خطے میں اقلیتوں کے حقوق کے نگہبان ،عمران خان ::: بھارت میں سکھ نے مسجد کیلیے اپنی زمین دیدی ::: سکھوں نے 1947سے بند مسجد مسلمانوں کے حوالے کردی - The News Cloud Online

STAY WITH US

test banner

Breaking

Monday, 25 May 2020

خطے میں اقلیتوں کے حقوق کے نگہبان ،عمران خان ::: بھارت میں سکھ نے مسجد کیلیے اپنی زمین دیدی ::: سکھوں نے 1947سے بند مسجد مسلمانوں کے حوالے کردی

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/05/04052020/P6-Lhr-032.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/05/04052020/P6-Lhr-032.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/04/16042020/P1-Lhr-030.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/04/16042020/P1-Lhr-030.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/04/16042020/P1-Lhr-031.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/04/16042020/P1-Lhr-031.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/03/08032020/p1-lhr027.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/03/08032020/p1-lhr027.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2019/12/20122019/P8-Lhr-005.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2019/12/17122019/P8-Lhr-008.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2019/12/16122019/P8-ISB-020.jpg

چندی گڑھ(ڈیلی پاکستان )بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع موگاکے گاوں منہا میں سکھ برادری نے باہمی رواداری کی مثال قائم کردی۔تقسیم ہند کے بعد سے بند پڑی ایک مسجد کی مرمت کرکے اسے مسلمانوں کے حوالے کردیا ۔سکھ کمیونٹی نے مشاورتی اجلاس میں یہ شرط بھی عائد کی کہ مسلمان اس مسجد کو آباد رکھیں گے دن میں پانچ مرتبہ اذان دی جائے گی اور نمازاداکی جائے گی۔ایسا نہ ہوکے مسجد بحالی کے بعد بھی غیر آباد رہ جائے۔

بی بی سی اردو کی جاری کردہ ڈیجیٹل رپورٹ کے مطابق یہ مسجد 1947 میں بٹوارے سے پہلے تعمیرکی گئی تھی ۔سکھوں کا کہنا ہے کہ تقسیم کے بعد جب وہ یہاں آئے تو اسی مسجد نے انہیں پناہ دی تھی اس لئے وہ اس کا بے حد احترام کرتے ہیں۔ سکھ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ان کے گرو نے انہیں تمام مذاہب کے لوگوں سے ایک جیسا سلوک کرنے کا درس دیاہے۔

گاوں کے سرپنج رنجیت سنگھ کہتے ہیں کہ وہ پاکستان میں پیدا ہوئے اور تقسیم کے بعد بے یارومددگار یہاں پہنچے ۔انہوں نے کہا یہ مسجد بٹوارے سے پہلے موجود تھی اور بند پڑی تھی۔انہوں نے کہا یہ بات ان کے علم میں نہیں ہے کہ بٹوارے سے پہلے اس میں نماز ہوتی تھی یا نہیں۔تقسیم کے بعد زیادہ تر مسلمان پاکستان چلے گئے جبکہ سکھ مہاجر یہاں آباد ہوگئے۔جو مسلمان ہجرت نہ کرسکے وہ آج بھی یہاں آباد ہیں۔

رنجیت سنگھ نے کہا انہوں نے سوچا کہ مسجد پڑے ہونے سے مسلمانوں کو پریشانی ہوتی ہوگی ۔اس لئے مسجد مسلمانوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔ماضی میں یہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی آج سکھوں کی ہے اور یہاں کے لوگ مذہبی رواداراوربہت اچھے ہیں ۔تمام مسلمانوں اور سکھوں نے میری تجویز کی تائید کی، باہم صلاح مشورے کے بعد سب اس نتیجے پر پہنچے کہ اس مسجد کو مسلمانوں کے حوالے کردیا جائے۔تاہم رنجیت کے مطابق یہ شرط بھی عائد کی گئی کہ مسلمان اس مسجد کو آباد رکھیں گے دن میں پانچ مرتبہ اذان دی جائے گی اور نمازاداکی جائے گی۔ایسا نہ ہوکے مسجد بحالی کے بعد بھی غیر آباد رہ جائے۔

https://dailypakistan.com.pk/08-Dec-2019/1060738?fbclid=IwAR2jrP2KWREQGrbp1WSjrQTYA

4adtzrif73jxmfN77EA5hBIpvyn5dB__ME

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2019/12/06122019/P8-Lhr-040.jpg

بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک 70 سالہ سکھ نے مسجد کی تعمیر کے لیے اپنی آبائی 900 مربع فٹ زمین فراہم کردی۔

بھارتی خبر رساں ادارے ’پی ٹی آئی‘ کے مطابق اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے قصبے پور قاضی میں سکھ شہری نے علاقے میں مسجد کی تعمیر کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت اپنی زمین تحفتاً دے دی ہے۔ سماجی کارکن سُکھ پال سنگھ بیدی نے زمین کے کاغذات پنچائت کے چیئرمین ظاہر فاروقی کے حوالے کیے۔

اس موقع پر سماجی کارکن سُکھ پال سنگھ بیدی کا کہنا تھا کہ امن اور مذہبی ہم آہنگی بابا گرونانک کی تعلیمات ہیں اور انہی تعلیمات کی پاسداری کرتے ہوئے مسلمان بھائیوں کے ساتھ مساوی سلوک اور احترام کے جذبے کے تحت زمین مسجد کی تعمیر کے لیے مختص کردی ہے۔

دوسری جانب اسی قصبے کے رہائشی ڈاکٹر سندیپ ورما نے سکھ برادری کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں خود اس زمین کی تعمیر کے لیے چندہ دوں گا اور دیگر لوگوں کو بھی آگے بڑھنا چاہیئے تاکہ علاقے میں مذہبی رواداری کو فروغ حاصل ہو۔

https://www.express.pk/story/1894515/10/

No comments:

Post a Comment