تحریک انصاف کی کارکردگی : کورونا وائرس ::: دہشت گردی ، جرائم ، تاجر مافیا اور مہنگائی کے خلاف ایکشن ::: روزگار ::: عبدالعلیم کی گاڑی ::: پروٹوکول ::: زرعت اور کھاد ::: تعلیم ، نصاب اور اسلام ::: سرکاری ملازمین ::: احساس پروگرام ::: ماحولیات ::: نجکاری ::: ایف بی آر اور ٹیکس - The News Cloud Online

STAY WITH US

test banner

Breaking

Saturday, 22 February 2020

تحریک انصاف کی کارکردگی : کورونا وائرس ::: دہشت گردی ، جرائم ، تاجر مافیا اور مہنگائی کے خلاف ایکشن ::: روزگار ::: عبدالعلیم کی گاڑی ::: پروٹوکول ::: زرعت اور کھاد ::: تعلیم ، نصاب اور اسلام ::: سرکاری ملازمین ::: احساس پروگرام ::: ماحولیات ::: نجکاری ::: ایف بی آر اور ٹیکس



کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )چینی قونصل جنرل لی بیجیان نے کہا ہے کہ چین میں موجود کسی پاکستانی میں کورونا وائرس نہیں ہے، چینی حکومت کی موثر حکمت عملی کی بدولت مارچ کے اختتام تک وائرس کے اثرات ختم ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے کوئی پاکستانی طالب علم متاثر نہیں ہے، بیمار ہونے والے چار پاکستانی طلبہ ٹھیک ہو کر ہسپتال سے فارغ ہوچکے ہیں۔

کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین میںانہوں نے کہا کہ چین میں کورونا وائرس سے 2 ہزار اموات ہوئیں جب کہ 68 ہزار افراد متاثر ہیں، چین کورونا وائرس کو روکنے اور صنعتی پیداوار کو جاری رکھنے کے دو محاذوں پر کام کر رہا ہے، چین میں پاکستانی طلباسمیت دیگر شعبوں میں خدمات انجام دینے والے 50 ہزار پاکستانی موجود ہیں جن کی واپسی حکومت پاکستان کے لیے مسائل بڑھانے کا باعث بنے گی۔چینی قونصل جنرل نے کہا کہ چین میں مجموعی طور پر 6 ہزار غیر ملکی طلباہیں، چین کی کوشش ہے کہ کورونا کی وبا چین کی سرحدوں سے دیگر ممالک میں نہ پھیلے، چین کے شہر ووہان میں 500 پاکستانی طلبا ہیں جنہیں حکومت پاکستان نے وہاں رکھنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے طلبا کو نہ نکالنے کا یہ مشکل مگر بہت اچھا فیصلہ ہے، چین کی حکومت بلا معاوضہ ان طلبہ کی حفاظت اور ان کا بھرپور خیال رکھ رہی ہے، ہم پاکستانی طلباکا اپنے بچوں کی طرح خیال رکھ رہے ہیں، لوگوں کی نقل و حرکت کو روک کر کرونا وائرس سے اچھی طرح نمٹا جارہا ہے۔

https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2020/1096351?fbclid=IwAR0
MSXC5mysgYtSEG1bfpX1kI9ikCAo
yIBqz0-6YtoGRcGRtP6fX43wEU1Q

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن )چین میں اب تک کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 76 ہزار 288 پر پہنچ گئی ہے جبکہ 2345 افراد ہلاک ہو گئے ہیں تاہم اب اس وائرس نے ایران میں بھی ڈیرے ڈال لیے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی ٹی وی نے رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیاہے کہ ایران کی سرکاری شخصیت بھی کروناو ائر س سے متاثر ہو گئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق مرتضیٰ رحمان زادہ تہران کے ضلع 13 کے میئر ہیں جن میں کروناوائرس کا ٹیسٹ مثبت آیاہے جس کے بعد انہیں علامات ظاہر ہونے پر ہسپتال منتقل کر دیا گیاہے ۔

چین سے پھیلنے والا کرونا وائرس اب تک دیگر ممالک میں بھی پہنچ گیاہے جبکہ ایران کے چند شہروں میں بھی کیسز سامنے آئے ہیں اور اب تک ایران میں چار افراد کے وائرس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں ۔

دوسری جانب رائٹرز نے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں دن بہ دن کمی دیکھنے میں آرہی ہے ۔جمعے کے روز چین میں 397 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ ایک دن قبل متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 889 رہی تھی ۔چین میں وائرس سے متاثرہونے والے افراد کی تعداد 76 ہزار 288 پر پہنچ گئی ہے جبکہ 2345 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں ۔

https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2020/1096740?fbclid=IwAR3UTgQcNB-jWBIWW0ryO31WfSU8vxN-iG8_tfKZUSTNFlQQV403YQs6qZs

سیول(ڈیلی پاکستان آن لائن)جنوبی کوریا میں ایک ہی دن میں کرونا وائرس کے 229کیسز سامنے آگئے جس کے بعد وہاں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 433ہوگئی ہے جوکہ چین سے باہر کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

جنوبی کوریا کے نائب وزیرصحٹ کم گینگ لپ نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا ایک انتہائی سنجیدہ مرحلے میں داخل ہورہاہے۔متاثرہ افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوب مشرقی شہر دائیگو کے ایک مخصوص مذہبی گروپ سے ہے جبکہ دیگر مریض طبی اہلکار ہیں۔نائب وزیر صحت کے مطابق جنوبی کوریامیں دو افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں جبکہ برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ہلاکتوں کی تعدادمیں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق دائیگو اور چینگ ڈوکے ہسپتال میں خصوصی نگہداشت کازون بنادیا گیاہے۔جبکہ شہر کی سڑکیں تیزی سے ویران ہورہی ہیں۔جنوبی کوریاکی جانب سے اس تصدیق کے بعد وہ چین سے باہر اس موذی وائرس سے متاثرہ دوسرا بڑا ملک بن گیاہے۔

یاد رہے چین میں اس وائرس سے متاثرہ 76ہزار288افراد متاثرہوئے جن میں سے 2ہزار345لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

ادھر جاپانی ساحل پر کھڑے بحری جہاز پر موجود چھ سولوگوں میں بھی اس وائرس کی موجودگی ظاہر کی جارہی ہے۔ جہاز پر مختلف ممالک کے لوگ سوار ہیں۔

https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2020/1096776?fbclid=IwAR0H
mHIhBHgQjrwZqTGaithHKv0AC
EkRoMbXalqpbB6oYCvOkTW4gTxhIXU

اسلام آباد(ویب ڈیسک) ملک بھر میں آپریشن ردالفساد کے تحت ایک لاکھ 49 ہزار سے زائد انٹیلی جینس آپریشنز کیے گئے۔ انسداد دہشتگردی کی جنگ میں 2001 سے 2020 تک صرف کراچی میں 350 سے زائد بڑے اور 850 سے زائد معمول کے آپریشنز ہوئے۔دہشت گردی کے خلاف سیکورٹی فورسز اورعوام کی مشترکہ جدوجہد کے آپریشن ردالفساد کے تین سال مکمل 22 فروری کو مکمل ہوئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق شہر قائد کراچی کی روشنیاں بحال ہوئیں اور جرائم کی عالمی درجہ بندی میں شہر چھ سے 91 ویں نمبر پر آگیا۔آپریشن ردالفساد کے تحت 22 فروری 2017 سے 2020 تک کل تین ہزار 800 سے زائد خطرات کے انتباہ جاری ہوئے۔چینل کے مطابق گزرے سالوں میں سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جینس اداروں نے دہشتگردوں کے 400 سے زائد مذموم منصوبے ناکام بنائے جب کہ فوجی عدالتوں نے 344 دہشتگردوں کو سزائے موت دی، 301 کو مختلف دورانیے کی سزائیں سنائیں جب کہ پانچ کو بری کیا۔

اسی آپریشن کے دوران پاک، افغان سرحد پر 2611 کلومیٹر میں سے 1450 کلومیٹر پر باڑ کی تنصیب مکمل کر لی گئی ہے جب کہ سرحدی باڑ کے ساتھ 843 حفاظتی قلعوں میں سے 343 مکمل ہوچکی ہیں اور 161 زیر تعمیر ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق بھارتی قابض فورسز 2017 سے فائر بندی کی آٹھ ہزار سے زائد مرتبہ خلاف ورزیاں کر چکی ہیں۔

چینل ذرائع کے مطابق پاکستان جو دہشتگردی کے مکمل خاتمے اور دیرپا امن و استحکام کے لیے عزم مصمم رکھتا ہے، میں کھیل، سیاحت، کھلاڑی اورغیر ملکی سب واپس آنے لگے ہیں۔پاکستان میں بدھ مت، ہندو اور سکھ مذاہب کے پیروکاروں کی جوق در جوق آمد بھی امن کا پیام ہے جب کہ کبڈی ورلڈ کپ اور سری لنکا و بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیموں کی آمد نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان امن کا دیس ہے۔

ملک میں آپریشن ردالفساد کی بدولت طویل عرصے کے بعد پاکستان سپر لیگ کا انعقاد ہوا ہے اور عالمی سطح پرانسداد دہشت گردی کی جنگ میں پاکستانی کاوش و کامیابی کو سراہا گیا ہے۔امریکہ اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کے لیے پاکستان کو محفوظ قرار دیتے ہوئے سفری انتباہ نرم کردیا ہے تو برٹش ائیر ویز نے دس سال بعد پاکستان کے لیے اپنی پروازیں شروع کی ہیں۔ اس کے علاوہ بھی نئی ایئرلائن نے پاکستان کا رخ کیا ہے۔

اقوام متحدہ نے اسلام آباد کو فیملی اسٹیشن قرار دے کر وفاقی دارالحکومت کو سب سے پرامن شہر تسلیم کیا ہے۔ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس نے بھی برملا پاکستان کی امن کاوش کی تعریف کی ہے۔امریکی سینیٹر جان مکین اور لنزے گراہم بھی پاکستانی کاوش کے معترف رہے ہیں۔ سابق برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل نکولس کارٹر اور برطانوی سفارتکاروں نے اس پاکستانی کردار کو سراہا ہے جو وہ قیام امن میں ادا کررہا ہے۔

پاکستان کو امن کے رستے پر گامزن کرنے اور عالمی سطح پراس کا احساس و ادراک دلانے میں چیف آف آرمی اسٹاف کا کلیدی کردار ہے جو انہوں نے عسکری و سفارتی محاذوں پہ ادا کیا ہے۔

https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2020/1096742?fbclid=IwAR1pLu1aDn
kUDTAFRdnyaTg2vAbTHTJ974
o1YTKMtNkYosC7Kug7dwgNeNI

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عمران خان نے مہنگائی کے سامنے بند باندھنے کی ٹھان لی۔تیل، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مہنگائی سے پسے عوام کیلئے بہتری کی کوششیں سامنے آئی ہیں۔ نجی ٹی وی 92نیوز کے مطابق حکومت نے مہنگائی کے ستائے عوام پر سے 160ارب کا بوجھ کم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس ضمن میں پٹرول اور ڈیز ل کی قیمتوں میں آٹھ تا 15روپے تک کمی کی تیاری کی جارہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گیس ٹیرف کی مدمیں 68ارب روپے کاریلیف دینے کی تیاری کی جا رہی ہے جبکہ عوام کوبجلی ٹیرف کی مد میں بھی اسی ارب روپے کا ریلیف دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔

https://dailypakistan.com.pk/22-Feb-2020/1096737?fbclid=IwAR1ERRjBvyd
N92DcUwtiVBXLhNSNwKjErXYwa
cc4SyzTMsS59T74svY250I

سکھر(این این آئی)سکھر میں ضلعی انتظامیہ کا فلور مل پر چھاپہ،ذخیرہ کی گئی آٹے اور گندم کی ہزاروں بوریاں برآمد، فلور مل کو سیل کردیا گیا، کاروائی ایک حساس ادارے کی اطلاع پر کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سکھر کی ضلعی انتظامیہ نے ضلع بھر میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھرپور انداز میں کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے اور ان کی ملوں اور گوداموں پر اس حوالے سے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ سکھر کی ضلعی انتظامیہ نے ایک حساس ادارے کی اطلاع پر سکھر شکارپور روڈ پر واقع جونیجو فلور مل پر اچانک چھاپہ مارا اور وہاں پر ذخیرہ کی گئی آٹے اور گندم کی ہزاروں بوریاں اور بیگز برآمد کرلیے اور فلور مل کو سیل کردیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق چھاپے کے دوران فلور مل سے گندم کی بھری سو کلو والی 38 250 بوریاں، 40 کلو آٹے کے 326 بیگز برآمد کیے گئے ہیں جبکہ 10 کلو والے آٹے کے ہزاروں بیگز بھی برآمد کیے گئے ہیں،ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مل مالکان کے خلاف ذخیرہ اندوزی کے قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی سکھر کی ضلعی انتظامیہ نے صالح پٹ شہر کے علاقے میں واقع بیوپاریوں کے گوداموں پر چھاپے مارکر غیرملکی سامان اور گندم اور چینی کی بوریوں کی بڑی مقدار برآمد کی تھی اور چار بیوپاریوں کو گرفتار بھی کرلیا تھا تاہم فلور مل پر چھاپے کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔

https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2020/1096353?fbclid=IwAR0Lh91t7x1DX1S
UkEalwz2Weclt0B4SKP8STLyUoBPLs-p0eGkAY-Txr6E

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ای روزگار سنٹرز کو پنجاب کے مختلف اضلاع میں سرکاری کالجوں تک پھیلانے کیلئے وزارت ہائر ایجوکیشن و انفارمیشن ٹیکنالوجی،وزارت امور نوجوانان و کھیل اورپنجاب آئی ٹی بورڈ کے مابین معاہدہ طے پا گیا،تقریب میں صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن و انفارمیشن ٹیکنالوجی راجہ یاسر ہمایوں سرفراز،وزیر امور نوجوانان و کھیل محمد تیمور خان،چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ اظفر منظور،سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ساجد ظفر،سیکرٹری یوتھ افیئرزاحسان اللہ بھٹہ،ایڈیشنل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن شاہدہ فرخ ، ڈی جی ای گورننس ساجد لطیف و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

صوبائی وزیر راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے کہا کہ پنجاب میں 33ای روزگار سنٹرز فعال ہیں جبکہ 40مزید ای روزگار سنٹرز کالجوں میں کھلنے سے ای روزگار سنٹرز کی تعداد 73 ہو جائے گی۔انہوں نے کہا اس اقدام سے چھوٹے اضلاع میں نوجوانوں کو مواقع ملیں گے اور وہ ہنر سیکھ کر گھر بیٹھے آمدن کما سکیں گے۔ صوبائی وزیر محمدتیمور خان نے کہا کہ ایسے اضلاع جہاں یونیورسٹیاں موجود نہیں، کالج کی سطح پر ای روزگار سنٹر کھلنے سے وہاں کے مقامی نوجوان بھی مستفید ہو سکیں گے۔ چیئرمین پی آئی ٹی بی اظفر منظور نے کہا ای روزگار مراکز کالج کی سطح پر کھلنے سے سالانہ پچیس سے تیس ہزار نوجوان تربیت لے سکیں گے۔ معاہدے پر چیئرمین پی آئی ٹی بی اظفر منظور، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ساجد ظفر‘ایڈیشنل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن شاہدہ فرخ اورسیکرٹری یوتھ افیئرز احسان اللہ بھٹہ نے دستخط کئے۔

https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2020/1096369?fbclid=IwAR20-uvqeW9rcipmeF2M1Vmx5J7Uor5NXXTX1KKJj-HrZ-GYYL5z8H6mKOo

لاہور (ویب ڈیسک) آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب آفس آمد کے وقت رانا ثنا اللہ کے زیر استعمال گاڑی پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عبدالعلیم خان کے نام پر نکلی۔

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے ریکارڈ کے مطابق وائٹ کلر کی لینڈ کروزر کی 2014 میں رجسٹریشن کی گئی، اس کو ایل ای بی 2491 نمبر الاٹ ہوا، جب رانا ثنا اللہ سے اس گاڑی کے بارے میں معلوم کیا گیا کہ یہ گاڑی تو پی ٹی آئی کے عبدالعلیم خان کی ہے آپ کیوں استعمال کر رہے ہیں تو رانا ثنا اللہ نے کہا مجھے نہیں معلوم کہ گاڑی عبدالعلیم خان کی ہے یہ تو میرے دوست ملک نواز نے مجھے چند دنوں کیلئے دی ہے کیونکہ میری گاڑی اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے قبضے میں ہے۔ کوشش کر رہا ہوں جلد میری گاڑی مجھے مل جائے۔

اس سلسلے میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما عبدالعلیم خان سے رابطہ کیا گیا تو ان کے ترجمان نے کہا کہ یہ گاڑی عبدالعلیم خان کی ہی ملکیت تھی مگر کچھ ماہ قبل یہ گاڑی فروخت کر دی تھی، جس نے یہ گاڑی خریدی اس نے اپنے نام ٹرانسفر نہیں کرائی ان سے کہا ہے کہ فوری گاڑی اپنے نام پر ٹرانسفر کرائیں۔

https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2020/1096321?fbclid=IwAR1shHh0tioQO_QVNawb_1HUr0tv-IV5EEohpR_isL6PfxpS0ZaXUQD-5bM

پاکپتن (تنویر ساحر ) خاتون اول بشریٰ بی بی کے بغیر پروٹوکول دربار بابا فرید گنج شکرؒ کے دورے نے انتظامی معاملات کی قلعی کھول دی ، فرائض میں غفلت برتنے پر ایڈمنسٹریٹر اوقاف اور منیجر اوقاف پاکپتن او ایس ڈی بنا دیے گئے جبکہ دربار پر مامور عملہ کے 12 ارکان کو ضلع بدر کردیا گیا ہے۔

روزنامہ پاکستان کے مطابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے دربار بابا فرید ؒ پر بنا کسی پروٹوکول کے حاضری دی، چونکہ وہ پردے میں ہوتی ہیں اس لیے وہاں موجود کوئی بھی شخص انہیں پہچان نہیں پایا اور نہ ہی خاتون اول نے اپنے آپ کو ظاہر کیا۔ حاضری کے بعدبشریٰ بی بی نے دربار کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور انتظامی معاملات کا جائزہ لیا۔

خاتون اول نے دربار پر حاضری کے دوران انتہائی ناقص انتظامی معاملات دیکھے جس کے باعث 2 افسران کو او ایس ڈی اور 3 کا تبادلہ کردیا گیا، فرائض میں غفلت برتنے پر ماتحت عملے کے 23 ارکان کو بھی ٹرانسفر ، پوسٹنگ کا سامنا کرنا پڑا، ان میں 12 ایسے ملازمین بھی شامل ہیں جنہیں ضلع بدر کردیا گیا ہے۔

روزنامہ پاکستان کو دستیاب سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اول بشریٰ بی بی عام لوگوں کی طرح دربار پر حاضری دے رہی ہیں، اس دوران انہوں نے سکیورٹی پر مامور عملے سے کچھ بات چیت بھی کی لیکن ویڈیو دیکھ کر یوں ہی لگتا ہے کہ سکیورٹی اہلکار انہیں پہچان نہیں پائے ۔

https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2020/1096383?fbclid=IwAR0Z8j6nmAZQRu63nnuJm7C
R_ffhgeMnGMysCm62x7rpmLK-yNfBePp3EBA



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107210196&Issue=NP_PEW&Date=20200222

حکومت نے یوریا کی قیمتوں میں 400 روپے فی بیگ کمی کو یقینی بنانے کے لیے تجاویز پر غور شروع کردیا۔ حکومت مہنگائی پرقابو پانے اور زرعی شعبے کی پیداواری لاگت میں کمی کےلیے یوریا کی قیمتوں میں 400 روپے فی بیگ کمی کو یقینی بنانےکی غرض سے تجاویز پر غور کررہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جنوری 2020میں افراطِ زر 14.6 فیصد کوچھوتا ہوا 10 سالہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد حکومت دباوکی زد میں ہے، گندم اور چینی کے بحران کے بعد متعلقہ اداروں کی اشیاء ضرویہ کی قیمتوں پرنگاہ رکھنے میں ناکامی کے بعد وزیرِاعظم عمران خان کوخودافراط زر کی براہِ راست نگرانی کرنا پڑی ہے۔

واضح رہے کہ غذائی افراطِ زر کی بڑھتی ہوئی شرح پرقابو پانے کیلئے جنوری میں حکومت نے کھاد سازکمپنیوں پر جی آئی ڈی سی میں کمی کا اعلان کیا تھا تاکہ کاشتکاروں کے مفاد میں یوریا کی فی بوری قیمت میں 400 روپے کی کمی ممکن ہوسکے لیکن کھاد کمپنیوں کے مختلف گیس مکس کی وجہ سے ہر کمپنی پر جی آئی ڈی سی کی شرح الگ الگ اثرات کی وجہ سے حکومتی خواہش کے مطابق کھاد کی قیمتیں مطلوبہ حد تک کم نہ ہوسکیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے جی آئی ڈی سی میں کمی کے اعلان کے فوری بعد اینگرو فرٹیلائزر نے اپنی تیار کردہ کھاد کی قیمتوں میں 160روپے کمی کااعلان کیا جبکہ ایف ایف سی نے اپنی قیمتوں 300روپے فی بیگ کمی کا اعلان کیا۔اس کمی کے نتیجے میں ایف ایف سی کی کھاد کی فی بوری نئی قیمت 1740روپے جب کہ اینگرو فرٹیلائزر کی نئی قیمت 1880 روپے فی بیگ ہوگئی تاہم کھاد ساز کمپنیوں کا کہناہے کہ یوریا کے ڈیلرز اپنی انوینٹری میں4ارب روپےکا نقصان اٹھانے کو تیار نہیں۔

ذرائع کے مطابق اس وقت یوریا کی کل انوینٹری تقریبا5لاکھ 50ہزارٹن ہےجس میں سے4 لاکھ ٹن تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ مارکیٹ میں قیمتوں کے چیک اینڈ بیلنس کا مربوط نظام نہ ہونے کی وجہ سے کھاد کے ڈیلرز کم نرخوں پر کھاد خرید کر مہنگے اور اپنی مرضی کے داموں پر فروخت کرتے ہیں جس کی وجہ سے یوریا کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کی مد160ارب کے فائدے کے بجائے کسانوں کو صرف 19ارب کا فائدہ پہنچ سکا ہے جس سےجی آئی ڈی سی میں کمی کے نتیجے میں حکومت کو 44ارب روپے کا نقصان پہنچنے کے خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔

https://www.express.pk/story/1997696/6/



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107210180&Issue=NP_PEW&Date=20200222



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/02/22022020/p6-isb-016.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/22022020/p1-lhr021.jpg




https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107207060&Issue=NP_PEW&Date=20200221



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/02/21022020/p9-isb-005.jpg



https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107207052&Issue=NP_PEW&Date=20200221



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/02/21022020/p9-isb-012.jpg

اسلام آباد (ویب ڈیسک) عمران خان حکومت کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے- خراب معاشی حالات کی وجہ سے خزانے میں پیسے نہیں ہیں لیکن سرکاری ملازمین کو بڑھتی مہنگائی اور کساد بازاری کے باعث اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ رقم درکار ہے۔

روزنامہ جنگ میں انصار عباسی نے لکھا کہ سرکاری ملازمین اور سرکاری عہدیداروں کی تنخواہیں بڑھانے کے معاملے میں حکومت مختلف اطراف سے شدید دباﺅ کا شکار ہے لیکن حکومت کے پاس اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔ اس کی بجائے، حکومت صرف ایف آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں 150 فیصد کرکے امتیازی تنخواہوں کے ڈھانچے کو مزید پیچیدہ کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

اس سے پہلے، پی ٹی آئی کی حکومت نے نیب کے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی تھیں، ایف آئی اے والوں نے اسے مثال قرار دیتے ہوئے اپنے لیے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وفاقی حکومت کے تمام سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں 20 فیصد خصوصی الاﺅنس دیا جائے اور ساتھ ہی یہ نشاندہی بھی کی تھی کہ وفاقی حکومت اپنے ملازمین کیخلاف امتیازی سلوک روا نہیں رکھ سکتی۔

تاہم، یہ بہت دلچسپ بات ہے کہ سپریم کورٹ اور ساتھ ہی ہائی کورٹس نے اپنے کئی سال قبل اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں 300 فیصد تک اضافہ کیا تھا۔ عدلیہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں اس اضافے کو مختلف معاملات میں مثال کے طور پر پیش کیا گیا جس میں منتخب گروپس کو ان کی تنخواہوں میں خصوصی اضافے کی منظوری دی گئی لیکن اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ امتیازی صورتحال میں اضافہ ہوگیا۔

جس وقت حکومت نے ایف آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے، وزارت قانون نے بھی اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں 300 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ سیکریٹریز کمیٹی نے بھی وفاقی سیکریٹریٹ کے ملازمین کیلئے تنخواہوں میں نہ صرف 100 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ ہر وفاقی سیکریٹری کو تنخواہ میں ماہانہ چار لاکھ روپے کا اسپیشل الاﺅنس بھی مانگ لیا ہے۔ اپنے علیحدہ مطالبے میں وفاقی سیکریٹریٹ کے ملازمین نے تنخواہوں میں 120 فیصد مطالبہ کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر مطالبہ نہ مانا گیا تو وہ 2 مارچ سے قلم چھوڑ ہڑتال کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قطع نظر گریڈ کے، وفاقی سیکریٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں کا ڈھانچہ مایوس کن ہے۔ وفاقی سیکریٹریٹ کے ملازمین کو 20 فیصد سیکریٹریٹ الاﺅنس ملتا ہے جس کے باعث وہ ایسے ملازمین کے مقابلے میں زیادہ خوشحال ہیں جو منسلک محکموں وغیرہ میں کام کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے رواں ماہ کے اوائل میں اسی سیکریٹریٹ الاﺅنس کو امتیازی قرار دیا تھا لہٰذا وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وفاقی حکومت کے تمام ملازمین کو یہ 20 فیصد دیا جائے۔

وزارت خزانہ کے ذریعے کے مطابق، حکومت کو اب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ موصول نہیں ہوا لیکن ابتدائی تخمینوں کے مطابق حکومت کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیلئے اضافی 150 ارب روپے درکار ہوں گے۔ کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ نے نشاندہی کی تھی کہ وفاقی حکومت اپنے ملازمین کیخلاف امتیازی سلوک نہیں کر سکتی، عدالت نے قرار دیا کہ وفاقی حکومت کے تمام سرکاری ملازمین کو اسپیشل الاﺅنس ملے گا۔

اس وقت کی پیپلز پارٹی کی حکومت نے مارچ 2013ءمیں وزارتوں اور پاکستان سیکریٹریٹ کی ڈویڑنوں کے ملازمین کیلئے 20 فیصد اسپیشل الاﺅنس کی منظوری دی تھی لیکن یہ الاﺅنس منسلک محکموں کے ملازمین کو نہیں دیا گیا تھا۔ اس امتیازی سلوک کو ختم کرنے کیلئے، دیگر محکموں کے ملازمین، بشمول وفاقی حکومت کے کالجز کی ٹیچرز ایسوسی ایشن، پاکستان پی ڈبلیو ڈی، کمیونیکیشن سیکورٹی کے محکموں، سی ڈی اے یونین اور پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اپریل 2013ءمیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور چیلنج کیا تھا کہ یہ الاﺅنس انہیں بھی دیا جائے۔

اگرچہ سپریم کورٹ تنخواہوں میں امتیازی سلوک کا خاتمہ چاہتی ہے لیکن سیکریٹریز کمیٹی نے حال ہی میں وفاقی سیکریٹریٹ کے ملازمین کیلئے تنخواہوں میں 100 فیصد اضافے کی تجویز دی تھی اور حکمرانوں کو آگاہ تک نہیں کیا تھا کہ تجویز منظور ہونے کی صورت میں تنخواہوں کا مساوی نظام (یونیفائیڈ پے اسکیل سسٹم) مزید بگڑ جائے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جو کچھ بھی سیکریٹریز کمیٹی نے حکومت کو تجویز کیا؛ اس کے نتیجے میں ایک اور مثال قائم ہو جائے گی جبکہ چالاکی کے ساتھ پیدا کی گئیں سابقہ مثالیں پہلے ہی موجود بھی ہیں اور ان پر ایک کے بعد ایک کرکے عمل بھی کیا گیا ہے تاکہ ملک کی سول سروسز میں انتہائی با اثر گروپس کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

اس کے ساتھ ہی، اگر حکومت نے سیکریٹریز کمیٹی کے فیصلے کی منظور اور اس پر عمل کیا تو اس کے نتیجے میں سیکریٹریز کا اپنا ہی فائدہ زیادہ ہوگا۔ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق، بنیادی تنخواہ کے 100 فیصد کے مساوی وفاقی سیکریٹریٹ کے گریڈ ایک سے 22 کے تمام ملازمین کو سیکریٹریٹ الاﺅنس دیا جائے اور ساتھ ہی وزارتوں اور ڈویژن کے انچارج ایڈیشنل سیکریٹریز اور وفاقی سیکریٹریٹ کو ”مناسب“ ایگزیکٹو الاﺅنس دیا جائے جو کہ کمیٹی کے اجلاس کے اہم نکات میں چار لاکھ روپے ماہانہ بتایا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کے خصوصی گروپس کو تنخواہوں میں وقتاً فوقتاً ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے دیے جانے والے خصوصی اضافے کی وجہ سے تنخواہوں کا مساوی ڈھانچہ اور نظام مکمل طور پر بگڑ چکا ہے۔ یہ نظام انتظامی اصلاحات کے تحت 1973ءمیں سول بیوروکریسی کیلئے متعارف کرایا گیا تھا۔ قانون سازی کو نظر انداز کرتے ہوئے، ایگزیکٹو کی جانب سے متعدد مرتبہ کی جانے والی مداخلت کی وجہ سے ایسی مثالوں کے پہاڑ کھڑے ہوگئے ہیں۔

2018ءمیں سب سے پہلے یہ خیبر پختونخوا کی حکومت تھی جس نے صوبے میں کام کرنے والے صرف پی اے ایس (سابقہ ڈی ایم جی گروپ) اور پی ایم ایس (سابقہ پی سی ایس) گروپ والوں کو تنخواہوں میں ”ایگزیکٹو الاﺅنس“ کی مد میں 150 فیصد اضافے کی منظوری دی تھی۔

گزشتہ سال کے وسط (جولائی 2019ء) میں بزدار حکومت نے خیبر پختونخوا کی مثال پر عمل کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی سے مشورہ کیے بغیر صوبائی بیوروکریسی کے اشرافیہ طبقے کی جاری بنیادی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافے کی منظوری دی۔ ایگزیکٹو الاﺅنس کی مد میں کیا جانے والا یہ انتہائی امتیازی اضافہ صوبے کے صرف 1700 منتخب افسران کیلئے تھا۔ اس سے فائدہ اٹھانے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق سابق ڈی جی ایم گروپ (جسے اب پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس کہا جاتا ہے) اور سابقہ پی سی ایس (جسے اب صوبائی مینجمنٹ سروس کہا جاتا ہے) سے تھا۔

اس زبردست اضافے کی منظوری صوبائی کابینہ نے دی اور پنجاب اسمبلی کی جانب سے صوبائی بجٹ منظور کیے جانے کے چند ہفتوں بعد ہی یعنی 29 جولائی کو اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ ”ایگزیکٹو الاﺅنس“ کے اہل قرار دیے گئے عہدوں میں صوبے کے تقریباً تمام صوبائی سیکریٹریز، ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، بورڈ آف ریونیو کے ممبران، ایڈیشنل سیکریٹریز، ڈپٹی سیکریٹریز، سیکشن افسران، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، ریونیو افسران، اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹس شامل تھے۔ تاہم، ان محکموں کے 17 گریڈ سے کم ملازمین میں سے کسی کو بھی یہ اضافہ نہیں دیا گیا۔

خیبر پختونخوا اور پنجاب سے قبل، سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، ایف بی آر، نیب وغیرہ نے اپنے ملازمین کو دیگر کے مقابلے میں بھاری تنخواہیں دینے کی منظوری دی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ سول بیوروکریسی کے منتخب اور با اثر طبقے کیلئے اس طرح کے بھاری اضافے کے نتیجے میں سرکاری ملازمین کی غالب بڑی تعداد نظر انداز ہو جائے گی۔

https://dailypakistan.com.pk/21-Feb-2020/1096316?fbclid=IwAR342EYRK75vacWv_j2PqlYa8-SDsXMv477Knfbo1Loay0JMLLOEOr7vyjY



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/02/21022020/p9-isb-014.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/21022020/P8-Lhr-019.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/21022020/P6-Lhr-047.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/21022020/p1-lhr023.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/21022020/p1-lhr001.jpg

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے ہالی ووڈ اداکار بھی معترف ہوگئے۔ٹرمینیٹر فلم سے شہرت سمیٹنے والے ہالی ووڈسپر سٹار آرنلڈ شوازینگرنے ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے آسٹریلیا میں ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے عمران خان کو دعوت دے دی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالدنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرکہا کہ دنیاپاکستان کی ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کااعتراف کررہی ہے، ہالی ووڈ اداکار آرنلڈنے عمران خان کو آسٹرین ورلڈ سمٹ میں عمران خان کو شرکت کی دعوت دی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو بلایا گیا ہے تاکہ وہ دنیا کے دیگر رہنماوں کو بھی ماحولیاتی آلودگی کیخلاف جنگ میں شمولیت کیلئے قائل کریں‘۔

سابق گورنر برائے کیلی فورنیا اورہالی ووڈ کی مشہور فلم ٹرمینیٹر سے شہرت پانے والے آرنلڈ شوازینگر گزشتہ کافی عرصے سے تحفظ ماحولیات کے لیے متعدد مہمات کا حصہ رہے ہیں۔ وہ وقتاً فوقتاً ایسی ویڈیوز اور پیغامات بھی جاری کرتے رہتے ہیں جن میں وہ تحفظ زمین اور ماحول کی جانب راغب کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

ستر سالہ آرنلڈ کو ماحولیاتی تحفظ کے لیے گراں قدر خدمات انجام دینے پر فرانسیسی اعزاز لیجنڈ آف آنرز سے نوازا جاچکا ہے۔

https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2020/1095430?fbclid=IwAR19iGQ_3IRTDTgEA2H8as1VK-bl5uPDDl7tRkn5OmCyeQi52EvVCBEbfdc

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے 2پاور پلانٹس کی نجکاری کا اعلان کر دیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیرو چیئرمین نجکاری کمیشن محمد میاں سومرو نے کہا ہے کہ حکومت بلوکی اور بہادر شاہ پاورپلانٹس کی نجکاری کرنے جا رہی ہے۔ ان پلانٹس کی نجکاری رواں سال اپریل تک ہو جائے گی۔ان پاور پلانٹس کی نجکاری کے حوالے سے ایک اجلاس ہوا جس کی صدارت محمد میاں سومرو نے کی۔ اجلاس میں وزارت خزانہ اور نجکاری کے اعلیٰ حکام شریک تھے۔

محمد میاں سومرو کا کہنا تھا کہ ” چونیاں اور حویلی میں واقع ان دو پاور پلانٹس کی نجکاری کا عمل شروع ہونے سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ان پلانٹس کی نجکاری وزیراعظم کی اولین ترجیح تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ ان کی نجکاری کا عمل شفاف طریقے سے جلد از جلد مکمل ہو۔“ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کے دورے پر تھا اور وہ پاکستان کا کامیاب معاشی جائزہ لے کر اس رضامندی کے ساتھ واپس لوٹا ہے کہ 6ارب ڈالر کے قرض کی تیسری قسط پاکستان کو جاری کر دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات میں نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

https://dailypakistan.com.pk/19-Feb-2020/1095461?fbclid=IwAR1AfyVd68OBjS6aE9jNI74B
yx0lWam__6ynWmeI-x6rvy01yxtuertG4J0



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/20022020/p1-lhr044.jpg



https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/20022020/p1-lhr034.jpg



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-02-20&edition=KCH&id=5056287_49002604

1 comment:

  1. آپ 10،000 یورو سے لے کر 10،000،000 یورو (تجارتی یا کاروباری قرضوں ، ذاتی قرضوں ، ذاتی قرضوں ، رہن قرضوں ، کار قرضوں ، قرض استحکام کے قرضوں ، وینچر کیپیٹل لون ، صحت کے قرضوں وغیرہ) کے ل You ایک حقیقی مالیاتی لون کمپنی کی تلاش میں ہیں۔ ))
    یا اسے کسی وجہ سے کسی بینک یا مالیاتی ادارے سے قرض دینے سے انکار کیا گیا ہے؟
    ابھی درخواست دیں اور حقیقی مالیاتی قرض حاصل کریں۔ 3 دن میں کارروائی اور منظور شدہ۔
    پیسیفک فنانشل لون ایف آئی آر ہم ایک بین الاقوامی قرض خواہ ہیں جو افراد اور کمپنیوں کو 2 فیصد کم شرح سود پر حقیقی مالی اعانت فراہم کرتا ہے جس کے ذریعہ تصدیق کے ل your آپ کے ملک کا ایک درست شناختی کارڈ یا بین الاقوامی پاسپورٹ ہے۔ قرض کی ادائیگی 1 (ایک) سال بعد شروع ہوتی ہے قرض موصول ہوا ہے اور ادائیگی کی مدت 3 سے 35 سال ہے۔

    فوری کاروباری جواب کے ل and اور 2 کاروباری دن کے اندر سرحد کے لئے اپنی درخواست پر کارروائی کریں
    ہم سے براہ راست اس میل کے ذریعے رابطہ کریں:

    درج ذیل معلومات کے ساتھ ہم سے رابطہ کریں:

    پورا نام: ____________________________
    قرض کی حیثیت سے کتنی رقم درکار ہے: ________________
    کریڈٹ ٹرم: _________________________
    قرض کا مقصد: ______________________
    سالگرہ: ___________________________
    صنف: _______________________________
    شادی کی حیثیت: __________________________
    رابطہ ایڈریس: _______________________
    شہر / زپ کوڈ: __________________________
    ملک: _______________________________
    پیشہ: ____________________________
    موبائل فون: __________________________

    اپنی درخواست کو فوری جواب کے لئے بھیجیں

    شکریہ

    چیف ایگزیکٹو آفیسر مسز وکٹوریہ جانسن

    ReplyDelete