں نہیں ہیں،ہوسکتا ہے جماعت اسلامی کا سینیٹر بھی صادق سنجرانی کو ووٹ دیدے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Mar-2021/1261397?fbclid=IwAR1xQRZDJMTEmPmz9EQM1zmMLmR3xfXSlv9_a7dTzTVo9Ruf6WFsOKDLYCs



اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدو فروخت سے متعلق منظر عام پر آنے والی واٹس ایپ چیٹ کے مرکزی کردار رکن اسمبلی عبدالسلام آفریدی نے اپنا جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا ہے۔

تحریری جواب میں عبدالسلام آفریدی نے بتایا کہ سینیٹ الیکشن سے ایک دن قبل غیرملکی نمبر سے پیغام ملا، پیغام میں پی پی امیدوار کو ووٹ کے عوض آٹھ کروڑ کی آفرکی گئی، اس شخص نے اپنا نام عادل شاہ بتایا۔عبدالسلام آفریدی نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ پیغام کے بارے میں وزیراعلی کو فوری آگاہ کیا، وزیراعلی نے مشکوک شخص کی پہچان کیلئے رابطہ جاری رکھنے کی ہدایت کی، چیٹ میں مشکوک شخص نے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی احمد کنڈی کابھی نام لیا اور مزید اراکین کو بھی آٹھ کروڑ دینے کی پیشکش کی گئی۔

الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں رکن کے پی اسمبلی نے بتایا کہ عادل شاہ نے مزید دو اراکین اسمبلی سے بھی ڈیل مکمل ہونےکاانکشاف کیا اور کوہاٹ سے ن لیگ کے امیدوار عباس آفریدی سے ملاقات کی آفرکی، پارٹی کو شکست سے بچانے کیلئے گفتگو کو میڈیا کے سامنے لایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریری جواب میں کہا گیا کہ عادل شاہ، عباس آفریدی اور احمد کنڈی کرپشن اورہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Mar-2021/1261410?fbclid=IwAR1rG_ft-4o9pSieEpVexSI-cMpjiKitiGS94EMV2dj0ehasKdOn4giO4YQ



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں کے سات سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے صادق سنجرانی کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی سما کے مطابق صادق سنجرانی پی ڈی ایم کے قلعے پر نقب لگانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، انہوں نے سات سینیٹرز سے اپنے لیے ووٹ کی یقین دہانی حاصل کرلی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صادق سنجرانی کو حمایت کی یقین دہانی کروانے والے سینیٹر ز میں سے چار کا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) اور تین کا تعلق دیگر چھوٹی جماعتوں سے ہے۔ ان سینیٹرز نے اس سے قبل چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے وقت بھی صادق سنجرانی کو ووٹ دیا تھا۔ صادق سنجرانی نے اس سینیٹرز کے کافی کام بھی کروائے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Mar-2021/1261007?fbclid=IwAR31LxzMBbAh-iN_Np40ATrcLYRkv9uTBdOGtGjBosvlU1_i0Gk0xEUapvU



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے حوالے سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) پینل کے اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جمہوری قوتیں نااہل حکومت کے خلاف ایک پیج پر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے سید یوسف رضا گیلانی اور مولانا عبدالغفور حیدری کو پی ڈی ایم کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار نامزد ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ انتخابات میں جیت پاکستان کے عوام کی فتح ہے، حکومت انتخاب سے قبل ہی اپنی ہار مان چکی ہے، 12 مئی کو چیئرمین سینیٹ کا الیکشن ہوگا اور جیت صرف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی ہوگی۔

یاد رہے کہ پی ڈی ایم کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے متفقہ امیدواروں کا اعلان کردیا گیا ہے جبکہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر(ن) لیگ سے ہوگا۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Mar-2021/1260996?fbclid=IwAR3Zh25fjh_8GDPZoz8HAmysrsJafeJtrUrNoV-Zlbp-mUe0fU4aLyjSkgQ



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/03/09032021/P1-ISB-029.jpg




الیکشن کمیشن کے رکن الطاف قریشی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ علی حیدر گیلانی کی وڈیو میں نا پیسوں کا ذکر ہے اور نہ ہی ٹکٹ دینے کا۔

الیکشن کمیشن میں یوسف رضاء گیلانی کی نااہلی اور نوٹیفکیشن روکنے کے معاملہ ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے سماعت کی۔ پی ٹی آئی نے سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کی آڈیو ٹیپ بھی پیش کردی۔

تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست کے لیے قومی اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی، ایوان میں پی ٹی آئی اور اتحادیوں کے 180 جب کہ اپوزیشن کے 160 ووٹ تھے، الیکشن شفاف ہوتے تو حفیظ شیخ بڑے مارجن سے جیت جاتے، لوگوں کو پیسے اور آئندہ الیکشن میں ٹکٹ کا لالچ بھی دیا گیا، یوسف رضا گیلانی پی ٹی آئی کے ایم این ایز کو رشوت دیتے رہے، وزیراعظم نے معلومات آنے پر الیکشن کمیشن کو مداخلت کا کہا۔ جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کو مداخلت کا کب کہا گیا ؟ ، علی ظفر نے کہا کہ وزیراعظم نے میڈیا کے ذریعے الیکشن کمیشن کو کہا تھا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ 2 مارچ کو میڈیا پر علی حیدر گیلانی کی ویڈیو سامنے آئی، جس میں وہ ووٹ نہ دینے پر ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے تھے، درحقیقت علی حیدر گیلانی کے خلاف اسٹنگ آپریشن کیا گیا، وڈیو میں دو ایم این ایز کیپٹن (ر)جمیل اور فہیم سے گفتگو ہو رہی ہے۔ کمیشن نے خود بھی ویڈیو کا نوٹس لیا تھا، الیکشن کمیشن نے نوٹس لینے کی پریس ریلیز جاری کی تھی۔

ممبر پنجاب الطاف قریشی نے کہا کہ چاہتے ہیں جذبات نہیں قانون کے تحت چلیں، جن 16 لوگوں کی بات ہو رہی، ان کے نام کمیشن کو دیں،مواد کے ساتھ متعلقہ افراد کو فریق بنائیں، ہم بیٹھے ہی کارروائی کرنے ہیں، ہم تو چاہتے ہیں کارروائی ہو لیکن اس کے لئے آپ کو مواد دینا ہے، وڈیو میں نا پیسوں کا ذکر ہے نہ ہی ٹکٹ دینے کا، وڈیو میں لگتا ہے معاملہ نشان زدہ بیلٹ پیپر ملنے کا تھا، نشان زدہ بیلٹ پیپر ملے تو کوئی اپنا حق رائے دیہی کیسے استعمال کرے گا؟ بار بار کہا جاتا ہے ارکان بک گئے، ایسا لفظ کہنا بھی اچھا نہیں، رشوت لینے اور دینے والا دونوں ہی گناہ گار ہوتے ہیں، جنہیں پیسے کی آفر ہوئی وہ بیان حلفی تو دیں، ویڈیو میں موجود پی ٹی آئی ارکان کے بیان حلفی آ جاتے تو بھی کچھ ہو جاتا۔

ممبر خیبر پختونخوا ارشاد قیصر نے ریمارکس دیئے کہ کارروائی کرنا چاہتے ہیں لیکن شواہد ٹھوس ہونے چاہیں۔ ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ کیا فرانزک کے بغیر ویڈیو کو تسلیم کر سکتے ہیں؟ جس پر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹسز روکنے کیلئے بے پناہ اختیارات استعمال کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن نے یہی اختیارات این اے 75 ڈسکہ میں استعمال کئے، علی حیدر گیلانی نے ویڈیو کو غلط قرار نہیں دیا، انہوں نے پریس کانفرنس میں وڈیو کو تسلیم کیا۔ ویڈیو تسلیم کر لی گئی اب کمیشن تحقیقات کرے۔

الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کے نو منتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی کا نوٹی فکیشن فوری روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نئی درخواست دائر کنے کی ہدایت کردی۔
https://www.express.pk/story/2152502/1/




مسلم لیگ (ن) نے 2018 کے سینیٹ انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا اسمبلی کے ارکان میں نقد رقم کی تقسیم سے متعلق وڈیو کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست واپس لے لی۔

الیکشن کمیشن میں 2018 کے سینیٹ انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا کے ارکان صوبائی اسمبلی کو نقد رقوم دینے کی وڈیو کی تحقیقات سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ (ن) لیگ کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ اسپیکر ہاؤس پشاور میں رقم کا لین دین ہوا، وزیراعظم کہتے ہیں کہ ایجنسیوں سے الیکشن کمیشن پوچھے، عمران خان کو نوٹس کریں وہ بتائیں کہ انہوں نے کیا کارروائی کی۔

پنجاب سے الیکشن کمیشن کے رکن الطاف قریشی نے جہانگیر جدون سے استفسار کیا کہ جن لوگوں میں رقم کا لین دین ہوا انہیں فریق ہی نہیں بنایا گیا، جس ایم پی اے پر الزام لگا رہے ہیں ان کا بیان کہاں ہے؟ آپ کے پاس ہارس ٹریڈنگ کے کیا شواہد ہیں؟ عمران خان اور اسد قیصر کا کیا ویڈیو سے کیا تعلق ہے؟۔

الطاف قریشی نے مزید ریمارکس دیئے کہ ایسے تو نہیں ہوتا کہ کوئی بھی ویڈیو آئے اور ہم حکم جاری کر دیں، صرف میڈیا بیان بازی پر کسی کو نااہل نہیں کر سکتے۔ میڈیا بیانات پر نااہلی ہونے لگی تو کورم بھی پورا نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن کسی سے داد نہیں لینا چاہتا، پہلے اپنی درخواست کو ٹھیک کریں۔

خیبر پختونخوا سے الیکشن کمیشن کی رکن ارشاد قیصر نے ریمارکس دیئے کہ آپ ویڈیو میں موجود افراد کو نہیں پہچانتے تو ہم کیسے جان سکتے؟ بہتر ہوگا یہ درخواست واپس لیکر نئی پٹیشن دائر کریں۔ جس پر (ن) لیگ نے تحقیقات کے لئے دائر درخواست واپس لے لی۔
https://www.express.pk/story/2152453/1/



یوسف گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (آئی این پی)الیکشن کمیشن نے یوسف گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماﺅں کو ترمیم شدہ درخواست جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف ویڈیو اسکینڈل اور کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی ، درخواست گزار فرخ حبیب اور فیصل جاوید الیکشن کمیشن میں موجود رہے،تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹرعلی ظفر کی سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کا نوٹی فیکشن روکنے کی درخواست پرسماعت ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی،دوبارہ سماعت کے آغاز پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ، بیرسٹر علی ظفر نے کہا قومی اسمبلی میں ارکان کی کل تعداد 342ہے، ڈسکہ نشست خالی ہے ،جماعت اسلامی ممبرنے ووٹ نہیں دیا، پی ٹی آئی اور ان کے اتحاریوں کے پاس 180کی تعداد ہے، حفیظ شیخ کو اس لحاظ سے جیتنا چاہیے تھا۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن سے ایک روز قبل نجی ٹی وی پر ایک ویڈیو چلی، وہ ویڈیو پھر تمام چینلز پر ویڈیو آئی ،الیکشن کمیشن نے سوال کیا علی ظفر ویڈیو میں جو لوگ ہیں کیا آپ ان کو جانتے ہیں ، کیا ان کو مدعا علیہ نہیں بنانا چاہیے تھا، الطاف ابراہیم کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ اتنے لوگ بک گئے ، کیا ان لوگوں کے بیان حلفی نہیں آنے چاہیے تھے کہ رقم آفرکی گئی ، رشوت لینے اوردینے والا دونوں مرتکب ہیں،حیدر گیلانی کی ویڈیوز الیکشن کمیشن میں بڑی اسکرین پر دکھائی گئی ، جس پر علی ظفر نے کہا الیکشن کمیشن نے بھی اس پر نوٹسز جاری کئے ،الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی رقم نہ ہی ٹکٹ کا ذکر ہے، یہ علی حیدر ہیں جو 2ایم این ایز ہیں ان کو دکھا رہے ہیں، کیسے پتہ چلے گا کہ یہ فلاں ایم این ایز ہیں،بیرسٹر ظفر نے بتایا کہ یہ دونوں ایم این ایزکیپٹن(ر) جمیل اور فہیم خان ہیں۔

نجی ٹی وی پر چلنے والی خبر بھی الیکشن کمیشن میں دکھائی گئی، جبکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے نوٹسز کی خبریں بھی چلیں،یوسف رضا گیلانی کیخلاف درخواست پر ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم نے کہا میڈیا پر بہت سی غلط خبریں چلتی ہیں، ایم پی اے عبد السلام کے حوالے سے غلط خبرچلائی گئی، علی گیلانی ویڈیو پرالیکشن کمیشن کے ازخودنوٹس کی خبرغلط ہے، علی حیدر گیلانی رکن پنجاب اسمبلی ہیں ان کا معاملہ دیکھتے ہیں،الطاف ابراہیم قریشی نے مزید کہا درخواست گزار پہلے ویڈیو کے دیگر کرداروں کوفریق بنائیں، ہم آئین وقانون کے مطابق کیس پرفیصلہ دیں گے ، ہر شخص اپنے کیے کا جواب دہ ہے، ویڈیو میں یوسف رضا گیلانی کا نا م کہیں نہیں ہے، جو کردار ویڈیو ،آڈیو میں ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی،ممبرالیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ جو لوگ ویڈیو اسکینڈل میں ملوث ہیں ان سب کےنام بھی بتائیں ، ہم کیوں ایکشن نہیں لیں گے ، آپ ناموں سمیت سارے ثبوت لےکر آئیں ، ہم یہاں بیٹھے کس لیے ہیں۔

ملیکہ بخاری نے کہا آپ صرف ان ویڈیوز کو غور سے دیکھ لیں، 6 ویڈیوز ہیں،اس کے بعد ہمارے وکیل دلائل بھی دیں گے،بیرسٹرعلی ظفر نے دلائل میں کہا کہ الیکشن میں وہی ہوا جو ویڈیومیں ہم نے دیکھا، جس پر الیکشن کمیشن نے سوال کیا کہ ویڈیوکی گفتگو میں کیا یوسف رضاگیلانی کا نام آیا، تو ،وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حیدرگیلانی نے اقراربھی کیاکہ انہوں نے ایسا کیا،الیکشن کمیشن میں علی حیدرگیلانی کی پریس ٹاک کی ویڈیودکھائی گئی ، بیرسٹرعلی ظفر نے کہا علی حیدرگیلانی نے ماناکہ یہ ویڈیومیری ہی ہے، دنیاجانتی ہے کیاہوااورویڈیومیں کون کون ہے،ممبرالیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ حیدرگیلانی نے تو اس ویڈیوکی وضاحت کی ہے، وہ صرف طریقہ بتارہے تھے ضائع بھی ہوسکتاہے، جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا میرامطلب یہ نہیں کہ حیدرگیلانی کیاکہہ رہے ہیں، میرامطلب ہے کہ یہ ویڈیودرست ہے، یہ درخواست رکن قومی اسمبلی کی طرف سے دائرکی گئی،بیرسٹرعلی ظفرنے درخواست پڑھ کرسنائی اور ناصرشاہ کی گفتگوبھی سنائی گئی اور کہا امیدوارکابیٹا اپنی طرف سے نہیں یہ سب امیدوار کے لیے کر رہا ہے،جس پر رکن الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم کا کہنا تھا کہ ون وے نہ چلیں ،رشوت لینے اوردینے والوں کو لائیں۔

اس کے بعد ہی معاملے کو آگے بڑھائیں گے، جب تک فائدہ ہونے والوں کو نہیں لائیں گے کیس آگے نہیں بڑھے گا،الیکشن کمیشن میں مریم نواز کی ویڈیو بھی دکھائی گئی ، مریم نواز نے کہا کہ پیسہ نہیں ن لیگ ٹکٹ چلا ، جس پر الیکشن کمیشن نے کہایہ ایک آواز اور بیانیہ بھی ہو سکتا ہے، کسی کو نا اہل کرانے کے لیے ٹھوس ثبوت لائیں ،وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ایک چینل کی بات نہیں چار مارچ کو تمام میڈیا نے دکھایا،الیکشن کمیشن نے مزید کہا جب تک دیگرکو فریق نہیں بنائیں گے کیس نہیں بڑھے گا، ہمارے لیے سب برابر ہیں ، دوران سماعت مریم نواز کی ٹکٹ چلا ہے والی ویڈیو بھی کمیشن کو دکھائی گئی،ممبر پنجاب الیکشن کمیشن نے کہا اس کا مطلب کیا ہے سمجھا دیں ، ہم صرف آپ کی زبان پر نہیں چل سکتے ، فراخدلی کا مظاہرہ کریں ثبوت لے کر آئیں، ان بندوں کو پیش کریں جن کی آپ بات کر رہے ہیں ۔

ایک دوسرے پر الزام تراشی کی جا رہی ہے،الیکشن کمیشن نے یوسف گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مستردکر دی اور کہا درخواستوں کی ایک ہی پٹیشن بنا کرلائیں، جس پر ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ آپ مکمل آئینی ادارہ ہیں عوام کی نظریں آپ پر ہیں ، آپ کے پاس اختیارات ہیں کہ آپ صحیح غلط کو دیکھیں ، آئین کی روشنی میں فیصلہ کریں،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنماﺅں کو ترمیم شدہ دارخوست جمع کرانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا پیسے لینے والے اور ویڈیو میں موجود لوگوں کوفریق بنایا جائے اور ترمیم شدہ درخواست جمع کرائی جائے
https://dailypakistan.com.pk/09-Mar-2021/1260978?fbclid=IwAR2dwa-M_-ts9y241X29poxLS1-fowusT2WEmkSGDArNRYvRk-vCY8kE7XM



الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتکابات میں ارکان کے ووٹوں کی خرید و فروخت کے الزام پر خیبرپختونخوا سے حکومتی رکن عبدالسلام سے ثبوت مانگ لیے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینٹ الیکشن میں مبینہ خریدو فروخت کی اطلاعات کا نوٹس لے لیا، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے حکومتی رکن عبدالسلام سے ثؓوت مانگ لیے ہیں۔

سینیٹ الیکشن کے دوران خیبرپختونخوا سے حکومتی رکن عبدالسلام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ان سے ووٹ کی خریداری کے لیے رابطے کیے جارہے ہیں اور ان کے پاس ثبوت موجود ہیں جس پر الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے رکن اسمبلی عبدالسلام سے ثبوت مانگ لیے ہیں۔

عبدالسلام کے مطابق انھیں الیکشن کمیشن کی جانب سے واٹس ایپ کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے کہ ان کے پاس سینیٹ الیکشن کے دوران ووٹوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے جو ثبوت ہیں وہ فراہم کیے جائیں، میرے پاس واٹس ایپ کی چیٹ کا ریکارڈ موجود ہے اور ثبوت الیکشن کمیشن کو فراہم کردیں گے۔
https://www.express.pk/story/2151774/1/



اسلام آباد: بلوچستان سے آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے سینیٹر عبدالقادر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان سے نومنتخب سینیٹر عبدالقادر نے وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی، اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران سینیٹر عبدالقادر پی ٹی آئی میں شامل ہوئے۔وزیراعظم نے پاکستان تحریک انصاف کا پرچم عبدالقادر کے گلے میں پہنایا۔

سینیٹر عبدالقادر کی شمولیت سے اب سینیٹ میں تحریک انصاف کی عددی قوت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے.

سینیٹر عبدالقادر کون ہیں؟

سینیٹر عبدالقادر کا آبائی تعلق بلوچستان سے ہے تاہم وہ کئی برسوں سے اسلام آباد میں مقیم ہیں اور ان کا شمار اسلام آباد کے بڑے کنٹریکٹر بلڈرز میں ہوتا ہے۔ انہیں پہلے پی ٹی آئی نے سینیٹ کا ٹکٹ دیا تھا تاہم بلوچستان سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ جس پر تحریک انصاف نے عبدالقادر سے اپنا ٹکٹ واپس لے لیا تھا۔ جس کے بعد عبدالقادر نے آزاد حیثیت میں بلوچستان سے سینیٹ کا الیکشن لڑا تھا، انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بی اے پی اور پی ٹی آئی کا مشترکہ امیدوار قرار دیا تھا، سینیٹ الیکشن میں انہوں نے سب سے زیادہ 11 ووٹ حاصل کیے تھے۔
https://www.express.pk/story/2152581/1/



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/09032021/p1-lhr015.jpg



اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ الیکشن کیلئے ہمارے سینیٹرز کو آفرز آنا شروع ہوگئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کااجلاس بھی ہوا جس میں سینٹ انتخابات اوراعتمادکے ووٹ کے بعدکی صورتحال پرغورکیا گیا ۔ چیئرمین،ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخابات کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ مریم نوازکے ٹکٹس چلنے کے بیان پرممکنہ قانونی کارروائی پربحث ہوئی۔ مریم نوازکے ایجنسیوں سے متعلق بیان کی مذمت کی گئی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کی اخلاقیات تباہ کردی گئی، روایت بن چکی ہے پیسہ لگاکراقتدارمیں آؤ،پھرعوام کولوٹ کرپیسہ واپس نکلواتے ہیں، کرپشن کرکے نیلسن منڈیلاکی طرح تقاریر جھاڑتے ہیں۔این این آئی کے مطابق وزیراعظم نے کہا چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے ابھی سے ہمارے سینیٹرز کو آفرز آنا شروع ہوگئی ہیں، مجھے پتہ ہے کس سینیٹر کو کیا آفر ہوئی۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کے پیسے کے بیانیے کو اْجاگر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کا کردار متنازعہ رہا، ڈسکہ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے یہی کیا۔وزیراعظم نے کہا یوسف رضا گیلانی نے اخلاقیات کی دھجیاں اْڑائیں، قوم ان کی حرکتیں دیکھ رہی ہے ۔انہوں نے کہا سینٹ الیکشن میں ہماری پٹیشنز کو کسی خاطرمیں نہیں لایا گیا۔ عمران خان نے کہا سینٹ الیکشن میں ہمارا بیانیہ صحیح ثابت ہوا،سب نے دیکھ سینٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے ،نااہل شخص پیسے کے زور پر سینٹ میں آگیا، اب پیسہ کے زور پرمنتخب شخص چیئرمین سینٹ کاخواب دیکھ رہاہے ، کرپشن اور پیسے کے سیاست میں استعمال کاعملی مظاہرہ یوسف رضا گیلانی کی جیت میں دیکھ لیا۔وزیراعظم نے کہا کرپٹ ٹولہ کرپٹ شخص کوایوان بالاکے سب سے بڑے منصب پرمنتخب کرانے کیلئے سرگرم ہے ۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ وہ پی ڈی ایم کے خلاف مزید فعال ہوں۔وزیراعظم نے کہا الیکشن ہارگئے ، ہمارا بیانیہ جیت گیا۔ ذرائع کے مطابق ملیکہ بخاری نے الیکشن کمیشن میں دائر پٹیشنز پر بریفنگ دی۔وزیر اعظم نے سینٹ الیکشنز پر پیسہ کے استعمال پر حکومتی بیانیہ اجاگر کرنے کی ہدایت کردی۔ علاوہ ازیں وزیرِ اعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ خوردنی تیل، پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیاء پر عائد ہر ٹیکس کا جائزہ لیا جائے تاکہ جہاں تک ممکن ہو ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی لا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیرِ اعظم کو ملک میں گندم کی پیداوار، کھپت اور ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے حکمت عملی اور گندم اور آٹے کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹے ، چینی جیسی بنیادی اشیا کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وزیرِ اعظم نے کہا بنیادی اشیائے ضروریہ کے ضمن میں مستحق اور غریب افراد کو براہ راست سبسڈی کی فراہمی کے حوالے سے پروگرام تشکیل دیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سبسڈی براہ راست مستحق افراد کو میسر آئے گی بلکہ سبسڈی کے نظام کو شفاف اور موثر بنایا جا سکے گا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آٹے جیسی بنیادی خوراک کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو ۔ وزیرِ اعظم نے معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ خوردنی تیل، پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیاء پر عائد ہر ٹیکس کا جائزہ لیا جائے تاکہ جہاں تک ممکن ہو ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی لا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ بالواسطہ ٹیکسوں کا سب سے زیادہ بوجھ غریب عوام پر پڑتا ہے لہذا اس بوجھ میں کمی لانے کے لئے آؤٹ آف باکس سلوشنز تجویز کئے جائیں ۔ وزیراعظم نے ایک اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کیا جائے ،غریب عوام کو ریلیف پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے ، ہمیں اپنی ذمہ داری کا مکمل احساس ہے اور ہم اس کو پورا کرنے کے لئے ہر حد تک جائیں گے ۔وزیرِ اعظم کو مجوزہ احساس فوڈ سٹیمپ پروگرام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے مجوزہ پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا حکومتی سبسڈی کا شفاف اور موثر استعمال موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ مزیدبرآں وزیر اعظم سے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیر اعظم کے ڈیجیٹل میڈیا فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد اور ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے جنرل مینجر عمران غزالی نے ملاقات کی۔ وزیراعظم سے سینیٹر فیصل جاوید اور سینیٹر ذیشان خانزادہ بھی ملے ۔وزیر اعظم نے کہا غریب اور مستحق افرادکی کفالت اولین ترجیح ہے ،حکومت انفرادی اور اداروں کی سطح پر تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور تعاون سے مستحقین کی مدد کے لئے کوشاں ہے ۔وزیراعظم نے مزید کہا انتخابی اصلاحات لاکرکرپشن کے دروازے بند کروں گا، صادق سنجرانی ہمارے مضبوط امیدوارہیں، کامیاب ہوں گے ، اپوزیشن ناکام ہے اورمستقبل میں بھی ناکام ہوگی، پی ڈی ایم والوں کو ہرجگہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیراعظم نے کہا جس طرح اپوزیشن نے پیسہ چلایا پوری قوم کے سامنے ہے ، مستقبل میں پیسے کا استعمال روکنے کیلئے قانون سازی پر کام جاری ہے ، کوشش ہے آئندہ سینٹ انتخابات اوپن ووٹنگ کے ذریعے ہوں گے ، مستقبل میں صاف، شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%DA%86%DB%8C%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%86-%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D9%88%DA%AF%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85



حکومت نے جے یو آئی ف کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی آفر کر دی

اسلام آباد: (دنیانیوز) حکومت نے جے یو آئی ف کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی آفر کر دی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ عبدالغفور حیدری کو آفر کی ہے کہ ہمارے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بن جائیں۔

صحافی کے سوال کیا آپ کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد کر دیا ؟ پر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مجھے پی ڈی ایم نے ابھی باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا، صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ ہیں، ملاقات ہوتی رہتی ہیں، یہ نہیں کہہ سکتا 12 مارچ کے بعد چیئرمین سینیٹ کون ہوگا۔

دوسری جانب اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے جے یو آئی جبکہ ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف کیلئے مسلم لیگ (ن) سے متفقہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں طاہر بزنجو، راجہ پرویز اشرف، حافظ عبدالکریم، میاں افتخار، جہانزیب جمالدینی و دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے نام پر حتمی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی کمیٹی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نشست پر جمعیت علمائے اسلام جب کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے مسلم لیگ (ن) سے امیدوار لانے پر اتفاق کیا، دونوں عہدوں کے لئے ناموں کا حتمی اعلان پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کریں گے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/591577_1



ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کیلئے کوئی حکومتی آفر نہیں ہوئی، مولانا عبدالغفور حیدری

اسلام آباد: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں حکومت کی جانب سے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کی کوئی حکومتی آفر نہیں ہوئی۔

مولانا عبدالغفور حیدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیساتھ ملاقات میں ایسی کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جسے تسلیم ہی نہیں کرتے، اُس حکومت کی آفر کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔

جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے پاس تمام پارٹیوں کے ممبران بیٹھے تھے، میٹنگ کے دوران کوئی گفتگو نہیں ہوئی، تاہم میٹنگ کے بعد پرویز خٹک نے گفتگو میڈیا کے سامنے کی۔

عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومتی وزیر کی میڈیا کے سامنے اس طرح کی گفتگو کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ پی ڈی ایم نے جو فیصل

ہ کیا ہے، ہم اس کے پابند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم مکمل طور پر متحد اور متفق ہے۔ حکومتی وزیر اپنی ڈوبتی کشتی کو بچانے کیلئے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/591601_1



اسلام آباد (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اسلم خان نے تصدیق کی ہے کہ علی حیدر گیلانی کی ویڈیو ان کے ساتھی رکن قومی اسمبلی فہیم خان نے بنائی اور اس سٹنگ آپریشن کو وزیراعظم عمران خان نے سراہا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسلم خان کا کہنا تھا کہ ویڈیو اسٹنگ آپریشن میں شامل کسی ایم این اے نے پیسے نہیں لیے، اگر کسی نے پیسے لیے ہیں تو اسے سخت سزا ملنی چاہیے۔

خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن سے قبل سوشل میڈیا پر علی حیدر گیلانی کی ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتانے کی ویڈیو منظرعام پر آئی تھی۔ویڈیو میں علی حیدر گیلانی مبینہ طور پر ایک رکن کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں جب کہ یہ واضح بھی نہیں کہ ویڈیو میں موجود افراد کون ہیں، ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ نمبرز یاد رکھنا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Mar-2021/1260922?fbclid=IwAR0ef8RuUdCRyltw0JC1r9NdOuAsrkOaC95BP3fwgIxqO9nG4BN4poqb1CI



اسلام آباد (آئی این پی)الیکشن کمیشن نے یوسف گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماﺅں کو ترمیم شدہ درخواست جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف ویڈیو اسکینڈل اور کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی ، درخواست گزار فرخ حبیب اور فیصل جاوید الیکشن کمیشن میں موجود رہے،تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹرعلی ظفر کی سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کا نوٹی فیکشن روکنے کی درخواست پرسماعت ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی،دوبارہ سماعت کے آغاز پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ، بیرسٹر علی ظفر نے کہا قومی اسمبلی میں ارکان کی کل تعداد 342ہے، ڈسکہ نشست خالی ہے ،جماعت اسلامی ممبرنے ووٹ نہیں دیا، پی ٹی آئی اور ان کے اتحاریوں کے پاس 180کی تعداد ہے، حفیظ شیخ کو اس لحاظ سے جیتنا چاہیے تھا۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن سے ایک روز قبل نجی ٹی وی پر ایک ویڈیو چلی، وہ ویڈیو پھر تمام چینلز پر ویڈیو آئی ،الیکشن کمیشن نے سوال کیا علی ظفر ویڈیو میں جو لوگ ہیں کیا آپ ان کو جانتے ہیں ، کیا ان کو مدعا علیہ نہیں بنانا چاہیے تھا، الطاف ابراہیم کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ اتنے لوگ بک گئے ، کیا ان لوگوں کے بیان حلفی نہیں آنے چاہیے تھے کہ رقم آفرکی گئی ، رشوت لینے اوردینے والا دونوں مرتکب ہیں،حیدر گیلانی کی ویڈیوز الیکشن کمیشن میں بڑی اسکرین پر دکھائی گئی ، جس پر علی ظفر نے کہا الیکشن کمیشن نے بھی اس پر نوٹسز جاری کئے ،الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی رقم نہ ہی ٹکٹ کا ذکر ہے، یہ علی حیدر ہیں جو 2ایم این ایز ہیں ان کو دکھا رہے ہیں، کیسے پتہ چلے گا کہ یہ فلاں ایم این ایز ہیں،بیرسٹر ظفر نے بتایا کہ یہ دونوں ایم این ایزکیپٹن(ر) جمیل اور فہیم خان ہیں۔

نجی ٹی وی پر چلنے والی خبر بھی الیکشن کمیشن میں دکھائی گئی، جبکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے نوٹسز کی خبریں بھی چلیں،یوسف رضا گیلانی کیخلاف درخواست پر ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم نے کہا میڈیا پر بہت سی غلط خبریں چلتی ہیں، ایم پی اے عبد السلام کے حوالے سے غلط خبرچلائی گئی، علی گیلانی ویڈیو پرالیکشن کمیشن کے ازخودنوٹس کی خبرغلط ہے، علی حیدر گیلانی رکن پنجاب اسمبلی ہیں ان کا معاملہ دیکھتے ہیں،الطاف ابراہیم قریشی نے مزید کہا درخواست گزار پہلے ویڈیو کے دیگر کرداروں کوفریق بنائیں، ہم آئین وقانون کے مطابق کیس پرفیصلہ دیں گے ، ہر شخص اپنے کیے کا جواب دہ ہے، ویڈیو میں یوسف رضا گیلانی کا نا م کہیں نہیں ہے، جو کردار ویڈیو ،آڈیو میں ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی،ممبرالیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ جو لوگ ویڈیو اسکینڈل میں ملوث ہیں ان سب کےنام بھی بتائیں ، ہم کیوں ایکشن نہیں لیں گے ، آپ ناموں سمیت سارے ثبوت لےکر آئیں ، ہم یہاں بیٹھے کس لیے ہیں۔

ملیکہ بخاری نے کہا آپ صرف ان ویڈیوز کو غور سے دیکھ لیں، 6 ویڈیوز ہیں،اس کے بعد ہمارے وکیل دلائل بھی دیں گے،بیرسٹرعلی ظفر نے دلائل میں کہا کہ الیکشن میں وہی ہوا جو ویڈیومیں ہم نے دیکھا، جس پر الیکشن کمیشن نے سوال کیا کہ ویڈیوکی گفتگو میں کیا یوسف رضاگیلانی کا نام آیا، تو ،وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حیدرگیلانی نے اقراربھی کیاکہ انہوں نے ایسا کیا،الیکشن کمیشن میں علی حیدرگیلانی کی پریس ٹاک کی ویڈیودکھائی گئی ، بیرسٹرعلی ظفر نے کہا علی حیدرگیلانی نے ماناکہ یہ ویڈیومیری ہی ہے، دنیاجانتی ہے کیاہوااورویڈیومیں کون کون ہے،ممبرالیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ حیدرگیلانی نے تو اس ویڈیوکی وضاحت کی ہے، وہ صرف طریقہ بتارہے تھے ضائع بھی ہوسکتاہے، جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا میرامطلب یہ نہیں کہ حیدرگیلانی کیاکہہ رہے ہیں، میرامطلب ہے کہ یہ ویڈیودرست ہے، یہ درخواست رکن قومی اسمبلی کی طرف سے دائرکی گئی،بیرسٹرعلی ظفرنے درخواست پڑھ کرسنائی اور ناصرشاہ کی گفتگوبھی سنائی گئی اور کہا امیدوارکابیٹا اپنی طرف سے نہیں یہ سب امیدوار کے لیے کر رہا ہے،جس پر رکن الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم کا کہنا تھا کہ ون وے نہ چلیں ،رشوت لینے اوردینے والوں کو لائیں۔

اس کے بعد ہی معاملے کو آگے بڑھائیں گے، جب تک فائدہ ہونے والوں کو نہیں لائیں گے کیس آگے نہیں بڑھے گا،الیکشن کمیشن میں مریم نواز کی ویڈیو بھی دکھائی گئی ، مریم نواز نے کہا کہ پیسہ نہیں ن لیگ ٹکٹ چلا ، جس پر الیکشن کمیشن نے کہایہ ایک آواز اور بیانیہ بھی ہو سکتا ہے، کسی کو نا اہل کرانے کے لیے ٹھوس ثبوت لائیں ،وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ایک چینل کی بات نہیں چار مارچ کو تمام میڈیا نے دکھایا،الیکشن کمیشن نے مزید کہا جب تک دیگرکو فریق نہیں بنائیں گے کیس نہیں بڑھے گا، ہمارے لیے سب برابر ہیں ، دوران سماعت مریم نواز کی ٹکٹ چلا ہے والی ویڈیو بھی کمیشن کو دکھائی گئی،ممبر پنجاب الیکشن کمیشن نے کہا اس کا مطلب کیا ہے سمجھا دیں ، ہم صرف آپ کی زبان پر نہیں چل سکتے ، فراخدلی کا مظاہرہ کریں ثبوت لے کر آئیں، ان بندوں کو پیش کریں جن کی آپ بات کر رہے ہیں ۔

ایک دوسرے پر الزام تراشی کی جا رہی ہے،الیکشن کمیشن نے یوسف گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مستردکر دی اور کہا درخواستوں کی ایک ہی پٹیشن بنا کرلائیں، جس پر ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ آپ مکمل آئینی ادارہ ہیں عوام کی نظریں آپ پر ہیں ، آپ کے پاس اختیارات ہیں کہ آپ صحیح غلط کو دیکھیں ، آئین کی روشنی میں فیصلہ کریں،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنماﺅں کو ترمیم شدہ دارخوست جمع کرانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا پیسے لینے والے اور ویڈیو میں موجود لوگوں کوفریق بنایا جائے اور ترمیم شدہ درخواست جمع کرائی جائے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Mar-2021/1260978?fbclid=IwAR2dwa-M_-ts9y241X29poxLS1-fowusT2WEmkSGDArNRYvRk-vCY8kE7XM



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پہلے سینیٹ الیکشن میں ریٹ دو کروڑ ہوتا تھا اس دفعہ ریٹ آٹھ کروڑ تھا ۔ سینیٹ الیکشن میں ہمارے 17 لوگ ٹوٹے جن میں سے 12 یا 13 نے پیسے لیے۔ عمران خان کا انتخابی اتحاد ایک بڑی مذہبی جماعت سے ہوگا۔

سما نیوز کے پروگرام میں اینکر پرسن ندیم ملک کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فوج کا بیانیہ وہی ہے جو حکومت کا بیانیہ ہے۔ فوج کہہ چکی کہ اگر اپوزیشن کی حکومت بنی تو فوج ان کے ساتھ بھی کھڑی ہوگی۔فارن فنڈنگ کیس سے عمران خان کو کچھ نہیں ہوگا۔

انکاکہنا تھا کہ حفیظ شیخ کے الیکشن میں ہم اوور کانفیڈینس سے مار کھا گئے۔ حفیظ شیخ کے الیکشن میں ہم نے اتنی محنت نہیں کی جتنی محنت ہم نے عمران خان کے اعتماد کے ووٹ کے لیے کی۔ حفیظ شیخ وزیر خرانہ رہیں گے۔حفیظ شیخ کہیں نہیں جائیں گے۔جیسی معشیت حفیظ شیخ کو ملی ایسی کسی وزیر خزانہ کو نہیں ملی۔تین بندے اعتماد کے ووٹ میں لیٹ آئے ، وہ نخروں میں تھے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں۔عمران خان بزدار کیساتھ کھڑا ہے۔عثمان بزدار خود کہتے ہیں انکا کوئی ووٹ نہیں ووٹ صرف عمران خان کا ہے۔ میرے خیال میں عمران خان وزیر اعلی کے ساتھ ہیں۔عمران کو کسی ایسی چیز کی پرواہ نہیں ہے جس کی تمام سیاست دانوں کو پرواہ ہے۔ عمران خان کا نام تحریک انصاف ہے۔عمران خان کے سر پر پی ٹی آئی ہے وہ نہ ہو تو یہ اپنے حلقے میں کونسلر نہیں بن سکتے۔کئی اراکین اپنے آپ کو لیڈر سمجھنا شروع ہوگئے ہیں اس وقت کئی لوگ اپنے سائز سے باہر ہیں۔یہاں کئی ایسے لوگ ہیں جن کو ان کے گھر والے ووٹ نہ دیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ مریم نواز کا کوئی مستقبل نہیں ہے، وہ سزا یافتہ ہیں اور مریم کو اس بات کی سمجھ ہے۔ہمیں دھکا دیکر ن لیگ وکٹری سٹینڈ پر نہیں آسکے گی۔ ہمارا سیاست دان کرپٹ ہے نواز شریف اور آصف علی زرداری کرپٹ ہیں۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں امن پاک فوج کی وجہ سے ہے ورنہ یہ ملک بھی شام یا عراق ہوتا۔ٹی ٹی پی اب دوبارہ آرگنائز ہورہی ہے،پاکستان کو کسی کا باپ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ شہادت ہماری عظمت ہے ،شہادت ہماری دعا ہے۔کشمیر کا مسئلہ حل ہوکر رہے گا، افغان اور ایران بارڈ ر پر فینسنگ جاری ہے۔ افغان سرحد پر باڑ لگانے کا 80 فیصد جبکہ ایران بارڈڑ پر 40 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کئی کیسز میں نیب کی تیاری مکمل نہیں تھی اور چور کے پاس مہنگے وکیل ہوتے ہیں۔شہباز شریف کے کیس میں بڑی جان ہے۔ ہم نے کئی کیسز کی کمزور پیروی کی۔عمران خان مضبوظ انجن ہے مگر اس کے پیچھے ڈبے ٹوٹے پھوٹے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Mar-2021/1260540?fbclid=IwAR2cRkCN3MwAdHyXPH8PEMHP5puQEczE4obkyerHHaE4r0fH87WUlzHmTpY



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) علی حیدر گیلانی ویڈیو سکینڈل میں تحریک انصاف نے گیلانی فیملی کے وکیل کے کاروباری پارٹنر کو بطور وکیل منتخب کرلیا لیکن انہوں نے یہ کیس لڑنے سے معذرت کرلی ۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ حکومت اور علی حیدر گیلانی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ممکنہ طورپر پیش ہونے والے وکلا کا تعلق ایک ہی فرم سے ہے، دونوں وکیل لا فرم میں پارٹنرز ہیں لیکن رابطہ کیے جانے کی تصدیق کیساتھ ہی یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ تحریک انصاف نے پہلے سے فائل کیس کے لیے بیرسٹر سجیل سے رابطہ کیاتھا لیکن پارٹنر کے پاس دوسرے فریق کا کیس ہونے کی وجہ سے انہوں نے اس مقدمے میں پیش ہونے سے معذرت کرلی ۔

ان کے لا فرم میں پارٹنر حسن مان پیپلز پارٹی کے علی حیدر گیلانی کے وکیل ہیں۔

سجیل شہریار اور حسن مان کی لا فرم ’سجیل مرزا مان اینڈ شاہ ‘ کے نام سے کام کر رہی ہے جس میں پانچ وکلا پارٹنرز ہیں۔ لا فرم کی ویب سائٹ کے مطابق اس فرم میں مذکورہ بالا دو وکلا کے علاوہ تیمور اے مرزا، اسحاق شاہ اور مرزا اختر علی پارٹنرز ہیں۔ ان میں سب سے سینئر وکیل سجیل شہریار ہیں جو سپریم کورٹ کے وکیل ہیں جبکہ ان کے باقی چار پارٹنرز ہائیکورٹ کے وکلا ہیں۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی ویڈیو سکینڈل کی جلد سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کو منگل کو مقرر کیا ہے۔ اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے 11 مارچ کو کیس کی سماعت کرنی تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/08-Mar-2021/1260553?fbclid=IwAR1aQfHSSnTIlTp43vreXpCikfBQPjWqSZGgqrvRqcj07TuFCV3YO3ChIi4



لاہور (ویب ڈیسک) وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے ہفتے کے روز پارلیمنٹ کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کی نون لیگی رہنماؤں پر حملے کے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے کارکنان کو خواتین سے ایسا سلوک نہیں کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے واقعہ کی ذمہ داری دونوں پر عائد ہوتی ہے، پی ٹی آئی کے اجتماع کی جگہ پر اپوزیشن کو بھی نہیں آنا چاہئے تھا۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے دھول چاٹنے کے بعد پنجاب کا رخ کیا ہے، پنجاب میں غیرت مند لوگ رہتے ہیں، بکاؤ مال نہیں، پنجاب میں ضمیر فروشوں کو جگہ نہیں ملے گی، پنجاب وزیراعلی عثمان بزدارکی قیادت میں ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عمران خان معاشرے کی سوچ اور رویہ میں اکیلے تبدیلی نہیں لاسکتے، ہر شخص کا کردار گھر سے شروع ہوتا ہے، ہر شخص کو کردار ادا کرنا ہوگا
https://dailypakistan.com.pk/08-Mar-2021/1260461?fbclid=IwAR1hpd4EnpQlxc7WRFlFeMJDGlGHMMYQhs2f-CmlvuiwH-t1kHV_zmQj8cg



وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، مریم کے ایجنسیز سے متعلق بیانات کی سخت مذمت

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں حکومتی ترجمانوں نے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ملکی ایجنسیز سے متعلق بیانات کی سخت مذمت کی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والا حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ختم ہو گیا، اجلاس کے دوران سینیٹ انتخابات، اعتماد کے ووٹ کے بعد کی سیاسی صورت حال پر غور کیا گیا۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن ایکٹ کا بھی جائزہ لیا گیا اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ٹکٹس چلنے کے بیان پر ممکنہ قانونی کاروائی پر بحث کی گئی۔ مریم نواز کے ایجنسیز سے متعلق بیان بازی کا بھی جائزہ لیا گیا اور لیگی نائب صدر کے ملکی ایجنسیز سے متعلق بیانات کی سخت مذمت کی گئی۔

حکومتی ترجمانوں کا کہنا تھا کہ چوری کا الیکشن جیتنے پر خوشیاں منائی گئیں، اگر ہاؤس کا اعتماد نہیں تھا تو فوزیہ ارشد کیسے کامیاب ہوئیں؟ ہاؤس کی وِل نہ ہوتی تو نا خاتون جیتتی نا اعتماد کا ووٹ ملتا۔


اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن کے انتظامی معاملات پر بھی سوالات کیے گئے، اور کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن کے حوالے سے وزیراعظم نے بھی استفسار کیا کہ ٹریس ایبل بیلٹ پیپر چھاپنے میں کتنا ٹائم لگتا؟

عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم کی اخلاقیات تباہ کر دیں گئیں، روایت بن چکی ہے کہ پہلے پیسا لگا کر اقتدار میں آؤ، پھر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ کر پیسہ واپس نکلواتے ہیں، کرپشن کر کے نیلسن مینڈیا کی طرح تقاریر جھاڑتے ہیں، کچھ صحافی بھی ہائیکورٹ پہنچ گئے کہ منڈیلا کو بولنے دیں۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز فیصل جاوید اور ذیشان خانزادہ کیساتھ ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی ہمارے مضبوط امیدوار ہیں، انشا اللہ کامیاب ہوںگے۔ اپوزیشن ناکام ہوئی اور مستقبل میں بھی ناکام ہوگی۔ پی ڈی ایم والوں کو ہر جگہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکش کے دوران جس طرح اپوزیشن نے پیسہ چلایا پوری قوم کے سامنے ہے۔ انتخابی اصلاحات سےکرپشن کے دروازے بند کروں گا، مستقبل میں پیسہ کا استعمال روکنے قانون سازی پر کام جاری ہے۔ کوشش ہے آئندہ سینیٹ انتخابات اوپن ووٹنگ کے ذریعے ہوں گے، مستقبل میں صاف ، شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/591461_1



پشاور: کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث پشاور کے مختلف علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن میں حیات آباد فیز 4 ، شامی روڈ، حیات آباد فیز 7 اور مسلم آباد کاکشال کے علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے، ان علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن اتوار کی شام 6 بجے سے نافذ العمل ہے۔

مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران ان علاقوں سے ان آؤٹ انٹری بند رہے گی، وفاقی حکومت کی پالیسی و ہدایات پر صرف گلیوں اور چھوٹے علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے۔

مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا مقصد کورونا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے،ان علاقوں میں صرف ضروری اشیاء خورو نوش، ادویات کی دکانیں، جنرل اسٹور، تندور اور ایمرجنسی سروس کی دکانیں کھلی رہیں گی، ان علاقوں کی مساجد میں صرف 5 افراد کو باجماعت نماز پڑھنے کی اجازت ہو گی۔ علاقہ مجسٹریٹ اور پولیس کو مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی گئیں، خلاف ورزی کر نے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
https://www.express.pk/story/2151778/1/



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/03/08032021/P1-ISB-006.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/03/08032021/P1-ISB-005.jpg



کراچی(رپورٹ : ایس ایم امین)سینٹ کی نشست پرجی ڈی اے کے پیرصدرالدین شاہ کی شکست پرسندھ میں اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد خطرے میں پڑگیا ہے ،جی ڈی اے نے تحریک انصاف سے 6 ضمیر فروشوں کی انکوائری کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اتحاد پرنظرثانی کی دھمکی دے دی ہے ،جی ڈی اے کے تعاون سے سندھ اسمبلی میں سینٹ کی نشستیں حاصل کرنے والی اپوزیشن جماعتوں پر جی ڈی اے امیدوار کوسپورٹ نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق جی ڈی اے نے آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق تحریک انصاف کوباضابطہ طورپرآگاہ بھی کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق کارروائی نہ ہونے پرجی ڈی اے لائحہ عمل کااعلان کرے گی۔جی ڈی اے کا موقف ہے کہ ان کے 14 ایم پی ایز کے ووٹوں سے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے اپنے اپنے امیدواروں کوکامیاب کرایا تاہم جی ڈی اے کے نامزد اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار پیر صدر الدین شاہ راشدی کوان کی اتحادی اپوزیشن جماعتوں کے 6 اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے ہیں جوان کی شکست کا سبب بنا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ڈی اے نے چھ مشتبہ اراکین سے متعلق تمام معلومات وزیر اعظم عمران خان کو بھجوادی ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D8%AF%DB%8C%D9%86-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DA%A9%D8%B3%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D9%86%D8%AF%DA%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B4%D9%86-%D8%AC%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%92



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور وزیراعلیٰ پنجاب کے معاونِ خصوصی سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)والے کان کھول کر سن لیں حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی اور عام انتخابات بھی2023ء میں ہی ہوں گے، اعتماد کا ووٹ آئین اور عوام کی جیت ہے اس جیت سے وزیر اعظم عمران خان مزید مضبوط ہو گئےہیں،اپوزیشن کا واویلا اور مریم بی بی کی دھمکیاں حکومت مخالف جماعتوں کی بوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے۔

میڈیاسےگفتگو کرتےہوئےسردارتنویرالیاس کاکہناتھاکہ سینٹ ا نتخابات میں تحر یک انصاف کوواضح کامیابی مل چکی ہے،وزیراعظم عمران خان پر پارلیمنٹ کے178ارکان کابھرپور اعتماد جمہوریت،آئین وقانون اور اور عوام کی جیت ہے،پی ڈی ایم کی مک مکا اور لوٹ مار کی سیاست کے خاتمے کیلئے وزیر اعظم اپنےاصولی موقف سےپیچھے نہیں ہٹیں گے،حکومت مخالف جماعتیں اپنا لانگ مارچ کا شوق ضرور پورا کرے کیونکہ ایک بار پھر اِنہیں منہ کی کھانا پڑے گی ، اپوزیشن احتساب کے جاری عمل کو روکنے کے لئے ہر حربہ استعمال کر رہی ہےلیکن انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ ملکی تاریخ میں عمران خان پہلا وزیر اعظم ہے جو کسی بلیک میلنگ میں آنے والا نہیں، وزیر اعظم کی واضح اور دوٹوک پالیسی ہے کہ شفاف احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ۔

انہوں نےکہاکہ مریم نواز کادھمکی آمیز لہجہ بتا رہاہےکہ شکست خوردہ عناصرملک میں اَنارکی پھیلانےکےلئےکس حد تک جا سکتے ہیں؟حکومت مخالف جماعتیں یاد رکھیں تحریک انصاف کے کسی کارکن کے خلاف پرتشدد کارروائی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ،اپنے کارکنوں کو تشدد پر اکسانے والی مریم بی بی قوم کو بتائیں کہ وہ کس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں ،حیرت ہے کہ عدالتوں سے سزا یافتہ مجرم کھلے عام کس ڈھٹائی اور بے باکی سے اپنے بڑوں کی کرپشن اور لوٹ مار کا پیسہ بچانے کے لئے سیاست میں تشدد کو فروغ دینا چاہتے ہیں،ن لیگی ورکرز کو بھی سمجھ آ چکی ہے کہ ان کی قیادت کا ایجنڈا عوام کی فلاح نہیں لوٹی ہوئی قومی دولت کو بچانا ہے۔

انہوں نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے تمام ورکرز اپنے کپتان کے مخلص کھلاڑی اور ملک و قوم کے لئے ہر قربانی دینے کا جذبہ رکھتے ہیں ، ن لیگی قیادت نےہمیشہ کی طرح اپنےغنڈوں کےذریعےپی ٹی آئی کےکسی ورکرکی طرف آنکھ اٹھاکربھی دیکھا تو انہیں کرارا جواب ملے گا ،تحریک انصاف کے ورکرز نے کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا اور نہ غیر قانونی کاموں پر یقین رکھتے ہیں لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ کوئی ہمارے کارکن کو تھپڑ مارے اور ہم اپنا دوسرا گال بھی اس کے آگے کر دیں
https://dailypakistan.com.pk/08-Mar-2021/1260122?fbclid=IwAR0BoipJ-CE3DDrT2gLAyp9d5zvcFWrmjQxX9Xn1ja6fMraH_4mzpKVTpHg



اسلام آباد (ویب ڈیسک) علی حیدر گیلانی کی ویڈیو میں موجود چار کرداروں کی وزیر اعظم سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ان اراکین نے سینیٹ الیکشن سے قبل ملاقات کی تھی جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ، کچھ لوگوں نے ووٹوں کی خریداری کے دعوے کیے تو کسی نے بتایا کہ وہ ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ پوچھنے گئے تھے۔

جیو نیوز کے مطابق چاروں ارکان قومی اسمبلی عطاء اللہ، اسلم خان، جمیل احمد اور فہیم خان نے وزیر اعظم سے قومی اسمبلی میں ان کے چیمبر میں ملاقات کی جس دوران انہوں نے چاروں ارکان کی پارٹی کے لیے خدمات کو سراہا اور کہا کہ آپ نے بدعنوان عناصر کو بے نقاب کیا، آپ کی یہ قربانی پارٹی ہمیشہ یاد رکھے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ویڈیو دیکھنے کے بعد پی ٹی آئی کے بیانیے کو تقویت ملتی ہے کہ یہ کرپٹ ہیں ، یہ لوگ ہر چیز کو پیسے سے تولتے ہیں،سینیٹ کی نشست ہارنے کی بڑی وجہ بھی پیسے کا استعمال ہے
https://dailypakistan.com.pk/07-Mar-2021/1260017?fbclid=IwAR3xwUdPa2fUnH7bskl3zfI7v-0udnx2LWhxbJCFUHR_aJDqzGGKZIxaiX8



اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر ایم کیو ایم سے پی ڈی ایم کا ساتھ دینے کی درخواست کردی جواباً متحدہ نے معاملے کو رابطہ کمیٹی کا اختیار قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی اور ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وزیراعظم اپنی ہی پارٹی کے ارکان پر شک کر رہے ہیں، ان لوگوں نے ہمیں ووٹ دیے جنہیں پیسے کی ضرورت نہیں، 5 لاکھ ووٹوں والے نمائندگان کے لیے بکاؤ کا لفظ استعمال کرنا غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہمیں جو ووٹ پڑا وہ وزیراعظم کے خلاف اعتماد کا ووٹ تھا، سینیٹ الیکشن کے بعد ملک میں جشن نظر آرہا ہے، ہم نے آئینی طریقے سے سینیٹ کا الیکشن لڑا۔

یوسف رضا گیلانی ے کہا کہ ایم کیو ایم سے گزارش ہے کہ پی ڈی ایم کا ساتھ دے، آئین اورقانون کے لیے ایم کیو ایم سے تعاون کی درخواست کی ہے، جب وزیراعظم تھا تو آئین میں ترامیم کے متعلق ایم کیو ایم نے کافی ساتھ دیا، ہمارا وفد صوبائی سطح پر ایم کیو ایم سے مل چکا ہے۔

متحدہ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کی میٹنگ میں حتمی نتیجے پر پہنچیں گے، حکومت نے پھر سے صادق سنجرانی کو بطور چیئرمین سینیٹ نامزد کیا ہے، مشکل وقت میں صادق سنجرانی نے بطور چیئرمین اپنا کردار ادا کیا، آج تین سال بعد خوش نصیبی ہے کہ حکومتی وفد ہمار ے پا س آیا۔
https://www.express.pk/story/2151603/1/



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/07032021/p1-lhr003.jpg



اسلام آباد (وقائع نگار؍ صباح نیوز) سینٹ انتخابات کے حوالے سے مشتبہ ارکان بھی قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے ساتھ گروپ فوٹو بنواتے رہے ، وزیراعظم نے کم ہی توجہ دی۔یہ مخصوص ارکان ایوان میں شرمندہ شرمندہ نظر آئے ۔نظریں جھکائے خاموشی سے وزیراعظم کے قریب آئے ۔عمران خان نے ان کی طرف دیکھے بغیر پھیکی مسکراہٹ سے خیر مقدم کیا۔یہ ارکان گروپ فوٹو بنوا رہے تھے مگر وزیراعظم نے ایک بار بھی ان کی طرف نہیں دیکھا۔عامر لیاقت کی جانب سے جب اشعار کی صورت میں وزیر اعظم کی شان میں قصیدہ گوئی کی گئی تو وزیراعظم اپنی مسکراہٹ پر قابو نہ رکھ سکے اور مسکرا دیئے ۔ عامر لیاقت نے نعت رسول مقبولﷺ بھی پیش کی۔اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔اجلاس شروع ہونے سے قبل پارلیمنٹ ہائوس میں مشترکہ ناشتے کا اہتمام کیا گیا ،حلوی پوری ، نہاری ،چنے سے تواضع کی گئی ، وزیرِ اعظم عمران خان بھی شریک ہوئے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%85%D8%A8-%D8%A8%D8%A7-%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%8C-%D9%88%D8%B2%D8%B8%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5



اسلام آباد (وقائع نگار ،سپیشل رپورٹر ، 92 نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں )پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف کے کارکنان اورمسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں میں جھڑپ ہو گئی۔شاہد خاقان عباسی اور مصدق ملک کو دھکے پڑ گئے ، ن لیگی رہنماؤں نے بھی لاتوں اور مکوں کا استعمال کیا۔ احسن اقبال اور مرتضیٰ جاوید عباسی کو جوتا بھی پڑ گیا،پارلیمنٹ لاجز کے باہر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مصدق ملک، خرم دستگیر اور مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی قیادت پر تنقید کے تیر برسائے ،قیادت کیخلاف باتیں سن کر کھلاڑی بھی میدان میں آگئے اور لیگی قیادت کیخلاف نعرے بازی شروع کردی۔ جواب میں لیگی قیادت نے گونیازی گوکے نعرے لگادیئے ۔نعرے بازی سے شروع ہونے والا معاملہ گالم گلوچ اور دھکم پیل تک جا پہنچا۔لیگی رہنماؤں کو غصہ آیا تومصدق ملک نے پی ٹی آئی کارکنوں کو دھکے دینا شروع کردیئے ، لاتیں اور مکے بھی رسید کرڈالے ،شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکن کودو تھپڑ لگائے ، جس پر کارکن نے بھی جوابی وار کیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پھینکا گیا جوتا احسن اقبال کے سر اور مرتضیٰ جاوید عباسی کے بازو پر جا لگا۔ہنگامہ آرائی شروع ہونے پر پولیس نے انٹری دی اور لیگی قیادت کو حصار میں لے لیا،اسلام آباد پولیس کی جانب سے فوری ریڈزون کوسیل کرنے کافیصلہ کیاگیا،ریڈزون میں اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی۔ شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکنان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا میرے سامنے آؤ سٹریچر پر نہ بھیجا تو میرا نام شاہد خاقان نہیں۔ عمران خان اور اسکے ٹولے میں ہمت ہے تو آکر مقابلہ کرے ۔صدر ، وزیراعظم، سپیکر سب غیرآئینی، غیر قانونی اجلاس منعقد کرکے پاکستان کے عوام کو دھوکہ دینے میں ملوث ہیں۔ صدر بتائیں انہوں نے وزیر اعظم کو کب بتایا کہ وہ اکثریت کھو چکے ہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا پاکستان کو فاشسٹ ریاست نہیں بننے دیں گے ۔مریم اورنگزیب نے کہاجو حکومت احتجاج ،غنڈہ گردی ،ووٹ چور ہو ان کے چہرے ایسے ہوتے ہیں۔ مصدق ملک کا کہنا تھا یہ وہ ریاست ہے جہاں خواتین کی عزت محفوظ نہیں ہے ۔ اسلام آباد،لاہور،سکھر، کراچی (وقائع نگار ، نمائندہ خصوصی سے ،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوزایجنسیاں ) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے ہم اعتماد کا ووٹ تسلیم نہیں کرتے اور نہ ہی آج کے اجلاس کو تسلیم کرتے ہیں، ساری رات ممبرز کے دروازے کھٹکھٹا کر ووٹ لیے گئے ،جعلی وزیر اعظم نے جعلی اجلاس بلاکراعتماد کا ووٹ لیا، جراَت ہے تو عوام سے براہ راست اعتماد کا ووٹ لیں۔ سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا لیگی رہنمائوں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں۔یاد رکھو تم کو گلی کوچوں میں بھی چلنے کی جگہ نہیں ملے گی۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آبادمیں پی ڈی ایم کے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کب، کہاں، کس کیخلاف عدم اعتماد ہوگا؟یہ فیصلہ پی ڈی ایم کریگی۔سینٹ کی ایک سیٹ نے کٹھ پتلیوں کو بے نقاب کردیا، پی ڈی ایم نے بتا دیا کچھ ناممکن نہیں سب ممکن ہے ، جو روایت عمران خان اپنا رہے ہیں وہ نظام کیلئے خطرہ ہے ، ہم آپکی طرح چور دروازوں سے کرسی پر بیٹھے ہیں نہ بیٹھیں گے ۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہاعمران خان کو بچانے والے اب عوام کا فیصلہ مان لیں۔ پاکستانی ٹرمپ نے جاتے جاتے خود کو بچانے کی کوشش کی لیکن حکومت کاجانا ٹھہرچکا،صبح گئی کہ شام گئی ، قومی اسمبلی میں جھوٹا اعتماد کا ووٹ لیا گیا،اس اعتمادکے ووٹ کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ آپ نے گن پوائنٹ پرووٹ لیا۔ حکومت کی سیاسی موت واقع ہوچکی، اب تجہیز و تدفین باقی ہے ۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مریم نواز نے کہا جب ہر جانب سے پے در پے ذلت آمیز شکست کا سامنا ہو اور اقتدار بھی ہاتھ سے جاتا دکھائی دے تو یوں دماغ کا الٹ جانا سمجھ آتا ہے ۔ شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال ، مصدق ملک ، مرتضی جاوید عباسی اور خصوصاً مریم اورنگزیب پر فخر ہے جنہوں نے شیروں کیطرح ووٹ چوروں اور غنڈوں کا مقابلہ کیا۔اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہاعمران خان جن کو کرپٹ اور ضمیر فروش کہہ رہے ہیں ان کو نکال کر اعتماد کا ووٹ لیں ،ہمیں ووٹ دینے والے نہ کل آپکے تھے ، نہ آج ہیں اور نہ کل ہونگے ۔ قبل ازیں اجلاس میں پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے لیگی رہنمائوں کیساتھ بدتمیزی اور ہاتھا پائی کی مذمت کی گئی ۔ قومی اسمبلی اجلاس، وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ حاصل کر نے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سمیت مختلف امور زیر غور آئے ۔دریں اثناء سابق صدرآصف زرداری نے احسن اقبال کو ٹیلیفون کیا اور لیگی رہنمائوں پر حملے کی مذمت کی اورکہا لیگی رہنماؤں پر حملہ سیاسی عدم برداشت کا ثبوت ہے ۔عمران خان سیاسی شکست سے بوکھلاہٹ کاشکارہوچکے ،مریم اورنگزیب سے توہین آمیزسلوک قابل مذمت ہے ۔ سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر حسین بخاری نے کہا طے شدہ منصوبے کے تحت حکومتی آشیرباد سے شاہراہ دستور کو میدان جنگ بنایا گیا ، انتظامیہ اور پولیس کا موجود نہ ہونا سوالیہ نشان ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%D9%BE%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%AA%DB%92-%DA%BA%D9%81%D9%84-%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%AD%D9%85%D8%A7%D9%86



اسلام آباد ( 92نیوزرپورٹ) سینٹ الیکشن سے متعلق علی حیدر گیلانی کیساتھ ویڈیو میں موجود کردار سامنے آگئے ،ایم این اے کیپٹن(ر)جمیل اورفہیم خان کھل کرسامنے آگئے اورکہا ہم دونوں علی حیدرگیلانی کی ویڈیومیں موجودتھے ۔ فہیم خان نے کہاہم وزیراعظم عمران خان کے سپاہی ہیں، صحافی کے سوال کہ سٹنگ آپریشن کس کے کہنے پرکیاتھا؟ فہیم خان نے کہااس معاملے پر پارٹی کا بیانیہ جلد سب کے سامنے آ جائے گا۔صحافی نے سوال کیاکہ کیااپنے طورپریاکسی کے کہنے پرکیا؟ کیپٹن(ر)جمیل نے کہاہم پی ٹی آئی اورعمران خان کیساتھ ہیں،ہم نے ویڈیوکسی کے کہنے پر نہیں بنائی۔ ایک سوال پر فہیم خان نے کہاجوپیسے لیتے ہیں وہ پبلک میں نہیں آتے ۔الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے متعلق سوال پر پی ٹی آئی ایم این ایز نے کہا جی ہم الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوں گے ، ہمارا دامن صاف ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%AD%DB%8C%D8%B1-%DA%AF%DB%8C%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%AC-%D8%A7%D9%88%D8%B1%D9%85-%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%92


عمران خان  کے لئے اعتماد کا ووٹ
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-03-07&edition=KCH&id=5540870_60777334



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-03-07&edition=KCH&id=5540883_44825885



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے اعتماد کے ووٹ کے دوران ایوان کے باہر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے بدسلوکی کی۔ اب یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ لیگی رہنماؤں کے ساتھ بدتمیزی کرنے والا ایک ہی شخص تھا۔

نجی ٹی وی سے وابستہ صحافی مدثر سعید نے مریم اورنگزیب کو لات ، مصدق ملک کو تھپڑ مارنے کے بعد شاہد خاقان عباسی سے مار کھانے والے شخص کی تصاویر شیئر کی ہیں۔ ان کے مطابق تینوں کے ساتھ نظر آنے والا ایک ہی شخص ہے۔

واضح رہے کہ لیگی رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو کے دوران قومی اسمبلی کے باہر بدنظمی پیدا ہوئی تھی۔ اس دوران کسی نے مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو پشاوری چپل دے ماری تھی۔ اس کے علاوہ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کو پی ٹی آئی کے کسی کارکن نے لات ماری اور مصدق ملک کو تھپڑ بھی رسید کیا۔ مصدق ملک کو جیسے ہی تھپڑ لگا تو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی فوری طور پر آگے بڑھے اور حملہ آور پر جوابی حملہ کردیا تاہم وہ لیگی رہنماؤں کے مقابلے میں نوجوان ہونے کے باعث ایک آدھ تھپڑ کے بعد ہی ان کے ہاتھوں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259684?fbclid=IwAR3TfYudDcAm0g7La5Z0q1VWqZzK_zg90W_pPqcSgLbNnr0tgCqXqC_77h0



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے بدتمیزی کرنے والے شخص کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ لیگی رہنما اور سابق ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کے آبائی گاؤں کا ہے۔

مہند س نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لیگی رہنماؤں کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن کے ویڈیو پیغام کا سکرین شاٹ شیئر کیا گیا ہے۔ کامران خان نامی اس کارکن نے اپنی فیس بک سے ویڈیو پیغام ہٹادیا ہے تاہم اس کے سکرین شاٹ سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259685?fbclid=IwAR34aC6SQYPVQc3P7hqA8KsDeGwKXjLVbsptpz1skkYmlmkWae6BsRrZU5g



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/06032021/p1-lhr009.jpg



وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے اور انہوں نے 178 ووٹ حاصل کیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اہم ترین اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کے لیے اعتماد کے ووٹ کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان، حکومت اور اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم، جی ڈی اے اور ق لیگ سمیت 180 سے زائد ممبران اجلاس میں شریک ہوئے۔

جماعت اسلامی کے رکن مولانا اکبر چترالی اور پی ٹی ایم کے رکن محسن داوڑ بھی اجلاس میں شریک ہوئے تاہم انہوں نے ووٹ نہیں دیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور اس کے ارکان اجلاس میں شریک ہی نہ ہوئے جس کے نتیجے میں عمران خان کو ایک بھی ووٹ مخالفت میں نہیں ملا۔

اجلاس میں دو نکاتی ایجنڈے کے تحت کارروائی ہوئی۔ تلاوت کلام پاک کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم پر اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان دستور کے آرٹیکل 91 کی شق 7 کے مطابق وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔

ووٹنگ کے لیے ایوان کی ڈویژن کی گئی جس سے قبل 5 منٹس کے لیے گھنٹیاں بجائی گئیں۔ تمام ارکان کے ایوان میں آنے کے بعد قومی اسمبلی ہال کی تمام لابیاں مقفل کردی گئیں۔

وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دینے والے اسپیکر قومی اسمبلی کی دائیں جانب لابی میں ڈویژن نمبر کے ساتھ چلے گئے۔ عدم اعتماد میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔ عبدالکبر چترالی نے ووٹنگ کے عمل سے گریز کیا اور گھنٹیاں بجنے کے دوران ایوان سے باہر چلے گئے۔

بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گنتی کے بعد نتیجے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان وزیراعظم منتخب ہوئے تھے تو انہوں نے 176 ووٹ حاصل کیے تھے لیکن آج ان کے 2 ووٹ زیادہ ہوگئے اور انہوں نے 178 ووٹ حاصل کیے۔ نتیجے کے اعلان کے ساتھ ہی ایوان وزیراعظم عمران خان کے نعروں سے گونج اٹھا۔ اب یہ نتیجہ صدر مملکت کو تحریری طور پر نتیجہ ارسال کیا جائے گا اور اجلاس برخاست کردیا جائے گا۔

اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں بینرز اٹھائے جن پر نواز شریف اور آصف زرداری کی تصاویر کے ساتھ “نوٹ کو عزت دو” کا نعرہ درج تھا۔ حکومتی ممبران نے اپوزیشن بنچوں پر نوٹ کو عزت دو کے کتبے رکھ دیے۔

وزیراعلیٰ محمود خان، گورنر خیبرپختوخوا شاہ فرمان، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، گورنر محمد سرور، وزیراعلی بلوچستان جام کمال، گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور مہمانوں کی گیلری میں بیٹھے۔

قبل ازیں حکومتی ارکان نے لابی میں ناشتہ کیا۔ ان کی حلوہ پوری، پراٹھے، چنے اور چائے سے تواضع کی گئی۔ خواتین ارکان کی جانب سے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

سب سے پہلا ووٹ

وزیراعظم کی حمایت میں پہلا ووٹ عامر لیاقت نے دیا۔ انہوں نے سب سے پہلے وزیراعظم کے حق میں اپنا نام درج کروایا۔ انہوں نے ایوان میں نعت بھی پیش کی۔

پرویز خٹک کی محسن داوڑ سے درخواست

پرویز خٹک محسن داوڑ کی نشست پر پہنچے اور ان سے وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دینے کی درخواست کی۔

عمران خان کی تسبیح

وزیراعظم عمران خان ایوان میں بیٹھے مسلسل تسبیح پڑھتے رہے۔

سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی جنرل نشست پر حکومت کی شکست کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے لیے صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 7 کے تحت قومی اسمبلی اجلاس طلب کیا۔

وزیراعظم کے لیے 172 ووٹ لازمی

وزیراعظم عمران خان کو ایوان کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے 172 ارکان کی حمایت حاصل کرنا تھی لیکن انہوں نے 6 ووٹ زیادہ حاصل کیے۔
https://www.express.pk/story/2151104/1/



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں جوہوا اس پرمجھے شرمندگی ہوتی ہے۔

اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اتحادیوں کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، ہرمشکل وقت اتحادیوں نے میرا ساتھ دیا، مجھے آپ میں ایک ٹیم نظرآئی، ہماری ٹیم مضبوط ہوتی رہے گی، کئی اراکین کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی پھر بھی آئے، پارٹی جب مضبوط ہوتی ہے تومشکل وقت سے نکلتی ہے، قوم اپنے نظریے سے پیچھے ہٹتی ہے تومرجاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ کو پتا ہونا چاہیے کہ پاکستان ایک عظیم خواب تھا، علامہ اقبال کا خواب پاکستان کو اسلامی ریاست بنانا تھا، پاکستان اس لیے نہیں بنا تھا کہ شریف اورزرداری ارب پتی بن جائیں۔ اچھا لگا کہ آپ سب کو سینیٹ الیکشن کے نتائج پردل سے تکلیف ہوئی۔ سینیٹ الیکشن میں جوہوا اس پرمجھے شرمندگی ہوتی ہے، الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ بڑا اچھا الیکشن ہوا، اس سے مجھے اورصدمہ ہوا۔ اگریہ اچھا الیکشن ہے تو برا الیکشن کیا ہوتا ہے، ایک مہینے سے پتا تھا سینیٹ الیکشن کیلیے پیسے اکٹھے کیے جارہے ہیں۔ خفیہ بیلٹ کا مقصد حفیظ شیخ کو ہراناتھا، الیکشن کمیشن ایجنسیزسے بریفنگ لیں، پتا چلے گا کہ اس الیکشن میں کتنا پیسا چلا ہے، گیلانی کے وزیراعظم بننے سے پہلے اور بعد کے اثاثے چیک کریں پتا چل جائے گا، ہمارے اراکین کوفون کیے گئے، ووٹ کے بدلے 2 کروڑ کی پیشکش کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ زرداری دنیا بھرمیں 10 پرسنٹ سے مشہورہے، اس پرفلمیں بنی ہوئی ہیں، کہا جاتا ہے ایک زرداری سب پربھاری، وہ رشوت دیتا اس لیے وہ بھاری ہے؟ چڑھے ہوئے قرضے بیماری کی علامات ہیں، قوم کواخلاقی تباہ کیا، کوئی ملک کرپٹ لیڈرشپ کے ساتھ خوشحال نہیں رہ سکتا۔ نواز شریف ملک کو 30 سال سے لوٹ کرملک سے باہربھاگا ہوا ہے، فضل الرحمان ہمیشہ سے دو نمبر آدمی ہے۔ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ نے این آر او لے کر دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا۔ یوسف رضا گیلانی نے رقم واپس لانے کیلئے خط نہیں لکھا۔

عمران خان نے کہا کہ سارے ڈاکو سمجھ رہے ہیں پریشر ڈالو یہ عمران خان این آر او دے دے گا، پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ نے این آر او لے کر دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا، نوازشریف، زرداری سمیت اپوزیشن سمجھتی ہے مجھے بلیک میل کرلے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک لوٹنے والوں کے کیسز عدلیہ اورنیب میں ہیں، میرا ان پر کوئی کنٹرول نہیں، عدلیہ اور نیب کو ان مقدمات میں سزا کے لیے جو مدد چاہیے فراہم کریں گے، میری ساری پارٹی میرا ساتھ چھوڑدے پھربھی تنہا لڑوں گا، کپتان ہوں آخری گیند تک لڑنے والا ہوں اور آخری گیند تک لڑوں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہماری وجہ سے نہیں، ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی میں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔ (ن) لیگ کے دور میں آئے، اپوزیشن کا ایک ہی ایجنڈ اہے کہ ان کو این آر او دیا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ روپیہ گرتا ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے، اگر ہم پر پابندیاں لگ جاتیں تو آپ سوچ نہیں سکتے ملک میں کیا حال ہوتا، اپوزیشن نے جلسے کرنے کی کوشش کی، اپوزیشن کا شہزادہ اورشہزادی آ گئے ہیں ان کو جدو جہد کا پتا ہی نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں معاشی چیلنجزکا سامنا ہے، ہم نے ایکسپورٹ پرتوجہ دینی ہے، ملک کومشکل صورتحال سے نکالنے پر اسدعمر اورٹیم کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ مہنگائی کا مجھ پربہت پریشرہے، احساس پروگرام کے ذریعے عوام کو اپروچ کریں گے، کوئی بھوکانہ سوئے کی مہم شروع کرنے والا ہوں۔ ہماری کوشش ہے کہ نچلا طبقہ کیلئے سبسڈائزچیزیں ملے۔ پاکستان کوترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
https://www.express.pk/story/2151475/1/



اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف کے کارکنان نے لیگی رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور مصدق ملک کو دھکے دیئے جب کہ گربیان بھی پکڑا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق آج قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دینے کے لئے اجلاس ہوگا، جس کا اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کررکھا ہے، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا جو ناصرف غیر اخلاقی اور غیر قانونی بھی ہے، رات کے اندھیرے میں اجلاس بلانے کا نوٹیفیکشن جاری کیا گیا، صدر نے بھی وزیر اعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہنگامہ آرائی کی اور نعرے بازی شروع کردی۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے پلے کارڈز اور پوسٹر بھی اٹھارکھے تھے، تاہم صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب تحریک انصاف کے کارکنان نے پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے (ن) لیگی رہنماؤں کا گھیراؤ کرلیا، اس دوران ہاتھا پائی بھی ہوئی اور کارکنان نے شاہد خاقان عباسی کو دھکے دیئے جب کہ ردعمل پر مصدق ملک کا گریبان بھی پکڑا گیا، جب کہ پی ٹی آئی کارکنان نے احسن اقبال کو جوتا دے مارا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما بھی آگئے اور تحریک انصاف کے کارکنان کے ساتھ ہاتھا پائی شروع کردی، کشیدہ صورتحال کے باعث پولیس کو دخل اندازی کرنی پڑی اور پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنان کو لیگی رہنماؤں سے دور کیا۔ جس کے بعد لیگی رہنماؤں نے دوبارہ پریس کانفرنس کی اور پی ٹی آئی قیادت اور وزیراعظم نے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد صبح سے ہی ڈی چوک میں جمع ہے اور کارکنان پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب جانے کیلئے نعررے بازی کرتے رہے، کارکنان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ڈی چوک گیٹس بند کر رکھے ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنان کی مولانا فضل الرحمان کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔
https://www.express.pk/story/2151420/1/



اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن کو نامعلوم شخص نے جوتا دے مارا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دینے کے لئے اجلاس کا بائیکاٹ کررکھا ہے، اور ن لیگی رہنما پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کررہے ہیں، اس دوران لیگی رہنماؤں نے پریس کانفرنس بھی کی، تاہم تحریک انصاف کے کارکنان نے لیگی رہنماؤں کے خلاف نعرے بازی کی۔

لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنان مشتعل ہوگئے اور شاہد خاقان عباسی کو دھکے دیئے، مصدق ملک کا گریبان پکڑا گیا، اور مریم اورنگزیب کو بھی دھکے اور گالیاں دی گئیں، جب کہ نامعلوم سمت سے کسی نے احسن اقبال کو جوتا دے مارا، جو احسن اقبال کے سر پر لگا۔ تمام تر واقعے کی فوٹیج سامنے آئی ہے۔

فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ احسن اقبال کارکنان کے نعروں کے جواب دے رہے ہیں جب کہ نامعلوم سمت سے آنے والا جوتا ان کے سر پر لگتا ہے۔

واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دینے کے لئے اجلاس جاری ہے، اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا جو ناصرف غیر اخلاقی اور غیر قانونی بھی ہے، رات کے اندھیرے میں اجلاس بلانے کا نوٹیفیکشن جاری کیا گیا، صدر نے بھی وزیر اعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہنگامہ آرائی کی اور نعرے بازی شروع کردی۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے پلے کارڈز اور پوسٹر بھی اٹھارکھے تھے، تاہم صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب تحریک انصاف کے کارکنان نے پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے (ن) لیگی رہنماؤں کا گھیراؤ کرلیا، اس دوران ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
https://www.express.pk/story/2151445/1/



کراچی: گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس( جی ڈی اے ) نے تمام ثبوت وزیر اعظم کو ارسال کردیے ہیں لہٰذا وزیراعظم سے مطالبہ ہے کہ اپنے ان چھ ضمیر فروش ایم پی ایز کی انکوائری کرائیں۔

جی ڈی اے کے ارکان اسمبلی بیرسٹر حسنین مرزا ، شہریار خان مہر،نصرت سحر عباسی ، نند کمار گوکلانی ، عارف مصطفی جتوئی ، ڈاکٹر رفیق بانبھن نے سندھ اسبلی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تعاون سے سندھ اسیمبلی کی اپوزیشن نے سیٹیں حاصل کی وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انکوائری کرائی جائے اسلام آباد کی طرح یہاں پر بھی انکوائری ہو، کہ وہ چھ احسان اور ضمیر فروش ایم پی ایز کون تھے ،ان کو ظاہر کیا جائے ،وزیر اعظم انکوائری کررہے ہیں۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے بھی مطالبہ ہے کہ دھاندلی کا نوٹیس لیں،پیپلزپارٹی کے راتوں رات وہ ایم پی اے کیسے بیمار ہوئے،ایک ایم پی اے کا ووٹ دوسرے ایم پی اے نے کاسٹ کیا کہاں گیا الیکشن کمیشن ؟ ایک روز قبل تک ایک طاقتور وزیر بالکل صحتمند تھے بیلٹ پیپر دیتے ہوئے وہ اندھا ہوگیا اور اس کا بھی ووٹ کسی اور نے کاسٹ کیا۔

رہنماؤں نے کہا کہ ہمارے 14 ایم پی ایز کے ووٹوں سے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی سیٹیں نکل سکیں ،عمران خان اپنی صفوں سے غداروں کا صفایا کریں، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں،کالی بھیڑوں کو پکڑے ہم نے پروف کے ساتھ وزیر اعظم کو درخواست بیجھ دی ہے،نصرت سحر عباسی نے کہا کہ بے ضمیروں کے نام سب کے سامنے ہیں وزیر اعلی سرپرائز کی بات کررہے تھے ان کو جی ڈی اے نے بینقاب کیا ہے۔

علاوہ ازیں جی ڈی اے نے وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں سینیٹ الیکشن میں ہونے والے معاملات کی تحقیقات کے لئے خط لکھ دیا ہے اور خط کے زریعے ضمیر فروشوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2151318/1/



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والے رکن کیخلاف نااہلی کی کارروائی شروع کی جاسکتی ہے۔

وزیراعظم نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے نام تحریر کردہ خط میں ووٹ سے متعلق رولزکے بارے میں ارکان کو بتایا ہے کہ آج (ہفتہ) 12بجکر 15منٹ کے بعد اسمبلی ہال اور چیمبر کے دروزاے بند ہوجائیں گے،کسی رکن کو اسمبلی ہال میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی، تمام ارکان کو اعتماد کے ووٹ کیلئے حاضری یقینی بنانا ہوگی، عدم حاضری پر رکن کے خلاف نااہلی کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی پر یہ اعلامیہ الیکشن کمیشن میں پیش کیا جاسکتا ہے، غیرحاضر رکن کے خلاف آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ایکشن لیا جائیگا۔ ایم این ایز کو لکھے گئے خط پر وزیراعظم عمران خان کے دستخط بھی موجود ہیں۔
https://www.express.pk/story/2151319/1/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108170108&Issue=NP_PEW&Date=20210306



علی حید ر گیلانی کی ویڈیو ، الیکشن کمیشن میں 11مارچ کو سماعت

تحریک انصاف کے فرخ حبیب اورکنول شوزب نے درخواست دائر کی تھی ، سینیٹ الیکشن سے متعلق ن لیگ ،پیپلزپارٹی کی درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد(وقائع نگار)الیکشن کمیشن نے علی گیلانی کے مبینہ ویڈیو سکینڈل کے معاملہ پرتحریک انصاف کی درخواست 11مارچ کو سماعت کیلئے مقرر کر دی ہے ،تحریک انصاف کے فرخ حبیب اورکنول شوزب نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائرکی تھی، خیبر پختونخوااسمبلی سے متعلق ویڈیو پرن لیگ کے جاوید عباسی کی درخواست کی سماعت 9 مارچ 2021 کو ہوگی،دوسری طرف الیکشن کمیشن پاکستان پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری نیئر بخاری کی درخواست پر11مارچ کوسماعت کریگا، جس میں پی ٹی آئی پر سینیٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹسز او رخواتین ممبران کو پیسے دینے کا الزام لگایاگیاہے
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-06/1788174



سندھ :سینیٹ الیکشن میں مسترد بیلٹ پیپرز پر کوڈ ورڈز لگے

کسی بیلٹ پر لکھا گیا نو دو گیارہ ،کسی پر مخصوص لکیریں لگائی گئی
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )سینیٹ کے انتخابات میں سندھ اسمبلی سے پیپلزپارٹی نے 7، متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان تحریک انصاف نے 2، 2 نشستیں حاصل کیں۔ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی میں سینیٹ انتخابات میں مسترد شدہ بیلٹ پیپرز پر مخصوص نشانات لگائے گئے تھے جبکہ تین مسترد شدہ ووٹوں پر مختلف کوڈ ورڈز تحریر تھے ۔ذرائع نے بتایا کہ کچھ بیلٹ پیپرز پر نو دو گیارہ ‘9211’ کے ہندسے تحریر تھے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک امیدوار کے نام کے سامنے کراس بھی لگایا گیا، مسترد بیلٹ پیپر پر مخصوص لکیریں بھی لگی تھیں۔الیکشن کمیشن حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں جنرل، خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر13ووٹ مسترد ہوئے ۔خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات میں سندھ اسمبلی سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) نے اپنے امیدوار صدر الدین شاہ راشدی کو ووٹ نہ ملنے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-06/1788153



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان آج پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے ۔اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں اراکین کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے ایوان میں 5 منٹ تک گھنٹی بجائی جاتی ہے۔ گھنٹی بجانے کے بعد لابی کی طرف جانے والے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور کسی کو ایوان میں آنے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔

سپیکر اسمبلی کے سامنے وزیر اعظم پر اعتماد سے متعلق قرارداد پڑھی جاتی ہے اور جو ارکان قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں وہ قطار میں داخلی راستے کی جانب جاتے ہیں اور داخلی راستے پر ممبر کا ووٹ ریکارڈ کرنے کے لیے ٹیلرز یعنی اسمبلی اہلکار موجود ہوتے ہیں۔

ہر ممبر کے ٹیلر کی میز پر پہنچنے پر قواعد کے تحت الاٹ کردہ ڈویژن نمبر پکارے جاتے ہیں اور ٹیلر ممبر کا نام پکارتے ہوئے ڈویژن لسٹ سے اس کا نام کاٹ دیتا ہے۔ ممبر کو رک کر واضح طور پر اپنا نام سننا ہوتا ہے تاکہ ووٹ کو صحیح طرح سے ریکارڈ کیا جا سکے۔ اپنے ووٹ کے اندراج کے بعد ممبر پارلیمان کو لازمی طور پر چیمبر چھوڑنا ہو گا۔

ارکان کی واپسی اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک ایک بار پھر گھنٹیاں نہ بجیں اور جب اسپیکر کو معلوم ہو جائے گا کہ ارکان ووٹ درج کروا چکے تو اعلان کرے گا کہ ووٹنگ ختم ہو گئی۔ سیکرٹری قومی اسمبلی ڈویڑن کی فہرستوں کو جمع کرے گا اور درج ووٹوں کی گنتی کرے گا جبکہ سیکرٹری قومی اسمبلی نتیجہ سپیکر کے سامنے پیش کرے گا۔

ارکان اسمبلی کو واپس بلانے کے لیے پھر سے 2 منٹ تک گھنٹی بجائی جائے گی اور ارکان کی واپسی کے بعد اسپیکر نتائج کا اعلان کرے گا۔سپیکر صدر کو قرارداد منظور یا مسترد ہونے سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کرے گا اور سیکرٹری کے لیے ضروری ہے کہ وہ نتائج کا نوٹیفکیشن گزٹ آف پاکستان میں شائع کروائے۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259619?fbclid=IwAR3bSuYDXZ4m43USb8dwF2xNtsChkP7cGZbgiSxD93nC2WNVHAIf9uX2adY



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان کے اعتماد کے ووٹ لینے سے قبل پارلیمنٹ ہاوس کے باہر حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں ،تحریک انصاف کے کارکنوں نے مسلم لیگ ن کے رہنماوں کو گھیر لیا اور اس دوران ہاتھا پائی بھی ہوئی ہے ۔

تفصیل کے مطابق پارلیمنٹ کے باہر حالات اس وقت کشیدہ ہو گئے جب ن لیگی رہنماﺅں کی پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان کا گھیراو کر کے نعرے بازی شر وع کردی جس کے بعد دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں ہاتھا پائی شروع ہو گئی ،اس دوران مصدق ملک اور شاہد خاقان عباسی کے ساتھ بھی ہاتھا پائی کی گئی ۔نجی نیوز چینل اے آر وائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تحریک انصاف کے کارکن کو تھپڑ مارا ہے ۔ادھر جیو نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں نے لیگی کار کنوں کا گھیراو کیا اور اس دوران مصدق ملک کا گریبان پکڑا اور پھر ہاتھا پائی شروع ہو گئی ۔

پارلیمنٹ ہاوس کے باہر سیکیورٹی کے بھی غیر معمولی انتظامات ہیں اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ رینجرز اہلکار بھی سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259624?fbclid=IwAR1wGKEm1scc_qlEJKszeDpH-TSLINTqhMvd1Pwvz5IpagnWV_IKlpTkQKU



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پارلیمنٹ ہاوس کے باہر تحریک انصاف کے کارکنوں سے ہاتھا پائی کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں پہاڑوں کا رہنے والا ہوں ،میں یہاں پر کھڑا ہوں،اگر کوئی اور بھی ہاتھا پائی کرنے آتا ہے تو آجائے ،میں یہاں سے ایمبو لینس پر نہ گیا تو میرا نام شاہد خاقان عباسی نہیں ۔تحریک انصاف کے کارکنوں سے ہاتھا پائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کرائے کے غنڈے لانا ڈرپوک انسان کا کام ہوتا ہے ،ہم ان سے نہیں ڈرتے ،ہمارے لیڈر نے ہمیں سیاست میں تحمل اور برداشت کا سبق دیا ہے جبکہ ان کے لیڈر نے انہیں دھونس دھاندلی سکھائی ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259625?fbclid=IwAR2Ci39dZJU8HaVbncfB2ft1H1STItWdyPvrp66AfIvFpALSo3UtVYi_8uI



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت کے 2 ارکان اسمبلی وزیراعظم پر اعتماد کاووٹ کاسٹ نہیں کرسکیں گے۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق فیصل واوڈااستعفے کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکتے جبکہ اسد قیصر اجلاس کی صدارت کرنے کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکتے۔

نجی ٹی وی کے مطابق سپیکراسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے،وزیراعظم عمران خان ایوان میں موجودہیں، ایوان میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی شریک ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے محسن داوڑ اور اکبر چترالی بھی شریک ہیں جبکہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جے یو آئی ف اوردیگر جماعتوں کے ارکان نے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

قومی اسمبلی میں گھنٹیاں بجائی گئیں،5منٹ کے بعد قومی اسمبلی کے دروازے بند کردیئے گئے۔اسمبلی گیلری میں وزیراعلیٰ سندھ کے سوا تینوں صو بوں کے وزرااعلیٰ موجودتھے۔
وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے وزیراعظم پر اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی،قراردادکے متن میں کہاگیا ہے کہ ایوان وزیراعظم پر اعتمادکااظہار کرتاہے ،وزیراعظم کے حق میں ووٹ دینے والوں کو دائیں جانب لابی میں جانے کی ہدایت کی گئی ہے،ارکان نے دائیں جانب لابی میں جانے سے پہلے اپنا ووٹ درج کرا رہے ہیں
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259633?fbclid=IwAR2BSytLrws6iPZtgWaZoXXoM9WAeKkSVoeia4-Itq8R0h4sJb5M9Fko4fc



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان کو پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے سے قبل قومی اسمبلی کے باہر لیگی رہنماوں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی نے حالات کشیدہ کردیے تھے ۔اب اس ہاتھا پائی کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے ۔

تفصیل کے مطابق پارلیمنٹ کے باہر جب لیگی رہنما پریس کانفرنس کر رہے تھے تو اس وقت وزیراعظم عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے وہاں آئے تحریک انصاف کے کارکنوں نے لیگی رہنماوں کا گھیراو کرلیااور شدید نعرے بازی شروع کردی ۔اس دوران دھکم پیل شروع ہو گئی اور جب رانا ثنا اللہ نے مریم اورنگزیب کو آگے کیا تو تحریک انصاف کے ایک کارکن نے مریم اورنگزیب کو ٹانگ ماری جس پر مریم اور نگزیب وہاں ہی رک گئیں ۔جب اس بات کا شاہد خاقان عباسی اور مصدق ملک کو پتہ چلا تو انہوں نے اس پی ٹی آئی کارکن کو پکڑا اور پھرشاہد خاقان عباسی نے اس کو ایک تھپڑ مارا اور وہ وہاں سے بھاگ گیا ۔اس حوالے سے لیگی رہنما مفتاح اسمایل کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکن نے ہماری خاتون رہنما پر حملہ کیا اور پولیس خاموش تماشائی بن کر یہ سب دیکھتی رہی ،تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہمارے ر ہنماوں کو گالیاں دیں ،دھکے مارے اور حملے کیے لیے سیکیورٹی اہلکار وں نے ان کے خلاف ایکشن نہ لیا۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259640?fbclid=IwAR0SpW2PfwhvqseGPkuc_nuXhESq0VRFG_5zJTOl2vCHjsxjJRPFMNEPD9A



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے موقع قومی اسمبلی کے باہر موجود سکیورٹی نے عامر ڈوگر کے عملے کو پلے کارڈز پارلیمنٹ ہاﺅس میں لے جانے سے روک دیا۔

نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے چیف وہیپ عامر ڈوگر کے عملے کی پلے کارڈز پارلیمنٹ ہاﺅس لانے کی کوشش کی،پلے کارڈز پر نوازشریف اور آصف زرداری کی تصاویر پر’ نوٹ کو عزت دو‘تحریرہے ،قومی اسمبلی کے باہر موجود سکیورٹی نے پلے کارڈز اندر لے جانے سے روک دیا۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259607?fbclid=IwAR2kvJw8Asf1daugg8X0_AjJE6KzXVIh4S8bLHDSnNNjGodoIpDic_KP9O4



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نومنتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن رکوانے کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کردی۔

تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات مکمل ہونے تک یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا جائے۔ فرخ حبیب ، ملیکہ بخاری اور کنول شوزب کی جانب سے دائر درخواست میں سندھ کے صوبائی وزیر ناصر شاہ کی آڈیو ریکارڈنگ کا حوالہ بھی دیا گیا ہے ، اس کے علاوہ مریم نواز کی اس تقریر کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس میں انہوں نے ٹکٹ دینے کے وعدے کا اعتراف کیا ہے۔

پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں مریم نواز کے خلاف کارروائی، علی حیدر گیلانی کی نا اہلی اور یوسف رضا گیلانی کی کا میابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا کی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259654?fbclid=IwAR0CxxeTDye7BQT4lOJDIaGmNQIkacfDw2-T7f7Wy-cHs4IMTRZv_FfRbt0



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ایک و یڈیو شئیر کی ہے جس میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر لیگی رکن قومی اسمبلی روحیل اصغر کو تحریک انصاف کے کارکنوں کو گالیاں دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار روحیل اصغر کے پاس موجود ہوتے ہیں اور وہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو ننگی گالیاں نکال رہے ہوتے ہیں،اس دوران ایک شخص روحیل اصغر کو گالیاں نکالنے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے تو روحیل اصغر اس کو بھی جھڑک دیتے ہیں۔خرم روحیل اصغر کی گالیاں نکالنے کی ویڈیو وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کی جانب سے بھی پوسٹ کی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’خاص چینل کو چیلینج ہے میرا، یہ وڈیو چلا کر دکھائیں۔ کیا یہ ایم این اے ہے ؟ کیا آپ چلا سکتے ہیں یہ وڈیو ہمت ہے ؟ یہ ہے مریم صفدر کا اصل چہرا‘۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259657?fbclid=IwAR33bgTcAQyezxyApld7BMkwhq01bz72TILMfMxXA1YeNhytC23LbiiS4NQ



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن نے فیصل واوڈا کی چھوڑی ہوئی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کی نشست پر ضمنی الیکشن کیلئے اپنا امیدوار نامزد کردیا ۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔

خیال رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں فیصل واوڈا نے اس حلقے میں شہباز شریف کو شکست دی تھی۔ انہوں نے یہاں سے 35 ہزار 344 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ان کے مد مقابل شہباز شریف نے 34 ہزار 626 ووٹ لیے تھے۔

فیصل واوڈا نے سینیٹ کا الیکشن لڑنے کیلئےقومی اسمبلی سے اپنی نشست سے استعفیٰ دیا تھا، وہ سندھ سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے ہیں
https://dailypakistan.com.pk/06-Mar-2021/1259679?fbclid=IwAR2_8AP-PCmn8G1h-nMlqseE8QDSLMoJnGqNeTKk5run2gylC-AOHKhyEfw



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/06032021/p1-lhr017.jpg



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن کامران خان نے تجویز دی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان الیکشن کمیشن کے گھیراؤ کا اپنا حق استعمال کریں۔

وزیر اعظم کے قوم سے خطاب کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں کامران خان نے کہا کہ ’ عمران خان نے الیکشن کمیشن کوسینیٹ انتخابات کی مبینہ دھاندلی میں معاون بتایا، کہا الیکشن کمیشن نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا تھا، کچھ روز پہلے اپوزیشن لیڈرز نے الیکشن کمیشن کا گھیراؤ کیا تھا بعد ازاں الیکشن کمیشن کے فیصلے اپوزیشن حق میں آنے لگے، پی ٹی آئی اپنا حقِ الیکشن کمیشن گھیراؤ آزمائے۔‘

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا الیکشن کمیشن کی وجہ سے جو رکن بکے ان کو ٹریک نہیں کیا جاسکتا،سب کے سامنے تماشہ ہوا ۔ جب ملک کی لیڈر شپ رشوت دے گی تو کیا باقی لوگ ٹھیک ہوجائیں گے؟ 1500 بیلٹس کے اوپر کیا کوڈنگ نہیں ہوسکتی تھی؟ آج کیا ہماری جمہوریت اوپر گئی ہے یا نیچے؟
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258797?fbclid=IwAR1UwfuEs33OIa73eqwLkExI4yCvjwozPiUWbxvol9FS-dgOHKEGA-tn_rE



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن محمد مالک کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں جو ہوا یہ ممکنہ طور پر اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے عمران خان کو سمجھانے کا ایک طریقہ بھی ہوسکتا ہے۔

محمد مالک کا کہنا تھا کہ پنجاب اپوزیشن کی سٹریٹجی کا حصہ ہے، اسٹیبلشمنٹ کی رضا مندی چوہدری پرویز الہٰی کے آنے میں تو ضروری ہے لیکن عثمان بزدار کے جانے کیلئے ضروری نہیں ہے، عثمان بزدار کو ہٹانے کیلئے بار بار کہا گیا ہے اور وہی اختلاف کی وجہ بھی ہیں۔

میزبان اجمل جامی نے سوال کیا کہ ’کیا سینیٹ میں جو ہوا ہے وہ عمران خان کو سمجھانے کیلئے ہوا ہے؟ ‘اس سوال کے جواب میں محمد مالک نے کہا کہ ’کبھی کبھی آپ کسی کو جھٹکا لگنے دیتے ہیں تاکہ اپنے پرائے کی پہچان ہوجائے، میں آپ کی بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔‘
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258813?fbclid=IwAR3l6t6aXbh2vI8XscS-e5elZhdbULS24GFJvKCeqPe67oikoCoCoYtk6mw





https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108167966&Issue=NP_PEW&Date=20210305



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108167971&Issue=NP_PEW&Date=20210305



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108167974&Issue=NP_PEW&Date=20210305



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108167969&Issue=NP_PEW&Date=20210305



مریم نواز’’نوٹ نہیں ٹکٹ چلا‘‘کے بیان پر نااہل ہوسکتی ہیں، اعتزازاحسن

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ٹکٹ چلا ہے کا بیان دینے پر مریم نواز نااہل ہوسکتی ہیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ مریم نواز کا بیان کہ نوٹ نہیں چلا ٹکٹ چلا ہے ، کرپشن کے زمرے میں آتا ہے ، ٹکٹ چلی ہے تو یہ بھی مجرمانہ فعل ہے نااہلی کے زمرے میں آتا ہے ۔مریم نواز کا ٹکٹ چلنے کا بیان لالچ کے زمرے میں آتا ہے ، ان کا یہ بیان الیکشن کمیشن میں لے جایا جاسکتا ہے ۔پی ٹی آئی مریم نواز کے بیان کو الیکشن کمیشن میں لے جاسکتی ہے ، میری نظر میں یہ خطرناک معاملہ ہے جس پر نااہلی ہوسکتی ہے ۔کسی بھی معاملے میں انڈیوسمنٹ مجرمانہ ہے ،علی حیدر گیلانی ٹیپ کی جو بھی ملکیت لے وہ الیکشن کمیشن میں پیش کرسکتا ہے ، ملکیت لینے والے کو ٹیپ کیوں بنائی ارادہ بتانا ہوگا۔علی حیدر گیلانی کی ٹیپ پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تو ایکشن بھی لینا ہوگا، سینیٹ الیکشن پر ٹیپ سے کیا اثر پڑتا ہے یہ کہنا مشکل ہے ۔حیدر گیلانی نے پریس کانفرنس میں جو باتیں کیں ثابت کرنا پڑتا، ٹیپ پوری آگئی لیکن یہ دیکھنا ہوگا کس ارادے سے بنائی گئی، ٹیپ میں صورت حال واضح ہورہی ہے جو خطرناک ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-05/1787720



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان نے شرکت کی، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے پر ارکان کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ جس کو مجھ پر اعتماد نہیں وہ کھل کر اظہار کرے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے اجلاس میں وزیراعظم کے حق میں نعرے لگائے جب کہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان جذباتی ہوگئے۔ ارکان اسمبلی نے کہا کہ وزیراعظم صاحب حلقہ ہم سنبھالیں گے لیکن آپ اپنے مقصد پرڈٹے رہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ کو عوام نے ووٹ کی امانت دے کر ایوان میں بھیجا ہے، آپ ضمیر کی آواز پر فیصلہ کریں، پیسے لے کر ووٹ دینا بدیانتی ہے، سیدھی بات کرتا ہوں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا لہذا میں اگر آپ ارکان کی نظر میں غلط ہوں تو بے شک میرا ساتھ چھوڑ دیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے ایک مقصد لے کر سیاست شروع کی ہے، میں جمہوریت اور آزادی رائے پر یقین رکھتا ہوں جب کہ مجھے کوئی بلیک میل کر کے اپنی بات نہیں منوا سکا۔

اجلاس میں جی ڈی اے کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فہمیدہ مرزا نے کہا کہ وعدے کے مطابق پی ٹی آئی ایم پی ایز نے ہمارے سینیٹ امیدوار کو ووٹ نہیں دیا لہذا ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم اس معاملے کی تحقیقات کریں، تحفظات کے باوجود آپ پر اعتماد ہے اور ہم ساتھ کھڑے ہیں جس پر وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے جن لوگوں نے سندھ میں ووٹ بیچے ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔
https://www.express.pk/story/2151116/1/



اسلام آباد: قومی اسمبلی کے کل ہونے والے اجلاس میں اگر وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام ہوگئے تو ایسی صورت میں اسپیکر قومی اسمبلی رولز 38 کے تحت صدر مملکت کو لکھیں گے کہ وزیراعظم ایوان کا اعتماد کھو بیٹھے ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی جنرل نشست پر حکومت کی شکست کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لئے صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 7 کے تحت قومی اسمبلی اجلاس کل طلب کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کو ایوان کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے 172 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ہوگی، اگر وزیراعظم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے تو ایسی صورت میں اسپیکر قومی اسمبلی رولز 38 کے تحت صدر مملکت کو لکھیں گے کہ وزیراعظم ایوان کا اعتماد کھو بیٹھے ہیں ،جس کے بعد صدر وزیراعظم کے دوبارہ انتخاب کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو کہیں گے، جس کے بعد قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔
https://www.express.pk/story/2151104/1/



اسلام آباد: ایم کیوایم قیادت کا کہنا ہے کہ ہمیں موجود گورننس نظام پر تحفظات ہیں مگر وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی، ایم کیوایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں آنے والے وفد میں امین الحق،کشورزہرا اور ایم کیو ایم کے تمام ارکان اسمبلی شریک تھے، جب کہ شاہ محمود قریشی،شفقت محمود،اسد عمر پرویز خٹک بھی ملاقات میں موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم عمران خان پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں موجود گورننس نظام پر تحفظات ہیں مگر وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ایم کیوایم قیادت کا کہنا ہے کہ ہم نظام میں تبدیلی چاہتے ہیں تاکہ عوام کو ڈلیور کر سکیں، ہماری وزیراعظم سے کوئی ڈیمانڈ نہیں مگر کراچی اور سندھ میں مشاورت میں شامل کیا جائے، 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات کا مسئلہ ہے، بلدیاتی نظام میں اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی چاہتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سندھ اور کراچی کے امور میں ایم کیو ایم کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ میرا مقصد اقتدار نہیں بلکہ عوام کی فلاح ہے، شفاف نظام کی تبدیلی کے لیے کوشش کر رہا ہوں، اداروں کی مضبوطی اور شفافیت یقینی بنانے کے لیے جدوجہد جاری رہےگی۔
https://www.express.pk/story/2151041/1/



اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے کل ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے کل قومی اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہےکہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کا کوئی رکن نہیں جائے گا اور اپوزیشن کی عدم شرکت کے بعد اس اجلاس کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ عدم اعتماد سینیٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کی صورت میں ہوچکا، صدر مملکت نے اجلاس بلانے کے لیے یہی لکھا ہے کہ آپ اعتماد کھوچکے ہیں۔


پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ عمران خان اپنی پارٹی کے اراکین کو بکاؤ مال کہہ رہے ہیں، کل وہ اعتماد کا ووٹ لیں گے تو ان اراکین کا ووٹ بھی شامل ہوگا جن کووہ بکاؤ مال کہتے ہیں، عمران خان نے جس لب و لہجے میں قوم سے خطاب کیا اس سے شکست چھلک رہی ہے۔

واضح رہے قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس کل طلب کیا گیا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان سینیٹ الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیں گے۔
https://www.express.pk/story/2151148/1/



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/05032021/p1-lhr004.jpg



اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ خصوصی نیوز رپورٹر) وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ایک بار پھر صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ کا امیدوار نامزد کر دیا۔نو منتخب سینیٹرز 12 مارچ کو حلف اٹھائیں گے اور اسی روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا چناؤ بھی ہو گا۔موجودہ سینٹ کا الوداعی اجلاس اگلے ہفتے ہوگا۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے نومنتخب سینیٹریوسف رضاگیلانی کے گھر جاکر ان سے ملاقات کی اور کامیابی پر مبارکباد دی۔ملاقات کے بعدگفتگوکرتے ہوئے صادق سنجرانی نے کہاجب وزیراعظم نے نامزدکیاتوسراج الحق سے رابطہ قائم کیا،میں نے یوسف رضاگیلانی کے ساتھ 4سال کام کیا،نیشنل پارٹی اوربی این پی مینگل کی قیادت سے بھی رابطہ کیاہے ،عمرمیں چھوٹاہونے کے ناطے سب کے پاس جاؤں گااورووٹ کامطالبہ کروں گا۔ صادق سنجرانی نے جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق سے بھی ملاقات کی اور حمایت مانگی۔ صادق سنجرانی نے نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر میر کبیر محمدشاہی سے بھی ملاقات جس میں سینیٹرکامل علی آغا، مرزامحمدآفریدی، سجاد طوری و دیگر بھی شریک ہوئے ۔صادق سنجرانی نے نیشنل پارٹی سے حمایت مانگ لی جس پر نیشنل پارٹی نے پارٹی قیادت سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا۔مزیدبرآں صادق سنجرانی نے مسلم لیگ(ق) کے صدر چودھری شجاعت اور سپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالٰہی سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور کہا کہ چیئرمین سینٹ کے الیکشن کیلئے آپ کے تعاون کی اشد ضرورت ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے انہیں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔صادق سنجرانی نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماخالدمقبول سے بھی رابطہ کیا۔ خالدمقبول صدیقی نے بطور اتحادی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%D9%86%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%DA%86%DB%8C%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA



لاہور،اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،ایجنسیاں ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ انتخابی اصلاحات نہ ہوئیں تو آئندہ الیکشن میں کھلے عام ووٹوں کی خرید و فروخت ہوگی ، زور اور زر کی بنیاد پر الیکشنز کے بعد عوام کی تکالیف میں مزید اضافہ ہوتاہے ، سیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت لائیں اور انتخابی نظام میں اصلاحات کے لیے سنجیدہ رویہ اپنائیں ، وڈیرے ، جاگیردار ، سرمایہ دار عوام کے زخموں پر کب تک نمک چھڑکتے رہیں گے ، ملک میں تعلیم و تحقیق کے میدان میں جمود کی سی کیفیت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے مرکز تعلیم و تحقیق میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ نصر اللہ رندھاوا اور شمشیر خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں یونیورسٹیاں اور کالجز تعمیر کرنے کی بجائے لنگر خانے اور پناہ گاہیں بن رہی ہیں ، مدارس دینیہ کے خلاف منظم سازشیں جاری ہیں ، جاگیرداروں اور وڈیروں کو مدارس اور یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات سے خطرہ ہے ،اسمبلیوں کو اکھاڑوں کی طرح استعمال کیا جاتا رہاتو عوام کا اعتماد رہی سہی جمہوریت سے بھی اٹھ جائے گا ، سیاست سے اخلاقیات کا خاتمہ ہوگیااور اداروں سے ایمانداری کا ، پی ٹی آئی نے احتساب سب کا کا نعرہ لگا کر عوام کو دھوکہ دیا ۔ سابقہ اور موجودہ حکمران ان تمام حالات کے ذمہ دار ہیں ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD%D8%A7%D8%AA-%DB%8C-%D8%AE%D8%B1%DB%8C%D8%AF-%D9%88-%D9%81%D8%B1%D9%88-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D9%82



لاہور؍ اسلام آباد(وقائع نگار؍سپیشل رپورٹر؍ اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتہ کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لوں گا، اگر اعتماد کا ووٹ نہ لے سکا تو اپوزیشن میں بیٹھ جائوں گا، پی ڈی ایم کے لیڈر یاد رکھیں میں حکومت میں رہوں یا نہ رہوں ،ملک کے غداروں کا مقابلہ کرتا رہوں گا، جب تک زندہ ہوں قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گا، مجھے حکومت جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، میثاق جمہوریت میں سینٹ انتخابات اوپن کرانے پر اتفاق کرنے والوں نے سپریم کورٹ میں اس کی مخالفت کی، ان کا مقصد یوسف رضا گیلانی کو پیسے سے کامیاب کرا کر میرے اوپر عدم اعتماد کی تلوار لٹکانا تھا، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے چوروں کا ساتھ دینا ہے یا ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے ، صرف قوانین کرپشن ختم نہیں کر سکتے بلکہ اس کیلئے پوری قوم کو جدوجہد کرنا ہو گی۔ جمعرات کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا سینٹ الیکشن کے حوالہ سے اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد سمجھ سے باہر ہے ، جب سے ہماری حکومت آئی ہے کرپٹ مافیا خوفزدہ ہو چکا ہے ، پی ڈی ایم بنانے کا مقصد کرپٹ ٹولے کے مفادات کا تحفظ ہے ۔ انہوں نے کہا اپوزیشن جماعتوں نے فیٹف جیسے حساس معاملہ پر ملک و قوم کے بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی۔وزیراعظم نے کہا سینٹ الیکشن میں کروڑوں روپے دے کر ارکان اسمبلی کو خریدا گیا، صاف شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی بہت بڑی آئینی ذمہ داری ہے ، سینٹ الیکشن کا سیکرٹ بیلٹ سے انعقاد جمہوری نظام کیلئے تباہ کن ہے ، سینٹ الیکشن سے پہلے کہہ دیا تھا کہ کروڑوں روپے کی بولیاں چل رہی ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ کمیشن نے سینٹ انتخابات کیلئے 1500 بیلٹ پیپرز پر بار کوڈنگ کیوں نہیں کی، انہوں نے سپریم کورٹ میں کیوں کہا کہ سینٹ انتخاب خفیہ بیلٹ سے ہو، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کہا کہ وہ خفیہ طریقہ سے انتخاب کرائے لیکن ایسا طریقہ کار اختیار کرے کہ بیلٹ کی نشاندہی ہو سکے ، اگر ایسا ہوتا ہے تو ہمارے جو ارکان بکے ان کا معلوم ہوجاتا، الیکشن کمیشن نے مجرموں کو بچا لیا، اس سے جمہوریت کو نقصان پہنچا۔ وزیراعظم نے کہا جب سے ہماری حکومت آئی ہے ان سیاسی جماعتوں کی بدعنوان قیادت اور رہنمائوں میں یہ خوف پیدا ہو گیا کہ عمران خان نے کرپشن کے خلاف مہم چلا رکھی ہے ، ان کی کوشش تھی کہ میرے اوپر اتنا دبائو بڑھائیں جس طرح انہوں نے جنرل مشرف کے اوپر دبائو بڑھا کر این آر او لیا، یہ مجھے بھی بلیک میل کرنا چاہتے تھے ۔وزیراعظم نے کہا عدم اعتماد کی تحریک کے دوران اپنے ارکان کو اختیار دیتا ہوں کہ وہ کھل کر یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم عمران خان کے ساتھ نہیں ، میں ان کی عزت کروں گا لیکن خفیہ طور پر پیسے لے کر اپنی آخرت تباہ نہ کریں۔ وزیراعظم نے کہا یوسف رضا گیلانی کے الیکشن میں انہوں نے پوری کوشش کرنا تھی کہ پیسہ لگا کر جیتیں اور یہ واویلا کریں کہ عمران خان کی قومی اسمبلی میں اکثریت ختم ہو گئی ہے ، ان کا اب اگلا قدم عدم اعتماد لانا تھا تاکہ میرے اوپر عدم اعتماد کی تلوار لٹکائیں۔انہوں نے کہا کرپٹ ٹولے نے ایوان میں ہماری اکثریت ختم کرنے کی پوری کوشش کی، اسلام آباد کی سینٹ کی نشست پر یوسف رضا گیلانی کو جتوانے کیلئے پیسہ استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا اپوزیشن جماعتوں کے ہاتھوں بلیک میل ہوں گا نہ این آر او دوں گا، سیاست میں پیسہ بنانے نہیں بلکہ ملک و قوم کی خدمت کے جذبہ سے آیا ہوں۔ انہوں نے پی ڈی ایم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اگر مجھ سے اقتدار چلا جاتا ہے تو کیا فرق پڑتا ہے ، میرے کون سے رشتے دار حکومت میں ہیں، میرا صرف سفر اور سکیورٹی پر سرکاری خرچ آتا ہے ، باقی سب خود برداشت کرتا ہوں، میں حکومت میں رہوں یا اپوزیشن میں، میں نے ان میں سے کسی کو نہیں چھوڑنا، میں قوم کا پیسہ واپس لائوں گا۔ وزیراعظم نے کہا اپوزیشن کو عوام کو باہر نکال کر دکھائوں گا، جب تک زندہ ہوں قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گا، ملک کے غداروں سے مقابلہ جاری رکھوں گا، یہ ملک عظیم بنے گا، ایسا تب ہی ممکن ہو گا جب یہ بڑے بڑے ڈاکو جیل میں ہوں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے کیلئے قانون نہیں بلکہ معاشرے اور قوم کا اہم کردار ہوتا ہے ، جب تک معاشرہ کرپٹ ٹولے کو قبول کرتا رہے گا، کرپشن ختم نہیں ہو سکتی، ساری قوم نے دیکھا کہ ایک کرپٹ آدمی کو پیسے سے سینیٹر منتخب کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا میڈیا کے کچھ لوگ نواز شریف کی تقریر نشر کرانے کیلئے سپریم کورٹ چلے گئے ، وہ سپریم کورٹ سے سزا یافتہ اور اربوں روپے کی کرپشن میں ملک سے بھاگا ہوا مجرم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جیل سے اربوں روپے کرپشن کرنے والا باہر نکلتا ہے تو اس پر پھول نچھاور کرتے ہیں، یہ ہمارے معاشرے میں بدعنوانی کو ظاہر کرتا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہمیں اپنی آنے والی نسل کی فکر نہیں، قوم سے پوچھتا ہوں کہ کیا وہ ان کو قبول کریں گے ؟ انہوں نے کہا عوام سے سوال کر تا ہوں کہ وہ فیصلہ کریں ملک کو اوپر لے جانے چاہتے ہیں یا ان چوروں کا ساتھ دیں گے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے پارٹی رہنمائوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا بزدل نہیں، مقابلہ کرنا جانتا ہوں، مخالفین کے ہتھکنڈوں سے گھبراؤں گا نہیں، ڈر اور کسی خوف میں حکومت نہیں کرسکتا، اقتدار کی خاطر خاموش ہو کر نہیں بیٹھوں گا، پہلے ہی پتہ تھا سینٹ الیکشن میں پیسہ چلے گا، عہدے کیلئے اپنا مقصد نہیں بدل سکتا، نظام کی تبدیلی میرا مشن ہے ، عوامی نمائندوں کو مجھ پر اعتماد نہیں تو کھل کر اظہار کریں، اپوزیشن کی پیسے کی سیاست کو بے نقاب کرتا رہوں گا، یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، شفافیت کیلئے ہر فورم پر جائیں گے ۔مزیدبرآں عمران خان نے ترک صدر کے زیر صدارت اقتصادی تعاون تنظیم کے 14ویں ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغان امن عمل خطے کی پائیدار ترقی میں معاون ثابت ہوگا، دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنا مسلمانوں کے ساتھ زیادتی ہے ۔وزیراعظم نے کہا ہم نے عوام کو وبا کے ساتھ بھوک سے بھی بچانا ہے ، کورونا کے باعث معاشی اور سماجی مضمرات کا تخمینہ لگانا باقی ہے ۔انہوں نے سربراہ اجلاس میں اسلاموفوبیا اور کشمیر کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا مقبوضہ وادی میں کورونا کی آڑ میں لوگوں کو دیوار سے لگایا گیا ہے ۔دریں اثناء وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس کے دوران ملکی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک تھے ۔اسی دوران وزیراعظم نے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کو ٹیلیفون کر کے موجودہ سیاسی صورتحال اور ہفتہ کو اعتماد کا ووٹ لینے پر مشاورت کی۔پرویزالٰہی نے کہا کہ بطور اتحادی آپ کے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے ۔ وزیراعظم نے پنجاب میں سینٹ کے تمام امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کروانے پر پرویزالٰہی کا شکریہ ادا کیا۔ عمران خان نے اتحادی جماعت ایم کیوایم کے کنوینرخالد مقبول صدیقی کو بھی ٹیلی فون کیا اور ملاقات کی دعوت دی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے وزیراعظم کو ٹیلیفون کیا۔جام کمال نے ایک ٹویٹ میں کہا شکر گزار ہوں وزیر اعظم عمران خان کا جنہوں نے باہمی اشتراک سے ہماری پارٹی کے چیئرمین سینٹ کے لئے نامزد امیدوار صادق سنجرانی کو ایک بار پھر بلوچستان سے حکومت کی جانب سے امیدوار نامزد کرنے کا اعلان کیا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-%DA%A9%D9%85%DB%8C%D8%B4%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85



اسلام آباد (خبرنگار) الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کا الیکشن کمیشن پر جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے الزام کا نوٹس لیتے ہوئے آج اجلاس طلب کر لیا ہے ، چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں وزیراعظم کے الیکشن کمیشن سے متعلق بیان کا،جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے خطاب کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ، الیکشن کمیشن وزیراعظم کے بیان پر آئینی حدود میں رہتے ہوئے ردعمل جاری کرے گا، قبل ازیں الیکشن کمیشن نے وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کا بھی نوٹس لے لیا، شاہ محمود قریشی کی قیادت میں وزرا نے الیکشن کمیشن پر الزامات لگائے تھے ، الیکشن کمیشن نے پیمرا سے وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب کر لیا ، ریکارڈ کا جائزہ لے کر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری طرف سینٹ کے حالیہ انتخابات کے نتائج روکنے کے لیے درخواست پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے فوکل پرسن وحید کمال کی جانب سے دائر کردی گئی جس میں سینٹ انتخابات کالعدم کرنے اور سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق سینٹ کے نئے انتخابات کرانے کی استدعا کی گئی ، موقف اختیار کیا گیا کہ تین مارچ کو سینٹ الیکشن کے دوران نہ صرف ضابطہ اخلاق بلکہ سپریم کورٹ کے ا حکامات کی بھی خلاف ورزی ہوئی اور سنگین بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں، پولنگ کے دوران ووٹرز موبائل سے بیلٹ پیپرز کی تصاویر بناتے رہے ۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے تمام منتخب امیدواروں سے انتخابی اخراجات کے گوشوارے طلب کرلیے ، جاری بیان میں کہا گیا گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی کامیابی کانوٹیفکیشن روک لیا جائے گا، منتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن 11 مارچ سے قبل جاری ہوگا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B9%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2-%D8%B5%DB%8C%D9%84-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%AF-%D9%84%DB%8C



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-03-05&edition=KCH&id=5538210_76823030



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے مبینہ طور پر پیسے لے کر متحدہ اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں ووٹ ڈالنے والے اپنے ارکان کیلئے کل اعتماد کا ووٹ دینے کی صورت میں عام معافی کا اعلان کردیا ۔

نجی ٹی وی سما نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے ان تمام ان ارکان جن پر شک تھا کہ انہوں نے سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا ہے ، کیلئے مشروط معافی کا اعلان کیا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جو ہوگیا وہ پہلے ہوگیا، اگر کسی سے غلطی ہوئی ہے اور کل وہ ہمیں ووٹ دے گا تو پھر کوئی انکوائری نہیں کریں گے، ہم آپ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ ہم نے بہت سی اہم چیزیں سوچی ہوئی ہیں جو آپ کی مدد سے کریں گے، اس لیے پرانی غلطیوں کو نہ آپ چھیڑیں اور نہ ہی ہم چھیڑیں گے۔

اجلاس کے دوران ارکان کو ایک لیٹر بھی دیا گیا جس میں لکھا گیا ہے کہ اگر کل کسی رکن نے اعتماد کا ووٹ نہ دیا تو وہ ڈی سیٹ ہوجائے گا۔ ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کل ساڑھے 11 بجے سے پہلے ایوان میں پہنچ جائیں ، اگر ایک بار اسمبلی کے دروازے بند ہوگئے تو پھر کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، اس کے بعد جو نہیں آئے گا اس کی رکنیت ختم ہوجائے گی۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Mar-2021/1259238?fbclid=IwAR3rXjj87WTMEjG2lugBrGVWOGyrcxcEYkLoziPUM4C6Nb9kPid12igKRWo



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ کل ووٹنگ کیلئے مقررہ وقت سے پہلے ہی تمام ارکان قومی اسمبلی پہنچ جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حکومتی اور اتحادی اراکین کو کل وقت سے پہلے قومی اسمبلی پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے، تمام ارکان لابی میں اکٹھے ہوں گے جس کے بعد ایوان کے اندر جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام ارکان کو قومی اسمبلی کارڈز ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ کل وزیر اعظم عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے، تحریک انصاف کو امید ہے کہ 179 ارکان وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔ اس سلسلے میں تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں اور پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Mar-2021/1259211?fbclid=IwAR3AOiesQgkBRx9IEMtGnsqYWaEfBTfm8-Lu137wyROyUOqWIOu4Z9lDJLc



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اگر کل حکومت کے کسی رکن نے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کیا تو وہ ڈی سیٹ ہوجائے گا۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان کو رولز پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیر دفاع پرویز خٹک نے ارکان کو اسمبلی کے رولز پر بریفنگ دی اور بتایا کہ رولز کے مطابق ووٹنگ کے دوران وزیر اعظم کی مخالفت کرنے والے ارکان ڈی سیٹ ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ کل وزیر اعظم عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے، تحریک انصاف کو امید ہے کہ 179 ارکان وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔ اس سلسلے میں تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں اور پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Mar-2021/1259212?fbclid=IwAR1UwfuEs33OIa73eqwLkExI4yCvjwozPiUWbxvol9FS-dgOHKEGA-tn_rE



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن بہت محترم ادارہ ہے اور ہمیشہ محترم ر ہے گا لیکن آج الیکشن کمیشن کی جو پریس ریلیز سامنے آئے اس کے بارے میں کہوں گا کہ ادارے اپنی غیر جانبداری اپنے اقدامات سے ظاہر کرتے ہیں ،اس طرح پریس ریلیزیں جاری نہیں کرتے ،کسی آئینی ادارے کی جانب سے اس طرح کی پریس ریلیز جاری کرنا مناسب نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اپنے بیان میں صرف اتنا کہا تھا کہ الیکشن شفاف بنانے کی ذمہ داری پوری نہیں ہوسکی ،یہ دکھی ہونے کی نہیں بلکہ شرمندہ ہونے کی بات ہے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بیان کا مقصد یہ تھا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن کو مل کر شفاف انتخابات کی راہ ہموار کرنی چاہیے ،اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو اقدامات کرنے چاہیے ۔فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن میں دھاندلی کے ثبوت مانگے ،اس بات پر میں حیران ہوں کیونکہ پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ کی آڈیو سامنے آنا اور پھر مریم نواز کا کہنا کہ ہمارا ٹکٹ بکا ہے اور الیکشن کمیشن نے خود کہا کہ ایک چھت اور ایک نظام کے نیچے میں ہم ایک سیٹ سے ہارے اور ایک سے جیتے ،یہ سب باتیں ازخود ثبوت ہیں۔وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ٹھنڈے دل کے ساتھ سوچنا چاہیے ،یہ ایک طاقتور ادارہ ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Mar-2021/1259180?fbclid=IwAR1XJwtMdtNZVIUlCXZmLS2KCIfqdwnTd5AHVmg3TYusIEilgJ8jKgZ2TSU



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ الیکشن میں سندھ کے انتخابی نتائج نتائج سامنے آنے کے بعد گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس نے وزیراعظم عمران خان کو تحریک انصاف کے سات باغی اراکین کے نام ارسال کردئیے ۔ میڈ یا رپورٹس کے مطابق جی ڈی اے کی جانب سے وزیراعظم کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے جن ایم پی ایز نے انہیں ووٹ نہیں دئیے ان میں کریم گبول ،عباس جعفر،بلال غفار ،رابستان خان اور عمر عمیر ی سمیت دیگر شامل ہیںجن کی وجہ سے جی ڈی اے الیکشن میں جنرل نشست ہار گئی ۔ جی ڈی اے نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ باغی اراکین کے خلاف تحقیقات کی جائیں اور کالی بھیڑوں کی تحقیقات مکمل کر کے بے ضمیروں کو بتا یا جائے ۔

واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن کے نتائج کے مطابق سندھ میں اپوزیشن اتحاد کے سات اراکین نے وفاداریاں تبدیل کیں۔ پیپلز پارٹی کو اپنے اراکین کے ووٹوں سے جنرل نشست پر 6 جبکہ خواتین اور ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سات ووٹ زائد ملے جس پر اپوزیشن کی اتحادی جماعتوں کو تشویش ہے۔ الیکشن حکمت عملی کے تحت جی ڈی اے کے امیدوار سید صدرالدین شاہ راشدی کو 21 ووٹ ملنے تھے۔جی ڈی اے کے 14 اراکین کے علاوہ پی ٹی آئی کے 7 ارکان اسمبلی نے سید صدر الدین شاہ راشدی کو ووٹ دینا تھا تاہم انہیں صرف 15 ووٹ ہی مل سکے اور ان کے ساتھ 6 ارکان نے ہاتھ کردیا۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Mar-2021/1259168?fbclid=IwAR1ZQAHLKR05QA0DAg2nX8ZCXTAYEIUI_wh_YaKd2w2qleYBSBWGHy2BM5Y



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ الیکشن میں وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی ناکامی کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ اعتماد کا ووٹ اوپن ہوگا۔

وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کے دوران شفقت محمود نے بتایا کہ وزیر اعظم کیلئے اعتماد کا ووٹ اوپن ہوگا، اس میں پتہ چل جائے گا کہ کون کس کے ساتھ کھڑا ہے، اگر کوئی باضمیر ہے تو اس میں الگ ہوجائے۔

خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن میں ناکامی کے بعد وفاقی کابینہ کے اہم ارکان بشمول شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، شیریں مزاری، شفقت محمود، شہزاد اکبر، شہباز گل، علی زیدی اور فیصل جاوید نے اہم پریس کانفرنس کی جس میں اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا گیا۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258345?fbclid=IwAR043qXXhkxF2ghl0lOvbIX9z--aIttTcz8lPsoRV15ur6IFj8kuL-cxhSc



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف کے رہنما فصیل جاوید کو لیگی کارکنوں نے گھیر لیا، بیچ بچاؤ کروانے کے لیے پولیس کو آنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس سے کچھ فاصلے پر لیگی کارکنوں نے فیصل جاوید کو گھیر لیا اور نعرے بازی شروع کردی۔ لیگی کارکنان اس پر موقع پر ووٹ چور کے نعرے لگاتے رہے۔ تاہم اس دوران پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے فیصل جاوید کو ریسکیو کیا اور پارلیمنٹ ہاوس تک پہنچایا
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258346?fbclid=IwAR3pv_F23SHUw9Jc3goNhUkr-1Wksk-kNQoci6fcawT3YrLiJNSpdttcMR0



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے تاہم گزشتہ روز ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی اراکین کو مبینہ طور پر ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں تاہم اب اس معاملے پر علی حیدر گیلانی نے خاموشی توڑتے ہوئے بیان جاری کر دیاہے علی حیدر گیلانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی میرے بھی دوست ہیں، ایک رکن نے ووٹ ڈالنے کا طریقہ پوچھا اور میں نے بتادیا اس میں غلط کیا ہے؟

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں میرے ہی دوست مجھ سے بات کررہے ہیں، پی ٹی آئی کے اراکین میرے دوستوں نے مجھے بلایا میں نے ان سے ووٹ مانگا، قومی اسمبلی کے اراکین سے ووٹ مانگنا ہمارا حق ہے، ظاہر ہے ہمیں اپنے اراکین سے تو ووٹ نہیں مانگنا ہم مخالف جماعت سے ہی ووٹ مانگیں گے۔


انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم ویڈیو کس نے بنائی، ویڈیو میں موجود پی ٹی آئی کے رکن نے مجھ سے ووٹ ڈالنے کا طریقہ پوچھا اور میں نے بتادیا، اس میں کیا غلط ہے؟ میں دوبارہ بھی ووٹ مانگنے جاو¿ں گا، ہمارے خاندان کی تاریخ ہے کہ ہم نے کبھی ووٹ نہیں خریدا، ہم نے ہمیشہ محبت اور اخلاق کی بنیاد پر ووٹ حاصل کیا، ہمیں پورا یقین ہے کہ یوسف رضا گیلانی کل الیکشن جیتیں گے۔

علی حیدر گیلانی نے کہا کہ ہم کافی عرصہ سے سیاست میں ہیں، ہمیں معلوم ہے کس طرح ووٹ مانگتے ہیں، ارکان اسمبلی سے ووٹ مانگنا ہمارا حق ہے، عمران خان نے کس طرح ووٹ خرید کر ارکان اسمبلی کو پچاس پچاس کروڑ کے فنڈز دیے ہیں، الیکشن کمیشن اس پر نوٹس لے کہ عمران خان ارکان اسمبلی کو کس مد میں فنڈ دے رہے ہیں؟ میں نےکوئی غلط کام نہیں کیا، میرا ضمیر مطمئن ہے، یوسف رضا گیلانی کے انتخاب لڑنے سے پارلیمان کو عزت مل رہی ہے۔

علی حیدر گیلانی نے کہا کہ پی ٹی آئی اراکین حفیظ شیخ کو ووٹ نہیں دینا چاہتے، پی ٹی آئی اراکین پوچھ رہے تھے انہیں نشان زدہ بیلٹ پیپر دئیے جائیں گے تو ان سے ان کا حق چھینا جارہا ہے جب کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی اراکین کہتے ہیں ملک کی معاشی تباہی کا ذمہ دار حفیظ شیخ ہے کیوں کہ حفیظ شیخ آئی ایم ایف کا نمائندہ اور پاکستان کی معیشت کا ہٹ مین ہے اس لیے ضمیر کی آواز پر سارے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر مجھ سے کوئی حق چھینے تو کیا میں کچھ نہ کروں؟ اگر مجھے کہا جائے اور نشان والا بیلٹ پیپر دیا جائے کہ حفیظ شیخ کو ووٹ دو تو کیا میں ضمیر کے مطابق ووٹ ضائع کروں گا؟ کئی پی ٹی آئی کے اراکین نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں، اگر پہلے ہی کسی کو نشان لگا کر پرچی دی ہو تو وہ ووٹ کیسا ہوگا؟ اس معاملے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیے ہم الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کریں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258270?fbclid=IwAR2H-x-n1xoSxcaPa9QZ8z867xrUClSVOHaPMSCC-u1aT50RkjDzah2LJ-o



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق صدر آصف علی زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ میرے پاس بھی حکومتی پارٹی کے دو لوگ آئےتھے مگر میں نے کہا ان کو بھگاؤ۔

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پانچ ووٹوں کی جیت کم ہے،ہماری 20ووٹوں کی جیت ہونی چاہیےتھی۔یوسف رضاگیلانی کوچیئرمین سینیٹ بنانے کیلئے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )فیصلہ دےگی۔طبعیت کچھ بہتر ہے، میرا علاج چل رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس سٹنگ آپریشن کیلئے تحریک انصاف کے کچھ لوگ ملنے آئے تھے مگر میں نے ان کو بھگادیا، مجھے معلوم تھا یہ لوگ فراڈ کرنے آئے ہیں ۔حکومت کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258340?fbclid=IwAR2xnJzi5CTyfZZG0Bs3kVjRIZY0969_jV6BzX5RvwNHDbUceZjQiTwMM1Y



لندن (مجتبی علی شاہ) برطانیہ میں صرف ایک پاکستانی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات ہوتے ہیں جو اب مکمل ہوچکے ہیں،لندن ریجن سے یونائیڈڈ فار پیس پینل جبکہ ایسٹ آف انگلینڈ سے یونائیڈڈ فار کشمیر نے میدان مار لیا ۔

تحریک انصاف برطانیہ کےالیکشنز میں 11 ہزار سے زاہد رجسٹرڈ ووٹرز نے آن لائن اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور اس سلسلہ میں کافی گہما گہمی دیکھنے کو ملی ۔ لندن ریجن کے صدر بیرسٹر وحید الرحمٰن میاں ، انیلہ قاضی ، سیف چوہدری ، شبیر برلاس اور رانا اعجاز دیگر نے ڈیلی پاکستان سے گفتگو میں کہا کہ اپنے ووٹرز کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا ، اپنے ووٹرز سمیت تمام اوورسیز کے مسائل حل کریں گے ۔

ان کاکہناتھاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ عمران خان کی جیت ہوئی ہے ، پی ٹی آئی کے ہرکارکن کی جیت عمران کی جیت ہے
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258689?fbclid=IwAR3W1q_tjQbRutRm6-v950GaXdcpCyC9tTuzpESlkdPmx2lkAEknrqOZH54



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات مکمل ہو چکے ہیں اور تحریک انصاف سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جبکہ دوسرے نمبر پر پیپلز پارٹی اور تیسرے پر ن لیگ آ گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن میں قومی اسمبلی میں 341 میں سے 340 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 7 ووٹ مسترد ہوئے جن میں ممکنہ طور پر شہریار آفریدی کا بھی شامل ہے جو کہ اپنے بیلٹ پیپر پر دستخط کر آئے تھے ۔مسترد ہونے والے ووٹوں سے متعلق سینئر صحافی غریدہ فاروقی نے کچھ تفصیلات شیئر کی ہیں جن کی بنیاد پر یہ ووٹ مسترد کیے گئے ہیں ۔

غریدہ فاروقی نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ”ایک ووٹرنے دستخط کردیے،2ووٹرزنے نمبر2لکھ دیا،4ووٹرزنے نمبر لکھنے کی بجائے ٹِک مارک لگادیا،یہ 7ووٹ حفیظ شیخ کو جِتواسکتے تھے۔لیکن گیلانی کواضافی9ووٹ بھی کیسے ملے۔ ک±ل16ووٹ منحرف ہوئے ہیں۔ اعتمادکاووٹ ان16 ووٹوں کی شکست اورعدم اعتماد کوrepairنہ کرپائیگا۔“

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد کی نشست پر سید یوسف رضا گیلانی نے حفیظ شیخ کو شکست دیدی تھی ، یوسف رضا گیلانی 169 ووٹ لے کر کامیاب ٹھہرے جبکہ حفیظ شیخ 164 ووٹ لے کر ہار گئے ۔بتایا جارہاہے کہ سیدیوسف رضا گیلانی کو مقررر ہ ووٹوں سے 9 ووٹ زائد ملے ہیں ۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258695?fbclid=IwAR1W8PHfbROK3sxB_tNs9jANX9OU6evySQcT1AI_4sscZFfFveQ4LD2aqnU



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر دو اراکین سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار خان کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں ۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق مرکزی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب کے چیئرمین سلمان آفتاب نے تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی کو نوٹسز جاری کئے۔ رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار شر کیخلاف 7 روز میں کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تحریک انصاف مغربی ریجن کی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب دونوں ایم پی ایز کیخلاف کارروائی کرے گی۔


یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار شر نے سینیٹ انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔ سینیٹ انتخاب کے بعد اپوزیشن ارکان کی تعداد 53 ہوگئی جبکہ پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی نشستیں 47 ہوگئی۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں پیپلز پارٹی 20 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ن لیگ 18، جے یو آئی 5، اے این پی، نیشنل پارٹی، پشتونخوا میپ کی 2،2 سیٹیں ہیں۔ بی این پی مینگل تین اور ایک آزاد ارکان کی حمایت بھی اپوزیشن کو حاصل ہے۔

حکومتی اتحاد میں پی ٹی آئی 26 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی 12، ایم کیو ایم 3، ق لیگ اور مسلم لیگ فنکشنل کے ایک ایک سینٹرز اور 4 آزاد ارکان شامل ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258698?fbclid=IwAR1VoFrNUt5lXI0z1ik5K7hHPIvX-U54Rvb_mC3y9X2MG6H00IlfhhXFpxM



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے تو حکومت ختم ہو جائے گی ۔

نجی ٹی وی سما نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہاکہ آج اجلاس میں تین اہم فیصلے ہوئے ہیں ،صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کیلئے پی ٹی آئی کاامیدوار نامزدکیاگیاہے ، وزیراعظم عمران خان آج شام ساڑھے 7 بجے قوم سے خطاب کریں گے ،کل پارلیمانی اتحادیوں کوبلایاگیاہے ان کے ساتھ تین بجے پارلیمانی میٹنگ ہے،انہوں نے کہاکہ پرسوں 12 بج کر15 منٹ پر وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لیں گے ۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ اتحادیوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وزیراعظم کا ساتھ دیں گے ،وزیراعظم اگراعتمادکاووٹ حاصل نہ کر سکے تو حکومت ختم ہو جائے گی، ان کاکہناتھاکہ قانون کے مطابق اسمبلی سے اعتمادکا ووٹ لینے کے بعد 6 مہینے تک عدم اعتماد کی تحریک نہیں آ سکتی، اتحادی عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دیں گے
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258732?fbclid=IwAR2Amf8n6iczVWstGlh6h_qouJwjgkWbW4HLFDeYJo5uky1FxTXw_KlCUWY



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع ہونے کو غلطی قرار دے دیا۔

وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع ہونے سے متعلق سوال پوچھا جس پر انہوں نے کہا کہ غلطی اور بد نیتی میں فرق ہوتا ہے، شہریار آفریدی سے غلطی ہوئی اور انہوں نے اسے تسلیم کیا۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق ’شہریار آفریدی نے درخواست کی کہ مجھے نیا بیلٹ پیپر ایشو کیا جائے تاکہ میں اپنی غلطی کی اصلاح کرسکوں لیکن الیکشن کمیشن نے ان کی اس درخواست کو قبول نہیں کیا۔‘

خیال رہے کہ شہریار آفریدی نے غلطی سے بیلٹ پیپر پر ہی دستخط کرکے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا جس کے باعث ان کا ووٹ ضائع ہوگیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ الیکشن کی تیاری کے حوالے سے پارٹی اجلاسوں میں شرکت نہیں کرسکے تھے جس کی وجہ سے انہیں ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ معلوم نہیں تھا، الیکشن کمیشن کے عملے نے بھی ان کی رہنمائی نہیں کی۔ انہوں نے ووٹ ضائع ہونے کے بعد ریٹرننگ آفیسر کو درخواست کی کہ انہیں نیا بیلٹ پیپر جاری کیا جائے لیکن ان کی یہ درخواست مسترد کردی گئی۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258344?fbclid=IwAR2xnJzi5CTyfZZG0Bs3kVjRIZY0969_jV6BzX5RvwNHDbUceZjQiTwMM1Y



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے صادق سنجرانی کو بطورچیئرمین سینیٹ نامزد کردیا۔

نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کیلئے ایک بار پھر صادق سنجرانی کو نامزد کردیا، وزیراعظم کاکہناہے کہ نئے چیئرمین کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی ہی ہوں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کاکہناہے کہ وزیراعظم نے صادق سنجرانی کوچیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد کردیا،ان کاکہناتھاکہ ہفتے کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیاگیاہے،وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ لیں گے، انہون نے کہاکہ وزیراعظم آج شام قوم سے خطاب کریں گے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ صادق سنجرانی ہمارے سینیٹ چیئرمین کے امیدوارہوں گے ،اپوزیشن ووٹ خریدنے والوںکی نمائندگی کررہی ہے، عمران خان نے کہاکہ انتخابات صاف شفاف ہونے چاہئیں
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258729?fbclid=IwAR1W8PHfbROK3sxB_tNs9jANX9OU6evySQcT1AI_4sscZFfFveQ4LD2aqnU



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ انتخابات میں صدرالدین کی شکست پر جی ڈی اے نے معاملہ اتحادیوں کے سامنے اٹھانے پر غور کیا ہے۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق جی ڈی اے ارکان کی رائے ہے کہ ہمارے ساتھ دھوکہ کیاگیاہے ،پی ٹی آئی کوجن پر شک تھا انہیں کہاگیا کہ صدرالدین شاہ کوووٹ دیں،جی ڈی اے ارکان نے کہاکہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے نشستیں ہماری وجہ سے جیتیں ۔

جی ڈی اے ارکان نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے ہمیں دو نشستوں کی آفر کی گئی تھی ہم نے وہ ٹھکرا کر ایک نشست پر بھی اپوزیشن اتحاد کاساتھ دینے کافیصلہ کیالیکن وہ ہم پر بھاری پڑ گیا اور ہماری جنرل نشست پر شکست کی ذمہ دار پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم ہے ،ہمارے جنرل نشست کے امیدوار کو اتحاد کے 6 ووٹ نہ پڑ سکے ،جی ڈی اے ارکان نے کہاکہ پارٹی قیادت تک معاملہ پہنچایا ہے خاموش نہیں رہیں گے ۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258720?fbclid=IwAR352bm7Iz3AgSFVr-1Xe-PSGh8DsRCnKfrrrkXhpW3idGBshRbzmHJLFo0



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/04032021/p1-lhr001.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/04032021/p1-lhr002.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/04032021/p1-lhr003.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/04032021/p1-lhr039.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/04032021/p1-lhr036.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/03/04032021/P1-ISB-027.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/03/04032021/P1-ISB-047.jpg



اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ہفتے کو ایوان سے اعتماد کا ووٹ لوں گا اور سب کے سامنے پوچھوں گا کہ آپ کو مجھ پر اعتماد ہے یا نہیں اگر میں اہل نہیں ہوں اور مجھ پر اعتماد ظاہر نہیں کیا جاتا تو میں اپوزیشن میں چلا جاؤں گا۔

عمران خان نے کہا کہ ایوان سے پوچھوں گا کہ آپ کو مجھ پر اعتماد ہے یا نہیں اور اگر آپ علی الاعلان مجھ پر عدم اعتماد کریں گے تو میں آپ کی عزت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو میرا پیغام ہے کہ اگر اقتدار چلا جاتا ہے تو میرا کیا نقصان ہوگا۔ مجھے سرمایہ جمع نہیں کرنا اور جائیداد نہیں بنانی۔ سفر اور سیکیورٹی کے علاوہ مجھ پر حکومت کا کوئی پیسہ خرچ نہیں ہورہا۔ آپ کو بتانا چاہتا ہوں جب تک آپ ملک کا لوٹا مال واپس نہیں کرتے ، اقتدار میں نہ بھی رہوں تو آپ کو نہیں چھوڑوں گا۔ میرا ایمان ہے کہ یہ ملک ایک عظیم ملک اس وقت بنے گا جب اس میں ڈاکوؤں کو سزائیں ملیں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کیا میری اکیلے کی ذمے داری ہے کہ میں ان ڈاکوؤں کے پیچھے پڑا رہوں۔ قوم کو بھی اس حوالے سےاپنی ذمے داری ادا کرنا ہوگی۔ کرپٹ لوگوں پر پھول نہیں پھینکے جاتے۔ دنیا میں ایک ملک بتائیں جہاں کرپٹ لوگوں کے لیے جزا و سزا کا نظام نہ ہو اور وہاں ترقی ہورہی ہو۔

ان کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف کو جتنی نشتیں ملنی تھیں وہ مل گئیں۔ سار پیسہ یوسف رضا گیلانی پیسے تقسیم کررہے تھے۔ مجھے میرے ایم این ایز ، خواتین ارکان پارلیمنٹ نے بتایا کہ دو دو کروڑ کی آفر ہورہی ہے۔

قوم سے خطاب میں وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہ میں الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ میں آپ نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کیوں کی کیا آئین چوری کی اجازت دیتا ہے۔ پھر آپ نے قابل شناخت بیلٹ پیپزر کی مخالفت کی اگر ایسا ہوجاتا تو آج جو ہمارے ایم این اے بکے ہیں ہم ان کا پتا لگا لیتے۔ الیکشن کمیشن نےسینیٹ میں بکنے والوں کو بچا لیا۔ سینیٹ میں پیسے لے کر ہماری سیاست کو کرپٹ کیاگیاہے، کرپٹ ٹولے نے ووٹ چوری کےلیےخفیہ بیلٹ کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے۔ آپ کو سپریم کورٹ نے موقعہ دیا تو کیا 1500 بیلٹ پیپر پر بار کوڈ نہیں لگایا جاسکتا تھا۔ آج آپ نے ملک کی جمہوریت کا وقار مجروح کیا ہے اور اسے نقصان پہنچایا ہے۔

وزیر اعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی مسائل کو سمجھنے کے سینیٹ کے الیکشن میں جو کچھ ہوا اسے سمجھنا ضروری ہے۔ سینیٹ میں گذشتہ تیس چالیس سال سے پیسہ چلتا ہے۔ جو سینیٹر بننا چاہتا ہے وہ ارکان پارلیمنٹ کو خریدتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے اندر ملک کی لیڈر شپ آتی ہے اور ارکان پارلیمنٹ انہیں منتخب کرتے ہیں۔ مجھے تب سے حیرت رہی کہ سینیٹر رشوت دے کر یہ نمائندگی حاصل کرتا ہے اور دوسری جانب قومی اسمبلی کے رکن ضمیر بیچتے ہیں۔ تب سے اوپن بیلٹ کے لیے مہم شروع کی۔

انہوں نے کہا کہ جب سینیٹ انتخاب میں 20 رکن نے ووٹ بیچا تو انہیں پارٹی سے نکال دیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت میں اوپن بیلنٹ کی بات کی تھی۔ جب ان پارٹیوں نے بھی اوپن بیلٹ کی تائید نہیں کی تو ہم سپریم کورٹ گئے جہان جج صاحبان نے بھی بار بار سینیٹ الیکشن میں پیسا چلنے کی بات کی۔

عمران خان نے کہا کہ ریفرینس کے دوران ایک ویڈیو سامنے آئی اور اس ریفرینس کی سماعت کے دوران عدالت نے الیکشن کمیشن کو انتخاب شفاف کروانے کی تاکید کی۔ خفیہ رائے شماری کو اپوزیشن نے جمہوریت کے خلاف قرار دیا جب کہ میثاق جمہوریت میں یہ اس پر متفق ہوچکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں آج آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ ان پر کرپشن کے مقدمات ختم کردیے جائیں اور میں انہیں مشرف کی طرح این آر او دے دوں۔ لیکن میرے انکار کرنے پر انہوں نے کوششیں شروع کردیں۔


ان کا کہنا تھا کہ کورونا میں اپوزیشن نے حکومت کو ناکام کرنے کی کوشش کی اسی طرح فیٹیٖ کی گرے لسٹ سے نکلوانے کے لیے ہونے والی قانون سازی میں بھی ہم سے نیب کی قوانین میں تبدیلی لانے کے لیے دباؤ ڈالا۔ مجھے ان کا صرف ایک دباؤ ہے کہ میں انہیں این آر او دے دوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے اوپن بیلٹ کی مخالفت اس لیے کی کہ حفیظ شیخ اور یوسف گیلانی کے انتخابات میں پیسا چلانا تھا۔ یوسف گیلانی کو سینیٹ انتخاب جتوا کر میرے سر پر ان کا مقصد عدم اعتماد کی تلوار لٹکا کر این آراو حاصل کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پاکستان کا وقار تھا لیکن 1985 کے غیر جماعتی انتخاب کے بعد سیاست میں پیسہ اور کرپشن عروج پر پہنچ گیا۔ اس کے بعد سے ملک کا زوال شروع ہوا۔
https://www.express.pk/story/2150566/1/



وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں بزدل نہیں مقابلہ کرنا جانتا ہوں، اقتدار کی خاطر خاموش ہو کر نہیں بیٹھوں گا، عہدے کے لیے اپنا مقصد نہیں بدل سکتا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماوں کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی کابینہ ارکان اور نومنتخب سینیٹرز بھی شریک ہوئے، جب کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔

اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، اور وزیراعظم عمران خان نے صادق سنجرانی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ چئیرمین سینٹ کے انتخاب میں ہمارے امیدوار ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں بزدل نہیں مقابلہ کرنا جانتا ہوں، اقتدار کی خاطر خاموش ہو کر نہیں بیٹھوں گا، عہدے کے لیے اپنا مقصد نہیں بدل سکتا، بوسیدہ نظام کی تبدیلی میرا مشن ہے، اپوزیشن کی پیسہ کی سیاست کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں نظام کی تبدیلی کا مشن لے کر آیا ہوں موقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، میں اگر نظریہ پر سمجھوتا کر لوں حکومت کرنا آسان ہو جائے، اداروں کی مضبوطی اور شفافیت یقینی بنانے کے لیے جدوجہد جاری رہےگی۔

وزیراعظم عمران خان کا ویڈیو بیان

دوسری جانب وزیراعظم نے اپنا ایک ویڈیو بیان میں جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے اگر کوئی حکومت جانے کی خبریں دے کر بلیک میل کرنے کی کوشش کرے تو میں پھر بھی ان چوروں اور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا چاہے میری جان بھی چلی جائے، یہ میرا اپنی قوم سے وعدہ ہے۔

وزیراعظم نے فرط جذبات میں کہا کہ میں نے اللہ سے دعا کی تھی کہ یااللہ مجھے ایک موقع دے، جنہوں نے میرے ملک کے ساتھ یہ سلوک کیا ہے میں انہیں کسی صورت بھی نہیں چھوڑوں گا، یہ لوگ چاہے جتنا شور مچالیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ مجھے جلسوں اور اسمبلیوں میں گالیاں دے رہے ہیں، لیکن مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیوں کہ میں وہ شخص ہوں جو ایک لاکھ مخالفین کے سامنے میدان میں اترتا تھا اور وہ سب مجھے برا بھلا کہتے تھے، اپوزیشن کے لوگ تو بہت کم ہیں، میں واضح طور پر بتادوں کہ جس جس نے میرے ملک کو نقصان پہنچایا ان میں سے ایک کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔
https://www.express.pk/story/2150596/1/



اسلام آباد: حکومت نے موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہی دوبارہ اسی عہدے کے لیے اپنا امیدوار برقرار رکھا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے صادق سنجرانی کو ہی دوبارہ چیئرمین سینیٹ کے لئے حکومتی امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی اوراسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان ملاقات بھی ہوئی ہے۔ جس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی سے سوال پوچھا گیا کہ سینیٹ الیکشن میں 17 اراکین اسمبلی نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا؟، جس پر اسپیکر نے کہا کہ آپ یہ کیوں نہیں کہتے کہ ہماری خاتون امیدوار جیتی ہیں، یہ اعتماد و عدم اعتماد کی بات نہیں یہ سیاسی عمل ہے اور ایسا ہوتا رہتا ہے۔ میری ذاتی رائے ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے صادق سنجرانی سے کوئی بہتر نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی ہی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ڈی ایم کے امیدوار ہوں گے۔ صادق سنجرانی 2018 میں چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تھے، اپنی مدت کے دوران ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی لائی گئی لیکن اپوزیشن اکثریت میں ہونے کے باوجود وہ کامیاب نہ ہوسکی۔
https://www.express.pk/story/2150582/1/



پاکستان تحریک انصاف نے اپنے 2 منحرف ارکان سندھ اسمبلی کو پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے اپنے 2 منحرف ارکان سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار خان شر کو پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے الزام میں اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ دونوں ارکان اسمبلی کو تحریک انصاف کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب کے چیئرمین سلمان آفتاب نے نوٹسز جاری کئے ہیں۔


جاری کئے گئے نوٹس میں رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار شر کے خلاف 7 روز میں کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تحریک انصاف مغربی ریجن کی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب دونوں ایم پی ایز کے خلاف کارروائی کرے گی۔

واضح رہے کہ اسلم ابڑو اور شہریار شر پارٹی سے ناراض تھے، انہوں نے چند روز قبل اپنے وڈیو پیغام میں پارٹی فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد جب وہ ایوان میں ٗے تو ان پر ان ہی کی پارٹی کے ارکان نے حملہ کردیا تھا۔ گزشتہ روز سینیٹ انتخابات میں انہوں نے تحریک انصاف کے بجائے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2150507/1/



پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف زرداری نے سینیٹ انتخابات میں ایک تیرسے دوشکار کرتے ہوئے حکومت اورپی ڈی ایم کوچاروں شانے چت کردیا۔

آصف زرداری نے سینیٹ انتخابات میں ایک تیرسے دوشکار کرتے ہوئے حکومت اورپی ڈی ایم کوچاروں شانے چت کردیا جس سے آئندہ ملکی سیاست کا رخ تبدیل اورپی ٹی آئی کیلئے مشکلات بڑھتی نظرآرہی ہیں۔

دوسری طرف سپریم کورٹ کا سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے نہ کرانا،الیکشن کمیشن کا این اے 74 میں مخصوص پولنگ سٹیشنوں کی بجائے پورے حلقے میں دوبارہ انتخاب اورآئندہ سینٹ انتخابات میں جدید مشینری کے استعمال کے اعلان سے تبدیلی کے آثاردکھائی دیتے ہیں جو یوسف رضا گیلانی کی جیت میں واضح ہوگیا اور اب یہ سلسلہ مزید آگے بڑھے گا۔ پیپلز پارٹی کا اگلا ہدف چیئرمین سینٹ ہوگا،جس کیلئے یوسف رضا گیلانی مضبوط امیدوار ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے اٹھارویں ترمیم کے بعد منتخب حکومتیں عدالتی، الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر ختم ہوئیں۔
https://www.express.pk/story/2150410/1/



صوبائی وزیر خیبرپختون خوا شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ یوسف رضاگیلانی کی کامیابی جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر محنت و ثقافت شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ یوسف رضاگیلانی کی کامیابی جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے، ان کی کی کامیابی پر کتنا پیسہ لگایا گیا ہوگا، جمہوریت ووٹوں کی خریدوفروخت کا نام نہیں، ان حالات میں وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ دلیرانہ اقدام ہے، عمران خان اعتماد کا ووٹ بھاری اکثریت سے لیں گے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن اس وقت انتشار کی سایست کرنا چاہتی ہے، پی ڈی ایم سازشیوں کا ٹولہ ہے اور عمران خان اس ٹولے کا مقابلہ کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان کرم کی نشست ہارگئے، عوام کی جانب سے پی ڈی ایم کا بیانیہ مسترد کر دیا گیا ہے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ عوام کو مہنگائی کی وجہ سے معلوم ہے، جو قرضہ ان لوگوں نے لیا وہ عمران خان واپس کررہے ہیں اور اب تک 10 ہزار ارب کا قرضہ واپس کیا جاچکا ہے، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، لوٹ مار کرنے والوں کو واپس نہیں لایا جائے گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ملکی معیشت ٹریک پر آگئی ہے، دنیا بھر میں معیشت کورونا کی وجہ سے سکڑ رہی ہے، جب کہ پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب جارہی ہے، اور پی ڈی ایم اسے بریک لگانا چاہتی ہے، ملک میں صاف ستھری سیاست آئی تو یہ ناکام ہوجائیں گے۔
https://www.express.pk/story/2150525/1/



خیبر پختون خوا میں حکمران جماعت نے سینیٹ انتخاب کا معرکہ اپنے نام کرلیا۔

کے پی کے میں سینیٹ کی 12نشستوں پر ہونے والے انتخاب میں 10 نشتیں حکمران جماعت نے حاصل کرلیں۔ جنرل نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے شبلی فراز، محسن عزیز، لیاقت ترکئی، فیصل سلیم، ذیشان خانزادہ کامیاب ہوئے اور 7 جنرل نشستوں میں سے پانچ حاصل کیں۔

دوسری جان دو جنرل نشستوں پر جے یو آئی ف کے عطاء الرحمن اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہدایت اللہ کامیاب ہوئے۔
ٹیکنوکیٹ نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے دوست محمد محسود اور ہمایوں خان کامیاب رہے اور ‏خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی ثانیہ نشتر اور فلک ناز نے کام یابی حاصل کی۔ اقلیت کی نشست پی ٹی آئی کے گل دیب سنگھ نے جیت لی۔


خیبرپختونخوا سے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی شاندار کامیابی پر وزیر اعلی محمود کا کا کہنا تھا کہ ہمارے اراکین اسمبلی نے آج عمران خان کے سچے سپاہی ہونے کا عملی ثبوت دے دیا۔ اپوزیشن کی طرف سے بڑی لالچ دینے کے باوجود ہمارے اراکین پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے اور ضمیر کا سودا نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اراکین پر اعتماد تھا جس پر وہ سو فیصد پورا اترے ۔ ہمارے اراکین نے نہ صرف پارٹی کا ساتھ دیا بلکہ ضمیر کے سوداگروں کو بے نقاب بھی کردیا۔
https://www.express.pk/story/2150289/1/



چوہوں کی طرح حکومت نہیں ‌کرسکتا، ووٹ کے سوداگروں کو بے نقاب کرونگا : عمران خان

جس کو اعتماد نہیں کھل کر سامنے آئے ، اقتدار عزیز ہو تا تو خاموش ہو کر بیٹھ جاتا ،نظام کی تبدیلی مشن ، شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ، جنگ ابھی ختم نہیں ہو ئی ، ہر فورم پر جائینگے :اجلاس میں گفتگو

اسلام آباد (عمرجٹ)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فیصلہ کیا ہے اسی ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کروں گا، میں چوہوں کی طرح حکومت نہیں کر سکتا،ووٹ کے سوداگروں کو بے نقاب کروں گا، جس کو مجھ پر اعتماد نہیں سامنے آ کر اظہار کرے ۔ مجھے اقتدار عزیز ہوتا تو خاموش ہو کر بیٹھ جاتا۔ سینیٹ انتخابات کے نتائج کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی وزرا کا اہم اجلاس ہوا ۔ وزیراعظم کو سینیٹ انتخابات کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس کے شروع میں ہی اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد اپوزیشن کی پیسے کی سیاست کو بے نقاب کرنا ہے ، حفیظ شیخ پر عدم اعتماد حکومت پر عدم اعتماد ہے ، وزیراعظم کا عہدہ اہم نہیں نظام کی تبدیلی میرا مشن ہے ، اگر عوامی نمائندوں کو مجھ پر اعتماد نہیں تو کھل کر سامنے آئیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا آج میرے موقف کو مکمل طور پر تقویت ملی ہے ، ووٹ بیچنے اور خریدنے والوں کو بے نقاب کروں گا، شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، شفافیت کے لئے ہر فورم پر جائیں گے ۔ وزرا نے وزیراعظم کے فیصلے پر اعتماد کا اظہار کیا ۔ اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے بعد کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-04/1787166



اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نااہلی کیس میں فیصلہ سنا تے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا بیان حلفی بظاہرجھوٹا ہے ، اس معاملے پر فیصلہ الیکشن کمیشن کرے ۔ فیصل واوڈا کو مستعفی ہونے کے باعث نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے 13 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران وکیل نے استعفیٰ کی کاپی عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد اب فیصل واوڈا کیخلاف نااہلی کیس غیر موثر ہوچکا ہے ، جبکہ درخواست گزار وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہاکہ فیصل واؤڈا نے سینٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا ہے ، پتہ نہیں اس سے پہلے استعفیٰدیا یا بعد میں؟ پہلے بھی بہت سے ارکان اسمبلی استعفیٰ دے چکے اور دوبارہ پارلیمنٹ آ جاتے ہیں،جب تک سپیکر استعفیٰ منظور نہ کر لے ، تب تک متعلقہ شخص رکن قومی اسمبلی ہی ہوتا ہے ۔ دوسری جانب فیصل واوڈا کا استعفیٰ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول ہونے کی تصدیق ہوگئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دی گئی استعفے کی کاپی پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو وصولی کے سلسلے میں دستخط اور مہر موجود تھی۔فیصل واوڈا کے استعفے کو عدالتی ریکارڈ پر موجود فائل کا حصہ بنا دیا گیا۔قبل ازیں فیصل واوڈا صبح 9 بجے قومی اسمبلی ہال پہنچے جہاں انہوں نے سینٹ الیکشن کیلئے بطور رکن قومی اسمبلی اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور بعدازاں آدھے گھنٹے بعد قومی اسمبلی کی نشست سے استعفا دیکر سپیکر قومی اسمبلی کو جمع کرا دیا۔
https://www.roznama92news.com/%D9%88-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%DB%92-%D9%85%D8%B3%D9%86-%D8%AD%D9%84



پشاور(ممتاز بنگش )خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ ن کی ہٹ دھرمی پی ڈی ایم کو لے ڈوبی جنرل نشست پر امیدوار کھڑا کرکے پی ڈی ایم میں شامل دوسری جماعتوں کو یکسر نظر انداز کیا اور انکے کھڑے کئے گئے امیدوار کو ووٹ نہیں دیا ٹیکنو کریٹ اور خاتون نشست پر پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے تمام اراکین نے اپنے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیا جس کی وجہ سے ٹیکنو کریٹ پر پیپلز پارٹی اور خاتون نشست پر جماعت اسلامی کو شکست سامنا کرنا پڑا ،اقلیتی نشست پر اے این پی نے صرف اپنے امیدوار کو ووٹ دیا اقلیتی نشست پر جے یو آئی کے امیدوار کو 7ووٹ کم پڑے ضائع شدہ ووٹوں کی اکثریٹ پی ڈی ایم ووٹروں کی تھی ہر پارٹی کی جانب سے صرف اپنے امیدوار کی کامیابی کی کوشش نے پی ڈی ایم کو اضافی نشستوں پر ناکامی سے دوچار کیا ،جنرل نشست پر پی ٹی آئی نے دوسری ترجیح میں باپ کے امیدوار کا خیال نہیں رکھا جبکہ باپ نے مخصوص نشستوں کے علاوہ جنرل نشستوں پر بھی پی ٹی آئی کو اضافی ووٹ دلوائے ،انتخابات کے نتائج کے مطابق اگر حاصل کئے گئے ووٹوں کا جائزہ لیا جائے تو پی ڈی ایم معمولی کوشش سے ٹیکنو کریٹ اور خواتین کی ایک ایک نشست بھی جیت سکتی تھی مگر جنرل نشست پر پی ڈی ایم کی جانب سے منع کرنے کے باوجود ن لیگ نے عوامی نیشنل پارٹی اور جے یو آئی کے امیدوار کے ساتھ اپنا امیدوار کھڑا کردیا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%AE%D8%B1-%D9%BE%D8%AA%D9%88%D9%86-%D9%85%DA%BA-%D9%86-%D9%84



حسن عسکری:سیاسی تجزیہ نگار گزشتہ روز سینٹ انتخابات میں جنرل سیٹ پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی حفیظ شیخ کی ہار موجودہ حکومت کے لیے پریشانی اور ندامت کا باعث تو ضرور ہے لیکن سینٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کی جیت کو پی ٹی آئی کی ہار سے تعبیرنہیں کیا جا سکتا ہاں یہ ضرور ہے کہ حفیظ شیخ کو پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے مسترد کر دیا ۔ پی ٹی آئی کی قیادت کو یہ سوچنا ہے کہ عوام کو حکومت پر اور پارٹی اراکین کا پی ٹی آئی پر اعتماد کیسے بحال ہو سکتا ہے ۔ تحریک انصاف کے لیے یہ ایک کڑا امتحان ہے کہ وہ آئندہ مستقبل قریب اس ساری صورتحال سے کیسے نمٹتے ہیں۔ خواتین کی سیٹ پر پی ٹی آئی کی فتح اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ دراصل شکست حفیظ شیخ کو ہوئی ہے نہ کہ تحریک انصاف کو۔ پارٹی کے اندر اراکین کے مابین اختلافات ہیں تو سہی لیکن ان انتخابات کے بعد ایک اور بات واضح ہو گئی کہ پی ٹی آئی کی جماعت کے اراکین قومی اسمبلی بھی حفیظ شیخ سے کچھ خاص خوش نہیں ۔ اب اس سارے اپ سیٹ کے پیچھے کون سی وجوہات کار فرما ہیں اس کی تحقیق پی ٹی آئی کے لیے ایک بڑا امتحان ہے ۔ ممکن ہے کہ پی ڈی ایم وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کی کوشش کرے لیکن اس کے کوئی واضح امکانات فی الحال نظر نہیں آ رہے ۔ میرے ذاتی خیال میں مستقبل قریب میں پاکستان تحریک انصاف کے سامنے چار آپشنز ہو سکتے ہیں ایک یہ کہ عدم اعتماد کی تحریک آئے اور وہ اس سے کیسے نمٹتے ہیں۔ اسی طرح اگر عدم اعتماد کی تحریک وزیر اعظم کے خلاف آتی ہے تو کیا پی ٹی آئی پارٹی سطح پر اس سے نبردآزما ہونے کے لیے تیار ہوگی، تیسرا وزیر اعظم اسمبلیاں تحلیل کر کے نئے انتخابات کا اعلان کرے یا پھر محاذ آرائی کی سیاست کو ایسے ہی چلنے دے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت اس سیاسی دنگل سے کیسے نبردآزما ہو کر دوبارہ سے اپنا اعتماد بحال کرنے میں کامیابی حاصل کرتی ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%DA%AF%DB%8C%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%AA-%D9%88-%D9%BE



رسول بخش رئیس:سیاسی تجزیہ نگار گزشتہ روز سینٹ الیکشن بالخصوص اسلام آباد میں جنرل سیٹ پر سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور پاکستان تحریک انصاف کے نمائندہ اور وزیرا عظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ حفیظ شیخ کے درمیان مقابلے میں غیر متوقع نتائج کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔ ساری قوم جانتی ہے کہ حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتیں جو اکٹھی ہو کر بھی اکثریت پوری نہیں کر سکیں اور جس طرح سینٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت میں پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا وہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں۔ وزیرا عظم عمران خان سینٹ انتخابات سے پہلے کئی بار انہی خدشات کا اظہار کرتے رہے اور ملک میں روایتی سیاست کے حوالے سے تمام پیشگوئیاں اور خدشات گزشتہ روز ہونے والے سینٹ انتخابات میں درست ثابت ہو گئے ۔ نا تو یہاں تحقیقات کا کوئی ایسا ادارہ موجود ہے جو علی حیدر گیلانی کی ویڈیو اور وفاداریوں کے تبادلے کی مکمل تحقیقات کر کے حقائق سامنے لا سکے ۔ بلاشبہ یہ تحریک انصاف کی حکومت کیلئے ایک دھچکا ضرور ہے کیونکہ روایتی سیاستدان آصف علی زرداری صاحب یا مسلم لیگ (ن) سے شہباز شریف ہی کیوں نہ ہوں اس اپ سیٹ کے بعد حکومت کو بھی کمزور کرنے میں اپنے تمام حربے استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرینگے ۔ یوسف رضا گیلانی کی جیت سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی بیانیے کو کسی حد تک تقویت ملے گی اور مستقبل قریب میں حکومت پر دباؤ بھی بڑھے گا۔ مجھے تو آگے مستقبل میں محاظ آرائی کی صورتحال واضح نظر آ رہی ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت اس مشکل صورتحال سے کیسے نبردآزما ہوتی ہے ۔ پی ٹی آئی قیادت کو یوسف رضا گیلانی کی جیت کو چیلنج کرتے ہوئے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ کچھ تو غلط ہوا اور یہی ایک واحد حل ہے جس کے بعد تحریک انصاف اپنی ساکھ دوبارہ بحال کرتے ہوئے ایک بار پھر عوام میں مقبولیت حاصل کر سکتی ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%BA%D8%B1-%D8%AA%D9%88%D9%82-%D9%86%D8%AC-%DA%A9%DB%8C-%DB%92-%DB%8C-%D8%A8%D8%AA-%D9%86



اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)سینٹ انتخاب کے بعد100نشستوں کے ایوان بالا میں اپوزیشن اتحادکے ارکان کی تعداد53جبکہ حکومتی اتحادکے ارکان کی تعداد47ہوگئی۔اپوزیشن اتحادکو حکومتی اتحاد پر 6 ارکان کی برتری حاصل ہے ،حکمران جماعت پی ٹی آئی کومجموعی طور پر18نشستیں ملیں،پیپلزپارٹی8،ن لیگ5،جے یوآئی (ف)3،بلوچستان عوامی پارٹی 6، ایم کیو ایم پاکستان 2 جبکہ مسلم لیگ ق کوسینٹ کی ایک نشست ملی۔سینٹ میں نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق پی ٹی آئی کی18 نئی نشستیں،مجموعی تعداد26، پیپلزپارٹی کی 8نئی نشستیں ،مجموعی تعداد20،مسلم لیگ ن کی5 نئی نشستیں،مجموعی تعداد18،بی اے پی کی6 نئی نشستیں،مجموعی تعداد12ہوگئی،جے یوآئی (ف)کی 3نئی نشستیں ،مجموعی تعداد5ہوگئی،آزادامیدواروں کی 2نئی نشستوں کیساتھ تعداد6ہوگئی،ایم کیوایم3،پشتونخوامیپ،نیشنل پارٹی اوراے این پی کی دودونشستیں ہوگئیں،ق لیگ،فنکشنل لیگ، بی این پی اورجماعت اسلامی کی ایک ایک سیٹ ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%D9%86-%D9%85%DA%BA-%D8%AF-%DA%A9



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-03-04&edition=KCH&id=5537359_58384609



گیلانی کو 20 کی برتری ہونی تھی، توقع سے کم ووٹ ملے : زرداری

کیا آپکو وہ قوتیں غیر جانبدار نظر آرہی ہیں:سوال، کیا آپکو نظر آرہی ہیں؟:سابق صدر کا جواب ، حکومت تو گئی لیکن جو ان کو نہیں جانے دینا چاہتے وہ سنبھال کر بیٹھے ہیں:صحافیوں سے گفتگو

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،نیوز ایجنسیاں) آصف زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی کی بھاری اکثریت سے کامیابی کی ا مید تھی لیکن پانچ ووٹوں سے فتح ملی جو میرے نزدیک کم ہے ۔ گیلانی کو 20ووٹوں کی برتری ملنی تھی لیکن ہماری توقع سے کم ووٹ ملے ۔ ٹی وی سے گفتگو میں آصف علی زرداری نے کہا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کافیصلہ پی ڈی ایم کرے گی ۔ تاہم پیپلزپارٹی یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ دیکھنا چاہتی ہے اور ہم اس میں ایک بار پھر کامیاب ہوں گے ۔دریں اثنا آصف علی زرداری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت توگئی لیکن جو ان کو نہیں جانے دینا چاہتے وہ سنبھال کر بیٹھے ہیں۔قومی اسمبلی کے باہر زرداری سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو وہ قوتیں غیر جانبدار نظر آ رہی ہیں؟ جواب میں سابق صدر نے صحافی سے ہی سوال کیا کہ کیا آپکو نظر آرہی ہیں؟۔سابق صدرسے صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ کیا سینیٹ الیکشن میں بھی ان کا ہاتھ ہے ، اس پر مسکراتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ان کا ہاتھ کب نہیں رہا۔ آصف علی زرداری نے کہا کچھ لوگ میرے پاس آئے تھے مگر میں نے کہا کہ انہیں یہاں سے بھگاؤ، سینیٹ الیکشن میں جمہوریت اور پی ڈی ایم کی جیت ہوئی ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-04/1787167



ایم کیوایم نے پی ٹی آئی کو ووٹ نہ دئیے :نبیل گبول

شفافیت کیلئے جدوجہد کی ، الیکشن کمیشن کی بھی ذمہ داریاں تھیں:علی زیدی ، پی ٹی آئی کے ارکان پرپیسے دے کرٹکٹ لینے کے الزامات لگے :مفتاح اسماعیل

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا ہم تحریک عدم اعتمادلے کراسمبلی میں جارہے تھے ،حلفیہ کہتاہوں ایم کیوایم پاکستان گزشتہ روز پی ٹی آئی کیساتھ نہیں تھی۔ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا میں سمجھتاہوں ایم کیوایم ممبران نے پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دئیے ،ہم نے خریدا یا بیچاحکومت کوسینیٹ کی نشست لینے نہیں دی، ہم حکومت کو چیئرمین سینیٹ کی سیٹ بھی نہیں لینے دیں گے ، ہمیشہ خاموشی سے سیاست کرتے جیت جاتے اورنکل جاتے ہیں۔گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی نے کہابہت سی چیزوں کی شناخت ہوگئی ہے ، میں نے وزیراعظم عمران خان کونام دے دئیے ہیں، 3ممبران وہی ہونگے جوعلی حیدرگیلانی کے ساتھ ویڈیومیں تھے ،انہوں نے کہا حکومت کے علاوہ الیکشن کمیشن کی بھی بہت سی ذمہ داریاں تھیں، شفافیت کیلئے ہی ہم نے اتنی جدوجہد کی اور کر رہے ہیں ،ایک نشست ہارے ہیں جس پر اپوزیشن اتناشورکررہی ہے ، آئینی طریقہ کارکے مطابق وزیراعظم نے اعتماد کاووٹ لینے کافیصلہ کیاہے ۔ن لیگ کے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ضمیر کے مطابق دیاگیا ووٹ حکومت پرعدم اعتمادہے ، حکومت کوضمنی انتخابات کے بعدسینیٹ کی اہم نشست پرشکست ہوئی، پی ٹی آئی کے ممبران پرپیسے دے کرٹکٹ لینے کے الزامات لگے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-04/1787259



زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع ، نیا ملنے پر ووٹ ڈالا ، ووٹ میں غلطی پر شہریار آفریدی کو وزیراعظم کی ڈانٹ

قومی اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ کے دوران حکومتی رکن شہریار آفریدی نے بیلٹ پیپر پر اپنے دستخط کر دئیے
اسلام آباد (رپورٹنگ ٹیم،مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز،خبر ایجنسیاں ) جس سے ان کا ووٹ ضائع ہو گیا ۔تحریک انصاف کے شہریار آفریدی نے ریٹرننگ افسر کو نیا بیلٹ پیپر جاری کرنے کی درخواست کی تاہم اسے مسترد کر دیا گیا۔ ان کی درخواست میں کہا گیا تھا بیلٹ پیپر پر غلطی سے دستخط ہوگئے ، نیا بیلٹ جاری کیا جائے ۔ ادھر وزیراعظم عمران خان نے شہریار آفریدی کے ووٹ ڈالنے میں غلطی پر سخت ناراضی کا اظہار کیا اور کہا آپ کو نہیں پتا ووٹ کیسے کاسٹ کرتے ہیں، سب کو طریقہ کار بتایا گیا تھا کہ ووٹ کیسے کاسٹ ہوتا ہے ،عمران خان کا کہنا تھا آپ ایم این اے ہیں اس طرح کی غلطی کیسے کر دی، آپ کو ایسی غلطی نہیں کرنی چاہئے تھی۔ شہریار آفریدی وزیراعظم کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے ۔سابق صدر آصف علی زرداری ووٹ ڈالنے آئے تو ہاتھ کی کپکپاہٹ کے سبب ان سے غلط نشان لگ گیا جس پر انہیں دوبارہ بیلٹ پیپر جاری کیا گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-04/1787197



اسلام آباد (آئی این پی ) سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید وفروخت کے معاملے پر تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ وزیراعظم کے ریڈارپر آگئیں تاہم غلام بی بی بھروانہ نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تردید کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کےانتخابات میں شکست کے بعد رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ وزیر اعظم کے ریڈار پر آگئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ووٹنگ کے دوران غلام بی بی بھروانہ کی نقل و حرکت مشکوک تھی۔ غلام بی بی بھروانہ کاتعلق جھنگ سے ہے۔ پی ٹی آئی سے پہلے غلام بی بی بھروانہ ن لیگ میں رہ چکی ہیں۔

دوسری جانب غلام بی بی بھروانہ نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ گیلانی کوووٹ نہیں دیا، اگر ووٹ دیتی توعلی الاعلان دیتی، کسی سے ڈرنے والی نہیں
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258743?fbclid=IwAR2xnJzi5CTyfZZG0Bs3kVjRIZY0969_jV6BzX5RvwNHDbUceZjQiTwMM1Y



اسلام آباد(آئی این پی ) الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کی ناکامی کے بعد وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کا نوٹس لے لیا ، شاہ محمود قریشی کی قیادت میں حکومتی ٹیم نے الیکشن کمیشن پر الزامات لگائے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کی ناکامی کے بعد وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے پیمرا سے وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکارڈ کا جائزہ لے کر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا، شاہ محمود قریشی کی قیادت میں حکومتی ٹیم نے الیکشن کمیشن پر الزامات لگائے۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258745?fbclid=IwAR3W1q_tjQbRutRm6-v950GaXdcpCyC9tTuzpESlkdPmx2lkAEknrqOZH54



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے انسٹاگرام پر اپنا ایک پرانا ویڈیو پیغام شیئر کیا ہے جس میں وہ ملک کو لوٹنے والوں کو کسی صورت نہ چھوڑنے کا اعلان کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کوئی انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کرے کہ ان کی حکومت جا رہی ہے، ان کی جان بھی چلی جائے تو وہ ان چوروں اور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑیں گے، ’ انہوں نے میرے ملک کے ساتھ جو کیا ہے ان کو کسی صورت نہیں چھوڑنا۔‘

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ یہ مجھے اسمبلیوں میں گالیاں دے رہے ہیں، جیسے مجھے کوئی فرق پڑ جائے گا، میں وہ ہوں جو ایک لاکھ لوگوں کے سٹیڈیم میں جاتا تھا اور سارے مجھے برا بھلا کہہ رہے ہوتے تھے، مجھے ان تھوڑے سے لوگوں فرق نہیں پڑتا، ایک ایک کو ، جس جس نے اس ملک کو نقصان پہنچایا ہے ان کو نہیں چھوڑوں گا ۔‘

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے سینیٹ الیکشن کے بعد کی صورتحال اور اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے قوم سے خطاب کرنا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258761?fbclid=IwAR352bm7Iz3AgSFVr-1Xe-PSGh8DsRCnKfrrrkXhpW3idGBshRbzmHJLFo0



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے حفیظ شیخ کو الیکشن ہرا کر دراصل ان کے سر پر اعتماد کے ووٹ کی تلوار لٹکا کر این آر او حاصل کرنے کی کوشش کی۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پہلے تمام سیاسی جماعتیں اوپن بیلٹ کے حق میں تھیں لیکن ہم نے اوپن بیلٹ کرانا چاہا تو ان سب جماعتوں نے سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر زور زور سے کہا کہ اوپن بیلٹ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے اوپن بیلٹ کی مخالفت اس لیے کی کیونکہ انہوں نے حفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کے الیکشن میں پیسہ چلانا تھا تاکہ حفیظ شیخ کو ہرایا جاسکے۔ ’حفیظ شیخ نے الیکشن ہارنا تھا تو یہ سامنے آنا تھا کہ عمران خان کی قومی اسمبلی میں اکثریت ختم ہوگئی ہے، ا ب اگلا قدم یہ ہوگا کہ اعتماد کے ووٹ کی تلوار میرے اوپر لٹکا کر این آر او حاصل کریں۔‘
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258773?fbclid=IwAR134AjRGn9cBw7tY6inUzGZnnDEIV9eqK3KtKgLMelMMKXXMObFc9n0R3k



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ کسی طرح انہیں بلیک میل کرکے این آر او حاصل کرلیا جائے۔

گزشتہ روز ہونے والے سینیٹ الیکشن کے نتائج کے بعد آج قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگر آپ اس سینیٹ الیکشن کو سمجھ جائیں تو ہمارے ملک کے مسئلے مسائل سمجھ جائیں گے۔ ہم نے چھ سال پہلے سینیٹ میں پہلی بار حصہ لیا، تب اندازہ ہوا کہ سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا ہے، جو سینیٹر بنتا ہے وہ پیسہ استعمال کرکے اراکین اسمبلی کو خریدتا ہے۔ اگر ایک سینیٹر رشوت دے کر سینیٹر بن رہا ہے اور اراکین اسمبلی پیسے لے کر ووٹ بیچ رہے ہیں تو یہ کون سی جمہوریت ہے، اس کے بعد ہم نے اوپن بیلٹ کی مہم شروع کی۔ 2018 کے الیکشن میں ہمارے 20 ارکان نے پیسے لے کر ووٹ بیچے جس پر انہیں پارٹی سے نکالا۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ بیچنے والے اراکین اسمبلی میں سے ہی لوگوں نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بننا ہوتا ہے، اس کے بعد مہم شروع کی تھی کہ یہ ہماری جمہوریت کے ساتھ کیا مذاق ہو رہا ہے۔ ہم نے پارلیمنٹ میں اوپن بیلٹ کا بل پیش کیا لیکن یہ منظور نہیں ہوا جس کے بعد سپریم کورٹ گئے جہاں کیس میں جج صاحبان نے بار بار پوچھا کہ پیسہ چلتا ہے،عدالت میں الیکشن کمیشن نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی، پی ڈی ایم نے اکٹھے ہو کر کہا کہ سیکرٹ بیلٹ ہونا چاہیے، کیا وجہ ہے کہ یہی جماعتیں اوپن بیلٹ چاہتی تھیں لیکن اب یہ سیکرٹ بیلٹ کے حق میں دلائل دے رہی تھیں؟۔

وزیر اعظم کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے اوپن بیلٹ کی مخالفت اس لیے کیونکہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے تب سے کرپٹ لیڈرز کو خوف لاحق ہوگیا کہ عمران خان نے کرپشن کے اوپر مہم چلائی ہے تو کہیں یہ ہمارے کیسز آگے نہ بڑھادے، میں نے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ یہ سب اکٹھے ہو جائیں گے اور شور مچائیں گے ۔ یہ ان کے اپنے دور کے کیسز ہیں، ہمارے دور میں تو پانچ فیصد بھی کیسز نہیں بنے۔ انہوں نے پہلے بلیک میل کرنے کی کوشش کی ، پھر انہوں نے کورونا اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے بل کے نام پر این آر او لینے کی کوشش کی۔ جب فیٹف بل پیش کیا تو ان سب نے مل کر ہمارے پاس این آر او کی شرائط دے دیں اور کہا کہ نیب کو ختم کردیں گے تو سپورٹ کریں گے، ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ مجھے بلیک میل کرکے این آر او لیں۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258774?fbclid=IwAR2NqOq2LhZ4EdzWGtoPlg0Zf0v_JhalA1T-EI9dUyWD9xOuBM61dt-MMac



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سابق خاتون رہنما نے پی ٹی آئی کی خواتین کو فون کرکے سینیٹ کے ووٹ خریدنے کی آفرز دیں۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سیکرٹ بیلٹ کے باوجود تحریک انصاف کو پوری نشستیں مل گئیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اپوزیشن نے سارا پیسہ حفیظ شیخ کی سیٹ پر لگایا، ہماری خواتین نے بتایا کہ انہیں آفرز کی جا رہی تھیں۔ ’ہماری ایک پرانی پی ٹی آئی کی خاتون پیشکشیں کر رہی تھی، دو کروڑ روپے سے بولی لگ رہی تھی۔‘
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258776?fbclid=IwAR2_AN1XNRXQjQtUMd61rdi5nFPuUiA5rrKIlvShr1owRBfZGdCuxjWW_bI



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ جنہیں چوری بری لگتی ہے وہ کروڑوں روپے لے کر اپنے پارٹی ٹکٹ نہ بیچا کریں۔

وزیر اعظم عمران خان کے خطاب کے بعد نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نے نہیں ان کے اپنے ارکان نے انہیں ہروایا ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ اگر نہیں جیتیں گے تو اسمبلی تحلیل کردیں گے، جس کو چوری بری لگتی ہے وہ کروڑوں روپے لے کر ٹکٹ نہ دے، ایمانداری سے اعتماد کا ووٹ چاہتے ہیں تو صدر سے آرڈیننس کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ جتنی مہنگائی ، بیروزگاری اور غربت اب ہے اس سے پہلے کبھی نہیں تھی،انہوں نے 132 ارب روپے میں بی آر ٹی بنائی۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258779?fbclid=IwAR13bSEo5DeOgC6iu-vvd4Vu-KB9onCQU13qwr0GSBL_H7_jgjZfP18frzg



کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی جیت اورحکومتی امیدوارعبد الحفیظ شیخ کی حیران کن شکست نےپورے ملک کی سیاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے،متحدہ اپوزیشن نےیوسف رضا گیلانی کی فتح کے بعد وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا ہےجبکہ عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن پر اخلاقی برتری حاصل کر لی ہے،سینیٹ الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پرسینئرصحافی اور تجزیہ کار کامران خان بھی میدان میں آگئے ہیں اور اُنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سےنہ صرف اعتمادکا ووٹ حاصل کر لیں گے بلکہ اُن کی حکومت ایک نیا جنم بھی لے گی اور اپنے ارد گرد کا گند بھی صاف کرے گی ۔


تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹس میں کامران خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پرسوں 12 بجے کے قریب عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے لیں گے، اسکے ساتھ اُن کی حکومت نیا جنم لے گی، پرسوں کے بعد بھی اُنکے پاس اتنی مدت ہوگی جو نوے کی دھائی میں ایک حکومت کی ہوتی تھی، نئی عمران خان حکومت عوام کی توقعات سے قریب تر ہوگی، وہ اپنے گرد و پیش کے گند کو دور کریں گے۔

کامران خان کا اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ کون انکاری ہے کہ کل جیت خفیہ بیلٹ کی ہوئی؟ ووٹ فروشی کاروبار نے دوام پایا، عمران خان اسی لئے اوپن بیلٹ کے لئے کبھی سپریم کورٹ اور کبھی الیکشن کمیشن کے دروازوں سے سر ٹکرا رہے تھے، کم از کم 15 پی ٹی آئی اراکین ( 10 نے گیلانی کو ووٹ دیئے جبکہ پانچ نے ووٹ خراب کئے) ایک کی بھی ہمت نہیں سر اٹھا کر اقرار کرے.انہوں نے اپنے تیسرے ٹویٹ میں کہا کہ عمران خان ہفتے کو قومی اسمبلی سے اعتماد ووٹ لیں گے، دودھ کا دودھ پانی پانی ہوگا، اگر یہ 15/20 حکومتی اتحادیوں نے ووٹ بیچ کر نہیں بلکہ ضمیر و نظریات کی بنیاد پر یوسف رضا گیلانی کو جتوایا ہے تو پرسوں عمران خان کے خلاف اسمبلی فلور پر اعتماد ووٹ دینے سے انکار کردیں ،ورنہ ووٹ نیلامی کنفرم ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258759?fbclid=IwAR043qXXhkxF2ghl0lOvbIX9z--aIttTcz8lPsoRV15ur6IFj8kuL-cxhSc



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل(ر) غلام مصطفیٰ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ ایسےوقت میں اچھااقدام ہے،وزیراعظم لڑنےکےلئےتیاربیٹھےہیں اور اُنکی فطرت بھی ایسی ہے تاہم لڑائی سے سارے مسائل حل نہیں ہوتے لیکن دفاعی پوزیشن پر رہ کر آپ لڑائی جیت بھی نہیں سکتے ،وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل(ر) غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت مشکل میں تو ہےلیکن یہ مشکلات حکومت کو اپنے سسٹم آف گورننس سے ہے ،حکومت کو مشکلات اپنی پارٹی سے ہیں ،بار یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ صرف تحریک انصاف(پی ٹی آئی )کے لوگ ہی کیوں بک رہے ہیں ؟کیا وجہ ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کی ہی بات سامنے آ رہی ہے؟آج بھی وزیراعظم نے قوم سے اپنے خطاب میں یہ بات کی ہے اور 2018 ء میں بھی پی ٹی آئی کے لوگ بکنے والوں میں شامل تھے ،اس چیز پر وزیراعظم عمران خان کو خود غور کرنا پڑے گااور اپنی پارٹی کے مسائل انہیں حل کرنا پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ حاصل کرنے کی بات ہے تو میرا اپنا خیال ہے کہ انہیں ووٹ آف کنفیڈنس مل جائے گا ،وہ 15 لوگ جنہوں نے "سو کالڈ ضمیر"کے مطابق آواز دی ہے ،پتہ نہیں کتنے کروڑ میں ان کا "ضمیر"جاگا ہے؟وہ 15 لوگ ووٹ آف کنفیڈنس کے موقع پر اپنے آپ کو ایکسپوژ نہیں کریں گے ،ہم میں اتنی جرات نہیں ہے کہ ہم پارٹی کے اندر کھڑے ہوکر اپنے پارٹی لیڈر کے خلاف بات کریں ،وہ پارٹی چاہے مسلم لیگ ن ہو ، پیپلز پارٹی ہو یا تحریک انصاف ؟اسی وجہ سے پارٹی لیڈرز یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی اجازت کے بغیر پتا بھی نہیں ہل سکتا ،اسی لئے وہ سب اپنی من مانیاں کرتے ہیں ۔

لیفٹیننٹ جنرل(ر) غلام مصطفیٰ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ بنانے میں صرف عمران خان کا کردار نہیں ہو گا ،پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ بنانے کے لئے آپ نےجو ترامیم کی ہیں اپنےآئین میں اُنکو بھی دیکھناپڑےگا،کیاوجہ ہےکہ میرے ملک کی جو اجتماعی دانش ہےجسےمیں نے ووٹ دے کر پارلیمنٹ میں بھیجا ہے،جو میرے ملکی مسائل حل کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں بیٹھی ہے وہ تو بلز کو پڑھنا بھی منا سب نہیں سمجھتی ،وہ کوئی منی بل ہو یا چاہے وہ کوئی دوسرا بل ہو کوئی پڑھنے کو بھی تیار نہیں ہوتا ۔

اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم لڑنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں اور اُن کی فطرت بھی ایسی ہے تاہم لڑائی سے سارے مسائل حل نہیں ہوتے لیکن دفاعی پوزیشن پر رہ کر آپ لڑائی جیت بھی نہیں سکتے ،میں یہ سمجھتا ہوں کہ وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ ایسے وقت میں اچھا اقدام ہے،کم از کم انہیں اپنے اوپر کنفیڈنس ہو گا ،یہ پارلیمنٹ کی تاریخ کا پہلا موقع ہو گا کہ اگر ووٹ آف کنفیڈنس کے موقع پر تحریک انصاف کی صفوں سے کچھ لوگ کھڑے ہوجاتے ہیں اور وزیراعظم کو کہتے ہیں کہ ہمیں آپ پر اعتماد نہیں ہے اور ہم نے ووٹ دیئے آپ کے فیصلے کے خلاف دیا تھا تو مزہ آ جائے گا ،اگر پارلیمنٹ میں لوگ ایسے بات کریں گے میرا خیال ہے ہے کہ تب پاکستان کی بہتری کی طرف قدم شروع ہو جائے گا ۔
https://dailypakistan.com.pk/04-Mar-2021/1258804?fbclid=IwAR2F-sEMFMbRjXa4rjlVu3bqzv5NBEDM6EsAhpoBqSXFZ3-N9MzIs8xRWyQ



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کاکہناہے کہ یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کیلئے 110 فیصدپرامیدہوں۔

قومی اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد صحافی کے سوال ’جوویڈیوزسامنے آئی ہیں اس پرکیاکہیں گے؟‘کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ 6،5 ویڈیوزسامنے آئی ہیں،آپ کس کی بات کررہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258216?fbclid=IwAR2GCqTiXZ3-UYF0ZNPVPC0fT7MrUT7uPTcWNp7gtYkD4FMyZOIBFH71Zs8



پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹ کے امیدوار نے تحریک انصاف کے ایم پی اے عبدالسلام آفریدی کو خریدنے کی کوشش کی ۔

نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ سینیٹ کے لیے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے مردان سے پی ٹی آئی کے ایم پی اے عبدالسلام آفریدی کو 8 کروڑ روپے کی پیشکش کی۔انہوں نے کہا کہ عادل نامی مڈل مین کے ذریعے عبدالسلام آفریدی سے رابطہ کیا گیا لیکن عبدالسلام آفریدی معاملہ وزیراعلیٰ محمود خان کے نوٹس میں لائے جب کہ ہمارے ایم پی اے کے پاس واٹس ایپ کا چیٹ ریکارڈ موجود ہے۔

کامران بنگش نے مزید کہا کہ ہمارے کہنے پر ایم پی اے نے عادل نامی مڈل مین سے بات چیت جاری رکھی، ہمارے دیگراراکین اسمبلی کو بھی پیسوں کی آفر کی گئی لیکن ہمارے ایم پی ایز بکنے والے نہیں ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینیٹ امیدوار عباس آفریدی جیو نیوز سے بات چیت میں کہا کہ الیکشن میں مصروف ہوں، عبدالسلام آفریدی اور عادل نامی شخص کو نہیں جانتا، یہ چیٹ پی ٹی آئی نے خود بنائی ہے
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258225?fbclid=IwAR0V_sjboHBcgE8az3x_U13s0-wiA_YZwwo8kjuNjZhGYgIk4WsjxhsYDp8



لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے اور اپنے اپنے سینیٹر ز کو منتخب کروانے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں نے ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیاہے تاہم نتیجہ پانچ بجے کے بعد سامنے آ گئے لیکن ا س سے قبل ہی سینئر صحافی حامدمیر نے تہلکہ خیز پیغام جاری کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق سید یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کی جانب سے اسلام آباد کی نشست پر مشترکہ امیدوار ہیں جن کے خلاف پی ٹی آئی کے حفیظ شیخ میدان میں ہیں ۔سینئر صحافی حامد میر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ”یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی حیدر نے اعتراف کر لیاہے کہ انہوں نے تحریک انصاف کے کچھ ارکان قومی اسمبلی کے ساتھ انکی خواہش پر ملاقات کی اور انہیں نشان زدہ ووٹ دینے کا طریقہ بتایا میں نے پیسوں کی بات نہیں کی کیا الیکشن کمیشن کو یوسف رضا گیلانی کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے ۔“

یاد رہے کہ پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے انتخابات میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اسلام آباد سے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتانے کی مبینہ ویڈیو منظرعام پر آئی تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258233?fbclid=IwAR2GCqTiXZ3-UYF0ZNPVPC0fT7MrUT7uPTcWNp7gtYkD4FMyZOIBFH71Zs8



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو کس بنیاد پر ٹکٹ دیے گئے اور کون سا امیدوار کس سیاست دان کا رشتے دار ہے ، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں ہیں ۔

نجی ٹی وی جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے کے پی کے میں سینیٹ انتخابات کے لیے 11 امیدواروں کو ٹکٹ دیے ہیں۔ پی ٹی آئی امیدوار محسن عزیز ، فیصل سلیم، لیاقت ترکئی اور ذیشان خانزادہ ارب پتی صعنتکار ہیں۔فیصل سلیم، لیاقت ترکئی اور ذیشان خانزادہ سابق سینئر وزیر خیبرپختونخوا عاطف خان کے رشتے دار ہیں جب کہ لیاقت ترکئی صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی کے والد ہیں۔

ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر دوست محمد محسود اور ڈاکٹر ہمایوں مہمند کا شمار وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ نجی اللہ خٹک کا تعلق مڈل کلاس سے ہے جب کہ خواتین کی نشستوں پر ثانیہ نشترکو احساس پروگرام بہتر انداز میں چلانے اور فلک ناز چترالی کو پارٹی کی دیرینہ ورکر ہونے پر ٹکٹ دیا گیا۔ اقلیتی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار گردیپ سنگھ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی کابینہ میں شامل سورن سنگھ کے بردار نسبتی ہیں، سورن سنگھ کو بونیر میں قتل کیا گیا تھا۔

سینیٹ انتخابات میں اے این پی کے امیدوار ہدایت اللہ خان بھی ارب پتی ہیں، اے این پی کے دیگر امیدواروں کا تعلق متوسط گھرانوں سے ہے۔ جے یو آئی (ف) نے جنرل نشست پرمولانا عطاءالرحمان کو ٹکٹ دیا جو مولانا فضل الرحمان کے بھائی ہیں، جے یو آئی کے دیگر امیدواروں کا تعلق مڈل کلاس خاندانوں سے ہے اور وہ پارٹی کے پرانے کارکن ہیں۔


پاکستان پیپلز پارٹی نے جنرل نشست پرفرحت اللہ بابر جب کہ خواتین کی نشست پرشازیہ طہماس کو ٹکٹ دیا، دونوں پارٹی کے وفادار اور پرانے کارکن ہیں۔مسلم لیگ (ن) نے جنرل نشست پر عباس آفریدی کو امیدوار بنایا ہے جو ارب پتی ہیں، (ن) لیگ کے دیگر امیدواروں کا تعلق مڈل کلاس خاندانوں سے ہے۔ جماعت اسلامی کے تمام امیدوار پارٹی کے پرانے کارکن ہیں جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی صوبائی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد چار ہے۔

پارٹی کی جانب سے جنرل نشست پرتاج محمد آفریدی میدان میں ہیں جو ارب پتی ہیں اور ان کے دو بھتیجے رکن اسمبلی ہیں۔تاج محمد آفریدی شاہ جی گل کے چھوٹے بھائی بلاول آفریدی اور شفیق شیر آفریدی کے چچا ہیں جب کہ شکیل آفریدی تاج آفریدی کے بھتیجے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258245?fbclid=IwAR1rXbgU7SHqMl2WgCAUBa7mg1ht790X5ngtlVr1wOfnae4DIN0z56NofB8



سینیٹ الیکشن:جماعت اسلامی مرکزاور سندھ میں غیرجانبدار رہی،ووٹ کاسٹ نہیں کیا
اسلام آباد: (دنیا نیوز) جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی اور سندھ اسمبلی کے رکن عبدالرشید نے پارٹی قیادت کی ہدایت پر کسی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ کاسٹ ہی نہیں کیا۔

ایوان بالا کے انتخابات کے سلسلے میں جماعت اسلامی نے سندھ اور مرکز میں سینیٹ انتخاب سے غیر حاضر رہنے کا اعلان کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کے نومنتخب سینیٹر اعجاز چودھری کی جماعت اسلامی کے رہنما امیر العظیم کے ساتھ اہم ملاقات ہوئی تھی۔ اس کے بعد جماعت اسلامی نے سندھ اور مرکز میں سینیٹ انتخاب سے غیر حاضر رہنے کا اعلان کر دیا تھا۔

پنجاب سے نومنتخب سینیٹر اعجاز چودھری نے سینیٹ انتخابات میں تعاون کی اپیل کی تھی تاہم جماعت اسلامی نے تعاون اور حمایت سے انکار کر دیا۔

امیر العظیم کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت اسلام آباد اور سندھ میں انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنے گی، اپوزیشن سے ہماری ایڈجسٹمنٹ صرف خیبر پختونخوا تک محدود رہے گی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/590730_1



سینیٹ کا آج معرکہ، ویڈیو کا تہلکہ : پی ٹی آئی ایم این اے اور گیلانی کے بیٹے کی وائرل ویڈیو‌ کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا، میرٹ پر تحقیقات کرنیکا اعلان

وقت کی کمی کے باعث انتخابات پرانے طریقہ کار کے مطابق خفیہ بیلٹ سے ہونگے : الیکشن کمیشن کا فیصلہ ، ویڈیو میری ، ووٹ ضائع کرنیکی بات سمجھائی :علی حیدر گیلانی ، حکومت اپنے ارکان سنبھالے :یوسف رضا ، وزیراعظم ممبرز کو خریدنے کیلئے ریاستی پیسہ استعمال کررہے :بلاول
تحریک انصاف نے گیلانی کی نااہلی کیلئے درخواست دائر کر دی ، حفیظ شیخ کی کامیابی کیلئے ہمارے نمبرز پورے ، ظہرانے میں 176ارکان شریک : فواد ،37نشستوں پر مقابلہ ہو گا ، اسلام آباد(وقائع نگار،خصوصی نیوز رپورٹر، دنیا نیوز ،نیوز ایجنسیاں )سینیٹ کی 37نشستوں پر انتخابات کا معرکہ ا ٓج ہوگا، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹنگ پرانے طریقہ کار کے مطابق ہوگی ، وقت کم ہے اس لئے ٹیکنالوجی استعمال نہیں ہوسکتی ، تاہم اس حوالے سے کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو 4 ہفتوں میں رپورٹ دے گی،ایوان بالا کی 48 نشستوں پر انتخابات ہونے تھے تاہم پنجاب کی تمام 11نشستوں پر امیدوار پہلے بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں ،آج اسلام آبادکی 2 نشستوں (ایک جنرل اورایک خاتون)پر قومی اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی ، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹ صوبائی اسمبلیوں میں ڈالے جائیں گے ، مجموعی طورپر جنرل نشستوں پر 39 امیدوار ،خواتین نشستوں پر 18، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 13اور اقلیتوں کی نشستوں پر8 امیدوار میدان میں ہیں، سب سے دلچسپ اور بڑا معرکہ اسلام آباد کی جنرل نشست پر ہوگا جہاں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں،قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کی 181 جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی 160 نشستیں ہیں،قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے ، اگر تمام ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں تو وفاق کی جنرل نشست پر جیت کیلئے 171 ووٹ درکارہوں گے ، اگر تمام ووٹ کاسٹ نہیں ہو پاتے تو کاسٹ ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا،خیبرپختونخوا میں 12نشستوں کیلئے 23امیدوارمدمقابل ہیں، 145اراکین صوبائی اسمبلی خفیہ رائے شماری کے ذریعے 12سینیٹرزکاانتخاب کرینگے ،پی ٹی آئی کی جنرل نشست پرمحسن عزیز،شبلی فراز،فیصل سلیم،ذیشان خانزادہ،لیاقت ترکئی ،اتحادی جماعت کے تاج محمدجنرل نشست پرامیدوارہیں،جے یوآئی کے مولاناعطاالرحمن،اے این پی کے ہدایت اللہ،مسلم لیگ کے عباس خان آفریدی ،عطا الرحمن بھی امیدوارہیں،ٹیکنوکریٹ کی دونشستوں پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر ہمایوں،دوست محمد خان،پی پی کے فرحت اللہ بابر،جماعت اسلامی کے اقبال خلیل اور اے این پی کے شوکت جمال امیرزادہ کے مابین مقابلہ ہوگا،خواتین کی دونشستوں پر تحریک انصاف کی ڈاکٹرثانیہ نشتر،اے این پی کی تسلیم بیگم اورجماعت اسلامی کی عنایت بیگم کے مابین مقابلہ ہوگا،اقلیتی نشست پرتحریک انصاف کے گردیپ سنگھ ،اے این پی کے آصف بھٹی،جے یوآئی کے رنجیت سنگھ اورجماعت اسلامی کے جاویدگل مقابلے کی دوڑمیں شامل ہیں،خیبرپختونخواسے جنرل نشستوں پریقینی کامیابی کیلئے 19ووٹوں کی ضرورت ہوگی، اسی طرح ٹیکنوکریٹ اورخواتین کی دو،دونشستوں کیلئے 49ووٹ درکارہونگے ۔پختونخوااسمبلی کے 145کے ایوان میں پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی ایزکی تعداد94ہے دوسرے نمبرپرجے یوآئی کے اراکین 15،اے ین پی کے 12،ن لیگ کے 7،پی پی کے 6 ،بلوچستان عوامی پارٹی کے 4،جماعت اسلامی کے 3 اورآزاداراکین کی تعداد3 ہے ،ایوان میں تحریک انصاف کوباپ اوردوآزاداراکین کی حمایت بھی حاصل ہے ، صوبائی اسمبلی میں حکومتی حمایت یافتہ اراکین کی تعداد100اوراپوزیشن کی تعداد45ہے ۔الیکشن کمیشن کے عملے نے سینیٹ الیکشن کیلئے قومی اسمبلی ہال کا چارج سنبھال لیا،عملے نے قومی اسمبلی میں سینیٹ کے الیکشن کے لیے پولنگ کی تیاریاں شروع کردیں،سینیٹ کے انتخاب کیلئے پولنگ آج صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک ہوگی۔ادھر الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں انتخابات کے طریقہ کار پر اپنی حتمی پوزیشن واضح کر دی ، الیکشن کمیشن کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ہواجس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا، اعلامیہ کے مطابق آج سینیٹ انتخابات آئین اور قانون کی روشنی میں پرانے طریقہ کار کے مطابق ہونگے ، سپریم کورٹ کے حکم اور رائے پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا،وقت کم ہونے کے باعث طریقہ کار نہیں بدلا جاسکتا، سینیٹ انتخابات خفیہ ہوں گے اور سینیٹ کے بیلٹ پیپر کی نشاندہی نہیں کی جاسکے گی ، بیلٹ پیپر پر کسی قسم کا نشان ہو گا نہ اس پر کوئی نام لکھا جائے گا ، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ یا تفصیلی رائے موصول نہیں ہوئی ، سینیٹ انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے تین رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جو چار ہفتے میں اپنی سفارشات مرتب کرے گی اور نادرا، ایف آئی اے ، وزارت آئی ٹی،متعلقہ دیگر اداروں اور افراد سے بھی معاونت حاصل کرے گی،سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن کنوینر ہونگے جبکہ دیگر ارکان میں ڈی جی آئی ٹی اور جوائنٹ پنجاب الیکشن کمشنر سعید گل شامل ہوں گے ،دریں اثنا الیکشن کمیشن نے انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے نگران کمیٹی قائم کردی جس میں الیکشن کمیشن، ایف بی آر ، نیب ،سٹیٹ بینک اور نادرا کے نمائندگا ن کو شامل کیا گیاہے ، کمیٹی کا پہلا اجلاس ڈائریکٹر جنرل (لا) محمد ارشد کی سربراہی میں ہوا، کمیٹی نے سابق رکن اسمبلی لیاقت جتوئی کے بیان کا نوٹس لے لیا جس میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ ابٹرو کو مبینہ طور پر سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹ35کروڑ کے عوض دیا گیا، کمیٹی نے دستاویزی ثبوت فراہم کرنے کیلئے لیاقت جتوئی کو خط ارسال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،علاوہ ازیں سینیٹ کی 37نشستوں کیلئے 2600سے زائد بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں،جن میں اسلام آباد کی دو نشستوں کیلئے 800،خیبرپختونخواکی 12 نشستوں کے لئے 800 ، بلوچستان کی 12 نشستوں کیلئے 400 بیلٹ پیپرز شامل ہیں،الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی 2 نشستوں کیلئے اراکین قومی اسمبلی کو دو دو ،سندھ کی 11 نشستوں کیلئے اراکین سندھ اسمبلی کو تین تین ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی 12، 12نشستوں کیلئے اراکین کو 4، 4 بیلٹ پیپرز دئیے جائیں گے ،امیدواروں کیلئے ریٹائرمنٹ کا وقت ختم ہونے پر الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز پرنٹنگ کیلئے بھجوائے تھے ۔ سینیٹ الیکشن سے قبل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اسلام آباد سے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی پی ٹی آئی ایم این اے کے ساتھ وائرل ہونے والی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا،الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے میرٹ پر تحقیقات کا اعلان کردیا،ویڈیو میں علی حیدر گیلانی مبینہ طور پر ایک رکن کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں جبکہ یہ بھی واضح نہیں کہ ویڈیو میں موجود افراد کون ہیں،ویڈیو میں ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ نمبرز یاد ہ رکھنا ہے ، ویڈیو حکمران جماعت تحریک انصاف کے آفیشل ٹو یٹر اکاؤنٹ اور ان کے سرکردہ افراد کی جانب سے جاری کی گئی ، علی حیدر گیلانی ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے شخص کو بیلٹ پیپر پر دو جگہ نشان لگانے کا طریقہ بتا رہے ہیں، علی حیدر گیلانی کے ساتھ ویڈیو میں دوسرا شخص رکن قومی اسمبلی ہے ،دوسری طرف سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی نے شازیہ مری کیساتھ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے نے مجھے بلایا تھا، میرے دوست الیکشن کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے ، ہم کوئی پہلاالیکشن نہیں لڑرہے ،الیکشن کے سلسلے میں متعددلوگوں سے ملتا رہا ہوں، تمام ممبران ہمارے لئے قابل احترام ہیں اورامیدوار کا بیٹا ہوں ،ووٹ مانگنا میرا حق ہے ، ہم نے حکومتی ارکان سے بھی ووٹ مانگاہے ،عمران خان اپنے ممبران کو 50،50 کروڑ روپے کی آفر دے رہے ہیں، وزرا بتائیں کیا یہ خریدو فروخت نہیں ہے ،انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ویڈیو میری ہی ہے ، ووٹ مانگنے کے لئے حکومتی ارکان کے پاس ہی جائیں گے ، دوبارہ ملاقات کے لئے بلائیں گے تو دوبارہ بھی جاؤں گا، ہم ہمیشہ ضمیر کا ہی ووٹ مانگتے ہیں، ایک دو نہیں زیادہ لوگ تھے جو ابھی نہیں بتا سکتا، پی ٹی آئی کے دوست تھے جو کہہ رہے تھے ہم حفیظ شیخ کو ووٹ نہیں دینا چاہتے ، میں نے کہا آپ ووٹ ضائع کردیں نہ ہمیں جائے گا نہ انہیں جائے گا۔وفاقی وزرا نے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ان کیخلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس فائل کرنے کا فیصلہ کر لیا ،وفاقی وزرا ریفرنس فائل کرنے پہنچے تو الیکشن کمیشن کا دفتر بند تھا،تاہم تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب اور کنول شوزب نے الیکشن کمیشن میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے دخواست دائر کر دی،وفاقی وزیر فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا جو شرمناک ویڈیو سامنے آئی ہے ، اس سے سینیٹ انتخابات کے سسٹم پر ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ، سسٹم میں بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہے ، ہمارے پاس ساری ٹیکنالوجی موجود ہے لیکن الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگلے سال اسے استعمال کریں گے ،ویڈیو آنے کے بعد کیا حالیہ الیکشن اسی طرح ہونے دیں؟ پی ڈی ایم کے پاس اخلاق والی کوئی بات ہی نہیں،اب آج صبح ریفرنس فائل کریں گے ، بدقسمتی سے الیکشن کمیشن کی دلیل کو ویڈیو نے غلط ثابت کر دیا ہے ، امید ہے کہ چیف الیکشن کمشنر ویڈیو کا فوری نوٹس لیں گے ، وزیراعظم کے ظہرانے میں 181 میں سے 176 ارکان نے شرکت کی، اسد قیصر، شاہ محمود قریشی اور دو تین افراد مصروفیت کے باعث دیر سے آئے یا نہ آسکے ، اسلام آباد سے ہمارے دونوں امیدوار محفوظ طریقے سے سینیٹ الیکشن جیت جائیں گے ، ہمارے پاس 181 کے لگ بھگ نمبرز ہیں جو مزید بڑھ سکتے ہیں ،آج تمام ایم این ایز سے پوچھا کسی کو(ن) لیگ کی خاتون امیدوار سے متعلق نہیں پتا، عبدالحفیظ شیخ اور فوزیہ کی سینیٹ الیکشن میں جیت اپوزیشن کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی،معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا گیلانی کے بیٹے نے جرم قبول کر لیا ، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ویڈیو کا فوری نوٹس لیتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کو نااہل کیا جائے ۔دریں اثنا چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عشائیہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا وزیراعظم ممبرز کو خریدنے کیلئے ریاستی پیسہ استعمال کررہے ہیں،انہوں نے ہرایم این اے کو50،50کروڑدئیے ،پیسے کے استعمال کی بات کرکے اور ووٹ ضائع کرنے والی ویڈیو سے اپوزیشن کی کردار کشی کی جارہی ہے ،ہمارا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی ہے ، 3سال سے حکومت مسائل حل نہیں کرسکی، ان سے اپنے ممبران اسمبلی کے مسئلے حل نہیں ہورہے ،پی ڈی ایم کی جدوجہدسے عمران خان پریشان ہیں، تحریک انصاف اپنے ممبران کوقابومیں رکھے ،عمران خان کو پسینہ کیوں آرہا ہے ؟ اب عمران خان کیلئے بھاگنے کی کوئی جگہ نہیں ہے ، ہم ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں، آج عوام کو خوشخبری دیں گے ،ہم ہر ممبر پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دے ، ایک انٹرویو میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے بعض ارکان نے سینیٹ انتخابات میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے ،ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں سے ہمارے رابطے ہیں ،صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے پر بلاول بھٹو نے کہا ہمیں اندازہ تھا کہ سپریم کورٹ کا یہی فیصلہ آنا ہے ،سینیٹ میں ہماری 54سیٹیں ہیں انہی کو لے کر آگے بڑھیں گے ، پرامید ہیں کہ یوسف رضا گیلانی جیت جائیں گے ، میرا خیبر پختونخوا کا دورہ بھی کامیاب رہا ہے ، ہم جب خیبر پختونخوا گئے تھے تو صورتحال مختلف تھی اور جب واپس آئے ہیں تو صورتحال مختلف ہے ۔ یوسف رضاگیلانی نے کہا تمام الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوتے ہیں، ہم ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ہیں، ہم پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں، وزیراعظم کسی سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے اب ملاقاتیں کررہے ہیں، بھونڈی قسم کی ویڈیومیڈیاپرچلائی جارہی ہے ،ان کوکس بات کاخوف ہے ،تحریک انصاف اپنے لوگوں پرشک کررہی ہے ،یہ اپنے ممبران کوسنبھالیں ووٹ مانگناہماراحق ہے ، میں نے ووٹ کیلئے وزیراعظم کوبھی خط لکھا ہے
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-03/1786666



علی حیدر سے ملنے والے 3ارکان کی شناخت ہوگئی، اسد عمر
ویڈیو میں چار ارکان ہیں چوتھے کی شناخت کیلئے معلومات لی جارہی ہیں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ علی حیدر گیلانی سے ملاقات کرنے والے اراکین قومی اسمبلی کی شناخت ہوگئی۔ ٹی وی انٹرویومیں وفاقی وزیر نے کہا علی حیدر گیلانی سے ملاقات کرنے اور سینیٹ ووٹ کا سودا کرنے کی لیک ہونے والی ویڈیو میں موجود پی ٹی آئی کے چار ارکان قومی اسمبلی میں سے تین کو پہچان لیا ہے جبکہ چوتھے کی شناخت کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ان کاکہنا تھا یہ ضمیر کے سودا گر ہیں انہیں کچھ نہیں ملے گا، سینیٹ ووٹ کا سودا کرنے والے اراکین کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔قبل ازیں اپنے بیان میں اسد عمر نے اعتراف کیا سینیٹ الیکشن میں کروڑوں کی بولیاں لگ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا اسمبلی فلور پر دھینگا مشتی ہو رہی ہے ، ملنا اس کے بعد بھی ان کو کچھ نہیں ۔ انہوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا عوام جمہوریت کا سیاہ ترین روپ دیکھ رہے ہیں، کاش! مکروہ کاروبار کو کم از کم آئندہ کے لئے ختم کیا جا سکے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-03/1786685



سینیٹ ووٹ کیسے کاسٹ ہوتا ہے ؟
سینیٹ کے انتخابات متناسب نمائندگی کے ذریعے ہوتے ہیں ،ریٹرننگ افسر کی جانب سے دیئے گئے

اسلام آباد (وقائع نگار ) بیلٹ پیپر پر مختلف ترجیحات درج ہونگی جس میں امیدواروں کے نام درج ہونگے ، ووٹرز بیلٹ پیپر پر اپنی ترجیحات درج کرسکیں گے ۔الیکشن ایکٹ 2017میں درج ووٹنگ کے طریقہ کار کے مطابق تمام ووٹرز ایک ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے ، پراکسی کے ذریعہ کوئی ووٹ نہیں دیا جائے گا۔ جتنی بھی نشستیں ہوں ہر ووٹر کے پاس ایک ہی قابل منتقلی ووٹ ہوگا ۔ ایک ووٹر مقررہ انداز میں اپنا ووٹ ڈالے گا ۔ ووٹوں کو شمار کرنے کا عمل کا فی پیچیدہ ہوگا جس کے مطابق متعلقہ الیکٹورل کالج کے کوٹے کی مقررہ حدکے برابر یا اس سے زیادہ ووٹ لینے والے امیدوار کو فاتح قرار دیا جائے گاجبکہ سب سے کم ووٹ لینے والے دوڑ سے باہر قرار دیئے جائیں گے ۔ کامیاب قرار دیئے جانیوالے امیدوار کے باقی اضافی ووٹوں اور شمار سے باہر قرار دیئے جانیوالے امیدوار کے ووٹوں کو دیگر امیدواروں میں تقسیم کیا جائے گا۔ کوٹے کی حد کو پہنچے والے امیدوار کو کامیاب قرار دیا جائے گا جبکہ کم ترین ووٹ لینے والے امیدوار کوپھر گنتی سے باہر قرار دیا جائے گا۔ اس طرح آخر ی امیدوار تک گنتی اور شمار کا عمل جاری رہے گا۔ صوبائی چیف الیکشن کمشنر صوبائی اسمبلیوں کو پولنگ سٹیشن قرار دیں گے جس کے بعد صبح نو سے شام پانچ بجے تک ووٹنگ ہوگی ۔ اسی طرح اسلا م آباد کی نشستوں کیلئے قومی اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-03/1786717



پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار شر کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ان کا ضمیر کہہ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا جائے۔

سینیٹ انتخابات کے لئے ووٹنگ کے دوران سندھ اسمبلی آمد کے موقع پر اسلم ابڑو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ڈھائی برسوں میں ڈیلیور نہیں کیا۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا ضمیر کیا کہتا ہے سینیٹ میں کس کو ووٹ دیں گے ؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دوں گا، میرا ضمیر کہہ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دوں۔

اسلم ابڑو کے ہمراہ دوسرے منحرف رکن شہریار شر کا کہنا تھا کہ وہ بھی اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے، دونوں ارکان نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہیں اور رہیں گے تاہم ووٹ ضمیر کے مطابق دینگے۔

واضح رہے کہ دونوں منحرف ارکان صوبائی وزیر سہیل انوار سیال کے ہمراہ گاڑی میں اسمبلی پہنچے اور ووٹ کاسٹ کرنے بعد دونوں اراکین بلٹ پروف گاڑی میں روانہ ہوئے۔
https://www.express.pk/story/2149987/1/



کوئٹہ: آزاد امیدوار سردار خان رند، ستارہ ایاز اور عاطفہ صادق سینیٹ انتخابات سے دستبردار ہوگئے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سردار خان رند کے اقدام کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا اپوزیشن ہمیں کیا سرپرائز دے گی؟ زیادہ سے زیادہ دو جنرل نشستوں پران کے سینیٹر بنیں گے اور تیسرے کیلئے کوشش کریں گے یہاں اگر کوئی سرپرائز آتا ہے تو پھر پی ڈی ایم ذمہ داری قبول کرے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کر رہی ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند اور سردار خان رند نے کہا آج کے فیصلے کے اثرات سینیٹ انتخابات میں نظر آئیں گے اور ہمارے نامزد امیدوار کامیاب ہوجائیں گے۔

مزیدبراں جنرل نشست پر امیدوار ستارہ ایازنے بی اے پی کے امیدواروں کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا میں بی اے پی کے ساتھ ہوں اور آئندہ بھی رہوں گی۔

دریں اثناء ایچ ڈی پی کی امید وار عاطفہ صادق بھی رات گئے بلوچستان عوامی پارٹی کے حق میں دستبرار ہوگئیں۔
https://www.express.pk/story/2149897/1/



خیبر پختون خوا میں سینیٹ انتخابت کے دوران 13 ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپر ضائع کردئیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں سینیٹ انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے، قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے اپنا ووٹ دستخط کرکے ضائع کردیا، تو دوسری جانب خیبرپختون خوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے 11 ارکان نے اپنے اپنے ووٹ ضائع کئے۔

ذرائع نے بتایا کہ خیبرپختون خوا اسمبلی میں مجموعی طور پر 13 ارکان اسمبلی نے اپنے اپنے بیلٹ پیپر ضائع کر دئیے، 4 ایم پی ایز کے خواتین، 8 ایم پی ایز کے جنرل اور ایک رکن اسمبلی کا اقلیتی بیلٹ پیپر پر ووٹ دیتے وقت ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپر ضائع کیا، غلطی کرنے والے ارکان اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 11، جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا ایک ایک رکن شامل ہے۔

بعد ازاں 13 ارکان اسمبلی نے 13 ارکان اسمبلی نے غلط نشان لگانے پر بیلٹ پیپرز واپس کردئیے اور درخواست پر الیکشن کمیشن نے انہیں دوبارہ بیلٹ پیپرز جاری کردئیے۔
https://www.express.pk/story/2150156/1/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108162264&Issue=NP_PEW&Date=20210303



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108162265&Issue=NP_PEW&Date=20210303



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108162273&Issue=NP_PEW&Date=20210303



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108162280&Issue=NP_PEW&Date=20210303



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/03032021/P7-SGD-002.jpg



قومی اسمبلی سمیت سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ کی 37 نشستوں کے لیے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے جب کہ اسلام آباد سے بڑا نتیجہ موصول ہوگیا ہے جس کہ مطابق سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی عبدالحفیظ شیخ کے مقابلے میں جنرل نشست پر کام یاب ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کی تمام 11 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ آج اسلام آباد کی 2، سندھ کی 11 ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی بارہ بارہ نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ اس سلسلے میں قومی اسمبلی سمیت تمام صوبائی اسمبلیوں کے ہال کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا گیا۔

سینیٹ انتخابات کا سب سے بڑا اپ سیٹ

سینیٹ انتخابات کا سب سے بڑا اپ سیٹ ہوگیا اور اسلام آباد کی جنرل نشست پر حکومتی امیدوار وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو پی ڈی ایم کے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے شکست دے دی۔ نتیجہ آنے کے بعد عبدالحفیظ شیخ نے یوسف رضا گیلانی کو مبارک باد دی۔ یوسف رضا گیلانی نے 169 ووٹ حاصل کیے جب کہ حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو 164 ووٹ ملے، مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 7 ہے۔ اس طرح یوسف رضا گیلانی کو حکومتی امیدوار پر 5 ووٹوں کی برتری حاصل رہی۔


قومی اسمبلی میں اسلام آباد کی نشستوں پر ڈٖالے گئے ووٹوں میں سے 7 ووٹ مسترد ہوئے تاہم ابھی خواتین کی مخصوص نشست کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

بلوچستان میں بی اے پی آگے:

غیر سرکاری نائج کے مطابق بلوچستان کی7جنرل نشستوں پر حکومتی اتحاد 5 پر کامیاب ہوگیا ہے جب کہ اپوزیشن نے سینیٹ کی 2 جنرل نشستیں حاصل کی ہیں۔

موصول ہونے والے غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے سرفراز بگٹی، منظور کاکڑ،پرنس آغاعمر احمد زئی جب کہ بی اے پی اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عبدالقادر کامیاب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری، بی این پی مینگل کے محمد قاسم اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار عمر فاروق بھی کام یاب ہوگئے ہیں۔

سندھ میں سینیٹ انتخابات کی صورت حال

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق اب تک سندھ سے نشستوں پر پیپلز پارٹی کے 4 امیدوار کامیاب ہوگئے۔ پیپلزپارٹی کی شیری رحمان، سلیم مانڈوی والا ، جام مہتاب ڈہر، جام مہتاب کامیاب ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان اور ایم کیو ایم کی خالدہ اطیب کامیاب ہوگئی ہیں۔


وزیر اعظم کا ووٹ ڈالنے کے عمل میں سست روی پر نوٹس

وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں حکومتی ارکان کی جانب سے ووٹ ڈالنے کے عمل میں سست روی پر نوٹس لے لیا ہے۔

عبدالاکبر چترالی کا وٹ کاسٹ کرنے سے انکار

سہ پہر ڈھائی بجے کے قریب ہی ایوان کے 341 میں سے 340 ارکان نے ووٹ کاسٹ کرلئے تھے تاہم جماعت اسلامی کے عبدالاکبر چترالی پارٹی پالیسی کے تحت ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ جس پر قواعد کے مطابق ریٹرننگ افسر مقرہ وقت تک ان کا انتظار کرتے رہے۔



ووٹنگ کے دوران تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے بیلٹ پیپر پر دستخط کردیئے، جس سے شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع ہوگیا۔

آصف زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع

سینیٹ انتخابات کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری بھی ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے، ان کا بیلٹ پیپر کچھ وجوہات کی بنا پر ضائع ہوگیا جس پر انہیں دوسرا بیلٹ پیپر جاری کیا گیا۔

موبائل لے جانے پر پابندی

پولنگ کے دوران قومی اسمبلی میں اراکین کے موبائل اندر لے جانے پر عائد پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا گیا، اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے ایم این اے عبدالقادر پٹیل اور سکیورٹی عملے کے درمیان تکرار بھی ہوئی، عبدالقادر پٹیل نے تکرار کے بعد اپنا موبائل فون جمع کرادیا اور کہا کہ اگر حکومتی رکن میں سے کوئی موبائل فون اندر لایا تو ذمہ دار سیکیورٹی عملہ ہوگا۔


’(ق) کے چوہدری سالک نے ووٹ کی تصویر بنائی‘

شاہدہ رحمانی نے ریٹرننگ آفیسر کے پاس احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے چوہدری سالک نے ووٹ کی تصویر بنائی ہے، ان کی تلاشی لی جائے۔ جس پر چوہدری سالک کے حمایتوں کا احتجاج کیا۔


پہلا ووٹ کس نے ڈالا

قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ تحریک انصاف کے شفیق آرائیں جب کہ دوسرا فیصل وواڈا نے کاسٹ کیا۔ سندھ اسمبلی میں سب سے پہلا ووٹ میر شبیر بجارانی نے کاسٹ کیا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں پہلا ووٹ جے یو آئی (ف) کے ہدایت الرحمان نے کاسٹ کیا۔ بلوچستان اسمبلی میں صوبائی وزیر زمرک اچکزئی نے سب سے پہلے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے پولنگ ایجنٹس کی شکایت پر پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کی جیب سے موبائل فون برآمد ہوا جبکہ پی ٹی آئی ہی کے رکن کریم بخش گبول کی جیب کی تلاشی لی گئی تاہم انکی جیب سے موبائل فون برآمد نہیں ہوا۔ موبائل فون اندر لے جانے پرپیپلزپارٹی اورر پی ٹی آئی پولنگ ایجنٹس میں تکرار بھی ہوئی۔


سندھ اسمبلی میں پولنگ کے دوران معمر اور علیل ارکان اسمبلی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے خصوصی رعایت دی گئی، مرادعلی شاہ سینئر کو نظر کی کمزوری کے باعث ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے ساتھی رکن کی مدد فراہم کی گئی، وہیل چیئر پر آنے والی پیپلزپارٹی کی بزرگ خاتون رکن اسمبلی پروین بشیر کا ووٹ ارباب لطف اللہ کے ذریعے کاسٹ کروایا گیا جب کہ پیپلزپارٹی ہی کے علی نواز مہر کے ہاتھ میں فریکچر کے اور بشیر ہالیپوٹہ کی علالت اور وہیل چیئر پر ہونے کی وجہ سے دوسرے ارکان نے بیلٹ پیپر پر نشانات لگائے۔


کئی اعتبار سے اس بار سینیٹ کا حالیہ انتخاب ہنگامہ خیز رہا ہے۔ انتخاب سے قبل صدر کی جانب سے طریقہ کار تبدیل کرکے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرینس دائر کیا گیا تاہم عدالت نے آئین میں بیان کردہ طریقہ کار برقرار رکھا۔ اس سے قبل حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے انتخابات میں کام یابی اور انتخابی عمل میں خرید وفروخت کے دعوے بھی سامنے آتے رہے ہیں۔


اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے سینیٹ انتخابات میں حکومت کے خلاف صف بندی کرکے حصہ لیا جس کی وجہ سینیٹ انتخابات ْْْْْاہمیت اختیار کرگئے۔
https://www.express.pk/story/2149829/1/



اسلام آباد: وفاقی وزیر فیصل واوڈا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ فیصل واوڈا کے وکیل نے عدالت عالیہ کے سامنے بیان دیا کہ ان کے موکل قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوچکے ہیں۔ اب یہ کیس غیر موثر ہوچکا ہے۔ اس موقع پر فیصل واوڈا کے وکیل نے استعفے کی نقل بھی پیش کردی۔

درخواست گزار کے وکیل جہانگیر جدون نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ جب تک اسپیکر استعفی منظور نہ کر لے، تب تک متعلقہ شخص رکن قومی اسمبلی ہی ہوتا ہے،فیصل واؤڈا نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا ہے، پتہ نہیں اس سے پہلے استعفی دیا یا بعد میں؟

جہانگیر جدون نے موقف اختیار کیا کہ پہلے بھی بہت سے ارکان اسمبلی استعفی دے چکے اور دوبارہ پارلیمنٹ آ جاتے ہیں، سوال یہ نہیں کہ وہ اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے بلکہ فیصل واؤڈا کے جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے نتائج ہیں، فیصل واؤڈا نے دہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا اور صادق و امین نہیں رہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایسا شخص پارلیمنٹ کا ممبر نہیں ہو سکتا، الیکشن کمیشن کے ریکارڈ سے واضح ہے کہ فیصل واؤڈا کاغذات نامزدگی کی منظوری تک امریکی شہری تھے۔ فیصل واوڈا نے گیارہ جون 2018 کو کہا کہ وہ دُہری شہریت نہیں رکھتے جب کہ امریکی شہریت چھوڑنے کے سرٹیفکیٹ کے مطابق فیصل واوڈا نے 25 جون کو دُہری شہریت چھوڑی۔ جسٹس عامر فاروق نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

واضح رہے کہ فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے الیکشن کمیشن میں بھی درخواست زیر سماعت ہے۔
https://www.express.pk/story/2149966/1/



اسلام آباد: شہریار آفریدی نے سینیٹ انتخاب کے بیلٹ پیپر پر دستخط کرکے اپنا ووٹ ضائع کردیا، جس پر وزیراعظم عمران خان نے سخت ناراضی کا اظہار کیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سینیٹ انتخابات میں ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے سے جاری ہے جو شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اپنا اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں، تاہم تحریک انصاف کے رکن اور وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے پہلے اپنے ووٹ پر دستخط کئے اور پھر ووٹ کاسٹ کیا، جس کے بعد ان کا ووٹ ضائع ہونے پر قوی امکان ہے۔


بیلٹ پیپر پر دستخط کرنے کی پاداش میں وزیراعظم عمران خان وفاقی وزیر شہریار آفریدی پر برس پڑے اور کہا کہ آپ ایم این اے ہیں اس طرح کی غلطی کیسے کردی، سب کو طریقہ کار بتایا گیا تھا کہ ووٹ کیسے کاسٹ ہوتا ہے، آپ کو نہیں پتا کس طرح ووٹ کاسٹ کرتے ہیں؟، آپ کو ایسی غلطی نہیں کرنا چاہیے تھی۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریار آفریدی وزیراعظم کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکے، اور ان کا کہنا تھا کہ کچھ دن سے میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی، ووٹ ڈالنے پہنچا تو پہلے پولنگ عملے سے بات کی، لیکن پولنگ عملے نے صحیح طرح رہنمائی نہیں کی، اور بیلٹ پیپر پر امیدوار کی گنتی کے نمبرز پر انتخاب کی بجائے دستخط کردیئے۔ شہریارآفریدی کی الیکشن کمیشن کودوبارہ ووٹ کاسٹ کرنےکی درخواست بھی کی ہے۔

ایوان کے باہر میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اظہار برہمی سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں، بیلٹ پیپر کا بتایا تو وزیراعظم نے آر او کو درخواست دینے کی ہدایت کی، آر او کو دوبارہ بیلٹ پیپر کے لیے درخواست دے دی ہے، میری درخواست پر آر او کو فیصلہ کرنا ہے جس کا انتظار ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شہریار آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ تم میرے سب سے با اعتماد اور وفادار ساتھی ہو، اور تم پر رتی برابر بھی شک نہیں ہے، غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے۔
https://www.express.pk/story/2150056/1/



خیبر پختونخوا اسمبلی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے مقررہ وقت گزرنے کے بعد پولنگ کا عمل جاری رہا۔

الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے لیے صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کا وقت مقرر کیا تھا، قومی اسمبلی میں مقررہ وقت سے 2 گھنٹے قبل ہی پولنگ کا عمل تقریباً مکمل ہوگیا تھا تاہم شام 5 بجے تک خیبر پختونخوا اسمبلی کے صرف 120 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا تھا جب کہ دیگر ارکان مقررہ وقت ختم ہونے سے کچھ ہی دیر قبل ایوان میں داخل ہوئے۔

قواعد کی رُو سے الیکشن کمیشن پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود افراد کو پولنگ کا حصہ بنانے کا پابند ہے اس لئے تمام ارکان اسمبلی کو ووٹ ڈالنے دیا گیا۔ مقررہ وقت سے بعد ووٹ ڈالنے والے ارکان میں شہرام تراکئی، سردار اورنگزیب، خوش دل خان، نگہت اورکزئی، اختیار ولی، شیر اعظم وزیر اور شگفتہ ملک شامل تھے۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کو بھی پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں حکومتی ارکان کی جانب سے ووٹ ڈالنے کے عمل میں سست روئی سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے نوٹس لے لیا۔
https://www.express.pk/story/2150145/1/



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/03/03032021/p1-lhr005.jpg



اسلام آباد،لاہور،سکھر ( 92 نیوز رپورٹ ، خبر نگار، نامہ نگار خصو صی ، مانیٹرنگ ڈیسک ، بیورورپورٹ ،صباح نیوز) سینٹ انتخابات ماضی کے طریقہ کار کے تحت آج ہونگے ،تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔اسلام آباد اور 3 صوبوں میں سینٹ کی 37نشستوں پرانتخابات ہوں گے ، قومی اسمبلی کی 2 ، کے پی کے اور بلوچستان کی 12، 12 جبکہ سندھ کی 11 نشستیں شامل ہیں،جبکہ پنجاب سے تمام سینٹرز بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں،37 نشستوں کے لیے دو ہزار 600سے زائد بیلٹ پیپرز کی چھپائی ہوئی ہے ، سینٹ انتخابات کے لیے سامان بھی پہنچادیا گیا، جنرل نشست کا بیلٹ پیپر سفید، خواتین کا پنک، ٹیکنوکریٹ کا سبز اور نان مسلم کا بیلٹ پیپر پیلے رنگ کا ہوگا،پولنگ صبح 9سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی، صوبوں کی نشستوں پرارکان صوبائی اسمبلی ووٹ ڈالیں گے ،الیکشن کمیشن کے عملے نے قومی اسمبلی ہال کاچارج سنبھال لیا، اسلام آباد کی دو نشستوں کیلئے 800 بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں ،اسلام آباد کی ایک جنرل اور ایک خواتین نشست پر پی ٹی آئی اور متحدہ حزب اختلاف کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے اور جنرل نشست پر پی ڈی ایم کے یوسف رضا گیلانی اور پی ٹی آئی کے حفیظ شیخ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے اپنے امیدوار کو جتوانے کیلئے آخری لمحا ت تک جوڑ توڑ جاری ہے ،آخری وقت میں سرپرائز دینے کا دعویٰ کیا گیا ہے ، تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے ۔دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کے مجموعی اراکین کی تعداد 161 بن جاتی ہے ، یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنا ہوں گے ۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے اعلان کیا کہ سینٹ کے انتخابات کے لیے ایم این اے کارڈ لازمی ہوگا، جن ارکان کے پاس کارڈ نہیں ہوگا انہیں ووٹ کاسٹ نہیں کرنے دیا جائے گا۔دوسری جانب سینٹ انتخابات کے لئے (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف ، لیگی رہنماخواجہ آصف اور پی پی رہنما خورشید شاہ کو اسلام آباد جانے کی اجازت مل گئی ۔ منگل کو احتساب عدالت لاہور اور احتساب عدالت سکھرنے تینوں اراکین اسمبلی کو سینٹ ووٹ کاسٹ کے لیے جانے کا حکم دے دیا۔دریں اثناچیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ وقت کی کمی کے باعث آئین و قانون کے مطابق ماضی کے طریقہ کار کے تحت سینٹ انتخابات کرائے جائینگے ،سینٹ انتخابات میں کرپٹ پریکٹس روکنے کیلئے خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا ۔ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ موصول ہو چکا ،، سپریم کورٹ رائے میں کہہ چکی ہے کہ سینٹ انتخابات آئین کے مطابق خفیہ بیلٹ سے ہونگے ،الیکشن کمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گا،ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی،کمیٹی کی سربراہی سپیشل سیکرٹری کرینگے ، 3رکنی کمیٹی چارہفتوں میں رپورٹ دے گی، کمیٹی کو نادرا اوردیگراداروں تک بھی رسائی حاصل ہوگی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%B1%DB%8C%D8%AF%D9%88-%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%AE%D8%AA-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%DB%8C%D9%84



اسلام آباد؍ کراچی؍ پشاور(خبرنگار خصوصی؍ خبرنگار؍ سٹاف رپورٹر؍ 92نیوزرپورٹ)سینٹ الیکشن سے چند گھنٹے پہلے ووٹ کی خریداری کے حوالے سے یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ویڈیوسامنے ا ٓگئی جس نے تہلکہ مچا دیا، ویڈیو سامنے آنے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا۔علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سے ووٹ خریدنے کی بات کررہے ہیں،ڈیڑھ منٹ کی ویڈیومیں علی حیدر گیلانی ووٹ ضائع کرنے کاطریقہ بتارہے ہیں۔اس حوالے سے 92نیوزسے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیراسدعمرنے کہا اپوزیشن کایہ طریقہ کار نیاتونہیں ،جمہوریت اورآئین کی بے توقیری ہورہی ہے ،یہ سب کچھ کرنے کے باوجود بھی انکوکچھ نہیں ملنا ،علی حیدرگیلانی آئین کوپامال کرتے ہوئے پکڑاگیا،اس پرتوآرٹیکل 6لگناچاہئے ،دودن سے بکرا منڈی لگی ہوئی ہے ،یہ پاکستان کے خطاوارلوگ ہیں۔ادھر علی حیدر گیلانی نے کہا کہ ارکان اسمبلی سے ووٹ مانگنا میرا حق ہے ،منظرعام پر آنے والی ویڈیو میری ہی ہے ،ویڈیو میں تحریک انصاف کے دوست موجود ہیں،سینٹ انتخابات کی مہم کے سلسلے میں بہت سے لوگوں سے ملتا رہا ہوں، میرے دوست الیکشن کے بارے میں گفتگوکررہے تھے ، پی ٹی آئی ارکان ایک یادونہیں بلکہ زیادہ تھے ،پی ٹی آئی ارکان نے کہاوہ عبدالحفیظ شیخ نہیں ،یوسف رضاگیلانی کوووٹ دیناچاہتے ہیں،انہوں نے مجھ سے پوچھااگرپارٹی ووٹ دکھانے کاکہے توکیاکریں،میں نے انہیں ووٹ ضائع کرنے کاطریقہ بتادیا۔انہوں نے کہا ہم نے کبھی ووٹ کی خرید و فروخت نہیں کی،عمران خان ارکان اسمبلی کو 50 ،50 کروڑ کے فنڈز دے رہے ہیں ،الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہئے ۔انہوں نے کہا ویڈیو میں میری گفتگو سب کے سامنے ہے ،اس میں کوئی غلط بات نہیں کی گئی،پی ٹی آئی کے لوگ ہمیں ووٹ دیں گے ۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ویڈیو کی میرٹ پر تحقیقات ہونگی، تحقیقات کب اور کیسے ہونگی، اس بارے میں ترجمان نے مزید کوئی وضاحت نہیں کی۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کااجلاس آج متوقع ہے ،علی حیدرگیلانی کوبھی بلایاجاسکتاہے ۔وزیراطلاعات سندھ ناصرشاہ کی تحریک انصاف کے 4 ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی مبینہ آڈیو بھی سامنے آگئی ہے ۔ذرائع کے مطابق آڈیو میں علی حیدرگیلانی نے ٹیلی فون پرتحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سے وزیر اطلاعات ناصرشاہ کی بات کروائی۔آڈیو میں ناصرشاہ تحریک انصاف کے ایک رکن اسمبلی سے بات کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں بھائیوں کے جتنے بھی کام ہیں، وہ سب میرے ذمے ہیں۔آڈیو میں ایک رکن ناصرشاہ سے کہہ رہے ہیں کہ چاروں ارکان سولڈ اورخاندانی لوگ ہیں۔مردان سے پی ٹی آئی کے ایم پی اے عبدالسلام نے الزام لگایا ہے کہ انہیں مبینہ طور پر 10کروڑ روپے میں ووٹ بیچنے کی آفر کی گئی، یہ آفر انہیں وٹس ایپ مسیجز کے ذریعے کی گئی جس میں میسج بھیجنے والے نے خود کو پی پی پی کا مڈل مین قراردیا اور اپنا نام عادل شاہ بتایا، ان سے پی ڈی ایم کے امیدوار اور لیگی رہنما عباس آفریدی کے لئے ووٹ مانگا گیا جس میں ایک ایم پی اے سے ڈیل کرنے کی بات بھی کی گئی۔
https://www.roznama92news.com/%D9%BE%D9%88%D9%84%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DA%86%D9%86%D8%AF-%DA%AF%DA%BE%D9%86%D9%85%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3-%D9%85%D8%AA%D9%88%D9%82%D8%B9



کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات کیلئے قومی اور تینوں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے جبکہ پنجاب میں گیارہ سینیٹرز بلا مقابلہ ہی منتخب ہو گئے ہیں تاہم گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں خوب ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی جس دوران تحریک انصاف کے باغی رہنما کریم بخش گبول کو اپنے ہی ساتھیوں نے پیٹ ڈالا ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کریم بخش گبول کو تحریک انصاف کے رہنماﺅں کی جانب سے اسمبلی میں داخل ہونے کے بعد تلخ کلامی کے باعث تشدد کانشانہ بنایا گیا اور صورتحال کو دیکھتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما بھی کود پڑے اور اسمبلی میدان جنگ بن گیا ، پی ٹی آئی رہنما کریم بخش گبول کو اسمبلی سے لے کر فرار ہو گئے تاہم آج صبح کریم بخش گبول کو چھپ چھپا کر اسمبلی پہنچا دیا گیاہے ۔

نجی ٹی وی سماءنیوز کے مطابق کریم بخش گبول کو چوری چھپے سندھ اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے تحریک انصاف کی لابی میں پہنچا دیا گیا اور انہیں میڈیا سے بات کرنے سے رو ک دیا گیاہے ، پی ٹی آئی رہنماﺅں کا کہناتھا کہ ووٹ کاسٹ کرنے تک کریم بخش گبول میڈیا سے بات چیت نہیں کریں گے
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258262?fbclid=IwAR2Hkb6pTVF5G0c_Bv7xU_XJl9PvpY-fqXUfOskX-iypkGuuz_kjQKRBHhw



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے دوران پی ٹی آئی رکن اسمبلی خرم شیر زمان کی جیب سے موبائل فون نکل آیا،فون پی پی پی کی خاتون نے خرم شیر زمان کی جیب سے نکالا۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سے بیلٹ پیپر واپس لے لیا گیا اور انہیں ووٹ کاسٹ کرنے سے روک دیا گیا۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سینیٹ الیکشن کے دوران موبائل فون پولنگ سٹیشن کے اندر لے جانا سختی سے منع ہے، پی ٹی آئی رہنما کی جیب سے موبائل فون برآمد ہونے پر اسمبلی میں شورشراباشروع ہو گیا جس پر تحریک انصاف کے دوسرے ممبران کی بھی دوبارہ تلاشی لی گئی ۔

نجی ٹی وی کے مطابق پی پی پی کی شمیم ممتازنے خرم شیر زمان کی جیب میں ہاتھ ڈال کر موبائل نکالا، آر او نے خرم شیر زمان سے وضاحت طلب کرلی
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258267?fbclid=IwAR0V_sjboHBcgE8az3x_U13s0-wiA_YZwwo8kjuNjZhGYgIk4WsjxhsYDp8



لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل تقریبا مکمل ہو گیاہے اور صرف ایک رکن اسمبلی باقی ہیں جنہوں نے ووٹ کاسٹ کرناہے اور ریٹرنگ افسر نے واحد ووٹر کا پانچ بجے تک انتظار کرنے کا اعلان کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں 341 میں سے 340 ووٹ کاسٹ کر لیے گئے ہیں اور صرف ایک رکن باقی ہیں ، یہ رکن اسمبلی جماعت اسلامی کے عبدالاکبر چترالی ہیں ، جماعت اسلامی کے رکن اس وقت اسمبلی میں موجود نہیں ۔ ریٹرنگ افسر نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک ووٹ رہ گیاہے تاہم متعلقہ رکن کے قومی اسمبلی میں آنے کیلئے ہمیں پانچ بجے تک انتظا رکرنا ہوگا ۔ ریٹرنگ افسر کا کہناتھا کہ اگر ووٹ پورے ہو جاتے تو ہم ووٹوں کی گنتی کا عمل فوری شروع کر دیتے ۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جماعت اسلامی نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ نہ دینے کا اعلان کر رکھاہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258274?fbclid=IwAR1ldtxR66YBL8waUAE9DCxSs9RVcx1tEiSU2MTsd4vyChnxBnysS2xwQIk



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی کے شہریار آفریدی نے بیلٹ پیپر پر دستخط کرنے سے ان کا ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ ہے ، پی ٹی آئی کے رہنمانے آر او کونیا بیلٹ جاری کرنے کی درخواست کردی۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی پریزائیڈنگ افسر کو ووٹ ری کاسٹ کرنے کیلئے درخواست دیدی، درخواست میں موقف اختیارکیاگیاہے کہ طبیعت ناساز تھی، الیکشن تیاری سے متعلق پارٹی میٹنگ میں نہیں جاسکا،پی او اورعملے نے ووٹ ڈالنے میں رہنمائی نہیں کی،بیلٹ پیپر پر ہندسہ درج کرنے کی بجائے دستخط کردیئے،درخواست میں استدعاکی گئی ہے کہ دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنےکی اجازت دی جائے ۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258273?fbclid=IwAR0TuJkQnv8tGYAvv_Mkd-BDDHbTW7N3ZYzEIHd2pNq8S-NCBmFjxhibWGM



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی کو دوبارہ بیلٹ پیپر جاری نہیں کیا جائے گا۔

نجی ٹی وی جیو نیوز نے الیکشن کمیشن ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ شہریار آفریدی نے اپنا ووٹ ضائع ہونے کے بعد ریٹرننگ آفیسر کو نیا بیلٹ پیپر جاری کرنے کی درخواست کی تاہم انہیں بیلٹ پیپر نہیں ملا۔ ریٹرننگ آفیسر کا کہنا ہے کہ شہریار آفریدی نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد درخواست کی ہے اس لیے انہیں نیا بیلٹ پیپر جاری نہیں کیا جاسکتا۔ اگر بیلٹ پیپر پر دستخط ہوں گے تو اسے مسترد تصور کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ شہریار آفریدی نے غلطی سے بیلٹ پیپر پر ہی دستخط کرکے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا جس کے باعث ان کا ووٹ ضائع ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ الیکشن کی تیاری کے حوالے سے پارٹی اجلاسوں میں شرکت نہیں کرسکے تھے جس کی وجہ سے انہیں ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ معلوم نہیں تھا، الیکشن کمیشن کے عملے نے بھی ان کی رہنمائی نہیں کی۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258277?fbclid=IwAR2nD8unfNo-Fah_MeG91z41FgV28CslAbxFFbmgMidBZDuj6BaJTlDqXwI



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات کیلئے قومی اسمبلی میں ووٹنگ کا عمل تقریبا مکمل ہو چکاہے اور صرف ایک رکن کا انتظار کیا جارہاہے ، دلچسپ امر یہ ہے کہ شہریارآفریدی اپنے بیلٹ پیپر پر دستخط کر آئے جس کے باعث ووٹ مسترد ہونے کا امکان پیداہو گیاہے لیکن اب سوشل میڈیا پر خبر گرم ہے کہ عمران خان نے بھی بیلٹ پیپر میں غلطی کر دی ہے جس کے باعث ان کا ووٹ بھی خطرے میں آ گیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ کے درمیان آج سینیٹ کی نشست کیلئے ٹاکرا جاری ہے ، اپنے کو کامیاب کروانے کیلئے علی حیدر گیلانی بھی سینیٹ الیکشن سے قبل کافی سرگرم دکھائی دیئے لیکن اب یوسف رضا گیلانی کے بیٹے ’ قاسم گیلانی ‘ نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے دعویٰ کر دیاہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنا ووٹ ضائع کر دیاہے ۔قاسم گیلانی نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” عمران خان نے بیلٹ پیپر پر امیدواروں کو نمبر دینے کی بجائے ٹک کا نشان لگا دیاہے اور اپنا ووٹ ضائع کر دیاہے ۔“

یاد رہے کہ اس سے قبل شہریارآفریدی نے اپنے بیلٹ پیپر پر دستخط کر دیئے تھے اور غلطی کا ادراک ہونے پر وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا ، شہریار آفریدی نے دوبارہ ووٹ ڈالنے کی درخواست بھی دی تھی لیکن فی الحال ایسا کوئی مطالبہ منظور نہیں ہو سکا ۔ شہریار آفریدی سے وزیراعظم عمران خان نے ووٹ ضائع کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار بھی کیا تھا ۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258282?fbclid=IwAR1MlZ4DDa7qXJgq9LgUePxuPWGfTEcgMn2MwX7FLocQ1a2x7y8GazunDRc



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں وفاقی دارالحکومت کی دو نشستوں کیلئے قومی اسمبلی میں پولنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی بنچوں پر انتہائی تناؤ کی صورتحال بنی ہوئی ہے اور پارٹی قائدین اس بات سے پریشان ہیں کہ کہیں ان کے ارکان مخالف امیدوار کو ووٹ نہ کاسٹ کردیں۔ ایسے میں بعض ارکان سے پوچھ گچھ بھی کی جا رہی ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین سے نہیں پوچھا کہ انہوں نے کس کو ووٹ کاسٹ کیا بلکہ ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

عامر لیاقت حسین نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ وہ ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد وزیر اعظم کے چیمبر میں گئے تو انہوں نے وزیر اعظم سے صرف اتنا سنا ’ عامر تم پر بھروسہ ہے، نہ بتایا کس کو ووٹ دیا، تم نے اسی کو دیا ہوگا جس کو میں نے دیا۔‘

عامر لیاقت کے مطابق وزیر اعظم نے ان پر اعتماد کا اظہار کرنے کے بعد سر اٹھا کر وہی زندہ دل قہقہہ لگایا۔ ’ اللہ سلامت رکھے، (آمین) خان صاحب، اعتماد کا شکریہ۔‘
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258281?fbclid=IwAR0CMjf83g5F5Ry-ULlPf1GsIxwQezkIUthGDSMn6ce_dJqJRYq4vs_VeeI



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے میں صرف چند منٹ ہی باقی رہ گئے ہیں لیکن ابھی تک شہریار آفریدی کی درخواست کی شنوائی نہیں ہو ئی ہے تاہم اب انہوں نے اس پر خاموشی توڑتے ہوئے رد عمل جاری کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق شہریار آفریدی نے کہاہے کہ آراوکودوبارہ بیلٹ پیپر کے لیے درخواست دے دی ہے،میری درخواست پرآر اوکوفیصلہ کرناہے جس کاانتظار ہے، وزیراعظم کے اظہاربرہمی سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔ان کا کہناتھا کہ بیلٹ پیپرکابتایاتووزیراعظم نے آراوکودرخواست دینے کی ہدایت کی،وزیراعظم نے کہا کہ تم میرے سب سے بااعتماداوروفادارساتھی ہو ،وزیراعظم نے کہاکہ تم پر رتی برابر بھی شک نہیں ہے، غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ شہریارآفریدی نے بیلٹ پیپر پر اپنے دستخط کر دیئے ہیں اور غلطی کا پتا چلتے ہی انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا ، جس کے بعد انہوں نے ریٹرنگ افسر کو دوبارہ بیلٹ پیپر جاری کرنے کی درخواست کر دی تھی
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258291?fbclid=IwAR1ldtxR66YBL8waUAE9DCxSs9RVcx1tEiSU2MTsd4vyChnxBnysS2xwQIk



کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ الیکشن کیلئے چار اسمبلیوں میں ہونے والی پولنگ ختم ہونے کے بعد پہلے امیدوار کی کامیابی کا اعلان کردیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی سے جنرل نشست پر آزاد امیدوار عبدالقادر کامیاب قرار پائے ہیں۔ اس کامیابی پر انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے مبارکباد پیش کی ہے۔ عبدالقادر کو سینیٹ الیکشن کیلئے تحریک انصاف نے ٹکٹ جاری کیا تھا تاہم مقامی قیادت کے اعتراض کے بعد ان سے ٹکٹ واپس لے لیا گیا تھا۔

عبدالقادر کو بلوچستان کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت حاصل تھی ، اس کے علاوہ تحریک انصاف نے بھی اپنا امیدوار ان کے حق میں دستبردار کرادیا تھا۔

خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات کیلئے 37 نشستوں پر پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے جس کے بعد گنتی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔

ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پانچ بجتے ہی قومی اسمبلی کے ہال کے دروازے بند کرکے الیکشن کمیشن کے عملے نے ووٹوں کی گنتی شروع کردی۔اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے جن میں سے 340 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے قومی اسمبلی میں کسی کوووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ بلوچستان اسمبلی میں تمام 65 ارکان نے ووٹ کاسٹ کردیے ہیں جس کی وجہ سے یہاں بھی ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی ہے۔سندھ اسمبلی میں تمام 167 ارکان نے ووٹ ڈالے جس کے بعد یہاں بھی گنتی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں 145 میں سے 128ووٹ کاسٹ کیے جاچکے ہیں۔ اگرچہ ووٹنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے لیکن اسمبلی میں موجود اکان اپنا ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں غلط نشان لگنے کی وجہ سے 13 حکومتی اراکین نے دوبارہ بیلٹ پیپر حاصل کیے۔

پنجاب کی 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ اسلام آباد کی 2، سندھ کی 11، خیبرپختونخوا کی 12 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی ۔ صوبوں کی نشستوں پر ارکان صوبائی اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیے جبکہ اسلام آباد کی 2 نشستوں پر ارکان قومی اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیے۔

وفاق اور صوبوں میں جنرل نشستوں پر 39 امیدوار آمنے سامنے ہیں، خواتین 18، ٹیکنو کریٹ 13 اور اقلیتی نشستوں پر 8 امیدوار مدمقابل ہیں۔ آئین کے مطابق سینیٹ انتخابات خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوئے۔اسلام آباد کی جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے یوسف رضا گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258295?fbclid=IwAR13IYHJHA3lcvYTlALNaOuUoNJ85uvUmz0yRvpe_AAyRCDWhc2tnRepEGs



کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ الیکشن میں جمعیت علما اسلام (جے یو آئی ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری بلوچستان سے کامیاب ہوگئے ہیں۔

سینیٹرز کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں تمام 65 ووٹ کاسٹ ہونے کے بعد نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ یہاں سے پہلی جنرل نشست پر آزاد امیدوار عبدالقادر کامیاب قرار پائے جبکہ دوسری جنرل سیٹ پر جے یو آئی ف کے مولانا عبدالغفور حیدری بھی بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔ انہیں متحدہ اپوزیشن اتحاد (پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ) کی حمایت حاصل تھی۔

خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات کیلئے 37 نشستوں پر پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے جس کے بعد گنتی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔

ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پانچ بجتے ہی قومی اسمبلی کے ہال کے دروازے بند کرکے الیکشن کمیشن کے عملے نے ووٹوں کی گنتی شروع کردی۔اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے جن میں سے 340 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے قومی اسمبلی میں کسی کوووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ بلوچستان اسمبلی میں تمام 65 ارکان نے ووٹ کاسٹ کردیے ہیں جس کی وجہ سے یہاں بھی ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی ہے۔سندھ اسمبلی میں تمام 167 ارکان نے ووٹ ڈالے جس کے بعد یہاں بھی گنتی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔


خیبر پختونخوا اسمبلی میں 145 میں سے 128ووٹ کاسٹ کیے جاچکے ہیں۔ اگرچہ ووٹنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے لیکن اسمبلی میں موجود اکان اپنا ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں غلط نشان لگنے کی وجہ سے 13 حکومتی اراکین نے دوبارہ بیلٹ پیپر حاصل کیے۔

پنجاب کی 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ اسلام آباد کی 2، سندھ کی 11، خیبرپختونخوا کی 12 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی ۔ صوبوں کی نشستوں پر ارکان صوبائی اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیے جبکہ اسلام آباد کی 2 نشستوں پر ارکان قومی اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیے۔

وفاق اور صوبوں میں جنرل نشستوں پر 39 امیدوار آمنے سامنے ہیں، خواتین 18، ٹیکنو کریٹ 13 اور اقلیتی نشستوں پر 8 امیدوار مدمقابل ہیں۔ آئین کے مطابق سینیٹ انتخابات خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوئے۔اسلام آباد کی جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے یوسف رضا گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258296?fbclid=IwAR2Ofw452u6ONxO7p41yDs1FNwyS2szrVSBOtcTjbmbWw4zrqj5uLWb-9Tg



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ الیکشن کیلئے چار اسمبلیوں میں ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بلوچستان سے اب تک تین جنرل نشستوں کے نتائج مکمل ہوچکے ہیں جن پر آزاد امیدوار عبدالقادر، متحدہ اپوزیشن کے مولانا عبدالغفور حیدری اور بی این پی مینگل کے محمد قاسم رونجھو کامیاب قرار پائے ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ سے خواتین کی دو نشستوں کے نتائج بھی موصول ہوگئے ہیں۔

سندھ سے پاکستان پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان 60 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائی ہیں۔ ان کے علاوہ خواتین کی نشست پر دوسری کامیابی متحدہ قومی موومنٹ کی خالدہ اطیب کے حصے میں آئی ہے، انہوں نے 57 ووٹ لے کر پیپلز پارٹی کی رخسانہ شاہ کو شکست دی ہے۔ رخسانہ شاہ نے 46 ووٹ حاصل کیے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258297?fbclid=IwAR2S4qA8lpD0ZSk2CjncWm-zIPC_bzKMFYpqT7koYKUKrTmXWH_bHHSDz8w



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ کی 37 نشستوں پر آج ہونے والے انتخاب کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 34 نشستوں کے نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ مجموعی طور پر آج 48 نشستوں پر انتخابات ہونے تھے تاہم پنجاب کی 11 نشستوں پر پہلے ہی بلا مقابلہ انتخابات ہوچکے تھے جس کی وجہ سے بقیہ نشستوں پر آج انتخاب ہوا۔

ٹیبل کو موصول ہونے والے نتائج کے ساتھ ساتھ اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے :


اسلام آباد

سینٰٹ انتخابات کا سب سے بڑا اپ سیٹ ہو گیا ہے ،وزیر خزانہ حفیظ شکست کو پی ڈی ایم کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی نے ہرا دیا۔ تحریک انصاف نے جس امیدوار کی کامیابی کیلئے سب سے زیادہ مہم چلائی اور زور ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیا اسے یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے ۔

اسلام آباد سے خواتین کی مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف کی فوزیہ ارشد کامیاب ہو گئے ہیں اور انہوں نے 174 ووٹ حاصل کیے جبکہ ن لیگ کی فرزانہ کوثر نے 161 ووٹ حاصل کیے لیکن کامیاب نہ ہو سکیں۔


بلوچستان

بلوچستان سے اب تک 7 جنرل نشستوں کے نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ یہاں سے آزاد امیدوار عبدالقادر، متحدہ اپوزیشن کے مولانا عبدالغفور حیدری ، بلوچستان نیشنل پارٹی کےپرنس عمر احمد زئی، محمد قاسم رونجھو ، بلوچستان عوامی پارٹی کے منظور کاکڑ اور سرفراز بگٹی ، اے این پی کے ارباب عمر فاروق جنرل نشستوں پر کامیاب قرار پائے ہیں۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ عبدالقادر کو بی اے پی اور تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔

سندھ

سندھ سے خواتین کی نشستوں پر ایم کیوایم پاکستان کی خالدہ اطیب 57 ووٹ لے کر منتخب ہو گئی ہیں ان کی مخالف پیپلز پارٹی کی امیدوار رخصانہ شاہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے ، دوسری خواتین کی نشست پرپیپلز پارٹی کی پلوشہ خان کامیاب ہو گئی ہیں۔سندھ سےپیپلز پارٹی کے جام مہتاب ڈہر، تاج حیدر،سلیم مانڈی والا اور شیریں رحمان نے جنرل نشستوں پر بازی مار لی ہے۔سندھ سے پاکستان تحریک انصاف کے سیف اللہ ابڑ بھی منتخب ہو گئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے فیصل واوڈا کامیاب ہو گئے ہیں۔ ایم کیوایم کے فیصل سبزواری بھی سینیٹر بن گئے۔


خیبر پختونخوا

خیبر پختونخواہ سے حکومتی اقلیتی امیدوار گردیب کامیاب ہو گئے ہیں۔خیبر پختون خواہ سے تحریک انصاف کی ثانیہ نشتر 56 اورفلک ناز چترالی 51 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئیں ہیں۔دوست محمد محسود ٹیکنو کریٹ کی نشست پر کامیاب قرار پائے ہیں۔

ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پانچ بجتے ہی قومی اسمبلی کے ہال کے دروازے بند کرکے الیکشن کمیشن کے عملے نے ووٹوں کی گنتی شروع کردی۔اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے جن میں سے 340 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے قومی اسمبلی میں کسی کوووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ بلوچستان اسمبلی میں تمام 65 ارکان نے ووٹ کاسٹ کردیے ہیں جس کی وجہ سے یہاں بھی ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی ہے۔سندھ اسمبلی میں تمام 167 ارکان نے ووٹ ڈالے جس کے بعد یہاں بھی گنتی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں 145 میں سے 128ووٹ کاسٹ کیے جاچکے ہیں۔ اگرچہ ووٹنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے لیکن اسمبلی میں موجود اکان اپنا ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں غلط نشان لگنے کی وجہ سے 13 حکومتی اراکین نے دوبارہ بیلٹ پیپر حاصل کیے۔

پنجاب کی 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ اسلام آباد کی 2، سندھ کی 11، خیبرپختونخوا کی 12 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی ۔ صوبوں کی نشستوں پر ارکان صوبائی اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیے جبکہ اسلام آباد کی 2 نشستوں پر ارکان قومی اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیے۔

وفاق اور صوبوں میں جنرل نشستوں پر 39 امیدوار آمنے سامنے ہیں، خواتین 18، ٹیکنو کریٹ 13 اور اقلیتی نشستوں پر 8 امیدوار مدمقابل ہیں۔ آئین کے مطابق سینیٹ انتخابات خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوئے۔اسلام آباد کی جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے یوسف رضا گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق کی اور بی اے پی کی 5، 5 جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوار اسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ ن کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے۔ متحدہ اپوزیشن کے مجموعی اراکین کی تعداد 161 بن جاتی ہے۔ یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنے ہوں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258212?fbclid=IwAR2Ofw452u6ONxO7p41yDs1FNwyS2szrVSBOtcTjbmbWw4zrqj5uLWb-9Tg



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹوں کی گنتی کے بعد چھ ووٹ الگ کردیے گئے ہیں۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں سینیٹ کی جنرل نشستوں پر ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ گنتی کے دوران الیکشن کمیشن کے عملے نے چھ ووٹ الگ کردیے ہیں ۔ ان ووٹوں کے بارے میں امکان ہے کہ انہیں مسترد کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ سینیٹرز کے انتخاب کیلئے ہونے والی پولنگ کے دوران کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع ہوگیا تھا ۔ انہوں نے امیدوار کے نام کے سامنے نمبر لکھنے کی بجائے دستخط کردیے تھے۔ بعد ازاں انہوں نے الیکشن کمیشن کو نیا بیلٹ پیپر جاری کرنے کی درخواست بھی کی جو مسترد کردی گئی۔ اسی طرح سابق صدر آصف علی زرداری کا ووٹ بھی ضائع ہوگیا تھا لیکن انہیں نیا بیلٹ پیپر جاری کردیا گیا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258298?fbclid=IwAR2-Cs_ijV6ArqnvYYY9hLnV-l_3MppgxpMebdF8dna_af4bKOkmsMzWY3w



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات میں اب تک کا سب سے بڑا اپ سیٹ حفیظ شیخ کی شکست کی صورت میں سامنا آیاہے اوریوسف رضا گیلانی کامیاب ٹھہر ے ہیں تاہم اب انکشاف ہواہے کہ حکومتی اتحاد کے 9 ووٹ یوسف رضا گیلانی کو ملے ہیں ۔

نجی ٹی وی سماءنیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی نشست کیلئے ممکنہ طور پر 7 ووٹ مستر د ہوئے ہیں اور حکومتی اتحاد کے 9 اضافی ووٹ یوسف رضا گیلانی کے حصے میں آئے ہیں ۔یوسف رضا گیلانی 169 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ حفیظ شیخ 164 ووٹ حاصل کر سکے ۔ حفیظ شیخ کی شکست پر شہباز گل نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ووٹوں کا فرق ہے جسے ہم چیلنج کریں گے ۔ شہباز گل کا کہناتھا کہ ممکنہ طور پر سات ووٹ مسترد ہوئے ہیں ۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258312?fbclid=IwAR0xP7oWOW91GFb8SecCimObE_uMD9zPoMgErO0DGeT_mspBAiwoeWuhqaU



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فیصل واوڈا سندھ اسمبلی سے سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیتے ہی سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے آج ہی اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے علاوہ کچھ دیر قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی نا اہلی کے کیس کا فیصلہ سنایا ہے جس میں عدالت نے قرار دیا ہے کہ مستعفی ہونے کے بعد انہیں نا اہل قرار نہیں دیا جاسکتا۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258315?fbclid=IwAR13IYHJHA3lcvYTlALNaOuUoNJ85uvUmz0yRvpe_AAyRCDWhc2tnRepEGs



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی میں خواتین کی سینیٹ نشست پر تحریک انصاف کی امیدوار فوزیہ ارشد 174 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئی ہیں۔

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کی حمایت یافتہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی امیدوار فرزانہ کوثر کو 161 ملے۔خواتین کی نشست پر پانچ ووٹ مسترد ہوئے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258309?fbclid=IwAR04ssRpeAJQ3C_jseWPtdkmOmDZTNokbLjyFTKjxvYadfjkE61lYPuip5w



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ الیکشن کے سب سے بڑے معرکے میں اپوزیشن جماعتوں نے مل کر تحریک انصاف کی حکومت کو چاروں خانے چت کردیا اور اپنے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو کامیاب کرالیا۔

قومی اسمبلی کے 341 میں سے 340 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے حکومتی امیدوار عبدالحفیظ شیخ کو 164 جبکہ اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی کو 169 ووٹ ملے اور سات ووٹ ضائع ہوئے۔

ضائع یا مسترد شدہ ووٹوں میں حکومت کے ووٹوں کی تعداد زیادہ ہے۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی نے خود تسلیم کیا کہ ان کا ووٹ ضائع ہوا، انہوں نے الیکشن کمیشن کو نیا بیلٹ پیپر حاصل کرنے کی درخواست بھی دی لیکن ان کی یہ درخواست مسترد کردی گئی تھی ۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کا ووٹ بھی ضائع ہوا کیونکہ انہوں نے امیدوار کے نام کے سامنے نمبر لکھنے کی بجائے دستخط کردیے تھے۔ دوسری جانب کامیاب امیدواریوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسیٰ گیلانی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا ووٹ بھی مسترد شدہ ووٹوں میں شامل ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258308?fbclid=IwAR3nAZkiDsUt5fl2BrSrJI0JGyc5zpJXzgPqlmpdtXub8qtkYDuPuv1SG5Q



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی میں خواتین کی نشستوں پر اپنے ارکان کی مجموعی تعداد سے سات ووٹ زیادہ حاصل کیے ہیں۔

سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 99 ہے لیکن خواتین کی نشستوں پر اسے 106 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ خواتین کی نشست پر پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان 60 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائی ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی دوسری امیدوار رخسانہ شاہ نے 46 ووٹ حاصل کیے لیکن وہ نشست جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258300?fbclid=IwAR2M7prApYXgiuPUhkfrp38RL8e5CqAiV4o8xt2q9LKLq9n5DYK-XaPM8hc



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن کامران خان کا کہنا ہے کہ علی حیدر گیلانی کی ویڈیو یوسف رضا گیلانی کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔

اپنے ٹویٹ میں کامران خان نے کہا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد یوسف رضا گیلانی خود ہی سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہوجائیں اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ دھاندلی کی کوشش پر انہیں نا اہل قرار دے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کی کل کے الیکشن میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی خواہش پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

ایک اور ٹویٹ میں کامران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن خاموش نہ رہے فوراً ایکشن لے، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ویڈیو میں سامنے آنے والی کوشش کہ دھاندلی سے حفیظ شیخ کو ہروایا اور والد کو جتوایا جائے۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن یہ ثابت کرے کہ وہ آزاد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف صاحب کے وعدوں ارادوں عزائم کے برعکس ن لیگ نے خفیہ بیلٹ کی حمایت کرکے اس فلمبند دھاندلی کی راہ ہموار کی۔‘

خیال رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی ایم این اے سے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کا سودا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتا رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257846?fbclid=IwAR2Ll6tK-6opPsxje17dSqSLF1t0PvYiFTEjTb94apl7O71a4l93lYdQXcs



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ الیکشن کے لیے رکن صوبائی اسمبلی کا ووٹ خریدنے کے لیے ہونے والی واٹس ایپ چیٹ سامنے آئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق واٹس ایپ چیٹ میں لیگی رکن اسمبلی کے مڈل مین عادل شاہ کی تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عبدالسلام آفریدی سے بات ہوئی ہے۔چیٹ میں مڈل مین کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ پارٹی آپ کو 10 دے یا 20 اس میں آپ دونوں کی رضا مندی ہوگی۔کل تک ریٹ 6 تھا آج ہم نے دو سے 8 میں بات کرلی ہے۔

جس پر تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کہتے ہیں ایسا نہ ہو ہم دونوں خراب ہوجائیں،حالات بہت سخت ہیں کوئی کسی پر اعتماد نہیں کررہا۔ جس پر عادل شاہ کہتا ہے کہ ایسا نہیں ہے میں آپ کو 100 فیصد گارنٹی دوں گا۔مجھے اس میں سے صرف 30 لاکھ کا حصہ ملے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257851?fbclid=IwAR0V_sjboHBcgE8az3x_U13s0-wiA_YZwwo8kjuNjZhGYgIk4WsjxhsYDp8



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ آف پاکستان (ایوان بالا) کی 37 نشستوں پر انتخاب آج ہوگا۔

اسلام آبادکی دو، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ پنجاب کی تمام 11نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ صوبوں کی نشستوں پر اراکین صوبائی اسمبلی اور اسلام آبادکی دو نشستوں پر اراکین قومی اسمبلی ووٹ کاسٹ کریں گے۔سینیٹ انتخاب کے دوران اہم ترین مقابلہ اسلام آباد کی سیٹ پر مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ہوگا۔

حکومتی اتحاد کے پاس قومی اسمبلی میں 181 جب کہ اپوزیشن نشستوں پر موجود جماعتوں کے پاس 160 نشستیں ہیں۔الیکشن کمیشن کا کہناہےکہ سینیٹ کے الیکشن موجودہ آئین و قانون کے تحت پرانے طریقہ کار کے مطابق خفیہ بیلٹ سے ہوں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257860?fbclid=IwAR3ms3hc2ZCHkf58k29o49sshQVzPnGVbC-Ffe2E0ZaD00248AOWKC3U5S4



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رکن اسمبلی اسلم ابڑونے کہاہے کہ میں پیپلزپارٹی کوووٹ دونگا۔

نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض رکن اسمبلی اسلم ابڑو اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے سندھ اسمبلی پہنچ گئے، اس موقع پر صحافی کے سوال ’آپ کا ضمیر کیا کہتا ہے سینیٹ میں کس کوووٹ دیں گے‘کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ میں پیپلزپارٹی کوووٹ دونگا
https://dailypakistan.com.pk/03-Mar-2021/1258219?fbclid=IwAR0LVE51M7PMUOs36N6wbW7jmM0632_im2ThsR1Ep6u3dZFDrynSjOliM9o



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ الیکشن سے دو روز قبل حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کو بڑا جھٹکا لگ گیا ، خیبرپختونخوا(کے پی کے) میں سابق اتحادی پارٹی جماعت اسلامی نے سینیٹ انتخابات میں تحریک انصاف کو ووٹ دینے سے "کورا " جواب دے دیا ،امیر العظیم کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے ووٹوں کے تبادلے پر حتمی بات کر چکے ہیں ،مرکز اور سندھ میں ابسٹین ہونگے۔

جماعت اسلامی پاکستان کےمرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پرٹویٹ کرتےہوئےبتایاہےکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاورپنجاب سےنومنتخب سینیٹراعجازاحمدچوہدری نےجماعت کےمرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم سےملاقات کی،اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال اورسینیٹ انتخابات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اعجاز احمد چوہدری نےامیرالعظیم سے تحریک انصاف کے لئےسینٹ میں ووٹ اور سپورٹ کے لیے اپیل کی جس پرامیر العظیم نےجماعت اسلامی کی جانب سےمعذرت کرتےہوئےکہا کہ کےپی کےمیں اپوزیشن جماعتوں سےووٹوں کےتبادلےپرحتمی بات کرچکے ہیں ، مرکز اور سندھ میں ابسٹین ہونگے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل سینیٹ انتخابات کے لیے جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حمایت کر دی ہے،پاکستان پیپلز پارٹی ٹیکنوکریٹ اور جماعت اسلامی خواتین کی نشست پر الیکشن لڑے گی۔دوسری طرف جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے کہا ہے کہ جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سینٹ الیکشن میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ خیبرپختونخوا تک محدود رہے گی، مرکز اور سندھ میں جماعت کسی کو ووٹ نہیں دے گی۔ جبکہ اس سے قبل جماعت کے اکلوتے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دے گی۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257371?fbclid=IwAR2msSbo_w74hzKHQv-0Iaz9nHmkvKmrN3GQvhfJ233rk5qnLC8vZE-XgHo



کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک بھر کی سیاسی جماعتیں سینیٹ انتخابات کے 'بخار"میں بری طرح مبتلا ہیں ،جوڑ توڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں حالیہ سینیٹ الیکشن میں "سرپرائز" دینے کے دعوے کر رہی ہیں ،اسلام آباد کی سیٹ پراپوزیشن کے متفقہ امیدوار سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور وزیرخزانہ حفیظ شیخ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے ،بلوچستان میں وزیراعلیٰ جام کمال خان متحرک ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتیں بھی اپنے امیدواروں کی کامیابی کی امید لگائے بیٹھی ہیں ،بلوچستان میں سینیٹ انتخابات میں جنرل نشست پر کامیابی حاصل کرنے کے لئے امیدواروں کو کم از کم 912پوائنٹس، خواتین اور ٹیکنو کریٹ نشستوں پر 2167جبکہ غیر مسلموں کی نشست پر 3251پوائنٹس حاصل کرنا ہونگے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں ہر رکن صوبائی اسمبلی کی پہلی ترجیح کے ووٹ کو 100پوائنٹس حاصل ہیں، اگر تمام 65ارکان نے ووٹ ڈالا اور کوئی بھی ووٹ مسترد نہ ہوا تو جنرل نشست پر کامیابی کے لئے ایک امیدوار کو کم از کم 912پوائنٹس چاہیے ہونگے ۔اسی طرح ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی دو،دو نشستوں پر منتخب ہونے کے لئے کم از کم 2167پوائنٹس درکار ہونگے جبکہ غیر مسلموں کی ایک نشست پر منتخب ہونے کے لئے 3251پوائنٹس درکار ہونگے۔

واضح رہے کہ سینیٹ میں کامیابی کا فارمولہ اتنا آسان نہیں ہے ،الیکشن میں ہر رکن اسمبلی امیدواروں کی تعداد کے مطابق اپنی ترجیحات واضح کریگاجو کہ صورتحال کو یکسر تبدیل کرنے کی حیثیت رکھتی ہیں، سینیٹ انتخابات میں ایک اور تیکنکی معاملہ سرپلس (اضافی) اور ٹرانسفر ایبل ووٹ بھی ہے جسکا حساب اور تقسیم ریٹرننگ آفیسر طے شدہ فارمولے کے تحت کریگا۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257389?fbclid=IwAR33pMsfrC7pagkfsPYzNq8yDLfNuQG29srndIc2xqiabhsjPvvuCd7fJlU



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108159998&Issue=NP_PEW&Date=20210302



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108160011&Issue=NP_PEW&Date=20210302



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108160015&Issue=NP_PEW&Date=20210302



کراچی: وفاداری ناتبدیل کرلیں تحریک انصاف نے تمام اراکین اسمبلی کو نجی ہوٹل میں تمام اتحادیوں کو جمع کر لیا۔

سینٹ الیکشن آخری مراحلے میں داخل اراکین اسمبلی کی اہمیت بڑھ گئی ظہرانوں اور عشائیوں کو دور جاری حکمران جماعت تحریک انصاف نے اپنے اتحادیوں کے لیے نجی ہوٹل میں عشائیہ کا اہتمام کیا جس میں تحریک انصاف۔ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے اراکین اسمبلی شریک ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام اراکین اسمبلی کو ایک جگہ رکھنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے لئے ہوٹل میں کمرے بھی بک کرالیے گئے ہیں کہ لیکن اکثریت اراکین اسمبلی نے ہوٹل میں ٹہرنے سے انکار کردیا۔

عشائیہ کے بعد جے ڈی اے کے تمام اراکین اسمبلی رہنما ہوٹل سے روانہ ہوگئے تھے۔تحریک انصاف کے کچھ اراکین اسمبلی ہوٹل میں رات گئے تک موجود تھے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے تمام اراکین اسمبلی اور اہم رہنماوں سمیت الیکشن سیل کے اراکین کو بھی ہوٹل طلب کرلیا گیا ۔
https://www.express.pk/story/2149528/1/



اسلام آباد: 1973 ء کے آئین کے تحت سینیٹ کی تشکیل کے دو مقاصد تھے۔

ایک تو چاروں صوبوں کو وفاقی ایوان میں برابر کی نمائندگی دے کرریاست پر اعتماد پیدا کرنا تاکہ وہ فیصلہ سازی میں خود کو شریک سمجھیں۔دوسرا مقصد یہ تھا کہ پارلیمنٹ کا دوسرا ایوان قومی اسمبلی کے کام کا جائزہ لیتا رہے۔

اگراس کے کام میں غلطی یا کوئی پہلو نظر انداز ہو جائے تو سینیٹ تصحیح کر سکے۔اس کی نششت کا دورانیہ 6 سالہ ہوتا ہے ، اس کیلئے امیدوار کو براہ راست الیکشن کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ قومی و صوبائی اسمبلیاں حلقہ انتخاب ہوتا ہے۔ سینیٹرز کووہ تمام مراعات حاصل ہوتی ہیں جو ارکان قومی اسمبلی کو حاصل ہوتی ہیں۔ منتخب سینیٹر کی تنخواہ 1لاکھ50ہزار جبکہ چیئرمین کی تنخواہ 2لاکھ25ہزار اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ1لاکھ85ہزار روپے ہے
https://www.express.pk/story/2149543/1/


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/03/02032021/P1-ISB-019.jpg



لا ہو ر،اسلام آباد (کر ائم ر پو رٹر،نمائندہ خصوصی سے ،خصوصی نیوزرپورٹر،جنرل رپورٹر)این اے 75 ضمنی انتخا با ت کے دوران بد امنی ، مبینہ دھا ندلی اور نا قص سکیورٹی انتظا ما ت کے الزام پر الیکشن کمیشن کی سفا رش پر آ ر پی اوگو جرا نو الہ ریا ض نذ یر اور کمشنر گلزار حسین شا ہ کو تبدیل کر دیا گیا ، اس سے قبل آ ئی جی پنجا ب پو لیس نے ڈی ایس پی ڈسکہ اور ڈی ایس پی سمبڑ یا ل کو بھی تبدیل کردیا تھا ۔ادھر آئی جی پنجاب انعا م غنی نے اے ایس پی کاہنہ کو تبدیل کردیااور فوری چارج چھوڑنے کا حکم دے دیا ۔علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے ڈپٹی سیکرٹری اوقاف خالد محمود سندھو کوایڈمنسٹریٹر داتا دربار تعینات کر دیا ۔ادھر محکمہ آڈٹ کے 26 افسروں کی گریڈ 20اور 21میں ترقی کردی گئی،نوٹیفکیشن کے مطابق 7افسروں کو گریڈ 21جبکہ 19 کی گریڈ 20 میں ترقی کی گئی ۔گریڈ 21میں ترقی پانے والے افسروں میں دوست علیشاہ، محسن عطا،سید عمار نقوی، منظو ر احمد کیانی، ڈاکٹر عظمیٰ اکرام، خرم رضا قریشی، اور محمد جان شامل ہیں۔ اس طرح گریڈ 20میں ترقی پانے والے افسروں میں شاہزانہ درانی، جہانگیر مشتاق ورک، ساجدمحمود راجہ، اسد اللہ خان، ثاقب بشیر، رخسانہ رفیق، سعید ٹوانہ، شاہ محمود قریشی، شفیق الرحمان، منصور اعظم، وسیم ارشد، نذر محمد، رضا شاہ، آصف، عفت فاروق، قادر بخش،اعجاز علی، اظہر خلیق اور شجاع علی شامل ہیں۔دریں اثنا محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نے رواں سال میں اساتذہ کے تبادلوں کیلئے شیڈول جاری کر دیا، تبادلوں کیلئے سال میں 6 بار پابندی اٹھائی جائے گی۔ دریں اثنا عمر سرور اسسٹنٹ کمشنر چشتیاں کو تبدیل کرکے او ایس ڈی بنا نے ، محمد اکمل اسسٹنٹ کمشنر منچن آباد کا تبادلہ کرکے اسسٹنٹ کمشنر چشتیاں تعینات کرنے ، مزمل الیاس کو جنوبی پنجاب سے تبدیل کرکے اسسٹنٹ کمشنر منچن آباد تعینات کر نے ، نعیم صادق اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ کو تبدیل کرکے او ایس ڈی بنا نے ، عثمان حسن ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سیالکوٹ کا تبادلہ کرکے اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ تعینات کرنے ، تقرری کے منتظر کاشف کو ڈپٹی سیکرٹری خزانہ تعینات کر نے کے ساتھ ساتھ،افضل حیات تارڑ ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن انویسٹی گیشن گجرات کو تبدیل کر کے افسر بکار خاص بنا دیا گیا ہے۔ دریں اثنا آ ئی جی پنجا ب پو لیس نے ایس پی اقبا ل ٹاؤن تصور اقبا ل کو تبدیل کر کے انکی خدما ت سا وتھ پنجا ب ایڈ یشنل آ ئی جی کے سپر دکر نے کے احکا ما ت جا ری کر دئیے ۔ تبادلے
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DA%A9-%D8%B6%D9%86%DB%8C-%D9%86-%DB%8C-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84



اسلام آباد(خبرنگار )سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ سینٹ الیکشن آئین کے تحت ہوتے ہیں۔ پیر کو سپریم کورٹ نے چار ایک کی اکثریت سے صدارتی ریفرنس پر رائے دی جس میں کہا گیا ہے کہ ووٹ کی سیکریسی دائمی نہیں۔ سپریم کورٹ نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے بھجوائے جا نے والے صدارتی ریفرنس پر اوپن کورٹ میں اپنی را ئے سنا دی جس کے تحت سینٹ کے الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہو تا ہم قرار دیا گیا کہ بیلٹ کی سیکریسی مستقل نہیں۔سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ میں سے چار ایک کی اکثریت سے را ئے سنا ئی گئی ،عدالتی را ئے پانچ صفحات پر مشتمل ہے اور ایک جج جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس را ئے سے اختلاف کیا ہے اور ریفرنس کو صدر کو بغیرجواب دئیے واپس بھجوایا ہے ۔ چیف جسٹس نے را ئے پڑھ کر سنا ئی جس میں کہا گیا کہ عدالت اس بارے میں تفصیلی را ئے بعد میں جا ری کر ے گی تا ہم صدر کے سوالات کا جواب دیا جاتا ہے ۔فا ضل بینچ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل تھا۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ سینٹ کے الیکشن آئین اور قانون کے مطابق ہو ں ،آئین کے آرٹیکل218(3)کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کا یہ فرض ہے کہ دیانتدارانہ، منصفانہ اور شفاف انتخاب کویقینی بنائے اور قانون کے مطابق کرپٹ پریکٹسز سے اس کا تحفظ کرے جس کے با رے میں عدالت پہلے ہی ورکر پارٹی کیس میں تفصیلی فیصلہ سنا چکی ہے ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کوآئین کے آرٹیکل 222 کے تحت ذمہ داریو ں کو نبھانے کے لیے ضروری ہے کہ وہ تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے ۔عدالت نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل220کے تحت تمام تر وفا قی اور صوبائی حکام کمشنر یا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی معا ونت کے پا بند ہیں تا کہ وہ 218(3)کے تحت آئین میں تفویض کی گئی اپنی ذمہ داریو ں کو نبھائیں ۔سپریم کورٹ نے اپنی را ئے میں کہا کہ جہا ں تک ووٹ کے تقدس کا معا ملہ ہے تو اس با رے میں سپریم کورٹ پہلے ہی 1967ئکے نیا ز احمد کیس میں اس سوال کا جواب دے چکی ہے جس میں یہ قرار دیا گیا تھا کہ بیلٹ کی سیکریسی حتمی(دا ئمی ) نہیں ، ووٹ کے خفیہ ہونے پر آئیڈیل انداز میں کبھی عمل نہیں کیا گیا، خفیہ ووٹنگ کے عمل کو انتخابی ضروریات کے مطابق ٹیمپر کیا جاتا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ شفاف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرسکتا ہے ساتھ ہی کہا کہ الیکشن کمیشن کیلئے ضروری ہے کہ وہ آئینی ذمہ داری پر عمل کرتے ہوئے ٹیکنالوجی سمیت تمام دستیاب اقدامات اٹھائے تاکہ دیانتداری، منصفانہ، شفاف طریقے سے انتخابات یقینی بنایا جائے اور کرپٹ پریکٹسز سے اس کا تحفظ کرے ۔جبکہ فا ضل بینچ کے ایک جج جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ صدارتی ریفرنس میں ایک معا ملے پر را ئے ما نگی گئی وہ ایک قانونی سوال ہے اور نہ ہی یہ معا ملہ آئین کے آرٹیکل186کے تحت آتا ہے اس لیے اس ریفرنس کو ان کی جانب سے بغیر جواب دئیے واپس کیا جاتا ہے ۔ واضح رہے کہ سینیٹ کے الیکشن 3 مارچ کو ہوں گے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%88%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B3%DB%8C-%D8%AF-%D8%B3%D9%85-%DA%A9%D9%88%D8%B1



اسلام آباد ، لاہور،کر اچی( خبر نگار، خبر نگار خصو صی،سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، سپیشل رپورٹر ،92 نیوزرپورٹ ،این این آئی ) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ تاریخی ہے ،ایک بار پھر ثابت ہوگیا آئین ووٹ چوروں سے بالاتر ہے ۔ اپنے ایک ٹویٹ میں مریم نواز نے لکھا کہ یاد رکھو آر ٹی ایس اور ڈسکہ دھند ٹیکنالوجی اب نہیں چلے گی۔ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے وفد کے ہمراہ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور سپریم کورٹ کی رائے پر تبادلہ خیال کیا، بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کی مشاورت سے آئینی ترمیم کی جائے ،چیف الیکشن کمشنرکواپنی گزارشات پیش کی ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کے 2ارکان کو سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے کے فون موصول ہوئے ہیں۔ لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فیصلہ کسی کی ہار جیت نہیں، آئین کے مطابق ہے ۔جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا اوپن بیلٹ آرڈینس نے عدلیہ اور قوم کا وقت ضائع کیا ہے ، فیصلے کے بعد صدر کو خود مستعفی ہوجانا چاہیئے ، نہیں تو صدر کے خلاف مواخذہ کی تحریک بھی آسکتی ہے ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ جمہوریت کی جیت ہے ،حکومتی بدنیتی ظاہر ہوچکی ہے ، آرڈیننس سے ملک نہیں چلائے جاسکتے ،سینٹ انتخابات پی ٹی آئی کیلئے سرپرائز ہوں گے ۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپوزیشن کے مؤقف کی اخلاقی فتح ہے ، آئین کو پامال کرنے کی کوشش ناکام ہوئی ۔ پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیر ی رحمن نے کہا ہے کہ حکومت کی پارلیمان اور آئین کو بے توقیر کرنے کی کوشش ناکام ہوئی، ملک آرڈیننس فیکٹری سے نہیں پارلیمان سے چلے گا۔پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکر ٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صدر کے آفس کو صرف آرڈیننس بنانے کی ورکشاپ بنا دیا گیا ۔ سینٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ لڑکھڑاتی حکومت کو سینٹ انتخابات سے قبل بڑی شکست ہوئی ہے ۔ ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اب الیکشن کمیشن سینٹ انتخابات میں دھاندلی کو روکے ۔وزیر اطلاعات وبلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ نااہل اورسلیکٹڈ حکمرانوں کو قانونی محاذ پرایک بارپھرشکست سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ اسلام آباد ( خبر نگار ، خصو صی رپورٹر، خبر نگار خصو صی،92 نیوز رپورٹ، این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات سینٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی رائے تاریخی ہے ،ووٹوں کیلئے منڈیاں لگانے والے مایوس ہونگے ،فیصلہ شفاف انتخابات کے عمران خان کے نظریے کی کامیابی ہے ،عدالتی رائے کی روشنی میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے شفافیت یقینی اورووٹ کی شناخت ممکن ہو جائے گی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینٹ بیلٹ پیپرکا کہہ دیاہے ، ہم جوچاہتے تھے وہ مل گیا،اب یہ الیکشن کمیشن پرہے کہ وہ بیلٹ پیپر پر بار کوڈلگائے یا سیریل نمبر،سپریم کورٹ کی یہ رائے بہت اہم ہے کہ بیلٹ پیپرکی سیکریسی حتمی نہیں ہے ۔سپریم کورٹ کی رائے کے بعد حکومت نے الیکشن کمیشن کو ہر ممکن ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی پیش کش کردی ۔وفاقی وزرا ء فواد چوہدری ، شہزاد اکبر، بابر اعوان اور شفقت محمود پر مشتمل حکومتی وفد نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے سامنے آجانے کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کرکے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ شفقت محمود نے کہاکہ الیکشن کمیشن ایسا طریقہ کار وضع کرے جس سے سینٹ الیکشن شفاف اور کرپشن نہ ہوسکے ، ڈاکٹر بابر اعوان نے کہاکہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کہاہے کہ الیکشن شفاف کرائے ۔ وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہاکہ سپریم کورٹ کی ایڈوائس واضح ہے جو بھی ووٹ ڈالے گا وہ قابل شناخت ہوگا، پتہ چلایا جاسکے گا کہ اس نے ووٹ کسے ڈالا ہے ، الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عملدرآمد کریں ۔ تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے کہا ہے کہ صدارتی ریفرنس پرعدالت کا فیصلہ خوش آئند، زبردست ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%81%DB%8C%D9%84%DB%81-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%D9%86-%DA%A9%D9%85%D9%86-%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D8%B2-%D9%88%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA



لاہور؍ اسلام آباد؍ کراچی(سٹاف رپورٹر؍وقائع نگار؍ خبر نگار خصوصی؍خصوصی نیوز رپورٹر؍سپیشل رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں؍ مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ انتخابات کیلئے انتخابی مہم ختم ہوگئی، کل پولنگ ہوگی جبکہ جوڑتوڑ عروج پر پہنچ چکا ہے ۔وزیراعظم سے ارکان قومی اسمبلی کی ملاقاتوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا،عامر ڈوگر، نورالحق قادری، اسلم بھوتانی، ساجد خان، گل ظفر، گل داد خان ، امجد علی نیازی ،ملک غلام حیدر، عظمیٰ جدون، شاندانہ گلزار اور نفیسہ خٹک نے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنر چودھری سرور وزیر اعظم سے ملے ۔ وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو پنجاب سے ارکان قومی اسمبلی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے کہا عوام کی فلاح و بہبود ترجیح ہے ،سینٹ الیکشن میں کامیابی حاصل کرینگے ۔ ملاقات کے بعد اسلم بھوتانی نے حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔ حفیظ شیخ نے اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کیں۔حفیظ شیخ نے کراچی میں ایم کیو کیو کے مرکز کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا لوگوں کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا،چاہتے ہیں کہ سینٹ الیکشن میں خریدو فروخت نہ ہو۔ وفاقی وزیر برائے آئی ٹی امین الحق نے کہا ہم حکومت کیساتھ کھڑے ہیں، حکومتی امیدواروں کو کامیاب کرائیں گے ۔تحریک انصا ف سنٹرل پنجاب کے صدر، نو منتخب سینیٹر اعجاز چودھری نے منصورہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم سے ملاقات کی اور سینٹ الیکشن میں تعاون کی اپیل جس پر جماعت اسلامی نے انکار کردیا، امیر العظیم نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہماری ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے ، سندھ اور قومی اسمبلی میں ہم غیرحاضر رہیں گے ۔محمد علی درانی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی۔ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کی پیشکش مسترد کردی، خواتین کی نشست پر تحریک انصاف ایم کیو ایم اور ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ایم کیو ایم تحریک انصاف کو سپورٹ کرے گی۔وسیم اختر نے کہا سینٹ انتخابات میں تحریک انصاف اور متحدہ مشترکہ طور پر ساتھ حصہ لے رہے ہیں،پی پی پی کو فیصلے سے آگاہ کردیا۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے پی پی کے شریک چیئرمین آصف زردری اور یوسف رضا گیلانی نے ملاقات کی۔یوسف رضا گیلانی نے سینئر قیادت کو ارکان قومی اسمبلی کے رابطوں اور سینٹ میں متوقع کامیابی پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ انہوں نے کہا ہمارے ہوم ورک کے مطابق مجھے 190 سے لیکر 200 ووٹ ملیں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے آصف زرداری اور پارٹی رہنمائوں کو ہدایت کی ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ 3 مارچ کو پی ڈی ایم جماعتوں کے تمام ایم این ایز ووٹ ڈالیں ۔ بلاول بھٹو زرداری نے میرپورخاص سے آزاد رکن قومی اسمبلی سید علی نواز شاہ سے ملاقات کی۔یوسف رضا گیلانی کی جانب سے پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کو سندھ ہاؤس میں عشائیہ دیا گیا جس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کے اہم رہنما شریک ہوئے ۔ علاوہ ازیں یوسف رضا گیلانی نے وزیراعظم عمران خان سمیت ارکان قومی اسمبلی کو خط لکھ کر سینٹ الیکشن کیلئے ووٹ مانگ لیا۔یوسف رضا گیلانی نے خط میں کہاارکان قومی اسمبلی 3 مارچ کے سینٹ الیکشن میں مجھے ووٹ دیں، آج کئے گئے فیصلے مستقبل کی سمت طے کریں گے ۔انہوں نے خط میں کہا امید ہے 3 مارچ کو میری زندگی اور کردار کو مدنظر رکھ کر ارکان فیصلہ کریں گے ۔ مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز پی پی کے عشائیے میں شرکت کیلئے ا ٓج اسلام آبادروانہ ہونگے ۔پیپلزپارٹی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا۔خط میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت صدر اور گورنرز سینٹ الیکشن مہم نہیں چلا سکتے ، چاروں صوبائی گورنرز ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، الیکشن کمیشن خلاف ورزی کرنے پر نوٹس لے ۔کمیشن کے نوٹس پر گورنرخیبرپختونخواشاہ فرمان سے تمام ارکان صوبائی اسمبلی کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی۔سندھ میں 2پارلیمانی جماعتوں کے ارکان کیلئے کراچی کا نجی ہوٹل بک کرلیا گیا،ارکان کو ممکنہ خدشات کے پیش نظر محفوظ مقام پر ٹھہرایا جائیگا،اپوزیشن ارکان سندھ اسمبلی کو ایک ساتھ 3 مارچ کو اسمبلی لایا جائیگا۔ تحریک انصاف کے ملیر کراچی سے منتخب رکن سندھ اسمبلی کریم بخش گبول نے سینٹ الیکشن میں ووٹ نہ کاسٹ کرنے کا اعلان کردیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاتحریک انصاف حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہی ، ایسے لوگوں کوووٹ نہیں دے سکتا جو پیسے دے کرٹکٹ خریدتے ہیں۔رکن سندھ اسمبلی شہریارشر نے بھی پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کوووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔ تحریک انصاف کے ایک اورناراض رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو نے کہا کہ مجھے کسی نے ا غوا نہیں کیا، کراچی میں گھوم پھررہاہوں ،آئین کہتا ہے کہ اپنی مرضی سے ووٹ دو۔تحریک انصاف سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ ہمارے 3 ارکان اسمبلی کو اغوا کرلیا گیا ،سندھ حکومت طاقت کا استعمال کررہی ہے ،کریم بخش گبول کا زبر دستی ویڈیو پیغام ریکارڈ کروایا گیا۔سندھ میں تحریک لبیک نے جنرل ، خواتین نشستوں پر ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،صرف ٹیکنو کریٹ نشست پر تحریک لبیک کے امیدوار کو ووٹ دینگے ۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی بھی بلوچستان میں سینٹ الیکشن کے حوالے سے محترک ہوگئے ، جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری اور تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند ، بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%DB%8C-%D9%85-%D8%B5%D8%A7%D9%81-%D8%AC%D9%88%D9%86-%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%A8%D8%A7%D8%BA%DB%8C



سینیٹ الیکشن: ووٹ کیسے ضائع کریں؟ علی گیلانی نے طریقہ بتادیا، ویڈیو وائرل

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ الیکشن سے قبل سابق وزیراعظم اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ امیدوارسیّد یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

تفیصلات کے مطابق سینیٹ انتخابات سے متعلق تازہ ویڈیو سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ہے۔ اس ویڈیو میں علی حیدر گیلانی ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے شخص ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔

ویڈیو میں علی حیدر گیلانی ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے شخص کو بیلٹ پیپر پر دو جگہ نشان لگانے کا طریقہ بتا رہے ہیں، علی حیدر گیلانی کے ساتھ ویڈیو میں دوسرا شخص رکن قومی اسمبلی ہے۔

دوسری طرف سابق وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ آج ایک ویڈیومنظرعام پرآئی ہے۔ پی ٹی آئی کے ایم این اے نے مجھے بلایا تھا۔ میرے دوست الیکشن کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے۔ ہم کوئی پہلاالیکشن نہیں لڑرہے۔ پی ڈی ایم ملکرانتخابی مہم چلارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امیدہےکل یوسف رضاگیلانی کامیاب ہوں گے۔ الیکشن کے سلسلےمیں متعدد لوگوں سے ملتا رہا ہوں۔ تمام ممبران ہمارے لیے قابل احترام اور ووٹ مانگنا حق ہے۔ ہم نے حکومتی ارکان سے بھی ووٹ مانگا ہے۔ عمران خان نے ارکان قومی اسمبلی کو 50 ،50 کروڑ روپے فنڈز دیے کیا یہ ووٹ خریدنا نہیں؟ الیکشن کمیشن کو اس پر نوٹس لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ساری زندگی ضمیرکا ووٹ مانگا ہے ،ہم نے کبھی ووٹوں کی خرید و فروخت میں حصہ نہیں ڈالا،تمام ممبران اسمبلی سے ووٹ مانگنا ہمارا حق ہے۔ ہم سے تحریک انصاف کے کچھ ارکان اسمبلی نے رابطہ کیا تھا ، جن کا کہنا تھا کہ وہ حفیظ شیخ کے بجائے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/590590_1



سینیٹ الیکشن: ہمارے ووٹ ضائع نہیں ہونے چاہئیں: وزیراعظم کی اراکین کو ہدایت

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹنگ میں ہمارے ووٹ ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ہاوس میں ظہرانہ ہوا، حکومتی اتحادی جماعتوں نے بھی شرکت کی، شرکت کرنے والوں میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، پاکستان مسلم لیگ ق، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے وفود نے شرتک کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ زین بگٹی نے بھی وزیرعاظم عمران خان کے ظہرانے میں شرکت کی۔ ظہرانے میں پلاؤ، سیخ کباب، قورمہ اور دال اور سلاد پیش کیا گیا۔ ظہرانے سے پہلے حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد نے خطاب کیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے نے ارکان کو ووٹ ڈالتے وقت احتیاط برتنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ میں ہمارے ووٹ ضائع نہیں ہونے چاہئیں، مجھے اپنی ٹیم پر اعتماد ہے، انشاء اللہ کامیاب ہونگے۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے حکومتی اتحادی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب شاہ زین بگٹی نے ملاقات کی ، اس دوران شاہ زین بگٹی نے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو سینیٹ الیکشن کے دوران ووٹ دینے کا اعلان کردیا۔

جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب شاہ زین بگٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں بلوچستان کے مسائل انکے سامنے رکھے، مسائل کے حل کی پہلے بھی یقین دھانی کروائی گئی، آج بھی یقین دہانی کروائی گئی، حکومت کے اتحادی ہیں حکومتی امیدواروں کو سپورٹ کریں گے۔


شاہ زین بگٹی نے مزید کہا کہ اگر ہمارے مسائل حل نہ ہوئے تو پھر آگے کا لائحہ عمل سوچیں گے، میری ذات کی بات ہوتی تو مسلئہ نہیں تھا، بلوچستان کے عوام کی بات ہے، ہلکی اکثریت سے جیت جائیں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم نے کہا ہے کہ پیسہ اور لالچ کے باوجود سینیٹ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے، ہمارے ارکان سے رابطے ہو رہے ہیں مگر ہم متحد ہیں۔

وزیراعظم عمران خان سے وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے ملاقات کی، جس میں سینیٹ انتخابات سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ حفیظ شیخ نے حکومتی و اتحادی ارکان سے ملاقاتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سینیٹ الیکشن جیتنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے، اسی لیے شفاف انتخابات کیلئے اوپن ووٹنگ کا حامی تھا۔

عمران خان سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے بھی ملاقات کی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور مشیر خزانہ حفیظ شیخ بھی ملاقات میں موجود تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل حل کریں گے، پہلی بار پسماندہ علاقوں کو زیادہ ترقیاتی منصوبے دیئے جا رہے ہیں، ہماری حکومت کی ترجیح عام آدمی اور پسماندہ علاقے ہیں۔

یاد رہے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق کی اور بی اے پی کی 5، 5 جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوا اسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ ن کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے۔ متحدہ اپوزیشن کے مجموعی اراکین کی تعداد 161 بن جاتی ہے۔ یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنے ہوں گے۔

اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے، اگر تمام ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو 171 ووٹ درکارہوں گے۔ اگر تمام ووٹ کاسٹ نہیں ہو پاتے تو کاسٹ ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/special-archive



سینیٹ الیکشن:جماعت اسلامی کا غیر حاضر رہنے کا اعلان

اعجاز چودھری،امیرالعظیم ملاقات،پختونخوا میں اپوزیشن کا ساتھ دینگے سندھ اور مرکز میں ووٹ کاسٹ نہیں کرینگے :سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

لاہور،اسلام آباد(سیاسی نمائندہ، اے پی پی) سینیٹ الیکشن کے لئے پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے مابین معاملات طے پاگئے ،پیر کو پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر و نومنتخب سینیٹر اعجاز احمد چودھری اور مرکزی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم کے مابین اہم ملاقات ہوئی۔ملاقات میں جماعت اسلامی نے سندھ اور مرکز میں ہونے والے سینیٹ انتخاب سے غیرحاضر رہنے کا اعلان کیا۔ نومنتخب سینیٹر اعجاز چودھری نے کہا کہ امیرالعظیم سے ملاقات نہایت نتیجہ خیز رہی، جماعت اسلامی کی قیادت سے سینیٹ انتخابات کی حکمت عملی پر مفصل بات چیت ہوئی،انہوں نے کہا کہ پرتپاک خیر مقدم اور الیکشن میں تعاون پر جماعتِ اسلامی کی قیادت کے شکرگزار ہیں۔ اس حوالے سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہاکہ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا میں ہمار ے ذمہ داران نے وہاں کی اپوزیشن سے مذاکرات کئے ، جماعت اسلامی نے یہ طے کیا ہے ہم خیبر پختونخوا کی حد تک اپوزیشن کی پارٹیوں کا ساتھ دیں گے ، اسلام آباد اور سندھ میں ہمارے پاس کوئی ایسا راستہ نہیں کہ ہم ووٹ کے تبادلے کو ممکن بناسکیں لہٰذا مرکزی مجلس عاملہ نے یہ طے کیا ہے ان دونوں جگہوں پرہم غیر حاضر رہیں گے ، دریں اثنا محمد علی درانی نے بھی منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-02/1786132



سندھ : پی ٹی آئی کے 3 ارکان کی بغاوت ، صوبائی حکومت نے اغوا کیا ، خرم شیر زمان کا الزام

پارٹی کی سندھ پر توجہ نہیں، ٹکٹ خریدنے والوں کو ووٹ نہیں دینگے ،شہر یار خان ، کریم بخش اور اسلم ابڑو کے بیانات ڈرا دھمکا کر بیان دلوایا گیا، ارکان کی جانوں کو خطرہ، نقصان کی ذمہ دار پی پی قیادت ہو گی، فردوس شمیم کی پریس کانفرنس

کراچی (سٹاف رپورٹر)تحریک انصاف کے دو ارکان سندھ اسمبلی حلقہ پی ایس 18 گھوٹکی سے شہر یار خان شر اور حلقہ پی ایس 100 شرقی کراچی سے کریم بخش گبول نے سینیٹ انتخابات میں اپنے پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین ہمیں آزادانہ ووٹ دینے کی اجازت دیتا ہے ۔ ہماری پارٹی کی سندھ پر توجہ نہیں ہے ، ہم سے امیدواروں کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی ، پیسے دے کر ٹکٹ خریدنے والوں کو ووٹ نہیں دیں گے ۔ یہ اعلان انہوں نے دو الگ الگ ویڈیو بیان میں کیے ، جب کہ تیسرے ارکان حلقہ پی ایس 1 جیکب آباد سے منتخب رکن محمد اسلم ابڑو نے ٹی وی سے گفتگو میں پارٹی سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے سندھ کے لیے کچھ نہیں کیا، سینیٹ میں اپنی پسند سے ووٹ دوں گا، ہمیں کسی نے اغوا نہیں کیا۔ پہلا بیان کریم بخش کا تھا، جس میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں ناانصافیاں ہوئی ہیں اور سوتیلی ماں کا سلوک کیا گیا، ہماری حکومت ڈھائی سال میں عوام کے لیے کچھ نہ کر سکی۔ سینیٹ الیکشن میں ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا گیا جن کے بارے میں سننے میں آ رہا ہے کہ انہوں نے پیسے دے کر ٹکٹ خریدا ہے اور میں ایسے لوگوں کو کبھی بھی ووٹ نہیں دوں گا، جن سے مطمئن ہوں گا انہیں ہی ووٹ دوں گا۔ کچھ دیر بعد شہریار خان شر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ خرم شیر زمان کی جانب سے ہمیں اغوا کرنے کی بات غلط کی گئی ہے ، ہمیں کسی نے اغوا نہیں کیا ، ہم پارٹی سے ناراض اور شدید مایوس ہیں ۔ میں نے کئی بار خان صاحب کو کہا کہ سندھ کے لیے کچھ کرو اور ہمیں کچھ دو تاکہ لوگوں کے کام کر سکیں، کیوں کہ ہم نے لوگوں سے ووٹ لیے ہیں مگرخان صاحب اور گورنر سندھ سمیت کسی نے ہماری نہیں سنی اور یہ کہتے ہیں کہ سندھ ہمارا نہیں ہے ۔اگر سندھ آپ کا نہیں ہے تو ہم آپ کے ساتھ کیسے رہیں گے ؟ ہم ان پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے ،ہم اپنے گھر میں ہیں، ہمیں کسی نے اغوا نہیں کیا ۔ دوسری جانب تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل شام سے تحریک انصاف کے تین اراکین اسمبلی رابطے میں نہیں ہیں، ان کے فون بھی بند ہیں، اپنے اہل خانہ سے بھی رابطے میں نہیں ہیں، انہیں پیپلزپارٹی کی جانب سے اغوا کر لیا گیا ہے ، ہم نے پولیس و دیگراداروں میں شکایات درج کروا دیں۔ کچھ دن قبل ان لاپتا اراکین نے بتایا تھا کہ ہمیں مختلف طریقوں سے ڈرایا دھمکایاجا رہا ہے ، ہم پر ووٹ بیچنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہاہے ۔ انہوں نے کہا کریم بخش گبول سے ڈرا دھمکا کر بیان دلوایا گیا۔ اس موقع پر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ کریم بخش نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کے خلاف بات کی، ان کا ویڈیو بیان ماضی سے اختلاف رکھتا ہے ، اگرانہیں اس طرح بیان دینا ہوتا تو وہ پریس کانفرنس کرتے ۔رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی کا کہنا تھا کہ مجھ سے بھی ایک شخص نے رابطہ کیا
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-03-02/1786154



کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ انتخابات،حکومت اور اپوزیشن میں سینیٹ کی نشستوں پر بلامقابلہ انتخاب کیلئے اتفاق نہ ہوسکا۔

نجی ٹی وی کے مطابق آج سارا دن بلوچستان میں سینٹ انتخابات کے حوالے سے ملاقاتوں اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری رہا،حکمران جماعتیں اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے سرتوڑ کوشش جاری ہیں۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے انتخابات میں فرنٹ مین کا کردار ادا کرتے ہوئے کوئٹہ میں ڈیرے جمائے ہوئے ہیں ۔صادق سنجرانی کی سربراہی میں حکومتی وفد جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کی رہائش گاہ پہنچا جہاں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سینیٹرعثمان کاکڑ سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔ ملاقات کے دوران سینیٹ انتخابات کے حوالے صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی جانب سے اپوزیشن کو 12میں سے چارنشستوں کی پیشکش کی گئی تاہم اپوزیشن نے حکومت کے پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اگر ففٹی،ففٹی کا فارمولہ ہو تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے یا پھر پانچ نشستیں ہوں ۔اپوزیشن نے کہاکہ حکومت نے اگر اپوزیشن کی پیش کش کو نہ مانا تو نقصان حکومت کا ہو گا ۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257386?fbclid=IwAR33pMsfrC7pagkfsPYzNq8yDLfNuQG29srndIc2xqiabhsjPvvuCd7fJlU



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم ) کے رہنما اور وفاقی وزیر برائےآئی ٹی امین الحق نے کہا ہے کہ ہم حکومت کیساتھ کھڑے ہیں،سینیٹ الیکشن میں حکومتی امیدواروں کو کامیاب کروائیں گے۔

ایم کیو ایم مرکز میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی وفاقی وزیر اسد عمر اورحفیظ شیخ ہمارے پاس تشریف لائے تھے ۔ہم نے پہلے بھی ان سے شہری سندھ کے حقوق مانگے،گزشتہ 13 سال میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے کراچی کو 13 بسیں نہیں دیں۔ کراچی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر تیز ی سے کام جاری ہے۔پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے ہم کھڑے ہیں، ہمارے اراکین کو ڈرایا جارہا ہے اور ان کو پیسوں کی پیش کش ہورہی ہے مگر ہمارے اراکین متحد ہیں۔ جی ڈی اے،تحریک انصاف اور ہم متحد ہیں۔ تین مارچ کو جیت حکومت کی ہوگی۔ ہم حفیظ شیخ کو سینیٹ الیکشن میں جیت کی پیشگی مبارک باد دیتے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ لوگوں کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا،پاکستان کو خوشحال ملک بنانا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں سینٹ میں خرید وفروخت نہ ہو
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257396?fbclid=IwAR0jIEDpIHVua3tTPdqVDnxQXDBY0xZaJbHmRiRwaeosayybnPabhUATJsY



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پرانے طریقہ کارکے تحت سینیٹ انتخابات کرانے کافیصلہ کیا ہے۔ای سی پی کاکہناہے کہ سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوں گے،وقت کم ہونے کے باعث پرانے طریقہ کارکے تحت انتخابات ہوں گے،سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپرماضی کی طرح کاہوگا۔

چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں جسٹس ریٹائرڈ الطاف ابراہیم قریشی ، جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر ، شاہ محمدجتوئی اور ناصر احمد درانی نے شرکت کی ۔جس دوران الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے صدارتی ریفرنس پر جاری ہونے والے فیصلے پر غور کیا اور اس پر من و عن عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، کمیشن کی جانب سے کرپٹ پریکٹسز کو روکنے اور اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پوراکرنے کیلئے تمام تروسائل کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہاہے کہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری ہے کہ وہ سینیٹ انتخابات میں کرپٹ پریکٹسز کو روکے،الیکشن کمیشن نے معاملے پرتین رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیاہے ،کمیٹی سینیٹ انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر 4 ہفتے میں اپنی سفارشات مرتب کرے گی،کمیٹی نادرا، ایف آئی اے، وزارت آئی ٹی اور متعلقہ افراد سے معاونت لے سکتی ہے،کمیٹی میں سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن، ڈی جی آئی ٹی اور سعید گل شامل ہوں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257769?fbclid=IwAR2uq4vRd_UbGQckK0mYbkzeFzm_Zb1i9NAJviD3zvzGSPfolS6ELW1Eo1g



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل نمٹا دی اوردرخواست گزار کوالیکشن کے بعدمتعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ سیف اللہ ابڑو سندھ سے ٹیکنوکریٹ نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں، سیف اللہ ابڑو پر ٹیکنوکریٹ کی تعریف پر پورانہ اترنے کااعتراض تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257759?fbclid=IwAR39UDFcIVrwzxyDicDU4mW3uOTQDFkNV9LlsxoxeTrsLjYB_6ssmK65xdw



کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ انتخابات کے حوالے سے حکومتی اتحادی جماعتوں کے اندرونی اختلافات برقرارہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے یارمحمدرند کے بعدنصیب اللہ مری بھی ناراض ہو گئے اورحکومتی اتحادی امیدواروں کوووٹ دینے سے انکارکردیا۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے دیگرارکان نے بھی یارمحمدرندکی حمایت کردی،ناراض ارکان کاکہناہے کہ مرکزی قیادت نے سینیٹ انتخابات کے فیصلے پراعتمادمیں نہیں لیا۔

بلوچستان میں حکومتی اتحادی بی این پی عوامی بھی حکومت سے ناراض ہے،بی این پی عوامی کے اسراراللہ زہری بھی سینیٹ انتخابات کی دوڑسے نکل گئے، اسراراللہ زہری کاکہناہے کہ تعاون کی یقین دہانی کے باوجودوعدہ پورانہیں کیاگیا،بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی بھی ووٹ دینے میں آزادہے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257761?fbclid=IwAR14AUW4wZQAsdiG-1taUkNoeEQhdcaHE3gQAqTQkBYptVIPGSrLJfHfra0



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کا شکار ہوگیا، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے ارکان گتھم گتھا ہو گئے۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے تین ناراض ارکان سندھ اسمبلی پہنچے تو پیپلزپارٹی کے ارکان کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں ،تینوں ارکان کے داخل ہوتے ہی پی ٹی آئی کے ایم پی ایز نے انہیں گھیر لیاجس پر پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اورناراض ایم پی ایزمیں تلخ کلامی ہوئی اور ہاتھا پائی ہوئی، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے ناراض ایم پی ایز کو زمین پر لٹا دیا، ناراض ایم پی ایزپر لاتوں اورگھونسوں کی بارش کردی جس پر پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی انہیں بچانے کیلئے آگے بڑھے تو پی ٹی آئی اورپی پی پی کے ارکان اسمبلی بھی آپس میں گتھم گتھا ہو گئے۔

پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان ناراض ایم پی اے کریم بخش گبول کو اپنے ساتھ لے گئے جس پر سندھ اسمبلی کااجلاس کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دیا گیا
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257794?fbclid=IwAR2z8isTd6G79WDSVqt5vri08eus8WirPmbOy8uujQwyaIdDJxyDLGphlUI



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات میں کچھ ہی گھنٹوں کا وقت باقی رہ گیاہے اور سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے جس کا ایک حیران کن نظارہ سندھ اسمبلی میں اس وقت دیکھنے کو ملا جب پی ٹی آئی رہنما اپنے باغی رکن کریم گبول پر ٹوٹ پڑے اور ان کی پٹائی لگا دی ۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی اور جب پیپلز پارٹی کے اراکین نے دیکھا کہ پی ٹی آئی رہنما کریم گبول کو پیٹ رہے ہیں تو وہ بھی میدان میں اتر آئے اور تحریک انصاف کے رہنماﺅں کے ساتھ گتھم گتھا ہو گئے ، جس کے بعد اسمبلی میں لاتوں اور گھونسوں کی بارش ہو گئی ۔

اس سب کے دوران پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی اسمبلی سے باہر کی جانب بھاگتی ہوئی دکھائی دیں ، جس کی ویڈیو نجی ٹی وی کی جانب سے دکھائی گئی ، بعدازاں پی پی رہنما نے ٹویٹر پر یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پیغام لکھا کہ ” اس سے پہلے کہ وہ اس غریب ایم پی اے کو پیٹ پیٹ کر موت کے منہ میں پہنچا دیتے میں اسمبلی کے باہر موجود سیکیورٹی اہلکاروں کو بلانے کیلئے بھاگ رہی تھی تاکہ وہ آئیں اور اس کی جان بچائیں ۔“

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی کے تین ناراض ارکان سندھ اسمبلی پہنچے تو پیپلزپارٹی کے ارکان کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں ،تینوں ارکان کے داخل ہوتے ہی پی ٹی آئی کے ایم پی ایز نے انہیں گھیر لیاجس پر پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اورناراض ایم پی ایزمیں تلخ کلامی ہوئی اور ہاتھا پائی ہوئی، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے ناراض ایم پی ایز کو زمین پر لٹا دیا، ناراض ایم پی ایزپر لاتوں اورگھونسوں کی بارش کردی جس پر پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی انہیں بچانے کیلئے آگے بڑھے تو پی ٹی آئی اورپی پی پی کے ارکان اسمبلی بھی آپس میں گتھم گتھا ہو گئے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257810?fbclid=IwAR1U3ksMg7n-FZHKVkv0Av8mROlOU5_G1Ygun3bwO6PEflePKq1fN4UR0Gg



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے ملاقات کی اور حلقے کے عوام کے مسائل کے بارے میں بتایا۔

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی نے حفیظ شیخ کوووٹ دینے کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ حفیظ شیخ اکثریت سے جیت جائیں گے۔

سربراہ جمہوری وطن پارٹی نے کہاکہ وزیراعظم سے ملاقات میں بلوچستان کے مسائل سامنے رکھے،حکومت کے اتحادی ہیں،حکومتی امیدواروں کوسپورٹ کریں گے،ہمارے مسائل حل نہ ہوئے توپھرآگے کالائحہ عمل سوچیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257799?fbclid=IwAR2xbx5AnNxInD4zLke3KTjesNmMnCU72pPLfsj03sYmGhZgmaU695uUP7E



کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی پی ٹی آئی رہنما یار محمد رند کومنانے میں کامیاب ہوگئے ، یار محمد رند کچھ دیر بعد اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے یار محمد رند سے ون آن ون ملاقات کی ،چیئرمین سینیٹ کی کاوشیں رنگ لے آئیں ، صادق سنجرانی ،یار محمد رندکومنانے میں کامیاب ہو گئے، ذرائع کاکہناہے کہ سرداریار محمد رندکچھ دیر بعد اپنے بیٹے کی سینیٹ الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کریں گے ۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257800?fbclid=IwAR39UDFcIVrwzxyDicDU4mW3uOTQDFkNV9LlsxoxeTrsLjYB_6ssmK65xdw



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی اسمبلی سے ووٹوں کی خریداری کی مبینہ ویڈیو سامنے آگئی۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی خفیہ کیمرے سے ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی سے ملاقات کر رہے ہیں اور ان کا ووٹ خریدنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ علی حیدر گیلانی نے پی ٹی آئی ایم این اے کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ووٹ خریدنے کی یہ ویڈیو گزشتہ ہفتے کی ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سینیٹ کی اسلام آباد سے نشست کیلئےاپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ ان کا مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عبدالحفیظ شیخ کے ساتھ ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257820?fbclid=IwAR2z8isTd6G79WDSVqt5vri08eus8WirPmbOy8uujQwyaIdDJxyDLGphlUI



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے ووٹوں کی خریداری کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن سے ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا۔

اپنے ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ووٹ خریدتے ہوئے ویڈیو سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن کو ایکشن لینا چاہیے۔ یوسف رضا گیلانی کے پاس اب الیکشن لڑنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا، انہیں فوری طور پر انتخاب سے الگ ہوجانا چاہیے۔ انہوں نے یوسف رضا گیلانی کے خاندان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ’ ایسا چور خاندان جس میں بڑوں سے لے کر بچے تک چوری کرنے میں ماہر۔‘

خیال رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی ایم این اے سے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کا سودا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتا رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257821?fbclid=IwAR3HkjykzCiu4KobpqAuTwAHljCha8sev62_emG-fYW2GgIZlPczwBdVNPM



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن مہر بخاری کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی جانب سے ووٹ خریدنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ’ووٹ کو عزت دو‘ کا بیانیہ اپنانے والی ن لیگ کیلئے بڑی مشکل صورتحال بن گئی ہے۔

اپنے ایک ٹویٹ میں مہر بخاری نے کہا کہ علی حیدر گیلانی کی اپنے والد کے الیکشن کیلئے ووٹوں کی خریداری کے چار پہلو بنتے ہیں۔ پہلا تو یہ کہ یوسف رضا گیلانی خود سامنے آئیں اور جتنا جلدی ممکن ہوسکے اپنا موقف پیش کریں۔ دوسرا یہ کہ اب الیکشن کمیشن کو جاگ جانا چاہیے۔

مہر بخاری کے مطابق اس ویڈیو سے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ اپنانے والی ن لیگ انتہائی مشکل صورتحال سے دوچار ہوگئی ہے۔ یہ ویڈیو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

خیال رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی ایم این اے سے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کا سودا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتا رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257838?fbclid=IwAR1Gif3TYqGVcKwkj6QK9RiOdaksWNC1QT1LMOxGxu4FAtPg83n5aj86rQU



لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان اظہر مشوانی کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے کے ساتھ ووٹ کی ڈیل کرنے والے ایم این ایز کا تعلق کراچی سے ہے۔

اظہر مشوانی نے ووٹوں کے لین دین اور انہیں ضائع کرنے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو میں آپ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کا بیٹا کم از کم چار ایم این ایز کو سینیٹ انتخابات کے لیے خرید رہا ہے۔

ایک اور ٹویٹ میں اظہر مشوانی نے کہا ’ بظاہر گیلانی کے ساتھ ویڈیو میں کراچی کے 2 ایم این ایز فہیم خان اور کیپٹن جمیل ہیں۔‘

خیال رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی ایم این اے سے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کا سودا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتا رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257839?fbclid=IwAR2YhNngvI86tosAIjRjX6uUIzaWteej3hrD318QzVJCGen4kl1vGRZzgmQ



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ علی حیدر گیلانی آئین کو پامال کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔

یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے کی ووٹوں کی خریداری کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اپنے رد عمل میں اسد عمر نے کہا کہ جمہوریت اور آئین کی بے توقیری ہو رہی ہے، علی حیدر گیلانی آئین کو پامال کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا یہ طریقہ کار نیا نہیں ہے لیکن ان کو کچھ نہیں ملنا۔ دو دن سے بکرا منڈی لگی ہوئی ہے، یہ پاکستان کے خطاوار لوگ ہیں۔

خیال رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی ایم این اے سے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کا سودا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتا رہے ہیں
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257840?fbclid=IwAR0jIEDpIHVua3tTPdqVDnxQXDBY0xZaJbHmRiRwaeosayybnPabhUATJsY



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی نے کہا ہے کہ جو ویڈیو سامنے آئی اس میں موجود اراکین اسمبلی کا تعلق پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) سے ہے۔ اراکین اسمبلی نے مجھ سے کہا اگر پارٹی نے ووٹ دکھانے کا کہا تو کیا کریں؟ جس پر میں نے انہیں ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتایا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ میں ویڈیو میں ووٹ مانگ رہا تھا، میں امیدوار کا بیٹا ہوں ووٹ مانگنا میرا حق ہے۔ میرا ضمیر مطمئن ہے میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، ویڈیو میں موجود لوگ میرے دوست ہیں انہوں نے مجھے بلایا تھا۔ پی ٹی آئی کے ارکان دوبارہ بلائیں گے تو دوبارہ بھی جاؤں گا۔ میں ویڈیو میں ایم این ایز سے ووٹ مانگ رہا تھا۔ہمیں ضمیر کا ووٹ ملتا ہے ہم نے کبھی ووٹوں کی خرید وفروخت نہیں کی۔ حکومت اس وقت پریشان ہے، شکست ان کے چہروں سے عیاں ہے۔ ویڈیو میں تحریک انصاف کے ایک یا دو نہیں زیادہ اراکین اسمبلی موجود ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257844?fbclid=IwAR1LNzKepB2YtE9XTWKj5qaGaG4fBGcxlBbLMGSgzQuOQH1KlfgDgFOEvrk



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ہیں اور پارلیمنٹ کی بالا دستی چاہتے ہیں، ووٹ مانگنا ان کا حق ہے، حکومت اپنے اراکین کو سنبھالے۔

اپنے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ تمام الیکشن خفیہ بیلٹ کےذریعےہوتےہیں، ہم ہارس ٹریڈنگ کےخلاف ہیں، بھونڈی قسم کی ویڈیومیڈیاپرچلائی جارہی ہے، ہم پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائےکےبعدوزرانےاپنی رائےدیناشروع کی،ان کوکس بات کاخوف ہے، تحریک انصاف اپنے ہی لوگوں پر شک کررہی ہے، یہ اپنےممبرز کوسنبھالیں، ووٹ مانگناہماراحق ہے۔

یوسف رضا گیلانی کے مطابق وزیراعظم کسی سےہاتھ نہیں ملاتےتھے لیکن اب اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کررہےہیں،’میں نےووٹ کیلئے وزیراعظم کوبھی خط لکھا ہے، ہم عوام کی نمائندگی کر رہے ہیں، آج ہماری فتح ہوئی ہے۔‘
خیال رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی ایم این اے سے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کا ’سودا‘ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتا رہے ہیں
https://dailypakistan.com.pk/02-Mar-2021/1257849?fbclid=IwAR2M96Bf-p7S0u0spXo3HJM240YyVEDafiP81dp8Zv3KdkbNUVqFgEOlIDQ



اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ الیکشن میں اسلام آباد سے پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے وزیراعظم عمران خان سے ووٹ اور حمایت مانگ لی۔

ذرائع کے مطابق یوسف رضا گیلانی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سمیت تمام ارکان قومی اسمبلی کو خط بھجوایا ہے جس میں انہوں نے سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے لئے ووٹ مانگا ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی 3 مارچ کے سینیٹ الیکشن کے لیے ووٹ دیں۔ آج کیے گئے فیصلے مستقبل کی سمت طے کریں گے۔ میں نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ 1985ء سے پارلیمان کا حصہ ہوں۔ 4 دہائیوں کو سیاسی سفر سب کے سامنے ہے۔ بطور وزیراعظم حزب اختلاف کے لیے وزیراعظم ہاؤس کے دروازے کھلے رکھے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے لیے یکجہتی کی ضرورت ہے۔ پارلیمان کے تقدس کے لیے اکٹھے ہونا ہے۔ سیاسی اور نظریاتی اختلاف جمہوریت کا حسن ہے۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ الیکشن اپنی انا کی تسکین یا کسی حکومت کے خلاف نہیں لڑ رہا۔ امید ہے کہ 3 مارچ کو ان کی زندگی اور کردار کو مدنظر رکھ کر ارکان فیصلہ کریں گے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/590385_1



اسلام آباد: سینیٹ الیکشن صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومتی وفد نے فوری طور پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا۔

وفاقی وزراء پر مشتمل حکومتی وفد الیکشن کمیشن پہنچا اور چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات کرکے فیصلے پر قانونی نکات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں شفافیت کی ضرورت ہے۔ بابر اعوان، شہزاد اکبر، شفقت محمود، فیصل جاوید، وفاقی وزیر فواد چوہدری اور آئینی ماہرین وفد میں شامل تھے۔


بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے الیکشن کمیشن کو حمایت کا یقین دلایا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے، سپریم کورٹ نے کہا ہے سینیٹ انتخابات خفیہ ہوگا لیکن شکایات پر الیکشن کمیشن ووٹ کو دیکھ سکے گا اور شناخت کرسکے گا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ووٹ قابل شناخت ہوگا، اس حوالے سے 1500 بیلٹ پیپرز چھاپنے کی ضرورت ہے، الیکشن کمیشن کو تمام ٹیکنالوجی فراہم کر سکتے ہیں، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے، دو گھنٹے میں بیلٹ پیپر چھپ جائیں گے، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں اعلی سطح اجلاس عدالتی رائے پر غور کر رہا ہے جس میں ووٹ کی شناخت کے بارے میں فیصلہ کیا جائیگا۔

بابر اعوان نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے شارٹ آرڈر پر الیکشن کمیشن میں مشاورت ہوئی،عدالت نے کہا ہے ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا، شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، پاکستان کی تاریخ میں شفاف انتخابات کے حوالے سے یہ فیصلہ کن مرحلہ ہے، 1500 لوگوں کے ووٹوں کی شناخت کی بات کی گئی۔


شفقت محمود نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی شناخت سے سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدوفروخت کو روکا جاسکتا ہے، ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے ہی تحریک انصاف کا موقف ہے۔
https://www.express.pk/story/2149266/1/



اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن ریفرنس پراپنی راے دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہوں گے۔

صدارتی ریفرنس میں تمام فریقوں کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے 4 روز قبل محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان گلزاراحمد نے سپریم کورٹ کی رائے اوپن کورٹ میں سنائی۔ فیصلے کے مطابق سینٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے چارایک کی اکثریت سے فیصلہ سنایا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی رائے دی۔


سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کے لیے تمام اقدامات کرسکتا ہے،تمام ادارے الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کے پابند ہیں، الیکشن کمیشن کرپشن کے خاتمے کے لیے تمام ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کرسکتا ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں قراردے چکی ہے کہ سیکریسی کبھی بھی مطلق نہیں ہوسکتی اورووٹ ہمیشہ کے لیے خفیہ نہیں رہ سکتا، ووٹنگ میں کس حد تک سیکریسی ہونی چاہیے یہ تعین کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

واضح رہے کہ وفاق، پنجاب، کے پی کے اوربلوچستان نے ریفرنس کی حمایت کی تھی جب کہ سندھ ،الیکشن کمیشن، (ن) لیگ اورپیپلز پارٹی نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی تھی۔
https://www.express.pk/story/2149178/1/



اسلام آباد: حکومت نے پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے بھی امیدواروں کے بلا مقابلہ انتخاب کی پیش کش کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے سینیٹر تاج آفریدی نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اور پیپلزپارٹی کے راجا پرویز اشرف موجود تھے۔

حکومت کی جانب سے سینیٹر تاج آفریدی نے خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی 7 عمومی (جنرل) نشستوں میں سے 2 اپوزیشن کو دینے کی پیش کش کی جس پر مولانا فضل الرحمان نے تاج آفریدی کو مشاورت کے بعد جواب دینے کا کہا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم نے تاحال حکومت کی پیش کش کا جواب نہیں دیا اور پی ڈی ایم کی قیادت خیبرپختونخوا میں اپنی حکمت عملی کے تحت انتخاب لڑے گی۔

دوسری جانب بلوچستان میں حکومتی اتحاد کی جانب سے متحدہ اپوزیشن کو 4 نشستیں دینے کی پیش کش کی گئی ہے تاہم اپوزیشن 5 نشستوں کےلیے ڈٹ گئی۔ اپوزیشن کی جانب سے ایک خاتون، ایک ٹیکنوکریٹ اور 3 جنرل نشستوں کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن رہنما نے کہا کہ اگر حکومت نے ہماری پیشکش نہ مانی تو نقصان حکومت کو ہی ہوگا۔
https://www.express.pk/story/2149312/1/



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ اب ہمیشہ خفیہ نہیں رہے گا اور پارٹی تناسب سے نمائندگی ہوگی۔

سینیٹر فیصل جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے صدارتی ریفرنس میں آرٹیکل 226 کی تشریح کرنے کی درخواست کی تھی، معزز عدالت کا خوش آئند اور زبردست فیصلہ آیا ہے، عدالت نے تمام فریقین کو سنا جس پر عدالت کے شکر گزار ہیں، عمران خان کی کوشش تھی ہر جگہ سے کرپشن ختم کریں، معزز عدالت نے کہا سیکریسی آف دی بیلٹ دائمی اورمستقل نہیں ہے۔


فیصل جاوید نے مزید کہا کہ عدالت نے ہدایت کی ہے الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کے عمل کو یقینی بنائے، آزادانہ اور شفاف الیکشن کے لیے یہ ایک زبردست رائے آئی ہے، اب سینیٹ میں ووٹ کی سیکریسی نہیں ہو گی اور پارٹی تناسب سے سینیٹ میں نمائندگی ہوگی، آج عمران خان کی جیت ہوئی ہے، عمران خان کی جدوجہد کرپشن کے خاتمے اور غریب آدمی کے لیے ہے۔
https://www.express.pk/story/2149198/1/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108157576&Issue=NP_PEW&Date=20210301



کراچی(سٹاف رپورٹر،نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) دعوت کے باوجود متحدہ پی ٹی آئی کے ظہرانہ سے غائب رہی جبکہ ایک حکومتی ایم پی اے بھی نہ پہنچا۔کراچی میں تحریک انصاف نے چیف آرگنائزرسیف اللہ نیازی کیلئے ظہرانے کا اہتمام کیا جس میں اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔ظہرانے میں صدرجی ڈی اے صدرالدین راشدی ، وفاقی وزرا اور پی ٹی آئی کے ارکان نے شرکت کی تاہم دعوت کے باوجود ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی رکن نہ پہنچا۔اسد عمر اور تحریک انصاف کی مقامی قیادت ایم کیو ایم کے ارکان کا انتظار کرتی رہی لیکن وہ نہ آئے ۔ ظہرانے میں گھوٹکی سے منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شہریار شر نے بھی شرکت نہیں کی، ان کا تحریک انصاف کے کسی رہنما یا رکن سے بھی رابطہ نہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے ظہرانے کے دوران ایک رکن اسمبلی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم حلف کس بات کا اٹھائیں، ہمیں شک کی نگاہ سے دیکھا جارہاہے ، اگر شک والا معاملہ رہا تو ووٹ نہیں دوں گا۔میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے رہنما مولوی محمود کا کہنا تھا امیدواروں کے اعزاز میں دعوت دی ، ایم کیو ایم کا وفد مصروفیت کے باعث نہیں آسکا۔ترجمان ایم کیو ایم نے کہاہمارے ارکان صوبائی اسمبلی تنظیمی مصروفیت کے باعث پی ٹی آئی کے ظہرانے میں شریک نہیں ہوسکے ۔تمام جماعتیں اپنے طور پر سینٹ انتخابات کی تیاری میں مصروف ہیں اوراس حوالے سے پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کی قیادت سے مستقل رابطے میں ہیں اور اس حوالے سے کوئی غلط فہمی نہیں۔ظہرانے میں عدم شرکت پرمزید وضاحت کے لیے متحدہ رہنماؤں خواجہ اظہارالحسن اور فیصل سبزواری نے گورنرعمران اسماعیل سے گورنرہاؤس میں ملاقات کرکے تحریک انصاف سے اتحاد برقراررکھنے کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے گورنر سندھ سے گفتگومیں کہا سندھ پولیس نے اراکین اسمبلی سے سکیورٹی واپس لے لی جس پر تشویش ہے ۔گورنر ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق وفد نے گورنر سندھ کو وزیرِاعظم تک پیغام پہنچانے کی درخواست کی۔وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم سے ملاقات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان لوگوں کی کچھ مصروفیت تھیں اس لیے وہ لوگ نہیں آسکے ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں صورتحال ہمارے حق میں ہے ۔ ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے سینٹ انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے بھی مثبت بات چیت ہوئی ہے ۔ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے کہاہے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ عمران خان پر عدم اعتماد کے مترادف ہوگا، سینیٹ کی دو نشستوں کے لیے اتحاد قربان نہیں کیا جاسکتا۔ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سینٹ الیکشن پر حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔کنور نوید جمیل نے کہاآج تک تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں کل کا کچھ نہیں پتا،ظہرانے کا دعوت نامہ تاخیر سے ملا ہماری کوئی ناراضگی نہیں، ووٹ خریدنے والے آج بھی سرگرم ہیں،سیاست میں مذاکرات کے دروازنے بند نہیں ہوتے ،حفیظ شیخ کو ووٹ نہ دینے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔عامر خان نے ایک اجلاس میں کہا ایم کیو ایم کے 7 ووٹ بڑی سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں، رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعدسوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے ۔ خالد مقبول صدیقی نے تقریب سے خطاب میں کہا ، ایم کیوایم کو سیاست کی نہیں بلکہ سیاست کو ایم کیوایم کی ضرورت ہے ،متحدہ ایوان میں کھڑی ہوتی ہے توایوان چلتا ہے ۔دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے مطابق سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ بیلٹ سیاسی جماعت کیلئے خفیہ ہوگا لیکن الیکشن کمیشن کیلئے خفیہ نہیں ہوگا، تاکہ اگر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگے تو اس کی تحقیقات کی جاسکیں۔

چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کے اوپر اعتماد کا اظہار کیا کیونکہ ادارے مضبوط ہوتے ہیں تو ملک مضبوط ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا ’ہمارا مدعا یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے، سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ بیلٹ سیاسی جماعت کیلئے خفیہ ہوگا لیکن الیکشن کمیشن کیلئے خفیہ نہیں ہوگا، ایسا اس لیے ہے تاکہ اگر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگے تو اس کی تحقیقات کی جاسکیں۔‘

انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ہر اس کوشش کے خلاف ہیں جو انتخابات میں شفافیت لے کر آئے، یہ جان بوجھ کر انتخابات کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں اور ووٹ خرید کر اکثریت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔


ایک دن میں بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کیلئے 1700 کے قریب بیلٹ پیپر چھاپنے ہیں، ہمارے پاس ٹیکنالوجی موجود ہے، حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے لیکن سپریم کورٹ کی ڈائریکشن واضح ہے۔ آرٹیکل 230 کے تحت تمام ادارے اور حکومت الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کے پابند ہیں، اسی آرٹیکل کے تحت ہم نے الیکشن کمیشن کو کہا کہ انہیں کوئی بھی مدد چاہیے تو ہم حاضر ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے سنادی ہے۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے چار ایک سے فیصلہ سنایا ہے کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہوں گے لیکن بیلٹ ہمیشہ کیلئے خفیہ نہیں رہ سکتا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257325?fbclid=IwAR3kzOZMTL9iaE0KU9zmgk4zSicNqW_cLrCrmA1-e8YRZ8eBD0QmzL3albc



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملیر کراچی سے منتخب رکن سندھ اسمبلی کریم بخش گبول نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ نہ کاسٹ کرنے کا اعلان کردیا۔

کریم بخش گبول کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہے، سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا۔ پارٹی نے سینیٹ میں غیر مقبول لوگوں کو ٹکٹ دیے جس کی وجہ سے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز تحریک انصاف کے کراچی سے ہی منتخب ایک اور ایم پی اے شبیر قریشی نے ووٹ نہ دینے کی دھمکی دی تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257347?fbclid=IwAR3ycCLe4Wwksy7AKQvnxHx2YWXyT0y3D_liZDrU4fY0jKpjSSR8sqyGug8



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ الیکشن سے دو روز قبل حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کو بڑا جھٹکا لگ گیا ، خیبرپختونخوا(کے پی کے) میں سابق اتحادی پارٹی جماعت اسلامی نے سینیٹ انتخابات میں تحریک انصاف کو ووٹ دینے سے "کورا " جواب دے دیا ،امیر العظیم کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے ووٹوں کے تبادلے پر حتمی بات کر چکے ہیں ،مرکز اور سندھ میں ابسٹین ہونگے۔

جماعت اسلامی پاکستان کےمرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پرٹویٹ کرتےہوئےبتایاہےکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاورپنجاب سےنومنتخب سینیٹراعجازاحمدچوہدری نےجماعت کےمرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم سےملاقات کی،اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال اورسینیٹ انتخابات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اعجاز احمد چوہدری نےامیرالعظیم سے تحریک انصاف کے لئےسینٹ میں ووٹ اور سپورٹ کے لیے اپیل کی جس پرامیر العظیم نےجماعت اسلامی کی جانب سےمعذرت کرتےہوئےکہا کہ کےپی کےمیں اپوزیشن جماعتوں سےووٹوں کےتبادلےپرحتمی بات کرچکے ہیں ، مرکز اور سندھ میں ابسٹین ہونگے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل سینیٹ انتخابات کے لیے جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حمایت کر دی ہے،پاکستان پیپلز پارٹی ٹیکنوکریٹ اور جماعت اسلامی خواتین کی نشست پر الیکشن لڑے گی۔دوسری طرف جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے کہا ہے کہ جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سینٹ الیکشن میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ خیبرپختونخوا تک محدود رہے گی، مرکز اور سندھ میں جماعت کسی کو ووٹ نہیں دے گی۔ جبکہ اس سے قبل جماعت کے اکلوتے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دے گی۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257371?fbclid=IwAR1tWvIjXAlKFLEt-yeTz4bRRV5GKO7MDFtHqSMWOnXhQk3-pCpvxfFSWnw



پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کامران بنگش نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم پی ایز کو سینیٹ الیکشن میں پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی خیبر پختونخوا میں ہمارے ایم پی ایز کے ساتھ رابطے کر رہی ہیں، انہوں نے ہمارے کچھ اراکین صوبائی اسمبلی کو پیسے دینے کی کوشش کی ہے لیکن ہمارے باضمیر ایم پی ایز نے اسے رپورٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عوام کے منتخب نمائندوں کے ضمیروں کا سودا کرکے عوام کے مینڈیٹ پر براہ راست ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ ہم پارٹی لیڈر شپ سے مشاورت کے بعد تمام حقائق عوام کے سامنے لائیں گے
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257282?fbclid=IwAR1ymTt01H8wWVFESu80N63daySw0LiqpWmyMY6WkNfSfWyIha0uPXoSF4A



کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے رہنما پیپلزپارٹی پلوشہ خان کو سینیٹ انتخابات کیلئے اہل قرار دےدیا۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں پیپلزپارٹی کی سینیٹ کی امیدوار پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف سماعت ہوئی،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کاغذات نامزدگی میں کیا خامیاں ہیں ،ہمیں مطمئن کریں،درخواست گزار نے کہاکہ غیرقانونی طورپر پلوشہ خان کاووٹ پنجاب سے سندھ منتقل ہوا،عدالت نے کہاکہ اگر ووٹ پنجاب سے سندھ ٹرانسفر ہواتوخلاف قانون کیا ہے،الیکشن قوانین کی کس شق کی خلاف ورزی ہوئی ہے،عدالت نے کہاکہ ہم اپیلٹ ٹریبونل نہیں رٹ کے دائرہ اختیار میں دلائل دیں۔عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست گزار کی درخواست مسترد کردی۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257270?fbclid=IwAR3mTJMwuIZn8VZqoJCXy_qyq8v7XLF_SEMKv0nFB5VDkQW3VZF76olvhMQ



نوشہرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع پرویز خٹک نے دعوی کیا ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 63نوشہرہ کے ضمنی انتخاب میں (ن) لیگ کے امیدوار کی 6 ہزار ووٹوں کی چوری پکڑی گئی ہے،

نجی ٹی وی کے مطابق نوشہرہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہاکہ پی کے 63کا الیکشن مسلم لیگ(ن) کے امیدوارنے جیتا نہیں بلکہ چوری کیا ہے، پی کے 63 کے ضمنی انتخاب میں 6ہزار ووٹوں کی چوری پکڑی گئی ہے، تمام ثبوت اور شواہد الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کروادیے ہیں ۔ پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ پی کے63 کے الیکشن میں ہونے والی چوری کے پیچھے پڑ چکا ہوں اور میں جس چیز کے پیچھے پڑ جاتا ہوں اس کو منطقی انجام تک پہنچا تا ہوں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ڈی ایم نے سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کیلئے تجوریاں کھول دی ہیں جبکہ وزیراعظم نے اپوزیشن کا اصل چہرہ قوم کو دیکھا دیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1256936?fbclid=IwAR3HTpcGSEqd-0iIAZhOBtzPzaNiXIsJBtrioSA16dxA3HHjSDfbXS-dY3E



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کاکہناہے کہ معزز عدالت کافیصلہ پاکستان کی جیت ہے،عدالت نے کہاہے سیکریسی تاحیات نہیں ہے ،معزز عدالت نے شفاف الیکشن سے متعلق ہدایات جاری کیں ۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ عدالت نے اپنی رائے دے دی، تفصیلی فیصلہ بھی آجائے گا، تمام فریقین کو سنا گیا، عدالت کافیصلہ خوش آئندہے ،ان کاکہناتھا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی آئی اورمنڈیاں لگتی رہی،وزیراعظم عمران خان کی کوشش تھی کہ سینیٹ الیکشن شفاف ہو۔

انہوں نے کہاکہ عدالت نے کہاہے سیکریسی تاحیات نہیں ہے ،عدالت نے الیکشن کمیشن کوآئین کے تحت عمل کی ہدایت کی ہے،معزز عدالت نے شفاف الیکشن سے متعلق ہدایات جاری کیں ،معزز عدالت کافیصلہ پاکستان کی جیت ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257279?fbclid=IwAR0sRwdOzWkFbNd5xf4Xahg_FThiRRIDmT__MceY3jTyP2xdfYvvK3v4OqM



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اٹارنی جنرل خالدجاوید نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ اللہ کی مہربانی سے جو چاہتے تھے وہ مل گیا،سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینیٹ پیپر کاکہہ دیا ہے ۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان نے کہاکہ اب یہ الیکشن کمیشن پر ہے کہ وہ بار کو ڈلگائے یا سیریل نمبر، سپریم کورٹ نے یہ بھی کہاانتخابات صاف ہونے چاہئیں ،انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی یہ رائے بہت اہم ہے کہ بیلٹ پیپرکی سیکریسی ہمیشہ نہیں رہ سکتی
https://dailypakistan.com.pk/01-Mar-2021/1257278?fbclid=IwAR2XOCk1QHLLrLDWTbcOUsHiMZ8NVHGkDQJ_y7AW8wuApO4dT5UMI40vt-E



ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی ظہرانے میں شرکت سے آخری لمحات میں معذرت کرلی

کراچی: (دنیا نیوز) سینیٹ انتخابات سے متعلق تحریک انصاف کے ظہرانے میں ایم کیو ایم نے آخری لمحات میں معذرت کرلی۔ وفاقی وزیر علی زیدی کہتے ہیں ایم کیو ایم والے اتحادی ہیں، مصروفیت کی وجہ سے نہیں آسکے۔

سینیٹ انتخابات سے قبل سندھ میں ڈرامائی موڑ، ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے ظہرانے میں شرکت سےمعذرت کرلی، وفاقی وزیر اسد عمر اور پی ٹی آئی کی مقامی قیادت انتظار کرتی رہ گئی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے ظہرانے میں شرکت کی حامی بھری تھی۔

ظہرانے میں شرکت کیلئے جی ڈی اے کے اراکین حسب وعدہ پی ٹی آئی رہنماء محمود مولوی کی رہائش گاہ پر پہنچے، سینیٹ انتخابات سے قبل آج کی ملاقات کو بہت اہم قرار دیا جارہا تھا، ایم کیو ایم کے وفد کے انکار کے بعد کھانے پر ان کا انتظار نہیں کیا گیا، آج ہونے والے اجلاس میں فیصل واؤ ڈا بھی شریک ہوئے۔

وفاقی وزیر علی زیدی کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم والے ہمارے اتحادی ہیں، پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم سے ملاقات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کی مصروفیت تھی اسی لیے نہیں آسکے۔


دوسری جانب ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کی پیشکش کے بعد سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔

متحدہ کی قیادت نے تمام ارکان کو کراچی پہنچنے اور نقل وحرکت محدود کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق تمام ارکان کو سینیٹ الیکشن تک مخصوص مقامات پر ٹھہرایا جائے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/590226_1



لاہور،راولپنڈی،ملتان،اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی،کرائم رپورٹر،سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر،نیوز رپورٹر،رپورٹر92نیوز)لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں حامد خان پروفیشنل گروپ کے صدارتی امیدوار مقصود بٹر نے 1751 ووٹوں کی برتری سے میدان مار لیا،ایم مقصود بٹر نے 5639 ووٹ جبکہ مدمقابل مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدوارسردار اکبر علی ڈوگرصرف 3888 ووٹ لے سکے ۔ نائب صدر کی سیٹ پر مدثر عباس 4261 ووٹ لے کرجیتے جبکہ ان کے مخالف سہیل شفیق 4189 ووٹ لے سکے ۔خواجہ محسن عباس 5 5 5 5 ووٹ لیکر سیکرٹری منتخب ہوئے جبکہ انکے مقابلے میں اختر پڈاکو 3935ووٹ ملے ۔فنانس سیکرٹری کے عہدے پر فیصل توقیر سیال 4160 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ،مدمقابل رانا وسیم یوسف 4050 ووٹ حاصل کرسکے ۔ انتخابات میں 9583 ووٹ کاسٹ ہوئے ۔نتائج کا اعلان ہوتے ہی جیتنے والے امیدواروں کے حامیوں نے جشن منایااور بھنگڑے ڈالے ۔ نومنتخب صدر مقصود بٹر نے اعلان کیاآئین کی حکمرانی،قانون کی بالادستی اور وکلاء کی فلاح کیلئے کام کرینگے ۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ساجد کیانی کی ہدایت پر انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کے بھرپور اقدامات کئے گئے اور2ایس پیز،2ڈی ایس پیز،،4ایس ایچ اوز،24 اَپر سب آرڈینیٹس سمیت 200سے زائد افسران نے ڈیوٹی کی، خواتین وکلا ء کی چیکنگ کیلئے 22 لیڈیز پولیس اہلکار وں نے فرائض سرانجام دیئے ۔ہائی کورٹ بار راولپنڈی کے انتخابات میں سردار عبدالرزاق خان صدر جبکہ شاہد علی شہزاد بھٹی جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے ۔نائب صدر کی سیٹ پر طارق محمود خان991،ایڈیشنل سیکرٹری کی سیٹ پر روحما قریشی 1421ووٹ لیکر کامیاب قرار پائیں،جوائنٹ سیکرٹری کی سیٹ پر راجہ ارشد رضوان جنجوعہ1211 ووٹ لے کر جیتے گئے ۔ ڈویژن بھر کے چار ہزارآٹھ سو 77وکلاء نے حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ پولنگ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک جاری رہی۔سینئر نائب صدر کیلئے شاہدہ تنویر چوہدری،فنانس سیکرٹری راجہ عبدالقیوم،لائبریری سیکریٹری محمد ریافت،آڈیٹر راجہ ہارون اصغر،ممبران یگزیکٹیو کمیٹی میں طاہرہ بانو مبارک، چوہدری محمد بلال،چوہدری کاشف اسلام،محمد سجاد نور راجہ،جمیل اصغر بٹ پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ملتان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں حامد خان اور مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ سید ریاض الحسن گیلانی 2661 ووٹ لیکرصدر بن گئے ،نائب صدر کی نشست پرشہزاد جعفری 1856 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ۔اسلام آبادہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں زاہد محمود راجہ 585 ووٹ لے کرصدر،تصدق حنیف 767 ووٹ لے کرجنرل سیکرٹری،فضل الہیٰ 649 ووٹ لے کرنائب صدر،اختر حسین 597 ووٹ لے کرجوائنٹ سیکرٹری،عرفان اللہ 609 ووٹ لے کرسیکرٹری خزانہ منتخب ہوگئے ۔ صدارت کے دونوں امیدوار زاہد محمود راجہ اور نوید حیات ملک اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس بلاک حملہ کیس میں گرفتار اور جوڈیشل پر اڈیالہ جیل ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%AD%D8%A7%D9%85%D8%AF-%D8%AE%D9%86-%DA%AF%D9%88-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B1-%D9%85%D8%AE%D8%A8



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی شبیرقریشی نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ نہ دینے کا عندیہ دیدیا۔

نجی ٹی وی 92 کے مطابق محمود مولوی کی رہائشگاہ پر پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کے اعزاز میں ظہرانہ دیاگیا،پی ٹی آئی سندھ کی پارلیمانی پارٹی میں اختلافات برقرارہیں،پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی شبیر قریشی رہنماﺅں کے رویے سے ناراض ہیں ،شبیرقریشی نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ نہ دینے کا عندیہ دیدیا۔

محمود مولوی کی رہائشگاہ پر ظہرانے میں پی ٹی آئی رہنماﺅں کے درمیان جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، شبیر قریشی نے کہاکہ ہمیں شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ،ہمیں کہاجاتا ہے کہ ووٹ دینے اور وفاداری کا حلف دو،انہوں نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر ہمیں ویلیو دینے کے بجائے ہم پر شک کرتے ہیں ،اگریہی رویہ رہا تو ووٹ نہیں دوں گا۔
https://dailypakistan.com.pk/28-Feb-2021/1256887?fbclid=IwAR2uBPuKL01FpszTsy-hYfZmgqf-Y48-O8ULoEFZVsWRbBLS6zcbmZ9vuIc



لاہور(ویب ڈیسک) پنجاب سے بلامقابلہ منتخب ہونے والے سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں اور تمام سینیٹرز ہی کروڑ پتی ہیں ۔

روزنامہ جنگ کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی لاہور ، مری اور حافظ آباد میں 38 جائیدادیں ہیں ، جن کی مالیت 9 کروڑ 57 لاکھ روپے بتائی گئی ہے ، ان کا لندن میں بھی ایک رہائشی فلیٹ ہے جس کی مالیت ایک کروڑ 15 لاکھ روپے ہے ، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے 7 پاکستانی بینکوں میں ایک کروڑ 72 لاکھ روپے اور غیر ملکی بینکوں میں 84 ہزار پاؤنڈ اور 9 ہزار 478 امریکی ڈالر موجود ہیں، وہ تین ذاتی گاڑیاں رکھتے ہیں.ان کے پاس 130 تولے سونا اور تین لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر بھی موجود ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے علی ظفر کی پاکستان میں پانچ کروڑ مالیت کی 11 جائیدادیں ہیں ، لندن اور دبئی میں موجود ان کی جائیدادوں کی مالیت 25 کروڑ روپے ہے ،سات پاکستانی بینکوں میں 13 کروڑ اور غیر ملکی بینکوں میں 10 کروڑ روپے ہیں ، ان کے ذاتی استعمال میں تین گاڑیاں ہیں اس کے علاوہ سینیٹر علی ظفر 15 تولے سونے کے بھی مالک ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی سعدیہ عباسی مجموعی طور پر 38 کروڑ کی جائیداد کی مالک ہیں ان کے پاس 50 لاکھ روپے نقد اور 100تولہ سونا بھی ہے، تین گاڑیوں کے علاوہ تین لاکھ روپے مالیت کے فرنیچر کی بھی مالک ہیں۔ تحریک انصاف کی ڈاکٹر زرقا سہروردی کی پاکستان میں چارجائیدادوں کی مالیت چار کروڑ 67 لاکھ روپے بتائی گئی ہے ، ان کے پاس تین لاکھ کا فرنیچراور بینک میں 61 لاکھ روپے ہیں. دستاویز کے مطابق ڈاکٹر زرقا کے پاس گاڑی اور جیولری نہیں ۔

پاکستان مسلم لیگ ن ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ساجد میر کی ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی 3 جائیدادیں ہیں ، 31 لاکھ روپے نقد، 10 تولہ سونے اور 2 لاکھ روپے کے فرنیچر کے بھی مالک ہیں ، بینکوں میں ان کے تین لاکھ روپے ہیں لیکن ذاتی گاڑی نہیں ۔

پی ٹی آئی کے عون عباس کیدو جائیدادیں ہیں ، جن کی مالیت پانچ کروڑ روپے ہے ، ان کے پاس 295 کنال زرعی اراضی ہے ، کاروباری اثاثوں کی مالیت 40 لاکھ روپے بتائی گئی ہے ، عون عباس دو گاڑیوں اور 35 تولے سونے 10 لاکھ روپے مالیت کےفرنیچر 54 لاکھ روپے کے زرعی آلات اور جانوروں کے بھی مالک ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے سیف اللہ سرور کے پاس دو گاڑیاں ، 30 تولے سونا اور ایک لاکھ 35 ہزار روپے کیش ہے ، اس کے علاوہ سیف اللہ سرور کی دو مقامات پر 15لاکھ روپے کی جائیدادیں بھی ہیں.ان کے بینکوں میں 27 لاکھ روپے موجود ہیں ،وہ 30 لاکھ روپے کے کاروباری اثاثوں اور سات لاکھ روپے مالیت کے فرنیچر کے بھی مالک ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا مجموعی طور پر آٹھ جائیدادوں کے مالک ہیں ، جن کی مالیت ایک کروڑ 50 لاکھ روپے بتائی گئی ہے، اس کے ساتھ ان کے پاس 45 لاکھ روپے کا کاروبار ہے ، جب کہ وہ ایک گاڑی اور 31 لاکھ روپے کیش کے بھی مالک ہیں ، ان کے تین بینکوں میں 88 لاکھ روپے موجود ہیں اور وہ 5 لاکھ روپے مالیت کے فرنیچر کے بھی مالک ہیں۔

تحریک انصاف کے اعجاز احمد چوہدری کے پاس اپنی کوئی جائیداد ہے نہ کسی گاڑی کے مالک ہیں ، تاہم ان کےدو بینکوں میں 13 لاکھ روپے ہیں، وہ 80 تولہ سونے کے مالک بھی ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس ایک لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر بھی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/27-Feb-2021/1256479?fbclid=IwAR02xWwRU334n6FNmHikXWyZMUE3Jirmwso3LA-uH-bPUIUXdZogL4iUKmM



کوہاٹ (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات سے قبل دو وکٹیں گرا لیں،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹر شمیم آفریدی اور ایم پی اے امجد آفریدی کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا کے عوام کو نالائق و ناجائز حکومت سے بچائے گی جبکہ پیپلز پارٹی نے ہی صوبے کو خیبر پختونخوا کا نام دے کر شناخت دلوائی تھی۔ ضمنی انتخابات میں عوام نے ثابت کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہی غریب عوام کو روزگار دلواتی تھی لیکن موجودہ حکومت نے روزگار چھین لیا، پاکستان پیپلز پارٹی کے پچھلے دور میں صدر آصف علی زرداری نے ملک بھر میں نہ صرف روزگار دیے بلکہ تنخواہوں میں بھی سو فیصد اضافہ کیا تھا،ہم نے سرکاری ملازمتوں میں ریلیف دیا اور پنشن میں اضافہ کیا تھا،سرحدوں پرلڑنے والے جوانوں کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری نے سی پیک منصوبے کی بنیاد رکھی تھی اور ہماری سوچ تھی کہ گلگت سے بلوچستان تک چین کے ساتھ معاشی ترقی کریں گے لیکن نالائق حکومت سی پیک منصوبہ ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ ہم نے سی پیک کی بنیاد عوام کی بھلائی کے لیے رکھی تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/27-Feb-2021/1256505?fbclid=IwAR1fEq2-1VX2u9KanEUBP6M8Op7SjUpH9mSNdVXtWsJFL_IE4FZUlKBp8ns



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ کے صدر اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہاہے کہ پنجاب میں سینیٹ کے معاملہ پر پرویز الٰہی کی بہترین حکمت عملی سے غیر معمولی اوربے مثال کامیابی دیکھنے میں آئی، سیاسی کشیدگی میں کمی کیلئے باقی صوبوں میں بھی سینیٹ اور دیگر قومی ایشوز پر ایسے ہی افہام و تفہیم کے جذبہ کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق چودھری شجاعت حسین سے مختلف رہنماؤں نے ملاقات کی اور سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مبارکباد پیش کی۔ ملاقات کرنے والوں میں سالک حسین، سلیم بریار، شافع حسین، محمد خان بھٹی، صباحت الٰہی اور رانا خالد بھی موجود تھے۔ چودھری شجاعت حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی ذاتی کاوشوں سے پنجاب میں سینیٹ کے تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے، جو مثال پنجاب نے پیش کی ہے اس کی تقلید باقی صوبوں کو بھی کرنی چاہئے اور سینیٹ سمیت قومی مسائل پر بھی ایسے ہی یکجہتی کو پروان چڑھایا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی نے دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہوں جن میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری اور ن لیگ کے سرکردہ رہنماؤں سے بات کر کے انہیں اعتماد میں لیا اور انہی رابطوں کی وجہ سے تمام امیدوار بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی مثال ماضی میں بھی ملتی ہے اس کا سہرا بھی ہمارے خاندان کے سر جاتا ہے، ہم نے بات چیت کے ذریعے ہی صوبہ سرحد (موجودہ کے پی کے) میں سینیٹ کا معاملہ حل کروایا تھا جب سردار تنویر اکیلے امیدوار رہ گئے تھے، سب نے کوشش کی لیکن انہوں نے ہمارے کہنے پر ہی دستبردار ہونے کا اعلان کیا اور حاجی بلور، غلام احمد بلور اور دیگر رہنما بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے تھے، سردار تنویر کے ساتھ جو وعدے کیے گئے تھے وہ تو پورے نہ ہو سکے لیکن انہوں نے جو وعدہ ہمارے ساتھ کیا تھا اس کو نبھا کر اصولی سیاست کو پروان چڑھایا۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اس مرتبہ پنجاب میں جو صورتحال پیدا ہوئی تھی اور ہر کوئی اپنی جگہ چہ مگوئیوں میں مصروف تھا اس میں چودھری پرویزالٰہی کی بہترین حکمت عملی سے غیر معمولی مثال دیکھنے میں آئی، باقی صوبوں میں بھی سینیٹ اور دیگر قومی ایشوز پر ایسے ہی افہام و تفہیم کے جذبہ کی ضرورت ہے تاکہ سیاسی کشیدگی میں کمی آ سکے۔
https://dailypakistan.com.pk/27-Feb-2021/1256555?fbclid=IwAR2-3IIlc0M_NkiHQoTZ7sWpgm8BiP-KazhpKD87gjF2kE-hAOGsBtGqGao



نواز شریف نے الیکشن کمیشن کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے ، ساتھ ہی ایسا مطالبہ بھی کردیا کہ حکومتی حلقوں میں تشویش پھیل جائے

لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کےقائد میاں نواز شریف نےالیکشن کمیشن کی جانب سےاین اے 75 ڈسکہ کا انتخاب کالعدم قرار دینےکےفیصلےپرمسرت کا اظہار کیا ہے تاہم ساتھ ہی اُنہوں نےمطالبہ کرتےہوئےکہاہےکہ ڈسکہ میں 18 مارچ کو دوبارہ الیکشن سے زیادہ ضروری ہے کہ ضمنی الیکشن میں ووٹ چوری کرنے والے اصل کرداروں کو سامنے لاتے ہوئے سخت سزا دی جائے ، تمام آئین شکن عناصر،ووٹ اور مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے عناصر کا قلع قمع کئے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

لندن سے اپنے مختصر ویڈیو پیغام میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ابھی حال ہی میں ڈسکہ میں جو انتخابات ہوئے ہیں ،الیکشن کمیشن کا ووٹ چوری کے کرداروں کی نشاندہی ،سزاؤں کا تعین اور انصاف پر مبنی فیصلہ عین قانون کی پاسداری ہے ، الیکشن کمیشن نے جرات اور بہادری کے ساتھ بکسہ چوروں کو سزائیں سنائیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ قوم جلد اَز جلد ان سزاؤں پر عملدرآمد ہوتا ہوا دیکھے ۔

انہوں نےکہاکہ اس بات کاسراغ لگایاجاناچاہئےکہ یہ سازش کس نے کہاں اور کب تیار کی ؟چیف سیکرٹری ، آئی جی پنجاب ،کمشنر ،آرپی او ،ڈپٹی کمشنر،ڈی ایس پی، پریذائڈنگ افسران اور دیگر سرکاری اہلکاروں کی فوج ظفر موج کو ایک ہی صف میں کس نے کھڑا کروایا ؟بڑی حیرت کی بات ہے کہ اس با جماعت گروہ کی سرپرستی اور ووٹ چوری کی کس نے نگرانی کی ؟یہ تحقیق اور یہ کام ڈسکہ میں 18 مارچ کو دوبارہ ہونے والے الیکشن سے بھی کہیں زیادہ ضروری ہے کہ اس کی تہہ تک پہنچا جائے ۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈسکہ کا الیکشن بہت سارے رازوں سے پردہ اٹھاتا ہے،جس طرح یہاں چوری کی گئی ہے 2018ء کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا یہ کھلا ثبوت ہے،یہ بتاتا ہے کہ دھاندلی ایسے ہوئی تھی ،میں نے آپ کو پہلے بھی کہا ہے کہ جب الیکشن کے نتائج آنا بند ہو جائیں اور اس میں تاخیر ہونی شروع ہو جائے،بارہ، بارہ گھنٹے اور دو ، دو دن لگ جائیں جیسے 2018ءکے الیکشن میں لگے تھے تو پھر یقین کر لیں کہ آپ کا ووٹ کہیں نا کہیں چوری ہو رہا ہے اور کوئی آپ کے ووٹ کو کسی اور کے بکسے میں ڈال رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ان تمام آئین شکن عناصر تک پہنچنا ہے جو قوم کے ووٹ اور مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالتے ہیں ،اِن عناصر کا قلع قمع کئے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ،میرا قوم کے ساتھ یہ وعدہ ہے ،اور آپ بھی اپنے دل کے ساتھ یہ وعدہ کریں کہ آپ بھی چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ان ووٹ چوروں کو ملک سے ختم نہیں کردیتے۔
https://dailypakistan.com.pk/26-Feb-2021/1256104?fbclid=IwAR2olqLgbxSa3KFt24BWaKM3RyXjZJN9olBC1WDRPKnDVoU7C8WVLykvw0Q



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے امیدوارسیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کے لیئے اہل قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن ٹربیونل نے چند روز قبل سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہراورجسٹس امجد علی سہیتو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔درخواستگزار کے وکیل کی جانب سے دلائل سننے کے بعد عدالت نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کے لیے اہل قرار دیدیا۔
https://dailypakistan.com.pk/25-Feb-2021/1255648?fbclid=IwAR10vngdaonTaQ7biB7WYZDOv94H_ZFR6OaE_3kM5oLO3ipTRArou-R9xl0



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/27022021/p6-lhr042.jpg



لاہور: نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان ایک بار تو سازباز کرکے حکومت میں آگئے لیکن اب دوبارہ ان کے آنے کا چانس نہیں۔

جاتی امرا لاہور کے باہر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز نے بہادری کے ساتھ جھوٹے کیسز کا مقابلہ کیا، ان کی رہائی پر بہت خوشی ہورہی ہے، ساتھ مل کر پارٹی کیلئے مزید کام کرینگے، انہوں نے دوسال ناحق جیل کاٹی۔

نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان بھی تحریک انصاف کو اب پسند نہیں کرتے، سینیٹ الیکشن میں ان کے ارکان بھی ان کا ساتھ نہیں دیں گے اور ووٹ دینے کو تیار نہیں، کیونکہ عمران خان کی کارکردگی سے ان کے ووٹ بینک پر اثر پڑا ہے، عمران خان کو ووٹ دینے کا مطلب ووٹ چور کو جتوانا ہے، عمران خان کے اب دوبارہ چانس نہیں ہے، وہ ایک بار تو ساز باز کر کے آگئے دوبارہ اس کا چانس نہیں، لہذا پی ٹی آئی ارکان اسمبلی بھی اپنے لیے محفوظ راستے ڈھونڈ رہے ہیں، سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی میں ہر صوبے سے بغاوت ہورہی ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے باوجود حکومت ڈسکہ کا الیکشن نہیں جیت سکی، اب ایک حلقہ کھلا تو ساری حقیقت سامنے آگئی، حکومت ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب سے متعلق الیکشن کمیشن کا چیلنج اس لئے کررہی ہے کہ چوری پکڑی گئی ہے، ان کو ڈر ہے کہ حکام پول کھول دینگے اور پکڑے جانے والے چھوٹے چور بڑے چوروں کا بتادیں گے، امپائر کو اغوا کرنے کے بعد بھی الیکشن ہار گئے، دوبارہ الیکشن سے پی ٹی آئی کی ضمانت ضبط ہوجائے گی، اس لیے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو روکنے کی کوشش کی جاری ہے۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ لانگ مارچ کی تیاریاں عن قریب شروع ہوجائیں گی، ہوسکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سینیٹ الیکشن سے متعلق کچھ نہ ہی کہوں تو بہتر ہے۔
https://www.express.pk/story/2148581/1/



پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں۔

کوہاٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو نالائق و ناجائز حکومت سے بچائیں گے، سی پیک کی بنیاد پیپلز پارٹی اور صدر آصف علی زرداری نے رکھی تھی، سی پیک کا نام اس لیے رکھا کہ پسماندہ علاقے کو فائدہ پہنچانا تھا، لیکن نالائق حکومت سی پیک منصوبہ ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کرپشن میں سب سے آگے ہے اور اس نے سارے ریکارڈز توڑ دیے ہیں، 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ ختم کرنےکی اجازت نہیں دیں گے، دھاندلی زدہ حکومت نے ملک میں بحران پیدا کیا ہے اور عوام کو مہنگائی کے طوفان میں ڈبودیا ہے، پاکستان میں آج مہنگائی افغانستان اور بنگلا دیش سے بھی زیادہ ہے، کٹھ پتلی حکومت میں صلاحیت نہیں کہ حکومت چلاسکے۔


چیرمین پی پی پی نے کہا کہ سیاست دان ہو، یا عدلیہ، فوج اور سرکاری ملازمین، جب سب کے لئے ایک قانون ہوگا تب ہی کرپشن کے ناسور کو ختم کرسکیں گے، بلین ٹرین، علیمہ باجی کی سلائی مشینوں سمیت جگہ جگہ کرپشن ہے، اس نالائق حکومت کا ہرمیدان میں مقابلہ کر رہےہیں، ضمنی انتخاب میں فتح نے ثابت کیا عوام پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں بلکہ پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں، حکومت کو پہلی بار اپنے ہی ایم این ایز، ایم پی ایز اور اتحادیوں سے بات کرنے پر مجبور کردیا لیکن اب بہت دیر ہوچکی، وہی ایم این ایز اور اتحادی ہم سے بھی رابطے میں ہیں، یہ ان کے لیے ایک موقع ہے وہ ثابت کریں کہ وہ عوام کے ساتھ ہیں یا کٹھ پتلی کے ساتھ کھڑے ہے۔

بلاول نے مزید کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو اسلام آباد سے پی ڈی ایم کا امیدوار کھڑا کرنے پر حکومت بہت پریشان ہے، حفیظ شیخ کو کامیاب کرانا مہنگائی میں اضافہ اور آئی ایم ایف کے غلامی کے مترادف ہے، یوسف رضاگیلانی کی کامیابی سے پارلیمان کی عزت میں اضافہ ہوگا اور جمہوریت کامیاب ہوگی، سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ ہونا ہے، اس مارچ کیلئے عوام تیاری پکڑیں، کٹھ پتلی ناجائز وزیراعظم کو گھر بھجوادیں گے۔
https://www.express.pk/story/2148546/1/




پشاور: خیبرپختونخوا میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بگڑے معاملات کو پھر سنبھال لیا جسے مزید مضبوط کرنے کے لیے جماعت اسلامی بھی پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ مل گئی۔

پانچ جماعتیں مشترکہ طور پر 5امیدوار میدان میں اتاریں گی، سینیٹ الیکشن کے حوالے سے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں معاملات بگڑ گئے تھے اور ہر ایک جماعت نے اپنے طور پر لابنگ کا سلسلہ بھی شروع کردیاتھاتاہم مذکورہ جماعتوں کے قائدین نے آپس میں رابطے کرتے ہوئے معاملات کو پھر سنبھال لیا۔

پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر انجینئر ہمایوں خان کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی ،مسلم لیگ(ن)اورجمعیت علماءاسلام کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں جماعت اسلامی کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ،پانچوں جماعتوں نے مشاورت کے بعد مشترکہ طور پر سینیٹ الیکشن کے لیے میدان میں اترنے کافیصلہ کرلیا۔

اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے عباس آفریدی اور میاں عالمگیر شاہ ،پیپلز پارٹی کی طرف سے فرحت اللہ بابر، محمد علی شاہ باچہ ، احمد کریم کنڈی ، جے یو آئی کی طرف سے مولانا لطف الرحمٰن اور محمود احمد بیٹنی ،عوام نیشنل پارٹی کی طرف سے حاجی ہدایت اللہ خان اور سردار حسین بابک ، جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے عنایت اللہ خان شریک ہوئے۔

پانچ جماعتوں کی جانب سے پانچ امیدوار میدان میں اتارے جائیں گے جن میں پاکستان مسلم لیگ(ن)،جمعیت علماءاسلام اور عوامی نیشنل پارٹی جنرل نشستوں کے لیے اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی۔ جے یوآئی کے مولانا عطاءالرحمٰن ،اے این پی کے حاجی ہدایت اللہ خان اور مسلم لیگ(ن)کی جانب سے عباس آفریدی امیدوار ہونگے۔

پیپلزپارٹی کو ٹیکنوکریٹ نشست دی گئی ہے جس پر فرحت اللہ بابر امیدوار ہونگے جبکہ جماعت اسلامی خواتین کی نشست پر قسمت آزمائی کرے گی جس کے لیے عنایت بیگم ان کی امیدوار ہونگی۔

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان نے ایکسپریس کے رابطے پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پانچ اپوزیشن جماعتوں کا الیکشن کے لیے مشترکہ امیدوار میدان میں اتارنے کافیصلہ ہوگیا ہے جس کے تحت اضافی امیدوار ریٹائرہوجائیں گے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے تین آزاد ارکان احتشام جاوید اکبر،فیصل زمان اور میر کلام وزیر کے ساتھ بھی رابطہ کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ طور پر صوبائی اسمبلی میں ارکان کی تعداد43بنتی ہے جبکہ آزاد ارکان کی حمایت سے اس میں اضافہ ہوجائے گا۔
https://www.express.pk/story/2148646/1/



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/27022021/p1-lhr005.jpg



لاہور، اسلام آباد ( کامرس رپورٹر ،این این آئی) پنجاب سے بلامقابلہ منتخب سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں ۔ ن لیگ کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی لاہور، مری اور حافظ آباد میں 38 جائیدادوں کی مالیت 9 کروڑ 57 لاکھ روپے ہے ، لندن میں ایک کروڑ 15 لاکھ کا رہائشی فلیٹ بھی ہے ،ان کے 7 پاکستانی بینکوں میں ایک کروڑ 72 لاکھ روپے ، غیر ملکی بینکوں میں 84 ہزار پاؤنڈ اور 9 ہزار 478 امریکی ڈالر ہیں، 3 گاڑیاں، 130 تولے سونا اور 3 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے ۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر سید علی ظفر کی پاکستان میں 5 کروڑ کی 11 جائیدادیں ، لندن اور دبئی میں جائیدادوں کی مالیت 25 کروڑ روپے ہے ، 7 پاکستانی بینکوں میں 13 کروڑ روپے جبکہ غیر ملکی بینکوں میں 10 کروڑ روپے ہیں، ان کے پاس 3 گاڑیاں اور 15 تولے سونا بھی ہے ۔پی ٹی آئی کی سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی کی پاکستان میں 4 جائیدادوں کی مالیت 4 کروڑ 67 لاکھ روپے ، 3 لاکھ کا فرنیچراور بینک میں 61 لاکھ روپے ہیں، دستاویز میں ڈاکٹر زرقا کے پاس گاڑی ہے نہ جیولری۔ ن لیگ کی سینیٹر سعدیہ عباسی 38 کروڑ کی جائیداد کی مالک ہیں۔ ان کے پاس 50 لاکھ نقد، 100تولہ سونا، 3 گاڑیاں اور 3 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے ۔ سینیٹر ساجد میر کی ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی 3 جائیدادیں ہیں، کیش 31 لاکھ روپے ، 10 تولہ سونا، 2 لاکھ کا فرنیچر اور بینکوں میں 3 لاکھ روپے ہیں،کوئی گاڑی نہیں۔ ق لیگ کے سینیٹر کامل علی آغا 8 جائیدادوں کے مالک، مالیت ایک کروڑ 50 لاکھ ہے ، ان کا 45 لاکھ کا کاروبار ہے ،ایک گاڑی اور 31 لاکھ روپے کیش ہے ،تین بینکوں میں 88 لاکھ روپے اور 5 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے ،پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز احمد چودھری کے پاس کوئی جائیداد ہے نہ گاڑی، دو بینکوں میں 13 لاکھ روپے ہیں، ان کے پاس 80 تولہ سونا اور ایک لاکھ کا فرنیچر بھی ہے ۔پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ سرور کے پاس 2 گاڑیاں، 30 تولے سونا اور ایک لاکھ 35 ہزار روپے کیش ، 2 مقامات پر 15لاکھ روپے کی جائیدادیں اور بینکوں میں 27 لاکھ روپے ، 30 لاکھ کے کاروباری اثاثے اور 7 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے ،پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس کی دو جائیدادوں کی مالیت 5 کروڑ ، ان کے پاس 295 کنال زرعی اراضی بھی ہے ، کاروباری اثاثوں کی مالیت 40 لاکھ ہے ،ان کے پاس 2 گاڑیاں اور 35 تولے سونا بھی ہے ، 10 لاکھ کا فرنیچر، 54 لاکھ کے زرعی آلات اور جانور بھی ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D9%BE%D9%86%D8%AC%D8%A7%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D9%84%D8%A7%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%81%D8%B5%DB%8C%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DA%BA



لاہور، اسلام آباد ، کراچی ، پشاور، کوئٹہ (نمائندہ خصوصی سے ،سٹاف رپورٹر،کامرس رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ،این این آئی )پنجاب سے سینٹ کے تمام 11 امیدواربلامقابلہ منتخب ہوگئے ۔پی ٹی آئی اور مسلم لیگ(ن) کے 5،5 جبکہ (ق) لیگ کا ایک امیدوار شامل ہے ۔ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق جنرل نشستوں پرمسلم لیگ (ن) کے مشاہداللہ مرحوم کے بیٹے افنان اللہ ،ساجدمیر،عرفان صدیقی جبکہ پی ٹی آئی کے سیف اللہ نیازی، اعجازچودھری اورعون عباس بلامقابلہ سینیٹرمنتخب ہوگئے ۔ٹیکنوکریٹ کی نشست پر (ن) لیگ کے اعظم نذیر تارڑاورپی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر کامیاب ہو گئے ،خواتین کی دونشستوں پر ن لیگ کی سعدیہ عباسی اورپی ٹی آئی کی ڈاکٹرزرقابلامقابلہ کامیاب ہوگئیں۔مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا بھی سینیٹر منتخب ہوگئے ۔نوٹیفکیشن3 مارچ کے بعد جاری کیا جائے گا۔ادھر کاغذات نامزدگی واپس لینے کے آخری دن سندھ سے پیپلز پارٹی کے 3، پی ٹی آئی کے 9،ایم کیو ایم کے 4 اور جی ڈی اے کے ایک امیدوار نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ، سندھ سے مجموعی طور پر 17 امیدوار میدان میں رہ گئے جن میں پیپلز پارٹی کے 11، تحریک انصاف ، ایم کیو ایم 2،2جی ڈی اے اور ٹی ایل پی کے 1،1 امیدوار شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے 9 امیدوار دستبردار ہوگئے جن میں محمود مولوی، اشرف قریشی، عمید علی جونیجو، ثمر علی خان، حنید لاکھانی، حسن بخشی،فضہ ذیشان، سرینا عدنان اور ارم بٹ شامل ہیں۔ فیصل واوڈا عمومی نشست پر اور سیف اﷲ ابڑو ٹیکنو کریٹ کی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔ ایم کیو ایم کی سبین غوری، ظفر کمالی، خواجہ سہیل منصور اور شہاب امام نے بھی کاغذات واپس لے لیے جبکہ عامر خان اور عبدالقادر خانزادہ پہلے ہی دستبردار ہوچکے ، فیصل سبزواری جنرل سیٹ اور خالدہ اطیب خواتین کی نشست پرایم کیو ایم کی امیدوار رہ گئی ہیں۔ پیپلز پارٹی کی خیرالنسا ، فرزانہ حنیف اور شہادت اعوان نے کاغذات واپس لے لیے ۔ پیپلز پارٹی کے جنرل نشست پر صادق علی میمن، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، دوست علی جیسر، جام مہتاب، تاج حیدر، شہادت اعوان، خواتین نشست پر پلوشہ خان ، رخسانہ پروین جبکہ ٹیکنو کریٹ کیلئے فاروق نائیک اور کریم خواجہ امیدوار ہیں۔ جی ڈی اے کے جنرل نشست پر امیدوار پیر صدر الدین شاہ کے کورنگ امیدوار سردار رحیم دستبردار ہوگئے ۔سندھ کی 7 جنرل سیٹوں پر 10، ٹیکنو کریٹ کی 2 نشستوں پر4 اور خواتین کی 2 نشستوں پر3امیدوار میدان میں ہیں۔ بلوچستان سے 4 امیدوار دستبردار ہوگئے ،12نشستوں پر 32امیدوار مدمقابل ہوں گے ۔ کاغذات واپس لینے والوں میں بلوچستان عوامی پارٹی کے اور نگزیب جمالدینی،شانیہ خان، خلیل جارج اور پی ٹی آئی کے ظہور آغا شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا سے 11امیدواروں کے کاغذات واپس لینے کے بعد 12نشستوں پر25 امیدوار میدان میں ہیں۔ کاغذات واپس لینے والوں میں نصر اللہ وزیر، فرحت اللہ بابر، دوست محمد خان، نجی اللہ خٹک، رضوان خان، حامد الحق، شکیل آفریدی، ،مینا خان، فرزانہ جاوید، شازیہ طہماس، مسرت جبین، فرح خان، دلروز خان ، محمد علی سیف ، اریش کمار شامل ہیں۔ ٹیکنو کریٹ کی دو نشستوں پر فرحت اللہ بابر، دوست محمد خان، ہمایوں مہمند، اقبال خلیل، شوکت جمال امیرزادہ، خواتین نشستوں پرنعیمہ کشور ، ثانیہ نشتر، تسلیم بیگم، فلک ناز، عنایت بیگم، جنرل نشستوں پر ہدایت اللہ خان، عطاء الرحمن، طارق خٹک، شبلی فراز، فیصل سلیم رحمن، محسن عزیز، عباس آفریدی، ذیشان خانزادہ، عطاء الرحمن، تاج آفریدی اور لیاقت ترکزئی میدان میں ہیں۔ ایک اقلیتی نشست پر گوردیپ سنگھ، رنجیت سنگھ، آصف بھٹی اور جاوید گل میں مقابلہ ہوگا ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%BE%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%B3-%DB%92-%D8%AA%D9%85



اسلام آباد، سیالکوٹ( خبر نگار خصوصی، ڈسٹرکٹ رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ) الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیدیا ۔ چیف الیکشن کمشنر نے این اے 75 ڈسکہ سے متعلق سماعت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں، حلقے میں پولنگ 18 مارچ کو ہوگی۔چیف الیکشن کمشنر نے فیصلے میں کہا حلقے میں 19فروری کوصاف ، شفاف اور منصفانہ ضمنی الیکشن نہیں ہوا،ضمنی انتخاب میں لڑائی جھگڑااورتشددہوا، ووٹرزکوحق رائے دہی کیلئے آزادانہ ماحول فراہم نہیں کیاگیا۔قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے این اے 75 مبینہ انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ تحریک انصاف کے نامزد امیدوار علی اسجد ملہی نے وکیل علی ظفر کے ذریعے مؤقف پیش کیا کہ فائرنگ ہر الیکشن میں ہوتی ہے اسلئے شکایت نہیں کی، ہر علاقہ کے ووٹرز کی مرضی ہے ووٹ ڈالیں یا نہ ڈالیں، حلقے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی ہوئی نہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔وکیل کا کہنا تھا عمران خان نے بطور لیڈر کہا تھا 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ انتخابات پر اعتراض نہیں، بطور امیدوار علی اسجد ملہی کو دوبارہ پولنگ پر اعتراض ہے ، عدالت این اے 75 کا انتخابی نتیجہ جاری کرے ۔(ن) لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے 20 متنازعہ پولنگ سٹیشنز کے ووٹوں کا فرانزک آڈٹ کرانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا پورے حلقہ میں فائرنگ ہوئی، فائرنگ کرنیوالا جو بھی ہو ووٹرز حراساں ہوئے ، پہلی بار ایسا الیکشن کمیشن آیا جو سچ بول رہا ہے ۔ الیکشن کمیشن پورے انتخابی عمل کا جائزہ لینے کیلئے بااختیار ہے ، انتخابی عمل کیساتھ شرمناک فراڈ کیا گیا، پریذائیڈنگ افسران کے موبائل اور پولیس کے وائرلیس ایک ساتھ بند ہوگئے ، الیکشن کمیشن جمہوریت کا محافظ ہے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا عام انتخابات میں بھی فارم 45 کا مسئلہ سامنے آیا تھا، تاہم ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کو فارم 45 نہ ملنے کی شکایت نہیں آئی۔دریں اثناء الیکشن کمیشن نے کمشنراورآرپی اوگوجرانوالہ کوعہدوں سے ہٹانے اور ڈویژن بدرکرنے جبکہ ڈی سی سیالکوٹ ذیشان جاویدلاشاری،ڈی پی اوسیالکوٹ حسن علوی،اے سی آصف حسین ،ڈی ایس پی سمبڑیال ذوالفقار ورک اورڈی ایس پی ڈسکہ رمضان کمبوہ کو فوری معطل کرنے اور آئندہ کسی بھی الیکشن ڈیوٹی پرمامورنہ کرنے کا حکم دیا۔الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب پولیس کو فرائض میں غفلت برتنے پر4مارچ کوذاتی حیثیت میں وضاحت کیلئے طلب کرلیا۔الیکشن کمیشن نے ان تمام افسران کیخلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیئے اورکہا انکوائری الیکشن کمیشن خودکریگایاپھروفاقی و صوبائی حکومت کے ذریعے کرائے گا جس کافیصلہ جلد کیاجائیگاجبکہ غفلت برتنے والے پریذائیڈنگ افسران کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86-%DB%92-75-%D8%B3%DA%A9-%DA%A9%D8%A7-%D8%B6%D9%85



لاہور،اسلام آباد ،کراچی (نمائندہ خصوصی سے ، سٹاف رپورٹر،نامہ نگار خصوصی ،خبر نگار خصوصی ،92 نیوز رپورٹ ) جاتی امرامیں ایک اوربڑی بیٹھک لگ گئی، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے مریم نوازکوتحریک عدم اعتمادپرقائل کرلیا، جبکہ مریم نے بلاول کو لانگ مارچ میں دھرنادینے پرراضی کرلیا۔تفصیلات کے مطابق بلاول وفدکے ہمراہ ملاقات کیلئے رائیونڈ پہنچے جہاں مریم نواز نے سعد رفیق اور پرویز رشید کے ہمراہ بلاول اور وفد کا استقبال کیا،بلاول اورمریم کی ملاقات میں حکومت مخالف تحریک کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ، سینٹ الیکشن میں جوڑتوڑ پر مشترکہ حکمت عملی تیار کی گئی ، مریم نوازنے جواب میں کہاتمام باتوں کاحتمی فیصلہ نوازشریف کرینگے ۔ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا سیاسی لشکرلے کراثراندازنہیں ہورہے ،جائزحکومتوں کواپناٹائم پوراکرناچاہئے ،ملک پرسلیکٹڈنظام مسلط ہے ،حکومت کو کیسے ہٹانا ہے فیصلہ پی ڈی ایم کریگی،مریم نواز کے ساتھ سینٹ الیکشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ، خورشید شاہ اور شہباز شریف کو رہا کیا جائے ۔ مریم نے کہا کہ گیلانی ہمارے مشترکہ امیدوار ہیں، انکی حمایت کرر ہے ہیں ،عمران خان عوام کامجرم ہے ، انکی پارٹی کے اندر ہر صوبے میں بغاوت ہوچکی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے پر مریم نے ویڈیوپیغام میں کہا اللہ کا ڈسکہ کے عوام کا حق انکو واپس مل گیا،جعلی صادق و امین کو ووٹ چور کی سند جاری ہوگئی، بکسہ چوری کی تصدیق بھی ہوگئی،اپنی ٹویٹس میں مریم نے کہا ری پولنگ سے بڑے سوال ابھی باقی ہیں کہ یہ سازش کہاں تیار ہوئی؟۔ لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا کہ اب ہمیں بتایا جائے دھاندلی میں کون ملوث تھا ، احسن اقبال نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کی اصلیت سامنے آ گئی ، سعد رفیق نے کہا ہے کہ گیلانی کو ڈنکے کی چوٹ پر ووٹ دیں گے ، شاہد خاقان نے کہا کہ احتساب کے ادارے کو خود احتساب کی ضرورت ہے ، مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایسا فیصلہ آیا جس میں عوام کی جیت ہوئی ۔پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا احترام کرتے ہوئے حلف نامہ جمع کر ادیا ۔پرویز اشرف نے کہا کہ برتری کا اس وقت پتہ چلے گا جب بکسے کھلیں گے ۔
https://www.roznama92news.com/%DA%A9%D8%B1%DB%92-%DA%A9-%D8%AA-%D9%85%D9%86-%D9%84%DB%8C-%D8%A8%D9%84



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-27&edition=KCH&id=5531591_91830358



اے سی ڈسکہ آصف حسین کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری

ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے حکم پر عملدرآمد شروع ہوگیا
لاہور(اپنے نامہ نگارسے ) پنجاب حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ آصف حسین کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے معطل کردیا اور ایس اینڈ جی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا، اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-27/1784770



اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں حلقہ این اے 75 ڈسکہ سے متعلق سماعت ہوئی، تحریک انصاف کے نامزد امیدوار علی اسجد ملہی نے اپنے وکیل علی ظفر کے ذریعے مؤقف پیش کیا کہ فائرنگ ہر الیکشن میں ہوتی ہے اس لئے شکایت نہیں کی، ہر علاقہ کے ووٹرز کی مرضی ہے ووٹ ڈالیں یا نہ ڈالیں، حلقے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی ہوئی نہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔


وکیل علی ظفر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بطور لیڈر کہا تھا 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ انتخابات پر اعتراض نہیں، بطور امیدوار علی اسجد ملہی کو دوبارہ پولنگ پر اعتراض ہے، عدالت این اے 75 کا انتخابی نتیجہ جاری کرے۔

(ن) لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے متنازع 20 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کا فرانزک آڈٹ کرانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پورے حلقہ میں فائرنگ ہوئی، فائرنگ کرنے والا جو بھی ہو ووٹرز حراساں ہوئے، پہلی بار ایسا الیکشن کمیشن آیا ہے جو سچ بول رہا ہے۔


وکیل (ن) لیگ نے کہا کہ الیکشن کمیشن پورے انتخابی عمل کا جائزہ لینے کیلئے بااختیار ہے، انتخابی عمل کیساتھ شرمناک فراڈ کیا گیا، پریذائڈنگ افسران کے موبائل اور پولیس کے وائرلیس ایک ساتھ بند ہوگئے، الیکشن کمیشن جمہوریت کا محافظ ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ عام انتخابات میں بھی فارم 45 کا مسئلہ سامنے آیا تھا، تاہم ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کو فارم 45 نہ ملنے کی شکایت نہیں آئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ سے متعلق سماعت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔


چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے مختصر فیصلے میں ریمارکس دیئے ہیں کہ 19 فروری کو ضمنی انتخاب میں لڑائی جھگڑے اور تشدد ہوا، فائرنگ کی گئی جس کے باعث خوف و ہراس پھیل گیا اور ماحول خراب ہوگیا، ووٹر کو حق رائے دہی کیلئے آزادنہ و سازگار ماحول فراہم نہیں کیا گیا۔


فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حلقے میں صاف، شفاف، منصفانہ انتخاب نہیں ہوسکا، فائرنگ کے واقعات کرکے ووٹرز کو ڈرایا دھمکایا گیا، الیکشن ایکٹ کی شق 9 کے تحت الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہیں، جب کہ حلقے میں 18 مارچ کو دوبارہ الیکشن ہوں گے۔

واضح رہے کہ سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پرتشدد واقعات ہوئے، فائرنگ کے ایک واقعے میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی بھی ہوئے تھے، جب کہ 20 پریزائیڈنگ افسران پولنگ بیگز کے ہمراہ لاپتہ ہوگئے، جو اگلے روز صبح 6 بجے آر او دفتر پہنچے تھے۔
https://www.express.pk/story/2147690/1/




https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/25022021/p1-lhr025.jpg



اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی)چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سینٹ انتخابات میں خفیہ ووٹنگ ہونی چاہیے یا نہیں فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فاضل بینچ نے سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔پیپلز پارٹی کے سینٹر رضا ربانی نے اپنے دلائل میں کہا کہ کسی کو ووٹ ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، سیاسی معاملات میں سمجھوتے ہوتے رہتے ہیں۔ کئی بار مختلف ایم پی ایز کسی ایشو پر متحد ہو کر سینٹ امیدوار کو ووٹ دیتے ہیں، سینٹ الیکشن سیاسی معاملہ ہے ریاضی کا سوال نہیں،سینٹ کا الیکشن آرٹیکل 226 کے تحت ہی ہوتا ہے ، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ سینٹ کے لیے خفیہ ووٹنگ نہیں ہو گی۔ آئین یہ بھی نہیں کہتا کہ سینٹ الیکشن قانون کے مطابق ہوں گے ۔ آرڈیننس کے خلاف کسی ایوان میں قرارداد منظور ہوئی تو وہ ختم ہو جائے گا، پارلیمان نے توثیق نہ کی تو آرڈیننس 120 دن بعد ختم ہو جائے گا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آرڈیننس کا سوال عدالت کے سامنے نہیں، آرڈیننس جاری ہونے پر کوئی رائے نہیں دیں گے ۔ جمہوریت میں فیصلے پارٹی کرتی ہے قیادت نہیں، آئین میں پارٹیوں کا ذکر ہے شخصیات کا نہیں، کوئی اوپر سے اپنے فیصلے لاکر نافذ نہیں کر سکتا۔ پارٹیوں کے فیصلے بھی جمہوری انداز میں ہونے چاہئیں۔ کس کو ووٹ دینا ہے یہ فیصلہ پارٹیاں کیسے کرتی ہیں۔رضا ربانی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل میں کہا کہ سینٹ الیکشن آئین کے تحت ہوتے ہیں قانون پر نہیں۔ سینٹ الیکشن خفیہ ووٹنگ سے ہوتا ہے ، تمام ایم پی ایز اپنی انفرادی حیثیت میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ مخصوص نشستوں پر الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہے ۔ (ن) لیگ کے بیرسٹر ظفر اللہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن کے نمائندگی خفیہ ووٹنگ کے ذریعے ہی ممکن ہے خفیہ ووٹنگ ختم ہوئی تو جمہوریت کے لئے دھچکا ہوگا۔سندھ ہائی کورٹ بار کی جانب سے بیرسٹر صلاح الدین نے اپنے دلائل میں کہا موجودہ حالات میں کوئی آئینی بحران نہیں ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جو سوال ریفرنس میں پوچھے گئے ہیں اس پر ہی جواب دیں گے ، عدالت کو تعین کرنا ہے سینٹ الیکشن پر آرٹیکل 226 لاگو ہوتا ہے یا نہیں،کیا متناسب نمائندگی سنگل ٹرانسفر ایبل ووٹ کے ذریعے ہو سکتی ہے ؟کیا آئین کے تحت ہونے والے انتخابات خفیہ ہوتے ہیں؟سیکرٹ بیلٹ سے متعلق معاملات پارلیمنٹ پر چھوڑے گئے ہیں،اس کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہوتا ہے ،ہم پارلیمنٹ اور نہ ہی اس کے دائرہ اختیار کو محدود کر سکتے ہیں،ریاست کے ہر ادارے کو اپنا کام حدود میں رہ کر کرنا ہے ، پارلیمان کا اختیار اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے ۔ اگر آئین کہتا ہے خفیہ ووٹنگ ہو گی تو بات ختم ہوجاتی ہے ۔ سپریم کورٹ نے سینٹ اوپن بیلٹ صدارتی ریفرنس پر سماعت آج جمعرات تک ملتوی کر دی۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86-%DA%A9-%D8%AE%DB%8C-%DA%AF-%D9%88-%D8%A8



الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں غفلت برتنے پر بڑے پیمانے پر افسران کو معطل کردیا۔

الیکشن کمیشن نے این اے 75ڈسکہ کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے آئی جی پی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فرائض سے غفلت برتنے پر 4 مارچ کو الیکشن کمیشن میں طلب کرلیا ہے، اور حکم دیا ہے کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب ذاتی طور پر پیش ہوں۔

الیکشن کمیشن نے حلقے میں انتخاب کے بعد غائب ہونے وانے والے پریزائیڈنگ افسران کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، آر او پی الیکشن ایکٹ اور قواعد کے تحت ریٹرننگ افسر سیشن عدالت میں پریزائیڈنگ افسروں کے خلاف کیس بھیجے گا۔

الیکشن کمیشن آئندہ چند روزمیں حکام کی ڈی بریفنگ کرے گا، حکام کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کے افسران نے معاملے کو خراب کیا، آئندہ الیکشن کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے کمشنر اور آر پی او گوجرانوالہ کو تبدیل کر کے ڈویژن بدر کرنے اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ڈی سی، ڈی پی او سیالکوٹ اور اے سی ڈسکہ آصف حسین، ڈی ایس پی سمبڑیال ذوالفقار ورک، ڈی ایس پی ڈسکہ رمضان کمبوہ، وفاقی و پنجاب حکومت کو ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ذیشان جاوید لاشاری، ڈی پی او اسد علوی کو معطل کرنے کا حکم دیاہے۔

الیکشن کمیشن نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو حکم دیا ہے کہ ان تمام افسران کو آئندہ کسی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات نہ کیا جائے، ان تمام افسروں کے خلاف انکوائری کے متعلق مزید فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
https://www.express.pk/story/2147833/1/



لاہور: تحریک انصاف نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات کے نتائج کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہے ڈسکہ ضمنی الیکشن پرالیکشن کمیشن( ECP) کے فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں جسے تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی قانونی آپشن استعمال کرتےہوئے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈسکہ کے عوام نے تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ دیا لیکن فاتح امیدوار کو حلقے کی نمائندگی سے روکنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے 18مارچ کو پورے حلقے میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا ہے۔ تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی فیصلے کیخلاف اپیل دائر کریں گے۔
https://www.express.pk/story/2147835/1/



پشاور / اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خفیہ بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلیں۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے خفیہ بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کی تیاری شروع کردی ہے اور اس حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ الیکشن ذرائع کے مطابق ووٹرز کو چار بیلٹ پیپرز جاری کیے جائیں گے، جنرل نشستوں کے لیے سفید، خواتین کے لیے گلابی، ٹیکنوکریٹ کے لیے سبزاوراقلیت کے لیے زرد بیلٹ پیپر ہوں گے۔

امیدواروں کے نام حروف تہجی کے ساتھ ترتیب سے درج ہوں گے، ووٹرزبیلٹ پیپرز حاصل کرنے کے بعد پردہ دار جگہ ووٹ کے لیے بال پین کا استعمال کریں گے راستے میں ووٹر کسی دوسرے ووٹر یا کسی دوسرے شخص سے نہیں ملیں گے۔ ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے پرپابندی ہوگی اگرووٹرغلطی سے موبائل اندرلے آئے تو پولنگ آفیسر کے پاس جمع کرانا ہوگا۔

اس حوالے سے الیکشن کمیشنر خیبرپختونخوا شریف اللہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایات کے مطابق سینٹ الیکشن کے لیے انتظامات مکمل ہے اورہدایات جاری کردی گئی ہیں آئین اور قانون کے مطابق سینٹ انتخابات کرائے جائیں گے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جو ہدایات جاری کی گئی ہیں خیبرپختونخوا اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز سے بھی مشاورت کریں گے۔
https://www.express.pk/story/2147670/1/



سیف ابڑو کا لیاقت جتوئی کو دو ارب روپے ہرجانے کا نوٹس

سابق وزیراعلیٰ نے 35کروڑ روپے میں سینیٹ کا ٹکٹ لینے کا الزام لگایا تھا ، لیاقت جتوئی دعوے کا ثبوت نہ دے سکے تو سخت کارروائی ہو گی، شہباز گل ، بلوچستان کے معاملات میں ہم سے مشاورت نہیں کی جاتی، سردار یار محمد رند
کراچی، کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر، این این آئی) تحریک انصاف کے سندھ سے سینیٹ کے ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑو نے سابق وزیراعلیٰ سندھ اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما لیاقت علی جتوئی کی جانب سے 35 کروڑ روپے دے کر سینیٹ کا ٹکٹ لینے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ لیاقت جتوئی کے خلاف عدالتی کارروائی کریں گے ۔ انہوں نے کہاہے کہ مجھ پرلیاقت جتوئی نے انتہائی بیہودہ الزامات لگائے ہیں، کافی دنوں سے میرے خلاف لابنگ ہو رہی تھی لیکن میں خاموش تھا۔ میں مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھتا ہوں۔میں نے لیاقت جتوئی کو ان الزامات پر دو ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا ہے ۔ لیاقت علی جتوئی سے اب ہائی کورٹ میں ملاقات ہو گی اور میں ہتک عزت کا دعویٰ کروں گا۔ میں وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کر کے مجھے سینیٹ کا ٹکٹ دیا ہے ۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا کہ لیاقت جتوئی اپنے دعوے کا ثبوت نہ دے سکے تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ ادھر لیاقت جتوئی نے اس حوالے سے 26 فروری کو ہم خیال سیاسی دوستوں، ہمدردوں اور پارٹی کارکنوں کا اجلاس طلب کر لیا۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ3 مارچ فیصلہ کن دن ہے ، اس کے بہت سے اثرات بلوچستان ہی نہیں بلکہ پاکستان کی سیاست پر بھی پڑیں گے ۔ کابینہ کا رکن ہونے کے باوجود وزیراعظم ملاقات کے لیے پانچ منٹ نہیں دیتے ۔ سینیٹ الیکشن میں بلوچستان کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ، پارلیمانی بورڈ میں بلوچستان کی کوئی نمائندگی نہیں تھی، صادق سنجرانی کون ہوتے ہیں فیصلے کر نے والے ۔ نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں سردار یار محمد رند نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے سال گزر جاتے ہیں ملاقات نہیں ہوتی، جب وہ کوئٹہ آئے تب بھی ان سے ملاقات نہیں ہوئی۔ بلوچستان کے معاملات میں ہم سے مشاورت نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے عوام سے یہ وعدہ کر کے آئے تھے کہ ان کے مفادات کا تحفظ کریں گے ، جب ہم ایسا نہیں کر سکتے تو دکھ اور افسوس ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عبدالقادر جیسے پیرا شوٹر کو ٹکٹ ملے اور خان صاحب کے لوگ اسے سر پر اٹھا کر لائے ۔میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ صادق سنجرانی کا پی ٹی آئی سے کیا تعلق ہے
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-24/1783192



ضمنی الیکشن :مجموعی طور پر انتخابی نظام میں بہتری نظر آئی :فافن

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن)نے 16تا 22فروری کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی ہے
اسلام آباد(آئی این پی)فافن کی رپورٹ قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی 5 نشستوں پر ضمنی انتخابات سے متعلق ہے ،فافن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ضمنی انتخابات کے دوران مجموعی طور پر انتخابی نظام میں واضح بہتری نظر آئی جبکہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، غیر قانونی الیکشن مہم اور عمومی خلاف ورزیاں سامنے آئیں،فافن رپورٹ کے مطابق این اے 75 ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی گنتی کے دوران بہت بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں جس کے باعث الیکشن کمیشن کو اس نشست پر نتیجہ روکنا پڑا
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-24/1783171



اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ ووٹنگ ہونی چاہیے یا نہیں فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فاضل بینچ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے اپنے دلائل میں کہا کہ کسی کو ووٹ ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، سیاسی معاملات میں سمجھوتے ہوتے رہتے ہیں۔ کئی بار مختلف ایم پی ایز کسی ایشو پر متحد ہو کر سینیٹ امیدوار کو ووٹ دیتے ہیں، سینیٹ الیکشن سیاسی معاملہ ہے ریاضی کا سوال نہیں، سیںیٹ کا الیکشن ارٹیکل 226 کے تحت ہی ہوتا ہے، عارضی قانون سازی کے ذریعے سینیٹ الیکشن نہیں ہو سکتا۔ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ سینٹ کے لیے خفیہ ووٹنگ نہیں ہو گی۔ آئین یہ بھی نہیں کہتا کہ سینیٹ الیکشن قانون کے مطابق ہوں گے۔ آرڈینس کے خلاف کسی ایوان میں قرارداد منظور ہوئی تو وہ ختم ہو جائے گا، پارلیمان نے توثیق نہ کی تو ارڈینس 120 دن بعد ختم ہو جائے گا۔

’آرڈیننس کا سوال عدالت کے سامنے نہیں‘

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آرڈیننس کا سوال عدالت کے سامنے نہیں، آرڈیننس جاری ہونے پر کوئی رائے نہیں دیں گے۔ جمہوریت میں فیصلے پارٹی کرتی ہے قیادت نہیں، آئین میں پارٹیوں کا ذکر ہے شخصیات کا نہیں، کوئی اوپر سے اپنے فیصلے لاکر نافذ نہیں کر سکتا۔ پارٹیوں کے فیصلے بھی جہموری انداز میں ہونے چاہئیں۔ کس کو ووٹ دینا ہے یہ فیصلہ پارٹیاں کیسے کرتی ہیں۔

’سینیٹ الیکشن آئین کے تحت ہوتے ہیں قانون پر نہیں‘

رضا ربانی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل میں کہا کہ سینیٹ الیکشن آئین کے تحت ہوتے ہیں قانون پر نہیں۔ سینیٹ الیکشن خفیہ ووٹنگ سے ہوتا ہے، تمام ایم پی ایز اپنی انفرادی حیثیت میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ مخصوص نشستوں پر الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہے، پارٹی لائن پر عمل کرنا سینیٹ الیکشن کے لیے لازمی نہیں۔

’خفیہ ووٹنگ ختم ہوئی تو جمہوریت کے لئے دھچکا ہوگا‘

فاروق نائیک کے دلائل مکمل ہونے پر (ن) لیگ کے بیرسٹر ظفر اللہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن کے نمائندگی خفیہ ووٹنگ کے ذریعے ہی ممکن ہے، تاریخ کے تناظر میں آئین کے آرٹیکل 226 کی تشریح ممکن ہے، الیکشن ایکٹ کی تیاری کے دوران خفیہ ووٹنگ پر بحث ہوئی تھی، تحریک انصاف سمیت ہر سیاسی جماعت نے اس وقت خفیہ ووٹنگ کی حمایت کی تھی، سینیٹ الیکشن کے بعد صوبائی اسمبلیاں تحلیل بھی ہو سکتی ہیں، صوبائی اسمبلیوں کے دوبارہ انتخابات میں کوئی اور جماعت بھی حکومت میں آسکتی ہے، اگر متناسب نمائندگی پارٹیوں کی ہے تو نئی اسمبلیوں میں کی سینیٹ میں کیا پوزیشن ہوگی۔ خفیہ ووٹنگ ختم ہوئی تو جمہوریت کے لئے دھچکا ہوگا۔

’انتحابی عمل سے کرپشن ختم کرنا پارلیمان کاکام ہے‘

سندھ ہائی کورٹ بار کی جانب سے بیرسٹر صلاح الدین نے اپنے دلائل میں کہا کہ آج تک دائر ہونے والے تمام ریفرنسز آئینی بحران پر تھے، موجودہ حالات میں کوئی آئینی بحران نہیں ہے، ماضی میں حکومت نے اپنی سیاسی ذمہ داری عدالت پر ڈالنے کی کوشش کی، ماضی میں عدالت نے قرار دیا کہ بنگلا دیش کو تسلیم کرنایا نہ کرنا پارلیمان کا اختیار ہے، ماضی میں بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ سے بابری مسجد پر رائے مانگی تھی لیکن بھارتی سپریم کورٹ نے ریفرنس پر رائے دینے سے انکار کیا تھا۔ اٹارنی جنرل نے دلائل میں بتایا کہ قانون کیا ہونا چاہیے، اٹارنی جنرل نے یہ نہیں بتایا کہ قانون کیا کہتا ہے؟ انتحابی عمل سے کرپشن ختم کرنا پارلیمان کاکام ہے۔ سیکرٹ اور اوپن بیلٹ کے لیے عدالتی تشریح کی ضرورت ہی نہیں، کسی حد تک ووٹ کو اوپن کرنا بھی درست نہیں، ووٹرز کو ووٹ کی معلومات عام ہونے کا خوف ہی کافی ہے۔ اگر رکن اسمبلی کو اپنی رائے پر ووٹ دینے کا حق نہیں تو 800 اراکین پر مشتمل اسمبلیوں کی کیا ضرورت ہے۔

’پارلیمان کا اختیار اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے‘

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جو سوال ریفرنس میں پوچھے گئے ہیں اس پر ہی جواب دیں گے، عدالت کو تعین کرنا ہے سینیٹ الیکشن پر ارٹیکل 226 لاگو ہوتا ہے یا نہیں، ریاست کے ہر ادارے کو اپنا کام حدود میں رہ کر کرنا ہے سپریم کورٹ پارلیمان کا متبادل نہیں، خفیہ ووٹنگ ہونی چاہیے یا نہیں فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔ پارلیمان کا اختیار اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے۔ اگر آئین کہتا ہے خفیہ ووٹنگ ہو گی تو بات ختم ہوجاتی ہے۔
https://www.express.pk/story/2147346/1/



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/24022021/P6-Lhr-018.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/24022021/P6-Lhr-033.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/24022021/P5-Lhr-002.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/24022021/p1-lhr016.jpg



اسلام آباد،لاہور(خبر نگار،خصوصی نیوز رپورٹر،وقائع نگار،نامہ نگار،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)الیکشن کمیشن میں ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کے تنازع پر سماعت کے دوران ریٹرننگ افسرنے مسلم لیگ ن کا انتخابی نتائج کوتبدیل ہونیکا دعویٰ مسترد کردیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے قراردیا کہ الیکشن کمیشن معاملہ کے نتیجے تک پہنچے گا، اگر الیکشن ٹھیک ثابت ہوا تو نتیجہ جاری ہوگا،اور اگر ٹھیک نہیں ہوا تو ری پول کر اسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کے بارے ریٹرننگ افسر کی رپورٹ فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ۔ گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں بے قاعدگیوں سے متعلق ن لیگ کی امیدوار نوشین افتخار کی درخواست پر سماعت کی تو ریٹرننگ افسر نے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرایا کہ حلقے میں کوئی نتیجہ تبدیل نہیں ہوا۔ 360 پولنگ سٹیشن تھے ، 337 پولنگ سٹیشنز کااندراج ساڑھے 3 بجے تک ہوچکا تھا۔ 20 پولنگ سٹیشنزکے نتائج میں تاخیر پر پریذائڈنگ افسروں سے رابطے کی کوشش کی لیکن صرف ایک سے رابطہ ممکن ہوا۔ تین پولنگ سٹیشنوں کا نتیجہ پاس تھا لیکن ہم اندراج نہیں کر پا رہے تھے کیونکہ باہر ہجوم تھا،امیدواروں کا دعویٰ تھا کہ انکے پاس واٹس ایپ پر نتائج آگئے ، جو ہمیں فراہم کئے ، 17 پولنگ سٹیشنز سے ڈیٹا ملنے کے بعد ہم نے امیدواروں کے دیئے نتائج سے میچ کیا، الیکشن مواد ہماری تحویل میں ہی ہے ۔ شکایت گزار کے فراہم کردہ فارمز 45میں کئی پرانگوٹھا نشان نہیں۔ کچھ پولنگ سٹیشنز کا رزلٹ صبح 6 جبکہ کچھ کا 7 بجے ملا،رات ساڑھے تین بجے لیگی امیدوار نے شکایت کی جس پر ڈی ایس پی ڈسکہ کو پریذائیڈنگ افسروں کیساتھ تعینات پولیس سے رابطے کا کہاتاہم انکا بھی رابطہ نہ ہوسکا۔ نتائج پہنچنے میں تاخیر پر پریذائیڈنگ افسروں سے پوچھا تو جواب ملا کہ دھند تھی یا گاڑی خراب ہوگئی، صاف موسم میں ڈیڑھ دو گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ ہم نے پریذائیڈنگ افسروں کو بیان لینے بلایا تھا،لیکن سب نہیں آئے ، 20 میں سے 8 نے تحریری بیان دیا۔اس موقع پر نوشین افتخار کے وکیل نے ڈسپلن کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک ویڈیو چلائی اور پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کیلئے استدعا کی ۔انکا کہنا تھا کہ بے قاعدگیاں ہوئیں اور الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز تاریخی دستاویز جس میں اعلیٰ ترین سطح پر دھاندلی کی نشاندہی کی گئی، فائرنگ سے لوگوں کی جانیں گئیں، الیکشن کمیشن کو آئینی ذمہ داری ادا کرنے سے روکا گیا۔ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن کے استفسار پر بتایا کہ پریذائڈنگ افسروں کو گاڑیاں دی تھیں، یہ ممکن نہیں تھا کہ کوئی اکیلا ہو، ان کیساتھ پولیس بھی تھی۔ممبر پنجاب الطاف قریشی نے استفسار کیا کہ کیا موبائل کمپنیوں سے پریذائیڈنگ افسروں کی لوکیشن معلوم کرائی؟ جس پر ریٹرننگ افسر نے کہا کہ ڈی پی او کا نمبر بند تھا ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کیا کہ جب آپ نے رابطہ کیا تو گھبرائے ہوئے تھے ، کہا تھا ہماری جان کو خطرہ ، کیا انتظامیہ نے آپ سے تعاون نہیں کیا ؟۔ ریٹرننگ افسر نے 14 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کی سفارش کی، بتایا پولنگ سٹیشن نمبر 2، 3، 6 ، 7اور11 میں گڑبڑ سامنے آئی، پولنگ سٹیشن نمبر 22 ، 23 ، 24 ، 26 اور45 میں بھی دوبارہ پولنگ ہونی چاہئے ۔پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی کے وکیل نے کچھ دستاویزات ریکارڈ پرلانے کیلئے مہلت کی استدعا کی۔انہوں نے نوشین افتخار کی درخواست پر اعتراض اٹھایا اور کہا کہ درخواست کیساتھ کوئی تصدیق شدہ دستاویز نہیں۔ بہتر ہوتا کہ انتخابی نتائج کو ٹربیونل میں چیلنج کیا جاتا۔ سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کرنے کی استدعاہے ،ہم فریق مخالف کی طرح غیر تصدیق شدہ دستاویزات نہیں دینا چاہتے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ وقت کم ہے اتنا ٹائم نہیں دے سکتے ،اصل ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے ، کل تک تمام شواہد اور دستاویزات جمع کرائیں۔ ممبر پنجاب الطاف قریشی نے کہا کہ اب دھند نہیں ، ڈسکہ جانے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا جبکہ ممبر بلوچستان نے کہا کہ اپنے پولنگ ایجنٹوں سے ریکارڈ لیکر جمع کرائیں۔الیکشن کمیشن نے معاملے پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی ۔دریں اثنا ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کی کاپی92 نیوز نے حاصل کرلی جس میں 14 پولنگ سٹیشنز پر دھاندلی کا خدشہ ظاہر اور دوبارہ پولنگ کی سفارش کی گئی۔ فارم 45 کے تحت پی ٹی آئی کے امیدوار کو 12 ہزار 763 ووٹ تو ن لیگ کی نوشین افتخار کو 3500 ووٹ ملے جبکہ 1 ہزار 731 ووٹ مسترد ہوئے ۔ ن لیگ کو موصول فارم کے تحت لیگی امیدوار کو 5 ہزار ووٹ اورپی ٹی آئی کو موصول فارم کے تحت علی اسجد ملہی کو 6 ہزار 704 ووٹ ملے ۔ادھر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ ن لیگ بار بار اپنا موقف تبدیل کر رہی،23 پولنگ سٹیشنز پر اعتراض ہے تو وہاں دوبارہ الیکشن کرالے ، قانونی طور پر الیکشن کمیشن رزلٹ روکنے کا مجاز نہیں۔تحریک انصاف کے رہنماعثمان ڈارنے کہا کہ ن لیگ نے ہمیشہ کی طرح اپنا بیانیہ تبدیل کیا،یہ تمام نتائج تسلیم کر چکے تھے ، الیکشن کمیشن میں بڑا یوٹرن لیا۔ علی اسجدملہی نے کہا کہ جیت پی ٹی آئی کی ہوئی، جلد فیصلہ عوام کے سامنے آجائیگا۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فرازنے کہا کہ ملکی سیاست میں خریدوفروخت کا رواج ڈالنے والی ن لیگ آج ڈسکہ میں ہار پر سیخ پا ہے ۔دھونس، دھاندلی، دھوکہ ن لیگ کا وتیرہ ۔ ڈسکہ میں ری الیکشن سمیت جو بھی فیصلہ الیکشن کمیشن کریگا ہمیں قبول ہوگا۔ شبلی فراز نے ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی پیشکش آزادانہ اور شفاف انتخابات یقینی بنانے کی جدوجہد کا مظہر ہے ۔ دوسری جانب ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا کہ ڈسکہ الیکشن سے متعلق سچ بتا دیں ورنہ مجھے بتانا پڑیگا۔ دو افراد کے نام میرے پاس آ چکے ، یہ دھاندلی نہیں، منظم آپریشن تھا جو اعلیٰ سطح سے مینج ہوا۔ الیکشن کمیشن کا عملہ اغوا کرکے پوری رات ایک مقام پر رکھا گیا۔ کیا14 گھنٹے بعد انکا اچانک باجماعت وارد ہو جانا نچلے لیول کا کام ہے ؟۔ میڈیا سے گفتگو میں ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈسکہ انتخاب میں حکومت نے کالا ڈاکہ ڈالا ، خود الیکشن چوری کرنے میں ملوث ۔ حکومتی سازش بے نقاب ہوئی، اب یہ لوگ منہ چھپاتے پھر رہے ۔ الیکشن کمیشن خود کہہ رہا کہ دھاندلی ہوئی۔ عدالتی نظام مفلوج ہے ،ڈسکہ میں جو ہوا، وہ سب کے سامنے ہے ۔ احسن اقبال نے کہاکہ ڈسکہ کا انتخاب الیکشن کمیشن کیلئے چیلنج ،اسکی اتھارٹی چیلنج کی گئی۔الیکشن کمیشن اسے ٹیسٹ کیس بنا کر ذمہ داروں کو نشان عبرت بنائے ۔ لیگی ترجمان مریم اور نگزیب نے کہا کہ ن لیگ کے انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔دھاندلی کا سردار پیروکار عمران خان خاموش رہے ۔ لیگی امیدوار نوشین افتخار نے کہا کہ ن لیگ اس حلقہ سے 5بار جیتی ، یہ ن لیگ کا گڑھ ہے ، یہ این اے 75 کے لوگوں کی جنگ ہے ۔



لاہور، کراچی (نامہ نگارخصوصی ،سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ، نیوزایجنسیاں )الیکشن ٹریبونل نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما پرویز رشیدکو سینٹ انتخابات کیلئے نااہل جبکہ تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈاکو اہل قرار دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کیخلاف پرویز رشید کی اپیل پر سماعت کی۔پرویز رشید وکلا کیساتھ عدالت ہوئے جبکہ پنجاب ہائوس کے کنٹرولر اور الیکشن کمیشن کے افسران بھی حاضر ہوئے ۔کنٹرولر پنجاب ہاؤس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پرویز رشید کو دو مرتبہ نوٹس بھیجے گئے لیکن انہوں نے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کی۔پرویز رشید کے وکیل نے کہاپہلے بھی پرویز رشید نے سینٹ کا انتخاب لڑا تب تو کسی نے اعتراض نہ کیا۔ سپریم کورٹ بھی سیاسی انتقام سے متعلق فیصلوں میں لکھ چکی اور پرویز رشید کیس میں سیاسی انتقام کھل کر سامنے آچکا ۔ عدالت ریکارڈ چیک کرلے پرویز رشیدپنجاب ہائوس میں نہیں رہے ۔ بقایا جات کی ادائیگی کیلئے گئے لیکن کسی نے وصول نہیں کیے ۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا پرویز رشید نے سنجیدگی سے رقم کی ادائیگی کی کوشش کی نہ رابطہ کیا۔رجسٹرار پنجاب ہاؤس نے کہا اس دن طبیعت خرابی کے باعث آفس نہیں آیا لیکن عملہ وہاں موجود تھا۔جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دئیے پرویز رشید نے اپیل میں کہیں نہیں کہا وہ پنجاب ہائوس میں نہیں رہے ۔الیکشن ٹریبونل نے پرویز رشید کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پرویز رشید کو سینٹ اایکشن کیلئے نااہل قرار دیدیا۔ جسٹس شاہد وحید نے 7 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔فیصلہ میں کہا گیا کہ واجبات کی کلیئرنس پرویز رشیدکی ذمہ داری تھی، ریٹرننگ افسر نے پرویز رشید کو واجبات ادا کرنے کیلئے مناسب وقت دیا تھا مگر امیدوار نے واجبات ادا نہیں کئے ۔ ریکارڈ میں واضح ہے پنجاب ہائوس کا کمرہ پرویز رشید کے نام سے بک کیا گیا تھا۔ ایوان بالا کا امیدوار اپنے زیر کفالت افراد کی نادہندگی کے باعث بھی الیکشن لڑنے کا اہل نہیں رہتا۔ سپریم کورٹ کے عطائالحق قاسمی کیس میں واجبات کے اعتراض کو ریٹرننگ افسر نے اگراہمیت نہیں دی تو ٹربیونل بھی اس اعتراض سے مطمئن نہیں ۔ سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس فیصل عرب پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے تحریک انصاف کے رہنمافیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف درخواست مسترد کردی ۔فیصل واوڈا کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ان کے موکل نے امریکی شہریت چھوڑ دی تھی اور کسی سے حقائق نہیں چھپائے ۔ کاغذات پر اعتراضات خلاف قانون ہے ، اپیل مسترد کی جائے ۔درخواست گزار قادر مندوخیل کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا یہ کہنا غلط ہے فیصل واوڈا نے حقائق نہیں چھپائے ۔ فیصل واوڈانے 2018 کے انتخابات میں امریکی شہریت کا ذکر نہیں کیا۔الیکشن ٹریبونل نے دلائل سننے کے بعد فیصل واوڈا کو سینٹ انتخابات کیلئے اہل قرار دیدیا۔الیکشن ٹریبونل نے فیصلے میں کہااپیل کنندہ چاہیں تو آئینی درخواست دائر کر سکتے ہیں، کاغذاتِ نامزدگی سے متعلق ہمارے اختیارات محدود ہیں۔قبل ازیں الیکشن ٹریبونل نے اپیلوں کی سماعت کے دوران میڈیا کو کوریج سے روکدیا ۔الیکشن ٹریبونل نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنما یوشع اللہ خان کو اہل قرار دیدیا۔عدالت نے یوشع اللہ کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض مسترد کردیئے ۔یوشع اللہ نے بتایا الیکشن کمیشن نے بیٹھتے ہی مجھے کہاتھا آپ اپیل میں جاسکتے ہیں، ہم آپکی دستاویزسے مطمئن نہیں،جب پوچھا تو پتہ چلا دستاویزات کودیکھا ہی نہیں گ



این اے 75: ریٹرننگ افسر نے 14 پولنگ سٹیشنز میں دھاندلی کا خدشہ ظاہر کردیا

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ریٹرننگ افسر نے حلقہ این اے 75 کے ضمنی الیکشن کے دوران 14 پولنگ سٹیشنز پر مبینہ دھاندلی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
تفصیل کے مطابق ریٹرننگ افسر کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ دھاندلی کے خدشہ کے پیش نظر دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پریذائیڈنگ افسروں نے تاخیر سے پہنچنے پر بہانے بنائے، کوئی بیٹری بند ہونے کا جواز دیتا رہا اور کسی نے واٹس ایپ کے کام نہ کرنے کا بہانہ گھڑا۔

ریٹرننگ افسر کی جانب سے پولنگ سٹیشن نمبر 2، 3، 6، 7، 11، 22، 23، 24، 26، 45، 49، 90، 91 اور 92 میں بھی دوبارہ پولنگ کی سفارش کی گئی ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے این 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کی جانب سے ایک ہفتے میں مصدقہ ریکارڈ فراہم کرنے استدعا مسترد کر دی ہے۔

ن لیگ نے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ریٹرننگ افسر نے اعتراف کیا کہ 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج نہیں مل رہے تھے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات سے متعلق مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار کی درخواست کی سماعت کی۔

نوشین افتخار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے استدعا کی کہ حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے، الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز میں اعلیٰ ترین سطح پر دھاندلی کی نشاندہی کی گئی، یہ پہلا الیکشن ہے جہاں بیس ریٹرننگ افسران غائب ہوگئے، پولنگ کے دوران اور بعد میں آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب سمیت سب ہی لاپتہ تھے، تمام لاپتہ پریزائیڈنگ افسران ایک ساتھ ہی سامنے آئے، جس ڈی ایس پی کو الیکشن کمیشن نے ہٹایا تھا اسے ایس پی بنا کر تعینات کیا گیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے اگر الیکشن ٹھیک ہوا تو نتیجہ جاری ہوگا، اگر ٹھیک نہیں ہوا تو ری پول کرا سکتے ہیں۔ ممبر پنجاب الطاف قریشی نے استفسار کیا کہ کیا موبائل کمپنیوں سے پریزائیڈنگ افسران کی لوکیشن معلوم کرائی گئی ؟ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ ڈی پی او کا نمبر بند تھا، ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ محکمہ موسمیات سے دھند سے متعلق سوال پوچھا تو آر او نے کوئی جواب نہ دیا۔
پی ٹی آئی امیدوار کے وکیل علی بخاری نے دلائل میں کہا کہ نوشین افتخار کی درخواست کیساتھ کوئی تصدیق شدہ دستاویز نہیں، بہتر ہوتا کہ انتخابی نتائج کو ٹربیونل میں چیلنج کیا جاتا، دستاویزات جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کا وقت مانگا تو ممبر پنجاب نے ریمارکس دئیے کہ اب موسم خراب نہیں ہے، ایک دن میں جواب دیں، تاخیر سے آپ کا نقصان ہوگا۔ کیس کی مزید سماعت 25 فروری کو ہوگی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/589462_1



ن لیگ کو 23 پولنگ سٹیشن پر اعتراض ہے تو وہاں دوبارہ الیکشن کرالے: پی ٹی آئی

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ قانونی طور پر الیکشن کمیشن رزلٹ روکنے کا مجاز نہیں، مسلم لیگ ن کو 23 پولنگ سٹیشن پر اعتراض ہے تو وہاں دوبارہ الیکشن کرالے، مسلم لیگ ن بار بار اپنا موقف تبدیل کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آزاد ادارہ ہے، ہم اس کا احترام کرتے ہیں، ہمیں الیکشن اصلاحات کی طرف جانا ہوگا، ہم الیکٹرانک ووٹنگ لانے جا رہے ہیں، وزیراعظم نے ہمیشہ شفاف انتخابات کیلئے کوششیں کیں، 23 پولنگ سٹیشنز پر اعتراض پر تحریک انصاف نے دوبارہ الیکشن کی پیشکش کی، مسلم لیگ ن بار بار اپنا موقف تبدیل کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ہمیشہ کی طرح اپنا بیانیہ تبدیل کیا، ڈسکہ کے عظیم لوگوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا، تمام نتائج یہ لوگ تسلیم کر چکے تھے، 337 پولنگ سٹیشن پر پہلے ن لیگ کو کوئی اعتراض نہیں تھا، آج الیکشن کمیشن میں ان لوگوں نے بڑا یوٹرن لیا، ڈسکہ کے لوگوں کے فیصلے کا دفاع کریں گے، الیکشن کمیشن پر ہمیں پورا اعتماد ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد ملہی نے کہا کہ آر او نے اپنا بیان دے دیا ہے، ڈسکہ الیکشن بہت اچھا ہوا، جیت پی ٹی آئی کی ہوئی، جلد فیصلہ عوام کے سامنے آجائے گا، مسلم لیگ ن کے کارکنان نے حلقے کا امن و امان برباد کیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/589406_1



وزیراعظم سے ملاقات میں 20 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی غیرحاضر رہے

پشاور(دنیا مانیٹرنگ) تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان پشاور پہنچے جہاں انہوں نے کئی اجلاسوں کی صدارت کی، دورے میں ان سے خیبرپختونخوا کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی تاہم اب اس اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ، ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات میں 14 ارکان قومی اسمبلی اور 6 ارکان صوبائی اسمبلی غیرحاضر رہے ، غیرحاضرارکان مختلف وجوہات اورمصروفیات کے باعث شریک نہ ہوسکے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-23/1782646



https://www.express.pk/story/2146884/1/



لاہور: الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کو سینیٹ الیکشن کے لیے اہل قرار دے دیا جب کہ (ن) لیگ کے پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف اپیل بھی مسترد کردی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے سینیٹ الیکشن کے لیے فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی کی منظوری پر ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل کی اپیل پر سماعت کی۔

الیکشن ٹریبونل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصل واوڈا کے خلاف قادر مندوخیل کی اپیل کو مسترد کردیا اور پی ٹی آئی رہنما کی نامزدگی کو درست ٹہراتے ہوئے انہیں سینیٹ الیکشن کے لیے اہل قرار دیا۔

قادر مندوخیل نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ فیصل واوڈا نے امریکی شہریت سے متعلق حقائق چھپائے، ریٹرننگ افسرکے سامنے اعتراضات دائر کیے مگر انہوں نے سننے سے انکار کردیا لہٰذا فیصل واوڈاکو سینیٹ الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

پرویز رشید کی درخواست مسترد

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے پرویز رشید کے سینیٹ الیکشن کے لئے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

پرویز رشید کے وکیل خالد اسحاق نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن قانون کے مطابق اگر امیدوارا کے علم میں کوئی یوٹیلٹی بل وغیرہ نہیں ہے تو وہ ادا کر سکتا ہے، پرویز رشید کو بقایا جات سے متعلق بھی نوٹس یا اطلاع نہیں ملی، یہ 17 جنوری 2019 کا نوٹس ہے، یہ اسپشل آڈٹ کگ بعد جاری کیا گیا جس کا حکم وزیر اعلی نے دیا، اس نوٹس پر گھر کا پتہ نہیں یہ سینیٹ سیکریٹریٹ میں بھیجا گیا جب کہ الیکشن کمیشن کے پرانے قانون میں اس کی اجازت نہیں تھی، ریٹرننگ افسر کو 2 مرتبہ درخواست دی کہ ہم بقایاجات دینے کےلیے تیار ہیں، ریٹرننگ افسر کے سامنے اوریجنل چیک رکھے اور بتایا کہ کوئی بقایا جات لینے کو تیار نہیں ہے، ابھی پنجاب ہاؤس کے کنٹرولر عدالت میں موجود ہیں ہم اب بھی دینے کے لیے تیار ہیں، اگر یہ کیش میں لینا چاہتے ہیں تو ہم ایک گھنٹے کے وقفے تک کیش دے دیں گے۔

پرویز رشید کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اگر کل یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ ان پر جو بقایا جات ظاہر کئے گئے ہیں ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ پرویز رشید کے خلاف انجیئنرنگ کی گئی، تو پھر اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟، آج ہم بقایا جات دینے کے لیے احتجاجاً تیار ہیں، مستقبل میں الیکشن کمیشن فیصلہ کر سکتا ہے کہ یہ بقایا جات بنتے تھے یا نہیں، اگر ثابت کو جائے تو کل کو ڈی سیٹ کیا جا سکتا ہے لیکن ابھی قدغن لگا کر انکے بنیادی حقوق سے روکنے کے مترادف ہے۔

(ن) لیگی رہنما کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کرنے والے امیدوار کے وکیل نے ٹریبونل کے روبرو سپریم کورٹ کی عطاالحق قاسمی کے خلاف دیا گیا فیصلہ پیش کیا، جس میں 20 فیصد رقم پرویز رشید اور 50 فیصد عطاالحق قاسمی سے متعلق تھی۔

اعتراض کنندہ کے وکیل نے جوابی دلائل میں کہا کہ پرویز رشید کی جانب سے کراس چیک دیا گیا جو ان کی بددیانتی ظاہر کرتی ہے، اگر یہ کہتے ہین کہ کنٹرولر کو کہیں کہ رقم لے لیں تو پھر کراس چیک کیوں دے رہے ہیں،ان کا مقصد صرف اپنے کاغذات نامزدگی منظور کروانا ہے، یہ کہتے ہیں کہ کمرہ ان کے استعمال میں نہیں رہا، الیکشن کمیشن قوانین میں یوٹیلیٹی بلز، رینٹ سمیت دیگر سے متعلق وضاحت کے ساتھ بتایا گیا ہے، الیکشن قوانین کے مطابق الیکشن کاغزات نامزدگی جمع کروانے سے پہلے تمام بقایا جات جمع کرنا ضروری ہوتے ہیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد ٹریبونل نے پرویز رشید کی درخواست مسترد کردی۔

واضح رہے کہ سینیٹ کے 48 نشستوں پر 3 مارچ کو انتخابات ہوں گے۔
https://www.express.pk/story/2146755/1/



اسلام آباد: این اے 75 کے ضمنی انتخاب کے لئے مقرر ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن کے روبرو بیان میں کہا ہے کہ این اے 75 میں کوئی نتیجہ تبدیل نہیں ہوا۔

چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے این اے 75 کے ضمنی انتخابات کے نتائج کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار کی درخواست پر سماعت کی۔

نوشین افتخار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے این اے 75 میں دوبارہ پولنگ کی استدعا کردی، انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ بات صرف بیس پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی نہیں، الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز تاریخی دستاویز ہے، پریس ریلیز میں اعلی ترین سطح پر دھاندلی کی نشاندہی کی گئی، یہ پہلا الیکشن ہے جہاں بیس ریٹرننگ افسران غائب ہوگئے، پولنگ کے دوران اور بعد میں آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب سمیت سب ہی لاپتہ تھے، تمام لاپتہ پریزائیڈنگ افسران ایک ساتھ ہی سامنے آئے، جس ڈی ایس پی کو الیکشن کمیشن نے ہٹایا تھا اسے ایس پی بنا کر تعینات کیا گیا، این اے 75 میں فائرنگ ہوئی جس سے لوگوں کی جانیں گئیں، الیکشن کمیشن کو آئینی ذمہ داری ادا کرنے سے روکا گیا۔

این اے 75 کے ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوکر اپنی رپورٹ پیش کردی، ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن کے روبرو اپنے بیان میں کہا کہ این اے 75 میں کوئی نتیجہ تبدیل نہیں ہوا، جو نتائج بعد میں ملے وہ وہی تھے جو واٹس ایپ پر آ چکے تھے، بعض پریزائیڈنگ افسران کے نتائج وٹس ایپ پر بروقت آ گئے تھے، کچھ کا رزلٹ صبح 6 جب کہ کچھ کا 7 بجے ملا،رات کو ساڑھے تین بجے لیگی امیدوار نے شکایت کی، جس پر ڈی ایس پی ڈسکہ کو پریزائیڈنگ افسران کے ساتھ تعینات پولیس سے رابطے کا کہا گیا، پولیس افسران کا بھی تعینات عملے کے ساتھ رابطہ نہیں ہوسکا۔

چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے استفسار پر ریٹرننگ افسر نے کہا کہ صبح 3 بج کر 37 منٹ تک337 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آر ایم ایس میں جمع ہوچکے تھے،20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج نہیں مل رہے تھے، ان سے رابطہ بھی نہیں ہوپارہا تھا،ایک پریزائیڈنگ افسر کے علاوہ کسی کا فون نہیں مل رہا تھا، یہ تمام 20 پولنگ اسٹیشنز 30 سے 40 کلومیِٹر کے احاطے میں ہیں، اس رات موسم خراب تھا، پریزائیڈنگ افسران کو گاڑیاں فراہم کی ہوئی تھیں، یہ ممکن نہیں تھا کہ پریزائیڈنگ افسر اکیلا ہو ان کے ساتھ پولیس بھی ساتھ تھی۔ 4 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج پر پریزائیڈنگ افسر کے دستخط ہیں، کچھ پولنگ اسٹیشنز کے نتائج انگوٹھوں کے نشانات نہیں ہیں۔

ممبر پنجاب الطاف قریشی نے استفسار کیا کہ کیا موبائل کمپنیوں سے پریزائیڈنگ افسران لوکیشن معلوم کرائی؟ جس پر ریٹرننگ افسر نے کہا کہ ڈی پی او کا نمبر بند تھا ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ جب آپ نے رابطہ کیا تو گھبرائے ہوئے تھے، آپ نے کہا تھا ہماری جان کو خطرہ ہے، کیا انتظامیہ نے آپ سے تعاون نہیں کیا تھا؟ جس کے جواب میں ریٹرننگ افسر نے کہا کہ آر او آفس میں نعرے بازی ہو رہی تھی کارکنان دیواروں پر بھی چڑھے ہوئے تھے، مجمع بہت زیادہ تھا اس لئے گھبرا گئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے آر او کی رپورٹ فریقین کو دینے کی ہدایت کردی۔

پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہئ کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیے کہ انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، پہلے کہا گیا 3 ہزار ووٹوں سے جیت رہے ہیں،جیت رہے تھے تو دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کیوں کر رہے؟ نوشین افتخار کی درخواست کے ساتھ کوئی تصدیق شدہ دستاویز نہیں،بہتر ہوتا کہ انتخابی نتائج کو ٹربیونل میں چیلنج کیا جاتا۔ لیگی درخواست آج ملی ہے اس پر دستاویزات جمع کرائیں گے، آئندہ ہفتے تک کا وقت دیا جائے، ن لیگ کی طرح غیر تصدیق شدہ دستاویزات نہیں دینا چاہتے۔

پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی نے کہا میرے آبائی علاقہ کے پولنگ سٹیشنز پر اعتراض کیا جا رہا ہے،بیس میں سے 18 سٹیشنز کے فارم 45 لیگی امیدوار کے پاس ہیں،آر او نے خود کمیشن کو بتایا کہ وٹس ایپ پر نتائج آ چکے تھے،

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ وقت کم ہے اتنا ٹائم نہیں دے سکتے، دیےاصل ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے، کل تک تمام شواہد اور دستاویزات جمع کرائیں، ممبر پنجاب الطاف قریشی نے ریمارکس دیے اب دھند نہیں ہے، ڈسکہ جانے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، ممبر بلوچستان نے کہا کہ اپنے پولنگ ایجنٹوں سے ریکارڈ لے کر جمع کرائیں، این اے 75 کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی.
https://www.express.pk/story/2146760/1/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108143583&Issue=NP_PEW&Date=20210223



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108143584&Issue=NP_PEW&Date=20210223



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/23022021/P1-LHR035.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/23022021/P1-LHR011.jpg


سیاست دانوں کے اثاثے اور ٹیکس
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/23022021/p6-lhr-036.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/23022021/P1-LHR021.jpg



لاہور،اسلام آباد،کراچی(کامرس رپورٹر،نامہ نگار خصوصی، خبر نگار ،نیٹ نیوز،نیوز ایجنسیاں) الیکشن ٹریبونل نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں رؤف صدیقی اور خضر زیدی کو سینٹ انتخابات لڑنے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف رؤف صدیقی کی اپیل مسترد کر دی،ٹیکنوکریٹ نشست پر خضر زیدی کی اپیل بھی مسترد کر دی گئی اور کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھا۔الیکشن ٹریبونل نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے سینٹ الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف دائر اپیل پر الیکشن کمیشن اور فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کرکے آج تک جواب طلب کرلیا،الیکشن ٹربیونل نے فیصل واوڈا کو پیش ہوکر وضاحت دینے کا حکم بھی دیا۔الیکشن ٹریبونل نے پرویز رشید کی ریٹرننگ آفیسر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف دائراپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے پنجاب ہاؤس کے ذمہ دار افسر کو آج ریکارڈ سمیت طلب کر تے ہوئے الیکشن کمیشن کو بھی نوٹس جاری کردیا۔جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے پرویز رشید کی اپیل پر سماعت کی ،درخواست گزار کے وکلا نے کہا پرویز رشید 28 گھنٹے پیسے لے کر پھرتے رہے لیکن کسی نے واجبات وصول نہیں کئے ،فاضل جج نے کہا پرویز رشید نے جب پنجاب ہاؤس سے چیک آؤٹ کیا تب ہی یہ رقم جمع کرانی چاہئے تھی، پرویز رشید کے وکیل نے کہاوہ سینٹ کے ممبر تھے مفرور نہیں ،چیئرمین سینٹ کو نوٹس جاری کر کے بھی یہ وصولی کی جا سکتی تھی۔الیکشن ٹریبونل نے ٹیکنوکریٹ نشست کیلئے سندھ سے تحریک انصاف کے امیدوار سیف اﷲ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے اور ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔دوران سماعت غلام مصطفیٰ میمن کے وکیل نے کہا ان لوگوں نے ٹھیکیدار کو ٹیکنوکریٹ بنا دیا، سیف اﷲ ابڑو کیخلاف کریمنل کیس بھی درج ہیں، کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے ،ان کے اثاثوں میں اچانک کئی گنا اضافہ ہوا، ہم نے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا لیکن ریٹرننگ افسر نے سنے بغیر ہی کاغذات نامزدگی منظور کر لیے ۔ سیف اﷲ ابڑو کے وکیل نے اپیل کرنے والے مصطفی میمن خود امیدوار بھی نہیں ،میرے موکل پاکستان انجینئرنگ کونسل سے لائسنس یافتہ انجینئر ہیں، تعلیم یافتہ شخص ہی ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سینیٹ انتخابات کا امیدوار ہوسکتا ہے ۔دوسری جانب الیکشن کمیشن سینٹ الیکشن کیلئے ضابطہ اخلاق جلد جاری کرے گا،مجوزہ ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ بوتھ میں موبائل لے جانے اوربیلٹ پیپر کی تصویر بنانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔صدر مملکت اور گورنرز سینٹ انتخابات کی مہم میں حصہ لے سکیں گے نہ اپنے دفاتر انتخابی مہم کیلئے استعمال کرسکیں گے ۔دھمکی ،لالچ اور تحائف کے عوض ووٹ ڈالنے یا دلوانے پر پابندی ہو گی،کامیاب امیدوار انتخابی اخراجات کی تفصیلات پانچ روز کے اندر ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کرائے گا۔انتخابی اخراجات سے متعلق لین دین جی ایس ٹی رجسٹرڈ اداروں/اشخاص سے کیا جائے گا جبکہ سیاسی جماعت یا کسی اور کی جانب سے کیے گئے اخراجات بھی امیدوار کے اخراجات تصور ہوں گے ،اخراجات صرف مخصوص بینک اکاؤنٹ سے کئے جائیں گے ،سرکاری دفاتر یا ملازمین سے مدد لینے پر پابندی ہو گی۔بیلٹ پیپر پر موجود سرکاری نشان کو مسخ کرنا بدعنوانی تصور ہو گی جبکہ عدلیہ، افواج اور الیکشن کمیشن کی تضحیک سے اجتناب کرنا ہو گا،الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق پر موثر عمل کے لیے عوامی مدد بھی مانگ لی اور کہا عوام کسی خلاف ورزی کی صورت میں الیکشن کمیشن کو اطلاع دیں،ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کاروائی ہو گی۔ سینٹ انتخابات کے لئے مجوزہ ضابطہ اخلاق پر مشاورتی اجلاس لاہور میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ہواجس میں پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں کومفصل بریفنگ دی گئی۔سیاسی جماعتوں نے مجوزہ ضابطہ اخلا ق پر الیکشن کمیشن کے سامنے اپنی تجاویز پیش کیں جن پربحث ہوئی ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا سیاسی جماعتوں کی تجاویز کو حتمی ضابطہ اخلاق میں ممکنہ حد تک شامل کیا جائے گا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%D8%B3



اسلام آباد؍پشاور(سپیشل رپورٹر؍ این این آئی؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمیشہ شفاف اور آزادانہ الیکشن کیلئے جدوجہد کی، اگرچہ کوئی قانونی مجبوری نہیں مگر تحریک انصاف کے امیدوار سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ این اے 75 ڈسکہ کے ان 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کیلئے مان جائیں جن پر اپوزیشن چیخ و پکار کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا ہم شفافیت اور سینٹ الیکشن میں اوپن بیلٹنگ چاہتے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر اعظم سے پشاور میں خیبر پختونخوا کابینہ کے ارکان اور پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ سیاست کا اصل مقصد عوام کی خدمت ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں لوگوں نے سیاست کو صرف پیسہ بنانے کے لئے استعمال کیا۔انہوں نے کہا ان لوگوں نے ہر جگہ پیسہ استعمال کیا اور اب ان کی حالت نشان عبرت ہے ۔انہوں نے کہا اخلاقیات جب ختم ہو جائے تو قوم تباہی کی طرف جاتی ہے ، ہم مستقبل اور اپنی نسلوں کی بہتری کا سوچتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے ، ہم اس لئے پیچھے رہ گئے کیونکہ یہاں اقتدار عوامی خدمت کے بجائے پیسہ چوری کرنے کے لئے سنبھالا گیا، تاہم ہم ہر نظام میں شفافیت چاہتے ہیں۔خیبر پختونخوا کے گورنر شاہ فرمان اور وزیر اعلیٰ محمود خان نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی اور ترقیاتی منصوبوں ، سیاسی امور پر تفصیل سے آگاہ کیا۔دریں اثنا وزیراعظم کے زیرصدارت سینٹ الیکشن سے متعلق اجلاس ہوا جس میں گورنرشاہ فرمان، وزیراعلیٰ محمودخان و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں نوشہرہ ضمنی الیکشن کابھی تذکرہ ہوا تو وزیردفاع پرویزخٹک نے ضمنی الیکشن ہارنے کی وجوہات بتائیں۔ پرویزخٹک نے کہا الیکشن میں بے قاعدگی کوعدالت میں چیلنج کریں گے ۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ہماری خواہش ہے سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ پرہوں، فیصلہ عدالت کرے گی، عدالت کافیصلہ جوبھی ہوقبول کریں گے ۔ انہوں نے کہا پارٹی جس امیدوارکونامزدکریگی، اسے کامیاب کریں۔قبل ازیں وزیراعظم سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق سپیکر اسد قیصرسے ملاقات میں قومی اسمبلی میں جاری پارلیمانی امور پر بات چیت کی گئی۔وزیر اعظم نے کہا تحریک انصاف کی حکومت پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے پر پختہ یقین رکھتی ہے ۔اسد عمر نے وزیراعظم سے ملاقات میں صوبہ سندھ میں وفاق کی جانب سے جاری ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت پر بریفنگ دی۔وزیراعظم نے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ انتخابات ہائی جیک کرنے والے جمہوریت پردھبہ ہیں، اوپن ووٹنگ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کا واحد راستہ ہے ۔وزیراعظم نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر بھی بات چیت کی۔ وزیراعظم
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%DB%8C%D9%86-%D8%A7%DB%92-75-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85



اسلام آباد(خبر نگار) سینٹ انتخابات کے بارے صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے آبزرویشن دی ہے کہ سینٹ الیکشن کے مروجہ نظام کو جاری رکھنے کا مطلب منتخب نمائندوں کو پارٹی نظام کی خلاف ورزی کی اجازت دینا ہے ۔پیر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اچھی جمہوریت کیلئے سیاسی جماعتوں کا مضبوط ہونا ضروری ہے ،اگر سیکرٹ بیلٹ کا طریقہ کار جاری رہے گا تو لوگ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے رہیں گے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا انتخابی نظام ایک جگہ پر رک گیا ،1973کا آئین بن جانے کے بعد ہم ایک دن کے لیے بھی آگے نہیں جاسکے ۔ رضا ربانی نے عدالت کی طرف سے اٹھائے گئے سولات کے جواب میں کہا ملک میں سول بالادستی کو قبول ہی نہیں کیا گیا،میں صورتحال کو جوں کا توں رکھنے کے حق میں نہیں لیکن انتخابات میں سیکریسی ختم کرنے سے ووٹر کوحاصل تحفظ ختم ہو جائے گا، سیکریسی کے باجود ڈیپ سٹیٹ کو پتہ ہوتا ہے کہ کس نے کس کو ووٹ دیا۔ رضا ربانی نے کہا ایک صوبائی اسمبلی کے اراکین کا گروپ قوم پرست جماعتوں کیساتھ مل کر فیصلہ کرے ہم فلاں کو ووٹ دیں گے تو پھر کیا کیا جاسکتا ہے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا پھر اسے چھپانے کی کیا ضرورت ہے ،علانیہ ووٹ دے ۔ رضا ربانی نے کہا کہ میرے جیسا بندہ تو انصاف کی فراہمی سے مایوس ہو کر خودکشی کر لے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسے نہ کہیں آپ مضبوط اعصاب کے مالک ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے رضا ربانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ جس سسٹم کو جاری رکھنا چاہتے ہیں وہ انفرادی ہیروازم کو فروغ دیتا ہے ،جمہوریت کا تقاضا یہ ہے کہ پارٹی سسٹم مضبوط ہو، جب تک ہم عرصہ دراز سے جاری طریقہ کار میں تبدیلی نہیں لائیں گے جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی ۔ سماعت آج منگل تک ملتوی کردی گئی ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C%DA%A9-%D8%A8%DB%8C%D9%84-%D8%B1%D8%A7-%D8%AA%D9%88-%D9%84-%DA%A9%D9%88%D8%B1



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-23&edition=KCH&id=5526716_71160902



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) قومی اسمبلی کے حلقہ 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کے حوالے سے ریٹرننگ آفیسر نے رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے تجویز دی ہے کہ 14 پولنگ سٹیشنز پر پولنگ دوبارہ کروائی جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے اس حلقہ کا رزلٹ اناؤنس نہیں کیا تھا اور ریٹرننگ آفیسر کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھجوائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 23 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں تاخیر پر پاکستان مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے درخواست دی تھی کہ ان پولنگ سٹیشنز کے نتائج کو حتمی نتائج میں شامل نہ کیا جائے۔لیگی امیدوار نے ان 23 پولنگ سٹیشنز میں سے 18 پولنگ سٹیشنز کے فارم 45 بھجوائے گئے۔فارم 45 کا تفصیلی جائزہ لینے پر ن لیگی امیدوار کے خدشات کی تصدیق ہوئی تاہم پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی )کے امیدوار نے پریزائیڈنگ آفیسرز کے فارم 45 پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

صوبائی الیکشن کمشنر کی ہدایات پر 20 پولنگ اسٹیشنز کے پریزائیڈنگ افسران کا بھی بیان ریکارڈ کیا گیا جس میں انکا کہنا تھا کہ رات ساڑھے 10 بجے تک ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہوا اور دھند کے باعث ان کو پہنچنے میں تاخیر ہوئی، جبکہ موبائل فون کی بیٹری ختم ہونے کے باعث وہ کئی گھنٹے سے رابطہ نہیں کر سکے۔ بادی النظر میں 14 پولنگ سٹیشنز پر پریزائیڈنگ افسران نے نتائج میں ردوبدل کیا، لہذا شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن این اے 75 کے 14 پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن کرائے اور تب تک الیکشن کمیشن این اے 75 کے نتائج کا اعلان نہ کرے۔
https://dailypakistan.com.pk/23-Feb-2021/1254732?fbclid=IwAR2sbIzNu_LY8VXnVa-zCP9OxRHMAVDfKP357wJt5oGdkjh9r8SI7ipMgG8



پشاور (ویب ڈیسک) نوشہرہ ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوارکی شکست اورصوبائی وزیرآبپاشی لیاقت خٹک کوصوبائی کابینہ سے فارغ کیے جانے سے پارٹی میں پیداہونے والی صورت حال کوکنٹرول کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے اپنے اراکین اسمبلی کی " حفاظت " اور نگرانی کا خصوصی انتظام کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں صوبائی وزراء کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی جو اراکین صوبائی اسمبلی کے گروپوں کی نگرانی کا فریضہ انجام دیں گے۔

ایکسپریس کے مطابق ضمنی الیکشن میں شکست اورصوبائی وزیرآبپاشی لیاقت خٹک کو کابینہ سے فارغ کیے جانے کے بعد پارٹی میں انتشار پایا جاتا ہے اورا سی صورت حال کے تناظرمیں سینٹ الیکشن کے لیے حکمران جماعت پی ٹی آئی اوراس کے اتحادی ایم پی ایز کی خصوصی نگرانی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اگران سے کوئی رابطہ کیا جائے تو اس صورت میں فوری طورپرصورت حال کو کنٹرول کیا جاسکے۔

اس ضمن میں اراکین اسمبلی کے گروپ بناتے ہوئے ان کی نگرانی کا کام صوبائی وزراء کے حوالے کیا جارہا ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے ایم پی ایز کی نگرانی پٌارٹی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بلاول آفریدی خود کریں گے۔

اس بارے میں رابطہ کرنے پرسرکاری ذرائع نے بتایا کہ لیاقت خٹک کو کابینہ سے فارغ کرنے سے مسائل تو ضرور پیدا ہوئے ہیں اور کسی بھی قسم کے مسئلے سے بچنے کے لیے ہی ارکان پرنظررکھی جارہی ہے،وزیراعلی محمود خان خود تمام تر صورت حال کی نگرانی کررہے ہیں جب کہ پارٹی قائدین بھی اس سلسلے میں معاونت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت کا سینٹ الیکشن کے لیے ہدف 10 نشستوں پرکامیابی کویقینی بناناہے جس کے لیے تمام اقدامات کیے جارہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/23-Feb-2021/1254675?fbclid=IwAR1LjR9zde5I38JO1jyyo8lV6rEW_jITXarhKaHe1PA_v4P8T3c_cDanbZA



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/22022021/p1-lhr024.jpg



لاہور(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے گھٹیا سیاست کے تمام ریکارڈز توڑ دئیے ۔شہباز گل نے مریم نواز کے بیان پر کہا کہ سیاسی مقاصد کے لئے غنڈہ گردی اور گلو گردی نااہل لیگ کے لئے نئی بات نہیں،ڈسکہ میں تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹ کو بے دردی سے مارنے والے لیگی غنڈے تھے ۔انہوں نے کہا ظلم کے بعد مگرمچھ کے آنسو بہانے کے ڈرامے کیلبری کوئین کا وتیرہ ہے ، سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو یا فیصل آباد کے حق نواز کے قاتل، کیلبری کوئین کے کندھے سے کندھا ملائے کھڑے ہیں۔شہباز گل نے کہا منافقت اور لاشوں پر سیاست کرنے میں شریفوں کا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86-%D9%84%DB%8C%DA%AF-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B2



نوشہرہ (نمائندہ92نیوز )وزیر دفاع پرویز خٹک نے الزام لگایا ہے کہ حلقہ پی کے 63 میں مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ملکر دھاندلی کے ریکارڈ توڑ ے ، آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرکے تمام حقائق سے پردہ اٹھائوں گا اور آر او اور الیکشن عملے کی گٹھ جوڑ کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن میں رٹ پٹیشن میں جمع کرائوں گا، ہم نے سارا ریکارڈ چیک کرلیا جو ووٹ جاری اور جو کاسٹ ہوئے ، اس میں ہزاروں ووٹوں کا فرق ہے ، فارم 45 اور 46 کی تمام مصدقہ نقول لیکر شواہد اکٹھے کرلئے ، تحریک انصاف کرم ایجنسی اور ڈسکہ کی دو نشستیں بھی جیت چکی، پنجاب میں بھی پہلے سے ہمارا ووٹ بنک بڑھ چکا ہے ۔ وہ پہاڑی کٹی خیل نوشہرہ میں خطاب کر رہے تھے ۔پرویز خٹک نے کہا نوشہرہ کا اصل نتیجہ بہت جلد سامنے آجائے گا۔پرویز خٹک نے کہا وزیر اعظم عمران خان اپنی آئینی مدت پوری کریں گے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86-%D9%84%DB%8C%DA%AF-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-%DA%A9%D9%85%DB%8C%D8%B4%D9%86-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%84%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DA%BE%D8%A7%D9%86%D8%AF%D9%84



ڈسکہ،سیالکوٹ (92 نیوزرپورٹ،ڈسٹرکٹ رپورٹر) این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں فائرنگ کرنے والا ایک ملزم گرفتار ہو گیا، ملزم عمر عرف حمزہ بٹ نے گوئندکے پولنگ سٹیشن پر فائرنگ کی تھی،مقدمے میں نامزددو ملزمان جاوید بٹ اور خالد باگڑی نے عبوری ضمانت کرالی،پولیس حکام کے مطابق ملزم کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزم کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے ،ملزم کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا، ڈی پی او سیالکوٹ حسن اسد علوی کے مطابق دو ملزمان جاوید بٹ اور خالد باگڑی 27 فروری تک عبوری ضمانت پر ہیں،انکی گرفتاری کے لئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔19 فروری کو ڈسکہ میں ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں دو افراد جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہو گئے تھے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DA%A9%D9%84%D8%B2%D9%85-%DA%AF%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%86%DA%A9%D9%84%D8%A7



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے شفاف انتخابات کے حوالے سے اہم قدم اٹھاتے ہوئے مقامی سطح پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرلی۔

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مقامی سطح پر تیار کی گئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی رونمائی کردی۔ فواد چوہدری نے مشین سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانک نے تیار کی ہے۔ اس مشین کو دو حصوں میں بنایا گیا ہے۔ ووٹنگ مشین کے ایک حصے پر انتخابی نشانات ہیں جبکہ دوسرا حصہ پریزائڈنگ آفیسر کے پاس ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ انتخابی نشان والے حصے پر کلک کرنے سے ووٹ کاسٹ ہوجائے گا، اسی مشین سے بیلٹ پیپر بھی پرنٹ کیے جاسکتے ہیں ، مشین کو نادرا، نسٹ اور کامسیٹس کے ساتھ شیئر کرنے جا رہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2021/1254305?fbclid=IwAR11LN68dOX4T5Mxm4xu-m-JfY8A3xprMejXWJF6XBv-dfzPu0BMjbCHAlk



سیالکوٹ (ویب ڈیسک) پنجاب حکومت نے این اے 75 ڈسکہ میں دوران پولنگ جاں بحق ہونے وا لے پی ٹی آئی کارکن کے ورثا کے لیے 10 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز، فواد چوہدری اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے این اے 75 ڈسکہ میں دوران پولنگ قتل ہونے والے پی ٹی آئی کے کارکن کے گھر جا کر اہلخانہ سے تعزیت کی۔انہوں نے اس موقع پر حکومت پنجاب کی جانب سے مقتول کے اہلخانہ کو 10 لاکھ روپے مالی امداد اور سرکاری نوکری دینے کا اعلان بھی کیا۔

خیال رہےکہ این اے 75 ڈسکہ میں 19 فروری کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں گوئیندے والا پولنگ سٹیشن پر (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے تصادم ہوا تھا اور دونوں فریقین کی جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔فائرنگ کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) کےکارکن ذیشان اور پی ٹی آئی کے کارکن ماجد گولی لگنے سے جاں حق ہو ئے۔
https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2021/1254230?fbclid=IwAR0lWRgmMk2maXhP5zZ32koraLTw-bb7crjnnZGfDDuH19wCfkYKTjF0CEE



نوشہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع پرویز خٹک نے الزام عائد کیا ہے کہ پی کے 63 نوشہرہ کے ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن اور مسلم لیگ ن نے مل کر گھپلا کیا۔

نجی ٹی و ی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پی کے 63 میں ضمنی انتخاب پاکستان تحریک انصاف نے جیتا لیکن ن لیگ نے جعل سازی کی، الیکشن کمیشن میں جائیں گے اور ثابت کریں گے کہ بہت بڑا گھپلا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ الیکشن کمیشن نے مل ملا کر سارا کام کیا، نوشہرہ میں جو ہوا اس کا نتیجہ جلد سب کے سامنے آجائے گا، ثابت کروں گا کہ پی کے 63 پر ہمیں جان بوجھ کر ہرایا گیا۔

پرویز خٹک نے کہاکہ چھ ہزار ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں، تمام لسٹیں چیک کیں تو پتہ چلا کہ ووٹوں کی چوری کی گئی ہے، دو روز تک لسٹوں کا جائزہ لیا تو ان کی چوری پکڑی گئی، تمام ثبوتوں اور ریکارڈ کے ساتھ کل الیکشن کمیشن جائیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2021/1253854?fbclid=IwAR3J_Ld3n1IKJHSQudBVkyOpYDyekPnQvv3mf4J84_TBDGik9il8vylwixA



ڈسکہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) این اے 75 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم 1947 سے لے کر آج تک اپنے گاؤں سے نہیں ہارے ۔ اپنے گاؤں کا پولنگ تین ہزار کی لیڈ سے جیتاہوں۔

وفاقی وزراء کے ہمراہ میڈیا کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے اسجد ملہی نے کہا کہ مریم نواز نےد و دن سے ڈسکہ کو ہی فوکس کیا ہوا ہے، انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنے گاؤں کا پولنگ 300کی لیڈ سے ہارا ہوں لیکن میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن جائیں اور ریکارڈ نکلوائیں، میں اپنے گاؤں سے تین ہزار کی لیڈ سے جیتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم اور ڈسکہ آنے والے وفاقی وزراء کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو پی ٹی آئی کے شہید ہونے والے کارکن کے لواحقین کے غم میں شریک ہوئے۔

اسجدعلی ملہی نے کہا کہ آج مریم نواز نے جس طرح ڈسکہ میں آکر لیگی کارکن کے والد کو ساتھ کھڑے کر کے گانے گائے، ساؤنڈسسٹم چلایا اس کی مذمت کرتے ہیں۔مریم نواز جن لوگوں کو چھوڑنے کی بات کر رہی ہیں وہ پیشہ ور قاتل ہیں انہوں نےنہتے کارکنوں کو قتل کیا۔انہوں نے دعوی کیا کہ پی ٹی آئی پچھلی بار بھی یہاں سے جیت رہی تھی لیکن ہم لوگ آپس میں تقسیم ہوگئے اس لیے ہار گئے تھے لیکن اس بار ہم نے متحد ہوکر الیکشن لڑا جس کی وجہ سے جیت ہمارا مقدر بنی ۔ انشاءاللہ جلد پارلیمنٹ میں جا کر ڈسکہ کی نمائندگی کروں گا۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2021/1253847?fbclid=IwAR1QnCQndxrGs5bzM8TWMQroT7GfA5CTsbo7EnwzV6_Jc8ETlS2XG1ExzKU



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سیف اللہ ابڑو کی جانب سے جمع کروائے گئے کا غذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی ریٹرنگ افسر کی جانب سے منظور کیے گئے تھے جس کے خلاف غلام مصطفیٰ نے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی ، الیکشن ٹریبونل نے اپیل منظور کرتے ہوئے سیف اللہ ابڑ و کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئے ہیں اور ریٹرنگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا ہے ۔سماعت کے دوران الیکشن ٹربیونل کا کہناتھا کہ سیف اللہ ابڑو ٹیکنوکریٹ کی نشست پر پورا نہیں اترتے ہیں ۔

غلام مصطفی نے سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل میں اعتراض اٹھایا تھا کہ ان کے اوپر یہ الزام تھا کہ ان کے اثاثے بہت زیادہ ہیں اور انہوں نے اثاثے چھپائے ہیں ، ٹیکنوکریٹ کی نشست کیلئے 16 سالہ تعلیم اور 20 سالہ تجربہ درکار ہے ، سیف اللہ ابڑو ٹیکنو کریٹ کی نشست کیلئے پورا نہیں اترتے ہیں ۔سیف اللہ ابڑو نے موقف اختیار کیا کہ وہ انجینئرنگ کی ڈگری رکھتے ہیں اور ان کو تجربہ بھی حاصل ہے .
https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2021/1254233?fbclid=IwAR1PnCpL_qi0OrKJkhC7gcT9gVW29IMfvBWY1RYAGuMi4E5RHUh6XFOtrN4



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے ضمنی انتخاب کے نتائج بیس پولنگ سٹیشنز کے پرایزائڈنگ افسران کے غائب ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد روک دیا تھا لیکن اب سوشل میڈیا پر ان بیس پولنگ سٹیشنز کے پرایزائڈنگ افسروں کے غائب ہونے کے بعد اور پہلے کے نتائج پر مبنی تصویر یں گردش کر رہی ہیں جن سے متعلق کوئی تصدیق یا تردی نہیں ہو سکی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق 19 فروری کو دو قومی اور دو صوبائی نشستوں پر ضمنی انتخاب ہوا جس میں سے تین سیٹوں کا نتیجہ آ گیا لیکن این اے 75 کا نتیجہ پھنس کر رہ گیا ، اس حلقے میں لڑائیاں جھگڑے اور دیگر کئی ایسے واقعات دیکھنے کو ملے لیکن سب سے حیران کن چیز یہ تھی کہ بیس پولنگ سٹیشنز کے پریزائنڈنگ افسر ہی پولنگ ختم ہونے کے بعد اچانک غائب ہو گئے اور صبح چھ بجے ریٹرنگ افسر کے دفتر پہنچے ، سار ی رات ان تمام افراد سے رابطے کی کوششیں کی جاتی رہی لیکن الیکشن کمیشن کو کوئی کامیاب نہ ملی لیکن صبح واپس آ نے پر نہایت ہی عجیب و غریب بہانے سامنے آئے کہ کسی کی عینک گم ہو گئی تھی ، کوئی سو گیا تھا تو کوئی دھند کی وجہ سے پہنچ نہیں پایا ۔

ن لیگ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ان پریزائنڈنگ افسران نے جو نتیجہ صبح چھ بجے پہنچ کر الیکشن کمیشن میں جمع کروایا ہے یہ پولنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے نتائج سے یکسر مختلف ہے ، یعنی مبینہ طور پر دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا ۔اب سوشل میڈیا پر بھی تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں فارم 45 کے وہ نتائج جو کہ پولنگ ختم ہونے کے بعد ن لیگ کو فراہم کیے گئے کا موازانہ ان نتائج سے کیا گیا ہے جو کہ ان بیس پریزائنڈنگ افسران کی جانب سے صبح 6 بجے آفس پہنچنے کے بعد دیئے گئے ۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اعدادو شمار کے مطابق جب پولنگ ختم ہوئی تو جو اعدادو شمار ن لیگ کو فراہم کیے گئے ان بیس پولنگ سٹیشن میں کاسٹ ہونے والے ووٹوں کی تعداد 12 ہزار 985 تھی جن میں سے ن لیگ نے 5ہزار چھ ووٹ حاصل کیے تھے اور پی ٹی آئی کو 7 ہزار 177 ووٹ ملے۔ان پولنگ سٹیشنز میں رجسٹر ڈ ووٹوں کی تعداد 29 ہزار 108 تھی جن میں سے 12 ہزار 985 افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا یعنی ووٹ کے کاسٹ ہونے کی شرح 45 فیصد رہی ۔

لیکن جب یہ پریزائنڈ نگ افسران پولنگ سٹیشنز نتائج سمیت غائب رہنے کے بعد صبح چھ بجے نتیجے دینے کیلئے ریٹرنگ افسر کے دفتر پہنچے تو نتیجہ مبینہ طور پر تبدیل ہو چکا تھا ، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر کے مطابق صبح چھ بجے جو نتیجہ جمع کروایا گیا اس میں ن لیگ کے ووٹوں کی تعداد 3804 تھی اور تحریک انصاف کے ووٹ بڑھ کر 13 ہزار 195 ہو گئے تھے ، حلقے میں رجسٹر ڈ ووٹرز 29 ہزار 108 میں سے 19 ہزار 153 افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا یعنی ووٹ ڈالنے کی شرح 66 فیصد رہی ۔

سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ان تصاویر کی ابھی تک مصدقہ ذرائع سے تصدیق یا تردید سامنے نہیں آ سکی ہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2021/1254274?fbclid=IwAR32lSOE5-8sNdGyxclXnTXqlrEeDEbTpS8E7llCmAYAu6BdDAaK485wF9M



وزیر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 وزیر آباد کے ایک پولنگ سٹیشن پر بطور پریزائڈنگ آفیسر خدمات سرانجام دینے والے لیاقت علی بھٹہ نے کہا ہے کہ انہیں پولنگ کے روز اسلحےکے زور پر اغوا کیا گیا ، انہیں اب بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

ایک ویڈیو پیغام میں لیاقت علی بھٹہ نے کہا کہ پولنگ ڈے پر سارا دن کچھ شرپسند عناصر انہیں تنگ کرتے رہے ہیں، شام کو جب وہ رزلٹ جمع کروانے گئے تو کچھ لوگوں نے انہیں اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور تھیلا چھین لیا، ’ان لوگوں نے میری تصویریں بنائیں، دھمکیاں دیتے رہے کہ اگر بات مان لی تو ٹھیک ورنہ گولی مار دیں گے، یہ بھی کہتے رہے کہ نہیں مانتا تو گولی مار دو، مجھے سڑکوں پر گھمایا گیا۔‘

لیاقت علی بھٹہ کا کہنا تھا کہ ان کی جان کو اب بھی خطرات لاحق ہیں، ان کے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں لیکن کوئی ادارہ ان کی بات نہیں سن رہا، انہوں نے الیکشن کمیشن کو بھی درخواست دی ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم سے اپیل کی کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

خیال رہے کہ جمعہ کو پولنگ ڈے پر لیاقت علی بھٹہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں اور کہا جا رہا تھا کہ یہ شخص دھاندلی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2021/1253824?fbclid=IwAR3iBsCVOgv88Bjlh-CYMdVwwmxhCVZ25yfCbjrJbwc_o_dDRtekf9u4GwU



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اورسینئر قانون دان اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس بینچ میں بیٹھنا ہی نہیں چاہیے تھا، انہوں نے انوکھا کام کیا ۔ پشاور بینچ نےسپریم کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے خلاف فیصلہ دیا تھا کہ وہ فیصلہ نہیں سن سکتے۔ پاکستان میں عدلیہ کے ہاتھوں بہت غلط نظیریں بھی رکھی گئی ہیں۔

اعتزازاحسن نے نجی ٹی وی ہم نیوزکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبوں اور چیف جسٹس آف پاکستان اختیار رکھتے ہیں کہ وہ بینچ بنائیں، بنچ میں بیٹھنے یا نہ بیٹھنے کا فیصلہ جج کو نہیں کرنا چاہیے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ جس بینچ نے نوٹس دیا ہو اس کے دونوں ججز لارجر بینچ میں آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چار ججز نے اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے جج کو کہا کہ آپ یہ مقدمہ نہیں سن سکتے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس بینچ میں بیٹھنا ہی نہیں چاہیے تھا ۔ بینچ کی طرف سے کاغذ ات پیش کرنے پر باقی بینچ نے انہیں کیس سے روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بڑی دراڑ پڑی ہوئی ہے،پاکستان میں عدلیہ کے ہاتھوں بہت غلط نظیریں بھی رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اگر سینیٹ الیکشن ہارے تو عمران خان استعفیٰ نہیں دیں گے بلکہ اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے اور حکومت اور اپوزیشن میں سے کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اسمبلیاں ٹوٹیں۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2021/1253855?fbclid=IwAR0dGaajtxHJvSQI5jbnIRCxRshQKXjhhr0wWJa0o6_XaE04zD3A9iguGxk



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-22&edition=KCH&id=5525166_91830125



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-22&edition=KCH&id=5525138_87843415


ضمنی الیکشن دھاندلی اور لڑائیاں
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-22&edition=KCH&id=5525142_79334119



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-22&edition=KCH&id=5525139_80918137



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-22&edition=KCH&id=5525130_46416123



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-22&edition=KCH&id=5525152_84502286



نوشہرہ میں الیکشن کمیشن، ن لیگ نے مل کر دھاندلی کی، ثبوت موجود : پرویز خٹک
نوشہرہ (نمائندہ دنیا ،مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر دفاع پرویز خٹک نے الزام لگایا کہ پی کے 63 نوشہرہ کے ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن اور مسلم لیگ ن نے مل کر دھاندلی کی ۔ ٹی و ی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاپی کے 63 میں ضمنی الیکشن پاکستان تحریک انصاف نے جیتا لیکن ن لیگ نے جعل سازی کی، الیکشن کمیشن میں جائیں گے اور ثابت کریں گے کہ بہت بڑا گھپلا ہوا ہے ۔ افسوس ہے کہ الیکشن کمیشن نے مل ملا کر سارا کام کیا۔وزیردفاع نے کہاچھ ہزار ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں، تمام لسٹیں چیک کیں تو علم ہوا کہ ووٹ چوری کئے گئے ہیں۔نوشہرہ میں جو ہوا اس کا نتیجہ جلد سب کے سامنے آجائے گا، دھاندلی کے ثبوت مل گئے ، ثابت کروں گا کہ پی کے 63 پر ہمیں جان بوجھ کر ہرایا گیا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-22/1782243



پی کے 63 کے 6 ہزار ووٹ غائب ہیں: پی ٹی آئی امیدوار عمر کاکاخیل کا دعویٰ

پشاور: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی امیدوار عمر کاکاخیل نے دعویٰ کیا کہ پی کے 63 کے 6 ہزار ووٹ غائب ہیں، تصدیق شدہ فارم 46 میں واضح فرق ہے، 6 ہزار ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں۔

تحریک انصاف کے امیدوار عمر کاکا خیل نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ واضح اور نا قابل تردید ثبوت الیکشن کمیشن میں پیش کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق امیدوار آج قانونی ٹیم کے ہمراہ الیکشن کمیشن پہنچیں گے۔

یاد رہے گزشتہ روز وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ نوشہرہ الیکشن میں جو ہوا، اس کا نتیجہ جلد سامنے آ جائے گا، الیکشن کمیشن جائیں گے، ثابت کریں گے کہ بہت بڑا گھپلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حلقہ نوشہرہ پی کے 63 میں دھاندلی سے الیکشن جیتا گیا، ہمیں دھاندلی کے ثبوت مل گئے ہیں۔
پرویز خٹک نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) نے 6 ہزار جعلی ووٹ ڈالے، ان ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، تمام لسٹیں چیک کیں، ووٹوں کی چوری کی گئی، 2 روز میں لسٹیں چیک کیں تو ان کی چوری پکڑی گئی، تمام ثبوتوں کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا، مجھ سے کوئی نہیں جیت سکتا۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/TazaRoznama/589242_1



یونیک بارکوڈ سینیٹ الیکشن میں دھاندلی روکنے کیلئے مفید:وجیہہ الدین

کراچی(آن لائن)انہوں نے کہا ایک بات واضح ہو جانی چاہئے کہ آئین ملک کا ‘‘سپریم لا’’ ضرور ہے ، لیکن خود آئین میں بھی کچھ دفعات اور موضوعات ایسے ہیں جو دوسروں پر سبقت رکھتے ہیں۔جسٹس (ر) وجیہہ نے کہاوہ یہ سمجھتے ہیں کہ اس حد تک الیکشن کمیشن اپنے رولز یا الیکشن سکیم میں ترمیم کرسکتا ہے کہ وہ دھاندلی کے الزامات اگر کسی بھی پارٹی کے سربراہ کی طرف سے سامنے آئیں اور اگر وہ جاننا چاہتے ہوں کہ ان کے ممبران نے اپنے حلف کی پاسداری کی ہے یا نہیں، تو مناسب کیسز کے اندر اٹارنی جنرل کا تجویز کردہ یونیک بار کوڈ استعمال ہوسکتا ہے ، اور اس کے پیچھے جاکر دیکھنے کی ضرورت ہو تو الیکشن کمیشن اپنی صوابدید پر انصاف کرنے کا مجازقرار دیا جائے تو خفیہ رائے دہی کی حرمت بھی برقرار رہے گی اور دھاندلی کا جو خوف ہے وہ بھی دور ہوسکے گا۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-22/1782260



پی پی51:دھمکیاں دی جا رہی ہیں پریذائیڈنگ آفیسر کا ویڈیو بیان
 
وزیرآباد(نامہ نگار)حلقہ پی پی 51 کے پولنگ سٹیشن 92 کے پریذائیڈنگ آفیسر لیاقت بھٹہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اسے جان سے مار نے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، ادارے نوٹس لیں۔ان کا کہنا ہے کہ پولنگ کے روز سارا دن انہیں کچھ شر پسند عناصر مدد کیلئے تنگ کرتے رہے لیکن میں نے ایسا کچھ نہ کیا جب وہ رزلٹ کو لے کر ریٹرننگ آفیسر کے پاس جا رہے تھے تو کچھ لوگوں نے ان سے ووٹوں کا تھیلا چھین لیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے اور مجھے سڑکوں پر دوڑاتے رہے لیاقت بھٹہ نے کہا کہ وہ ان شر پسند عناصر میں سے کچھ کو پہچانتے ہیں جو انہیں گولی مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔انہوں نے الیکشن کمیشن ،وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ ان کی اور انکے بچوں کی جان کو خطرہ ہے واقعہ کا نوٹس لے کر تحفظ فراہم کیا جائے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-22/1782280



نوشہرہ ضمنی الیکشن میں ن لیگ کی کامیابی پر جشن، لیاقت خٹک کی شرکت ،نوٹ نچھاور

نوشہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کی کامیابی کا جشن لیاقت خٹک کے رشتہ دار کے گھر منایا گیا جس میں لیاقت خٹک کے بیٹے احد خٹک نے بھی شرکت کی ، جشن میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے نوٹ بھی نچھاور کئے ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-22/1782276



الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔

سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس آغا فیصل پر مشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو پی ٹی آئی امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے سیف اللہ ابڑو کی تعلیمی اسناد اور کاروباری تفصیلات عدالت میں پیش کردیں۔

غلام مصطفی میمن کے وکیل رشید اے رضوی ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ ان لوگوں نے ٹھیکیدار کو ٹیکنوکریٹ بنا دیا، سیف اللہ ابڑو کیخلاف کریمنل کیس بھی درج ہیں، اس نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے اور اس کے اثاثوں میں اچانک کئی گنا اضافہ ہوا، 2018 اور 2021 گوشواروں میں زمین و آسمان کا فرق ہے، ہم نے اس کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا لیکن ریٹرننگ افسر نے سنے بغیر ہی کاغذات نامزدگی منظور کر لیے، لہذا ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

حیدر وحید ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سیف اللہ ابڑو کیخلاف کوئی سنگین کیس نہیں، نیب ریفرنس میں نام ای سی ایل سے نکالا جاچکا، وہ انجینئر اور اسی شعبے میں کنسٹرکشن کر رہے ہیں، اثاثے بڑھے تو قانون کے عین مطابق بڑھے۔

رشید اے رضوی ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ٹھیکیداروں کو ٹیکنوکریٹ میں شامل نہیں کر سکتے، ایسے تو کل سینیٹ ٹھیکیداروں سے بھری ہوگی۔ حیدر وحید ایڈوکیٹ نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ سیف اللہ ابڑو نے 20 سال میں 30 پروجیکٹ مکمل کیے، 30 پروجیکٹ بنانا نیشنل کامیابی ہے۔

الیکشن ٹربیونل نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
https://www.express.pk/story/2146363/1/



وزیر دفاع پرویز خٹک نے ‏پی کے 63 نوشہرہ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ نواز پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ تمام ثبوتوں کے ساتھ الیکشن کمیشن میں پیش ہوں گے۔

ایک جلسے سے خطاب کے دوران پرویز خٹک نے کہا کہ ہم ‏پی کے 63 نوشہرہ کا ضمنی انتخاب جیتے ہوئے ہیں، مخالفین نے دھاندلی سے یہ الیکشن جیتا ہے دو روز تک رات دن میں اسی کھوج میں لگا رہا کہ یہ کیسے الیکشن جیتے۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ میں نے سارا ریکارڈ چیک کیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ 6 ہزار ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں، ووٹوں کی چوری کی گئی ہے، تمام ثبوتوں کے ساتھ الیکشن کمیشن میں پیش ہوں گا۔

واضح رہے کہ پی کے 63 نوشہرہ کے ضمنی انتخاب میں خلاف توقع تحریک انصاف کے امیدوار ناکام جب کہ (ن) لیگ کے اختیار ولی کامیاب ہوئے تھے، (ن) لیگ کے امیدوار کا ساتھ دینے پر وزیراعلی پرویزخٹک کے بھائی لیاقت خٹک کو کابینہ سے فارغ کیا جاچکا ہے۔
https://www.express.pk/story/2146370/1/



ایم کیو ایم پاکستان کو بڑا دھچکا، الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کیخلاف رؤف صدیقی اور سید خضر عسکر زیدی کی اپیلیں مسترد کردیں۔

سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس آغا فیصل پر مشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو ایم کیو ایم کے رہنماؤں رؤف صدیقی اور سید خضر عسکر زیدی کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کیخلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔

الیکشن ٹریبونل نے ایم کیو ایم کے دو رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔ ٹریبونل نے ایم کیو ایم رہنماؤں و سینیٹ امیدواروں رؤف صدیقی اور سید خضر عسکر زیدی کو سینیٹ کے لیے نااہل قرار دیدیا۔

ریٹرننگ افسر نے دونوں رہنماؤں کے کاغذات مسترد کیے تھے اور ایم کیو ایم رہنماؤں نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو ٹریبونل میں چیلنج کیا تھا۔ رؤف صدیقی کی جانب سے دائر اپیل میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق نظر انداز کیے، لہذا کاغذات مسترد کیے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور سینیٹ الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دیا جائے۔
https://www.express.pk/story/2146488/1/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108141266&Issue=NP_PEW&Date=20210222



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108141270&Issue=NP_PEW&Date=20210222



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/22022021/p1-lhr037.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/22022021/p1-lhr017.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/22022021/p1-lhr034.jpg



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108137992&Issue=NP_PEW&Date=20210221



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108137980&Issue=NP_PEW&Date=20210221



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108137990&Issue=NP_PEW&Date=20210221



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/02/21022021/P1-ISB-024.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/21022021/p1-lhr035.jpg



کروڑوکیسر اڑسماں میں شرپسندوں نے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوکر سامان نذر آتش کردیا۔
صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں شرپسندوں نے پولنگ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا، شرپسندوں نے پولنگ اسٹیشن میں آگ لگا دی اور سامان خاکستر کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کی جانب سے پولنگ اسٹیشن میں تباہ کاریاں جاری تھیں کہ رینجرز نے موقع پر پہنچ کر پانچ افراد کو حراست میں لے لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں تین پولیس اہلکاروں کی وردیاں بھی جل گئیں۔
خیال رہے کہ تھرپارکر سے این اے 221 کی نشست پر 2018 کے انتخابات میں پیر نور محمد شاہ جیلانی کامیاب ہوئے تھے تاہم ان کے انتقال کے باعث یہ نشست خالی ہوگئی تھی جس پر ضمنی انتخابات کی پولنگ آج جاری ہے۔
Such Tv , Dated: 21-02-21



معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے سینیٹر بننے کے لیے سرکاری پلاٹ پر ووٹ ٹرانسفر کروایا۔
معاون خصوصی شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے سینیٹر بننے کے لیے سندھ میں اپنا ووٹ ٹرانسفر کروایا، جس پتے پر انہوں نے ووٹ ٹرانسفرکروایا وہ سرکاری پلاٹ ہے جو خالی ہے۔

اطلاعات کے مطابق پی پی کی پلوشہ خان نے سینٹر بننے کے لئیے سندھ میں اپنا ووٹ ٹرانسفر کروایا۔جس ایڈریس پر کروایا وہ ایک سرکاری پلاٹ ہے جو کہ خالی ہے۔ سرکاری پلاٹ کے ایڈریس ووٹ ٹرانسفر نہیں ہوتا۔ اب ان کو بچانے کے لئیے ایک DG صاحب ہمارے MPA’s کو ریکارڈ مہیا نہیں کر رہے۔بہت بری بات
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 20, 2021

شہباز گل نے کہا کہ سرکاری پلاٹ کے ایڈریس پر ووٹ ٹرانسفر نہیں ہوتا، ان کو بچانے کے لیے ایک ڈی جی صاحب ایم پی پیز کو ریکارڈ مہیا نہیں کررہے، یہ سارے ہی جعلی ہیں۔

دوسری جانب رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کا کہنا تھا کہ پلوشہ خان نے گھر کا ایڈریس گلستان جوہر بلاک 3 کا دیا ہے، انہوں نے جو گھر کا ایڈریس دیا وہاں گھر ہی نہیں خالی پلاٹ ہے، پلوشہ نے سندھ ووٹ منتقل کرنے میں پیپلزپارٹی نے حیران کردیا۔
ارسلان تاج نے دعویٰ کیا کہ پلوشہ خان کا ووٹ خالی پلاٹ کے پتے پر منتقل کیا گیا، رفاہی پلاٹ تاحال خالی پڑا ہوا ہے، ووٹ کے لیے رہائش ضروری ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پلوشہ خالی پلاٹ پر جھونپڑی میں رہتی ہیں کیا؟ جھونپڑی میں رہنے والی خاتون کروڑوں روپے کی مالکہ ہیں۔
Such Tv , Dated: 21-02-21



قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن آج ہوگا۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن میں آج پاکستان پیپلز پارٹی کے میر علی شاہ جیلانی اور پاکستان تحریک انصاف کے نظام الدین راہمون مد مقابل ہوں گے۔

انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، انتخابی حلقے میں 318 پولنگ اسٹیشنر قائم کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 95 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 13 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

انتظامیہ نے مٹھی سے پولنگ مٹیریل اور عملے کو پولنگ اسٹیشنز پہنچا دیا ہے، انتخابی حلقے میں ووٹنگ کے دوران سیکیورٹی انتظامات بہتر بنانے کے لیے 4 ہزار پولیس اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔

انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز کے راستوں پر رینجرز اہل کار کو تعینات کیا گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 200 پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کر دیے گئے ہیں۔

این اے 221 تھرپارکر میں 2 لاکھ 81 ہزار 900 رائے دہندگان رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پاکستان پیپلز پارٹی کے نور محمد شاہ جیلانی کے کرونا انفیکشن سے انتقال کر جانے پر خالی ہوئی تھی۔

ڈی آر او نے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کے لیے پولیس اور رینجرز اہل کار سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے، حلقے میں ووٹنگ کا عمل صبح 8 سے لے کر شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
Such Tv , Dated: 21-02-21



نوشہرہ ضمنی انتخاب میں ن لیگ کے امیدوار کی حمایت کرنے پر لیاقت خٹک کو وزارت سے ہٹا دیا گیا۔

نوشہرہ پی کے 63 کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ امیدوار کی حمایت کرنے پر لیاقت خٹک کو وزارت سے ہٹا دیا گیا۔
ترجمان کے پی حکومت لیاقت بنگش کا کہنا ہے کہ لیاقت خٹک نے پی کے 63 نوشہرہ کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی امیدوار کے خلاف مہم چلائی، وزیراعظم سے مشاورت کے بعد وزیراعلیٰ نے وزیر آبپاشی لیاقت خٹک کو عہدے سے ہٹایا۔

کامران بنگش کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے رپورٹ طلب کی تھی، رپورٹ میں واضح ہوا کہ لیاقت خٹک نے پی ٹی آئی امیدوار کے خلاف مہم چلائی۔

واضح رہے کہ لیاقت خٹک وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پی کے 63 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے اختیار ولی کامیاب ہوئے تھے۔
ن لیگ کے ‏اختیار ولی 21122 ووٹ لے کرکامیاب قرار پائے تھے جب کہ پی ٹی آئی کےمحمدعمر17023ووٹ لے کر ‏دوسرے نمبر پر رہے تھے۔



عوامی نیشنل پارٹی کے میاں وجاہت نے4270 ووٹ حاصل کیے تھے۔ ٹی ایل پی کےعلامہ ثنااللہ سیفی ‏‏619 ووٹ حاصل کرسکے تھے۔
Such Tv , Dated: 21-02-21

تجزیہ:سید انورمحمود گزشتہ جمعہ کو ضمنی الیکشن کے باعث پیدا شوروغوغا اور شکوک و شبہات میں کسی نے بھی اس اہم اور بڑے سیاسی پیغام پر توجہ نہیں دی جو اس الیکشن سے حاصل ہوا۔ایسا لگتا ہے کسی کو بھی اصل میں ہارنے والوں کا ادراک نہیں ہے ، شاید خود ہارنے والوں کو بھی نہیں۔ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے مرکز (ڈسکہ اور وزیرآباد) میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان دندان شکن لڑائی ختم ہوئی۔نشستیں کس نے جیتیں یہ اہم ہے ، لیکن یہ حقیقت بھی اہم ہے اور اس سے صرف نظر نہیں کرنا چاہئے ، کہ ن لیگ نے اپنا ووٹ بینک برقرار رکھا ہے اور پی ٹی آئی نے ان دونوں حلقوں میں بڑے فرق کیساتھ اپنے ووٹ بڑھائے ہیں، 2018 کے الیکشن کے مقابلے میں کم و بیش دو گنا زیادہ۔ کیا میاں نواز شریف کا بیانیہ کام کر رہا ہے ؟ صرف ن لیگ کے حامیوں میں یہ نظر آتا ہے اور اس نے مزید لوگوں کو اپنی جانب راغب نہیں کیا۔ کیا عمران خان کا بیانیہ یہاں کام کر رہا ہے ؟ وزیرآباد اور ڈسکہ میں پی ٹی آئی کو ملنے والے دوگنا ووٹ تو یہی ظاہر کرتے ہیں۔ تو پھر اصل میں شکست خوردہ کون ہیں؟ ن لیگ تو نہیں کیونکہ اس نے پنجاب میں اپنا ووٹ بینک برقرار رکھا اور خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی پر بڑی فتح حاصل کی۔تحریک انصاف بھی نہیں کیونکہ اس نے کرم میں نیشنل اسمبلی کی نئی سیٹ جیتی ہے اور پنجاب میں ن لیگ کے علاقے میں اپنا ووٹ بینک بڑھا لیا ہے ۔ ہارنے والے پیپلز پارٹی اور جمعیت علما اسلام (ف)ہیں۔ مولانا کی جماعت کرم میں اپنی نشست برقرار رکھنے میں ناکام ہوئی،کوئی بھی خیبرپختونخوا میں نہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کا تذکرہ نہیں کر رہا۔اس لئے میرے خیال میں اصل شکست خوردہ پیپلز پارٹی اور جمعیت علما اسلام (ف) ہیں۔ جمعیت علما اسلام سے زیادہ پیپلز پارٹی 2008 سے نیچے کی طرف جا رہی ہے ۔ مولانا اسے تسلیم نہیں کریں گے لیکن حقائق ناقابل تردید ہیں۔ کئی سالوں سے جمعیت علما اسلام کے کم ہوتے نمبرز ایک واضح تبدیلی کی طرف اشارہ دے رہے ہیں۔ممکن ہے ان کے مدارس اور شاگردوں کی تعداد بڑھ رہی ہو لیکن ووٹ بینک نہیں بڑھ رہا۔ کرم میں جمعیت علما اسلام پاکستان تیسرے نمبر پر تھی، وہ آزاد امیدوار سے بھی پیچھے رہی۔ ان کی پوزیشن میں تبدیلی حیران کن نہیں ہے ۔ لیکن میرے نزدیک بڑی شکست خوردہ مضبوط پیپلز پارٹی ہے جس نے لگتا ہے سب کچھ حاصل کر لیا لیکن پنجاب سے غائب ہو گئی ہے ۔ کسی بھی حلقے میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کی وجہ شاید یہ تھی کہ وہ جانتی تھی اس کیلئے کوئی چانس نہیں ہے ۔ اس بات کا تجزیہ کرنا مشکل نہیں ہے کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کیوں اور کیسے اس مقام تک پہنچی۔ پارٹی کے ’’مالکان‘‘، بجائے ان کے جنہوں نے بی بی کی شہادت کے بعد اقتدار سنبھال لیا، کی ترجیحات مختلف ہیں۔ اور ان ترجیحات کو سندھ، یعنی کراچی کا کنٹرول حاصل کر کے ہی پورا کیا جا سکتا ہے ۔ اس لئے اس کی ساری توجہ کسی بھی قیمت پر اس صوبے کو حاصل کرنے پر مرکوز رہی۔ سندھ سے وہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں اتنی نشستیں حاصل کر سکتی ہے جو وفاق کی سطح پر سیاسی ڈیلنگ میں اہم کردار ادا کرنے کیلئے کافی ہیں۔ تو پھر زیادہ کیوں حاصل کیا جائے ؟ اس لئے پیپلز پارٹی پنجاب میں پرسکون ہے ، جمعہ کا ضمنی الیکشن ملک کے سب سے بڑے صوبے میں اس پارٹی کی موت کا ایک اور مظہر ہے ۔ ن لیگ کی سندھ اور بلوچستان میں عدم موجودگی، پیپلز پارٹی کی پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں گمشدگی کے بعد تحریک انصاف ہی واحد جماعت ہے جو پورے پاکستان میں ہے ۔ اور یہی چیز وزیراعظم عمران خان کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد کرتی ہے ۔ملک کو ایک ایسی جماعت کی شدید ضرورت ہے جو تمام صوبوں کی نمائندگی کرتی ہو۔ تحریک انصاف کو یہ کردار ادا کرنے کیلئے بہت سخت محنت کی ضرورت ہے ، ہر ایک کے پاس جانے اور ملک کے ہر کونے تک پہنچنے کی ضرورت ہے ۔اور کراچی گلے سے لگائے جانے کا منتظر ہے ۔ اس (حکومت) کی آدھی مدت گزر چکی ہے اور اس کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے ۔ اس دوران ان ضمنی الیکشن کے بعد یہ دیکھنادلچسپ ہوگا کہ مارچ کیسا ہوگا،سینٹ الیکشن اور پی ڈی ایم کا لانگ مارچ کیسے ایک دوسرے کے پیچھے آتے ہیں۔ کیا یہ ان دونوں واقعات پر اثر انداز ہوں گے یا نہیں؟دونوں ممکنات موجود ہیں۔ اور آخری بات یہ کہ الیکشن کمیشن آخر کار اپنے پاؤں پر کھڑا ہو رہا ہے ۔ سید انورمحمود
https://www.roznama92news.com/%D8%B6%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-%D8%AF%D8%B1%D8%A7-%D8%B4%DA%A9%D8%B3%D8%AA-%DB%8C



لاہور ،اسلام آباد ،سیالکوٹ ،ڈسکہ ،پشاور (کامرس رپورٹر ،خبرنگار ،ڈسٹرکٹ رپورٹر ،92نیوز رپورٹ ، ایجنسیاں ) الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 75 سیالکوٹ کے ضمنی انتخاب کے نتائج میں غیرضروری تاخیر،23 پولنگ سٹیشنز کے عملے کے غائب ہونے ، نتائج میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر متعلقہ افسران کو نتیجہ کے اعلان سے روک دیا ہے ،حلقہ میں جھگڑوں ، فائرنگ پر 13مقدمات درج کر لئے گئے ،نوشہرہ میں پی ٹی آئی کی شکست پروزیراعلیٰ خیبرپختونخوانے سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیردفاع پرویزخٹک کے بھائی صوبائی وزیرآبپاشی لیاقت خٹک کووزارت سے فارغ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کے نتائج میں تاخیر اور انہیں روکنے پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے ، الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نتائج غیرضروری تاخیر کے ساتھ موصول ہوئے اور ریٹرننگ افسر کو 20 پولنگ سٹیشن کے نتائج میں ردوبدل کا خدشہ ہے اس لیے مکمل انکوائری رپورٹ کے بغیر نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں۔، نتائج میں تاخیر پر پریزائڈنگ افسران کے ساتھ رابطہ کرنے کی بھی کوشش کی گئی لیکن ناکامی ہوئی ۔ ڈی آر او اور آر او کی اطلاع پر چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی پنجاب ، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہ ملا،چیف سیکرٹری پنجاب سے رات 3 بجے کے قریب رابطہ ہوا اور انہوں نے گمشدہ پریزائیڈنگ افسران اور پولنگ بیگز کو ٹریس کر کے نتائج کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی مگر بعدازاں انہوں نے بھی خود کوئی جواب نہ دیا اور پھر کافی کوششوں کے بعد صبح 6 بجے پریزائیڈنگ افسران پولنگ بیگز کے ہمرا تشریف لائے ، ڈی آر او اور آر او نے اطلاع دی ہے کہ 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں ردو بدل کا شبہ ہے ، مکمل انکوائری کے بغیر غیر حتمی نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں ، اس ضمن میں ڈی آر او تفصیلی رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھجوا رہا ہے ۔، ڈی آر او اور آر او کو انتخابی نتائج جاری کرنے سے روکتے ہوئے انہیں مکمل انکوائری کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے این اے 75کارزلٹ پرسوں (منگل) تک روکنے کافیصلہ کرلیا،پی ٹی آئی امیدوارعلی اسجدملہی اور لیگی امیدوارنوشین افتخارریٹرننگ افسرکے دفترسے چلے گئے ،23متنازعہ پولنگ سٹیشز کے پریزائیڈنگ آفیسرزصوبائی الیکشن کمشنرکے باربار بلانے کے باوجودگزشتہ روز نہ پہنچ سکے ،ذرائع کے مطابق دوروزکے دوران پریزائیڈنگ افسران سے انکوائری کی جائیگی کہ وہ کہاں رہے ، صوبائی الیکشن کمشنرنے آرپی اوگوجرانوالہ سے سخت سوالات کئے ،آرپی اوسے پوچھاگیاکہ بتایاجائے پولیس کی موجودگی میں پولنگ عملہ کیسے غائب ہوا، آرپی اوگوجرانوالہ نے جواب دیاکہ تحقیقات کررہے ہیں،اگرکوئی ملوث پایاگیاتوسخت کارروائی کرینگے ۔ الیکشن کمیشن کو این اے 75ریٹرننگ آفیسرکی ابتدائی رپورٹ موصول ہوگئی، آراونے ابتدائی رپورٹ میں مکمل انکوائری کی تجویزدیدی،الیکشن کمشنرنے آراوڈسکہ کومکمل انکوائری کی ہدایت کردی،الیکشن کمیشن آراوکی تفصیلی رپورٹ کے بعدحتمی فیصلہ کریگا ،آراونے پولیس اورانتظامیہ کے کردارپرتحفظات ظاہرکئے ، پولیس اورانتظامیہ کا کرداردرست نہیں تھا ۔ڈسکہ پولیس رپورٹ کے مطابق 9 مقامات پر جھگڑے ، تین مقامات پر ہوائی فائرنگ اورایک مقام پر فائرنگ کی گئی جس پر مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ کے پی حکومت نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ نوشہرہ میں پی ٹی آئی کی شکست پروزیراعلیٰ خیبرپختونخوانے سخت نوٹس لے لیا اور رپورٹ طلب کر لی ۔وزیراعلی ٰنے وزیردفاع کے بھائی اورصوبائی وزیرآبپاشی لیاقت خٹک کووزارت سے فارغ کردیا، اعلامیہ کے مطابق فیصلہ پارٹی قواعداورڈسپلن کی خلاف ورزی پرکیاگیا،ترجمان کے مطابق صوبائی وزیرنے کے پی 63کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ کے امیدوارکوسپورٹ کیاتھا جبکہ نوشہرہ میں ن لیگی امیدوار اختیار ولی کی جیت پر پی ٹی آئی کی جانب سے جشن منایا گیا ، لیاقت خٹک کے بیٹے احد خٹک نے مانکی شریف میں خوب جشن منایا، ہوائی فائرنگ ، ڈھول کی تھاپ پر رقص بھی ہوا ، پی ٹی آئی کارکنوں کے جشن کی ویڈیووائرل ہو گئی ،پی ٹی آئی کے احد خٹک نے لیگی امیدوار کی کامیابی کو اپنی کامیابی قرار دیدیا۔این اے 45کرم میں پی ٹی آئی امیدوار فخرزمان کی کی فتح پر مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔ لیاقت خٹک اور ان کے بیٹے احد خٹک آبائی گاوں پہنچے جہاں کارکنوں نے پر تباق استقبال کیا ،وزارت جانے کی خوشی میں کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے ، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر نے کہاکہ ان کی وزارت میں کوئی اور مداخلت کررہا تھا جو اختلاف کی وجہ بنی، دوستوں کے صلاح مشورے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ، پی ٹی آئی کے کارکن رہیں گے ، انکے اور بھائی کے درمیان اختلافات سیاسی ہیں ، میرے دوستوں نے اختیار ولی خان کو جتوایا جبکہ انکے حامیوں نے جشن منایا ، تقریب کا انعقاد وزیردفاع کے گائوں مانکی شریف میں کیا گیا ۔ نتائج روک دئیے
https://www.roznama92news.com/23-%D9%BE%D9%88%D9%84%D9%86%DA%AF-%D8%B3%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%BA



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-21&edition=KCH&id=5524263_21160723



پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سردار نبیل گبول نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے 25 ممبران قومی اسمبلی ایسے ہیں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک )پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سردار نبیل گبول نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے 25 ممبران قومی اسمبلی ایسے ہیں جو یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیں گے ،جہانگیر ترین بھی متحرک ہوئے ہیں لیکن وہ کچھ نہیں کر سکیں گے ۔ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سردار نبیل گبول نے کہا میری رائے ہے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے ہی ہونے چاہئیں لیکن پھر چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھی اوپن بیلٹ کے ذریعے ہونا چاہئے ۔ یوسف رضا گیلانی سینیٹ الیکشن نہیں لڑنا چاہتے تھے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ وہ وزیر اعظم رہے ہیں، اگر وہ ہار گئے تو اُن کی سیاست کو دھچکالگے گا تاہم آصف زرداری نے اُن کو جیت کی ضمانت دی ہوئی ہے ، یوسف رضا گیلانی نے کچھ سوچ کرہی سینیٹ میں حصہ لینے کا بڑا فیصلہ کیا ہوگا ،انہیں اپنی جیت نظرآئی ہوگی۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-21/1781636



ن لیگ نے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کر دیا ، نشست جیت چکے ، نتیجہ جاری کیا جائے: وزیر اطلاعات ، دھاندلی پر الیکشن کمیشن بھی چیخ پڑا ، اپنی سیٹ واپس لیکر رہیں گے ، مخالفین میرا دوسرا روپ دیکھیں گے :مریم نواز ،پہلی بار الیکشن کمیشن کا عملہ بھی چوری ہو گیا :لیگی رہنما ، کارکنوں کا صبر نہ آزمایا جائے ،احترام قانون کا ہو گا نون کا نہیں :فواد ،ن لیگ کی دھاندلی سامنے لا ؤں گی :فردوس عاشق ، ووٹ کو عزت دیں اور نتائج قبول کریں :شہبازگل

اسلام آباد، لاہور ( خصوصی نیوز رپورٹر ، اپنے سیاسی رپورٹر سے ،نیوز ایجنسیاں ،دنیا نیوز) این اے 75 ضمنی انتخاب میں نتائج میں غیرضروری تاخیر اور عملے کے لاپتا ہونے پر 20 پولنگ سٹیشن کے نتائج میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے متعلقہ افسروں کو غیرحتمی نتیجہ کے اعلان سے روک دیا ،الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز کے مطابق این اے 75سیالکوٹ کے نتائج غیر ضروری تاخیر سے موصول ہوئے اور اس دوران متعدد مرتبہ پریزائیڈنگ افسروں سے رابطے کی کوشش بھی کی گئی مگر رابطہ نہ ہوسکا۔اعلامیہ کے مطابق ان افسروں کا پتا لگانے کے لئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر کی اطلاع پر چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی پنجاب پولیس، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے رابطے کی کوشش کی لیکن اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا،الیکشن کمیشن کے بیان میں کہا گیا کہ چیف سیکرٹری سے رات 3 بجے ایک مرتبہ رابطہ ہوا، جس پر انہوں نے گمشدہ افسروں اور پولنگ بیگز کو تلاش کرکے نتائج کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی مگر پھر وہ بھی معاملے پر دستیاب نہیں رہے ، بعد ازاں کافی کوششوں کے بعد صبح 6 بجے پریزائیڈنگ افسر بمعہ پولنگ بیگز واپس آگئے ،اعلامیہ کے مطابق ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر حلقہ این اے 75 نے آگاہ کیا ہے کہ 20 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں رد و بدل کا شبہ ہے ، لہٰذا مکمل انکوائری کے بغیر حلقہ کا غیرحتمی نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں ، مزید یہ کہ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر تفصیلی رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھیج رہے ہیں،ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں اور ریٹرننگ افسر کو این اے 75 سیالکوٹ کے غیرحتمی نتیجہ کے اعلان سے روک دیا اور مکمل انکوائری اور ذمہ داران کے تعین کی ہدایات کی گئی ہیں،الیکشن کمیشن کے مطابق معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لئے صوبائی الیکشن کمشنر اور جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ ریکارڈ مکمل محفوظ کرلیا جائے ،الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمزوری لگتا ہے ،ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب کا نتیجہ جاری کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو ریٹرننگ آفیسر کی ابتدائی رپورٹ موصول ہو گئی،ذرائع کے مطابق ریٹرننگ افسر نے ابتدائی رپورٹ میں مکمل انکوائری کرنے کی تجویز دی، الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر کی تجویز مان لی اور انکوائری شروع کر دی ، الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر ڈسکہ کو مکمل انکوائری کرنے کی ہدایت کردی،ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل انکوائری کے بعد حلقہ کا نتیجہ جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریگا، الیکشن کمیشن ریٹرننگ آفیسر کی تفصیلی رپورٹ کے بعد حتمی فیصلہ کریگا، الیکشن کمیشن رپورٹ کا منگل کو اجلاس میں جائزہ لے گا،ریٹرننگ آفیسر نے ابتدائی رپورٹ میں پولیس اور انتظامیہ کے کردار پر تحفظات ظاہر کئے ، الیکشن کمیشن تفصلی رپورٹ کے بعد ری پول یا نتیجہ جاری کرنے کا فیصلہ کریگا،اُدھر مسلم لیگ ن کی این اے 75 سے امیدوارنوشین افتخار نے چیف الیکشن کمشنر کو درخواست دی، جس میں انہوں نے موقف اپنایا کہ مسنگ نتائج کے حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، متعلقہ پولنگ سٹیشنوں کے نتائج معطل کر کے فرانزک آڈٹ کروایا جائے ،مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار کی جانب سے جاری ہونے والے پولنگ سٹیشن جہاں سے پولنگ عملہ کواغواء کرنے کے بعد من مرضی کے نتائج تیار کئے گئے ،ان پولنگ سٹیشن میں سوکن ونڈ نمبر 2 ،حسہ ججہ نمبر 3، گٹلیاں،شنیل پور نمبر 6، کوٹلی تارڑ نمبر 7، قلعہ کالروالہ نمبر 9،قلعہ کالروالہ نمبر 11، گٹلیاں نمبر 22،23،ادو فتحہ پیجوکی نمبر 24،چنگی شاہ کاکی نمبر 6، فقیر والی نمبر 45، کسوالا نمبر 47، سنگروالی نمبر 49، مہند نمبر 50، سیووالی نمبر 90،91،92، محال ستراہ نمبر 140 شامل ہیں، نوشین افتخار کاکہنا ہے کہ 18 پولنگ سٹیشن کے نتائج تبدیل کرنے کیلئے عملہ کو14گھنٹے تک اغوا کئے رکھا، پورے حلقہ میں ٹرن آؤٹ 30سے 35فیصد رہا جبکہ مذکورہ 18پولنگ سٹیشن پر ٹرن آؤٹ 80فیصد ظاہر کیا گیا جس کے ثبوت آج بروز اتوار اپنی رہائش گاہ آلو مہار میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کے ہمراہ میڈیا کے سامنے رکھوں گی ۔ این اے 75 کے نتائج کے حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی وہاں سے جیت گئی نتیجہ جاری کیا جائے جبکہ مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز جعلی حکومت کیخلاف چارج شیٹ ہے ، پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے ،مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی پریس کانفرنس جعلی حکومت کیخلاف چارج شیٹ ہے ، فائرنگ سمیت سب کچھ ہوا لیکن صوبائی و ضلعی انتظامیہ کدھر تھی؟ پوری قوم کی نظر الیکشن کمیشن پر ہے ،وہ اپنا کھویا ہوا مقام بحال کرے ، اپنے یرغمال بنائے گئے عملے کا حساب لے عمران خان کو میسج دینا چاہتی ہوں کہ چاروں صوبوں سے تاریخی ناکامی و بدنامی پر مبارکباد قبول فرمائیں عوام اور مسلم لیگ ن نے انہیں دھول چٹوا دی ِ،پہلے آپ سلیکٹ ہو کر آئے تھے لیکن اب رجیکٹ بھی ہو گئے ،اگر دوبارہ انتخابات ہونے ہیں تو وہ 20 پولنگ سٹیشنوں کی بجائے پورے حلقے میں ہونے چاہئیں ،اس سے کم پر ہم نہیں مانیں گے ، مریم نواز نے مزید کہا کہ 19فروری کو عوام نے اپنے ووٹ پر پہرہ دیا،عوام ووٹ چوروں کے چہرے اور طریقہ واردات پہچان چکے تھے اسی لئے دھاندلی کرنے والوں کو رنگے ہاتھوں پکڑ بھی لیا،اس روزرانا ثنااللہ کو گرفتار کرنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن شکر ہے حکومت نے یہ غلطی نہیں کی،انہوں نے مگرمچھ کے جبڑوں سے فتح چھینی ،انہوں نے کہا کہ یہ تینوں نشستیں مسلم لیگ ن کی ہی تھیں کیونکہ قبل از وقت سروے میں ہماری جماعت لیڈ لے رہی تھی ،ان کے پاس ریاستی ادارے بھی تھے اور پہلے سے مسلم لیگ ن کی ممکنہ جیت سے آگاہ تھے اس لئے انہوں نے دھاندلی کاپورا پلان بنایا،انہوں نے کہا کہ یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ یہ نوشہرہ سے کبھی ہار سکتے ہیں،ڈسکہ اور وزیرآباد میں شاید 70 اور 30 فیصد کا مقابلہ ہوتا کیونکہ یہ نشستیں مسلم لیگ ن کی ہی تھیں ،مسلم لیگ ن کی جیت ان کی موت ہوتی ہے لیکن اتنی بری ہار ان کی سوچ میں نہیں تھی،ان کا کہنا تھا کہ جب ہمارے لوگ جبر کے سامنے کھڑے ہو گئے تو باقی عوام نے بھی مسلم لیگ ن کو ووٹ دیئے ، انہوں نے عوام کو منتشر کرنے کی کوشش کی، ناکامی پر اوپر سے حکم آیا تو پولنگ کا عمل سست کر دیا گیا ،ڈسکہ میں 20 میل دور فائرنگ ہوئی تو انہوں نے شہر میں پولنگ بند کر دی جو کئی کئی گھنٹے بند رہی ،ان کے اپنے وزیر مشیر بند پولنگ سٹیشنوں کے اندر بیٹھے کیا کر رہے تھے ،آج عوام ووٹ دینے کے لئے بے تاب ہیں، پولنگ بند ہونے پر عوام نے دروازوں پر کرسیاں تک ماریں ،ہر حربہ ناکام ہونے پر انہوں نے تھیلے اٹھا کر بھاگنے کی کوشش کی لیکن عوام نے اپنے ووٹ پر پہرہ دیا اور پریزائیڈنگ افسر کو رینجرز کی موجودگی میں پکڑ لیا،سرکاری افسر بند پولنگ سٹیشنوں پر ٹھپے لگاتے پکڑے گئے اس کے باوجود یہ ہار رہے تھے تو انہوں نے الیکشن کمیشن کا عملہ ہی چوری کر لیا،انہوں نے کہا کہ 2018 میں ووٹ چوری ہوئے ، بکسے چوری ہوئے لیکن کبھی عملہ بھی چوری ہوتا ہے ؟337 پولنگ سٹیشنوں کا عملہ پہنچ گیا لیکن باقی 20، 22 افسر نہیں پہنچ سکے جنہیں ساری رات فون کئے گئے لیکن ان کے فون تک بند رہے ،کہتے ہیں دھند کی وجہ سے نہیں پہنچ سکے تو باقی کیسے پہنچ گئے ،مجھے خوشگوار حیرت ہوئی کہ الیکشن کمیشن نے سٹینڈ لیا، وہ بھی دھاندلی پر چیخ اٹھا سیٹ واپس لیکر رہوں گی ،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بھی اپنی پریس کانفرنس میں چیخ پڑا کہ دھاندلی ہوئی ہے ،تمام حلقوں کے پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ کی شرح 30 سے 35 فیصد لیکن غائب ہونے والے پولنگ سٹیشنوں کی شرح 85 سے 90 فیصد تک چلی جاتی ہے ،وزیرآباد میں ایک پولنگ سٹیشن پر کل ووٹ 600 کاسٹ ہوئے لیکن گنتی کے دوران 900 ووٹ نکل آئے ،انہیں لگتا تھا کہ انہیں کوئی نہیں پکڑ سکتا لیکن عوام نے انہیں پکڑ لیا ،الیکشن کمیشن چیف سیکرٹری سمیت ہر پولیس افسر جو اس گھنائو نے کام میں ملوث ہیں تو ان کیخلاف سخت ایکشن لے ،وزیراعلٰی اور وزیراعظم کیخلاف ووٹ چوری اور 2 قیمتی جانیں جانے کا مقدمہ درج ہونا چاہئے ،الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز اعتراف ہے کہ ہمارے اراکین اغوا ہوئے ہیں اور اس میں انتظامیہ شامل ہے ،اس جعلی حکومت کے دور میں قومی اداروں کی جتنی بے توقیری ہوئی ہے ، شاید ہی کبھی کسی دور میں ایسا ہوا ہو ،جب کسی کو دیوار کے ساتھ لگائیں گے تو ایک حد ہوتی ہے ، اسی لئے الیکشن کمیشن نے اس پر اپنا ردعمل دیا ،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انصاف دے ، قوم آپ کو ہمیشہ یاد رکھے گی ،آئندہ انتخابات 2021 میں بھی ہو سکتے ہیں، سب کچھ کرنے کے باوجود عوام نے نہ صرف ووٹ دیا بلکہ ان سب کا مقابلہ بھی کیا ،آئندہ کبھی دوبارہ ایسا کیا گیا تو عوام اس سے بھی سخت جواب دینگے ،معلوم ہوا ہے کہ 14 گھنٹوں کے بعد آنے والے پولنگ افسروں کے پاس سے نکلنے والے فارم 45 جعلی ثابت ہوئے ہیں ،مجھے امید ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری پوری کرے گا اور اس مافیا کیخلاف لازمی کھڑا ہو گا،انہوں نے کہا کہ میں آج ڈسکہ جائوں گی اور انہیں کبھی نہیں چھوڑوں گی،واضح رہے مریم نواز پہلے نوشین افتخار کی رہائش گا ہ پر جائینگی جہاں سے جلوس کی شکل میں جاں بحق ہونے والے کار کن کے اہلخانہ سے اظہار افسوس کرنے انکے گھرجائینگی اور نواز شریف کا پیغام پہنچا ئیں گی، مریم نواز دھاندلی ، مبینہ طور پر پنجاب حکومت کی طرف سے حکومتی امیدوار کو جتوانے کے لئے اقدامات کی مذمت کیلئے پریس کانفرنس بھی کرینگی ،مریم نواز نے مزید کہا کہ 2018 کی طرح انہیں پتلی گلی سے نکلنے نہیں دیا جائے گا، اپنی سیٹ واپس لیکر رہیں گے ،ان کا کہنا ہے کہ میں خلائی مخلوق کو ایک ہی پیغام دوں گی کہ جتنی بدنامی اس نااہل، نالائق کی وجہ سے برداشت کرنا پڑی ہے تو مستقبل میں اس سے پرہیز کرے ،ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کی بجائے فی الحال الیکشن کمیشن سے رجوع کر رہے ہیں،عدالت میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے موقع پر ایک ہی بیانیہ کامیاب ہوا ہے جو ووٹ کو عزت دو کا بیانہ ہے جو میاں نواز شریف کا بیانیہ ہے ، لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ تاریخی دھاندلی ہوئی، جسے بے نقاب کرنا چاہتی ہوں،ان کا کہنا تھا کہ کیا کبھی کسی نے سنا کہ الیکشن کمیشن کا پورا عملہ اٹھا لیا گیا، 20سے 22پرائزئیڈنگ افسرغائب کردیئے گئے ، 20پرائزئیڈنگ افسروں کوفون کرتے رہے فون بھی بند تھے ، اچانک غائب اورسب کے موبائل فون بھی بند ہوگئے ، الیکشن کمیشن بھی کہہ رہا ہے کہ دھاندلی کا شبہ ہے ، 23 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ الیکشن کرائے جائیں، مریم نواز نے کہا ہے کہ ای سی پی کچھ کرے یا نہ کرے میں ان کو نہیں چھوڑوں گی ،میں آج اتوار کو ڈسکہ جائوں گی، جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین کو ملوں گی ،یہ میرا دوسرا روپ دیکھیں گے ، مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ این اے 75میں ہم نے دھاندلی کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ہے جس کے ثبوت بھی ہمارے پاس موجود ہیں دھاندلی کے مرتکب اور پولنگ کے دوران غنڈہ گردی کرنے والے افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے پھر53 حلقوں میں پولنگ کرائی جائے ،انہوں نے کہا کہ پہلے پرائزئیڈنگ آفیسر کہہ رہے کہ سول وردی والے آئے اور انہیں ساتھ لے گئے ، قومی مجرموں کو کٹہرے میں لایاجائے ،آر او کیا انکوائری کرے گا کیا وہ چیف سیکرٹری یا ڈی آر او سے پوچھ سکتاہے ،ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار الیکشن کمیشن کا عملہ بھی چوری ہو گیا،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسکہ میں الیکشن چرانے کی بھونڈی کی کوشش کی گئی ،پولنگ سٹیشنوں پر سویلین لوگ آئے اور پرائیویٹ گاڑیوں میں عملے کو لے گئے ،ان پرائیویٹ لوگوں کا تعلق زمینی مخلوق سے نہیں، ڈسکہ میں پی ٹی آئی کے مشیر،معاون خصوصی اور وزراء اسلحہ کے ساتھ پورا دن گھومتے رہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں تھا، جب تک ووٹ چوری ہوگااورآر او اغوا ہوں گے تب تک یہ ملک نہیں چل سکتا،دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم نے این اے 75 ڈسکہ میں الیکشن جیت لیا، ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ این اے 75 ڈسکہ سے موصول ہونے والے نتائج بتا رہے ہیں کہ تحریک انصاف نے ضمنی الیکشن 7000ووٹوں سے جیت لیا ، جبکہ ماضی میں ہماری جماعت اس حلقہ میں 30000 ووٹوں کے فرق سے انتخاب ہار گئی تھی، وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے نخرے دیکھیں جہاں یہ جیت جائیں وہاں الیکشن شفاف ، جہاں ہار گئے وہاں دھاندلی کا شور کردیا، ٹویٹر پرجاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں ایسے انتخابات ہوئے ہیں جن میں حکومت کی کوئی مداخلت نہیں ورنہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن جیسے ضمنی الیکشن کرواتی تھیں لوگ کہتے تھے الیکشن تو رسمی ہیں جیتنا تو حکومت نے ہی ہے ،علی اسجد ملہی کو ڈسکہ کا معرکہ سر کرنے کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر نتیجے کا اعلان کرے کارکنان کے صبر کو نہ آزمایا جائے احترام قانون کا ہو گا نون کا نہیں، ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ مریم نواز کو ن لیگ کے کم مارجن پر جیتنے سے غصہ ہے ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ قبول ہوگا ،مریم نواز کی پریس کانفرنس تضادات کا مجموعہ تھی، ایک سانس میں الیکشن کمیشن کی تعریفیں کی گئیں، دوسری سانس میں انتظامیہ کی نااہلی و دھاندلی کا واوایلا مچایا گیا،اگر انتظامیہ نااہل ہے تو پھر دھاندلی کیسے ہوئی؟وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے ملتان میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکہ میں ضمنی انتخابات میں ووٹ کی عزت کو تار تار کیا گیا، تحریک انصاف ملک میں شفاف انتخابات جبکہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پیسے کے بل بوتے پر سیاست کا تسلسل چاہتی ہے ،وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ایک پرامن جماعت ہے اور مسلم لیگ ن غنڈہ گردی کی سیاست کرتی ہے ، سینیٹ انتخابات میں حکومت کا مقابلہ ملک کے سب سے بڑے مافیا سے ہے ،سینیٹ انتخابا ت میں کامیابی سے قانون کی حکمرانی قائم کرنے میں مدد ملے گی، شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ قومی خزانہ لوٹنے والے چوروں کے ساتھ ہماری جنگ جاری رہے گی اور قومی دولت کو بے دریغ لوٹنے والوں کو اپنی چوری کا حساب دینا ہو گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ملک میں شفاف انتخابات اور پی ڈی ایم پیسے کے بل پر سیاست کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتی ہے ،وفاقی وزیر اسدعمر نے ٹویٹ میں کہا کہ جہاں یہ جیت گئے ہیں وہ قبول جہاں ہارے ہیں اس کو تسلیم نہیں کرتے ،پی ڈی ایم کا منشور یہ لگتا ہے کہ صرف ان نتائج کو تسلیم کیا جائے گا جہاں پی ڈی ایم جیتے ، جہاں یہ الیکشن ہار جائیں وہاں دھاندلی کا شور شرابہ شروع کریں، فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ 360 پولنگ سٹیشن کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار اسجد ملہی نے 110957 ووٹ حاصل کئے ، ن لیگی امیدوار نوشین افتخار نے 101879 ووٹ حاصل کئے ، 9078 ووٹوں سے پی ٹی آئی کامیاب ہوئی ، الیکشن کمیشن کے عملے نے واٹس ایپ کے ذریعے ریٹرننگ آفسر کو رزلٹ بھیجے ،الیکشن کمیشن نتائج کا اعلان کرے اور ن لیگ اپنی شکست تسلیم کرنے کا حوصلہ پیدا کرے ، ن لیگ دہرے معیار کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر آباد کی فتح پر بغلیں بجارہی ہے جبکہ ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے ، پی ٹی آئی نے کے پی کے میں برسراقتدار ہونے کے باوجود ضمنی انتخابات میں کہیں ظل سبحانی کی طرح کسی کا باز و مروڑا نہ الیکشن کرانے والے ادارے میں مداخلت کی ، انہو ں نے کہاکہ احسن اقبال، میا ں جاوید لطیف، عظمیٰ بخاری، عطا تارڑ اور دیگر لیگی رہنما ساری رات آر او کے کمرے میں بیٹھ کر اس کو ڈکٹیٹ کرتے رہے ، میں پوچھتی ہو ں کہ اگر آر او کے پاس فارم 45 آگئے تھے تو پھر اس نے رزلٹ کا اعلان کیو ں نہ کیا،انہوں نے کہاکہ انہیں معلوم نہیں کہ میڈیا کے پاس کونسی گیدڑسنگھی تھی کہ انہو ں نے رات 9.00 بجے کے بعد ن لیگ کے امیدوار کو پہلے نمبر پر او ر پی ٹی آئی کے امیدوار کو دوسرے نمبر پر دکھانا شروع کردیا ،فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ اگر ن لیگ کے گٹھ جوڑ کی تاریں کہیں اور ملی ہوئی پائی گئیں تو یہ عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکا مارنے کے مترادف ہوگا انہوں نے کہاکہ حلقے میں عابد رضا نے کالعدم تنظیموں کے اسلحہ بردار کارکنوں کو لاکر خوف و ہراس پھیلایا جس کی وزیراعلیٰ کی ہدایت پر تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ اگلی پریس کانفرنس میں ن لیگ کی دھاندلی سامنے لا ؤں گی ،وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ اپوزیشن کے نخرے دیکھیں جہاں یہ جیت جائیں وہاں الیکشن شفاف ، جہاں ہار گئے وہاں دھاندلی کا شور کردیا، ٹویٹر پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں ایسے انتخابات ہوئے ہیں جن میں حکومت کی کوئی مداخلت نہیں ، ورنہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن جیسے ضمنی الیکشن کرواتی تھیں لوگ کہتے تھے الیکشن تو رسمی ہی ہیں جیتنا تو حکومت نے ہی ہے ،علی اسجد ملہی کو ڈسکہ کا معرکہ سر کرنے کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر نتیجے کا اعلان کرے ، کارکنوں کے صبر کو نہ آزمایا جائے احترام قانون کا ہو گا نون کا نہیں،معاون خصوصی وزیر اعظم شہباز گل نے وزیرآباد میں تحریک انصاف کے امیدوار چودھری محمد یوسف کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نوشہرہ اور وزیرآباد سے اگر ن لیگ کے امیدوار کی جیت کا اعلان ہو تو وہ ن لیگ کے لئے قابل قبول ہے لیکن اگر ان کا امیدوار ڈسکہ سے ہارے تو دھاندلی ، ووٹ کو عزت دیں اور نتائج قبول کریں، شہباز گل نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی نے گیارہ جماعتوں کے خلاف الیکشن لڑکر اپنے ووٹوں میں 50فیصد تک اضافہ کیا ،(ن) لیگ نے میڈیاکواستعمال کیا اور ماحول تبدیل کر کے الیکشن کومشکوک بنایا،حلقوں میں (ن) لیگ کی جانب سے پیسے بانٹنے کی شکایت کا الیکشن کمیشن نے نوٹس نہ لیا،ڈسکہ میں دو افراد کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونا چاہئیں،انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ عددی جیت نہ ہو تب بھی مکمل کامیابی تک میدان میں ہی رہنا ہوتا ہے ،ن لیگ والے ووٹ کو عزت دیں اوراین اے 75کے نتائج قبول کریں ۔
https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2021-02-21/1781756



ڈسکہ: ضمنی الیکشن کے دوران فائرنگ سے 2 افراد کے قتل میں ملوث ایک ملزم گرفتار

ڈسکہ: (دنیا نیوز) ڈسکہ کے قریب گوئندکے گاوں میں 19 فروری کے ضمنی الیکشن کے دوران فائرنگ واقعے میں دہرے قتل کے ایک ملزم کو تھانہ بمبانوالہ پولیس نے گرفتار کرلیا۔

تھانہ بمبانوالہ کے گاؤں گوئندکے میں 19فروری کو دوران الیکشن دن دو بجے کے قریب سیاسی رنجش پر پولنگ اسٹیشن کے قریب فائرنگ کرکے ماجد اور ذیشان کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا ایف آئی آر میں پانچ نامزد ملزمان تھے جن میں سے ایک کو تھانہ بمبانوالہ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
واقعہ کے مطابق دو افراد ساجد اور ذیشان کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ حسن اسد علوی کی ہدایات پر ایس ڈی پی او ڈسکہ سرکل اور ایس ایچ او تھانہ بمبانوالہ پر مشتمل ٹیموں نے مرکزی ملزم حمزہ بٹ کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دو ملزمان خالد باگڑی اور جاوید بٹ نے 27 فروری تک عبوری ضمانت کروا رکھی ہے لیکن دیگر دو ملزمان حسن گجر اوررئیس خالد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/HeadLineRoznama/589114_1



لیاقت خٹک کی وزارت جانے کی خوشی میں حامیوں کے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے

نوشہرہ: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر آبپاشی لیاقت خٹک اور انکے بیٹے احد خٹک کی اپنے آبائی گاوں آمد پر کارکنان کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا، وزارت جانے کی خوشی میں کارکنوں نے ڈھول کے تھاپ پر بھنگڑے ڈالے، دونوں قائدین پر پھول نچھاور کئے۔

اس موقع پر لیاقت خٹک کا کہنا تھا کہ میری وزارت میں کوئی اور مداخلت کررہا تھا جو اختلاف کی وجہ بنی، دوستوں کے صلاح مشورے سے آئندہ کا لائحہ رمل طے کریں گے، عمران خان کو میں نے میڈیا کے زریعےوقت مانگا مگر انہوں نے وقت نہیں دیا۔پی ٹی آئی کا کارکن رہوں گا،

ان کا کہنا تھا کہ میں وزارت کا شوقین نہیں، وزارت آنے جانے کی چیز ہے، میرے اور بھائی کے درمیان اختلافات سیاسی ہیں، عوام میرے ساتھ ہیں میرے دوستوں نے اختیار ولی خان کو جیت دلوائی، گزشتہ شب جشن ہم نے نہیں بلکہ ناراض ناظمین نے منایا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ناظمین اتحاد کو ہم نے الیکش سے پہلے فری ہینڈ دیا تھا جس کو چاہے ووٹ دیں،ابھی کسی سیاسی پارٹی میں جانے کا ارادہ نہیں، میں پہلے بھی عمران خان کا کھلاڑی تھا اور اب بھی ہوں۔ آج دوبارہ میں میڈیا کے توسط سے عمران خان کو کہتا ہوں مجھے پانچ منٹ دیں۔

اس سے قبل خیبرپختونخوا کے صوبائی حلقے پی کے 63 میں مسلم لیگ ن کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان نے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی اور صوبائی وزیر آبپاشی لیاقت خٹک کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

یاد رہے کہ نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ہوم گراؤنڈ پر ن لیگ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ن لیگ کے امیدوار نے 21122 ووٹ لیکر فتح حاصل کی تھی جبکہ پی ٹی آئی امیدوار 17023 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

الیکشن ہارنے کے بعد پی ٹی آئی پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ جس کے بعد وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان نے ایکشن لیتے ہوئے صوبائی وزیر لیاقت خٹک کو وزارت سے ہٹا دیا ہے۔ لیاقت خٹک کو فوری طور پر عہدے چھوڑنے کے ہدایت کی گئی ہے۔

پی کے 63 الیکشن کے دوران صوبائی وزیر لیاقت خٹک نے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار اختیار ولی کی حمایت کی تھی۔ جس کی بناء پر ان کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ لیاقت خٹک پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی ہیں۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/TazaRoznama/589087_1



این اے 221 تھرپارکر:شرپسندوں‌ نے بیلٹ باکس سمیت سامان جلا دیا، 4 گرفتار

تھرپارکر: (دنیا نیوز) تھرپارکر کے حلقہ این اے 221 میں‌ ضمنی الیکشن کے سلسلے میں‌ پولنگ کا عمل جاری ہے، پیپلزپارٹی کے پیر امیر علی شاہ اور پی ٹی آئی کے نظام الدين راہموں میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ چھاچھرو میں‌ شرپسندوں‌ نے بیلٹ باکس سمیت دیگر سامان جلا دیا ،پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کرلیا.

حلقہ قومی اسمبلی تھرپارکر 221 میں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سمیت 12 امیدوار مدمقابل ہیں، ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 81 ہزار 900 ہے جو اپنا حق رائےدہی استعمال کرنے کیلئے پولنگ اسٹیشنز پہنچنا شروع ہوگئے۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

چھاچھرو میں شرپسندوں نے پولنگ اسٹیشن کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں پولنگ سامان جل گیا۔ پولنگ کا عمل بھی معطل، پولیس نے 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔
حلقے میں پولنگ اسٹیشنزکی کل تعداد 318 ہے جن میں سے 95 انتہائی حساس اور 130 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ حلقے میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں، 4 ہزارپولیس اہلکار، ایک ہزاررینجرز کے جوان سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ قومی اسمبلی کی یہ نشست پیپلزپارٹی کے امیدوار پیر نور محمد شاہ جیلانی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/TazaRoznama/589086_1



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے الیکشن کمیشن پر الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنی طاقت سندھ میں اپوزیشن کو کچلنے پر صرف کی ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں صاف و شفاف ضمنی انتخابات ہوئے ہیں،ہم نے حکومت میں ہوتے ہوئے بھی شفاف انتخابات کرائےہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف اداروں کے استحکام پر یقین رکھتی ہے۔ الیکشن کمیشن کی طاقت سندھ میں اپوزیشن کو کچلنے پر صرف ہوئی۔ حلیم عادل شیخ کے ساتھ جیل میں بدسلوکی کی گئی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں جعلی راجکماری نے جھوٹا اور من گھڑت پراپیگنڈا کیا ۔ بغیر کسی ثبوت کے نوشین افتخار کی جیت کا اعلان کروادیا جبکہ ریٹرنگ افسر نے کہا بھی تھا کہ ابھی 14 پولنگ سٹیشنزکے نتائج آنا باقی ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253434?fbclid=IwAR2PUbfnnu7Ck9s0rM9cy41en-euRM0R2HbbKWNo_4OiJ012YUD5jj_oWY8



سیالکوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنماء عثمان ڈار نے کہاہے کہ پی ٹی آئی 7827 ووٹوں سے کامیاب ہے، اگر یہ سمجھتے ہیں،تحریک انصاف نے دھاندلی کی ہے تو 23 پولنگ سٹیشن پر دوبارہ الیکشن کرا لیتے ہیں،ہم گھبرانے والے نہیں دوبارہ میچ کھیل لیتے ہیں،الیکشن کمیشن کوپریذائیڈنگ افسران کے حوالے سے ضرور انکوائری کرنی چاہیے،کہیں مس مینجمنٹ ہوئی ہے تویہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،اس میں جیتنے والے امیدوار کا کیا قصورہے؟۔

نجی ٹی وی چینل "اے آر وائے نیوز" کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عثمان ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ غیر سنجیدہ ہے،کل ساری رات میاں جاوید لطیف میرے ساتھ تھے اور 340 پولنگ سٹیشن پر ن لیگ تقریبا تین ہزار ووٹوں سے جیت رہی تھی،اگر ان کو اپنی جیت کا اتنا ہی یقین ہے تو پھر 22 یا 23 پولنگ سٹیشن پر دوبارہ پولنگ کرالیتے ہیں،مطلب یہ ہے کہ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف نے دھاندلی کی ہے تو دوبارہ الیکشن کرا لیتے ہیں، ہم گھبرانے والے نہیں دوبارہ میچ کھیل لیتے ہیں تاہم حتمی فیصلہ تو الیکشن کمیشن کا ہے،ہماری خواہشات پر تو فیصلہ نہیں ہو گا ،ہم تو جیتے ہوئے امیدوار ہیں،ہم تو آج بھی ڈیمانڈ کر رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن ہماری جیت کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔

عثمان ڈار نے الیکشن کمیشن کے حوالے سے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پریذائیڈنگ افسران کے حوالے سے ضرور انکوائری کرنی چاہیے، پریذائیڈنگ افسران الیکشن کمیشن کا عملہ ہے اگر کہیں مس مینجمنٹ ہوئی ہے تو یا فارم 45 تاخیر سے پہنچا تو یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، اس میں جیتنے والے امیدوار کا کیا قصور؟2018ء میں میرے حلقے میں خواجہ آصف جیتے، 34 پریذائیڈنگ افسران ووٹ بیگز کے ساتھ اگلے دن دوپہر چار بجے آئے،یہاں تو صبح چھ بجے آئے ہیں، اس پر بھی اپوزیشن شورمچا رہی ہے، بتایا جائے کہ کیا خواجہ آصف نے بھی پریذائیڈنگ افسر کے ساتھ مل کر دھاندلی کی تھی؟۔

انہوں نے کہا کہ احسن اقبال، میاں جاوید لطیف اور ان کے ایم این ایز، ایم پی ایز آر او کے دفتر کا گھیراؤ کرکے بیٹھے تھے، یہاں تو منتخب نمائندہ بیٹھ ہی نہیں سکتا ،ن لیگ کو اپنے عمل بھی دیکھنے چاہیں یہ صرف الزام لگا رہے ہیں، اگر مس مینجمنٹ ہوئی تو اس پر الیکشن کمیشن کو ایکشن لینا چاہیے، میں خود آر او آفس میں موجود تھا ،دیر سے آنے والے پریذائیڈنگ افسران نے تاخیر کی وجہ دھند بتائی، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف نے دھاندلی کی ہے تو 23 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کرا لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں جس وقت میں آر او دفتر میں تھا اس وقت ایسی کوئی بات نہیں کی گئی تھی جو الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز میں ہے، 360 پولنگ سٹیشن کے فارم 45 کے مطابق تحریک انصاف 7827 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہے، فارم جمع کرانے والی ساری ٹیم الیکشن کمیشن کی ہے پی ٹی آئی امیدوار کی نہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2021/1253482?fbclid=IwAR1uQnCy4r-PXNcSdfw8ovnHMSsd2GOnA-KIfhFoBasAylO0M9l5jp8c6JM



تھرپارکر(ڈیلی پاکستان آن لائن)تھرپارکرکے حلقے این اے 221 میں ضمنی الیکشن کے دوران کیسراڑسماں میں پولنگ سٹیشن کوآگ لگادی گئی، آتشزدگی سے پولنگ کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔

نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق آتشزدگی سے تین پولیس اہلکاروں کی وریاں بھی جل گئیں ، رینجرز اورپولیس اہلکاروں نے پی ٹی آئی کے امان اللہ سمون سمیت 5 افراد کو گرفتار کرلیا،گرفتار افراد کو تھانے منتقل کردیاگیا۔آتشزدگی سے پولنگ کا عمل متاثرہوا۔

واضح رہے کہ تھرپارکر کے حلقہ این اے 221 میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری ہے، پیپلزپارٹی کے پیر امیر علی شاہ اور پی ٹی آئی کے نظام الدین راہموں میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔

حلقہ قومی اسمبلی تھرپارکر 221 میں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سمیت 12 امیدوار مدمقابل ہیں، ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 81 ہزار 900 ہے جو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کیلئے پولنگ سٹیشنز پہنچنا شروع ہوگئے۔

پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی، پولنگ سٹیشنزکی کل تعداد 318 ہے جن میں سے 95 انتہائی حساس اور 130 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ حلقے میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں، 4 ہزارپولیس اہلکار، ایک ہزاررینجرز کے جوان سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ قومی اسمبلی کی یہ نشست پیپلزپارٹی کے امیدوار کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2021/1253763?fbclid=IwAR3gm35_LjQ7R4cbFK0s_9STEFnAIQHPlsHXTut6_YcN1KTMamhmeyCevOo



لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 75 میں ضمنی انتخاب کی پولنگ مکمل ہونے کے بعد 20 پریزائڈنگ افسروں کے غائب ہونے کے واقعہ کے باعث نتیجہ روک رکھاہے جسے انکوائری کے بعد جاری کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق 19 فروری کو چار حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوا جس میں دو قومی اور دو صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں شامل تھیں تاہم تین سیٹوں کے نتائج آ گئے لیکن ایک قومی اسمبلی کی نشست این اے 75 کے بیس پولنگ سٹیشنز کے پریزائڈنگ افسر نتائج سمیت غائب ہو گئے اور ہو صبح چھ بجے ریٹرنگ افسر کے دفترپہنچے جس کے باعث الیکشن کمیشن نتیجے کو روکتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ۔

گزشتہ روز بھی ایک دھندلی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں ایک پریزائڈنگ افسر یہ دعوی ٰکر رہا تھا کہ انہیں کچھ لوگوں نے آ کر ہدایت دی کہ وہ واپسی پر الیکشن کمیشن کی نہیں بلکہ ان کی پرائیویٹ گاڑی میں جائیں گے لیکن اب ایک اور پریزائڈنگ افسر کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے جس میں وہ صاف صاف بتا رہے ہیں کہ کس طرح ان سے نتیجہ تبدیل کروانے کیلئے رابطہ کیا گیالیکن انہوں نے فوری طور پر ریٹرنگ افسر کو اس سے آگاہ کر دیا ۔

سینئر صحافی حامد میر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وہ ویڈیو شیئر کی جس میں موجود شخص اپنا تعارف تصدق حسین کے نام سے کرواتا ہے اور بتاتا ہے کہ وہ اس وقت پولنگ سٹیشن نمبر 346 پر پریزائنڈنگ افسر کی ڈیوٹی سرانجام دے رہاہے ۔ان کا کہناتھا کہ ایک گھنٹہ پہلے دو ملازم آئے اور کہنے لگے کہ واپسی پر رزلٹ لے کر ہماری پرائیویٹ گاڑی میں جانا ہے جو الیکشن کمیشن نے آپ کو گاڑی دی ہے اس میں نہیں جانا بلکہ ہمارے اسد نامی بندے کے ساتھ جانا ہے ،وہ کہہ رہے تھے کہ میں سپیشل برانچ سے ہوں ، اس نے نہ تو ماسک اتارا اور نہ ہی کوئی اپنا کارڈ دکھایا ،مجھ سے کہنے لگا کہ آپ نے واپسی پر رزلٹ میری گاڑی پر واپس لے جانا ہے ، مجھے خدشہ ہے کہ وہ مجھ سے رزلٹ تبدیل کروائیں گے اور اگر میں نہیں کروں گا تو وہ مجھے دھمکائیں گے ۔

تفصدق حسین کا کہناتھا کہ الیکشن کا طریقہ یہ ہے کہ جس گاڑی میں ہم آئیں اسی گاڑی میں نتیجہ لے کر جائیں گے اور ریٹرنگ افسر کے حوالے کرنا ہے ، اس کے بعد ہم فارغ ہے ، وہ گاڑی ہمیں الیکشن نے فراہم کی ہوئی ہے ،میں نے آر او کو بتا دیاہے ، الیکشن کمیشن نے کہاہے کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے ہم آپ کے ساتھ رابطہ کر لیتے ہیں ۔
https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2021/1253792?fbclid=IwAR1BIW4b69FtTwQ3I-wWxHgEZ25DWlMjOiCLz8oTf3qiv_1DrzG7OA8Rb28



ڈسکہ، گوجرانوالہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ اور پی پی 51 وزیر آباد میں نتائج روکے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

صحافی طلعت حسین کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈسکہ اور گوجرانوالہ میں رزلٹ روک کر 2018 کے کرتوتوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ پولیس اور ’دوسرے ‘ عناصر سرگرم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جو نوشہرہ ہار گئے ہیں وہ اب پنجاب میں ہار کو جیت میں بدلنے پر مصر ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ این اے 75 اور پی پی 51 کے رزلٹ روک دیے گئے ہیں ، ایک گھنٹے سے زائد وقت گزر گیا لیکن نتائج موصول نہیں ہو رہے ، یہ 2018 کی کہانی دہرائی جا رہی ہے۔

مریم نواز نے ایک اور ٹویٹ میں ان لوگوں کو دھمکی دی جو مبینہ طور پر نتائج تبدیل کر رہے ہیں اور کہا کہ انہیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1253047?fbclid=IwAR2VQa8qRGCBwUG9t5_F9Zu2Vgup_OwO-U5evWM2JyLWIYJMemMdGt2-NG8



ڈسکہ(ڈیلی پاکستان آن لائن )معاونِ خصوصی برائے اطلاعات پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کیا ہےڈسکہ میں الیکشن کمیشن کے افسران نے حکومت کےخلاف ایکشن لیا مگراپوزیشن کو پروٹول دیا گیا اور ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا،سرکاری اداروں میں ن لیگ کےسانپ اب اژدھے بن گئے ہیں،پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی درخواستوں کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔

ڈسکہ میں پریس کانفرنس کرتےہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہناتھاکہ قوم نےآج پورا دن مسلم لیگ ن والوں کےا وچھےہتھکنڈے دیکھے،شاہی خاندان کی فوج نے ڈسکہ میں انتخابی حلقوں کو یرغمال بنائے رکھا،ڈسکہ فائرنگ کے پیچھے ن لیگ ہی نظر آئی،ن لیگ والوں کی ان حرکتوں کےباعث 2 افراد جان کی بازی ہارگئے،ن لیگ والوں نےپولنگ سٹیشن پرپی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کیا،پولیس نے اطلاع پر ان کا پیچھا کیا تو یہ بزدل فرار ہوگئے،ن لیگ کے امیدوار کے گارڈز نے فائرنگ کی اور بھاگ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کےلوگ جب باہرآتےہیں توگریبان پکڑتےہیں،ن لیگ کےلوگ جب کمرےمیں آتےہیں تو پاؤں پکڑتےہیں،الیکشن کمیشن کی ایک آنکھ جو حکومت کو دیکھ رہی تھی وہ کھلی رہی اس نے حکومتی بینرز اور فلیکسز بھی اتروائے مگر دوسری آنکھ جس سے اپوزیشن کو دیکھنا تھا وہ آنکھ بند رہی،ریٹرنگ آفیسر اورڈی ایم او صاحب عطا اللہ تارڈ کو پروٹوکول دیتےرہےجوووٹ خریدنے وزیر آباد گئے،الیکشن کمیشن کی دوسری آنکھ دانستہ بند رکھی گئی جس کے باعث آج غنڈہ گردی ہوئی،جن افسران نےقانون سےباہرجاکرکام کیا،ان پرہماری کڑی نظر ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی قیادت میں سرکاری ملازمین کو دھمکیاں دی گئیں،ڈسکہ میں پولنگ عملےکوزدکوب کرنےکی کوشش کی گئی،جعلی بدمعاشوں نے پنجاب کے دونوں حلقوں میں امن کی فضا کو بگاڑا۔پاکستان مسلم لیگ (ن )کے اراکین اسمبلی نے پولنگ سٹیشنز پر قبضے کیے،پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کو ہراساں کیا گیا،پولنگ سٹیشنز کے باہر ہوائی فائرنگ کی گئی،رانا ثنا اللہ نے کارکنان کو تشدد پر اکسایا،ن لیگ کے لوگوں کی گاڑیوں میں اسلحہ تھا جب پولیس پہنچی تو یہ بھاگ گئے،ن لیگی اراکین اسمبلی پولنگ سٹیشنز میں دندناتے پھرتے رہے، پولنگ کیمپ میں رانا ثناءاللہ کی میڈیا ٹاک الیکشن کمیشن قواعد کے منہ پر طمانچہ ہے، آر او کیا بتانا پسند کرینگے کے الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کہاں گئے؟ دوہرا معیار الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھائے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1252985?fbclid=IwAR0ianoxbChid1GH8uC5R6UYyPI_-XP2Io3q3jMsjsj7LXQ8sehJPw8xn3o



وزیر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان رینجرز پنجاب نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 کے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کرنے والے دو انسپکٹرز کو گرفتار کرلیا۔

نجی ٹی وی 24 نیوز کے مطابق پی کے 51 کے ضمنی الیکشن کیلئے ہونے والی پولنگ کے دوران جماعت اسلامی پاکستان نے دھاندلی کی شکایت کی جس پر رینجرز حرکت میں آئی اور دو انسپکٹرز کو حراست میں لے لیا۔ انسپکٹر عبیداللہ دھونکل کو پولنگ سٹیشن پر جعلی ووٹ کاسٹ کراتے ہوئے پکڑا گیا جبکہ پریزائڈنگ آفیسر پر دباؤ ڈالنے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹر سفیان کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ سفیان کو ریٹرننگ افسر کے حکم پر رینجرز نے گرفتار کیا۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1252995?fbclid=IwAR3BnKStUZqZNZ7gt-tHzUo_L_EcPf6NihALpMBbdwRqEQYHZ4t8JW3NXIc



کرم (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے45کرم کے ضمنی الیکشن، تمام 134 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئےہیں۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کےمطابق این اے 45 کے تمام 134پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے ہیں جن کے مطابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے فخر زمان 16ہزار911 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں ۔ آزاد امیدوار سید جمال 15 ہزار 560 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253060?fbclid=IwAR2VQa8qRGCBwUG9t5_F9Zu2Vgup_OwO-U5evWM2JyLWIYJMemMdGt2-NG8



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )الیکشن کمیشن نے این اے ڈسکہ 75 کا نتیجہ روکنے کیلئے ریٹرننگ افسر کو ہدایات جاری کر دی ہیں اور انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

نجی ٹی وی 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق ریٹرننگ افسران کا کہناہے کہ این اے 75 کا نتیجہ روک دیا گیاہے اور ریفرنس چیف الیکشن کمشنرکو بھجوا دیا ہے ،چیف الیکشن کمشنر نے صوبائی الیکشن کمیشن کو تحقیقات کی ہدایت کر دی ہے ۔انکوائری رپورٹ آنے کے بعد الیکشن کمیشن نتائج جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کر ے گا ، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ممبران دفاتر میں موجود ہیں ۔یاد رہے کہ این اے 75 میں ن لیگ کی امیدوار نوشین نے الیکشن کمیشن میں نتیجہ جاری نہ کرنے کی درخواست کر رکھی ہے ۔

این اے 75 ڈسکہ کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی سیدہ نوشین افتخار97588 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ سیالکوٹ تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی 94541 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔این اے 75 ڈسکہ کے 23 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ آنا ابھی باقی ہے جبکہ 23 میں سے لاپتہ ہونے والے 19 پولنگ اسٹیشنز کا عملہ ریٹرننگ آفسر کے دفتر پہنچ گیا ہے جہاں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے الزام عائد کیا تھا کہ این اے 75 کے 23 پولنگ اسٹیشن کا عملہ تمام ریکارڈ کے ساتھ لاپتہ ہو گیا جس کے باعث 23 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ مشکوک ہو چکا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253385?fbclid=IwAR09B_2NH4tEMc0i57tEZTuADFR09aMGmkR6KJGD3Jgeyr6qmYlGheJ8MsY



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب میں اب تک دو صوبائی اور ایک قومی اسمبلی کی نشست کا نتیجہ آچکاہے جن میں سے دو صوبائی سیٹیں ن لیگ جبکہ ایک قومی اسمبلی کی سیٹ پی ٹی آئی نے جیت لی ہے جبکہ قومی اسمبلی کی این اے 75 کی سیٹ کا نتیجہ اب روک دیا گیاہے کیونکہ ڈی آر او اور ریٹرنگ افسران کو شبہ ہے کہ بیس پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں رد وبدل کیا گیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق این اے 75 کی صورتحال پر الیکشن کمیشن نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ ڈی آر او اور ریٹرننگ افسر کو 20 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں ردو بدل کا خدشہ ہے ، این اے 75 کے غیر حتمی نتائج سے ریٹرنگ افسر کو روک دیا گیا ،مکمل انکوائری رپورٹ کے بغیر نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں ہے ، ڈی آر او مکمل انکوائری رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کررہاہے ، این اے 75 سے غیر حتمی نتیجہ انکوائر رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد جاری کیا جائے گا ،صوبائی اور جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر کو ڈی آر او اور آر او کے دفتر پہنچنے کی ہدایت بھی کر دی گئی ۔ الیکشن کمیشن نے اعلامیے میں کہا ہے کہ ریکارڈ کومکمل طور پر محفوظ کر نے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن کا سمجھنا ہے کہ یہ تمام معاملہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمزوری کے باعث پیش آیا ، الیکشن کمیشن کا کہناہے کہ این اے 75 کے غیر ضروری تاخیر کے ساتھ نتائج موصول ہوئے ، متعدد بار پریزائڈنگ افسران سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ناکام رہے ،آر او کی اطلاع پر چیف لیکشن کمشنر نے آئی جی اور ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہ ملا ، چیف سیکریٹری سے رات تین بجے رابطہ ہوااور چھ بجے پریزئڈنگ افسرا بمعہ پولنگ بیگ حاضر ہو گئے ،جس کی وجہ سے آر او اور ڈی آر او کو شبہ ہوا کہ بیس پولنگ سٹیشن کے نتائج میں رد و بدل ہواہے جس کے باعث نتائج کو روک دیا گیاہے ۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253391?fbclid=IwAR3fCJRl7c9G_-SZQG30lBd1uZw1KQx-nDLpcs50TF6w5USBD1vuBl4jQKw



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) تحریک اںصاف کے رہنماء اور وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر شہبازگل نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 کے ضمنی الیکشن کا نتیجہ صبح پانچ بج کر 40 منٹ پر ہی آچکا ہے لیکن ریٹرننگ افسر نارووال کا رہنے والا ہے اور احسن اقبال کے پریشر کی وجہ سے نتیجہ روک کر بیٹھے ہیں۔ یاد رہے کہ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی اور ذمہ داری الیکشن کمیشن کی طرف سے لگائی جاتی ہے ۔

ایک اور ٹوئیٹ میں انہوں نے لکھا کہ "اگر عملہ غائب تھا تو آپ کو نتیجہ پہلے کیسےمل گیا تھا اور آپ کی مالکن نے جیت کا اعلان کیسے کر دیا؟یہ آپ کی پرانی عادت ہے 2013 کے الیکشن میں بھی سارے نتائج آنے سے پہلے میاں مفرور نے ماڈل ٹاؤن میں اپنی فتح کا اعلان کر دیا تھا، اب یہ ڈھونگ نہیں چلےگا"۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253401?fbclid=IwAR0Iil83cl3a15PtLAiK9G7YdUfaM7OIRmrWhFD2PeR_eCwvKTflD50oZto



سیالکوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں الیکشن نتائج کی تاخیر پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار علی اسجد ملہی بھی میدان میں آگئے۔

نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق علی اسجد ملہی کا کہنا ہے کہ وہ این اے 75 کا الیکشن جیت چکے ہیں، فارمز پر دستخط ہوچکے تھے لیکن انہیں رزلٹ نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ حلقے میں کسی بھی پولنگ سٹیشن پر ری پولنگ کی ضرورت نہیں ہے۔

خیال رہے کہ این اے 75 کے ضمنی الیکشن کیلئے کل پولنگ ہوئی تھی لیکن اس کے مکمل نتائج تاحال سامنے نہیں آسکے ہیں، الیکشن عملے کے رات بھر غائب رہنے کے باعث الیکشن کمیشن کی جانب سے نتائج کو روک دیا گیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253414?fbclid=IwAR3kQCCQ6x9LHyUG3qr9XvGMnK_57Pjl3ZjHuDQLU2ssZbjFDdoolcWTYPQ



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ روز این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن ماجد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

گزشتہ روز جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کارکن ماجد کی نماز جنازہ ڈسکہ میں ادا کی گئی جس میں تحریک انصاف کے نامزد امیدوار این اے75 ڈسکہ علی اسجد ملہی، مرکزی رہنما تحریک انصاف عثمان ڈار، صدر سنٹرل پنجاب اعجاز چوہدری سمیت دیگر نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز این اے 75 میں پولنگ کے دوران ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں سے ایک کی شناخت ماجد (پی ٹی آئی) اور دوسرے کی شناخت ذیشان (مسلم لیگ ن) کے نام سے ہوئی تھی۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253416?fbclid=IwAR3QbWWmw9ov2hX238DETtfqDknZKrwImmKSFE_5LR_fXF__VrsVX_awWM8



پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبرپختون خواکے وزیر شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ نوشہرہ میں پی ٹی آئی نے ہی پی ٹی آئی کو ہرایا ہے ، شکست اندرونی اختلافات کا نتیجہ ہے ۔

تفصیلات کے مطابق شوکت یوسفزئی نے گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکہ میں تمام تر غنڈہ گردی کے باوجود بھی ن لیگ کو شکست ہوئی ہے ، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 11 جماعتوں کے ساتھ مقابلہ کیا، یہ جماعتیں مل کر بھی پی ٹی آئی کو کامیابی سے نہیں روک سکیں، ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشستیں جیتنا بڑی کامیابی ہے، اپوزیشن کے تمام دعووں کی قلعی کھل گئی۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ڈسکہ میں تمام تر غنڈہ گردی کے باوجود ن لیگ کو شکست ہوئی، اپوزیشن کی پرانی روایت ہے کہ شکست کو تسلیم نہیں کرتی
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253423?fbclid=IwAR2sHPop6JhMXhIm5XnF8a-bJH6hj485-QLx4-c6351EPbDXsg8oXwbRk0M



پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک سے وزارت واپس لے لی۔

لیاقت خٹک کےپاس خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے آبپاشی کا قلمدان تھا جو گزشتہ روز کے الیکشن کے باعث واپس لے لیا گیا ہے، لیاقت خٹک کو وزارت سے ہٹائے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پی کے 63 نوشہرہ کے ضمنی الیکشن میں گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے امیدوار نے کامیابی حاصل کی جس کی بنیادی وجہ تحریک انصاف کے آپس کے اختلافات تھے۔ مذکورہ حلقے میں پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلوانا چاہتے تھے لیکن جب انہیں ٹکٹ نہیں ملا تو انہوں نے تحریک انصاف کے امیدوار کی ڈٹ کر مخالفت کی جس کے باعث حکمران جماعت کو 2013 کے بعد پہلی بار اس حلقے میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253431?fbclid=IwAR0RcZA7clORReYcNwaZ5TrvhuXI7HD49BIsiEXFH55HtLMi0dsIdwTod2A



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چار حلقوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ رائے دہندگان نے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 75 ڈسکہ، این اے 45 کُرم میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اس کے علاوہ پنجاب سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 وزیر آباد اور خیبر پختونخوا کے حلقہ پی کے 63 نوشہرہ میں بھی ضمنی الیکشن کیلئے ووٹنگ ہوئی۔اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 63 نوشہرہ اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 وزیر آباد میں ن لیگ نے میدان مار لیا ہےجبکہ این اے 45 کُرم میں تحریک انصاف کا امیدوار کامیاب قرار پایا ہے۔

پی کے 63 کے تمام پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے ہیں جن کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے اختیار ولی 21 ہزار 122 ووٹ لے کر جیت گئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میاں عمر کاکا خیل 17ہزار23 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ واضح رہے کہ عام انتخابات میں یہاں تحریک انصاف نے نو ہزار سے زائد ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن ضمنی انتخاب میں حکمران جماعت کو چار ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پنجاب سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 51 میں بھی پاکستان مسلم لیگ (ن)نے میدان مار لیا ہے۔یہاں سے موصول ہونے والے تمام 162 پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)کی طلعت منظور چیمہ 53 ہزار 903 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے محمد یوسف 48 ہزار 484 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس حلقے میں مسلم لیگ ن نے پانچ ہزار 419 ووٹوں سے فتح اپنے نام کی ہے۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کےمطابق این اے 45 کے تمام 134پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئےہیں جن کے مطابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے فخر زمان 16ہزار 911 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ آزاد امیدوار سید جمال 15 ہزار 560ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے 360 میں سے 337 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئےہیں جس کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار 97 ہزار 588 ووٹ حاصل کرکے پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی 94 ہزار 541 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1253021?fbclid=IwAR2sHPop6JhMXhIm5XnF8a-bJH6hj485-
QLx4-c6351EPbDXsg8oXwbRk0M



وزیر آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پنجاب اسمبلی 51 وزیرآباد کے ضمنی الیکشن کے تمام 162پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی وغیر سرکاری نتائج موصول ہوگئےہیں ۔

سامنے آنے والے فارم 47 کے مطابق پی پی 51 وزیرآباد کے تمام 162 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کےمطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)کی بیگم طلعت منظور چیمہ 53 ہزار 903 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں جبکہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے محمد یوسف 48484 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ لیگی امیدوار نے 5419 ووٹوں کی برتری سے پی ٹی آئی کے حریف امیدوار ہرایا۔

واضح رہے کہ حلقہ پی پی 51 کی نشست ن لیگ کے شوکت منظور چیمہ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔ن لیگ نے ان کی اہلیہ بیگم طلعت محمود کو امیدوار نامزد کیا جبکہ پی ٹی آئی نے چوہدری محمد یوسف کو میدان میں اتارا ۔۔کل ووٹرز کی تعداد دو لاکھ 53 ہزار 949 تھی جس میں سے ایک لاکھ 19 ہزار 549 ووٹ کاسٹ ہوئے ۔ یہاں ووٹر ٹرن آؤٹ 47.08 فیصد رہا۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253053?fbclid=IwAR0hUrQ_bxgv0u3467F41rW44m3SxSv05wyQY3hFFoMIdQii6F16go7XkdI



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے الزام عائد کیا ہے کہ این اے 75 میں مسلم لیگ ن کی فتح کا غلط نتیجہ لیگی رہنما شیزا خواجہ نے ٹی وی چینلز پر چلوایا۔ ’ میری اطلاع کے مطابق ن لیگ کی شیزا خواجہ کا تیار کیا ہوا یہ غلط نتیجہ ہے جو اس نے کچھ صحافی دوستوں کے ذریعے سے پھیلایا ہے۔‘

اس سے قبل ایک اور ٹویٹ میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہا تھا کہ اے آر وائی نے غلط نتیجہ چلایا اور جب چینل انتظامیہ کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا تو انہوں نے آگے سے کہا کہ ان کے رپورٹر نے یہ خبر فائل کی تھی اس لیے انہوں نے چلائی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253058?fbclid=IwAR0X4cNgJO03hxW7g19GFyWX5hfyxpnWRn2mgeRXGpqH2Wcoey56qPH6kGQ



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ریٹرننگ آفیسر (آر او) آصف حسین کا کہنا ہے کہ این اے 75 کے 14 پولنگ سٹیشنز کے عملے سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

میڈیا کو جاری بیان میں آر او نے کہا کہ 14 پولنگ سٹیشنز کا عملہ ابھی تک نہیں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عملہ غائب ہے اور ان سے کسی بھی طرح رابطہ نہیں ہو پارہا، پریزائڈنگ آفیسرز کے فون بھی بند ہیں۔
ریٹرننگ آفیسر کے مطابق علاقے میں دھند بھی زیادہ ہے جس کی وجہ سے عملے کو پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے، آر او آفس میں 14 پولنگ سٹیشنز کے عملے کے منتظر ہیں، کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ عملہ ابھی تک کیوں نہیں پہنچا، جب تک عملہ نہیں پہنچ جاتا نتائج مکمل نہیں ہوسکتے
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253059?fbclid=IwAR1OuLJjkcjZBnulXy7FhOqeh_y9f8tLXS3iRw1GJUtcaHY7FmWuH7yFff8



نوشہرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 63نوشہرہ کے ضمنی الیکشن کے تمام پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے۔

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کےمطابق پی کے 63 کے تمام پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے جن کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے اختیار ولی 21 ہزار 122 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میاں عمر کاکا خیل 17ہزار23 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

واضح رہے کہ عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف نے یہ سیٹ 9000 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے جیتی تھی۔ سیٹ جمشید الدین کاکا خیل کی کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہونے پر خالی ہوئی تھی
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1253042?fbclid=IwAR1VlCFRhuZ_oVXEr0NDqwP5jNa2xMr24fyFdgdiwdUxtN6hlSnUCMb5F5A



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کی پریس کانفرنس کے دوران اس وقت مضحکہ خیز صورتحال پیدا ہوئی جب مریم نواز نےا پنی ٹیم کو کارکنوں کی جانب سےپولنگ سٹیشن کے گیٹ پر کرسیاں چلانے اور ووٹرز کی لائنیں لگنے کی ویڈیو چلانے کو کہا مگر یہ ویڈیوز موجود ہی نہ تھی۔

مریم نواز کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران ضمنی الیکشن کے حوالے سے متعدد ویڈیوز چلائی گئیں۔اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دفعہ عوام کی آنکھیں کھلی ہوئی تھیں،وزیر آباد میں پریزائیڈنگ افسر کو ہم نے رنگے ہاتھوں پکڑا۔تحریک انصاف سب کچھ کرنے کے باوجود ہار رہی تھی تو انہوں نے پھر الیکشن کمیشن کے عملے کو چوری کرلیا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ 337 پریزائیڈنگ افسر دھند کے باوجود پہنچ گئے تو باقی کیوں نہ پہنچے؟کوئی نہیں جانتا کہ 14 گھنٹے یہ افسر کہاں رہے؟ اور ان سے کیا کروایا گیا؟الیکشن کمیشن ان افسران کو ساری رات فون کرتا رہا،مگر ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔مجھے خوشی ہوئی کہ الیکشن کمیشن نے سٹینڈ لیا۔الیکشن کمیشن بھی چیخ رہا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔باقی سارے پولنگ سٹیشنز میں ووٹنگ کی شرح 35 فیصد تھی جبکہ جہاں پریزائیڈنگ افسر غائب ہوئے وہاں ووٹنگ کی شرح 65 سے 90 فیصدتک ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/20-Feb-2021/1253430?fbclid=IwAR19xQclMN_HwiLw_A13xI3-PW68pXazTwQNgcMfCgxvEenqcKiQKNaI2n0



لاہور (رانا محمد عظیم )سینٹ الیکشن کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے جوڑ توڑ شروع کر دیا ۔ اپوزیشن اور حکومت دونوں طرف سے ایک ہی نشست پر سب سے زیادہ زور آ زمائی جاری ہے ۔حکومت ہر صورت میں عبدالحفیظ شیخ جبکہ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں یوسف رضا گیلانی کو جتوانے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے وفاق اور پنجاب میں حکومت کے پاس الیکشن جیتنے سے زیادہ نہ صرف ووٹ موجود ہیں بلکہ اپوزیشن کے کیمپوں میں بھی حکومت کافی حد تک نقب لگانے میں کامیاب ہو چکی ہے ۔ ذرائع نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ پنجاب کے میں ن لیگ کے 23سے 27 ایم پی ایز جبکہ وفاق میں 7 ایم این ایز کی حمایت حکومتی امیدوار کو مل چکی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے اندر یہ بات گردش کر رہی ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے کاغذات منظور ہونا اور پرویز رشید کے کاغذات مسترد ہونا اور اس پر پیپلزپا رٹی کی خاموشی دال میں کچھ کالا ہے ، کی کہاوت کو درست ثابت کرتی ہے ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے ن لیگ کے اندر ایک باقاعدہ بڑا گروپ یہ بھی کہہ رہا ہے کہ پیپلزپا رٹی گیم کر رہی ہے اور صرف یوسف رضا گیلانی کو جتوانے تک ہمارے ساتھ ہے ،اس کے بعد پیپلزپا رٹی اپنی گیم کرے گی اور ہمیں اسی حال میں چھوڑ دیا جائے گا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ن لیگ کا جو بڑا گروپ یہ باتیں کر رہا ہے ہو سکتا ہے وہ ووٹ ہی نہ دے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%A8-%D8%AA%D8%AF%D8%B3%DB%92



اسلام آباد(خبر نگار) سینٹ انتخابات بارے صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران عدالت نے سوال اٹھایا ہے کہ سینٹ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے درمیان بین الصوبائی اتحاد بھی ہو تو ووٹ کو خفیہ رکھنا کیوں ضروری ہے ؟۔جبکہ رضا ربانی دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ایوان بالا (سینٹ ) کے قیام کا مقصد صوبوں کو وفاق میں یکساں نمائندگی دینا ہے ،ضروری نہیں کہ جس جماعت کی وفاق میں حکومت ہے صوبوں میں بھی اس کی حکومت ہو۔ان کا کہنا تھا کہ سینٹ انتخابات متناسب نمائندگی کی بنیاد پر ہوتے ہیں لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد سے بھی سینٹ میں نشستوں کا تناسب تبدیل ہوسکتا ہے ۔جس پر جسٹس اعجا زلاحسن نے ریما رکس دیئے کہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے بھی متناسب نمائندگی پر فرق نہیں پڑتا، ہر سیاسی جماعت کی عددی تعداد کے مطابق نمائندگی ہونی چاہیے ، کسی جماعت نے انتخابی اتحاد کرنا ہے تو کھلے عام کرے ۔جمعہ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے ریفرنس پر سماعت کی ۔ رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ متناسب نمائندگی کی عدالت جو تشریح کررہی ہے وہ آئیڈیل صورتحال میں ہوتی ہے لیکن سیاسی معاملات کبھی بھی آئیڈیل نہیں ہوتے ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اگر کسی جماعت کی صوبائی اسمبلی میں دو ممبر ہو تو کیا وہ حلیف جماعتوں سے اتحاد قائم کر سکتی ہے ،ہمیں متناسب نمائندگی سے متعلق بتائیں؟۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا سنگل ٹرانسفر ایبل ووٹ ضروری نہیں کہ حکمران جماعت کے خلاف جائے ،اتحادی جماعتوں کی اپنی طاقت ہو سکتی ہے ۔رضا ربانی نے جواب میں کہا کہ شاید سیکرٹ اس وجہ سے رکھا گیا کہ کسی سیاسی جماعت کا صحیح تناسب نہ آ سکے ۔رضا ربانی سوال اٹھایا کہ پنجاب میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق اتحادی ہیں،تحریک انصاف چار یا پانچ سینیٹر میں سے ایک سینیٹر ق لیگ کو دے رہی ہے ،کیا تحریک انصاف کے ایک سینیٹر کم ہونے سے متناسب نمائندگی کی عکاسی ہوگی؟۔جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال اٹھا یا کہ ،تحریک انصاف اور ق لیگ کا پنجاب میں ابھرتا ہوا اتحاد ہے ، اس پر میں مزید بات نہیں کرسکتا لیکن سوال یہ ہے کہ پھر اتحاد کی صورت میں سینیٹ کا ووٹ کیوں خفیہ ہوتا ہے ۔بعد ازاں سماعت پیر 22 فروری تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
https://www.roznama92news.com/%DA%A9%D8%B3%DB%8C-%D8%AC%D8%AA-%D9%86%DB%92-%DB%8C-%D8%AF-%DA%A9



اسلام آباد(خبرنگار، 92نیوزرپورٹ) الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیلئے زیر حراست ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئے ۔الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف، ارکان قومی اسمبلی خورشید شاہ، خواجہ آصف، علی وزیر اور ایم پی اے حمزہ شہباز کو سینٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے دیا جائے ۔الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور چیئرمین نیب کو ہدایات جاری کی ہیں کہ زیر حراست قومی و صوبائی اسمبلی ارکان کو 3 مارچ کو ایوان میں لایا جائے تاکہ وہ اپنا ووٹ ڈال سکیں۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ ووٹ ڈالنا ہر شخص کا آئینی حق ہے اور کسی کو اس کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ قانون کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد اور کرپٹ پریکٹس کو روکنا کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے جبکہ آرٹیکل 220 اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 5 کے تحت تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز کمیشن کیساتھ معاونت کی پابند ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C-%D8%B4%D9%86-%D8%B4-%D8%AE%D8%AF-%D8%B4-%D8%AE



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/20022021/p1-lhr028.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/20022021/p1-lhr004.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/19022021/P1-LHR002.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/19022021/P1-LHR016.jpg



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں پولنگ کے دوران تین مقامات پر فائرنگ کے واقعات پیش آنے کے باعث ان پولنگ سٹیشنز پر ووٹنگ روک دی گئی۔ فائرنگ کے واقعات میں سات افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ جاں بحق افراد کا تعلق پاکستان تحریک انصاف اور ن لیگ سے ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ کا پہلا واقعہ گورنمنٹ سکول نسبت روڈ کے پولنگ سٹیشن پر پیش آیا جہاں نامعلوم کار سوار آئے اور فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد مذکورہ پولنگ سٹیشن کے دروازے بند کرکے پولیس نے کنٹرول سنبھال لیا اور تمام کارکنوں کو باہر نکال دیا۔

فائرنگ کا دوسرا واقعہ گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج پولنگ سٹیشن پر پیش آیا جہاں ہوائی فائرنگ کی گئی۔فائرنگ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کالج کے گیٹ بند کرکے کارکنوں کو باہر نکال دیا۔ بعد ازاں پولنگ سٹیشن کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور فریقین میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان کی میڈیا سے گفتگو کے فوری بعد پیش آیا۔

این اے 75 میں ووٹنگ کے دوران فائرنگ کا تیسرا واقعہ نواحی گاؤں گوئند کے پولنگ سٹیشن پر پیش آیا جہاں فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج دو نوجوان جان کی بازی ہار گئے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوانوں کی شناخت ماجد اور ذیشان کے نام سے ہوئی ہے۔ ان میں سے ایک کا تعلق پاکستان تحریک انصاف اور دوسرے کا پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1252965?fbclid=IwAR00_dZmOnEg9OVE6Bs02R9rdH9A_u5Rgiy3BYdq_spisc21fgqp5jAi87Q



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں پولنگ کے دوران تین مقامات پر فائرنگ کے واقعات پیش آنے کے باعث ان پولنگ سٹیشنز پر ووٹنگ روک دی گئی۔ فائرنگ کے واقعات میں سات افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ جاں بحق افراد کا تعلق پاکستان تحریک انصاف اور ن لیگ سے ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ کا پہلا واقعہ گورنمنٹ سکول نسبت روڈ کے پولنگ سٹیشن پر پیش آیا جہاں نامعلوم کار سوار آئے اور فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد مذکورہ پولنگ سٹیشن کے دروازے بند کرکے پولیس نے کنٹرول سنبھال لیا اور تمام کارکنوں کو باہر نکال دیا۔

فائرنگ کا دوسرا واقعہ گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج پولنگ سٹیشن پر پیش آیا جہاں ہوائی فائرنگ کی گئی۔فائرنگ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کالج کے گیٹ بند کرکے کارکنوں کو باہر نکال دیا۔ بعد ازاں پولنگ سٹیشن کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور فریقین میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان کی میڈیا سے گفتگو کے فوری بعد پیش آیا۔

این اے 75 میں ووٹنگ کے دوران فائرنگ کا تیسرا واقعہ نواحی گاؤں گوئند کے پولنگ سٹیشن پر پیش آیا جہاں فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج دو نوجوان جان کی بازی ہار گئے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوانوں کی شناخت ماجد اور ذیشان کے نام سے ہوئی ہے۔ ان میں سے ایک کا تعلق پاکستان تحریک انصاف اور دوسرے کا پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1252965?fbclid=IwAR060E0BcDOE0_bnECR3xKDavMDe2RoUhT3TjlsZlDKSVDZaE7g-o6t6yRY



ڈسکہ(ڈیلی پاکستان آن لائن )معاونِ خصوصی برائے اطلاعات پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کیا ہےڈسکہ میں الیکشن کمیشن کے افسران نے حکومت کےخلاف ایکشن لیا مگراپوزیشن کو پروٹول دیا گیا اور ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا،سرکاری اداروں میں ن لیگ کےسانپ اب اژدھے بن گئے ہیں،پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی درخواستوں کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔

ڈسکہ میں پریس کانفرنس کرتےہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہناتھاکہ قوم نےآج پورا دن مسلم لیگ ن والوں کےا وچھےہتھکنڈے دیکھے،شاہی خاندان کی فوج نے ڈسکہ میں انتخابی حلقوں کو یرغمال بنائے رکھا،ڈسکہ فائرنگ کے پیچھے ن لیگ ہی نظر آئی،ن لیگ والوں کی ان حرکتوں کےباعث 2 افراد جان کی بازی ہارگئے،ن لیگ والوں نےپولنگ سٹیشن پرپی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کیا،پولیس نے اطلاع پر ان کا پیچھا کیا تو یہ بزدل فرار ہوگئے،ن لیگ کے امیدوار کے گارڈز نے فائرنگ کی اور بھاگ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کےلوگ جب باہرآتےہیں توگریبان پکڑتےہیں،ن لیگ کےلوگ جب کمرےمیں آتےہیں تو پاؤں پکڑتےہیں،الیکشن کمیشن کی ایک آنکھ جو حکومت کو دیکھ رہی تھی وہ کھلی رہی اس نے حکومتی بینرز اور فلیکسز بھی اتروائے مگر دوسری آنکھ جس سے اپوزیشن کو دیکھنا تھا وہ آنکھ بند رہی،ریٹرنگ آفیسر اورڈی ایم او صاحب عطا اللہ تارڈ کو پروٹوکول دیتےرہےجوووٹ خریدنے وزیر آباد گئے،الیکشن کمیشن کی دوسری آنکھ دانستہ بند رکھی گئی جس کے باعث آج غنڈہ گردی ہوئی،جن افسران نےقانون سےباہرجاکرکام کیا،ان پرہماری کڑی نظر ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی قیادت میں سرکاری ملازمین کو دھمکیاں دی گئیں،ڈسکہ میں پولنگ عملےکوزدکوب کرنےکی کوشش کی گئی،جعلی بدمعاشوں نے پنجاب کے دونوں حلقوں میں امن کی فضا کو بگاڑا۔پاکستان مسلم لیگ (ن )کے اراکین اسمبلی نے پولنگ سٹیشنز پر قبضے کیے،پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کو ہراساں کیا گیا،پولنگ سٹیشنز کے باہر ہوائی فائرنگ کی گئی،رانا ثنا اللہ نے کارکنان کو تشدد پر اکسایا،ن لیگ کے لوگوں کی گاڑیوں میں اسلحہ تھا جب پولیس پہنچی تو یہ بھاگ گئے،ن لیگی اراکین اسمبلی پولنگ سٹیشنز میں دندناتے پھرتے رہے، پولنگ کیمپ میں رانا ثناءاللہ کی میڈیا ٹاک الیکشن کمیشن قواعد کے منہ پر طمانچہ ہے، آر او کیا بتانا پسند کرینگے کے الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کہاں گئے؟ دوہرا معیار الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھائے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1252985?fbclid=IwAR1w3rpBLQReLxJYeb-_pOFIGA6LM06JJNwSVRjKWUh8qPmWBFe_nB31l9o



ڈسکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈسکہ میں فائرنگ لیگی غنڈے جاوید بٹ نے کی جس سے تحریک انصاف کا ایک کارکن جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ ’اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ن کے غنڈے جاوید بٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن ماجد کو گولیاں مار کر قتل کر دیا اور ساجد کو شدید زخمی کر دیا۔ ن لیگ گلو بٹوں اور جاوید بٹ جیسے غنڈوں کی جماعت ہے۔ یہ جرائم پیشہ لوگ ہیں۔ سیاست تو صرف ایک لبادہ ہے-ایک ایک قطرہ خون کا حساب لیا جائے گا‘۔
https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2021/1252989?fbclid=IwAR0WddCLBqT4C5OXAVv3X3xhX2n5uw8EK_gP5-Hc2H6KtAnRqDK82QByzJQ



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/18022021/p6-lhr030.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/18022021/p6-lhr046.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/02/18022021/P1-ISB-004.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/02/18022021/P1-ISB-014.jpg



لاہور،اسلام آباد،کراچی، پشاور، کوئٹہ (کامرس رپورٹر ،خبر نگار،وقائع نگار، سٹاف رپورٹر ،نیوز ایجنسیاں )سینٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کے کاغذات نامزگی کی جانچ پڑ تا ل کا آج آخری دن ہے ۔ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج سنایاجائے گا جبکہ وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ ،سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، طارق فضل چودھری سمیت متعدد امیدواروں کے کاغذات نامزگی منظور کر لیے گئے ۔ اسلام آباد سے سینٹ کی 2 نشستوں پرالیکشن کمیشن نے 8 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جبکہ آزاد امیدوار محمد یوسف کی دوہری شہریت کے باعث کاغذات مسترد کر دیے گئے ۔ جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، فوزیہ ارشد ،سید علی بخاری، منیرہ جاوید،ن لیگ کے طارق فضل چودھری،فرزانہ کوثر،فریدالرحمان اور فرح اکبر کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ۔ریٹرننگ افسر نے پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کیخلاف اعتراضات پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج سنا یا جائے گا۔ قبل ازیں تحریک انصاف کی طرف سے دائر اعتراضات پر سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یوسف رضا گیلانی توہین عدالت میں سزایافتہ مجرم ہیں لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں یہ حقائق چھپائے اسلئے وہ سینٹ الیکشن کیلئے اہل نہیں۔ان کیخلاف نیب کورٹس میں ریفرنسز زیر التوا ہیں،اسلئے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے ۔یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے بتایاسپریم کورٹ نے ان کے موکل کو علامتی سزا دی تھی اور قانون کے مطابق ان کی نااہلیت ختم ہوچکی ۔ان کی سزا 2017ء میں ختم ہوئی، انہوں نے 2018ء میں الیکشن لڑا، پی ٹی آئی کے الزامات جھوٹ اور ہتک عزت کے زمرے میں آتے ہیں۔پنجاب میں بھی سینٹ امیدواروں کی سکروٹنی کا عمل جاری ہے ۔ گزشتہ روز 19امیدوارں کو بلایا گیا جن میں13امیدواروں کے کاغذات منظور جبکہ5پر اعتراضات لگا دئیے گئے جبکہ ایک امیدوار ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش نہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے پرویز رشید اور مشاہد اللہ ، افنان اللہ پر اعتراضات لگائے گئے ۔ پرویز رشید پر تحریک انصاف کی ایم پی اے زینب عمیر نے اعتراض لگایا کہ وہ پنجاب ہاؤس کے نادہندہ اور اداروں کیخلاف زبان استعمال کرتے ہیں، گوشواروں میں بھی غلط بیانی کی،آرٹیکل 62،63پر پورے نہیں اترتے ، کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔ الیکشن کمیشن نے پرویز رشیدکو اعتراض دور کرنے کیلئے آج تین بجے تک کا وقت دیدیا۔ مشاہد اللہ کے بیٹے افنان اللہ پر پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کی جانب سے اعتراض دائر کیا گیا کہ وہ ایف بی آر کے 3کروڑ61لاکھ کے ڈیفالٹر ہیں ،مشاہد اللہ ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہوئے جس کی وجہ سے ریٹرننگ افسر نے آج بلایا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے سعود مجید اورتحریک انصاف کے رہنما اعجازالحق منہاس کو بھی آج دوبارہ طلب کیا گیا ہے ۔ ریٹرننگ افسر کی طرف سے اعجاز چودھری، عون عباس اور سعدیہ عباسی سمیت 14امیدواروں کو طلب کیا گیا ہے ۔مسلم لیگ ق کے کامل آغا ، پیپلز پارٹی کے عظیم الحق،آزاد امیدوار جمشید اقبال چیمہ اورمحمد خان مدنی، جنرل نشست، تحریک انصاف کے ملک ظہیر عباس کھوکھراور عمر سرفراز چیمہ اورسیف اللہ نیازی،ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں پر ن لیگ کے امیدوار اعظم نذیر تارڑ اور تحریک انصاف کے بیرسٹر علی ظفر جبکہ خواتین کی نشست پر ن لیگ کی سائرہ تارڑ اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر زرقا سہروردی کے کاغذات منظور کر لئے گئے ۔مسلم لیگ ن کے زاہد حامد، سیف الملوک کھوکھر کے کاغذات بھی منظور جبکہ ایک امیدوار روبینہ اختر کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش نہ ہوئیں۔ الیکشن کمیشن نے سندھ سے 17 سینٹ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جن میں پیپلز پارٹی کے 12 امیدواروں کے 13 اور ایم کیو ایم پاکستان کے 4 امیدواروں کے نامزدگی فارم شامل ہیں۔پیپلز پارٹی کے امیدوار اپنے تجویز و تائید کنندہ کیساتھ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی قیادت میں الیکشن کمیشن پہنچے جہاں جنرل نشست پر صادق علی میمن، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، دوست علی جیسر، جام مہتاب، تاج حیدر اور شہادت اعوان ، خواتین کی نشست پر پلوشہ زئی خان، رخسانہ پروین، خیرالنسا اور فرزانہ بلوچ جبکہ ٹیکنو کریٹ پر شہادت اعوان اور ڈاکٹر کریم خواجہ کے نامزدگی فارم منظور کرلیے گئے ۔ ٹیکنو کریٹ پر فاروق ایچ نائیک اپنے کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے آج الیکشن کمیشن آئیں گے ۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان کے 4امیدواروں فیصل واڈا، خضر عسکر زیدی، شہاب امام اور رئوف صدیقی کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات جمع کرادیئے گئے ۔ اعتراضات میں کہا گیا فیصل واوڈ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے ۔انہوں نے کراچی میں موجود اثاثے بھی ظاہر نہیں کیے ۔ ایم کیو ایم کے خضر عسکر زیدی ،شہاب امام اور رؤف صدیقی پر اعتراضات میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم کے تینوں رہنما ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار ہیں لیکن وہ اس کیلئے درکار اہلیت پر پورا نہیں اترتے ۔ جنرل سیٹ پر ایم کیو ایم کے امیدوار فیصل سبزواری، ڈاکٹر ظفر کمالی اور عبدالقادر خانزادہ جبکہ خواتین کی نشست پر خالدہ طیب کے کاغذات منظور ہوگئے ۔خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے تمام امیدواروں کے کاغذات درست قراردیدیئے گئے ۔ پیپلز پارٹی کے فرحت اﷲ بابر کے کاغذات بھی درست قراردیئے گئے ۔ٹیکنو کریٹ کی نشست کیلئے فرحت اﷲ بابر ، زبیر علی، ریحان عالم خان، محمد ہمایوں مہمند، محمد اقبال خلیل، دوست محمد خان، شوکت جمال اور محمد علی سیف کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہوگئی ۔جنرل نشستوں پر ملک نجیب گل خلیل، فرحت اﷲ بابر ہدایت اﷲ ،فیصل سلیم الرحمان ، عباس آفریدی، دوست محمد خان، نجی اﷲ خٹک ، حامد الحق، عطاء الرحمان جبکہ خواتین کی نشستوں پر تسلیم بیگم، صائمہ خالد، حمیدہ شاہد اور عصمت آرا خٹک کے علاوہ 9 خواتین امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی جبکہ اقلیتی نشست پر تمام امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی ۔ خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے کاغذات منظورکرلئے گئے ۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اے این پی کے امیدوار ڈاکٹر شوکت جمال امیر زادہ کے کاغذات پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا ۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر جے یو آئی ف کے امیدوار زبیرعلی کے پاس تعلیمی تجربہ اور پیشہ ورانہ دستاویزات کم ہونے پر فیصلہ آج تک محفوظ کیاگیا ہے جبکہ آزاد امیدوار نجیب اﷲ خلیل کے کاغذات مسترد کردیئے گئے ۔جنرل نشست کیلئے تاج آفریدی ،فیصل سلیم الرحمان اور نصراﷲ اور خواتین کی نشست کیلئے تسلیم بیگم کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال بھی مکمل کرلی گئی ہے ۔ بلو چستان میں 18 امیدواروں کے کا غذات نا مز دگی کی جانچ پڑ تال ہوئی۔جنرل نشستوں پر کا غذات جمع کرانے والے 9امیدواروں بلو چستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سر فراز علی بگٹی ، سینیٹر ستا رہ ایاز، پر نس احمد عمر احمد زئی ، جمعیت علماء اسلام پا کستان کے سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری، خلیل احمد بلیدی ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان خا ن کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے عمر فا روق کا سی، پی ٹی آئی کے سید ظہور آغا اور آزاد امیدوار عبد القادر ،2ٹیکنو کریٹ نشستوں پر جمعیت علماء اسلام پا کستا ن کے کا مران مر تضیٰ ایڈووکیٹ کے کاغذات منظور جبکہ بلو چستان عوامی پارٹی کے محمد نواز نا صر کے کاغذات دو ہری شہر یت کی بنا پر مسترد کر دئے گئے ۔ خواتین نشستوں پر بلو چستان عوامی پارٹی کی شا نیہ خان، ایچ ڈی پی کی عا طفہ ، اے این پی کی بینش سکند رمسیح،جمعیت علما ء اسلام پا کستان کی آسیہ ناصر جبکہ اقلیتی نشستوں پر بلو چستان عوامی پارٹی کے دینش کمار، جمعیت علما ء اسلام پا کستان کے ہمن داس اور عوامی نیشنل پارٹی کی بینش سکندر مسیح کے کاغذات بھی منظور کر لیے گئے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C-%D8%B4%D9%86-%DA%AF%DB%8C-%DB%92-%DA%A9%D8%AA-%D9%BE



اسلام آباد(خبر نگار، 92نیوزرپورٹ)الیکشن کمیشن نے اٹارنی جنرل کے سپریم کورٹ میں سینٹ انتخابات کیلئے رقم کی ادائیگیوں سے متعلق بیان کانوٹس لے لیا۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے اٹارنی جنرل کوطلب کرنے کافیصلہ کرلیا،الیکشن کمیشن اٹارنی جنرل سے سینٹ انتخابات کیلئے ادائیگیوں سے متعلق شواہدطلب کریگا۔علاوہ ازیں سینٹ انتخابات کے بارے میں صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے آبزرویشن دی کہ سینٹ الیکشن میں قومی و صوبائی اسمبلیوں میں موجود سیاسی جماعتوں کے اراکین اپنی اپنی جماعت کے امیدواروں کو ووٹ دینے کے پابند ہیں۔بدھ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن کے ارکان ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے جبکہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے سینٹ انتخابات میں کرپٹ پریکٹس کو روکنے سے متعلق تجاویز پیش کرتے ہوئے واضح الفاظ میں اٹارنی جنرل کی تجاویز کی مخالفت کی اور کہا کہ سینٹ الیکشن میں ڈالا گیا ووٹ خفیہ ہی رہے گا ،سکریسی ختم کرنے کے لیے آئین میں ترمیم کرنا ہوگی، سینٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹس کو روکنے کے لئے نگران کمیٹی قائم کردی گئی جس میں نیب ،نادرا،ایف آئی اے ،ایف بی آر،ایس ای سی پی اور سٹیٹ بینک کے نمائندے شامل ہوں گے ، نام ملنے کے بعد ویجلنس کمیٹی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔جبکہ ہر امیدوار سے ووٹوں کی خریدو فروخت نہ کرنے کا بیان حلفی لیا جائے گا۔جسٹس اعجا زالاحسن نے کہا سینٹ الیکشن متناسب نمائندگی کے تحت ہوتے ہیں ، جس جماعت کی سینٹ میں جتنی نشستیں بنتی ہیں اتنی ہی ملنی چاہئیں، کوئی جماعت تناسب سے ہٹ کر سیٹیں جیت لے تو سسٹم تباہ ہو جائے گا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاووٹ کو تا قیامت خفیہ نہیں رکھا جاسکتا،آئین کے مطابق سینٹ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،اگرسینٹ الیکشن میں سیاسی جماعتوں کو اسمبلیوں میں موجود ان کی تعداد کے تناسب سے نمائندگی نہ ملے تو الیکشن کمیشن پر ذمہ داری عائد ہوگی۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اپنا یا کہ اگر ان اصولوں پرسینٹ الیکشن ہونا ہیں تو پھر انتخابات کی کیا ضرورت ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ الیکشن اس لیے کرائے جاتے ہیں کیونکہ آزاد امیدوار بھی کھڑے ہوتے ہیں جس پر وکیل نے کہا پھر تو معاملہ حل ہوگیا جب آزاد امیدوار سینٹ الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں تو انھیں ووٹ بھی دیا جاسکتا ہے ۔چیف جسٹس نے کہا ماضی میں متناسب نمائندگی کے کیا نتائج سا منے آئے ، جس جماعت کے دس سینٹر بن سکتے تھے ان کے پندرہ سینٹرکیسے ہوگئے ،الیکشن کمیشن نے اب تک کیا کیا؟۔چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ اگر کوئی جماعت تناسب سے زیادہ سینٹ سیٹیں لے تو الیکشن کمیشن کیا کرے گا، الیکشن کمیشن کیسے تعین کرتا ہے کہ انتخابات متناسب نمائندگی سے ہوئے ؟۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہاآزادانہ ووٹ نہ دیا تو سینٹ انتخابات الیکشن نہیں سلیکشن ہوں گے ۔اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا اسمبلیوں میں نمائندگی کے تناسب سے سینٹ الیکشن کے نتائج آنے چاہئیں۔چیف جسٹس نے کہا اگر نتائج نمائندگی کے تناسب سے نہ آئے تو کیا پھر انتخابات کو ان ویلڈ قرار دیدیں؟۔چیف جسٹس نے کہا ووٹ سیکرٹ رکھے لیکن نتیجہ نمائندگی کے تناسب کے مطابق ہو۔جسٹس اعجاز نے کہا آئین میں لفظ گارڈ لکھا ہے ،یعنی چوری کو روکنا ،یہ نہیں لکھا کہ چوری ہوجائے تو چور کو پکڑو بلکہ لکھا ہے چوری ہونے نہ دو۔چیف جسٹس نے کہا پیسے دینے والوں کے پاس بھی کوئی سسٹم تو ہوتا ہے کہ بکنے والا ووٹ دے گا یا نہیں، الیکشن کمیشن کو معلوم ہے لیکن ہمیں بتا نہیں رہے ، ملک کی قسمت الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے ، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری کو سمجھے ۔ اٹارنی جنرل نے کہا جب پیسے لیے جاتے ہیں تو ووٹ بھی یقینی ہوتا ہے ،لوگ پیسوں سے بھرے بیگز لے کر عدالت کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں۔اٹارنی جنرل نے تجویز دی کہ بیلٹ پیپرز پر کوئی سیریل نمبر نہ لگائے لیکن بار کوڈ لگائے جس کا صرف الیکشن کمیشن کو پتہ ہو اور تنازع کی صورت میں وہ خود اس کو ٹریس کرے ۔چیف جسٹس نے کہا الیکشن کمیشن کرے گا تو یہ ہوگا۔چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ اگرسینٹ الیکشن کا کوئی تنازع عدالت میں آتا ہے تو کیسے پتہ چلے گا کہ کس نے کس کو ووٹ دیا۔جسٹس اعجاز نے کہا انتخابی اخراجات کے لیے الگ اکائونٹ کھولنے سے ہارس ٹریڈنگ کو نہیں روکا جاسکتا،اس کے لیے کالا دھن استعمال ہوتا ہے اور کالا دھن بینکوں کے ذریعے منتقل نہیں ہوتا، منشیات اور دو نمبر کی کمائی بیگز کے ذریعے ادھر سے ادھر ہوتی ہے ۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو نیند سے جاگنا ہوگا، تمام ریاستی ادارے الیکشن کمیشن کی بات کے پابند ہیں، کاوئنٹر فائل اور بیلٹ پیپرز پر بار کوڈ ہو تو ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوگی۔چیف جسٹس نے کہا الیکشن کمیشن کے پاس اتنا بڑا اختیار ہے ،الیکشن کمیشن حکومت لے کر آتا ہے ،اس پر غور کیا جائے اور ذمہ داری کو محسوس کیا جائے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کسی کو ووٹ کے لیے پابند نہیں کیا جاسکتا،اگر پابندی لگانی ہے تو آئین میں ترمیم کرے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا مکمل انصاف دینے کے لیے الیکشن کمیشن کے پاس اختیار ہے ۔چیف جسٹس نے کہا وطن پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کے اختیارات کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ میں نے نہیں پڑھا ۔چیف جسٹس نے کہا اس فیصلے میں تو انتخابات کا مکمل طریقہ کار دیا گیا ہے اور آپ نے پڑھا ہی نہیں ۔ رضا ربانی نے استدعا کی کہ وہ اگلے روز دلائل دیں گے ۔ چیف جسٹس نے کہا مسلم لیگ ن کے وکیل کو عدالت میں ہونا چاہیے کیس کسی بھی وقت ختم ہو جائے گا، پاکستان بار کو صرف عدلیہ کی آزادی اور آئین کی بالادستی پر سنیں گے ، اٹارنی جنرل کے بعد ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے دلائل دیئے متناسب نمائندگی کا مطلب صوبائی اسمبلی کی سینٹ میں عددی نمائندگی ہے ۔ جس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ اگر متناسب نمائندگی ہی ہے تو پھر الیکشن کی کیا ضرورت ہے ۔ سماعت آج بارہ بجے تک ملتوی کردی گئی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%D9%86-%D8%B4%D9%86-%D9%84%D9%88-%D9%86-%D8%A8%D8%B1%DB%92-%D8%A8-%D9%84%D8%B1%D9%84%DB%92-%DA%A9-%D8%B1-%DA%A9



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ انتخابات سے قبل ہی مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے دو، دو امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں ۔

نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں کاغذوں کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہو چکاہے ، ٹیکنوکریٹس کی دونشستوں پر پی ٹی آئی کے سید علی ظفر اور ن لیگ کے اعظم نذیر تارڑ بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں،منتخب ہونے والے دونوں رہنماؤں کا شمار ملک کے معروف قانون دانوں میں ہوتا ہے۔ٹیکنوکریٹ کی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار عطاللہ خان نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے ۔

اس کے علاوہ پنجاب سے سینیٹ کی دو خواتین نشستوں پر بھی حکومت اور اپوزیشن کی دونوں امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئیں ہیں جن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی اور پی ٹی آئی کی ڈاکٹر زرقاءسہروردی شامل ہیں ، ن لیگ کے مطابق خواتین کی مخصو ص نشست پر سائرہ افضل تارڑ دراصل سعدیہ عباسی کی کورننگ امیدوار تھیں ۔سعدیہ عباسی کی کورنگ امیدوار سائرہ تارڑکاغذات کی جانچ کیلئے نہیں آئیں۔
https://dailypakistan.com.pk/18-Feb-2021/1252522?fbclid=IwAR1AlNSC8mtjtijyf4KyO_FAGHpzB4TSK04jCmj6TfQUQsYpdur4z6VeRgs



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ افسوس ہے پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن اپنے ہی معاہدے سے پھرگئے،دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت میں خفیہ طریقے کارکوختم کرنے کامعاہدہ کیاتھا،میثاق جمہوریت کی دستاویز اب بھی موجودہے،لیکن اس پردستخط کرنےوالی پارٹیاں اب اس پرعمل نہیں کررہیں۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سینٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آرٹیکل 63 اے کااطلاق سینیٹ انتخابات پرنہیں ہوتا،اٹارنی جنرل نے کہاکہ پارٹی کیخلاف ووٹ دینے پرکوئی سزانہیں،جس پارٹی کیخلاف ووٹ دیناہے کھل کردیں،سزاصرف ووٹوں کی خریدو فروخت پر ہوسکتی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہاکہ قانون ہمیشہ معاشرے کے تجربات سے بنتاہے،ووٹ ڈالنے کاعمل خفیہ ہوناچاہئے، پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے،خلاف ورزی پررکن اسمبلی کیخلاف کارروائی ہوسکتی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ رکن اسمبلی کیخلاف کیاکارروائی ہوسکتی ہے؟ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ پارٹی کیخلاف ووٹ دینے والے رکن کوسنگین نتائج بھگتناہوں گے،کرپٹ پریکٹس کوروکناالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،احمد اویس نے کہاکہ کوئی بڑاواقعہ ہوتواس کے حوالے سے قانون سازی ہوتی ہے،موجودہ حالات میں شخصیات کونہیں،اداروں کومضبوط کرناہوگا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آرٹیکل 59 میں خفیہ ووٹنگ کاکوئی ذکرنہیں،آئین کاآرٹیکل 59 سینیٹ کے حوالے سے ہے،ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ شفافیت کیلئے ہرچیزخفیہ رکھنالازمی نہیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ نااہلی بھی ہوسکتی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے شفاف،آزادنہ انتخابات کرائے،متناسب نمائندگی کے اصول کے تحت سیٹیں ہوناضروری ہیں،متناسب نمائندگی نہیں ملتی توکرپٹ پریکٹسزملوث ہوں گی،پارلیمانی رہنماکورکن اسمبلی کیخلاف کارروائی کا اختیار دیاگیاہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیاکہ کیاکبھی سینیٹ کاالیکشن چیلنج ہوا؟ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ عدالت کوسیاسی سوالات سے دوررہناچاہیے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آئین بذات خودبھی ایک سیاسی دستاویزہے،آئینی تشریح کرتے وقت عدالت سیاسی کام ہی کر رہی ہوتی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کاکام شفاف الیکشن کیلئے انتظامات کرناہے،پولنگ بوتھ میں نہ رشوت چلتی ہے نہ امیدوارسے کوئی رابطہ ہوتاہے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ کیاالیکشن رزلٹ کے بعدووٹ کاجائزہ لیاجاسکتاہے،ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ گنتی کے وقت ووٹ کودیکھاجاتاہے،گنتی کے وقت ووٹ ڈالنے والے کاعلم نہیں ہوتا،آئین ووٹ ڈالنے والے کی شناحت ظاہرکرنےکی اجازت نہیں دیتا، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ کیااوپن بیلٹ سے ہارس ٹریڈنگ ختم ہوجائےگی؟ چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اوپن بیلٹ سے ہارس ٹریڈنگ ختم ہوگی یانہیں کچھ نہیں کہہ سکتے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ آرٹیکل226انتخابات کوخفیہ رکھنے کاپابندکرتا ہے،آئین کے تحت ہونے والے انتخابات خفیہ ہوتے ہیں،کابینہ کی منظوری کے بعدوفاقی حکومت ترمیم چاہتی ہے،کابینہ کے پاس یہ معاملہ تھالیکن انہوں نے بوجھ خود نہیں اٹھایا،سارابوجھ انہوں نے عدالت پرڈال دیا،سپریم کورٹ کادائرہ ایڈوائزری ہے،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیاکہ وہ کیسے؟

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ عدالت صرف اٹھائے گئے سوالات کے جواب دے سکتی ہے،اب بہت ساری باتیں ہورہی ہیں، بہت کچھ سناجارہاہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہمیں ان باتوں سے غرض نہیں،ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ عدالت خودکوسیاست سے بالاتررکھے، الیکشن کمیشن کواپنی ذمہ داری پوری کرنے دیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ افسوس ہے پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن اپنے ہی معاہدے سے پھرگئے،دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت میں خفیہ طریقے کارکوختم کرنے کامعاہدہ کیاتھا،میثاق جمہوریت کی دستاویز اب بھی موجودہے،لیکن اس پردستخط کرنےوالی پارٹیاں اب اس پرعمل نہیں کررہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ ایک بات واضح ہے کہ ووٹ بنیادی ثبوت نہیں،پتہ چل جائے پارٹی کےخلاف ووٹ دیاتوپیسے لینے کا کیسے ثابت ہوگا،صرف ووٹ دیکھ لینے سے بدعنوانی ثابت نہیں ہوتی،عدالت صرف اٹھائے گئے سوالات کے جواب دے سکتی ہے،سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کل ایک گھنٹہ سماعت کریں گے
https://dailypakistan.com.pk/18-Feb-2021/1252507?fbclid=IwAR2HhsYRxbRL7n0ew9I5K1assF8gOJuv5P7Kj4pwWcl5eRhzeu2sWOr_ClI



کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ الیکشن کیلئے پی ٹی آئی امیدوار فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظورکرلئے گئے، آر او نے پی ٹی آئی امیدوار کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کردیئے۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار فیصل واوڈا اپنے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں ریٹرننگ افسر اعجاز انور چوہان کے سامنے پیش ہوئے اور متعلقہ تفصیلات پیش کیں۔دوہری شہریت کے حوالے سے وفاقی وزیر نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ میں نے دوہری شہریت چھوڑ دی ہے اور اس حوالے سے کاغذات الیکشن کمیشن میں پہلے ہی جمع کرا چکا ہے، جس پر آر او نے فیصل واوڈا کے کاغذات کو درست قراردیتے ہوئے اعتراضات کو مسترد کردیا۔
https://dailypakistan.com.pk/18-Feb-2021/1252501?fbclid=IwAR1hQVgZEt9vLfJKxU5ctbI7umjmgZiKKh8HrdebNI8EkSUS0C8D9kBRNsk



لاہور (ویب ڈیسک) سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے باغی گروپ سامنے آگئے ہیں تاہم وزیراعلیٰ سے رابطوں کے باوجود عمران خان کے دوٹوک موقف کی وجہ سے باغی لیگی رہنمائوں کو حزیمت کا سامنا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینٹ انتخابات میں مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے آٹھ اراکین اسمبلی نے ہم خیال گروپ تشکیل دیکر مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت کو پیغام بھجوایا ہے جبکہ وزیراعلی پنجاب سے بھی ظاہری اور درپردہ ان کی بات چیت ہوچکی تاہم عمران خان کے سینٹ الیکشن میں فلور کراسنگ کے مؤقف کے باعث مسلم لیگ ن کے اراکین نے پالیسی تبدیل کرتے ہوئے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ان کا مؤقف ہے کہ پارٹی قیادت میں انہیں عزت اور احترام نہیں دیا جاتا نہ ان کی بات سنی جاتی ہے ۔

دوسری طرف تحریک انصاف کے بھی سات سے آٹھ اراکین اسمبلی نے اپنا علیحدہ گروپ تشکیل دے کر قیادت کو سخت پیغامات بھجوانا شروع کردئیے ہیں اور موقف ہے کہ ان کے حلقے کو نظر انداز کیا جارہا ہے، ترقیاتی فنڈز میں بہتر حصہ نہیں دیا جارہا اگر سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو وہ الیکشن پراسس میں شامل نہیں ہوں گے۔ اخبار نے مزید لکھا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب سے رکن اسمبلی خواجہ داود گروپ کو منانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے
https://dailypakistan.com.pk/18-Feb-2021/1252482?fbclid=IwAR1U8faq8TJy1YM7CVdYsSIME4sEx-8vd9t4PDpMYw-Ikgs437oihCksgO8



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108128633&Issue=NP_PEW&Date=20210217



کراچی ،ٹنڈوآدم، کوئٹہ، پشین(92 نیوز رپورٹ ، سٹاف رپورٹر، نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک ) سندھ اور بلوچستان اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب میں سانگھڑ اور کراچی سے پیپلز پارٹی اور پشین سے جے یو آئی نے کامیابی حاصل کرلی۔ سندھ اسمبلی کی دو جبکہ بلوچستان اسمبلی کی ایک نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ملیر پی ایس 88 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف بلوچ نے 21 ہزار 251 ووٹ لے کر میدان مار لیا، تحریک لبیک کے امیدوار کاشف علی 6090 ووٹ لے کر دوسرے ، تحریک انصاف کے امیدوار جان شیر جونیجو 4 ہزار 870 ووٹ لے کر تیسرے اور ایم کیو ایم کے امیدوار ساجد احمد سب سے کم 2635 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے ۔سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43 میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار جام شبیر علی نے 48 ہزار 28 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار مشتاق جونیجو 6 ہزار 925 ووٹ حاصل کرسکے ۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20پشین IIIسے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار سید عزیز اللہ آغا بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئے ،سید عزیز اللہ آغانے 24965ووٹ لئے جبکہ ان کے مخالف بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار عصمت اللہ ترین 7123ووٹ لے سکے ۔ کراچی، لاہور ،سیالکوٹ ( رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوز ایجنسیاں )پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں اور جیالوں میں تصادم ہو گیا، لاتوں اور مکوں کا استعمال کیا گیا، ہوائی فائرنگ بھی کی گئی،صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کیلئے رینجرز کی اضافی نفری طلب کی گئی، مسلح محافظوں کے ساتھ حلقے میں گشت کرنے پر پولیس نے اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کو گرفتار کر لیا ،پی ایس 88 ملیر کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے حلیم عادل شیخ کو حلقے سے بیدخل کرنے کے احکامات جاری کیے ۔ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق حلیم عادل شیخ کے خلاف دو مقدمات درج ہیں۔ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ حلقے میں گیا تو پی پی کے غنڈوں نے پولیس کی موجودگی میں مجھ پر حملہ کیا ، بلاول کے کہنے پر کریمنلز کو بلا یا گیا،پولیس نے میرے گارڈز کو بھی پکڑ لیا ۔خرم شیرزمان اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے دھاندلی کی اور سرکاری مشینری استعمال کی ۔ دریں اثنا صوبائی وزرا سید ناصر حسین شاہ ، سعید غنی اور پی پی رہنما شیری رحمان نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ تحریک انصاف نے دہشتگردی کرتے ہوئے پولنگ کے عمل کو روکنے کی کوشش کی ، مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات شامل کی جائیں۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں نے حلیم عادل کی رہائی کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس کے گیٹ پر دھرنا دے دیا، نعرے بازی کرتے رہے ۔علاوا زیں الیکشن کمیشن نے حلقہ PP-51گوجرانوالہ کی انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور جلسے میں شرکت پر چھ اراکین عادل بخش، خرم دستگیر ، ڈاکٹر نثار ، مریم اورنگزیب، حناء پرویز بٹ، مرزا محمد جاویدکو نوٹس جاری کر دئیے ۔ این اے 75 کا دورہ کرنے پرڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو بھی 30ہزار روپے جرمانہ کر دیا گیا۔دوسری جانب سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75، وزیرآباد میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 51، این اے 45کرم اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 63نوشہرہIII پر 19فروری کو ضمنی انتخابات ہوں گے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B6%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D8%A7%DA%86%DB%8C-%D9%BE%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%8C%D9%85-%D8%B9%D8%A7%D8%AF%D9%84-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1



اسلام آباد ( آن لائن ) سابق رکن خیبرپختونخوا اسمبلی عبیداﷲ مایار نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید وفروخت کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی وفاقی حکومت کی کمیٹی کی کوئی حیثیت نہیں، اس لئے کمیٹی نے بلایا تو نہیں جاؤں گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہایہ اپنے پارٹی ممبران پر مشتمل ذاتی کمیٹی بنائی گئی، جن لوگوں نے ممبران کو پیسے دیئے ، ان کو این آر او دے دیا گیا، کمیٹی میں عدلیہ کے لوگ شامل کئے جائیں تو بات بن سکتی ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%DA%AF-%D8%AA%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D8%B4%D9%86%DA%AF%D8%A7%D8%B9%D8%A8%DB%8C%D8%AF-%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%A7%D8%B1



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-17&edition=KCH&id=5519363_39983519



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-17&edition=KCH&id=5519366_74430206



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-17&edition=KCH&id=5519357_32659003



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ انتخابات میں غریب ترین امیدوارسامنے آگیا،کاغذات نامزدگی پراثاثوں کی جگہ"اللہ کے فضل سے کچھ بھی نہیں"تحریری کیاگیا۔

نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئے ملک بھر میں 177 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں جن کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے،سینیٹ انتخابات میں ایک ایسے امیدوار نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں جس میں اثاثوں کی جگہ"اللہ کے فضل سے کچھ بھی نہیں"تحریری کیاگیا ہے،محمد مدنی کاکہناہے کہ میرااثاثہ عمران خان اورپی ٹی آئی ہے۔

واضح رہے کہ محمدمدنی جنرل الیکشن میں قومی اسمبلی کی نشست پر حمزہ شہبازکے مخالف امیدوارتھے
https://dailypakistan.com.pk/17-Feb-2021/1252021?fbclid=IwAR301c7cFbIyL_W3v9nhNYBGTVQwBP-GdWb7WE8HpUnyoPjjCO-RA7PSmRY



کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) ضمنی انتخابات 2021 کے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 20 پشین کے 107پولنگ سٹیشنز کا غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ آگیا ہے۔

نجی ٹی وی اے آروائی نیوز کے مطابق کے مطابق 107 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک (پی ڈی ایم) کے امیدوار آغا عزیز اللہ 14 ہزار 35 ووٹ لے کر آگے جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے عصمت اللہ خان ترین 6109 ووٹ لے دوسرے نمبر پر ہیں۔

واضح رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20 پشین 3 سے جے یو آئی (ف) کے سید فضل آغا منتخب ہوئے تھے تاہم ان کے انتقال کے باعث یہ نشست خالی ہوئی تھی جس پر ضمنی انتخابات ہورہے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/16-Feb-2021/1251601?fbclid=IwAR33ZYHzL-Mq2rS_9k5NomjdlYCTMfn-DdHeK5XehsQy5mX6_0HOL77aJL0



کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ضمنی انتخابات 2021 کے سندھ اسمبلی کے حلقہ 43 سانگھڑ کے تمام 132 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے ، پاکستان پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا۔

پی ایس 43 ضمنی انتخاب کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے جام شیر علی نے 45ہزار 240ووٹ لے کر جیت اپنے نام کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے مشتاق جونیجوصرف 5230 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے ۔
واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43 سانگھڑ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جام مدد علی کے انتقال کے باعث یہ سیٹ خالی ہوئی تھی جس پر پاکستان پیپلزپارٹی نے دوبارہ جیت اپنے نام کی۔
https://dailypakistan.com.pk/16-Feb-2021/1251603?fbclid=IwAR3HSX-bAhNIkloip30GxjHMAFbqKmodRzkF5MAYNIMKhMSzKgEGZfw1A-Q



کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ضمنی انتخابات 2021 سندھ اسمبلی کے حلقہ ملیر 88 کے تمام 108پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آگئے، پاکستان پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا ۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کےیوسف مرتضیٰ بلوچ 24ہزار251ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے جبکہ مذہبی جماعت ٹی ایل پی کے امیدوار سید کاشف علی 6090 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے جان شیر جونیجو 4870 اور ایم کیو ایم کے محمد ساجد 2635 ووٹ لے سکے۔

واضح رہے کہ یہ نشست پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما غلام مرتضیٰ بلوچ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ حلقے میں 108 پولنگ سٹیشن اور 410 پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔ 33 پولنگ سٹیشن کو انتہائی حساس اور 36 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔

ووٹنگ کے دوران پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے۔ پیپلز پارٹی کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے حلیم عادل شیخ کو حلقے سے نکل جانے کا حکم دیا تھا۔ اس موقع پر حلیم عادل شیخ کی گرفتاری بھی سامنے آئی۔

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی کے بعد ن لیگ میں بھی سینیٹ ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آگئے۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ پارٹی میں دوگروپ آمنے سامنے پر لیگی قیادت ٹکٹوں کا فیصلہ نہ کر سکی ،ذرائع کاکہنا ہے کہ شہبازشریف گروپ نے مشاہد اللہ کوٹکٹ دینے کی مخالفت کردی ،گروپ کا موقف ہے کہ مشاہداللہ بیمارہیں،کسی متحرک رہنماکوسینیٹ ٹکٹ دیاجائے،قیادت کی جانب سے مشاہداللہ کے بجائے عرفان صدیقی کومیدان میں اتارے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ پارٹی کے دوسرے گروپ نے اعظم نذیرتارڑکو ٹکٹ دینے کی مخالفت کردی، دوسرے گروپ کااعتراض ہے کہ اعظم نذیر تارڑ کی پارٹی کیلئے کیا خدمات ہیں؟، گروپ نے قیادت کو سفارش کی ہے کہ اعظم نذیرتارڑکے بجائے زاہد حامد کو ٹکٹ دیا جائے۔
https://dailypakistan.com.pk/16-Feb-2021/1251569?fbclid=IwAR1bgZH6qPRKUtyaShZydlZ0n8NH2I3b5mpgBy3TBms-XqVKuh6OEG195iM



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108125984&Issue=NP_PEW&Date=20210216



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-16&edition=KCH&id=5518063_84652483



اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے بالآخر خاموشی توڑ دی اور ک2018 کے سینیٹ الیکشن ویڈیو سکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام مسترد کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ حلف اُٹھاکر کہہ سکتاہوں ں کہ ویڈیو سکینڈل سے تعلق نہیں اور نہ ہی ویڈیو سپیکر ہاؤس میں بنائی گئی، ان کاکہناتھا کہ اسلام آباد میں جس گھر کی ویڈیو ہے اس کی رپورٹ تمام اداروں کے پاس ہے

یادرہے کہ گزشتہ دنوں 2018 کے سینیٹ انتخابات میں ارکانِ خیبرپختونخوا اسمبلی کی مبینہ خرید و فروخت کی ویڈیو منظرعام پر آئی تھی،یہ ویڈیو ایک خفیہ کیمرے سے بنائی گئی تھی اور تمام لوگ اس کیمرے کے سامنے بیٹھ کر انبار لگے نوٹ وصول کررہے تھے ۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سابق رکن خیبر پختونخوا اسمبلی عبید اللہ مایار نے کہا تھاکہ اُس وقت کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے رقم لینے کی ہدایت کی، ایک کروڑ روپے کی یہ رقم سپیکر ہاؤس میں دی گئی تھی جبکہ اس وقت اسد قیصر خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر تھے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Feb-2021/1251168?fbclid=IwAR3aKeEj92Ek08RYRykhPtZqz6KvagEuanEPYRGz4w8kIdBdwunSE54jk60



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108123456&Issue=NP_PEW&Date=20210215



چترال (92 نیوزرپورٹ) فلک ناز چترالی کو پی ٹی آئی نے سینٹ ٹکٹ جاری کردیا جس کے بعد وہ سینٹ کا ٹکٹ حاصل کرنے والی پہلی چترالی خاتون بن گئی ہیں۔فلک نازنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ۔اس موقع پر92نیوزسے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے فلک نازچترالی نے کہابطورورکرپی ٹی آئی سے سینٹ کاٹکٹ ملنے پر بہت زیادہ خوشی محسوس کررہی ہوں،مالاکنڈاورچترال کی تاریخ میں ابھی تک کسی خاتون کوسینٹ کی سیٹ نہیں ملی،صرف میرٹ پرعمران خان نے مجھے ٹکٹ دی۔
https://www.roznama92news.com/%D9%81-%D9%86%D8%B2-%D8%B3%DB%8C-%D8%AD%D8%A7%D8%B5



اسلام آباد( سپیشل رپورٹر)وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 2018 کے سینٹ الیکشن میں ووٹ کی فروخت سے متعلق ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات کی غرض سے تشکیل دی گئی وزراء کی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ فواد چودھری ، ڈاکٹر شریں مزاری اور شہزاد اکبر پر قائم تین رکنی کمیٹی کی پہلی میٹنگ تھی جس میں طریقہ کار طے کیا گیا۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ویڈیو سکینڈل کی ہرسطح پر تحقیقات ہوں گی ۔ کمیٹی نے ویڈیو ریلیز کرنے والے صحافی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ لیک ویڈیو کا بھی فارنزک ہوگا۔کمیٹی نے رقم بانٹنے کی ویڈیو کے بارے میں براہ راست معلومات رکھنے والوں سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے ۔92 نیوز رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے پہلے اجلاس میں ٹی او آر بنالئے ہیں، انسانی حقوق کے وزیر کے دفتر کو سیکرٹریٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ کمیٹی ایف آئی اے ، آئی بی اور اینٹی کرپشن کی معاونت لے گی جبکہ ایک ماہ میں تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D8%B1%D8%B3%DA%AF-%D9%88%DA%A9%D9%85-%DB%92



لاہور(اپنے رپورٹر سے )بلدیاتی انتخابات میں صوبائی دارالحکومت کے 53لاکھ 98ہزار 623ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔ جن میں خواتین ووٹر ز کی تعداد 23لاکھ 86 ہزار 363ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 30لاکھ 12 ہزار سے 263ہے ۔ لاہور کی آبادی ایک کروڑ4لاکھ77ہزار 341افرادپر مشتمل ہے جس میں 475نیبر ہڈ کونسلز ڈکلئیر کی گئی ہیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A8%D9%84%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DA%A9%DB%92-53%D9%84%D8%A7%DA%A9%DA%BE-98-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%D9%88%D8%AF%DB%8C%D9%86%DA%AF%DB%92



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-14&edition=KCH&id=5515526_30433250



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/02/12022021/P1-ISB-041.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-12&edition=KCH&id=5512695_50335422



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کیلئے شیڈول کا اعلان کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کر دہ شیڈول کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ 3 مارچ کو ہو گی ۔جس کیلئے کاغذات نامزدگی 12 سے 13 فروری تک تک جمع کروائے جا سکیں گے جس کے بعد نامز دامیدواروں کی فہرست 14 فروری کو لگائی جائے گی ، الیکشن کمیشن کی جانب سے سکرونٹی کا عمل 15 سے 16 فروری کے درمیان کیا جائے گا اور کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی صورت میں اپیلیں 17 سے 18 فروری کے دوران سنی جائیں گے ، ٹریبونلز درخواستوں کو 19 سے 20 فروری تک نمٹا دیں گے جس کے بعد 21 تاریخ کو امیدواروں کی حتمی فہرست آویزاں کی جائے گی ۔ 22 فروری کو کاغذات نامزدگری واپس لیے جاسکیں گے ۔سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ سٹیشن اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاﺅس ہو گا جبکہ پنجاب ، سندھ ، بلوچستان اور کے پی کے کی اسمبلیوں میں بھی ووٹنگ ہو گی ۔سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ تین مارچ کو صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہے گی۔الیکشن کمیشن کے مطابق 11 مارچ کو 52 سینیٹرز ریٹائر ہو رہے
https://dailypakistan.com.pk/11-Feb-2021/1249377?fbclid=IwAR0QiivTRSx2u5NjZzPwsLUhouyByLE070EUIQ6aWrLC5Zs1c9ho_RNs3cE



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے پیسے لے کر ووٹ بیچنے کے معاملے پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے فواد چوہدری ، شیریں مزاری اور شہزاد اکبر پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو کہ تحقیقات کرنے کے بعد رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی ، کمیٹی ویڈیو سکینڈل سے متعلق تمام آئینی و قانونی پہلوﺅں کا جائزہ لے کر سفارشات پیش کرے گی ،کمیٹی کی سفارشات پر معاملہ نیب یا اینٹی کرپشن کو بھی بھجوایا جا سکتاہے
https://dailypakistan.com.pk/11-Feb-2021/1249384?fbclid=IwAR1B-MZAf2D186Ir8V7pfJz9A6q0tBj-VGw8u_ixCdObErbQGCvPaYfOsOs



ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن پنجاب اسمبلی جاوید اختر انصاری نے بھی سینیٹ الیکشن کے ووٹ کے آفر ملنے کا انکشاف کیا ہے۔

جاوید اختر انصاری کے مطابق انہیں سینیٹ میں ووٹ کے بدلے پانچ کروڑ روپے کی آفر کی گئی تھی، اس کے علاوہ انہیں ایم این اے شپ کی بھی آفر ہوئی تھی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ خاص آدمی کے ایجنٹ پیسے لے کر ان کے گھر تک آگئے تھے۔
خیال رہے کہ جاوید اختر انصاری تحریک انصاف کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 195 سے رکن منتخب ہوئے تھے، وہ 2013 سے 2018 تک ایم پی اے رہے
https://dailypakistan.com.pk/11-Feb-2021/1249399?fbclid=IwAR0mW1HYRRdmHkJCRqV7nlxYCqm7kEsFHfo50ZBGINrk6BzH_Pi2De4BDow



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108112644&Issue=NP_PEW&Date=20210211



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/10022021/P1-Lhr-001.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/10022021/P1-Lhr-002.jpg




https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/10022021/P1-Lhr-004.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-10&edition=KCH&id=5510591_54744239



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108110470&Issue=NP_PEW&Date=20210210



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108110465&Issue=NP_PEW&Date=20210210



لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 2018 میں سینیٹ انتخابات کے لیے رشوت لینے کے الزام پر پارٹی سے نکالے گئے 20 اراکین میں سے صرف ایک رکن دوبارہ منتخب ہوسکا۔

ڈیجٹیل میڈیا پر وزیراعلی پنجاب کے ترجمان اظہر مشوانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’خیبر پختونخوا کی عوام کو سلام کہ ان 20 ضمیر فروشوں میں سے 19 ،ضمیر فروشی کے کروڑوں لگا کر بھی دوبارہ الیکشن جیت نہیں پائے‘۔

اظہر مشوانی کی جانب سے نکالے جانے والے اراکین کے نام اور تصاویر بھی پوسٹ کی گئی ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248553?fbclid=IwAR3cIc0378grug-xx5YdQgXdbx8wxk3hTYvqii69Ws2ZQAgkh021WYXFwck



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کاکہنا ہے کہ ویڈیو میں جگہ سپیکر ہاﺅس پشاور نہیں اور نہ میرا کوئی لینا دینا ہے۔

اسد قیصر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اس طرح کے بیانات صرف معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،2018 میں عمران خان نے بتایا اس طرح کی لین دین ہوئی، پوری پارٹی کافیصلہ تھا ملوث ارکان کیخلاف کارروائی کی جائے۔

https://dailypakistan.com.pk/10-Feb-2021/1248942?fbclid=IwAR2x0O7-AM_1dJQBu0hUil6tXUJoYNobnirRU7rL90EmXos8U27a36Xfql0



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )گزشتہ سینیٹ انتخابات میں ضمیر کا سودا کرنے والوں کی ویڈیو نے تہلکہ مچا رکھا ہے جس پر پی ٹی آئی سے نکالنے والے سابق ایم پی اے زاہد درانی نے نئے انکشافات کر دیئے ہیں ۔

سابق ایم پی اے زاہد درانی نے نجی ٹی وی جیونیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو اڑھائی سال پرانی ہے اور یہ ملاقات سپیکر ہاﺅس میں ہوئی جس میں پرویز خٹک بھی موجود تھے ، اڑھائی سال بعد ویڈیو ریلیز ہوئی ہے ، اس ملاقات میں سارے ہی موجود تھے ، سپیکر سمیت وزیراعلیٰ اور اپوزیشن کے ارکان بھی آ رہے تھے ، پورا میلہ لگا ہواتھا ، انہوں نے ہمیں وہاں روک رکھا تھا کہ آپ نے تین تک یہاں سے باہر نہیں جانا ، آپ کھائیں پئیں اور سو جائیں ۔

زاہد درانی کا کہناتھا کہ میں سور ہا تھا ، انہوں نے کیمرہ فکس کر رکھا تھا بلیک میلنگ کرنے کیلئے ، جب مجھ سے پوچھا گیا تو میں نے کہا کہ آئندہ الیکشن نہ لڑ سکوں تو بے شک مجھے ٹکٹ نہ دیں ، میں آپ سے پیسے نہیں لوں گا ، میں نے پارٹی کو ووٹ دینا ہے اور دوں گا ، ہمارے پینل سے ایوب آفریدی امیدوار تھے اور وہ کامیاب بھی ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ سننے میں آیاہے کہ نگراں وزیراعلیٰ منصور آفریدی کے ساتھ پچاس سے ساٹھ کروڑ میں ڈیل ہوئی اور پھر ان کی ویڈیو لیک ہوئی تھی جو کہ عمران خان تک پہنچیں تو انہوں نے کہا کہ اسے ڈراپ کر لیں ۔بہت سارے لوگ آپ کو بھر پور انداز میں بتائیں گے کہ اس وقت کے وزیراعلیٰ یہ سارامعاملہ خود دیکھ رہے تھے۔

ان کا کہناتھا کہ یہ ڈیل تھی کہ سینیٹ کا ٹکٹ ایسے بندے کو نہیں دینا جو مالدار نہ ہو ، فی سینیٹر 35 سے 40 کروڑ روپے لیے گئے ، ان کا پی ٹی آئی سے کوئی لینا دینا ہی نہیں تھا ، ٹکٹ دیئے گئے ، ڈیلنگ ہوئی
https://dailypakistan.com.pk/10-Feb-2021/1248960?fbclid=IwAR36Js3hhXK77hHzN6DAAswSkZAJ9VkuBX0g5mSCT1jBjfpqfSuEl3_Ng5I



اسلام آباد؍ پشاور(سپیشل رپورٹر؍ 92 نیوز رپورٹ) 2018کے سینٹ انتخابات میں ایم پی ایزکی مبینہ خریدوفروخت کی ویڈیو سامنے آگئی۔ ویڈیو میں پی ٹی آئی،پیپلزپارٹی اورقومی وطن پارٹی کے ایم پی ایز نوٹوں کے بنڈل گن رہے ہیں۔ویڈیومیں پی ٹی آئی کے 3سابق ایم پی ایز،قومی وطن پارٹی کے 2اورپیپلزپارٹی کاایک رکن موجودہے ۔مبینہ ویڈیومیں قومی وطن پارٹی کے 2سابق ایم پی ایزسلطان محمداور معراج ہمایوں بھی نظرآرہے ہیں۔سلطان محمدخان خیبرپختونخواحکومت کے موجودہ وزیرقانون ہیں۔سلطان محمد2018میں قومی وطن پارٹی کے رکن تھے ،انتخابات سے قبل پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ۔پیپلزپارٹی کے سابق پارلیمانی لیڈرمحمدعلی شاہ باچابھی ویڈیومیں نمایاں ہیں۔ویڈیومیں نامعلوم شخص ارکان اسمبلی کے ساتھ سوداکرتے دیکھاجاسکتاہے ،ارکان اسمبلی کوپیسے لیتے دیکھاجاسکتاہے ۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خا ن نے وزیرقانون سلطان محمد سے استعفیٰ طلب کرتے ہوئے لیک ویڈیو کی شفاف تحقیقات کا بھی حکم دے دیا ۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکوتحقیقات کے لئے احکامات جاری کئے تھے ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل نے بھی اپنے ٹویٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کوانکوائری کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔اس حوالے سے 92نیوزسے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیرفوادچودھری نے کہا آنیوالے دنوں میں شفافیت ہماری آئینی ترمیم سے ہی آسکتی ہے ،ہم چاہتے ہیں ووٹوں کی خردیدوفروخت بندہو،آئینی ترمیم ہم اکتوبر2020سے لائے ہوئے ہیں،تحریک انصاف اورعمران خان جوکرسکتے تھے ، وہ کررہے ہیں،اب اداروں نے اپناکرداراداکرناہے ۔ بعدازاں سلطان محمد نے استعفیٰ دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ویڈیو سامنے آنے پر اخلاقی طور پر مستعفی ہورہا ہوں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-018-%D8%A7%DB%8C%D9%85-%D9%BE%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%AE%DB%8C%D8%A8%D8%B1%D9%BE%D8%AE%D8%AA%D9%88%D9%86%D8%AE



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سنہ 2018 میں ہونے والے سینیٹ الیکشن کیلئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ووٹوں کی خریدو فروخت کی ویڈیو سامنے آگئی۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے 20 ایم پی ایز پر 2018 کے سینیٹ الیکشن میں پیسے لے کر ووٹ بیچنے کا الزام لگا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تحقیقات کے بعد 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

پی ٹی آئی کے ارکان کی خریدو فروخت کی منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میز پر کس طرح نوٹوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جاسکتا ہے، یہ خریدو فروخت 20 فروری سے 2 مارچ 2018 کے درمیان ہوئی۔

پی ٹی آئی کے ارکان کے ووٹ سوا ارب روپے میں خریدے گئے، کسی رکن کو چار، کسی کو پانچ اور بعض اراکین کو نو کروڑ روپے دے کر ان کا ووٹ خریدا گیا۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248504?fbclid=IwAR2hR_oOOHdHFS9X2oUBHPEOsutfyxdRul_jN68cB-ZSSCUUqUa5P0iAnIs



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 2018 کے سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے اراکین کے ووٹ 5،5 کروڑ روپے میں خریدے گئے، اب پھر ارکان کے ریٹ لگنا شروع ہوگئے ہیں۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انہیں 30 سال سے پتہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں بولیاں لگتی ہیں، 2018 کے سینیٹ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کو 5،5 کروڑ روپے میں خریدا گیا جس پر ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکالا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2021 کے سینیٹ الیکشن سے پہلے بھی ریٹ لگنا شروع ہوگئے ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے کون ریٹ لگا رہا ہے۔

خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن 2018 میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے ووٹ بیچنے والے 20 اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا تھا، تین سال بعد ان ووٹوں کی خریدو فروخت کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح اراکین صوبائی اسمبلی نوٹوں کی گڈیاں وصول کرکے گن رہے اور بیگوں میں بھر رہے ہیں
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248508?fbclid=IwAR2uyw4JphX4b8JwMVaRVa5XP-uuMkpeTjlosqtCPtGo28CDdj20t9pVvtM



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )2018 کے سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خریدو فروخت کی ویڈیو منظر عام پر گئی ہے جس نے ہنگامہ برپا کر رکھاہے تاہم اب اس معاملے پر تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے بھی خاموشی توڑ دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق شوکت یوسفزئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں عمران خان نے متعدد بار کہا کہ الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے سب مل بیٹھ کر ایک فیصلہ کرتے ہیں ، چیختے سب ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے تو کیوں نہ اس کا خاتمہ کیا جائے ، جو نام لیے جارہے ہیں ان سب کو میں جانتا ہوں ، حالانکہ مجھے اور ہمارے ڈپٹی سپیکر کو دس کروڑ روپے کی آفر ہوئی تھی ، اللہ کا شکرہے کہ ہم پیسوں کو آگے جھکے نہیں ، میرے گھر این جی او سے ایک خاتون آئی اور انہوں نے پیسوں کی پیشکش کی جبکہ وہی خاتون ڈپٹی سپیکر کے پاس بھی گئیں تھیں لیکن ہم نے انکار کر دیا ۔

شوکت یوسفزئی کا کہناتھا کہ مجھے پتا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کی طرف سے آئی تھیں اور یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ، وزیراعظم عمران خان اوپن بیلٹ سے سینیٹ انتخاب کی بات سوچ سمجھ کر رہے ہیں ، جس کے پاس جتنی سیٹیں ہوں گی اس کے اتنے سینیٹرز آجائیں گے ، پارلیمنٹ میں ایسے لوگ جانے چاہئیں جن کے پاس دماغ ہو۔

ان کا کہناتھا کہ اس وقت الیکشن میں جس کے پاس چار سیٹں تھیں وہ بھی دو سیٹیں جیت گیا ، یہ تو سب کو پتا تھا کہ لوگ بکے ہیں ، میڈیا ہم سے پوچھتا تھا کہ کس بنیاد پر آپنے لوگوں کو فارغ کیاہے ، وائٹ کالر کرائم کا ثبوت لانا بہت مشکل ہوتاہے ، عمران خان تک ساری چیزیں پہنچ گئیں تھیں ، جو لوگ سودے کر رہے ہیں وہ ویڈیوز بھی بناتے ہیں ، افسوس ہو رہاہے اپنے دوستوں کو ایسے دیکھتے ہوئے ۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے 20 ایم پی ایز پر 2018 کے سینیٹ الیکشن میں پیسے لے کر ووٹ بیچنے کا الزام لگا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تحقیقات کے بعد 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔پی ٹی آئی کے ارکان کی خریدو فروخت کی منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میز پر کس طرح نوٹوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جاسکتا ہے، یہ خریدو فروخت 20 فروری سے 2 مارچ 2018 کے درمیان ہوئی۔

پی ٹی آئی کے ارکان کے ووٹ سوا ارب روپے میں خریدے گئے، کسی رکن کو چار، کسی کو پانچ اور بعض اراکین کو نو کروڑ روپے دے کر ان کا ووٹ خریدا گیا۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248509?fbclid=IwAR0xigm9xssOnRkgs3iquEG2Vm6akMI4hOAtbCEm-tslxrpVqSYN8JVahhs



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں بولیاں لگنا شروع ہوگئی ہیں، اس گھناؤنے کھیل میں حکومت کے پاس بہت سے ہتھیار ہیں لیکن انہیں استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں، سینیٹ الیکشن کیلئے آئین میں ترمیم کی تجویز اس جوڑ توڑ کے خلاف موثر ہتھیار ہے۔

گزشتہ سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ووٹ بیچنے اور پیسے وصول کرنے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ یہ کوئی نئی خبر نہیں ہے کیونکہ ہم ہمیشہ یہ سنتے آئے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں ضمیر کی بولی لگتی ہے اور ضمیر بیچے بھی جاتے ہیں۔ اس ویڈیو کے بعد یہ بتانا ضروری ہے کہ جمہوریت کی طاقت کسی ٹینک ، توپ خانے یا بندوقوں سے نہیں آتی بلکہ جب عوام اسے اپنے لیے بہتر سمجھتے ہیں تو یہ مضبوط ہوتی ہے، اخلاقی قوت سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں منڈیاں لگتی ہیں، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اندر موجود جماعتوں کے بیانات ہی سن لیے جائیں تو پتہ چلتا ہے کہ ماضی میں سینیٹ الیکشن کیسے جیتے جاتے رہے ہیں، انہوں نے میثاقِ جمہوریت میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ سینیٹ الیکشن شفاف طریقے سے ہوں گے، احسن اقبال نے بھی کہا کہ سینیٹ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں لیکن جب اس اصولی موقف کو حقیقت میں بدلنے کا وقت آیا تو یہ کہہ رہے ہیں کہ بہت بڑی سازش ہو رہی ہے۔

اسد عمر کے مطابق بہت سے ملکوں میں جرم ، سیاست اور جمہوریت جڑ جاتے ہیں، لوگ غلط پیسہ بنا کر الیکشن جیتتے ہیں اور پھر کمائی کرتے ہیں، اس کمائی کا ایک ذریعہ سینیٹ الیکشن ہے، اگلے مہینے ہونے والے سینیٹ الیکشن کے بھی ریٹ لگنا شروع ہوگئے ہیں، ووٹوں کی خریدو فروخت کے گھناؤنے کھیل کے اندر حکومت کے پاس بہت سے ہتھیار ہوتے ہیں، اگر ہم چاہیں تو ہماری نشستیں بڑھ سکتی ہیں لیکن ہم یہ نہیں کرنا چاہتے ، ہم چاہتے ہیں کہ جس پارٹی کی جتنی نشستیں ہیں اسے سینیٹ کی اتنی سیٹیں ملیں۔

خیال رہے کہ 2018 کے سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدو فروخت کی ویڈیو آج مںظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اراکین اسمبلی کس طرح نوٹوں کی گڈیاں وصول کر رہے ہیں
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248517?fbclid=IwAR3bDUMu49qhOkTyQfg9NxIGK6FNs19cMRvJQPjTKHXx8zaGM_RB1riM_ZE



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے 2018 کے سینیٹ الیکشن میں مبینہ طور پر پیسوں کے بدلے ضمیر کا سودا کرنے والے وزیر قانون خیبر پختونخوا کی چھٹی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کے وزیر قانون سلطان محمد خان سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو اس بارے میں احکامات دے دیے ہیں۔ شہباز گل کے مطابق 2018 کے سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ فروخت کرنے والے معاملے کی تفصیلی انکوائری کرکے رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔

خیال رہے کہ آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سینیٹ الیکشن 2018 کے دوران کس طرح نقد رقم کے ذریعے تحریک انصاف کے ووٹوں کو خریدا گیا۔مبینہ طور پر پیسوں کے بدلے ووٹ فروخت کرنے والوں میں خیبر پختونخوا کے موجودہ وزیر قانون سلطان محمد خان بھی شامل تھے جو اس وقت تحریک انصاف کی اتحادی جماعت قومی وطن پارٹی کا حصہ تھے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248531?fbclid=IwAR0G2QDcWYmBz4EMo6UWJf5OAEV-BNZOwT3FkpraDTAKVdCn1OFMfA3-AH8



ایبٹ آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سنہ 2018 کے سینیٹ الیکشن میں پیسوں کے عوض ووٹ فروخت کرنے والے ارکان کی سامنے آنے والی ویڈیو نے تہلکہ مچادیا ہے، اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح نوٹوں کی گڈیوں کے عوض ضمیر کا سودا کیا جا رہا ہے، ویڈیو میں نظر آنے والے ایک رکن ایسے بھی ہیں جنہوں نے قرآن ہاتھ میں اٹھا کر کہا تھا کہ انہوں نے پیسوں کے عوض ووٹ نہیں بیچا۔

یہ سابق رکن اسمبلی سردار ادریس ہیں جن کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا۔ وائرل ویڈیو میں سردار ادریس کو رقم لیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے لیکن جب 2018 میں عمران خان نے ایکشن لیا تھا تو موصوف نے ایبٹ آباد پریس کلب میں اس الزام کو’ پوری پہاڑی پٹی‘ پر الزام قرار دیا تھا۔

سردار ادریس نے قرآن ہاتھ میں اٹھا کر کہا تھا کہ انہوں نے سینیٹ کے ووٹ کے چار کروڑ روپے نہیں لیے اور دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پارٹی کی لسٹ کے مطابق سینیٹ کے امیدواروں کو ووٹ دیے ہیں۔

آج سامنے آنے والی ویڈیو میں خیبر پختونخوا کے موجودہ وزیر قانون سلطان محمد خان کو بھی دیکھا جاسکتا ہے جو اس وقت جمہوری وطن پارٹی کا حصہ تھے۔ ویڈیو میں چہرہ سامنے آنے پر وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو ان سے فوری طور پر استعفیٰ لینے کا حکم دے دیا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248539?fbclid=IwAR1nWcjnIjwBhQj3H9XTFXFNi0WoAGuQtATEhOo_7l5rlbqQGD0dW31h_Uk



پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ الیکشن کیلئے اپنا ووٹ پیسوں کے عوض فروخت کرنے والےپاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن صوبائی اسمبلی عبیداللہ مایار کا کہنا ہے کہ پہلے انہیں منتیں کرکے پیسے لینے پر مجبور کیا گیا اور پھر پارٹی سے نکال دیا گیا۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عبیداللہ مایار نے کہا کہ ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ ہمیں الیکشن کیلئے فنڈز دیے، سینیٹ الیکشن سے ایک ماہ پہلے ایک کروڑ روپے دیے گئے، سپیکر ہاؤس میں سینیٹر فدا محمد خان نے پیسے دیے اور کہا کہ اگلا ٹکٹ آپ کا ہوگا جس کے بارے میں مزید بات ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ میں اس وقت حکومت میں تھا اور حکومت کے خلاف بیان دیا تھا جس کی وجہ سے پارٹی سے نکالا گیا، پہلے منتیں کرکے پیسے لینے پر مجبور کیا گیا اور پھر پارٹی سے نکالا گیا جس کے خلاف ہم ہائیکورٹ بھی گئے تھے۔

خیال رہے کہ آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سینیٹ الیکشن 2018 کے دوران کس طرح نقد رقم کے ذریعے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے اپنے ووٹوں کو فروخت کیا۔

پیسوں کے بدلے ووٹ فروخت کرنے والوں میں خیبر پختونخوا کے موجودہ وزیر قانون سلطان محمد خان بھی شامل تھے جو اس وقت تحریک انصاف کی اتحادی جماعت قومی وطن پارٹی کا حصہ تھے، وزیر اعظم نے فوری طور پر ان سے استعفیٰ لینے کا حکم دیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں تحریک انصاف کے وہ سابق رکن سردار ادریس بھی نظر آرہے ہیں جنہوں نے 2018 میں قرآن ہاتھ میں اٹھا کر کہا تھا کہ انہوں نے ووٹ کے بدلے چار کروڑ روپے نہیں لیے۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Feb-2021/1248543?fbclid=IwAR1nWcjnIjwBhQj3H9XTFXFNi0WoAGuQtATEhOo_7l5rlbqQGD0dW31h_Uk



اسلام آباد: سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی مبینہ خریدوفروخت کے ویڈیو اسکینڈل سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کا ردعمل سامنے آگیا۔

اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج ویڈیوز سے واضح ہو چکا کہ سیاستدان کیسے شرمناک طریقے سے سینیٹ میں ووٹ خریدتے اور بیچتے ہیں.ویڈیوز حکمران طبقات کی جانب سے قوم کے اخلاقیات کی مکمل تباہی کی عکاس ہیں. کرپشن اور منی لانڈرنگ کا سائیکل ہمارے سیاسی اشرافیہ کی ایک گھناونی داستان ہے.کرپٹ سیاستدان اقتدار میں آنے کے لئے پیسہ خرچ کرتے ہیں. کرپٹ سیاستدان سیاسی طاقت حاصل کرکے پیسہ بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنے اقتدار کو مستحکم کرنے کے لیے بیوروکریٹس، میڈیا اور دیگر فیصلہ سازوں پر بھی پیسہ خرچ کرتے ہیں۔ کرپٹ سیاستدان قوم کی دولت لوٹ کر منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک اکاونٹس اور اثاثے بناتے ہیں۔ پی ڈی ایم کا گٹھ جوڑ اس کرپٹ نظام کی حمایت کرکے اپنے مفادات کا تحفظ چاہتا ہے۔ ہم قوم کو بدنام کرنے والے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے اس چکر کو روکنے کے لئے پرعزم ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں سینیٹ انتخابات اور حالیہ ویڈیواسکینڈل پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جو ضمیر فروش ووٹ بیچے گا وہ عوام کا کیوں سوچے گا۔ کرپشن سے اقتدار میں آنے والا بھی کرپشن ہی کرے گا۔قدرتی وسائل کے باوجود ملکوں کو کرپشن تباہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان بالا میں پیسے سے آنے والے کی ترجیحات عوام کی فلاح نہیں اپنی فلاح ہوتی ہے۔جو انتخابات میں شفافیت کے مخالف ہیں وہی پیسہ لے کر ٹکٹیں بیچتے ہیں۔ لوگ سیاست میں پیسہ بنانے آتے ہیں،ہم اسی سوچ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔پی ٹی آئی کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کو اسدعمر،شہزاد اکبر اور شوکت یوسفزئی نے شرکاء کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ 2014 سے انتخابی اصلاحات کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ پی ٹی آئی وفد نے ن لیگ کے دور حکومت میں بھی انتخابی اصلاحات کے لیے ملاقاتیں کیں۔ پی ڈی ایم سمجھتی ہے ہمیں اپنے ارکان کا ڈر ہے۔ اقتدار جانے سے ڈرتے تو کے پی کے حکومت میں 20 ایم پی ایز کو فارغ نہ کرتے۔ ضمیر فروشی کی ویڈیو نے ہمارے موقف کو تقویت دی۔

وزیر اعظم عمران خان نے ترجمانوں کو حکومتی موقف موثر انداز میں اجاگر کرنے کی ہدایت بھی کی۔
https://www.express.pk/story/2141117/1/



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-09&edition=KCH&id=5509289_36106974



اسلام آباد(خبر نگار،سپیشل رپورٹر، خبر نگارخصوصی) عدالت عظمیٰ نے سینٹ الیکشن اوپن کروانے کیلئے جاری صدارتی آرڈیننس کیخلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا ہے اور آبزرویشن دی ہے کہ اگر آرڈننس عدالتی رائے سے مشروط نہ ہوتا تو کالعدم کردیتے ۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔اس موقع پر جے یو آئی کے وکیل کامران مرتضٰی نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے عدالت سے پہلے اپنا فیصلہ سنا دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا فیصلہ کیسے ،اگر عدالت کی رائے حکومت کے حق میں آگئی تو آرڈیننس موئثر ہوگا ۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ آرڈیننس تو جاری ہو چکا ہے ، حکومت کوآرڈیننس جاری کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔اس موقع پر سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ بیشک آرڈننس مشروط ہے لیکن پارٹی سربراہ ووٹ دیکھنے کے لیے درخواست کرسکتا ہے ۔ جسٹس اعجازالحسن نے ریمارکس دیئے کہ آرڈیننس میں یہ بھی لکھا ہے کہ عملدرآمد عدالتی رائے سے مشروط ہو گا، آرڈیننس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے ۔عدالت نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس کے خلاف جمعیت علماء اسلام پاکستان (ف) کی درخواست ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا جبکہ چیف جسٹس نے کہا درخواست کو اس کیس کے ساتھ ہی سنیں گے ۔ چیف جسٹس نے کہا ہم حکومت کو آرڈیننس جاری کرنے سے روک تو نہیں سکتے ۔چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ سیاسی جماعتیں شفافیت چاہتی ہیں تو پھر جمعرات کو جو اسمبلی میں ہوا وہ کیوں ہوا؟، پارٹی اور حکومت دونوں مختلف باتیں ہیں،پارٹی حکومت اور حکومت پارٹی کی جانب سے جواب نہیں دے سکتی ۔اٹارنی جنرل نے کہا لوگ پیسوں کے بھرے بیگ لے کر گھوم رہے ہیں،بیس کروڑ روپیہ تک ایک ووٹ کے لیے دیے جارہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا اگر یہ بات ہے تو پھر اوپن ووٹ کی مخالفت کیوں کی جارہی ہے ،ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ الیکشن شفاف اور منصفانہ ہو اور کرپٹ لوگ منتخب نہ ہو۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ میں آئین کے ڈھانچے کو سمجھنے کی کھوج میں ہوں،میں یہ تلاش کر ہا ہوں کہ آرٹیکل 226 کے تحت وزیراعظم اور وزراء اعلیٰ سمیت دیگر انتخابات کا طریقہ کار خفیہ کیوں رکھا گیا،۔ عدالت نے مزید سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔قبل ازیں جے یو آئی نے سپریم کورٹ میں اوپن بیلٹ کے ذریعے صدارتی آرڈیننس کو چیلنج کر دیا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید اورسینیٹر ذیشان خانزادہ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے لئے لائی گئی ترمیم کی اپوزیشن کی طرف سے مخالفت کی وجہ سے صدارتی آرڈیننس لائے ہیں۔پاکستان بار کونسل نے سینیٹ الیکشن کو اوپن بیلٹ کے ذریعے منعقد کرانے کے حوالے سے الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے حکومت سے آرڈیننس فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی نے آرڈیننس کے اجراء سپریم کورٹ سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نے رد عمل میں کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کا اقدام اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%D9%86-%D9%85%D8%B1%D8%B7-%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B1%D8%AE%D9%88-%D8%B1-%D8%AD%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D9%88-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C



لاہور،اسلام آباد(کامرس رپورٹر،خبرنگار) الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی عظمی بخاری کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس بھیج دیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی عظمی بخاری کو نوٹس سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کے دوران امیدواروان کی مہم چلانے پر بھیجا گیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کے نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ رکن اسمبلی نے ڈسکہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرکے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے ۔انتخابات کے دوران الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کی انتخابی مہم اراکین اسمبلی نہیں چلا سکتے ۔ الیکشن کمیشن نے رکن اسمبلی کو سات فروری کو الیکشن کمیشن پیش ہوکر وضاحت کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈی ایس پی ڈسکہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کر لیا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%86-%DA%A9%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%84%DB%8C%DA%AF%DB%8C-%D8%B1%DA%A9%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86



وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات اوپن کرانے سے متعلق ہمارے پاس قانون سازی کے لئے دو تہائی اکثریت نہیں۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت سینیٹ انتخابات میں شفافیت قائم رکھنے اور ووٹوں کی خریدو فروخت ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کے لیے اوپن بیلٹ انتخابات چاہتی ہے، ہم چاہتے ہیں ایسا شفاف نظام لایا جائے جس میں کرپشن اور خریدوفروخت کے بازار بند ہو جائیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے چارٹر آف ڈیموکریسی کی شق 23 میں لکھا تھا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کروائے جائیں گے تاہم اب دونوں جماعتیں اپنے قول سے پیچھے ہٹ چکی ہیں، ہم نے اس مقصد کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ آئینی تشریح کی جائے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ قانون سازی کے لئے ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے سینیٹ کے سابقہ انتخابات میں تحریک انصاف نے شکایت ملنے پر اپنے 20 اراکین صوبائی اسمبلی کو پارٹی سے بے دخل کردیا تھا جب کہ پی ڈی ایم ایک طرف حکومت کو جعلی حکومت کہتی ہے اور دوسری طرف سینیٹ انتخابات میں حصہ لیکر اسی جعلی اسمبلی میں جاناچاہتی ہے۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو عمران فوبیا ہوگیا ہے، پی ڈی ایم جتنا مرضی لانگ مارچ یا احتجاج کرلے تاہم لٹیروں سے مفاہمت نہیں ہو سکتی، نواز شریف نے مودی کو شادی پر بلا کر گلے لگایا اور کشمیریوں سے بغاوت ک تاہم کسی بھی صورت میں مسئلہ کشمیر کو حل کرنا چاہتے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2139877/1/



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس2021ء جاری کردیا ہے، آرڈیننس کے تحت سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے ہو سکیں گے،آرڈیننس فوری طورپرنافذالعمل ہو گا۔

دنیا نیوز کے مطابق آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی صدارتی ریفرنس پر رائے سے مشروط کیا گیا ہے۔ آرڈیننس کے مطابق سپریم کورٹ سے سینیٹ الیکشن آئین کی شق 226 کے مطابق رائے ہوئی تو سیکرٹ ووٹنگ ہوگی، سپریم کورٹ نے اگر سینیٹ الیکشن کو الیکشن ایکٹ کے تحت قرار دیا تو اوپن ووٹنگ ہوگی۔آرڈیننس کے تحت الیکشن ایکٹ 2017کی شق122میں ترمیم کی گئی ہے۔ آرڈیننس کے تحت پارٹی سربراہ ووٹ دکھانے کی درخواست کرسکے گا، الیکشن کمیشن پارٹی سربراہ یا اس کے نمائندے کوووٹ دکھانے کا پابند ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر اپوزیشن رہنما سینیٹ الیکشن کے حوالے سے آرڈنینس جاری کرنے کی مخالفت کرچکے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Feb-2021/1247245?fbclid=IwAR0V_rnYyA9fz0BQ4dfFRASp885olToX0-v_MbpfG5DOoWrBzC2voSAFrkA



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/06022021/p1-lhr030.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-05&edition=KCH&id=5504951_44304385



اسلام آباد(نامہ نگار)سینٹ میں حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ اپوزیشن کے مبینہ کرپٹ رہنما ئوں کو این آر او نہیں دیا جا ئیگا جبکہ سینٹ الیکشن میں ’’بولی‘‘ جمہوریت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے ۔پی ٹی آئی سینٹر فیصل جاوید نے اپوزیشن رہنما ئوں کی طرف سے دی گئی درخواست ایوان میں دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ ہے این آر او کی درخواست اور وزیر اعظم نے ان کو این آر او نہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق قانون سازی پر ایوان بالا میں اپوزیشن نے شدید اعتراضات کئے ۔ چیئرمین صادق سنجرانی نے سینٹ اجلاس کی صدارت کی ۔سینٹر فیصل جاوید نے کہا کہ ایم پی ایز کو پیسے دیئے بغیر جیت ہی نہیں سکے ۔عمران خان دھاندلی کے خاتمے کیلئے نیوٹرل امپائر لائے ۔ہم نے پیسوں کی لین دین پر20ایم پی اے فارغ کئے ۔ انہوں نے دستاویز دکھائی اور کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے لکھ کر دیا ہے کہ ہمیں این آر او دیں۔ اس کی ہر شق کے بدلے ایک بندہ چھوٹ سکتا ہے ۔محسن عزیز اوربیرسٹر سیف نے کہا کہ اس ایوان میں لوگ ہارس ٹریڈنگ سے آئے ہیں سب پتہ ہے ۔اس سے قبل رضا ربانی ،شیری رحمان،جاوید عباسی اور دیگر نے کہا کہ سب ہارس ٹریڈنگ روکنا چاہتے ہیں ۔مگر ایسا نہیں کیا جاتا کہ بل مسلط کر دیں۔چیئرمین سینٹکیخلاف تحریک عدم اعتماد میں جب یہ ہوا تب تو آپ کو اس پر اعتراض نہیں تھا۔ ہم چاہتے ہیں الیکشن شفاف ہو، اگر آپ سینٹ الیکشن طریقہ کار تبدیل کرنا چاہتے ہیں اس پر آپ سب کو اعتماد میں لیں۔ان کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں اور یہ آئینی ترمیمی بل لے کر آگئے ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ایوان کو بتایا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ریلوے کو ترقی دے رہے ہیں۔سینٹ سیکرٹریٹ سروسز ترمیمی بل 2021 ایوان بالا نے متفقہ منظور کیا ۔وزرات داخلہ کی طرف سے سوالات کے بروقت جواب نہ آنے پر چیئرمین سینٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔سینٹ میں صدارتی خطاب پر بھی بحث جاری رہی ۔سینٹر دلاور خان ،میر کبیر شاہی ،سینٹر مشتاق اور دیگر نے کہا کہ صدر نے بھوک،بیروزگاری،مہنگائی کا ذکر نہیں کیا ۔پرانی تقریر میں ردوبدل کیا گیا ۔سینٹ میں کورم کی کمی کی نشاندہی اشوک کمار نے کی اور کورم کمی کے باعث چیئرمین نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔قبل ازیں سینٹ سیکرٹریٹ سروسز (ترمیمی)بل 2021کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی گئی جبکہ وزارت خزانہ کا پاکستان سنگل ونڈو کے قیام کیلئے پیش کیا گیابل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیاگیا،مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں بھی پیش کی گئیں۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C%D9%86%D8%A7%D9%BE%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D9%BE%D9%86%DA%A9%D8%B4%D9%86-%D8%AA%D8%AC%D9%88%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%D9%84%D9%86%DA%A9%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب حکومت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات اگست میں کروانے کی تجویز دے دی۔

سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق پانچ صفحات پر مشتمل تحریری جواب جمع کرادیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں اگست میں بلدیاتی انتخابات کروانے کیلئے تیار ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا بینچ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کل کرے گا۔ پنجاب حکومت نے اپنے تحریری جواب میں بلدیاتی ادارے تحلیل کرنے سے متعلق کیس کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی استدعا کی ہے کہ الیکشن سے متعلق کیس بھی اسی بینچ کو بھیج دیا جائے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت نے 21 جنوری کو الیکشن کمیشن میں کہا تھا کہ صوبے میں ستمبر کے مہینے میں بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Feb-2021/1245992?fbclid=IwAR2o4f2FeVlk7A_pB6L_rNfkTBMrJQ0Vom462OcjpzlNGUSwor-4RMmop-M



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-02-04&edition=KCH&id=5503541_32706717



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/02/04022021/p1-lhr021.jpg



اسلام آباد(اے پی پی)وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ میں نے 25ہزار 690روپے میں سینیٹ کا الیکشن لڑا ،ہمارا کوئی ساتھی سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فرخت کا حصہ نہیں بنا۔

منگل کو وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے گذشتہ الیکشن کے لئے میرے 25ہزار 690روپے خرچ ہوئے ہیں ‘ پی ٹی آئی یہ ہی چاہتی ہے کہ سینٹ الیکشن میں پیسوں کا استعمال نہ ہو اس لئے سینٹ الیکشن اوپن ہینڈ کرانے کی بات اور اس تناظر میں عملی اقدام اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن میں ایسی بے شمار مثالیں ہیں کہ جن پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کی تعداد کم ہیں لیکن سینیٹرز ذیادہ ہیں اس کی بنیادی وجہ ووٹوں کی خرید و فرخت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کے آئندہ ہونے والے الیکشن کے لئے بھی بولیاں لگ چکی ہیں
https://dailypakistan.com.pk/03-Feb-2021/1245916?fbclid=IwAR1HC04tkYNBF40sL96D7jR2rOVdwe6g8cZF2y_lD35vOwgU5ovUDBY1q0U



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کرانے کا اعلان کردیا، سینیٹ الیکشن کا شیڈول 11 فروری کو جاری کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آج سے متوقع امیدوار سینیٹ الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی حاصل کرسکتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن ہیڈ کوارٹرز اور چاروں صوبائی سیکرٹریٹس سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے امیدوار کاغذات نامزدگی کے ساتھ پارٹی ٹکٹ ضرور منسلک کریں۔

الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انتخابی اخراجات کیلئے کسی بھی بینک میں اکاؤنٹ کھلوالیں اور اکاؤنٹ کا نمبر کاغذات نامزدگی میں درج کریں، سینیٹ انتخابات کے اخراجات کی حد 15 لاکھ روپے ہے اس لیے الیکشن کیلئے کھلوائے گئے بینک اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے سے زائد رقم نہ رکھی جائے۔
https://dailypakistan.com.pk/03-Feb-2021/1245942?fbclid=IwAR1HC04tkYNBF40sL96D7jR2rOVdwe6g8cZF2y_lD35vOwgU5ovUDBY1q0U



اسلام آباد (خبر نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھرمیں بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کا 2روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیاجبکہ چاروں صوبوں نے فوری طورپربلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی۔ذرائع کے مطابق پنجاب اورخیبرپختونخواستمبرمیں بلدیاتی انتخاب کرانے پر تیارہیںجبکہ بلوچستان اورسندھ نے حلقہ بندیوں کومردم شماری کے حتمی نتائج سے منسلک کردیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کامعاملہ سندھ اوربلوچستان ہائیکورٹس میں زیرالتواہے ۔اسلام آباد کے بلدیاتی اداروں کی مدت فروری کے وسط میں ختم ہوجائیگی۔وزارت دفاع نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ زکے انتخابات کیلئے تیارہیں۔دوسری جانب جلدبلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں پردباؤ ڈالتے ہوئے صوبوں کے جواب پرسپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا ۔ادھرالیکشن کمیشن نے سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر 17سیاسی جماعتوں کو آخری مہلت دیتے ہوئے معاملے پر سماعت24فروری تک ملتوی کردی ۔الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں4 رکنی الیکشن کمیشن نے 35 سیاسی جماعتوں کی جانب سے سالانہ گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے معاملے پر سماعت کی تو ڈپٹی ڈائریکٹر پولیٹکل فنانس ونگ الیکشن کمیشن نے پیش ہوکر بتایا کہ ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد 35 سیاسی جماعتوں کو گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے نوٹس جاری کیا۔ گزشتہ سماعت کے بعد11 سیاسی جماعتوں کی جانب سے گوشواروں کی تفصیلات جمع کرا دی گئی تھیں، اسلئے باقی 24 سیاسی جماعتوں کو سالانہ گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے دوبارہ نوٹس جاری کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی عالم داد لالیکاکو انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کے معاملے میں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ۔ منگل کو الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں4 رکنی الیکشن کمیشن نے عالم داد لالیکا کی جانب سے انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کے معاملے پر سماعت کی اور وکالت نامہ جمع کیے بغیر پیش ہونے پر معاون وکیل پر50 ہزار جرمانہ عائد کیا اور کیس کی سماعت24 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے عالم داد لالیکا ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
https://www.roznama92news.com/%DA%86%D8%A7%D8%B1-%D8%B5%D9%88%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%85%DA%BA-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%D9%84%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کامل علی آغا کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے (ق) لیگ کی قیادت نے ملاقات کی، جس میں سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی، وفاقی وزیر برائے ہاوسنگ طارق بشیر چیمہ اور مونس الہٰی نے شرکت کی۔ حکومت کی جانب سے اجلاس میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور شفقت محمود شریک ہوئے۔ملاقات میں سینیٹ انتخابات کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر سینیٹ الیکشن میں (ق) لیگ کے امیدوار کامل علی آغا کے نام کی حمایت کا اعلان کیا۔

دوسری جانب حکومت نے سینیٹ انتخاب کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، گورنر چودھری محمد سرور اورسپیکر پرویز الہٰی شامل ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے لیگی قیادت کو یقین دہانی کرائی کہ سینیٹ کے حوالے سے اتحادیوں کی مشاورت سے آگے چلیں گے۔ملاقات میں چودھری پرویز الہٰی نے وزیراعظم کو پنجاب اسمبلی کے نئی عمارت کے افتتاح کے لئے بھی دعوت دی جو عمران خان نے قبول کرلی
https://dailypakistan.com.pk/01-Feb-2021/1245072?fbclid=IwAR3FdxlksZAxhJArO5o9QznjvUkzVI4KLlLFiavv4oDrtUrdv3Fqt-N2kuc



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے صدارتی ریفرنس پر اٹارنی جنرل خالد جاوید نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ 2006 میں دو سابق وزرائے اعظم میں سی او ڈی کامعاہدہ ہوا،سال 2010 میں 18 ویں آئینی ترمیم پاس ہوئی ،الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کو ترمیم میں شامل نہیں کیاگیا ۔

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں لارجر بنچ مقدمے کی سماعت کررہا ہے،اٹارنی جنرل خالد جاویدنے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کو بخوبی علم ہے کہ اس کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں ،سینیٹ الیکشن میں ایک ماہ سے کم وقت بچا ہے ،ایک بار پھر خرید وفروخت کی منڈی شروع ہو جائے گی ،اپوزیشن چاہتی ہے ایوان میں ووٹ فروخت کرنے دیئے جائیں ۔

اٹارنی جنرل نے کہاکہ ہرلڑائی فتح کیلئے نہیں لڑی جاتی ،یہ سیاست نہیں کچھ اور ہی چل رہا ہے،چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ اپوزیشن اوپن بیلٹ پرمتفق کیوں نہیں ہو رہی؟،اٹارنی جنرل نے کہاکہ اپوزیشن 10 سال پہلے متفق تھی اب وعدہ پورا نہیں کررہی ،بل پارلیمنٹ میں ہو تو بھی عدالت ریفرنس پر رائے دے سکتی ہے،حسبہ بل کیس میں عدالت گورنر کو دستخط سے بھی روک چکی ہے ،جسٹس اعجاز نے کہا کہ ووٹوں کی خریدوفروخت کو روکنا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے ،اٹارنی جنرل نے کہاکہ الیکشن کمیشن توخفیہ ووٹنگ کے حق میں ہے ،الیکشن کمیشن نے الگ سے وکیل بھی مقرر کیا ہے
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ عام انتخابات کے ووٹ بھی دھاندلی الزامات پر کھولتے ہیں ،ووٹ کاﺅنٹر فائل پر بھی شناختی کارڈ نمبرلکھا ہوتا ہے ،اٹارنی جنرل نے کہاکہ اوپن بیلٹ میں پرچی کے پیچھے ووٹر کانام لکھاہوگا۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Feb-2021/1245450?fbclid=IwAR3-I5VkVtMsN63hoJ9z59Bz4uUykuW-pVFb5w7GJHyvuingN6Iy4hkDt3Q



پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبر پختونخوا حکومت نے رواں سال ستمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں ایک لاکھ امیدوار ایک لاکھ اجتماعات کاانعقاد کریں گے، اتنے زیادہ اجتماعات سے کورونا پھیلنے کا خدشہ مزید بڑھ جائے گا،ان کاکہناتھا کہ کابینہ نے بلدیاتی انتخابات کاانعقاد ستمبر میں کرانے کے عزم کااظہار کیاہے۔
https://dailypakistan.com.pk/02-Feb-2021/1245460?fbclid=IwAR3_X835NLz1PAG2FBCQe8UZahbTgG-q03X4B1TA6CdLsbx03EHAgNtsM58



لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے سپیکر آزاد کشمیر شاہ غلام قادر نے ملاقات کی اور آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات اور پی ڈی ایم جلسے پر گفتگو کی، مریم نواز نے کہا کشمیریوں پر بھارتی مظالم سے دل خون کے آنسو روتا ہے ، آزاد کشمیر کے انتخابات میں بھر پور مہم چلائی جائے گی، آزاد کشمیر میں دوبارہ حکومت بنائینگے ۔ شاہ غلام قادر نے کہا پی ڈی ایم قیادت کا مظفر آباد میں بھرپور استقبال کریں گے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DA%AF%DB%92-%D9%85%D8%B1%DB%8C%D9%85-%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%B2



اسلام آباد (خبرنگار،آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے ایوان بالا کی نشستیں دوبارہ 100 کرنے ،سابقہ فاٹا کی چار نشستوں کی صوبوں میں تقسیم اورباقی چار ختم کرنیکی سفارش کی ہے ، اس وقت سینٹ کی104نشستیں ہیں۔ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے نجی آئینی ترمیم بل پر پنجاب اسمبلی سے رائے لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔گزشتہ روزقائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹرجاوید عباسی کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں قوانین و آئین میں مختلف نجی ترمیمی بلز ، پارلیمنٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سیٹیں مختص کرنے ،عدالتوں میں اوورسیز پاکستانیو ں کو فوری انصاف کیلئے خصوصی انتظامات کرنے کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔چیئرمین کمیٹی نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے بارے میں اپوزیشن کے مشترکہ بل پر کہا کہ بل کافی عرصے سے التوا کا شکار ہے اس بل کے حوالے سے اراکین صوبائی اسمبلیوں سند ھ اور بلوچستان سے عوامی سماعت کر کے رائے لی گئی ہے ۔ سینیٹر مصطفی ٰنواز کھوکھر نے کہا کہ بل کے حوالے سے حکومت کی پوزیشن واضح نہیں ہے ۔ سابق فاٹا کی نشستوں کی صوبوں میں مساوی تقسیم کے معاملے پر سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ صوبوں کی جنرل سیٹوں میں چار کو شامل کر کے اضافہ کیا جائے ۔ قائمہ کمیٹی نے ایوان بالا کی 100 سیٹوں کی منظوری دیتے ہوئے پیرکے روز چیئرمین سینٹ کے ساتھ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ۔ وزارت قانون کو اوورسیز پاکستانیوں کی پارلیمان میں نشستوں سے متعلق دیگر ممالک کے قوانین کی تحقیق کرکے آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ادھرسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔سابق نگران وزیر دفاع جنرل(ر) ر نعیم خالد لودھی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ قومی سلامتی پالیسی کے لئے ایک خاص سوچ کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو ہائبرڈ وار کا سامنا ہے ،تمام سکیورٹی ادارے ، سو ل و ملٹری انتظامیہ مؤثر حکمت عملی بنائیں۔ انہوں نے کہا دشمن ہر طرح سے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%DB%8C-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%D9%88-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D9%81%DB%8C-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D9%BE%D9%86%D8%AC%D8%A7%D8%A8-%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA



اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ 92 نیوزرپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ جسٹس (ر) عظمت سعید ہی براڈشیٹ کی تحقیقات کریں گے ۔ پارٹی و حکومتی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 2017 اور 2018 کا ڈیٹا حاصل کیا،تنقید کرنے والے رپورٹ کا اردو ترجمہ کرائیں گے تو انہیں پتہ چل جائے گا کہ حقیقت کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب عظمت سعید نیب میں زرداری کے خلاف انکوائری کر رہے تھے ، تب ن لیگ خوش تھی۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور قبضہ مافیا ایک ہی ہیں، قبضہ مافیا کو نہیں چھوڑیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان باہر سے فنڈنگ لیتے رہے جس پر مولانا کو جوابدہ ہونا پڑے گا ، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ، انہوں نے ہمارے خلاف کیس کیا لیکن خود پھنس گئے ۔ وزیر اعظم نے کہا سینٹ الیکشن صاف شفاف ہوں گے ،کسی کو ووٹ خریدنے کی اجازت نہیں دیں گے ، حکومت سینٹ الیکشن میں شفافیت کے لئے آئینی ترمیم بھی پارلیمنٹ میں لے کر جانے کو تیار ہے ، پھر سب کا پتہ چل جائے گا ۔وزیر اعظم نے ترجمانوں سے کہا کہ اس حوالے سے کھل کر بات کریں تاکہ عوام کو اپوزیشن کی حقیقت کا پتہ چلے ۔وزیراعظم نے ملک بھرمیں اوقاف کی زمینوں پرقابض افرادکیخلاف آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن پر پنجاب حکومت کو شاباش دیتے ہوئے کہامسلم لیگ (ن) اور قبضہ مافیا ایک ہی ہیں،ن لیگ کی قیادت لاہورکے قبضہ مافیاکی حمایت میں کھل کرسامنے آگئی، قبضہ گروپوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔وزیراعظم نے ڈاکیومنٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں بدقسمتی سے ایک بہت بڑا المیہ ہوا کہ جمہوریت کے اندر ہر 5 سال بعد جو انتخابات ہوتے تھے ، ان انتخابات کی وجہ سے طویل مدتی منصوبہ بندی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا ڈیم طویل مدتی منصوبہ بندی سے بنتے ہیں اور جو بھی ملک ترقی کرتا ہے ،طویل مدتی منصوبہ بندی سے کرتا ہے ، چین کو آج ہم دیکھ رہے ہیں ،دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معاشی طاقت اور سپر پاور بننے جارہا ہے تو ان کی ترقی کا ماڈل طویل مدتی ہے ۔عمران خان نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں 5 سال کی مدت ہوتی ہے ، کوشش ہوتی ہے 5 سال کے درمیان جو بھی چیز مکمل ہوجائے تاکہ عوام کو دکھائیں اور پھر اربوں روپے اشتہاروں پر خرچ کریں اور پھر اس کے اوپر الیکشن لڑیں۔انہوں نے کہا کہ اس ہینڈی کیپ نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، اس نے سب سے بڑا نقصان یہ پہنچایا کہ ہمارے پاس سستی ہائیڈرو بجلی دستیاب تھی، پانی کے ذخائر بھی بن جانے تھے ، زراعت کو بھی فائدہ ہونا تھا، بجائے اس کا سوچنے کے ، ہم نے مختصر مدت میں وہ فیصلے کئے جس کی وجہ سے آج ہم جو بجلی بناتے ہیں، وہ سارے برصغیر میں سب سے مہنگی بجلی ہے ۔انہوں نے کہا مخالفین کہتے ہیں کہ ہم نے پاکستان کے قرضے بڑھا دئیے ، حکومت ملی تو پاکستان پر 25ہزار ارب روپے کے قرضے تھے ،ہماری حکومت نے 11ہزار ارب روپے کے قرضے لئے ،اب ہم پر36ہزارارب کاقرضہ ہے ،6ہزارارب قرض کی مدمیں واپس کرناپڑا،ڈالرکی قدربڑھنے اور روپیہ گرنے کی وجہ سے 3ہزار ارب روپے کے مزید چڑھ گئے ،2ہزار ارب روپے میں سے 800ارب روپے ٹیکس کلیکشن میں چلے گئے ،باقی پیسوں کے تحت ہم نے کورونا کے دوران احساس پروگرام شروع کیا،2008سے 2018تک تمام ادارے تباہ ہوئے اورقرضے بڑھے ۔عمران خان نے کہا مشرف کے دنوں میں ’’روشن خیالی‘‘ کا لفظ پہلی بار سنا،روشن خیالی دوسری قوموں کو خوش کرنے کیلئے تھی، ماضی میں ہم نے غلط فیصلہ کرکے کسی اور کی جنگ میں شرکت کی،پاکستان نے دوسروں کی جنگ میں شرکت کر کے غلطی کی تھی،پاکستان کا نائن الیون سے کوئی تعلق نہیں تھا، جب بھی آپ پریشر میں آکر کسی کی جنگ میں شرکت کریں گے تو نقصان ہی ہوگا،ہم نے ماضی سے یہ سیکھاہمیں اپنے ملک کو مضبوط کرنا ہے ، اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے ۔وزیر اعظم نے پنجاب میں ہیلتھ کارڈ فراہمی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا بد قسمتی سے ماضی میں صحت کے نظام میں غریب طبقے کے تحفظ پر توجہ نہ دی گئی، ہیلتھ کارڈ کی فراہمی کی بدولت غریب اور مستحق افراد صحت کی معیاری سہولیات سے مستفید ہو سکیں گے ۔وزیراعظم نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا پاکستان میں بے شمار وسائل ایسے ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کی بجائے بیرونی قرضوں پر انحصار ہوتا رہا جس کا خمیازہ ہر سال پاکستان کو سود کی مد میں ادائیگیاں کرکے بھگتنا پڑ رہا ہے ، ایسے وسائل کو بروئے کار لا کر گزشتہ حکومتوں کے ہاتھوں تباہ ہوئے اداروں کی بہتری کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے ۔ عمران خان نے رابطہ کمیٹی ہائوسنگ کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے غیر قانونی ہائوسنگ منصوبوں اور تعمیرات میں عوام سے ہونے والے فراڈ، خصوصا سمندر پار پاکستانیوں کے استحصال کے فوری خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی اور کہا غیر قانونی ہاوسنگ سکیموں میں عام آدمی کی زندگی بھر کی جمع پونجی ضائع ہوجاتی ہے جس کافوری سدباب ضروری ہے ۔عمران خان نے ہائوسنگ منصوبوں میں قواعد وضوابط پرعملدرآمد یقینی بنانے ، غیر قانونی ہائوسنگ سکیموں کی تفصیلات متعلقہ ویب سائٹس پر جاری کرنے اور عوام کو ان غیر قانونی ہاوسنگ سکیموں میں خرید و فروخت کے حوالے سے خبردار کرنے کے لئے آگاہی مہم میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ متعلقہ قوانین میں ترامیم کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے اور ٹائم لائنز متعین کرنے کی بھی ہدایات دیں ۔وزیراعظم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی جامعات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ملک کی جامعات سے ہمارے ملک کا مستقبل وابستہ ہے ، جامعات میں معیاری تدریسی عمل کا تسلسل اور طلبہ کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔وزیراعظم نے جامعات میں انتظامی عہدوں پر ماہر اور تجربہ کار عہدیداروں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ جامعات کے سربراہوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری کے حوالے سے ایک متوازن اور موثر حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان سے حکمران جماعت کے چیف آرگنائزر سیف اﷲ نیازی ،گورنر سندھ عمران اسماعیل، گورنر پنجاب چودھری سرور، تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر محمود کیانی نے ملاقات بھی کی۔
https://www.roznama92news.com/%DA%A9%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D9%88-%D8%AE%D8%B1%DB%8C%D8%AF%D9%86%DB%92-%D9%86%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DA%AF%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85



اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ،اے پی پی )وفاقی حکومت نے سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے اوردوہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کیلئے 3 ترامیم کا آئینی پیکیج آئندہ ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا اعلان کر دیا ۔ان آئینی ترامیم سے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ اور ووٹوں کی خریدو فروخت کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند ہوجائے گا،پہلی مرتبہ عمران حکومت اور پی پی آئی کی طرف سے پاکستان کی ساری اشرافیہ جو پارلیمنٹ کے اندر ہے ان کیلئے یہ ٹیسٹ کیس لیکر جارہے ہیں ،سینٹ الیکشن کیلئے ووٹیں خریدنے والوں نے چھوٹے صوبوں کے بعد پنجاب کیلئے بھی ریٹ نکال دیئے ہیں، سینٹ الیکشن میں اکثریت کے بعد مزید آئینی ترامیم بھی کی جائیں گی ۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے معاون خصوصی برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کیساتھ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہاسینٹ الیکشن ہمیشہ متنازعہ رہے ہیں ،ہارس ٹریڈنگ، ووٹوں کی خرید و فروخت ہوتی رہی ہے ، پیسوں کے ذریعہ جو بھی منتخب ہو کر آتے ہیں ان کی اخلاقی سپورٹ نہیں ہوتی ۔ ہماری پارٹی ہمیشہ اس بات کی قائل رہی ہے کہ انتخابات منصفانہ اور شفاف ہونے چاہیں ،اس چیز کو حاصل کرنے کیلئے جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے ادا کی جائے گی ۔ پچھلے الیکشن میں ہم نے کے پی کے میں اپنی حکومت کے 20 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال دیا تھا، ان پر شبہ تھا انہوں نے ووٹ کا غلط استعمال کیا ہے ، ہماری پارٹی کی یہ نظیر ماضی یا حال میں نہیں ملتی ۔ ہم یہ مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں کہ سینٹ اور دیگر الیکشن شفاف انداز سے ہوں ۔ اپوزیشن جماعتوں کیلئے بھی موقع ہے اس مقصد کو کامیاب بنائیں ، میثاق جمہوریت کی کوئی حیثیت ہے تو پوائنٹ نمبر23میں بھی یہ ہی مطالبہ تھا ، اب اس پر عمل کرنے کا وقت آگَیا ہے ۔ معاون خصوصی برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا سینٹ الیکشن سے متعلق وزیراعظم کیساتھ متعدد اجلاس ہوئے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ آئین میں تین ترامیم کیلئے آئینی پیکیج تیار کیا گیاہے ۔کچھ اطلاعات ہیں سینٹ الیکشن کیلئے ریٹس مقرر ہو چکے ہیں ،پاکستان کی تاریخ میں ہائوس آف فیڈریشن کو متنازعہ بنانے کیلئے ضمیر خریدے اور ووٹ بیچے گئے ۔ 1975ایکٹ بننے کے بعد سے کسی نے الیکشن شفاف بنانے کیلئے آئینی ترامیم اور قانون سازی کی ہمت نہیں کی ۔ وزیراعظم نے کہا ہے مجھے اس بات کی پروا نہیں سیٹ کم ہو یا بڑھے ، میں نے جو احتساب کا بیڑہ اٹھایا ہے اس کو آگے بڑھنا ہے ۔ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جو کہتے ہیں ضمیر فروشی کی بجائے اوپن ووٹنگ کرائی جائے ۔ سیاسی جماعتوں کیلئے یہ ٹیسٹ اور چیلنج ہے ۔دوسری لائن میں کھڑے ہونے والے نظر آجائیں گے ۔ یہ بل آئندہ ہفتے کے آغاز میں پارلیمنٹ میں لیکر جارہے ہیں ۔پہلا حصہ آرٹیکل 59ٹو میں ترمیم لارہے ہیں ،جہاں سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ کا لفظ استعمال ہے اس لفظ کی بجائے اوپن ووٹ شامل کیا گیا ہے ، اس سے ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کی روک تھام ہوسکے گی ،پی ٹی آئی حکومت نے اسے قومی ایجنڈا بنا دیا ہے ۔ دوسرا حصہ آرٹیکل 63جس میں نااہلیت کا ذکر ہے ،اس کے پیرگراف ون کے ذیلی پیرا سی میں ترمیم لارہے ہیں،دہری شہریت والاالیکشن میں حصہ لے سکے گا،الیکشن جیتنے کے بعدحلف لینے سے پہلے شہریت چھوڑناہوگی ۔ تیسری ترمیم آرٹیکل 226میں ہے ،وزیراعظم اور مختلف عہدوں کا الیکشن اوپن ہوگا ، اس لائن میں سینٹ کا لفظ شامل کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ ریفرنس لیکر گئے تو بہت سے لوگوں نے مخالفت کی ،وہ کہتے تھے پارلیمنٹ فیصلہ کرے ، اب ہم پارلیمنٹ آچکے ہیں، دیکھیں گے کون ساتھ اور کون مخالفت کر رہا ہے ۔دریں اثناء قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں اوپن بیلٹ سے سینٹ الیکشن کابل کثرت رائے سے منظورکرلیاگیا،6ارکان نے بل کی حمایت اور3نے مخالفت کی۔اپوزیشن ارکان نے چیئرمین کمیٹی پرمعاملات بلڈوزکرنے کاالزام عائد کردیا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D9%BE%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108077826&Issue=NP_PEW&Date=20210128



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108077810&Issue=NP_PEW&Date=20210128



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات نہ کروانے سے متعلق کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی اور بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن سے رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بلدیاتی الیکشن کے معاملے پر کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کروائے جارہے اور الیکشن نہ کروا کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔دوران سماعت جسٹس فائز عیسیٰ نے خبر پختون خواہ کو کے پی کہنے پر چیف الیکشن کمشنر کو جھاڑ پلا دی .

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت عظمیٰ نے چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کو طلب کر لیاہے جبکہ ان کے علاوہ اٹارنی جنرل کو بھی طلب کر لیا گیاہے ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جارہے ہیں ،عوام کوجمہوریت سے کیوں محروم رکھاجارہاہے، بلدیاتی انتخابات نہ کراکرعدالتی حکم کی خلاف ورزی ہورہی،کیاچیف الیکشن کمشنراورممبران نےاپناحلف نہیں دیکھا؟ کیا چیف الیکشن کمشنرنے آئین نہیں پڑھا؟ اٹارنی جنرل خالدجاویدکہاں ہیں؟اٹارنی جنرل اگر وزیراعظم کے ساتھ ہیں تو انہیں بتائیں آئین زیادہ اہم ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد چیف الیکشن کمشنر اور اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہو گئے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لگتاہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی،اٹارنی جنرل خالد جاوید نے جواب دیا کہ جمہوریت ہی اولین ترجیح ہے،سپریم کورٹ کے جسٹس نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنرکوان کاحلف یادکراناچاہتے ہیں،اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ میرے مشورے پر حکومت نے میئر اسلام آباد کا نوٹیفکیشن واپس لیا ،جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے ہرایک اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔

عدالت میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی تحلیل کو غیر آئینی قرار دیدیا ، چیف الیکشن کمشنر نے عدالت میں بتایا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومتوں کوتحلیل کردیاتھا،جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ صوبائی حکومت کابلدیاتی حکومتیں تحلیل کرناقانونی تھا؟چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ حکومت کااقدام غیرقانونی تھا۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت کیخلاف غیرآئینی اقدام پرکارروائی کی؟چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ پنجاب حکومت نے نیابلدیاتی قانون بنالیاہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ آپ آئین پرعمل نہیں کراسکتے توصاف بتادیں، عدالت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کاحکم دیاتھا، آپ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق حکومت کوآگاہ کیا؟ کیامعاملہ کابینہ کے سانے ےلایاگیا؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ معاملہ کابینہ کے سامنے رکھنے کی ضرورت نہیں۔

دوران سماعت جسٹس فائز عیسیٰ نے خبر پختون خواہ کو کے پی کہنے پر چیف الیکشن کمشنر کو جھاڑ پلا دی ، آپ آئینی عہدیدارہیں،صوبے کانام خیبرپختونخواکیوں نہیں لیتے؟ صوبے کے عوام میں نفرتیں نہ پھیلائیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوامیں 18 اپریل کوبلدیاتی انتخابات کرائیں گے،خیبرپختونخواحکومت نے تاحال رولزنہیں بنائے،جسٹس فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا ہربارالیکشن کیلئے نئے رولزبنائے جائیں گے؟چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ خیبرپختونخواکی بلدیاتی حکومت 2019 میں ختم ہوئی،خیبرپختونخوا نے نئے بلدیاتی قوانین نہیں بنائے،جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ آئینی ادارے کے سربراہ ہیں،2 سال مکمل ہوگئے۔ جسٹس
فائز عیسیٰ نے دوران سماعت آرٹیکل چھ کا حوالہ بھی دیا ۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئین پرعملدرآمدمیں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہورہے،لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں،کہیں اورسے ہدایات لے رہا،عدالت نے چیف الیکشن کمشنر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ الیکشن نہیں کراسکتے تومستعفی ہوجائیں،چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ کوروناوائرس کے باوجودضمنی انتخابات کرائے،جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ضمنی الیکشن کرا کرآپ نے قوم پراحسان نہیں کیا،کیاضمنی الیکشن کرانے پرقوم آپ کوخراج تحسین پیش کرے؟الیکشن کمیشن کاوجودہی انتخابات کرانے کیلئے ہے،جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قوم پر بہت ظلم ہوچکا،مزیدنہیں چاہیے۔
کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ آئین نہیں،کسی اورکے تابع لگتے ہیں،جمہوریت نہ ہونے کی وجہ سے ہی ملک بربادہوا۔جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ دفترمیں کرتے کیاہیں،الیکشن کی تاریخ کیوں نہیں بتادیتے؟ آپ جس کتاب پرحلف اٹھاتے ہیں اس کاکوئی مطلب ہے یانہیں؟۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ نچلی سطح پرعوام کو اختیارات نہیں دیں گے توکیسے کام چلے گا؟

جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ عام انتخابات 2018 کے بعدسے الیکشن کمیشن فارغ بیٹھاہے، الیکشن کمیشن کاوجودہی الیکشن کرانے کیلئے ہے،جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ملک میں خطرناک صورتحال ہے، قدرت نے آپ کوموقع دیااپنی ذمہ داری پوری کریں،جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنرکانام آئین میں موجودہے،اپنی طاقت پہچانیں۔
https://dailypakistan.com.pk/28-Jan-2021/1243286?fbclid=IwAR385exY-th5t0kQ1nZtF6DDH6vlbANUILcST17AldJVqi5wuonAL4JSUdY



کراچی(آئی این پی ) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) نے ملیر کے حلقہ پی ایس 88 کے ضمنی الیکشن میں اپنا امیدوار دستبردار کرانے سے انکار کردیا،پی ایس 88 ملیر کی نشست پر ضمنی الیکشن کے لئے پولنگ 16 فروری کو ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق اس حلقے میں حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم اور تحریک انصاف(پی ٹی آئی) ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے ہیں، کیونکہ ایم کیوایم نے پی ایس 88 ملیر کی نشست پر پی ٹی آئی کے مدمقابل الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، اور ایم کیوایم ملیر ضمنی الیکشن میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایم کیوایم سے ملیر کے ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کو دستبردار کرانے کی درخواست کی تھی، تاہم ایم کیوایم نے ضمنی الیکشن میں اپنا امیدوار دستبردار کرانے سے انکار کرتے ہوئے موقف پیش کیا ہے کہ ا اتحاد مرکز میں ہے، امیدوار دستبردار نہیں کراسکتے ، پی ٹی آئی نے بھی ہمارے مدمقابل کراچی ضمنی الیکشن میں امیدوار کھڑا کیا تھا
https://dailypakistan.com.pk/26-Jan-2021/1242386?fbclid=IwAR2XnEZHgeinWMVo6jTY-kawvuw9zUSU8dDBF5nONcRc4o1WSkBk6UT27s4



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2021/01/27012021/P6-ISB-009.jpg



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108074003&Issue=NP_PEW&Date=20210127



اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پنجاب میں سینیٹ کی ایک سیٹ مسلم لیگ ق کو دینے پر آمادہ ہو گئی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق پنجاب میں سینیٹ کی ایک سیٹ مسلم لیگ ق کو دی جائے گی اور اس حوالے سے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی قیادت کے درمیان معاملات پر اتفاق رائے بھی ہو گیا ہے۔پنجاب میں سینیٹ کی ایک سیٹ پر کم از کم 48 ووٹ درکار ہیں اور مسلم لیگ ق کے پاس پنجاب اسمبلی میں صرف 10 ووٹ ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ مسلم لیگ ق کی جانب سے کامل علی آغا مضبوط امیدوار ہیں، وزیراعظم عمران خان اور سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کے درمیان سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/25-Jan-2021/1241890?fbclid=IwAR0nzO842nL-7sbHN5RWKFWDtEzl_7FZDyDdJ0i45wAr31g_syjAZjmxnNM



اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )آزاد کشمیر انتخابات میں کامیابی کےلئےحکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)نےکمرکس لی ،وفاقی وزیر اُمور کشمیر علی امین گنڈا پور اورمعاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب سردار تنویر الیاس خان کےدرمیان طویل مشاورت ،انتخابات میں ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر دیانت دار اور صاف ستھرے لوگوں کو پارٹی ٹکٹ دینے کا عزم ،الیکشن میں کامیابی کے بعد خطے کو آزادی کا بیس کیمپ بنایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈا پور اور سردار تنویر الیاس خان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں آزاد کشمیر کے انتخابات پر تفصیلی مشاورت ہوئی جس میں آئندہ انتخابات کوعوامی خوہشات کےمطابق پی ٹی آئی کو بھاری اکثریت سےکامیابی دلانےکےلئےحکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں دونوں رہنماؤں نےاِس عزم کا اظہا رکیاکہ حالیہ انتخابات میں پی ٹی آئی ماضی میں ہونےوالی کوئی غلطی نہیں دہرائے گی،اقرباء پروری ،رشتہ داریوں اور متعصبانہ سیاست سےبالاترہوکرآزاد کشمیر کےصاف ستھرے اوردیانت دار لوگوں کو پارٹی کی طرف راغب کرکےریاست میں اُنہیں متحرک کرناوقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ پی ٹی آئی انتخابات میں بھاری اکثریت حاصل کر سکے۔

دونوں رہنماؤں نےاس بات پربھی اتفاق کیاکہ پی ٹی آئی انتخابات میں کامیابی کےبعدذاتی مفادات اورشہرت حاصل کرنے کی بجائےاس خطے کو بھارتی چنگل سے آزادی کا بیس کیمپ بنائے گی ،علاقے کو ترقی کی راہ پر ڈال کر اسے سیاحتی مقام کے طور پر بھی متعارف کروایا جائے گا جس سے عالمی برادی اس طرف متوجہ ہو گی اور مقبوضہ کشمیر کو بھارتی چنگل سے آزاد کروایا جاسکے گا۔

وفاقی وزیر امور کشمیر نے سردار تنویر الیاس خان کی جانب سےمختصر عرصے میں پارٹی کے مختلف شعبوں کو متحرک کرنے اور نظریاتی طور پر ہم آہنگی رکھنے والوں کو تحریک انصاف کی طرف راغب کرنے کی کوششوں کو سراھا ۔دونوں رہنماؤں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بہت جلد کشمیر میں وزیر اعظم عمران خان کی توقعات اور خواہشات کے مطابق ترقی کا دور شروع ہوگا ،جس سے خطے کے لوگ مستفید ہو کر ملکی ترقی کا باعث بنیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/24-Jan-2021/1241455?fbclid=IwAR14NrBSGD_aEkxqTOFpoUzLS7rotPXnrQpPAcgu4F2jJlROQ19erN_G98k



لاہور (وقائع نگار،92 نیوزرپورٹ) حکومتی اتحادی جماعت ق لیگ نے سیالکوٹ کے ضمنی انتخاباب میں تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کر دیا،چودھری شجاعت ، چودھری پرویز الٰہی نے پارٹی تنظیم اور پارٹی رہنماؤں کو ہدایات بھی جاری کر دیں،چودھری پرویز الٰہی ،مونس الٰہی نے کہا کہ اتحادی ہونے کی حیثیت سے تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی کیلئے بھرپور کردار ادا کریں گے ،تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی کیلئے تنظیمی رہنما اور مقامی رہنما بھر پور مہم چلائیں گے
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D9%84%DA%A9-%D8%B6%D9%85%DB%8C%DB%8C%DA%AF-%D9%86%DB%92%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C



لاہور (رانا محمد عظیم ) پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا مشترکہ طور پر سینٹ الیکشن لڑنے کے معاملے پر نیا پھڈا شروع ہو گیا ،پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتو ں نے ن لیگ اور پی پی سے مشترکہ طور پر سینٹ الیکشن لڑنے کی صورت میں سندھ اور بلوچستان اور پنجاب سے اپنا حصہ مانگ لیا ،مشترکہ پلیٹ فارم پر الیکشن لڑنا ہے تو پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کو برابری کی سطح پر حصہ دیا جائے ،اگر ہمارے چند ووٹوں سے کوئی سینیٹر بن سکتا ہے تو ووٹ نہ دینے کی صورت میں ہار بھی سکتا ہے ۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چھوٹی جماعتوں نے فوری اجلاس بلوانے کیلئے بھی زور ڈالنا شروع کر دیا ، ن لیگ اور پی پی اب کوشش میں ہیں کہ کسی طریقہ سے چھوٹی جماعتوں کو راضی کیا جائے ۔ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ خود مولانا فضل الرحمٰن بھی یہ خواہش رکھتے ہیں کہ سندھ ،پنجاب یا کے پی کے سے متحدہ اپوزیشن کی طرف سے انہیں سینٹ کا امیداوار نامزد کیا جائے ، پیپلزپا رٹی اور ن لیگ کے اندر بحث شروع ہو گئی ہے کہ پنجاب یا سندھ سے اگر مولانا کو اگر الیکشن لڑوایا جاتا ہے تو دونوں جماعتوں میں سے کسی ایک جماعت کو اپنا اہم ترین امیدوار ڈراپ کرنا پڑے گا جس کیلئے دونوں تیار نہیں ہیں ، سینٹ الیکشن کے بعد سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور وعدہ خلافی پر پی ڈی ایم واضح طور پر تقسیم ہو جائے گی ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C-%D9%84%DB%8C-%D9%85-%D9%85%DA%BA-%D8%B4



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108064357&Issue=NP_PEW&Date=20210123



لندن(مجتبیٰ علی شاہ )برطانیہ کے علاقے ریڈ برج کے سابق کونسلرمحمد اقبال کو لیبر الیکشن کے دوران خطاب میں جھوٹ بولنے پر جیل بھیج دیا گیا۔سابق لیبر کونسلر محمد اقبال نے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنا رہائشی پتہ غلط لکھا تھا جس پر اسے پانچ سال تک انتخابات لڑنے سے روک دیا گیا ۔

محمد اقبال نے بتایا کہ وہ ایلفورڈ میں رہتے تھے لہذا وہ 2018 میں لکسفورڈکی نشست کے لئے ریڈ برج برو کونسل کے انتخاب میں حصہ لے سکتے تھے۔جب پولیس نے اس حوالے سے تفتیش شروع کی تو محمد اقبال نے اپنی کرایہ دار کرسٹینا اسٹینکیوکیٹی کو اس حوالے سے جھوٹ بولنے پر اکسایااور انہیں کہا کہ وہ افسران کو بتائے کہ وہ ایلفورڈکے ایک مکان میں موجود کمرے میں رہتا ہے۔محمد اقبال 2007میں لیبر پارٹی میں شامل ہوئے اور انتخاب لڑنے کے لیے متعدد جھوٹ بولتے رہے 
https://dailypakistan.com.pk/21-Jan-2021/1240128?fbclid=IwAR0Fm2bH7hl2Nd6S7BwnUHpsUpFk85Lb5F4X6e7bi2bUQBH965PKLqqbAFw



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/01/22012021/P6-Lhr-027.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2021/01/22012021/p1-lhr042.jpg



لاہور(ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی پنجاب نے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کردیا۔

اپنے ایک بیان میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں دونوں سیٹوں این اے 75 اور پی پی 51 پر مسلم لیگ (ن) کےامیدواروں کی حمایت کرے گی۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اس کٹھ پتلی حکومت کا ہر قدم پر مقابلہ کریں گے۔

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) نے سندھ کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا تھا
https://dailypakistan.com.pk/21-Jan-2021/1240035?fbclid=IwAR2lhAMSI5UrjkL_96192BEcaVPVj8kksLeQhRjUUcCQFEBw914AtKTyhaQ



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-21&edition=KCH&id=5485681_21059388



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-20&edition=KCH&id=5485261_17616206



لاہور(وقائع نگار،92نیوزرپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کہا ہے کہ نیا بلدیاتی نظام مثالی ہوگا اور نچلی سطح سے ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔ نچلی سطح پر عوام کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات کا جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیات سے ترقی کا ثمر لوگوں کی دہلیز تک پہنچے گا۔ایکٹ کے ذریعے عوام کونچلی سطح پر حقیقی نمائندگی میسر ہو گی۔ بلدیاتی اداروں کو مضبوط بنانے کے لئے مثالی سسٹم لانا چاہتے ہیں ۔عوام کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کے لئے ہر ضلع کیلئے الگ ترقیاتی پیکیج دیا جائے گا اورپینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سینی ٹیشن کی بہترین سہولیات ترجیحات میں سرفہرست ہے ۔وزیراعلی عثمان بزدار نے کہا کہ سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر و مرمت پر توجہ دی جارہی ہے ۔ حکومت نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی پر یقین رکھتی ہے ۔بعدازاں وزیراعلیٰ سے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی جس میں کورونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے ایس او پیز پر موثر انداز میں عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے ، شہریوں کو بھی احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے ۔کورونا کے خلاف جنگ صبر وتحمل اور دور اندیشی سے لڑ رہے ہیں۔زندہ قومیں آزمائش میں ہی بہتر راستے نکالتی ہیں ۔ پی ڈی ایم کا ایجنڈا ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنا ہے ۔منفی سیاست کا جواب عوام کی خدمت سے دیں گے ۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے پروٹوکو ل آفیسر مبشر جاوید کے والد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%D9%84%D8%AF%DB%8C-%D9%86%D8%B8%D9%85-%D9%85%D8%A7%D9%84-%D9%86%D9%84-%D8%B3-%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D8%B



عمر کوٹ،کراچی ( رپورٹ 92 نیوز ،مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 52 عمرکوٹ ٹوکے ضمنی الیکشن میں پی پی امیدوارامیرعلی شاہ نے میدان مارلیا،جی ڈی اے کے ارباب غلام رحیم کوشکست کا سامنا کرنا پڑا،غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سید امیرعلی شاہ نے 55 ہزار 904 اورجی ڈی اے کے ارباب غلام رحیم نے 30921 ووٹ حاصل کئے ،تمام پولنگ سٹیشنوں کے نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار نے اپنے مدمخالف امیدوار کو24983 ووٹوں کے بھاری مارجن سے ہرایا۔ کامیابی پرپی پی امیدوارسید امیرعلی شاہ کے گاؤں میں جشن کا سماں ہے ،بڑی تعداد میں جیالے اورشہری کھاروڑو سید میں جمع ہوگئے اورجئے بھٹو،جئے امیرعلی شاہ،جئے بلاول بھٹو کے فلگ شگاف نعرے لگاتے رہے ،اس موقع پرآتش بازی کی گئی اور پارٹی نغموں اورڈھول کی تھاپ پرکارکنان نے رقص کیا،سیدامیرعلی شاہ نے 92 نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جس طرح عوام نے مجھ پراورپیپلزپارٹی پراعتماد کیا اس سے ثابت ہوگیا کہ میرے مرحوم والد سید علی مردان شاہ نے علاقے کی کتنی خدمت کی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے الیکشن جیتنے پر سید امیر علی شاہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
https://www.roznama92news.com/%D9%BE%DB%8C-%D8%B3-%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%D8%B1%D8%AD%DB%8C%DA%A9%D9%88%DA%A9%D8%AA



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-18&edition=KCH&id=5482145_24464779



لاہور (ویب ڈیسک) مارچ میں ہونے والے سینٹ انتخابات میں پنجاب کی 11 نشستوں پر حکمران جماعت پی ٹی آئی اور ن لیگ میں سخت مقابلہ متوقع ہے، ترپ کا پتہ ق لیگ کے ہاتھ میں آ گیا، یہی وجہ ہے کہ عمران خان 2دن قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے فون پر سینیٹ انتخابات میں ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی بات کر چکے ہیں۔

ایکسپریس کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اس وقت371کے ایوان میں سینیٹر منتخب ہونے کیلیے 41.2 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف 181سیٹوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ اس کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کی 10نشستیں ہیں۔ راہ حق پارٹی کا ایک رکن اور چار آزاد ارکان بھی حکومت کے ساتھ ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے چھ سے آٹھ باغی ارکان بھی حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ گویا حکمران جماعت نو میں سے پانچ نشستیں آسانی کے ساتھ جیت سکتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ایوان میں165 نشستیں ہیں، اگر پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا اعلان کردے تو چار نشستیں مسلم لیگ (ن) جیت سکتی ہے۔

دوسری طرف ق لیگ کی جانب سے چودھری پرویز الہی حکومتی کوٹے سے سینیٹ کی ایک نشست لینا چاہتے ہیں تاہم حکومت اور ق لیگ دونوں ابھی دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ کورونا سے صحت یابی کے بعد وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھی سینٹ الیکشن کے لیے متحرک کردیا گیا ہے اورانہوں نے آئندہ ہفتے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے
IwAR0X9XezrYvQGixDXi5qvC0LieDJcw5iiTBPgA97pcvpP9q6Xj0QwCzBoMk



پشاور(آئی این پی ) پیپلزپارٹی نے نوشہرہ کے ضمنی الیکشن میں (ن)لیگ کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے خیبرپختون خوا کے حلقہ پی کے 63 نوشہرہ کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن)کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے رہنما امیر مقام کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں اور (ن) لیگ کا ساتھ دیں گے، پیپلزپارٹی ناصرف(ن)لیگ کے امیدوار کی حمایت کرے گی بلکہ الیکشن مہم میں بھی حصہ لیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/18-Jan-2021/1238635?fbclid=IwAR3b52GkytWXclWlsQAaynRuC_4ZRV7kbz2VErp2eOWMaE9niq7iGocidz0



عمر کوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 52 پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق اب تک پی ایس 52 کے 100پولنگ سٹیشنز کا غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ موصول ہوگیا ہے۔ غیر حتمی نتائج کے مطابق یہاں پیپلز پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے۔ پی پی کے امیدوار امیر علی 45ہزار 884 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے امیدوار سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم 21 ہزار 514 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں
https://dailypakistan.com.pk/18-Jan-2021/1238672?fbclid=IwAR0EKZOe17flzSoqpE9COd1zP3IoXqHxI5KElMDtNIHBwBtf2u4CDRU09uE



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108048202&Issue=NP_PEW&Date=20210117



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108048190&Issue=NP_PEW&Date=20210117



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-17&edition=KCH&id=5481162_96268945



الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے صدارت ریفرنس کی مخالفت کر دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ سینیٹ انتخابات آئین کے مطابق ہوتے ہیں ، آئین کے آرٹیکل 59، 219 اور 224 میں سینیٹ انتخابات کاذکرہے ۔
دوسری جانب جماعت اسلامی نے بھی صدارتی ریفرنس کی مخالفت کرتے ہوئے جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا ہے۔ جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس کا جواب دینے کی بجائے واپس بھیج دے ، اراکین اسمبلی کی صوابدید ہے وہ ووٹ کس کودیں،اوپن بیلٹ کیلئے صرف قانون نہیں آئین میں بھی ترمیم کرناہوگی، سینیٹ انتخابات کیسے کرانے ہیں فیصلہ پارلیمنٹ کوکرنے دیاجائے،سینیٹ انتخابات پرآئین کے آرٹیکل 226 کااطلاق ہوتاہے،سینیٹ امیدواروں کوصادق اورامین ہوناچاہیے،ووٹ خریدنےوالاامیدوارصادق اورامین نہیں ہوسکتا
https://dailypakistan.com.pk/16-Jan-2021/1237800?fbclid=IwAR1wyCtNbJTSESSwy3-4p0xl-vmsl0LxElInXHYc1mLvEswunoa0hQI3K_g



اسلام آباد،لاہور(خبر نگار،کامرس رپورٹر) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ضمنی الیکشن شفاف بنانے کیلئے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز ،تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران،ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کو ہدایت کی ہے کہ انتخابات کو آزادانہ، شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے تمام اقدامات کئے جائیں۔ جاری اعلامیہ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے یہ ہدایات بھی جاری کر دی ہیں کہ انتخابی ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے اور اگر کوئی بھی امیدوار انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق بھر پور کارروائی کی جائے ۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ، پولیس اور اگر ضرورت پڑے تو رینجرز سے بھی مدد لینے سے اجتناب نہ کیا جائے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی وضاحت کر دی کہ اگر ان ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر، ریٹرننگ افسر اور ڈسٹرکٹ مانیٹرننگ افسرکے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے ۔75 سیالکوٹ میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر سوئی گیس پائپ لائن بچھانے اور ضلعی مانیٹرنگ آفیسر کو دھمکیاں ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ذمہ داران و ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی ہدایت کردی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق این اے ۔75 سیالکوٹ میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر عبدالحمید کی جانب سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز سیالکوٹ ریجن کو جاری شدہ حکم نامے کا چیف الیکشن کمشنر نے نوٹس لیتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے اعلان و اجراء کی پابندی کی خلاف ورزی برتنے والے سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کے تمام ملوث افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اس ضمن میں ایم ڈی سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کو ایک مراسلہ بھی جاری کیا گیا ہے ۔ کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق الیکشن کمیشن نے سندھ میں 11 افسروں کے تقرروتبادلے کردیئے ہیں۔کراچی کے نئے ضلع کیماڑی میں سیدہ حمیرہ بنت نازکو ضلعی الیکشن کمشنر تعینات کردیا گیا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے 11 افسروں کو ترقی بھی دی ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B4%D9%81%D8%A7%D9%81-%D8%B6%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C%DB%92-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%B3



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-16&edition=KCH&id=5479752_62482329



اسلام آباد(خبر نگار) سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے آبزرویشن دی ہے کہ آرٹیکل 226کے بارے دو آرا موجود ہیں کونسی رائے درست ہے پارلیمنٹ خود عوام کے لیے اس کی تشریح کرے ۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریما رکس دیئے کہ سپریم کورٹ کو از خود نوٹس اور ایڈوائزری دائرہ اختیار استعمال کرتے ہوئے بہت محتاط ہونے کی ضرورت ہے ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا جہاں آئین خاموش ہوگا وہاں قانون کا اطلاق ہوگا لیکن بتایا جائے کہ سینیٹ کے انتخابات کا طریقہ کار قانون میں کہاں لکھا گیا ہے ۔جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے ریفرنس پر سماعت کی تو اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ آرٹیکل 226کی تشریح کی ضرورت ہے اور تشریح کا فورم سپریم کورٹ ہے ، سینٹ الیکشن بیشک ایک سیاسی ایشو ہے لیکن اس سیاسی ایشو میں ایک قانونی سوال موجود ہے جس کا جواب سپریم کورٹ نے دینا ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون بناتا ہے اورسپریم کورٹ تشریح کرتی ہے لیکن زیر غور معاملے پر آئین کے ایک آرٹیکل پر دو آرا موجود ہیں اب سوال یہ ہے کہ ہم تشریح کیسے کریں اوراگر عدالت تشریح کرتی ہے تو پھر کیا عدالتی تشریح کو فوقیت حاصل ہوگی؟۔ اٹارنی جنرل نے ضیا الرحمٰن کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کاحوالہ دیا اور کہا آئین کی تشریح کا فورم پارلیمنٹ نہیں بلکہ سپریم کورٹ ہے اور حسبہ بل کیس میں سپریم کورٹ کے نو رکنی بینچ نے آئین کی تشریح کی روایت ڈالی ہے ،یہی میرے دلائل کا نچوڑ ہے ۔اٹارنی جنرل نے 1993میں قومی اسمبلی کو بحال کرنے کے عدالتی فیصلے کا حوالہ دیا ۔اٹارنی جنرل نے کہا پانچ رکنی بنچ میں صدارتی ریفرنس آیا ہے تو اس کا جواب اب آپ کو دینا ہے ،میں حکومت میں یہ مشورہ نہیں دے سکتا کہ وہ معاملہ آرٹیکل 226 کے لیے معاملہ پارلیمنٹ لے جائے ۔ انہوں نے کہا حسبہ بل کیس میں آرٹیکل 186 کی تشریح کر چکی ہے ۔ عدالت نے مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D8%B4%D9%86-%D8%B1%DB%8C%D9%88%D8%AF-%D8%AA%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D8%AD-%DA%A9%D8%B1%DB%92-%D8%B3%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D9%88%D8%B1



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-15&edition=KCH&id=5479001_20606418



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-14&edition=KCH&id=5477275_24628875



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2021-01-14&edition=KCH&id=5477274_78750221



اسلام آباد(خبر نگار) سینٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سوال اٹھایا کہ سینٹ الیکشن سیاسی معاملہ ہے اسے پارلیمنٹ کے پاس کیوں نہیں لے جایا جاتا ۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ منتخب رکن اسمبلی کو خفیہ رائے شماری میں مرضی سے ووٹ دینے کا حق دینا اہم سوال ہے کیونکہ ووٹ ان کے پاس عوام اور پارٹی کی امانت ہے ۔ عدالت نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر الیکشن پر بھی سوالات اٹھائے اور آبزرویشن دی کہ اگرآرٹیکل 226کا اطلاق ہو تواقلیتوں اور خواتین کی نشستوں پر الیکشن کا طریقہ کار غیر آئینی ہو جائے گا۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہاہم آئین کے محافظ ہیں، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے سپیکر و ڈپٹی سپیکر اور چیئرمین و ڈپٹی چیئر مین سینٹ کے انتخاب کا طریقہ کار آئین نے نہیں دیا لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ مذکورہ الیکشن آئین کے تحت نہیں ہوتے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا اگر سینٹ الیکشن میں آزاد امیدوار کھڑے ہوسکتے ہیں تو پھر اراکین اسمبلی اپنا ووٹ مرضی سے بھی استعمال کرسکتے ہیں لیکن اگر کوئی رکن پارٹی منشا کے خلاف ووٹ دے کر پارٹی ڈسپلن کی خلاف و رزی کرے تو پارٹی انہیں نکال سکتی ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریما رکس دیئے کہ منتخب رکن خفیہ ووٹ کے ذریعے اپنی مرضی کرے تو یہ بے ایمانی ہے ، اگر کوئی منتخب رکن ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہے تو اس میں اتنی جرات ہونی چاہیے کہ وہ سب کے سامنے ووٹ دے اور نتائج بھگتے ۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے اٹارنی جنرل کے دلائل پر کہا کہ آپ ایک سیاسی ایشو کو قانونی سوال بنا کر سپریم کورٹ لے کر آئے ہیں لیکن عدالت کے سامنے اس کے لیے اخلاقیات کا سہار ا لے رہے ہو ،بہتر ہے کہ اس معا ملے کو پارلیمنٹ میں لے جائے اور پارلیمنٹ فیصلہ کرے ۔بدھ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے ریفرنس پر سماعت کی تو عدالت نے اس دوران متعدد سوالات اٹھائے ۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے سوالات اٹھائے تو اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کے سامنے ایک قانونی سوال رکھا گیا ہے کہ سینٹ الیکشن آرٹیکل 226میں آتے ہیں یا نہیں،عدالت نے اتنا کہنا ہے کہ ہاں آتا ہے یا نہیں،واقعی یہ کام پارلیمنٹ کا ہے لیکن عدالت کی رائے آنے کے بعد پارلیمنٹ اپنا کام کرے گی ۔ عدالت نے مزید سماعت آج جمعرات تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیوریج پلانٹس کی تعمیر سے متعلق مقدمے میں صوبوں کو بھی نوٹسزجاری کردیئے ۔دوران سماعت عدالت نے سیوریج پلانٹس کی تنصیب کے بارے چیئرمین سی ڈی اے کے اقدمات پر انھیں خراج تحسین پیش کی اور آبزرویشن دی کہ چاہتے ہیں کہ اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات نہ ہو۔سپریم کورٹ نے پنجاب کے لیکچرز سے سپشل الاونس کی وصولی کیخلاف اپیل خارج کردی ۔دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا سپیشل الائونس کی مثال مال مفت دل بے رحم جیسی ہے ، سرکاری اداروں کا آڈٹ اس لیے ہوتا ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B1%DA%A9%D9%86-%D8%AE%D9%81%DB%8C%DB%81-%D9%88%DA%AF-%D8%B3%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D9%88%D8%B1



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108040844&Issue=NP_PEW&Date=20210114



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1108030144&Issue=NP_PEW&Date=20210110



اسلام آباد (خبرنگار) الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے دوران فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلی کے 8 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن نے سکیورٹی کیلئے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق فوج کو پولنگ سٹیشنز کے اندر تعینات نہیں کیا جائیگا بلکہ حساس پولنگ سٹیشنز کے باہر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے مسلح افواج کے اہلکار تعینات کئے جائینگے ۔ پولنگ سٹیشنز کے اندر کی سکیورٹی پولیس کی ذمہ داری ہوگی۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے فوج کی تعیناتی سے متعلق مشاورت مکمل کرلی ہے ،فوج کی تعیناتی کیلئے جلد حکومت سے رابطہ کیا جائیگا۔دوسری جانب سندھ کے حلقہ پی ایس52 عمر کوٹ کے رائے دہندگان اپنے پولنگ سٹیشن کی تفصیلات ایس ایم ایس سے حاصل کر سکتے ہیں، الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیہ کے مطابق ضمنی انتخاب کیلئے 8300 شارٹ میسیج سروس کو اپ ڈیٹ کردیا گیا۔ اس حلقہ کے رائے دہندگان اپنا شناختی کارڈ نمبر 8300 پر ایس ایم ایس کرکے اپنے ووٹ کے اندراج اور اپنے پولنگ سٹیشن کی تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔ مذکورہ حلقے میں پولنگ 18 جنوری کو ہوگی۔
https://www.roznama92news.com/%D8%B6%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DB%92-%D9%88%DA%AF%DB%8C



اسلام آباد (خبرنگار،92نیوزرپورٹ) الیکشن کمیشن نے کورونا وائرس کے باعث بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے حکومت پنجاب کے عذر کو مسترد کرتے ہوئے 15 دنوں کے اندر الیکشن کی تاریخوں سے آگاہ کرنے جبکہ فارن فنڈنگ کیس میں سکروٹنی کمیٹی کو اپنا کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔ا لیکشن کمیشن کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن ، سیکرٹری الیکشن کمیشن ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ حکومت پنجاب اور الیکشن کمیشن کے دیگرافسروں نے شرکت کی۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ حکومت پنجاب نے وضاحت کی کہ این سی او سی نے کورونا وباء کے پھیلاؤ کے تناظر میں بلدیاتی انتخابات کو مؤخر کرنے کی سفارش کی جس کی روشنی میں حکومت پنجاب بلدیاتی الیکشن کی تاریخ دینے سے فی الحال قاصر ہے ۔اس موقف پر الیکشن کمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ پنجاب حکومت لوکل گورنمنٹ کے انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں ۔الیکشن کمیشن نے حکومت پنجاب کو مزید ہدایت کی کہ پنجاب حکومت 10 جنوری تک ویلیج و نیبر ہڈ کونسلز ز کے ناموں کی اشاعت کرے ۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کمیشن کو یقین دہانی کرائی کہ 10جنوری تک ناموں کی اشاعت کر دی جائے گی۔مزیدبرآں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے مہلت مانگی جس پر الیکشن کمیشن نے ان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ وہ 15 دن کے اندر پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019کی دفعہ91 کے تحت انتخابات کی تاریخوں سے کمیشن کو آگاہ کرے ۔اس ضمن میں کمیشن کا آئندہ مشاورتی اجلاس 15 دن کے بعد طلب کر لیا گیا۔
https://www.roznama92news.com/%D8%AA%DB%8C-%D8%B1%D9%85%D8%B3%D8%A8-15%D9%86-%D9%85%DB%8C-%D8%A8%D9%84



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) میئر اسلام آباد کیلئے ہونے والے انتخاب میں مسلم لیگ ن نے میدان مارلیا۔

مسلم لیگ ن کے سابق میئر شیخ انصر عزیز کے استعفیٰ کے بعد پیر کو میئر اسلام آباد کے انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی اور یہاں ایک بار پھر مسلم لیگ ن نے میدان مار لیا۔

ن لیگ کے امیدوار پیر عادل شاہ گیلانی 43 ووٹ لے کر میئر اسلام آباد منتخب ہوگئے جبکہ حکمران جماعت تحریک انصاف کے امیدوار ملک ساجد محمود کو 26 ووٹ ملے۔

میئر اسلام آباد کیلئے مجموعی ووٹوں کی تعداد 73 تھی جن میں سے 69 ووٹ کاسٹ ہوئے۔
https://dailypakistan.com.pk/28-Dec-2020/1229907?fbclid=IwAR12v-Xo5TFT1JHG68PT1rw2dVqbd9aEbjI2EBt8JNGGM2tZp1LQtNDF2Ys



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107982125&Issue=NP_PEW&Date=20201222



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107978767&Issue=NP_PEW&Date=20201221



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107973902&Issue=NP_PEW&Date=20201219



الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 52عمر کوٹ دو میں ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کردیا جس کے مطابق پی ایس 52عمر کوٹ دو میں ضمنی الیکشن اگلے سال 18 جنوری کو ہوگا ۔دریں اثناء الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی خالی تمام 8نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45کرم میں ریجنل الیکشن کمشنر مردان خورشید عالم کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر،این اے 75سیالکوٹ کیلئے ریجنل الیکشن کمشنر عابد حسین کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر، پنجاب اسمبلی کی خالی نشست پی پی 51گجرانوالہ میں ضمنی الیکشن کیلئے ریجنل الیکشن کمشنر گجرانوالہ ماجد شریف کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر،سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43سانگھڑمیں ریجنل الیکشن کمشنر حیدر آباد سائیں بخش چنار کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر، پی ایس 88ملیر میں ریجنل الیکشن کمشنر کراچی سید ندیم حیدر کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر، بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20پشین میں ریجنل الیکشن کمشنر کوئٹہ عبداللہ کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر مقرر کردیا ہے ۔ادھر الیکشن کمیشن پاکستان نے صوبائی دفتر کراچی میں 2015میں کی گئی بھرتیوں میں مبینہ بے قاعدگیوں پر کارروائی کرتے ہوئے کئی ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا ۔ شکایا ت پر الیکشن کمیشن کے گریڈ 20 کے افسر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس رپورٹ کی روشنی میں 14 اسسٹنٹس اور جونیئر اسسٹنٹس شوکت علی ، شرجیل ، اسداللہ ، سید انس مجاہد ،وقاص احمد ،محمد شعیب افتخار اور سید محمد رضی کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ۔علاوہ ازیں محمد آصف ، سید منیب علی ، قرآن خلیل ، سید حارث محمود کو بھی ملازمت سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ مختار علی ، اللہ بخش راہڑ ، اور سید ضمیر حیدر کو جبری ریٹائر کیا گیا ہے ۔ عبد القار ڈائریکٹر آئی ٹی ، تابندہ خلیق، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اور سید سلمان سینئر پرسنل اسسٹنٹ کیخلاف کارروائی بھی آخری مراحل میں ہے ۔
https://www.roznama92news.com/%D9%86-%DA%A9%D9%86-%D8%A8%DB%8C-%D9%85%DA%BA-%DB%92-%D9%82%D8%A7%DB%8C-%D8%AB



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-12-05&edition=KCH&id=5425599_61931287



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/25112020/P1-LHR-001.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-24&edition=KCH&id=5410340_45859433



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-17&edition=KCH&id=5402712_65755172



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-17&edition=KCH&id=5402705_18162663



گلگت (ڈیلی پاکستان آن لائن ) چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر رد یتے ہوئے کہاہے کہ بلاول بھٹوکے بیان کی مذمت کرتاہوں ، الیکشن صاف شفاف اور غیر جانبدار ہوئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز کا کہناتھا کہ کچھ جماعتیں الیکشن کو داغدار کرنا چاہتی ہیں، سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے بے بنیاد الزامات لگانے سے گریز کریں، سیاسی جماعتوں کی درخواست پردوبارہ گنتی کاحکم میں نے دیا،دوبارہ گنتی کے باعث نتائج میں تاخیر ہوئی ، الیکشن صاف شفاف اور غیر جانبدار ہوئے ہیں ، بلاول بھٹو کے بیان کی مذمت کرتاہوں ۔

معروف شاعر سلام مچھلی شہری کا یومِ وفات(19نومبر) ان کاکہناتھا کہ بلاول بھٹو لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا نہ کریں ،بلاول بڑی پارٹی کے بڑے سربراہ ہیں ، چھوٹی باتیں زیب نہیں دیتیں ،جی بی کے دو حلقوں میں دوبارہ گنتی ہوئی
https://dailypakistan.com.pk/19-Nov-2020/1212793?fbclid=IwAR2llVRw_h_p_4YqrFy_oZMA8U
hQDfE0hV894OghEcE1tNAcVrsOsFgtj9Q



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/19112020/p1-lhr045.jpg



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107891395&Issue=NP_PEW&Date=20201117



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)غیر سرکاری تنظیم فافن نے گلگت بلتستان میں ہونے والے الیکشن کوپرامن اورشفاف قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سروے کی غیر سرکاری تنظیم فافن نے گلگت بلتستان میں الیکشن کے بارے میں سروے رپورٹ جاری کرتے ہوئے الیکشن کو پرامن اور شفاف قرار دے دیا۔ فافن رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے،نتائج کی تیاری شفاف تھی، چند پولنگ سٹیشنز پر امیدواروں کو نہیں جانے دیاگیا۔ چند پولنگ سٹیشنز پر بدمزگی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔الیکشن کمیشن امیدواروں کے تحفظات دور کرنے کےلیے اقدامات کرے۔

فافن رپورٹ کے مطابق 20حلقوں کے نتائج میں ٹرن آؤٹ 60فیصد رہا۔ 20حلقوں میں سے 7میں خواتین کے ووٹ کاسٹ کرنے کا ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ 15نومبر کو ہونے والے گلگت بلتستان کے انتخابات میں پی ٹی آئی 9 نشستوں پر کامیاب ہوئی تھی ،پیپلزپارٹی تین اور مسلم لیگ ن ایک سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ 8 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔تاہم اپوزیشن کی جانب سے جی بی الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگائے گئے ہیں جسے پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن گلگت بھی مسترد کر چکا ہے ۔ اب فافن رپورٹ میں بھی گلگت بلتستان کے الیکشن میں شفافیت سامنے آگئ۔
https://dailypakistan.com.pk/18-Nov-2020/1212345?fbclid=IwAR0U8MHKw1yLSMqr-TiQum2Gy8e0g1Ek_w-1EKHfC1yesb4FCRVbrE0CXqA



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-16&edition=KCH&id=5401120_45800155



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-16&edition=KCH&id=5401121_49421140



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107889131&Issue=NP_PEW&Date=20201116



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/15112020/P07-SGD-002.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/15112020/p1-lhe004.jpg



سکردو (ڈیلی پاکستان آن لائن) سکردو کے علاقے یاد گار چوک پر پی ٹی آئی کی ریلی پر پتھراؤ کے نتیجے میں کئی کارکن زخمی ہوگئے۔

نجی ٹی وی سماء کے مطابق یادگار چوک پر تحریک انصاف کی ریلی پر پتھراؤ کیا گیا جس کی وجہ سے کئی کارکنان زخمی ہوگئے۔ میڈیا پر خبریں سامنے آنے کے بعد چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی گلگت بلتستان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔ انہوں نے ڈی آئی جی اور ایس پی کو ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ واقعے کی فوری رپورٹ پیش کی جائے۔
https://dailypakistan.com.pk/15-Nov-2020/1211066?fbclid=IwAR1d2SQxecaiAWBR4AnfJaWVp5j
3CKCtBmHacfz53Rwv9ApDZ2aIwOw_goY



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-13&edition=KCH&id=5398248_25482263



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/13112020/bp-Lhr-044.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/12112020/p1-lhr019.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/12112020/p1-lhr020.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/11/11112020/p1-lhr033.jpg



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن پاکستان نے سینیٹرز کےا ثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں۔ایک ارب 22کروڑ 27لاکھ روپے کے اثاثے تاج محمدآفریدی کے اور سینیٹر فیصل جاوید ایک کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے مالی سال 20-2019 کےگوشواروں کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کےاثاثوں کی مالیت 10 کروڑ 63 لاکھ ہے،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی پاکستان میں جائیدادکی مالیت ساڑھے 5 کروڑروپےہے،چیئرمین سینیٹ کےپاس 4 گاڑیاں ہیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ 6 کروڑ 77 لاکھ روپےکےاثاثوں کےمالک ہیں۔اعظم سواتی کےپاس 81 کروڑ 12 لاکھ روپےکےاثاثےہیں وزیرقانون فروغ نسیم 39 کروڑ 96 لاکھ روپےکےاثاثوں کےمالک نکلے۔وزیراطلاعات شبلی فرازکے 4 کروڑ 67 روپےکےاثاثےہیں۔قائدایوان سینیٹ شہزادوسیم 20 کروڑ 21 لاکھ روپےکےاثاثوں کےمالک،شہزادوسیم کی اہلیہ کےاثاثوں کی مالیت 17 کروڑ 23 لاکھ روپےہے۔سینیٹرفیصل جاویدایک کروڑروپےاثاثوں کےمالک ہیں۔ تاج محمدآفریدی ایک ارب 22 کروڑ27لاکھ روپےکےاثاثوں کے مالک، تاج آفریدی کےبیرون ممالک 16 کروڑ 71 لاکھ روپےکےاثاثے ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/09-Nov-2020/1208425?fbclid=IwAR1H74uiyhTHfRxGJoa0OgfZlA7mz1
sPEEw1iDgr4FWfIXJH7D-fGHAt9Xs



اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )الیکشن کمیشن نے ممبران قومی اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے اثاثوں کی کل مالیت 8 کروڑ 6 لاکھ روپے ہے ۔

الیکشن کمیشن کی دستاویز کے مطابق عمران خان کی پاکستان میں 10 غیر منقولہ جائیدادیں ہیں ، زمان پارک لاہور میں سات کنال کا وراثت میں گھر ملا ہے ،وراثتی گھر کی تعمیر پر چار کروڑ 53 لاکھ روپے اخراجات آئے ، عمران خان کو بنی گالہ میں تین سو کنال کا گھر بطور تحفہ ملا ،بنی گالا کے گھر کی اضافی تعمیر پر ایک کروڑ 14 لاکھ روپے خرچ آیا۔

دستاویز میں بتایا گیاہے کہ عمران خان کے پاس موہڑہ نور میں 50 لاکھ روپے مالیت کا چھ کنال کا پلاٹ ہے ، ان کو میانوالی ، بھکر ، شیخوپورہ اور خانیوال میں پانچ اراضی وراثت میں ملی ہیں ۔عمران خان کے پاس ملک سے باہر نہ جائیداد ہے نہ کاروباری سرمایہ ہے جبکہ ان کے چار غیر ملکی کرنسی بینک اکاﺅنٹس ہیں۔ عمران خان کے ایک غیر ملکی کرنسی بینک اکاﺅنٹ میں 518 پاﺅنڈز ہیں ، ایک میں تین لاکھ 28 ہزار 760 ڈالرز ، ایک اکاﺅنٹ میں 1470 ڈالر ہیں جبکہ چوتھے اکاﺅنٹ میں کوئی رقم موجود نہیں ہے ۔

عمران خان نے شاہراہ دستور پر دو اپارٹمنٹس کیلئے ایک کروڑ 19 لاکھ روپے ادا کر رکھے ہیں جبکہ ان کے پاس ایک کروڑ 99 لاکھ روپے کیش ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کے پاس پاکپتن ، اوکاڑہ اور بنی گالہ میں چار جائیدادیں ہیں ، عمران خان نے اپنی فیروز والا شیخوپورہمیں جائیدادوں کو فروخت کر دیاہے ، فیروز والا میں فروخت جائیداد سے سات کروڑ روپے سے زائد ملنے ہیں۔ عمران خان کے بینک اکائنٹ میں پانچ کروڑ 66 لاکھ روپے ہیں ۔ اس سب کے علاوہ عمران خان کے پاس دو لاکھ روپے مالیت کی چار بکریاں بھی ہیں ۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Nov-2020/1208875?fbclid=IwAR1HjQ7KmTKAtJwd0BErNeQo
lV5jnzc0mzX5gG1e1Eyyi8WWrjEtOjW1QOE



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-09&edition=KCH&id=5393339_85523941



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/11/07112020/fp-isb-025.jpg



سکردو (ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف کورٹ گلگت بلتستان نے وفاقی وزیرعلی امین گنڈاپور اور بلاول بھٹو زرداری کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم دیدیا،فیصلے میں کہاگیا ہے کہ وفاقی وزیر اور چیئرمین پیپلزپارٹی 72 گھنٹوں میں گلگت بلتستان چھوڑ دیں ۔

نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی نے علی امین گنڈاپور پر گلگت بلتستان الیکشن پر اثرانداز ہونے کا الزام لگا کر درخواست دائر کی تھی ، چیف کورٹ گلگت بلتستان نے علی امین گنڈاپور اور بلاول بھٹو کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم دیدیا،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر اور بلاول بھٹو 72 گھنٹوں میں گلگت بلتستان چھوڑ دیں۔
https://dailypakistan.com.pk/06-Nov-2020/1207128?fbclid=IwAR2cUmT2a8nDx_cAN5FGMBlfkCB
m1nzndQ7j-J5opH3hVZWhSpedxJORYQ0




https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/11/05112020/P1-Isb-036.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-11-05&edition=KCH&id=5388529_39675659



گلگت (ویب ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان نے کہا ہے کہ اس مرتبہ کے الیکشن میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔

چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت کا الیکشن صاف شفاف اور آزادانہ ہوگا، دھاندلی کی افواہیں بے بنیاد ہیں، 2020 میں ووٹرز کی تعداد میں ایک لاکھ سے زائد کا فرق آیا ہے۔جیونیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ کے الیکشن میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا، پولیس، رینجرز، ایف سی کے اہل کار سیکیورٹی دیں گے۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Nov-2020/1206706?fbclid=IwAR3Tq9l9kZGgFAE6kSOZHwK
5nEmhx65Nh9KvqC1XNChwQJNeJHNN_g-Po8s



غذر (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے گلگت کے ضلع غذر میں انتخابی جلسے میں مختلف منصوبوں کا اعلان کیا ہے،حلقے کے تمام پل آر سی سی کے تعمیر ہوں گے اور غذر کے لوگ جتنی ووٹوں کی لیڈ دیں گے یہاں اتنے پل بنادیں گے، یہ بنیں گے نہیں، سمجھ لیں بن گئے ہیں۔

وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور نے غذر کے علاقے اشکومن میں انتخابی جلسے سے خطاب میں کہا کہ عمران خان نے گلگت بلتستان صوبہ بناکر عوام کی قربانیوں کا صلہ دیا، صوبہ بننے کے بعد گلگت بلتستان کے تمام مسائل حل ہوں گے، اشکومن کو سب ڈویژن کا درجہ دے رہاہوں، چٹورکھنڈ میں 50 بیڈ کا اسپتال تعمیر کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حلقے کے تمام پل آر سی سی کے تعمیر ہوں گے اور غذر کے لوگ جتنی ووٹوں کی لیڈ دیں گے یہاں اتنے پل بنادیں گے، یہ بنیں گے نہیں، سمجھ لیں بن گئے ہیں، گلگت بلتستان کیلئے ایک لاکھ بوری اضافی گندم فراہم کی جائے گی جبکہ ایمت کے مقام سے جی بی اسکاؤٹس کی چوکی کو ہٹایا جاۓ گا۔

یادرہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان کے حلقہ جی بی اے ٹو گلگت میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا فیصلہ 4 ماہ پہلے ہی کرلیا گیا تھا لیکن بلاول چاہتے تھے کہ الیکشن کے بعد اسے صوبہ بنایا جائے، پی ٹی آئی نے یہ تجویز مانی اور صوبے کے قیام پر عملدرآمد کا فیصلہ الیکشن کے بعد تک موخر کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حلقے کے عوام الیکشن میں جتنے ہزار ووٹوں کی لیڈ دیں گے وہ اتنے ہزار کروڑ روپے انہیں اس علاقے کے لیے دیں گے۔دوسری جانب غذر میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ پیسے لے لیں لیکن ووٹ پی پی کو ہی دیں۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Nov-2020/1206711?fbclid=IwAR0crnsxcByI0wnNQcld-8gFxSMKCD24FFmjn-jYT_DufdGfxKBmE3zCJQM



گلگت (ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو پارٹی چھوڑ جائیں، دباؤ میں آجائیں اور بھروسہ توڑ دیں ان کا گھیراؤ کیا جائے، انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے 16 میں 8-9 امیدواروں کو توڑا جاچکا ہے۔

ڈا ن نیوز کے مطابق گلگت بلتستان کے علاقے گمبہ میں انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست بدل گئی ہے جو افراد مشکل حالات میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑے رہیں، اپنی وفاداری کو بیچیں نہیں ووٹ کا حق صرف ان کا ہے، مسلم لیگ (ن) کے گلگت بلتستان میں 16امیدوار تھے جن میں سے 8-9 کو انہوں نے توڑ لیا ہے لیکن جو تھوڑا دباؤ برداشت نہ کرسکے، اپنے حق کے لیے کھڑا نہ ہوسکے وہ عوام کے حق کے لیے کھڑا نہیں ہوسکتا۔

پارٹی کے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام سے وعدہ لیا کہ پارٹیاں چھوڑنے والے لوٹوں کو ووٹ نہیں دیں گے، جو ذرا سے دباؤ کا سامنا نہ کرسکے اور پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دے وہ ووٹ کا حق دار نہیں ہے،جعلی وزیراعظم نے چند روز قبل آ کر گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا اعلان کیا، انتخابات سے قبل اس قسم کے اعلان کا کیا مطلب ہوا۔مریم نواز نے کہا کہ جسے یہ معلوم نہیں کہ عوام روٹی کے لیے ترس رہے ہیں، تم جعلی ہی سہیں لیکن حکمران تو ہو تہمیں یہ احساس نہیں لوگ کس طرح مہنگائی سے تڑپ رہے ہیں، بھوکے مررہے ہیں، بجلی گیس کے بلز سے پریشان ہیں۔
https://dailypakistan.com.pk/05-Nov-2020/1206723?fbclid=IwAR0gfxp5CVHODwXA2lg_rYL-GwiuCEsWeXypOLklgWAcClNkijLXGoCIGxU



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107828797&Issue=NP_PEW&Date=20201022



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/10/15102020/p1-lhr012.jpg



مظفرآباد(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن آزاد جموں و کشمیر نے انتخابی مہم کے دوران آرمی چیف کی تصویر کا استعمال کرنے پر وارننگ جاری کر دی۔ انگریزی اخبار ڈیلی ڈان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے سیاسی جماعتوں اور انتخابی امیدواروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے بینرز، پمفلٹس، اخباری اشتہارات اور پوسٹرز وغیرہ پر فوج اور عدلیہ جیسے اداروں کے سربراہان کی تصاویر مت استعمال کریں۔

رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر)عبدالرشید سلہریا کی طرف سے یہ حکم نامہ تحریک انصاف کے امیدوار بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کی طرف سے اپنے بینر پر آرمی چیف کی تصویر استعمال کرنے کے بعد جاری کیا گیا۔ اس بینر پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنی تصویر کے ساتھ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تصاویر بھی چھپوا رکھی تھیں۔

چاند کا غرور| حبیب الرحمان | اس بینر کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے آرمی چیف، دیگر فوجی افسران اور عدلیہ و دیگر اداروں کے سربراہان کی تصاویر استعمال کرنے سے روک دیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی امیدواروں کی طرف سے اپنے بینرز وغیرہ پر آرمی چیف کی تصویر استعمال کرنا غیرقانونی ہے اور کوئی امیدوار یا سیاسی جماعت ایسا نہیں کر سکتی۔ ایسے کرنے والے امیدوار یا سیاسی جماعت کو الیکشن ایکٹ 2020کے سیکشن 21کے تحت نااہل قرار دیا جا سکتا ہے
https://dailypakistan.com.pk/03-Oct-2020/1192113?fbclid=IwAR1RDJQfvXDT-rpc-rCV6ngKDfeE2diTgWjdbUx12LreOsM3MeXAl0bG1mI



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/10/03102020/bp-lhe-009.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/10/03102020/p1-lhr010.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-10-03&edition=KCH&id=5351895_12080103



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107764519&Issue=NP_PEW&Date=20200926



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107761380&Issue=NP_PEW&Date=20200925



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-09-24&edition=KCH&id=5342610_85112701



لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے پارلیمانی رہنماﺅں سے ملاقات کی ہے جس دوران عسکری قیادت نے فوج کو سیاسی معاملات سے دور رکھنے پر اصرار کیاہے ۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق عسکری قیادت کی جانب سے واضح الفاظ میں کہا گیا کہ فوج کا سیاسی عمل سے براہ راست یا باالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے ، ضرورت پڑنے پر فوج ہمیشہ سول انتظامیہ کی مدد کرتی ہے ۔ پارلیمانی رہنماﺅں کے ساتھ ملاقات کے دوران عسکری قیادت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر تیز تر اور موثر عملدرآمد پر زور دیا گیا ۔ ملاقات میں گلگت بلتستان کے انتظامیہ امور اور قومی اسلامتی کے امور سے متعلق بات چیت ہوئی
https://dailypakistan.com.pk/21-Sep-2020/1186891?fbclid=IwAR2Wy96qyOJ26KLOWd3_
qJVnwclWF9sgtTmgPPFD3DH1DN9sX7A7wtsxiZ4



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/09/16092020/p7-lhr001-(4).jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/09/14092020/P6-ISB-051.jpg



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے ایک امیدوار کے بیک وقت دو سے زیادہ نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے کا بل کثرت رائے سے منظورکر لیا، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی (ف) کی مخالفت

نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ریاض فتیانہ کہ صدارت میں ہوا، اجلاس میں آئینی (ترمیمی) بل 2019(آرٹیکل 223 میں ترمیم)کا جائزہ لیا گیا، بل کے محرک جنید اکبر نے کہاکہ امیدوار دو سے زیادہ حلقوں پر الیکشن نہ لڑیں، بل پر رائے شماری کے دوران ارکان کمیٹی عالیہ کامران،ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سید حسین طارق، نوید قمر اور محمود بشیر ورک نے بل کی مخالفت کی جبکہ پانچ ارکان نے بل کی حمایت کی، بل کی حمایت اور مخالفت میں پانچ پانچ ووٹ آئے، چیئرمین کمیٹی نے بل کے حق میں ووٹ دیا، جس کے باعث بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، بل کے تحت دو نشستوں پر الیکشن جیتنے والا امیدوار جو نشست چھوڑے گا وہ اس نشست کے انتخابات پر آنے والے تمام اخراجات الیکشن کمیشن کو ادا کرے گا۔
https://dailypakistan.com.pk/11-Sep-2020/1182393?fbclid=IwAR1QyOkQa_skpk0Nfjwc8ss5-p-iKmBMVH_qeAef_4X8Y44zdQEVV09DwFY



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/08/21082020/P6-Lhr-057.jpg



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107595380&Issue=NP_PEW&Date=20200718



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-07-12&edition=KCH&id=5255929_24707362



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) صدر مملکت عارف علوی نے گلگت بلتستان میں 18 اگست کو عام انتخابات کے انعقاد کی منظوری دے دی۔

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی اپنی مدت پوری ہونے پر 24 جون کو تحلیل ہو گئی تھی۔قانون ساز اسمبلی کےلئے عام انتخابات آئندہ 60 روز میں ہونا ضروری ہیں۔ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان 24 حلقوں میں عام انتخابات کروانے کا ذمہ دار ہے۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات 2018 میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کی ناکامی کی انکوائری کا فیصلہ کرلیا۔الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن، ارکان، افسران اور چیئرمین نادرا نے شرکت کی۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق چیئرمین نادرا نے عام انتخابات 2018 کے دوران نتائج کے ترسیلی نظام آر ٹی ایس پر بریفنگ دی جس میں قانونی اور تکنیکی نکات بھی شامل تھے۔الیکشن کمیشن نے آر ٹی ایس کی ناکامی پر سخت ناگواری کا اظہار کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے آر ٹی ایس کی ناکامی پر انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انکوائری کی جائے کہ آر ٹی ایس کیوں اور کیسے ناکام ہوا۔
https://dailypakistan.com.pk/28-Jun-2020/1150646?fbclid=IwAR3jUtwY7fbkgLeTe7BlW5pue
7SftkCG6tsuZq_JvbFz-c65z4pfeFq2poo



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/05/12052020/p1-lhr012.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-05-01&edition=KCH&id=5163360_21540989



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-04-26&edition=KCH&id=5157225_78828664




https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-04-25&edition=KCH&id=5155548_17795083

No comments:

Post a Comment