جنگ زدہ ملک میں پھنسے پاکستانی شہریوں اور طلبہ نے پاکستانی سفارت خانے کے عدم تعاون کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس نہ پیسے، نہ کھانا اور نہ رہائش کے لیے کوئی محفوظ جگہ ہے۔
کیف سے 20 کلومیٹر دور پھنسی طالبہ آمنہ حیدر نے بتایا کہ آج کیف سے ہنگری کے لیے بس چلائی جائے گی، درخواست کے باوجود سفارت خانے نے انہیں پک کرنے سے منع کر دیا۔
یوکرین میں ٹنڈوالہ یارکے رہائشی طالبعلم محمد ضرار نے بتایا گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، کھانے کا انتظام ہے نہ پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے تعاون کیا جا رہا ہے۔
آزاد کشمیر کی تحصیل سماہنی کے گاؤں سے تعلق رکھنے والا میڈیکل کا طالب علم عقیل الرحمان بھی وطن واپسی کا منتظر ہے۔
خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے باعث ہزاروں پاکستانی کیف اور دیگر شہروں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔
یوکرین میں پاکستانی سفارت کار نویل کھوکھر کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے ہر ممکن انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment