دودھ کے دھلے جرائم اور کرپشن کے سہولت کار ::: چائلڈ پورنو گرافی ::: کے پی ٹی کے جمیل اختر ::: ڈینیل پرل قتل کیس ::: جج پر زیادتی کاالزام ::: دیگر لوگوں نے اثاثے چھپائے تو ہم کیوں نہیں ::: ہماری انکوائری کوئی نہ کرے ، آزاد عدلیہ ::: ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ، عمران خان - The News Cloud Online

STAY WITH US

test banner

Breaking

Monday, 25 May 2020

دودھ کے دھلے جرائم اور کرپشن کے سہولت کار ::: چائلڈ پورنو گرافی ::: کے پی ٹی کے جمیل اختر ::: ڈینیل پرل قتل کیس ::: جج پر زیادتی کاالزام ::: دیگر لوگوں نے اثاثے چھپائے تو ہم کیوں نہیں ::: ہماری انکوائری کوئی نہ کرے ، آزاد عدلیہ ::: ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ، عمران خان


The Concept of Justice in Islam by Sir Zafrulla Khan – The Muslim ...

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کے پہلے قیدی کی سزا معطل کردی، عدالت نے سات سال قید پانے والے مجرم سعادت امین عرف انکل منٹو کی سزا معطل کرتے ہوئے اسے اپیل کے فیصلے تک رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

انگریزی جریدے "ڈان" کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے مجرم کی سزامعطلی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے رانا ندیم احمد ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ چائلڈ پونی گرافی کا جرم پاکستان میں سرزد نہیں ہوا جبکہ مدعی ناروے کا شہری ہے, تحقیقاتی ایجنسی مبینہ طورپر ناروے میں موجود ایجنٹ کو گرفتار کرنے یا تفتیش میں بھی ناکام رہی ، ملزم کی طرف سے بیرون ملک سے وصو ل کردہ رقم چائلڈ پورنوگرافی کے بدلے میں نہیں تھی ۔موقف میں عدالت کو بتایا گیا کہ سائبر کرائم کورٹ نے ملزم سعادت امین عرف انکل منٹو کو سات سال قید کی سزا سنائی اور 2017 سے وہ سزا بھگت رہے ہیں تاہم کیس کیخلاف اپیل پر تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا، عدالت سے درخواست ہے کہ وہ سزا کو معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہائی کا حکم دے کیونکہ وہ ضمانتی بانڈز جمع کرانے پر تیار ہیں، ملزم کے وکیل کی درخواست پر سماعت کے بعد جسٹس فاروق حیدر نے سزا معطل کرتے ہوئے ملزم کو دو دو لاکھ کے دوبانڈز جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیدیا۔


یاد رہے کہ اپریل 2018 میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے سرگودھا کے سعادت امین کو   سات سال قید کی سزا سنائی تھی اور الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کے تحت بارہ لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا تھا، پراسیکیوشن کی طرف سے بتایا گیا کہ ملزم پاکستان سے آپریٹ ہونیوالے نیٹ ورک کا فعال کارندہ تھا ، وہ دس سے بارہ سالہ بچوں کا استحصال کرتا اور اس کی قابل اعتراض تصاویرو ویڈیوز بناتا اور پھر پیسوں کی خاطر استعمال میں لاتا۔ یہ بھی بتایا گیا تھاکہ ملزم کے قبضے سے ساڑھے چھ لاکھ سے زائد تصاویر و ویڈیوز برآمد کی گئیں۔

https://dailypakistan.com.pk/14-May-2020/1132601?fbclid=IwAR30qD3vwwB6JVpaEvKsq4u_yt

eBPIsPDbb-jHtIkhNcTAEMZqChgeh0twE


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/04/03042020/bp-isb-021.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/3/2020/04/03042020/bp-isb-021.jpg


کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں ملزموں کی سزا کیخلاف اپیلوں پرفیصلہ سنا دیاگیا،سندھ ہائیکورٹ نے ملزموں کی سزا کے خلاف اپیل کا 18 سال بعد فیصلہ سنایاگیا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے مرکزی ملزم احمد عمر شیخ کے علاوہ باقی تینوں ملزم بری کر دیئے ۔عدالت نے احمد عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا۔عدالت نے کہاہے کہ احمد عمر شیخ پر اغوا کا الزام ثابت ہوا ،ڈینیل پرل کے قتل کا الزام کسی ملزم پر ثابت نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ برطانوی شہریت رکھنے والے ملزم احمد عمر شیخ کو عدالت نے سزائے موت کا حکم دیا تھا،ملزم فہدسلیم ،سید سلمان ثاقب اورشیخ محمد عادل کو عمر قید کی سزادی گئی تھی ،ملزموں پر امریکی صحافی ڈینیل پرل کے اغوا برائے تاوان اورقتل کا الزام تھا،فیصلہ جسٹس کے کے آغااور جسٹس ذوالفقار سانگی پر مشتمل بنچ نے سنایا۔ 

https://dailypakistan.com.pk/02-Apr-2020/1115091?fbclid=IwAR169ijfztOQ88Im_EjzBi

Iys4QVBEeIvGFHv9tX9TwzK2kJTeUl2tNDIY0

سیہون شریف (ڈیلی پاکستان آن لائن)جج پر زیادتی کاالزام لگانے والی خاتون اپنے بیان سے مکر گئی ،خاتون سلمیٰ بروہی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ کسی نے زیادتی نہیں کی،جج پر غصے میں الزام لگائے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتی چیمبر میں خاتون سے مبینہ زیادتی کیس میں اہم پیشرفت ہوئی،متاثرہ خاتون نے عدالت میں 164 کابیان دے دیا،متاثرہ خاتون سلمیٰ بروہی اپنے پہلے بیان سے مکر گئی ۔

خاتون سلمیٰ بروہی نے کہاہے کہ میرے ساتھ کسی نے زیادتی نہیں کی،جج پر غصے میں الزام لگائے،خاتون کاکہناہے کہ زیادتی نہیں ہوئی میں نے جج امتیاز بھٹو پر غلط الزام لگایا ،پولیس تھانے سے عدالت لے آئی ،جج والدین کے پاس بھیج رہا تھا تو مجھے غصہ آیا۔


https://dailypakistan.com.pk/18-Mar-2020/1108429?fbclid=IwAR1a1qAmeEzPWE1AXxuHHKi_G

dDo4WTtvr2meKtGCw6S5aVpZuYHEwKR5eY


https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-03-11&edition=KCH&id=5088096_81280102


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/03/03032020/p6-lhe-012.jpg


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/03/03032020/p6-lhe-012.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/23022020/p1-lhr006.jpg

https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/02/23022020/p1-lhr006.jpg


Daily Dunya

https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-02-23&edition=KCH&id=5061847_24168718


ISLAMABAD (Dunya News) – In a new written response submitted by Justice Qazi Faez Isa with the Supreme Court of Pakistan (SCP) in the presidential reference filed against him, the judge has accused Prime Minister Imran Khan and several other politicians of possessing offshore companies.


The 116-page response submitted with the apex court by advocate Munir A Malik on behalf of his client, pointed out that several personalities had concealed their assets abroad through offshore companies, and PM Imran was prominent amongst them.


Justice Isa maintained that his wife and children had never concealed any assets abroad using offshore companies, and the properties they own were bought in their own names.


The defense counsel further observed that the government had hired a private company in the UK to gather information about his client’s family but could not present any evidence of money laundering.


He also questioned the legality of the assets recovery body as no mention of it was contained in any provision of the government’s gazette or the rules of the federal government.


https://dunyanews.tv/en/Pakistan/533683-Justice-Faez-Isa-accuses-PM-Imran-politicians-of-establishing-offshore-



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2020-02-20&edition=KCH&id=5057060_92175007


https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2020/01/30012020/p8-lhr013.jpg


https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1107021170&Issue=NP_PEW&Date=20191218



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2019-12-05&edition=KCH&id=4929705_87459595



https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2019-11-19&edition=KCH&id=4902728_33491596


اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے1981ء تا 2017ء، 37برسوں میں تقریباً 47 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کیا اور اس تمام عرصے میں وہ چند برسوں کے لئے ٹیکس ادائیگی سے مستثنیٰ رہے،اس کے علاوہ انہوں نے کچھ سال سینکڑوں روپے ٹیکس ادا کیا۔ دستاویزات کے مطابق عمران خان نے2010ء میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کیا جو 18 لاکھ 83 ہزار 33روپے ہے۔ اسی طرح 2011ء میں ان کی جانب سے ادا کردہ انکم ٹیکس کا حجم 5 لاکھ 62 ہزار 554 روپے رہا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل بابر ستار نے پیر کو سوالات اٹھائے اور بتایا کہ کچھ عرصہ ان کے موکل جسٹس فائز نے وزیراعظم عمران خان سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کیا۔ 2017ء میں انہوں نے 103763روپے انکم ٹیکس کی مد میں ادا کئے۔


روزنامہ جنگ کے مطابق عمران خان کی جانب سے سالانہ ٹیکسوں کی ادائیگی، اپنی بیویوں کی جائیدادوں کو ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کیا یا نہیں وغیرہ کے بارے میں تحقیقات کی گئیں کیونکہ یہی سوالات جسٹس عیسیٰ نے صدر عارف علوی کے نام اپنے خط میں اٹھائے تھے جب ان کے خلاف وزیراعظم عمران خان کی ایڈوائس پر ریفرنس فائل کیا گیا۔


رپورٹ کے مطابق عمران خان کے گزشتہ 25سال میں ٹیکس ریکارڈ کے ایک محتاط جائزے کے مطابق سپریم کورٹ جج کے خلاف ریفرنس میں طے شدہ اصول کے برخلاف وزیراعظم عمران خان نے خود اپنی بیویوں اور بچوں کے اس دوران بیرون ممالک اثاثے یا بینک اکائونٹس کبھی ظاہر نہیں کئے۔ اس کے علاوہ عمران خان نے کبھی اپنے غیرملکی بینک اکائونٹس یا اثاثے ظاہر نہیں کئے۔ عمران خان نے اپنی پہلی بیوی جمائما کے بیرون ملک اثاثوں اور بینک اکائونٹس کو کبھی ظاہر نہیں کیا بلکہ اپنے دو بیٹوں 23 سالہ سلیمان اور 20 سالہ قاسم کے اثاثے اور اکائونٹس ظاہر کرنے کے عمران خان پابند تھے تاہم انہوں نے اپنے ٹیکس گوشواروں میں انہیں ظاہر نہیں کیا۔


عمران خان نے ریحام خان کے ساتھ 6 جنوری2015ء کو اپنی دوسری شادی کا اعلان کیا تاہم 30 اکتوبر 2015ء کو ہی دونوں میں طلاق ہو گئی لہٰذا وہ ریحام خان کے اثاثے اور کھاتے ظاہر کرنے کے پابند تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ عمران خان نے تیسری شادی بشریٰ مانیکا سے 18 فروری 2018ء کو کی۔ ان کے اثاثوں اور کھاتوں کے بارے میں عمران خان نے موقف اختیار کیا چونکہ ان کی شادی کو 5 ماہ ہوئے ہیں لہٰذا وہ تفصیلات دینے سے قاصر ہیں۔ عمران خان نے1981ء سے 2017ء تک 4692897روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔


https://dailypakistan.com.pk/19-Nov-2019/1051497?fbclid=IwAR28_ocEa5Aqg4QfyTQwfZ2zsA

gjxSOTLLhurefPRNDW3hoCVF43SQUWVyk

No comments:

Post a Comment